۱-سموئیل 19

ساؤُل داؤُد کو ستاتا ہے

1 اور ساؤُل نے اپنے بیٹے یُونتن اور اپنے سب خادِموں سے کہا کہ داؤُد کو مار ڈالو۔

2 لیکن ساؤُل کا بیٹا یُونتن داؤُد سے بُہت خُوش تھا ۔ سو یُونتن نے داؤُد سے کہا میرا باپ تیرے قتل کی فِکر میں ہے اِس لِئے تُو صُبح کو اپنا خیال رکھنا اور کِسی پوشِیدہ جگہ میں چُھپے رہنا۔

3 اور مَیں باہر جا کر اُس مَیدان میں جہاں تُو ہو گا اپنے باپ کے پاس کھڑا ہُوں گا اور اپنے باپ سے تیری بابت گُفتگُو کرُوں گا اور اگر مُجھے کُچھ معلُوم ہو جائے تو تُجھے بتا دُوں گا۔

4 اور یُونتن نے اپنے باپ ساؤُل سے داؤُد کی تعرِیف کی اور کہا کہ بادشاہ اپنے خادِم داؤُد سے بدی نہ کرے کیونکہ اُس نے تیرا کُچھ گُناہ نہیں کِیا بلکہ تیرے لِئے اُس کے کام بُہت اچّھے رہے ہیں۔

5 کیونکہ اُس نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھّی اور اُس فِلستی کو قتل کِیا اور خُداوند نے سب اِسرائیلِیوں کے لِئے بڑی فتح کرائی ۔ تُو نے یہ دیکھا اور خُوش ہُؤا ۔ پس تُو کِس لِئے داؤُد کو بے سبب قتل کر کے بے گُناہ کے خُون کا مُجرِم بننا چاہتا ہے؟۔

6 اور ساؤُل نے یُونتن کی بات سُنی اور ساؤُل نے قَسم کھا کر کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم ہے وہ مارا نہیں جائے گا۔

7 اور یُونتن نے داؤُد کو بُلایا اور اُس نے وہ سب باتیں اُس کو بتائِیں اور یُونتن داؤُد کو ساؤُل کے پاس لایا اور وہ پہلے کی طرح اُس کے پاس رہنے لگا۔

8 اور پِھر جنگ ہُوئی اور داؤُد نِکلا اور فِلستِیوں سے لڑا اور بڑی خُون ریزی کے ساتھ اُن کو قتل کِیا اور وہ اُس کے سامنے سے بھاگے۔

9 اور خُداوند کی طرف سے ایک بُری رُوح ساؤُل پر جب وہ اپنے گھر میں اپنا بھالا اپنے ہاتھ میں لِئے بَیٹھا تھا چڑھی اور داؤُد ہاتھ سے بجا رہا تھا۔

10 اور ساؤُل نے چاہا کہ داؤُد کو دِیوار کے ساتھ بھالے سے چھید دے پر وہ ساؤُل کے آگے سے ہٹ گیا اور بھالا دِیوار میں جا گُھسا اور داؤُد بھاگا اور اُس رات بچ گیا۔

11 اور ساؤُل نے داؤُد کے گھر پر قاصِد بھیجے کہ اُس کی تاک میں رہیں اور صُبح کو اُسے مار ڈالیں ۔ سو داؤُد کی بِیوی مِیکل نے اُس سے کہا اگر آج کی رات تُو اپنی جان نہ بچائے تو کل مارا جائے گا۔

12 اور مِیکل نے داؤُد کو کِھڑکی سے اُتار دِیا ۔ سو وہ چل دِیا اور بھاگ کر بچ گیا۔

13 اور مِیکل نے ایک بُت کو لے کر پلنگ پر لِٹا دِیا اور بکرِیوں کے بال کا تکِیہ سرہانے رکھ کر اُسے کپڑوں سے ڈھانک دِیا۔

14 اور جب ساؤُل نے داؤُد کے پکڑنے کو قاصِد بھیجے تو وہ کہنے لگی کہ وہ بِیمار ہے۔

15 اور ساؤُل نے ہرکاروں کو بھیجا کہ داؤُد کو دیکھیں اور کہا کہ اُسے پلنگ سمیت میرے پاس لاؤ کہ مَیں اُسے قتل کرُوں۔

16 اور جب وہ قاصِد اندر آئے تو دیکھا کہ پلنگ پر بُت پڑا ہے اور اُس کے سرہانے بکرِیوں کے بال کا تکِیہ ہے۔

17 تب ساؤُل نے مِیکل سے کہا کہ تُو نے مُجھ سے کیوں اَیسی دغا کی اور میرے دُشمن کو اَیسا جانے دِیا کہ وہ بچ نِکلا؟

مِیکل نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ وہ مُجھ سے کہنے لگا مُجھے جانے دے ۔ مَیں کیوں تُجھے مار ڈالُوں؟۔

18 اور داؤُد بھاگ کر بچ نِکلا اور رامہ میں سموئیل کے پاس آکر جو کُچھ ساؤُل نے اُس سے کِیا تھا سب اُس کو بتایا ۔ تب وہ اور سموئیل دونوں نیوت میں جا کر رہنے لگے۔

19 اور ساؤُل کو خبر مِلی کہ داؤُد رامہ کے بِیچ نیوت میں ہے۔

20 اور ساؤُل نے داؤُد کو پکڑنے کو قاصِد بھیجے اور اُنہوں نے جو دیکھا کہ نبِیوں کا مجمع نبُوّت کر رہا ہے اور سموئیل اُن کا پیشوا بنا کھڑا ہے تو خُدا کی رُوح ساؤُل کے قاصِدوں پر نازِل ہُوئی اور وہ بھی نبُوّ ت کرنے لگے۔

21 اور جب ساؤُل تک یہ خبر پُہنچی تو اُس نے اَور قاصِد بھیجے اور وہ بھی نبُوّت کرنے لگے اور ساؤُل نے پِھر تِیسری بار اَور قاصِد بھیجے اور وہ بھی نبُوّت کرنے لگے۔

22 تب وہ آپ رامہ کو چلا اور اُس بڑے کُنوئیں پر جو سِیکو میں ہے پُہنچ کر پُوچھنے لگا کہ سموئیل اور داؤُد کہاں ہیں؟ اور کِسی نے کہا کہ دیکھ وہ رامہ کے بِیچ نیوت میں ہیں۔

23 تب وہ اُدھر رامہ کے نیوت کی طرف چلا اور خُدا کی رُوح اُس پر بھی نازِل ہُوئی اور وہ چلتے چلتے نبُوّت کرتا ہُؤا رامہ کے نیوت میں پُہنچا۔

24 اور اُس نے بھی اپنے کپڑے اُتارے اور وہ بھی سموئیل کے آگے نبُوّت کرنے لگا اور اُس سارے دِن اور ساری رات ننگا پڑا رہا ۔ اِس لِئے یہ کہاوت چلی کیا ساؤُل بھی نبِیوں میں ہے؟۔

۱-سموئیل 20

یُونتن داؤُد کی مدد کرتاہے

1 اور داؤُد رامہ کے نیوت سے بھاگا اور یُونتن کے پاس جا کر کہنے لگا کہ مَیں نے کیا کِیا ہے؟ میرا کیا گُناہ ہے؟ مَیں نے تیرے باپ کے آگے کَونسی تقصِیر کی ہے جو وہ میری جان کا خواہاں ہے؟۔

2 اُس نے اُس سے کہا کہ خُدا نہ کرے! تُو مارا نہیں جائے گا ۔ دیکھ میرا باپ کوئی کام بڑا ہو یا چھوٹا نہیں کرتا جب تک اُسے مُجھ کو نہ بتائے ۔ پِھر بھلا میرا باپ اِس بات کو کیوں مُجھ سے چُھپائے گا؟ اَیسا نہیں۔

3 تب داؤُد نے قَسم کھا کر کہا کہ تیرے باپ کو بخُوبی معلُوم ہے کہ مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے ۔ سو وہ سوچتا ہو گا کہ یُونتن کو یہ معلُوم نہ ہو نہیں تو وہ رنجِیدہ ہو گا پر یقِیناً خُداوند کی حیات اور تیری جان کی قَسم کہ مُجھ میں اور مَوت میں صِرف ایک ہی قدم کا فاصِلہ ہے۔

4 تب یُونتن نے داؤُد سے کہا کہ جو کُچھ تیرا جی چاہتا ہو مَیں تیرے لِئے وُہی کرُوں گا۔

5 داؤُد نے یُونتن سے کہا کہ دیکھ کل نیا چاند ہے اور مُجھے لازِم ہے کہ بادشاہ کے ساتھ کھانے بَیٹُھوں پر تُو مُجھے اِجازت دے کہ مَیں پرسوں شام تک مَیدان میں چُھپا رہُوں۔

6 اگر مَیں تیرے باپ کو یاد آؤں تو کہنا کہ داؤُد نے مُجھ سے بجِد ہو کر رُخصت مانگی تاکہ وہ اپنے شہر بَیت لحم کو جائے اِس لِئے کہ وہاں سارے گھرانے کی طرف سے سالانہ قُربانی ہے۔

7 اگر وہ کہے کہ اچّھا تو تیرے چاکر کی سلامتی ہے پر اگر وہ غُصّے سے بھر جائے تو جان لینا کہ اُس نے بدی کی ٹھان لی ہے۔

8 پس تُو اپنے خادِم کے ساتھ مِہر سے پیش آکیونکہ تُو نے اپنے خادِم کو اپنے ساتھ خُداوند کے عہد میں داخِل کر لِیا ہے پر اگر مُجھ میں کُچھ بدی ہو تو تُو آپ ہی مُجھے قتل کر ڈال ۔ تُو مُجھے اپنے باپ کے پاس کیوںپُہنچائے؟۔

9 یُونتن نے کہا اَیسی بات کبھی نہ ہو گی ۔ اگر مُجھے عِلم ہوتا کہ میرے باپ کا اِرادہ ہے کہ تُجھ سے بدی کرے تو کیا مَیں تُجھے خبر نہ کرتا؟۔

10 پِھر داؤُد نے یُونتن سے کہا اگر تیرا باپ تُجھے سخت جواب دے تو کَون مُجھے بتائے گا؟۔

11 یُونتن نے داؤُد سے کہا چل ہم مَیدان کو نِکل جائیں چُنانچہ وہ دونوں مَیدان کو چلے گئے۔

12 تب یُونتن داؤُد سے کہنے لگا خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا گواہ رہے کہ جب مَیں کل یا پرسوں عنقرِیب اِسی وقت اپنے باپ کا بھید لُوں اور دیکُھوں کہ داؤُد کے لِئے بھلائی ہے تو کیا مَیں اُسی وقت تیرے پاس کہلا نہ بھیجُوں گا اور تُجھے نہ بتاؤں گا؟۔

13 خُداوند یُونتن سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے اگر میرے باپ کی یِہی مرضی ہو کہ تُجھ سے بدی کرے اور مَیں تُجھے نہ بتاؤں اور تُجھے رُخصت نہ کر دُوں تاکہ تُو سلامت چلا جائے اور خُداوند تیرے ساتھ رہے جَیسا وہ میرے باپ کے ساتھ رہا۔

14 اور صِرف یِہی نہیں کہ جب تک مَیں جِیتا رہُوں تب ہی تک تُو مُجھ پر خُداوند کا سا کرم کرے تاکہ مَیں مَر نہ جاؤں۔

15 بلکہ میرے گھرانے سے بھی کبھی اپنے کرم کو باز نہ رکھنا اور جب خُداوند تیرے دُشمنوں میں سے ایک ایک کو زمِین پر سے نیست و بابُود کر ڈالے تب بھی اَیسا ہی کرنا۔

16 سو یُونتن نے داؤُد کے خاندان سے عہد کِیا اور کہا کہ خُداوند داؤُد کے دُشمنوں سے اِنتِقام لے۔

17 اور یُونتن نے داؤُد کو اُس مُحبّت کے سبب سے جو اُس کو اُس سے تھی دوبارہ قَسم کِھلائی کیونکہ وہ اُس سے اپنی جان کے برابر مُحبّت رکھتا تھا۔

18 تب یُونتن نے داؤُد سے کہا کہ کل نیا چاند ہے اور تُو یاد آئے گا کیونکہ تیری جگہ خالی رہے گی۔

19 اور اپنے تِین دِن ٹھہرنے کے بعد تُو جلد جا کر اُس جگہ آ جانا جہاں تُو اُس کام کے دِن چُھپا تھا اور اُس پتّھر کے نزدِیک رہنا جِس کا نام ازل ہے۔

20 اور مَیں اُس طرف تِین تِیر اِس طرح چلاؤں گا گویا نِشانہ مارتا ہُوں۔

21 اور دیکھ مَیں اُس وقت چھوکرے کو بھیجُوں گا کہ جا تِیروں کو ڈُھونڈ لے آ۔ سو اگر مَیں چھوکرے سے کہُوں کہ دیکھ تِیر تیری اِس طرف ہیں تو تُو اُن کو اُٹھا کر لے آنا کیونکہ خُداوند کی حیات کی قَسم تیرے لِئے سلامتی ہو گی نہ کہ نُقصان۔

22 پر اگر مَیں چھوکرے سے یُوں کہُوں کہ دیکھ تِیر تیری اُس طرف ہیں تو تُو اپنی راہ لینا کیونکہ خُداوند نے تُجھے رُخصت کِیا ہے۔

23 رہا وہ مُعاملہ جِس کا چرچا تُو نے اور مَیں نے کِیا ہے سو دیکھ خُداوند ابد تک میرے اور تیرے درمِیان رہے!۔

24 پس داؤُد مَیدان میں جا چُھپا اور جب نیا چاند ہُؤا تو بادشاہ کھانا کھانے بَیٹھا۔

25 اور بادشاہ اپنے دستُور کے مُوافِق اپنی مسند یعنی اُسی مسند پر جو دِیوار کے برابر تھی بَیٹھا اور یُونتن کھڑا ہُؤا اور ابنیر ساؤُل کے پہلُو میں بَیٹھا اور داؤُد کی جگہ خالی رہی۔

26 لیکن اُس روز ساؤُل نے کُچھ نہ کہا کیونکہ اُس نے گُما ن کِیا کہ اُسے کُچھ ہو گیا ہو گا ۔ وہ ناپاک ہو گا ۔ وہ ضرُور ناپاک ہی ہو گا۔

27 اور نئے چاند کے بعد دُوسرے دِن داؤُد کی جگہ پِھر خالی رہی۔ تب ساؤُل نے اپنے بیٹے یُونتن سے کہا کہ کیا سبب ہے کہ یسّی کا بیٹا نہ تو کل کھانے پر آیا نہ آج آیا ہے؟۔

28 تب یُونتن نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ داؤُد نے مُجھ سے بجِد ہو کر بَیت لحم جانے کو رُخصت مانگی۔

29 وہ کہنے لگا کہ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے جانے دے کیونکہ شہر میں ہمارے گھرانے کا ذبِیحہ ہے اور میرے بھائی نے مُجھے حُکم کِیا ہے کہ حاضِر رہُوں ۔ اب اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو مُجھے جانے دے کہ اپنے بھائِیوں کو دیکُھوں ۔ اِسی لِئے وہ بادشاہ کے دسترخوان پر حاضِر نہیں ہُؤا۔

30 تب ساؤُل کا غُصّہ یُونتن پر بھڑکا اور اُس نے اُس سے کہا اَے کج رفتار چنڈالن کے بیٹے کیا مَیں نہیں جانتا کہ تُو نے اپنی شرمِندگی اور اپنی ماں کی برہنگی کی شرمِندگی کے لِئے یسّی کے بیٹے کو چُن لِیا ہے؟۔

31 کیونکہ جب تک یسّی کا یہ بیٹا رُویِ زمِین پر زِندہ ہے نہ تو تُجھ کو قِیام ہو گا نہ تیری سلطنت کو ۔ اِس لِئے ابھی لوگ بھیج کر اُسے میرے پاس لا کیونکہ اُس کا مَرنا ضرُور ہے۔

32 تب یُونتن نے اپنے باپ ساؤُل کو جواب دِیا وہ کیوں مارا جائے؟ اُس نے کیا کِیا ہے؟۔

33 تب ساؤُل نے بھالا پھینکا کہ اُسے مارے ۔ اِس سے یُونتن جان گیا کہ اُس کے باپ نے داؤُد کے قتل کا پُورا اِرادہ کِیا ہے۔

34 سو یُونتن بڑے غُصّہ میں دسترخوان پر سے اُٹھ گیا اور مہِینہ کے اُس دُوسرے دِن کُچھ کھانا نہ کھایا کیونکہ وہ داؤُد کے لِئے رنجِیدہ تھا اِس لِئے کہ اُس کے باپ نے اُسے رُسوا کِیا۔

35 اور صُبح کو یُونتن اُسی وقت جو داؤُد کے ساتھ ٹھہرا تھا مَیدان کو گیا اور ایک چھوکرا اُس کے ساتھ تھا۔

36 اور اُس نے اپنے چھوکرے کو حُکم کِیا کہ دَوڑ اور یہ تِیر جو مَیں چلاتا ہُوں ڈُھونڈ لا اور جب تک وہ لڑکا دَوڑا جا رہا تھا تو اُس نے اَیسا تِیر لگایا جو اُس سے آگے گیا۔

37 اور جب وہ چھوکرا اُس تِیر کی جگہ پُہنچا جِسے یُونتن نے چلایا تھا تو یُونتن نے چھوکرے کے پِیچھے پُکار کر کہا کیا وہ تِیر تیری اُس طرف نہیں؟۔

38 اور یُونتن اُس چھوکرے کے پِیچھے چِلاّیا ۔ تیز جا! جلدی کر! ٹھہر مت! سو یُونتن کے چھوکرے نے تِیروں کو جمع کِیا اور اپنے آقا کے پاس لَوٹا۔

39 پر اُس چھوکرے کو کُچھ معلُوم نہ ہُؤا ۔ فقط داؤُد اور یُونتن ہی اِس کا بھید جانتے تھے

40 پِھریُونتن نے اپنے ہتھیار اُس چھوکرے کو دِئے اور اُس سے کہا اِن کو شہر کو لے جا۔

41 جُوں ہی وہ چھوکرا چلا گیا داؤُد جنُوب کی طرف سے نِکلا اور زمِین پر اَوندھا ہو کر تِین بار سِجدہ کِیا اور اُنہوں نے آپس میں ایک دُوسرے کو چُوما اور باہم روئے پر داؤُد بُہت رویا۔

42 اور یُونتن نے داؤُد سے کہا کہ سلامت چلا جا کیونکہ ہم دونوں نے خُداوند کے نام کی قَسم کھا کر کہا ہے کہ خُداوند میرے اور تیرے درمِیان اور میری اور تیری نسل کے درمیان ابد تک رہے ۔ سو وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور یُونتن شہر میں چلا گیا۔

۱-سموئیل 21

داؤُد ساؤُل کے پاس سے فرار ہوجاتاہے

1 اور داؤُد نوب میں اخِیملک کاہِن کے پاس آیا اور اخِیملک داؤُد سے مِلنے کو کانپتا ہُؤا آیا اور اُس سے کہا تُو کیوں اکیلا ہے اور تیرے ساتھ کوئی آدمی نہیں؟۔

2 داؤُد نے اخِیملک کاہِن سے کہا کہ بادشاہ نے مُجھے ایک کام کا حُکم کر کے کہا ہے کہ جِس کام پر مَیں تُجھے بھیجتا ہُوں اور جو حُکم مَیں نے تُجھے دِیا ہے وہ کِسی شخص پر ظاہِر نہ ہو۔ سو مَیں نے جوانوں کو فُلاں فُلاں جگہ بِٹھا دِیا ہے۔

3 پس اب تیرے ہاں کیا ہے؟ میرے ہاتھ میں روٹِیوں کے پانچ گِردے یا جو کُچھ مَوجُود ہو دے۔

4 کاہِن نے داؤُد کو جواب دِیا میرے ہاں عام روٹیاں تو نہیں پر مُقدّس روٹیاں ہیں بشرطیکہ وہ جوان عَورتوں سے الگ رہے ہوں۔

5 داؤُد نے کاہِن کو جواب دِیا سچ تو یہ ہے کہ تِین دِن سے عَورتیں ہم سے الگ رہی ہیں اور اگرچہ یہ معمُولی سفر ہے تَو بھی جب مَیں چلا تھا تب اِن جوانوں کے برتن پاک تھے تو آج تو ضرُور ہی وہ برتن پاک ہوں گے۔

6 تب کاہِن نے مُقدّس روٹی اُس کو دی کیونکہ اَور روٹی وہاں نہیں تھی ۔ فقط نذر کی روٹی تھی جو خُداوند کے آگے سے اُٹھائی گئی تھی تاکہ اُس کے عِوض اُس دِن جب وہ اُٹھائی جائے گرم روٹی رکھّی جائے۔

7 اور وہاں اُس دِن ساؤُل کے خادِموں میں سے ایک شخص خُداوند کے آگے رُکا ہُؤا تھا ۔ اُس کا نام ادُومی دوئیگ تھا ۔ یہ ساؤُل کے چرواہوں کا سردار تھا۔

8 پِھر داؤُد نے اخِیملک سے پُوچھا کیا یہاں تیرے پاس کوئی نیزہ یا تلوار نہیں؟ کیونکہ مَیں اپنی تلوار اور اپنے ہتھیار اپنے ساتھ نہیں لایا کیونکہ بادشاہ کے کام کی جلدی تھی۔

9 اُس کاہِن نے کہا کہ فِلستی جولیت کی تلوار جِسے تُو نے ایلاہ کی وادی میں قتل کِیا کپڑے میں لِپٹی ہُوئی افُود کے پِیچھے رکھّی ہے ۔ اگر تُو اُسے لینا چاہتا ہے تو لے ۔

اُس کے سِوا یہاں کوئی اَور نہیں ہے ۔ داؤُد نے کہا وَیسی تو کوئی ہے ہی نہیں ۔ وُہی مُجھے دے۔

10 اور داؤُد اُٹھا اور ساؤُل کے خَوف سے اُسی دِن بھاگا اور جات کے بادشاہ اکِیس کے پاس چلا گیا۔

11 اور اکِیس کے مُلازِموں نے اُس سے کہا کیا یِہی اُس مُلک کا بادشاہ داؤُد نہیں؟ کیا اِسی کے بارہ میں ناچتے وقت گا گا کر اُنہوں نے آپس میں نہیں کہا تھا کہ ساؤُل نے تو ہزاروں کو پر داؤُد نے لاکھوں کو مارا؟۔

12 داؤُد نے یہ باتیں اپنے دِل میں رکھِّیں اور جات کے بادشاہ اکِیس سے نِہایت ڈرا۔

13 سو وہ اُن کے آگے دُوسری چال چلا اور اُن کے ہاتھ پڑ کر اپنے کو دِیوانہ سا بنا لِیا اور پھاٹک کے کِواڑوں پر لکِیریں کھینچنے اور اپنے تُھوک کو اپنی داڑھی پر بہانے لگا۔

14 تب اکِیس نے اپنے نَوکروں سے کہا لو یہ آدمی تو سِڑی ہے ۔ تُم اُسے میرے پاس کیوں لائے؟۔

15 کیا مُجھے سِڑیوں کی ضرُورت ہے جو تُم اُس کو میرے پاس لائے ہو کہ میرے سامنے سِڑی پن کرے؟ کیا اَیسا آدمی میرے گھر میں آنے پائے گا؟۔

۱-سموئیل 22

کاہِنوں کا قتلِ عام

1 اور داؤُد وہاں سے چلا اور عدُلاّ م کے مغارے میں بھاگ آیا اور اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کا سارا گھرانا یہ سُن کر اُس کے پاس وہاں پُہنچا۔

2 اور سب کنگال اور سب قرض دار اور سب بِگڑے دِل اُس کے پاس جمع ہُوئے اور وہ اُن کا سردار بنا اور اُس کے ساتھ قرِیباً چار سَو آدمی ہو گئے۔

3 اور وہاں سے داؤُد موآب کے مِصفاہ کو گیا اور موآب کے بادشاہ سے کہا میرے ماں باپ کو ذرا یہِیں آ کر اپنے ہاں رہنے دے جب تک کہ مُجھے معلُوم نہ ہو کہ خُدا میرے لِئے کیا کرے گا۔

4 اور وہ اُن کو شاہِ موآب کے سامنے لے آیا ۔ سو وہ جب تک داؤُد گڑھ میں رہا اُسی کے ساتھ رہے۔

5 تب جاد نبی نے داؤُد سے کہا اِس گڑھ میں مت رہ ۔ روانہ ہو اور یہُوداہ کے مُلک میں جا ۔ سو داؤُد روانہ ہُؤا اور حارت کے بَن میں چلا گیا۔

6 اور ساؤُل نے سُنا کہ داؤُد اور اُس کے ساتِھیوں کا پتہ لگا ہے اور ساؤُل اُس وقت رامہ کے جِبعہ میں جھاؤُ کے درخت کے نِیچے اپنا بھالا اپنے ہاتھ میں لِئے بَیٹھا تھا اور اُس کے خادِم اُس کے چَوگِرد کھڑے تھے۔

7 تب ساؤُل نے اپنے خادِموں سے جو اُس کے چَوگِرد کھڑے تھے کہا سُنو تو اَے بِنیمِینیو! کیا یسّی کا بیٹا تُم میں سے ہر ایک کو کھیت اور تاکِستان دے گا اور تُم سب کو ہزاروں اور سَینکڑوں کا سردار بنائے گا۔

8 جو تُم سب نے میرے خِلاف سازِش کی ہے اور جب میرا بیٹا یسّی کے بیٹے سے عہد و پَیمان کرتا ہے تو تُم میں سے کوئی مُجھ پر ظاہِر نہیں کرتا اور تُم میں کوئی نہیں جو میرے لِئے غمگِین ہو اور مُجھے بتائے کہ میرے بیٹے نے میرے نَوکر کو میرے خِلاف گھات لگانے کو اُبھارا ہے جَیسا آج کے دِن ہے؟۔

9 تب ادُومی دو ئیگ نے جو ساؤُل کے خادِموں کے برابر کھڑا تھا جواب دِیا کہ مَیں نے یسّی کے بیٹے کو نوب میں اخِیطو ب کے بیٹے اخِیملک کاہِن کے پاس آتے دیکھا۔

10 اور اُس نے اُس کے لِئے خُداوند سے سوال کِیا اور اُسے زادِ راہ دِیا اور فِلستی جولیت کی تلوار دی۔

11 تب بادشاہ نے اخِیطو ب کے بیٹے اخِیملک کاہِن کو اور اُس کے باپ کے سارے گھرانے کو یعنی اُن کاہِنوں کو جو نوب میں تھے بُلوا بھیجا اور وہ سب بادشاہ کے پاس حاضِر ہُوئے۔

12 اور ساؤُل نے کہا اَے اخِیطو ب کے بیٹے تُو سُن!

اُس نے کہا اَے میرے مالِک مَیں حاضِر ہُوں۔

13 اور ساؤُل نے اُس سے کہا کہ تُم نے یعنی تُو نے اور یسّی کے بیٹے نے کیوں میرے خِلاف سازِش کی ہے کہ تُو نے اُسے روٹی اور تلوار دی اور اُس کے لِئے خُدا سے سوال کِیا تاکہ وہ میرے برخِلاف اُٹھ کر گھات لگائے جَیسا آج کے دِن ہے؟۔

14 تب اخِیملک نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ تیرے سب خادِموں میں داؤُد کی طرح امانت دار کَون ہے؟ وہ بادشاہ کا داماد ہے اور تیرے دربار میں حاضِر ہُؤا کرتا اور تیرے گھر میں مُعزّز ہے۔

15 اور کیا مَیں نے آج ہی اُس کے لِئے خُدا سے سوال کرنا شرُوع کِیا؟ اَیسی بات مُجھ سے دُور رہے ۔ بادشاہ اپنے خادِم پر اور میرے باپ کے سارے گھرانے پر کوئی اِلزام نہ لگائے کیونکہ تیرا خادِم اِن باتوں کو کُچھ نہیں جانتا ۔نہ تھوڑا نہ بُہت۔

16 بادشاہ نے کہا اَے اخِیملک ! تُو اور تیرے باپ کا سارا گھرانا ضرُور مار ڈالا جائے گا۔

17 پِھر بادشاہ نے اُن سِپاہِیوں کو جو اُس کے پاس کھڑے تھے حُکم کِیا کہ مُڑو اور خُداوند کے کاہِنوں کو مار ڈالو کیونکہ داؤُد کے ساتھ اِن کا بھی ہاتھ ہے اور اِنہوں نے یہ جانتے ہُوئے بھی کہ وہ بھاگا ہُؤا ہے مُجھے نہیں بتایا لیکن بادشاہ کے خادِموں نے خُداوند کے کاہِنوں پر حملہ کرنے کے لِئے ہاتھ بڑھانا نہ چاہا۔

18 تب بادشاہ نے دوئیگ سے کہا تُو مُڑ اور اِن کاہِنوں پر حملہ کر سو ادُومی دوئیگ نے مُڑ کر کاہِنوں پر حملہ کِیا اور اُس دِن اُس نے پچاسی آدمی جو کتان کے افُود پہنے تھے قتل کِئے۔

19 اور اُس نے کاہِنوں کے شہر نوب کو تلوار کی دھار سے مارا اور مَردوں اور عَورتوں اور لڑکوں اور دُودھ پِیتے بچّوں اور بَیلوں اور گدھوں اور بھیڑ بکریوں کو تہِ تَیغ کِیا۔

20 اور اخِیطو ب کے بیٹے اخِیملک کے بیٹوں میں سے ایک جِس کا نام ابی یا تر تھا بچ نِکلا اور داؤُد کے پاس بھاگ گیا۔

21 اور ابی یاتر نے داؤُد کو خبر دی کہ ساؤُل نے خُداوند کے کاہِنوں کو قتل کر ڈالا ہے۔

22 داؤُد نے ابی یاتر سے کہا مَیں اُسی دِن جب ادُومی دوئیگ وہاں مِلا جان گیا تھا کہ وہ ضرُور ساؤُل کو خبر دے گا ۔ تیرے باپ کے سارے گھرانے کے مارے جانے کا باعِث مَیں ہُوں۔

23 سو تُو میرے ساتھ رہ اور مت ڈر ۔ جو تیری جان کا خواہاں ہے وہ میری جان کا خواہاں ہے ۔ سو تُو میرے ساتھ سلامت رہے گا۔

۱-سموئیل 23

داؤُد قعیلہ شہر کو بچاتا ہے

1 اور اُنہوں نے داؤُد کو خبر دی کہ دیکھ فِلستی قعیلہ سے لڑ رہے ہیں اور کھلِیہانوں کو لُوٹ رہے ہیں۔

2 تب داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کہ کیا مَیں جاؤں اور اُن فِلستِیوں کو مارُوں؟

خُداوند نے داؤُد کو فرمایا جا فِلستِیوں کو مار اور قعیلہ کو بچا۔

3 اور داؤُد کے لوگوں نے اُس سے کہا کہ دیکھ ہم تو یہِیں یہُودا ہ میں ڈرتے ہیں ۔ پس ہم قعیلہ کو جا کر فِلستی لشکروں کا سامنا کریں تو کِتنا زِیادہ نہ ڈر لگے گا؟۔

4 تب داؤُد نے خُداوند سے پِھر سوال کِیا ۔ خُداوند نے جواب دِیا کہ اُٹھ قعیلہ کو جا کیونکہ مَیں فِلستِیوں کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔

5 سو داؤُد اور اُس کے لوگ قعیلہ کو گئے اور فِلستِیوں سے لڑے اور اُن کی مواشی لے آئے اور اُن کو بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کِیا ۔ یُوں داؤُد نے قعیلیوں کو بچایا۔

6 جب اخِیملک کا بیٹا ابی یاتر داؤُد کے پاس قعیلہ کو بھاگا تو اُس کے ہاتھ میں ایک افُود تھا جِسے وہ ساتھ لے گیا تھا۔

7 اور ساؤُل کو خبر ہُوئی کہ داؤُد قعیلہ میں آیا ہے سو ساؤُل کہنے لگا کہ خُدا نے اُسے میرے ہاتھ میں کر دِیا کیونکہ وہ جو اَیسے شہر میں گُھسا ہے جِس میں پھاٹک اور اڑبنگے ہیں تو قَید ہو گیا ہے۔

8 اور ساؤُل نے جنگ کے لِئے اپنے سارے لشکر کو بُلا لِیا تاکہ قعیلہ میں جا کر داؤُد اور اُس کے لوگوں کو گھیر لے۔

9 اور داؤُد کو معلُوم ہو گیا کہ ساؤُل اُس کے خِلاف بدی کی تدبِیریں کر رہا ہے ۔ سو اُس نے ابی یاتر کاہِن سے کہا کہ افُود یہاں لے آ۔

10 اور داؤُد نے کہا اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا تیرے بندہ نے یہ قطعی سُنا ہے کہ ساؤُل قعیلہ کو آنا چاہتا ہے تاکہ میرے سبب سے شہر کو غارت کر دے۔

11 سو کیا قعیلہ کے لوگ مُجھ کو اُس کے حوالہ کر دیں گے؟ کیا ساؤُل جَیسا تیرے بندہ نے سُنا ہے آئے گا؟ اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اپنے بندہ کو بتا دے۔

خُداوند نے کہا وہ آئے گا۔

12 تب داؤُد نے کہا کہ کیا قعیلہ کے لوگ مُجھے اور میرے لوگوں کو ساؤُل کے حوالہ کر دیں گے؟

خُداوند نے کہا وہ تُجھے حوالہ کر دیں گے۔

13 تب داؤُد اور اُس کے لوگ جو قرِیباً چھ سَو تھے اُٹھ کر قعیلہ سے نِکل گئے اور جہاں کہِیں جا سکے چل دِئے اور ساؤُل کو خبر مِلی کہ داؤُد قعیلہ سے نِکل گیا ۔ پس وہ جانے سے باز رہا۔

داؤُد کو ہستانی مُلک میں

14 اور داؤُد نے بیابان کے قلعوں میں سکُونت کی اور دشتِ زِیف کے کوہِستانی مُلک میں رہا اور ساؤُل ہر روز اُس کی تلاش میں رہا پر خُدا نے اُس کو اُس کے ہاتھ میں حوالہ نہ کِیا۔

15 اور داؤُد نے دیکھا کہ ساؤُل اُس کی جان لینے کو نِکلا ہے ۔

اُس وقت داؤُد دشتِ زِیف کے بَن میں تھا۔

16 اور ساؤُل کا بیٹا یُونتن اُٹھ کر داؤُد کے پاس بَن میں گیا اور خُدا میں اُس کا ہاتھ مضبُوط کِیا۔

17 اُس نے اُس سے کہا تُو مت ڈر کیونکہ تُو میرے باپ ساؤُل کے ہاتھ میں نہیں پڑے گا اور تُو اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو گا اور مَیں تُجھ سے دُوسرے درجہ پر ہُوں گا ۔ یہ میرے باپ ساؤُل کو بھی معلُوم ہے۔

18 اور اُن دونوں نے خُداوند کے آگے عہد و پَیمان کِیا اور داؤُد بَن میں ٹھہرا رہا اور یُونتن اپنے گھر کو گیا۔

19 تب زِیف کے لوگ جِبعہ میں ساؤُل کے پاس جا کر کہنے لگے کیا داؤُد ہمارے درمِیان کوہِ حکِیلہ کے بَن کے قلعوں میں دشت کے جنُوب کی طرف چُھپانہیں ہے؟۔

20 سو اب اَے بادشاہ تیرے دِل کو جو بڑی آرزُو آنے کی ہے اُس کے مُطابِق آ اور اُس کو بادشاہ کے ہاتھ میں حوالہ کرنا ہمارا ذِمّہ رہا۔

21 تب ساؤُل نے کہا خُداوند کی طرف سے تُم مُبارک ہو کیونکہ تُم نے مُجھ پر رحم کِیا۔

22 سو اب ذرا جا کر سب کُچھ اَور پکّا کر لو اور اُس کی جگہ کو دیکھ کر جان لو کہ اُس کا ٹِھکانا کہاں ہے اور کِس نے اُسے وہاں دیکھا ہے کیونکہ مُجھ سے کہا گیا ہے کہ وہ بڑی چالاکی سے کام کرتا ہے۔

23 سو تُم دیکھ بھال کر جہاں جہاں وہ چُھپا کرتا ہے اُن ٹِھکانوں کا پتا لگا کر ضرُور میرے پاس پِھر آؤ اور مَیں تُمہارے ساتھ چلُوں گا اور اگر وہ اِس مُلک میں کہِیں بھی ہو تو مَیں اُسے یہُوداہ کے ہزاروں ہزار میں سے ڈُھونڈ نِکالُوں گا۔

24 سو وہ اُٹھے اور ساؤُل سے پیشتر زِیف کو گئے لیکن داؤُد اور اُس کے لوگ معُو ن کے بیابان میں تھے جو دشت کے جنُوب کی طرف مَیدان میں تھا۔

25 اور ساؤُل اور اُس کے لوگ اُس کی تلاش میں نِکلے اور داؤُد کو خبر پُہنچی ۔ سو وہ چٹان پر سے اُتر آیا اور معُون کے بیابان میں رہنے لگا اور ساؤُل نے یہ سُن کر معُون کے بیابان میں داؤُد کا پِیچھا کِیا۔

26 اور ساؤُل پہاڑ کی اِس طرف اور داؤُد اور اُس کے لوگ پہاڑ کی اُس طرف چل رہے تھے اور داؤُد ساؤُل کے خَوف سے نِکل جانے کی جلدی کر رہا تھا اِس لِئے کہ ساؤُل اور اُس کے لوگوں نے داؤُد کو اور اُس کے لوگوں کو پکڑنے کے لِئے گھیر لِیا تھا۔

27 لیکن ایک قاصِد نے آ کر ساؤُل سے کہا کہ جلدی چل کیونکہ فِلستِیوں نے مُلک پر حملہ کِیا ہے۔

28 سو ساؤُل داؤُد کا پِیچھا چھوڑ کر فِلستِیوں کا مُقابلہ کرنے کو گیا اِس لِئے اُنہوں نے اُس جگہ کا نام سلعِ ہمّخلقو ت رکھّا۔

29 اور داؤُد وہاں سے چلا گیا اور عَین جد ی کے قلعوں میں رہنے لگا۔

۱-سموئیل 24

داؤُد ساؤُل کی جان بخشی کرتا ہے

1 جب ساؤُل فِلستِیوں کا پِیچھا کر کے لَوٹا تو اُسے خبر مِلی کہ داؤُد عَین جدی کے بیابان میں ہے۔

2 سو ساؤُل سب اِسرائیلِیوں میں سے تِین ہزار چِیدہ مَرد لے کر جنگلی بکروں کی چٹانوں پر داؤُد اور اُس کے لوگوں کی تلاش میں چلا۔

3 اور وہ راستہ میں بھیڑسالوں کے پاس پُہنچا جہاں ایک غار تھا اور ساؤُل اُس غار میں فراغت کرنے گُھسا اور داؤُد اپنے لوگوں سمیت اُس غار کے اندرُونی خانوں میں بَیٹھا تھا۔

4 اور داؤُد کے لوگوں نے اُس سے کہا دیکھ یہ وہ دِن ہے جِس کی بابت خُداوند نے تُجھ سے کہا تھا کہ دیکھ مَیں تیرے دُشمن کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا اور جو تیرا جی چاہے سو تُو اُس سے کرنا ۔ سو داؤُد اُٹھ کر ساؤُل کے جُبّہ کا دامن چُپکے سے کاٹ لے گیا۔

5 اور اُس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ داؤُد کا دِل بے چَین ہُؤا اِس لِئے کہ اُس نے ساؤُل کے جُبّہ کا دامن کاٹ لِیا تھا۔

6 اور اُس نے اپنے لوگوں سے کہا کہ خُداوند نہ کرے کہ مَیں اپنے مالِک سے جو خُداوند کا ممسُوح ہے اَیسا کام کرُوں کہ اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤں اِس لِئے کہ وہ خُداوند کا ممسُوح ہے۔

7 سو داؤُد نے اپنے لوگوں کو یہ باتیں کہہ کر روکا اور اُن کو ساؤُل پر حملہ کرنے نہ دِیا

اور ساؤُل اُٹھ کر غار سے نِکلا اور اپنی راہ لی۔

8 اور بعد اُس کے داؤُد بھی اُٹھا اور اُس غار میں سے نِکلا اور ساؤُل کے پِیچھے پُکار کر کہنے لگا اَے میرے مالِک بادشاہ! جب ساؤُل نے پِیچھے پِھر کر دیکھا تو داؤُد نے اَوندھے مُنہ گِر کر سِجدہ کِیا۔

9 اور داؤُد نے ساؤُل سے کہا تُو کیوں اَیسے لوگوں کی باتوں کو سُنتا ہے جو کہتے ہیں کہ داؤُد تیری بدی چاہتا ہے؟۔

10 دیکھ آج کے دِن تُو نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ خُداوند نے غار میں آج ہی تُجھے میرے ہاتھ میں کر دِیا اور بعضوں نے مُجھ سے کہا بھی کہ تُجھے مار ڈالُوں پر میری آنکھوں نے تیرا لِحاظ کِیا اور مَیں نے کہا کہ مَیں اپنے مالِک پر ہاتھ نہیں چلاؤُں گا کیونکہ وہ خُداوند کا ممسُوح ہے۔

11 ما سِوا اِس کے اَے میرے باپ دیکھ ۔ یہ بھی دیکھ کہ تیرے جُبّہ کا دامن میرے ہاتھ میں ہے اور چُونکہ مَیں نے تیرے جُبّہ کا دامن کاٹا اور تُجھے مار نہیں ڈالا سو تُو جان لے اور دیکھ لے کہ میرے ہاتھ میں کِسی طرح کی بدی یا بُرائی نہیں اور مَیں نے تیرا کوئی گُناہ نہیں کِیا گو تُو میری جان لینے کے درپَے ہے۔

12 خُداوند میرے اور تیرے درمِیان اِنصاف کرے اور خُداوند تُجھ سے میرا اِنتِقام لے پر میرا ہاتھ تُجھ پر نہیں اُٹھے گا۔

13 قدِیم لوگوں کی مثل ہے کہ بُروں سے بُرائی ہوتی ہے پر میرا ہاتھ تُجھ پر نہیں اُٹھے گا۔

14 اِسرا ئیل کا بادشاہ کِس کے پِیچھے نِکلا؟ تُو کِس کے پِیچھے پڑا ہے؟ ایک مَرے ہُوئے کُتّے کے پِیچھے ۔ ایک پِسُّو کے پِیچھے۔

15 پس خُداوند ہی مُنصِف ہو اور میرے اور تیرے درمِیان فَیصلہ کرے اور دیکھے اور میرا مُقدّمہ لڑے اور تیرے ہاتھ سے مُجھے چُھڑائے۔

16 اور اَیسا ہُؤا کہ جب داؤُد یہ باتیں ساؤُل سے کہہ چُکا تو ساؤُل نے کہا اَے میرے بیٹے داؤُد کیا یہ تیری آواز ہے؟ اور ساؤُل چِلاّ کر رونے لگا۔

17 اور اُس نے داؤُد سے کہا تُو مُجھ سے زِیادہ صادِق ہے اِس لِئے کہ تُو نے میرے ساتھ بھلائی کی ہے حالانکہ مَیں نے تیرے ساتھ بُرائی کی۔

18 اور تُو نے آج کے دِن ظاہِر کر دِیا کہ تُو نے میرے ساتھ بھلائی کی ہے کیونکہ جب خُداوند نے مُجھے تیرے ہاتھ میں کر دِیا تو تُو نے مُجھے قتل نہ کِیا۔

19 بھلا کیا کوئی اپنے دُشمن کو پا کر اُسے سلامت جانے دیتا ہے؟ سو خُداوند اُس نیکی کے عِوض جو تُو نے مُجھ سے آج کے دِن کی تُجھ کو نیک جزا دے۔

20 اور اب دیکھ مَیں خُوب جانتا ہُوں کہ تُو یقِیناً بادشاہ ہو گا اور اِسرا ئیل کی سلطنت تیرے ہاتھ میں پڑ کر قائِم ہو گی۔

21 سو اب مُجھ سے خُداوند کی قَسم کھا کہ تُو میرے بعد میری نسل کو ہلاک نہیں کرے گا اور میرے باپ کے گھرانے میں سے میرے نام کو مِٹا نہیں ڈالے گا۔

22 سو داؤُد نے ساؤُل سے قَسم کھائی اور ساؤُل گھر کو چلا گیا پر داؤُد اور اُس کے لوگ اُس گڑھ مَیں جا بَیٹھے۔

۱-سموئیل 25

سموئیل کی وفات

1 اور سموئیل مَر گیا اور سب اِسرائیلی جمع ہُوئے اور اُنہوں نے اُس پر نَوحہ کِیا اور اُسے رامہ میں اُسی کے گھر میں دفن کِیا

داؤُد اور ا بِیجیل

اور داؤُد اُٹھ کر دشتِ فارا ن کو چلا گیا۔

2 اور معُون میں ایک شخص رہتا تھا جِس کی مِلکِیّت کرمِل میں تھی۔ یہ شخص بُہت بڑا تھا اور اُس کے پاس تِین ہزار بھیڑیں اور ایک ہزار بکریاں تِھیں اور یہ کرمِل میں اپنی بھیڑوں کے بال کتر رہا تھا۔

3 اِس شخص کا نام نابا ل اور اُس کی بِیوی کا نام ابِیجیل تھا ۔ یہ عَورت بڑی سمجھ دار اور خُوب صُورت تھی پر وہ مَرد بڑا بے ادب اور بدکار تھا اور وہ کالِب کے خاندان سے تھا۔

4 اور داؤُد نے بیابان میں سُنا کہ نابا ل اپنی بھیڑوں کے بال کتر رہا ہے۔

5 سو داؤُد نے دس جوان روانہ کِئے اور اُس نے اُن جوانوں سے کہا کہ تُم کرمِل پر چڑھ کر نابا ل کے پاس جاؤ اور میرا نام لے کر اُسے سلام کہو۔

6 اور اُس خُوش حال آدمی سے یُوں کہو کہ تیری اور تیرے گھر کی اور تیرے مال اسباب کی سلامتی ہو۔

7 مَیں نے اب سُنا ہے کہ تیرے ہاں بال کترنے والے ہیں اور تیرے چرواہے ہمارے ساتھ رہے اور ہم نے اُن کو نُقصان نہیں پُہنچایا اور جب تک وہ کرمِل میں ہمارے ساتھ رہے اُن کی کوئی چِیز کھوئی نہ گئی۔

8 تُو اپنے جوانوں سے پُوچھ اور وہ تُجھے بتائیں گے ۔ پس اِن جوانوں پر تیرے کرم کی نظر ہو اِس لِئے کہ ہم اچھے دِن آئے ہیں ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ جو کُچھ تیرے ہاتھ آئے اپنے خادِموں کو اور اپنے بیٹے داؤُد کو عطا کر۔

9 سو داؤُد کے جوانوں نے جا کر نابا ل سے داؤُد کا نام لے کر یہ باتیں کہِیں اور چُپ ہو رہے۔

10 نابا ل نے داؤُد کے خادِموں کو جواب دِیا کہ داؤُد کَون ہے؟ اور یسّی کا بیٹا کَون ہے؟ اِن دِنوں بُہت سے نَوکر اَیسے ہیں جو اپنے آقا کے پاس سے بھاگ جاتے ہیں۔

11 کیا مَیں اپنی روٹی اور پانی اور ذبِیحے جو مَیں نے اپنے کترنے والوں کے لِئے ذبح کِئے ہیں لے کر اُن لوگوں کو دُوں جِن کو مَیں نہیں جانتا کہ وہ کہاں کے ہیں؟۔

12 سو داؤُد کے جوان اُلٹے پاؤں پِھرے اور لَوٹ گئے اور آ کر یہ سب باتیں اُسے بتائِیں۔

13 تب داؤُد نے اپنے لوگوں سے کہا اپنی اپنی تلوار باندھ لو ۔ سو ہر ایک نے اپنی تلوار باندھی اورداؤُد نے بھی اپنی تلوار حمائِل کی ۔ سو قرِیباً چار سَو جوان داؤُد کے پِیچھے چلے اور دو سَو اسباب کے پاس رہے۔

14 اور جوانوں میں سے ایک نے نابا ل کی بِیوی ابِیجیل سے کہا کہ دیکھ داؤُد نے بیابان سے ہمارے آقا کو مُبارک باد دینے کو قاصِد بھیجے پر وہ اُن پر جُھنجھلایا۔

15 لیکن اِن لوگوں نے ہم سے بڑی نیکی کی اور ہمارا نُقصان نہیں ہُؤا اور مَیدانوں میں جب تک ہم اُن کے ساتھ رہے ہماری کوئی چِیز گُم نہ ہُوئی۔

16 بلکہ جب تک ہم اُن کے ساتھ بھیڑ بکری چراتے رہے وہ رات دِن ہمارے لِئے گویا دِیوار تھے۔

17 سو اب سوچ سمجھ لے کہ تُو کیا کرے گی کیونکہ ہمارے آقا اور اُس کے سب گھرانے کے خِلاف بدی کا منصُوبہ باندھا گیا ہے کیونکہ یہ اَیسا خبِیث آدمی ہے کہ کوئی اِس سے بات نہیں کر سکتا۔

18 تب ابِیجیل نے جلدی کی اور دو سَو روٹِیاں اور مَے کے دو مشکِیزے اور پانچ پکّی پکائی بھیڑیں اور بُھنے ہُوئے اناج کے پانچ پَیمانے اور کِشمِش کے ایک سَو خوشے اور انجِیر کی دو سَو ٹِکیاں ساتھ لِیں اور اُن کو گدھوں پر لاد لِیا۔

19 اور اپنے چاکروں سے کہا تُم مُجھ سے آگے جاؤ دیکھو مَیں تُمہارے پِیچھے پِیچھے آتی ہُوں اور اُس نے اپنے شَوہر نابا ل کو خبر نہ کی۔

20 اور اَیسا ہُؤا کہ جُوں ہی وہ گدھے پر چڑھ کر پہاڑ کی آڑ سے اُتری داؤُد اپنے لوگوں سمیت اُترتے ہُوئے اُس کے سامنے آیا اور وہ اُن کو مِلی۔

21 اور داؤُد نے کہا تھا کہ مَیں نے اِس پاجی کے سب مال کی جو بیابان میں تھا بے فائِدہ اِس طرح نِگہبانی کی کہ اُس کی چِیزوں میں سے کوئی چِیز گُم نہ ہُوئی کیونکہ اُس نے نیکی کے بدلے مُجھ سے بدی کی۔

22 سو اگر مَیں صُبح کی رَوشنی ہونے تک اُس کے لوگوں میں سے ایک لڑکا بھی باقی چھوڑوں تو خُدا داؤُد کے دُشمنوں سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے زِیادہ ہی کرے۔

23 اور ابیجِیل نے جو داؤُد کو دیکھا تو جلدی کی اور گدھے سے اُتری اور داؤُد کے آگے اَوندھی گِری اور زمِین پر سرنگُوں ہو گئی۔

24 اور وہ اُس کے پاؤں پر گِر کر کہنے لگی مُجھ پر اَے میرے مالِک! مُجھی پر یہ گُناہ ہو اور ذرا اپنی لَونڈی کو اِجازت دے کہ تیرے کان میں کُچھ کہے اور تُو اپنی لَونڈی کی عرض سُن۔

25 مَیں تیری مِنّت کرتی ہُوں کہ میرا مالِک اُس خبِیث آدمی نابا ل کا کُچھ خیال نہ کرے کیونکہ جَیسا اُس کا نام ہے وَیسا ہی وہ ہے ۔ اُس کا نام نابا ل ہے اور حماقت اُس کے ساتھ ہے لیکن مَیں نے جو تیری لَونڈی ہُوں اپنے مالِک کے جوانوں کو جِن کو تُو نے بھیجا تھا نہیں دیکھا۔

26 اور اب اَے میرے مالِک! خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان ہی کی سَوگند کہ خُداوند نے جو تُجھے خُونریزی سے اور اپنے ہی ہاتھوں اپنا اِنتِقام لینے سے باز رکھّا ہے اِس لِئے تیرے دُشمن اور میرے مالِک کے بد خواہ نابا ل کی مانِند ٹھہریں۔

27 اب یہ ہدیہ جو تیری لَونڈی اپنے مالِک کے حضُور لائی ہے اُن جوانوں کو جو میرے خُداوند کی پَیروی کرتے ہیں دِیا جائے۔

28 تُو اپنی لَونڈی کا گُناہ مُعاف کر دے کیونکہ خُداوند یقِیناً میرے مالِک کا گھر قائِم رکھّے گا اِس لِئے کہ میرا مالِک خُداوند کی لڑائِیاں لڑتا ہے اور تُجھ میں تمام عُمر بُرائی نہیں پائی جائے گی۔

29 اور گو اِنسان تیرا پِیچھا کرنے اور تیری جان لینے کو اُٹھے تَو بھی میرے مالِک کی جان زِندگی کے بُقچہ میں خُداوند تیرے خُدا کے ساتھ بندھی رہے گی پر تیرے دُشمنوں کی جانیں وہ گویا فلاخن میں رکھ کر پھینک دے گا۔

30 اور جب خُداوند میرے مالِک سے وہ سب نیکِیاں جو اُس نے تیرے حق میں فرمائی ہیں کر چُکے گا اور تُجھ کو اِسرا ئیل کا سردار بنا دے گا۔

31 تو تُجھے اِس کا غم اور میرے مالِک کو یہ دِلی صدمہ نہ ہو گا کہ تُو نے بے سبب خُون بہایا یا میرے مالِک نے اپنا اِنتِقام لِیا اور جب خُداوند میرے مالِک سے بھلائی کرے تو تُو اپنی لَونڈی کو یاد کرنا۔

32 داؤُد نے ابِیجیل سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے تُجھے آج کے دِن مُجھ سے مِلنے کو بھیجا۔

33 اور تیری عقل مندی مُبارک ۔ تُو خُود بھی مُبا رک ہو جِس نے مُجھ کو آج کے دِن خُونریزی اور اپنے ہاتھوں اپنا اِنتِقام لینے سے باز رکھّا۔

34 کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی حیات کی قَسم جِس نے مُجھے تُجھ کو نُقصان پُہنچانے سے روکا کہ اگر تُو جلدی نہ کرتی اور مُجھ سے مِلنے کو نہ آتی تو صُبح کی روشنی تک نابا ل کے لِئے ایک لڑکا بھی نہ رہتا۔

35 اور داؤُد نے اُس کے ہاتھ سے جو کُچھ وہ اُس کے لِئے لائی تھی قبُول کِیا اور اُس سے کہا اپنے گھر سلامت جا ۔ دیکھ مَیں نے تیری بات مانی اور تیرا لِحاظ کِیا۔

36 اور ابِیجیل نابا ل کے پاس آئی اور دیکھا کہ اُس نے اپنے گھر میں شاہانہ ضِیافت کی طرح ضِیافت کر رکھّی ہے اور نابا ل کا دِل اُس کے پہلُو میں مگن ہے اِس لِئے کہ وہ نشہ میں چُور تھا ۔ سو اُس نے اُس سے صُبح کی روشنی تک نہ تھوڑا نہ بُہت کُچھ نہ کہا۔

37 صُبح کو جب نابا ل کا نشہ اُتر گیا تو اُس کی بِیوی نے یہ باتیں اُسے بتائِیں تب اُس کا دِل اُس کے پہلُو میں مُردہ ہو گیا اور وہ پتّھر کی مانِند سُن پڑ گیا۔

38 اور دس دِن کے بعد اَیسا ہُؤا کہ خُداوند نے نابا ل کو مارا اور وہ مَر گیا۔

39 جب داؤُد نے سُنا کہ نابا ل مَر گیا تو وہ کہنے لگا کہ خُداوند مُبارک ہو جو نابا ل سے میری رُسوائی کا مُقدّمہ لڑا اور اپنے بندہ کو بدی سے باز رکھّا اور خُداوند نے نابا ل کی شرارت کو اُسی کے سر پر لادا

اور داؤُد نے ابِیجیل کے بارہ میں پَیغام بھیجا تاکہ اُس سے بیاہ کرے۔

40 اور جب داؤُد کے خادِم کرمِل میں ابِیجیل کے پاس آئے تو اُنہوں نے اُس سے کہا کہ داؤُد نے ہم کو تیرے پاس بھیجا ہے تاکہ ہم تُجھے اُس سے بیاہنے کو لے جائیں۔

41 سو وہ اُٹھی اور زمِین پر اَوندھے مُنہ گِری اور کہنے لگی کہ دیکھ تیری لَونڈی تو نَوکر ہے تاکہ اپنے مالِک کے خادِموں کے پاؤں دھوئے۔

42 اور ابِیجیل نے جلدی کی اور اُٹھ کر گدھے پر سوار ہُوئی اور اپنی پانچ لَونڈِیاں جو اُس کے جلَو میں تِھیں ساتھ لے لِیں اور وہ داؤُد کے قاصِدوں کے پِیچھے پِیچھے گئی اور اُس کی بِیوی بنی۔

43 اور داؤُد نے یزرعیل کی اخِینو عم کو بھی بیاہ لِیا سو وہ دونوں اُس کی بِیویاں بنِیں۔

44 اور ساؤُل نے اپنی بیٹی مِیکل کو جو داؤُد کو بِیوی تھی لَیس کے بیٹے جلّیمی فِلطی کو دے دِیا تھا۔

۱-سموئیل 26

داؤُد دوبارہ ساؤُل کی جان بخشی کرتاہے

1 اور زِیفی جِبعہ میں ساؤُل کے پاس جا کر کہنے لگے کیا داؤُد حکِیلہ کے پہاڑ میں جو دشت کے سامنے ہے چُھپاہُؤا نہیں؟۔

2 تب ساؤُل اُٹھا اور تِین ہزار چُنے ہُوئے اِسرائیلی جوان اپنے ساتھ لے کر دشتِ زِیف کو گیا تاکہ اُس دشت میں داؤُد کو تلاش کرے۔

3 اور ساؤُل حکِیلہ کے پہاڑ میں جو دشت کے سامنے ہے راستہ کے کنارہ خَیمہ زن ہُؤا پر داؤُد دشت میں رہا اور اُس نے دیکھا کہ ساؤُل اُس کے پِیچھے دشت میں آیا ہے۔

4 پس داؤُد نے جاسُوس بھیج کر معلُوم کر لِیا کہ ساؤُل فی الحقِیقت آیا ہے۔

5 تب داؤُد اُٹھ کر ساؤُل کی خَیمہ گاہ میں آیا اور وہ جگہ دیکھی جہاں ساؤُل اور نیر کا بیٹا ابنیر بھی جو اُس کے لشکر کا سردار تھا آرام کر رہے تھے اور ساؤُل گاڑیوں کی جگہ کے بِیچ سوتا تھا اور لوگ اُس کے گِردا گِرد ڈیرے ڈالے ہُوئے تھے۔

6 تب داؤُد نے حِتّی اخِیملک اور ضرُو یاہ کے بیٹے ابِیشے سے جو یوآ ب کا بھائی تھا کہا کَون میرے ساتھ ساؤُل کے پاس خَیمہ گاہ میں چلے گا؟

ابِیشے نے کہا مَیں تیرے ساتھ چلُوں گا۔

7 سو داؤُد اور ابِیشے رات کو لشکر میں گُھسے اوردیکھا کہ ساؤُل گاڑیوں کی جگہ کے بِیچ میں پڑا سو رہا ہے اور اُس کا نیزہ اُس کے سرہانے زمِین میں گڑا ہُؤا ہے اور ابنیر اور لشکر کے لوگ اُس کے گِرد پڑے ہیں۔

8 تب ابِیشے نے داؤُد سے کہا خُدا نے آج کے دِن تیرے دُشمن کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے سو اب تُو ذرا مُجھ کو اِجازت دے کہ نیزہ کے ایک ہی وار میں اُسے زمِین سے پَیوند کر دُوں اور مَیں اُس پر دُوسرا وار کرنے کا بھی نہیں۔

9 داؤُد نے ابِیشے سے کہا اُسے قتل نہ کر کیونکہ کَون ہے جو خُداوند کے ممسُوح پر ہاتھ اُٹھائے اور بے گُناہ ٹھہرے؟۔

10 اور داؤُد نے یہ بھی کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم خُداوند آپ اُس کو مارے گا یا اُس کی مَوت کا دِن آئے گا یا وہ جنگ میں جا کر مَر جائے گا۔

11 لیکن خُداوند نہ کرے کہ مَیں خُداوند کے ممسُوح پر ہاتھ چلاؤُں پر ذرا اُس کے سرہانے سے یہ نیزہ اور پانی کی صُراحی اُٹھا لے ۔ پِھر ہم چلے چلیں۔

12 سو داؤُد نے نیزہ اور پانی کی صُراحی ساؤُل کے سرہانے سے اُٹھا لی اور وہ چل دِئے اور نہ کِسی آدمی نے یہ دیکھا اور نہ کِسی کو خبر ہُوئی اور نہ کوئی جاگا کیونکہ وہ سب کے سب سوتے تھے اِس لِئے کہ خُداوند کی طرف سے اُن پر گہری نِیند آئی ہُوئی تھی۔

13 پِھر داؤُد دُوسری طرف جا کر اُس پہاڑ کی چوٹی پر دُور کھڑا رہا اور اُن کے درمِیان ایک بڑا فاصِلہ تھا۔

14 اور داؤُد نے اُن لوگوں کو اور نیر کے بیٹے ابنیر کو پُکار کر کہا کہ اَے ابنیر تو جواب نہیں دیتا؟

ابنیر نے جواب دِیا تُو کَون ہے جو بادشاہ کو پُکارتا ہے؟۔

15 داؤُد نے ابنیر سے کہا کیا تُو بڑا بہادر نہیں اور کَون بنی اِسرائیل میں تیرا نظِیر ہے؟ پس کِس لِئے تُو نے اپنے مالِک بادشاہ کی نِگہبانی نہ کی؟ کیونکہ ایک شخص تیرے مالِک بادشاہ کو قتل کرنے گُھسا تھا۔

16 پس یہ کام تُو نے کُچھ اچّھا نہ کِیا ۔ خُداوند کی حیات کی قَسم تُم واجِبُ القتل ہو کیونکہ تُم نے اپنے مالِک کی جو خُداوند کا ممسُوح ہے نِگہبانی نہ کی ۔ اب ذرا دیکھ کہ بادشاہ کا بھالا اور پانی کی صُراحی جو اُس کے سرہانے تھی کہاں ہیں۔

17 تب ساؤُل نے داؤُد کی آواز پہچانی اور کہا اَے میرے بیٹے داؤُد کیا یہ تیری آواز ہے؟

داؤُد نے کہا اَے میرے مالِک بادشاہ! یہ میری ہی آواز ہے۔

18 اور اُس نے کہا میرا مالِک کیوں اپنے خادِم کے پِیچھے پڑا ہے؟ مَیں نے کیا کِیا ہے اور مُجھ میں کیا بدی ہے؟۔

19 سو اب ذرا میرا مالِک بادشاہ اپنے بندہ کی باتیں سُنے اگر خُداوند نے تُجھ کو میرے خِلاف اُبھارا ہو تو وہ کوئی ہدیہ منظُور کرے اور اگر یہ آدمِیوں کا کام ہو تو وہ خُداوند کے آگے ملعُون ہوں کیونکہ اُنہوں نے آج کے دِن مُجھ کو خارِج کِیا ہے کہ مَیں خُداوند کی دی ہُوئی مِیراث میں شامِل نہ رہُوں اور مُجھ سے کہتے ہیں جا اَور دیوتاؤں کی عِبادت کر۔

20 سو اب خُداوند کی حضُوری سے الگ میرا خُون زمِین پر نہ بہے کیونکہ بنی اِسرائیل کا بادشاہ ایک پِسُّو ڈُھونڈنے کو اِس طرح نِکلا ہے جَیسے کوئی پہاڑوں پر تِیتر کا شِکار کرتا ہو۔

21 تب ساؤُل نے کہا کہ مَیں نے خطا کی ۔ اَے میرے بیٹے داؤُد لَوٹ آکیونکہ مَیں پِھر تُجھے نُقصان نہیں پُہنچاؤُں گا اِس لِئے کہ میری جان آج کے دِن تیری نِگاہ میں قِیمتی ٹھہری ۔ دیکھ مَیں نے حماقت کی اور نِہایت بڑی بُھول مُجھ سے ہُوئی۔

22 داؤُد نے جواب دِیا اَے بادشاہ! اِس بھالا کو دیکھ! سو جوانوں میں سے کوئی آ کر اِسے لے جائے۔

23 اور خُداوند ہر شخص کو اُس کی صداقت اور دِیانت داری کے مُوافِق جزا دے گا کیونکہ خُداوند نے آج تُجھے میرے ہاتھ میں کر دِیا تھا پر مَیں نے نہ چاہا کہ خُداوند کے ممسُوح پر ہاتھ اُٹھاؤُں۔

24 اور دیکھ جِس طرح تیری زِندگی آج میری نظر میں گِران قدر ٹھہری اِسی طرح میری زِندگی خُداوند کی نِگاہ میں گِران قدر ہو اور وہ مُجھے سب تکلِیفوں سے رہائی بخشے۔

25 تب ساؤُل نے داؤُد سے کہا اَے میرے بیٹے داؤُد تُو مُبارک ہو! تُو بڑے بڑے کام کرے گا اور ضرُور فتح مند ہو گا ۔

سو داؤُد اپنی راہ چلا گیا اور ساؤُل اپنے مکان کو لَوٹا۔

۱-سموئیل 27

داؤُد فلِسیتوں کے درمیان

1 اور داؤُد نے اپنے دِل میں کہا کہ اب مَیں کِسی نہ کِسی دِن ساؤُل کے ہاتھ سے ہلاک ہُوں گا ۔ پس میرے لِئے اِس سے بِہتر اَور کُچھ نہیں کہ مَیں فِلستِیوں کی سرزمِین کو بھاگ جاؤں اور ساؤُل مُجھ سے نااُمّید ہو کر بنی اِسرائیل کی سرحدّوں میں پِھر مُجھے نہیں ڈُھونڈے گا ۔ یُوں مَیں اُس کے ہاتھ سے بچ جاؤں گا۔

2 سو داؤُد اُٹھا اور اپنے ساتھ کے چھ سَو جوانوں کو لے کر جات کے بادشاہ معُو ک کے بیٹے اکِیس کے پاس گیا۔

3 اور داؤُد اور اُس کے لوگ جات میں اکِیس کے ساتھ اپنے اپنے خاندان سمیت رہنے لگے اور داؤُد کے ساتھ بھی اُس کی دونوں بِیویاں یعنی یزرعیلی اخِینو عم اور نابا ل کی بِیوی کرمِلی ابِیجیل تِھیں۔

4 اور ساؤُل کو خبر مِلی کہداؤُد جات کو بھاگ گیا ۔ تب اُس نے پِھر کبھی اُس کی تلاش نہ کی۔

5 اور داؤُد نے اکِیس سے کہا کہ اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو مُجھے اِس مُلک کے شہروں میں کہِیں جگہ دِلا دے تاکہ مَیں وہاں بسُوں ۔ تیرا خادِم تیرے ساتھ دارُالسّلطنت میں کیوں رہے؟۔

6 سو اکِیس نے اُس دِن صِقلاج اُسے دِیا ۔ اِس لِئے صِقلاج آج کے دِن تک یہُوداہ کے بادشاہوں کا ہے۔

7 اور داؤُد فِلستِیوں کی سرزمِین میں کُل ایک برس اور چار مہِینے تک رہا۔

8 اور داؤُد اور اُس کے لوگوں نے جا کر جسُوریوں اور جزریوں اور عمالیقِیوں پر حملہ کِیا کیونکہ وہ شور کی راہ سے مِصر کی حد تک اُس سرزمِین کے قدِیم باشِندے تھے۔

9 اور داؤُد نے اُس سرزمِین کو تباہ کر ڈالا اور عَورت مَرد کِسی کو جِیتا نہ چھوڑا اور اُن کی بھیڑ بکریاں اور بَیل اور گدھے اور اُونٹ اور کپڑے لے کر لَوٹا اور اکِیس کے پاس گیا۔

10 اکِیس نے پُوچھا کہ آج تُم نے کِدھر لُوٹ مار کی؟ داؤُد نے کہا یہُوداہ کے جنُوب اور یرحمییلیوں کے جنُوب اور قینِیوں کے جنُوب میں۔

11 اور داؤُد اُن میں سے ایک مَرد یا عَورت کو بھی جِیتا بچا کر جات میں نہیں لاتا تھا اور کہتا تھا کہ کہِیں وہ ہماری قلعی نہ کھول دیں اور کہہ دیں کہداؤُد نے اَیسا اَیسا کِیا اور جب سے وہ فِلستِیوں کی مملکت میں بسا ہے تب سے اُس کا یِہی طرِیقہ رہا ہے۔

12 اور اکِیس نے داؤُد کا یقِین کر کے کہا کہ اُس نے اپنی قَوم اِسرا ئیل کو اپنی طرف سے کمال نفرت دِلا دی ہے سو اب ہمیشہ یہ میرا خادِم رہے گا۔

۱-سموئیل 28

1 اور اُن ہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ فِلستِیوں نے اپنی فَوجیں جنگ کے لِئے جمع کِیں تاکہ اِسرا ئیل سے لڑیں اور اکِیس نے داؤُد سے کہا تُو یقِین جان کہ تُجھے اور تیرے لوگوں کو لشکر میں ہو کر میرے ساتھ جانا ہو گا۔

2 اور داؤُد نے اکِیس سے کہا پِھر جو کُچھ تیرا خادِم کرے گا وہ تُجھے معلُوم بھی ہو جائے گا ۔

اکِیس نے داؤُد سے کہا پِھر تو سدا کے لِئے تُجھ کو مَیں اپنے سر کا نِگہبان ٹھہراؤُں گا۔

ساؤُل ایک جادُوگرنی (جِنّات کی آشنا)سے صلاح لیتاہے

3 اور سموئیل مَر چُکا تھا اور سب اِسرائیلِیوں نے اُس پر نَوحہ کر کے اُسے اُس کے شہر رامہ میں دفن کِیا تھا اور ساؤُل نے جِنّات کے آشناؤں اور افسُون گروں کو مُلک سے خارِج کر دِیا تھا۔

4 اور فِلستی جمع ہُوئے اور آ کر شُونِیم میں ڈیرے ڈالے اور ساؤُل نے بھی سب اِسرائیلِیوں کو جمع کِیا اور وہ جِلبو عہ میں خَیمہ زن ہُوئے۔

5 اور جب ساؤُل نے فِلستِیوں کا لشکر دیکھا تو ہِراسان ہُؤا اور اُس کا دِل بُہت کانپنے لگا۔

6 اور جب ساؤُل نے خُداوند سے سوال کِیا تو خُداوند نے اُسے نہ تو خوابوں اور نہ اُوریم اور نہ نبِیوں کے وسِیلہ سے کوئی جواب دِیا۔

7 تب ساؤُل نے اپنے مُلازِموں سے کہا کوئی اَیسی عَورت میرے لِئے تلاش کرو جِس کا آشنا جِنّ ہو تاکہ مَیں اُس کے پاس جا کر اُس سے پُوچُھوں ۔

اُس کے مُلازِموں نے اُس سے کہا دیکھ عَین دور میں ایک عَورت ہے جِس کا آشنا جِنّ ہے۔

8 سو ساؤُل نے اپنا بھیس بدل کر دُوسری پوشاک پہنی اور دو آدمِیوں کو ساتھ لے کر چلا اور وہ رات کو اُس عَورت کے پاس آئے اور اُس نے کہا ذرا میری خاطِر جِنّ کے ذرِیعہ سے میرا فال کھول اور جِس کا نام مَیں تُجھے بتاؤُں اُسے اُوپر بُلا دے۔

9 تب اُس عَورت نے اُس سے کہا دیکھ تُو جانتا ہے کہ ساؤُل نے کیا کِیا کہ اُس نے جِنّات کے آشناؤں اور افسُون گروں کو مُلک سے کاٹ ڈالا ہے ۔ پس تُو کیوں میری جان کے لِئے پھندا لگاتا ہے تاکہ مُجھے مَروا ڈالے؟۔

10 تب ساؤُل نے خُداوند کی قَسم کھا کر کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم اِس بات کے لِئے تُجھے کوئی سزا نہیں دی جائے گی۔

11 تب اُس عَورت نے کہا مَیں کِس کو تیرے لِئے اُوپر بُلا دُوں؟

اُس نے کہا سموئیل کو میرے لِئے بُلا دے۔

12 جب اُس عَورت نے سموئیل کو دیکھا تو بُلند آواز سے چِلاّئی اور اُس عَورت نے ساؤُل سے کہا تُو نے مُجھ سے کیوں دغا کی کیونکہ تُو تو ساؤُل ہے؟۔

13 تب بادشاہ نے اُس سے کہا ہِراسان مت ہو ۔ تُجھے کیا دِکھائی دیتا ہے؟

اُس نے ساؤُل سے کہا مُجھے ایک دیوتا زمِین سے اُوپر آتے دِکھائی دیتا ہے۔

14 تب اُس نے اُس سے کہا اُس کی شکل کَیسی ہے؟

اُس نے کہا ایک بُڈّھا اُوپر کو آ رہا ہے اور جُبّہ پہنے ہے ۔

تب ساؤُل جان گیا کہ وہ سموئیل ہے اور اُس نے مُنہ کے بل گِر کر زمِین پر سِجدہ کِیا۔

15 سموئیل نے ساؤُل سے کہا تُو نے کیوں مُجھے بے چَین کِیا کہ مُجھے اُوپر بُلوایا؟

ساؤُل نے جواب دِیا مَیں سخت پریشان ہُوں کیونکہ فِلستی مُجھ سے لڑتے ہیں اور خُدا مُجھ سے الگ ہو گیا ہے اور نہ تو نبِیوں اور نہ خوابوں کے وسِیلہ سے مُجھے جواب دیتا ہے اِس لِئے مَیں نے تُجھے بُلایا تاکہ تُو مُجھے بتائے کہ مَیں کیا کرُوں۔

16 سموئیل نے کہا پس تُو مُجھ سے کِس لِئے پُوچھتا ہے جِس حال کہ خُداوند تُجھ سے الگ ہو گیا اور تیرا دُشمن بنا ہے؟۔

17 اور خُداوند نے جَیسا میری معرفت کہا تھا وَیسا ہی کِیا ہے ۔ خُداوند نے تیرے ہاتھ سے سلطنت چاک کر لی اور تیرے پڑوسی داؤُد کو عِنایت کی ہے۔

18 اِس لِئے کہ تُو نے خُداوند کی بات نہیں مانی اور عمالِیقِیوں سے اُس کے قہرِ شدِید کے مُوافِق پیش نہیں آیا اِسی سبب سے خُداوند نے آج کے دِن تُجھ سے یہ برتاؤ کِیا۔

19 ماسِوا اِس کے خُداوند تیرے ساتھ اِسرائیلِیوں کو بھی فِلستِیوں کے ہاتھ میں کر دے گا اور کل تُو اور تیرے بیٹے میرے ساتھ ہو گے اور خُداوند اِسرائیلی لشکر کو بھی فِلستِیوں کے ہاتھ میں کر دے گا۔

20 تب ساؤُل فَوراً زمِین پر لمبا ہو کر گِرا اور سموئیل کی باتوں کے سبب سے نِہایت ڈر گیا اور اُس میں کُچھ قُوّت باقی نہ رہی کیونکہ اُس نے اُس سارے دِن اور ساری رات روٹی نہیں کھائی تھی۔

21 تب وہ عَورت ساؤُل کے پاس آئی اور دیکھا کہ وہ نِہایت پریشان ہے ۔ سو اُس نے اُس سے کہا دیکھ تیری لَونڈی نے تیری بات مانی اور مَیں نے اپنی جان اپنی ہتھیلی پر رکھّی اور جو باتیں تُو نے مُجھ سے کہِیں مَیں نے اُن کو مانا ہے۔

22 سو اب مَیں تیری مِنّت کرتی ہُوں کہ تُو اپنی لَونڈی کی بات سُن اور مُجھے اِجازت دے کہ روٹی کا ٹُکڑا تیرے آگے رکھّوں ۔ تُو کھا تاکہ جب تُو اپنی راہ لے تو تُجھے طاقت مِلے۔

23 پر اُس نے اِنکار کِیا اور کہا کہ مَیں نہیں کھاؤُں گا لیکن اُس کے مُلازِم اُس عَورت کے ساتھ مِل کر اُس سے بجِد ہُوئے ۔ تب اُس نے اُن کا کہا مانا اور زمِین پر سے اُٹھ کر پلنگ پر بَیٹھ گیا۔

24 اُس عَورت کے گھر میں ایک موٹا بچھڑا تھا ۔ سو اُس نے جلدی کی اور اُسے ذبح کِیا اور آٹا لے کر گُوندھا اور بے خمِیری روٹِیاں پکائِیں۔

25 اور اُن کو ساؤُل اور اُس کے مُلازِموں کے آگے لائی اور اُنہوں نے کھایا ۔ تب وہ اُٹھے اور اُسی رات چلے گئے۔