۱-توارِیخ 19

داؤُد عمُّونیوں اور ارامیوں کو شِکست دیتا ہے

1 اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ ناحس مَر گیا اور اُس کا بیٹا اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔

2 تب داؤُ دنے کہا کہ مَیں ناحس کے بیٹے حنُو ن کے ساتھ نیکی کرُوں گا کیونکہ اُس کے باپ نے میرے ساتھ نیکی کی۔ پس داؤُ دنے قاصِد بھیجے تاکہ اُس کے باپ کے بارے میں اُسے تسلّی دیں ۔

سو داؤُ دکے خادِم بنی عمُّون کے مُلک میں حنُو ن کے پاس آئے کہ اُسے تسلّی دیں۔

3 پر بنی عمُّون کے امِیروں نے حنُو ن سے کہا کیا تیرا خیال ہے کہ داؤُ دتیرے باپ کی عِزّت کرتا ہے جو اُس نے تیرے پاس تسلّی دینے والے بھیجے ہیں؟ کیا اُس کے خادِم تیرے مُلک کا حال دریافت کرنے اور اُسے تباہ کرنے اور بھید لینے نہیں آئے ہیں؟۔

4 تب حنُو ن نے داؤُ دکے خادِموں کو پکڑا اور اُن کی داڑھی مُونچھیں مُنڈوا کر اُن کی آدھی پوشاک اُن کے سُرینوں تک کٹوا ڈالی اور اُن کو روانہ کر دِیا۔

5 تب بعضوں نے جا کر داؤُ دکو بتایا کہ اُن آدمِیوں سے کَیسا سلُوک کِیا گیا ۔ سو اُس نے اُن کے اِستِقبال کو لوگ بھیجے اِس لِئے کہ وہ نِہایت شرماتے تھے اور بادشاہ نے کہا کہ جب تک تُمہاری داڑِھیاں نہ بڑھ جائیں یرِیحُو میں ٹھہرے رہو ۔ اِس کے بعد لَوٹ آنا۔

6 جب بنی عمُّون نے دیکھا کہ وہ داؤُ دکے حضُور نفرت انگیز ہو گئے ہیں تو حنُو ن اور بنی عمُّون نے مسوپتا میہ اور ارا م معکہ اور ضوبا ہ سے رتھوں اور سواروں کو کِرایہ کرنے کے لِئے ایک ہزار قِنطار چاندی بھیجی۔

7 سو اُنہوں نے بتِّیس ہزار رتھوں اور معکہ کے بادشاہ اور اُس کے لوگوں کو اپنے لِئے کرایہ کر لِیا جو آ کر مِید با کے سامنے خَیمہ زن ہو گئے اور بنی عمُّون اپنے اپنے شہر سے جمع ہُوئے اور لڑنے کو آئے۔

8 جب داؤُ دنے یہ سُنا تو اُس نے یُوآ ب اور سُورماؤں کے سارے لشکر کو بھیجا۔

9 تب بنی عمُّون نے نِکل کر شہر کے پھاٹک پر لڑائی کے لِئے صف باندھی اور وہ بادشاہ جو آئے تھے سو اُن سے الگ مَیدان میں تھے۔

10 جب یُوآب نے دیکھا کہ اُس کے آگے اور پِیچھے لڑائی کے لِئے صف بندھی ہے تو اُس نے سب اِسرا ئیل کے خاص لوگوں میں سے آدمی چُن لِئے اور ارامیوں کے مُقابِل اُن کی صف آرائی کی۔

11 اور باقی لوگوں کو اپنے بھائی ابی شے کے سپُرد کِیا اور اُنہوں نے بنی عمُّون کے سامنے اپنی صف باندھی۔

12 اور اُس نے کہا کہ اگر ارامی مُجھ پرغالِب آئیں تو تُو میری کُمک کرنا اور اگر بنی عمُّون تُجھ پر غالِب آئیں تو مَیں تیری کُمک کرُوں گا۔

13 سو ہِمّت باندھو اور آؤ ہم اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں کی خاطِر مَردانگی کریں اور خُداوند جو کُچھ اُسے بھلا معلُوم ہو کرے۔

14 پس یُوآ ب اپنے لوگوں سمیت ارامیوں سے لڑنے کو آگے بڑھا اور وہ اُس کے سامنے سے بھاگے۔

15 جب بنی عمُّون نے ارامیوں کو بھاگتے دیکھا تو وہ بھی اُس کے بھائی ابی شے کے سامنے سے بھاگ کر شہر میں گُھس گئے ۔ تب یُوآ ب یروشلیِم کو لَوٹ آیا۔

16 جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے بنی اِسرائیل سے شِکست کھائی تو اُنہوں نے قاصِد بھیج کر دریایِ فرات کے پار کے ارامیوں کو بُلوایا اور ہدد عزر کا سِپہ سالار سوفک اُن کا سردار تھا۔

17 اور اِس کی خبر داؤُ دکو مِلی ۔ تب وہ سارے اِسرا ئیل کو جمع کر کے یَرد ن کے پار گیا اور اُن کے قرِیب پُہنچا اور اُن کے مُقابِل صف باندھی ۔ سو جب داؤُ دنے ارامیوں کے مُقابلہ میں جنگ کے لِئے صف باندھی تو وہ اُس سے لڑے۔

18 اور ارامی اِسرا ئیل کے سامنے سے بھاگے اور داؤُ دنے ارامیوں کے سات ہزار رتھوں کے سواروں اور چالِیس ہزار پیادوں کو مارا اور لشکر کے سردار سوفک کو قتل کِیا۔

19 جب ہدد عزر کے مُلازِموں نے دیکھا کہ وہ اِسرا ئیل سے ہار گئے تو وہ داؤُ دسے صُلح کر کے اُس کے مُطِیع ہو گئے اور ارامی بنی عمُّون کی کُمک پر پِھر کبھی راضی نہ ہُوئے۔

۱-توارِیخ 20

داؤُد ربّہ پر قبضہ کرتا ہے

1 پِھر نئے سال کے شرُوع میں جب بادشاہ جنگ کے لِئے نِکلتے ہیں یُوآ ب نے زبردست لشکر لے جا کر بنی عمُّون کے مُلک کو اُجاڑ ڈالا اور آ کر ربّہ کو گھیر لِیا لیکن داؤُ دیروشلیِم میں رہ گیا تھا اور یُوآ ب نے ربّہ کو سر کر کے اُسے ڈھا دِیا۔

2 اور داؤُد نے اُن کے بادشاہ کے تاج کو اُس کے سر پر سے اُتار لِیا اور اُس کا وزن ایک قِنطار سونا پایا اور اُس میں بیش قِیمت جواہِرجڑے تھے ۔ سو وہ داؤُ دکے سر پر رکھّا گیا اور وہ اُس شہر میں سے بُہت سا لُوٹ کا مال نِکال لایا۔

3 اور اُس نے اُن لوگوں کو جو اُس میں تھے باہر نِکال کر ارّوں اور لوہے کے ہینگوں اور کُلہاڑوں سے کاٹا اور داؤُ دنے بنی عمُّون کے سب شہروں سے اَیسا ہی کِیا ۔ تب داؤُ داور سب لوگ یروشلیِم کو لَوٹ آئے۔

فلِستی دیوزادوں کے خِلاف جنگ

4 اِس کے بعد جزر میں فِلستِیوں سے جنگ ہُوئی ۔ تب حُوساتی سِبّکی نے سفّی کو جو پہلوان کے بیٹوں میں سے ایک تھا قتل کِیا اور فِلستی مغلُوب ہُوئے۔

5 اور فِلستِیوں سے پِھر جنگ ہُوئی ۔ تب یعُور کے بیٹے الحنا ن نے جاتی جُو لِیت کے بھائی لحمی کو جِس کے بھالے کی چھڑ جُلاہے کے شہتِیر کے برابر تھی مار ڈالا۔

6 پِھر جات میں ایک اَور جنگ ہُوئی جہاں ایک بڑا قدآور آدمی تھا جِس کے چَوبِیس اُنگلیاں یعنی ہاتھوں میں چھ چھ اور پاؤں میں چھ چھ تِھیں اور وہ بھی اُسی پہلوان کا بیٹا تھا۔

7 جب اُس نے اِسرا ئیل کی فضیِحت کی تو داؤُ دکے بھائی سِمعی کے بیٹے یُونتن نے اُس کو مار ڈالا۔

8 یہ جات میں اُسی پہلوان سے پَیدا ہُوئے تھے اور داؤُ داور اُس کے خادِموں کے ہاتھ سے قتل ہُوئے۔

۱-توارِیخ 21

داؤُد مَردم شُماری کراتا ہے

1 اور شَیطان نے اِسرا ئیل کے خِلاف اُٹھ کر داؤُ دکو اُبھارا کہ اِسرا ئیل کا شُمار کرے۔

2 تب داؤُ دنے یُوآ ب سے اور لوگوں کے سرداروں سے کہا کہ جاؤ بیرسبع سے دان تک اِسرا ئیل کا شُمار کرو اور مُجھے خبر دو تاکہ مُجھے اُن کی تعداد معلُوم ہو۔

3 یُوآ ب نے کہا خُداوند اپنے لوگوں کو جِتنے ہیں اُس سے سَو گُناہ زِیادہ کرے لیکن اَے میرے مالِک بادشاہ کیا وہ سب کے سب میرے مالِک کے خادِم نہیں ہیں؟ پِھر میرا خُداوند یہ بات کیوں چاہتا ہے؟ وہ اِسرا ئیل کے لِئے خطا کا باعِث کیوں بنے؟۔

4 تَو بھی بادشاہ کا فرمان یُوآ ب پر غالِب رہا چُنانچہ یُوآ ب رُخصت ہُؤا اور تمام اِسرا ئیل میں پِھرا اور یروشلیِم کو لَوٹا۔

5 اور یُوآ ب نے لوگوں کے شُمار کی مِیزان داؤُ دکو بتائی اور سب اِسرائیلی گیارہ لاکھ شمشیرزن مَرد اور یہُودا ہ چار لاکھ ستّر ہزار شمشیرزن مَرد تھے۔

6 لیکن اُس نے لاو ی اور بِنیمِین کا شُمار اُن کے ساتھ نہیں کِیا تھا کیونکہ بادشاہ کا حُکم یُوآ ب کے نزدِیک نفرت انگیز تھا۔

7 لیکن خُدا اِس بات سے ناراض ہُؤا اِس لِئے اُس نے اِسرا ئیل کو مارا۔

8 تب داؤُ دنے خُدا سے کہا کہ مُجھ سے بڑا گُناہ ہُؤا کہ مَیں نے یہ کام کِیا ۔ اب مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے بندہ کا قُصُور مُعاف کر کیونکہ مَیں نے بیہُودہ کام کِیا ہے۔

9 اور خُداوند نے داؤُ دکے غَیب بِین جاد سے کہا۔

10 کہ جا کر داؤُ دسے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تیرے سامنے تِین چِیزیں پیش کرتا ہُوں ۔ اُن میں سے ایک چُن لے تاکہ مَیں اُسے تُجھ پر بھیجُوں۔

11 سو جاد نے داؤُ دکے پاس آ کر اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو جِسے چاہے اُسے چُن لے۔

12 یا تو قحط کے تِین برس یا اپنے دُشمنوں کے آگے تِین مہِینے تک ہلاک ہوتے رہنا اَیسے حال میں کہ تیرے دُشمنوں کی تلوار تُجھ پر وار کرتی رہے یا تِین دِن خُداوند کی تلوار یعنی مُلک میں وبا رہے اور خُداوند کا فرِشتہ اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں مارتا رہے ۔ اب سوچ لے کہ مَیں اپنے بھیجنے والے کو کیا جواب دُوں۔

13 داؤُ دنے جاد سے کہا مَیں بڑے شکنجہ میں ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے ہاتھ میں پڑُوں کیونکہ اُس کی رحمتیں بُہت زِیادہ ہیں ۔ لیکن اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑُوں۔

14 سو خُداوند نے اِسرا ئیل میں وبا بھیجی اور اِسرا ئیل میں سے ستّر ہزار آدمی مَر گئے۔

15 اور خُدا نے ایک فرِشتہ یروشلیِم کو بھیجا کہ اُسے ہلاک کرے اور جب وہ ہلاک کرنے ہی کو تھا تو خُداوند دیکھ کر اُس بلا سے ملُول ہُؤا اور اُس ہلاک کرنے والے فرِشتہ سے کہا بس اب اپنا ہاتھ کھینچ اور خُداوند کا فرِشتہ یبُوسی اُرنا ن کے کھلِیہان کے پاس کھڑا تھا۔

16 اور داؤُ دنے اپنی آنکھیں اُٹھا کر آسمان و زمِین کے بِیچ خُداوند کے فرِشتہ کو کھڑے دیکھا اور اُس کے ہاتھ میں ننگی تلوار تھی جو یروشلیِم پر بڑھائی ہُوئی تھی ۔ تب داؤُ داور بزُرگ ٹاٹ اوڑھے ہُوئے مُنہ کے بل گِرے۔

17 اور داؤُ دنے خُدا سے کہا کیا مَیں ہی نے حُکم نہیں کِیا تھا کہ لوگوں کا شُمار کِیا جائے؟ گُناہ تو مَیں نے کِیا اور بڑی شرارت مُجھ سے ہُوئی پر اِن بھیڑوں نے کیا کِیا ہے؟ اَے خُداوند میرے خُدا تیرا ہاتھ میرے اور میرے باپ کے گھرانے کے خِلاف ہو نہ کہ اپنے لوگوں کے خِلاف کہ وہ وبا میں مُبتلا ہوں۔

18 تب خُداوند کے فرِشتہ نے جاد کو حُکم کِیا کہ داؤُ د سے کہے کہ داؤُ دجا کر یبُوسی اُرنا ن کے کھلِیہان میں خُداوند کے لِئے ایک قُربانگاہ بنائے۔

19 اور داؤُ دجاد کے کلام کے مُوافِق جو اُس نے خُداوند کے نام سے کہا تھا گیا۔

20 اور اُرنا ن نے مُڑ کر اُس فرِشتہ کو دیکھا اور اُس کے چاروں بیٹے جو اُس کے ساتھ تھے چُھپ گئے ۔ اُس وقت اُرنا ن گیہُوں داؤتا تھا۔

21 اور جب داؤُ داُرنا ن کے پاس آیا تب اُرنا ن نے نِگاہ کی اور داؤُ دکو دیکھا اور کھلِیہان سے باہر نِکل کر داؤُ دکے آگے جُھکا اور زمِین پر سرنِگُون ہو گیا۔

22 تب داؤُ دنے اُرنا ن سے کہا کہ اِس کھلِیہان کی یہ جگہ مُجھے دیدے تاکہ مَیں اِس میں خُداوند کے لِئے ایک قُربانگاہ بناؤُں تُو اِس کا پُورا دام لے کر مُجھے دے تاکہ وبا لوگوں سے دُور کر دی جائے۔

23 اُرنا ن نے داؤُ دسے کہا تُو اِسے لے لے اور میرا مالِک بادشاہ جو کُچھ اُسے بھلا معلُوم ہو کرے ۔ دیکھ! مَیں اِن بَیلوں کو سوختنی قُربانیوں کے لِئے اور داؤنے کے سامان اِیندھن کے لِئے اور یہ گیہُوں نذر کی قُربانی کے لِئے دیتا ہُوں ۔ مَیں یہ سب کُچھ دِئے دیتا ہُوں۔

24 داؤُ دبادشاہ نے اُرنا ن سے کہا نہیں نہیں بلکہ مَیں ضرُور پُورا دام دے کر تُجھ سے خرِید لُوں گا کیونکہ مَیں اُسے جو تیرا مال ہے خُداوند کے لِئے نہیں لینے کا اور نہ بغَیر خرچ کِئے سوختنی قُربانی چڑھاؤُں گا۔

25 سو داؤُ دنے اُرنا ن کو اُس جگہ کے لِئے چھ سَو مِثقال سونا تول کر دِیا۔

26 اور داؤُ دنے وہاں خُداوند کے لِئے مذبح بنایا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائِیں اور خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے آسمان پر سے سوختنی قُربانی کے مذبح پر آگ بھیج کر اُس کو جواب دِیا۔

27 اور خُداوند نے اُس فرِشتہ کو حُکم دِیا۔ تب اُس نے اپنی تلوار پِھر مِیان میں کر لی۔

28 اُس وقت جب داؤُ د نے دیکھا کہ خُداوند نے یبُوسی اُرنا ن کے کھلِیہان میں اُس کو جواب دِیا تھا تو اُس نے وہِیں قُربانی چڑھائی۔

29 کیونکہ اُس وقت خُداوند کا مسکن جِسے مُوسیٰ نے بیابان میں بنایا تھا اور سوختنی قُربانی کا مذبح جِبعُو ن کی اُونچی جگہ میں تھے۔

30 لیکن داؤُ دخُدا سے پُوچھنے کے لِئے اُس کے آگے نہ جا سکا کیونکہ وہ خُداوند کے فرِشتہ کی تلوار کے سبب سے ڈر گیا۔

۱-توارِیخ 22

1 اور داؤُ دنے کہا یِہی خُداوند خُدا کا گھر اور یِہی اِسرا ئیل کی سوختنی قُربانی کا مذبح ہے۔

ہَیکل کی تعمِیرکے لِئے تیّاری

2 اور داؤُ دنے حُکم دِیا کہ اُن پردیسِیوں کو جو اِسرا ئیل کے مُلک میں تھے جمع کریں اور اُس نے سنگتراش مُقرّر کِئے کہ خُدا کے گھر کے بنانے کے لِئے پتّھر کاٹ کر گھڑیں۔

3 اور داؤُ دنے دروازوں کے کِواڑوں کی کِیلوں اور قبضوں کے لِئے بُہت سا لوہا اور اِتنا پِیتل کہ تول سے باہِر تھا۔

4 اور دِیودار کے بے شُمار لٹّھے تیّار کِئے کیونکہ صیدانی اور صُوری دیودار کے لٹّھے کثرت سے داؤُ دکے پاس لاتے تھے۔

5 اور داؤُ دنے کہا کہ میرا بیٹا سُلیما ن لڑکا اور ناتجربہ کار ہے اور ضرُور ہے کہ وہ گھر جو خُداوند کے لِئے بنایا جائے نِہایت عظِیمُ الشان ہو اور سب مُلکوں میں اُس کا نام اور شُہرت ہو ۔ سو مَیں اُس کے لِئے تیّاری کرُوں گا ۔ چُنانچہ داؤُ دنے اپنے مَرنے سے پہلے بُہت تیّاری کی۔

6 تب اُس نے اپنے بیٹے سُلیما ن کو بُلایا اور اُسے تاکِید کی کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے لِئے ایک گھر بنائے۔

7 اور داؤُ دنے اپنے بیٹے سُلیما ن سے کہا یہ تو خُود میرے دِل میں تھا کہ خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بناؤُں۔

8 لیکن خُداوند کا کلام مُجھے پُہنچا کہ تُو نے بُہت خُونریزی کی ہے اور بڑی بڑی لڑائِیاں لڑا ہے۔ سو تُو میرے نام کے لِئے گھر نہ بنانا کیونکہ تُو نے زمِین پر میرے سامنے بُہت خُون بہایا ہے۔

9 دیکھ تُجھ سے ایک بیٹا پَیدا ہو گا ۔ وہ مَردِ صُلح ہو گا اور مَیں اُسے چاروں طرف کے سب دُشمنوں سے امن بخشُوں گا کیونکہ سُلیما ن اُس کا نام ہو گا اور مَیں اُس کے ایّام میں اِسرا ئیل کو امن و امان بخشُوں گا۔

10 وُہی میرے نام کے لِئے ایک گھر بنائے گا ۔ وہ میرا بیٹاہو گا اور مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور مَیں اِسرا ئیل پر اُس کی سلطنت کا تخت ابد تک قائِم رکُھّوں گا۔

11 اب اَے میرے بیٹے خُداوند تیرے ساتھ رہے اور تُو اِقبالمند ہو اور خُداوند اپنے خُدا کا گھر بنا جَیسا اُس نے تیرے حق میں فرمایا ہے۔

12 اب خُداوند تُجھے عقل و دانائی بخشے اور اِسرا ئیل کی بابت تیری ہدایت کرے تاکہ تو خُداوند اپنے خُدا کی شرِیعت کو مانتا رہے۔

13 تب تُو اِقبالمند ہو گا بشرطیکہ تُو اُن آئِین اور احکام پر جو خُداوند نے مُوسیٰ کو اِسرا ئیل کے لِئے دِئے اِحتیاط کر کے عمل کرے ۔ سو ہِمّت باندھ اور حَوصلہ رکھ ۔ خَوف نہ کر ۔ ہِراسان نہ ہو۔

14 دیکھ مَیں نے مشقّت سے خُداوند کے گھر کے لِئے ایک لاکھ قِنطار سونا اور دس لاکھ قِنطار چاندی اور بے اندازہ پِیتل اور لوہا تیّار کِیا ہے کیونکہ وہ کثرت سے ہے اور لکڑی اور پتّھر بھی مَیں نے تیّار کِئے ہیں اور تُو اُن کو اَور بڑھا سکتا ہے۔

15 اور بُہت سے کارِیگر پتّھر اور لکڑی کے کاٹنے اور تراشنے والے اور سب طرح کے ہُنرمند جو قِسم قِسم کے کام میں ماہِر ہیں تیرے پاس ہیں۔

16 سونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے کا کُچھ حِساب نہیں ہے ۔ سو اُٹھ اور کام میں لگ جا اور خُداوند تیرے ساتھ رہے۔

17 اِس کے علاوہ داؤُ دنے اِسرا ئیل کے سب سرداروں کو اپنے بیٹے سُلیما ن کی مدد کا حُکم دِیا اور کہا۔

18 کیا خُداوند تُمہارا خُدا تُمہارے ساتھ نہیں ہے؟ اور کیا اُس نے تُم کو چاروں طرف چَین نہیں دِیا ہے؟ کیونکہ اُس نے اِس مُلک کے باشِندوں کو میرے ہاتھ میں کر دِیا ہے اور مُلک خُداوند اور اُس کے لوگوں کے آگے مغلُوب ہُؤا ہے۔

19 سو اب تُم اپنے دِل کو اور اپنی جان کو خُداوند اپنے خُدا کی تلاش میں لگاؤ اور اُٹھو اور خُداوند خُدا کا مَقدِس بناؤ تاکہ تُم خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اور خُدا کے پاک برتنوں کو اُس گھر میں جو خُداوند کے نام کا بنے گا لے آؤ۔

۱-توارِیخ 23

1 اب داؤُ دبُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہو گیا تھا ۔ سو اُس نے اپنے بیٹے سُلیما ن کو اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔

لاویوں کی ذِمّہ داریاں

2 اور اُس نے اِسرا ئیل کے سب سرداروں کو کاہِنوں اور لاویوں سمیت اِکٹّھا کِیا۔

3 اور تِیس برس کے اور اُس سے زِیادہ عُمر کے لاوی گِنے گئے اور اُن کی گِنتی ایک ایک آدمی کو شُمار کر کے اڑتِیس ہزار تھی۔

4 اِن میں سے چَوبِیس ہزار خُداوند کے گھر کے کام کی نِگرانی پر مُقرّر ہُوئے اور چھ ہزار سردار اور مُنصِف تھے۔

5 اور چار ہزار دربان تھے اور چار ہزار اُن سازوں سے خُداوند کی تعرِیف کرتے تھے جِن کو مَیں نے یعنی داؤُ دنے مدح سرائی کے لِئے بنایا تھا۔

6 اور داؤُ دنے اُن کو جیر سون قِہات اور مِرار ی نام بنی لاوی کے فرِیقوں میں تقسِیم کِیا۔

7 جیرسونیوں میں سے یہ تھے ۔ لعدا ن اورسِمعی۔

8 لعدا ن کے بیٹے ۔ سردار یحی ایل اور زَیتا م اور یُوا یل ۔ یہ تِین تھے۔

9 سِمعی کے بیٹے سلُومِیت اور حزی ا یل اور ہارا ن یہ تِین تھے ۔ یہ لعدا ن کے آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔

10 اورسِمعی کے بیٹے یحت ۔ زِینا اور یعُو س اور برِیعہ ۔ یہ چاروں سِمعی کے بیٹے تھے۔

11 اوّل یحت تھا اور زِیزا دُوسرا اور یعُو س اور برِیعہ کے بیٹے بُہت نہ تھے ۔ اِس سبب سے وہ ایک ہی آبائی خاندان میں گِنے گئے۔

12 اورقِہات کے بیٹے عمرام ۔ اِضہار حبرُو ن اور عُزّی ا یل ۔ یہ چار تھے۔

13 عمرا م کے بیٹے ہارُو ن اور مُوسیٰ تھے اور ہارُو ن الگ کِیا گیا تاکہ وہ اور اُس کے بیٹے ہمیشہ پاکترِین چِیزوں کی تقدِیس کِیا کریں اور سدا خُداوند کے آگے بخُور جلائیں اور اُس کی خِدمت کریں اور اُس کا نام لے کر برکت دیں۔

14 رہا مَردِ خُدا مُوسیٰ سو اُس کے بیٹے لاو ی کے قبِیلہ میں گِنے گئے۔

15 اور مُوسیٰ کے بیٹے جیر سوم اور الِیعزر تھے۔

16 اور جیرسو م کا بیٹا سبُوا یل سردار تھا۔

17 اور الِیعزر کا بیٹا رحبیا ہ سردار تھا اور اِلیعزر کے اَور بیٹے نہ تھے پر رحبیا ہ کے بُہت سے بیٹے تھے۔

18 اِضہار کا بیٹا سلُومِیت سردار تھا۔

19 حبرُو ن کے بیٹوں میں اوّل یریا ہ ۔ امریا ہ دُوسرا ۔ یحزی ایل تِیسرا اور یقمِعا م چَوتھا تھا۔

20 عُزّی ا یل کے بیٹوں میں اوّل مِیکا ہ سردار اور یسیاہ دُوسرا تھا۔

21 مِرار ی کے بیٹے محلی اور مُو شی اور محلی کے بیٹے اِلیعزر اور قِیس تھے۔

22 اور اِلیعزر مَر گیا اور اُس کے کوئی بیٹا نہ تھا فقط بیٹیاں تِھیں اور اُن کے بھائی قِیس کے بیٹوں نے اُن سے بیاہ کِیا۔

23 مُو شی کے بیٹے محلی اور عیدر اور یرِیمو ت یہ تِین تھے۔

24 لاو ی کے بیٹے یِہی تھے جو اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق تھے ۔ اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار جَیسا وہ نام بنام ایک ایک کر کے گِنے گئے یِہی ہیں ۔ وہ بِیس برس اور اُس سے اُوپر کی عُمر سے خُداوند کے گھر کی خِدمت کا کام کرتے تھے۔

25 کیونکہ داؤُ دنے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے اپنے لوگوں کو آرام دِیا ہے اور وہ ابد تک یروشلیِم میں سکُونت کرے گا۔

26 اور لاویوں کو بھی مسکن اور اُس کی خِدمت کے سب ظرُوف کو پِھر کبھی اُٹھانا نہ پڑے گا۔

27 کیونکہ داؤُ دکی پِچھلی باتوں کے مُوافِق بنی لاوی جو بِیس برس اور اُس سے زِیادہ عُمر کے تھے گِنے گئے۔

28 کیونکہ اُن کا کام یہ تھا کہ خُداوند کے گھر کی خِدمت کے وقت صحنوں اور کوٹھرِیوں میں اور سب مُقدّس چِیزوں کے پاک کرنے میں یعنی خُدا کے گھر کی خِدمت کے کام میں بنی ہارُون کی مدد کریں۔

29 اور نذر کی روٹی کا اور مَیدہ کی نذز کی قُربانی کا خواہ وہ بے خمِیری روٹیوں یا توے پر کی پکّی ہُوئی چِیزوں یا تلی ہُوئی چِیزوں کی ہو اور ہر طرح کے تول اور ناپ کا کام کریں۔

30 اور ہر صُبح اور شام کو کھڑے ہو کر خُداوند کی شُکرگُذاری اور سِتایش کریں۔

31 اور سبتوں اور نئے چاندوں اور مُقرّرہ عِیدوں میں ہمیشہ خُداوند کے حضُور پُوری تعداد میں سب سوختنی قُربانیاں اُس قاعِدہ کے مُطابِق جو اُن کے بارے میں ہے چڑھایا کریں۔

32 اور خُداوند کے گھر کی خِدمت کو انجام دینے کے لِئے خَیمۂِ اِجتماع کی حِفاظت اور مَقدِس کی نِگرانی اور اپنے بھائی بنی ہارُون کی اِطاعت کریں۔

۱-توارِیخ 24

کاہِنوں کو ذِمّہ داریاں سَونپی جاتی ہیں

1 اور بنی ہارُون کے فرِیق یہ تھے ۔ ہارُو ن کے بیٹے ندب ۔ ابِیہُو ۔ اِلیعزر اور اِتمر تھے۔

2 اور ندب اور ابِیہُو اپنے باپ سے پہلے مَر گئے اور اُن کے اَولاد نہ تھی سو الِیعزر اور اِتمر نے کہانت کا کام کِیا۔

3 اور داؤُ دنے اِلیعزر کے بیٹوں میں سے صدُو ق اور اِتمر کے بیٹوں میں سے اخی ملِک کو اُن کی خِدمت کی ترتِیب کے مُطابِق تقسِیم کِیا۔

4 اور اِتمر کے بیٹوں سے زِیادہ اِلیعزر کے بیٹوں میں رئِیس مِلے اور اِس طرح سے وہ تقسِیم کِئے گئے کہ ِالیعزر کے بیٹوں میں آبائی خاندانوں کے سولہ سردار تھے اور اِتمر کے بیٹوں میں سے آبائی خاندانوں کے مُطابِق آٹھ۔

5 اِس طرح قُرعہ ڈال کر اور باہم خلط ملط ہو کر وہ تقسِیم ہُوئے کیونکہ مَقدِس کے سردار اور خُدا کے سردار بنی اِلیعزر اور بنی اِتمر دونوں میں سے تھے۔

6 اور نتنی ا یل مُنشی کے بیٹے سمعیا ہ نے جو لاویوں میں سے تھا اُن کے ناموں کو بادشاہ اور امِیروں اور صدُو ق کاہِن اور اخی ملِک بِن ابِیاتر اور کاہِنوں اور لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کے سامنے لِکھا ۔ جب اِلیعزر کا ایک آبائی خاندان لِیا گیا تو اِتمر کا بھی ایک آبائی خاندان لِیا گیا۔

7 اور پہلی چِٹّھی یہُو یریب کی نِکلی ۔ دُوسری یدعیا ہ کی۔

8 تِیسری حارِ م کی چَوتھی شعورِ یم کی۔

9 پانچوِیں ملکیاہ کی ۔ چھٹی میامِین کی۔

10 ساتوِیں ہقُّوض کی ۔ آٹھوِیں ابیا ہ کی۔

11 نوِیں یشُو ع کی ۔ دسوِیں سِکانیا ہ کی۔

12 گیارھوِیں اِلیا سِب کی ۔ بارھوِیں یقِیم کی۔

13 تیرھوِیں خُفّاہ کی ۔ چَودھوِیں یسبِا ب کی۔

14 پندرھوِیں بِلجا ہ کی ۔ سولھوِیں اِمّیر کی۔

15 سترھوِیں حزِیر کی ۔ اٹھارھوِیں فضِیض کی۔

16 اُنّیسویں فتحیا ہ کی ۔ بِیسوِیں یحزِ قیل کی۔

17 اکِیسوِیں یاکِن کی ۔ بائِیسوِیں جمُول کی۔

18 تیئِیسوِیں دِلایا ہ کی ۔ چَوبِیسوِیں معزیا ہ کی۔

19 یہ اُن کی خِدمت کی ترتِیب تھی تاکہ وہ خُداوند کے گھر میں اُس قانُون کے مُطابِق آئیں جو اُن کو اُن کے باپ ہارُو ن کی معرفت وَیسا ہی مِلا جَیسا خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے اُسے حُکم کِیا تھا۔

لاویوں کی فہرِست

20 باقی بنی لاوی میں سے

عمرا م کے بیٹوں میں سے سُوبا ئیل ۔ سُوبا ئیل کے بیٹوں میں سے یہد یاہ۔

21 رہا رحبیا ہ ۔ سو رحبیا ہ کے بیٹوں میں سے پہلا یسّیا ہ۔

22 اِضہاریوں میں سے سلُومو ت ۔ بنی سلُوموت میں سے یحت۔

23 اور بنی حبرُون میں سے یریا ہ پہلا۔ امریا ہ دُوسرا ۔ یحزی ایل تِیسرا ۔ یقمعا م چَوتھا۔

24 بنی عُزّی ایل میں سے مِیکا ہ ۔ بنی مِیکاہ میں سے سمِیر۔

25 مِیکا ہ کا بھائی یسّیا ہ ۔ بنی یسّیاہ میں سے زکریا ہ۔

26 مِرار ی کے بیٹے محلی اور مُوشی ۔ بنی یعزیاہ میں سے بِنُو۔

27 رہے بنی مِراری ۔ سو یعزیا ہ سے بِنُو اورسُوہم اور زکُّور اور عِبر ی۔

28 محلی سے اِلیعزر جِس کے کوئی بیٹا نہ تھا۔

29 قِیس سے قِیس کا بیٹا یرحمیئیل۔

30 اور مُو شی کے بیٹے محلی اور عیدر اور یرِیمو ت ۔

لاویوں کی اَولاد اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق یِہی تھی۔

31 اِنہوں نے بھی اپنے بھائی بنی ہارُون کی طرح داؤُ دبادشاہ اور صدُو ق اور اخی مَلِک اور کاہِنوں اور لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کے سامنے اپنا اپنا قُرعہ ڈالا یعنی سردار کے آبائی خاندانوں کا جو حق تھا وُہی اُس کے چھوٹے بھائی کے خاندانوں کا تھا۔

۱-توارِیخ 25

ہَیکل میں گانے بجانے والے

1 پِھر داؤُ داور لشکر کے سرداروں نے آسف اور ہَیما ن اور یدُوتُو ن کے بیٹوں میں سے بعضوں کو خِدمت کے لِئے الگ کِیا تاکہ وہ بربط اور سِتار اور جھانجھ سے نبُوّت کریں اور جو اُس کام کو کرتے تھے اُن کا شُمار اُن کی خِدمت کے مُطابِق یہ تھا۔

2 آسف کے بیٹوں میں سے زکُّور ۔ یُوسف ۔ نتنیا ہ اور اسر ی لاہ ۔ آسف کے یہ بیٹے آسف کے ماتحت تھے جو بادشاہ کے حُکم کے مُطابِق نبُوّت کرتا تھا۔

3 یدُوتُو ن سے بنی یدُوتُون ۔ سو جِدلیا ہ ۔ ضر ی اور یسعیا ہ حسبیا ہ اور متِّتیا ہ ۔ یہ چھ اپنے باپ یدُوتُو ن کے ماتحت تھے جو بربط لِئے رہتا اور خُداوند کی شُکرگُذاری اور حمد کرتا ہُؤا نُبُوّت کرتا تھا۔

4 رہا ہَیما ن ۔ سوہَیما ن کے بیٹے بُقّیاہ ۔ متّنیا ہ ۔ عُزّی ا یل ۔ سبُوا یل ۔ یرِیمو ت ۔ حنانیا ہ ۔ حنانی ۔ اِلیا تہ ۔ جِدّالتی ۔ رُوممتی عزر ۔ یسبِقا شہ ۔ ملُّوتی ۔ ہَوتِیر اورمحازیو ت۔

5 یہ سب ہَیما ن کے بیٹے تھے جو خُدا کی باتوں میں سِینگ بُلند کرنے کے لِئے بادشاہ کا غَیب بِین تھا اور خُدا نے ہَیما ن کو چَودہ بیٹے اور تِین بیٹِیاں دی تِھیں۔

6 یہ سب خُداوند کے گھر میں گِیت گانے کے لِئے اپنے باپ کے ماتحت تھے اور جھانجھ اور سِتار اور بربط سے خُدا کے گھر کی خِدمت کرتے تھے اور آسف اور یدُوتُو ن اور ہَیما ن بادشاہ کے حُکم کے تابِع تھے۔

7 اور اُن کے بھائیوں سمیت جو خُداوند کی مدح سرائی کی تعلِیم پا چُکے تھے یعنی وہ سب جو مشّاق تھے اُن کا شُمار دو سَو اٹھاسی تھا۔

8 اور اُنہوں نے کیا چھوٹے کیا بڑے کیا اُستاد کیا شاگِرد ایک ہی طرِیقہ سے اپنی اپنی خِدمت کے لِئے قُرعہ ڈالا۔

9 پہلی چِٹّھی آسف کی یُو سف کو مِلی ۔ دُوسری جِدلیا ہ کو اور اُس کے بھائی اور بیٹے اُس سمیت بارہ تھے۔

10 تِیسری زکُّور کو اور اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

11 چَوتھی یِضر ی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

12 پانچوِیں نتنیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

13 چھٹی بُقّیاہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

14 ساتوِیں یسری لاہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

15 آٹھوِیں یسعیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

16 نوِیں متّنیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

17 دسوِیں سِمعی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

18 گیارھوِیں عزرا یل کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

19 بارھوِیں حسبیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

20 تیرھوِیں سبُوایل کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

21 چَودھوِیں متِّتیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

22 پندرھوِیں یرِیمو ت کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

23 سولھوِیں حنانیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

24 سترھوِیں یسبِقا شہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

25 اٹھارھوِیں حنا نی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

26 اُنّیِسوِیں ملُّوتی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

27 بِیسوِیں الِیا تہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

28 اِکّیسوِیں ہَوتِیر کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

29 بائِیسوِیں جِدّالتی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

30 تیئِیسوِیں محازیو ت کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

31 چَوبِیسوِیں رُوممتی عزر کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

۱-توارِیخ 26

ہَیکل کے دربان

1 دربانوں کے فرِیق یہ تھے ۔ قورحیوں میں مسلمیا ہ بِن قور ے جو بنی آسف میں سے تھا۔

2 اورمسلمیا ہ کے ہاں بیٹے تھے ۔ زکریا ہ پہلوٹھا ۔ یدی عیل دُوسرا ۔ زبد یاہ تِیسرا ۔ یتنی ایل چَوتھا۔

3 عیلا م پانچواں ۔ یہُوحانا ن چھٹا ۔ اِلِیہُو عینی ساتواں تھا۔

4 اور عوبیدادُو م کے ہاں بیٹے تھے ۔ سمعیا ہ پہلوٹھا ۔ یہُوزباد دُوسرا ۔ یُوآ خ تِیسرا اور سکا ر چَوتھا اور نتنی ایل پانچواں۔

5 عمّی ایل چھٹا ۔ اِشکار ساتواں ۔ فعُلتی آٹھواں کیونکہ خُدا نے اُسے برکت بخشی تھی۔

6 اور اُس کے بیٹے سمعیا ہ کے ہاں بھی بیٹے پَیدا ہُوئے جو اپنے آبائی خاندان پر سرداری کرتے تھے کیونکہ وہ زبردست سُورما تھے۔

7 سمعیا ہ کے بیٹے عُتنی اور رفاایل اور عوبید اور اِلزباد جِن کے بھائی الِیہُو اور سماکیا ہ سُورما تھے۔

8 یہ سب عوبید ادُوم کی اَولاد میں سے تھے ۔ وہ اور اُن کے بیٹے اور اُن کے بھائی خِدمت کے لِئے قُوّت کے اِعتبار سے قابِل آدمی تھے ۔ یُوں عوبید ادُومی باسٹھ تھے۔

9 اور مسلمیا ہ کے بیٹے اور بھائی اٹھارہ سُورما تھے۔

10 اور بنی مِراری میں سے حُوسہ کے ہاں بیٹے تھے ۔ سِمر ی سردار تھا (وہ پہلوٹھا تو نہ تھا پر اُس کے باپ نے اُسے سردار بنا دِیا تھا)۔

11 دُوسرا خِلقیاہ تِیسرا طبلیا ہ ۔ چَوتھا زکر یاہ ۔ حُوسہ کے سب بیٹے اور بھائی تیرہ تھے۔

12 اِن ہی میں سے یعنی سرداروں میں سے دربانوں کے فرِیق تھے جِن کا ذِمّہ اپنے بھائِیوں کی طرح خُداوند کے گھر میں خِدمت کرنے کا تھا۔

13 اور اُنہوں نے کیا چھوٹے کیا بڑے اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُوافِق ہر ایک پھاٹک کے لِئے قُرعہ ڈالا۔

14 اور مشرِق کی طرف کا قُرعہ سلمیا ہ کے نام نِکلا ۔ پِھر اُس کے بیٹے زکریا ہ کے لِئے بھی جو عقلمند صلاح کار تھا قُرعہ ڈالا گیا اور اُس کا قُرعہ شِمال کی طرف کا نِکلا۔

15 عوبید ادُوم کے لِئے جنُوب کی طرف کا تھا اور اُس کے بیٹوں کے لِئے توشہ خانہ کا۔

16 سُفّیِم اور حُوسہ کے لِئے مغرِب کی طرف سلکت کے پھاٹک کے نزدِیک کا جہاں سے اُونچی سڑک اُوپر جاتی ہے اَیسا کہ آمنے سامنے ہو کر پہرا دیں۔

17 مشرِق کی طرف چھ لاوی تھے ۔ شِمال کی طرف ہر روز چار۔ جنُوب کی طرف ہر روز چار اور توشہ خانہ کے پاس دو دو۔

18 مغرِب کی طرف پربا ر کے واسطے چار تو اُونچی سڑک پراور دو پربار کے لِئے۔

19 بنی قورحی اور بنی مِراری میں سے دربانوں کے فرِیق یِہی تھے۔

ہَیکل کے دُوسرے فرائض

20 اور لاویوں میں سے اخیاہ خُدا کے گھر کے خزانوں اور نذر کی چِیزوں کے خزانوں پر مُقرّر تھا۔

21 بنی لعدان ۔ سو لعدا ن کے خاندان کے جَیرسونیوں کے بیٹے جو اُن آبائی خاندانوں کے سردار تھے جو جیرسونی لَعدا ن سے تعلُّق رکھتے تھے یہ تھے ۔ یحی ایلی۔

22 اور یحی ایلی کے بیٹے زیتا م اور اُس کا بھائی یُوا یل خُداوند کے گھر کے خزانوں پر تھے۔

23 عمرامیوں۔ اِضہاریوں ۔ حبرُونیوں اور عُزّی ایلیوں میں سے۔

24 سبُوایل بِن جیر سوم بِن مُوسیٰ بَیتُ المال پر مُختار تھا۔

25 اور اُس کے بھائی الِیعزر کی طرف سے اُس کا بیٹا رحبیا ہ ۔ رحبیا ہ کا بیٹا یسعیا ہ ۔ یسعیا ہ کا بیٹا یُورا م ۔ یُورا م کا بیٹا زِکر ی ۔ زِکر ی کا بیٹا سلُّومِیت۔

26 یہ سلُّومِیت اور اُس کے بھائی نذر کی ہُوئی چِیزوں کے سب خزانوں پر مُقرّر تھے جِن کو داؤُ دبادشاہ اور آبائی خاندانوں کے سرداروں اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور لشکر کے سرداروں نے نذر کِیا تھا۔

27 لڑائیوں کی لُوٹ میں سے اُنہوں نے خُداوند کے گھرکی مرمّت کے لِئے کُچھ نذر کِیا تھا۔

28 اور سموایل غَیب بِین اور ساؤُل بِن قِیس اور ابنیر بِن نیر اور یُوآ ب بِن ضرُویا ہ کی ساری نذر ۔ غرض جو کُچھ کِسی نے نذر کِیا تھا وہ سب سلُّومِیت اور اُس کے بھائِیوں کے ہاتھ میں سپُرد تھا۔

دُوسرے لاویوں کی ذِمّہ داریاں

29 اِضہاریوں میں سے کنانیا ہ اور اُس کے بیٹے اِسرائیلیوں پر باہر کے کام کے لِئے حاکِم اور قاضی تھے۔

30 حبرُونیوں میں سے حسبیا ہ اور اُس کے بھائی ایک ہزار سات سَو سُورما مغرِب کی طرف یَرد ن پار کے اِسرائیلیوں کی نِگرانی کی خاطِر خُداوند کے سب کام اور بادشاہ کی خِدمت کے لِئے تعِینات تھے۔

31 حبرُونیوں میں یریا ہ حبرُونیوں کا اُن کے آبائی خاندانوں کے نسبوں کے مُوافِق سردار تھا ۔ داؤُ دکی سلطنت کے چالِیسویں برس میں وہ ڈُھونڈ نِکالے گئے اور جِلعاد کے یعزیر میں اُن کے درمِیان زبردست سُورما مِلے۔

32 اور اُس کے بھائی دو ہزار سات سَو سُورما اور آبائی خاندانوں کے سردار تھے جِن کو داؤُ دبادشاہ نے رُوبِینیوں اور جدّیوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ پر خُدا کے ہر ایک کام اور شاہی مُعاملات کے لِئے سردار بنایا۔

۱-توارِیخ 27

فَوجی اورمُلکی نظام

1 اور بنی اِسرائیل اپنے شُمار کے مُوافِق یعنی آبائی خاندانوں کے رئِیس اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سردار اور اُن کے مَنصبدار جو اُن فرِیقوں کے ہر امر میں بادشاہ کی خِدمت کرتے تھے جو سال کے سب مہِینوں میں ماہ بماہ آتے اور رُخصت ہوتے تھے ۔ ہر فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔

2 پہلے مہِینے کے پہلے فرِیق پر یسُوبعا م بِن

زبدی ایل تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔

3 وہ بنی فارص میں سے تھا اور

پہلے مہِینے کے لشکر کے سب سرداروں کا

رئِیس تھا۔

4 اور دُوسرے مہِینے کے فرِیق پر دُود ے اخُوحی تھا

اور اُس کے فرِیق میں مِقلو ت بھی سردار تھا اور

اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔

5 تِیسرے مہِینے کے لشکر کا خاص تِیسرا سردار

یہوید ع کاہِن کا بیٹا بِنایا ہ تھا اور اُس کے

فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔

6 یہ وہ

بِنایا ہ ہے جو تِیسوں میں زبردست اور اُن

تِیسوں کے اُوپر تھا ۔ اُسی کے فرِیق میں اُس

کا بیٹا عِمّیزباد بھی شامِل تھا۔

7 چَوتھے مہِینے کے لِئے یُوآ ب کا بھائی عسا ہیل تھا

اور اُس کے پِیچھے اُس کا بیٹا زبد یاہ تھا اور اُس

کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔

8 پانچویں مہینے کے لِئے پانچواں سردار سمہُو ت اِزراخی

تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔

9 چھٹے مہِینے کے لِئے چھٹا سردار تقُوعی عِقّیِس کا بیٹا

عِیرا تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار

تھے۔

10 ساتویں مہِینے کے لِئے ساتواں سردار بنی اِفرائِیم

میں سے فلُونی خلص تھا اور اُس کے فرِیق

میں چَوبِیس ہزار تھے۔

11 آٹھویں مہِینے کے لِئے آٹھواں سردار زارحیوں

میں سے حُوساتی سِبّکی تھا اور اُس کے فرِیق

میں چَوبِیس ہزار تھے۔

12 نویں مہِینے کے لِئے نواں سردار بِنیمینیوں میں

سے عنتوتی ابیعزر تھا اور اُس کے فرِیق میں

چَوبِیس ہزار تھے۔

13 دسویں مہِینے کے لِئے دسواں سردار زارحیوں

میں سے نطُوفاتی مہر ی تھا اور اُس کے فرِیق

میں چَوبِیس ہزار تھے۔

14 گیارھویں مہِینے کے لِئے گیارھواں سردار بنی

افرائِیم میں سے فَرعاتونی بِنایا ہ تھا اور اُس

کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔

15 بارھویں مہِینے کے لِئے بارھواں سردار غُتنی ایلیوں

میں سے نطُوفاتی خلدی تھا اور اُس کے

فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔

اِسرائیل کے قبِیلوں کا نظم ونَسق

16 اور اِسرا ئیل کے قبِیلوں پر

رُوبِینیوں کا سردار الِیعزر بِن زِکر ی تھا ۔

شمعُونیوں کا سفطیا ہ بِن معکہ۔

17 لاویوں کا حسبیا ہ بِن قمُوا یل

ہارُونیوں کا صدُو ق۔

18 یہُودا ہ کا الِیہُو جو داؤُ دکے بھائیوں میں سے تھا ۔

اِشکار کا عُمر ی بِن مِیکاا یل۔

19 زبُولُون کا اِسماعیا ہ بِن عبد یاہ

نفتالی کا یرِیمو ت بِن عزر ی ایل۔

20 بنی افرائِیم کا ہُو سِیع بِن عزازیا ہ ۔

منسّی کے آدھے قبِیلہ کا یُوایل بِن فِدا یاہ۔

21 جِلعا د میں منسّی کے آدھے قبِیلہ کا عِیدُو بِن

زکر یاہ ۔

بِنیمِین کا یعسی ایل بِن ابنیر۔

22 دان کا عزرا یل بِن یروحا م ۔ یہ اِسرا ئیل کے قبِیلوں کے سردار تھے۔

23 پر داؤُ دنے اُن کا شُمار نہیں کِیا تھا جو بِیس برس یا کم عُمر کے تھے کیونکہ خُداوند نے کہا تھا کہ مَیں اِسرا ئیل کو آسمان کے تاروں کی مانِند بڑھاؤُں گا۔

24 ضرُو یاہ کے بیٹے یُوآ ب نے گِننا تُو شرُوع کِیا پر ختم نہیں کِیا تھا کہ اِتنے میں اِسرا ئیل پر قہر نازِل ہُؤا اور نہ وہ تعداد داؤُ دبادشاہ کی توارِیخی تعدادوں میں درج ہُوئی۔

شاہی املاک کے مُختار

25 اور شاہی خزانوں پر عزماو ت بِن عدی ا یل

مُقرّر تھا

اور کھیتوں اور شہروں اور گاؤں اور قلعوں کے خزانوں

پر یہُونتن بِن عُزّیاہ تھا۔

26 اور کاشتکاری کے لِئے کھیتوں میں کام کرنے

والوں پر عزر ی بِن کلُوب تھا۔

27 اور انگُورِستانوں پرسِمعی راماتی تھا اور مَے کے

ذخِیروں کے لِئے انگُورِستانوں کی پَیداوار پر

زبد ی شِفمی تھا۔

28 اور زَیتُون کے باغوں اور گُولر کے درختوں پر

جونشیب کے مَیدانوں میں تھے بعل حنان

جدری تھا

اور یُوآس تیل کے گوداموں پر۔

29 اور گائے بَیل کے گلّوں پر جو شارُو ن میں

چرتے تھے سِطری شارُونی تھا

اورسافط بِن عدلی گائے بَیل کے اُن گلّوں پر تھا جو

وادیوں میں تھے۔

30 اور اُونٹوں پر اِسماعِیلی اوبِل تھا

اور گدھوں پر یحد یاہ مرُونوتی تھا۔

31 اور بھیڑ بکری کے ریوڑوں پر یازِیز ہاجِری تھا ۔ یہ سب داؤُ دبادشاہ کے مال پر مُقرّر تھے۔ داؤُد کے مُشِیر

32 اور داؤُ دکا چچا یُونتن مُشِیر اور دانِشمند اور مُنشی تھا اور یحی ایل بِن حکُمو نی شہزادوں کے ساتھ رہتا تھا۔

33 اور اخِیتُفل بادشاہ کا مُشِیر تھا اور حُوسی ارکی بادشاہ کا دوست تھا۔

34 اور اخِیتُفل سے نِیچے یہوید ع بِن بِنایا ہ اور ابِیاتر تھے اور شاہی فَوج کا سِپہ سالار یُوآب تھا۔

۱-توارِیخ 28

ہَیکل کی بابت داؤُد کی ہدایات

1 اور داؤُ دنے اِسرا ئیل کے سب اُمرا کو جو قبِیلوں کے سردار تھے اور اُن فرِیقوں کے سرداروں کو جو باری باری بادشاہ کی خِدمت کرتے تھے اور ہزاروں کے سرداروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور بادشاہ کے اور اُس کے بیٹوں کے سب مال اور مویشی کے سرداروں اور خواجہ سراؤں اور بہادُروں بلکہ سب زبردست سُورماؤں کو یروشلیِم میں اِکٹّھا کِیا۔

2 تب داؤُ دبادشاہ اپنے پاؤں پر اُٹھ کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا اَے میرے بھائیو اور میرے لوگو میری سُنو! میرے دِل میں تو تھا کہ خُداوند کے عہد کے صندُوق کے لِئے آرامگاہ اور اپنے خُدا کے لِئے پاؤں کی کُرسی بناؤُں اور مَیں نے اُس کے بنانے کی تیّاری بھی کی۔

3 پر خُدا نے مُجھ سے کہا کہ تُو میرے نام کے لِئے گھر نہیں بنانے پائے گا کیونکہ تُو جنگی مَرد ہے اور تُو نے خُون بہایا ہے۔

4 تَو بھی خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے مُجھے میرے باپ کے سارے گھرانے میں سے چُن لِیا کہ مَیں سدا اِسرا ئیل کا بادشاہ رہُوں کیونکہ اُس نے یہُودا ہ کو پیشوا ہونے کے لِئے مُنتخب کِیا اور یہُودا ہ کے گھرانے میں سے میرے باپ کے گھرانے کو چُنا ہے اور میرے باپ کے بیٹوں میں سے مُجھے پسند کِیا تاکہ مُجھے سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنائے۔

5 اور میرے سب بیٹوں میں سے (کیونکہ خُداوند نے مُجھے بُہت سے بیٹے دِئے ہیں) اُس نے میرے بیٹے سُلیما ن کوپسند کِیا تاکہ وہ اِسرا ئیل پر خُداوند کی سلطنت کے تخت پر بَیٹھے۔

6 اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ تیرا بیٹا سُلیما ن میرے گھر اور میری بارگاہوں کو بنائے گا کیونکہ مَیں نے اُسے چُن لِیا ہے کہ وہ میرا بیٹا ہو اور مَیں اُس کا باپ ہُوں گا۔

7 اور اگر وہ میرے حُکموں اور فرمانوں پر عمل کرنے میں ثابِت قدم رہے جَیسا آج کے دِن ہے تو مَیں اُس کی بادشاہی ہمیشہ تک قائِم رکُھّوں گا۔

8 پس اب سارے اِسرا ئیل یعنی خُداوند کی جماعت کے رُوبرُو اور ہمارے خُدا کے حضُور تُم خُداوند اپنے خُدا کے سب حُکموں کو مانو اور اُن کے طالِب ہو تاکہ تُم اِس اچّھے مُلک کے وارِث ہو اور اُسے اپنے بعد اپنی اَولاد کے واسطے ہمیشہ کے لِئے مِیراث چھوڑ جاؤ۔

9 اور تُو اَے میرے بیٹے سُلیما ن اپنے باپ کے خُدا کو پہچان اور پُورے دِل اور رُوح کی مُستعِدّی سے اُس کی عِبادت کر کیونکہ خُداوند سب دِلوں کو جانچتا ہے اور جو کُچھ خیال میں آتا ہے اُسے پہچانتا ہے ۔ اگر تُو اُسے ڈُھونڈے تو وہ تُجھ کو مِل جائے گا اور اگر تُو اُسے چھوڑے تو وہ ہمیشہ کے لِئے تُجھے ردّ کر دے گا۔

10 سو ہوشیار ہو کیونکہ خُداوند نے تُجھ کو مَقدِس کے لِئے ایک گھر بنانے کو چُنا ہے ۔ سو ہِمّت باندھ کر کام کر۔

11 تب داؤُ دنے اپنے بیٹے سُلیما ن کو ہَیکل کے اُسارے اور اُس کے مکانوں اور خزانوں اور بالاخانوں اور اندر کی کوٹھرِیوں اور کفّارہ گاہ کی جگہ کا نمُونہ۔

12 اور اُن سب چِیزوں یعنی خُداوند کے گھر کے صحنوں اور آس پاس کی کوٹھرِیوں اور خُدا کے مسکن کے خزانوں اور نذر کی ہُوئی چِیزوں کے خزانوں کا نمُونہ بھی دِیا جو اُس کو رُوح سے مِلا تھا۔

13 اور کاہِنوں اور لاویوں کے فرِیقوں اور خُداوند کے مسکن کی عِبادت کے سب کام اور خُداوند کے مسکن کی عِبادت کے سب ظرُوف کے لِئے۔

14 یعنی سونے کے ظرُوف کے واسطے سونا تول کر ہر طرح کی خِدمت کے سب ظرُوف کے لِئے اور چاندی کے سب ظرُوف کے واسطے چاندی تول کر ہر طرح کی خِدمت کے سب ظرُوف کے لِئے۔

15 اور سونے کے شمعدانوں اور اُس کے چراغوں کے واسطے ایک ایک شمعدان اور اُس کے چراغوں کا سونا تول کر اور چاندی کے شمعدانوں کے واسطے ایک ایک شمعدان اور اُس کے چراغوں کے لِئے ہر شمعدان کے اِستعمال کے مُطابِق چاندی تول کر۔

16 اور نذر کی روٹی کی میزوں کے واسطے ایک ایک میز کے لِئے سونا تول کر اور چاندی کی میزوں کے لِئے چاندی۔

17 اور کانٹوں اور کٹوروں اور پِیالوں کے لِئے خالِص سونا دِیا اور سُنہلے پِیالوں کے واسطے ایک ایک پِیالے کے لِئے تول کر اور چاندی کے پِیالوں کے واسطے ایک ایک پِیالے کے لِئے تول کر۔

18 اور بخُور کی قُربان گاہ کے لِئے چوکھا سونا تول کر اور رتھ کے نمُونہ یعنی اُن کرُّوبِیوں کے لِئے جو پر پَھیلائے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو ڈھانکے ہُوئے تھے سونا دِیا۔

19 یہ سب یعنی اِس نمُونہ کے سب کام خُداوند کے ہاتھ کی تحرِیر سے مُجھے سمجھائے گئے۔

20 اور داؤُ دنے اپنے بیٹے سُلیما ن سے کہا کہ ہِمّت باندھ اور حَوصلہ سے کام کر ۔ خَوف نہ کر ۔ ہِراسان نہ ہو کیونکہ خُداوند خُدا جو میرا خُدا ہے تیرے ساتھ ہے ۔ وہ تُجھ کو نہ چھوڑے گا اور نہ ترک کرے گا جب تک خُداوند کے مسکن کی خِدمت کا سارا کام تمام نہ ہو جائے۔

21 اور دیکھ کاہِنوں اور لاویوں کے فرِیق خُدا کے مسکن کی ساری خِدمت کے لِئے حاضِر ہیں اور ہر قِسم کی خِدمت کے لِئے سب طرح کے کام میں ہر شخص جو ماہِر ہے بخُوشی تیرے ساتھ ہو جائے گا اور لشکر کے سردار اور سب لوگ بھی تیرے حُکم میں ہوں گے۔ ہَیکل کی تعمِیر کے لِئے نذرانے