۲-سلاطِین 20

حِزقیاہ بادشاہ کی بِیماری اور صحت یابی

1 اُن ہی دِنوں میں حِزقیاہ اَیسا بِیمار پڑا کہ مَرنے کے قرِیب ہو گیا ۔ تب یسعیا ہ نبی آمُوص کے بیٹے نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنے گھر کا اِنتِظام کر دے کیونکہ تُو مَر جائے گا اور بچنے کا نہیں۔

2 تب اُس نے اپنا مُنہ دِیوار کی طرف کر کے خُداوند سے یہ دُعا کی کہ۔

3 اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں یاد فرما کہ مَیں تیرے حضُور سچّائی اور پُورے دِل سے چلتا رہا ہُوں اور جو تیری نظر میں بھلا ہے وُہی کِیا ہے اور حِزقیا ہ زار زار رویا۔

4 اور اَیسا ہُؤا کہ یسعیا ہ نِکل کر شہر کے بِیچ کے حِصّہ تک پُہنچا بھی نہ تھا کہ خُداوند کا کلام اُس پر نازِل ہُؤا کہ۔

5 لَوٹ اور میری قَوم کے پیشوا حِزقیاہ سے کہہ کہ خُداوند تیرے باپ داؤُد کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تیری دُعا سُنی اور مَیں نے تیرے آنسُو دیکھے ۔ دیکھ مَیں تُجھے شِفا دُوں گا اور تِیسرے دِن تُو خُداوند کے گھر میں جائے گا۔

6 اور مَیں تیری عُمر پندرہ برس اَور بڑھا دُوں گا اور مَیں تُجھ کو اور اِس شہر کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے بچا لُوں گا اور مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حِمایت کرُوں گا۔

7 اور یسعیا ہ نے کہا انجِیروں کی ٹِکیہ لو ۔ سو اُنہوں نے اُسے لے کر پھوڑے پر باندھا ۔ تب وہ اچّھا ہو گیا۔

8 اور حِزقیاہ نے یسعیا ہ سے پُوچھا اِس کا کیا نِشان ہو گا کہ خُداوند مُجھے صحت بخشے گا اور مَیں تِیسرے دِن خُداوند کے گھر میں جاؤُں گا؟۔

9 یسعیا ہ نے جواب دِیا کہ اِس بات کا کہ خُداوند نے جِس کام کو کہا ہے اُسے وہ کرے گا خُداوند کی طرف سے تیرے لِئے نِشان یہ ہو گا کہ سایہ یا دس درجے آگے کو جائے یا دس درجے پِیچھے کو لَوٹے؟۔

10 اور حِزقیاہ نے جواب دِیا یہ تو چھوٹی بات ہے کہ سایہ دس درجے آگے کو جائے ۔ سو یُوں نہیں بلکہ سایہ دس درجے پِیچھے کو لَوٹے۔

11 تب یسعیا ہ نبی نے خُداوند سے دُعا کی ۔ سو اُس نے سایہ کو آخز کی دُھوپ گھڑی میں دس درجے یعنی جِتنا وہ ڈھل چُکا تھا اُتنا ہی پِیچھے کو لَوٹا دِیا۔

بابل سے قاصدوں کی آمد

12 اُس وقت شاہِ بابل برُودک بلہ دان بِن بلہ دا ن نے حِزقیاہ کے پاس نامہ اور تحائِف بھیجے کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ حِزقیاہ بِیمار ہو گیا تھا۔

13 سو حِزقیاہ نے اُن کی باتیں سُنِیں اور اُس نے اپنی بیش بہا چِیزوں کا سارا گھر اور چاندی اور سونا اور مصالِح اور بیش قِیمت عِطر اور اپنا سلاح خانہ اور جو کُچھ اُس کے خزانوں میں مَوجُود تھا اُن کو دِکھایا ۔ اُس کے گھر میں اور اُس کی ساری مملکت میں اَیسی کوئی چِیز نہ تھی جو حِزقیاہ نے اُن کو نہ دِکھائی۔

14 تب یسعیا ہ نبی نے حِزقیاہ بادشاہ کے پاس آ کر اُس سے کہا کہ یہ لوگ کیا کہتے تھے اور یہ تیرے پاس کہاں سے آئے؟

حِزقیاہ نے کہا یہ دُور مُلک سے یعنی بابل سے آئے ہیں۔

15 پِھر اُس نے پُوچھا اُنہوں نے تیرے گھر میں کیا دیکھا؟

حِزقیاہ نے جواب دِیا اُنہوں نے سب کُچھ جو میرے گھر میں ہے دیکھا ۔ میرے خزانوں میں اَیسی کوئی چِیز نہیں جو مَیں نے اُن کو دِکھائی نہ ہو۔

16 تب یسعیا ہ نے حِزقیاہ سے کہا خُداوند کا کلام سُن لے۔

17 دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ سب کُچھ جو تیرے گھر میں ہے اور جو کُچھ تیرے باپ دادا نے آج کے دِن تک جمع کر کے رکھّا ہے بابل کو لے جائیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے کُچھ بھی باقی نہ رہے گا۔

18 اور وہ تیرے بیٹوں میں سے جو تُجھ سے پَیدا ہوں گے اور جِن کا باپ تُو ہی ہو گا لے جائیں گے اور وہ شاہِ بابل کے محلّ میں خواجہ سرا ہوں گے۔

19 حِزقیاہ نے یسعیا ہ سے کہا خُداوند کا کلام جو تُو نے کہا ہے بھلا ہے اور اُس نے یہ بھی کہا بھلا ہی ہو گا اگر میرے ایّام میں امن اور امان رہے۔

حِزقیاہ کے دورِ حُکومت کا خاتمہ

20 اور حِزقیاہ کے باقی کام اور اُس کی ساری قُوّت اور کیونکر اُس نے تالاب اور نالی بنا کر شہر میں پانی پُہنچایا سو کیا وہ شاہانِ یہُودا ہ کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔

21 اور حِزقیاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا منسّی اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

۲-سلاطِین 21

یہُوداہ کا بادشاہ منسّی

1 جب منسّی سلطنت کرنے لگا تو بارہ برس کا تھا ۔ اُس نے پچپن برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام حِفصِیبا ہ تھا۔

2 اُس نے اُن قَوموں کے نفرتی کاموں کی طرح جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے دفع کِیا خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

3 کیونکہ اُس نے اُن اُونچے مقاموں کو جِن کو اُس کے باپ حِزقیاہ نے ڈھایا تھا پِھر بنایا اور بعل کے لِئے مذبحے بنائے اور یسِیرت بنائی جَیسے شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب نے کِیا تھا اور آسمان کی ساری فَوج کو سِجدہ کرتا اور اُن کی پرستِش کرتا تھا۔

4 اور اُس نے خُداوند کی ہَیکل میں جِس کی بابت خُداوند نے فرمایا تھا کہ مَیں یروشلیِم میں اپنا نام رکھُّوں گا مذبحے بنائے۔

5 اور اُس نے آسمان کی ساری فَوج کے لِئے خُداوند کی ہَیکل کے دونوں صحنوں میں مذبحے بنائے۔

6 اور اُس نے اپنے بیٹے کو آگ میں چلایا اور وہ شگُون نِکالتا اور افسُونگری کرتا اور جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں سے تعلُّق رکھتا تھا ۔ اُس نے خُداوند کے آگے اُس کو غُصّہ دِلانے کے لِئے بڑی شرارت کی۔

7 اور اُس نے یسِیرت کی کھودی ہُوئی مُورت کو جِسے اُس نے بنایا تھا اُس گھر میں نصب کِیا جِس کی بابت خُداوند نے داؤُد اور اُس کے بیٹے سُلیما ن سے کہا تھا کہ اِسی گھر میں اور یروشلیِم میں جِسے مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے مَیں اپنا نام ابد تک رکھُّوں گا۔

8 اور مَیں اَیسا نہ کرُوں گا کہ بنی اِسرائیل کے پاؤں اُس مُلک سے باہر آوارہ پِھریں جِسے مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دِیا بشرطیکہ وہ اُن سب احکام کے مُطابِق اور اُس شرِیعت کے مُطابِق جِس کا حُکم میرے بندہ مُوسیٰ نے اُن کو دِیا عمل کرنے کی اِحتِیاط رکھّیں۔

9 پر اُنہوں نے نہ مانا اور منسّی نے اُن کو بہکایا کہ وہ اُن قَوموں کی نِسبت جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے نابُود کِیا زِیادہ بدی کریں۔

10 سو خُداوند نے اپنے بندوں نبِیوں کی معرفت فرمایا۔

11 چُونکہ شاہِ یہُودا ہ منسّی نے نفرتی کام کِئے اور اُموریوں کی نِسبت جو اُس سے پیشتر ہُوئے زِیادہ بدی کی اور یہُودا ہ سے بھی اپنے بُتوں کے ذرِیعہ سے گُناہ کرایا۔

12 اِس لِئے خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے دیکھو مَیں یروشلیِم اور یہُودا ہ پر اَیسی بلا لانے کو ہُوں کہ جو کوئی اُس کا حال سُنے اُس کے کان جھنّا اُٹھیں گے۔

13 اور مَیں یروشلیِم پر سامرِ یہ کی رسّی اور اخی ا ب کے گھرانے کا ساہُول ڈالُوں گا اور مَیں یروشلیِم کو اَیسا پونچُھوں گا جَیسے آدمی تھالی کو پُونچھتا ہے اور اُسے پُونچھ کر اُلٹی رکھ دیتا ہے۔

14 اور مَیں اپنی مِیراث کے باقی لوگوں کو ترک کر کے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے حوالہ کرُوں گا اور وہ اپنے سب دُشمنوں کے لِئے شِکار اور لُوٹ ٹھہریں گے۔

15 کیونکہ جب سے اُن کے باپ دادا مِصر سے نِکلے اُس دِن سے آج تک وہ میرے آگے بدی کرتے اور مُجھے غُصّہ دِلاتے رہے۔

16 علاوہ اِس کے منسّی نے اُس گُناہ کے سِوا کہ اُس نے یہُودا ہ کو گُمراہ کر کے خُداوند کی نظر میں بدی کرائی بے گُناہوں کا خُون بھی اِس قدر کِیا کہ یروشلیِم اِس سِرے سے اُس سِرے تک بھر گیا۔

17 اور منسّی کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور وہ گُناہ جو اُس سے سرزد ہُؤا سو کیا وہ بنی یہُوداہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔

18 اور منسّی اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے گھر کے باغ میں جو عُزّا کا باغ ہے دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا امُون اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

یہُوداہ کا بادشاہ امُون

19 اور امُون جب سلطنت کرنے لگا تو بائِیس برس کا تھا ۔ اُس نے یروشلیِم میں دو برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام مُسلِّمت تھا جو حرُو ص یُطبہی کی بیٹی تھی۔

20 اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی جَیسے اُس کے باپ منسّی نے کی تھی۔

21 اور وہ اپنے باپ کی سب راہوں پر چلا اور اُن بُتوں کی پرستِش کی جِن کی پرستِش اُس کے باپ نے کی تھی اور اُن کوسِجدہ کِیا۔

22 اور اُس نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو ترک کِیا اور خُداوند کی راہ پر نہ چلا۔

23 اور امُون کے خادِموں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور بادشاہ کو اُسی کے قصر میں جان سے مار دِیا۔

24 لیکن اُس مُلک کے لوگوں نے اُن سب کو جِنہوں نے امُون بادشاہ کے خِلاف سازِش کی تھی قتل کِیا اور مُلک کے لوگوں نے اُس کے بیٹے یُوسیا ہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔

25 اور امُون کے باقی کام جو اُس نے کِئے سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔

26 اور وہ اپنی گور میں عُزّا کے باغ میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا یُوسیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

۲-سلاطِین 22

یہُوداہ کا بادشاہ یُوسیاہ

1 جب یُوسیا ہ سلطنت کرنے لگا تو آٹھ برس کا تھا ۔ اُس نے اِکتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام جدِید ہ تھا جو بُصقتی عدایا ہ کی بیٹی تھی۔

2 اُس نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نِگاہ میں ٹِھیک تھا اور اپنے باپ داؤُد کی سب راہوں پر چلا اور دہنے یا بائیں ہاتھ کو مُطلق نہ مُڑا ۔

تَورَیت کی کِتاب کا مِلنا

3 اور یُوسیا ہ بادشاہ کے اٹھارھویں برس اَیسا ہُؤا کہ بادشاہ نے سافن بِن اصلیا ہ بِن مسُلاّ م مُنشی کو خُداوند کے گھر کو بھیجا اور کہا۔

4 کہ تُو خِلقیاہ سردار کاہِن کے پاس جا تاکہ وہ اُس نقدی کو جو خُداوند کے گھر میں لائی جاتی ہے اور جِسے دربانوں نے لوگوں سے لے کر جمع کِیا ہے گِنے۔

5 اور وہ اُسے اُن کارگُذاروں کو سَونپ دیں جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی رکھتے ہیں اور یہ لوگ اُسے اُن کارِیگروں کو دیں جو خُداوند کے گھر میں کام کرتے ہیں تاکہ ہَیکل کی دراڑوں کی مرمّت ہو۔

6 یعنی بڑھیوں اور راجوں اور مِعماروں کو دیں اور ہَیکل کی مرمّت کے لِئے لکڑی اور تراشے ہُوئے پتّھروں کے خرِیدنے پر خرچ کریں۔

7 لیکن اُن سے اُس نقدی کا جو اُن کے ہاتھ میں دی جاتی تھی کوئی حِساب نہیں لِیا جاتا تھا اِس لِئے کہ وہ امانت داری سے کام کرتے تھے۔

8 اور سردار کاہِن خِلقیاہ نے سافن مُنشی سے کہا کہ مُجھے خُداوند کے گھر میں تَورَیت کی کِتاب مِلی ہے اور خِلقیاہ نے وہ کِتاب سافن کو دی اور اُس نے اُس کو پڑھا۔

9 اور سافن مُنشی بادشاہ کے پاس آیا اور بادشاہ کو خبر دی کہ تیرے خادِموں نے وہ نقدی جو ہَیکل میں مِلی لے کر اُن کارگُذاروں کے ہاتھ میں سپُرد کی جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی رکھتے ہیں۔

10 اورسافن مُنشی نے بادشاہ کو یہ بھی بتایا کہ خِلقیاہ کاہِن نے ایک کِتاب میرے حوالہ کی ہے اور سافن نے اُسے بادشاہ کے حضُور پڑھا۔

11 جب بادشاہ نے تَورَیت کی کِتاب کی باتیں سُنِیں تو اپنے کپڑے پھاڑے۔

12 اور بادشاہ نے خِلقیاہ کاہِن اور سافن کے بیٹے اخی قا م اور مِیکایا ہ کے بیٹے عکبور اور سافن مُنشی اور عسا یاہ کو جو بادشاہ کا مُلازِم تھا یہ حُکم دِیا کہ۔

13 یہ کِتاب جو مِلی ہے اِس کی باتوں کے بارے میں تُم جا کر میری اور سب لوگوں اور سارے یہُودا ہ کی طرف سے خُداوند سے دریافت کرو کیونکہ خُداوند کا بڑا غضب ہم اِسی سبب سے بھڑکا ہے کہ ہمارے باپ دادا نے اِس کِتاب کی باتوں کو نہ سُنا کہ جو کُچھ اُس میں ہمارے بارے میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق عمل کرتے۔

14 تب خِلقیاہ کاہِن اور اخی قا م اور عکبور اور سافن اور عسا یاہ خُلد ہ نبِیّہ کے پاس گئے جو توشہ خانہ کے داروغہ سلُو م بِن تِقوہ بِن خرخس کی بِیوی تھی (یہ یروشلیِم میں مِشنہ نامی محلّہ میں رہتی تھی) ۔ سو اُنہوں نے اُس سے گُفتگُو کی۔

15 اُس نے اُن سے کہا خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اُس شخص سے جِس نے تُم کو میرے پاس بھیجا ہے کہنا۔

16 کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِس کِتاب کی اُن سب باتوں کے مُطابِق جِن کو شاہِ یہُودا ہ نے پڑھا ہے اِس مقام پر اور اِس کے سب باشِندوں پر بلا نازِل کرُوں گا۔

17 کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلایا تاکہ اپنے ہاتھوں کے سب کاموں سے مُجھے غُصّہ دِلائیں ۔ سو میرا قہر اِس مقام پر بھڑکے گااور ٹھنڈا نہ ہو گا۔

18 لیکن شاہِ یہُودا ہ سے جِس نے تُم کو خُداوند سے دریافت کرنے کو بھیجا ہے یُوں کہنا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جو باتیں تُو نے سُنی ہیں اُن کے بارے میں یہ ہے کہ۔

19 چُونکہ تیرا دِل نرم ہے اور جب تُو نے وہ بات سُنی جو مَیں نے اِس مقام اور اِس کے باشِندوں کے حق میں کہی کہ وہ تباہ ہو جائیں گے اور لَعنتی بھی ٹھہریں گے تو تُو نے خُداوند کے آگے عاجِزی کی اور اپنے کپڑے پھاڑے اور میرے آگے رویا ۔ سو مَیں نے بھی تیری سُن لی ۔ خُداوند فرماتا ہے۔

20 اِس لِئے دیکھ مَیں تُجھے تیرے باپ دادا کے ساتھ مِلا دُوں گا اور تُو اپنی گور میں سلامتی سے اُتار دِیا جائے گا اور اُن سب آفتوں کو جو مَیں اِس مقام پر نازِل کرُوں گا تیری آنکھیں نہیں دیکھیں گی ۔

سو وہ یہ خبر بادشاہ کے پاس لائے۔

۲-سلاطِین 23

یُوسیاہ بُت پرستی بند کراتاہے

1 اور بادشاہ نے لوگ بھیجے اور اُنہوں نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب بزُرگوں کو اُس کے پاس جمع کِیا۔

2 اور بادشاہ خُداوند کے گھر کو گیا اور اُس کے ساتھ یہُودا ہ کے سب لوگ اور یروشلیِم کے سب باشِندے اور کاہِن اور نبی اور سب چھوٹے بڑے آدمی تھے اور اُس نے جو عہد کی کِتاب خُداوند کے گھر میں مِلی تھی اُس کی سب باتیں اُن کو پڑھ سُنائِیں۔

3 اور بادشاہ سُتُون کے برابر کھڑا ہُؤا اور اُس نے خُداوند کی پَیروی کرنے اور اُس کے حُکموں اور شہادتوں اور آئِین کو اپنے سارے دِل اور ساری جان سے ماننے اور اِس عہد کی باتوں پر جو اُس کِتاب میں لِکھی ہیں عمل کرنے کے لِئے خُداوند کے حضُور عہد باندھا اور سب لوگ اُس عہد پر قائِم ہُوئے۔

4 پِھر بادشاہ نے سردار کاہِن خِلقیاہ کو اور اُن کاہِنوں کو جو دُوسرے درجہ کے تھے اور دربانوں کو حُکم کِیا کہ اُن سب برتنوں کو جو بعل اور یسِیرت اور آسمان کی ساری فَوج کے لِئے بنائے گئے تھے خُداوند کی ہَیکل سے باہر نِکالیں اور اُس نے یروشلیِم کے باہر قِدرُو ن کے کھیتوں میں اُن کو جلا دِیا اور اُن کی راکھ بَیت ا یل پُہنچائی۔

5 اور اُس نے اُن بُت پرست کاہِنوں کو جِن کو شاہانِ یہُودا ہ نے یہُودا ہ کے شہروں کے اُونچے مقاموں اور یروشلیِم کے آس پاس کے مقاموں میں بخُور جلانے کو مُقرّر کِیا تھا اور اُن کو بھی جو بعل اور سُورج اور چاند اورسیّاروں اور آسمان کے سارے لشکر کے لِئے بخُور جلاتے تھے مَوقُوف کِیا۔

6 اور وہ یسِیرت کو خُداوند کے گھر سے یروشلیِم کے باہر قِدرُو ن کے نالے پر لے گیا اور اُسے قِدرُو ن کے نالے پر جلا دِیا اور اُسے کُوٹ کُوٹ کر خاک بنا دِیا اور اُس کو عام لوگوں کی قبروں پر پھینک دِیا۔

7 اور اُس نے لُوطِیوں کے مکانوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے جِن میں عَورتیں یسِیرت کے لِئے پردے بُنا کرتی تِھیں ڈھا دِیا۔

8 اور اُس نے یہُودا ہ کے شہروں سے سب کاہِنوں کو لا کر جِبع سے بیرسبع تک اُن سب اُونچے مقاموں میں جہاں کاہِنوں نے بخُور جلایا تھا نجاست ڈلوائی اور اُس نے پھاٹکوں کے اُن اُونچے مقاموں کو جو شہر کے ناظِم یشُو ع کے پھاٹک کے مدخل یعنی شہر کے پھاٹک کے بائیں ہاتھ کو تھے گِرا دِیا۔

9 تَو بھی اُونچے مقاموں کے کاہِن یروشلیِم میں خُداوند کے مذبح کے پاس نہ آئے لیکن وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ بے خمِیری روٹی کھا لیتے تھے۔

10 اور اُس نے تُوفت میں جو بنی ہِنُّوم کی وادی میں ہے نجاست پِھنکوائی تاکہ کوئی شخص مولک کے لِئے اپنے بیٹے یا بیٹی کو آگ میں نہ چلوا سکے۔

11 اور اُس نے اُن گھوڑوں کو دُور کر دِیا جِن کو یہُودا ہ کے بادشاہوں نے سُورج کے لِئے مخصُوص کر کے خُداوند کے گھر کے آستانہ پر ناتن ملک خواجہ سرا کی کوٹھری کے برابر رکھّا تھا جو ہَیکل کی حد کے اندر تھی اور سُورج کے رتھوں کو آگ سے جلا دِیا۔

12 اور اُن مذبحوں کو جو آخز کے بالا خانہ کی چھت پر تھے جِن کو شاہانِ یہُودا ہ نے بنایا تھا اور اُن مذبحوں کو جِن کو منسّی نے خُداوند کے گھر کے دونوں صحنوں میں بنایا تھا بادشاہ نے ڈھا دِیا اور وہاں سے اُن کو چُور چُور کر کے اُن کی خاک کو قِدرُو ن کے نالے میں پِھنکوا دِیا۔

13 اور بادشاہ نے اُن اُونچے مقاموں پر نجاست ڈلوائی جو یروشلیِم کے مُقابِل کوہِ آلایش کی دہنی طرف تھے جِن کو اِسرا ئیل کے بادشاہ سُلیما ن نے صَیدانیوں کی نفرتی عستارا ت اور موآبیوں کے نفرتی کمُو س اور بنی عمُّون کے نفرتی مِلکُو م کے لِئے بنایا تھا۔

14 اور اُس نے سُتُونوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا اور یسِیرتوں کو کاٹ ڈالا اور اُن کی جگہ میں مُردوں کی ہڈِّیاں بھر دِیں۔

15 پِھر بَیت ا یل کا وہ مذبح اور وہ اُونچا مقام جِسے نباط کے بیٹے یرُبعا م نے بنایا تھا جِس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا ۔ سو اِس مذبح اور اُونچے مقام دونوں کو اُس نے ڈھا دِیا اور اُونچے مقام کو جلا دِیا اور اُسے کُوٹ کُوٹ کر خاک کر دِیا اور یسِیرت کو جلا دِیا۔

16 اور جب یُوسیا ہ مُڑا تو اُس نے اُن قبروں کو دیکھا جو وہاں اُس پہاڑ پر تِھیں ۔ سو اُس نے لوگ بھیج کر اُن قبروں میں سے ہڈِّیاں نِکلوائِیں اور اُن کو اُس مذبح پر جلا کر اُسے ناپاک کِیا ۔ یہ خُداوند کے سُخن کے مُطابِق ہُؤا جِسے اُس مَردِ خُدا نے جِس نے اِن باتوں کی خبر دی تھی سُنایا تھا۔

17 پِھر اُس نے پُوچھا یہ کَیسی یادگار ہے جِسے مَیں دیکھتا ہُوں؟

شہر کے لوگوں نے اُسے بتایا یہ اُس مَردِ خُدا کی قبر ہے جِس نے یہُودا ہ سے آ کر اِن کاموں کی جو تُو نے بَیت ا یل کے مذبح سے کِئے خبر دی۔

18 تب اُس نے کہا اُسے رہنے دو ۔ کوئی اُس کی ہڈِّیوں کو نہ سرکائے ۔

سو اُنہوں نے اُس کی ہڈِّیاں اُس نبی کی ہڈِّیوں کے ساتھ جو سامرِ یہ سے آیا تھا رہنے دِیں۔

19 اور یُوسیا ہ نے اُن اُونچے مقاموں کے سب گھروں کو بھی جو سامرِ یہ کے شہروں میں تھے جِن کو اِسرا ئیل کے بادشاہوں نے خُداوند کو غُصّہ دِلانے کو بنایا تھا ڈھایا اور جَیسا اُس نے بَیت ا یل میں کِیا تھا وَیسا ہی اُن سے بھی کِیا۔

20 اور اُس نے اُونچے مقاموں کے سب کاہِنوں کو جو وہاں تھے اُن مذبحوں پر قتل کِیا اور آدمِیوں کی ہڈِّیاں اُن پر جلائِیں ۔ پِھر وہ یروشلیِم کو لَوٹ آیا۔

یُوسیاہ عِیدِفَسح مناتا ہے

21 اور بادشاہ نے سب لوگوں کو یہ حُکم دِیا کہ خُداوند اپنے خُدا کے لِئے فَسح مناؤ جَیسا عہد کی اِس کِتاب میں لِکھا ہے۔

22 اور یقِیناً قاضِیوں کے زمانہ سے جو اِسرا ئیل کی عدالت کرتے تھے اور اِسرا ئیل کے بادشاہوں اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کے کُل ایّام میں اَیسی عِیدِ فَسح کبھی نہیں ہُوئی تھی۔

23 یُوسیا ہ بادشاہ کے اٹھارھویں برس یہ فَسح یروشلیِم میں خُداوند کے لِئے منائی گئی۔

یُوسیاہ کی دُوسری اِصلاحات

24 ماسِوا اِس کے یُوسیا ہ نے جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں اور مُورتوں اور بُتوں اور سب نفرتی چِیزوں کو جو مُلکِ یہُودا ہ اور یروشلیِم میں نظر آئِیں دُور کر دِیا تاکہ وہ شرِیعت کی اُن باتوں کو پُورا کرے جو اُس کِتاب میں لِکھی تِھیں جو خِلقیاہ کاہِن کو خُداوند کے گھر میں مِلی تھی۔

25 اور اُس سے پہلے کوئی بادشاہ اُس کی مانِند نہیں ہُؤا تھا جو اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنے سارے زور سے مُوسیٰ کی ساری شرِیعت کے مُطابِق خُداوند کی طرف رجُوع لایا ہو اور نہ اُس کے بعد کوئی اُس کی مانِند برپا ہُؤا۔

26 باوُجُود اِس کے منسّی کی سب بدکارِیوں کی وجہ سے جِن سے اُس نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا تھا خُداوند اپنے سخت و شدِید قہر سے جِس سے اُس کا غضب یہُودا ہ پر بھڑکا تھا باز نہ آیا۔

27 اور خُداوند نے فرمایا کہ مَیں یہُودا ہ کو بھی اپنی آنکھوں کے سامنے سے دُور کرُوں گا جَیسے مَیں نے اِسرا ئیل کو دُور کِیا اور مَیں اِس شہر کو جِسے مَیں نے چُنا یعنی یروشلیِم کو اور اِس گھر کو جِس کی بابت مَیں نے کہا تھا کہ میرا نام وہاں ہو گا ردّ کر دُوں گا۔

یُوسیاہ کے دورِ حُکومت کا اِختتام

28 اوریُوسیا ہ کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔

29 اُسی کے ایّام میں شاہِ مِصر فرعو ن نِکوہ شاہِ اسُور پر چڑھائی کرنے کے لِئے دریایِ فرات کو گیا تھا اور یُوسیا ہ بادشاہ اُس کا سامنا کرنے کو نِکلا ۔ سو اُس نے اُسے دیکھتے ہی مجِدّو میں قتل کر دِیا۔

30 اور اُس کے مُلازِم اُس کو ایک رتھ میں مجِدّو سے مرا ہُؤا لے گئے اور اُسے یروشلیِم میں لا کر اُسی کی قبر میں دفن کِیا ٍ اور اُس مُلک کے لوگوں نے یُوسیا ہ کے بیٹے یہُوآ خز کو لے کر اُسے مَسح کِیا اور اُس کے باپ کی جگہ اُسے بادشاہ بنایا۔

یہُوداہ کا بادشاہ یُہو آخز

31 اور یہُوآ خز جب سلطنت کرنے لگا تو تیئِیس برس کا تھا۔ اُس نے یروشلیِم میں تِین مہِینے سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام حمُوطل تھا جو لِبناہی یرمیا ہ کی بیٹی تھی۔

32 اور جو جو اُس کے باپ دادا نے کِیا تھا اُس کے مُطابِق اِس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

33 سو فرعو ن نِکوہ نے اُسے رِبلہ میں جو مُلکِ حمات میں ہے قَید کر دِیا تاکہ وہ یروشلیِم میں سلطنت نہ کرنے پائے اور اُس مُلک پر سَو قِنطار چاندی اور ایک قِنطار سونا خِراج مُقرّر کِیا۔

34 اور فِرعو ن نِکوہ نے یُوسیا ہ کے بیٹے الِیاقِیم کو اُس کے باپ یُوسیا ہ کی جگہ بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر یہُو یقِیم رکھّا لیکن یہُوآ خز کو لے گیا ۔ سو وہ مِصر میں آ کر وہاں مَر گیا۔

یہُوداہ کا بادشاہ یہُویقیم

35 اور یہُو یقِیم نے وہ چاندی اور سونا فرعو ن کو پُہنچایا پر اِس نقدی کو فرعو ن کے حُکم کے مُطابِق دینے کے لِئے اُس نے مملکت پر خِراج مُقرّر کِیا یعنی اُس نے اُس مُلک کے لوگوں سے ہر شخص کے لگان کے مُطابِق چاندی اور سونا لِیا تاکہ فرعو ن نِکوہ کو دے۔

36 یہُو یقِیم جب سلطنت کرنے لگا تو پچِّیس برس کا تھا ۔ اُس نے یروشلیِم میں گیارہ برس سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام زبُود ہ تھا جو رُو ماہ کے فِدایا ہ کی بیٹی تھی۔

37 اور جو جو اُس کے باپ دادا نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

۲-سلاطِین 24

1 اُسی کے ایّام میں شاہِ بابل نبوکد نضر نے چڑھائی کی اور یہُو یقِیم تِین برس تک اُس کا خادِم رہا ۔ تب وہ پِھر کر اُس سے مُنحرِف ہو گیا۔

2 اور خُداوند نے کسدیوں کے دَل اور ارا م کے دَل اور موآ ب کے دَل اور بنی عمُّون کے دَل اُس پر بھیجے اور یہُودا ہ پر بھی بھیجے تاکہ اُسے جَیسا خُداوند نے اپنے بندوں نبیوں کی معرفت فرمایا تھا ہلاک کر دے۔

3 یقِیناً خُداوند ہی کے حُکم سے یہُودا ہ پر یہ سب کُچھ ہُؤا تاکہ منسّی کے سب گُناہوں کے باعِث جو اُس نے کِئے اُن کو اپنی نظر سے دُور کرے۔

4 اور اُن سب بے گُناہوں کے خُون کے باعِث بھی جِسے منسّی نے بہایا کیونکہ اُس نے یروشلیِم کو بے گُناہوں کے خُون سے بھر دِیا تھا اور خُداوند نے مُعاف کرنا نہ چاہا۔

5 اور یہُو یقِیم کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔

6 اور یہُو یقِیم اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا یہُویا کِین اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

7 اور شاہِ مِصر پِھر کبھی اپنے مُلک سے باہر نہ گیا کیونکہ شاہِ بابل نے مِصر کے نالے سے دریایِ فرا ت تک سب کُچھ جو شاہِ مِصر کا تھا لے لِیا تھا۔

یہُوداہ کا بادشاہ یہُویاکین

8 اور یہُویا کِین جب سلطنت کرنے لگا تو اٹھارہ برس کا تھا اور یروشلیِم میں اُس نے تِین مہِینے سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام نحُشتا تھا جو یرُوشلِیمی اِلنا تن کی بیٹی تھی۔

9 اور جو جو اُس کے باپ نے کِیا تھا اُس کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

10 اُس وقت شاہِ بابل نبوکد نضر کے خادِموں نے یروشلیِم پر چڑھائی کی اور شہر کا مُحاصرہ کر لِیا۔

11 اور شاہِ بابل نبوکد نضر بھی جب اُس کے خادِموں نے اُس شہر کا مُحاصرہ کر رکھّا تھا وہاں آیا۔

12 تب شاہِ یہُودا ہ یہُو یاکِین اپنی ماں اور اپنے مُلازِموں اور سرداروں اور عُہدہ داروں سمیت نِکل کر شاہِ بابل کے پاس گیا اور شاہِ بابل نے اپنی سلطنت کے آٹھویں برس اُسے گرِفتار کِیا۔

13 اور وہ خُداوند کے گھر کے سب خزانوں اور شاہی محلّ کے سب خزانوں کو وہاں سے لے گیا اور سونے کے سب برتنوں کو جِن کو شاہِ اِسرا ئیل سُلیما ن نے خُداوند کی ہَیکل میں بنایا تھا اُس نے کاٹ کر خُداوند کے کلام کے مُطابِق اُن کے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِئے۔

14 اور وہ سارے یروشلیِم کو اور سب سرداروں اور سب سُورماؤں کو جو دس ہزار آدمی تھے اور سب دستکاروں اور لُہاروں کو اسِیر کر کے لے گیا ۔ سو وہاں مُلک کے لوگوں میں سے سِوا کنگالوں کے اَور کوئی باقی نہ رہا۔

15 اور یہُو یاکِین کو وہ بابل لے گیا اور بادشاہ کی ماں اور بادشاہ کی بِیویوں اور اُس کے عُہدہ داروں اور مُلک کے رئِیسوں کو وہ اسِیر کر کے یروشلیِم سے بابل کولے گیا۔

16 اور سب طاقتور آدمِیوں کو جو سات ہزار تھے اور دستکاروں اور لُہاروں کو جو ایک ہزار تھے اور سب کے سب مضبُوط اور جنگ کے لائِق تھے شاہِ بابل اسِیر کر کے بابل میں لے آیا۔

17 اور شاہِ بابل نے اُس کے باپ کے بھائی متّنیا ہ کواُس کی جگہ بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر صِدقیاہ رکھّا۔

یہُوداہ کا بادشاہ صِدقیاہ

18 جب صِدقیا ہ سلطنت کرنے لگا تو اِکِّیس برس کا تھا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام حمُو طل تھا جو لِبناہی یرمیا ہ کی بیٹی تھی۔

19 اور جو جو یہُو یقِیم نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

20 کیونکہ خُداوند کے غضب کے سبب سے یروشلیِم اور یہُودا ہ کی یہ نَوبت آئی کہ آخِر اُس نے اُن کو اپنے حضُور سے دُور ہی کر دِیا اور صِدقیاہ شاہِ بابل سے مُنحرِف ہو گیا۔

۲-سلاطِین 25

سقُوطِ یروشلیِم

1 اور اُس کی سلطنت کے نویں برس کے دسویں مہِینے کے دسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل نبوکد نضر نے اپنی ساری فَوج سمیت یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُنہوں نے اُس کے مُقابِل گِرداگِرد حصار بنائے۔

2 اور صِدقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے گیارھویں برس تک شہر کا مُحاصرہ رہا۔

3 اور چَوتھے مہِینے کے نویں دِن سے شہر میں کال اَیسا سخت ہو گیا کہ مُلک کے لوگوں کے لِئے خُورِش نہ رہی۔

4 تب شہر پناہ میں رخنہ ہو گیا اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے سب جنگی مرد رات ہی رات بھاگ گئے (اُس وقت کسدی شہر کو گھیرے ہُوئے تھے) اور بادشاہ نے بیابان کا راستہ لِیا۔

5 لیکن کسدیوں کی فَوج نے بادشاہ کا پِیچھا کِیا اور اُسے یریحُو کے مَیدان میں جا لِیا اور اُس کا سارا لشکر اُس کے پاس سے پراگندہ ہو گیا تھا۔

6 سو وہ بادشاہ کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل کے پاس لے گئے اور اُنہوں نے اُس پر فتویٰ دِیا۔

7 اور اُنہوں نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالِیں اور اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر بابل کو لے گئے۔

ہَیکل کی بربادی

8 اور شاہِ بابل نبوکدنضر کے عہد کے اُنّیِسویں برس کے پانچویں مہِینے کے ساتویں دِن شاہِ بابل کا ایک خادِم نبوزرادان جو جلوداروں کا سردار تھا یروشلیِم میں آیا۔

9 اور اُس نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا قصر اور یروشلیِم کے سب گھر یعنی ہر ایک بڑا گھر آگ سے جلا دِیا۔

10 اور کسدیوں کے سارے لشکر نے جو جلوداروں کے سردار کے ہمراہ تھا یروشلیِم کی فصِیل کو چاروں طرف سے گِرا دِیا۔

11 اور باقی لوگوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جِنہوں نے اپنوں کو چھوڑ کر شاہِ بابل کی پناہ لی تھی اور عوام میں سے جِتنے باقی رہ گئے تھے اُن سب کو نبوزرادان جلوداروں کا سردار اسِیر کر کے لے گیا۔

12 پر جلوداروں کے سردار نے مُلک کے کنگالوں کو رہنے دِیا تاکہ کھیتی اور تاکِستانوں کی باغبانی کریں۔

13 اور پِیتل کے اُن سُتُونوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے اور کُرسِیوں کو اور پِیتل کے بڑے حَوض کو جو خُداوند کے گھر میں تھا کسدیوں نے توڑ کر ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اُن کا پِیتل بابل کو لے گئے۔

14 اور تمام دیگیں اور بیلچے اور گُلگِیر اور چمچے اور پِیتل کے تمام برتن جو وہاں کام آتے تھے لے گئے۔

15 اور انگِیٹِھیاں اور کٹورے غرض جو کُچھ سونے کا تھا اُس کے سونے کو اور جو کُچھ چاندی کا تھا اُس کی چاندی کو جلوداروں کا سردار لے گیا۔

16 وہ دونوں سُتُون اور وہ بڑا حَوض اور وہ کُرسِیاں جِن کو سُلیما ن نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنایا تھا اِن سب چِیزوں کے پِیتل کا وزن بے حِساب تھا۔

17 ایک سُتُون اٹھارہ ہاتھ اُونچا تھا اور اُس کے اُوپر پِیتل کا ایک تاج تھا اور وہ تاج تِین ہاتھ بُلند تھا ۔ اُس تاج پر گِرداگِرد جالِیاں اور انار کی کلِیاں سب پِیتل کی بنی ہُوئی تِھیں اور دُوسرے سُتُون کے لوازِم بھی جالی سمیت اِن ہی کی طرح تھے۔

یہُوداہ کے لوگوں کو بابل لے جایا جاتاہے

18 اور جلوداروں کے سردار نے سِرایا ہ سردار کاہِن کو اور کاہِنِ ثانی صفنیا ہ کو اور تِینوں دربانوں کو پکڑ لِیا۔

19 اور اُس نے شہر میں سے ایک سردار کو پکڑ لِیا جو جنگی مَردوں پر مُقرّر تھا اور جو لوگ بادشاہ کے حضُور حاضِر رہتے تھے اُن میں سے پانچ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے اور لشکر کے بڑے مُحرِّر کو جو اہلِ مُلک کی مَوجُودات لیتا تھا اور مُلک کے لوگوں میں سے ساٹھ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے۔

20 اِن کو جلوداروں کا سردار نبوزرادا ن پکڑ کر شاہِ بابل کے حضُور رِبلہ میں لے گیا۔

21 اور شاہِ بابل نے حما ت کے عِلاقہ کے رِبلہ میں اِن کو مارا اور قتل کِیا ۔

سو یہُودا ہ بھی اپنے مُلک سے اسِیر ہو کر چلا گیا۔

یہُوداہ کا حاکِم (گورنر) جِدلیاہ

22 اور جو لوگ یہُودا ہ کی سرزمِین میں رہ گئے جِن کو نبوکد نضر شاہِ بابل نے چھوڑ دِیا اُن پر اُس نے جِدلیا ہ بِن اخی قا م بِن سافن کو حاکِم مُقرّر کِیا۔

23 جب جتھوں کے سب سرداروں اور اُن کی سِپاہ نے یعنی اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اور یُوحنان بِن قرِیح اور سِرایا ہ بِن تنحُومت نطُوفاتی اور یازنیا ہ بِن معکاتی نے سُنا کہ شاہِ بابل نے جِدلیا ہ کو حاکِم بنایا ہے تو وہ اپنے لوگوں سمیت مِصفاہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے۔

24 اور جِدلیا ہ نے اُن سے اور اُن کی سِپاہ سے قَسم کھا کر کہا کسدیوں کے مُلازِموں سے مت ڈرو ۔ مُلک میں بسے رہو اور شاہِ بابل کی خِدمت کرو اور تُمہاری بھلائی ہو گی۔

25 مگر ساتویں مہِینے اَیسا ہُؤا کہ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ بِن الِیسمع جو بادشاہ کی نسل سے تھا اپنے ساتھ دس مَرد لے کر آیا اور جِدلیا ہ کو اَیسا مارا کہ وہ مَر گیا اور اُن یہُودیوں اور کسدیوں کو بھی جو اُس کے ساتھ مِصفاہ میں تھے قتل کِیا۔

26 تب سب لوگ کیا چھوٹے کیا بڑے اور جتھوں کے سردار اُٹھ کر مِصر کو چلے گئے کیونکہ وہ کسدیوں سے ڈرتے تھے۔

یہُویاکین کی قَید خانہ سے رہائی

27 اور یہُو یاکِین شاہِ یہُودا ہ کی اسِیری کے سَینتِیسویں برس کے بارھویں مہِینے کے ستائِیسویں دِن اَیسا ہُؤا کہ شاہِ بابل اوِیل مُرود ک نے اپنی سلطنت کے پہلے ہی سال یہُو یاکِین شاہِ یہُودا ہ کو قَیدخانہ سے نِکال کر سرفراز کِیا۔

28 اور اُس کے ساتھ مِہر سے باتیں کِیں اور اُس کی کُرسی اُن سب بادشاہوں کی کُرسِیوں سے جو اُس کے ساتھ بابل میں تھے بُلند کی۔

29 سو وہ اپنے قَیدخانہ کے کپڑے بدل کر عُمر بھر برابر اُس کے حضُور کھانا کھاتا رہا۔

30 اور اُس کو عُمر بھر بادشاہ کی طرف سے وظِیفہ کے طَور پر ہر روز رسد مِلتی رہی۔

۱-سلاطِین 1

داؤُد بادشاہ بُڑھاپے میں

1 اور داؤُد بادشاہ بُڈّھا اور کُہن سال ہُؤا اور وہ اُسے کپڑے اُڑھاتے پر وہ گرم نہ ہوتا تھا۔

2 سو اُس کے خادِموں نے اُس سے کہا کہ ہمارے مالِک بادشاہ کے لِئے ایک جوان کُنواری ڈُھونڈی جائے جو بادشاہ کے حضُور کھڑی رہے اور اُس کی خبر گِیری کِیا کرے اور تیرے پہلُو میں لیٹ رہا کرے تاکہ ہمارے مالِک بادشاہ کو گرمی پُہنچے۔

3 چُنانچہ اُنہوں نے اِسرا ئیل کی ساری مملکت میں ایک خُوبصُورت لڑکی تلاش کرتے کرتے شُونمِیت ابی شاگ کو پایا اور اُسے بادشاہ کے پاس لائے۔

4 اور وہ لڑکی بُہت شِکیل تھی۔ سو وہ بادشاہ کی خبر گِیری اور اُس کی خِدمت کرنے لگی لیکن بادشاہ اُس سے واقِف نہ ہُؤا۔

ادُونیّاہ تخت کا دعویٰ کرتا ہے

5 تب حجِیّت کے بیٹے ادُونیّاہ نے سر اُٹھایااور کہنے لگا مَیں بادشاہ ہوں گااور اپنے لِئے رتھ اور سوار اور پچاس آدمی جو اُس کے آگے آگے دَوڑیں تیّار کِئے۔

6 اور اُس کے باپ نے اُس کو کبھی اِتنا بھی کہہ کر آزُردہ نہیں کِیا کہ تُو نے یہ کیوں کِیا ہے؟ اور وہ بُہت خُوبصُورت بھی تھا اور ابی سلو م کے بعد پَیدا ہُؤا تھا۔

7 اور اُس نے ضرویاہ کے بیٹے یُوآب اور ابی یاتر کاہِن سے گُفتگُو کی اور یہ دونوں ادُونیّاہ کے پَیرو ہوکراُس کی مدد کرنے لگے۔

8 لیکن صدُوق کاہِن اور یہویدع کے بیٹے بِنایاہ اور ناتن نبی اور سِمعی اور ریعی اور داؤُد کے بہادُر لوگوں نے ادُونیّاہ کا ساتھ نہ دِیا۔

9 اور ادُونیّاہ نے بھیڑیں اور بَیل اور موٹے موٹے جانور زحلت کے پتھّر کے پاس جو عَین راجِل کے برابر ہے ذبح کِئے اور اپنے سب بھائیوں یعنی بادشاہ کے بیٹوں کی اور سب یہُوداہ کے لوگوں کی جو بادشاہ کے مُلازِم تھے دعوت کی

10 ۔پر ناتن نبی اور بنایاہ اور بہادُر لوگوں اور اپنے بھائی سُلیمان کو نہ بُلایا۔

سُلیما ن کو بادشاہ بنایا جاتا ہے

11 تب ناتن نے سُلیمان کی ماں بت سبع سے کہا کیا تُونے نہیں سُنا کہ حجِیّت کا بیٹا ادُونیّاہ بادشاہ بن بَیٹھا ہے اور ہمارے مالِک داؤُد کو یہ معلُوم نہیں؟۔

12 اب تُو آ کہ مَیں تُجھے صلاح دُوں تاکہ تُو اپنی اور اپنے بیٹے سُلیمان کی جان بچاسکے۔

13 تُو داؤُد بادشاہ کے حضُور جاکر اُس سے کہہ اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ! کیا تُونے اپنی لَونڈی سے قَسم کھا کر نہیں کہا کہ یقیِناً تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد سلطنت کرے گا اور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے گا؟ پس ادُونیّاہ کیوں بادشاہی کرتا ہے؟۔

14 اور دیکھ تُو بادشاہ سے بات کرتی ہی ہوگی کہ مَیں بھی تیرے بعد آپُہنچوں گااور تیری باتوں کی تصدِیق کُروں گا۔

15 سو بت سبع اندر کوٹھری میں بادشاہ کے پاس گئی اور بادشاہ بُہت بُڈّھا تھا اور شُونمِیت ابی شاگ بادشاہ کی خِدمت کرتی تھی۔

16 اور بت سبع نے جُھک کر بادشاہ کو سِجدہ کِیا۔ بادشاہ نے کہا تُو کیا چاہتی ہے؟۔

17 اُس نے اُس سے کہا اَے میرے مالِک ! تُونے خُداوند اپنے خُدا کی قَسم کھا کر اپنی لَونڈی سے کہا تھا کہ یقِیناً تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد سلطنت کرے گااور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے گا۔

18 پر دیکھ اب تو ادُونیّا ہ بادشاہ بن بَیٹھا ہے اور اَے میرے مالِک بادشاہ تُجھ کو اِس کی خبر نہیں۔

19 اور اُس نے بُہت سے بَیل اور موٹے موٹے جانوراور بھیڑیں ذبح کی ہیں اوربادشاہ کے سب بیٹوں اور ابیاتر کاہِن اور لشکر کے سردار یُوآب کی دعوت کی ہے پر تیرے بندہ سُلیمان کو اُس نے نہیں بُلایا۔

20 لیکن اَے میرے مالِک سارے اِسرائیل کی نِگاہ تُجھ پر ہے تاکہ تُو اُن کو بتائے کہ میرے مالِک بادشاہ کے تخت پر کَون اُس کے بعد بَیٹھے گا۔

21 ورنہ یہ ہو گا کہ جب میرا مالِک بادشاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جائے گا تو مَیں اور میرا بیٹا سُلیمان دونوں قصُور وار ٹھہریں گے۔

22 وہ ہنوز بادشاہ سے بات ہی کر رہی تھی کہ ناتن نبی آگیا۔

23 اور اُنہوں نے بادشاہ کوخبردی کہ دیکھ ناتن نبی حاضِر ہے اور جب وہ بادشاہ کے حضُور آیا تو اُس نے مُنہ کے بل گِر کر بادشاہ کو سِجدہ کِیا۔

24 اور ناتن کہنے لگا اَے میرے مالِک بادشاہ!کیا تُونے فرمایاہے کہ میرے بعد ادُونیّاہ بادشاہ ہو اور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے؟۔

25 کیونکہ اُس نے آج جاکر بَیل اور موٹے موٹے جانور اور بھیڑیں کثرت سے ذبح کی ہیں اور بادشاہ کے سب بیٹوں اور لشکر کے سرداروں اور ابیاتر کاہِن کی دعوت کی ہے اور دیکھ وہ اُس کے حضُور کھا پی رہے ہیں اور کہتے ہیں ادُونیّاہ بادشاہ جِیتا رہے!۔

26 پر مُجھ تیرے خادِم کو اور صدُوق کاہِن اور یہویدع کے بیٹے بِنایاہ اور تیرے خادِم سُلیمان کو اُس نے نہیں بُلایا۔

27 کیا یہ بات میرے مالِک بادشاہ کی طرف سے ہے؟ اور تُونے اپنے خادِموں کو بتایا بھی نہیں کہ میرے مالِک بادشاہ کے بعد اُس کے تخت پر کَون بَیٹھے گا۔

28 تب داؤُد بادشاہ نے جواب دِیا اور فرمایا کہ بت سبع کو میرے پاس بُلاؤ۔ سو وہ بادشاہ کے حضُور آئی اور بادشاہ کے سامنے کھڑی ہُوئی۔

29 بادشاہ نے قَسم کھا کر کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے میری جان کو ہر طرح کی آفت سے رہائی دی۔

30 کہ سچ مُچ جَیسی مَیں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی قَسم تُجھ سے کھائی اور کہا کہ یقینا تیرا بیٹا سُلیما ن میرے بعدبادشاہ ہوگا اور وُہی میری جگہ میرے تخت پر بَیٹھے گا سو سچ مُچ مَیں آج کے دِن وَیسا ہی کرُوں گا۔

31 تب بت سبع زمین پر مُنہ کے بل گِری اور بادشاہ کو سِجدہ کر کے کہا کہ میرا مالِک داؤُد بادشاہ ہمیشہ جِیتا رہے۔

32 اور داؤُد بادشاہ نے فرمایا کہ صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کے بیٹے بِنایاہ کو میرے پاس بُلاؤ۔سو وہ بادشاہ کے حضُور آئے۔

33 بادشاہ نے اُن کو فرمایا کہ تُم اپنے مالِک کے مُلازِموں کو اپنے ساتھ لو اور میرے بیٹے سُلیمان کو میرے ہی خچّر پر سوار کراؤ اور اُسے جیحُون کو لے جاؤ۔

34 اور وہاں صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اُسے مَسح کریں کہ وہ اِسرائیل کا بادشاہ ہو اور تُم نرسنِگا پھُونکنا اور کہنا کہ سُلیمان بادشاہ جِیتارہے۔

35 پِھر تُم اُس کے پِیچھے پِیچھے چلے آنا اور وہ آکر میرے تخت پر بَیٹھے کیونکہ وُہی میری جگہ بادشاہ ہوگا اور مَیں نے اُسے مُقرّر کِیا ہے کہ وہ اِسرا ئیل اور یہُوداہ کا حاکِم ہو۔

36 تب یہویدع کے بیٹے بنایاہ نے بادشاہ کے جواب میں کہا آمِین۔ خُداوند میرے مالِک بادشاہ کا خُدا بھی اَیسا ہی کہے۔

37 جَیسے خُداوند میرے مالِک بادشاہ کے ساتھ رہا وَیسے ہی وہ سُلیما ن کے ساتھ رہے اور اُس کے تخت کو میرے مالِک داؤُد بادشاہ کے تخت سے بڑا بنائے۔

38 پس صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کا بیٹا بِنایاہ اور کریتی اور فلیتی گئے اور سُلیما ن کو داؤُد بادشاہ کے خچّر پر سوار کرایا اور اُسے جیحُون پر لائے۔

39 اور صدُوق کاہِن نے خَیمہ سے تیل کا سِینگ لِیا اور سُلیما ن کو مَسح کِیا اور اُنہوں نے نرسِنگا پھُونکا اور سب لوگوں نے کہا سُلیما ن بادشاہ جِیتا رہے۔

40 اور سب لوگ اُس کے پِیچھے پِیچھے آئے اور اُنہوں نے بانسلِیاں بجائِیں اور بڑی خُوشی منائی اَیسا کہ زمین اُن کے شوروغُل سے گُونج اُٹھی۔

41 اور ادُونیّاہ اور اُس کے سب مِہمان جو اُس کے ساتھ تھے کھاہی چُکے تھے کہ اُنہوں نے یہ سُنا اور جب یُوآب کو نرسِنگے کی آوازسُنائی دی تو اُس نے کہا کہ شہر میں یہ ہنگامہ اور شور کیوں مچ رہا ہے؟۔

42 وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ابیاتر کاہِن کا بیٹا یُونتن آیا اور ادُونیّاہ نے اُس سے کہا بِھیتر آ کیونکہ تُو لائِق شخص ہے اور اچھّی خبر لایا ہوگا۔

43 یُونتن نے ادُونیّاہ کو جواب دِیاکہ واقِعی ہمارے مالِک داؤُد بادشاہ نے سُلیما ن کو بادشاہ بنا دِیا ہے۔

44 اور بادشاہ نے صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کے بیٹے بِنایا ہ اور کریتیوں اور فلیتیوں کو اُس کے ساتھ بھیجا سو اُنہوں نے بادشاہ کے خچّر پر اُسے سوار کرایا۔

45 اور صدُوق کاہِن اور ناتن نبی نے جیحُون پر اُس کو مَسح کرکے بادشاہ بنایاہے۔ سو وہ وہِیں سے خُوشی کرتے آئے ہیں اَیسا کہ شہر گُونج گیا۔ وہ شور جو تُم نے سُنا یِہی ہے۔

46 اور سُلیما ن تختِ سلطنت پر بَیٹھ بھی گیا ہے۔

47 ماسِوا اِس کے بادشاہ کے مُلازِم ہمارے مالِک داؤُد بادشاہ کو مُبارکباد دینے آئے اور کہنے لگے کہ تیرا خُدا سُلیما ن کے نام کو تیرے نام سے زِیادہ مُمتاز کرے اور اُس کے تخت کو تیرے تخت سے بڑا بنائے اور بادشاہ اپنے بِستر پر سرنگُون ہوگیا۔

48 اور بادشاہ نے بھی یُوں فرمایا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے ایک وارِث بخشا کہ وہ میری ہی آنکھوں کے دیکھتے ہُوئے آج میرے تخت پر بَیٹھے۔

49 پِھر تو ادُونیّاہ کے سب مَہمان ڈر گئے اور اُٹھ کھڑے ہُوئے اورہر ایک نے اپنا راستہ لِیا۔

50 اور ادُونیّاہ سُلیما ن کے سبب سے ڈر کے مارے اُٹھا اور جاکر مذبح کے سِینگ پکڑ لِئے۔

51 اور سُلیمان کو یہ بتایا گیا کہ دیکھ ادُونیّا ہ سُلیما ن بادشاہ سے ڈرتا ہے کیونکہ اُس نے مذبح کے سِینگ پکڑ رکھّے ہیں اور کہتا ہے کہ سُلیما ن بادشاہ آج کے دِن مُجھ سے قَسم کھائے کہ وہ اپنے خادِم کو تلوار سے قتل نہیں کرے گا۔

52 سُلیما ن نے کہا اگر وہ اپنے کو لائِق ثابِت کرے تو اُس کا ایک بال بھی زمین پر نہیں گِرے گا پر اگر اُس میں شرارت پائی جائے گی تو وہ مارا جائے گا۔

53 سو سُلیما ن بادشاہ نے لوگ بھیجے اور وہ اُسے مذبح پر سے اُتارلائے۔ اُس نے آکر سُلیمان بادشاہ کو سِجدہ کِیا اور سُلیما ن نے اُس سے کہا اپنے گھر جا۔

۱-سلاطِین 2

سُلیما ن کو داؤُد کی آخِری وصِیّت

1 اور داؤُد کے مَرنے کے دِن نزدِیک آئے ۔ سو اُس نے اپنے بیٹے سُلیما ن کو وصِیّت کی اور کہا کہ۔

2 مَیں اُسی راستہ جانے والا ہُوں جو سارے جہان کا ہے ۔ اِس لِئے تُو مضبُوط اور مَردانگی دِکھا۔

3 اور جو مُوسیٰ کی شرِیعت میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق خُداوند اپنے خُدا کی ہدایت کو مان کر اُس کی راہوں پر چل اور اُس کے آئِین پر اور اُس کے فرمانوں اور حُکموں اور شہادتوں پر عمل کر تاکہ جو کُچھ تُو کرے اور جہاں کہِیں تُو جائے سب میں تُجھے کامیابی ہو۔

4 اور خُداوند اپنی اُس بات کو قائِم رکھّے جو اُس نے میرے حق میں کہی کہ اگر تیری اَولاد اپنے طرِیق کی حِفاظت کر کے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے میرے حضُور راستی سے چلے تو اِسرا ئیل کے تخت پر تیرے ہاں آدمی کی کمی نہ ہو گی۔

5 اور تُو آپ جانتا ہے کہ ضرویاہ کے بیٹے یُوآب نے مُجھ سے کیا کیا کِیا یعنی اُس نے اِسرائیلی لشکر کے دو سرداروں نیر کے بیٹے ابنیر اور یتر کے بیٹے عماسا سے کیا کِیا جِن کو اُس نے قتل کِیا اور صُلح کے وقت خُونِ جنگ بہایا اور خُونِ جنگ کو اپنے پٹکے پر جو اُس کی کمر میں بندھا تھا اور اپنی جُوتیوں پر جو اُس کے پاؤں میں تِھیں لگایا۔

6 سو تُو اپنی حِکمت سے کام لینا اور اُس کے سفید سر کو قبر میں سلامت اُترنے نہ دینا۔

7 پر برزِ لّی جِلعادی کے بیٹوں پر مِہربانی کرنا اور وہ اُن میں شامِل ہوں جو تیرے دسترخوان پر کھانا کھایا کریں گے کیونکہ وہ اَیسا ہی کرنے کو میرے پاس آئے جب مَیں تیرے بھائی ابی سلو م کے سبب سے بھاگا تھا۔

8 اور دیکھ بِنیمِینی جیرا کا بیٹا بحُوریمی سِمعی تیرے ساتھ ہے جِس نے اُس دِن جب کہ مَیں محنایم کو جاتا تھا بُہت بُری طرح مُجھ پر لَعنت کی پر وہ یَرد ن پر مُجھ سے مِلنے کو آیا اور مَیں نے خُداوند کی قَسم کھا کر اُس سے کہا کہ مَیں تُجھے تلوار سے قتل نہیں کرُوں گا۔

9 سو تُو اُس کو بے گُناہ نہ ٹھہرانا کیونکہ تُو عاقِل مَرد ہے اور تُو جانتا ہے کہ تُجھے اُس کے ساتھ کیا کرنا چاہئے ۔ پس تُو اُس کا سفید سر لہُولُہان کر کے قبر میں اُتارنا۔

داؤُد کی وفات

10 اور داؤُد اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا۔

11 اور کُل مُدّت جِس میں داؤُد نے اِسرا ئیل پر سلطنت کی چالِیس برس کی تھی ۔ سات برس تو اُس نے حبرُو ن میں سلطنت کی اور تَینتِیس برس یروشلیِم میں۔

12 اور سُلیما ن اپنے باپ داؤُد کے تخت پر بَیٹھا اور اُس کی سلطنت نِہایت مُستحکم ہُوئی۔

ادُونیّاہ کی وفات

13 تب حجِیّت کا بیٹا ادُو نیّاہ سُلیما ن کی ماں بت سبع کے پاس آیا ۔ اُس نے پُوچھا تُو صُلح کے خیال سے آیا ہے؟

اُس نے کہا صُلح کے خیال سے۔

14 پِھر اُس نے کہا مُجھے تُجھ سے کُچھ کہنا ہے ۔

اُس نے کہا کہہ۔

15 اُس نے کہا تُو جانتی ہے کہ سلطنت میری تھی اور سب اِسرائیلی میری طرف مُتوجِّہ تھے کہ مَیں سلطنت کرُوں لیکن سلطنت پلٹ گئی اور میرے بھائی کی ہو گئی کیونکہ خُداوند کی طرف سے یہ اُسی کی تھی۔

16 سو میری تُجھ سے ایک درخواست ہے ۔ نامنظُور نہ کر ۔

اُس نے کہا بیان کر۔

17 اُس نے کہا ذرا سُلیما ن بادشاہ سے کہہ کیونکہ وہ تیری بات کو نہیں ٹالے گا کہ اَبی شاگ شُونمِیت کو مُجھے بیاہ دے۔

18 بت سبع نے کہا اچّھا مَیں تیرے لِئے بادشاہ سے عرض کرُوں گی۔

19 پس بت سبع سُلیما ن بادشاہ کے پاس گئی تاکہ اُس سے ادُو نیّاہ کے لِئے عرض کرے ۔ بادشاہ اُس کے اِستِقبال کے واسطے اُٹھا اور اُس کے سامنے جُھکا ۔ پِھر اپنے تخت پر بَیٹھا اور اُس نے بادشاہ کی ماں کے لِئے ایک تخت لگوایا ۔ سو وہ اُس کے دہنے ہاتھ بَیٹھی۔

20 اور کہنے لگی میری تُجھ سے ایک چھوٹی سی درخواست ہے ۔ تُو مُجھ سے اِنکار نہ کرنا ۔ بادشاہ نے اُس سے کہا

اَے میری ماں! اِرشاد فرما مُجھے تُجھ سے اِنکار نہ ہو گا۔

21 اُس نے کہا اَبی شاگ شُونمِیت تیرے بھائی ادُو نیّاہ کو بیاہ دی جائے۔

22 سُلیما ن بادشاہ نے اپنی ماں کو جواب دِیا کہ تُو اَبی شاگ شُونمِیت ہی کو ادُو نیّاہ کے لِئے کیوں مانگتی ہے؟ اُس کے لِئے سلطنت بھی مانگ کیونکہ وہ تو میرا بڑا بھائی ہے بلکہ اُسی کے لِئے کیا ابیا تر کاہِن اورضرو یاہ کے بیٹے یُوآب کے لِئے بھی مانگ۔

23 تب سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کی قَسم کھائی اور کہا کہ اگر ادُو نیّاہ نے یہ بات اپنی ہی جان کے خِلاف نہیں کہی تو خُدا مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے۔

24 سو اب خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے مُجھ کو قیام بخشا اور مُجھ کو میرے باپ داؤُد کے تخت پر بِٹھایا اور میرے لِئے اپنے وعدہ کے مُطابِق ایک گھر بنایا یقِیناً ادُونیّاہ آج ہی قتل کِیا جائے گا۔

25 اور سُلیما ن بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایا ہ کو بھیجا ۔ اُس نے اُس پر اَیسا وار کِیا کہ وہ مَر گیا۔

ابیاتر کی عِلاقہ بدری اور یُوآب کی وفات

26 پِھر بادشاہ نے ابیاتر کاہِن سے کہا تُو عنتوت کو اپنے کھیتوں میں چلا جا کیونکہ تُو واجِبُ القتل ہے پر مَیں اِس وقت تُجھ کو قتل نہیں کرتا کیونکہ تُو میرے باپ داؤُد کے سامنے خُداوند یہووا ہ کا صندُوق اُٹھایا کرتا تھا اور جو جو مُصِیبت میرے باپ پر آئی وہ تُجھ پر بھی آئی۔

27 سو سُلیما ن نے ابیا تر کو خُداوند کے کاہِن کے عُہدہ سے برطرف کِیا تاکہ وہ خُداوند کے اُس قَول کو پُورا کرے جو اُس نے سَیلا میں عیلی کے گھرانے کے حق میں کہا تھا۔

ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ

28 اور یہ خبر یُوآب تک پُہنچی کیونکہ یُوآب ادُو نیّاہ کا تو پیَرو ہو گیا تھا گو وہ ابی سلو م کا پَیرو نہیں ہُؤا تھا ۔ سو یُوآب خُداوند کے خَیمہ کو بھاگ گیا اور مذبح کے سِینگ پکڑ لِئے۔

29 اور سُلیما ن بادشاہ کو خبر ہُوئی کہ یُوآب خُداوند کے خَیمہ کو بھاگ گیا ہے اور دیکھ وہ مذبح کے پاس ہے ۔ تب سُلیما ن نے یہوید ع کے بیٹے بِنایاہ کو یہ کہہ کر بھیجا کہ جا کر اُس پر وار کر۔

30 سو بِنایاہ خُداوند کے خَیمہ کو گیا اور اُس نے اُس سے کہا بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ تُو باہر نِکل آ ۔

اُس نے کہا نہیں بلکہ مَیں یہِیں مرُونگا ۔

تب بِنایاہ نے لَوٹ کر بادشاہ کو خبر دی کہ یُوآب نے یُوں کہا ہے اور اُس نے مُجھے یُوں جواب دِیا۔

31 تب بادشاہ نے اُس سے کہا جَیسا اُس نے کہا وَیسا ہی کر اور اُس پر وار کر اور اُسے دفن کر دے تاکہ تُو اُس خُون کو جو یُوآب نے بے سبب بہایا مُجھ پر سے اور میرے باپ کے گھر پر سے دُور کر دے۔

32 اور خُداوند اُس کا خُون اُلٹا اُسی کے سر پر لائے گا کیونکہ اُس نے دو شخصوں پر جو اُس سے زِیادہ راستباز اور اچّھے تھے یعنی نیر کے بیٹے ابنیر پر جو اِسرائیلی لشکر کا سردار تھا اور یتر کے بیٹے عماسا پر جو یہُوداہ کی فَوج کا سردار تھا وار کِیا اور اُن کو تلوار سے قتل کِیا اور میرے باپ داؤُد کو معلُوم نہ تھا۔

33 سو اُن کا خُون یُوآب کے سر پر اور اُس کی نسل کے سر پر ابد تک رہے گا لیکن داؤُد پر اور اُس کی نسل پر اور اُس کے گھر پر اور اُس کے تخت پر ابد تک خُداوند کی طرف سے سلامتی ہو گی۔

34 تب یہوید ع کا بیٹا بِنایاہ گیا اور اُس نے اُس پر وار کر کے اُسے قتل کِیا اور وہ بیابان کے بِیچ اپنے ہی گھر میں دفن ہُؤا۔

35 اور بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایاہ کو اُس کی جگہ لشکر پر مُقرّر کِیا اور صدُو ق کاہِن کو بادشاہ نے ابیا تر کی جگہ رکھّا۔

سِمعی کی وفات

36 پِھر بادشاہ نے سِمعی کو بُلا بھیجا اور اُس سے کہا کہ یروشلیِم میں اپنے لِئے ایک گھر بنا لے اور وہِیں رہ اور وہاں سے کہِیں نہ جانا۔

37 کیونکہ جِس دِن تُو باہر نِکلے گا اور نہرِ قِدرُو ن کے پار جائے گا تو یقِین جان لے کہ تُو ضرُور مارا جائے گا اور تیرا خُون تیرے ہی سر پر ہو گا۔

38 اورسِمعی نے بادشاہ سے کہا یہ بات اچّھی ہے ۔ جَیسا میرے مالِک بادشاہ نے کہا ہے تیرا خادِم وَیسا ہی کرے گا ۔ سوسِمعی بُہت دِنوں تک یروشلیِم میں رہا۔

39 اور تِین برس کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ سِمعی کے نَوکروں میں سے دو آدمی جات کے بادشاہ اکِیس بِن معکاہ کے ہاں بھاگ گئے اور اُنہوں نے سِمعی کو بتایا کہ دیکھ تیرے نَوکر جات میں ہیں۔

40 سو سِمعی نے اُٹھ کر اپنے گدھے پر زِین کسا اور اپنے نَوکروں کی تلاش میں جات کو اکِیس کے پاس گیا اور سِمعی جا کر اپنے نَوکروں کو جات سے لے آیا۔

41 اور یہ خبر سُلیما ن کو مِلی کہ سِمعی یروشلیِم سے جات کو گیا تھا اور واپس آ گیا ہے۔

42 تب بادشاہ نے سِمعی کو بُلا بھیجا اور اُس سے کہا کیا مَیں نے تُجھے خُداوند کی قَسم نہ کِھلائی اور تُجھ کو بتا نہ دِیا کہ یقِین جان لے کہ جِس دِن تُو باہر نِکلا اور اِدھر اُدھر کہِیں گیا تو ضرُور مارا جائے گا؟ اور تُو نے مُجھ سے یہ کہا کہ جو بات مَیں نے سُنی وہ اچّھی ہے۔

43 پس تُو نے خُداوند کی قَسم کو اور اُس حُکم کو جِس کی مَیں نے تُجھے تاکِید کی کیوں نہ مانا؟۔

44 اور بادشاہ نے سِمعی سے یہ بھی کہا تُو اُس ساری شرارت کو جو تُو نے میرے باپ داؤُد سے کی جِس سے تیرا دِل واقِف ہے جانتا ہے ۔ سو خُداوند تیری شرارت کو اُلٹا تیرے ہی سر پر لائے گا۔

45 لیکن سُلیما ن بادشاہ مُبارک ہو گا اور داؤُد کا تخت خُداوند کے حضُور ہمیشہ قائِم رہے گا۔

46 اور بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایاہ کو حُکم دِیا ۔ سو اُس نے باہر جا کر اُس پر اَیسا وار کِیا کہ وہ مَر گیا اور سلطنت سُلیما ن کے ہاتھ میں مُستحکم ہو گئی۔

۱-سلاطِین 3

سُلیما ن حِکمت و دانش کے لِئے دُعا مانگتاہے

1 اور سُلیما ن نے مِصر کے بادشاہ فرعو ن سے رِشتہ داری کی اور فرعو ن کی بیٹی بیاہ لی اور جب تک اپنا محلّ اور خُداوند کا گھر اور یروشلیِم کے چَوگِرد دِیوار نہ بنا چُکا اُسے داؤُد کے شہر میں لا کر رکھّا۔

2 لیکن لوگ اُونچی جگہوں میں قُربانی کرتے تھے کیونکہ اُن دِنوں تک کوئی گھر خُداوند کے نام کے لِئے نہیں بنا تھا۔

3 اور سُلیما ن خُداوند سے مُحبّت رکھتا اور اپنے باپ داؤُد کے آئِین پر چلتا تھا ۔ اِتنا ضرُور ہے کہ وہ اُونچی جگہوں میں قُربانی کرتا اور بخُور جلاتا تھا۔

4 اور بادشاہ جِبعُو ن کو گیا تاکہ قُربانی کرے کیونکہ وہ خاص اُونچی جگہ تھی اور سُلیما ن نے اُس مذبح پر ایک ہزار سوختنی قُربانیاں گُذرانِیں۔

5 جِبعُو ن میں خُداوند رات کے وقت سُلیما ن کو خواب میں دِکھائی دِیا اور خُدا نے کہا مانگ مَیں تُجھے کیا دُوں۔

6 سُلیما ن نے کہا تُو نے اپنے خادِم میرے باپ داؤُد پر بڑا اِحسان کِیا اِس لِئے کہ وہ تیرے حضُور راستی اور صداقت اور تیرے ساتھ سِیدھے دِل سے چلتا رہا اور تُو نے اُس کے واسطے یہ بڑا اِحسان رکھ چھوڑا تھا کہ تُو نے اُسے ایک بیٹا عِنایت کِیا جو اُس کے تخت پر بَیٹھے جَیسا آج کے دِن ہے۔

7 اور اب اَے خُداوند میرے خُدا تُو نے اپنے خادِم کو میرے باپ داؤُد کی جگہ بادشاہ بنایا ہے اور مَیں چھوٹا لڑکا ہی ہُوں اور مُجھے باہر جانے اور بِھیتر آنے کا شعُور نہیں۔

8 اور تیرا خادِم تیری قَوم کے بِیچ میں ہے جِسے تُو نے چُن لِیا ہے ۔ وہ اَیسی قَوم ہے جو کثرت کے باعِث نہ گِنی جا سکتی ہے نہ شُمار ہو سکتی ہے۔

9 سو تُو اپنے خادِم کو اپنی قَوم کا اِنصاف کرنے کے لِئے سمجھنے والا دِل عِنایت کر تاکہ مَیں بُرے اور بھلے میں اِمتِیاز کر سکُوں کیونکہ تیری اِس بڑی قَوم کا اِنصاف کَون کر سکتا ہے؟۔

10 اور یہ بات خُداوند کو پسند آئی کہ سُلیما ن نے یہ چِیز مانگی۔

11 اور خُدا نے اُس سے کہا چُونکہ تُو نے یہ چِیز مانگی اور اپنے لِئے عُمر کی درازی کی درخواست نہ کی اور نہ اپنے لِئے دَولت کا سوال کِیا اور نہ اپنے دُشمنوں کی جان مانگی بلکہ اِنصاف پسندی کے لِئے تُو نے اپنے واسطے عقلمندی کی درخواست کی ہے۔

12 سو دیکھ مَیں نے تیری درخواست کے مُطابِق کِیا ۔ مَیں نے ایک عاقِل اور سمجھنے والا دِل تُجھ کو بخشا اَیسا کہ تیری مانِند نہ تو کوئی تُجھ سے پہلے ہُؤا اور نہ کوئی تیرے بعد تُجھ سا برپا ہو گا۔

13 اور مَیں نے تُجھ کو کُچھ اَور بھی دِیا جو تُو نے نہیں مانگا یعنی دَولت اور عِزّت اَیسا کہ بادشاہوں میں تیری عُمر بھر کوئی تیری مانِند نہ ہو گا۔

14 اور اگر تُو میری راہوں پر چلے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے جَیسے تیرا باپ داؤُد چلتا رہا تو مَیں تیری عُمر دراز کرُوں گا۔

15 پِھر سُلیما ن جاگ گیا اور دیکھا کہ خواب تھا اور وہ یروشلیِم میں آیا اور خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے کھڑا ہُؤا اور سوختنی قُربانیاں گُذرانِیں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائِیں اور اپنے سب مُلازِموں کی ضِیافت کی۔

سُلیما ن ایک مُشکِل مُقدمہ کا فَیصلہ کرتا ہے

16 اُس وقت دو عَورتیں جو کسبِیاں تِھیں بادشاہ کے پاس آئِیں اور اُس کے آگے کھڑی ہُوئِیں۔

17 اور ایک عَورت کہنے لگی اَے میرے مالِک! مَیں اور یہ عَورت دونوں ایک ہی گھر میں رہتی ہیں اور اِس کے ساتھ گھر میں رہتے ہُوئے میرے ایک بچّہ ہُؤا۔

18 اور میرے زچّہ ہو جانے کے بعد تِیسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ یہ عَورت بھی زچّہ ہو گئی اور ہم ایک ساتھ ہی تِھیں ۔ کوئی غَیر شخص اُس گھر میں نہ تھا ۔ سِوا ہم دونوں کے جو گھر ہی میں تِھیں۔

19 اور اِس عَورت کا بچّہ رات کو مَر گیا کیونکہ یہ اُس کے اُوپر ہی لیٹ گئی تھی۔

20 سو یہ آدھی رات کو اُٹھی اور جِس وقت تیری لَونڈی سوتی تھی میرے بیٹے کو میری بغل سے لے کر اپنی گود میں لِٹا لِیا اور اپنے مَرے ہُوئے بچّے کو میری گود میں ڈال دِیا۔

21 صُبح کو جب مَیں اُٹھی کہ اپنے بچّے کو دُودھ پِلاؤُں تو کیا دیکھتی ہُوں کہ وہ مَرا پڑا ہے پر جب مَیں نے صُبح کو غَور کِیا تو دیکھا کہ یہ میرا لڑکا نہیں ہے جو میرے ہُؤا تھا۔

22 پِھر وہ دُوسری عَورت کہنے لگی نہیں یہ جو جِیتا ہے میرا بیٹا ہے اور مَرا ہُؤا تیرا بیٹا ہے ۔

اِس نے جواب دِیا نہیں مَرا ہُؤا تیرا بیٹا ہے اور جِیتا میرا بیٹا ہے ۔

سو وہ بادشاہ کے حضُور اِسی طرح کہتی رہِیں۔

23 تب بادشاہ نے کہا ایک کہتی ہے یہ جو جِیتا ہے میرا بیٹا ہے اور مَر گیا ہے وہ تیرا بیٹا ہے اور دُوسری کہتی ہے کہ نہیں بلکہ جو مَر گیا ہے وہ تیرا بیٹا ہے اور جو جِیتا ہے وہ میرا بیٹا ہے۔

24 سو بادشاہ نے کہا مُجھے ایک تلوار لا دو ۔ تب وہ بادشاہ کے پاس تلوار لے آئے۔

25 پِھر بادشاہ نے فرمایا کہ اِس جِیتے بچّے کو چِیر کر دو ٹُکڑے کو ڈالو اور آدھا ایک کو اور آدھا دُوسری کو دے دو۔

26 تب اُس عَورت نے جِس کا وہ جِیتا بچّہ تھا بادشاہ سے عرض کی کیونکہ اُس کے دِل میں اپنے بیٹے کی مامتا تھی سو وہ کہنے لگی اَے میرے مالِک! یہ جِیتا بچّہ اُسی کو دیدے پر اُسے جان سے نہ مَروا

لیکن دُوسری نے کہا یہ نہ میرا ہو نہ تیرا اُسے چِیر ڈالو۔

27 تب بادشاہ نے حُکم کِیا کہ جِیتا بچّہ اُسی کو دو اور اُسے جان سے نہ مارو کیونکہ وُہی اُس کی ماں ہے۔

28 اور سارے اِسرا ئیل نے یہ اِنصاف جو بادشاہ نے کِیا سُنا اور وہ بادشاہ سے ڈرنے لگے کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ عدالت کرنے لِئے خُدا کی حِکمت اُس کے دِل میں ہے۔

۱-سلاطِین 4

سُلیما ن کےاعلےٰعُہدہ دار

1 اور سُلیما ن بادشاہ تمام اِسرا ئیل کا بادشاہ تھا۔

2 اور جو سردار اُس کے پاس تھے سو یہ تھے ۔

صدُو ق کا بیٹا عزَریا ہ کاہِن۔

3 اور سِیسہ کے بیٹے الِیحور ف اور اخیاہ مُنشی تھے

اور اخِیلُود کا بیٹا یہُو سفط مُورِّخ تھا۔

4 اور یہوید ع کا بیٹا بِنایا ہ لشکر کا سردار

اور صدُو ق اور ابیاتر کاہِن تھے۔

5 اور ناتن کا بیٹا عزر یاہ مَنصبداروں کا داروغہ تھا

اور ناتن کا بیٹازبُود کاہِن اور بادشاہ کا دوست تھا۔

6 اور اخِیسر محلّ کا دِیوان

اور عبدا کا بیٹا ادو نرام بیگار کا مُنصرِم تھا۔

7 اور سُلیما ن نے سب اِسرا ئیل پر بارہ مَنصبدار مُقرّر کِئے جو بادشاہ اور اُس کے گھرانے کے لِئے رسد پُہنچاتے تھے ۔ ہر ایک کو سال میں مہِینہ بھر رسد پُہنچانی پڑتی تھی۔

8 اُن کے نام یہ ہیں ۔

افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں بِن حُور۔

9 اور مقص اورسعلبِیم اور بَیت شمس اور اَیلو ن

بَیت حنان میں بِن دِقر۔

10 اور اربوت میں بِن حصد تھا اور شوکہ اور حِفر کی

ساری سرزمِین اُس کے عِلاقہ میں تھی۔

11 اور دور کے سارے مُرتفع عِلاقہ میں بِن ابِیند اب

تھا اور سُلیما ن کی بیٹی طافت اُس کی بِیوی

تھی۔

12 اور اخیلُود کا بیٹا بعنہ تھا جِس کے سپُرد تعنک اور

مجِدّو اور سارا بَیت شا ن تھا جو ضرتا ن سے

مُتّصِل اور یزرعیل کے نِیچے بَیت شا ن سے

ابیل محُولہ تک یعنی یُقمعا م سے اُدھر تک تھا۔

13 اور بِن جبرراما ت جِلعاد میں تھا اور منسّی کے

بیٹے یائِیر کی بستِیاں جو جِلعاد میں ہیں اُس

کے سپُرد تِھیں اور بسن میں ارجُو ب کا عِلاقہ

بھی اِسی کے سپُرد تھا جِس میں ساٹھ بڑے

شہر تھے جِن کی شہر پناہیں اور پِیتل کے

بینڈے تھے۔

14 اور عِدُّو کا بیٹا اخیِندا ب محنایم میں تھا۔

15 اور اخِیمعض نفتا لی میں تھا ۔ اِس نے بھی سُلیما ن

کی بیٹی بِسمت کو بیاہ لِیا تھا۔

16 اور حُوسی کا بیٹا بعنہ آشر اور علوت میں تھا۔

17 اور فرُو ح کا بیٹا یہُو سفط اِشکار میں تھا۔

18 اور ایلہ کا بیٹا سِمعی بِنیمِین میں تھا۔

19 اور اُور ی کا بیٹا جبر جِلعاد کے عِلاقہ میں تھا جو

اموریوں کے بادشاہ سِیحو ن اور بسن کے بادشاہ

عوج کا مُلک تھا ۔

اُس مُلک کا وُہی اکیلا مَنصبدار تھا۔

سُلیما ن کا دَور قَومی خُوشحالی کا دَور ہے

20 اور یہُودا ہ اور اِسرا ئیل کے لوگ کثرت میں سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانِند تھے اور کھاتے پِیتے اور خُوش رہتے تھے۔

21 اور سُلیما ن دریایِ فرات سے فِلستِیوں کے مُلک تک اور مِصر کی سرحدتک سب مملکتوں پر حُکمران تھا ۔ وہ اُس کے لِئے ہدئے لاتی تِھیں اور سُلیما ن کی عُمر بھر اُس کی مُطِیع رہِیں۔

22 اور سُلیما ن کی ایک دِن کی رسد یہ تھی تِیس کور مَیدہ اور ساٹھ کور آٹا۔

23 اور دس موٹے موٹے بَیل اور چرائی پر کے بِیس بَیل ۔ایک سَو بھیڑیں اور اِن کے علاوہ چکارے اور ہرن اور چھوٹے ہرن اور موٹے تازہ مُرغ۔

24 کیونکہ وہ دریایِ فرات کی اِس طرف کے سب مُلک پر تِفسح سے غزّہ تک یعنی سب بادشاہوں پر جو دریایِ فرات کی اِس طرف تھے فرمانروا تھا اور اُس کے چَوگِرد سب اطراف میں سب سے اُس کی صُلح تھی۔

25 اور سُلیما ن کی عُمر بھر یہُوداہ اور اِسرا ئیل کا ایک ایک آدمی اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کے نِیچے دان سے بیر سبع تک امن سے رہتا تھا۔

26 اور سُلیما ن کے ہاں اُس کے رتھوں کے لِئے چالِیس ہزار تھان اور بارہ ہزار سوار تھے۔

27 اور اُن مَنصبداروں میں سے ہر ایک اپنے مہِینہ میں سُلیما ن بادشاہ کے لِئے اور اُن سب کے لِئے جو سُلیما ن بادشاہ کے دسترخوان پر آتے تھے رسد پُہنچاتا تھا ۔ وہ کِسی چِیز کی کمی نہ ہونے دیتے تھے۔

28 اور لوگ اپنے اپنے فرض کے مُطابِق گھوڑوں اور تیز رفتار سمندوں کے لِئے جَو اور بُھوسا اُسی جگہ لے آتے تھے جہاں وہ مَنصبدار ہوتے تھے۔

29 اور خُدا نے سُلیما ن کو حِکمت اور سمجھ بُہت ہی زِیادہ اور دِل کی وُسعت بھی عِنایت کی جَیسی سمُندر کے کنارے کی ریت ہوتی ہے۔

30 اور سُلیما ن کی حِکمت سب اہلِ مشرِق کی حِکمت اور مِصر کی ساری حِکمت پر فَوقِیّت رکھتی تھی۔

31 اِس لِئے کہ وہ سب آدمِیوں سے بلکہ ازرا خی ایتان اور ہیما ن اور کل کُو ل اور دردع سے جو بنی مُحول تھے زِیادہ دانِش مند تھا اور چَوگِرد کی سب قَوموں میں اُس کی شُہرت تھی۔

32 اور اُس نے تِین ہزار مثلیں کہِیں اور اُس کے ایک ہزار پانچ گِیت تھے۔

33 اور اُس نے درختوں کا یعنی لُبنان کے دیودار سے لے کر زُوفا تک کا جو دِیواروں پر اُگتا ہے بیان کِیا اور چَوپایوں اور پرِندوں اور رینگنے والے جانداروں اور مچھلِیوں کا بھی بیان کِیا۔

34 اور سب قَوموں میں سے زمِین کے سب بادشاہوں کی طرف سے جِنہوں نے اُس کی حِکمت کی شُہرت سُنی تھی لوگ سُلیما ن کی حِکمت کو سُننے آتے تھے۔