قُضاۃ 14

سمسُون اور تمِنت کی عَورت

1 اور سمسُو ن تِمنت کو گیا اور تِمنت میں اُس نے فِلستِیوں کی بیٹِیوں میں سے ایک عَورت دیکھی۔

2 اور اُس نے آ کر اپنے ماں باپ سے کہا مَیں نے فِلستِیوں کی بیٹِیوں میں سے تِمنت میں ایک عَورت دیکھی ہے سو تُم اُس سے میرا بیاہ کرا دو۔

3 اُس کے ماں باپ نے اُس سے کہا کیا تیرے بھائیوں کی بیٹِیوں میں یا میری ساری قَوم میں کوئی عَورت نہیں ہے جو تُو نامختُون فِلستِیوں میں بیاہ کرنے جاتا ہے؟

سمسُو ن نے اپنے باپ سے کہا اُسی سے میرا بیاہ کرا دے کیونکہ وہ مُجھے بُہت پسند آتی ہے۔

4 پر اُس کے ماں باپ کو معلُوم نہ تھا کہ یہ خُداوندکی طرف سے ہے کیونکہ وہ فِلستِیوں کے خِلاف بہانہ ڈُھونڈتا تھا ۔ اُس وقت فِلستی اِسرائیلِیوں پر حُکمران تھے۔

5 پِھر سمسُو ن اور اُس کے ماں باپ تِمنت کو چلے اور تِمنت کے تاکِستانوں میں پُہنچے اور دیکھو ایک جوان شیر سمسُو ن کے سامنے آ کر گرجنے لگا۔

6 تب خُداوند کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس نے اُسے بکری کے بچّے کی طرح چِیر ڈالا گو اُس کے ہاتھ میں کُچھ نہ تھا لیکن جو اُس نے کِیا اُسے اپنے باپ یا ماں کو نہ بتایا۔

7 اور اُس نے جا کر اُس عَورت سے باتیں کِیں اور وہ سمسُو ن کو بُہت پسند آئی۔

8 اور کُچھ عرصہ کے بعد وہ اُسے لینے کو لَوٹا اور شیر کی لاش دیکھنے کو کترا گیا اور دیکھا کہ شیر کے پنجر میں شہد کی مکِھّیوں کا ہجُوم اور شہد ہے۔

9 اُس نے اُسے ہاتھ میں لے لِیا اور کھاتا ہُؤا چلا اور اپنے ماں باپ کے پاس آ کر اُن کو بھی دِیا اور اُنہوں نے بھی کھایا پر اُس نے اُن کو نہ بتایا کہ یہ شہد اُس نے شیر کے پنجر میں سے نِکالا تھا۔

10 پِھر اُس کا باپ اُس عَورت کے ہاں گیا ۔ وہاں سمسُو ن نے بڑی ضِیافت کی کیونکہ جوان اَیسا ہی کرتے تھے۔

11 وہ اُسے دیکھ کر اُس کے لِئے تِیس رفِیقوں کو لے آئے کہ اُس کے ساتھ رہیں۔

12 سمسُو ن نے اُن سے کہا مَیں تُم سے ایک پہیلی پُوچھتا ہُوں سو اگر تُم ضِیافت کے سات دِن کے اندر اندر اُسے بُوجھ کر مُجھے اُس کا مطلب بتا دو تو مَیں تِیس کتانی کُرتے اور تِیس جوڑے کپڑے تُم کو دُوں گا۔

13 اور اگر تُم بتا نہ سکو تو تُم تِیس کتانی کُرتے اور تِیس جوڑے کپڑے مُجھ کو دینا ۔

اُنہوں نے اُس سے کہا کہ تُو اپنی پہیلی بیان کر تاکہ ہم اُسے سُنیں۔

14 اُس نے اُن سے کہا

’’کھانے والے میں سے تو کھانانِکلا

اور زبردست میں سے مِٹھاس نِکلی ‘‘ اور وہ تِین دِن تک اُس پہیلی کو حل نہ کر سکے۔

15 اور ساتویں دِن اُنہوں نے سمسُو ن کی بِیوی سے کہا کہ اپنے شَوہر کو پُھسلا تاکہ اِس پہیلی کا مطلب وہ ہم کو بتا دے نہیں تو ہم تُجھ کو اورتیرے باپ کے گھر کو آگ سے جلا دیں گے ۔ کیا تُم نے ہم کو اِسی لِئے بُلایا ہے کہ ہم کو فقِیر کر دو؟ کیا بات بھی یُوں ہی نہیں؟۔

16 اور سمسُو ن کی بِیوی اُس کے آگے رو کر کہنے لگی تُجھے تو مُجھ سے نفرت ہے ۔ تُو مُجھ کو پِیار نہیں کرتا ۔ تُو نے میری قَوم کے لوگوں سے پہیلی پُوچھی پر وہ مُجھے نہ بتائی ۔

اُس نے اُس سے کہا خُوب! مَیں نے اُسے اپنے ماں باپ کو تو بتایا نہیں اور تُجھے بتا دُوں؟۔

17 سو وہ اُس کے آگے جب تک ضِیافت رہی ساتوں دِن روتی رہی اور ساتویں دِن اَیسا ہُؤا کہ اُس نے اُسے بتا ہی دِیا کیونکہ اُس نے اُسے نِہایت تنگ کِیا تھا اور اُس عَورت نے وہ پہیلی اپنی قَوم کے لوگوں کو بتا دی۔

18 اور اُس شہر کے لوگوں نے ساتویں دِن سُورج کے ڈُوبنے سے پہلے اُس سے کہا

’’شہد سے مِیٹھا اَور کیا ہوتا ہے؟

اور شیر سے زورآور اَور کَون ہے‘‘؟ اُس نے اُن سے کہا

’’اگر تُم میری بچھیا کو ہل میں نہ جوتتے

تو میری پہیلی کبھی نہ بُوجھتے‘‘۔

19 پِھر خُداوند کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور وہ اسقلو ن کو گیا ۔ وہاں اُس نے اُن کے تِیس آدمی مارے اور اُن کو لُوٹ کر کپڑوں کے جوڑے پہیلی بُوجھنے والوں کو دِئے اور اُس کا قہر بھڑک اُٹھا اور وہ اپنے ماں باپ کے گھر چلا گیا۔

20 پر سمسُو ن کی بِیوی اُس کے ایک رفِیق کو جِسے سمسُو ن نے دوست بنایا تھا دے دی گئی۔

قُضاۃ 15

1 لیکن کُچھ عرصہ کے بعد گیہُوں کی فصل کے مَوسم میں سمسُو ن بکری کا ایک بچّہ لے کر اپنی بِیوی کے ہاں گیا اور کہنے لگا مَیں اپنی بِیوی کے پاس کوٹھری میں جاؤں گا

پر اُس کے باپ نے اُسے اندر جانے نہ دِیا۔

2 اور اُس کے باپ نے کہا مُجھ کو یقِیناً یہ خیال ہُؤا کہ تُجھے اُس سے سخت نفرت ہو گئی ہے اِس لِئے مَیں نے اُسے تیرے رفِیق کو دے دِیا ۔ کیا اُس کی چھوٹی بہن اُس سے کہِیں خُوبصُورت نہیں ہے؟ سو اُس کے عِوض تُو اِسی کو لے لے۔

3 سمسُو ن نے اُن سے کہا اِس بار مَیں فِلستِیوں کی طرف سے جب مَیں اُن سے بُرائی کرُوں بے قصُور ٹھہرُوں گا۔

4 اور سمسُو ن نے جا کر تِین سَو لومڑیاں پکڑیں اور مشعلیں لِیں اور دُم سے دُم مِلائی اور دو دو دُموں کے بِیچ میں ایک ایک مشعل باندھ دی۔

5 اور مشعلوں میں آگ لگا کر اُس نے لومڑِیوں کو فِلستِیوں کے کھڑے کھیتوں میں چھوڑ دِیا اور پُولِیوں اور کھڑے کھیتوں دونوں کو بلکہ زَیتُون کے باغوں کو بھی جلا دِیا۔

6 تب فِلستِیوں نے کہا کِس نے یہ کِیا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ تِمنتی کے داماد سمسُو ن نے۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُس کی بِیوی چِھین کر اُس کے رفِیق کو دے دی ۔ تب فِلستِیوں نے آ کر اُس عَورت کو اور اُس کے باپ کو آگ میں جلا دِیا۔

7 سمسُو ن نے اُن سے کہا کہ تُم جو اَیسا کام کرتے ہو تو ضرُور ہی مَیں تُم سے بدلہ لُوں گا اور اِس کے بعد باز آؤُں گا۔

8 اور اُس نے اُن کو بڑی خُونریزی کے ساتھ مار مار کر اُن کا کچُومَر کر ڈالا اور وہاں سے جا کر ایتام کی چٹان کی دراڑ میں رہنے لگا۔

سمسُون فلِستیوں کو شِکست دیتا ہے

9 تب فِلستی جا کر یہُوداہ میں خَیمہ زن ہُوئے اور لحی میں پَھیل گئے۔

10 اور یہُوداہ کے لوگوں نے اُن سے کہا تُم ہم پر کیوں چڑھ آئے ہو؟

اُنہوں نے کہا ہم سمسُو ن کو باندھنے آئے ہیں تاکہ جَیسا اُس نے ہم سے کِیا ہم بھی اُس سے وَیسا ہی کریں۔

11 تب یہُوداہ کے تِین ہزار مَرد ایتا م کی چٹان کی دراڑ میں اُتر گئے اور سمسُو ن سے کہنے لگے کیا تُو نہیں جانتا کہ فِلستی ہم پر حُکمران ہیں؟ سو تُو نے ہم سے یہ کیا کِیا ہے؟

اُس نے اُن سے کہا جَیسا اُنہوں نے مُجھ سے کِیا مَیں نے بھی اُن سے وَیسا ہی کِیا۔

12 اُنہوں نے اُس سے کہا اب ہم آئے ہیں کہ تُجھے باندھ کر فِلستِیوں کے حوالہ کر دیں ۔

سمسُو ن نے اُن سے کہا مُجھ سے قَسم کھاؤ کہ تُم خُود مُجھ پر حملہ نہ کرو گے۔

13 اُنہوں نے اُسے جواب دِیا نہیں بلکہ ہم تُجھے کَس کر باندھیں گے اور اُن کے حوالہ کر دیں گے پر ہم ہرگِز تُجھے جان سے نہ ماریں گے ۔ پِھر اُنہوں نے اُسے دو نئی رسِّیوں سے باندھا اور چٹان سے اُسے اُوپر لائے۔

14 جب وہ لحی میں پُہنچا تو فلِستی اُسے دیکھ کر للکارنے لگے ۔ تب خُداوند کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس کے بازُوؤں پر کی رسِّیاں آگ سے جلے ہُوئے سَن کی مانِند ہو گئِیں اور اُس کے بندھن اُس کے ہاتھوں پر سے اُتر گئے۔

15 اور اُسے ایک گدھے کے جبڑے کی نئی ہڈّی مِل گئی سو اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے اُٹھا لِیا اور اُس سے اُس نے ایک ہزار آدمِیوں کو مار ڈالا۔

16 پِھر سمسُو ن نے کہا

’’گدھے کے جبڑے کی ہڈّی سے ڈھیر کے ڈھیر لگ

گئے۔

گدھے کے جبڑے کی ہڈّی سے مَیں نے ایک ہزار

آدمِیوں کومارا‘‘۔

17 اور جب وہ اپنی بات ختم کر چُکا تو اُس نے جبڑا اپنے ہاتھ میں سے پھینک دِیا اور اُس جگہ کا نام رامت لحی پڑگیا۔

18 اور اُس کو بڑی پِیاس لگی ۔ تب اُس نے خُداوند کو پُکارا اور کہا تُو نے اپنے بندہ کے ہاتھ سے اَیسی بڑی رہائی بخشی ۔ اب کیا مَیں پِیاس سے مرُوں اور نامختُونوں کے ہاتھ میں پڑُوں؟۔

19 پر خُدا نے اُس گڑھے کو جو لحی میں ہے چاک کر دِیا اور اُس میں سے پانی نِکلا اور جب اُس نے اُسے پی لِیا تو اُس کی جان میں جان آئی اور وہ تازہ دَم ہُؤا اِس لِئے اُس جگہ کا نام عین ہقّور ے رکھّا گیا ۔ وہ لحی میں آج تک ہے۔

20 اور وہ فِلستِیوں کے ایّام میں بِیس برس تک اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔

قُضاۃ 16

سمسُون غزّہ میں

1 پِھر سمسُو ن غزّہ کو گیا ۔ وہاں اُس نے ایک کسبی دیکھی اور اُس کے پاس گیا۔

2 اور غزّہ کے لوگوں کو خبر ہُوئی کہ سمسُو ن یہاں آیا ہے ۔ اُنہوں نے اُسے گھیر لِیا اور ساری رات شہرکے پھاٹک پر اُس کی گھات میں بَیٹھے رہے پر رات بھر چُپ چاپ رہے اور کہا کہ صُبح کو رَوشنی ہوتے ہی ہم اُسے مار ڈالیں گے۔

3 اور سمسُو ن آدھی رات تک لیٹا رہا اور آدھی رات کواُٹھ کر شہر کے پھاٹک کے دونوں پلّوں اور دونوں بازُوؤں کو پکڑ کر بینڈے سمیت اُکھاڑ لِیا اور اُن کو اپنے کندھوں پر رکھّ کر اُس پہاڑ کی چوٹی پر جو حبرُو ن کے سامنے ہے لے گیا۔

سمسُون اور دلِیلہ

4 اِس کے بعد سُورِ ق کی وادی میں ایک عَورت سے جِس کا نام دلِیلہ تھا اُسے عِشق ہو گیا۔

5 اور فِلستِیوں کے سرداروں نے اُس عَورت کے پاس جاکر اُس سے کہا کہ تُو اُسے پُھسلا کر دریافت کر لے کہ اُس کی شہزوری کا بھید کیا ہے اور ہم کیوں کر اُس پر غالِب آئیں تاکہ ہم اُسے باندھ کر اُس کو اذِیّت پُہنچائیں اور ہم میں سے ہر ایک گیارہ سَو چاندی کے سِکّے تُجھے دے گا۔

6 تب دلِیلہ نے سمسُو ن سے کہا کہ مُجھے تو بتا دے کہ تیری شہزوری کا بھید کیا ہے اور تُجھے اذِیّت پُہنچانے کے لِئے کِس چِیز سے تُجھے باندھنا چاہئے؟۔

7 سمسُو ن نے اُس سے کہا کہ اگر وہ مُجھ کو سات ہری ہری بیدوں سے جو سُکھائی نہ گئی ہوں باندھیں تو مَیں کمزور ہو کر اَور آدمیوں کی طرح ہو جاؤں گا۔

8 تب فِلستِیوں کے سردار سات ہری ہری بیدیں جو سُکھائی نہیں گئی تِھیں اُس عَورت کے پاس لے آئے اور اُس نے سمسُو ن کو اُن سے باندھا۔

9 اور اُس عَورت نے کُچھ آدمی اندر کی کوٹھری میں گھات میں بِٹھا لِئے تھے سو اُس نے سمسُو ن سے کہا کہ اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے! تب اُس نے اُن بیدوں کو اَیسا توڑا جَیسے سَن کا سُوت آگ پاتے ہی ٹُوٹ جاتاہے ۔ سو اُس کی طاقت کا بھید نہ کُھلا۔

10 تب دلِیلہ نے سمسُو ن سے کہا دیکھ تُو نے مُجھے دھوکا دِیا اور مُجھ سے جُھوٹ بولا ۔ اب تو ذرا مُجھ کو بتادے کہ تُو کِس چِیز سے باندھا جائے۔

11 اُس نے اُس سے کہا اگر وہ مُجھے نئی نئی رسِیّوں سے جو کبھی کام میں نہ آئی ہوں باندھیں تو مَیں کمزور ہوکراَور آدمیوں کی طرح ہو جاؤں گا۔

12 تب دلِیلہ نے نئی رسِّیاں لے کر اُس کو اُن سے باندھااور اُس سے کہا اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے!اور گھات والے اندر کی کوٹھری میں ٹھہرے ہی ہُوئے تھے۔ تب اُس نے اپنے بازُوؤں پر سے دھاگے کی طرح اُن کوتوڑ ڈالا۔

13 سو دلِیلہ سمسُو ن سے کہنے لگی اب تک تُو نے مُجھے دھوکا ہی دِیا اور مُجھ سے جُھوٹ بولا ۔ اب تو بتا دے کہ تُو کِس چِیز سے بندھ سکتا ہے؟

اُس نے اُسے کہا اگرتُو میرے سر کی ساتوں لٹیں تانے کے ساتھ بُن دے۔

14 تب اُس نے کُھونٹے سے اُسے کَس کر باندھ دِیا اور اُس سے کہا اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے! تب وہ نِیند سے جاگ اُٹھا اور بَلّی کے کُھونٹے کو تانے کے ساتھ اُکھاڑ ڈالا۔

15 پِھر وہ اُس سے کہنے لگی تُو کیونکر کہہ سکتا ہے کہ مَیں تُجھے چاہتا ہُوں جبکہ تیرا دِل مُجھ سے لگا نہیں؟تُو نے تِینوں بار مُجھے دھوکا ہی دِیا اور نہ بتایاکہ تیری شہزوری کا بھید کیا ہے۔

16 جب وہ اُسے روز اپنی باتوں سے تنگ اور مجبُور کرنے لگی یہاں تک کہ اُس کا دَم ناک میں آ گیا۔

17 تو اُس نے اپنا دِل کھو ل کر اُسے بتا دِیا کہ میرے سر پر اُسترہ نہیں پِھرا ہے ۔ اِس لِئے کہ مَیں اپنی ماں کے پیٹ ہی سے خُدا کا نذِیر ہُوں۔ سو اگر میرا سرمُونڈا جائے تو میرا زور مُجھ سے جاتا رہے گا اور مَیں کمزور ہو کر اَور آدمِیوں کی طرح ہو جاؤں گا۔

18 جب دلِیلہ نے دیکھا کہ اُس نے دِل کھول کر سب کُچھ بتا دِیا تو اُس نے فِلستِیوں کے سرداروں کو کہلا بھیجاکہ اِس بار اَور آؤ کیونکہ اُس نے دِل کھول کر مُجھے سب کُچھ بتا دِیا ہے ۔ تب فِلستِیوں کے سردار اُس کے پاس آئے اور روپے اپنے ہاتھ میں لیتے آئے۔

19 تب اُس نے اُسے اپنے زانُوؤں پر سُلا لِیا اور ایک آدمی کو بُلوا کر ساتوں لٹیں جو اُس کے سر پر تِھیں مُنڈواڈالِیں اور اُسے اذِیّت دینے لگی اور اُس کا زور اُس سے جاتا رہا۔

20 پِھر اُس نے کہا اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے! اور وہ نِیند سے جاگا اور کہنے لگا کہ مَیں اَوردفعہ کی طرح باہر جا کر اپنے کو جھٹکُوں گا لیکن اُسے خبر نہ تھی کہ خُداوند اُس سے الگ ہو گیا ہے۔

21 تب فِلستِیوں نے اُسے پکڑ کر اُس کی آنکھیں نِکال ڈالِیں اور اُسے غزّہ میں لے آئے اور پِیتل کی بیڑیوں سے اُسے جکڑا اور وہ قَیدخانہ میں چکّی پِیسا کرتا تھا۔

22 تَو بھی اُس کے سر کے بال مُنڈائے جانے کے بعد پِھربڑھنے لگے۔

سمسُون کی وفات

23 اور فِلستِیوں کے سردار فراہم ہُوئے تاکہ اپنے دیوتادجو ن کے لِئے بڑی قُربانی گُذرانیں اور خُوشی کریں کیونکہ وہ کہتے تھے کہ ہمارے دیوتا نے ہمارے دُشمن سمسُو ن کو ہمارے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔

24 اور جب لوگ اُس کو دیکھتے تو اپنے دیوتا کی تعرِیف کرتے اور کہتے تھے کہ ہمارے دیوتا نے ہمارے دُشمن اور ہمارے مُلک کو اُجاڑنے والے کو جِس نے ہم میں سے بُہتوں کوہلاک کِیا ہمارے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔

25 اور اَیسا ہُؤا کہ جب اُن کے دِل نِہایت شاد ہُوئے تو وہ کہنے لگے کہ سمسُو ن کو بُلاؤ کہ ہمارے لِئے کوئی کھیل کرے ۔ سو اُنہوں نے سمسُو ن کو قَیدخانہ سے بُلوایااور وہ اُن کے لِئے کھیل کرنے لگا اور اُنہوں نے اُس کودو سُتُونوں کے بِیچ کھڑا کِیا۔

26 تب سمسُو ن نے اُس لڑکے سے جو اُس کا ہاتھ پکڑے تھاکہا مُجھے اُن سُتُونوں کو جِن پر یہ گھر قائِم ہے تھامنے دے تاکہ مَیں اُن پر ٹیک لگاؤُں۔

27 اور وہ گھر مَردوں اور عَورتوں سے بھرا تھا اور فِلستِیوں کے سب سردار وہِیں تھے اور چھت پر قرِیباً تِین ہزارمَرد و زن تھے جو سمسُو ن کے کھیل دیکھ رہے تھے۔

28 تب سمسُو ن نے خُداوند سے فریاد کی اور کہا اَے مالِک خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے یاد کراور مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اَے خُدا فقط اِس دفعہ اَور تُو مُجھے زور بخش تاکہ مَیں یکبارگی فِلستِیوں سے اپنی دونوں آنکھوں کا بدلہ لُوں۔

29 اور سمسُو ن نے دونوں درمِیانی سُتُونوں کو جِن پرگھر قائِم تھا پکڑ کر ایک پر دہنے ہاتھ سے اور دُوسرے پر بائیں سے زور لگایا۔

30 اور سمسُو ن کہنے لگا کہ فِلستِیوں کے ساتھ مُجھے بھی مَرنا ہی ہے ۔ سو وہ اپنے سارے زور سے جُھکا اور وہ گھر اُن سرداروں اور سب لوگوں پر جو اُس میں تھے گِرپڑا ۔ پس وہ مُردے جِن کو اُس نے اپنے مَرتے دَم مارا اُن سے بھی زِیادہ تھے جِن کو اُس نے جِیتے جی قتل کِیا۔

31 تب اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کا سارا گھرانا آیا اوروہ اُسے اُٹھا کر لے گئے اور صُر عہ اور اِستا ل کے درمِیان اُس کے باپ منوحہ کے قبرستان میں اُسے دفن کِیا۔ وہ بِیس برس تک اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔

قُضاۃ 17

مِیکاہ کے بُت

1 اور افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک کا ایک شخص تھا جِس کا نام مِیکا ہ تھا۔

2 اُس نے اپنی ماں سے کہا چاندی کے وہ گیارہ سَو سِکّے جو تیرے پاس سے لِئے گئے تھے اور جِن کی بابت تُو نے لَعنت بھیجی اور مُجھے بھی یِہی سُنا کر کہا سو دیکھ وہ چاندی میرے پاس ہے ۔ مَیں نے اُس کو لے لِیا تھا ۔

اُس کی ماں نے کہا میرے بیٹے کو خُداوند کی طرف سے برکت مِلے۔

3 اور اُس نے چاندی کے وہ گیارہ سَو سِکّے اپنی ماں کو پھیر دِئے ۔ تب اُس کی ماں نے کہا مَیں اِس چاندی کو اپنے بیٹے کی خاطِر اپنے ہاتھ سے خُداوند کے لِئے مُقدّس کِئے دیتی ہُوں تاکہ وہ ایک بُت کُھدا ہُؤا اور ایک ڈھالا ہُؤا بنائے ۔ سو اب مَیں اِس کو تُجھے پھیر دیتی ہُوں۔

4 پر جب اُس نے وہ نقدی اپنی ماں کو پھیر دی تو اُس کی ماں نے چاندی کے دو سَو سِکّے لے کر اُن کو ڈھالنے والے کو دِیا جِس نے اُن سے ایک کُھدا ہُؤا اور ایک ڈھالا ہُؤا بُت بنایا اور وہ مِیکاہ کے گھر میں رہے۔

5 اور اِس شخص مِیکاہ کے ہاں ایک بُت خانہ تھا اور اُس نے ایک افُود اور ترافِیم کو بنوایا اور اپنے بیٹوں میں سے ایک کو مخصُوص کِیا جو اُس کا کاہِن ہُؤا۔

6 اُن دِنوں اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا اور ہر شخص جو کُچھ اُس کی نظر میں اچّھا معلُوم ہوتا وُہی کرتا تھا۔

7 اور بَیت لحم یہُوداہ میں یہُوداہ کے گھرانے کا ایک جوان تھا جو لاوی تھا ۔ یہ وہِیں ٹِکا ہُؤا تھا۔

8 یہ شخص اُس شہر یعنی بَیت لحم یہُوداہ سے نِکلا کہ اَور کہِیں جہاں جگہ مِلے جا ٹِکے ۔ سو وہ سفر کرتا ہُؤا افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک میں مِیکاہ کے گھر آ نِکلا۔

9 اور مِیکاہ نے اُس سے کہا تُو کہاں سے آتا ہے؟

اُس نے اُس سے کہا مَیں بَیت لحم یہُوداہ کا ایک لاوی ہُوں اور نِکلا ہُوں کہ جہاں کہِیں جگہ مِلے وہِیں رہُوں۔

10 مِیکاہ نے اُس سے کہا میرے ساتھ رہ جا اور میرا باپ اور کاہِن ہو ۔ مَیں تُجھے چاندی کے دس سِکّے سالانہ اور ایک جوڑا کپڑا اور کھانا دُوں گا ۔ سو وہ لاوی اندر چلا گیا۔

11 اور وہ اُس مَرد کے ساتھ رہنے پر راضی ہُؤا اور وہ جوان اُس کے لِئے اَیسا ہی تھا جَیسا اُس کے اپنے بیٹوں میں سے ایک بیٹا۔

12 اور مِیکاہ نے اُس لاوی کو مخصُوص کِیا اور وہ جوان اُس کا کاہِن بنا اور مِیکاہ کے گھر میں رہنے لگا۔

13 تب مِیکاہ نے کہا مَیں اب جانتا ہُوں کہ خُداوندمیرا بھلا کرے گا کیونکہ ایک لاوی میرا کاہِن ہے۔

قُضاۃ 18

مِیکاہ اور دان کا قبِیلہ

1 اُن دِنوں اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا اور اُن ہی دِنوں میں دان کا قبِیلہ اپنے رہنے کے لِئے مِیراث ڈُھونڈتا تھا کیونکہ اُن کو اُس دِن تک اِسرا ئیل کے قبِیلوں میں مِیراث نہیں مِلی تھی۔

2 سو بنی دان نے اپنے سارے شُمار میں سے پانچ سُورماؤں کو صُرعہ اور اِستال سے روانہ کِیا تاکہ مُلک کا حال دریافت کریں اور اُسے دیکھیں بھالیں اور اُن سے کہہ دِیا کہ جا کر اُس مُلک کو دیکھو بھالو ۔ سو وہ افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک میں مِیکاہ کے گھر آئے اور وہِیں اُترے۔

3 جب وہ مِیکاہ کے گھر کے پاس پُہنچے تو اُس لاوی جوان کی آواز پہچانی ۔ پس وہ اُدھر کو مُڑ گئے اور اُس سے کہنے لگے تُجھ کو یہاں کَون لایا؟ تُو یہاں کیا کرتا ہے اور یہاں تیرا کیا ہے؟۔

4 اُس نے اُن سے کہا مِیکاہ نے مُجھ سے اَیسا اَیسا سلُوک کِیا اور مُجھے نَوکر رکھ لِیا ہے اور مَیں اُس کا کاہِن بنا ہُوں۔

5 اُنہوں نے اُس سے کہا کہ خُدا سے ذرا صلاح لے تاکہ ہم کو معلُوم ہو جائے کہ ہمارا یہ سفر مُبارک ہو گا یا نہیں۔

6 اُس کاہِن نے اُن سے کہا سلامتی سے چلے جاؤ کیونکہ تُمہارا یہ سفر خُداوند کے حضُور ہے۔

7 سو وہ پانچوں شخص چل نِکلے اور لَیس میں آئے ۔ اُنہوں نے وہاں کے لوگوں کو دیکھا کہ صَیدانِیوں کی طرح کَیسے اِطمِینان اور امن اور چَین سے رہتے ہیں کیونکہ اُس مُلک میں کوئی حاکِم نہیں تھا جو اُن کو کِسی بات میں ذلِیل کرتا ۔ وہ صَیدانِیوں سے بُہت دُور تھے اور کِسی سے اُن کو کُچھ سروکار نہ تھا۔

8 سو وہ صُرعہ اور اِستال کو اپنے بھائِیوں کے پاس لَوٹے اور اُن کے بھائِیوں نے اُن سے پُوچھا کہ تُم کیا کہتے ہو؟۔

9 اُنہوں نے کہا چلو ہم اُن پر چڑھ جائیں کیونکہ ہم نے اُس مُلک کو دیکھا کہ وہ بُہت اچّھا ہے اور تُم کیا چُپ چاپ ہی رہے؟ اب چل کر اُس مُلک پر قابِض ہونے میں سُستی نہ کرو۔

10 اگر تُم چلے تو ایک مُطمئِن قَوم کے پاس پُہنچو گے اور وہ مُلک وسِیع ہے کیونکہ خُدا نے اُسے تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ وہ اَیسی جگہ ہے جِس میں دُنیا کی کِسی چِیز کی کمی نہیں۔

11 تب بنی دان کے گھرانے کے چھ سَومَرد جنگ کے ہتھیار باندھے ہُوئے صُرعہ اور اِستال سے روانہ ہُوئے۔

12 اور جا کر یہُوداہ کے قریت یعر ِیم میں خَیمہ زن ہُوئے ۔ اِسی لِئے آج کے دِن تک اُس جگہ کو محنے دا ن کہتے ہیں اور یہ قریت یعرِیم کے پِیچھے ہے۔

13 اور وہاں سے چل کر افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں پُہنچے اور مِیکاہ کے گھر آئے۔

14 تب وہ پانچوں مَرد جو لَیس کے مُلک کا حال دریافت کرنے گئے تھے اپنے بھائِیوں سے کہنے لگے کیا تُم کو خبر ہے کہ اِن گھروں میں ایک افُود اور ترافِیم اور ایک کُھدا ہُؤا بُت اور ایک ڈھالا ہُؤا بُت ہے؟ سو اب سوچ لو کہ تُم کو کیا کرنا ہے۔

15 تب وہ اُس طرف مُڑ گئے اور اُس لاوی جوان کے مکان میں یعنی مِیکاہ کے گھر میں داخِل ہُوئے اور اُس سے خَیر و عافِیت پُوچھی۔

16 اور وہ چھ سَو مَرد جو بنی دان میں سے تھے جنگ کے ہتھیار باندھے پھاٹک پر کھڑے رہے۔

17 اور اُن پانچوں شخصوں نے جو زمِین کا حال دریافت کرنے کو نِکلے تھے وہاں آ کر کُھدا ہُؤا بُت اور افُود اور ترافِیم اور ڈھالا ہُؤا بُت سب کُچھ لے لِیا اور وہ کاہِن پھاٹک پر اُن چھ سَو مَردوں کے ساتھ جو جنگ کے ہتھیار باندھے تھے کھڑا تھا۔

18 جب وہ مِیکاہ کے گھر میں گُھس کر کُھداہُوا بُت اور افُود اور ترافِیم اور ڈھالا ہُؤا بُت لے آئے تو اُس کاہِن نے اُن سے کہا تُم یہ کیا کرتے ہو؟۔

19 تب اُنہوں نے اُسے کہا چُپ رہ ۔ مُنہ پر ہاتھ رکھ لے اور ہمارے ساتھ چل اور ہمارا باپ اور کاہِن بن ۔ کیا تیرے لِئے ایک شخص کے گھر کا کاہِن ہونا اچّھا ہے یا یہ کہ تُو بنی اِسرائیل کے ایک قبِیلہ اور گھرانے کا کاہِن ہو؟۔

20 تب کاہِن کا دِل خُوش ہو گیا اور وہ افُود اور ترافِیم اور کُھدے ہُوئے بُت کو لے کر لوگوں کے بِیچ چلا گیا۔

21 پِھر وہ مُڑے اور روانہ ہُوئے اور بال بچّوں اور چَوپایوں اور اسباب کو اپنے آگے کر لِیا۔

22 جب وہ مِیکاہ کے گھر سے دُور نِکل گئے تو جو لوگ مِیکاہ کے گھر کے پاس کے مکانوں میں رہتے تھے وہ فراہم ہُوئے اور چل کر بنی دان کو جا لِیا۔

23 اور اُنہوں نے بنی دان کو پُکارا تب اُنہوں نے اُدھر مُنہ کر کے مِیکاہ سے کہا تُجھ کو کیا ہُؤا جو تُو اِتنے لوگوں کی جمعِیت کو ساتھ لِئے آ رہا ہے؟۔

24 اُس نے کہا تُم میرے دیوتاؤں کو جِن کو مَیں نے بنوایا اور میرے کاہِن کو ساتھ لے کر چلے آئے ۔ اب میرے پاس اَور کیا باقی رہا؟ سو تُم مُجھ سے یہ کیونکر کہتے ہو کہ تُجھ کو کیا ہُؤا؟۔

25 بنی دان نے اُس سے کہا کہ تیری آواز ہم لوگوں میں سُنائی نہ دے تا نہ ہو کہ جھلّے مِزاج کے آدمی تُجھ پر حملہ کر بَیٹھیں اور تُو اپنی جان اپنے گھر کے لوگوں کی جان کے ساتھ کھو بَیٹھے۔

26 سو بنی دان تو اپنا راستہ ہی چلتے گئے اور جب مِیکاہ نے دیکھا کہ وہ اُس کے مُقابلہ میں بڑے زبردست ہیں تو وہ مُڑا اور اپنے گھر کو لَوٹا۔

27 یُوں وہ مِیکاہ کی بنوائی ہُوئی چِیزوں کو اور اُس کاہِن کو جو اُس کے ہاں تھا لے کر لَیس میں اَیسے لوگوں کے پاس پُہنچے جو امن اور چَین سے رہتے تھے اور اُن کو تہِ تیغ کِیا اور شہر جلا دِیا۔

28 اور بچانے والا کوئی نہ تھا کیونکہ وہ صَیدا سے دُور تھا اور یہ لوگ کِسی آدمی سے سروکار نہیں رکھتے تھے اور وہ شہر بَیت رحوب کے پاس کی وادی میں تھا ۔ پِھر اُنہوں نے وہ شہر بنایا اور اُس میں رہنے لگے۔

29 اور اُس شہر کا نام اپنے باپ دان کے نام پر جو اِسرا ئیل کی اَولاد تھا دان ہی رکھّا لیکن پہلے اُس شہر کا نام لَیس تھا۔

30 اور بنی دان نے وہ کُھدا ہُؤا بُت اپنے لِئے نصب کر لِیا اور یونتن بِن جیرسو م بِن مُوسیٰ اور اُس کے بیٹے اُس مُلک کی اسِیری کے دِن تک بنی دان کے قبِیلہ کے کاہِن بنے رہے۔

31 اور سارے وقت جب تک خُدا کا گھر سَیلا میں رہا وہ مِیکاہ کے تراشے ہُوئے بُت کو جو اُس نے بنوایا تھا اپنے لِئے نصب کِئے رہے۔

قُضاۃ 19

ایک لاوی اور اُس کی حَرم

1 اور اُن دِنوں میں جب اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا اَیسا ہُؤا کہ ایک شخص نے جو لاوی تھا اور افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک کے پرلے سِرے پر رہتا تھا بَیت لحم یہُوداہ سے ایک حَرم اپنے لِئے کر لی۔

2 اُس کی حَرم نے اُس سے بیوفائی کی اور اُس کے پاس سے بَیت لحم یہُوداہ میں اپنے باپ کے گھر چلی گئی اور چار مہِینے وہِیں رہی۔

3 اور اُس کا شَوہر اُٹھ کر اور ایک نَوکر اور دو گدھے ساتھ لے کر اُس کے پِیچھے روانہ ہُؤا کہ اُسے منا پُھسلا کر واپس لے آئے ۔ سو وہ اُسے اپنے باپ کے گھر میں لے گئی اور اُس جوان عَورت کا باپ اُسے دیکھ کر اُس کی مُلاقات سے خُوش ہُؤا۔

4 اور اُس کے خُسر یعنی اُس جوان عَورت کے باپ نے اُسے روک لِیا اور وہ اُس کے ساتھ تِین دِن تک رہا اور اُنہوں نے کھایا پِیا اور وہاں ٹِکے رہے۔

5 چَوتھے روز جب وہ صُبح سویرے اُٹھے اور وہ چلنے کو کھڑا ہُؤا تو اُس جوان عَورت کے باپ نے اپنے داماد سے کہا ایک ٹُکڑا روٹی کھا کر تازہ دَم ہو جا ۔ اِس کے بعد تُم اپنی راہ لینا۔

6 سو وہ دونوں بَیٹھ گئے اور مِل کر کھایا پِیا ۔ پِھر اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس شخص سے کہا رات بھر اَور ٹِکنے کو راضی ہو جا اور اپنے دِل کو خُوش کر۔

7 پر وہ مَرد چلنے کو کھڑا ہو گیا لیکن اُس کا خُسر اُس سے بجِد ہُؤا سو پِھر اُس نے وہِیں رات کاٹی۔

8 اور پانچویں روز وہ صُبح سویرے اُٹھا تاکہ روانہ ہو اور اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس سے کہا ذرا خاطِر جمع رکھ اور دِن ڈھلنے تک ٹھہرے رہو ۔ سو دونوں نے روٹی کھائی۔

9 اور جب وہ شخص اور اُس کی حَرم اور اُس کا نَوکر چلنے کو کھڑے ہُوئے تو اُس کے خُسر یعنی اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس سے کہا دیکھ اب تو دِن ڈھلا اور شام ہو چلی سو مَیں تُم سے مِنّت کرتا ہُوں کہ تُم رات بھر ٹھہر جاؤ ۔ دیکھ دِن تو خاتِمہ پر ہے سو یہِیں ٹِک جا ۔ تیرا دِل خُوش ہو اور کل صُبح ہی صُبح تُم اپنی راہ لگنا تاکہ تُو اپنے گھر کو جائے۔

10 پر وہ شخص اُس رات رہنے پر راضی نہ ہُؤا بلکہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور یبُوس کے سامنے پُہنچا ۔ (یروشلِیم یِہی ہے) اور دو گدھے زِین کَسے ہُوئے اُس کے ساتھ تھے اور اُس کی حَرم بھی ساتھ تھی۔

11 جب وہ یبُوس کے برابر پُہنچے تو دِن بُہت ڈھل گیا تھا اور نَوکر نے اپنے آقا سے کہا آ ہم یبُوسیوں کے اِس شہر میں مُڑ جائیں اور یہِیں ٹِکیں۔

12 اُس کے آقا نے اُس سے کہا ہم کِسی اجنبی کے شہر میں جو بنی اِسرائیل میں سے نہیں داخِل نہ ہوں گے بلکہ ہم جِبعہ کو جائیں گے۔

13 پِھر اُس نے اپنے نَوکر سے کہا کہ آ ہم اِن جگہوں میں سے کِسی میں چلے چلیں اور جِبعہ یا رامہ میں رات کاٹیں۔

14 سو وہ آگے بڑھے اور راستہ چلتے ہی رہے اور بِنیمِین کے جِبعہ کے نزدِیک پُہنچتے پُہنچتے سُورج ڈُوب گیا۔

15 سو وہ اُدھر کو مُڑے تاکہ جِبعہ میں داخِل ہو کر وہاں ٹِکیں اور وہ داخِل ہو کر شہر کے چَوک میں بَیٹھ گیا کیونکہ وہاں کوئی آدمی اُن کو ٹِکانے کو اپنے گھر نہ لے گیا۔

16 اور شام کو ایک پِیر مَرد اپنا کام کر کے وہاں آیا ۔ یہ آدمی افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک کا تھا اور جِبعہ میں آ بسا تھا پر اُس مقام کے باشِندے بِنیمِینی تھے۔

17 اُس نے جو آنکھیں اُٹھائِیں تو اُس مُسافِر کو اُس شہر کے چَوک میں دیکھا ۔ تب اُس پِیرمَرد نے کہا تُو کِدھر جاتا ہے اور کہاں سے آیا ہے؟۔

18 اُس نے اُس سے کہا ہم یہُوداہ کے بَیت لحم سے افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک کے پرلے سِرے کو جاتے ہیں ۔ مَیں وہِیں کا ہُوں اور یہُوداہ کے بَیت لحم کو گیا ہُؤا تھا اور اب خُداوند کے گھر کو جاتا ہُوں ۔ یہاں کوئی مُجھے اپنے گھر میں نہیں اُتارتا۔

19 حالانکہ ہمارے ساتھ ہمارے گدھوں کے لِئے بُھوسا اور چارا ہے اور میرے اور تیری لَونڈی کے واسطے اور اِس جوان کے لِئے جو تیرے بندوں کے ساتھ ہے روٹی اور مَے بھی ہے اور کِسی چِیز کی کمی نہیں۔

20 اُس پِیر مَرد نے کہا تیری سلامتی ہو ۔ تیری سب ضرُورتیں بہر صُورت میرے ذِمّہ ہوں لیکن اِس چَوک میں ہرگِز نہ ٹِک۔

21 وہ اُسے اپنے گھر لے گیا اور اُس کے گدھوں کو چارا دِیا اور وہ اپنے پاؤں دھو کر کھانے پِینے لگے۔

22 اور جب وہ اپنے دِلوں کو خُوش کر رہے تھے تو اُس شہر کے لوگوں میں سے بعض خبِیثوں نے اُس گھر کو گھیر لِیا اور دروازہ پِیٹنے لگے اور صاحبِ خانہ یعنی پِیر مَرد سے کہا اُس شخص کو جو تیرے گھر میں آیا ہے باہر لے آ تاکہ ہم اُس کے ساتھ صُحبت کریں۔

23 وہ آدمی جو صاحبِ خانہ تھا باہر اُن کے پاس جا کر اُن سے کہنے لگا نہیں میرے بھائِیو اَیسی شرارت نہ کرو۔ چُونکہ یہ شخص میرے گھر میں آیا ہے اِس لِئے یہ حماقت نہ کرو۔

24 دیکھو میری کُنواری بیٹی اور اُس شخص کی حَرم یہاں ہیں ۔ مَیں ابھی اُن کو باہر لائے دیتا ہُوں ۔ تُم اُن کی حُرمت لو اور جو کُچھ تُم کو بھلا دِکھائی دے اُن سے کرو پر اِس شخص سے اَیسا مکرُوہ کام نہ کرو۔

25 پر وہ لوگ اُس کی سُنتے ہی نہ تھے۔ پس وہ مَرد اپنی حَرم کو پکڑ کر اُن کے پاس باہر لے آیا ۔ اُنہوں نے اُس سے صُحبت کی اور ساری رات صُبح تک اُس کے ساتھ بد ذاتی کرتے رہے اور جب دِن نِکلنے لگا تو اُس کو چھوڑ دِیا۔

26 وہ عَورت پَو پھٹتے ہُوئے آئی اور اُس مَرد کے گھر کے دروازہ پر جہاں اُس کا خاوند تھا گِری اور روشنی ہونے تک پڑی رہی۔

27 اور اُس کا خاوند صُبح کو اُٹھا اور گھر کے دروازے کھولے اور باہر نِکلا کہ روانہ ہو اور دیکھو وہ عَورت جو اُس کی حَرم تھی گھر کے دروازہ پر اپنے ہاتھ آستانہ پر پَھیلائے ہُوئے پڑی تھی۔

28 اُس نے اُس سے کہا اُٹھ ہم چلیں پر کِسی نے جواب نہ دِیا ۔ تب اُس شخص نے اُسے اپنے گدھے پر لاد لِیا اور وہ مَرد اُٹھا اور اپنے مکان کو چلا گیا۔

29 اور اُس نے گھر پُہنچ کر چُھری لی اور اپنی حَرم کو لے کر اُس کے اعضا کاٹے اور اُس کے بارہ ٹُکڑے کر کے اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں بھیج دِئے۔

30 اور جِتنوں نے یہ دیکھا وہ کہنے لگے کہ جب سے بنی اِسرائیل مُلکِ مِصر سے نِکل آئے اُس دِن سے آج تک اَیسا فِعل نہ کبھی ہُؤا اور نہ دیکھنے میں آیا ۔ سو اِس پر غَور کرو اور صلاح کر کے بتاؤ۔

قُضاۃ 20

اِسرائیلی جنگ کی تیّاری کرتے ہیں

1 تب سب بنی اِسرائیل نِکلے اور ساری جماعت جِلعاد کے مُلک سمیت دان سے بیرسبع تک یک تن ہو کر خُداوند کے حضُور مِصفاہ میں اِکٹّھی ہُوئی۔

2 اور تمام قَوم کے سردار بلکہ بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں کے لوگ جو چار لاکھ شمشِیر زن پِیادے تھے خُدا کے لوگوں کے مجمع میں حاضِر ہُوئے۔

3 (اور بنی بِنیمِین نے سُنا کہ بنی اِسرائیل مِصفاہ میں آئے ہیں)

اور بنی اِسرائیل پُوچھنے لگے کہ بتاؤ تو سہی یہ شرارت کیونکر ہُوئی؟۔

4 تب اُس لاوی نے جو اُس مقتُول عَورت کا شَوہر تھا جواب دِیا کہ مَیں اپنی حَرم کو ساتھ لے کر بِنیمِین کے جِبعہ میں ٹِکنے کو گیا تھا۔

5 اور جِبعہ کے لوگ مُجھ پر چڑھ آئے اور رات کے وقت اُس گھر کو جِس کے اندر مَیں تھا چاروں طرف سے گھیر لِیا اور مُجھے تو وہ مار ڈالنا چاہتے تھے اور میری حَرم کو جبراً اَیسا بے حُرمت کِیا کہ وہ مَر گئی۔

6 سو مَیں نے اپنی حَرم کو لے کر اُسے ٹُکڑے ٹُکڑے کِیااور اُن کو اِسرا ئیل کی مِیراث کے سارے مُلک میں بھیجا کیونکہ اِسرا ئیل کے درمِیان اُنہوں نے شُہداپن اور مکرُوہ کام کِیا ہے۔

7 اَے بنی اِسرائیل تُم سب کے سب دیکھو اور یہِیں اپنی صلاح و مشورَت دو۔

8 اور سب لوگ یک تن ہو کر اُٹھے اور کہنے لگے ہم میں سے کوئی اپنے ڈیرے کو نہیں جائے گا اور نہ ہم میں سے کوئی اپنے گھر کی طرف رُخ کرے گا۔

9 بلکہ ہم جِبعہ سے یہ کریں گے کہ قُرعہ ڈال کر اُس پر چڑھائی کریں گے۔

10 اور ہم اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں سے سَو پِیچھے دس اور ہزار پِیچھے سَو اور دس ہزار پِیچھے ایک ہزار مَرد لوگوں کے لِئے رسد لانے کو جُدا کریں تاکہ وہ لوگ جب بِنیمِین کے جِبعہ میں پُہنچیں تو جَیسا مکرُوہ کام اُنہوں نے اِسرا ئیل میں کِیا ہے اُس کے مُطابِق اُس سے کارروائی کر سکیں۔

11 سو سب بنی اِسرائیل اُس شہر کے مُقابِل گٹھے ہُوئے یک تن ہو کر جمع ہُوئے۔

12 اور بنی اِسرائیل کے قبِیلوں نے بِنیمِین کے سارے قبِیلہ میں لوگ روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ یہ کیا شرارت ہے جو تُمہارے درمِیان ہُوئی؟۔

13 اِس لِئے اب اُن مَردوں یعنی اُن خبِیثوں کو جو جِبعہ میں ہیں ہمارے حوالہ کرو کہ ہم اُن کو قتل کریں اور اِسرا ئیل میں سے بدی کو دُور کر ڈالیں لیکن بنی بِنیمِین نے اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کا کہا نہ مانا۔

14 بلکہ بنی بِنیمِین شہروں میں سے جِبعہ میں جمع ہُوئے تاکہ بنی اِسرائیل سے لڑنے کو جائیں۔

15 اور بنی بِنیمِین جو شہروں میں سے اُس وقت جمع ہُوئے وہ شُمار میں چھبّیس ہزار شمشِیر زن مَرد تھے ۔ سِوا جِبعہ کے باشِندوں کے جو شُمار میں سات سَو چُنے ہُوئے جوان تھے۔

16 اِن سب لوگوں میں سے سات سَو چُنے ہُوئے بَیں ہتّھے جوان تھے جِن میں سے ہر ایک فلاخن سے بال کے نِشانہ پر بغَیر خطا کِئے پتّھر مار سکتا تھا۔

17 اور اِسرا ئیل کے لوگ بِنیمِین کے علاوہ چار لاکھ شمشِیر زن مَرد تھے ۔ یہ سب صاحِبِ جنگ تھے۔

بنی بنِیمیِن کے خِلاف جنگ

18 اور بنی اِسرائیل اُٹھ کر بَیت ایل کو گئے اور خُدا سے مشورَت چاہی اور کہنے لگے کہ ہم میں سے کَون بنی بِنیمِین سے لڑنے کو پہلے جائے؟

خُداوند نے فرمایا پہلے یہُوداہ جائے۔

19 سو بنی اِسرائیل صُبح سویرے اُٹھے اور جِبعہ کے سامنے ڈیرے کھڑے کِئے۔

20 اور اِسرا ئیل کے لوگ بِنیمِین سے لڑنے کو نِکلے اور اسرا ئیل کے لوگوں نے جِبعہ میں اُن کے مُقابِل صف آرائی کی۔

21 تب بنی بِنیمِین نے جِبعہ سے نِکل کر اُس دِن بائِیس ہزار اِسرائیلِیوں کو قتل کر کے خاک میں مِلا دِیا۔

22 پر بنی اِسرائیل کے لوگ حَوصلہ کر کے دُوسرے دِن اُسی مقام پر جہاں پہلے دِن صف باندھی تھی پِھر صف آرا ہُوئے۔

23 (اور بنی اِسرائیل جا کر شام تک خُداوند کے آگے روتے رہے اور اُنہوں نے خُداوند سے پُوچھا کہ ہم اپنے بھائی بِنیمِین کی اَولاد سے لڑنے کے لِئے پِھر بڑھیں یا نہیں؟

خُداوند نے فرمایا اُس پر چڑھائی کرو)۔

24 سو بنی اِسرائیل دُوسرے دِن بنی بِنیمِین کے مُقابلہ کے لِئے نزدِیک آئے۔

25 اور اُس دُوسرے دِن بنی بِنیمِین اُن کے مُقابِل جِبعہ سے نِکلے اور اٹھارہ ہزار اِسرائیلِیوں کو قتل کر کے خاک میں مِلا دِیا ۔ یہ سب شمشِیرزن تھے۔

26 تب سب بنی اِسرائیل اور سب لوگ اُٹھے اور بَیت ایل میں آئے اور وہاں خُداوند کے حضُور بَیٹھے روتے رہے اور اُس دِن شام تک روزہ رکھّا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانِیاں خُداوند کے آگے گُذرانِیں۔

27 اور بنی اِسرائیل نے اِس سبب سے کہ خُدا کے عہد کا صندُوق اُن دِنوں وہِیں تھا۔

28 اور ہارُو ن کے بیٹے الِیعزر کا بیٹا فِینحا س اُن دِنوں اُس کے آگے کھڑا رہتا تھا خُداوند سے پُوچھا کہ مَیں اپنے بھائی بِنیمِین کی اَولاد سے ایک دفعہ اَور لڑنے کو جاؤں یا رہنے دُوں؟

خُداوند نے فرمایا کہ جا ۔ مَیں کل اُس کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔

29 سو بنی اِسرائیل نے جِبعہ کے گِردا گِرد لوگوں کو گھات میں بِٹھا دِیا۔

30 اور بنی اِسرائیل تِیسرے دِن بنی بِنیمِین کے مُقابلہ کو چڑھ گئے اور پہلے کی طرح جِبعہ کے مُقابِل پِھر صف آرا ہُوئے۔

31 اور بنی بِنیمِین اِن لوگوں کا سامنا کرنے کو نِکلے اور شہر سے دُور کِھینچے چلے گئے اور اُن شاہ راہوں پر جِن میں سے ایک بَیت ایل کو اور دُوسری مَیدان میں سے جِبعہ کو جاتی تھی پہلے کی طرح لوگوں کو مارنا اور قتل کرنا شرُوع کِیا اور اِسرا ئیل کے تِیس آدمی کے قرِیب مار ڈالے۔

32 اور بنی بِنیمِین کہنے لگے کہ وہ پہلے کی طرح ہم سے مغلُوب ہُوئے

لیکن بنی اِسرائیل نے کہا آؤ بھاگیں اور اِن کو شہر سے دُور شاہ راہوں پر کھینچ لائیں۔

33 تب سب اِسرائیلی مَرد اپنی اپنی جگہ سے اُٹھ کھڑے ہُوئے اور بعل تمر میں صف آرا ہُوئے ۔ اِس وقت وہ اِسرائیلی جو کمِین میں بَیٹھے تھے معرے جِبعہ سے جو اُن کی جگہ تھی نِکلے۔

34 اور سارے اِسرا ئیل میں سے دس ہزار چِیدہ مَرد جِبعہ کے سامنے آئے اور لڑائی سخت ہونے لگی پر اُنہوں نے نہ جانا کہ اُن پر آفت آنے والی ہے۔

35 اور خُداوند نے بِنیمِین کو اِسرا ئیل کے آگے مارا اور بنی اِسرائیل نے اُس دِن پچِّیس ہزار ایک سَو بِنیمِینیوں کو قتل کِیا ۔ یہ سب شمشِیر زن تھے۔

36 پس بنی بِنیمِین نے دیکھا کہ وہ مغلُوب ہُوئے ۔

اِسرائیلی کَیسے فتح یاب ہُوئے

کیونکہ اِسرائیلی مَرد اُن لوگوں کا بھروسا کر کے جِن کو اُنہوں نے جِبعہ کے خِلاف گھات میں بِٹھایا تھا بِنیمِین کے سامنے سے ہٹ گئے۔

37 تب کمِین والوں نے جلدی کی اور جِبعہ پر جھپٹے اور اِن کمِین والوں نے آگے بڑھ کر سارے شہر کو تہِ تیغ کِیا۔

38 اور اِسرائیلی مَردوں اور اُن کمِین والوں میں یہ نِشان مُقرّر ہُؤا تھا کہ وہ اَیسا کریں کہ دُھوئیں کا بُہت بڑا بادل شہر سے اُٹھائیں۔

39 سو اِسرائیلی مَرد لڑائی میں ہٹنے لگے اور بِنیمِین نے اُن میں سے قرِیب تِیس کے آدمی قتل کر دِئے کیونکہ اُنہوں نے کہا کہ وہ یقِیناً ہمارے سامنے مغلُوب ہُوئے جَیسے پہلی لڑائی میں۔

40 پر جب دُھوئیں کے سُتُون میں بادل سا اُس شہر سے اُٹھا تو بنی بِنیمِین نے اپنے پِیچھے نِگاہ کی اور کیا دیکھا کہ شہر کا شہر دُھوئیں میں آسمان کو اُڑا جاتا ہے۔

41 پِھر تو اِسرائیلی مَرد پلٹے اور بِنیمِین کے لوگ ہکّا بکّا ہو گئے کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ اُن پر آفت آ پڑی۔

42 سو اُنہوں نے اِسرائیلی مَردوں کے آگے پِیٹھ پھیر کر بیابان کی راہ لی پر لڑائی نے اُن کا پِیچھا نہ چھوڑا اور اُن لوگوں نے جو اَور شہروں سے آتے تھے اُن کو اُن کے بِیچ میں فنا کر دِیا۔

43 یُوں اُنہوں نے بِنیمِینیوں کو گھیر لِیا اور اُن کو رگیدا اور مشرِق میں جِبعہ کے مُقابِل اُن کی آرامگاہوں میں اُن کو لتاڑا۔

44 سو اٹّھارہ ہزار بِنیمِینی کھیت آئے ۔ یہ سب سُورما تھے۔

45 اور وہ پِھر کر رِمّون کی چٹان کی طرف بیابان میں بھاگ گئے پر اُنہوں نے شاہ راہوں میں چُن چُن کر اُن کے پانچ ہزار اَور مارے اور جِدو م تک اُن کو خُوب رگید کر اُن میں سے دو ہزار مَرد اَور مار ڈالے۔

46 سو سب بنی بِنیمِین جو اُس دِن کھیت آئے پچِّیس ہزار شمشِیر زن مَرد تھے اور یہ سب کے سب سُورما تھے۔

47 پر چھ سَو آدمی پِھر کر اور بیابان کی طرف بھاگ کر رِمّون کی چٹان کو چل دِئے اور رِمّون کی چٹان میں چار مہِینے رہے۔

48 اور اِسرائیلی مَرد لَوٹ کر پِھر بنِیمِین پر ٹُوٹ پڑے اور اُن کو تہِ تیغ کِیا یعنی سارے شہر اور چَوپایوں اور اُن سب کو جو اُن کے ہاتھ آئے اور جو جو شہر اُن کو مِلے اُنہوں نے اُن سب کو پُھونک دِیا۔

قُضاۃ 21

بِنیمیِن کے قبِیلہ کے لِئے بِیویاں

1 اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے مِصفاہ میں قَسم کھا کر کہا تھا کہ ہم میں سے کوئی اپنی بیٹی کِسی بِنیمِینی کو نہ دے گا۔

2 اور لوگ بَیت ایل میں آئے اور شام تک وہاں خُدا کے آگے بُلند آواز سے زار زار روتے رہے۔

3 اور اُنہوں نے کہا اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا! اِسرا ئیل میں اَیسا کیوں ہُؤا کہ اِسرا ئیل میں سے آج کے دِن ایک قبِیلہ کم ہو گیا؟۔

4 اور دُوسرے دِن وہ لوگ صُبح سویرے اُٹھے اور اُس جگہ ایک مذبح بنا کر سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں گُذرانِیں۔

5 اور بنی اِسرائیل کہنے لگے کہ اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں اَیسا کَون ہے جو خُداوند کے حضُور جماعت کے ساتھ نہیں آیا؟ کیونکہ اُنہوں نے سخت قَسم کھائی تھی کہ جو خُداوند کے حضُور مِصفاہ میں حاضِر نہ ہو گا وہ ضرُور قتل کِیا جائے گا۔

6 سو بنی اِسرائیل اپنے بھائی بِنیمِین کی وجہ سے پچھتائے اور کہنے لگے کہ آج کے دِن بنی اِسرائیل کا ایک قبِیلہ کٹ گیا۔

7 اور وہ جو باقی رہے ہیں ہم اُن کے لِئے بِیوِیوں کی نِسبت کیا کریں؟ کیونکہ ہم نے تو خُداوند کی قَسم کھائی ہے کہ ہم اپنی بیٹِیاں اُن کو نہیں بیاہیں گے۔

8 سو وہ کہنے لگے کہ بنی اِسرائیل میں سے وہ کَون سا قبِیلہ ہے جو مِصفاہ میں خُداوند کے حضُور نہیں آیا؟ اور دیکھو لشکرگاہ میں جماعت میں شامِل ہونے کے لِئے یبِیس جِلعاد سے کوئی نہیں آیا تھا۔

9 کیونکہ جب لوگوں کا شُمار کِیا گیا تو یبِیس جِلعاد کے باشِندوں میں سے وہاں کوئی نہ مِلا۔

10 تب جماعت نے بارہ ہزار سُورما روانہ کِئے اور اُن کو حُکم دِیا کہ جا کر یبِیس جِلعاد کے باشِندوں کو عَورتوں اور بچّوں سمیت قتل کرو۔

11 اور جو تُم کو کرنا ہو گا وہ یہ ہے کہ سب مَردوں اور اَیسی عَورتوں کو جو مَرد سے واقِف ہو چُکی ہوں ہلاک کر دینا۔

12 اور اُن کو یبِیس جِلعاد کے باشِندوں میں چار سَو کُنواری عَورتیں مِلِیں جومَرد سے ناواقِف اور اچُھوتی تِھیں اور وہ اُن کو مُلکِ کنعان میں سَیلا کی لشکرگاہ میں لے آئے۔

13 تب ساری جماعت نے بنی بِنیمِین کو جو رِمّون کی چٹان میں تھے کہلا بھیجا اور سلامتی کا پَیغام اُن کو دِیا۔

14 تب بِنیمِینی لَوٹے اور اُنہوں نے وہ عَورتیں اُن کودے دیں جِن کو اُنہوں نے یبِیس جِلعاد کی عَورتوں میں سے زِندہ بچایا تھا پر وہ اُن کے لِئے بس نہ ہُوئِیں۔

15 اور لوگ بِنیمِین کی وجہ سے پچھتائے اِس لِئے کہ خُداوند نے اِسرا ئیل کے قبِیلوں میں رخنہ ڈال دِیا تھا۔

16 تب جماعت کے بزُرگ کہنے لگے کہ اِنکے لِئے جو بچ رہے ہیں بِیوِیوں کی نِسبت ہم کیا کریں کیونکہ بنی بِنیمِین کی سب عَورتیں نابُود ہو گئِیں؟۔

17 سو اُنہوں نے کہا کہ بنی بِنیمِین کے باقِی ماندہ لوگوں کے لِئے مِیراث ضرُوری ہے تاکہ اِسرا ئیل میں سے ایک قبِیلہ مِٹ نہ جائے۔

18 تَو بھی ہم تو اپنی بیٹِیاں اُن کو بیاہ نہیں سکتے کیونکہ بنی اِسرائیل نے یہ کہہ کر قَسم کھائی تھی کہ جو کسی بِنیمِینی کو بیٹی دے وہ ملعُون ہو۔

19 پِھر وہ کہنے لگے دیکھو سَیلا میں جو بَیت ایل کے شِمال میں اور اُس شاہ راہ کی مشرِقی سمت میں ہے جو بَیت ایل سے سِکم کو جاتی ہے اور لبُو نہ کے جنُوب میں ہے سال بسال خُداوند کی ایک عِید ہوتی ہے۔

20 تب اُنہوں نے بنی بِنیمِین کو حُکم دِیا کہ جاؤ اور تاکِستانوں میں گھات لگائے بَیٹھے رہو۔

21 اور دیکھتے رہنا کہ اگر سَیلا کی لڑکِیاں ناچ ناچنے کو نِکلیں تو تُم تاکِستانوں میں سے نِکل کر سَیلا کی لڑکِیوں میں سے ایک ایک بِیوی اپنے اپنے لِئے پکڑ لینا اور بِنیمِین کے مُلک کو چل دینا۔

22 اور جب اُن کے باپ یا بھائی ہم سے شِکایت کرنے کو آئیں گے تو ہم اُن سے کہہ دیں گے کہ اُن کو مِہربانی سے ہمیں عِنایت کرو کیونکہ اُس لڑائی میں ہم اُن میں سے ہر ایک کے لِئے بِیوی نہیں لائے اور تُم نے اُن کو اپنے آپ نہیں دِیا ورنہ تُم گُنہگار ہوتے۔

23 غرض بنی بِنیمِین نے اَیسا ہی کِیا اور اپنے شُمار کے مُوافِق اُن میں سے جو ناچ رہی تِھیں جِن کو پکڑ کر لے بھاگے اُن کو بیاہ لِیا اور اپنی مِیراث کو لَوٹ گئے اور اُن شہروں کو بنا کر اُن میں رہنے لگے۔

24 تب بنی اِسرائیل وہاں سے اپنے اپنے قبِیلہ اور گھرانے کو چلے گئے اور اپنی مِیراث کو لَوٹے۔

25 اور اُن دِنوں اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا ۔ ہر ایک شخص جو کُچھ اُس کی نظر میں اچّھا معلُوم ہوتا تھا وُہی کرتا تھا۔

یشُوع 1

خُدا یشُوع کو مُلکِ کنعان فتح کرنے کا حُکم دیتا ہے

1 اور خُداوند کے بندہ مُوسیٰ کی وفات کے بعد اَیسا ہُؤا کہ خُداوند نے اُس کے خادِم نُون کے بیٹے یشُو ع سے کہا۔

2 میرا بندہ مُوسیٰ مَر گیا ہے سو اب تُو اُٹھ اور اِن سب لوگوں کو ساتھ لے کر اِس یَردن کے پار اُس مُلک میں جا جِسے مَیں اُن کو یعنی بنی اِسرائیل کو دیتا ہُوں۔

3 جِس جِس جگہ تُمہارے پاؤں کا تلوا ٹِکے اُس کو جَیسامَیں نے مُوسیٰ سے کہا مَیں نے تُم کو دِیا ہے۔

4 بیابان اور اُس لُبنا ن سے لے کر بڑے دریا یعنی دریایِ فرات تک حِتّیوں کا سارا مُلک اور مغرِب کی طرف بڑے سمُندر تک تُمہاری حد ہو گی۔

5 تیری زِندگی بھر کوئی شخص تیرے سامنے کھڑا نہ رہ سکے گا ۔ جَیسے مَیں مُوسیٰ کے ساتھ تھا وَیسے ہی تیرے ساتھ رہُوں گا۔ مَیں نہ تُجھ سے دست بردار ہُوں گا اور نہ تُجھے چھوڑُوں گا۔

6 سو مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ کیونکہ تُو اِس قَوم کو اُس مُلک کا وارِث کرائے گا جِسے مَیں نے اُن کو دینے کی قَسم اُن کے باپ دادا سے کھائی۔

7 تُو فقط مضبُوط اور نِہایت دِلیر ہو جا کہ اِحتیاط رکھ کر اُس ساری شرِیعت پر عمل کرے جِس کا حُکم میرے بندہ مُوسیٰ نے تُجھ کو دِیا ۔ اُس سے نہ دہنے ہاتھ مُڑنا اور نہ بائیں تاکہ جہاں کہِیں تُو جائے تُجھے خُوب کامیابی حاصِل ہو۔

8 شرِیعت کی یہ کِتاب تیرے مُنہ سے نہ ہٹے بلکہ تُجھے دِن اور رات اِسی کا دھیان ہوتاکہ جو کُچھ اِس میں لِکھا ہے اُس سب پر تُو اِحتیاط کر کے عمل کر سکے کیونکہ تب ہی تُجھے اِقبال مندی کی راہ نصِیب ہو گی اور تُو خُوب کامیاب ہو گا۔

9 کیا مَیں نے تُجھ کو حُکم نہیں دِیا؟ سو مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ خَوف نہ کھا اوربے دِل نہ ہو کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جہاں جہاں تُو جائے تیرے ساتھ رہے گا۔

یشُوع لوگو ں کو حُکم دیتا ہے

10 تب یشُوع نے لوگوں کے منصبداروں کو حُکم دِیا کہ۔

11 تُم لشکر کے بِیچ سے ہو کر گُذرو اور لوگوں کو یہ حُکم دو کہ تُم اپنے اپنے لِئے زادِ راہ تیّار کر لو کیونکہ تِین دِن کے اندر تُم کو اِس یَردن کے پار ہو کر اُس مُلک پر قبضہ کرنے کو جانا ہے جِسے خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو دیتا ہے تاکہ تُم اُس کے مالِک ہو جاؤ۔

12 اور بنی رُوبِن اور بنی جداور منسّی کے نِصف قبِیلہ سے یشُوع نے یہ کہا کہ۔

13 اُس بات کو جِس کا حُکم خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے تُم کو دِیا یاد رکھنا کہ خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو آرام بخشتا ہے اور وہ یہ مُلک تُم کو دے گا۔

14 تُمہاری بِیوِیاں اور تُمہارے بال بچّے اور چَوپائے اِسی مُلک میں جِسے مُوسیٰ نے یَردن کے اِس پار تُم کو دِیا ہے رہیں پر تُم سب جِتنے بہادُر اور سُورما ہو مُسلّح ہو کر اپنے بھائِیوں کے آگے آگے پار جاؤ اور اُن کی مددکرو۔

15 جب تک خُداوند تُمہارے بھائِیوں کو تُمہاری طرح آرام نہ بخشے اور وہ اُس مُلک پر جِسے خُداوند تُمہارا خُدا اُن کو دیتا ہے قبضہ نہ کر لیں ۔ بعد میں تُم اپنی مِلکِیّت کے مُلک میں لَوٹنا جِسے خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے یَردن کے اِس پار مشرِق کی طرف تُم کو دِیا ہے اور اُس کے مالِک ہونا۔

16 اور اُنہوں نے یشُوع کو جواب دِیا کہ جِس جِس بات کا تُو نے ہم کو حُکم دِیا ہے ہم وہ سب کریں گے اور جہاں جہاں تُو ہم کو بھیجے وہاں ہم جائیں گے۔

17 جَیسے ہم سب اُمُور میں مُوسیٰ کی بات سُنتے تھے وَیسے ہی تیری سُنیں گے ۔ فقط اِتنا ہو کہ خُداوند تیرا خُدا جِس طرح مُوسیٰ کے ساتھ رہتا تھا تیرے ساتھ بھی رہے۔

18 جو کوئی تیرے حُکم کی مُخالفت کرے اور سب مُعاملوں میں جِن کی تُو تاکِید کرے تیری بات نہ مانے وہ جان سے مارا جائے ۔ تُو فقط مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ۔

یشُوع 2

یشُوع یرِیحُو میں جاسُوس بھیجتا ہے

1 تب نُون کے بیٹے یشُو ع نے شِطِّیم سے دو مَردوں کو چُپکے سے جاسُوس کے طَور پر بھیجا اور اُن سے کہا کہ جا کر اُس مُلک کو اور یرِیحوُ کو دیکھو بھالو ۔ چُنانچہ وہ روانہ ہُوئے اور ایک کسبی کے گھر میں جِس کا نام راحب تھا آئے اور وہِیں سوئے۔

2 اور یرِیحوُ کے بادشاہ کو خبر مِلی کہ دیکھ آج کی رات بنی اِسرائیل میں سے چند آدمی اِس مُلک کی جاسُوسی کرنے کو یہاں آئے ہیں۔

3 اور یرِیحوُ کے بادشاہ نے راحب کو کہلا بھیجا کہ اُن لوگوں کو جو تیرے پاس آئے اور تیرے گھر میں داخِل ہُوئے ہیں نِکال لا اِس لِئے کہ وہ اِس سارے مُلک کی جاسُوسی کرنے کو آئے ہیں۔

4 تب اُس عَورت نے اُن دونوں مَردوں کو لے کر اور اُن کو چُھپا کر یُوں کہہ دِیا کہ وہ مَرد میرے پاس آئے تو تھے پر مُجھے معلُوم نہ ہُؤا کہ وہ کہاں کے تھے۔

5 اور پھاٹک بند ہونے کے وقت کے قرِیب جب اندھیرا ہوگیا وہ مَرد چل دِئے اور مَیں نہیں جانتی ہُوں کہ وہ کہاں گئے ۔ سو جلد اُن کا پِیچھا کرو کیونکہ تُم ضرُوراُن کو جا لو گے۔

6 لیکن اُس نے اُن کو اپنی چھت پر چڑھا کر سَن کی لکڑِیوں کے نِیچے جو چھت پر ترتِیب سے دھری تِھیں چُھپا دِیاتھا۔

7 اور یہ لوگ یَردن کے راستہ پر پایابوں تک اُن کے پِیچھے گئے اور جُوں ہی اُن کا پِیچھا کرنے والے پھاٹک سے نِکلے اُنہوں نے پھاٹک بند کر لِیا۔

8 تب راحب چھت پر اُن مَردوں کے لیٹ جانے سے پہلے اُن کے پاس گئی۔

9 اور اُن سے یُوں کہنے لگی کہ مُجھے یقِین ہے کہ خُداوندنے یہ مُلک تُم کو دِیا ہے اور تُمہارا رُعب ہم لوگوںپر چھا گیا ہے اور اِس مُلک کے سب باشِندے تُمہارے آگے گُھلے جا رہے ہیں۔

10 کیونکہ ہم نے سُن لِیا ہے کہ جب تُم مِصر سے نِکلے تو خُداوند نے تُمہارے آگے بحرِ قُلزم کے پانی کو سُکھادِیا اور تُم نے امورِیوں کے دونوں بادشاہوں سِیحو ن اور عوج سے جو یَردن کے اُس پار تھے اور جِن کو تُم نے بِالکُل ہلاک کر ڈالا کیا کیا کِیا۔

11 یہ سب کُچھ سُنتے ہی ہمارے دِل پِگھل گئے اور تُمہارے باعِث پِھر کِسی شخص میں جان باقی نہ رہی کیونکہ خُداوندتُمہارا خُدا ہی اُوپر آسمان کا اور نِیچے زمِین کا خُداہے۔

12 سو اب مَیں تُمہاری مِنّت کرتی ہُوں کہ مُجھ سے خُداوندکی قَسم کھاؤ کہ چُونکہ مَیں نے تُم پر مِہربانی کی ہے تُم بھی میرے باپ کے گھرانے پر مِہربانی کرو گے اورمُجھے کوئی سچّا نِشان دو۔

13 کہ تُم میرے باپ اور ماں اور بھائِیوں اور بہنوں کواور جو کُچھ اُن کا ہے سب کو سلامت بچا لو گے اور ہماری جانوں کو مَوت سے محفُوظ رکھّو گے۔

14 اُن مَردوں نے اُس سے کہا کہ ہماری جان تُمہاری جان کی کفِیل ہو گی بشرطیکہ تُم ہمارے اِس کام کا ذِکر نہ کر دو اور اَیسا ہو گا کہ جب خُداوند اِس مُلک کو ہمارے قبضہ میں کر دے گا تو ہم تیرے ساتھ مِہربانی اور وفاداری سے پیش آئیں گے۔

15 تب اُس عَورت نے اُن کو کِھڑکی کے راستہ رسّی سے نِیچے اُتار دِیا کیونکہ اُس کا گھر شہر کی دِیوار پر بنا تھااور وہ دِیوار پر رہتی تھی۔

16 اور اُس نے اُن سے کہا کہ پہاڑ کو چل دو تا نہ ہوکہ پِیچھا کرنے والے تُم کو مِل جائیں اور تِین دِن تک وہِیں چُھپے رہنا جب تک پِیچھا کرنے والے لَوٹ نہ آئیں ۔ اِس کے بعد اپنا راستہ لینا۔

17 تب اُن مَردوں نے اُس سے کہا کہ ہم تو اُس قَسم کی طرف سے جو تُو نے ہم کو کِھلائی ہے بے اِلزام رہیں گے۔

18 سو دیکھ! جب ہم اِس مُلک میں آئیں تو تُو سُرخ رنگ کے سُوت کی اِس ڈوری کو اُس کِھڑکی میں جِس سے تُو نے ہم کو نِیچے اُتارا ہے باندھ دینا اور اپنے باپ اور ماں اور بھائِیوں بلکہ اپنے باپ کے سارے گھرانے کو اپنے پاس گھر میں جمع کر رکھنا۔

19 پِھرجو کوئی تیرے گھر کے دروازوں سے نِکل کر گلی میں جائے اُس کا خُون اُسی کے سر پر ہو گا اور ہم بے گُناہ ٹھہریں گے اور جو کوئی تیرے ساتھ گھر میں ہو گا اُس پراگر کِسی کا ہاتھ چلے تو اُس کا خُون ہمارے سر پر ہو گا۔

20 اور اگر تُو ہمارے اِس کام کا ذِکر کر دے تو ہم اُس قَسم کی طرف سے جو تُو نے ہم کو کِھلائی ہے بے اِلزام ہو جائیں گے۔

21 اُس نے کہا جَیسا تُم کہتے ہو وَیسا ہی ہو ۔ سو اُس نے اُن کو روانہ کِیا اور وہ چل دِئے ۔ تب اُس نے سُرخ رنگ کی وہ ڈوری کِھڑکی میں باندھ دی۔

22 اور وہ جا کر پہاڑ پر پُہنچے اور تِین دِن تک وہِیں ٹھہرے رہے جب تک اُن کا پِیچھا کرنے والے لَوٹ نہ آئے اور اُن پِیچھا کرنے والوں نے اُن کو سارے راستے ڈُھونڈا پر کہِیں نہ پایا۔

23 پِھر یہ دونوں مَرد لَوٹے اور پہاڑ سے اُتر کر پار گئے اور نُون کے بیٹے یشُوع کے پاس جا کر سب کُچھ جو اُن پر گُذرا تھا اُسے بتایا۔

24 اور اُنہوں نے یشُوع سے کہا کہ یقِیناً خُداوند نے وہ سارا مُلک ہمارے قبضہ میں کر دِیا ہے کیونکہ اُس مُلک کے سب باشِندے ہمارے آگے گُھلے جا رہے ہیں۔