۱-سموئیل 29

فِلستی داؤُد کو ردّ کرتے ہیں

1 اور فلِستی اپنے سارے لشکر کو افِیق میں جمع کرنے لگے اور اِسرائیلی اُس چشمہ کے نزدِیک جو یزرعیل میں ہے خَیمہ زن ہُوئے۔

2 اور فِلستِیوں کے اُمرا سَینکڑوں اور ہزاروں کے ساتھ آگے آگے چل رہے تھے اور داؤُد اپنے لوگوں سمیت اکِیس کے ساتھ پِیچھے پِیچھے جا رہا تھا۔

3 تب فِلستی امِیروں نے کہا اِن عِبرانِیوں کا یہاں کیا کام ہے؟

اکِیس نے فِلستی امِیروں سے کہا کیا یہ اِسرا ئیل کے بادشاہ ساؤُل کا خادِم داؤُد نہیں جو اِتنے دِنوں بلکہ اِتنے برسوں سے میرے ساتھ ہے اور مَیں نے جب سے وہ میرے پاس بھاگ آیا ہے آج کے دِن تک اُس میں کُچھ بدی نہیں پائی؟۔

4 لیکن فِلستی اُمرا اُس سے ناراض ہُوئے اور فِلستی اُمرا نے اُس سے کہا اِس شخص کو لَوٹا دے کہ وہ اپنی جگہ کو جو تُو نے اُس کے لِئے ٹھہرائی ہے واپس جائے ۔ اُسے ہمارے ساتھ جنگ پر نہ جانے دے تا اَیسا نہ ہو کہ جنگ میں وہ ہمارا مُخالِف ہو کیونکہ وہ اپنے آقا سے کَیسے میل کرے گا؟ کیا اِنہی لوگوں کے سروں سے نہیں؟۔

5 کیا یہ وُہی داؤُد نہیں جِس کی بابت اُنہوں نے ناچتے وقت گا گا کر ایک دُوسرے سے کہا کہ ساؤُل نے تو ہزاروں کو پر داؤُد نے لاکھوں کو مارا؟۔

6 تب اکِیس نے داؤُد کو بُلا کر اُس سے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم کہ تُو راست کار ہے اور میری نظر میں تیری آمد و رفت میرے ساتھ لشکر میں اچّھی ہے کیونکہ مَیں نے جِس دِن سے تُو میرے پاس آیا آج کے دِن تک تُجھ میں کُچھ بدی نہیں پائی تَو بھی یہ اُمرا تُجھے نہیں چاہتے۔

7 سو تُو اب لَوٹ کر سلامت چلا جا تاکہ فِلستی اُمرا تُجھ سے ناراض نہ ہوں۔

8 داؤُد نے اکِیس سے کہا لیکن مَیں نے کیا کِیا ہے؟ اور جب سے مَیں تیرے سامنے ہُوں تب سے آج کے دِن تک مُجھ میں تُو نے کیا بات پائی جو مَیں اپنے مالِک بادشاہ کے دُشمنوں سے جنگ کرنے کو نہ جاؤُں؟۔

9 اکِیس نے داؤُد کو جواب دِیا مَیں جانتا ہُوں کہ تُو میری نظر میں خُدا کے فرِشتہ کی مانِند نیک ہے تَو بھی فِلستی اُمرا نے کہا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ جنگ کے لِئے نہ جائے۔

10 سو اب تُو صبُح سویرے اپنے آقا کے خادِموں کو لے کر جو تیرے ساتھ یہاں آئے ہیں اُٹھنا اور جَیسے ہی تُم صُبح سویرے اُٹھو روشنی ہوتے ہوتے روانہ ہو جانا۔

11 سو داؤُد اپنے لوگوں سمیت تڑکے اُٹھا تاکہ صُبح کو روانہ ہو کر فِلستِیوں کے مُلک کو لَوٹ جائے اور فِلستی یزرعیل کو چلے گئے۔

۱-سموئیل 30

عمالیِقیوں کے خِلاف جنگ

1 اور اَیسا ہُؤا کہ جب داؤُد اور اُس کے لوگ تِیسرے دِن صِقلا ج میں پُہنچے تو دیکھا کہ عمالِیقِیوں نے جنُوبی حِصّہ اور صِقلاج پر چڑھائی کر کے صِقلاج کو مارا اور آگ سے پُھونک دِیا۔

2 اور عَورتوں کو اور جِتنے چھوٹے بڑے وہاں تھے سب کو اسِیر کر لِیا ہے ۔ اُنہوں نے کِسی کو قتل نہیں کِیا بلکہ اُن کو لے کر چل دِئے تھے۔

3 سو جب داؤُد اور اُس کے لوگ شہر میں پُہنچے تو دیکھا کہ شہر آگ سے جلا پڑا ہے اور اُن کی بِیویاں اور بیٹے اور بیٹِیاں اسِیرہو گئی ہیں۔

4 تب داؤُد اور اُس کے ساتھ کے لوگ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے یہاں تک کہ اُن میں رونے کی طاقت نہ رہی۔

5 اور داؤُد کی دونوں بِیویاں یزرعیلی اخِینو عم اور کَرمِلی نابال کی بِیوی ابِیجیل اسِیر ہو گئی تِھیں۔

6 اور داؤُد بڑے شِکنجہ میں تھا کیونکہ لوگ اُسے سنگسار کرنے کو کہتے تھے اِس لِئے کہ لوگوں کے دِل اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کے لِئے نِہایت غمگِین تھے پر داؤُد نے خُداوند اپنے خُدا میں اپنے آپ کو مضبُوط کِیا۔

7 اور داؤُد نے اخِیملک کے بیٹے ابی یا تر کاہِن سے کہا کہ ذرا افُود کو یہاں میرے پاس لے آ ۔ سو ابی یاتر افُود کو داؤُد کے پاس لے آیا۔

8 اور داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کہ اگر مَیں اُس فَوج کا پِیچھا کرُوں تو کیا مَیں اُن کو جا لُوں گا؟

اُس نے اُس سے کہا کہ پِیچھا کر کیونکہ تُو یقِیناً اُن کو جا لے گا اور ضرُور سب کُچھ چُھڑا لائے گا۔

9 سو داؤُد اور وہ چھ سَو آدمی جو اُس کے ساتھ تھے چلے اور بسور کی ندی پر پُہنچے جہاں وہ لوگ جو پِیچھے چھوڑے گئے ٹھہرے رہے۔

10 پر داؤُد اور چار سَو آدمی پِیچھا کِئے چلے گئے کیونکہ دو سَو جو اَیسے تھک گئے تھے کہ بسور کی ندی کے پار نہ جا سکے پِیچھے رہ گئے۔

11 اور اُن کو مَیدان میں ایک مِصری مِل گیا ۔ اُسے وہ داؤُد کے پاس لے آئے اور اُسے روٹی دی ۔ سو اُس نے کھائی اور اُسے پِینے کو پانی دِیا۔

12 اور اُنہوں نے انجِیر کی ٹِکیا کا ایک ٹُکڑا اور کِشمِش کے دو خوشے اُسے دِئے ۔ جب وہ کھا چُکا تو اُس کی جان میں جان آئی کیونکہ اُس نے تِین دِن اور تِین رات سے نہ روٹی کھائی تھی نہ پانی پِیا تھا۔

13 تب داؤُد نے پُوچھا تُو کِس کا آدمی ہے؟ اور تُو کہاں کا ہے؟

اُس نے کہا مَیں ایک مِصری جوان اور ایک عمالِیقی کا نَوکر ہُوں اور میرا آقا مُجھ کو چھوڑ گیا کیونکہ تِین دِن ہُوئے کہ مَیں بِیمار پڑ گیا تھا۔

14 ہم نے کریتِیوں کے جنُوب میں اور یہُوداہ کے مُلک میں اور کالِب کے جنُوب میں لُوٹ مار کی اور صِقلاج کو آگ سے پُھونک دِیا۔

15 داؤُد نے اُس سے کہا کیا تُو مُجھے اُس فَوج تک پُہنچا دے گا؟

اُس نے کہا کہ تُو مُجھ سے خُدا کی قَسم کھا کہ نہ تو مُجھے قتل کرے گا اور نہ مُجھے میرے آقا کے حوالہ کرے گا تو مَیں تُجھ کو اُس فَوج تک پُہنچا دُوں گا۔

16 جب اُس نے اُسے وہاں پُہنچا دِیا تودیکھا کہ

وہ لوگ اُس ساری زمِین پر پَھیلے ہُوئے تھے اور اُس بُہت سے مال کے سبب سے جو اُنہوں نے فِلستِیوں کے مُلک اور یہُوداہ کے مُلک سے لُوٹا تھا کھاتے پِیتے اور ضِیافتیں اُڑا رہے تھے۔

17 سو داؤُد رات کے پہلے پہر سے لے کر دُوسرے دِن کی شام تک اُن کو مارتا رہا اور اُن میں سے ایک بھی نہ بچا سِوا چار سَو جوانوں کے جو اُونٹوں پر چڑھ کر بھاگ گئے۔

18 اور داؤُد نے سب کُچھ جو عمالِیقی لے گئے تھے چُھڑا لِیا اور اپنی دونوں بِیوِیوں کو بھی داؤُد نے چُھڑایا۔

19 اور اُن کی کوئی چِیز گُم نہ ہُوئی نہ چھوٹی نہ بڑی نہ لڑکے نہ لڑکِیاں نہ لُوٹ کا مال نہ اَور کوئی چِیز جو اُنہوں نے لی تھی ۔داؤُد سب کا سب لَوٹا لایا۔

20 اور داؤُد نے سب بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل لے لِئے اور وہ اُن کو باقی مواشی کے آگے یہ کہتے ہُوئے ہانک لائے کہ یہداؤُد کی لُوٹ ہے۔

21 اور داؤُد اُن دو سَو جوانوں کے پاس آیا جو اَیسے تھک گئے تھے کہداؤُد کے پِیچھے پِیچھے نہ جا سکے اور جِن کو اُنہوں نے بسور کی ندی پر ٹھہرا دِیا تھا ۔ وہ داؤُد اور اُس کے ساتھ کے لوگوں سے مِلنے کو نِکلے اور جب داؤُد اُن لوگوں کے نزدِیک پُہنچا تو اُس نے اُن سے خیر و عافِیّت پُوچھی۔

22 تب اُن لوگوں میں سے جو داؤُد کے ساتھ گئے تھے سب بدذات اور خبِیث لوگوں نے کہا چُونکہ یہ ہمارے ساتھ نہ گئے اِس لِئے ہم اِن کو اُس مال میں سے جو ہم نے چُھڑایا ہے کوئی حِصّہ نہیں دیں گے سِوا ہر شخص کی بِیوی اور بال بچّوں کے تاکہ وہ اُن کو لے کر چلے جائیں۔

23 تب داؤُد نے کہا اَے میرے بھائِیو تُم اِس مال کے ساتھ جو خُداوند نے ہم کو دِیا ہے اَیسا نہیں کرنے پاؤ گے کیونکہ اُسی نے ہم کو بچایا اور اُس فَوج کو جِس نے ہم پر چڑھائی کی ہمارے ہاتھ میں کر دِیا۔

24 اور اِس امر میں تُمہاری مانے گا کَون؟ کیونکہ جَیسا اُس کا حِصّہ ہے جو لڑائی میں جاتا ہے وَیسا ہی اُس کا حِصّہ ہو گا جو سامان کے پاس ٹھہرتا ہے ۔ دونوں برابر حِصّہ پائیں گے۔

25 اور اُس دِن سے آگے کو اَیسا ہی رہا کہ اُس نے اِسرا ئیل کے لِئے یِہی قانُون اور آئِین مُقرّر کِیا جو آج تک ہے۔

26 اور جب داؤُد صِقلاج میں آیا تو اُس نے لُوٹ کے مال میں سے یہُوداہ کے بزُرگوں کے پاس جو اُس کے دوست تھے کُچھ کُچھ بھیجا اور کہا کہ دیکھو خُداوند کے دُشمنوں کے مال میں سے یہ تُمہارے لِئے ہدیہ ہے۔

27 یہ اُن کے پاس جو بَیت ایل میں اور اُن کے پاس جو راماتُ الجنُوب میں اور اُن کے پاس جو یتِیر میں۔

28 اور اُن کے پاس جو عرو عیر میں اور اُن کے پاس جو سِفمو ت میں اور اُن کے پاس جو اِستمو ع میں۔

29 اور اُن کے پاس جو رکِل میں اور اُن کے پاس جو یرحمیئلِیوں کے شہروں میں اور اُن کے پاس جو قینیوں کے شہروں میں۔

30 اور اُن کے پاس جو حُرمہ میں اور اُن کے پاس جو کورعا سان میں اور اُن کے پاس جو عتا ک میں۔

31 اور اُن کے پاس جو حبرُو ن میں تھے اور اُن سب جگہوں میں جہاں جہاں داؤُد اور اُس کے لوگ پِھرا کرتے تھے بھیجا۔

۱-سموئیل 31

ساؤُل اور اُس کے بیٹوں کی وفات

1 اور فِلستی اِسرا ئیل سے لڑے اور اِسرائیلی مَرد فِلستِیوں کے سامنے سے بھاگے اور کوہِستانِ جِلبو عہ میں قتل ہو کر گِرے۔

2 اور فِلستِیوں نے ساؤُل اور اُس کے بیٹوں کا خُوب پِیچھا کِیا اور فِلستِیوں نے ساؤُل کے بیٹوں یُونتن اور ابِیند اب اور ملکِیشو ع کو مار ڈالا۔

3 اور یہ جنگ ساؤُل پر نِہایت بھاری ہو گئی اور تِیر اندازوں نے اُسے جا لِیا اور وہ تِیر اندازوں کے سبب سے سخت مُشکِل میں پڑ گیا۔

4 تب ساؤُل نے اپنے سِلاح بردار سے کہا اپنی تلوار کھینچ اور اُس سے مُجھے چھید دے تانہ ہو کہ یہ نامختُون آئیں اور مُجھے چھید لیں اور مُجھے بے عِزّت کریں پر اُس کے سِلاح بردار نے اَیسا کرنا نہ چاہا کیونکہ وہ نِہایت ڈر گیا تھا اِس لِئے ساؤُل نے اپنی تلوار لی اور اُس پر گِرا۔

5 جب اُس کے سِلاح بردار نے دیکھا کہ ساؤُل مَر گیا تو وہ بھی اپنی تلوار پر گِرا اور اُس کے ساتھ مَر گیا۔

6 سو ساؤُل اور اُس کے تِینوں بیٹے اور اُس کا سِلاح بردار اور اُس کے سب لوگ اُسی دِن ایک ساتھ مَر مِٹے۔

7 جب اُن اِسرائیلی مَردوں نے جو اُس وادی کی دُوسری طرف اور یَرد ن کے پار تھے یہ دیکھا کہ اِسرا ئیل کے لوگ بھاگ گئے اور ساؤُل اور اُس کے بیٹے مَر گئے تو وہ شہروں کو چھوڑ کر بھاگ نِکلے اور فِلستی آئے اور اُن میں رہنے لگے۔

8 دُوسرے دِن جب فِلستی لاشوں کے کپڑے اُتارنے آئے تو اُنہوں نے ساؤُل اور اُس کے تِینوں بیٹوں کو کوہِ جِلبو عہ پر مُردہ پایا۔

9 سو اُنہوں نے اُس کا سر کاٹ لِیا اور اُس کے ہتھیار اُتار لِئے اور فِلستِیوں کے مُلک میں قاصِد روانہ کر دِئے تاکہ اُن کے بُت خانوں اور لوگوں کو یہ خُوش خبری پُہنچا دیں۔

10 سو اُنہوں نے اُس کے ہتھیاروں کو عستار ات کے مندِر میں رکھّا اور اُس کی لاش کو بَیت شان کی دِیوار پر جڑ دِیا۔

11 جب یبِیس جِلعاد کے باشِندوں نے اِس کے بارہ میں وہ بات جو فِلستِیوں نے ساؤُل سے کی سُنی۔

12 تو سب بہادُر اُٹھے اور راتوں رات جا کر ساؤُل اور اُس کے بیٹوں کی لاشیں بَیت شان کی دِیوار پر سے لے آئے اور یبِیس میں پُہنچ کر وہاں اُن کو جِلا دِیا۔

13 اور اُن کی ہڈّیاں لے کر یبِیس میں جھاؤ کے درخت کے نِیچے دفن کِیں اور سات دِن تک روزہ رکھّا۔

رُوت 1

الِیملک اور اُس کا خاندان موآب کو ہجرت کرتے ہیں

1 اور اُن ہی ایّام میں جب قاضی اِنصاف کِیا کرتے تھے اَیسا ہُؤا کہ اُس سرزمِین میں کال پڑا اور یہُوداہ کے بَیت لحم کا ایک مَرد اپنی بِیوی اور دو بیٹوں کو لے کرچلا کہ موآ ب کے مُلک میں جا کر بسے۔

2 اُس مَرد کا نام الِیملک اور اُس کی بِیوی کا نام نعومی تھا اور اُس کے دونوں بیٹوں کے نام محلون اور کِلیو ن تھے ۔ یہ یہُوداہ کے بَیت لحم کے افراتی تھے ۔ سو وہ موآ ب کے مُلک میں آ کر رہنے لگے۔

3 اور نعومی کا شَوہر الِیملک مَر گیا ۔ پس وہ اور اُس کے دونوں بیٹے باقی رہ گئے۔

4 اُن دونوں نے ایک ایک موآبی عَورت بیاہ لی ۔ اِن میں سے ایک کا نام عُرفہ اور دُوسری کا رُوت تھا اور وہ دس برس کے قرِیب وہاں رہے۔

5 اور محلو ن اور کِلیو ن دونوں مَر گئے ۔ سو وہ عَورت اپنے دونوں بیٹوں اور خاوند سے چُھوٹ گئی۔

نعومی بَیت لحم واپس آتی ہے

6 تب وہ اپنی دونوں بہُوؤں کو لے کر اُٹھی کہ موآ ب کے مُلک سے لَوٹ جائے اِس لِئے کہ اُس نے موآ ب کے مُلک میں یہ حال سُنا کہ خُداوند نے اپنے لوگوں کو روٹی دی اور یُوں اُن کی خبر لی۔

7 سو وہ اُس جگہ سے جہاں وہ تھی دونوں بہُوؤں کو ساتھ لے کر چل نِکلی اور وہ سب یہُوداہ کی سرزمِین کو لَوٹنے کے لِئے راستہ پر ہو لِیں۔

8 اور نعومی نے اپنی دونوں بہُوؤں سے کہا تُم دونوں اپنے اپنے میکے کو جاؤ ۔ جَیسا تُم نے مرحُوموں کے ساتھ اور میرے ساتھ کِیا وَیسا ہی خُداوند تُمہارے ساتھ مِہر سے پیش آئے۔

9 خُداوند یہ کرے کہ تُم کو اپنے اپنے شَوہر کے گھر میں آرام مِلے ۔

تب اُس نے اُن کو چُوما اور وہ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگِیں۔

10 پِھر اُن دونوں نے اُس سے کہا نہیں بلکہ ہم تیرے ساتھ لَوٹ کر تیرے لوگوں میں جائیں گی۔

11 نعومی نے کہا اَے میری بیٹیِو لَوٹ جاؤ ۔ تُم میرے ساتھ کیوں چلو؟ کیا میرے رَحمِ میں اَور بیٹے ہیں جو تُمہارے شَوہر ہوں؟۔

12 اَے میری بیٹیِو لَوٹ جاؤ ۔ اپنا راستہ لو کیونکہ مَیں زِیادہ بُڑھیا ہُوں اور شَوہر کرنے کے لائِق نہیں ۔ اگر مَیں کہتی کہ مُجھے اُمّید ہے بلکہ اگر آج کی رات میرے پاس شَوہر بھی ہوتا اور میرے لڑکے پَیدا ہوتے۔

13 تَو بھی کیا تُم اُن کے بڑے ہونے تک اِنتظار کرتِیں اور شَوہر کر لینے سے باز رہتِیں؟ نہیں میری بیٹیِو مَیں تُمہارے سبب سے زِیادہ دلگِیر ہُوں اِس لِئے کہ خُداوند کا ہاتھ میرے خِلاف بڑھا ہُؤا ہے۔

14 تب وہ پِھر چِلاّ چِلاّ کر روئِیں اور عُرفہ نے اپنی ساس کو چُوما پر رُوت اُس سے لِپٹی رہی۔

15 تب اُس نے کہا دیکھ تیری جِٹھانی اپنے کُنبے اور اپنے دیوتا کے پاس لَوٹ گئی ۔ تُو بھی اپنی جِٹھانی کے پِیچھے چلی جا۔

16 رُوت نے کہا تُو مِنّت نہ کر کہ مَیں تُجھے چھوڑُوں اور تیرے پِیچھے سے لَوٹ جاؤں کیونکہ جہاں تُو جائے گی مَیں جاؤں گی اور جہاں تُو رہے گی مَیں رہُوں گی ۔ تیرے لوگ میرے لوگ اور تیرا خُدا میرا خُدا ہو گا۔

17 جہاں تُو مَرے گی مَیں مرُوں گی اور وہِیں دفن بھی ہُوں گی ۔ خُداوند مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے اگر مَوت کے سِوا کوئی اَور چِیز مُجھ کو تُجھ سے جُدا کر دے۔

18 جب اُس نے دیکھا کہ اُس نے اُس کے ساتھ چلنے کی ٹھان لی ہے تو اُس سے اَور کُچھ نہ کہا۔

19 سو وہ دونوں چلتے چلتے بَیت لحم میں آئِیں ۔ جب وہ بَیت لحم میں داخِل ہُوئِیں تو سارے شہر میں دُھوم مچی اور عَورتیں کہنے لگِیں کہ کیا یہ نعو می ہے؟۔

20 اُس نے اُن سے کہا مُجھ کو نعو می نہیں بلکہ مارا کہو اِس لِئے کہ قادرِ مُطلق میرے ساتھ نِہایت تلخی سے پیش آیا ہے۔

21 مَیں بھری پُوری گئی اور خُداوند مُجھ کو خالی پھیر لایا۔ پس تُم کیوں مُجھے نعو می کہتی ہو حالانکہ خُداوند میرے خِلاف مُدّعی ہُؤا اور قادرِ مُطلق نے مُجھے دُکھ دِیا؟۔

22 غرض نعو می لَوٹی اور اُس کے ساتھ اُس کی بہُو موآبی رُوت تھی جو موآ ب کے مُلک سے یہاں آئی اور وہ دونوں جَو کاٹنے کے مَوسم میں بَیت لحم میں داخِل ہُوئِیں۔

رُوت 2

رُوت بوعز کے کھیت میں بالیں چُنتی ہے

1 اور نعو می کے شَوہر کا ایک رِشتہ دار تھا جو الِیملک کے گھرانے کا اور بڑا مالدار تھا اور اُس کا نام بوعز تھا۔

2 سو موآبی رُو ت نے نعو می سے کہا مُجھے اِجازت دے تو مَیں کھیت میں جاؤُں اور جو کوئی کرم کی نظر مُجھ پر کرے اُس کے پِیچھے پِیچھے بالیں چُنوں ۔

اُس نے اُس سے کہا جا میری بیٹی۔

3 سو وہ گئی اور کھیت میں جا کر کاٹنے والوں کے پِیچھے بالیں چُننے لگی اور اِتّفاق سے وہ بوعز ہی کے کھیت کے حِصّہ میں جا پُہنچی جو الِیملک کے خاندان کا تھا۔

4 اور بوعز نے بَیت لحم سے آ کر کاٹنے والوں سے کہا خُداوند تُمہارے ساتھ ہو ۔

اُنہوں نے اُسے جواب دِیا خُداوند تُجھے برکت دے۔

5 پِھر بوعز نے اپنے اُس نَوکر سے جو کاٹنے والوں پر مُقرّر تھا پُوچھا یہ کِس کی لڑکی ہے؟۔

6 اُس نَوکر نے جو کاٹنے والوں پر مُقرّر تھا جواب دِیا یہ وہ موآبی لڑکی ہے جو نعومی کے ساتھ موآ ب کے مُلک سے آئی ہے۔

7 اُس نے مُجھ سے کہا تھا کہ مُجھ کو ذرا کاٹنے والوں کے پِیچھے پُولِیوں کے بِیچ بالیں چُن کر جمع کرنے دے ۔ سو یہ آ کر صُبح سے اب تک یہِیں رہی ۔ فقط ذرا سی دیر گھر میں ٹھہری تھی۔

8 تب بوعز نے رُوت سے کہا اَے میری بیٹی! کیا تُجھے سُنائی نہیں دیتا؟ تُو دُوسرے کھیت میں بالیں چُننے کو نہ جانا اورنہ یہاں سے نِکلنا بلکہ میری چھوکریوں کے ساتھ ساتھ رہنا۔

9 اِس کھیت پر جِسے وہ کاٹتے ہیں تیری آنکھیں جمی رہیں اور تُو اِن ہی کے پِیچھے پِیچھے چلنا ۔ کیا مَیں نے اِن جوانوں کو حُکم نہیں کِیا کہ وہ تُجھے نہ چُھوئیں؟ اور جب تُو پِیاسی ہو تو برتنوں کے پاس جا کر اُسی پانی میں سے پِینا جو میرے جوانوں نے بھرا ہے۔

10 تب وہ اَوندھے مُنہ گِری اور زمِین پر سرنگُوں ہو کر اُس سے کہا کیا باعِث ہے کہ تُو مُجھ پر کرم کی نظر کر کے میری خبر لیتا ہے حالانکہ مَیں پردیسن ہُوں؟۔

11 بوعز نے اُسے جواب دِیا کہ جو کُچھ تُو نے اپنے خاوند کے مَرنے کے بعد اپنی ساس کے ساتھ کِیا ہے وہ سب مُجھے پُورے طَور پر بتایا گیا ہے کہ تُو نے کَیسے اپنے ماں باپ اور زاد بُوم کو چھوڑا اور اُن لوگوں میں جِن کو تُو اِس سے پیشتر نہ جانتی تھی آئی۔

12 خُداوند تیرے کام کا بدلہ دے بلکہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی طرف سے جِس کے پروں کے نِیچے تُو پناہ کے لِئے آئی ہے تُجھ کو پُورا اجر مِلے۔

13 تب اُس نے کہا اَے میرے مالِک تیرے کرم کی نظر مُجھ پر رہے کیونکہ تُو نے مُجھے دِلاسا دِیا اور مِہر کے ساتھ اپنی لَونڈی سے باتیں کِیں اگرچہ مَیں تیری لَونڈِیوں میں سے ایک کے برابر بھی نہیں۔

14 پِھر بوعز نے اُس سے کھانے کے وقت کہا کہ یہاں آ اور روٹی کھا اور اپنا نوالہ سِرکہ میں بِھگو ۔ تب وہ کاٹنے والوں کے پاس بَیٹھ گئی اور اُنہوں نے بُھنا ہُؤا اناج اُس کے پاس کر دِیا ۔ سو اُس نے کھایا اور سیر ہُوئی اور کُچھ رکھ چھوڑا۔

15 اور جب وہ بالیں چُننے اُٹھی تو بوعز نے اپنے جوانوں سے کہا اُسے پُولِیوں کے بِیچ میں بھی چُننے دینا اور اُسے ملامت نہ کرنا۔

16 اور اُس کے لِئے گٹھّروں میں سے تھوڑا سا نِکال کر چھوڑ دینا اور اُسے چُننے دینا اور جِھڑکنا مت۔

17 سو وہ شام تک کھیت میں چُنتی رہی اور جو کُچھ اُس نے چُنا تھا اُسے پھٹکا اور وہ قرِیب ایک ایفہ جَو نِکلا۔

18 اور وہ اُسے اُٹھا کر شہر میں گئی اور جو کُچھ اُس نے چُنا تھا اُسے اُس کی ساس نے دیکھا اور اُس نے وہ بھی جو اُس نے سیر ہونے کے بعد رکھ چھوڑا تھا نِکال کر اپنی ساس کو دِیا۔

19 اُس کی ساس نے اُس سے پُوچھا تُو نے آج کہاں بالیں چُنِیں اور کہاں کام کِیا؟ مُبارک ہو وہ جِس نے تیری خبر لی ۔

تب اُس نے اپنی ساس کو بتایا کہ اُس نے کِس کے پاس کام کِیا تھا اور کہا کہ اُس شخص کا نام جِس کے ہاں آج مَیں نے کام کِیا بوعز ہے۔

20 نعو می نے اپنی بہُو سے کہا وہ خُداوند کی طرف سے برکت پائے جِس نے زِندوں اور مُردوں سے اپنی مِہربانی باز نہ رکھّی اور نعو می نے اُس سے کہا کہ یہ شخص ہمارے قرِیبی رِشتہ کا ہے اور ہمارے نزدِیک کے قرابتِیوں میں سے ایک ہے۔

21 موآبی رُوت نے کہا اُس نے مُجھ سے یہ بھی کہا تھا کہ تُو میرے جوانوں کے ساتھ رہنا جب تک وہ میری ساری فصل کاٹ نہ چُکیں۔

22 نعو می نے اپنی بہُو رُوت سے کہا میری بیٹی یہ اچّھا ہے کہ تُو اُس کی چھوکریوں کے ساتھ جایا کرے اور وہ تُجھے کِسی اَور کھیت میں نہ پائیں۔

23 سو وہ بالیں چُننے کے لِئے جَو اور گیہُوں کی فصل کے خاتِمہ تک بوعز کی چھوکریوں کے ساتھ ساتھ لگی رہی اور وہ اپنی ساس کے ساتھ رہتی تھی۔

رُوت 3

رُوت کو شَوہر مِل جاتا ہے

1 پِھر اُس کی ساس نعو می نے اُس سے کہا میری بیٹی کیا مَیں تیرے آرام کی طالِب نہ بنُوں جِس سے تیری بھلائی ہو؟۔

2 اور کیا بوعز ہمارا رِشتہ دار نہیں جِس کی چھوکریوں کے ساتھ تُو تھی؟ دیکھ وہ آج کی رات کھلِیہان میں جَو پھٹکے گا۔

3 سو تُو نہا دھو کر خُوشبُو لگا اور اپنی پوشاک پہن اور کھلِیہان کو جا اور جب تک وہ مَرد کھا پی نہ چُکے تب تک تُو اپنے تئِیں اُس پر ظاہِر نہ کرنا۔

4 جب وہ لیٹ جائے تو اُس کے لیٹنے کی جگہ کو دیکھ لینا ۔ تب تُو اندر جا کر اور اُس کے پاؤں کھول کر لیٹ جانا اور جو کُچھ تُجھے کرنا مُناسِب ہے وہ تُجھ کو بتائے گا۔

5 اُس نے اپنی ساس سے کہا جو کُچھ تُو مُجھ سے کہتی ہے وہ سب مَیں کرُوں گی۔

6 سو وہ کھلِیہان کو گئی اور جو کُچھ اُس کی ساس نے حُکم دِیا تھا وہ سب کِیا۔

7 اور جب بوعز کھا پی چُکا اور اُس کا دِل خُوش ہُؤا تو وہ غلّہ کے ڈھیر کی ایک طرف جا کر لیٹ گیا ۔ تب وہ چُپکے چُپکے آئی اور اُس کے پاؤں کھول کر لیٹ گئی۔

8 اور آدھی رات کو اَیسا ہُؤا کہ وہ مَرد ڈر گیا اور اُس نے کروٹ لی اور دیکھا کہ ایک عَورت اُس کے پاؤں کے پاس پڑی ہے۔

9 تب اُس نے پُوچھا تُو کَون ہے؟

اُس نے کہا مَیں تیری لَونڈی رُوت ہُوں ۔ سو تُو اپنی لَونڈی پر اپنا دامن پَھیلا دے کیونکہ تُو نزدِیک کا قرابتی ہے۔

10 اُس نے کہا تُو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو اَے میری بیٹی کیونکہ تُو نے شرُوع کی نِسبت آخِر میں زِیادہ مِہربانی کر دِکھائی اِس لِئے کہ تُو نے جوانوں کا خواہ وہ امِیر ہوں یا غرِیب پِیچھا نہ کِیا۔

11 اب اَے میری بیٹی مت ڈر ۔ مَیں سب کُچھ جو تُو کہتی ہے تُجھ سے کرُوں گا کیونکہ میری قَوم کا تمام شہر جانتا ہے کہ تُو پاک دامن عَورت ہے۔

12 اور یہ سچ ہے کہ مَیں نزدِیک کا قرابتی ہُوں لیکن ایک اَور بھی ہے جو قرابت میں مُجھ سے زِیادہ نزدِیک ہے۔

13 اِس رات تُو ٹھہری رہ اور صُبح کو اگر وہ قرابت کا حق ادا کرنا چاہے تو خَیر وہ قرابت کا حق ادا کرے اور اگر وہ تیرے ساتھ قرابت کا حق ادا کرنا نہ چاہے تو زِندہ خُداوند کی قَسم ہے مَیں تیرے ساتھ قرابت کا حق ادا کرُوں گا ۔ صُبح تک تو تُو لیٹی رہ۔

14 سو وہ صُبح تک اُس کے پاؤں کے پاس لیٹی رہی اور پیشتر اِس سے کہ کوئی ایک دُوسرے کو پہچان سکے اُٹھ کھڑی ہُوئی کیونکہ اُس نے کہہ دِیا تھا کہ یہ ظاہِر ہونے نہ پائے کہ کھلِیہان میں یہ عَورت آئی تھی۔

15 پِھر اُس نے کہا اُس چادر کو جو تیرے اُوپر ہے لا اور اُسے تھامے رہ ۔ جب اُس نے اُسے تھاما تو اُس نے جَو کے چھ پَیمانے ناپ کر اُس پر لاد دِئے ۔ پِھر وہ شہر کو چلا گیا۔

16 جب وہ اپنی ساس کے پاس آئی تو اُس نے کہا اَے میری بیٹی تُو کَون ہے؟

تب اُس نے سب کُچھ جو اُس مَرد نے اُس سے کِیا تھا اُسے بتایا۔

17 اور کہنے لگی کہ مُجھ کو اُس نے یہ چھ پَیمانے جَو کے دِئے کیونکہ اُس نے کہا کہ تُو اپنی ساس کے پاس خالی ہاتھ نہ جا۔

18 تب اُس نے کہا اَے میری بیٹی جب تک اِس بات کے انجام کا تُجھے پتہ نہ لگے تُو چُپ چاپ بَیٹھی رہ اِس لِئے کہ اُس شخص کو چَین نہ مِلے گا جب تک وہ اِس کام کو آج ہی تمام نہ کر لے۔

رُوت 4

بوعز رُوت کو بیاہ لیتا ہے

1 تب بوعز پھاٹک کے پاس جا کر وہاں بَیٹھ گیا اور دیکھو جِس نزدِیک کے قرابتی کا ذِکر بوعز نے کِیا تھا وہ آ نِکلا ۔ اُس نے اُس سے کہا ارے بھائی! اِدھر آ اور ذرا یہا ں بَیٹھ جا ۔ سو وہ اُدھر آ کر بَیٹھ گیا۔

2 پِھر اُس نے شہر کے بزُرگوں میں سے دس آدمِیوں کو بُلا کر کہا یہاں بَیٹھ جاؤ ۔ سو وہ بَیٹھ گئے۔

3 تب اُس نے اُس نزدِیک کے قرابتی سے کہا نعو می جو موآ ب کے مُلک سے لَوٹ آئی ہے زمِین کے اُس ٹُکڑے کو جو ہمارے بھائی ا لِیملک کا مال تھا بیچتی ہے۔

4 سو مَیں نے سوچا کہ تُجھ پر اِس بات کو ظاہِر کر کے کہُوں گا کہ تُو اِن لوگوں کے سامنے جو بَیٹھے ہیں اور میری قَوم کے بزُرگوں کے سامنے اُسے مول لے ۔ اگر تُو اُسے چُھڑاتا ہے تو چُھڑا اور اگر نہیں چُھڑاتا تو مُجھے بتا دے تاکہ مُجھ کو معلُوم ہو جائے کیونکہ تیرے سِوا اَور کوئی نہیں جو اُسے چُھڑائے اور مَیں تیرے بعد ہُوں۔

اُس نے کہا مَیں چُھڑاؤں گا۔

5 تب بوعز نے کہا جِس دِن تُو وہ زمِین نعو می کے ہاتھ سے مول لے تو تُجھے اُس کو موآبی رُوت کے ہاتھ سے بھی جو مُردہ کی بِیوی ہے مول لینا ہو گا تاکہ اُس مُردہ کا نام اُس کی مِیراث پر قائِم کرے۔

6 تب اُس کے نزدِیک کے قرابتی نے کہا مَیں اپنے لِئے اُسے چُھڑا نہیں سکتا تا نہ ہو کہ مَیں اپنی مِیراث خراب کر دُوں۔ اُس کے چُھڑانے کا جو میرا حق ہے اُسے تُو لے لے کیونکہ مَیں اُسے چُھڑا نہیں سکتا۔

7 اور اگلے زمانہ میں اِسرا ئیل میں مُعاملہ پکّا کرنے کے لِئے چُھڑانے اور بدلنے کے بارے میں یہ معمُول تھا کہ مَرد اپنی جُوتی اُتار کر اپنے پڑوسی کو دے دیتا تھا ۔ اِسرا ئیل میں تصدِیق کرنے کا یہی طرِیقہ تھا۔

8 سو اُس نزدِیک کے قرابتی نے بوعز سے کہاکہ تُو آپ ہی اُسے مول لے لے ۔ پِھر اُس نے اپنی جُوتی اُتار ڈالی۔

9 اور بوعز نے بزُرگوں اور سب لوگوں سے کہا تُم آج کے دِن گواہ ہو کہ مَیں نے الِیملک اور کِلیو ن اورمحلو ن کا سب کُچھ نعو می کے ہاتھ سے مول لے لِیا ہے۔

10 ماسِوا اِس کے مَیں نے محلو ن کی بِیوی موآبی رُوت کو بھی اپنی بِیوی بنانے کے لِئے خرِید لِیا ہے تاکہ اُس مُردہ کے نام کو اُس کی مِیراث میں قائِم کرُوں اور اُس مُردہ کا نام اُس کے بھائِیوں اور اُس کے مکان کے دروازہ سے مِٹ نہ جائے ۔ تُم آج کے دِن گواہ ہو۔

11 تب سب لوگوں نے جو پھاٹک پر تھے اور اُن بزُرگوں نے کہا کہ ہم گواہ ہیں ۔ خُداوند اُس عَورت کو جو تیرے گھر میں آئی ہے راخِل اور لیاہ کی مانِند کرے جِن دونوں نے اِسرا ئیل کا گھر آباد کِیا اور تُو افراتہ میں تحسِین و آفرِین کا کام کرے اوربَیت لحم میں تیرا نام ہو!۔

12 اور تیرا گھر اُس نسل سے جو خُداوند تُجھے اِس عَورت سے دے فارص کے گھر کی طرح ہو جو یہُوداہ سے تمر کے ہُؤا۔

بوعز کی نسل

13 سو بوعز نے رُوت کو لِیا اور وہ اُس کی بِیوی بنی اور اُس نے اُس سے خلوت کی اور خُداوند کے فضل سے وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا۔

14 اور عَورتوں نے نعو می سے کہا خُداوند مُبارک ہو جِس نے آج کے دِن تُجھ کو نزدِیک کے قرابتی کے بغَیر نہیں چھوڑا اور اُس کا نام اِسرا ئیل میں مشہُور ہو۔

15 اور وہ تیرے لِئے تیری جان کا بحال کرنے والا اور تیرے بُڑھاپے کا پالنے والا ہو گا کیونکہ تیری بہُو جو تُجھ سے مُحبّت رکھتی ہے اور تیرے لِئے سات بیٹوں سے بھی بڑھ کر ہے وہ اُس کی ماں ہے۔

16 اور نعو می نے اُس لڑکے کو لے کر اُسے اپنی چھاتی سے لگایا اور اُس کی دایہ بنی۔

17 اور اُس کی پڑوسنوں نے اُس بچّے کو ایک نام دِیا اور کہنے لگِیں کہ نعو می کے لِئے بیٹا پَیدا ہُؤا سو اُنہوں نے اُس کا نام عوبید رکھّا ۔

وہ یسّی کا باپ تھا جو داؤُد کا باپ ہے۔

18 اور فارص کا نسب نامہ یہ ہے ۔ فارص سے حصرو ن پَیدا ہُؤا۔

19 اور حصرو ن سے را م پَیدا ہُؤا اور رام سےعمِّیندا ب پَیدا ہُؤا۔

20 اور عمِّیندا ب سے نحسو ن پَیدا ہُؤا اور نحسو ن سے سلمو ن پَیدا ہُؤا۔

21 اور سلمو ن سے بوعز پَیدا ہُؤا اور بوعز سے عوبید پَیدا ہُؤا۔

22 اور عوبید سے یسّی پَیدا ہُؤا اور یسّی سے داؤُد پَیدا ہُؤا۔

قُضاۃ 1

یہُودا ہ اور شمعُون کے قبِیلے ادُونی بز ق کو گرِفتار کرتے ہیں

1 اور یشُوع کی مَوت کے بعد یُوں ہُؤا کہ بنی اِسرائیل نے خُداوند سے پُوچھا کہ ہماری طرف سے کنعانِیوں سے جنگ کرنے کو پہلے کَون چڑھائی کرے؟۔

2 خُداوند نے کہا کہ یہُوداہ چڑھائی کرے اور دیکھو مَیں نے یہ مُلک اُس کے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔

3 تب یہُوداہ نے اپنے بھائی شمعُو ن سے کہا کہ تُو میرے ساتھ میرے قُرعہ کے حِصّہ میں چل تاکہ ہم کنعانِیوں سے لڑیں اور اِسی طرح مَیں بھی تیرے قُرعہ کے حِصّہ میں تیرے ساتھ چلُوں گا ۔ سو شمعُو ن اُس کے ساتھ گیا۔

4 اور یہُوداہ نے چڑھائی کی اور خُداوند نے کنعانِیوں اور فرِزّیوں کو اُن کے ہاتھ میں کر دِیا اور اُنہوں نے بزق میں اُن میں سے دس ہزار مَرد قتل کِئے۔

5 اور ادُو نی بزق کو بزق میں پاکر وہ اُس سے لڑے اور کنعانِیوں اور فرِزّیوں کو مارا۔

6 پر ادُو نی بزق بھاگا اور اُنہوں نے اُس کا پِیچھا کر کے اُسے پکڑ لِیا اور اُس کے ہاتھ اور پاؤں کے انگُوٹھے کاٹ ڈالے۔

7 تب ادُو نی بزق نے کہا کہ ہاتھ اور پاؤں کے انگُوٹھے کٹے ہُوئے ستّر بادشاہ میری میز کے نِیچے ریزہ چِینی کرتے تھے سو جَیسا مَیں نے کِیا وَیسا ہی خُدا نے مُجھے بدلہ دِیا ۔ پِھر وہ اُسے یروشلِیم میں لائے اور وہ وہاں مَر گیا۔

یہُودا ہ کا قبِیلہ یروشلیِم اورحبرُو ن کو فتح کرتا ہے

8 اور بنی یہُوداہ نے یروشلِیم سے لڑ کر اُسے لے لِیا اور اُسے تہِ تیغ کر کے شہر کو آگ سے پُھونک دِیا۔

9 اِس کے بعد بنی یہُوداہ اُن کنعانِیوں سے جو کوہِستانی مُلک اور جنُوبی حِصّہ اور نشیب کی زمِین میں رہتے تھے لڑنے کو گئے۔

10 اور یہُوداہ نے اُن کنعانِیوں پر جو حبرُو ن میں رہتے تھے چڑھائی کی اور حبرُو ن کا نام پہلے قریت اربع تھا ۔ وہاں اُنہوں نے سِیسی اور اخِیمان اور تلمی کو مارا۔

غُتنی ایل دبِیر کا شہر فتح کرتا ہے

11 وہاں سے وہ دبِیر کے باشِندوں پر چڑھائی کرنے کو گیا (دبِیر کا نام پہلے قریت سِفر تھا)۔

12 تب کالِب نے کہا جو کوئی قریت سِفر کو مار کر اُسے لے لے مَیں اُسے اپنی بیٹی عکسہ بیاہ دُوں گا۔

13 اور کالِب کے چھوٹے بھائی قنز کے بیٹے غُتنی ایل نے اُسے لے لِیا ۔ پس اُس نے اپنی بیٹی عکسہ اُسے بیاہ دی۔

14 اور جب وہ اُس کے پاس گئی تو اُس نے اُسے ترغِیب دی کہ وہ اُس کے باپ سے ایک کھیت مانگے ۔ پِھر وہ اپنے گدھے پر سے اُتر پڑی ۔ تب کالِب نے اُس سے کہا تُو کیا چاہتی ہے؟۔

15 اُس نے اُس سے کہا مُجھے برکت دے ۔ چُونکہ تُو نے مُجھے جنُوب کے مُلک میں رکھّا ہے اِس لِئے پانی کے چشمے بھی مُجھے دے ۔ تب کالِب نے اُوپر کے چشمے اور نِیچے کے چشمے اُسے دِئے۔

یہُودا ہ اور بِنیمیِن کے قبِیلوں کی فتُوحات

16 اور مُوسیٰ کے سالے قِینی کی اَولاد کھجُوروں کے شہر سے بنی یہُوداہ کے ساتھ یہُوداہ کے بیابان کو جو عراد کے جنُوب میں ہے چلی گئی اور جا کر لوگوں کے ساتھ رہنے لگی۔

17 اور یہُوداہ اپنے بھائی شمعُو ن کے ساتھ گیا اور اُنہوں نے اُن کنعانِیوں کو جو صفت میں رہتے تھے مارا اور شہر کو نیست و نابُود کر دِیا ۔ سو اُس شہر کا نام حُرمہ کہلایا۔

18 اور یہُوداہ نے غزّہ اور اُس کی نواحی اور اسقلو ن اور اُس کی نواحی اور عقرُون اور اُس کی نواحی کو بھی لے لِیا۔

19 اور خُداوند یہُوداہ کے ساتھ تھا ۔ سو اُس نے کوہِستانِیوں کو نِکال دِیا پر وادی کے باشِندوں کو نِکال نہ سکا کیونکہ اُن کے پاس لوہے کے رتھ تھے۔

20 تب اُنہوں نے مُوسیٰ کے کہنے کے مُطابِق حبرُو ن کالِب کو دِیا اور اُس نے وہاں سے عنا ق کے تِینوں بیٹوں کو نِکال دِیا۔

21 اور بنی بِنیمِین نے اُن یبُوسِیوں کو جو یروشلِیم رہتے تھے نہ نِکالا ۔ سو یبُو سی بنی بِنیمِین کے ساتھ آج تک یروشلِیم میں رہتے ہیں۔

افرائیم اورمنسّی کے قبِیلے بَیت ا یل کو فتح کرتے ہیں

22 اور یُوسف کے گھرانے نے بھی بَیت ایل پر چڑھائی کی اور خُداوند اُن کے ساتھ تھا۔

23 اور یُوسف کے گھرانے نے بَیت ایل کا حال دریافت کرنے کو جاسُوس بھیجے اور اُس شہر کا نام پہلے لُوز تھا۔

24 اور جاسُوسوں نے ایک شخص کو اُس شہر سے نِکلتے دیکھا اور اُس سے کہا کہ شہر میں داخِل ہونے کی راہ ہم کو دِکھا دے تو ہم تُجھ سے مِہربانی سے پیش آئیں گے۔

25 سو اُس نے شہر میں داخِل ہونے کی راہ اُن کو دِکھا دی ۔ اُنہوں نے شہر کو تہِ تیغ کِیا پر اُس شخص اور اُس کے سارے گھرانے کو چھوڑ دِیا۔

26 اور وہ شخص حِتّیوں کے مُلک میں گیا اور اُس نے وہاں ایک شہر بنایا اور اُس کا نام لُوز رکھّا چُنانچہ آج تک اُس کا یِہی نام ہے۔

وہ قَومیں جِن کو اِسرائیلیوں کے درمیان سے نِکالا نہ گیا

27 اور منسّی نے بھی بَیت شان اور اُس کے قصبوں اور تعناک اور اُس کے قصبوں اور دور اور اُس کے قصبوں کے باشِندوں اور اِبلیعا م اور اُس کے قصبوں کے باشِندوں اور مجِدّو اور اُس کے قصبوں کے باشِندوں کو نہ نِکالا بلکہ کنعانی اُس مُلک میں بسے ہی رہے۔

28 پر جب اِسرائیلِیوں نے زور پکڑا تو وہ کنعانِیوں سے بیگار کا کام لینے لگے پر اُن کو بِالکُل نِکال نہ دِیا۔

29 اور افرا ئِیم نے اُن کنعانِیوں کو جو جزر میں رہتے تھے نہ نِکالا سو کنعانی اُن کے درمِیان جزر میں بسے رہے۔

30 اور زبُولُون نے قِطرو ن اور نہلا ل کے لوگوں کو نہ نِکالا سو کنعانی اُن میں بُود و باش کرتے رہے اور اُن کے مُطِیع ہو گئے۔

31 اور آشر نے عکّو اور صَیدا اور احلاب اور اکزِیب اور حلبہ اور افیق اور رحوب کے باشِندوں کو نہ نِکالا۔

32 بلکہ آشری اُن کنعانِیوں کے درمیان جو اُس مُلک کے باشِندے تھے بس گئے کیونکہ اُنہوں نے اُن کو نِکالا نہ تھا۔

33 اور نفتا لی نے بَیت شمس اور بَیت عنات کے باشِندوں کو نہ نِکالا بلکہ وہ اُن کنعانِیوں میں جو وہاں رہتے تھے بس گیا تَو بھی بَیت شمس اور بَیت عنا ت کے باشِندے اُن کے مُطِیع ہو گئے۔

34 اور امورِیوں نے بنی دان کو کوہِستانی مُلک میں بھگا دِیا کیونکہ اُنہوں نے اُن کو وادی میں آنے نہ دِیا۔

35 بلکہ اموری کوہِ حرِس پر اور ایّالو ن اورسعلبِیم میں بسے ہی رہے تَو بھی بنی یُوسف کا ہاتھ غالِب ہُؤا اَیسا کہ یہ مُطِیع ہو گئے۔

36 اور امورِیوں کی سرحد عقربِیّم کی چڑھائی سے یعنی چٹان سے شرُوع کر کے اُوپر اُوپر تھی۔

قُضاۃ 2

خُداوند کے فرِشتے کی بوکیِم میں آمد

1 اور خُداوند کا فرِشتہ جِلجا ل سے بوکِیم کو آیا اور کہنے لگا مَیں تُم کو مِصر سے نِکال کر اُس مُلک میں جِس کی بابت مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی لے آیا اور مَیں نے کہا کہ مَیں ہرگِز تُم سے عہد شِکنی نہیں کرُوں گا۔

2 اور تُم اُس مُلک کے باشِندوں کے ساتھ عہد نہ باندھنا بلکہ تُم اُن کے مذبحوں کو ڈھا دینا پر تُم نے میری بات نہیں مانی ۔ تُم نے کیوں اَیسا کِیا؟۔

3 اِسی لِئے مَیں نے بھی کہا کہ مَیں اُن کو تُمہارے آگے سے دَفع نہ کرُوں گا بلکہ وہ تُمہارے پہلُوؤں کے کانٹے اور اُن کے دیوتا تُمہارے لِئے پھندا ہوں گے۔

4 جب خُداوند کے فرِشتہ نے سب بنی اِسرائیل سے یہ باتیں کہِیں تو وہ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے۔

5 اور اُنہوں نے اُس جگہ کا نام بوکِیم رکھّا اور وہاں اُنہوں نے خُداوند کے لِئے قُربانی چڑھائی۔

یشُوع کی وفات

6 اور جِس وقت یشُوع نے جماعت کو رُخصت کِیا تھا تب بنی اِسرائیل میں سے ہر ایک اپنی مِیراث کو لَوٹ گیا تھا تاکہ اُس مُلک پر قبضہ کرے۔

7 اور وہ لوگ خُداوند کی پرستِش یشُوع کے جِیتے جی اور اُن بزُرگوں کے جِیتے جی کرتے رہے جو یشُوع کے بعد زِندہ رہے اور جِنہوں نے خُداوند کے سب بڑے کام جو اُس نے اِسرا ئیل کے لِئے کِئے دیکھے تھے۔

8 اور نُون کا بیٹا یشُوع خُداوند کا بندہ ایک سَودس برس کا ہو کر رِحلت کر گیا۔

9 اور اُنہوں نے اُسی کی مِیراث کی حد پر تِمنت حرس میں افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں جو کوہِ جعس کے شِمال کی طرف ہے اُس کو دفن کِیا۔

10 اور وہ ساری پُشت بھی اپنے باپ دادا سے جا مِلی اور اُن کے بعد ایک اَور پُشت پَیدا ہُوئی جو نہ خُداوند کو اور نہ اُس کام کو جو اُس نے اِسرا ئیل کے لِئے کِیا جانتی تھی۔

اِسرائیلی خُداوند کی پرستِش کرنا ترک کرتے ہیں

11 اور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے آگے بدی کی اور بعلِیم کی پرستِش کرنے لگے۔

12 اور اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو جو اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تھا چھوڑ دِیا اور دُوسرے معبُودوں کی جو اُن کے چَوگِرد کی قَوموں کے دیوتاؤں میں سے تھے پَیروی کرنے اور اُن کو سِجدہ کرنے لگے اور خُداوند کو غُصّہ دِلایا۔

13 اور وہ خُداوند کو چھوڑ کر بعل اور عستارا ت کی پرستِش کرنے لگے۔

14 اور خُداوند کا قہر اِسرا ئیل پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو غارت گروں کے ہاتھ میں کر دِیا جو اُن کو لُوٹنے لگے اور اُس نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ جو آس پاس تھے بیچا ۔ سو وہ پِھر اپنے دُشمنوں کے سامنے کھڑے نہ ہو سکے۔

15 اور وہ جہاں کہِیں جاتے خُداوند کا ہاتھ اُن کی اذِیّت ہی پر تُلا رہتا تھا جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اور اُن سے قَسم کھائی تھی ۔ سو وہ نِہایت تنگ آ گئے۔

16 پِھر خُداوند نے اُن کے لِئے اَیسے قاضی برپا کِئے جِنہوں نے اُن کو اُن کے غارت گروں کے ہاتھ سے چُھڑایا۔

17 لیکن اُنہوں نے اپنے قاضِیوں کی بھی نہ سُنی بلکہ اَور معبُودوں کی پَیروی میں زِنا کرتے اور اُن کو سِجدہ کرتے تھے اور وہ اُس راہ سے جِس پر اُن کے باپ دادا چلتے اور خُداوند کی فرمانبرداری کرتے تھے بُہت جلد پِھر گئے اور اُنہوں نے اُن کے سے کام نہ کِئے۔

18 اور جب خُداوند اُن کے لِئے قاضِیوں کو برپا کرتا تو خُداوند اُس قاضی کے ساتھ ہوتا اور اُس قاضی کے جِیتے جی اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑایا کرتا تھا ۔ اِس لِئے کہ جب وہ اپنے ستانے والوں اور دُکھ دینے والوں کے باعِث کُڑھتے تھے تو خُداوند ملُول ہوتا تھا۔

19 لیکن جب وہ قاضی مَر جاتا تو وہ برگشتہ ہو کر اَور معبُودوں کی پَیروی میں اپنے باپ دادا سے بھی زِیادہ بِگڑ جاتے اور اُن کی پرستِش کرتے اور اُن کو سِجدہ کرتے تھے ۔ وہ نہ تو اپنے کاموں سے اور نہ اپنی خُودسری کی روِش سے باز آئے۔

20 سو خُداوند کا غضب اِسرا ئیل پر بھڑکا اور اُس نے کہا چُونکہ اِن لوگوں نے میرے اُس عہد کو جِس کا حُکم مَیں نے اِن کے باپ دادا کو دِیا تھا توڑ ڈالا اور میری بات نہیں سُنی۔

21 اِس لِئے مَیں بھی اب اُن قَوموں میں سے جِن کو یشُوع چھوڑ کرمَرا ہے کِسی کو بھی اِن کے آگے سے دَفع نہیں کرُوں گا۔

22 تاکہ مَیں اِسرا ئیل کو اُن ہی کے ذرِیعہ سے آزماؤُں کہ وہ خُداوند کی راہ پر چلنے کے لِئے اپنے باپ دادا کی طرح قائِم رہیں گے یا نہیں۔

23 سو خُداوند نے اُن قَوموں کو رہنے دِیا اور اُن کو جلد نہ نِکال دِیا اور یشُوع کے ہاتھ میں بھی اُن کو حوالہ نہ کِیا۔

قُضاۃ 3

وہ قَومیں جِنہیں مُلک میں رہنے دِیا گیا

1 اور یہ وہ قَومیں ہیں جِن کو خُداوند نے رہنے دِیا تاکہ اُن کے وسِیلہ سے اِسرائیلِیوں میں سے اُن سب کو جو کنعا ن کی سب لڑائِیوں سے واقِف نہ تھے آزمائے۔

2 فقط مقصُود یہ تھا کہ بنی اِسرائیل کی نسل کے خاص کر اُن لوگوں کو جو پہلے لڑنا نہیں جانتے تھے لڑائی سِکھائی جائے تاکہ وہ واقِف ہو جائیں۔

3 یعنی فِلستِیوں کے پانچوں سردار اور سب کنعانی اور صَیدانی اور کوہِ بعل حرمُو ن سے حما ت کے مدخل تک کے سب حوّی جو کوہِ لُبنان میں بستے تھے۔

4 یہ اِس لِئے تھے کہ اِن کے وسِیلہ سے اِسرائیلی آزمائے جائیں تاکہ معلُوم ہو جائے کہ وہ خُداوند کے حُکموں کو جو اُس نے مُوسیٰ کی معرفت اُن کے باپ دادا کو دِئے تھے سُنیں گے یا نہیں۔

5 سو بنی اِسرائیل کنعانِیوں اور حِتّیوں اور امورِیوں اور فرزّیوں اور حوِّیوں اور یبُوسِیوں کے درمِیان بس گئے۔

6 اور اُن کی بیٹِیوں سے آپ نِکاح کرنے اور اپنی بیٹِیاں اُن کے بیٹوں کو دینے اور اُن کے دیوتاؤں کی پرستِش کرنے لگے۔

غُتنی ایل

7 اور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے آگے بدی کی اور خُداوند اپنے خُدا کو بُھول کربعلِیم اور یسِیرتوں کی پرستِش کرنے لگے۔

8 اِس لِئے خُداوند کا قہر اِسرائیلِیوں پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو مسوپتا میہ کے بادشاہ کوشن رِسعتِیم کے ہاتھ بیچ ڈالا ۔ سو وہ آٹھ برس تک کوشن رِ سعتِیم کے مُطِیع رہے۔

9 اور جب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی تو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے لِئے ایک رہائی دینے والے کو برپا کِیا اور کالِب کے چھوٹے بھائی قنز کے بیٹے غُتنی ایل نے اُن کو چُھڑایا۔

10 اور خُداوند کی رُوح اُس پر اُتری اور وہ اِسرا ئیل کا قاضی ہُؤا اور جنگ کے لِئے نِکلا۔ تب خُداوند نے مسوپتامیہ کے بادشاہ کوشن رِ سعتِیم کو اُس کے ہاتھ میں کر دِیا ۔ سو اُس کا ہاتھ کوشن رِسعتِیم پر غالِب ہُؤا۔

11 اور اُس مُلک میں چالِیس برس تک چَین رہا اور قنز کے بیٹے غُتنی ایل نے وفات پائی۔

ا ہُود

12 اور بنی اِسرائیل نے پِھر خُداوند کے آگے بدی کی ۔ تب خُداوند نے موآب کے بادشاہ عجلُو ن کو اِسرائیلِیوں کے خِلاف زور بخشا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کے آگے بدی کی تھی۔

13 اور اُس نے بنی عمُّون اور بنی عمالِیق کو اپنے ہاں جمع کِیا اور جا کر اِسرا ئیل کو مارا اور اُنہوں نے کھجُوروں کا شہر لے لِیا۔

14 سو بنی اِسرائیل اٹھارہ برس تک موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے مُطِیع رہے۔

15 لیکن جب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی تو خُداوند نے بِنیمِینی جیرا کے بیٹے اہُود کو جو بَیں ہتّھا تھا اُن کا چُھڑانے والا مُقرّر کِیا اور بنی اِسرائیل نے اُس کی معرفت موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے لِئے ہدیہ بھیجا۔

16 اور اہُود نے اپنے لِئے ایک دو دھاری تلوار ایک ہاتھ لمبی بنوائی اور اُسے اپنے جامے کے نِیچے دہنی ران پر باندھ لِیا۔

17 پِھر اُس نے موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے حضُور وہ ہدیہ پیش کِیا اور عجلُو ن بڑا موٹا آدمی تھا۔

18 اور جب وہ ہدیہ پیش کر چُکا تو اُن لوگوں کو جو ہدیہ لائے تھے رُخصت کِیا۔

19 اور وہ آپ اُس پتّھر کی کان کے پاس سے جو جِلجا ل میں ہے لَوٹ کر کہنے لگا کہ اَے بادشاہ میرے پاس تیرے لِئے ایک خُفیہ پَیغام ہے ۔

اُس نے کہا خاموش رہ ۔ تب وہ سب جو اُس کے گِرد کھڑے تھے اُس کے پاس سے باہر چلے گئے۔

20 پِھراہُود اُس کے پاس آیا ۔ اُس وقت وہ اپنے ہوادار بالاخانہ میں اکیلا بَیٹھا تھا ۔ تب اہُود نے کہا تیرے لِئے میرے پاس خُدا کی طرف سے ایک پَیغام ہے ۔ تب وہ کُرسی پر سے اُٹھ کھڑا ہُؤا۔

21 اور اہُود نے اپنا بایاں ہاتھ بڑھا کر اپنی دہنی ران پر سے وہ تلوار لی اور اُس کی توند میں گُھسیڑ دی۔

22 اور پَھل قبضہ سمیت داخِل ہو گیا اور چربی پَھل کے اُوپر لِپٹ گئی کیونکہ اُس نے تلوار کو اُس کی توند سے نہ نِکالا بلکہ وہ پار ہو گئی۔

23 تب اہُود نے برآمدہ میں آ کر اور بالاخانہ کے دروازوں کے اندر اُسے بند کر کے قُفل لگا دِیا۔

24 اور جب وہ چلتا بنا تو اُس کے خادِم آئے اور اُنہوں نے دیکھا کہ بالاخانہ کے دروازوں میں قُفل لگا ہے ۔ وہ کہنے لگے کہ وہ ضرُور ہوادار کمرے میں فراغت کر رہا ہے۔

25 اور وہ ٹھہرے ٹھہرے شرما بھی گئے اور جب دیکھا کہ وہ بالاخانہ کے دروازے نہیں کھولتا تو اُنہوں نے کُنجی لی اور دروازے کھولے اور دیکھا کہ اُن کا آقا زمِین پر مَرا پڑا ہے۔

26 اور وہ ٹھہرے ہی ہُوئے تھے کہ اہُود اِتنے میں بھاگ نِکلا اور پتّھر کی کان سے آگے بڑھ کر سعیر ت میں جا پناہ لی۔

27 اور وہاں پُہنچ کر اُس نے افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں نرسِنگا پُھونکا ۔ تب بنی اِسرائیل اُس کے ساتھ کوہِستانی مُلک سے اُترے اور وہ اُن کے آگے آگے ہو لِیا۔

28 اُس نے اُن کو کہا میرے پِیچھے پِیچھے چلے چلو کیونکہ خُداوند نے تُمہارے دُشمنوں یعنی موآبِیوں کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُس کے پِیچھے پِیچھے جا کر یَرد ن کے گھاٹوں کو جو موآب کی طرف تھے اپنے قبضہ میں کر لِیا اور ایک کو بھی پار اُترنے نہ دِیا۔

29 اُس وقت اُنہوں نے موآب کے دس ہزار مَرد کے قرِیب جو سب کے سب موٹے تازہ اور بہادُر تھے قتل کِئے اور اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔

30 سو موآب اُس دِن اِسرائیلِیوں کے ہاتھ کے نِیچے دب گیا اور اُس مُلک میں اسّی برس چَین رہا۔

شمجر

31 اِس کے بعد عنات کا بیٹا شمجر کھڑا ہُؤا اور اُس نے فلِستِیوں میں سے چھ سَومَرد بَیل کے پَینے سے مارے اور اُس نے بھی اِسرا ئیل کو رہائی دی۔