۲-سموئیل 23

داؤُد کی آخِری باتیں

1 داؤُد کی آخِری باتیں یہ ہیں:-

داؤُد بِن یسّی کہتا ہے۔

یعنی یہ اُس شخص کا کلام ہے جو سرفراز کِیا گیا

اور یعقُوب کے خُدا کا ممُسوح

اور اِسرا ئیل کا شِیرِین نغمہ ساز ہے۔

2 خُداوند کی رُوح نے میری معرفت کلام کِیا

اور اُس کا سُخن میری زُبان پر تھا۔

3 اِسرا ئیل کے خُدا نے فرمایا۔

اِسرا ئیل کی چٹان نے مُجھ سے کہا۔

ایک ہے جو صداقت سے لوگوں پر حُکومت کرتا ہے۔

جو خُدا کے خَوف کے ساتھ حُکومت کرتا ہے۔

4 وہ صُبح کی رَوشنی کی مانِند ہو گا جب سُورج نِکلتا ہے۔

اَیسی صُبح جِس میں بادل نہ ہوں۔

جب نرم نرم گھاس زمِین میں سے

بارِش کے بعد کی صاف چمک کے باعِث نِکلتی ہے۔

5 میرا گھر تو سچ مُچ خُدا کے سامنے اَیسا ہے بھی نہیں

تَو بھی اُس نے میرے ساتھ ایک دائِمی عہد

جِس کی سب باتیں مُعیّن اور پایدار ہیں باندھا ہے

کیونکہ یِہی میری ساری نجات اور ساری مُراد ہے۔

گو وہ اُس کو بڑھاتا نہیں ۔

6 پر ناراست لوگ سب کے سب کانٹوں کی مانِند

ٹھہریں گے جو ہٹا دِئے جاتے ہیں

کیونکہ وہ ہاتھ سے پکڑے نہیں جا سکتے۔

7 بلکہ جو آدمی اُن کوچُھوئے

ضرُور ہے کہ وہ لوہے اور نیزہ کی چھڑ سے مُسلّح ہو۔

سو وہ اپنی ہی جگہ میں آگ سے بِالکُل بھسم کر دِئے

جائیں گے۔

داؤُد کے شُہرۂ آفاق سپاہی

8 اور داؤُد کے بہادُروں کے نام یہ ہیں:-یعنی تحکمونی یوشیب بشیبت جو سِپہ سالاروں کا سردار تھا ۔ وُہی ایزنی ادِینو تھا جِس سے آٹھ سَو ایک ہی وقت میں مقتُول ہُوئے۔

9 اُس کے بعد ایک اخُوحی کے بیٹے دود ے کا بیٹا الِیعزر تھا ۔ یہ اُن تِینوں سُورماؤں میں سے ایک تھا جو داؤُد کے ساتھ اُس وقت تھے جب اُنہوں نے اُن فِلستِیوں کو جو لڑائی کے لِئے جمع ہُوئے تھے للکارا حالانکہ سب بنی اِسرائیل چلے گئے تھے۔

10 اور اُس نے اُٹھ کر فِلستِیوں کو اِتنا مارا کہ اُس کا ہاتھ تھک کر تلوار سے چِپک گیا اور خُداوند نے اُس دِن بڑی فتح کرائی اور لوگ پِھر کر فقط لُوٹنے کے لِئے اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔

11 بعد اُس کے ہراری اجی کا بیٹا سمّہ تھا اور فِلستِیوں نے اُس قطعۂِ زمِین کے پاس جو مسُور کے پیڑوں سے بھرا تھا جمع ہو کر دَل باندھ لِیا تھا اور لوگ فِلستِیوں کے آگے سے بھاگ گئے تھے۔

12 لیکن اُس نے اُس قطعہ کے بِیچ میں کھڑے ہو کر اُس کو بچایا اور فِلستِیوں کو قتل کِیا اور خُداوند نے بڑی فتح کرائی۔

13 اور اُن تِیس سرداروں میں سے تِین سردار نِکلے اور فصل کاٹنے کے مَوسم میں داؤُد کے پاس عدُلاّم کے مغارہ میں آئے اور فِلستِیوں کی فَوج رفائِیم کی وادی میں خَیمہ زن تھی۔

14 اور داؤُد اُس وقت گڑھی میں تھا اور فِلستِیوں کے پہرے کی چَوکی بَیت لحم میں تھی۔

15 اور داؤُد نے ترستے ہُوئے کہا اَے کاش کوئی مُجھے بَیت لحم کے اُس کُنوئیں کا پانی پِینے کو دیتا جو پھاٹک کے پاس ہے!۔

16 اور اُن تِینوں بہادُروں نے فِلستِیوں کے لشکر میں سے جا کر بَیت لحم کے کنُوئیں سے جو پھاٹک کے برابر ہے پانی بھر لِیا اور اُسے داؤُد کے پاس لائے لیکن اُس نے نہ چاہا کہ پِئے بلکہ اُسے خُداوند کے حضُور اُنڈیل دِیا۔

17 اور کہنے لگا اَے خُداوند مُجھ سے یہ ہرگِز نہ ہو کہ مَیں اَیسا کرُوں۔ کیا مَیں اُن لوگوں کا خُون پِیُوں جِنہوں نے اپنی جان جوکھوں میں ڈالی؟ اِسی لِئے اُس نے نہ چاہا کہ اُسے پِئے ۔

اُن تِینوں بہادُروں نے اَیسے اَیسے کام کِئے۔

18 اور ضرویا ہ کے بیٹے یُوآب کا بھائی ابِیشے اُن تِینوں میں افضل تھا ۔ اُس نے تِین سَو پر اپنا بھالا چلا کر اُن کو قتل کِیا اور تِینوں میں نامی تھا۔

19 کیا وہ اُن تِینوں میں مُعزّز نہ تھا؟ اِسی لِئے وہ اُن کا سردار ہُؤا تَو بھی وہ اُن پہلے تِینوں کے برابر نہیں ہونے پایا۔

20 اور یہو یدع کا بیٹا بنایا ہ قبضِیل کے ایک سُورما کا بیٹا تھا جِس نے بڑے بڑے کام کِئے تھے ۔ اِس نے موآب کے اری ایل کے دونوں بیٹوں کو قتل کِیا اور جا کر برف کے مَوسم میں ایک غار کے بِیچ ایک شیرِ بَبر کو مارا۔

21 اور اُس نے ایک جسِیم مِصری کو قتل کِیا ۔ اُس مِصری کے ہاتھ میں بھالا تھا پر یہ لاٹھی ہی لِئے ہُوئے اُس پر لپکا اور مِصری کے ہاتھ سے بھالا چِھین لِیا اور اُسی کے بھالے سے اُسے مارا۔

22 پس یہوید ع کے بیٹے بنایاہ نے اَیسے اَیسے کام کِئے اور تِینوں بہادُروں میں نامی تھا۔

23 وہ اُن تِیسوں سے زِیادہ مُعزّز تھا پر وہ اُن پہلے تِینوں کے برابر نہیں ہونے پایا اور داؤُد نے اُسے اپنے مُحافِظ سِپاہِیوں پر مُقرّر کِیا۔

24 اور تِیسوں میں یُوآب کا بھائی عساہیل اور الحنا ن َبیت لحم کے دودو کا بیٹا۔

25 حرودی سمّہ ۔ حرودی الِقہ۔

26 فلطی خلِص ۔ عیرا بِن عقّیس تقوعی۔

27 عنتوتی ابی عز ر ۔ حوساتی مبو نی۔

28 اخوحی ضلمو ن ۔ نطوفاتی مہر ی۔

29 نطوفاتی بعنہ کا بیٹا حِلب ۔ اِتی بِن رِیبی بنی بِنیمِین کے جِبعہ کا۔

30 فرعاتونی بِنایا ہ اور جعس کے نالوں کا ہِدَّی۔

31 عرباتی ابی علبُو ن ۔ برحُومی عزماو ت۔

32 سعلبونی الیحبہ بنی یسِین یُونتن۔

33 ہراری سَمّہ ۔ اخی آم بِن سرار ہراری۔

34 الیفلط بِن احسبی معکاتی کا بیٹا الی عا م بِن اخِیُتفل جلونی۔

35 کِرمِلی حصرو ۔ اربی فعری۔

36 ضوباہ کے ناتن کا بیٹا اِجال ۔ جدی با نی۔

37 عمُّونی صِلق ۔ بیروتی نحری ۔ ضرو یاہ کے بیٹے یُوآب کے سِلح بردار۔

38 اِتری عیرا ۔ اِتری جرِیب۔

39 اور حِتّی اورِیّاہ ۔ یہ سب سَینتِیس تھے۔

۲-سموئیل 24

داؤُد مَردم شُماری کراتا ہے

1 اِس کے بعد خُداوند کا غُصّہ اِسرا ئیل پر پِھر بھڑکا اور اُس نے داؤُد کے دِل کو اُن کے خِلاف یہ کہہ کر اُبھارا کہ جا کر اِسرا ئیل اور یہُوداہ کو گِن۔

2 اور بادشاہ نے لشکر کے سردار یُوآب کو جو اُس کے ساتھ تھا حُکم کِیا کہ اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں دان سے بیرسبع تک گشت کرو اور لوگوں کو گِنو تاکہ لوگوں کی تعداد مُجھے معلُوم ہو۔

3 تب یُوآب نے بادشاہ سے کہا کہ خُداوند تیرا خُدا اُن لوگوں کو خواہ وہ کِتنے ہی ہوں سَو گنا بڑھائے اور میرے مالِک بادشاہ کی آنکھیں اِسے دیکھیں پر میرے مالِک بادشاہ کو یہ بات کیوں بھاتی ہے؟۔

4 تَو بھی بادشاہ کی بات یُوآب اور لشکر کے سرداروں پر غالِب ہی رہی اور یُوآب اور لشکر کے سردار بادشاہ کے حضُور سے اِسرا ئیل کے لوگوں کا شُمار کرنے کو نِکلے۔

5 اور وہ یَردن پار اُترے اور اُس شہر کی د ہنی طرف عروعیر میں خَیمہ زن ہُوئے جو جد کی وادی میں یعزیر کی جانِب ہے۔

6 پِھر وہ جِلعا د اور تَحتیم حدسی کے عِلاقہ میں گئے اور دان یعن کو گئے اور گُھوم کر صَیدا تک پُہنچے۔

7 اور وہاں سے صُور کے قلعہ کو اور حوّیوں اور کنعانِیوں کے سب شہروں کو گئے اور یہُوداہ کے جنُوب میں بیرسبع تک نِکل گئے۔

8 چُنانچہ ساری مملکت میں گشت کر کے نَو مہِینے اور بِیس دِن کے بعد وہ یروشلیِم کو لَوٹے۔

9 اور یُوآب نے مَردم شُماری کی تعداد بادشاہ کو دی سو اِسرا ئیل میں آٹھ لاکھ بہادُر مَرد نِکلے جو شمشِیر زن تھے اور یہُوداہ کے مَرد پانچ لاکھ نِکلے۔

10 اور لوگوں کا شُمار کرنے کے بعد داؤُد کا دِل بے چَین ہُؤا اور داؤُد نے خُداوند سے کہا یہ جو مَیں نے کِیا سو بڑا گُناہ کِیا ۔ اب اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اپنے بندہ کا گُناہ دُور کر دے کیونکہ مُجھ سے بڑی حماقت ہُوئی۔

11 سو جب داؤُد صُبح کو اُٹھا تو خُداوند کا کلام جاد پر جو داؤُد کا غَیب بِین تھا نازِل ہُؤا اور اُس نے کہا کہ۔

12 جا اور داؤُد سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تیرے سامنے تِین بلائیں پیش کرتا ہُوں ۔ تُو اُن میں سے ایک کو چُن لے تاکہ مَیں اُسے تُجھ پر نازِل کرُوں۔

13 سو جاد نے داؤُد کے پاس جا کر اُس کو یہ بتایا اور اُس سے پُوچھا کیا تیرے مُلک میں سات برس قحط رہے یا تُو تِین مہِینے تک اپنے دُشمنوں سے بھاگتا پِھرے اور وہ تُجھے رگیدیں یا تیری مملکت میں تِین دِن تک مری ہو؟ سو تُو سوچ لے اور غَور کر لے کہ مَیں اُسے جِس نے مُجھے بھیجا ہے کیا جواب دُوں۔

14 داؤُد نے جاد سے کہا مَیں بڑے شِکنجہ میں ہُوں ۔ ہم خُداوند کے ہاتھ میں پڑیں کیونکہ اُس کی رحمتیں عظِیم ہیں پر مَیں اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑُوں۔

15 سو خُداوند نے اِسرا ئیل پر وبا بھیجی جو اُس صُبح سے لے کر وقتِ مُعیّنہ تک رہی اور دان سے بیرسبع تک لوگوں میں سے ستّر ہزار آدمی مر گئے۔

16 اور جب فرِشتہ نے اپنا ہاتھ بڑھایا کہ یروشلیِم کو ہلاک کرے تو خُداوند اُس وبا سے ملُول ہُؤا اور اُس فرِشتہ سے جو لوگوں کو ہلاک کر رہا تھا کہا یہ بس ہے ۔ اب اپنا ہاتھ روک لے ۔ اُس وقت خُداوند کا فرِشتہ یبُوسی اروناہ کے کھلِیہان کے پاس کھڑا تھا۔

17 اور داؤُد نے جب اُس فرِشتہ کو جو لوگوں کو مار رہا تھا دیکھا تو خُداوند سے کہنے لگا دیکھ گُناہ تو مَیں نے کِیا اور خطا مُجھ سے ہُوئی پر اِن بھیڑوں نے کیا کِیا ہے؟ سو تیرا ہاتھ میرے اور میرے باپ کے گھرانے کے خِلاف ہو۔

18 اُسی دِن جاد نے داؤُد کے پاس آ کر اُس سے کہا جا اور یبُوسی ارو ناہ کے کھلِیہان میں خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنا۔

19 سو داؤُد جاد کے کہنے کے مُوافِق جَیسا خُداوند کا حُکم تھا گیا۔

20 اور ارو ناہ نے نِگاہ کی اور بادشاہ اور اُس کے خادِموں کو اپنی طرف آتے دیکھا ۔ سو ارو ناہ نِکلا اور زمِین پر سرنگُون ہو کر بادشاہ کے آگے سِجدہ کِیا۔

21 اور ارو ناہ کہنے لگا میرا مالِک بادشاہ اپنے بندہ کے پاس کیوں آیا؟

داؤُد نے کہا یہ کھلِیہان تُجھ سے خرِیدنے اور خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنانے آیا ہُوں تاکہ لوگوں میں سے وبا جاتی رہے۔

22 ارو ناہ نے داؤُد سے کہا میرا مالِک بادشاہ جو کُچھ اُسے اچّھا معلُوم ہو لے کر چڑھائے ۔ دیکھ سوختنی قُربانی کے لِئے بَیل ہیں اور دائیں چلانے کے اَوزار اور بَیلوں کا سامان اِیندھن کے لِئے ہیں۔

23 یہ سب کُچھ اَے بادشاہ ارو ناہ بادشاہ کی نذر کرتا ہے اور ارو ناہ نے بادشاہ سے کہا کہ خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبُول فرمائے۔

24 تب بادشاہ نے ارو ناہ سے کہا نہیں بلکہ مَیں ضرُور قِیمت دے کر اُس کو تُجھ سے خرِیدُوں گا اور مَیں خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اَیسی سوختنی قُربانیاں نہیں گُزرانُوں گا جِن پر میرا کُچھ خرچ نہ ہُؤا ہو ۔ سوداؤُد نے وہ کھلِیہان اور وہ بَیل چاندی کی پچاس مِثقالیں دے کر خرِیدے۔

25 اور داؤُد نے وہاں خُداوند کے لِئے مذبح بنایا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائِیں اور خُداوند نے اُس مُلک کے بارہ میں دُعا سُنی اور وبا اِسرا ئیل میں سے جاتی رہی۔

۱-سموئیل 1

القانہ اور اُس کا خاندان سَیلا میں

1 افِرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں راما تِیم صوفِیم کا ایک شخص تھا جِس کا نام القانہ تھا ۔ وہ افرائِیمی تھا اور یرو حام بِن الِیہو بِن توحُو بِن صُو ف کا بیٹا تھا۔

2 اُس کے دو بِیویاں تِھیں ۔ ایک کا نام حنّہ تھا اور دُوسری کا فنِنّہ اور فنِنّہ کے اَولاد ہُوئی پر حنّہ بے اَولاد تھی۔

3 یہ شخص ہر سال اپنے شہر سے سَیلا میں ربُّ الافواج کے حضُور سِجدہ کرنے اور قُربانی گُذراننے کو جاتا تھا اور عیلی کے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س جو خُداوند کے کاہِن تھے وہِیں رہتے تھے۔

4 اور جِس دِن القانہ ذبِیحہ گُذرانتا وہ اپنی بِیوی فنِنّہ کو اور اُس کے سب بیٹے بیٹِیوں کو حِصّے دیتا تھا۔

5 پر حنّہ کو دُونا حِصّہ دِیا کرتا تھا اِس لِئے کہ وہ حنّہ کو چاہتا تھا لیکن خُداوند نے اُس کا رَحِم بند کر رکھّا تھا۔

6 اور اُس کی سَوت اُسے کُڑھانے کے لِئے بے طرح چھیڑتی تھی کیونکہ خُداوند نے اُس کا رَحِم بند کر رکھّا تھا۔

7 اور چُونکہ وہ سال بسال اَیسا ہی کرتا تھا جب وہ خُداوند کے گھر جاتی ۔ اِس لِئے فنِنّہ اُسے چھیڑتی تھی چُنانچہ وہ روتی اور کھانا نہ کھاتی تھی۔

8 سو اُس کے خاوند القانہ نے اُس سے کہا اَے حنّہ تُو کیوں روتی ہے اور کیوں نہیں کھاتی اور تیرا دِل کیوں آزُردہ ہے؟ کیا مَیں تیرے لِئے دس بیٹوں سے بڑھ کر نہیں؟۔

حنّہ اور عیلی

9 اور جب وہ سَیلا میں کھا پی چُکے تو حنّہ اُٹھی ۔ اُس وقت عیلی کاہِن خُداوند کی ہَیکل کی چَوکھٹ کے پاس کُرسی پر بَیٹھا ہُؤا تھا۔

10 اور وہ نِہایت دِل گِیر تھی۔ سو وہ خُداوند سے دُعا کرنے اور زار زار رونے لگی۔

11 اور اُس نے مَنّت مانی اور کہا اَے ربُّ الافواج! اگر تُو اپنی لَونڈی کی مُصِیبت پر نظر کرے اور مُجھے یاد فرمائے اور اپنی لَونڈی کو فراموش نہ کرے اور اپنی لَونڈی کو فرزندِ نرِینہ بخشے تو مَیں اُسے زِندگی بھر کے لِئے خُداوند کو نذر کر دُوں گی اور اُسترہ اُس کے سر پر کبھی نہ پِھرے گا۔

12 اور جب وہ خُداوند کے حضُور دُعا کر رہی تھی تو عیلی اُس کے مُنہ کو غَور سے دیکھ رہا تھا۔

13 اور حنّہ تو دِل ہی دِل میں کہہ رہی تھی ۔ فقط اُس کے ہونٹ ہِلتے تھے پر اُس کی آواز نہیں سُنائی دیتی تھی ۔ پس عیلی کو گُمان ہُؤا کہ وہ نشہ میں ہے۔

14 سو عیلی نے اُس سے کہا کہ تُو کب تک نشہ میں رہے گی؟ اپنا نشہ اُتار۔

15 حنّہ نے جواب دِیا نہیں اَے میرے مالِک مَیں تو غمگِین عَورت ہُوں ۔ مَیں نے نہ تو مَے نہ کوئی نشہ پِیا پر خُداوند کے آگے اپنا دِل اُنڈیلا ہے۔

16 تُو اپنی لَونڈی کو خبِیث عَورت نہ سمجھ ۔ مَیں تو اپنی فِکروں اور دُکھوں کے ہجُوم کے باعِث اب تک بولتی رہی۔

17 تب عیلی نے جواب دِیا تُو سلامت جا اور اِسرا ئیل کا خُدا تیری مُراد جو تُونے اُس سے مانگی ہے پُوری کرے۔

18 اُس نے کہا تیری خادِمہ پر تیرے کرم کی نظر ہو ۔ تب وہ عَورت چلی گئی اور کھانا کھایا اور پِھر اُس کا چِہرہ اُداس نہ رہا۔

سموئیل کی پَیدایش اور مخصُوصِیّت

19 اور صُبح کو وہ سویرے اُٹھے اور خُداوند کے آگے سِجدہ کِیا اور رامہ کو اپنے گھر لَوٹ گئے اور القانہ نے اپنی بِیوی حنّہ سے مُباشرت کی اور خُداوند نے اُسے یاد کِیا۔

20 اور اَیسا ہُؤا کہ وقت پر حنّہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام سموئیل رکھّا کیونکہ وہ کہنے لگی مَیں نے اُسے خُداوند سے مانگ کر پایا ہے۔

21 اور وہ شخص القانہ اپنے سارے گھرانے سمیت خُداوند کے حضُور سالانہ قُربانی چڑھانے اور اپنی مَنّت پُوری کرنے کو گیا۔

22 لیکن حنّہ نہ گئی کیونکہ اُس نے اپنے خاوند سے کہا جب تک لڑکے کا دُودھ چُھڑایا نہ جائے مَیں یہِیں رہُوں گی اور تب اُسے لے کر جاؤُں گی تاکہ وہ خُداوند کے سامنے حاضِر ہو اور پِھر ہمیشہ وہِیں رہے۔

23 اور اُس کے خاوند القانہ نے اُس سے کہا جو تُجھے اچھّا لگے سو کر ۔ جب تک تُو اُس کا دُودھ نہ چُھڑائے ٹھہری رہ۔ فقط اِتنا ہو کہ خُداوند اپنے سُخن کو برقرار رکھّے ۔ سو وہ عَورت ٹھہری رہی اور اپنے بیٹے کو دُودھ چُھڑانے کے وقت تک پِلاتی رہی۔

24 اور جب اُس نے اُس کا دُودھ چُھڑایا تو اُسے اپنے ساتھ لِیا اور تِین بچھڑے اور ایک ایفہ آٹا اور مَے کی ایک مشک اپنے ساتھ لے گئی اور اُس لڑکے کو سَیلا میں خُداوند کے گھر لائی اور وہ لڑکا بُہت ہی چھوٹا تھا۔

25 اور اُنہوں نے ایک بچھڑے کو ذبح کِیا اور لڑکے کو عیلی کے پاس لائے۔

26 اور وہ کہنے لگی اَے میرے مالِک تیری جان کی قَسم! اَے میرے مالِک مَیں وُہی عَورت ہُوں جِس نے تیرے پاس یہِیں کھڑی ہو کر خُداوند سے دُعا کی تھی۔

27 مَیں نے اِس لڑکے کے لِئے دُعا کی تھی اور خُداوند نے میری مُراد جو مَیں نے اُس سے مانگی پُوری کی۔

28 اِسی لِئے مَیں نے بھی اِسے خُداوند کو دے دِیا ۔ یہ اپنی زِندگی بھر کے لِئے خُداوند کو دے دِیا گیا ہے ۔

تب اُس نے وہاں خُداوند کے آگے سِجدہ کِیا۔

۱-سموئیل 2

حنّہ کی دُعا

1 اور حنّہ نے دُعا کی اور کہاکہ

میرا دِل خُداوند میں مگن ہے۔

میرا سِینگ خُداوند کے طُفیل سے اُونچا ہُؤا۔

میرا مُنہ میرے دُشمنوں پر کھُل گیا ہے

کیونکہ مَیں تیری نجات سے خُوش ہُوں۔

2 خُداوند کی مانِند کوئی قدُّوس نہیں

کیونکہ تیرے سِوا اَور کوئی ہے ہی نہیں

اور نہ کوئی چٹان ہے جو ہمارے خُدا کی مانِند ہو۔

3 اِس قدر غرُور سے اَور باتیں نہ کرو

اور بڑا بول تُمہارے مُنہ سے نہ نِکلے

کیونکہ خُداوند خُدایِ علِیم ہے

اور اعمال کا تولنے والا۔

4 زورآوروں کی کمانیں ٹُوٹ گِئیں

اور جو لڑکھڑاتے تھے وہ قُوّت سے کمربستہ ہُوئے۔

5 وہ جو آسُودہ تھے روٹی کی خاطِر مزدُوربنے

اور جو بُھوکے تھے اَیسے نہ رہے

بلکہ جو بانجھ تھی اُس کے سات ہُوئے

اور جِس کے پاس بُہت بچّے ہیں وہ گُھلتی جاتی ہے ۔

6 خُداوند مارتا ہے اور جِلاتا ہے۔

وُہی قبر میں اُتارتا اور اُس سے نِکالتا ہے۔

7 خُداوند مِسکِین کر دیتا اور دَولت مند بناتا ہے۔

وُہی پست کرتا اور سرفراز بھی کرتا ہے۔

8 وہ غرِیب کو خاک پر سے اُٹھاتا

اور کنگال کو گُھورے میں سے نِکال کھڑا کرتا ہے

تاکہ اِن کو شاہزادوں کے ساتھ بِٹھائے

اور جلال کے تخت کے وارِث بنائے

کیونکہ زمِین کے سُتُون خُداوند کے ہیں۔

اُس نے دُنیا کو اُن ہی پر قائِم کِیا ہے۔

9 وہ اپنے مُقدّسوں کے پاؤں کو سنبھالے رہے گا

پر شرِیر اندھیرے میں خاموش کِئے جائیں گے

کیونکہ قُوّت ہی سے کوئی فتح نہیں پائے گا۔

10 جو خُداوند سے جھگڑتے ہیں وہ ٹُکڑے ٹُکڑے کر

دِئے جائیں گے۔

وہ اُن کے خِلاف آسمان میں گرجے گا۔

خُداوند زمِین کے کناروں کا اِنصاف کرے گا۔

وہ اپنے بادشاہ کو زوربخشے گا

اور اپنے ممسُوح کے سِینگ کو بُلند کرے گا۔

11 تب القانہ رامہ کو اپنے گھر چلا گیا اور عیلی کاہِن کے سامنے وہ لڑکا خُداوند کی خِدمت کرنے لگا۔

عیلی کے بیٹے

12 اور عیلی کے بیٹے بہت شرِیر تھے ۔ اُنہوں نے خُداوند کو نہ پہچانا۔

13 اور کاہِنوں کا دستُور لوگوں کے ساتھ یہ تھا کہ جب کوئی شخص قُربانی چڑھاتا تھا تو کاہِن کا نَوکر گوشت اُبالنے کے وقت ایک سِہ شاخہ کانٹا اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے آتا تھا۔

14 اور اُس کو کڑاہ یا دیگچے یا ہنڈے یا ہانڈی میں ڈالتا اور جِتنا گوشت اُس کانٹے میں لگ جاتا اُسے کاہِن آپ لیتا تھا ۔ یُوں ہی وہ سَیلا میں سب اِسرائیلِیوں سے کِیا کرتے تھے جو وہاں آتے تھے۔

15 بلکہ چربی جلانے سے پہلے کاہِن کا نَوکر آ مَوجُود ہوتا اور اُس شخص سے جو قُربانی چڑھاتا یہ کہنے لگتا تھا کہ کاہِن کے لِئے کباب کے واسطے گوشت دے کیونکہ وہ تُجھ سے اُبلا ہُؤا گوشت نہیں بلکہ کچّا لے گا۔

16 اور اگر وہ شخص یہ کہتا کہ ابھی وہ چربی کوضرُور جلائیں گے تب جِتنا تیرا جی چاہے لے لینا تو وہ اُسے جواب دیتا نہیں تُو مُجھے ابھی دے نہیں تو مَیں چِھین کر لے جاؤُں گا۔

17 سو اُن جوانوں کا گُناہ خُداوند کے حضُور بُہت بڑا تھا کیونکہ لوگ خُداوند کی قُربانی سے گِھن کرنے لگے تھے۔

سموئیل سَیلا میں

18 پر سموئیل جو لڑکا تھا کتان کا افُود پہنے ہُوئے خُداوند کے حضُور خِدمت کرتا تھا۔

19 اور اُس کی ماں اُس کے لِئے ایک چھوٹا سا جُبّہ بنا کر سال بسال لاتی جب وہ اپنے خاوند کے ساتھ سالانہ قُربانی چڑھانے آتی تھی۔

20 اور عیلی نے القانہ اور اُس کی بِیوی کو دُعا دی اور کہا خُداوند تُجھ کو اِس عَورت سے اُس قرض کے عِوض میں جو خُداوند کو دِیا گیا نسل دے ۔

پِھر وہ اپنے گھر گئے۔

21 اور خُداوند نے حنّہ پر نظر کی اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے تِین بیٹے اور دو بیٹِیاں ہُوئِیں اور وہ لڑکا سموئیل خُداوند کے حضُور بڑھتا گیا۔

عیلی اور اُس کے بیٹے

22 اور عیلی بُہت بُڈّھا ہو گیا تھا اور اُس نے سب کُچھ سُنا کہ اُس کے بیٹے سارے اِسرا ئیل سے کیا کیا کرتے ہیں اور اُن عَورتوں سے جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خِدمت کرتی تِھیں ہم آغوشی کرتے ہیں۔

23 اور اُس نے اُن سے کہا تُم اَیسا کیوں کرتے ہو کیونکہ مَیں تُمہاری بدذاتِیاں تمام قَوم سے سُنتا ہُوں؟۔

24 نہیں میرے بیٹو! یہ اچھّی بات نہیں جو مَیں سُنتا ہُوں ۔ تُم خُداوند کے لوگوں سے نافرمانی کراتے ہو۔

25 اگر ایک آدمی دُوسرے کا گُناہ کرے تو خُدا اُس کا اِنصاف کرے گا لیکن اگر آدمی خُداوند کا گُناہ کرے تو اُس کی شفاعت کَون کرے گا؟

باوُجُود اِس کے اُنہوں نے اپنے باپ کا کہا نہ مانا کیونکہ خُداوند اُن کو مار ڈالنا چاہتا تھا۔

26 اور وہ لڑکا سموئیل بڑھتا گیا اور خُداوند اور اِنسان دونوں کا مقبُول تھا۔

عیلی کے خاندان کے خِلاف پیشینگوئی

27 تب ایک مردِ خُدا عیلی کے پاس آیا اور اُس سے کہنے لگا خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا مَیں تیرے آبائی خاندان پر جب وہ مِصر میں فِرعو ن کے خاندان کی غُلامی میں تھا ظاہِر نہیں ہُؤا؟۔

28 اور کیا مَیں نے اُسے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن نہ لِیا تاکہ وہ میرا کاہِن ہو اور میرے مذبح کے پاس جا کر بخُور جلائے اور میرے حضُور ا فُود پہنے؟ اور کیا مَیں نے سب قُربانیاں جو بنی اِسرائیل آگ سے گُذرانتے ہیں تیرے باپ کو نہ دِیں؟۔

29 پس تُم کیوں میرے اُس ذبِیحہ اور ہدیہ کو جِن کا حُکم مَیں نے اپنے مسکن میں دِیا لات مارتے ہو اور کیوں تُو اپنے بیٹوں کی مُجھ سے زِیادہ عِزّت کرتا ہے تاکہ تُم میری قَوم اِسرا ئیل کے اچھّے سے اچھّے ہدیوں کو کھا کر موٹے بنو؟۔

30 اِس لِئے خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا فرماتا ہے کہ مَیں نے تو کہا تھا کہ تیرا گھرانا اور تیرے باپ کا گھرانا ہمیشہ میرے حضُور چلے گا پر اب خُداوند فرماتا ہے کہ یہ بات مُجھ سے دُور ہو کیونکہ وہ جو میری عِزّت کرتے ہیں مَیں اُن کی عِزّت کرُوں گا پر وہ جو میری تحقِیر کرتے ہیں بے قدر ہوں گے۔

31 دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں تیرا بازُو اور تیرے باپ کے گھرانے کا بازُو کاٹ ڈالُوں گا کہ تیرے گھر میں کوئی بُڈّھا ہونے نہ پائے گا۔

32 اور تُو میرے مسکن کی مُصِیبت دیکھے گا باوُجُود اُس ساری دَولت کے جو خُدا اِسرا ئیل کو دے گا اور تیرے گھر میں کبھی کوئی بُڈّھا ہونے نہ پائے گا۔

33 اور تیرے جِس آدمی کو مَیں اپنے مذبح سے کاٹ نہیں ڈالُوں گا وہ تیری آنکھوں کو گُھلانے اور تیرے دِل کو دُکھ دینے کے لِئے رہے گا اور تیرے گھر کی سب بڑھتی اپنی بھری جوانی میں مَر مِٹے گی۔

34 اور جو کُچھ تیرے دونوں بیٹوں حُفنی اور فِینحا س پر نازِل ہو گا وُہی تیرے لِئے نِشان ٹھہرے گا ۔ وہ دونوں ایک ہی دِن مَر جائیں گے۔

35 اور مَیں اپنے لِئے ایک وفادار کاہِن برپا کرُوں گا جو سب کُچھ میری مرضی اور منشا کے مُطابِق کرے گا اور مَیں اُس کے لِئے ایک پایدار گھر بناؤُں گا اور وہ ہمیشہ میرے ممسُوح کے آگے آگے چلے گا۔

36 اور اَیسا ہو گا کہ ہر ایک شخص جو تیرے گھر میں بچ رہے گا ایک ٹُکڑے چاندی اور روٹی کے ایک گِردے کے لِئے اُس کے سامنے آ کر سِجدہ کرے گا اور کہے گا کہ کہانت کا کوئی کام مُجھے دِیجئے تاکہ مَیں روٹی کا نوالہ کھا سکُوں۔

۱-سموئیل 3

خُداوند سموئیل پر ظاہِر ہوتا ہے

1 اور وہ لڑکا سموئیل عیلی کے سامنے خُداوند کی خِدمت کرتا تھا اور اُن دِنوں خُداوند کا کلام گِران قدر تھا۔ کوئی رویا برملا نہ ہوتی تھی۔

2 اور اُس وقت اَیسا ہُؤا کہ جب عیلی اپنی جگہ لیٹا تھا (اُس کی آنکھیں دُھندلانے لگی تِھیں اور وہ دیکھ نہیں سکتا تھا)۔

3 اور خُدا کا چراغ اب تک بُجھا نہیں تھا اور سموئیل خُداوند کی ہَیکل میں جہاں خُدا کا صندُوق تھا لیٹا ہُؤا تھا۔

4 تو خُداوند نے سموئیل کو پُکارا ۔ اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔

5 اور وہ دَوڑ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا تُو نے مُجھے پُکارا سو مَیں حاضِر ہُوں ۔

اُس نے کہا مَیں نے نہیں پُکارا ۔ پِھر لیٹ جا ۔ سو وہ جا کر لیٹ گیا۔

6 اور خُداوند نے پِھرپُکارا سموئیل!سموئیل اُٹھ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا تُو نے مُجھے پُکارا سو مَیں حاضِر ہُوں ۔

اُس نے کہا اَے میرے بیٹے مَیں نے نہیں پُکارا۔ پِھرلیٹ جا۔

7 اور سموئیل نے ہنوز خُداوند کو نہیں پہچانا تھا اور نہ خُداوند کا کلام اُس پر ظاہِر ہُؤا تھا۔

8 پِھرخُداوند نے تِیسری دفعہ سموئیل کو پُکارا اور وہ اُٹھ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا تُو نے مُجھے پُکارا سو مَیں حاضِر ہُوں ۔

سو عیلی جان گیا کہ خُداوند نے اُس لڑکے کو پُکارا۔

9 اِس لِئے عیلی نے سموئیل سے کہا جا لیٹ رہ اور اگر وہ تُجھے پُکارے تو تُو کہنا اَے خُداوند فرما کیونکہ تیرا بندہ سُنتا ہے ۔ سو سموئیل جا کر اپنی جگہ پر لیٹ گیا۔

10 تب خُداوند آکھڑا ہُؤا اور پہلے کی طرح پُکارا سموئیل ! سموئیل !

سموئیل نے کہا فرما کیونکہ تیرا بندہ سُنتا ہے۔

11 خُداوند نے سموئیل سے کہا دیکھ مَیں اِسرا ئیل میں اَیسا کام کرنے پر ہُوں جِس سے ہر سُننے والے کے کان بھنّا جائیں گے۔

12 اُس دِن مَیں عیلی پر سب کُچھ جو مَیں نے اُس کے گھرانے کے حق میں کہا ہے شرُوع سے آخِر تک پُورا کرُوں گا۔

13 کیونکہ مَیں اُسے بتا چُکا ہُوں کہ مَیں اُس بدکاری کے سبب سے جِسے وہ جانتا ہے ہمیشہ کے لِئے اُس کے گھر کا فَیصلہ کرُوں گا کیونکہ اُس کے بیٹوں نے اپنے اُوپر لَعنت بُلائی اور اُس نے اُن کو نہ روکا۔

14 اِسی لِئے عیلی کے گھرانے کی بابت مَیں نے قَسم کھائی کہ عیلی کے گھرانے کی بدکاری نہ تو کبھی کِسی ذبِیحہ سے صاف ہو گی نہ ہدیہ سے۔

15 اور سموئیل صُبح تک لیٹا رہا ۔ تب اُس نے خُداوند کے گھر کے دروازے کھولے اور سموئیل عیلی پر رویا ظاہِر کرنے سے ڈرا۔

16 تب عیلی نے سموئیل کو بُلا کر کہا اَے میرے بیٹے سموئیل !

اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔

17 تب اُس نے پُوچھا وہ کیا بات ہے جو خُداوند نے تُجھ سے کہی ہے؟ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اُسے مُجھ سے پوشِیدہ نہ رکھ ۔ اگر تُو کُچھ بھی اُن باتوں میں سے جو اُس نے تُجھ سے کہی ہیں چُھپائے تو خُدا تُجھ سے اَیسا ہی کرے بلکہ اُس سے بھی زِیادہ۔

18 تب سموئیل نے اُس کو رتی رتی حال بتایا اور اُس سے کُچھ نہ چُھپایا ۔ اُس نے کہا وہ خُداوند ہے جو وہ بھلا جانے سو کرے۔

19 اور سموئیل بڑا ہوتا گیا اور خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور اُس نے اُس کی باتوں میں سے کِسی کو مِٹّی میں مِلنے نہ دِیا۔

20 اور سب بنی اِسرائیل نے دان سے بیر سبع تک جان لِیا کہ سموئیل خُداوند کا نبی مُقرّر ہُؤا۔

21 اور خُداوند سَیلا میں پِھرظاہِر ہُؤا کیونکہ خُداوند نے اپنے آپ کو سَیلا میں سموئیل پر اپنے کلام کے ذرِیعہ سے ظاہِر کِیا۔

۱-سموئیل 4

عہد کا صندُوق چِھن جاتا ہے

1 اور سموئیل کی بات سب اِسرائیلیوں کے پاس پُہنچی اور اِسرائیلی فِلستِیوں سے لڑنے کو نِکلے اور ابن عز ر کے آس پاس ڈیرے لگائے اور فِلستِیوں نے افِیق میں خَیمے کھڑے کِئے۔

2 اور فِلستِیوں نے اِسرا ئیل کے مُقابلہ کے لِئے صف آرائی کی اور جب وہ باہم لڑنے لگے تو اِسرائیلِیوں نے فِلستِیوں سے شِکست کھائی اور اُنہوں نے اُن کے لشکر میں سے جو مَیدان میں تھا قرِیباً چار ہزار آدمی قتل کِئے۔

3 اور جب وہ لوگ لشکرگاہ میں پِھر آئے تو اِسرا ئیل کے بزُرگوں نے کہا کہ آج خُداوند نے ہم کو فِلستِیوں کے سامنے کیوں شِکست دی؟ آؤ ہم خُداوند کے عہد کا صندُوق سَیلا سے اپنے پاس لے آئیں تاکہ وہ ہمارے درمِیان آ کر ہم کو ہمارے دُشمنوں سے بچائے۔

4 سو اُنہوں نے سَیلا میں لوگ بھیجے اور وہ کرُوبِیوں کے اُوپر بَیٹھنے والے ربُّ الافواج کے عہد کے صندُوق کو وہاں سے لے آئے اور عیلی کے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س خُدا کے عہد کے صندُوق کے ساتھ وہاں حاضِر تھے۔

5 اور جب خُداوند کے عہد کا صندُوق لشکرگاہ میں آ پُہنچا تو سب اِسرائیلی اَیسے زور سے للکارنے لگے کہ زمِین گُونج اُٹھی۔

6 اورفِلستِیوں نے جو للکارنے کی آواز سُنی تو وہ کہنے لگے کہ اِن عِبرانِیوں کی لشکرگاہ میں اِس بڑی للکار کے شور کے کیا معنی ہیں؟ پِھر اُن کو معلُوم ہُؤا کہ خُداوند کا صندُوق لشکرگاہ میں آیا ہے۔

7 سو فِلستی ڈر گئے کیونکہ وہ کہنے لگے کہ خُدا لشکرگاہ میں آیا ہے اور اُنہوں نے کہاکہ ہم پر واوَیلا ہے اِس لِئے کہ اِس سے پہلے اَیسا کبھی نہیں ہُؤا۔

8 ہم پر واوَیلا ہے! اَیسے زبردست دیوتاؤں کے ہاتھ سے ہم کو کَون بچائے گا؟ یہ وُہی دیوتا ہیں جِنہوں نے مِصریوں کو بیابان میں ہر قِسم کی بلا سے مارا۔

9 اَے فِلستِیو! تُم مضبُوط ہو اور مردانگی کرو تاکہ تُم عِبرانیوں کے غُلام نہ بنو جَیسے وہ تُمہارے بنے بلکہ مردانگی کرو اور لڑو۔

10 اور فِلستی لڑے اور بنی اِسرائیل نے شِکست کھائی اور ہر ایک اپنے ڈیرے کو بھاگا اور وہاں نِہایت بڑی خُونریزی ہُوئی کیونکہ تِیس ہزار اِسرائیلی پِیادے وہاں کھیت آئے۔

11 اور خُدا کا صندُوق چِھن گیا اور عیلی کے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س مارے گئے۔

عیلی کی وفات

12 اور بِنیمِین کا ایک آدمی لشکر میں سے دَوڑ کر اپنے کپڑے پھاڑے اور سر پر خاک ڈالے ہُوئے اُسی روز سَیلا میں پُہنچا۔

13 اور جب وہ پُہنچا تو عیلی راہ کے کنارے کُرسی پر بَیٹھا اِنتظار کر رہا تھا کیونکہ اُس کا دِل خُدا کے صندُوق کے لِئے کانپ رہا تھا اور جب اُس شخص نے شہر میں آ کر ماجرا سُنایا تو سارا شہر چِلاّ اُٹھا۔

14 اور عیلی نے چِلاّنے کی آواز سُن کر کہا اِس ہُلّڑ کی آواز کے کیا معنی ہیں؟ اور اُس آدمی نے جلدی کی اور آ کر عیلی کو حال سُنایا۔

15 اور عیلی اٹھانوے برس کا تھا اور اُس کی آنکھیں رہ گئی تِھیں اور اُسے کُچھ نہیں سُوجھتا تھا۔

16 سو اُس شخص نے عیلی سے کہا مَیں فَوج میں سے آتا ہُوں اور مَیں آج ہی فَوج کے بِیچ سے بھاگا ہُوں ۔

اُس نے کہا اَے میرے بیٹے کیا حال رہا؟۔

17 اُس خبر لانے والے نے جواب دِیا اِسرائیلی فِلستِیوں کے آگے سے بھاگے اور لوگوں میں بھی بڑی خُونریزی ہُوئی اور تیرے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س بھی مَر گئے اور خُدا کا صندُوق چِھن گیا۔

18 جب اُس نے خُدا کے صندُوق کا ذِکر کِیا تو وہ کُرسی پر سے پچھاڑ کھا کر پھاٹک کے کنارے گِرا اور اُس کی گردن ٹُوٹ گئی اور وہ مَر گیا کیونکہ وہ بُڈّھا اور بھاری آدمی تھا ۔ وہ چالِیس برس بنی اِسرائیل کا قاضی رہا۔

فیِنحاس کی بیوہ کی وفات

19 اور اُس کی بہُو فِینحاس کی بِیوی حمل سے تھی اور اُس کے جننے کا وقت نزدِیک تھا اور جب اُس نے یہ خبریں سُنِیں کہ خُدا کا صندُوق چِھن گیا اور اُس کا خُسر اور خاوند مَر گئے تو وہ جُھک کر جنی کیونکہ دردِ زِہ اُس کے لگ گیا تھا۔

20 اور اُس کے مَرتے وقت اُن عَورتوں نے جو اُس کے پاس کھڑی تِھیں اُسے کہا مت ڈر کیونکہ تیرے بیٹا ہُؤا ہے پر اُس نے نہ جواب دِیا اور نہ کُچھ توجُّہ کی۔

21 اور اُس نے اُس لڑکے کا نام یکبود رکھّا اور کہنے لگی کہ حشمت اِسرا ئیل سے جاتی رہی اِس لِئے کہ خُدا کا صندُوق چِھن گیا تھا اور اُس کا خُسر اور خاوند جاتے رہے تھے۔

22 سو اُس نے کہا کہ حشمت اِسرا ئیل سے جاتی رہی کیونکہ خُدا کا صندُوق چِھن گیا ہے۔

۱-سموئیل 5

عہد کاصندُوق فلِستیوں کے درمیان

1 اور فِلستِیوں نے خُدا کا صندُوق چِھین لِیا اور وہ اُسے ابن عزر سے اشدُود کو لے گئے۔

2 اور فِلستی خُدا کے صندُوق کو لے کر اُسے دجو ن کے گھر میں لائے اور دجو ن کے پاس اُسے رکھّا۔

3 اور اشدُودی جب صُبح کو سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ دجو ن خُداوند کے صندُوق کے آگے اَوندھے مُنہ زمِین پر گِرا پڑا ہے ۔ تب اُنہوں نے دجو ن کو لے کر اُسی کی جگہ اُسے پِھر کھڑا کر دِیا۔

4 پِھر وہ جو دُوسرے دِن کی صُبح کو سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ دجو ن خُداوند کے صندُوق کے آگے اَوندھے مُنہ زمِین پر گِرا پڑا ہے اور دجو ن کا سر اور اُس کی ہتھیلِیاں دہلِیزپر کٹی پڑی تِھیں ۔ فقط دجو ن کا دھڑ ہی دھڑ رہ گیا تھا۔

5 اِس لِئے دجو ن کے پُجاری اور جِتنے دجو ن کے گھر میں آتے ہیں آج تک اشدُود میں دجو ن کی دہلِیز پر پاؤں نہیں رکھتے۔

6 پر خُداوند کا ہاتھ اشدُودیوں پر بھاری ہُؤا اور وہ اُن کو ہلاک کرنے لگا اور اشدُود اور اُس کی نواحی کے لوگوں کو گِلٹِیوں سے مارا۔

7 اور اشدُودیوں نے جب یہ حال دیکھا تو کہنے لگے کہ اِسرا ئیل کے خُدا کا صندُوق ہمارے ساتھ نہ رہے کیونکہ اُس کا ہاتھ بُری طرح ہم پر اور ہمارے دیوتا دجو ن پر ہے۔

8 سو اُنہوں نے فِلستِیوں کے سب سرداروں کو بُلوا کر اپنے ہاں جمع کِیا اور کہنے لگے ہم اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو کیا کریں؟

اُنہوں نے جواب دِیا کہ اِسرا ئیل کے خُدا کا صندُوق جات کو پُہنچایا جائے ۔ سو وہ اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو وہاں لے گئے۔

9 اور جب وہ اُسے لے گئے تو یُوں ہُؤا کہ خُداوند کا ہاتھ اُس شہر کے خِلاف اَیسا اُٹھا کہ اُس میں بڑی بھاری ہل چل مچ گئی اور اُس نے اُس شہر کے لوگوں کو چھوٹے سے بڑے تک مارا اور اُن کے گِلٹِیاں نِکلنے لگِیں۔

10 پس اُنہوں نے خُدا کا صندُوق عقرُو ن کو بھیج دِیا اور جُوں ہی خُدا کا صندُوق عقرُو ن میں پُہنچا عقرُونی چِلاّنے لگے کہ وہ اِسرا ئیل کے خُدا کا صندُوق ہم میں اِس لِئے لائے ہیں کہ ہم کو اور ہمارے لوگوں کو مَروا ڈالیں۔

11 سو اُنہوں نے فِلستِیوں کے سرداروں کو بُلوا کر جمع کِیا اور کہنے لگے کہ اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو روانہ کر دو کہ وہ پِھر اپنی جگہ پر جائے اور ہم کو اور ہمارے لوگوں کو مار ڈالنے نہ پائے کیونکہ وہاں سارے شہر میں مَوت کی ہلچل مچ گئی تھی اور خُدا کا ہاتھ وہاں نِہایت بھاری ہُؤا۔

12 اور جو لوگ مَرے نہیں وہ گِلٹِیوں کے مارے پڑے رہے اور شہر کی فریاد آسمان تک پُہنچی۔

۱-سموئیل 6

عہد کے صندُوق کی واپسی

1 سو خُداوند کا صندُوق سات مہِینے تک فِلستِیوں کے مُلک میں رہا۔

2 تب فِلستِیوں نے کاہِنوں اور نجُومِیوں کو بُلایا اور کہا کہ ہم خُداوند کے اِس صندُوق کو کیا کریں؟ ہم کو بتاؤ کہ ہم کیا ساتھ کر کے اُسے اُس کی جگہ بھیجیں؟۔

3 اُنہوں نے کہا کہ اگر تُم اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو واپس بھیجتے ہو تو اُسے خالی نہ بھیجنا بلکہ جُرم کی قُربانی اُس کے لِئے ضرُور ہی ساتھ کرنا تب تُم شِفا پاؤ گے اور تُم کو معلُوم ہو جائے گا کہ وہ تُم سے کِس لِئے دست بردار نہیں ہوتا۔

4 اُنہوں نے پُوچھا کہ وہ جُرم کی قُربانی جو ہم اُس کو دیں کیا ہو؟

اُنہوں نے جواب دِیا کہ فِلستی سرداروں کے شُمار کے مُطابِق سونے کی پانچ گِلٹِیاں اور سونے ہی کی پانچ چُہیاں کیونکہ تُم سب اور تُمہارے سردار دونوں ایک ہی آزار میں مُبتلا ہُوئے۔

5 سو تُم اپنی گِلٹِیوں کی مُورتیں اور اُن چُہیوں کی مُورتیں جو مُلک کو خراب کرتی ہیں بناؤ اور اِسرا ئیل کے خُدا کی تمجِید کرو ۔ شاید یُوں وہ تُم پر سے اور تُمہارے دیوتاؤں پر سے اور تُمہارے مُلک پر سے اپنا ہاتھ ہلکا کر لے۔

6 تُم کیوں اپنے دِل کو سخت کرتے ہو جَیسے مِصریوں نے اور فرعو ن نے اپنے دِل کو سخت کِیا؟ جب اُس نے اُن کے درمِیان عجِیب کام کِئے تو کیا اُنہوں نے لوگوں کو جانے نہ دِیا اور کیا وہ چلے نہ گئے؟۔

7 اب تُم ایک نئی گاڑی بناؤ اور دو دُودھ والی گائیں جِن کے جُؤا نہ لگا ہو لو اور اُن گایوں کو گاڑی میں جوتو اور اُن کے بچّوں کو گھر لَوٹا لاؤ۔

8 اور خُداوند کا صندُوق لے کر اُس گاڑی پر رکھّو اور سونے کی چِیزوں کو جِن کو تُم جُرم کی قُربانی کے طَور پر ساتھ کرو گے ایک صندُوقچہ میں کر کے اُس کے پہلُو میں رکھ دو اور اُسے روانہ کر دو کہ چلا جائے۔

9 اور دیکھتے رہنا ۔ اگر وہ اپنی ہی سرحد کے راستہ بَیت شمس کو جائے تو اُسی نے ہم پر یہ بلایِ عظِیم بھیجی اور اگر نہیں تو ہم جان لیں گے کہ اُس کا ہاتھ ہم پر نہیں چلا بلکہ یہ حادِثہ جو ہم پر ہُؤا اِتّفِاقی تھا۔

10 سو اُن لوگوں نے اَیسا ہی کِیا اور دو دُودھ والی گائیں لے کر اُن کو گاڑی میں جوتا اور اُن کے بچّوں کو گھر میں بند کر دِیا۔

11 اور خُداوند کے صندُوق اور سونے کی چُہیوں اور اپنی گِلٹِیوں کی مُورتوں کے صندُوقچہ کو گاڑی پر رکھ دِیا۔

12 اُن گایوں نے بَیت شمس کا سِیدھا راستہ لِیا ۔ وہ سڑک ہی سڑک ڈکارتی گئِیں اور دہنے یا بائیں ہاتھ نہ مُڑیں اور فِلستی سردار اُن کے پِیچھے پِیچھے بَیت شمس کی سرحد تک گئے۔

13 اور بَیت شمس کے لوگ وادی میں گیہُوں کی فصل کاٹ رہے تھے ۔ اُنہوں نے جو آنکھیں اُٹھائِیں تو صندُوق کو دیکھا اور دیکھتے ہی خُوش ہو گئے۔

14 اور گاڑی بَیت شمسی یشُوع کے کھیت میں آ کر وہاں کھڑی ہو گئی جہاں ایک بڑا پتّھر تھا ۔ سو اُنہوں نے گاڑی کی لکڑیوں کو چِیرا اور گایوں کو سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانا۔

15 اور لاوِیوں نے خُداوند کے صندُوق کو اور اُس صندُوقچہ کو جو اُس کے ساتھ تھا جِس میں سونے کی چِیزیں تِھیں نِیچے اُتارا اور اُن کو اُس بڑے پتّھر پر رکھّا اور بَیت شمس کے لوگوں نے اُسی دِن خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانِیاں چڑھائِیں اور ذبِیحے گُذرانے۔

16 جب اُن پانچوں فِلستی سرداروں نے یہ دیکھ لِیا تو وہ اُسی دِن عقرُو ن کو لَوٹ گئے۔

17 سونے کی گِلٹِیاں جو فِلستِیوں نے جُرم کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کو گُذرانِیں وہ یہ ہیں ایک اشدُ ود کی طرف سے۔ ایک غزّہ کی طرف سے ۔ ایک اسقلو ن کی طرف سے ۔ ایک جات کی طرف سے اور ایک عقرُو ن کی طرف سے۔

18 اور وہ سونے کی چُہیاں فِلستِیوں کے اُن پانچوں سرداروں کے شہروں کے شُمار کے مُطابِق تِھیں جو فصِیل دار شہروں اور دیہات کے مالِک اُس بڑے پتّھر تک تھے جِس پر اُنہوں نے خُداوند کے صندُوق کو رکھّا تھا جو آج کے دِن تک بَیت شمسی یشُوع کے کھیت میں مَوجُود ہے۔

19 اور اُس نے بَیت شمس کے لوگوں کو مارا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کے صندُوق کے اندر جھانکا تھا۔ سو اُس نے اُن کے پچاس ہزار اور ستّر آدمی مار ڈالے اور وہاں کے لوگوں نے ماتم کِیا اِس لِئے کہ خُداوند نے اُن لوگوں کو بڑی مری سے مارا۔

عہد کا صندُوق قریت یعرِیم میں

20 سو بَیت شمس کے لوگ کہنے لگے کہ کِس کی مجال ہے کہ اِس خُداوند خُدا یِ قُدُّوس کے آگے کھڑا ہو؟ اور وہ ہمارے پاس سے کِس کی طرف جائے؟۔

21 اور اُنہوں نے قریت یعرِ یم کے باشِندوں کے پاس قاصِد بھیجے اور کہلا بھیجا کہ فِلستی خُداوند کے صندُوق کو واپس لے آئے ہیں ۔ سو تُم آؤ اور اُسے اپنے ہاں لے جاؤ۔

۱-سموئیل 7

1 تب قریت یعرِ یم کے لوگ آئے اور خُداوند کے صندُوق کو لے کر ابیند اب کے گھر میں جو ٹِیلے پر ہے لائے اور اُس کے بیٹے الِیعزر کو مُقدّس کِیا کہ وہ خُداوند کے صندُوق کی نِگہبانی کرے۔

سموئیل اِسرا ئیل کے امُورِ سلطنت چلاتاہے

2 اور جِس دِن سے صندُوق قریت یعرِ یم میں رہا تب سے ایک مُدّت ہو گئی یعنی بِیس برس گُذرے اور اِسرا ئیل کا سارا گھرانا خُداوند کے پِیچھے نَوحہ کرتا رہا۔

3 اور سموئیل نے اِسرا ئیل کے سارے گھرانے سے کہا کہ اگر تُم اپنے سارے دِل سے خُداوند کی طرف رجُوع لاتے ہو تو اجنبی دیوتاؤں اور عستارا ت کو اپنے بِیچ سے دُور کرو اور خُداوند کے لِئے اپنے دِلوں کو مُستعِد کر کے فقط اُسی کی عِبادت کرو اور وہ فِلستِیوں کے ہاتھ سے تُم کو رہائی دے گا۔

4 تب بنی اِسرائیل نے بعلِیم اور عستار ات کو دُور کِیا اور فقط خُداوند کی عِبادت کرنے لگے۔

5 پِھر سموئیل نے کہا کہ سب اِسرا ئیل کو مِصفاہ میں جمع کرو اور مَیں تُمہارے لِئے خُداوند سے دُعا کرُوں گا۔

6 سو وہ سب مِصفاہ میں فراہم ہُوئے اور پانی بھر کر خُداوند کے آگے اُنڈیلا اور اُس دِن روزہ رکھّا اور وہاں کہنے لگے کہ ہم نے خُداوند کا گُناہ کِیا ہے اور سموئیل مِصفاہ میں بنی اِسرائیل کی عدالت کرتا تھا۔

7 اور جب فِلستِیوں نے سُنا کہ بنی اِسرائیل مِصفاہ میں فراہم ہُوئے ہیں تو اُن کے سرداروں نے بنی اِسرائیل پر چڑھائی کی اور جب بنی اِسرائیل نے یہ سُنا تو وہ فِلستِیوں سے ڈرے۔

8 اور بنی اِسرائیل نے سموئیل سے کہا کہ خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور ہمارے لِئے فریاد کرنا نہ چھوڑ تاکہ وہ ہم کو فِلستِیوں کے ہاتھ سے بچائے۔

9 اور سموئیل نے ایک دُودھ پِیتا برّہ لِیا اور اُسے پُوری سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانا اور سموئیل بنی اِسرائیل کے لِئے خُداوند کے حضُور فریاد کرتا رہا اور خُداوند نے اُس کی سُنی۔

10 اور جِس وقت سموئیل اُس سوختنی قُربانی کو گُذران رہا تھا اُس وقت فِلستی اِسرائیلِیوں سے جنگ کرنے کو نزدِیک آئے لیکن خُداوند فِلستِیوں کے اُوپر اُسی دِن بڑی کڑک کے ساتھ گرجا اور اُن کو گھبرا دِیا اور اُنہوں نے اِسرائیلِیوں کے آگے شِکست کھائی۔

11 اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے مِصفاہ سے نِکل کر فِلستِیوں کو رگیدا اور بَیت کرّ کے نِیچے تک اُنہیں مارتے چلے گئے۔

12 تب سمو ئیل نے ایک پتّھر لے کر اُسے مِصفاہ اور شین کے بِیچ میں نصب کِیا اور اُس کا نام ابن عزر یہ کہہ کر رکھّا کہ یہاں تک خُداوند نے ہماری مدد کی۔

13 سو فِلستی مغلُوب ہُوئے اور اِسرا ئیل کی سرحد میں پِھر نہ آئے اور سموئیل کی زِندگی بھر خُداوند کا ہاتھ فِلستِیوں کے خِلاف رہا۔

14 اور عقرُون سے جات تک کے شہر جِن کو فِلستِیوں نے اِسرائیلِیوں سے لے لِیا تھا وہ پِھر اِسرائیلِیوں کے قبضہ میں آئے اور اِسرائیلِیوں نے اُن کی نواحی بھی فِلستِیوں کے ہاتھ سے چُھڑا لی اور اِسرائیلِیوں اور امورِیوں میں صُلح تھی۔

15 اور سموئیل اپنی زِندگی بھر اِسرائیلِیوں کی عدالت کرتا رہا۔

16 اور وہ سال بسال بَیت ایل اور جِلجا ل اور مِصفا ہ میں دَورہ کرتا اور اُن سب مقاموں میں بنی اِسرائیل کی عدالت کرتا تھا۔

17 پِھر وہ رامہ کو لَوٹ آتا کیونکہ وہاں اُس کا گھر تھا اور وہاں اِسرا ئیل کی عدالت کرتا تھا اور وہِیں اُس نے خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنایا۔

۱-سموئیل 8

لوگ ایک بادشاہ طلب کرتے ہیں

1 جب سموئیل بُڈّھا ہو گیا تو اُس نے اپنے بیٹوں کو اِسرائیلِیوں کے قاضی ٹھہرایا۔

2 اُس کے پہلوٹھے کا نام یوئیل اور اُس کے دُوسرے بیٹے کا نام ابیاہ تھا ۔ وہ دونوں بِیر سبع میں قاضی تھے۔

3 پر اُس کے بیٹے اُس کی راہ پر نہ چلے بلکہ وہ نفع کے لالچ سے رِشوت لیتے اور اِنصاف کا خُون کر دیتے تھے۔

4 تب سب اِسرائیلی بزُرگ جمع ہو کر رامہ میں سموئیل کے پاس آئے۔

5 اور اُس سے کہنے لگے دیکھ تُو ضعِیف ہے اور تیرے بیٹے تیری راہ پر نہیں چلتے ۔ اب تُو کِسی کو ہمارا بادشاہ مُقرّر کر دے جو اَور قَوموں کی طرح ہماری عدالت کرے۔

6 لیکن جب اُنہوں نے کہا کہ ہم کو کوئی بادشاہ دے جو ہماری عدالت کرے تو یہ بات سموئیل کو بُری لگی اور سموئیل نے خُداوند سے دُعا کی۔

7 اور خُداوند نے سموئیل سے کہا کہ جو کُچھ یہ لوگ تُجھ سے کہتے ہیں تُو اُس کو مان کیونکہ اُنہوں نے تیری نہیں بلکہ میری حقارت کی ہے کہ مَیں اُن کا بادشاہ نہ رہُوں۔

8 جَیسے کام وہ اُس دِن سے جب سے مَیں اُن کو مِصر سے نِکال لایا آج تک کرتے آئے ہیں کہ مُجھے ترک کر کے اَور معبُودوں کی پرستِش کرتے رہے ہیں وَیسا ہی وہ تُجھ سے کرتے ہیں۔

9 سو تُو اُن کی بات مان تَو بھی تُو سنجِیدگی سے اُن کو خُوب جتا دے اور اُن کو بتا بھی دے کہ جو بادشاہ اُن پر سلطنت کرے گا اُس کا طرِیقہ کَیسا ہو گا۔

10 اور سموئیل نے اُن لوگوں کو جو اُس سے بادشاہ کے طالِب تھے خُداوند کی سب باتیں کہہ سُنائِیں۔

11 اور اُس نے کہا کہ جو بادشاہ تُم پر سلطنت کرے گا اُس کا طرِیقہ یہ ہو گا کہ وہ تُمہارے بیٹوں کو لے کر اپنے رتھوں کے لِئے اور اپنے رِسالہ میں نَوکر رکھّے گا اور وہ اُس کے رتھوں کے آگے آگے دَوڑیں گے۔

12 اور وہ اُن کو ہزار ہزار کے سردار اور پچاس پچاس کے جمعدار بنائے گا اور بعض سے ہل جُتوائے گا اور فصل کٹوائے گا اور اپنے لِئے جنگ کے ہتھیار اور اپنے رتھوں کے ساز بنوائے گا۔

13 اور تُمہاری بیٹِیوں کو لے کر گندھن اور باورچن اور نان پز بنائے گا۔

14 اور تُمہارے کھیتوں اور تاکِستانوں اور زَیتُون کے باغوں کو جو اچّھے سے اچّھے ہوں گے لے کر اپنے خِدمت گاروں کو عطا کرے گا۔

15 اور تُمہارے کھیتوں اور تاکِستانوں کا دسواں حِصّہ لے کر اپنے خوجوں اور خادِموں کو دے گا۔

16 اور تُمہارے نَوکر چاکروں اور لَونڈیوں اور تُمہارے شکِیل جوانوں اور تُمہارے گدھوں کو لے کر اپنے کام پر لگائے گا۔

17 اور وہ تُمہاری بھیڑ بکریوں کا بھی دسواں حِصّہ لے گا ۔ سو تُم اُس کے غُلام بن جاؤ گے۔

18 اور تُم اُس دِن اُس بادشاہ کے سبب سے جِسے تُم نے اپنے لِئے چُنا ہو گا فریاد کرو گے پر اُس دِن خُداوند تُم کو جواب نہ دے گا۔

19 تَو بھی لوگوں نے سموئیل کی بات نہ سُنی اور کہنے لگے نہیں ہم تو بادشاہ چاہتے ہیں جو ہمارے اُوپر ہو۔

20 تاکہ ہم بھی اَور سب قَوموں کی مانِند ہوں اور ہمارا بادشاہ ہماری عدالت کرے اور ہمارے آگے آگے چلے اور ہماری طرف سے لڑائی کرے۔

21 اور سموئیل نے لوگوں کی سب باتیں سُنِیں اور اُن کو خُداوند کے کانوں تک پُہنچایا۔

22 اور خُداوند نے سموئیل کو فرمایا تُو اُن کی بات مان اور اُن کے لِئے ایک بادشاہ مُقرّر کر ۔ تب سموئیل نے اِسرا ئیل کے لوگوں سے کہا کہ تُم سب اپنے اپنے شہر کو چلے جاؤ۔