۲-سموئیل 3

1 الغرض ساؤُل کے گھرانے اور داؤُد کے گھرانے میں مُدّت تک جنگ رہی اور داؤُد روز بروز زورآور ہوتا گیا اور ساؤُل کا خاندان کمزور ہوتا گیا۔

داؤُد کے بیٹے

2 اور حبرُو ن میں داؤُد کے ہاں بیٹے پَیدا ہُوئے ۔ امنُو ن اُس کا پہلوٹھا تھا جو یزرعیلی اخِینو عم کے بطن سے تھا۔

3 اور دُوسرا کِلیا ب تھا جو کرِمِلی نابال کی بِیوی ابِیجیل سے ہُؤا ۔ تِیسرا ابی سلو م تھا جو جسُور کے بادشاہ تلمی کی بیٹی معکہ سے ہُؤا۔

4 چَوتھا ادونیا ہ تھا جو حِجیّت کا بیٹا تھا اور پانچواں سفطیاہ جو ابیطا ل کا بیٹا تھا۔

5 اور چھٹا اِترِعا م تھا جو داؤُد کی بِیوی عِجلاہ سے ہُؤا ۔ یہ داؤُد کے ہاں حبرُو ن میں پَیدا ہُوئے۔

ا بنیر دا ؤُد سے آمِلتا ہے

6 اور جب ساؤُل کے گھرانے اور داؤُد کے گھرانے میں جنگ ہو رہی تھی تو ابنیر نے ساؤُل کے گھرانے میں خُوب زور پَیدا کر لِیا۔

7 اور ساؤُل کی ایک حرم تھی جِس کا نام رِصفاہ تھا ۔ وہ ایاّہ کی بیٹی تھی ۔ سو اِشبوست نے ابنیر سے کہا تُو میرے باپ کی حرم کے پاس کیوں گیا؟۔

8 ابنیر اِشبو ست کی اِن باتوں سے بُہت غُصّہ ہو کر کہنے لگا کیا مَیں یہُوداہ کے کِسی کُتّے کا سر ہُوں؟ آج تک مَیں تیرے باپ ساؤُل کے گھرانے اور اُس کے بھائِیوں اور دوستوں سے مِہربانی سے پیش آتا رہا ہُوں اور تُجھے داؤُد کے حوالہ نہیں کِیا تَو بھی تُو آج اِس عَورت کے ساتھ مُجھ پر عَیب لگاتا ہے؟۔

9 خُدا ابنیر سے وَیسا ہی بلکہ اُس سے زِیادہ کرے اگر مَیں داؤُد سے وُہی سلُوک نہ کرُوں جِس کی قَسم خُداوند نے اُس کے ساتھ کھائی تھی۔

10 تاکہ سلطنت کو ساؤُل کے گھرانے سے مُنتقِل کر کے داؤُد کے تخت کو اِسرا ئیل اور یہُوداہ دونوں پر دان سے بیرسبع تک قائِم کرُوں۔

11 اور وہ ابنیر کو ایک لفظ جواب نہ دے سکا اِس لِئے کہ اُس سے ڈرتا تھا۔

12 اور ابنیر نے اپنی طرف سے داؤُد کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ مُلک کِس کا ہے؟ تُو میرے ساتھ اپنا عہد باندھ اور دیکھ میرا ہاتھ تیرے ساتھ ہو گا تاکہ سارے اِسرا ئیل کو تیری طرف مائِل کرُوں۔

13 اُس نے کہا اچّھا مَیں تیرے ساتھ عہد باندُھوں گا پر مَیں تُجھ سے ایک بات چاہتا ہُوں اور وہ یہ ہے کہ جب تُو مُجھ سے مِلنے کو آئے تو جب تک ساؤُل کی بیٹی مِیکل کو پہلے اپنے ساتھ نہ لائے تُو میرا مُنہ دیکھنے نہیں پائے گا۔

14 اور داؤُد نے ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کو قاصِدوں کی معرفت کہلا بھیجا کہ میری بِیوی مِیکل کو جِس کو مَیں نے فِلستِیوں کی سَو کھلڑِیاں دے کر بیاہا تھا میرے حوالہ کر۔

15 سو اِشبو ست نے لوگ بھیج کر اُسے اُس کے شَوہر لیَس کے بیٹے فلطی ایل سے چِھین لِیا۔

16 اور اُس کا شَوہر اُس کے ساتھ چلا اور اُس کے پِیچھے پِیچھے بحورِ یم تک روتا ہُؤا چلا آیا۔تب ابنیر نے اُس سے کہا لَوٹ جا ۔ سو وہ لَوٹ گیا۔

17 اور ابنیر نے اِسرائیلی بزُرگوں کے پاس خبر بھیجی کہ گُذرے دِنوں میں تُم یہ چاہتے تھے کہ داؤُد تُم پر بادشاہ ہو۔

18 پس اب اَیسا کر لو کیونکہ خُداوند نے داؤُد کے حق میں فرمایا ہے کہ مَیں اپنے بندہ داؤُد کی معرفت اپنی قَوم اِسرا ئیل کو فِلستِیوں اور اُن کے سب دُشمنوں کے ہاتھ سے رہائی دُوں گا۔

19 اور ابنیر نے بنی بِنیمِین سے بھی باتیں کِیں اور ابنیر چلا کہ جو کُچھ اِسرائیلِیوں اور بِنیمِین کے سارے گھرانے کو اچّھا لگا اُسے حبرُو ن میں داؤُد کو کہہ سُنائے۔

20 سو ابنیر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس آیا اور بِیس آدمی اُس کے ساتھ تھے ۔ تب داؤُد نے ابنیر اور اُن لوگوں کی جو اُس کے ساتھ تھے ضِیافت کی۔

21 اور ابنیر نے داؤُد سے کہا اب مَیں اُٹھ کر جاؤں گا اور سارے اِسرا ئیل کو اپنے مالِک بادشاہ کے پاس اِکٹّھا کرُوں گا تاکہ وہ تُجھ سے عہد باندھیں اور تُو جِس جِس پر تیرا جی چاہے سلطنت کرے ۔ سو داؤُد نے ابنیر کو رُخصت کِیا اور وہ سلامت چلا گیا۔

ابنیر کا قتل

22 داؤُد کے لوگ اور یوآب کِسی دھاوے سے لُوٹ کا بُہت سا مال اپنے ساتھ لے کر آئے لیکن ابنیر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس نہیں تھا کیونکہ اُس نے اُسے رُخصت کر دِیا تھا اور وہ سلامت چلا گیا تھا۔

23 اور جب یوآب اور لشکر کے سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے آئے تو اُنہوں نے یوآب کو بتایا کہ نیر کا بیٹا ابنیر بادشاہ کے پاس آیا تھا اور اُس نے اُسے رُخصت کر دِیا اور وہ سلامت چلا گیا۔

24 تب یوآب بادشاہ کے پاس آ کر کہنے لگا یہ تُو نے کیا کِیا؟ دیکھ! ابنیر تیرے پاس آیا تھا سو تُو نے اُسے کیوں رُخصت کر دِیا کہ وہ نِکل گیا؟۔

25 تُو نیر کے بیٹے ابنیر کو جانتا ہے کہ وہ تُجھ کو دھوکا دینے اور تیرے آنے جانے اور تیرے سارے کام کا بھید لینے آیا تھا۔

26 جب یوآب داؤُد کے پاس سے باہر نِکلا تو اُس نے ابنیر کے پِیچھے قاصِد بھیجے اور وہ اُس کو سِیر ہ کے کنُوئیں سے لَوٹا لے آئے پر یہ داؤُد کو معلُوم نہیں تھا۔

27 جب ابنیر حبرُو ن میں لَوٹ آیا تو یوآب اُسے الگ پھاٹک کے اندر لے گیا تاکہ اُس کے ساتھ چُپکے چُپکے بات کرے اور وہاں اپنے بھائی عساہیل کے خُون کے بدلہ میں اُس کے پیٹ میں اَیسا مارا کہ وہ مَر گیا۔

28 بعد میں جب داؤُد نے یہ سُنا تو کہا کہ مَیں اور میری سلطنت دونوں ہمیشہ تک خُداوند کے آگے نیر کے بیٹے ابنیر کے خُون کی طرف سے بے گُناہ ہیں۔

29 وہ یوآب اور اُس کے باپ کے سارے گھرانے کے سر لگے اور یوآب کے گھرانے میں کوئی نہ کوئی اَیسا ہوتا رہے جِسے جریان ہو یا جو کوڑھی ہو یا بَیساکھی پر چلے یا تلوار سے مَرے یا ٹُکڑے ٹُکڑے کو مُحتاج ہو۔

30 سو یوآب اور اُس کے بھائی ابِیشے نے ابنیر کو مار دِیا اِس لِئے کہ اُس نے جِبعُو ن میں اُن کے بھائی عساہیل کو لڑائی میں قتل کِیا تھا۔

ابنیر کی تدفِین

31 اور داؤُد نے یوآب سے اور اُن سب لوگوں سے جو اُس کے ساتھ تھے کہا کہ اپنے کپڑے پھاڑو اور ٹاٹ پہنو اور ابنیر کے آگے آگے ماتم کرو اور داؤُد بادشاہ آپ جنازہ کے پِیچھے پِیچھے چلا۔

32 اور اُنہوں نے ابنیر کو حبرُو ن میں دفن کِیا اور بادشاہ ابنیر کی قبر پر چِلاّ چِلاّ کر رویا اور سب لوگ بھی روئے۔

33 اور بادشاہ نے ابنیر پر یہ مرثِیہ کہا۔

کیا ابنیر کو اَیسا ہی مَرنا تھا جَیسے احمق مَرتا ہے؟۔

34 تیرے ہاتھ بندھے نہ تھے اور نہ تیرے پاؤں

بیڑیوں میں تھے۔

جَیسے کوئی بدکاروں کے ہاتھ سے مَرتا ہے وَیسے ہی

تُو مارا گیا۔

تب اُس پر سب لوگ دوبارہ روئے۔

35 اور سب لوگ کُچھ دِن رہتے داؤُد کو روٹی کِھلانے آئے لیکن داؤُد نے قَسم کھا کر کہا اگر مَیں آفتاب کے غرُوب ہونے سے پیشتر روٹی یا اَور کُچھ چکُھّوں تو خُدا مُجھ سے اَیسا بلکہ اِس سے زِیادہ کرے۔

36 اور سب لوگوں نے اِس پر غَور کِیا اور اِس سے خُوش ہُوئے کیونکہ جو کُچھ بادشاہ کرتا تھا سب لوگ اُس سے خُوش ہوتے تھے۔

37 سو سب لوگوں نے اور تمام اِسرا ئیل نے اُسی دِن جان لِیا کہ نیر کے بیٹے ابنیر کا قتل ہونا بادشاہ کی طرف سے نہ تھا۔

38 اور بادشاہ نے اپنے مُلازِموں سے کہا کیا تُم نہیں جانتے ہو کہ آج کے دِن ایک سردار بلکہ ایک بُہت بڑا آدمی اِسرا ئیل میں مَرا ہے؟۔

39 اور اگرچہ مَیں ممسُوح بادشاہ ہُوں تَو بھی آج کے دِن عاجِز ہُوں اور یہ لوگ بنی ضرویاہ مُجھ سے زبردست ہیں ۔ خُداوند بدکار کو اُس کی بدی کے مُوافِق بدلہ دے۔

۲-سموئیل 4

اِشبوست کا قتل

1 جب ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست نے سُنا کہ ابنیر حبرُو ن میں مَر گیا تو اُس کے ہاتھ ڈِھیلے پڑ گئے اور سب اِسرائیلی گھبرا گئے۔

2 اور ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کے دو آدمی تھے جو فَوجوں کے سردار تھے ۔ ایک کا نام بعنہ اور دُوسرے کا ریکاب تھا ۔ یہ دونوں بنی بِنیمِین کی نسل کے بیرُوتی رِمُّو ن کے بیٹے تھے (کیونکہ بیرُو ت بھی بنی بِنیمِین کا گِنا جاتا ہے۔

3 اور بیرُوتی جتِّیم کو بھاگ گئے تھے چُنانچہ آج کے دِن تک وہ وہِیں رہتے ہیں)۔

4 اور ساؤُل کے بیٹے یُونتن کا ایک لنگڑا بیٹا تھا۔ جب ساؤُل اور یُونتن کی خبر یزر عیل سے پُہنچی تو وہ پانچ برس کا تھا ۔ سو اُس کی دایہ اُس کو اُٹھا کر بھاگی اور اُس نے جو بھاگنے میں جلدی کی تو اَیسا ہُؤا کہ وہ گِر پڑا اور لنگڑا ہو گیا ۔ اُس کا نام مفِیبو ست تھا۔

5 اور بیرُوتی رِمُّون کے بیٹے ریکا ب اور بعنہ چلے اور کڑی دُھوپ کے وقت اِشبو ست کے گھر آئے جب وہ دوپہر کو آرام کر رہا تھا۔

6 سو وہ وہاں گھر کے اندر گیہُوں لینے کے بہانے سے گُھسے اور اُس کے پیٹ میں مارا اور ریکا ب اور اُس کا بھائی بعنہ بھاگ نِکلے۔

7 جب وہ گھر میں گُھسے تو وہ اپنی خواب گاہ میں اپنے بِستر پر سوتا تھا ۔ سو اُنہوں نے اُسے مارا اور قتل کِیا اور اُس کا سر کاٹ دِیا اور اُس کا سر لے کر تمام رات مَیدان کی راہ چلے۔

8 اور اِشبو ست کا سر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس لے آئے اور بادشاہ سے کہا تیرا دُشمن ساؤُل جو تیری جان کا طالِب تھا یہ اُس کے بیٹے اِشبو ست کا سر ہے سو خُداوند نے آج کے دِن میرے مالِک بادشاہ کا اِنتِقام ساؤُل اور اُس کی نسل سے لِیا۔

9 تب داؤُد نے ریکا ب اور اُس کے بھائی بعنہ کو جو بیرُوتی رِمُّون کے بیٹے تھے جواب دِیا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے میری جان کو ہر مُصِیبت سے رہائی دی ہے۔

10 جب ایک شخص نے مُجھ سے کہا کہ دیکھ ساؤُل مَر گیا اور سمجھا کہ خُوشخبری دیتا ہے تو مَیں نے اُسے پکڑا اور صِقلاج میں اُسے قتل کِیا ۔ یِہی جزا مَیں نے اُسے اُس کی خبر کے بدلے دی۔

11 پس جب شرِیروں نے ایک راست کار اِنسان کو اُسی کے گھر میں اُس کے بِستر پر قتل کِیا ہے تو کیا مَیں اب اُس کے خُون کا بدلہ تُم سے ضرُور ہی نہ لُوں اور تُم کو زمِین پر سے نابُود نہ کر ڈالُوں؟۔

12 تب داؤُد نے اپنے جوانوں کو حُکم دِیا اور اُنہوں نے اُن کو قتل کِیا اور اُن کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ ڈالے اور اُن کو حبرُو ن میں تالاب کے پاس ٹانگ دِیا اور اِشبو ست کے سر کو لے کر اُنہوں نے حبرُو ن میں ابنیر کی قبر میں دفن کِیا۔

۲-سموئیل 5

داؤُد یہُودا ہ اور اِسرا ئیل دونوں کا بادشاہ بنتا ہے

1 تب اِسرا ئیل کے سب قبِیلے حبرُو ن میں دائود کے پاس آ کر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہڈّی اور تیرا گوشت ہیں۔

2 اور گُذرے زمانہ میں جب ساؤُل ہمارا بادشاہ تھا تو تُو ہی اِسرائیلِیوں کو لے جایا اور لے آیا کرتا تھا اور خُداوند نے تُجھ سے کہا کہ تُو میرے اِسرائیلی لوگوں کی گلّہ بانی کرے گا اور تُو اِسرا ئیل کا سردار ہو گا۔

3 غرض اِسرا ئیل کے سب بزُرگ حبرُو ن میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؤُد بادشاہ نے حبرُو ن میں اُن کے ساتھ خُداوند کے حضُور عہد باندھا اور اُنہوں نے داؤُد کو مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔

4 اور داؤُد جب سلطنت کرنے لگا تو تِیس برس کا تھا اور اُس نے چالِیس برس سلطنت کی۔

5 اُس نے حبرُو ن میں سات برس چھ مہِینے یہُودا ہ پر سلطنت کی اور یروشلِیم میں سب اِسرا ئیل اور یہُودا ہ پر تینتِیس برس سلطنت کی۔

6 پِھر بادشاہ اور اُس کے لوگ یروشلِیم کو یبوسیو ں پر جو اُس مُلک کے باشِندے تھے چڑھائی کرنے گئے ۔ اُنہوں نے داؤُد سے کہا جب تک تُو اندھوں اور لنگڑوں کو نہ لے جائے یہاں نہیں آنے پائے گا ۔ وہ سمجھتے تھے کہداؤُد یہاں نہیں آ سکتا ہے۔

7 تَو بھی داؤُد نے صِیُّون کا قلعہ لے لِیا ۔ وُہی داؤُد کا شہر ہے۔

8 اور داؤُد نے اُس دِن کہا کہ جو کوئی یبُوسیوں کو مارے وہ نالے کو جائے اور اُن لنگڑوں اور اندھوں کو مارے جِن سے داؤُد کے جی کو نفرت ہے ۔اِسی لِئے یہ کہاوت ہے کہ اندھے اور لنگڑے وہاں ہیں ۔ سو وہ گھر میں نہیں آ سکتا۔

9 اور داؤُد اُس قلعہ میں رہنے لگا اور اُس نے اُس کا نام داؤُد کا شہر رکھّا اور داؤُد نے گِرداگِرد مِلّو سے لے کر اندر کے رُخ تک بُہت کُچھ تعمِیر کِیا۔

10 اور داؤُد بڑھتا ہی گیا کیونکہ خُداوند لشکروں کا خُدا اُس کے ساتھ تھا۔

11 اور صُور کے بادشاہ حِیرا م نے ایلچِیوں کو اور دیودار کی لکڑیوں اور بڑھیوں اور مِعماروں کو داؤُد کے پاس بھیجا اور اُنہوں نے داؤُد کے لِئے ایک محلّ بنایا۔

12 اور داؤُد کو یقِین ہُؤا کہ خُداوند نے اُسے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنا کرقِیام بخشا اور اُس نے اُس کی سلطنت کو اپنی قَوم اِسرا ئیل کی خاطِر مُمتاز کِیا ہے۔

13 اور حبرُو ن سے چلے آنے کے بعد داؤُد نے یروشلِیم سے اَور حَرمیں رکھ لِیں اور بِیویاں کِیں اور داؤُد کے ہاں اَور بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں۔

14 اور جو یروشلِیم میں اُس کے ہاں پَیدا ہُوئے اُن کے نام یہ ہیں سمّو عہ اور سوباب اور ناتن اور سُلیما ن۔

15 اور اِبحار اور الِیسُو ع اور نفج اور یفِیع

16 اور الیسمع اور الیدع اور الیفا لط۔

فِلستِیوں پر فَتح یابی

17 اور جب فِلستِیوں نے سُنا کہ اُنہوں نے داؤُد کو مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا ہے تو سب فِلستی داؤُد کی تلاش میں چڑھ آئے اور داؤُد کو خبر ہُوئی ۔ سو وہ قلعہ میں چلا گیا۔

18 اور فِلستی آ کر رفائِیم کی وادی میں پَھیل گئے۔

19 تب داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کیا مَیں فلِستِیوں کے مُقابلہ کو جاؤُں؟ کیا تُو اُن کو میرے ہاتھ میں کر دے گا؟

خُداوند نے داؤُد سے کہا کہ جا کیونکہ مَیں ضرُور فِلستِیوں کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔

20 سو داؤُد بعل پراضِیم میں آیا اور وہاں داؤُد نے اُن کو مارا اور کہنے لگا کہ خُداوند نے میرے دُشمنوں کو میرے سامنے توڑ ڈالا جَیسے پانی ٹُوٹ کر بہہ نِکلتا ہے ۔ اِس لِئے اُس نے اُس جگہ کا نام بعل پراضِیم رکھّا۔

21 اور وہِیں اُنہوں نے اپنے بُتوں کو چھوڑ دِیا تھا سو داؤُد اور اُس کے لوگ اُن کو لے گئے۔

22 اور فِلستی پِھر چڑھ آئے اور رفائِیم کی وادی میں پَھیل گئے۔

23 اور جب داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا تو اُس نے کہا تُو چڑھائی نہ کر ۔ اُن کے پِیچھے سے گُھوم کر تُوت کے درختوں کے سامنے سے اُن پر حملہ کر۔

24 اور جب تُوت کے درختوں کی پُھنگِیوں میں تُجھے فَوج کے چلنے کی آواز سُنائی دے تو چُست ہو جانا کیونکہ اُس وقت خُداوند تیرے آگے آگے نِکل چُکا ہو گا تاکہ فِلستِیوں کے لشکر کو مارے۔

25 اور داؤُد نے جَیسا خُداوند نے اُسے فرمایا تھا وَیسا ہی کِیا اور فِلستِیوں کو جِبع سے جزر تک مارتا گیا۔

۲-سموئیل 6

عہد کا صندُوق یروشلیِم میں لایا جاتاہے

1 اور داؤُد نے پِھر اِسرائیلِیوں کے سب چُنے ہُوئے تِیس ہزارمَردوں کو جمع کِیا۔

2 اور داؤُد اُٹھا اور سب لوگوں کو جو اُس کے ساتھ تھے لے کر بعلہ یہُو داہ سے چلا تاکہ خُدا کے صندُوق کو اُدھر سے لے آئے جو اُس نام کا یعنی ربُّ الافواج کے نام کا کہلاتا ہے جو کرُّوبِیوں پر بَیٹھتا ہے۔

3 سو اُنہوں نے خُدا کے صندُوق کو نئی گاڑی پر رکھّا اور اُسے ابِیندا ب کے گھر سے جو پہاڑی پر تھا نِکال لائے اور اُس نئی گاڑی کو ابِیندا ب کے بیٹے عُزّہ اور اخیو ہانکنے لگے۔

4 اور وہ اُسے ابِیند اب کے گھر سے جو پہاڑی پر تھا خُدا کے صندُوق کے ساتھ نِکال لائے اور اخیو صندُوق کے آگے آگے چل رہا تھا۔

5 اور داؤد اور اِسرا ئیل کا سارا گھرانا صنَوبر کی لکڑی کے سب طرح کے ساز اور سِتار۔ بربط اور دف اور خنجری اور جھانجھ خُداوند کے آگے آگے بجاتے چلے۔

6 اور جب وہ نکو ن کے کھلِیہان پر پُہنچے تو عُزّہ نے خُدا کے صندُوق کی طرف ہاتھ بڑھا کر اُسے تھام لِیا کیونکہ بَیلوں نے ٹھوکر کھائی تھی۔

7 تب خُداوند کا غُصّہ عُزّہ پر بھڑکا اور خُدا نے وہِیں اُسے اُس کی خطا کے سبب سے مارا اور وہ وہِیں خُدا کے صندُوق کے پاس مَر گیا۔

8 اور داؤُد اِس سبب سے کہ خُداوند عُزّہ پر ٹُوٹ پڑا ناخُوش ہُؤا اور اُس نے اُس جگہ کا نام پرض عُزّہ رکھّا جو آج کے دِن تک ہے۔

9 اور داؤُد اُس دِن خُداوند سے ڈر گیا اور کہنے لگا کہ خُداوند کا صندُوق میرے ہاں کیوں کر آئے؟۔

10 اور داؤُد نے خُداوند کے صندُوق کو اپنے ہاں داؤُد کے شہر میں لے جانا نہ چاہا بلکہ داؤُد اُسے ایک طرف جاتی عوبید ادُوم کے گھر لے گیا۔

11 اور خُداوند کا صندُوق جاتی عوبید ادُوم کے گھر میں تِین مہِینے تک رہا اور خُداوند نے عوبیدا دُوم کو اور اُس کے سارے گھرانے کو برکت دی۔

12 اور داؤُد بادشاہ کو خبر مِلی کہ خُداوند نے عوبیدا دُوم کے گھرانے کو اور اُس کی ہر چِیز میں خُدا کے صندُوق کے سبب سے برکت دی ہے ۔ تب داؤُد گیا اور خُدا کے صندُوق کو عوبیدا دُوم کے گھر سے داؤُد کے شہر میں خُوشی خُوشی لے آیا۔

13 اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُداوند کے صندُوق کے اُٹھانے والے چھ قدم چلے توداؤُد نے ایک بَیل اور ایک موٹا بچھڑا ذبح کِیا۔

14 اور داؤُد خُداوند کے حضُور اپنے سارے زور سے ناچنے لگا اورداؤُد کتان کا افُود پہنے تھا۔

15 سو داؤُد اور اِسرا ئیل کا سارا گھرانا خُداوند کے صندُوق کو للکارتے اور نرسِنگا پُھونکتے ہُوئے لائے۔

16 اور جب خُداوند کا صندُوق داؤُد کے شہر کے اندر آ رہا تھا تو ساؤُل کی بیٹی مِیکل نے کِھڑکی سے نِگاہ کی اورداؤُد بادشاہ کو خُداوند کے حضُور اُچھلتے اور ناچتے دیکھا ۔ سو اُس نے اپنے دِل ہی دِل میں اُسے حقِیر جانا۔

17 اور وہ خُداوند کے صندُوق کو اندر لائے اور اُسے اُس کی جگہ پر اُس خَیمہ کے بِیچ میں جو داؤُد نے اُس کے لِئے کھڑا کِیا تھا رکھّا اور داؤُد نے سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں خُداوند کے آگے چڑھائِیں۔

18 اور جب داؤُد سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھا چُکا تو اُس نے ربُّ الافواج کے نام سے لوگوں کو برکت دی۔

19 اور اُس نے سب لوگوں یعنی اِسرا ئیل کے سارے انبوہ کے مَردوں اور عَورتوں دونوں کو ایک ایک روٹی اور ایک ایک ٹُکڑا گوشت اور کِشمِش کی ایک ایک ٹِکیا بانٹی ۔ پِھر سب لوگ اپنے اپنے گھر چلے گئے۔

20 تب داؤُد لَوٹا تاکہ اپنے گھرانے کو برکت دے اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل داؤُد کے اِستِقبال کو نِکلی اور کہنے لگی کہ اِسرا ئیل کا بادشاہ آج کَیسا شان دارمعلُوم ہوتا تھا جِس نے آج کے دِن اپنے مُلازِموں کی لَونڈیوں کے سامنے اپنے کو برہنہ کِیا جَیسے کوئی بانکا بے حیائی سے برہنہ ہو جاتا ہے۔

21 داؤُد نے میِکل سے کہا یہ تو خُداوند کے حضُور تھا جِس نے تیرے باپ اور اُس کے سارے گھرانے کو چھوڑ کر مُجھے پسند کِیا تاکہ وہ مُجھے خُداوند کی قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا بنائے ۔ سو مَیں خُداوند کے آگے ناچُوں گا۔

22 بلکہ مَیں اِس سے بھی زِیادہ ذلِیل ہُوں گا اور اپنی ہی نظر میں نِیچ ہُوں گا اور جِن لَونڈِیوں کا ذِکر تُو نے کِیا ہے وُہی میری عِزّت کریں گی۔

23 سو ساؤُل کی بیٹی مِیکل مَرتے دَم تک بے اَولاد رہی۔

۲-سموئیل 7

ناتن کا پَیغام داؤُد کے نام

1 جب بادشاہ اپنے محلّ میں رہنے لگا اور خُداوند نے اُسے اُس کی چاروں طرف کے سب دُشمنوں سے آرام بخشا۔

2 تو بادشاہ نے ناتن نبی سے کہا دیکھ مَیں تو دیودار کی لکڑیوں کے گھر میں رہتا ہُوں پر خُدا کا صندُوق پردوں کے اندر رہتا ہے۔

3 تب ناتن نے بادشاہ سے کہا جا جو کُچھ تیرے دِل میں ہے کر کیونکہ خُداوند تیرے ساتھ ہے۔

4 اور اُسی رات کو اَیسا ہُؤا کہ خُداوند کا کلام ناتن کو پُہنچا کہ۔

5 جا اور میرے بندہ داؤُد سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُو میرے رہنے کے لِئے ایک گھر بنائے گا؟۔

6 کیونکہ جب سے مَیں بنی اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لایا آج کے دِن تک کِسی گھر میں نہیں رہا بلکہ خَیمہ اور مسکن میں پِھرتا رہا ہُوں۔

7 اور جہاں جہاں مَیں سب بنی اِسرائیل کے ساتھ پِھرتا رہا کیا مَیں نے کہِیں کِسی اِسرائیلی قبِیلہ سے جِسے مَیں نے حُکم کِیا کہ میری قَوم اِسرا ئیل کی گلّہ بانی کرو یہ کہا کہ تُم نے میرے لِئے دیودار کی لکڑیوں کا گھر کیوں نہیں بنایا؟۔

8 سو اب تُو میرے بندہ داؤُدسے کہہ کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے بھیڑسالہ سے جہاں تُو بھیڑ بکریوں کے پِیچھے پِیچھے پِھرتا تھا لِیا تاکہ تُو میری قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا ہو۔

9 اور مَیں جہاں جہاں تُو گیا تیرے ساتھ رہا اور تیرے سب دُشمنوں کو تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا ہے اور مَیں دُنیا کے بڑے بڑے لوگوں کے نام کی طرح تیرا نام بڑا کرُوں گا۔

10 اور مَیں اپنی قَوم اِسرا ئیل کے لِئے ایک جگہ مُقرّر کرُوں گا اور وہاں اُن کو جماؤُں گا تاکہ وہ اپنی ہی جگہ بسیں اور پِھر ہٹائے نہ جائیں اور شرارت کے فرزند اُن کو پِھر دُکھ نہیں دینے پائیں گے جَیسا پہلے ہوتا تھا۔

11 اور جَیسا اُس دِن سے ہوتا آیا جب سے مَیں نے حُکم دِیا کہ میری قَوم اِسرا ئیل پر قاضی ہوں اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ تُجھ کو تیرے سب دُشمنوں سے آرام مِلے ۔ ماسِوا اِس کے خُداوند تُجھ کو بتاتا ہے کہ خُداوند تیرے گھر کو بنائے رکھّے گا۔

12 اور جب تیرے دِن پُورے ہو جائیں گے اور تُو اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جائے گا تو مَیں تیرے بعد تیری نسل کو جو تیرے صُلب سے ہو گی کھڑا کر کے اُس کی سلطنت کو قائِم کرُوں گا۔

13 وُہی میرے نام کا ایک گھر بنائے گا اور مَیں اُس کی سلطنت کا تخت ہمیشہ کے لِئے قائِم کرُوں گا۔

14 اور مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا ۔ اگر وہ خطا کرے تو مَیں اُسے آدمِیوں کی لاٹھی اَور بنی آدم کے تازِیانوں سے تنبِیہ کرُوں گا۔

15 پر میری رحمت اُس سے جُدانہ ہو گی جَیسے مَیں نے اُسے ساؤُل سے جُدا کِیا جِسے مَیں نے تیرے آگے سے دفع کِیا۔

16 اور تیرا گھر اور تیری سلطنت سدا بنی رہے گی ۔ تیرا تخت ہمیشہ کے لِئے قائِم کِیا جائے گا۔

17 جَیسی یہ سب باتیں اور یہ ساری رویا تھی وَیسا ہی ناتن نے داؤُد سے کہا۔

داؤُد کی شُکر گُزاری کی دُعا

18 تب داؤُد بادشاہ اندر جا کر خُداوند کے آگے بَیٹھا اور کہنے لگا اَے مالِک خُداوند مَیں کَون ہُوں اور میرا گھرانا کیا ہے کہ تُو نے مُجھے یہاں تک پُہنچایا؟۔

19 تَو بھی اَے مالِک خُداوند یہ تیری نظر میں چھوٹی بات تھی کیونکہ توُ نے اپنے بندہ کے گھرانے کے حق میں بُہت مُدّت تک کا ذِکر کِیا ہے اور وہ بھی اَے مالِک خُداوند آدمِیوں کے طرِیقہ پر۔

20 اور داؤُد تُجھ سے اَور کیا کہہ سکتا ہے؟ کیونکہ اَے مالِک خُداوند تُو اپنے بندہ کو جانتا ہے۔

21 تُو نے اپنے کلام کی خاطِر اور اپنی مرضی کے مُطابِق یہ سب بڑے کام کِئے تاکہ تیرا بندہ اُن سے واقِف ہو جائے۔

22 سو تُو اَے خُداوند خُدا بزُرگ ہے کیونکہ جَیسا ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ہے اُس کے مُطابِق کوئی تیری مانِند نہیں اور تیرے سِوا کوئی خُدا نہیں۔

23 اور دُنیا میں وہ کَون سی ایک قَوم ہے جو تیرے لوگوں یعنی اِسرا ئیل کی مانِند ہے جِسے خُدا نے جا کر اپنی قَوم بنانے کو چُھڑایا تاکہ وہ اپنا نام کرے (اور تُمہاری خاطِر بڑے بڑے کام) اور اپنے مُلک کے لِئے اور اپنی قَوم کے آگے جِسے تُو نے مِصر کی قَوموں سے اور اُن کے دیوتاؤں سے رہائی بخشی ہَولناک کام کرے؟۔

24 اور تُو نے اپنے لِئے اپنی قَوم بنی اِسرائیل کو مُقرّر کِیا تاکہ وہ ہمیشہ کے لِئے تیری قَوم ٹھہرے اور تُو آپ اَے خُداوند اُن کا خُدا ہُؤا۔

25 اور اب تُو اَے خُداوند خُدا اُس بات کو جو تُو نے اپنے بندہ اور اُس کے گھرانے کے حق میں فرمائی ہے سدا کے لِئے قائِم کر دے اور جَیسا تُو نے فرمایا ہے وَیسا ہی کر۔

26 اور سدا یہ کہہ کہہ کر تیرے نام کی بڑائی کی جائے کہ ربُّ الافواج اِسرا ئیل کا خُدا ہے اور تیرے بندہ داؤُد کا گھرانا تیرے حضُور قائِم کِیا جائے گا۔

27 کیونکہ تُونے اَے ربُّ الافواج اِسرا ئیل کے خُدا اپنے بندہ پر ظاہِر کِیا اور فرمایا کہ مَیں تیرا گھرانا بنائے رکھُّوں گا اِس لِئے تیرے بندہ کے دِل میں یہ آیا کہ تیرے آگے یہ مُناجات کرے۔

28 اور اَے مالِک خُداوند تُو خُدا ہے اور تیری باتیں سچّی ہیں اور تُو نے اپنے بندہ سے اِس نیکی کا وعدہ کِیا ہے۔

29 سو اب اپنے بندہ کے گھرانے کو برکت دینا منظُور کر تاکہ وہ سدا تیرے رُوبرُو پایدار رہے کہ تُو ہی نے اَے مالِک خُداوند یہ کہا ہے اور تیری ہی برکت سے تیرے بندہ کا گھرانا سدا مُبارک رہے!۔

۲-سموئیل 8

داؤُد کی جنگی فتُوحات

1 اِس کے بعد داؤُد نے فِلستِیوں کو مارا اور اُن کو مغلُوب کِیا اور داؤُد نے دارُالحُکومت کی عِنان فِلستِیوں کے ہاتھ سے چِھین لی۔

2 اور اُس نے موآب کو مارا اور اُن کو زمِین پر لِٹا کر رسّی سے ناپا ۔ سو اُس نے قتل کرنے کے لِئے دو رسِّیوں سے ناپا اور جِیتا چھوڑنے کے لِئے ایک پُوری رسّی سے ۔ یُوں موآبی داؤُد کے خادِم بن کر ہدئے لانے لگے۔

3 اور داؤُد نے ضوبا ہ کے بادشاہ رحوب کے بیٹے ہدد عزر کو بھی جب وہ اپنی دریایِ فرات پر کی سلطنت پر پِھر قبضہ کرنے کو جا رہا تھا مار لِیا۔

4 اور داؤُد نے اُس کے ایک ہزار سات سَو سوار اور بِیس ہزار پِیادے پکڑ لِئے اور داؤُدنے رتھوں کے سب گھوڑوں کی کھُونچیں کاٹِیں پر اُن میں سے سَو رتھوں کے لِئے گھوڑے بچا رکھّے۔

5 اور جب دمشق کے ارامی ضوباہ کے بادشاہ ہدد عزر کی کُمک کو آئے تو داؤُد نے ارامیوں کے بائِیس ہزار آدمی قتل کِئے۔

6 تب داؤُد نے دمشق کے ارام میں سِپاہِیوں کی چَوکِیاں بِٹھائِیں سو ارامی بھی داؤُد کے خادِم بن کر ہدئے لانے لگے اور خُداوند نے داؤُد کو جہاں کہِیں وہ گیا فتح بخشی۔

7 اور داؤُد نے ہدد عزر کے مُلازِموں کی سونے کی ڈھالیں چِھین لِیں اور اُن کو یروشلِیم میں لے آیا۔

8 اور داؤُد بادشاہ بطاہ اور بیرُو تی سے جو ہدد عزر کے شہر تھے بُہت سا پِیتل لے آیا۔

9 اور جب حمات کے بادشاہ تُوغی نے سُنا کہ داؤُد نے ہدد عزر کا سارا لشکر مار لِیا۔

10 تو تُوغی نے اپنے بیٹے یُورام کو داؤُد بادشاہ کے پاس بھیجا کہ اُسے سلام کہے اور مُبارک باد دے اِس لِئے کہ اُس نے ہدد عزر سے جنگ کر کے اُسے مار لِیا کیونکہ ہدد عزر تُوغی سے لڑا کرتا تھا اور یُورام چاندی اور سونے اور پِیتل کے ظرُوف اپنے ساتھ لایا۔

11 اور داؤُد بادشاہ نے اُن کو خُداوند کے لِئے مخصُوص کِیا ۔ اَیسے ہی اُس نے اُن سب قَوموں کے سونے چاندی کو مخصُوص کِیا جِن کو اُس نے مغلُوب کِیا تھا۔

12 یعنی ارامیوں اور موآبیوں اور بنی عمُّون اور فِلستِیوں اور عمالِیقِیوں کے سونے چاندی اور ضوباہ کے بادشاہ رحوب کے بیٹے ہددعز ر کی لُوٹ کو۔

13 اور داؤُد کا بڑا نام ہُؤا جب وہ نمک کی وادی میں ارامیوں کے اٹھارہ ہزار آدمی مار کر لَوٹا۔

14 اور اُس نے ادُو م میں چَوکِیاں بِٹھائِیں بلکہ سارے ادُوم میں چَوکِیاں بِٹھائِیں اور سب ادُومی داؤُد کے خادِم بنے اور خُداوند نے داؤُد کو جہاں کہِیں وہ گیا فتح بخشی۔

15 اور داؤُد نے کُل اِسرا ئیل پر سلطنت کی اور داؤُد اپنی سب رعیّت کے ساتھ عدل و اِنصاف کرتا تھا۔

16 اور ضرویاہ کا بیٹا یوآ ب لشکر کا سردار تھا اور اخِیلُود کا بیٹا یہُو سفط مُورِّخ تھا۔

17 اور اخِیطو ب کا بیٹا صدُو ق اور ابی یاتر کا بیٹا اخِیملک کاہِن تھے اور شرایا ہ مُنشی تھا۔

18 اور یہو یدع کا بیٹا بنایا ہ کریتِیوں اور فلیتِیوں کا سردار تھا اورداؤُد کے بیٹے کاہِن تھے۔

۲-سموئیل 9

داؤُد اور مفِیبو ست

1 پِھر داؤُد نے کہا کیا ساؤُل کے گھرانے میں سے کوئی باقی ہے جِس پر مَیں یُونتن کی خاطِر مِہربانی کرُوں ؟۔

2 اور ساؤُل کے گھرانے کا ایک خادِم بنام ضِیبا تھا ۔ اُسے داؤُد کے پاس بُلا لائے ۔ بادشاہ نے اُس سے کہا کیا تُو ضِیبا ہے؟

اُس نے کہا ہاں تیرا بندہ وُہی ہے۔

3 تب بادشاہ نے اُس سے کہا کیا ساؤُل کے گھرانے میں سے کوئی نہیں رہا تاکہ مَیں اُس پر خُدا کی سی مِہربانی کرُوں؟

ضِیبا نے بادشاہ سے کہا یُونتن کا ایک بیٹا رہ گیا ہے جو لنگڑا ہے۔

4 تب بادشاہ نے اُس سے پُوچھا وہ کہاں ہے؟

ضِیبا نے بادشاہ کو جواب دِیا دیکھ وہ لُود بار میں عمّی ایل کے بیٹے مکِیر کے گھر میں ہے۔

5 سو داؤُد بادشاہ نے لوگ بھیج کر لُود بار سے عمّی ایل کے بیٹے مکِیر کے گھر سے اُسے بُلوا لِیا۔

6 اور ساؤُل کے بیٹے یُونتن کا بیٹا مفِیبو ست داؤُد کے پاس آیا اور اُس نے مُنہ کے بل گِر کر سِجدہ کِیا۔ تب داؤُد نے کہا مفِیبو ست! اُس نے جواب دِیا تیرا بندہ حاضِر ہے۔

7 داؤُد نے اُس سے کہا مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے باپ یُونتن کی خاطِر ضرُور تُجھ پر مِہربانی کرُوں گا اور تیرے باپ ساؤُل کی ساری زمِین تُجھے پھیر دُوں گا اور تُو ہمیشہ میرے دسترخوان پر کھانا کھایا کر۔

8 تب اُس نے سِجدہ کِیا اور کہا کہ تیرا بندہ ہے کیا چِیز جو تُو مُجھ جَیسے مَرے کُتّے پر نِگاہ کرے؟۔

9 تب بادشاہ نے ساؤُل کے خادِم ضِیبا کو بُلایا اور اُس سے کہا کہ مَیں نے سب کُچھ جو ساؤُل اور اُس کے سارے گھرانے کا تھا تیرے آقا کے بیٹے کو بخش دِیا۔

10 سو تُو اپنے بیٹوں اور نَوکروں سمیت زمِین کو اُس کی طرف سے جوت کر پَیداوار کو لے آیا کر تاکہ تیرے آقا کے بیٹے کے کھانے کو روٹی ہو پر مفِیبو ست جو تیرے آقا کا بیٹا ہے میرے دسترخوان پر ہمیشہ کھانا کھائے گا اور ضِیبا کے پندرہ بیٹے اوربِیس نَوکر تھے۔

11 تب ضِیبا نے بادشاہ سے کہا جو کُچھ میرے مالِک بادشاہ نے اپنے خادِم کو حُکم دِیا ہے تیرا خادِم وَیسا ہی کرے گا ۔

پر مفِیبو ست کے حق میں بادشاہ نے فرمایا کہ وہ میرے دسترخوان پر اِس طرح کھانا کھائے گا کہ گویا وہ بادشاہ زادوں میں سے ایک ہے۔

12 اور مفِیبو ست کا ایک چھوٹا بیٹا تھا جِس کا نام مِیکا تھا اور جِتنے ضِیبا کے گھر میں رہتے تھے وہ سب مفِیبوست کے خادِم تھے۔

13 سو مفِیبو ست یروشلِیم میں رہنے لگا کیونکہ وہ ہمیشہ بادشاہ کے دسترخوان پر کھانا کھاتا تھااور وہ دونوں پاؤں سے لنگڑا تھا۔

۲-سموئیل 10

داؤُد عمُّونیوں اور ارامیوں کوشِکست دیتا ہے

1 اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ مَر گیا اور اُس کا بیٹا حنُون اُس کا جانشِین ہُؤا۔

2 تب داؤُد نے کہا کہ مَیں ناحس کے بیٹے حنُون کے ساتھ مِہربانی کرُوں گا جَیسے اُس کے باپ نے میرے ساتھ مِہربانی کی ۔ سو داؤُد نے اپنے خادِم بھیجے تاکہ اُن کی معرفت اُس کے باپ کے بارہ میں اُسے تسلّی دے

چُنانچہ داؤُد کے خادِم بنی عمُّون کی سرزمِین میں آئے۔

3 اور بنی عمُّون کے سرداروں نے اپنے مالِک حنُون سے کہا تُجھے کیا یہ گُمان ہے کہ داؤُد تیرے باپ کی تعظِیم کرتا ہے کہ اُس نے تسلّی دینے والے تیرے پاس بھیجے ہیں؟ کیا داؤُد نے اپنے خادِم تیرے پاس اِس لِئے نہیں بھیجے ہیں کہ شہر کا حال دریافت کر کے اور اِس کا بھید لے کر وہ اِس کو غارت کرے؟۔

4 تب حنُون نے داؤُد کے خادِموں کو پکڑ کر اُن کی آدھی آدھی داڑھی مُنڈوائی اور اُن کی پوشاک بِیچ سے سُرِین تک کٹوا کر اُن کو رُخصت کر دِیا۔

5 جب داؤُد کو خبر پُہنچی تو اُس نے اُن سے مِلنے کو لوگ بھیجے اِس لِئے کہ یہ آدمی نِہایت شرمِندہ تھے ۔ سو بادشاہ نے فرمایا کہ جب تک تُمہاری داڑھی نہ بڑھے یریحُو میں رہو ۔ اُس کے بعد چلے آنا۔

6 جب بنی عمُّون نے دیکھا کہ وہ داؤُد کے آگے نفرت انگیز ہو گئے تو بنی عمُّون نے لوگ بھیجے اور بَیت رحو ب کے ارامیوں اورضوباہ کے ارامیوں میں سے بِیس ہزار پِیادوں کو اور معکہ کے بادشاہ کو ایک ہزار سِپاہِیوں سمیت اور طوب کے بارہ ہزار آدمِیوں کو اُجرت پر بُلا لِیا۔

7 اور داؤُد نے یہ سُن کر یوآب اور بہادُروں کے سارے لشکر کو بھیجا۔

8 تب بنی عمُّون نِکلے اور اُنہوں نے پھاٹک کے پاس ہی لڑائی کے لِئے صف باندھی اور ضوباہ اور رحو ب کے ارامی اور طوب اور معکہ کے لوگ مَیدان میں الگ تھے۔

9 جب یوآب نے دیکھا کہ اُس کے آگے اور پِیچھے دونوں طرف لڑائی کے لِئے صف بندھی ہے تو اُس نے بنی اِسرائیل کے خاص لوگوں کو چُن لِیا اور ارامیوں کے مُقابِل اُن کی صف باندھی۔

10 اور باقی لوگوں کو اپنے بھائی ابِیشے کے ہاتھ سَونپ دِیا اور اُس نے بنی عمُّون کے مُقابِل صف باندھی۔

11 پِھر اُس نے کہا اگر ارامی مُجھ پر غالِب ہونے لگیں تو تُو میری کُمک کرنا اور اگر بنی عمُّون تُجھ پر غالِب ہونے لگیں تو مَیں آ کر تیری کُمک کرُوں گا۔

12 سو خُوب حَوصلہ رکھ اور ہم سب اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں کی خاطِر مَردانگی کریں اور خُداوند جو بِہتر جانے سو کرے۔

13 پس یوآب اور وہ لوگ جو اُس کے ساتھ تھے ارامیوں پر حملہ کرنے کو آگے بڑھے اور وہ اُس کے آگے سے بھاگے۔

14 جب بنی عمُّون نے دیکھا کہ ارامی بھاگ گئے تو وہ بھی ابِیشے کے سامنے سے بھاگ کر شہر کے اندر گُھس گئے ۔ تب یوآ ب بنی عمُّون کے پاس سے لَوٹ کر یروشلِیم میں آیا۔

15 جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے اِسرائیلِیوں سے شِکست کھائی تو وہ سب جمع ہُوئے۔

16 اور ہدد عزر نے لوگ بھیجے اور اُن ارامیوں کو جو دریایِ فرات کے پار تھے لے آیا اور وہ حلام میں آئے اور ہدد عزر کی فَوج کا سِپہ سالار سُوبک اُن کا سردار تھا۔

17 اور داؤُد کو خبر مِلی ۔ سو اُس نے سب اِسرائیلِیوں کو اِکٹھّا کِیا اور یَردن کے پار ہو کر حلام میں آیا اور ارامیوں نے داؤُد کے مُقابِل صف آرائی کی اور اُس سے لڑے۔

18 اور ارامی اِسرائیلِیوں کے سامنے سے بھاگے اور داؤُد نے ارامیوں کے سات سَو رتھوں کے آدمی اور چالِیس ہزار سوار قتل کر ڈالے اور اُن کی فَوج کے سردار سُوبک کو اَیسا مارا کہ وہ وہِیں مَر گیا۔

19 اور جب اُن بادشاہوں نے جو ہدد عزر کے خادِم تھے دیکھا کہ وہ اِسرائیلِیوں سے ہار گئے تو اُنہوں نے اِسرائیلِیوں سے صُلح کر لی اور اُن کی خِدمت کرنے لگے ۔ غرض ارامی بنی عمُّون کی پِھر کُمک کرنے سے ڈرے۔

۲-سموئیل 11

داؤُد اور بت سبع

1 اور اَیسا ہُؤا کہ دُوسرے سال جِس وقت بادشاہ جنگ کے لِئے نِکلتے ہیں داؤُد نے یوآ ب اور اُس کے ساتھ اپنے خادِموں اور سب اِسرائیلِیوں کو بھیجا اور اُنہوں نے بنی عمُّون کو قتل کِیا اور ربّہ کو جا گھیرا پر داؤُد یروشلِیم ہی میں رہا۔

2 اور شام کے وقت داؤُد اپنے پلنگ پر سے اُٹھ کر بادشاہی محلّ کی چھت پر ٹہلنے لگا اور چھت پر سے اُس نے ایک عَورت کو دیکھا جو نہا رہی تھی اور وہ عَورت نِہایت خُوب صُورت تھی۔

3 تب داؤُد نے لوگ بھیج کر اُس عَورت کا حال دریافت کِیا اور کِسی نے کہا کیا وہ الِعام کی بیٹی بت سبع نہیں جو حِتّی اورِیّاہ کی بِیوی ہے؟۔

4 اور داؤُد نے لوگ بھیج کر اُسے بُلا لِیا ۔ وہ اُس کے پاس آئی اور اُس نے اُس سے صُحبت کی (کیونکہ وہ اپنی ناپاکی سے پاک ہو چُکی تھی) ۔ پِھر وہ اپنے گھر کو چلی گئی۔

5 اور وہ عَورت حامِلہ ہو گئی ۔ سو اُس نے داؤُد کے پاس خبر بھیجی کہ مَیں حامِلہ ہُوں۔

6 اور داؤُد نے یوآ ب کو کہلا بھیجا کہ حِتّی اورِیّا ہ کو میرے پاس بھیج دے ۔ سو یوآب نے اورِیّاہ کو داؤُد کے پاس بھیج دِیا۔

7 اور جب اورِیّا ہ آیا تو داؤُد نے پُوچھا کہ یوآب کَیسا ہے اور لوگوں کا کیا حال ہے اور جنگ کَیسی ہو رہی ہے؟۔

8 پِھر داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کہ اپنے گھر جا اور اپنے پاؤں دھو اور اورِیّاہ بادشاہ کے محلّ سے نِکلا اور بادشاہ کی طرف سے اُس کے پِیچھے پِیچھے ایک خوان بھیجا گیا۔

9 پر اورِیّا ہ بادشاہ کے گھر کے آستانہ پر اپنے مالِک کے اور سب خادِموں کے ساتھ سویا اور اپنے گھر نہ گیا۔

10 اور جب اُنہوں نے داؤُد کو یہ بتایا کہ اورِیّا ہ اپنے گھر نہیں گیا تو داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کیا تُو سفر سے نہیں آیا؟ پس تُو اپنے گھر کیوں نہ گیا؟۔

11 اورِیّا ہ نے داؤُد سے کہا کہ صندُوق اور اِسرا ئیل اور یہُودا ہ جھونپڑِیوں میں رہتے ہیں اور میرا مالِک یوآب اور میرے مالِک کے خادِم کُھلے مَیدان میں ڈیرے ڈالے ہُوئے ہیں تو کیا مَیں اپنے گھر جاؤُں اور کھاؤُں پِیوں اور اپنی بِیوی کے ساتھ سوؤُں؟ تیری حیات اور تیری جان کی قَسم مُجھ سے یہ بات نہ ہو گی۔

12 پِھر داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کہ آج بھی تُو یہِیں رہ جا ۔ کل مَیں تُجھے روانہ کر دُوں گا ۔ سو اورِیّا ہ اُس دِن اور دُوسرے دِن بھی یروشلیِم میں رہا۔

13 اور جب داؤُد نے اُسے بُلایا تو اُس نے اُس کے حضُور کھایا پِیا اور اُس نے اُسے پِلا کر متوالا کِیا اور شام کو وہ باہر جا کر اپنے مالِک کے اور خادِموں کے ساتھ اپنے بِستر پر سو رہا پر اپنے گھر کو نہ گیا۔

14 صُبح کو داؤُد نے یوآ ب کے لِئے ایک خَط لِکھا اور اُسے اورِیّا ہ کے ہاتھ بھیجا۔

15 اور اُس نے خَط میں یہ لِکھا کہ اورِیّا ہ کو گُھمسان میں سب سے آگے رکھنا اور تُم اُس کے پاس سے ہٹ جانا تاکہ وہ مارا جائے اور جان بحق ہو۔

16 اور یُوں ہُؤا کہ جب یوآب نے اُس شہر کا مُلاحظہ کر لِیا تو اُس نے اورِیّا ہ کو اَیسی جگہ رکھّا جہاں وہ جانتا تھا کہ بہادُر مَرد ہیں۔

17 اور اُس شہر کے لوگ نِکلے اور یوآب سے لڑے اور وہاں داؤُد کے خادِموں میں سے تھوڑے سے لوگ کام آئے اور حِتّی اورِیّا ہ بھی مَر گیا۔

18 تب یوآب نے آدمی بھیج کر جنگ کا سب حال داؤُد کو بتایا۔

19 اور اُس نے قاصِد کو تاکِید کر دی کہ جب تُو بادشاہ سے جنگ کا سب حال عرض کر چُکے۔

20 تب اگر اَیسا ہو کہ بادشاہ کو غُصّہ آ جائے اور وہ تُجھ سے کہنے لگے کہ تُم لڑنے کو شہر کے اَیسے نزدِیک کیوں چلے گئے؟ کیا تُم نہیں جانتے تھے کہ وہ دِیوار پر سے تِیر ماریں گے؟۔

21 یرُبّست کے بیٹے اِبیملک کو کِس نے مارا؟ کیا ایک عَورت نے چکّی کا پاٹ دِیوار پر سے اُس کے اُوپر اَیسا نہیں پھینکا کہ وہ تیبِض میں مَر گیا؟ سو تُم شہر کی دِیوار کے نزدِیک کیوں گئے؟ تو پِھر تُو کہنا کہ تیرا خادِم حِتّی اورِیّا ہ بھی مَر گیا ہے۔

22 سو وہ قاصِد چلا اور آ کر جِس کام کے لِئے یوآب نے اُسے بھیجا تھا وہ سب داؤُد کو بتایا۔

23 اور اُس قاصِد نے داؤُد سے کہا کہ وہ لوگ ہم پر غالِب ہُوئے اور نِکل کر مَیدان میں ہمارے پاس آ گئے ۔ پِھر ہم اُن کو رگیدتے ہُوئے پھاٹک کے مدخل تک چلے گئے۔

24 تب تِیر اندازوں نے دِیوار پر سے تیرے خادِموں پر تِیر چھوڑے ۔ سو بادشاہ کے تھوڑے سے خادِم بھی مَرے اور تیرا خادِم حِتّی اورِیّا ہ بھی مَر گیا۔

25 تب داؤُد نے قاصِد سے کہا کہ تُو یوآب سے یُوں کہنا کہ تُجھے اِس بات سے ناخُوشی نہ ہو اِس لِئے کہ تلوار جَیسا ایک کو اُڑاتی ہے وَیسا ہی دُوسرے کو ۔ سو تُو شہر سے اور سخت جنگ کر کے اُسے ڈھا دے اور تُو اُسے دَم دِلاسا دینا۔

26 جب اورِیّا ہ کی بِیوی نے سُنا کہ اُس کا شَوہر اورِیّا ہ مَر گیا تو وہ اپنے شَوہر کے لِئے ماتم کرنے لگی۔

27 اور جب سوگ کے دِن گُذر گئے تو داؤُد نے اُسے بُلوا کر اُس کو اپنے محلّ میں رکھّ لِیا اور وہ اُس کی بِیوی ہو گئی اور اُس سے اُس کے ایک لڑکا ہُؤا پر اُس کام سے جِسے داؤُد نے کِیا تھا خُداوند ناراض ہُؤا۔

۲-سموئیل 12

ناتن کا پَیغام اور داؤُد کی تَوبہ

1 اور خُداوند نے ناتن کو داؤُد کے پاس بھیجا ۔ اُس نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا کِسی شہر میں دو شخص تھے ۔ ایک امِیر دُوسرا غرِیب۔

2 اُس امِیر کے پاس بُہت سے ریوڑ اور گلّے تھے۔

3 پر اُس غرِیب کے پاس بھیڑ کی ایک پٹھیا کے سِوا کُچھ نہ تھا جِسے اُس نے خرِید کر پالا تھا اور وہ اُس کے اور اُس کے بال بچّوں کے ساتھ بڑھی تھی ۔ وہ اُسی کے نوالہ میں سے کھاتی اور اُس کے پِیالہ سے پِیتی اور اُس کی گود میں سوتی تھی اور اُس کے لِئے بطَور بیٹی کے تھی۔

4 اور اُس امِیر کے ہاں کوئی مُسافِر آیا ۔ سو اُس نے اُس مُسافِر کے لِئے جو اُس کے ہاں آیا تھا پکانے کو اپنے ریوڑ اور گلّہ میں سے کُچھ نہ لِیا بلکہ اُس غرِیب کی بھیڑ لے لی اور اُس شخص کے لِئے جو اُس کے ہاں آیا تھا پکائی۔

5 تب داؤُد کا غضب اُس شخص پر بشِدّت بھڑکا اور اُس نے ناتن سے کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم کہ وہ شخص جِس نے یہ کام کِیا واجِبُ القتل ہے۔

6 سو اُس شخص کو اُس بھیڑ کا چَوگُنا بھرنا پڑے گا کیونکہ اُس نے اَیسا کام کِیا اور اُسے ترس نہ آیا۔

7 تب ناتن نے داؤُد سے کہا کہ وہ شخص تُو ہی ہے ۔ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا اور مَیں نے تُجھے ساؤُل کے ہاتھ سے چُھڑایا۔

8 اور مَیں نے تیرے آقا کا گھر تُجھے دِیا اور تیرے آقا کی بِیویاں تیری گود میں کر دِیں اور اِسرا ئیل اور یہُوداہ کا گھرانا تُجھ کو دِیا اور اگر یہ سب کُچھ تھوڑا تھا تو مَیں تُجھ کو اَور اَور چِیزیں بھی دیتا۔

9 سو تُو نے کیوں خُداوند کی بات کی تحقِیر کر کے اُس کے حضُور بدی کی؟ تُو نے حِتّی اورِیّا ہ کو تلوار سے مارا اور اُس کی بِیوی لے لی تاکہ وہ تیری بِیوی بنے اور اُس کو بنی عمُّون کی تلوار سے قتل کروایا۔

10 سو اب تیرے گھر سے تلوار کبھی الگ نہ ہو گی کیونکہ تُو نے مُجھے حقِیر جانا اور حِتّی اورِیّا ہ کی بِیوی لے لی تاکہ وہ تیری بِیوی ہو۔

11 سو خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شر کو تیرے ہی گھر سے تیرے خِلاف اُٹھاؤُں گا اور مَیں تیری بِیوِیوں کو لے کر تیری آنکھوں کے سامنے تیرے ہمسایہ کو دُوں گا اور وہ دِن دہاڑے تیری بِیوِیوں سے صُحبت کرے گا۔

12 کیونکہ تُو نے تو چُھپ کر یہ کِیا پر مَیں سارے اِسرا ئیل کے رُوبرُو دِن دہاڑے یہ کرُوں گا۔

13 تب داؤُد نے ناتن سے کہا مَیں نے خُداوند کا گُناہ کِیا ۔

ناتن نے داؤُد سے کہا کہ خُداوند نے بھی تیرا گُناہ بخشا ۔ تُو مَرے گا نہیں۔

14 تَو بھی چُونکہ تُو نے اِس کام سے خُداوند کے دُشمنوں کو کُفر بکنے کا بڑا مَوقع دِیا ہے اِس لِئے وہ لڑکا بھی جو تُجھ سے پَیدا ہو گا مَر جائے گا۔

15 پِھر ناتن اپنے گھر چلا گیا

داؤُد کا بیٹا مَرجاتا ہے

اور خُداوند نے اُس لڑکے کوجو اورِیّا ہ کی بِیوی کے داؤُد سے پَیدا ہُؤا تھا مارا اور وہ بُہت بِیمار ہو گیا۔

16 اِس لِئے داؤُد نے اُس لڑکے کی خاطِر خُدا سے مِنّت کی اور داؤُد نے روزہ رکھّا اور اندر جا کر ساری رات زمِین پر پڑا رہا۔

17 اور اُس کے گھرانے کے بزُرگ اُٹھ کر اُس کے پاس آئے کہ اُسے زمِین پر سے اُٹھائیں پر وہ نہ اُٹھا اور نہ اُس نے اُن کے ساتھ کھانا کھایا۔

18 اور ساتویں دِن وہ لڑکا مَر گیا اور داؤُد کے مُلازِم اُسے ڈر کے مارے یہ نہ بتا سکے کہ لڑکا مَر گیا کیونکہ اُنہوں نے کہا کہ جب وہ لڑکا ہنوز زِندہ تھا اور ہم نے اُس سے گُفتگُو کی تو اُس نے ہماری بات نہ مانی پس اگر ہم اُسے بتائیں کہ لڑکا مَر گیا تو وہ بُہت ہی کُڑھے گا۔

19 پر جب داؤُد نے اپنے مُلازِموں کو آپس میں پُھسپُھساتے دیکھا تو داؤُد سمجھ گیا کہ لڑکا مَر گیا ۔ سو داؤُد نے اپنے مُلازِموں سے پُوچھا کیا لڑکا مَر گیا؟

اُنہوں نے جواب دِیا مَر گیا۔

20 تب داؤُد زمِین پر سے اُٹھا اور غُسل کر کے اُس نے تیل لگایا اور پوشاک بدلی اور خُداوند کے گھر میں جا کر سِجدہ کِیا ۔ پِھر وہ اپنے گھر آیا اور اُس کے حُکم دینے پر اُنہوں نے اُس کے آگے روٹی رکھّی اور اُس نے کھائی۔

21 تب اُس کے مُلازِموں نے اُس سے کہا یہ کَیسا کام ہے جو تُو نے کِیا؟ جب وہ لڑکا جِیتا تھا تو تُو نے اُس کے لِئے روزہ رکھّا اور روتا بھی رہا اور جب وہ لڑکا مَر گیا تو تُو نے اُٹھ کر روٹی کھائی۔

22 اُس نے کہا کہ جب تک وہ لڑکا زِندہ تھا مَیں نے روزہ رکھّا اور مَیں روتا رہا کیونکہ مَیں نے سوچا کیا جانے خُداوند کو مُجھ پر رحم آ جائے کہ وہ لڑکا جِیتا رہے؟۔

23 پر اب تو وہ مَر گیا پس مَیں کِس لِئے روزہ کھُّوں؟ کیا مَیں اُسے لَوٹا لا سکتا ہُوں؟ مَیں تو اُس کے پاس جاؤں گا پر وہ میرے پاس نہیں لَوٹنے کا۔

سُلیما ن کی پَیدایش

24 پِھر داؤُد نے اپنی بِیوی بت سبع کو تسلّی دی اور اُس کے پاس گیا اور اُس سے صُحبت کی اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور داؤُد نے اُس کا نام سُلیَما ن رکھّا اور وہ خُداوند کا پِیارا ہُؤا۔

25 اور اُس نے ناتن نبی کی معرفت پَیغام بھیجا سو اُس نے اُس کا نام خُداوند کی خاطِر یدِید یاہ رکھّا۔

داؤُد ربّہ پر قبضہ کرتا ہے

26 اور یوآب بنی عمُّون کے ربّہ سے لڑا اور اُس نے دارُالسّلطنت کو لے لِیا۔

27 اور یوآب نے قاصِدوں کی معرفت داؤُد کو کہلا بھیجا کہ مَیں ربّہ سے لڑا اور مَیں نے پانِیوں کے شہر کو لے لِیا۔

28 پس اب تُو باقی لوگوں کو جمع کر اور اِس شہر کے مُقابِل خَیمہ زن ہو اور اِس پر قبضہ کر لے تا نہ ہو کہ مَیں اِس شہر کو سر کرُوں اور وہ میرے نام سے کہلائے۔

29 تب داؤُد نے سب لوگوں کو جمع کِیا اور ربّہ کو گیا اور اُس سے لڑا اور اُسے لے لِیا۔

30 اور اُس نے اُن کے بادشاہ کا تاج اُس کے سر پر سے اُتار لِیا ۔ اُس کا وزن سونے کا ایک قِنطار تھا اور اُس میں جواہِر جڑے ہُوئے تھے ۔ سو وہ داؤُد کے سر پر رکھّا گیا اور وہ اُس شہر سے لُوٹ کا بہت سا مال نِکال لایا۔

31 اور اُس نے اُن لوگوں کو جو اُس میں تھے باہر نِکال کر اُن کو آروں اور لوہے کے ہینگوں اور لوہے کے کُلہاڑوں کے نِیچے کر دِیا اور اُن کو اِینٹوں کے پزاوے میں سے چلوایا اور اُس نے بنی عمُّون کے سب شہروں سے اَیسا ہی کِیا ۔ پِھر داؤُد اور سب لوگ یروشلِیم کو لَوٹ آئے۔