۱-سلاطِین 5

سُلیما ن ہَیکل بنانے کی تیّاری کرتا ہے

1 اور صُور کے بادشاہ حِیرا م نے اپنے خادِموں کو سُلیما ن کے پاس بھیجا کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ اُنہوں نے اُسے اُس کے باپ کی جگہ مَسح کر کے بادشاہ بنایا ہے اِس لِئے کہ حِیرا م ہمیشہ داؤُد کا دوست رہا تھا۔

2 اور سُلیما ن نے حِیرا م کو کہلا بھیجا کہ۔

3 تُو جانتا ہے کہ میرا باپ داؤُد خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے گھر نہ بنا سکا کیونکہ اُس کے چَوگِرد ہر طرف لڑائیاں ہوتی رہِیں جب تک کہ خُداوند نے اُن سب کو اُس کے پاؤں کے تلووں کے نِیچے نہ کر دِیا۔

4 اور اب خُداوند میرے خُدا نے مُجھ کو ہر طرف امن دِیا ہے ۔ نہ تو کوئی مُخالِف ہے نہ آفت کی مار۔

5 سو دیکھ! خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کا میرا اِرادہ ہے جَیسا خُداوند نے میرے باپ داؤُد سے کہا تھا کہ تیرا بیٹا جِس کو مَیں تیری جگہ تیرے تخت پر بِٹھاؤُں گا وُہی میرے نام کے لِئے گھر بنائے گا۔

6 سو اب تُو حُکم کر کہ وہ میرے لِئے لُبنان سے دیودار کے درختوں کو کاٹیں اور میرے مُلازِم تیرے مُلازِموں کے ساتھ رہیں گے اور مَیں تیرے مُلازِموں کے لِئے جِتنی اُجرت تُو کہے گا تُجھے دُوں گا کیونکہ تُو جانتا ہے کہ ہم میں اَیسا کوئی نہیں جو صَیدانِیوں کی طرح لکڑی کاٹنا جانتا ہو۔

7 جب حِیرا م نے سُلیما ن کی باتیں سُنِیں تو نِہایت خُوش ہُؤا اور کہنے لگا کہ آج کے دِن خُداوند مُبارک ہو جِس نے داؤُد کو اِس بڑی قَوم کے لِئے ایک عقلمند بیٹا بخشا۔

8 اور حِیرا م نے سُلیما ن کو کہلا بھیجا کہ جو پَیغام تُو نے مُجھے بھیجا مَیں نے اُس کو سُن لِیا ہے اور مَیں دیودار کی لکڑی اور صنَوبر کی لکڑی کے بارہ میں تیری مرضی پُوری کرُوں گا۔

9 میرے مُلازِم اُن کو لُبنان سے اُتار کر سمُندر تک لائیں گے اور مَیں اُن کے بیڑے بندھوا دُوں گا تاکہ سمُندر ہی سمُندر اُس جگہ جائیں جِسے تُو ٹھہرائے اور وہاں اُن کو کُھلوا دُوں گا ۔ پِھر تُو اُن کو لے لینا اور تُو میرے گھرانے کے لِئے رسد دے کر میری مرضی پُوری کرنا۔

10 پس حِیرا م نے سُلیما ن کو اُس کی مرضی کے مُطابِق دیودار کی لکڑی اور صنَوبر کی لکڑی دی۔

11 اور سُلیما ن نے حِیرا م کو اُس کے گھرانے کے کھانے کے لِئے بِیس ہزار کور گیہُوں اور بِیس کور خالِص تیل دِیا ۔ اِسی طرح سُلیما ن حِیرا م کو سال بسال دیتا رہا۔

12 اور خُداوند نے سُلیما ن کو جَیسا اُس نے اُس سے وعدہ کِیا تھا حِکمت بخشی اور حِیرا م اور سُلیما ن کے درمِیان صُلح تھی اور اُن دونوں نے باہم عہد باندھ لِیا۔

13 اور سُلیما ن بادشاہ نے سارے اِسرا ئیل میں سے بیگاری لگائے ۔ وہ بیگاری تِیس ہزار آدمی تھے۔

14 اور وہ ہر مہِینہ اُن میں سے دس دس ہزار کو باری باری سے لُبنان بھیجتا تھا ۔ سو وہ ایک مہِینہ لُبنان پر اور دو مہِینے اپنے گھر رہتے اور ادُو نرام اُن بیگارِیوں کے اُوپر تھا۔

15 اور سُلیما ن کے ستّر ہزار بوجھ اُٹھانے والے اور اسّی ہزار درخت کاٹنے والے پہاڑوں میں تھے۔

16 اِن کے علاوہ سُلیما ن کے تِین ہزار تِین سَو خاص مَنصبدار تھے جو اِس کام پر مُختار تھے اور اُن لوگوں پر جو کام کرتے تھے سردار تھے۔

17 اور بادشاہ کے حُکم سے وہ بڑے بڑے بیش قِیمت پتّھر نِکال کر لائے تاکہ گھر کی بُنیاد گھڑے ہُوئے پتّھروں کی ڈالی جائے۔

18 اور سُلیما ن کے مِعماروں اور حِیرا م کے مِعماروں اور جبلِیوں نے اُن کو تراشا اور گھر کی تعمِیر کے لِئے لکڑی اور پتھّروں کو تیّار کِیا۔

۱-سلاطِین 6

سُلیما ن ہَیکل تعمِیر کرتا ہے

1 اور بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصر سے نِکل آنے کے بعد چار سَو اسِّیویں سال اِسرا ئیل پر سُلیما ن کی سلطنت کے چَوتھے برس زِیو کے مہِینہ میں جو دُوسرا مہِینہ ہے اَیسا ہُؤا کہ اُس نے خُداوند کا گھر بنانا شرُوع کِیا۔

2 اور جو گھر سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کے لِئے بنایا اُس کی لمبائی ساٹھ ہاتھ اور چَوڑائی بِیس ہاتھ اور اُونچائی تِیس ہاتھ تھی۔

3 اور اُس گھر کی ہَیکل کے سامنے ایک برآمدہ اُس گھر کی چَوڑائی کے مُطابِق بِیس ہاتھ لمبا تھا اور اُس گھر کے سامنے اُس کی چَوڑائی دس ہاتھ تھی۔

4 اور اُس نے اُس گھر کے لِئے جھروکے بنائے جِن میں جالی جڑی ہُوئی تھی۔

5 اور اُس نے گِردا گِرد گھر کی دِیوار سے لگی ہُوئی یعنی ہَیکل اور اِلہام گاہ کی دِیواروں سے لگی ہُوئی گِردا گِرد منزِلیں بنائِیں اور حُجرے بھی گِردا گِرد بنائے۔

6 سب سے نِچلی منزِل پانچ ہاتھ چَوڑی اور بِیچ کی چھ ہاتھ چَوڑی اور تِیسری سات ہاتھ چَوڑی تھی کیونکہ اُس نے گھر کی دِیوار کے گِردا گِرد باہر کے رُخ پُشتے بنائے تھے تاکہ کڑِیاں گھر کی دِیواروں کو پکڑے ہُوئے نہ ہوں۔

7 اور وہ گھر جب تعمِیر ہو رہا تھا تو اَیسے پتّھروں کا بنایا گیا جو کان پر تیّار کِئے جاتے تھے ۔ سو اُس کی تعمِیر کے وقت نہ مارتول نہ کُلہاڑی نہ لوہے کے کِسی اَوزار کی آواز اُس گھر میں سُنائی دی۔

8 اور بِیچ کے حُجروں کا دروازہ اُس گھر کی دہنی طرف تھا اور چکّردار سِیڑِھیوں سے بِیچ کی منزِل کے حُجروں میں اور بِیچ کی منزِل سے تِیسری منزِل کو جایا کرتے تھے۔

9 سو اُس نے وہ گھر بنا کر اُسے تمام کِیا اور اُس گھر کو دیودار کے شہتِیروں اور تختوں سے پاٹا۔

10 اور اُس نے اُس پُورے گھر سے لگی ہُوئی پانچ پانچ ہاتھ اُونچی منزِلیں بنائِیں اور وہ دیودار کی لکڑِیوں کے سہارے اُس گھر پر ٹِکی ہُوئی تِھیں۔

11 اور خُداوند کا کلام سُلیما ن پر نازِل ہُؤا کہ۔

12 یہ گھر جو تُو بناتا ہے سو اگر تُو میرے آئِین پر چلے اور میرے حُکموں کو پُورا کرے اور میرے فرمانوں کو مان کر اُن پر عمل کرے تو مَیں اپنا وہ قَول جو مَیں نے تیرے باپ داؤُد سے کِیا تیرے ساتھ قائِم رکُھّوں گا۔

13 اور مَیں بنی اِسرائیل کے درمِیان رہُوں گا اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کو ترک نہ کرُوں گا۔

14 پس سُلیما ن نے وہ گھر بنا کر اُسے تمام کِیا۔

ہَیکل کی اندرونی آرائش و زیبائش

15 اور اُس نے اندر گھر کی دِیواروں پر دیودار کے تختے لگائے ۔ اِس گھر کے فرش سے چھت کی دِیواروں تک اُس نے اُن پر لکڑی لگائی اور اُس نے اُس گھر کے فرش کو صنَوبر کے تختوں سے پاٹ دِیا۔

16 اور اُس نے اُس گھر کے پِچھلے حِصّہ میں بِیس ہاتھ تک فرش سے دِیواروں تک دیودار کے تختے لگائے ۔ اُس نے اِسے اُس کے اندر بنایا تاکہ وہ اِلہام گاہ یعنی پاکترِین مکان ہو۔

17 اور وہ گھر یعنی اِلہام گاہ کے سامنے کی ہَیکل چالِیس ہاتھ لمبی تھی۔

18 اور اُس گھر کے اندر اندر دیودار تھا جِس پر لٹُّو اور کِھلے ہُوئے پُھول کندہ کِئے گئے تھے ۔ سب دیودار ہی تھا اور پتّھر مُطلق نظر نہیں آتا تھا۔

19 اور اُس نے اُس گھر کے اندر بِیچ میں اِلہام گاہ تیّار کی تاکہ خُداوند کے عہد کا صندُوق وہاں رکھّا جائے۔

20 اور اِلہام گاہ اندر ہی اندر سے بِیس ہاتھ لمبی اور بِیس ہاتھ چَوڑی اور بِیس ہاتھ اُونچی تھی اور اُس نے اُس پر خالِص سونا منڈھا اور مذبح کو دیودار سے پاٹا۔

21 اور سُلیما ن نے اُس گھر کو اندر اندر خالِص سونے سے منڈھا اور اِلہام گاہ کے سامنے اُس نے سونے کی زنجِیریں تان دِیں اور اُس پر بھی سونا منڈھا۔

22 اور اُس پُورے گھر کو جب تک کہ وہ سارا گھر تمام نہ ہو گیا اُس نے سونے سے منڈھا اور اِلہام گاہ کے پُورے مذبح پر بھی اُس نے سونا منڈھا۔

23 اور اِلہام گاہ میں اُس نے زَیتُون کی لکڑی کے دو کرُّوبی دس دس ہاتھ اُونچے بنائے۔

24 اور کرُّوبی کا ایک بازُو پانچ ہاتھ کا اور اُس کا دُوسرا بازُو بھی پانچ ہی ہاتھ کا تھا ۔ ایک بازُو کے سِرے سے دُوسرے بازُو کے سِرے تک دس ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔

25 اور دس ہی ہاتھ کا دُوسرا کرُّوبی تھا ۔ دونوں کرُّوبی ایک ہی ناپ اور ایک ہی صُورت کے تھے۔

26 ایک کرُّوبی کی اُونچائی دس ہاتھ تھی اور اِتنی ہی دُوسرے کرُّوبی کی تھی۔

27 اور اُس نے دونوں کرُّوبیوں کو بِھیتر کے مکان کے اندر رکھّا اور کرُّوبیوں کے بازُو پَھیلے ہُوئے تھے اَیسا کہ ایک کا بازُو ایک دِیوار سے اور دُوسرے کا بازُو دُوسری دِیوار سے لگا ہُؤا تھا اور اِن کے بازُو گھر کے بِیچ میں ایک دُوسرے سے مِلے ہُوئے تھے۔

28 اور اُس نے کرُّوبیوں پر سونا منڈھا۔

29 اور اُس نے اُس گھر کی سب دِیواروں پر گِردا گِرد اندر اور باہر کرُّوبیوں اور کھجُور کے درختوں اور کِھلے ہُوئے پُھولوں کی کُھدی ہُوئی صُورتیں کندہ کِیں۔

30 اور اُس گھر کے فرش پر اُس نے اندر اور باہر سونا منڈھا۔

31 اور اِلہام گاہ میں داخِل ہونے کے لِئے اُس نے زَیتُون کی لکڑی کے دروازے بنائے ۔ اُوپر کی چَوکھٹ اور بازُوؤں کا عرض دِیوار کا پانچواں حِصّہ تھا۔

32 دونوں دروازے زَیتُون کی لکڑی کے تھے اور اُس نے اُس پر کرُّوبیوں اور کھجُور کے درختوں اور کِھلے ہُوئے پُھولوں کی کُھدی ہُوئی صُورتیں کندہ کِیں اور اُن پر سونا منڈھا اور اِس سونے کو کرُّوبیوں پر اور کھجُور کے درختوں پر پَھیلا دِیا۔

33 اَیسے ہی ہَیکل میں داخِل ہونے کے لِئے اُس نے زَیتُون کی لکڑی کی چَوکھٹ بنائی جو دِیوار کا چَوتھا حِصّہ تھی۔

34 اور صنَوبر کی لکڑی کے دو دروازے تھے۔ ایک دروازہ کے دونوں پٹ دُہرے ہو جاتے اور دُوسرے دروازہ کے بھی دونوں پٹ دُہرے ہو جاتے تھے۔

35 اور اِن پر کرُّوبیوں اور کھجُور کے درختوں اور کِھلے ہُوئے پُھولوں کو اُس نے کندہ کِیا اور کُھدے ہُوئے کام پر سونا منڈھا۔

36 اور اندر کے صحن کی تِین صفیں تراشے ہُوئے پتّھر کی بنائِیں اور ایک صف دیودار کے شہتِیروں کی۔

37 چَوتھے سال زِیو کے مہِینہ میں خُداوند کے گھر کی بُنیاد ڈالی گئی۔

38 اور گیارھویں سال بُول کے مہِینہ میں جو آٹھواں مہِینہ ہے وہ گھر اپنے سب حِصّوں سمیت اپنے نقشہ کے مُطابِق بن کر تیّار ہُؤا ۔ یُوں اُس کے بنانے میں اُسے سات سال لگے۔

۱-سلاطِین 7

سُلیما ن کا محلّ

1 اور سُلیما ن تیرہ برس اپنے محلّ کی تعمِیر میں لگا رہا اور اپنے محلّ کو ختم کِیا۔

2 کیونکہ اُس نے اپنا محلّ لُبنا ن کے بَن کی لکڑی کا بنایا۔ اُس کی لمبائی سَو ہاتھ اور چَوڑائی پچاس ہاتھ اور اُونچائی تِیس ہاتھ تھی اور وہ دیودار کے سُتُونوں کی چار قطاروں پر بنا تھا اور سُتُونوں پر دیودار کے شہتِیر تھے۔

3 اور وہ پَینتالِیس شہتِیروں کے اُوپر جو سُتُونوں پر ٹِکے تھے پاٹ دِیا گیا تھا ۔ ہر قطار میں پندرہ شہتِیر تھے۔

4 اور کھِڑکِیوں کی تِین قطاریں تِھیں اور تِینوں قطاروں میں ہر ایک رَوزن دُوسرے رَوزن کے مُقابِل تھا۔

5 اور سب دروازے اور چَوکھٹیں مُربّع شکل کی تِھیں اور تِینوں قطاروں میں ہر ایک رَوزن دُوسرے رَوزن کے مُقابِل تھا۔

6 اور اُس نے سُتُونوں کا برآمدہ بنایا ۔ اُس کی لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی تِیس ہاتھ اور اِن کے سامنے ایک ڈیوڑھی تھی اور اِن کے آگے سُتُون اور موٹے موٹے شہتِیر تھے۔

7 اور اُس نے تخت کے لِئے ایک برآمدہ یعنی عدالت کا برآمدہ بنایا جہاں وہ عدالت کر سکے اور فرش سے فرش تک اُسے دیودار سے پاٹ دِیا۔

8 اور اُس کے رہنے کا محلّ جو اُسی برآمدہ کے اندر دُوسرے صحن میں تھا اَیسے ہی کام کا بنا ہُؤا تھا اور سُلیما ن نے فرعَو ن کی بیٹی کے لِئے جِسے اُس نے بیاہا تھا اُسی برآمدہ کے ڈھب کا ایک محلّ بنایا۔

9 یہ سب اندر اور باہر بُنیاد سے مُنڈیر تک بیش قِیمت پتّھروں یعنی تراشے ہُوئے پتّھروں کے بنے ہُوئے تھے جو ناپ کے مُطابِق ارّوں سے چِیرے گئے تھے اور اَیسا ہی باہر باہر بڑے صحن تک تھا۔

10 اور بُنیاد بیش قِیمت پتّھروں یعنی بڑے بڑے پتّھروں کی تھی ۔ یہ پتّھر دس دس ہاتھ اور آٹھ آٹھ ہاتھ کے تھے۔

11 اور اُوپر ناپ کے مُطابِق بیش قِیمت پتّھر یعنی گھڑے ہُوئے پتّھر اور دیودار کی لکڑی لگی ہُوئی تھی۔

12 اور بڑے صحن میں گِرداگِرد گھڑے ہُوئے پتّھروں کی تِین قطاریں اور دیودار کے شہتِیروں کی ایک قطار وَیسی ہی تھی جَیسی خُداوند کے گھر کے اندرُونی صحن اور اُس گھر کے برآمدہ میں تھی۔

حِیرام کا کا م

13 پِھر سُلیما ن بادشاہ نے صُور سے حِیرا م کو بُلوا لِیا۔

14 اور وہ نفتا لی کے قبِیلہ کی ایک بیوہ کا بیٹا تھا اور اُس کا باپ صُور کا باشِندہ تھا اور ٹھٹھیرا تھا اور وہ پِیتل کے سب کام کی کارِیگری میں حِکمت اور سمجھ اور مہارت رکھتا تھا ۔ سو اُس نے سُلیما ن بادشاہ کے پاس آ کر اُس کا سب کام بنایا۔

پِیتل کے دو سُتُون

15 کیونکہ اُس نے اٹھارہ اٹھارہ ہاتھ اُونچے پِیتل کے دو سُتُون بنائے اور ایک ایک کا گھیر بارہ ہاتھ کے سُوت کے برابر تھا۔

16 اور اُس نے سُتُونوں کی چوٹِیوں پر رکھنے کے لِئے پِیتل ڈھال کر دو تاج بنائے ۔ ایک تاج کی اُونچائی پانچ ہاتھ اور دُوسرے تاج کی اُونچائی بھی پانچ ہاتھ تھی۔

17 اور اُن تاجوں کے لِئے جو سُتُونوں کی چوٹِیوں پر تھے چارخانے کی جالِیاں اور زنجِیر نُما ہار تھے ۔ سات ایک تاج کے لِئے اور سات دُوسرے تاج کے لِئے۔

18 سو اُس نے وہ سُتُون بنائے اور سُتُونوں کی چوٹی کے اُوپر کے تاجوں کو ڈھانکنے کے لِئے ایک جالی کے کام پر گِرداگِرد دو قطاریں تِھیں اور دُوسرے تاج کے لِئے بھی اُس نے اَیسا ہی کِیا۔

19 اور اُن چار چار ہاتھ کے تاجوں پر جو برآمدہ کے سُتُونوں کی چوٹی پر تھے سوسن کا کام تھا۔

20 اور اُن دونوں سُتُونوں پر اُوپر کی طرف بھی جالی کے برابر کی گولائی کے پاس تاج بنے تھے اور اُس دُوسرے تاج پر قطار در قطار گِرداگِرد دو سَو انار تھے۔

21 اور اُس نے ہَیکل کے برآمدہ میں وہ سُتُون کھڑے کِئے اور اُس نے دہنے سُتُون کو کھڑا کر کے اُس کا نام یاکِن رکھّا اور بائیں سُتُون کو کھڑا کر کے اُس کا نام بو عَز رکھّا۔

22 اور سُتُونوں کی چوٹی پر سوسن کا کام تھا ۔

یُوں سُتُونوں کا کام ختم ہُؤا۔

پِیتل کا حَوض

23 پِھر اُس نے ڈھالا ہُؤا ایک بڑا حَوض بنایا ۔ وہ ایک کنارے سے دُوسرے کنارے تک دس ہاتھ تھا ۔ وہ گول تھا اور بُلندی اُس کی پانچ ہاتھ تھی اور اُس کا گھیر گِرداگِرد تِیس ہاتھ کے سُوت کے برابر تھا۔

24 اور اُس کے کنارے کے نِیچے گِرداگِرد دسوں ہاتھ تک لٹُّو تھے جو اُسے یعنی بڑے حَوض کو گھیرے ہُوئے تھے ۔ یہ لٹُّو دو قطاروں میں تھے اور جب وہ ڈھالا گیا تب ہی یہ بھی ڈھالے گئے تھے۔

25 اور وہ بارہ بَیلوں پر رکھّا گیا ۔ تِین کے مُنہ شِمال کی طرف اور تِین کے مُنہ مغرِب کی طرف اور تِین کے مُنہ جنُوب کی طرف اور تِین کے مُنہ مشرِق کی طرف تھے اور وہ بڑا حَوض اُن ہی پر اُوپر کی طرف تھا اور اُن سبھوں کا پِچھلا دھڑ اندر کے رُخ تھا۔

26 اور دَل اُس کا چار اُنگل تھا اور اُس کا کنارہ پِیالہ کے کنارے کی طرح گُلِ سوسن کی مانِند تھا اور اُس میں دو ہزار بت کی سمائی تھی۔

پِیتل کی کُرسیاں

27 اور اُس نے پِیتل کی دس کُرسِیاں بنائِیں ۔ ایک ایک کُرسی کی لمبائی چار ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ اور اُونچائی تِین ہاتھ تھی۔

28 اور اُن کُرسِیوں کی کارِیگری اِس طرح کی تھی ۔ اِن کے حاشِۓ تھے اور پڑوں کے درمِیان بھی حاشِۓ تھے۔

29 اور اُن حاشِیوں پر جو پڑوں کے درمِیان تھے شیر اور بَیل اور کرُّوبی بنے تھے اور اُن پڑوں پر بھی ایک کُرسی اُوپر کی طرف تھی اور شیروں اور بَیلوں کے نِیچے لٹکتے کام کے ہار تھے۔

30 اور ہر کُرسی کے لِئے چار چار پِیتل کے پہئے اور پِیتل ہی کے دُھرے تھے اور اُس کے چاروں پایوں میں ٹیکیں لگی تِھیں ۔ یہ ڈھلی ہُوئی ٹیکیں حَوض کے نِیچے تِھیں اور ہر ایک کےپہلُو میں ہار بنے تھے۔

31 اور اُس کا مُنہ تاج کے اندر اور باہر ایک ہاتھ تھا اور وہ مُنہ ڈیڑھ ہاتھ تھا اور اُس کا کام کُرسی کے کام کی طرح گول تھا اور اُسی مُنہ پر نقّاشی کا کام تھا اور اُن کے حاشِۓ گول نہیں بلکہ چَوکور تھے۔

32 اور وہ چاروں پہئے حاشِیوں کے نِیچے تھے اور پہیّوں کے دُھرے کُرسی میں لگے تھے اور ہر پہئے کی اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔

33 اور پہیّوں کا کام رتھ کے پہئے کا سا تھا اور اُن کے دُھرے اور اُن کی پُٹِھیاں اور اُن کے آرے اور اُن کی نابھیں سب کے سب ڈھالے ہُوئے تھے۔

34 اور ہر کُرسی کے چاروں کونوں پر چار ٹیکیں تِھیں اور ٹیکیں اور کُرسی ایک ہی ٹُکڑے کی تِھیں۔

35 اور ہر کُرسی کے سِرے پر آدھ ہاتھ اُونچی چاروں طرف گولائی تھی اور کُرسی کے سِرے کی کنگنِیاں اور حاشِۓ اُسی کے ٹُکڑے کے تھے۔

36 اور اُس کی کنگنِیوں کے پاٹوں پر اور اُس کے حاشِیوں پر اُس نے کرُّوبیوں اور شیروں اور کھجُور کے درختوں کو ہر ایک کی جگہ کے مُطابِق کندہ کِیا اور گِردا گِرد ہار تھے۔

37 دسوں کُرسِیوں کو اُس نے اِس طرح بنایا اور اُن سب کا ایک ہی سانچا اور ایک ہی ناپ اور ایک ہی صُورت تھی۔

38 اور اُس نے پِیتل کے دس حَوض بنائے ۔ ہر ایک حَوض میں چالِیس بت کی سمائی تھی اور ہر ایک حَوض چار ہاتھ کا تھا اور اُن دسوں کُرسِیوں میں سے ہر ایک پر ایک حَوض تھا۔

39 اُس نے پانچ کُرسِیاں گھر کی دہنی طرف اور پانچ گھر کی بائِیں طرف رکِھّیں اور بڑے حَوض کو گھر کے دہنے مشرِق کی طرف جنُوب کے رُخ پر رکھّا۔

ہَیکل کے سازو سامان کی مُختصر فہرِست

40 اور حِیرا م نے حَوضوں اور بیلچوں اور کٹوروں کو بھی بنایا ۔ پس حِیرا م نے وہ سب کام جِسے وہ سُلیما ن بادشاہ کی خاطِر خُداوند کے گھر میں بنا رہا تھا تمام کِیا۔

41 یعنی دونوں سُتُون اور سُتُونوں کی چوٹی پر کے تاجوں کے دونوں پِیالے اور سُتُونوں کی چوٹی پر کے تاجوں کے دونوں پِیالوں کو ڈھانکنے کی دونوں جالِیاں۔

42 اور دونوں جالِیوں کے لِئے چار سَو انار یعنی سُتُونوں پر کے تاجوں کے دونوں پِیالوں کے ڈھانکنے کی ہر جالی کے لِئے اناروں کی دو دو قطاریں۔

43 اور دسوں کُرسِیاں اور دسوں کُرسِیوں پر کے دسوں حَوض۔

44 اور وہ بڑا حَوض اور بڑے حَوض کے نِیچے کے بارہ بَیل۔

45 اور وہ دیگیں اور بیلچے اور کٹورے

یہ سب ظُرُوف جو حِیرا م نے سُلیما ن بادشاہ کی خاطِر خُداوند کے گھر میں بنائے جھلکتے ہُوئے پِیتل کے تھے۔

46 بادشاہ نے اُن سب کو یَردن کے مَیدان میں سُکات اور ضرتا ن کے بِیچ کی چِکنی مِٹّی والی زمِین میں ڈھالا۔

47 اور سُلیما ن نے اُن سب ظُرُوف کو بغَیر تولے چھوڑ دِیا کیونکہ وہ بُہت سے تھے ۔ سو اُس پِیتل کا وزن معلُوم نہ ہو سکا۔

48 اور سُلیما ن نے وہ سب ظُرُوف بنائے جو خُداوند کے گھر میں تھے یعنی وہ سونے کا مذبح اور سونے کی میز جِس پر نذر کی روٹی رہتی تھی۔

49 اور خالِص سونے کے وہ شمعدان جو اِلہام گاہ کے آگے پانچ دہنے اور پانچ بائیں تھے اور سونے کے پُھول اور چراغ اور چِمٹے۔

50 اور خالِص سونے کے پِیالے اور گُل تراش اور کٹورے اور چمچے اور عُودسوز اور اندرُونی گھر یعنی پاکترِین مکان کے دروازہ کے لِئے اور گھر کے یعنی ہَیکل کے دروازہ کے لِئے سونے کے قبضے۔

51 یُوں وہ سب کام جو سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کے گھر میں بنایا ختم ہُؤا اور سُلیما ن اپنے باپ داؤُد کی مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں یعنی سونے اور چاندی اور ظُرُوف کو اندر لایا اور اُن کو خُداوند کے گھر کے خزانوں میں رکھّا۔

۱-سلاطِین 8

عہد کا صندُوق ہَیکل میں لایا جاتا ہے

1 تب سُلیما ن نے اِسرا ئیل کے بزُرگوں اور قبِیلوں کے سب سرداروں کو جو بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے رئِیس تھے اپنے پاس یروشلیِم میں جمع کِیا تاکہ وہ داؤُد کے شہر سے جو صِیُّون ہے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو لے آئیں۔

2 سو اُس عِید میں اِسرا ئیل کے سب لوگ ماہِ ایتانیم میں جو ساتواں مہِینہ ہے سُلیما ن بادشاہ کے پاس جمع ہُوئے۔

3 اور اِسرا ئیل کے سب بزُرگ آئے اور کاہِنوں نے صندُوق اُٹھایا۔

4 اور وہ خُداوند کے صندُوق کو اور خَیمۂِ اِجتماع کواور اُن سب مُقدّس ظُرُوف کو جو خَیمہ کے اندر تھے لے آئے۔ اُن کو کاہِن اور لاوی لائے تھے۔

5 اور سُلیما ن بادشاہ نے اور اُس کے ساتھ اِسرا ئیل کی ساری جماعت نے جو اُس کے پاس جمع تھی صندُوق کے سامنے کھڑے ہو کر اِتنی بھیڑ بکریاں اور بَیل ذبح کِئے کہ اُن کی کثرت کے سبب سے اُن کا شُمار یا حِساب نہ ہو سکا۔

6 اور کاہِن خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُس کی جگہ پر اُس گھر کی اِلہام گاہ میں یعنی پاکترِین مکان میں عَین کرُّوبِیوں کے بازُوؤں کے نِیچے لے آئے۔

7 کیونکہ کرُّوبی اپنے بازُوؤں کو صندُوق کی جگہ کے اُوپر پَھیلائے ہُوئے تھے اور وہ کرُّوبی صندُوق کو اور اُس کی چوبوں کو اُوپر سے ڈھانکے ہُوئے ہے تھے۔

8 اور وہ چوبیں اَیسی لمبی تِھیں کہ اُن چوبوں کے سِرے پاک مکان سے اِلہام گاہ کے سامنے دِکھائی دیتے تھے لیکن باہر سے نہیں دِکھائی دیتے تھے اور وہ آج تک وہِیں ہیں۔

9 اور اُس صندُوق میں کُچھ نہ تھا سِوا پتّھر کی اُن دو لَوحوں کے جِن کو وہاں مُوسیٰ نے حورِ ب میں رکھ دِیا تھا جِس وقت کہ خُداوند نے بنی اِسرائیل سے جب وہ مُلکِ مِصر سے نِکل آئے عہد باندھا تھا۔

10 پِھر اَیسا ہُؤا کہ جب کاہِن پاک مکان سے باہر نِکل آئے تو خُداوند کا گھر ابر سے بھر گیا۔

11 سو کاہِن اُس ابر کے سبب سے خِدمت کے لِئے کھڑے نہ ہو سکے اِس لِئے کہ خُداوند کا گھر اُس کے جلال سے بھر گیا تھا۔

12 تب سُلیما ن نے کہا کہ

خُداوند نے فرمایا تھا کہ وہ گہری تارِیکی میں رہے گا۔

13 مَیں نے فی الحقِیقت ایک گھر تیرے رہنے

کے لِئے

بلکہ تیری دائِمی سکُونت کے واسطے ایک جگہ بنائی ہے۔

سُلیما ن کا قَوم سے خطاب

14 اور بادشاہ نے اپنا مُنہ پھیرا اور اِسرا ئیل کی ساری جماعت کو برکت دی اور اِسرا ئیل کی ساری جماعت کھڑی رہی۔

15 اور اُس نے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنے مُنہ سے میرے باپ داؤُد سے کلام کِیا اور اُسے اپنے ہاتھ سے یہ کہہ کر پُورا کِیا کہ۔

16 جِس دِن سے مَیں اپنی قَوم اِسرا ئیل کو مِصر سے نِکال لایا مَیں نے اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں سے بھی کِسی شہر کو نہیں چُنا کہ ایک گھر بنایا جائے تاکہ میرا نام وہاں ہو پر مَیں نے داؤُد کو چُن لِیا کہ وہ میری قَوم اِسرائیل کا حاکِم ہو۔

17 اور میرے باپ داؤُد کے دِل میں تھا کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنائے۔

18 لیکن خُداوند نے میرے باپ داؤُد سے کہا چُونکہ میرے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کا خیال تیرے دِل میں تھا سو تُو نے اچھّا کِیا کہ اپنے دِل میں اَیسا ٹھانا۔

19 تَو بھی تُو اُس گھر کو نہ بنانا بلکہ تیرا بیٹا جو تیرے صُلب سے نِکلے گا وہ میرے نام کے لِئے گھر بنائے گا۔

20 اور خُداوند نے اپنی بات جو اُس نے کہی تھی قائِم کی ہے کیونکہ مَیں اپنے باپ داؤُد کی جگہ اُٹھا ہُوں اور جَیسا خُداوند نے وعدہ کِیا تھا مَیں اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھا ہُوں اور مَیں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے نام کے لِئے اُس گھر کو بنایا ہے۔

21 اور مَیں نے وہاں ایک جگہ اُس صندُوق کے لِئے مُقرّر کر دی ہے جِس میں خُداوند کا وہ عہد ہے جو اُس نے ہمارے باپ دادا سے جب وہ اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا باندھا تھا۔

سُلیما ن کی مُناجات

22 اور سُلیما ن نے اِسرا ئیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو خُداوند کے مذبح کے آگے کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ آسمان کی طرف پَھیلائے۔

23 اور کہا اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا تیری مانِند نہ تو اُوپر آسمان میں نہ نِیچے زمِین پر کوئی خُدا ہے ۔ تُو اپنے اُن بندوں کے لِئے جو تیرے حضُور اپنے سارے دِل سے چلتے ہیں عہد اور رحمت کو نِگاہ رکھتا ہے۔

24 تُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے حق میں وہ بات قائِم رکھّی جِس کا تُو نے اُس سے وعدہ کِیا تھا ۔ تُو نے اپنے مُنہ سے فرمایا اور اپنے ہاتھ سے اُسے پُورا کِیا جَیسا آج کے دِن ہے۔

25 سو اب اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا تُو اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے ساتھ اُس قَول کو بھی پُورا کر جو تُو نے اُس سے کِیا تھا کہ تیرے آدمِیوں سے میرے حضُور اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھنے والے کی کمی نہ ہو گی بشرطیکہ تیری اَولاد جَیسے تُو میرے حضُور چلتا رہا وَیسے ہی میرے حضُور چلنے کے لِئے اپنی راہ کی اِحتیاط رکھّے۔

26 سو اب اَے اِسرا ئیل کے خُدا تیرا وہ قَول سچّا ثابِت کِیا جائے جو تُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد سے کِیا۔

27 لیکن کیا خُدا فی الحقِیقت زمِین پر سکُونت کرے گا؟ دیکھ آسمان بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی تُو سما نہیں سکتا تو یہ گھر تو کُچھ بھی نہیں جِسے مَیں نے بنایا۔

28 تَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا اپنے بندہ کی دُعا ور مُناجات کا لِحاظ کر کے اُس فریاد اور دُعا کو سُن لے جو تیرا بندہ آج کے دِن تیرے حضُور کرتا ہے۔

29 تاکہ تیری آنکھیں اِس گھر کی طرف یعنی اُسی جگہ کی طرف جِس کی بابت تُو نے فرمایا کہ مَیں اپنا نام وہاں رکُھّوں گا دِن اور رات کُھلی رہیں تاکہ تُو اُس دُعا کو سُنے جو تیرا بندہ اِس مقام کے طرف رُخ کر کے تُجھ سے کرے گا۔

30 اور تُو اپنے بندہ اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کی مُناجات کو جب وہ اِس جگہ کی طرف رُخ کر کے کریں سُن لینا بلکہ تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور سُن کر مُعاف کر دینا۔

31 اگر کوئی شخص اپنے پڑوسی کا گُناہ کرے اور اُسے قَسم کِھلانے کے لِئے اُس کو حلف دِیا جائے اور وہ آکر اِس گھر میں تیرے مذبح کے آگے قَسم کھائے۔

32 تو تُو آسمان پر سے سُن کر عمل کرنا اور اپنے بندوں کا اِنصاف کرنا اور بدکار پر فتویٰ لگا کر اُس کے اعمال کو اُسی کے سر ڈالنا اور صادِق کو راست ٹھہرا کر اُس کی صداقت کے مُطابِق اُسے جزا دینا۔

33 جب تیری قَوم اِسرا ئیل تیرا گُناہ کرنے کے باعِث اپنے دُشمنوں سے شِکست کھائے اور پِھر تیری طرف رُجُوع لائے اور تیرے نام کا اِقرار کر کے اِس گھر میں تُجھ سے دُعا اور مُناجات کرے۔

34 تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنی قَوم اِسرا ئیل کاگُناہ مُعاف کرنا اور اُن کو اِس مُلک میں جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا پِھر لے آنا۔

35 جب اِس سبب سے کہ اُنہوں نے تیرا گُناہ کِیا ہو آسمان بند ہو جائے اور بارِش نہ ہو اور وہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے دُعا کریں اور تیرے نام کا اِقرار کریں اور اپنے گُناہ سے باز آئیں جب تُو اُن کو دُکھ دے۔

36 تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنے بندوں اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کا گُناہ مُعاف کر دینا کیونکہ تُو اُن کو اُس اچّھی راہ کی تعلِیم دیتا ہے جِس پر اُن کو چلنا فرض ہے اور اپنے مُلک پر جِسے تُو نے اپنی قَوم کو مِیراث کے لِئے دِیا ہے مِینہ برسانا۔

37 اگر مُلک میں کال ہو ۔ اگر وبا ہو ۔ اگر بادِ سمُوم یا گیروئی یا ٹِڈّی یا کملا ہو ۔ اگر اُن کے دُشمن اُن کے شہروں کے مُلک میں اُن کو گھیر لیں غرض کَیسی ہی بلا ۔ کَیسا ہی روگ ہو۔

38 تو جو دُعا اور مُناجات کِسی ایک شخص یا تیری قَوم اِسرا ئیل کی طرف سے ہو جِن میں سے ہر شخص اپنے دِل کا دُکھ جان کر اپنے ہاتھ اِس گھر کی طرف پَھیلائے۔

39 تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن کر مُعاف کر دینا اور اَیسا کرنا کہ ہر آدمی کو جِس کے دِل کو تُو جانتا ہے اُسی کی ساری روِش کے مُطابِق بدلہ دینا کیونکہ فقط تُو ہی سب بنی آدم کے دِلوں کو جانتا ہے۔

40 تاکہ جِتنی مُدّت تک وہ اُس مُلک میں جِسے تُو نے ہمارے باپ دادا کو دِیا جِیتے رہیں تیرا خَوف مانیں۔

41 اب رہا وہ پردیسی جو تیری قَوم اِسرا ئیل میں سے نہیں ہے ۔ وہ جب دُور مُلک سے تیرے نام کی خاطِر آئے۔

42 (کیونکہ وہ تیرے بزُرگ نام اور قوی ہاتھ اور بُلند بازُو کا حال سُنیں گے) سو جب وہ آئے اور اِس گھر کی طرف رُخ کر کے دُعا کرے۔

43 تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور جِس جِس بات کے لِئے وہ پردیسی تُجھ سے فریاد کرےتُو اُس کے مُطابِق کرنا تاکہ زمِین کی سب قَومیں تیرے نام کو پہچانیں اور تیری قَوم اِسرا ئیل کی طرح تیرا خَوف مانیں اور جان لیں کہ یہ گھر جِسے مَیں نے بنایا ہے تیرے نام کا کہلاتا ہے۔

44 اگر تیرے لوگ خواہ کِسی راستہ سے تُو اُن کو بھیجے اپنے دُشمن سے لڑنے کو نِکلیں اور وہ خُداوند سے اُس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اُس گھر کی طرف جِسے مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے دُعا کریں۔

45 تو تُو آسمان پر سے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔

46 اگر وہ تیرا گُناہ کریں (کیونکہ کوئی اَیسا آدمی نہیں جو گُناہ نہ کرتا ہو) اور تُو اُن سے ناراض ہو کر اُن کو دُشمن کے حوالہ کر دے اَیسا کہ وہ دُشمن اُن کو اسِیر کر کے اپنے مُلک میں لے جائے خواہ وہ دُور ہو یا نزدِیک۔

47 تَو بھی اگر وہ اُس مُلک میں جہاں وہ اسِیر ہو کر پُہنچائے گئے ہوش میں آئیں اور رُجُوع لائیں اور اپنے اسِیر کرنے والوں کے مُلک میں تُجھ سے مُناجات کریں اور کہیں کہ ہم نے گُناہ کِیا ۔ ہم ٹیڑھی چال چلے اور ہم نے شرارت کی۔

48 سو اگر وہ اپنے دُشمنوں کے مُلک میں جو اُن کو اسِیر کر کے لے گئے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے تیری طرف پِھریں اور اپنے مُلک کی طرف جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُن لِیا اور اِس گھر کی طرف جو مَیں نےتیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے تُجھ سے دُعا کریں۔

49 تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔

50 اور اپنی قَوم کو جِس نے تیرا گُناہ کِیا اور اُن کی سب خطاؤں کو جو اُن سے تیرے خِلاف سرزد ہوں مُعاف کردینا اور اُن کے اسِیر کرنے والوں کے آگے اُن پر رحم کرناتاکہ وہ اُن پر رحم کریں۔

51 کیونکہ وہ تیری قَوم اور تیری مِیراث ہیں جِسے تُو مِصر سے لوہے کے بھٹّے کے بِیچ میں سے نِکال لایا۔

52 سو تیری آنکھیں تیرے بندہ کی مُناجات اور تیری قَوم اِسرا ئیل کی مُناجات کی طرف کُھلی رہیں تاکہ جب کبھی وہ تُجھ سے فریاد کریں تُو اُن کی سُنے۔

53 کیونکہ تُو نے زمِین کی سب قَوموں میں سے اُن کو الگ کِیا کہ وہ تیری مِیراث ہوں جَیسا اَے مالِک خُداوند تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت فرمایا جِس وقت تُو ہمارے باپ دادا کو مِصر سے نِکال لایا۔

آخِری دُعا

54 اور اَیسا ہُؤا کہ جب سُلیما ن خُداوند سے یہ سب مُناجات کر چُکا تو وہ خُداوند کے مذبح کے سامنے سے جہاں وہ اپنے ہاتھ آسمان کی طرف پَھیلائے ہُوئے گُھٹنے ٹیکے تھا اُٹھا۔

55 اور کھڑے ہو کر اِسرا ئیل کی ساری جماعت کو بُلند آواز سے برکت دی اور کہا۔

56 خُداوند جِس نے اپنے سب وعدوں کے مُوافِق اپنی قَوم اِسرا ئیل کو آرام بخشا مُبارک ہو کیونکہ جو سارا اچّھا وعدہ اُس نے اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت کِیا اُس میں سے ایک بات بھی خالی نہ گئی۔

57 خُداوند ہمارا خُدا ہمارے ساتھ رہے جَیسے وہ ہمارے باپ دادا کے ساتھ رہا اور نہ ہم کو ترک کرے نہ چھوڑے۔

58 تاکہ وہ ہمارے دِلوں کو اپنی طرف مائِل کرے کہ ہم اُس کی سب راہوں پر چلیں اور اُس کے فرمانوں اور آئِین اور احکام کو جو اُس نے ہمارے باپ دادا کو دِئے مانیں۔

59 اور یہ میری باتیں جِن کو مَیں نے خُداوند کے حضُور مُناجات میں پیش کِیا ہے دِن اور رات خُداوند ہمارے خُدا کے نزدِیک رہیں تاکہ وہ اپنے بندہ کی داد اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کی داد ہر روز کی ضرُورت کے مُطابِق دے۔

60 جِس سے زمِین کی سب قَومیں جان لیں کہ خُداوند ہی خُدا ہے اور اُس کے سِوا اَور کوئی نہیں۔

61 سو تُمہارا دِل آج کی طرح خُداوند ہمارے خُدا کے ساتھ اُس کے آئِین پر چلنے اور اُس کے حُکموں کو ماننے کے لِئے کامِل رہے۔

ہَیکل کی مخصُوصِیّت

62 اور بادشاہ نے اور اُس کے ساتھ سارے اِسرا ئیل نے خُداوند کے حضُور قُربانی گُذرانی۔

63 اور سُلیما ن نے جو سلامتی کے ذبِیحوں کی قُربانی خُداوند کے حضُور گُذرانی اُس میں اُس نے بائِیس ہزار بَیل اور ایک لاکھ بِیس ہزار بھیڑیں چڑھائیں۔ یُوں بادشاہ نے اور سب بنی اِسرائیل نے خُداوند کا گھر مخصُوص کِیا۔

64 اُسی دِن بادشاہ نے صحن کے درمِیانی حِصّہ کو جو خُداوند کے گھر کے سامنے تھا مُقدّس کِیا کیونکہ اُس نے وہِیں سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور سلامتی کے ذبِیحوں کی چربی گُذرانی اِس لِئے کہ پِیتل کا مذبح جو خُداوند کے سامنے تھا اِتنا چھوٹا تھا کہ اُس پر سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور سلامتی کے ذبِیحوں کی چربی کے لِئے گُنجایش نہ تھی۔

65 سو سُلیما ن نے اور اُس کے ساتھ سارے اِسرا ئیل یعنی ایک بڑی جماعت نے جو حمات کے مدخل سے لے کر مِصر کی نہر تک کی حُدُود سے آئی تھی خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور سات روز اور پِھر سات روز اَور یعنی چَودہ روز عِید منائی۔

66 اور آٹھویں روز اُس نے اُن لوگوں کو رُخصت کر دِیا ۔ سو اُنہوں نے بادشاہ کو مُبارکباد دی اور اُس ساری نیکی کے باعِث جو خُداوند نے اپنے بندہ داؤُد اور اپنی قَوم اِسرا ئیل سے کی تھی اپنے ڈیروں کودِل میں خُوش اور مسرُور ہو کر لَوٹ گئے۔

۱-سلاطِین 9

خُدا سُلیما ن پر دوبارہ ظاہر ہوتا ہے

1 اور اَیسا ہُؤا کہ جب سُلیما ن خُداوند کا گھر اور شاہی محلّ بنا چُکا اور جو کُچھ سُلیما ن کرنا چاہتا تھا وہ سب ختم ہو گیا۔

2 تو خُداوند سُلیما ن کو دُوسری بار دِکھائی دِیا جَیسے وہ جِبعُو ن میں دِکھائی دِیا تھا۔

3 اور خُداوند نے اُس سے کہا مَیں نے تیری دُعا اور مُناجات جو تُو نے میرے حضُور کی ہے سُن لی اور اِس گھر میں جِسے تُو نے بنایا ہے اپنا نام ہمیشہ تک رکھنے کے لِئے مَیں نے اُسے مُقدّّس کِیا اور میری آنکھیں اور میرا دِل سدا وہاں لگے رہیں گے۔

4 اب رہا تُو ۔ سو اگر تُو جَیسے تیرا باپ داؤُد چلا وَیسے ہی میرے حضُور خلُوصِ دِل اور راستی سے چل کر اُس سب کے مُطابِق جو مَیں نے تُجھے فرمایا عمل کرے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے۔

5 تو مَیں تیری سلطنت کا تخت اِسرا ئیل کے اُوپر ہمیشہ قائِم رکُھّوں گا جَیسا مَیں نے تیرے باپ داؤُد سے وعدہ کِیا اور کہا کہ تیری نسل میں اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے آدمی کی کمی نہ ہو گی۔

6 لیکن تُم ہو یا تُمہاری اَولاد ۔ اگر تُم میری پَیروی سے برگشتہ ہو جاؤ اور میرے احکام اور آئِین کو جو مَیں نے تُمہارے آگے رکھّے ہیں نہ مانو بلکہ جا کر اَور معبُودوں کی عِبادت کرنے اور اُن کو سِجدہ کرنے لگو۔

7 تو مَیں اِسرا ئیل کو اُس مُلک سے جو مَیں نے اُن کو دِیا ہے کاٹ ڈالُوں گا اور اُس گھر کو جِسے مَیں نے اپنے نام کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اپنی نظر سے دُور کر دُوں گا اور اِسرا ئیل سب قَوموں میں ضربُ المثل اور انگُشت نُما ہو گا۔

8 اور اگرچہ یہ گھر اَیسا مُمتاز ہے تَو بھی ہر ایک جو اِس کے پاس سے گُذرے گا حَیران ہو گا اور سُسکارے گا اور وہ کہیں گے کہ خُداوند نے اِس مُلک اور اِس گھر سے اَیسا کیوں کِیا؟۔

9 تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کو جو اُن کے باپ دادا کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کو تھام کر اُن کو سِجدہ کرنے اور اُن کی پرستِش کرنے لگے ۔ اِسی لِئے خُداوند نے اُن پر یہ ساری مُصِیبت نازِل کی۔

سُلیما ن کا حِیرام کے ساتھ مُعاہدہ

10 اور بِیس برس کے بعد جِن میں سُلیما ن نے وہ دونوں گھر یعنی خُداوند کا گھر اور شاہی محلّ بنائے اَیسا ہُؤا کہ۔

11 چُونکہ صُور کے بادشاہ حِیرا م نے سُلیما ن کے لِئے دیودار کی اور صنَوبر کی لکڑی اور سونا اُس کی مرضی کے مُطابِق مُہیّا کِیا تھا اِس لِئے سُلیما ن بادشاہ نے گلِیل کے مُلک میں بِیس شہر حِیرا م کو دِئے۔

12 اور حِیرا م اُن شہروں کو جو سُلیما ن نے اُسے دِئے تھے دیکھنے کے لِئے صُور سے نِکلا پر وہ اُسے پسند نہ آئے۔

13 سو اُس نے کہا اَے میرے بھائی یہ کیا شہر ہیں جو تُو نے مُجھے دِئے؟ اور اُس نے اُن کا نام کبُو ل کا مُلک رکھّا جو آج تک چلا آتا ہے۔

14 اور حِیرا م نے بادشاہ کے پاس ایک سَو بِیس قِنطار سونا بھیجا۔

سُلیما ن کی مزید کارگُزاریاں

15 اور سُلیما ن بادشاہ نے جو بیگاری لگائے تو اِسی لِئے کہ وہ خُداوند کے گھر اور اپنے محلّ کو اور مِلّو اور یروشلیِم کی شہر پناہ اور حصُور اور مجِدّو اور جزر کو بنائے۔

16 اور مِصر کے بادشاہ فرعو ن نے چڑھائی کر کے اور جزر کو سر کر کے اُسے آگ سے پُھونک دِیا تھا اور اُن کنعانیوں کو جو اُس شہر میں بسے ہُوئے تھے قتل کر کے اُسے اپنی بیٹی کو جو سُلیما ن کی بِیوی تھی جہیز میں دے دِیا تھا۔

17 سو سُلیما ن نے جزر اور بَیت حورو ن اسفل کو۔

18 اور بعلات اور بیابان کے تمر کو بنایا جو مُلک کے اندر ہیں۔

19 اور ذخِیروں کے سب شہروں کو جو سُلیما ن کے پاس تھے اور اپنے رتھوں کے لِئے شہروں کو اور اپنے سواروں کے لِئے شہروں کو اور جو کُچھ سُلیما ن نے اپنی مرضی سے یروشلیِم میں اور لُبنان میں اور اپنی مملکت کی ساری زمِین میں بنانا چاہا بنایا۔

20 اور وہ سب لوگ جو اموریوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبُوسیوں میں سے باقی رہ گئے تھے اور بنی اِسرائیل میں سے نہ تھے۔

21 سو اُن کی اَولاد کو جو اُن کے بعد مُلک میں باقی رہی جِن کو بنی اِسرائیل پُورے طَور پر نابُود نہ کر سکے سُلیما ن نے غُلام بنا کر بیگار میں لگایا جَیسا آج تک ہے۔

22 لیکن سُلیما ن نے بنی اِسرائیل میں سے کِسی کو غُلام نہ بنایا بلکہ وہ اُس کے جنگی مَرد اور مُلازِم اور اُمرا اور فَوجی سردار اور اُس کے رتھوں اور سواروں کے حاکِم تھے۔

23 اور وہ خاص مَنصبدار جو سُلیما ن کے کام پر مُقرّر تھے پانچ سَو پچاس تھے ۔ یہ اُن لوگوں پر جو کام بنا رہے تھے سردار تھے۔

24 اور فِرعو ن کی بیٹی داؤُد کے شہر سے اپنے اُس محلّ میں جو سُلیما ن نے اُس کے لِئے بنایا تھا آئی تب سُلیما ن نے مِلّو کو تعمِیر کِیا۔

25 اور سُلیما ن سال میں تِین بار اُس مذبح پر جو اُس نے خُداوند کے لِئے بنایا تھا سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کے ذبِیحے گُذرانتا تھا اور اُن کے ساتھ اُس مذبح پر جو خُداوند کے آگے تھا بخُور جلاتا تھا ۔ اِس طرح اُس نے اُس گھر کو تمام کِیا۔

26 پِھر سُلیما ن بادشاہ نے عصیو ن جابر میں جو ادُوم کے مُلک میں بحرِ قُلز م کے کنارے ایلو ت کے پاس ہے جہازوں کا بیڑا بنایا۔

27 اور حِیرا م نے اپنے مُلازِم سُلیما ن کے مُلازِموں کے ساتھ اُس بیڑے میں بھیجے ۔ وہ ملاّح تھے جو سمُندر سے واقِف تھے۔

28 اور وہ اوفیر کو گئے اور وہاں سے چار سَو بِیس قِنطار سونا لے کر اُسے سُلیما ن بادشاہ کے پاس لائے۔

۱-سلاطِین 10

سبا کی مَلِکہ سُلیما ن سے مِلنے آتی ہے

1 اور جب سبا کی مَلِکہ نے خُداوند کے نام کی بابت سُلیما ن کی شُہرت سُنی تو وہ آئی تاکہ مُشکِل سوالوں سے اُسے آزمائے۔

2 اور وہ بُہت بڑی جلَو کے ساتھ یروشلیِم میں آئی اور اُس کے ساتھ اُونٹ تھے جِن پر مصالِح اور بُہت سا سونا اور بیش بہا جواہِر لدے تھے اور جب وہ سُلیما ن کے پاس پُہنچی تو اُس نے اُن سب باتوں کے بارہ میں جو اُس کے دِل میں تِھیں اُس سے گُفتگُو کی۔

3 سُلیما ن نے اُس کے سب سوالوں کا جواب دِیا ۔ بادشاہ سے کوئی بات اَیسی پوشِیدہ نہ تھی جو اُسے نہ بتائی۔

4 اور جب سبا کی ملِکہ نے سُلیما ن کی ساری حِکمت اور اُس محلّ کو جو اُس نے بنایا تھا۔

5 اور اُس کے دسترخوان کی نِعمتوں اور اُس کے مُلازِموں کی نشِست اور اُس کے خادِموں کی حاضِر باشی اور اُن کی پوشاک اور اُس کے ساقِیوں اور اُس سِیڑھی کو جِس سے وہ خُداوند کے گھر کو جاتا تھا دیکھا تو اُس کے ہوش اُڑ گئے۔

6 اور اُس نے بادشاہ سے کہا کہ وہ سچّی خبر تھی جو مَیں نے تیرے کاموں اور تیری حِکمت کی بابت اپنے مُلک میں سُنی تھی۔

7 تَو بھی مَیں نے وہ باتیں باور نہ کِیں جب تک خُودآ کر اپنی آنکھوں سے یہ دیکھ نہ لِیا اور مُجھے تو آدھا بھی نہیں بتایا گیا تھا کیونکہ تیری حِکمت اور اِقبالمندی اُس شُہرت سے جو مَیں نے سُنی بُہت زِیادہ ہے۔

8 خُوش نصِیب ہیں تیرے لوگ اور خُوش نصِیب ہیں تیرے یہ مُلازِم جو برابر تیرے حضُور کھڑے رہتے اور تیری حِکمت سُنتے ہیں۔

9 خُداوند تیرا خُدا مُبارک ہو جو تُجھ سے اَیسا خُوشنُود ہُؤا کہ تُجھے اِسرا ئیل کے تخت پر بِٹھایا ہے ۔ چُونکہ خُداوند نے اِسرا ئیل سے سدا مُحبّت رکھّی ہے اِس لِئے اُس نے تُجھے عدل اور اِنصاف کرنے کو بادشاہ بنایا۔

10 اور اُس نے بادشاہ کو ایک سَو بِیس قِنطار سونا اور مصالِح کا بُہت بڑا انبار اور بیش بہا جواہِر دِئے اور جَیسے مصالِح سبا کی مَلِکہ نے سُلیما ن بادشاہ کو دِئے وَیسے پِھر کبھی اَیسی بُہتات کے ساتھ نہ آئے۔

11 اور حِیرا م کا بیڑا بھی جو اوفِیر سے سونا لاتا تھا بڑی کثرت سے چندن کے درخت اور بیش بہا جواہِراوفِیر سے لایا۔

12 سو بادشاہ نے خُداوند کے گھر اور شاہی محلّ کے لِئے چندن کی لکڑی کے سُتُون اور بربط اور گانے والوں کے لِئے سِتار بنائے۔ چندن کے اَیسے درخت نہ کبھی آئے تھے اور نہ کبھی آج کے دِن تک دِکھائی دِئے۔

13 اور سُلیما ن بادشاہ نے سبا کی مَلِکہ کو سب کُچھ جِس کی وہ مُشتاق ہُوئی اور جو کُچھ اُس نے مانگا دِیا ۔ علاوہ اِس کے سُلیما ن نے اُس کو اپنی شاہانہ سخاوت سے بھی عِنایت کِیا ۔ پِھر وہ اپنے مُلازِموں سمیت اپنی مملکت کو لَوٹ گئی۔

سُلیما ن بادشاہ کی دَولت وثَروَت

14 اور جِتنا سونا ایک برس میں سُلیما ن کے پاس آتا تھا اُس کا وزن سونے کا چھ سَو چھیاسٹھ قِنطار تھا۔

15 علاوہ اِس کے بیوپاریوں اور سَوداگروں کی تِجارت اور مِلی جُلی قَوموں کے سب سلاطِین اور مُلک کے صُوبہ داروں کی طرف سے بھی سونا آتا تھا۔

16 اور سُلیما ن بادشاہ نے سونا گھڑ کر دو سَو ڈھالیں بنائِیں ۔ چھ سَو مِثقال سونا ایک ایک ڈھال میں لگا۔

17 اور اُس نے گھڑے ہُوئے سونے کی تِین سَو سِپریں بنائِیں ۔ ایک ایک سِپر میں ڈیڑھ سیر سونا لگا اور بادشاہ نے اُن کو لُبنانی بَن کے گھر میں رکھّا۔

18 ماسِوا اِن کے بادشاہ نے ہاتھی دانت کا ایک بڑا تخت بنایا اور اُس پر سب سے چوکھا سونا منڈھا۔

19 اُس تخت میں چھ سِیڑِھیاں تھِیں اور تخت کے اُوپر کا حِصّہ پِیچھے سے گول تھا اور بَیٹھنے کی جگہ کی دونوں طرف ٹیکیں تِھیں اور ٹیکوں کے پاس دو شیر کھڑے تھے۔

20 اور اُن چھ سِیڑِھیوں کے اِدھر اور اُدھر بارہ شیر کھڑے تھے ۔ کِسی سلطنت میں اَیسا کبھی نہیں بنا۔

21 اور سُلیما ن بادشاہ کے پِینے کے سب برتن سونے کے تھے اور لُبنانی بَن کے گھر کے بھی سب برتن خالِص سونے کے تھے ۔ چاندی کا ایک بھی نہ تھا کیونکہ سُلیما ن کے ایّام میں اِس کی کُچھ قدر نہ تھی۔

22 کیونکہ بادشاہ کے پاس سمُندر میں حِیرا م کے بیڑے کے ساتھ ایک ترسِیسی بیڑا بھی تھا ۔ یہ ترسِیسی بیڑا تِین برس میں ایک بار آتا تھا اور سونا اور چاندی اور ہاتھی دانت اور بندر اور مور لاتا تھا۔

23 سو سُلیما ن بادشاہ دَولت اور حِکمت میں زمِین کے سب بادشاہوں پر سبقت لے گیا۔

24 اور سارا جہان سُلیما ن کے دِیدار کا طالِب تھا تاکہ اُس کی حِکمت کو جو خُدا نے اُس کے دِل میں ڈالی تھی سُنے۔

25 اور اُن میں سے ہر ایک آدمی چاندی کے برتن اور سونے کے برتن اور کپڑے اور ہتھیار اور مصالِح اور گھوڑے اور خچّر ہدیہ کے طَور پر اپنے حِصّہ کے مُوافِق لاتا تھا۔

26 اور سُلیما ن نے رتھ اور سوار اِکٹّھے کر لِئے ۔ اُس کے پاس ایک ہزار چار سَو رتھ اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں میں اور بادشاہ کے ساتھ یروشلیِم میں رکھّا۔

27 اور بادشاہ نے یروشلیِم میں اِفراط کی وجہ سے چاندی کو تو اَیسا کر دِیا جَیسے پتّھر اور دیوداروں کو اَیسا جَیسے نشیب کے مُلک کے گولر کے درخت ہوتے ہیں۔

28 اور جو گھوڑے سُلیما ن کے پاس تھے وہ مِصر سے منگائے گئے تھے اور بادشاہ کے سَوداگر ایک ایک جُھنڈ کی قِیمت لگا کر اُن کے جُھنڈ کے جُھنڈ لِیا کرتے تھے۔

29 اور ایک رتھ چاندی کی چھ سَو مِثقال میں آتا اور مِصر سے روانہ ہوتا اور گھوڑا ڈیڑھ سَو مِثقال میں آتا تھا اور اَیسے ہی حِتّیوں کے سب بادشاہوں اور ارامی بادشاہوں کے لِئے وہ اِن کو اُن ہی کے ذرِیعہ سے منگاتے تھے۔

۱-سلاطِین 11

سُلیما ن خُدا سے مُنحرف ہوتا ہے

1 اور سُلیما ن بادشاہ فرعو ن کی بیٹی کے علاوہ بُہت سی اجنبی عَورتوں سے یعنی موآبی ۔ عمُّونی ۔ ادُومی ۔ صَیدانی اور حِتّی عَورتوں سے مُحبّت کرنے لگا۔

2 یہ اُن قَوموں کی تِھیں جِن کی بابت خُداوند نے بنی اِسرائیل سے کہا تھا کہ تُم اُن کے بِیچ نہ جانا اور نہ وہ تُمہارے بِیچ آئیں کیونکہ وہ ضرُور تُمہارے دِلوں کو اپنے دیوتاؤں کی طرف مائِل کر لیں گی ۔ سُلیما ن اِن ہی کے عِشق کا دَم بھرنے لگا۔

3 اور اُس کے پاس سات سَو شاہزادِیاں اُس کی بِیویاں اور تِین سَو حرمیں تِھیں اور اُس کی بِیوِیوں نے اُس کے دِل کو پھیر دِیا۔

4 کیونکہ جب سُلیما ن بُڈّھا ہو گیا تو اُس کی بِیویوں نے اُس کے دِل کو غَیر معبُودوں کی طرف مائِل کر لِیا اور اُس کا دِل خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ کامِل نہ رہا جَیسا اُس کے باپ داؤُد کا دِل تھا۔

5 کیونکہ سُلیما ن صَیدانِیوں کی دیوی عستارا ت اور عمُّونیوں کے نفرتی مِلکوم کی پَیروی کرنے لگا۔

6 اور سُلیما ن نے خُداوند کے آگے بدی کی اور اُس نے خُداوند کی پُوری پَیروی نہ کی جَیسی اُس کے باپ داؤُد نے کی تھی۔

7 پِھر سُلیما ن نے موآبیوں کے نفرتی کموس کے لِئے اُس پہاڑ پر جو یروشلیِم کے سامنے ہے اور بنی عمُّون کے نفرتی مو لک کے لِئے بُلند مقام بنا دِیا۔

8 اُس نے اَیسا ہی اپنی سب اجنبی بِیویوں کی خاطِر کِیا جو اپنے دیوتاؤں کے حضُور بخُور جلاتی اور قُربانی گُذرانتی تِھیں۔

9 اور خُداوند سُلیما ن سے ناراض ہُؤا کیونکہ اُس کا دِل خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا سے پِھر گیا تھا جِس نے اُسے دو بار دِکھائی دے کر۔

10 اُس کو اِس بات کا حُکم کِیا تھا کہ وہ غَیر معبُودوں کی پَیروی نہ کرے پر اُس نے وہ بات نہ مانی جِس کا حُکم خُداوند نے دِیا تھا۔

11 اِس سبب سے خُداوند نے سُلیما ن کو کہا چُونکہ تُجھ سے یہ فِعل ہُؤا اور تُو نے میرے عہد اور میرے آئِین کو جِن کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا نہیں مانا اِس لِئے مَیں سلطنت کو ضرُور تُجھ سے چِھین کر تیرے خادِم کو دُوں گا۔

12 تَو بھی تیرے باپ داؤُد کی خاطِر مَیں تیرے ایّام میں یہ نہیں کرُوں گا بلکہ اُسے تیرے بیٹے کے ہاتھ سے چِھینُوں گا۔

13 پِھر بھی مَیں ساری سلطنت کو نہیں چِھین لُوں گا بلکہ اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اور یروشلیِم کی خاطِر جِسے میں نے چُن لِیا ہے ایک قبِیلہ تیرے بیٹے کو دُوں گا۔

سُلیما ن کے دُشمن

14 سو خُداوند نے ادُومی ہدد کو سُلیما ن کا مُخالِف بنا کر کھڑا کِیا ۔ یہ ادُو م کی شاہی نسل سے تھا۔

15 کیونکہ جب داؤُد ادوُ م میں تھا اور لشکر کا سردار یُوآب ادُو م میں ہر ایک مَرد کو قتل کر کے اُن مقتُولوں کو دفن کرنے گیا۔

16 (کیونکہ یُوآب اور سب اِسرائیلی چھ مہِینے تک وہِیں رہے جب تک کہ اُس نے ادُوم میں ہر ایک مَرد کو قتل نہ کر ڈالا)۔

17 تو ہدد کئی ایک ادُومِیو ں کے ساتھ جو اُس کے باپ کے مُلازِم تھے مِصر کو جانے کو بھاگ نِکلا ۔ اُس وقت ہدد چھوٹا لڑکا ہی تھا۔

18 اور وہ مِد یان سے نِکل کر فاران میں آئے اور فاران سے لوگ ساتھ لے کر شاہِ مِصر فِرعو ن کے پاس مِصر میں گئے ۔ اُس نے اُس کو ایک گھر دِیا اور اُس کے لِئے رسد مُقرّر کی اور اُسے جاگِیر دی۔

19 اور ہدد کو فِرعو ن کے حضُور اِتنا رسُوخ حاصِل ہُؤا کہ اُس نے اپنی سالی یعنی مَلِکہ تحفنیس کی بہن اُسی کو بیاہ دی۔

20 اور تحفنیس کی بہن کے اُس سے اُس کا بیٹا جنُو بت پَیدا ہُؤا جِس کا دُودھ تحفنیس نے فِرعو ن کے محلّ میں چُھڑایا اور جنُوبت فرعو ن کے بیٹوں کے ساتھ فرعو ن کے محلّ میں رہا۔

21 سو جب ہدد نے مِصر میں سُنا کہ داؤُد اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور لشکر کا سردار یُوآب بھی مَر گیا ہے تو ہدد نے فرعو ن سے کہا مُجھے رُخصت کر دے تاکہ مَیں اپنے مُلک کو چلا جاؤُں۔

22 تب فرعو ن نے اُس سے کہا بھلا تُجھے میرے پاس کِس چِیز کی کمی ہُوئی کہ تُو اپنے مُلک کو جانے کے درپَے ہے؟

اُس نے کہا کُچھ نہیں پِھر بھی تُو مُجھے جِس طرح ہو رُخصت ہی کر دے۔

23 اور خُدا نے اُس کے لِئے ایک اَور مُخالِف الِید ع کے بیٹے رزو ن کو کھڑا کِیا جو اپنے آقا ضوبا ہ کے بادشاہ ہدد عزر کے پاس سے بھاگ گیا تھا۔

24 اور اُس نے اپنے پاس لوگ جمع کر لِئے اور جب داؤُد نے ضوبا ہ والوں کو قتل کِیا تو وہ ایک فَوج کا سردار ہو گیا اور وہ دمِشق کو جا کر وہِیں رہنے اور دمِشق میں سلطنت کرنے لگے۔

25 سو ہدد کی شرارت کے علاوہ یہ بھی سُلیما ن کی ساری عُمر اِسرا ئیل کا دُشمن رہا اور اُس نے اِسرا ئیل سے نفرت رکھّی اور ارام پر حُکومت کرتا رہا۔

یرُبعام کے ساتھ خُداکا وعدہ

26 اور صرِید ہ کے افرائِیمی نبا ط کا بیٹا یرُبعا م جو سُلیما ن کا مُلازِم تھا اور جِس کی ماں کا نام جو بیوہ تھی صرُوعہ تھا اُس نے بھی بادشاہ کے خِلاف اپنا ہاتھ اُٹھایا۔

27 اور بادشاہ کے خِلاف اُس کے ہاتھ اُٹھانے کا یہ سبب ہُؤا

کہ بادشاہ مِلّو کو بناتا تھا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر کے رخنہ کی مرمّت کرتا تھا۔

28 اور وہ شخص یرُبعا م ایک زبردست سُورما تھا اور سُلیما ن نے اُس جوان کو دیکھا کہ مِحنتی ہے ۔ سو اُس نے اُسے بنی یُوسف کے سارے کام پر مُختار بنا دِیا۔

29 اُس وقت جب یرُبعا م یروشلیِم سے نِکل کر جا رہا تھا تو سَیلانی اخیاہ نبی اُسے راہ میں مِلا اور اخیاہ ایک نئی چادر اوڑھے ہُوئے تھا ۔ یہ دونوں مَیدان میں اکیلے تھے۔

30 سو اخیاہ نے اُس نئی چادر کو جو اُس پر تھی لے کراُس کے بارہ ٹُکڑے پھاڑے۔

31 اور اُس نے یرُبعا م سے کہا کہ تُو اپنے لِئے دس ٹُکڑے لے لے کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں کہتا ہے کہ دیکھ مَیں سُلیما ن کے ہاتھ سے سلطنت چِھین لُوں گا اور دس قبِیلے تُجھے دُوں گا۔

32 (لیکن میرے بندہ داؤُد کی خاطِر اور یروشلیِم یعنی اُس شہر کی خاطِر جِسے مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے ایک قبِیلہ اُس کے پاس رہے گا)۔

33 کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور صَیدانِیوں کی دیوی عستارا ت اور موآبیوں کے دیوتا کمو س اور بنی عمُّون کے دیوتا مِلکوم کی پرستِش کی ہے اور میری راہوں پر نہ چلے کہ وہ کام کرتے جو میری نظر میں بھلا تھا اور میرے آئِین اور احکام کو مانتے جَیسا اُس کے باپ داؤُد نے کِیا۔

34 پِھر بھی مَیں ساری مملکت اُس کے ہاتھ سے نہیں لے لُوں گا بلکہ اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر جِسے مَیں نے اِس لِئے چُن لِیا کہ اُس نے میرے احکام اور آئِین مانے۔ مَیں اِس کی عُمر بھر اِسے پیشوا بنائے رکُھّوں گا۔

35 پر اُس کے بیٹے کے ہاتھ سے سلطنت یعنی دس قبِیلوں کو لے کر اُن کو تُجھے دُوں گا۔

36 اور اُس کے بیٹے کو ایک قبِیلہ دُوں گا تاکہ میرے بندہ داؤُد کا چراغ یروشلیِم یعنی اُس شہر میں جِسے مَیں نے اپنا نام رکھنے کے لِئے چُن لِیا ہے ہمیشہ میرے آگے رہے۔

37 اور مَیں تُجھے لُوں گا اور تُو اپنے دِل کی پُوری خواہش کے مُوافِق سلطنت کرے گا اور اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو گا۔

38 اور اَیسا ہو گا کہ اگر تُو اُن سب باتوں کو جِن کا مَیں تُجھے حُکم دُوں سُنے اور میری راہوں پر چلے اور جو کام میری نظر میں بھلا ہے اُس کو کرے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے جَیسا میرے بندہ داؤُد نے کِیا تو مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا اور تیرے لِئے ایک پایدار گھر بناؤُں گا جَیسا مَیں نے داؤُد کے لِئے بنایا اور اِسرا ئیل کو تُجھے دے دُوں گا۔

39 اور مَیں اِسی سبب سے داؤُد کی نسل کو دُکھ دُوں گا پر ہمیشہ تک نہیں۔

40 اِسی لِئے سُلیما ن یرُبعا م کے قتل کے درپَے ہُؤا پر یرُبعا م اُٹھ کر مِصر کو شاہِ مِصر سِیساق کے پاس بھاگ گیا اور سُلیما ن کی وفات تک مِصر میں رہا۔

سُلیما ن کی وفات

41 اور سُلیما ن کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیااور اُس کی حِکمت سو کیا وہ سُلیما ن کے احوال کی کِتاب میں درج نہیں؟۔

42 اور وہ مُدّت جِس میں سُلیما ن نے یروشلیِم میں سب اِسرا ئیل پر سلطنت کی چالِیس برس کی تھی۔

43 اور سُلیما ن اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا رحُبعا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

۱-سلاطِین 12

شِمالی قبِیلے بغاوت کرتے ہیں

1 اور رحُبعا م سِکم کو گیا کیونکہ سارا اِسرا ئیل اُسے بادشاہ بنانے کو سِکم کو گیا تھا۔

2 اور جب نباط کے بیٹے یرُبعا م نے جو ہنُوز مِصر میں تھا یہ سُنا (کیونکہ یرُبعا م سُلیما ن بادشاہ کے حضُور سے بھاگ گیا تھا اور وہ مِصر میں رہتا تھا۔

3 سو اُنہوں نے لوگ بھیج کر اُسے بُلوایا) تو یرُبعا م اور اِسرا ئیل کی ساری جماعت آ کر رحُبعا م سے یُوں کہنے لگی۔

4 کہ تیرے باپ نے ہمارا جُؤا سخت کر دِیا تھا سو تُو اب اپنے باپ کی اُس سخت خِدمت کو اور اُس بھاری جُوئے کو جو اُس نے ہم پر رکھّا ہلکا کر دے اور ہم تیری خِدمت کریں گے۔

5 تب اُس نے اُن سے کہا ابھی تُم تِین روز کے لِئے چلے جاؤ تب پِھر میرے پاس آنا ۔ سو وہ لوگ چلے گئے۔

6 اور رحُبعا م بادشاہ نے اُن عُمر رسِیدہ لوگوں سے جو اُس کے باپ سُلیما ن کے جِیتے جی اُس کے حضُور کھڑے رہتے تھے مشوَرت لی اور کہا کہ اِن لوگوں کو جواب دینے کے لِئے تُم مُجھے کیا صلاح دیتے ہو؟۔

7 اُنہوں نے اُس سے یہ کہا کہ اگر تُو آج کے دِن اِس قَوم کا خادِم بن جائے اور اُن کی خِدمت کرے اور اُن کو جواب دے اور اُن سے مِیٹھی باتیں کرے تو وہ سدا تیرے خادِم بنے رہیں گے۔

8 پر اُس نے اُن عُمر رسِیدہ لوگوں کی مشوَرت جو اُنہوں نے اُسے دی چھوڑ کر اُن جوانوں سے جو اُس کے ساتھ بڑے ہُوئے تھے اور اُس کے حضُور کھڑے تھے مشورَت لی۔

9 اور اُن سے پُوچھا کہ تُم کیا صلاح دیتے ہو تاکہ ہم اِن لوگوں کو جواب دے سکیں جِنہوں نے مُجھ سے یُوں کہا ہے کہ اُس جُوئے کو جو تیرے باپ نے ہم پر رکھّا ہلکا کر دے؟۔

10 اِن جوانوں نے جو اُس کے ساتھ بڑے ہُوئے تھے اُس سے کہا تُو اُن لوگوں کو یُوں جواب دینا جِنہوں نے تُجھ سے کہا ہے کہ تیرے باپ نے ہمارے جُوئے کو بھاری کِیا تُو اُس کو ہمارے لِئے ہلکا کر دے ۔ سو تُو اُن سے یُوں کہنا کہ میری چھنگلی میرے باپ کی کمر سے بھی موٹی ہے۔

11 اور اب گو میرے باپ نے بھاری جُؤا تُم پر رکھّا ہے تَو بھی مَیں تُمہا رے جُوئے کو اَور زِیادہ بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُم کو کوڑوں سے ٹِھیک کِیا مَیں تُم کو بِچھُّوؤں سے ٹِھیک بناؤُں گا۔

12 سو یرُبعا م اور سب لوگ تِیسرے دِن رحُبعا م کے پاس حاضِر ہُوئے جَیسا بادشاہ نے اُن کو حُکم دِیا تھا کہ تِیسرے دِن میرے پاس پِھر آنا۔

13 اور بادشاہ نے اُن لوگوں کو سخت جواب دِیا اور عُمر رسِیدہ لوگوں کی اُس مشورَت کو جو اُنہوں نے اُسے دی تھی ترک کِیا۔

14 اور جوانوں کی صلاح کے مُوافِق اُن سے یہ کہا کہ میرے باپ نے تو تُم پر بھاری جُؤا رکھّا لیکن مَیں تُمہارے جُوئے کو زِیادہ بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُم کو کوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بِچھُّوؤں سے ٹِھیک بناؤُں گا۔

15 سو بادشاہ نے لوگوں کی نہ سُنی کیونکہ یہ مُعاملہ خُداوند کی طرف سے تھا تاکہ خُداوند اپنی بات کو جو اُس نے سَیلانی اخیاہ کی معرفت نباط کے بیٹے یرُبعا م سے کہی تھی پُورا کرے۔

16 اور جب سارے اِسرا ئیل نے دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی نہ سُنی تو اُنہوں نے بادشاہ کو یُوں جواب دِیا کہ داؤُد میں ہمارا کیا حِصّہ ہے؟ یسّی کے بیٹے میں ہماری مِیراث نہیں ۔ اَے اِسرا ئیل اپنے ڈیروں کو چلے جاؤ اور اب اَے داؤُد تُو اپنے گھر کو سنبھال ۔

سو اِسرائیلی اپنے ڈیروں کو چل دِئے۔

17 لیکن جِتنے اِسرائیلی یہُوداہ کے شہروں میں رہتے تھے اُن پر رحُبعا م سلطنت کرتا رہا۔

18 پِھر رحُبعا م بادشاہ نے ادُورا م کو بھیجا جو بیگارِیوں کے اُوپر تھا اور سارے اِسرا ئیل نے اُسے سنگسار کِیا اور وہ مَر گیا ۔ تب رحُبعا م بادشاہ نے اپنے رتھ پر سوار ہونے میں جلدی کی تاکہ یروشلیِم کو بھاگ جائے۔

19 یُوں اِسرا ئیل داؤُد کے گھرانے سے باغی ہُؤا اور آج تک ہے۔

20 اور جب سارے اِسرا ئیل نے سُنا کہ یرُبعا م لَوٹ آیا ہے تو اُنہوں نے لوگ بھیج کر اُسے جماعت میں بُلوایا اور اُسے سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا اور یہُوداہ کے قبِیلہ کے سِوا کِسی نے داؤُد کے گھرانے کی پَیروی نہ کی۔

سمعیاہ کی نبُوّت

21 اور جب رحُبعا م یروشلیِم میں پُہنچا تو اُس نے یہُوداہ کے سارے گھرانے اور بِنیمِین کے قبِیلہ کو جو سب ایک لاکھ اسّی ہزار چُنے ہُوئے جنگی مَرد تھے اِکٹّھا کِیا تاکہ وہ اِسرا ئیل کے گھرانے سے لڑ کر سلطنت کو پِھرسُلیما ن کے بیٹے رحُبعا م کے قبضہ میں کرا دیں۔

22 لیکن سمعیا ہ کو جومَردِ خُدا تھا خُدا کا یہ پَیغام آیا۔

23 کہ یہُودا ہ کے بادشاہ سُلیما ن کے بیٹے رحُبعا م اور یہُوداہ اور بِنیمِین کے سارے گھرانے اور قَوم کے باقی لوگوں سے کہہ کہ۔

24 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم چڑھائی نہ کرو اور نہ اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل سے لڑو بلکہ ہر شخص اپنے گھر کو لَوٹے کیونکہ یہ بات میری طرف سے ہے ۔ سو اُنہوں نے خُداوند کی بات مانی اور خُداوند کے حُکم کے مُطابِق لَوٹے اور اپنا راستہ لِیا۔

یرُبعام خُدا سے مُنحرف ہوتاہے

25 تب یرُبعا م نے افرائِیم کے کوہستانی مُلک میں سِکم کو تعمِیر کِیا اور اُس میں رہنے لگا اور وہاں سے نِکل کر اُس نے فنوا یل کو تعمِیرکِیا۔

26 اور یرُبعا م نے اپنے دِل میں کہا کہ اب سلطنت داؤُد کے گھرانے میں پِھر چلی جائے گی۔

27 اگر یہ لوگ یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں قُربانی گُذراننے کو جایا کریں تو اِن کے دِل اپنے مالِک یعنی یہُوداہ کے بادشاہ رحُبعا م کی طرف مائِل ہوں گے اور وہ مُجھ کو قتل کر کے شاہِ یہُودا ہ رحُبعا م کی طرف پِھر جائیں گے۔

28 اِس لِئے اُس بادشاہ نے مشورَت لے کر سونے کے دو بچھڑے بنائے اور لوگوں سے کہا یروشلیِم کو جانا تُمہاری طاقت سے باہر ہے ۔ اَے اِسرا ئیل اپنے دیوتاؤں کو دیکھ جو تُجھے مُلک مِصر سے نِکال لائے۔

29 اور اُس نے ایک کو بَیت ا یل میں قائِم کِیا اور دُوسرے کو دان میں رکھّا۔

30 اور یہ گُناہ کا باعِث ٹھہرا کیونکہ لوگ اُس ایک کی پرستِش کرنے کے لِئے دان تک جانے لگے۔

31 اور اُس نے اُونچی جگہوں کے گھر بنائے اور عوام میں سے جو بنی لاوی نہ تھے کاہِن بنائے۔

بَیت ایل میں پرستِش کی مذمّت

32 اور یرُبعا م نے آٹھویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کے لِئے اُس عِید کی طرح جو یہُودا ہ میں ہوتی ہے ایک عِید ٹھہرائی اور اُس مذبح کے پاس گیا ۔ اَیسا ہی اُس نے بَیت ایل میں کِیا اور اُن بچھڑوں کے لِئے جو اُس نے بنائے تھے قُربانی گُذرانی اور اُس نے بَیت ا یل میں اپنے بنائے ہُوئے اُونچے مقاموں کے لِئے کاہِنوں کو رکھّا۔

33 اور آٹھویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو یعنی اُس مہِینے میں جِسے اُس نے اپنے ہی دِل سے ٹھہرایا تھا وہ اُس مذبح کے پاس جو اُس نے بَیت ا یل میں بنایا تھا گیا اور بنی اِسرائیل کے لِئے عِید ٹھہرائی اور بخُور جلانے کو مذبح کے پاس گیا۔

۱-سلاطِین 13

1 اور دیکھو خُداوند کے حُکم سے ایک مَردِ خُدا یہُودا ہ سے بَیت ا یل میں آیا اور یرُبعا م بخُور جلانے کو مذبح کے پاس کھڑا تھا۔

2 اور وہ خُداوند کے حُکم سے مذبح کے خِلاف چِلاّ کر کہنے لگا اَے مذبح! اَے مذبح! خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ داؤُد کے گھرانے سے ایک لڑکا بنام یُوسیا ہ پَیدا ہو گا ۔ سو وہ اُونچے مقاموں کے کاہِنوں کی جو تُجھ پر بخُور جلاتے ہیں تُجھ پر قُربانی کرے گا اور وہ آدمِیوں کی ہڈِّیاں تُجھ پر جلائیں گے۔

3 اور اُس نے اُسی دِن ایک نِشان دِیا اور کہا وہ نِشان جو خُداوند نے بتایا ہے یہ ہے کہ دیکھو مذبح پھٹ جائے گا اور وہ راکھ جو اُس پر ہے گِر جائے گی۔

4 اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا کا کلام جو اُس نے بَیت ا یل میں مذبح کے خِلاف چِلاّ کر کہا تھا سُنا تو یرُبعا م نے مذبح پر سے اپنا ہاتھ لمباکِیا اور کہا کہ اُسے پکڑ لو اور اُس کا وہ ہاتھ جو اُس نے اُس کی طرف بڑھایا تھا خُشک ہو گیا اَیسا کہ وہ اُسے پِھر اپنی طرف کھینچ نہ سکا۔

5 اور اُس نِشان کے مُطابِق جو اُس مَردِ خُدا نے خُداوند کے حُکم سے دِیا تھا وہ مذبح بھی پھٹ گیا اور راکھ مذبح پر سے گِر گئی۔

6 تب بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا کہ اب خُداوند اپنے خُدا سے اِلتجا کر اور میرے لِئے دُعا کر تاکہ میرا ہاتھ میرے لِئے پِھر بحال ہو جائے۔

تب اُس مَردِ خُدا نے خُداوند سے اِلتجا کی اور بادشاہ کا ہاتھ اُس کے لِئے بحال ہُؤا اور جَیسا پہلے تھا وَیسا ہی ہو گیا۔

7 اور بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا کہ میرے ساتھ گھر چل اور تازہ دَم ہو اور مَیں تُجھے اِنعام دُوں گا۔

8 اُس مَردِ خُدا نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ اگر تُو اپنا آدھا گھر بھی مُجھے دے تَو بھی مَیں تیرے ساتھ نہیں جانے کا اور نہ مَیں اِس جگہ روٹی کھاؤُں اور نہ پانی پِیُوں۔

9 کیونکہ خُداوند کا حُکم مُجھے تاکِید کے ساتھ یہ ہُؤا ہے کہ تُو نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا نہ اُس راہ سے لَوٹنا جِس سے تُو جائے۔

10 سو وہ دُوسرے راستہ سے گیا اور جِس راہ سے بَیت ا یل میں آیا تھا اُس سے نہ لَوٹا۔

بَیت ایل کا بُڈّھا نبی

11 اور بَیت ا یل میں ایک بُڈّھا نبی رہتا تھا ۔ سو اُس کے بیٹوں میں سے ایک نے آ کر وہ سب کام جو اُس مَردِ خُدا نے اُس روز بَیت ا یل میں کِئے اُسے بتائے اور جو باتیں اُس نے بادشاہ سے کہی تِھیں اُن کو بھی اپنے باپ سے بیان کِیا۔

12 اور اُن کے باپ نے اُن سے کہا وہ کِس راہ سے گیا؟ اُس کے بیٹوں نے دیکھ لِیا تھا کہ وہ مَردِ خُدا جو یہُودا ہ سے آیا تھا کِس راہ سے گیا ہے۔

13 سو اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا میرے لِئے گدھے پر زِین کس دو ۔ پس اُنہوں نے اُس کے لِئے گدھے پر زِین کِس دِیا اور وہ اُس پر سوار ہُؤا۔

14 اور اُس مَردِ خُدا کے پِیچھے چلا اور اُسے بلُوط کے ایک درخت کے نِیچے بَیٹھے پایا ۔ تب اُس نے اُس سے کہا کیا تُو وُہی مَردِ خُدا ہے جو یہُودا ہ سے آیا تھا؟

اُس نے کہا ہاں۔

15 تب اُس نے اُس سے کہا میرے ساتھ گھر چل اور روٹی کھا۔

16 اُس نے کہا مَیں تیرے ساتھ لَوٹ نہیں سکتا اور نہ تیرے گھر جا سکتا ہُوں اور مَیں تیرے ساتھ اِس جگہ نہ روٹی کھاؤُں نہ پانی پِیُوں۔

17 کیونکہ خُداوند کا مُجھ کو یُوں حُکم ہُؤا ہے کہ تُو وہاں نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا اور نہ اُس راستہ سے ہو کر لَوٹنا جِس سے تُو جائے۔

18 تب اُس نے اُس سے کہا مَیں بھی تیری طرح نبی ہُوں اور خُداوند کے حُکم سے ایک فرِشتہ نے مُجھ سے یہ کہا کہ اُسے اپنے ساتھ اپنے گھر میں لَوٹا کر لے آ تاکہ وہ روٹی کھائے اور پانی پِئے لیکن اُس نے اُس سے جُھوٹ کہا۔

19 سو وہ اُس کے ساتھ لَوٹ گیا اور اُس کے گھر میں روٹی کھائی اور پانی پِیا۔

20 اور جب وہ دسترخوان پر بَیٹھے تھے تو خُداوند کا کلام اُس نبی پر جو اُسے لَوٹا لایا تھا نازِل ہُؤا۔

21 اور اُس نے اُس مَردِ خُدا سے جو یہُودا ہ سے آیا تھا چِلاّ کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے خُداوند کے کلام سے نافرمانی کی اور اُس حُکم کو نہیں مانا جو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھے دِیا تھا۔

22 بلکہ تُو لَوٹ آیا اور تُو نے اُسی جگہ جِس کی بابت خُداوند نے تُجھے فرمایا تھا کہ نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا روٹی بھی کھائی اور پانی بھی پِیا سو تیری لاش تیرے باپ دادا کی قبر تک نہیں پُہنچے گی۔

23 اور جب وہ روٹی کھا چُکا اور پانی پی چُکا تو اُس نے اُس کے لِئے یعنی اُس نبی کے لِئے جِسے وہ لَوٹا لایا تھا گدھے پر زِین کس دِیا۔

24 اور جب وہ روانہ ہُؤا تو راہ میں اُسے ایک شیر مِلا جِس نے اُسے مار ڈالا سو اُس کی لاش راہ میں پڑی رہی اور گدھا اُس کے پاس کھڑا رہا اور شیر بھی اُس لاش کے پاس کھڑا رہا۔

25 اور لوگ اُدھر سے گُذرے اور دیکھا کہ لاش راہ میں پڑی ہے اور شیر لاش کے پاس کھڑا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُس شہر میں جہاں وہ بُڈّھا نبی رہتا تھا یہ بتایا۔

26 اور جب اُس نبی نے جو اُسے راہ سے لَوٹا لایا تھا یہ سُنا تو کہا یہ وُہی مَردِ خُدا ہے جِس نے خُداوند کے کلام کی نافرمانی کی اِسی لِئے خُداوند نے اُس کو شیرکے حوالہ کر دِیا اور اُس نے خُداوند کے اُس سُخن کے مُطابِق جو اُس نے اُس سے کہا تھا اُسے پھاڑا اور مار ڈالا۔

27 پِھر اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ میرے لِئے گدھے پر زِین کس دو ۔ سو اُنہوں نے زِین کس دِیا۔

28 تب وہ گیا اور اُس نے اُس کی لاش راہ میں پڑی ہُوئی اور گدھے اور شیر کو لاش کے پاس کھڑے پایا کیونکہ شیر نے نہ لاش کو کھایا اور نہ گدھے کوپھاڑا تھا۔

29 سو اُس نبی نے اُس مَردِ خُدا کی لاش اُٹھا کر اُسے گدھے پر رکھّا اور لے آیا اور وہ بُڈّھا نبی اُس پر ماتم کرنے اور اُسے دفن کرنے کو اپنے شہر میں آیا۔

30 اور اُس نے اُس کی لاش کو اپنی قبر میں رکھّا اور اُنہوں نے اُس پر ماتم کِیا اور کہا ہائے میرے بھائی!۔

31 اور جب وہ اُسے دفن کر چُکا تو اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ جب مَیں مَر جاؤُں تو مُجھ کو اُسی قبر میں دفن کرنا جِس میں یہ مَردِ خُدا دفن ہُؤا ہے ۔ میری ہڈّیاں اُس کی ہڈّیوں کے برابر رکھنا۔

32 اِس لِئے کہ وہ بات جو اُس نے خُداوند کے حُکم سے بَیت ا یل کے مذبح کے خِلاف اور اُن سب اُونچے مقاموں کے گھروں کے خِلاف جو سامر یہ کے قصبوں میں ہیں کہی ہے ضرُور پُوری ہو گی۔

یُربعام کا ہلاکت خیز گُناہ

33 اِس ماجرا کے بعد بھی یرُبعا م اپنی بُری راہ سے باز نہ آیا بلکہ اُس نے عوام میں سے اُونچے مقاموں کے کاہِن ٹھہرائے ۔ جِس کِسی نے چاہا اُسے اُس نے مخصُوص کِیا تاکہ اُونچے مقاموں کے لِئے کاہِن ہوں۔

34 اور یہ فعل یرُبعا م کے گھرانے کے لِئے اُسے کاٹ ڈالنے اور اُسے رُویِ زمِین پر سے نیست و نابُود کرنے کے لِئے گُناہ ٹھہرا۔

۱-سلاطِین 14

یرُبعام کے بیٹے کی وفات

1 اُس وقت یرُبعا م کا بیٹا ابیا ہ بِیمار پڑا۔

2 اور یرُبعا م نے اپنی بِیوی سے کہا ذرا اُٹھ کر اپنا بھیس بدل ڈال تاکہ پہچان نہ ہو سکے کہ تُو یرُبعا م کی بِیوی ہے اور سَیلا کو چلی جا ۔ دیکھ اخیاہ نبی وہاں ہے جِس نے میری بابت کہا تھا کہ مَیں اِس قَوم کا بادشاہ ہُوں گا۔

3 اور دس روٹِیاں اور پپڑیاں اور شہد کا ایک مرتبان اپنے ساتھ لے اور اُس کے پاس جا ۔ وہ تُجھے بتا دے گا کہ لڑکے کا کیا حال ہو گا۔

4 سو یرُبعا م کی بِیوی نے اَیسا ہی کِیا اور اُٹھ کر سیَلا کو گئی اور اخیاہ کے گھر پُہنچی پر اخیاہ کو کُچھ نظر نہیں آتا تھا کیونکہ بُڑھاپے کے سبب سے اُس کی آنکھیں رہ گئی تِھیں۔

5 اور خُداوند نے اخیاہ سے کہا دیکھ یرُبعا م کی بِیوی تُجھ سے اپنے بیٹے کی بابت پُوچھنے آ رہی ہے کیونکہ وہ بِیمار ہے ۔ سو تُو اُس سے یُوں یُوں کہنا

کیونکہ جب وہ اندر آئے گی تو اپنے آپ کو دُوسری عَورت بنائے گی۔

6 اور جَیسے ہی وہ دروازہ سے اندر آئی اور اخیاہ نے اُس کے پاؤں کی آہٹ سُنی تو اُس نے اُس سے کہا اَے یرُبعا م کی بِیوی اندر آ! تُو کیوں اپنے کو دُوسری بناتی ہے؟ کیونکہ مَیں تو تیرے ہی پاس سخت پَیغام کے ساتھ بھیجا گیا ہُوں۔

7 سو جا کر یرُبعا م سے کہہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے حالانکہ مَیں نے تُجھے لوگوں میں سے لے کر سرفراز کِیا اور اپنی قَوم اِسرا ئیل پر تُجھے بادشاہ بنایا۔

8 اور داؤُد کے گھرانے سے سلطنت چِھین لی اور تُجھے دی تَو بھی تُو میرے بندہ داؤُد کی مانِند نہ ہُؤا جِس نے میرے حُکم مانے اور اپنے سارے دِل سے میری پَیروی کی تاکہ فقط وُہی کرے جو میری نظر میں ٹِھیک تھا۔

9 پر تُو نے اُن سبھوں سے جو تُجھ سے پہلے ہُوئے زِیادہ بدی کی اور جا کر اپنے لِئے اَور اَور معبُود اور ڈھالے ہُوئے بُت بنائے تاکہ مُجھے غُصّہ دِلائے بلکہ تُو نے مُجھے اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینکا۔

10 اِس لِئے دیکھ مَیں یرُبعا م کے گھرانے پر بلا نازِل کرُوں گا اور یرُبعا م کی نسل کے ہر ایک لڑکے کو یعنی ہر ایک کو جو اِسرا ئیل میں بند ہے اور اُس کو جو آزاد چُھوٹا ہُؤا ہے کاٹ ڈالُوں گا اور یرُبعا م کے گھرانے کی صفائی کر دُوں گا جَیسے کوئی گوبر کی صفائی کرتا ہو جب تک وہ سب دُور نہ ہو جائے۔

11 یرُبعا م کا جو کوئی شہر میں مَرے گا اُسے کُتّے کھائیں گے اور جو مَیدان میں مَرے گا اُسے ہوا کے پرِندے چٹ کر جائیں گے کیونکہ خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔

12 سو تُو اُٹھ اور اپنے گھر جا اور جَیسے ہی تیرا قدم شہر میں پڑے گا وہ لڑکا مَر جائے گا۔

13 اور سارا اِسرا ئیل اُس کے لِئے روئے گا اور اُسے دفن کرے گا کیونکہ یرُبعا م کی اَولاد میں سے فقط اُسی کو قبر نصِیب ہو گی اِس لِئے کہ یرُبعا م کے گھرانے میں سے اِسی میں کُچھ پایا گیا جو خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے نزدِیک بھلا ہے۔

14 علاوہ اِس کے خُداوند اپنی طرف سے اِسرا ئیل کے لِئے ایک اَیسا بادشاہ برپا کرے گا جو اُسی دِن یرُبعا م کے گھرانے کو کاٹ ڈالے گا ۔ لیکن کب؟ یہ ابھی ہو گا۔

15 کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کو اَیسا مارے گا جَیسے سرکنڈا پانی میں ہِلایا جاتا ہے اور وہ اِسرا ئیل کو اِس اچّھے مُلک سے جو اُس نے اُن کے باپ دادا کو دِیا تھا اُکھاڑ پھینکے گا اور اُن کو دریایِ فرا ت کے پار پراگندہ کرے گا کیونکہ اُنہوں نے اپنے لِئے یسِیرتیں بنائِیں اور خُداوند کو غُصّہ دِلایا ہے۔

16 اور وہ اِسرا ئیل کو یرُبعا م کے اُن گُناہوں کے سبب سے چھوڑ دے گا جو اُس نے خُود کِئے اور جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا۔

17 اور یرُبعا م کی بِیوی اُٹھ کر روانہ ہُوئی اور تِرضہ میں آئی اور جَیسے ہی وہ گھر کے آستانہ پر پُہنچی وہ لڑکا مَر گیا۔

18 اور سارے اِسرا ئیل نے جَیسا خُداوند نے اپنے بندہ اخیاہ نبی کی معرفت فرمایا تھا اُسے دفن کر کے اُس پر نَوحہ کِیا۔

یرُبعام کی وفات

19 اور یرُبعا م کا باقی حال کہ وہ کِس کِس طرح لڑا اور اُس نے کیونکر سلطنت کی وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھا ہے۔

20 اور جِتنی مُدّت تک یرُبعا م نے سلطنت کی وہ بائِیس برس کی تھی اور وہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا ندب اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

یہُوداہ کا بادشاہ رحُبعام

21 اور سُلیما ن کا بیٹا رحُبعا م یہُودا ہ میں بادشاہ تھا ۔ رحُبعا م اِکتالِیس برس کا تھا جب وہ بادشاہی کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم یعنی اُس شہر میں جِسے خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُنا تھا تاکہ اپنا نام وہاں رکھّے ستّرہ برس سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام نعمہ تھا جوعمُّونی عَورت تھی۔

22 اور یہُودا ہ نے خُداوند کے حضُور بدی کی اور جو گُناہ اُن کے باپ دادا نے کِئے تھے اُن سے بھی زِیادہ اُنہوں نے اپنے گُناہوں سے جو اُن سے سرزد ہُوئے اُس کی غَیرت کو برانگیختہ کِیا۔

23 کیونکہ اُنہوں نے اپنے لِئے ہر ایک اُونچے ٹِیلے پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اُونچے مقام اور سُتُون اور یسِیرتیں بنائِیں۔

24 اور اُس مُلک میں لُوطی بھی تھے ۔ وہ اُن قَوموں کے سب مکرُوہ کام کرتے تھے جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے نِکال دِیا تھا۔

25 اور رحُبعا م بادشاہ کے پانچویں برس میں شاہِ مِصر سِیسق نے یروشلیِم پر چڑھائی کی۔

26 اور اُس نے خُداوند کے گھر کے خزانوں اور شاہی محلّ کے خزانوں کو لے لِیا بلکہ اُس نے سب کُچھ لے لِیا اور سونے کی وہ سب ڈھالیں بھی لے گیا جو سُلیِما ن نے بنائی تِھیں۔

27 اور رحُبعا م بادشاہ نے اُن کے بدلے پِیتل کی ڈھالیں بنائِیں اور اُن کو مُحافِظ سِپاہِیوں کے سرداروں کے سپُرد کِیا جو شاہی محلّ کے دروازہ پر پہرا دیتے تھے۔

28 اور جب بادشاہ خُداوند کے گھر میں جاتا تو وہ سِپاہی اُن کو لے کر چلتے اور پِھر اُن کو واپس لا کر سِپاہِیوں کی کوٹھری میں رکھ دیتے تھے۔

29 اور رحُبعا م کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھا نہیں ہے؟۔

30 اور رحُبعا م اور یرُبعا م میں برابر جنگ رہی۔

31 اور رحُبعا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا ۔ اُس کی ماں کا نام نعمہ تھا جو عمُّونی عَورت تھی اور اُس کا بیٹا ابیا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔