۱-سموئیل 9

ساؤُل کی سموئیل سے مُلاقات

1 اور بِنیمِین کے قبِیلہ کا ایک شخص تھاجِس کا نام قِیس بِن ابی ایل بِن صرور بِن بکور ت بِن افِیخ تھا ۔ وہ ایک بِنیمِینی کا بیٹا اور زبردست سُورما تھا۔

2 اُس کا ایک جوان اور خُوب صُورت بیٹا تھا جِس کا نام ساؤُل تھا اور بنی اِسرائیل کے درمِیان اُس سے خُوب صُورت کوئی شخص نہ تھا ۔ وہ اَیسا قدآور تھا کہ لوگ اُس کے کندھے تک آتے تھے۔

3 اور ساؤُل کے باپ قِیس کے گدھے کھو گئے ۔ سو قِیس نے اپنے بیٹے ساؤُل سے کہا کہ نَوکروں میں سے ایک کو اپنے ساتھ لے اور اُٹھ کر گدھوں کو ڈُھونڈ لا۔

4 سو وہ افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک اور سلِیسہ کی سرزمِین سے ہو کر گُذرا پر وہ اُن کو نہ مِلے ۔ تب وہ سعلِیم کی سرزمِین میں گئے اور وہ وہاں بھی نہ تھے ۔ پِھر وہ بِنیمِینِیوں کے مُلک میں آئے پر اُن کو وہاں بھی نہ پایا۔

5 جب وہ صُوف کے مُلک میں پُہنچے تو ساؤُل اپنے نَوکر سے جو اُس کے ساتھ تھا کہنے لگا آ ہم لَوٹ جائیں تا نہ ہو کہ میرا باپ گدھوں کی فِکر چھوڑ کر ہماری فِکر کرنے لگے۔

6 اُس نے اُس سے کہا دیکھ اِس شہر میں ایک مَردِ خُدا ہے جِس کی بڑی عِزّت ہوتی ہے ۔ جو کُچھ وہ کہتا ہے وہ سب ضرُور ہی پُورا ہوتا ہے ۔ سو ہم اُدھر چلیں شاید وہ ہم کو بتا دے کہ ہم کِدھر جائیں۔

7 ساؤُل نے اپنے نَوکر سے کہا لیکن دیکھ اگر ہم وہاں چلیں تو اُس شخص کے لِئے کیا لیتے جائیں؟ روٹیاں تو ہمارے توشہ دان کی ہو چُکِیں اور کوئی چِیز ہمارے پاس ہے نہیں جِسے ہم اُس مَردِ خُدا کی نذر کریں ۔ ہمارے پاس ہے کیا؟۔

8 نَوکر نے ساؤُل کو جواب دِیا دیکھ پاؤ مِثقال چاندی میرے پاس ہے ۔ اُسی کو مَیں اُس مَردِ خُدا کو دُوں گا تاکہ وہ ہم کو راستہ بتا دے۔

9 (اگلے زمانہ میں اِسرائیلِیوں میں جب کوئی شخص خُدا سے مشورَہ کرنے جاتا تو یہ کہتا تھا کہ آؤ ہم غَیب بِین کے پاس چلیں کیونکہ جِس کو اب نبی کہتے ہیں اُس کو پہلے غَیب بِین کہتے تھے)۔

10 تب ساؤُل نے اپنے نَوکر سے کہا تُو نے کیا خُوب کہا ۔ آہم چلیں ۔ سو وہ اُس شہر کو جہاں وہ مَردِ خُدا تھا چلے۔

11 اور اُس شہر کی طرف ٹِیلے پر چڑھتے ہُوئے اُن کو کئی جوان لڑکِیاں مِلِیں جو پانی بھرنے جاتی تِھیں ۔ اُنہوں نے اُن سے پُوچھا کیا غَیب بِین یہاں ہے؟۔

12 اُنہوں نے اُن کو جواب دِیا ہاں ہے ۔ دیکھو وہ تُمہارے سامنے ہی ہے سو جلدی کرو کیونکہ وہ آج ہی شہر میں آیا ہے ۔ اِس لِئے کہ آج کے دِن اُونچے مقام میں لوگوں کی طرف سے قُربانی ہوتی ہے۔

13 جُوں ہی تُم شہر میں داخِل ہو گے وہ تُم کو پیشتر اُس سے کہ وہ اُونچے مقام میں کھانا کھانے جائے مِلے گا کیونکہ جب تک وہ نہ پُہنچے لوگ کھانا نہیں کھائیں گے اِس لِئے کہ وہ قُربانی کو برکت دیتا ہے ۔ اُس کے بعد مِہمان کھاتے ہیں ۔ سو اب تُم چڑھ جاؤ کیونکہ اِس وقت وہ تُم کو مِل جائے گا۔

14 سو وہ شہر کو چلے اور شہر میں داخِل ہوتے ہی دیکھا کہ سموئیل اُن کے سامنے آ رہا ہے تاکہ وہ اُونچے مقام کو جائے۔

15 اور خُداوند نے ساؤُل کے آنے سے ایک دِن پیشتر سموئیل پر ظاہِر کر دِیا تھا کہ۔

16 کل اِسی وقت مَیں ایک شخص کو بِنیمِین کے مُلک سے تیرے پاس بھیجُوں گا ۔ تُو اُسے مَسح کرنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا ہو اور وہ میرے لوگوں کو فِلستِیوں کے ہاتھ سے بچائے گا کیونکہ مَیں نے اپنے لوگوں پر نظر کی ہے ۔ اِس لِئے کہ اُن کی فریاد میرے پاس پُہنچی ہے۔

17 سو جب سموئیل ساؤُل سے دو چار ہُؤا تو خُداوند نے اُس سے کہا دیکھ یِہی وہ شخص ہے جِس کا ذِکر مَیں نے تُجھ سے کِیا تھا ۔ یِہی میرے لوگوں پر حُکومت کرے گا۔

18 پِھر ساؤُل نے پھاٹک پر سموئیل کے نزدِیک جا کر اُس سے کہا کہ مُجھ کو ذرا بتا دے کہ غَیب بِین کا گھر کہاں ہے؟۔

19 سموئیل نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ وہ غَیب بِین مَیں ہی ہُوں۔ میرے آگے آگے اُونچے مقام کو جا کیونکہ تُم آج کے دِن میرے ساتھ کھانا کھاؤ گے اور صُبح کو مَیں تُجھے رُخصت کرُوں گا اور جو کُچھ تیرے دِل میں ہے سب تُجھے بتا دُوں گا۔

20 اور تیرے گدھے جِن کو کھوئے ہُوئے تِین دِن ہُوئے اُن کا خیال مت کر کیونکہ وہ مِل گئے اور اِسرائیلِیوں میں جو کُچھ مرغُوبِ خاطِر ہے وہ کِس کے لِئے ہے؟ کیا وہ تیرے اور تیرے باپ کے سارے گھرانے کے لِئے نہیں؟۔

21 ساؤُل نے جواب دِیا کیا مَیں بِنیمِینی یعنی اِسرا ئیل کے سب سے چھوٹے قبِیلہ کا نہیں؟ اور کیا میرا گھرانا بِنیمِین کے قبِیلہ کے سب گھرانوں میں سب سے چھوٹا نہیں؟ سو تُو مُجھ سے اَیسی باتیں کیوں کہتا ہے؟۔

22 اور سموئیل ساؤُل اور اُس کے نَوکر کو مِہمان خانہ میں لایا اور اُن کو مِہمانوں کے درمِیان جو کوئی تِیس آدمی تھے صدر جگہ میں بِٹھایا۔

23 اور سمو ئیل نے باورچی سے کہا کہ وہ ٹُکڑا جو مَیں نے تُجھے دِیا جِس کے بارہ میں تُجھ سے کہا تھا کہ اِسے اپنے پاس رکھ چھوڑنا لے آ۔

24 باورچی نے وہ ران مع اُس کے جو اُس پر تھا اُٹھا کر ساؤُل کے سامنے رکھ دی ۔ تب سموئیل نے کہا یہ دیکھ جو رکھ لِیا گیا تھا اُسے اپنے سامنے رکھ کر کھا لے کیونکہ وہ اِسی مُعیّن وقت کے لِئے تیرے واسطے رکھّی رہی کیونکہ مَیں نے کہا کہ مَیں نے اِن لوگوں کی دعوت کی ہے ۔

سو ساؤُل نے اُس دِن سموئیل کے ساتھ کھانا کھایا۔

25 اور جب وہ اُونچے مقام سے اُتر کر شہر میں آئے تو اُس نے ساؤُل سے گھر کی چھت پر باتیں کِیں۔

26 اور وہ سویرے اُٹھے اور اَیسا ہُؤا کہ جب دِن چڑھنے لگا

سموئیل ساؤُل کو بادشاہ ہونے کے لِئے مَسح کرتا ہے

تو سموئیل نے ساؤُل کو پِھر گھر کی چھت پر بُلا کر اُس سے کہا اُٹھ کہ مَیں تُجھے رُخصت کرُوں ۔ سو ساؤُل اُٹھا اور وہ اور سموئیل دونوں باہِر نِکل گئے۔

27 اور شہر کے سِرے کے اُتار پر چلتے چلتے سموئیل نے ساؤُل سے کہا کہ اپنے نَوکر کو حُکم کر کہ وہ ہم سے آگے بڑھے (سو وہ آگے بڑھ گیا) پر تُو ابھی ٹھہرا رہ تاکہ مَیں تُجھے خُدا کی بات سُناؤُں۔

۱-سموئیل 10

1 پِھر سموئیل نے تیل کی کُپّی لی اور اُس کے سر پر اُنڈیلی اور اُسے چُوما اور کہا کہ کیا یِہی بات نہیں کہ خُداوند نے تُجھے مَسح کِیا تاکہ تُو اُس کی مِیراث کا پیشوا ہو؟۔

2 جب تُو آج میرے پاس سے چلا جائے گا تو ضلضح میں جو بِنیمِین کی سرحد میں ہے راخِل کی گور کے پاس دو شخص تُجھے مِلیں گے اور وہ تُجھ سے کہیں گے کہ وہ گدھے جِن کو تُو ڈُھونڈنے گیا تھا مِل گئے اور دیکھ اب تیرا باپ گدھوں کی طرف سے بے فِکر ہو کر تُمہارے لِئے فِکر مند ہے اور کہتا ہے کہ مَیں اپنے بیٹے کے لِئے کیا کرُوں؟۔

3 پِھر وہاں سے آگے بڑھ کر جب تُو تبُور کے بلُوط کے پاس پُہنچے گا تو وہاں تِین شخص جو بَیت ایل کو خُدا کے پاس جاتے ہوں گے تُجھے مِلیں گے ۔ ایک تو بکری کے تِین بچّے دُوسرا روٹی کے تِین گِردے اور تِیسرا مَے کا ایک مشکِیزہ لِئے جاتا ہو گا۔

4 اور وہ تُجھے سلام کریں گے اور روٹی کے دو گِردے تُجھے دیں گے ۔ تُو اُن کو اُن کے ہاتھ سے لے لینا۔

5 اور بعد اُس کے تُو خُدا کے پہاڑ کو پُہنچے گا جہاں فِلستِیوں کی چَوکی ہے اور جب تُو وہاں شہر میں داخِل ہو گا تو نبِیوں کی ایک جماعت جو اُونچے مقام سے اُترتی ہو گی تُجھے مِلے گی اور اُن کے آگے سِتار اور دف اور بانسلی اور بربط ہوں گے اور وہ نبُوّت کرتے ہوں گے۔

6 تب خُداوند کی رُوح تُجھ پر زور سے نازِل ہو گی اور تُو اُن کے ساتھ نبُوّت کرنے لگے گا اور بدل کر اَور ہی آدمی ہو جائے گا۔

7 سو جب یہ نِشان تیرے آگے آئیں تو پِھر جَیسا مَوقع ہو وَیسا ہی کام کرنا کیونکہ خُدا تیرے ساتھ ہے۔

8 اور تُو مُجھ سے پیشتر جِلجا ل کو جانا اور دیکھ مَیں تیرے پاس آؤُں گا تاکہ سوختنی قُربانیاں کرُوں اور سلامتی کے ذبِیحوں کو ذبح کرُوں۔ تُو سات دِن تک وہِیں رہنا جب تک مَیں تیرے پاس آ کر تُجھے بتا نہ دُوں کہ تُجھ کو کیا کرنا ہو گا۔

9 اور اَیسا ہُؤا کہ جُوں ہی اُس نے سموئیل سے رُخصت ہو کر پِیٹھ پھیری خُدا نے اُسے دُوسری طرح کا دِل دِیا اور وہ سب نِشان اُسی دِن وقُوع میں آئے۔

10 اور جب وہ اُدھر اُس پہاڑ کے پاس آئے تو نبِیوں کی ایک جماعت اُس کو مِلی اور خُدا کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور وہ بھی اُن کے درمِیان نبُوّت کرنے لگا۔

11 اور اَیسا ہُؤا کہ جب اُس کے اگلے جان پہچانوں نے یہ دیکھا کہ وہ نبِیوں کے درمِیان نبُوّت کر رہا ہے تو وہ ایک دُوسرے سے کہنے لگے قِیس کے بیٹے کو کیا ہو گیا؟ کیا ساؤُل بھی نبیوں میں شامِل ہے؟۔

12 اور وہاں کے ایک آدمی نے جواب دِیا کہ بھلا اُن کا باپ کَون ہے؟ تب ہی سے یہ مثل چلی کیا ساؤُل بھی نبِیوں میں ہے؟۔

13 اور جب وہ نبُوّت کر چُکا تو اُونچے مقام میں آیا۔

14 وہاں ساؤُل کے چچا نے اُس سے اور اُس کے نَوکر سے کہا تُم کہاں گئے تھے؟

اُس نے کہا گدھے ڈُھونڈنے اور جب ہم نے دیکھا کہ وہ نہیں مِلتے تو ہم سموئیل کے پاس آئے۔

15 پِھر ساؤُل کے چچا نے کہا کہ مُجھ کو ذرا بتا تو سہی کہ سموئیل نے تُم سے کیا کیا کہا؟۔

16 ساؤُل نے اپنے چچا سے کہا اُس نے ہم کو صاف صاف بتا دِیا کہ گدھے مِل گئے ۔ پر سلطنت کا مضمُون جِس کا ذِکر سموئیل نے کِیا تھا نہ بتایا۔

ساؤُل کی بہ حیثِیت بادشاہ پذیرائی

17 اور سمو ئیل نے لوگوں کو مِصفاہ میں خُداوند کے حضُور بُلوایا۔

18 اور اُس نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِسرا ئیل کو مِصر سے نِکال لایا اور مَیں نے تُم کو مِصریوں کے ہاتھ سے اور سب سلطنتوں کے ہاتھ سے جو تُم پر ظُلم کرتی تِھیں رہائی دی۔

19 پر تُم نے آج اپنے خُدا کو جو تُم کو تُمہاری سب مُصِیبتوں اور تکلِیفوں سے رہائی بخشتا ہے حقِیر جانا اور اُس سے کہا ہمارے لِئے ایک بادشاہ مُقرّر کر ۔ سو اب تُم قبِیلہ قِبیلہ ہو کر اور ہزار ہزار کر کے سب کے سب خُداوند کے آگے حاضِر ہو۔

20 پس سموئیل اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں کو نزدِیک لایا اور قُرعہ بِنیمِین کے قبِیلہ کے نام پر نِکلا۔

21 تب وہ بِنیمِین کے قبِیلہ کو خاندان خاندان کر کے نزدِیک لایا تو مطریوں کے خاندان کا نام نِکلا اور پِھر قِیس کے بیٹے ساؤُل کا نام نِکلا لیکن جب اُنہوں نے اُسے ڈھُونڈا تو وہ نہ مِلا۔

22 سو اُنہوں نے خُداوند سے پِھر پُوچھا کیا یہاں کِسی اَور آدمی کو بھی آنا ہے؟

خُداوند نے جواب دِیا دیکھو وہ اسباب کے بِیچ چُھپ گیا ہے۔

23 تب وہ دَوڑے اور اُس کو وہاں سے لائے اور جب وہ لوگوں کے درمِیان کھڑا ہُؤا تو اَیسا قدآور تھا کہ لوگ اُس کے کندھے تک آتے تھے۔

24 اور سموئیل نے اُن لوگوں سے کہا تُم اُسے دیکھتے ہو جِسے خُداوند نے چُن لِیا کہ اُس کی مانِند سب لوگوں میں ایک بھی نہیں؟

تب سب لوگ للکار کر بول اُٹھے کہ بادشاہ جِیتا رہے!۔

25 پِھر سموئیل نے لوگوں کو حُکومت کا طرز بتایا اور اُسے کِتاب میں لِکھ کر خُداوند کے حضُور رکھ دِیا ۔ اُس کے بعد سموئیل نے سب لوگوں کو رُخصت کر دِیا کہ اپنے اپنے گھر جائیں۔

26 اور ساؤُل بھی جِبعہ کو اپنے گھر گیا اور لوگوں کا ایک جتھا بھی جِن کے دِل کو خُدا نے اُبھارا تھا اُس کے ساتھ ہو لِیا۔

27 پر شرِیروں میں سے بعض کہنے لگے کہ یہ شخص ہم کو کِس طرح بچائے گا؟ سو اُنہوں نے اُس کی تحقِیر کی اور اُس کے لِئے نذرانے نہ لائے پر وہ اَن سُنی کر گیا۔

۱-سموئیل 11

ساؤُل عمُّونیوں کو شکست دیتا ہے

1 تب عمُّونی ناحس چڑھائی کر کے یبِیس جِلعاد کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور یبِیس کے سب لوگوں نے ناحس سے کہا ہم سے عہد و پَیمان کر لے اور ہم تیری خِدمت کریں گے۔

2 تب عمُّونی ناحس نے اُن کو جواب دِیا کہ اِس شرط پر مَیں تُم سے عہد کرُوں گا کہ تُم سب کی د ہنی آنکھ نِکال ڈالی جائے اور مَیں اِسے سب اِسرائیلِیوں کے لِئے ذِلّت کا نِشان ٹھہراؤُں۔

3 تب یبِیس کے بزُرگوں نے اُس سے کہا ہم کو سات دِن کی مُہلت دے تاکہ ہم اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں قاصِد بھیجیں ۔ تب اگر ہمارا حِمایتی کوئی نہ مِلے تو ہم تیرے پاس نِکل آئیں گے۔

4 اور وہ قاصِد ساؤُل کے جِبعہ میں آئے اور اُنہوں نے لوگوں کو یہ باتیں کہہ سُنائِیں اور سب لوگ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے۔

5 اور ساؤُل کھیت سے بَیلوں کے پِیچھے پِیچھے چلا آتا تھا اور ساؤُل نے پُوچھا کہ اِن لوگوں کو کیا ہُؤا کہ روتے ہیں؟ اُنہوں نے یبِیس کے لوگوں کی باتیں اُسے بتائِیں۔

6 جب ساؤُل نے یہ باتیں سُنِیں تو خُدا کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس کا غُصّہ نِہایت بھڑکا۔

7 سو اُس نے ایک جوڑی بَیل لے کر اُن کو ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹا اور قاصِدوں کے ہاتھ اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں بھیج دِیا اور یہ کہا کہ جو کوئی آ کر ساؤُل اور سموئیل کے پِیچھے نہ ہو لے اُس کے بَیلوں سے اَیسا ہی کِیا جائے گا

اور خُداوند کا خَوف لوگوں پر چھا گیا اور وہ یک تن ہو کر نِکل آئے۔

8 اور اُس نے اُن کو بزق میں گِنا ۔ سو بنی اِسرائیل تِین لاکھ اور یہُوداہ کے مَرد تِیس ہزار تھے۔

9 اور اُنہوں نے اُن قاصِدوں سے جو آئے تھے کہا کہ تُم یبِیس جِلعاد کے لوگوں سے یُوں کہنا کہ کل دُھوپ تیز ہونے کے وقت تک تُم رہائی پاؤ گے ۔ سو قاصِدوں نے جا کر یبِیس کے لوگوں کو خبر دی اور وہ خُوش ہُوئے۔

10 تب اہلِ یبِیس نے کہا کل ہم تُمہارے پاس نِکل آئیں گے اور جو کُچھ تُم کو اچّھا لگے ہمارے ساتھ کرنا۔

11 اور دُوسری صُبح کو ساؤُل نے لوگوں کے تِین غول کِئے اور وہ رات کے پِچھلے پہر لشکر میں گُھس کرعمُّونیوں کو قتل کرنے لگے یہاں تک کہ دِن بُہت چڑھ گیا اور جو بچ نِکلے سو اَیسے تِتربِتر ہو گئے کہ دو آدمی بھی کہِیں ایک ساتھ نہ رہے۔

12 اور لوگ سموئیل سے کہنے لگے کِس نے یہ کہا تھا کہ کیا ساؤُل ہم پر حُکومت کرے گا؟ اُن آدمِیوں کو لاؤ تاکہ ہم اُن کو قتل کریں۔

13 ساؤُل نے کہا آج کے دِن ہرگِز کوئی مارا نہیں جائے گا اِس لِئے کہ خُداوند نے اِسرا ئیل کو آج کے دِن رہائی دی ہے۔

14 تب سموئیل نے لوگوں سے کہا آؤ جِلجا ل کو چلیں تاکہ وہاں سلطنت کو نئے سِرے سے قائِم کریں۔

15 تب سب لوگ جِلجا ل کو گئے اور وہِیں اُنہوں نے خُداوند کے حضُور ساؤُل کو بادشاہ بنایا ۔ پِھر اُنہوں نے وہاں خُداوند کے آگے سلامتی کے ذبِیحے ذبح کِئے اور وہِیں ساؤُل اور سب اِسرائیلی مَردوں نے بڑی خُوشی منائی۔

۱-سموئیل 12

سموئیل قَوم سے خطاب کرتاہے

1 تب سموئیل نے سب اِسرائیلِیوں سے کہا دیکھو جو کُچھ تُم نے مُجھ سے کہا مَیں نے تُمہاری ایک ایک بات مانی اور ایک بادشاہ تُمہارے اُوپر ٹھہرایا ہے۔

2 اور اب دیکھو یہ بادشاہ تُمہارے آگے آگے چلتا ہے ۔ مَیں تو بُڈّھا ہُوں اور میرا سر سفید ہو گیا اور دیکھو میرے بیٹے تُمہارے ساتھ ہیں ۔ مَیں لڑکپن سے آج تک تُمہارے سامنے ہی چلتا رہا ہُوں۔

3 مَیں حاضِر ہُوں ۔ سو تُم خُداوند اور اُس کے ممسُوح کے آگے میرے مُنہ پر بتاؤ کہ مَیں نے کِس کا بَیل لے لِیا یا کِس کا گدھا لِیا؟ مَیں نے کِس کا حق مارا یا کِس پر ظُلم کِیا یا کِس کے ہاتھ سے مَیں نے رِشوت لی تاکہ اندھا بن جاؤُں؟ بتاؤ اور یہ مَیں تُم کو واپس کر دُوں گا۔

4 اُنہوں نے جواب دِیا تُو نے ہمارا حق نہیں مارا اور نہ ہم پر ظُلم کِیا اور نہ تُو نے کِسی کے ہاتھ سے کُچھ لِیا۔

5 تب اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند تُمہارا گواہ اور اُس کا ممسُوح آج کے دِن گواہ ہے کہ میرے پاس تُمہارا کُچھ نہیں نِکلا ۔

اُنہوں نے کہا وہ گواہ ہے۔

6 پِھر سموئیل لوگوں سے کہنے لگا وہ خُداوند ہی ہے جِس نے مُوسیٰ اور ہارُون کو مُقرّر کِیا اور تُمہارے باپ دادا کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا۔

7 سو اب ٹھہرے رہو تاکہ مَیں خُداوند کے حضُور اُن سب نیکِیوں کے بارے میں جو خُداوند نے تُم سے اور تُمہارے باپ دادا سے کِیں گُفتگُو کرُوں۔

8 جب یعقُوب مِصر میں گیا اور تُمہارے باپ دادا نے خُداوند سے فریاد کی تو خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون کو بھیجا جِنہوں نے تُمہارے باپ دادا کو مِصر سے نِکال کر اِس جگہ بسایا۔

9 پر وہ خُداوند اپنے خُدا کو بُھول گئے ۔ سو اُس نے اُن کو حصُور کی فَوج کے سِپہ سالار سِیسرا کے ہاتھ اور فِلستِیوں کے ہاتھ اور شاہِ موآب کے ہاتھ بیچ ڈالا اور وہ اُن سے لڑے۔

10 پھر اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی اور کہا کہ ہم نے گُناہ کِیا ۔ اِس لِئے کہ ہم نے خُداوند کو چھوڑا اوربعلِیم اور عستار ات کی پرستِش کی پر اب تُو ہم کو ہمارے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑا تو ہم تیری پرستِش کریں گے۔

11 سو خُداوند نے یرُبّعل اور بِدان اور اِفتا ح اور سموئیل کو بھیجا اور تُم کو تُمہارے دُشمنوں کے ہاتھ سے جو تُمہاری چاروں طرف تھے رہائی دی اور تُم چَین سے رہنے لگے۔

12 اور جب تُم نے دیکھا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ ناحس تُم پر چڑھ آیا تو تُم نے مُجھ سے کہا کہ ہم پر کوئی بادشاہ سلطنت کرے حالانکہ خُداوند تُمہارا خُدا تُمہارا بادشاہ تھا۔

13 سو اب اُس بادشاہ کو دیکھو جِسے تُم نے چُن لِیا اور جِس کے لِئے تُم نے درخواست کی تھی ۔ دیکھو خُداوند نے تُم پر بادشاہ مُقرّر کر دِیا ہے۔

14 اگر تُم خُداوند سے ڈرتے اور اُس کی پرستِش کرتے اور اُس کی بات مانتے رہو اور خُداوند کے حُکم سے سرکشی نہ کرو اور تُم اور وہ بادشاہ بھی جو تُم پر سلطنت کرتا ہے خُداوند اپنے خُدا کے پَیرو بنے رہو تو خَیر۔

15 پر اگر تُم خُداوند کی بات نہ مانو بلکہ خُداوند کے حُکم سے سرکشی کرو تو خُداوند کا ہاتھ تُمہارے خِلاف ہو گا جَیسے وہ تُمہارے باپ دادا کے خِلاف ہوتا تھا۔

16 سو اب تُم ٹھہرے رہو اور اِس بڑے کام کو دیکھو جِسے خُداوند تُمہاری آنکھوں کے سامنے کرے گا۔

17 کیا آج گیہُوں کاٹنے کا دِن نہیں؟ مَیں خُداوند سے عرض کرُوں گا کہ بادل گرجے اور پانی برسے اور تُم جان لو گے اور دیکھ بھی لو گے کہ تُم نے خُداوند کے حضُور اپنے لِئے بادشاہ مانگنے سے کِتنی بڑی شرارت کی۔

18 چُنانچہ سموئیل نے خُداوند سے عرض کی اور خُداوند کی طرف سے اُسی دِن بادل گرجا اور پانی برسا ۔ تب سب لوگ خُداوند اور سموئیل سے نِہایت ڈر گئے۔

19 اور سب لوگوں نے سموئیل سے کہا کہ اپنے خادِموں کے لِئے خُداوند اپنے خُدا سے دُعا کر کہ ہم مَر نہ جائیں کیونکہ ہم نے اپنے سب گُناہوں پر یہ شرارت بھی بڑھا دی ہے کہ اپنے لِئے ایک بادشاہ مانگا۔

20 سموئیل نے لوگوں سے کہا خَوف نہ کرو ۔ یہ سب شرارت تو تُم نے کی ہے تَو بھی خُداوند کی پَیروی سے کنارہ کشی نہ کرو بلکہ اپنے سارے دِل سے خُداوند کی پرستِش کرو۔

21 تُم کنارہ کشی نہ کرنا ورنہ باطِل چِیزوں کی پَیروی کرنے لگو گے جو نہ فاِئدہ پُہنچا سکتی نہ رہائی دے سکتی ہیں اِس لِئے کہ وہ سب باطِل ہیں۔

22 کیونکہ خُداوند اپنے بڑے نام کے باعِث اپنے لوگوں کو ترک نہیں کرے گا اِس لِئے کہ خُداوند کو یِہی پسند آیا کہ تُم کو اپنی قَوم بنائے۔

23 اب رہا مَیں ۔ سو خُدا نہ کرے کہ تُمہارے لِئے دُعا کرنے سے باز آ کر خُداوند کا گُنہگار ٹھہرُوں بلکہ مَیں وُہی راہ جو اچھّی اور سِیدھی ہے تُم کو بتاؤُں گا۔

24 فقط اِتنا ہو کہ تُم خُداوند سے ڈرو اور اپنے سارے دِل اور سچّائی سے اُس کی عِبادت کرو کیونکہ سوچو کہ اُس نے تُمہارے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے ہیں۔

25 پر اگر تُم اب بھی شرارت ہی کرتے جاؤ تو تُم اور تُمہارا بادشاہ دونوں کے دونوں نابُود کر دِئے جاؤ گے۔

۱-سموئیل 13

فلِسِتیوں کے خِلاف جنگ

1 ساؤُل تِیس برس کی عُمر میں سلطنت کرنے لگا اور اِسرا ئیل پر دو برس سلطنت کر چُکا۔

2 تو ساؤُل نے تِین ہزار اِسرائیلی مَرد اپنے لِئے چُنے ۔ اُن میں سے دو ہزار مِکما س میں اور بَیت ایل کے پہاڑ پر ساؤُل کے ساتھ اور ایک ہزار بِنیمِین کے جِبعہ میں یُونتن کے ساتھ رہے اور باقی لوگوں کو اُس نے رُخصت کِیا کہ اپنے اپنے ڈیرے کو جائیں۔

3 اور یُونتن نے فِلستِیوں کی چَوکی کے سِپاہِیوں کو جو جِبع میں تھے قتل کر ڈالا اور فِلستِیوں نے یہ سُنا اور ساؤُل نے سارے مُلک میں نرسِنگا پُھنکوا کر کہلا بھیجا کہ عِبرانی لوگ سُنیں۔

4 اور سارے اِسرا ئیل نے یہ کہتے سُنا کہ ساؤُل نے فِلستِیوں کی چَوکی کے سِپاہی مار ڈالے اور یہ بھی کہ اِسرا ئیل سے فلِستِیوں کو نفرت ہو گئی ہے۔ سو لوگ ساؤُل کے پِیچھے چل کر جِلجا ل میں جمع ہو گئے۔

5 اور فِلستی اِسرائیلِیوں سے لڑنے کو اِکٹّھے ہُوئے یعنی تِیس ہزار رتھ اور چھ ہزار سوار اور ایک انبوہِ کثِیر جَیسے سمُندر کے کنارے کی ریت ۔ سو وہ چڑھ آئے اور مِکما س میں بَیت آو ن کے مشرِق کی طرف خَیمہ زن ہُوئے۔

6 جب بنی اِسرائیل نے دیکھا کہ وہ آفت میں مُبتلا ہو گئے کیونکہ لوگ پریشان تھے تو وہ غاروں اور جھاڑِیوں اور چٹانوں اور گڑھیوں اور گڑھوں میں جا چُھپے۔

7 اور بعض عِبرانی یَرد ن کے پار جد اور جِلعاد کے عِلاقہ کو چلے گئے

پر ساؤُل جِلجا ل ہی میں رہا اور سب لوگ کانپتے ہُوئے اُس کے پِیچھے پِیچھے رہے۔

8 اور وہ وہاں سات دِن سموئیل کے مُقرّرہ وقت کے مُطابِق ٹھہرا رہا پر سموئیل جِلجا ل میں نہ آیا اور لوگ اُس کے پاس سے اِدھر اُدھر ہو گئے۔

9 تب ساؤُل نے کہا سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانِیوں کو میرے پاس لاؤ۔ سو اُس نے سوختنی قُربانی گُذرانی۔

10 اور جُوں ہی وہ سوختنی قُربانی گُذران چُکا تو کیا دیکھتا ہے کہ سموئیل آپُہنچا اور ساؤُل اُس کے اِستِقبال کو نِکلا تاکہ اُسے سلام کرے۔

11 سموئیل نے پُوچھا کہ تُو نے کیا کِیا؟

ساؤُل نے جواب دِیا کہ جب مَیں نے دیکھا کہ لوگ میرے پاس سے اِدھر اُدھر ہو گئے اور تُو ٹھہرائے ہُوئے دِنوں کے اندر نہیں آیا اور فِلستی مِکما س میں جمع ہو گئے ہیں۔

12 تو مَیں نے سوچا کہ فِلستی جِلجا ل میں مُجھ پر آ پڑیں گے اور مَیں نے خُداوند کے کرم کے لِئے اب تک دُعا بھی نہیں کی ہے اِس لِئے مَیں نے مجبُور ہو کر سوختنی قُربانی گُذرانی۔

13 سموئیل نے ساؤُل سے کہا تُو نے بیوقُوفی کی ۔ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کو جو اُس نے تُجھے دِیا نہیں مانا ورنہ خُداوند تیری سلطنت بنی اِسرائیل میں ہمیشہ تک قائِم رکھتا۔

14 لیکن اب تیری سلطنت قائِم نہ رہے گی کیونکہ خُداوند نے ایک شخص کو جو اُس کے دِل کے مُطابِق ہے تلاش کر لِیا ہے اور خُداوند نے اُسے اپنی قَوم کا پیشوا ٹھہرایا ہے اِس لِئے کہ تُو نے وہ بات نہیں مانی جِس کا حُکم خُداوند نے تُجھے دِیا تھا۔

15 اور سموئیل اُٹھ کر جِلجا ل سے بِنیمِین کے جِبعہ کو گیا ۔ تب ساؤُل نے اُن لوگوں کو جو اُس کے ساتھ حاضِر تھے گِنا اور وہ قرِیباً چھ سَو تھے۔

16 اور ساؤُل اور اُس کا بیٹا یُونتن اور اُن کے ساتھ کے لوگ بِنیمِین کے جِبع میں رہے لیکن فِلستی مِکما س میں خَیمہ زن تھے۔

17 اور غارت گر فِلستِیوں کے لشکر میں سے تِین غول ہو کر نِکلے ۔ ایک غَول تو سُعا ل کے عِلاقہ کو عُفر ہ کی راہ سے گیا۔

18 اور دُوسرے غول نے بَیت حورُو ن کی راہ لی اور تِیسرے غول نے اُس سرحد کی راہ لی جِس کا رُخ وادیِ ضبوعِیم کی طرف دشت کے سامنے ہے۔

19 اور اِسرا ئیل کے سارے مُلک میں کہِیں لُہار نہیں مِلتا تھا کیونکہ فِلستِیوں نے کہا تھا کہ عِبرانی لوگ اپنے لِئے تلواریں اور بھالے نہ بنانے پائیں۔

20 سو سب اِسرائیلی اپنی اپنی پھالی اور بھالے اور کُلہاڑی اور کُدال کو تیز کرانے کے لِئے فِلستِیوں کے پاس جاتے تھے۔

21 پر کُدالوں اور پھالِیوں اور کانٹوں اور کُلہاڑوں کے لِئے اور پَینوں کے درُست کرنے کے لِئے وہ ریتی رکھتے تھے۔

22 سو لڑائی کے دِن ساؤُل اور یُونتن کے ساتھ کے لوگوں میں سے کِسی کے ہاتھ میں نہ تو تلوار تھی نہ بھالا لیکن ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن کے پاس تو یہ تھے۔

23 اور فِلستِیوں کی چَوکی کے سِپاہی نِکل کر مِکما س کی گھاٹی کو گئے۔

۱-سموئیل 14

یُونتن کا جُرأت مندانہ اقدام

1 اور ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ ساؤُل کے بیٹے یُونتن نے اُس جوان سے جو اُس کا سِلاح بردار تھا کہا کہ آ ہم فِلستِیوں کی چَوکی کو جو اُس طرف ہے چلیں پر اُس نے اپنے باپ کو نہ بتایا۔

2 اور ساؤُل جِبعہ کے نِکاس پر اُس انار کے درخت کے نِیچے جو مجرُون میں ہے مُقِیم تھا اور قرِیباً چھ سَو آدمی اُس کے ساتھ تھے۔

3 اور اخیّاہ بِن اخِیطو ب جو یکبود بِن فِینحا س بِن عیلی کا بھائی اور سَیلا میں خُداوند کا کاہِن تھا افُود پہنے ہُوئے تھا اور لوگوں کو خبر نہ تھی کہ یُونتن چلا گیا ہے۔

4 اور اُن گھاٹِیوں کے بِیچ جِن سے ہو کر یُونتن فِلستِیوں کی چَوکی کو جانا چاہتا تھا ایک طرف ایک بڑی نُکِیلی چٹان تھی اور دُوسری طرف بھی ایک بڑی نُکِیلی چٹان تھی ۔ ایک کا نام بُوصِیصں تھا دُوسری کا سنہ۔

5 ایک تو شِمال کی طرف مِکما س کے مُقابِل اور دُوسری جنُوب کی طرف جِبع کے مُقابِل تھی۔

6 سو یُونتن نے اُس جوان سے جو اُس کا سِلاح بردار تھا کہا آ ہم اُدھر اُن نامختُونوں کی چَوکی کو چلیں ۔ مُمکِن ہے کہ خُداوند ہمارا کام بنا دے کیونکہ خُداوند کے لِئے بُہتوں یا تھوڑوں کے ذرِیعہ سے بچانے کی قَید نہیں۔

7 اُس کے سِلاح بردار نے اُس سے کہا جو کُچھ تیرے دِل میں ہے سو کر اور اُدھر چل ۔ مَیں تو تیری مرضی کے مُطابِق تیرے ساتھ ہُوں۔

8 تب یُونتن نے کہا دیکھ ہم اُن لوگوں کے پاس اِس طرف جائیں گے اور اپنے کو اُن کو دِکھائیں گے۔

9 اگر وہ ہم سے یہ کہیں کہ ہمارے آنے تک ٹھہرو تو ہم اپنی جگہ چُپ چاپ کھڑے رہیں گے اور اُن کے پاس نہیں جائیں گے۔

10 پر اگر وہ یُوں کہیں کہ ہمارے پاس تو آؤ تو ہم چڑھ جائیں گے کیونکہ خُداوند نے اُن کو ہمارے ہاتھ میں کر دِیا اور یہ ہمارے لِئے نِشان ہو گا۔

11 پِھر اِن دونوں نے اپنے آپ کو فِلستِیوں کی چَوکی کے سِپاہِیوں کو دِکھایا اور فلِستی کہنے لگے دیکھو یہ عِبرانی اُن سُوراخوں میں سے جہاں وہ چُھپ گئے تھے باہر نِکلے آتے ہیں۔

12 اور چَوکی کے سِپاہِیوں نے یُونتن اور اُس کے سِلاح بردار سے کہا ہمارے پاس آؤ تو سہی ۔ ہم تُم کو ایک چِیز دِکھائیں ۔

سو یُونتن نے اپنے سِلاح بردار سے کہا اب میرے پِیچھے پِیچھے چڑھا چلا آکیونکہ خُداوند نے اُن کو اِسرا ئیل کے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔

13 اور یُونتن اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے بل چڑھ گیا اور اُس کے پِیچھے پِیچھے اُس کا سِلاح بردار تھا اور وہ یُونتن کے سامنے گِرتے گئے اور اُس کا سِلاح بردار اُس کے پِیچھے پِیچھے اُن کو قتل کرتا گیا۔

14 یہ پہلی خُون ریزی جو یُونتن اور اُس کے سِلاح بردار نے کی قرِیباً بِیس آدمِیوں کی تھی جو کوئی ایک بیگھ زمِین کی ریگھاری میں مارے گئے۔

15 تب لشکر اور مَیدان اور سب لوگوں میں لرزِش ہُوئی اور چَوکی کے سِپاہی اور غارت گر بھی کانپ گئے اور زلزلہ آیا ۔ سو نِہایت شدِید کپکپی ہُوئی۔

فِلستِیوں کی شِکست

16 اور ساؤُل کے نِگہبانوں نے جو بِنیمِین کے جِبعہ میں تھے نظر کی اور دیکھا کہ بِھیڑ گھٹتی جاتی ہے اور لوگ اِدھر اُدھر جا رہے ہیں۔

17 تب ساؤُل نے اُن لوگوں سے جو اُس کے ساتھ تھے کہا شُمار کر کے دیکھو کہ ہم میں سے کَون چلا گیا ہے ۔ سو اُنہوں نے شُمار کِیا تو دیکھو یُونتن اور اُس کا سِلاح بردار غائِب تھے۔

18 اور ساؤُل نے اخیاہ سے کہا خُدا کا صندُوق یہاں لا کیونکہ خُدا کا صندُوق اُس وقت بنی اِسرائیل کے ساتھ وہِیں تھا۔

19 اور جب ساؤُل کاہِن سے باتیں کر رہا تھا تو فِلستِیوں کی لشکرگاہ میں جو ہلچل مچ گئی تھی وہ اَور زِیادہ ہو گئی ۔ تب ساؤُل نے کاہِن سے کہا کہ اپنا ہاتھ کھینچ لے۔

20 اور ساؤُل اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے ایک جگہ جمع ہو گئے اور لڑنے کو آئے اور دیکھا کہ ہر ایک کی تلوار اپنے ہی ساتھی پر چل رہی ہے اور سخت تہلکہ مچا ہُؤا ہے۔

21 اور وہ عِبرانی بھی جو پہلے کی طرح فِلستِیوں کے ساتھ تھے اور چاروں طرف سے اُن کے ساتھ لشکر میں آئے تھے پِھر کر اُن اِسرائیلِیوں سے مِل گئے جو ساؤُل اور یُونتن کے ہمراہ تھے۔

22 اِسی طرح اُن سب اِسرائیلی مَردوں نے بھی جو افرا ئِیم کے کوہِستا نی مُلک میں چُھپ گئے تھے یہ سُن کر کہ فِلستی بھاگے جاتے ہیں لڑائی میں آ اُن کا پِیچھا کِیا۔

23 سو خُداوند نے اُس دِن اِسرائیلِیوں کو رہائی دی اور لڑائی بَیت آو ن کے اُس پار تک پُہنچی۔

لڑائی کے بعد کے واقعات

24 اور اِسرائیلی مَرد اُس دِن بڑے پریشان تھے کیونکہ ساؤُل نے لوگوں کو قَسم دے کر یُوں کہا تھا کہ جب تک شام نہ ہو اور مَیں اپنے دُشمنوں سے بدلہ نہ لے لُوں اُس وقت تک اگر کوئی کُچھ کھائے تو وہ ملعُون ہو ۔ اِس سبب سے اُن لوگوں میں سے کِسی نے کھانا چکھّا تک نہ تھا۔

25 اور سب لوگ جنگل میں جا پُہنچے اور وہاں زمِین پر شہد تھا۔

26 اور جب یہ لوگ اُس جنگل میں پُہنچ گئے تو دیکھا کہ شہد ٹپک رہا ہے پر کوئی اپنا ہاتھ اپنے مُنہ تک نہیں لے گیا اِس لِئے کہ اُن کو قَسم کا خَوف تھا۔

27 لیکن یُونتن نے اپنے باپ کو اُن لوگوں کو قَسم دیتے نہیں سُنا تھا ۔ سو اُس نے اپنے ہاتھ کے عصا کے سِرے کو شہد کے چھتّے میں بھونکا اور اپنا ہاتھ اپنے مُنہ سے لگا لِیا اور اُس کی آنکھوں میں رَوشنی آئی۔

28 تب اُن لوگوں میں سے ایک نے اُس سے کہا کہ تیرے باپ نے لوگوں کو قَسم دے کر سخت تاکِید کی تھی اور کہا تھا کہ جو شخص آج کے دِن کُچھ کھانا کھائے وہ ملعُون ہو اور لوگ بے دَم سے ہو رہے تھے۔

29 تب یُونین نے کہا کہ میرے باپ نے مُلک کو دُکھ دِیا ہے ۔ دیکھو میری آنکھوں میں ذرا سا شہد چکھنے کے سبب سے کَیسی رَوشنی آئی!۔

30 کِتنا زِیادہ اچھّا ہوتا اگر سب لوگ دُشمن کی لُوٹ میں سے جو اُن کو مِلی دِل کھول کر کھاتے کیونکہ ابھی تو فلِستِیوں میں کوئی بڑی خُونریزی بھی نہیں ہُوئی ہے۔

31 اور اُنہوں نے اُس دِن مِکما س سے ایالو ن تک فلِستِیوں کو مارا اور لوگ بُہت ہی بے دَم ہو گئے۔

32 سو وہ لوگ لُوٹ پر گِرے اور بھیڑ بکرِیوں اور بَیلوں اور بچھڑوں کو لے کر اُن کو زمِین پر ذبح کِیا اور خُون سمیت کھانے لگے۔

33 تب اُنہوں نے ساؤُل کو خبر دی کہ دیکھ لوگ خُداوند کا گُناہ کرتے ہیں کہ خُون سمیت کھا رہے ہیں ۔

اُس نے کہا تُم نے بے اِیمانی کی ۔ سو ایک بڑا پتّھر آج میرے سامنے ڈھلکا لاؤ۔

34 پِھر ساؤُل نے کہا کہ لوگوں کے درمِیان اِدھر اُدھر جا کر اُن سے کہو کہ ہر شخص اپنا بَیل اور اپنی بھیڑ یہاں میرے پاس لائے اور یہِیں ذبح کرے اور کھائے اور خُون سمیت کھا کر خُداوند کا گُنہگار نہ بنے چُنانچہ اُس رات لوگوں میں سے ہر شخص اپنا بَیل وہِیں لایا اور وہِیں ذبِح کِیا۔

35 اور ساؤُل نے خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنایا ۔ یہ پہلا مذبح ہے جو اُس نے خُداوند کے لِئے بنایا۔

36 پِھر ساؤُل نے کہا آؤ رات ہی کو فِلستِیوں کا پِیچھا کریں اور پَو پھٹنے تک اُن کو لُوٹیں اور اُن میں سے ایک مَرد کو بھی نہ چھوڑیں ۔

اُنہوں نے کہا جو کُچھ تُجھے اچّھا لگے سو کر ۔

تب کاہِن نے کہا کہ آؤ ہم یہاں خُدا کے نزدِیک حاضِر ہوں۔

37 اور ساؤُل نے خُدا سے مشورَت لی کہ کیا مَیں فِلستِیوں کا پِیچھا کرُوں؟ کیا تُو اُن کو اِسرا ئیل کے ہاتھ میں کر دے گا؟ پر اُس نے اُس دِن اُسے کُچھ جواب نہ دِیا۔

38 تب ساؤُل نے کہا کہ تُم سب جو لوگوں کے سردار ہو یہاں نزدِیک آؤ اور تحقِیق کرو اور دیکھو کہ آج کے دِن گُناہ کیونکر ہُؤا ہے۔

39 کیونکہ خُداوند کی حیات کی قَسم جو اِسرا ئیل کو رہائی دیتا ہے اگر وہ میرے بیٹے یُونتن ہی کا گُناہ ہو وہ ضرُور مارا جائے گا پر اُن سب لوگوں میں سے کِسی آدمی نے اُس کو جواب نہ دِیا۔

40 تب اُس نے سب اِسرائیلِیوں سے کہا تُم سب کے سب ایک طرف ہو جاؤ اور مَیں اور میرا بیٹا یُونتن دُوسری طرف ہو جائیں گے ۔

لوگوں نے ساؤُل سے کہا جو تُو مُناسِب جانے سو کر۔

41 تب ساؤُل نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا سے کہا حق کو ظاہِر کر دے ۔ سو چِٹّھی یُونتن اور ساؤُل کے نام پر نِکلی اور لوگ بچ گئے۔

42 تب ساؤُل نے کہا کہ میرے اور میرے بیٹے یُونتن کے نام پر قُرعہ ڈالو ۔ تب یُونتن پکڑا گیا۔

43 اور ساؤُل نے یُونتن سے کہا مُجھے بتا کہ تُو نے کیاکِیا ہے؟

یُونتن نے اُسے بتایا کہ مَیں نے بیشک اپنے ہاتھ کے عصا کے سِرے سے ذرا سا شہد چکھّا تھا سو دیکھ مُجھے مَرنا ہو گا۔

44 ساؤُل نے کہا خُدا اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے کیونکہ اَے یُونتن تُو ضرُور مارا جائے گا۔

45 تب لوگوں نے ساؤُل سے کہا کیا یُونتن مارا جائے جِس نے اِسرا ئیل کو اَیسا بڑا چُھٹکارا دِیا ہے؟ اَیسا نہ ہو گا خُداوند کی حیات کی قَسم ہے کہ اُس کے سر کا ایک بال بھی زمِین پر گِرنے نہیں پائے گا کیونکہ اُس نے آج خُدا کے ساتھ ہو کر کام کِیا ہے۔ سو لوگوں نے یُونتن کو بچا لِیا اور وہ مارا نہ گیا۔

46 اور ساؤُل فلِستِیوں کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹ گیا اور فِلستی اپنے مقام کو چلے گئے۔

ساؤُل کا دَورِ حُکومت اور خاندان

47 جب ساؤُل بنی اِسرائیل پر سلطنت کرنے لگا تو وہ ہر طرف اپنے دُشمنوں یعنی موآب اور بنی عمُّون اور ادُوم اور ضُوبا ہ کے بادشاہوں اور فِلستِیوں سے لڑا اور وہ جِس جِس طرف رجُوع ہوتا اُن کا بُرا حال کرتا تھا۔

48 اور اُس نے بہادُری کر کے عمالِیقیوں کو مارا اور اِسرائیلِیوں کو اُن کے ہاتھ سے چُھڑایا جو اُن کو لُوٹتے تھے۔

49 ساؤُل کے بیٹے یُونتن اور اِسوی اور ملکِیشو ع تھے اور اُس کی دونوں بیٹِیوں کے نام یہ تھے ۔ بڑی کا نام میرب اور چھوٹی کا نام مِیکل تھا۔

50 اور ساؤُل کی بِیوی کا نام اخِینو عم تھا جو اخِیمعض کی بیٹی تھی اور اُس کی فَوج کے سردار کا نام ابنیر تھا جو ساؤُل کے چچا نیر کا بیٹا تھا۔

51 اور ساؤُل کے باپ کا نام قِیس تھا اور ابنیر کا باپ نیر ابی ایل کا بیٹا تھا۔

52 اور ساؤُل کی زِندگی بھر فلِستِیوں سے سخت جنگ رہی ۔ سو جب ساؤُل کِسی زورآور مَرد یا سُورما کو دیکھتا تھا تو اُسے اپنے پاس رکھ لیتا تھا۔

۱-سموئیل 15

عمالِیقیوں کے خِلاف جنگ

1 اور سموئیل نے ساؤُل سے کہا کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا ہے کہ مَیں تُجھے مَسح کرُوں تاکہ تُو اُس کی قَوم اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو ۔ سو اب تُو خُداوند کی باتیں سُن۔

2 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اِس کا خیال ہے کہ عمالِیق نے اِسرا ئیل سے کیا کِیا اور جب یہ مِصر سے نِکل آئے تو وہ راہ میں اُن کا مُخالِف ہو کر آیا۔

3 سو اب تُو جا اور عمالِیق کو مار اور جو کُچھ اُن کا ہے سب کو بِالکُل نابُود کر دے اور اُن پر رحم مت کر بلکہ مَرد اور عَورت ۔ ننّھے بچّے اور شِیرخوار ۔ گائے بَیل اور بھیڑ بکریاں ۔ اُونٹ اور گدھے سب کو قتل کر ڈال۔

4 چُنانچہ ساؤُل نے لوگوں کو جمع کِیا اور طلائِم میں اُن کو گِنا ۔ سو وہ دو لاکھ پِیادے اور یہُوداہ کے دس ہزار مَرد تھے۔

5 اور ساؤُل عمالِیق کے شہر کو آیا اور وادی کے بِیچ گھات لگا کر بَیٹھا۔

6 اور ساؤُل نے قینیوں سے کہا کہ تُم چل دو ۔ عمالِیقِیوں کے بِیچ سے نِکل جاؤ تا نہ ہو کہ مَیں تُم کو اُن کے ساتھ ہلاک کر ڈالُوں اِس لِئے کہ تُم سب اِسرائیلِیوں سے جب وہ مِصر سے نِکل آئے مِہر کے ساتھ پیش آئے ۔ سو قِینی عمالِیقِیوں میں سے نِکل گئے۔

7 اور ساؤُل نے عمالِیقِیوں کو حوِیلہ سے شور تک جو مِصر کے سامنے ہے مارا۔

8 اور عمالِیقِیوں کے بادشاہ اجاج کو جِیتا پکڑا اور سب لوگوں کو تلوار کی دھار سے نیست کر دِیا۔

9 لیکن ساؤُل نے اور اُن لوگوں نے اجاج کو اور اچّھی اچّھی بھیڑ بکرِیوں گائے بَیلوں اور موٹے موٹے بچّوں اور برّوں کو اور جو کُچھ اچھّا تھا اُسے جِیتا رکھّا اور اُن کو نیست کرنا نہ چاہا لیکن اُنہوں نے ہر ایک چِیز کو جو ناقِص اور نِکمّی تھی نیست کر دِیا۔

ساؤُل بہ حیثِیت بادشاہ ردّ کِیا جاتا ہے

10 تب خُداوند کا کلام سموئیل کو پُہنچا کہ۔

11 مُجھے افسوس ہے کہ مَیں نے ساؤُل کو بادشاہ ہونے کے لِئے مُقرّر کِیا کیونکہ وہ میری پَیروی سے پِھر گیا ہے اور اُس نے میرے حُکم نہیں مانے ۔ پس سموئیل کا غُصّہ بھڑکا اور وہ ساری رات خُداوند سے فریاد کرتا رہا۔

12 اور سموئیل سویرے اُٹھا کہ صُبح کو ساؤُل سے مُلاقات کرے اور سموئیل کو خبر مِلی کہ ساؤُل کرمِل کو آیا تھا اور اُس نے اپنے لِئے یادگار کھڑی کی اور پِھرکر گُذرتا ہُؤا جِلجا ل کو چلا گیا ہے۔

13 پِھر سموئیل ساؤُل کے پاس گیا اور ساؤُل نے اُس سے کہا تُو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو! مَیں نے خُداوند کے حُکم پر عمل کِیا۔

14 سموئیل نے کہا پِھر یہ بھیڑ بکرِیوں کا ممیانا اور گائے بَیلوں کا بنبانا کَیسا ہے جو مَیں سُنتا ہُوں؟۔

15 ساؤُل نے کہا کہ یہ لوگ اُن کو عمالِیقِیوں کے ہاں سے لے آئے ہیں اِس لِئے کہ لوگوں نے اچّھی اچّھی بھیڑ بکرِیوں اور گائے بَیلوں کو جِیتا رکھّا تاکہ اُن کو خُداوند تیرے خُدا کے لِئے ذبح کریں اور باقی سب کو تو ہم نے نیست کر دِیا۔

16 تب سموئیل نے ساؤُل سے کہا ٹھہر جا اور جو کُچھ خُداوند نے آج کی رات مُجھ سے کہا ہے وہ مَیں تُجھے بتاؤُں گا ۔

اُس نے کہا بتائِیے۔

17 سموئیل نے کہا گو تُو اپنی ہی نظر میں حقِیر تھا تَو بھی کیا تُو بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کا سردار نہ بنایا گیا؟ اور خُداوند نے تُجھے مَسح کِیا تاکہ تُو بنی اِسرائیل کا بادشاہ ہو۔

18 اور خُداوند نے تُجھے سفر پر بھیجا اور کہا کہ جا اور گُنہگار عمالِیقِیوں کو نیست کر اور جب تک وہ فنا نہ ہو جائیں اُن سے لڑتا رہ۔

19 پس تُو نے خُداوند کی بات کیوں نہ مانی بلکہ لُوٹ پرٹُوٹ کر وہ کام کر گُذرا جو خُداوند کی نظر میں بُرا ہے؟۔

20 ساؤُل نے سموئیل سے کہا مَیں نے تو خُداوند کا حُکم مانا اور جِس راہ پر خُداوند نے مُجھے بھیجا چلا اور عمالِیق کے بادشاہ اجاج کو لے آیا ہُوں اور عمالِیقیوں کو نیست کر دِیا۔

21 پر لوگ لُوٹ کے مال میں سے بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل یعنی اچّھی اچّھی چِیزیں جِن کو نیست کرنا تھا لے آئے تاکہ جِلجا ل میں خُداوند تیرے خُدا کے حضُور قُربانی کریں۔

22 سموئیل نے کہا کیا خُداوند سوختنی قُربانِیوں اور ذبِیحوں سے اِتنا ہی خُوش ہوتا ہے جِتنا اِس بات سے کہ خُداوند کا حُکم مانا جائے؟ دیکھ فرمانبرداری قُربانی سے اور بات ماننا مینڈھوں کی چربی سے بِہتر ہے۔

23 کیونکہ بغاوت اور جادُوگری برابر ہیں اور سرکشی اَیسی ہی ہے جَیسی مُورتوں اور بُتوں کی پرستِش ۔ سو چُونکہ تُو نے خُداوند کے حُکم کو ردّ کِیا ہے اِس لِئے اُس نے بھی تُجھے ردّ کِیا ہے کہ بادشاہ نہ رہے۔

24 ساؤُل نے سموئیل سے کہا مَیں نے گُناہ کِیا کہ مَیں نے خُداوند کے فرمان کو اور تیری باتوں کو ٹال دِیا ہے کیونکہ مَیں لوگوں سے ڈرا اور اُن کی بات سُنی۔

25 سو اب مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ میرا گُناہ بخش دے اور میرے ساتھ لَوٹ چل تاکہ مَیں خُداوند کو سِجدہ کرُوں۔

26 سموئیل نے ساؤُل سے کہا مَیں تیرے ساتھ نہیں لَوٹُوں گا کیونکہ تُو نے خُداوند کے کلام کو ردّ کِیا ہے اور خُداوند نے تُجھے ردّ کِیا کہ اِسرا ئیل کا بادشاہ نہ رہے۔

27 اور جَیسے ہی سموئیل جانے کو مُڑا ساؤُل نے اُس کے جُبّہ کا دامن پکڑ لِیا اور وہ چاک ہو گیا۔

28 تب سموئیل نے اُس سے کہا خُداوند نے اِسرا ئیل کی بادشاہی تُجھ سے آج ہی چاک کر کے چِھین لی اور تیرے ایک پڑوسی کو جو تُجھ سے بِہتر ہے دے دی ہے۔

29 اور جو اِسرا ئیل کی قُوّت ہے وہ نہ توجُھوٹ بولتا اور نہ پچھتاتا ہے کیونکہ وہ اِنسان نہیں ہے کہ پچھتائے۔

30 اُس نے کہا مَیں نے گُناہ تو کِیا ہے تَو بھی میری قَوم کے بزُرگوں اور اِسرا ئیل کے آگے میری عِزّت کر اور میرے ساتھ لَوٹ چل تاکہ مَیں خُداوند تیرے خُدا کو سِجدہ کرُوں۔

31 پس سموئیل لَوٹ کر ساؤُل کے پِیچھے ہو لِیا اور ساؤُل نے خُداوند کو سِجدہ کِیا۔

32 تب سموئیل نے کہا کہ عمالِیقِیوں کے بادشاہ اجاج کو یہاں میرے پاس لاؤ ۔ سو اجاج خُوشی خُوشی اُس کے پاس آیا اور اجاج کہنے لگا فی الحقِیقت مَوت کی تلخی گُذر گئی۔

33 سموئیل نے کہا جَیسے تیری تلوار نے عَورتوں کو بے اَولاد کِیا وَیسے ہی تیری ماں عَورتوں میں بے اَولاد ہو گی اور سموئیل نے اجاج کو جِلجا ل میں خُداوند کے حضُور ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا۔

34 اور سموئیل رامہ کو چلا گیا اور ساؤُل اپنے گھر ساؤُل کے جِبعہ کو گیا۔

35 اور سموئیل اپنے مَرتے دَم تک ساؤُل کو پِھر دیکھنے نہ گیا کیونکہ سموئیل ساؤُل کے لِئے غم کھاتا رہا اور خُداوند ساؤُل کو بنی اِسرائیل کا بادشاہ کر کے ملُول ہُؤا۔

۱-سموئیل 16

داؤُد کو بادشاہ ہونے کے لِئے مَسح کِیا جاتا ہے

1 اور خُداوند نے سموئیل سے کہا تُو کب تک ساؤُل کے لِئے غم کھاتا رہے گا جِس حال کہ مَیں نے اُسے بنی اِسرائیل کا بادشاہ ہونے سے ردّ کر دِیا ہے؟ تُو اپنے سِینگ میں تیل بھر اور جا ۔ مَیں تُجھے بَیت لحمی یسّی کے پاس بھیجتا ہُوں کیونکہ مَیں نے اُس کے بیٹوں میں سے ایک کو اپنی طرف سے بادشاہ چُنا ہے۔

2 سموئیل نے کہا مَیں کیونکر جاؤُں؟ اگر ساؤُل سُن لے گا تو مُجھے مار ہی ڈالے گا ۔

خُداوند نے کہا ایک بچِھیا اپنے ساتھ لے جا اور کہنا کہ مَیں خُداوند کے لِئے قُربانی کرنے کو آیا ہُوں۔

3 اور یسّی کو قُربانی کی دعوت دینا ۔ پِھر مَیں تُجھے بتا دُوں گا کہ تُجھے کیا کرنا ہے اور اُسی کو جِس کا نام مَیں تُجھے بتاؤُں میرے لِئے مَسح کرنا۔

4 اور سموئیل نے وُہی جو خُداوند نے کہا تھا کِیا اور بَیت لحم میں آیا ۔ تب شہر کے بزُرگ کانپتے ہُوئے اُس سے مِلنے کو گئے اور کہنے لگے تُو صُلح کے خیال سے آیا ہے؟۔

5 اُس نے کہا صُلح کے خیال سے۔ مَیں خُداوند کے لِئے قُربانی چڑھانے آیا ہُوں ۔ تُم اپنے آپ کو پاک صاف کرو اور میرے ساتھ قُربانی کے لِئے آؤ اور اُس نے یسّی کو اور اُس کے بیٹوں کو پاک کِیا اور اُن کو قُربانی کی دعوت دی۔

6 جب وہ آئے تو وہ الِیاب کو دیکھ کر کہنے لگا یقِیناً خُداوند کا ممسُوح اُس کے آگے ہے۔

7 پر خُداوند نے سموئیل سے کہا کہ تُو اُس کے چِہرہ اور اُس کے قد کی بُلندی کو نہ دیکھ اِس لِئے کہ مَیں نے اُسے ناپسند کِیا ہے کیونکہ خُداوند اِنسان کی مانِند نظر نہیں کرتا اِس لِئے کہ اِنسان ظاہِری صُورت کو دیکھتا ہے پر خُداوند دِل پر نظر کرتا ہے۔

8 تب یسّی نے ابِیند اب کو بُلایا اور اُسے سموئیل کے سامنے سے نِکالا ۔ اُس نے کہا خُداوند نے اِس کو بھی نہیں چُنا۔

9 پِھر یسّی نے سمّہ کو آگے کِیا ۔ اُس نے کہا خُداوند نے اِس کو بھی نہیں چُنا۔

10 اور یسّی نے اپنے سات بیٹوں کو سموئیل کے سامنے سے نِکالا اور سموئیل نے یسّی سے کہا کہ خُداوند نے اِن کو نہیں چُنا ہے۔

11 پِھر سموئیل نے یسّی سے پُوچھا کیا تیرے سب لڑکے یِہی ہیں؟

اُس نے کہا سب سے چھوٹا ابھی رہ گیا ۔ وہ بھیڑ بکرِیاں چراتا ہے ۔

سموئیل نے یسّی سے کہا اُسے بُلا بھیج کیونکہ جب تک وہ یہاں نہ آ جائے ہم نہیں بَیٹھیں گے۔

12 سو وہ اُسے بُلوا کر اندر لایا ۔ وہ سُرخ رنگ اور خُوب صُورت اور حسِین تھا اور خُداوند نے فرمایا اُٹھ اور اُسے مَسح کر کیونکہ وہ یِہی ہے۔

13 تب سموئیل نے تیل کا سِینگ لِیا اور اُسے اُس کے بھائِیوں کے درمِیان مَسح کِیا اور خُداوند کی رُوح اُس دِن سے آگے کو داؤُد پر زور سے نازِل ہوتی رہی ۔ پِھر سموئیل اُٹھ کر رامہ کو چلا گیا۔

داؤُد ساؤُل کے دربار میں

14 اور خُداوند کی رُوح ساؤُل سے جُدا ہو گئی اور خُداوند کی طرف سے ایک بُری رُوح اُسے ستانے لگی۔

15 اور ساؤُل کے مُلازِموں نے اُس سے کہا دیکھ اب ایک بُری رُوح خُدا کی طرف سے تُجھے ستاتی ہے۔

16 سو ہمارا مالِک اب اپنے خادِموں کو جو اُس کے سامنے ہیں حُکم دے کہ وہ ایک اَیسے شخص کو تلاش کر لائیں جو بربط بجانے میں اُستاد ہو اور جب جب خُدا کی طرف سے یہ بُری رُوح تُجھ پر چڑھے وہ اپنے ہاتھ سے بجائے اور تُو بحال ہو جائے۔

17 ساؤُل نے اپنے خادِموں سے کہا خَیر ایک اچّھا بجانے والا میرے لِئے ڈُھونڈو اور اُسے میرے پاس لاؤ۔

18 تب جوانوں میں سے ایک یُوں بول اُٹھا کہ دیکھ مَیں نے بَیت لحم کے یسّی کے ایک بیٹے کو دیکھا جو بجانے میں اُستاد اور زبردست سُورما اور جنگی مَرد اور گُفتگُو میں صاحِبِ تمِیز اور خُوب صُورت آدمی ہے اور خُداوند اُس کے ساتھ ہے۔

19 پس ساؤُل نے یسّی کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ اپنے بیٹے داؤُد کو جو بھیڑ بکرِیوں کے ساتھ رہتا ہے میرے پاس بھیج دے۔

20 تب یسّی نے ایک گدھا جِس پر روٹِیاں لدی تِھیں اور مَے کا ایک مشکِیزہ اور بکری کا ایک بچّہ لے کر اُن کو اپنے بیٹے داؤُد کے ہاتھ ساؤُل کے پاس بھیجا۔

21 اور داؤُد ساؤُل کے پاس آ کر اُس کے سامنے کھڑا ہُؤا اور ساؤُل اُس سے مُحبّت کرنے لگا اور وہ اُس کا سِلاح بردار ہو گیا۔

22 اور ساؤُل نے یسّی کو کہلا بھیجا کہ داؤُد کو میرے حضُور رہنے دے کیونکہ وہ میرا منظُورِ نظر ہُؤا ہے۔

23 سو جب وہ بُری رُوح خُدا کی طرف سے ساؤُل پر چڑھتی تھی تو داؤُد بربط لے کر ہاتھ سے بجاتا تھا اور ساؤُل کو راحت ہوتی اور وہ بحال ہو جاتا تھا اور وہ بُری رُوح اُس پر سے اُتر جاتی تھی۔

۱-سموئیل 17

جولیت اِسرائیلیوں کو للکارتا ہے

1 پِھر فِلستِیوں نے جنگ کے لِئے اپنی فَوجیں جمع کِیں اور یہُوداہ کے شہر شو کہ میں فراہم ہُوئے اور شو کہ اور عزِیقہ کے درمِیان افسد مِّیم میں خَیمہ زن ہُوئے۔

2 اور ساؤُل اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے جمع ہو کر ایلہ کی وادی میں ڈیرے ڈالے اور لڑائی کے لِئے فِلستِیوں کے مُقابِل صف آرائی کی۔

3 اور ایک طرف کے پہاڑ پر فلِستی اور دُوسری طرف کے پہاڑ پر بنی اِسرائیل کھڑے ہُوئے اور اِن دونوں کے درمِیان وادی تھی۔

4 اور فِلستِیوں کے لشکر سے ایک پہلوان نِکلا جِس کا نام جاتی جولیت تھا ۔ اُس کا قد چھ ہاتھ اور ایک بالِشت تھا۔

5 اور اُس کے سر پر پِیتل کا خود تھا اور وہ پِیتل ہی کی زِرہ پہنے ہُوئے تھا جو تول میں پانچ ہزار پِیتل کی مِثقال کے برابر تھی۔

6 اور اُس کی ٹانگوں پر پِیتل کے دو ساق پوش تھے اور اُس کے دونوں شانوں کے درمِیان پِیتل کی برچھی تھی۔

7 اور اُس کے بھالے کی چَھڑ اَیسی تھی جَیسے جُلاہے کا شہتِیر اور اُس کے نیزہ کا پَھل چھ سَو مِثقال لوہے کا تھا اور ایک شخص سِپر لِئے ہُوئے اُس کے آگے آگے چلتا تھا۔

8 وہ کھڑا ہُؤا اور اِسرا ئیل کے لشکروں کو پُکار کر اُن سے کہنے لگا کہ تُم نے آ کر جنگ کے لِئے کیوں صف آرائی کی؟ کیا مَیں فِلستی نہیں اور تُم ساؤُل کے خادِم نہیں ؟ سو اپنے لِئے کِسی شخص کو چُنو جو میرے پاس اُتر آئے۔

9 اگر وہ مُجھ سے لڑ سکے اور مُجھے قتل کر ڈالے تو ہم تُمہارے خادِم ہو جائیں گے پر اگر مَیں اُس پر غالِب آؤُں اور اُسے قتل کر ڈالُوں تو تُم ہمارے خادِم ہو جانا اور ہماری خِدمت کرنا۔

10 پِھر اُس فلِستی نے کہا کہ مَیں آج کے دِن اِسرائیلی فَوجوں کی فضِیحت کرتا ہُوں ۔ کوئی مَرد نِکالو تاکہ ہم لڑیں۔

11 جب ساؤُل اور سب اِسرائیلِیوں نے اُس فِلستی کی باتیں سُنِیں تو ہِراسان ہُوئے اور نِہایت ڈر گئے۔

داؤُد ساؤُل کی لشکر گاہ میں

12 اور داؤُد بَیت لحم یہُود اہ کے اُس افراتی مَرد کا بیٹا تھا جِس کا نام یسّی تھا ۔ اُس کے آٹھ بیٹے تھے اور وہ آپ ساؤُل کے زمانہ کے لوگوں کے درمِیان بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ تھا۔

13 اور یسّی کے تِین بڑے بیٹے ساؤُل کے پِیچھے پِیچھے جنگ میں گئے تھے اور اُس کے تِینوں بیٹوں کے نام جو جنگ میں گئے تھے یہ تھے الیاب جو پہلوٹھا تھا ۔ دُوسرا ابِیند اب اور تِیسرا سمّہ۔

14 اور داؤُد سب سے چھوٹا تھا اور تِینوں بڑے بیٹے ساؤُل کے پِیچھے پِیچھے تھے۔

15 اور داؤُد بَیت لحم میں اپنے باپ کی بھیڑ بکریاں چرانے کو ساؤُل کے پاس سے آیا جایا کرتا تھا۔

16 اور وہ فِلستی صُبح اور شام نزدِیک آتا اور چالِیس دِن تک نِکل کر آتا رہا۔

17 اور یسّی نے اپنے بیٹے داؤُد سے کہا کہ اِس بھُنے اناج میں سے ایک ایفہ اور یہ دس روٹِیاں اپنے بھائِیوں کے لِئے لے کر اِن کو جلد لشکر گاہ میں اپنے بھائِیوں کے پاس پُہنچا دے۔

18 اور اُن کے ہزاری سردار کے پاس پنِیر کی یہ دس ٹِکیاں لے جا اور دیکھ کہ تیرے بھائِیوں کا کیا حال ہے اور اُن کی کُچھ نِشانی لے آ۔

19 اور ساؤُل اور وہ بھائی اور سب اِسرائیلی مَرد ایلہ کی وادی میں فِلستِیوں سے لڑ رہے تھے۔

20 اور داؤُد صُبح کو سویرے اُٹھا اور بھیڑ بکرِیوں کو ایک نِگہبان کے پاس چھوڑ کر یسّی کے حُکم کے مُطابِق سب کُچھ لے کر روانہ ہُؤا اور جب وہ لشکر جو لڑنے جا رہا تھا جنگ کے لِئے للکار رہا تھا اُس وقت وہ چھکڑوں کے پڑاؤ میں پُہنچا۔

21 اور اِسرائیلِیوں اور فِلستِیوں نے اپنے اپنے لشکر کو آمنے سامنے کر کے صف آرائی کی۔

22 اور داؤُد اپنا سامان اسباب کے نِگہبان کے ہاتھ میں چھوڑ کر آپ لشکر میں دَوڑ گیا اور جا کر اپنے بھائِیوں سے خَیر و عافِیّت پُوچھی۔

23 اور وہ اُن سے باتیں کرتا ہی تھا کہ دیکھو وہ پہلوان جات کا فِلستی جِس کا نام جولیت تھا فِلستی صفوں میں سے نِکلا اور اُس نے پِھر وَیسی ہی باتیں کہِیں اور داؤُد نے اُن کو سُنا۔

24 اور سب اِسرائیلی مَرد اُس شخص کو دیکھ کر اُس کے سامنے سے بھاگے اور بُہت ڈر گئے۔

25 تب اِسرائیلی مَرد یُوں کہنے لگے تُم اِس آدمی کو جو نِکلا ہے دیکھتے ہو؟ یقِیناً یہ اِسرا ئیل کی فضِیحت کرنے کو آیا ہے ۔ سو جو کوئی اُس کو مار ڈالے اُسے بادشاہ بڑی دَولت سے نِہال کرے گا اور اپنی بیٹی اُسے بیاہ دے گا اور اُس کے باپ کے گھرانے کو اِسرا ئیل کے درمِیان آزادکر دے گا۔

26 اور داؤُد نے اُن لوگوں سے جو اُس کے پاس کھڑے تھے پُوچھا کہ جو شخص اِس فِلستی کو مار کر یہ ننگ اِسرا ئیل سے دُور کرے اُس سے کیا سلُوک کِیا جائے گا؟ کیونکہ یہ نامختُون فِلستی ہوتا کَون ہے کہ وہ زِندہ خُدا کی فَوجوں کی فضِیحت کرے؟۔

27 اور لوگوں نے اُسے یِہی جواب دِیا کہ اُس شخص سے جو اُسے مار ڈالے یہ یہ سلُوک کِیا جائے گا۔

28 اور اُس کے سب سے بڑے بھائی الیاب نے اُس کی باتوں کو جو وہ لوگوں سے کرتا تھا سُنا اور الیاب کا غُصّہ داؤُد پر بھڑکا اور وہ کہنے لگا تُویہاں کیوں آیا ہے اور وہ تھوڑی سی بھیڑ بکرِیاں تُو نے جنگل میں کِس کے پاس چھوڑِیں؟ مَیں تیرے گھمنڈ اور تیرے دِل کی شرارت سے واقِف ہُوں ۔ تُو لڑائی دیکھنے آیا ہے۔

29 داؤُد نے کہا مَیں نے اب کیا کِیا؟ کیا بات ہی نہیں ہو رہی ہے؟۔

30 اور وہ اُس کے پاس سے پِھر کر دُوسرے کی طرف گیا اور وَیسی ہی باتیں کرنے لگا اور لوگوں نے اُسے پِھر پہلے کی طرح جواب دِیا۔

31 اور جب وہ باتیں جو داؤُد نے کہِیں سُننے میں آئِیں تو اُنہوں نے ساؤُل کے آگے اُن کا چرچا کِیا اور اُس نے اُسے بُلا بھیجا۔

32 اور داؤُد نے ساؤُل سے کہا کہ اُس شخص کے سبب سے کِسی کا دِل نہ گھبرائے ۔ تیرا خادِم جا کر اُس فِلستی سے لڑے گا۔

33 ساؤُل نے داؤُد سے کہا کہ تُو اِس قابِل نہیں کہ اُس فِلستی سے لڑنے کو اُس کے سامنے جائے کیونکہ تُو محض لڑکا ہے اور وہ اپنے بچپن سے جنگی مَرد ہے۔

34 تب داؤُد نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ تیرا خادِم اپنے باپ کی بھیڑ بکرِیاں چراتا تھا اور جب کبھی کوئی شیر یا رِیچھ آ کر جُھنڈ میں سے کوئی برّہ اُٹھا لے جاتا۔

35 تو مَیں اُس کے پِیچھے پِیچھے جا کر اُسے مارتا اور اُسے اُس کے مُنہ سے چُھڑا لاتا تھا اور جب وہ مُجھ پر جھپٹتا تو مَیں اُس کی داڑھی پکڑ کر اُسے مارتا اور ہلاک کر دیتا تھا۔

36 تیرے خادِم نے شیر اور رِیچھ دونوں کو جان سے مارا ۔ سو یہ نامختُون فِلستی اُن میں سے ایک کی مانِند ہو گا اِس لِئے کہ اُس نے زِندہ خُدا کی فَوجوں کی فضِیحت کی ہے۔

37 پِھر داؤُد نے کہا کہ خُداوند نے مُجھے شیر اور رِیچھ کے پنجہ سے بچایا ۔ وُہی مُجھ کو اِس فِلستی کے ہاتھ سے بچائے گا ۔

ساؤُل نے داؤُد سے کہا جا خُداوند تیرے ساتھ رہے۔

38 تب ساؤُل نے اپنے کپڑے داؤُد کو پہنائے اور پِیتل کا خود اُس کے سر پر رکھّا اور اُسے زِرہ بھی پہنائی۔

39 اور داؤُد نے اُس کی تلوار اپنے کپڑوں پر کَس لی اور چلنے کی کوشِش کی کیونکہ اُس نے اِن کو آزمایا نہیں تھا ۔ تب داؤُد نے ساؤُل سے کہا مَیں اِن کو پہن کر چل نہیں سکتا کیونکہ مَیں نے اِن کو آزمایا نہیں ہے ۔ سو داؤُد نے اُن سب کو اُتار دِیا۔

40 اور اُس نے اپنی لاٹھی اپنے ہاتھ میں لی اور اُس نالہ سے پانچ چِکنے چِکنے پتّھر اپنے واسطے چُن کر اُن کو چرواہے کے تَھیلے میں جو اُس کے پاس تھا یعنی جھولے میں ڈال لِیا اور اُس کا فلاخن اُس کے ہاتھ میں تھا ۔ پِھر وہ اُس فِلستی کے نزدِیک چلا۔

داؤُد جولیت کو پچھاڑتاہے

41 اور وہ فِلستی بڑھا اور داؤُد کے نزدِیک آیا اور اُس کے آگے آگے اُس کا سِپر بردار تھا۔

42 اور جب اُس فِلستی نے اِدھر اُدھرنِگاہ کی اور داؤُد کو دیکھا تو اُسے ناچِیز جانا کیونکہ وہ محض لڑکا تھا اور سُرخ رُو اور نازُک چِہرہ کا تھا۔

43 سو فِلستی نے داؤُد سے کہا کیا مَیں کُتّا ہُوں جو تُو لاٹھی لے کر میرے پاس آتا ہے؟ اور اُس فِلستی نے اپنے دیوتاؤں کا نام لے کر داؤُد پر لَعنت کی۔

44 اور اُس فِلستی نے داؤُد سے کہا تُو میرے پاس آ اور مَیں تیرا گوشت ہوائی پرِندوں اور جنگلی درِندوں کو دُوں گا۔

45 اور داؤُد نے اُس فِلستی سے کہا کہ تُو تلوار بھالا اور برچھی لِئے ہُوئے میرے پاس آتا ہے پر مَیں ربُّ الافواج کے نام سے جو اِسرا ئیل کے لشکروں کا خُدا ہے جِس کی تُو نے فضِیحت کی ہے تیرے پاس آتا ہُوں۔

46 اور آج ہی کے دِن خُداوند تُجھ کو میرے ہاتھ میں کر دے گا اور مَیں تُجھ کو مار کر تیرا سر تُجھ پر سے اُتار لُوں گا اور مَیں آج کے دِن فِلستِیوں کے لشکر کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے جنگلی جانوروں کو دُوں گا تاکہ دُنیا جان لے کہ اِسرا ئیل میں ایک خُدا ہے۔

47 اور یہ ساری جماعت جان لے کہ خُداوند تلوار اور بھالے کے ذرِیعہ سے نہیں بچاتا اِس لِئے کہ جنگ تو خُداوند کی ہے اور وُہی تُم کو ہمارے ہاتھ میں کر دے گا۔

48 اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ فِلستی اُٹھا اور بڑھ کر داؤُد کے مُقابلہ کے لِئے نزدِیک آیا تو داؤُد نے جلدی کی اور لشکر کی طرف اُس فِلستی سے مُقابلہ کرنے کو دَوڑا۔

49 اور داؤُد نے اپنے تَھیلے میں اپنا ہاتھ ڈالا اور اُس میں سے ایک پتّھر لِیا اور فلاخن میں رکھ کر اُس فِلستی کے ماتھے پر مارا اور وہ پتّھر اُس کے ماتھے کے اندر گُھس گیا اور وہ زمِین پر مُنہ کے بل گِر پڑا۔

50 سو داؤُد اُس فلاخن اور ایک پتّھر سے اُس فِلستی پر غالِب آیا اور اُس فِلستی کو مارا اور قتل کِیا اور داؤُد کے ہاتھ میں تلوار نہ تھی۔

51 اور داؤُد دَوڑ کر اُس فِلستی کے اُوپر کھڑا ہو گیا اور اُس کی تلوار پکڑ کر مِیان سے کھینچی اور اُسے قتل کِیا اور اُسی سے اُس کا سر کاٹ ڈالا

اور فِلستِیوں نے جو دیکھا کہ اُن کا پہلوان مارا گیا تو وہ بھاگے۔

52 اور اِسرا ئیل اور یہُوداہ کے لوگ اُٹھے اور للکار کر فِلستِیوں کو گئی اور عقرُو ن کے پھاٹکوں تک رگیدا اور فِلستِیوں میں سے جو زخمی ہُوئے تھے وہ شعریم کے راستہ میں اور جات اور عقرُو ن تک گِرتے گئے۔

53 تب بنی اِسرائیل فِلستِیوں کے تعاقُب سے اُلٹے پِھرے اور اُن کے خَیموں کو لُوٹا۔

54 اور داؤُد اُس فِلستی کا سر لے کر اُسے یروشلِیم میں لایا اور اُس کے ہتھیاروں کو اُس نے اپنے ڈیرے میں رکھ دِیا۔

داؤُد کو ساؤُل کے حضُور پیش کِیا جاتا ہے

55 جب ساؤُل نے داؤُد کو اُس فِلستی کا مُقابلہ کرنے کے لِئے جاتے دیکھا تو اُس نے لشکر کے سردار ابنیر سے پُوچھا ابنیر یہ لڑکا کِس کا بیٹا ہے؟

ابنیر نے کہا اَے بادشاہ تیری جان کی قَسم مَیں نہیں جانتا۔

56 تب بادشاہ نے کہا تُو تحقِیق کر کہ یہ نَوجوان کِس کا بیٹا ہے۔

57 اور جب داؤُد اُس فِلستی کو قتل کر کے پِھرا تو ابنیر اُسے لے کر ساؤُل کے پاس لایا اور فِلستی کا سر اُس کے ہاتھ میں تھا۔

58 تب ساؤُل نے اُس سے کہا اَے جوان تُو کِس کا بیٹا ہے؟

داؤُد نے جواب دِیا مَیں تیرے خادِم بَیت لحمی یسّی کا بیٹا ہُوں۔

۱-سموئیل 18

1 جب وہ ساؤُل سے باتیں کر چُکا تو یُونتن کا دِل داؤُد کے دِل سے اَیسا مِل گیا کہ یُونتن اُس سے اپنی جان کے برابر مُحبّت کرنے لگا۔

2 اور ساؤُل نے اُس دِن سے اُسے اپنے ساتھ رکھّا اور پِھر اُسے اُس کے باپ کے گھرجانے نہ دِیا۔

3 اور یُونتن اور داؤُد نے باہم عہد کِیا کیونکہ وہ اُس سے اپنی جان کے برابر مُحبّت رکھتا تھا۔

4 تب یُونتن نے وہ قبا جو وہ پہنے ہُوئے تھا اُتار کر داؤُد کو دی اور اپنی پوشاک بلکہ اپنی تلوار اور اپنی کمان اور اپنا کمربند تک دے دِیا۔

5 اور جہاں کہِیں ساؤُل داؤُد کو بھیجتا وہ جاتا اور عقل مندی سے کام کرتا تھا اور ساؤُل نے اُسے جنگی مَردوں پر مُقرّر کر دِیا اور یہ بات ساری قَوم کی اور ساؤُل کے مُلازِموں کی نظر میں اچّھی تھی۔

ساؤُل داؤُد سے حَسد کرنے لگتا ہے

6 جب داؤُد اُس فِلستی کو قتل کر کے لَوٹا آتا تھا اور وہ سب بھی آ رہے تھے تو اِسرا ئیل کے سب شہروں سے عَورتیں گاتی اور ناچتی ہُوئی د فوں اور خُوشی کے نعروں اور باجوں کے ساتھ ساؤُل بادشاہ کے اِستِقبا ل کو نِکلِیں۔

7 اور وہ عَورتیں ناچتی ہُوئی آپس میں گاتی جاتی تِھیں کہ ساؤُل نے تو ہزاروں کو پر داؤُد نے لاکھوں کو مارا۔

8 اور ساؤُل نِہایت خفا ہُؤا کیونکہ وہ بات اُسے بُری لگی اور وہ کہنے لگا کہ اُنہوں نے داؤُد کے لِئے تو لاکھوں اور میرے لِئے فقط ہزاروں ہی ٹھہرائے ۔ سو بادشاہی کے سِوا اُسے اَور کیا مِلنا باقی ہے؟۔

9 سو اُس دِن سے آگے کو ساؤُل داؤُد کو بدگُمانی سے دیکھنے لگا۔

10 اور دُوسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ خُدا کی طرف سے بُری رُوح ساؤُل پر زور سے نازِل ہُوئی اور وہ گھر کے اندر نبُوّت کرنے لگا اور داؤُد روز کی طرح اپنے ہاتھ سے بجا رہا تھا اور ساؤُل اپنے ہاتھ میں اپنا بھالا لِئے تھا۔

11 تب ساؤُل نے بھالا چلایا کیونکہ اُس نے کہا کہ مَیں داؤُد کو دِیوار کے ساتھ چھید دُوں گا اور داؤُد اُس کے سامنے سے دو بار ہٹ گیا۔

12 سو ساؤُل داؤُد سے ڈرا کرتا تھا کیونکہ خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور ساؤُل سے جُدا ہو گیا تھا۔

13 اِس لِئے ساؤُل نے اُسے اپنے پاس سے جُدا کر کے اُسے ہزار جوانوں کا سردار بنا دِیا اور وہ لوگوں کے سامنے آیا جایا کرتا تھا۔

14 اور داؤُد اپنی سب راہوں میں دانائی کے ساتھ چلتا تھا اور خُداوند اُس کے ساتھ تھا۔

15 جب ساؤُل نے دیکھا کہ وہ عقل مندی سے کام کرتا ہے تو وہ اُس سے خَوف کھانے لگا۔

16 پر تمام اِسرا ئیل اور یہُوداہ کے لوگ داؤُد کو پِیار کرتے تھے اِس لِئے کہ وہ اُن کے سامنے آیا جایا کرتا تھا۔

داؤُد ساؤُل کی بیٹی سے بیاہ کرتا ہے

17 تب ساؤُل نے داؤُد سے کہا کہ دیکھ مَیں اپنی بڑی بیٹی میرب کو تُجھ سے بیاہ دُوں گا ۔ تُو فقط میرے لِئے بہادُری کا کام کر اور خُداوند کی لڑائِیاں لڑ کیونکہ ساؤُل نے کہا کہ میرا ہاتھ نہیں بلکہ فِلستِیوں کا ہاتھ اُس پر چلے۔

18 داؤُد نے ساؤُل سے کہا مَیں کیا ہُوں اور میری ہستی ہی کیا اور اِسرا ئیل میں میرے باپ کا خاندان کیا ہے کہ مَیں بادشاہ کا داماد بنُوں؟۔

19 پر جب وقت آ گیا کہ ساؤُل کی بیٹی میرب داؤُد سے بیاہی جائے تو وہ محولاتی عدر ی ایل سے بیاہ دی گئی۔

20 اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل داؤُد کو چاہتی تھی سو اُنہوں نے ساؤُل کو بتایا اور وہ اِس بات سے خُوش ہُؤا۔

21 تب ساؤُل نے کہا مَیں اُسی کو اُسے دُوں گا تاکہ یہ اُس کے لِئے پھندا ہو اور فِلستِیوں کا ہاتھ اُس پر پڑے ۔ سو ساؤُل نے داؤُد سے کہا کہ اِس دُوسری دفعہ تو تُو آج کے دِن میرا داماد ہو جائے گا۔

22 اور ساؤُل نے اپنے خادِموں کو حُکم کِیا کہ داؤُد سے چُپکے چُپکے باتیں کرو اور کہو کہ دیکھ بادشاہ تُجھ سے خُوش ہے اور اُس کے سب خادِم تُجھے پِیار کرتے ہیں سو اب تُو بادشاہ کا داماد بن جا۔

23 چُنانچہ ساؤُل کے مُلازِموں نے یہ باتیں داؤُد کے کان تک پُہنچائِیں ۔ داؤُد نے کہا کیا بادشاہ کا داماد بننا تُم کو کوئی ہلکی بات معلُوم ہوتی ہے جِس حال کہ مَیں غرِیب آدمی ہُوں اور میری کُچھ وقعت نہیں؟۔

24 سو ساؤُل کے مُلازِموں نے اُسے بتایا کہ داؤُد یُوں کہتا ہے۔

25 تب ساؤُل نے کہا تُم داؤُد سے کہنا کہ بادشاہ مہر نہیں مانگتا ۔ وہ فقط فِلستِیوں کی سَو کھلڑیاں چاہتا ہے تاکہ بادشاہ کے دُشمنوں سے اِنتِقام لِیا جائے ۔ ساؤُل کا یہ اِرادہ تھا کہ داؤُد کو فِلستِیوں کے ہاتھ سے مَروا ڈالے۔

26 جب اُس کے خادِموں نے یہ باتیں داؤُد سے کہِیں تو داؤُد بادشاہ کا داماد بننے کو راضی ہو گیا اورہنُوز دِن پُورے بھی نہیں ہُوئے تھے۔

27 کہ داؤُد اُٹھا اور اپنے لوگوں کو لے کر گیا اور دو سَو فِلستی قتل کر ڈالے اور داؤُد اُن کی کھلڑِیاں لایا اور اُنہوں نے اُن کی پُوری تعداد میں بادشاہ کو دِیا تاکہ وہ بادشاہ کا داماد ہو اور ساؤُل نے اپنی بیٹی مِیکل اُسے بیاہ دی۔

28 اور ساؤُل نے دیکھا اور جان لِیا کہ خُداوند داؤُد کے ساتھ ہے اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل اُسے چاہتی تھی۔

29 اور ساؤُل داؤُد سے اَور بھی ڈرنے لگا اور ساؤُل برابر داؤُد کا دُشمن رہا۔

30 پِھر فِلستِیوں کے سرداروں نے دھاوا کِیا اور جب جب اُنہوں نے دھاوا کِیا ساؤُل کے سب خادِموں کی نِسبت داؤُد نے زِیادہ دانائی کا کام کِیا ۔ اِس سے اُس کا نام بُہت بڑا ہو گیا۔