۱-توارِیخ 9

اسِیری سے واپس آنے والے لوگ

1 پس سارا اِسرا ئیل نسب ناموں کے مُطابِق جو اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں درج ہیں گِنا گیا

اور یہُودا ہ اپنے گُناہوں کے سبب سے اسِیرہو کر بابل کو گیا۔

2 اور وہ جو پہلے اپنی مِلکِیّت اور اپنے شہروں میں بسے سو اِسرائیلی اور کاہِن اور لاوی اور نتیِنم تھے۔

3 اور یروشلیِم میں بنی یہُوداہ میں سے اور بنی بنیمِین میں سے اور بنی افرائِیم اور منسّی میں سے یہ لوگ رہنے لگے یعنی۔

4 عُوتی بِن عمِّیہُود بِن عُمر ی بِن اِمر ی بِن بانی جو فار ص بِن یہُودا ہ کی اَولاد میں سے تھا۔

5 اور سیلانیوں میں سے عسایا ہ جو پہلوٹھا تھا اور اُس کے بیٹے۔

6 اور بنی زارح میں سے یعوا یل اور اُن کے چھ سَو نوّے بھائی۔

7 اور بنی بِنیمِین میں سے سلُّو بِن مُسلاّ م بِن ہُوداویا ہ

بِن ہسینُوآ ہ۔

8 اور ابنیا ہ بِن یرُو حام اور ایلا بِن عُزّی بِن مِکر ی

اور مُسلاّ م بِن سفطیا ہ بِن رعوا یل بنِ ابنیا ہ۔

9 اور اُن کے بھائی جو اپنے نسب ناموں کے مُطابِق نَو سَو چھپّن تھے ۔ یہ سب مَرد اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔

یروشلیِم میں بسنے والے کاہِن

10 اور کاہِنوں میں سے یدعیا ہ اور یہُویرِ یب اور یکِین۔

11 اور عزریا ہ بِن خِلقیاہ بِن مُسلاّ م بِن صدُو ق بِن

مرایو ت بِن اخِیطو ب جو خُدا کے گھر کا ناظِم تھا۔

12 اور عدایا ہ بِن یرُوحا م بِن فشحُور بِن ملکیاہ

اورمعسی بِن عدیئیل بِن یحزیرا ہ بِن مُسلاّ م بِن مسلمیت بِن اِمّیر۔

13 اور اُن کے بھائی اپنے آبائی خاندانوں کے رئِیس ایک ہزار سات سَو ساٹھ تھے جو خُدا کے گھر کی خِدمت کے کام کے لِئے بڑے قابِل آدمی تھے۔

یروشلیِم میں بسنے والے لاوی

14 اور لاویوں میں سے یہ تھے ۔

سمعیا ہ بِن حسوب بِن عزرِیقا م بِن حسبیا ہ بنی مراری

میں سے۔

15 اور بقبَقّر ۔ حرش اور جلال

اور متنیا ہ بِن مِیکا ہ بِن زِکر ی بِن آسف۔

16 اور عبد یاہ بِن سمعیا ہ بِن جلال بِن یدُوتو ن

اور برکیا ہ بِن آسا بِن القا نہ جو نطُوفاتیوں کے دیہات

میں بس گئے تھے۔

یروشلیِم میں بسنے والے ہَیکل کے مُحافِظ

17 اور دربانوں میں سے سلُوم اور عقّوب اور طلمُو ن اور اخِیمان اور اُن کے بھائی ۔ سلُوم سردار تھا۔

18 وہ اب تک شاہی پھاٹک پر مشرِق کی طرف رہے ۔ بنی لاوی کی چھاؤنی کے دربان یہی تھے۔

19 اور سلُوم بِن قور ے بِن ابی آسف بِن قورح اور اُس کے آبائی خاندان کے بھائی یعنی قورحی خِدمت کی کارگُذاری پر تعِینات تھے اور خَیمہ کے پھاٹکوں کے نِگہبان تھے ۔ اُن کے باپ دادا خُداوند کی لشکر گاہ پر تعِینات اور مدخل کے نِگہبان تھے۔

20 اور فِینحا س بِن الیِعزر اِس سے پیشتر اُن کا سردار تھا اور خُداوند اُس کے ساتھ تھا۔

21 زکرِیا ہ بِن مسلمیا ہ خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کا نِگہبان تھا۔

22 یہ سب جو پھاٹکوں کے دربان ہونے کو چُنے گئے دو سَو بارہ تھے ۔ یہ جِن کو داؤُد اور سموا یل غَیب بِین نے اِن کے منصب پر مُقرّر کِیا تھا اپنے نسب نامہ کے مُطابِق اپنے اپنے گاؤں میں گِنے گئے تھے۔

23 سو وہ اور اُن کے بیٹے خُداوند کے گھر یعنی مسکن کے گھر کے پھاٹکوں کی نِگرانی باری باری سے کرتے تھے۔

24 اور دربان چاروں طرف تھے یعنی مشرِق ۔ مغرِب ۔ شِمال اور جنُوب کی طرف۔

25 اور اُن کے بھائی جو اپنے اپنے گاؤں میں تھے اُن کو سات سات دِن کے بعد نَوبت بہ نَوبت اُن کے ساتھ رہنے کو آنا پڑتا تھا۔

26 کیونکہ چاروں سردار دربان جو لاوی تھے خاص منصب پر مامُور تھے اور خُدا کے گھر کی کوٹھریوں اور خزانوں پر مُقرّر تھے۔

27 اور وہ خُدا کے گھر کے آس پاس رہا کرتے تھے کیونکہ اُس کی نِگہبانی اُن کے سپُرد تھی اور ہر صُبح کو اُسے کھولنا اُن کے ذِمّے تھا۔

دُوسرے لاوی

28 اور اُن میں سے بعض کی تحوِیل میں عِبادت کے برتن تھے کیونکہ وہ اُن کو گِن کر اندر لاتے اور گِن کر نِکالتے تھے۔

29 اور بعض اُن میں سے اسباب اور مَقدِس کے سب ظرُوف اور مَیدہ اور مَے اور تیل اور لُبان اور خُوشبُودار مصالِح پرمُقرّر تھے۔

30 اور کاہِنوں کے بیٹوں میں سے بعض خُوشبُودار مصالِح کا تیل تیّار کرتے تھے۔

31 اور لاویوں میں سے ایک شخص متتّیا ہ جو قُرحی سلُوم کا پہلوٹھا تھا اُن چِیزوں پر خاص طَور سے مُقرّر تھا جو توے پر پکائی جاتی تِھیں۔

32 اور اُن کے بعض بھائی جو قہاتیوں کی اَولاد میں سے تھے نذر کی روٹی پر تعِینات تھے کہ ہر سبت کو اُسے تیّار کریں۔

33 اور یہ وہ گانے والے ہیں جو لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار تھے اور کوٹھریوں میں رہتے اور اَور خِدمت سے معذُور تھے کیونکہ وہ دِن رات اپنے کام میں مشغُول رہتے تھے۔

34 یہ اپنی اپنی پُشت میں لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار اور رئِیس تھے اور یروشلیِم میں رہتے تھے۔

ساؤُل بادشاہ کے آباؤاجداد اور اگلی نسل

35 اور جِبعُو ن میں جِبعُو ن کا باپ یعی ایل رہتا تھا جِس کی بِیوی کا نام معکہ تھا۔

36 اور اُس کا پہلوٹھا بیٹا عبدو ن اور صُور اور قِیس اوربعل اور نیر اور ندب۔

37 اور جدُور اور اخیُو اور زکرِیا ہ اور مِقلو ت۔

38 مِقلو ت سے سِمعا م پَیدا ہُؤا اور وہ بھی اپنے بھائیوں کے ساتھ یروشلیِم میں اپنے بھائِیوں کے سامنے رہتے تھے۔

39 اور نیر سے قِیس پَیدا ہُؤا اور قِیس سے ساؤُل پَیدا ہُؤا اور ساؤُل سے یُونتن اورملکیشو ع اور ابِیندا ب اور اِشبعل پَیدا ہُوئے۔

40 اوریُونتن کا بیٹا مریببعل تھا اور مریببعل سے مِیکا ہ پَیدا ہُؤا۔

41 اور مِیکا ہ کے بیٹے فِیتُو ن اور ملک اور تحرِیع اور آخز تھے۔

42 اور آخز سے یعر ہ پَیدا ہُؤا اور یعر ہ سے علمت اور عزماو ت اور زِمر ی پَیداہُوئے اور زِمر ی سے موضا پَیدا ہُؤا۔

43 اور موضا سے بِنعہ پَیدا ہُؤا ۔ بِنعہ کا بیٹا رفایا ہ ۔ رفایا ہ کا بیٹا الیعسہ ۔ الیعسہ کا بیٹا اصیل۔

44 اور اصیل کے چھ بیٹے تھے اور یہ اُن کے نام ہیں ۔ عزرِیقا م ۔ بوکرُ و اور اِسمٰعیل اورسغریا ہ اور عبد یاہ اور حنان ۔ یہ بنی اصیل تھے۔

۱-توارِیخ 10

ساؤُل بادشاہ کی وفات

1 اور فِلستی اِسرا ئیل سے لڑے اور اِسرا ئیل کے لوگ فِلستِیوں کے آگے سے بھاگے اور کوہِستانِ جلبو عہ میں قتل ہو کر گِرے۔

2 اور فِلستِیوں نے ساؤُل کا اور اُس کے بیٹوں کا خُوب پِیچھا کِیا اور فِلستِیوں نے یُونتن اور ابِیند اب اور ملکیشو ع کو جو ساؤُل کے بیٹے تھے قتل کِیا۔

3 اور ساؤُل پر جنگ دوبر ہو گئی اور تِیر اندازوں نے اُسے جا لِیا اور وہ تِیر اندازوں کے سبب سے پریشان تھا۔

4 تب ساؤُل نے اپنے سِلاح بردار سے کہا اپنی تلوار کھینچ اور اُس سے مُجھے چھید دے تا نہ ہو کہ یہ نامختُون آ کر میری بے حُرمتی کریں پر اُس کے سِلاح بردار نے نہ مانا کیونکہ وہ بُہت ڈر گیا ۔ تب ساؤُل نے اپنی تلوار لی اور اُس پر گِرا۔

5 جب اُس کے سِلاح بردار نے دیکھا کہ ساؤُل مَر گیا تو وہ بھی تلوار پر گِرا اور مَر گیا۔

6 پس ساؤُل مَر گیا اور اُس کے تِینوں بیٹے بھی اور اُس کا سارا خاندان یک لخت مَر مِٹا۔

7 جب سب اِسرائیلی لوگوں نے جو وادی میں تھے دیکھا کہ لوگ بھاگ نِکلے اور ساؤُل اور اُس کے بیٹے مَر گئے تو وہ اپنے شہروں کو چھوڑ کر بھاگ گئے اور فِلستی آ کر اُن میں بسے۔

8 اور دُوسرے دِن صُبح کو جب فِلستی مقتُولوں کو ننگا کرنے آئے تو اُنہوں نے ساؤُل اور اُس کے بیٹوں کو کوہِ جلبو عہ پر پڑے پایا۔

9 سو اُنہوں نے اُس کو ننگا کِیا اور اُس کا سر اور اُس کے ہتھیار لے لِئے اور فِلستِیوں کے مُلک میں چاروں طرف لوگ روانہ کر دِئے تاکہ اُن کے بُتوں اور لوگوں کے پاس اُس خُوشخبری کو پُہنچائیں۔

10 اور اُنہوں نے اُس کے ہتھیاروں کو اپنے دیوتاؤں کے مندِر میں رکھّا اور اُس کے سر کو دجون کے مندِر میں لٹکا دِیا۔

11 جب یبِیس جِلعا د کے سب لوگوں نے جو کُچھ فِلستِیوں نے ساؤُل سے کِیا تھا سُنا۔

12 تو اُن میں کے سب بہادُر اُٹھے اور ساؤُل کی لاش اور اُس کے بیٹوں کی لاشیں لے کر اُن کو یبِیس میں لائے اور اُن کی ہڈِّیوں کو یبیس کے بلُوط کے نِیچے دفن کِیا اور سات دِن تک روزہ رکھّا۔

13 سو ساؤُل اپنے گُناہ کے سبب سے جو اُس نے خُداوند کے حضُور کِیا تھا مَرا اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کی بات نہ مانی اور اِس لِئے بھی کہ اُس نے اُس سے مشورَہ کِیا جِس کا یار جِنّ تھا تاکہ اُس کے ذرِیعہ سے دریافت کرے۔

14 اور اُس نے خُداوند سے دریافت نہ کِیا ۔ سو اُس نے اُس کو مار ڈالا اور سلطنت یسّی کے بیٹے داؤُ دکی طرف مُنتقِل کر دی۔

۱-توارِیخ 11

داؤُد اِسرائیل اور یہُود اہ کا بادشاہ بنتا ہے

1 تب سب اِسرائیلی حبرُو ن میں داؤُ دکے پاس جمع ہو کر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہی ہڈّی اور تیرا ہی گوشت ہیں۔

2 اور گُذشتہ زمانہ میں اُس وقت بھی جب ساؤُل بادشاہ تھا تُو ہی لے جانے اور لے آنے میں اِسرائیلِیوں کا رہبر تھا اور خُداوند تیرے خُدا نے تُجھے فرمایا کہ تُو میری قَوم اِسرا ئیل کی گلّہ بانی کرے گا اور تُو ہی میری قَوم اِسرا ئیل کا سردار ہو گا۔

3 غرض اِسرا ئیل کے سب بزُرگ حبرُو ن میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؤُ دنے حبرُو ن میں اُن کے ساتھ خُداوند کے حضُور عہد کِیا اور اُنہوں نے خُداوند کے کلام کے مُطابِق جو اُس نے سموایل کی معرفت فرمایا تھا داؤُ دکو ممسُوح کِیا تاکہ وہ اِسرائیلِیوں کا بادشاہ ہو۔

4 اور داؤُ داور تمام اِسرائیلی یروشلیِم کو گئے (یبُوس یِہی ہے) اور اُس مُلک کے باشِندے یبُوسی وہاں تھے۔

5 اور یبُوس کے باشِندوں نے داؤُ دسے کہا کہ تُو یہاں آنے نہ پائے گا تَو بھی داؤُ دنے صِیُّون کا قلعہ لے لِیا ۔ یِہی داؤُ دکا شہر ہے۔

6 اور داؤُ دنے کہا کہ جو کوئی پہلے یبُوسیوں کو مارے وہ سردار اور سِپہ سالار ہو گا اور یُوآب بِن ضرُو یاہ پہلے چڑھ گیا اور سردار بنا۔

7 اور داؤُ دقلعہ میں رہنے لگا ۔ اِس لِئے اُنہوں نے اُس کا نام داؤُ دکا شہر رکھّا۔

8 اور اُس نے شہر کو گِرداگِرد یعنی مِلّو سے لے کر گِردا گِرد بنایا اور یُوآب نے باقی شہر کی مرمّت کی۔

9 اور داؤُ دترقّی پر ترقّی کرتا گیا کیونکہ ربُّ الافواج اُس کے ساتھ تھا۔

داؤُد کے ناموَر سِپاہی

10 اور داؤُ دکے سُورماؤں کے سردار یہ ہیں جِنہوں نے اُس کی سلطنت میں سارے اِسرا ئیل کے ساتھ اُسے تقوِیّت دی تاکہ جَیسا خُداوند نے اِسرا ئیل کے حق میں کہا تھا اُسے بادشاہ بنائیں۔

11 اور داؤُ دکے سُورماؤں کا شُمار یہ ہے یسوبعا م بِن حکمُو نی جو تِیسوں کا سردار تھا ۔ اُس نے تِین سَو پر اپنا بھالا چلایا اور اُن کو ایک ہی وقت میں قتل کِیا۔

12 اُس کے بعد اخوحی دودو کا بیٹا الیِعزر تھا جو اُن تِینوں سُورماؤں میں سے ایک تھا۔

13 وہ داؤُ دکے ساتھ فسد مّیِم میں تھا جہاں فِلستی جنگ کرنے کو جمع ہُوئے تھے ۔ وہاں زمِین کا ایک قِطعہ جَو سے بھرا ہُؤا تھا اور لوگ فِلستِیوں کے آگے سے بھاگے۔

14 تب اُنہوں نے اُس قِطعہ کے بِیچ میں کھڑے ہو کر اُسے بچایا اور فِلستِیوں کو قتل کِیا اور خُداوند نے بڑی فتح دے کر اُن کو رہائی بخشی۔

15 اور اُن تِیسوں سرداروں میں سے تِین داؤُ دکے ساتھ اُس چٹان پر یعنی عدُلاّم کے مغارہ میں اُتر گئے اور فِلستِیوں کی فَوج رفائِیم کی وادی میں خَیمہ زن تھی۔

16 اور داؤُ داُس وقت گڑھی میں تھا اور فِلستِیوں کی چَوکی اُس وقت بَیت لحم میں تھی۔

17 اور داؤُ دنے ترس کر کہا اَے کاش کوئی بَیت لحم کے اُس کُنوئیں کا پانی جو پھاٹک کے قرِیب ہے مُجھے پِینے کو دیتا!۔

18 تب وہ تِینوں فِلستِیوں کی صف توڑ کر نِکل گئے اور بَیت لحم کے اُس کُنوئیں میں سے جو پھاٹک کے قرِیب ہے پانی بھر لِیا اور اُسے داؤُ دکے پاس لائے لیکن داؤُ دنے نہ چاہا کہ اُسے پِئے بلکہ اُسے خُداوند کے لِئے تپایا۔

19 اور کہنے لگا کہ خُدا نہ کرے کہ مَیں اَیسا کرُوں ۔ کیا مَیں اِن لوگوں کا خُون پِیُوں جو اپنی جانوں پر کھیلے ہیں؟ کیونکہ وہ جان بازی کر کے اُس کو لائے ہیں ۔ سو اُس نے نہ پِیا پر نہ پِیا ۔ وہ تِینوں سُورما اَیسے اَیسے کام کرتے تھے۔

20 اور یُوآب کا بھائی ابی شے تِینوں کا سردار تھا ۔ اُس نے تِین سَو پر بھالا چلایا اور اُن کو مار ڈالا ۔ وہ اِن تِینوں میں نامی تھا۔

21 یہ اِن تِینوں میں اُن دونوں سے زِیادہ مُعزّز تھا اور اُن کا سردار بنا لیکن اُن پہلے تِینوں کے درجہ کو نہ پُہنچا۔

22 اور بنایا ہ بِن یہوید ع ایک قبضیئیلی سُورما کا بیٹا تھا جِس نے بڑی بہادُری کے کام کِئے تھے ۔ اُس نے موآ ب کے اری ایل کے دونوں بیٹوں کو قتل کِیا اور جا کر برف کے مَوسم میں ایک گڑھے کے بِیچ ایک شیر کو مارا۔

23 اور اُس نے پانچ ہاتھ کے ایک قدآور مِصری کو قتل کِیا حالانکہ اُس مِصری کے ہاتھ میں جُلاہے کے شہتِیر کے برابر ایک بھالا تھا پر وہ ایک لاٹھی لِئے ہُوئے اُس کے پاس گیا اور بھالے کو اُس مِصری کے ہاتھ سے چِھین کر اُسی کے بھالے سے اُس کو قتل کِیا۔

24 یہوید ع کے بیٹے بنایا ہ نے اَیسے اَیسے کام کِئے اور وہ اُن تِینوں سُورماؤں میں نامی تھا۔

25 وہ اُن تِیسوں سے مُعزّز تھا پر پہلے تِینوں کے درجہ کو نہ پُہنچا اور داؤُ دنے اُسے اپنے مُحافِظ سِپاہیوں کا سردار بنایا۔

26 اور لشکروں میں سُورما یہ تھے ۔

یُوآ ب کا بھائی عسا ہیل

اور بَیت لحمی دودو کا بیٹا الحنا ن۔

27 اورسمّو ت ہروُری۔

خلس فلونی۔

28 تقوعی عِقّیِس کا بیٹا عِیرا ۔

ابی عزر عنتوتی۔

29 سِبّکی حُوساتی ۔

عیلی اخُوحی۔

30 مہری نطُوفاتی ۔

حلد بِن بعنہ نطُوفاتی۔

31 بنی بِنیمِین کے جِبعہ کے رِیبی کا بیٹا اِتّی ۔

بنایا ہ فرعاتونی۔

32 جعس کی ندیوں کا باشِندہ حُور ی ۔

ابی ایل عرباتی۔

33 عزماو ت بحرُومی ۔

الیِحبا سعلبُونی۔

34 بنی ہشیم جزُونی ۔

ہراری شجی کا بیٹا یُونتن۔

35 اور ہراری سکّا ر کا بیٹا اخی آم ۔

الِفال بِن اُور۔

36 حِفر مکِیراتی ۔

اخیاہ فلُونی۔

37 حصرُو کرملی

نغری بِن ازبی۔

38 ناتن کا بھائی یُوایل ۔

مِبخار بِن ہاجر ی۔

39 صِلق عمُّونی ۔

نَحر ی بیروتی جو یُوآ ب بِن ضرُویا ہ کا سِلاح بردار تھا۔

40 عِیرا اِتری ۔ جریب اِتری۔

41 اُورِ یاہ حتّی ۔

زبد بِن اخلی۔

42 سِیزا رُوبِینی کا بیٹا عدِینہ رُوبِینیوں کا ایک سردار

جِس کے ساتھ تِیس جوان تھے۔

43 حنان بِن معکہ ۔

یُوسفط مِتنی۔

44 عُزّیا عستاراتی ۔

خُوتام عروعیری کے بیٹے سماع اور یعی ایل۔

45 یدیع ایل بِن سِمر ی اور اُس کا بھائی یُوخا تِیصی۔

46 الی ایل محاوی

اور النعم کے بیٹے یریبی اور یُوساو یاہ

اور یِتمہ موآبی۔

47 الی ایل اور عوبید اور یعسی ایل مضوبائی۔

۱-توارِیخ 12

بنیِمیِن کے قبِیلہ سے داؤُد کے اِبتدائی اِتحادی

1 یہ وہ ہیں جو صِقلا ج میں داؤُد کے پاس آئے جب کہ وہ ہنوز قِیس کے بیٹے ساؤُل کے سبب سے چُھپا رہتا تھا اور وہ اُن سُورماؤں میں تھے جو لڑائی میں اُس کے مددگار تھے۔

2 اُن کے پاس کمانیں تِھیں اور وہ فلاخن سے پتّھر مارتے اور کمان سے تِیر چلاتے وقت دہنے اور بائیں دونوں ہاتھوں کو کام میں لا سکتے تھے اور ساؤُل کے بِنیمِینی بھائیوں میں سے تھے۔

3 اخیعزر سردار تھا ۔ پِھر یُوآ س بنی سماعہ جِبعاتی

اور یزئیل اور فلط جو عزماو ت کے بیٹے تھے

اور براکہ اور یاہُو عنتوتی۔

4 اور اسماعیہ جِبعُونی جو تِیسوں میں سُورما اور اُن

تِیسوں کا سردار تھا

اور یِرمیا ہ اور یحزِیئیل اور یُوحنا ن اور یُوزباد جدِیراتی۔

5 اِلعوز ی اور یرِیمو ت اور بعلیا ہ اورسمریا ہ اور

سفطیا ہ خروفی۔

6 القانہ اور یسیاہ اور عزرا یل اور یُوعز ر اور یسُوبِعا م

جو قُرحی تھے۔

7 اور یُوعیلہ اور زبد یاہ جو یروحا م جدُوری کے

بیٹے تھے۔

جد کے قبِیلہ سے داؤُد کے اِتحادی

8 اور جدّیوں میں سے بُہتیرے الگ ہو کر بیابان کے قلعہ میں داؤُد کے پاس آ گئے ۔ وہ زبردست سُورما اور جنگ آموختہ لوگ تھے جو ڈھال اور برچھی کا اِستعمال جانتے تھے ۔ اُن کی صُورتیں اَیسی تِھیں جَیسی شیروں کی صُورتیں اور وہ پہاڑوں پر کی ہرنیوں کی مانِند تیزرَو تھے۔

9 اوّل عزر تھا ۔ عبد یاہ دُوسرا۔ الِیا ب تِیسرا۔

10 مِسمنّہ چَوتھا ۔ یِرمیا ہ پانچواں۔

11 عتّی چھٹا ۔ الی ایل ساتواں۔

12 یُوحنا ن آٹھواں ۔ اِلزباد نواں۔

13 یِرمیا ہ دسواں ۔ مکبانی گیارھواں۔

14 یہ بنی جد میں سے سر لشکر تھے ۔ اِن میں سب سے چھوٹا سَو کے برابر اور سب سے بڑا ہزار کے برابر تھا۔

15 یہ وہ ہیں جو پہلے مہِینے میں یَرد ن کے پار گئے جب اُس کے سب کنارے ڈُوبے ہُوئے تھے اور اُنہوں نے وادیوں کے سب لوگوں کو مشرِق اور مغرِب کی طرف بھگا دِیا۔

بنِیمیِن اور یہُوداہ کے قبِیلوں سے اِتحادی

16 اور بنی بِنیمِین اور یہُودا ہ میں سے کُچھ لوگ قلعہ میں داؤُد کے پاس آئے۔

17 تب داؤُد اُن کے اِستقبال کو نِکلا اور اُن سے کہنے لگا اگر تُم نیک نِیّتی سے میری مدد کے لِئے میرے پاس آئے ہو تو میرا دِل تُم سے مِلا رہے گا پر اگر مُجھے میرے دُشمنوں کے ہاتھ میں پکڑوانے آئے ہو حالانکہ میرا ہاتھ ظُلم سے پاک ہے تو ہمارے باپ دادا کا خُدا یہ دیکھے اور ملامت کرے۔

18 تب رُوح عماسی پر نازِل ہُوئی جو اُن تِیسوں کا سردار تھا اور وہ کہنے لگا

ہم تیرے ہیں اَے داؤُد اور ہم تیری طرف ہیں اَے

یسّی کے بیٹے!

سلامتی تیری سلامتی اور تیرے مددگاروں کی سلامتی ہو! کیونکہ تیرا خُدا تیری مدد کرتا ہے ۔ تب داؤُد نے اُن کو قبُول کِیا اور اُن کو فَوج کے سردار بنایا۔

منسّی کے قبِیلہ سے اِتحادی

19 اور منسّی میں سے کُچھ لوگ داؤُد سے مِل گئے جب وہ ساؤُل کے مُقابِل جنگ کے لِئے فِلستِیوں کے ساتھ نِکلا ۔ پر اُنہوں نے اُن کی مدد نہ کی کیونکہ فِلستِیوں کے اُمرا نے صلاح کر کے اُسے لَوٹا دِیا اور کہنے لگے کہ وہ ہمارے سر کاٹ کر اپنے آقا ساؤُل سے جا مِلے گا۔

20 جب وہ صِقلا ج کو جا رہا تھا منسّی میں سے عدنہ اور یُوزباد اور یدی عیل اور مِیکاایل اور یُوزباد اور الیہو اور ضِلتی جو بنی منسّی میں ہزاروں کے سردار تھے اُس سے مِل گئے۔

21 اُنہوں نے غارتگروں کے جتھے کے مُقابلہ میں داؤُد کی مدد کی کیونکہ وہ سب زبردست سُورما اور لشکر کے سردار تھے۔

22 بلکہ روزبروز لوگ داؤُد کے پاس اُس کی مدد کو آتے گئے یہاں تک کہ خُدا کی فَوج کی مانِند ایک بڑی فَوج تیّار ہو گئی۔

داؤُد کی فَوجوں کی فہرِست

23 اور جو لوگ جنگ کے لِئے ہتھیار باندھ کر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس آئے تاکہ خُداوند کی بات کے مُوافِق ساؤُل کی مملکت کو اُس کی طرف مُنتقِل کریں اُن کا شُمار یہ ہے۔

24 بنی یہُوداہ چھ ہزار آٹھ سَو جو سِپر اور نیزہ لِئے

ہُوئے جنگ کے لِئے مُسلّح تھے۔

25 بنی شمعُون میں سے جنگ کے لِئے سات ہزار

ایک سَو زبردست سُورما۔

26 بنی لاوی میں سے چار ہزار چھ سَو۔

27 اور یہوید ع ہارُونیوں کا سردار تھا اور اُس کے

ساتھ تِین ہزار سات سَو تھے۔

28 اور صدو ق ایک جوان سُورما اور اُس

کے آبائی گھرانے کے بائِیس سردار۔

29 اور ساؤُل کے بھائی بنی بِنیمِین میں سے تِین

ہزار لیکن اُس وقت تک اُن کا بُہت بڑا حِصّہ

ساؤُل کے گھرانے کا طرفدار تھا۔

30 اور بنی افرائِیم میں سے بِیس ہزار آٹھ سَو

زبردست سُورما جو اپنے آبائی خاندانوں میں

نامی آدمی تھے۔

31 اور منسّی کے آدھے قبِیلہ سے اٹھارہ ہزار جِن

کے نام بتائے گئے تھے کہ آ کر داؤُد کو بادشاہ

بنائیں۔

32 اور بنی اِشکار میں سے اَیسے لوگ جو زمانہ کو

سمجھتے اور جانتے تھے کہ اِسرا ئیل کو کیا کرنا

مُناسِب ہے اُن کے سردار دو سَو تھے اور اُن

کے سب بھائی اُن کے حُکم میں تھے۔

33 اور زبُولُون میں سے اَیسے لوگ جو مَیدان

میں جانے اور ہر قِسم کے جنگی آلات کے

ساتھ معرکہ آرائی کے قابِل تھے پچاس ہزار ۔

یہ صف آرائی کرنا جانتے تھے اور دو دِلے نہ

تھے۔

34 اور نفتا لی میں سے ایک ہزار سردار اور اُن کے

ساتھ سَینتِیس ہزار ڈھالیں اور بھالے لِئے

ہُوئے۔

35 اور دانِیوں میں سے اٹھائِیس ہزار چھ سَو معرکہ آرائی

کرنے والے۔

36 اور آشر میں سے چالِیس ہزار جو مَیدان میں

جانے اور معرکہ آرائی کے قابِل تھے۔

37 اور یَرد ن کے پار کے رُوبِینیوں اور جدِّیوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ میں سے ایک لاکھ بِیس ہزار جِن کے ساتھ لڑائی کے لِئے ہر قِسم کے جنگی آلات تھے۔

38 یہ سب جنگی مَرد جو معرکہ آرائی کر سکتے تھے خلُوصِ دِل سے حبرُو ن کو آئے تاکہ داؤُد کو سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنائیں اور باقی سب اِسرائیلی بھی داؤُد کو بادشاہ بنانے پر مُتّفِق تھے۔

39 اور وہ وہاں داؤُد کے ساتھ تِین دِن تک ٹھہرے اور کھاتے پِیتے رہے کیونکہ اُن کے بھائِیوں نے اُن کے لِئے تیّاری کی تھی۔

40 ماسِوا اِن کے جو اُن کے قرِیب کے تھے بلکہ اِشکار اور زبُولُون اور نفتا لی تک کے لوگ گدھوں اور اُونٹوں اورخچّروں اور بَیلوں پر روٹیاں اور مَیدہ کی بنی ہُوئی کھانے کی چِیزیں اور انجِیر کی ٹِکیاں ۔ اور کِشمِش کے گُچھّے اور مَے اور تیل لادے ہُوئے اور بَیل اور بھیڑبکریاں اِفراط سے لائے اِس لِئے کہ اِسرائیل میں خُوشی تھی۔

۱-توارِیخ 13

قریت یعِریم سے عہد کے صندُوق کالایا جانا

1 اور داؤُد نے اُن سرداروں سے جو ہزار ہزار اور سَو سَو پر تھے یعنی ہر ایک سر لشکر سے صلاح لی۔

2 اور داؤُد نے اِسرا ئیل کی ساری جماعت سے کہا کہ اگر تُم کو اچّھا لگے اور خُداوند ہمارے خُدا کی مرضی ہو تو آؤ ہم ہر جگہ اِسرا ئیل کے سارے مُلک میں اپنے باقی بھائیوں کو جِن کے ساتھ کاہِن اور لاوی بھی اپنے نواحی دار شہروں میں رہتے ہیں کہلا بھیجیں تاکہ وہ ہمارے پاس جمع ہوں۔

3 اور ہم اپنے خُدا کا صندُوق پِھر اپنے پاس لے آئیں کیونکہ ہم ساؤُل کے ایّام میں اُس کے طالِب نہ ہُوئے۔

4 تب ساری جماعت بول اُٹھی کہ ہم اَیسا ہی کریں گے کیونکہ یہ بات سب لوگوں کی نِگاہ میں ٹِھیک تھی۔

5 تب داؤُد نے مِصر کی ندی سِیحُور سے حمات کے مدخل تک کے سارے اِسرا ئیل کو جمع کِیا تاکہ خُدا کے صندُوق کو قریت یعرِ یم سے لے آئیں۔

6 اور داؤُد اور سارا اِسرا ئیل بعلہ کو یعنی قریت یعرِ یم کو جو یہُودا ہ میں ہے گئے تاکہ خُدا کے صندُوق کو وہاں سے لے آئیں جو کرُّوبیوں پر بَیٹھنے والا خُداوند ہے اور اِس نام سے پُکارا جاتا ہے۔

7 اور وہ خُدا کے صندُوق کو ایک نئی گاڑی پر رکھ کر ابِیند اب کے گھر سے باہر نِکال لائے اور عُزّا اور اخیُو گاڑی کو ہانک رہے تھے۔

8 اور داؤُ داور سارا اِسرا ئیل خُدا کے آگے بڑے زور سے گِیت گاتے اور بربط اور سِتار اور دف اور جھانجھ اور تُرہی بجاتے چلے آتے تھے۔

9 اور جب وہ کِیدُو ن کے کھلِیہان پر پُہنچے تو عُزّا نے صندُوق کے تھامنے کو اپنا ہاتھ بڑھایا کیونکہ بَیلوں نے ٹھوکر کھائی تھی۔

10 تب خُداوند کا قہر عُزّا پر بھڑکا اور اُس نے اُس کو مار ڈالا اِس لِئے کہ اُس نے اپنا ہاتھ صندُوق پر بڑھایا تھا اور وہ وہِیں خُدا کے حُضُور مَر گیا۔

11 تب داؤُ داُداس ہُؤا اِس لِئے کہ خُداوند عُزّا پر ٹُوٹ پڑا اور اُس نے اُس مقام کا نام پرض عُزّا رکھّا جو آج تک ہے۔

12 اور داؤُ داُس دِن خُدا سے ڈر گیا اور کہنے لگا کہ مَیں خُدا کے صندُوق کو اپنے ہاں کیونکر لاؤُں؟۔

13 سو داؤُ د صندُوق کو اپنے ہاں داؤُ دکے شہر میں نہ لایا بلکہ اُسے باہر ہی باہر جاتی عوبیدادُ وم کے گھر میں لے گیا۔

14 سو خُدا کا صندُوق عوبیدادُو م کے گھرانے کے ساتھ اُس کے گھر میں تِین مہِینے تک رہا اور خُداوند نے عوبیدادُو م کے گھر اور اُس کی سب چِیزوں کو برکت دی۔

۱-توارِیخ 14

یروشلیِم میں داؤُد کی سرگرمیاں

1 اور صُور کے بادشاہ حِیرا م نے داؤُ دکے پاس ایلچی اور اُس کے واسطے محلّ بنانے کے لِئے دیودار کے لٹّھے اور راج اور بڑھئی بھیجے۔

2 اور داؤُ دجان گیا کہ خُداوند نے اُسے بنی اِسرائیل کا بادشاہ بنا کر قائِم کر دِیا ہے کیونکہ اُس کی سلطنت اُس کے اِسرائیلی لوگوں کی خاطِر مُمتاز کی گئی تھی۔

3 اور داؤُ دنے یروشلیِم میں اَور عَورتیں بیاہ لِیں اور اُس سے اَور بیٹے بیٹیاں پَیدا ہُوئے۔

4 اور اُس کے اُن بچّوں کے نام جو یروشلیِم میں پَیدا ہُوئے یہ ہیں ۔ سمّو ع اور سوبا ب اور ناتن اور سُلیما ن۔

5 اور اِبحار اور الِسُو ع اور الفالط۔

6 اورنَوجہ اور نفج اور یفیعہ۔

7 اور الِیسمع ۔ اور بعلید ع اور الِیفالط۔

فِلستِیوں پر فتح

8 اور جب فِلستِیوں نے سُنا کہ داؤُ دممسُوح ہو کر سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنا ہے تو سب فِلستی داؤُ دکی تلاش میں چڑھ آئے اور داؤُ دیہ سُن کر اُن کے مُقابلہ کو نِکلا۔

9 اور فِلستِیوں نے آ کر رفائِیم کی وادی میں دھاوا مارا۔

10 تب داؤُ دنے خُدا سے سوال کِیا کیا مَیں فِلستِیوں پر چڑھ جاؤُں؟ کیا تُو اُن کو میرے ہاتھ میں کر دے گا؟

خُداوند نے اُسے فرمایا چڑھ جا کیونکہ مَیں اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔

11 سو وہ بعل پرا ضِیم میں آئے اور داؤُ دنے وہِیں اُن کو مارا اور داؤُ دنے کہا خُدا نے میرے ہاتھ سے میرے دُشمنوں کو اَیسا چِیرا جَیسے پانی چاک چاک ہو جاتا ہے ۔ اِس سبب سے اُنہوں نے اُس مقام کا نام بعل پرا ضِیم رکھّا۔

12 اور وہ اپنے بُتوں کو وہاں چھوڑ گئے اور وہ داؤُ دکے حُکم سے آگ میں جلا دِئے گئے۔

13 اور فِلستِیوں نے پِھر اُس وادی میں دھاوا مارا۔

14 اور داؤُ دنے پِھر خُدا سے سوال کِیا اور خُدا نے اُس سے کہا کہ تُو اُن کا پِیچھا نہ کر بلکہ اُن کے پاس سے کترا کر نِکل جا اور تُوت کے پیڑوں کے سامنے سے اُن پر حملہ کر۔

15 اور جب تُو تُوت کے درختوں کی پُھنگیوں پر چلنے کی سی آواز سُنے تب لڑائی کو نِکلنا کیونکہ خُدا تیرے آگے آگے فِلستِیوں کے لشکر کومارنے کے لِئے نِکلا ہے۔

16 اور داؤُ دنے جَیسا خُدا نے اُسے فرمایا تھا کِیا اور اُنہوں نے فِلستِیوں کی فَوج کو جِبعُو ن سے جزر تک قتل کِیا۔

17 اور داؤُ دکی شُہرت سب مُلکوں میں پَھیل گئی اور خُداوند نے سب قَوموں پر اُس کا خَوف بِٹھا دِیا۔

۱-توارِیخ 15

عہد کے صندُوق کی مُنتقلی کی تیّاری

1 اور داؤُ دنے داؤُ دکے شہر میں اپنے لِئے محلّ بنائے اور خُدا کے صندُوق کے لِئے ایک جگہ تیّار کر کے اُس کے لِئے ایک خَیمہ کھڑا کِیا۔

2 تب داؤُ دنے کہا کہ لاوِیوں کے سِوا اَور کِسی کو خُدا کے صندُوق کو اُٹھانا نہیں چاہئے کیونکہ خُداوند نے اُن ہی کو چُنا ہے کہ خُدا کے صندُوق کو اُٹھائیں اور ہمیشہ اُس کی خِدمت کریں۔

3 اور داؤُ دنے سارے اِسرا ئیل کو یروشلیِم میں جمع کِیا تاکہ خُداوند کے صندُوق کو اُس جگہ جو اُس نے اُس کے لِئے تیّار کی تھی لے آئیں۔

4 اور داؤُ دنے بنی ہارُون کو اور لاویوں کو اِکٹّھا کِیا۔

5 یعنی بنی قِہات میں سے اُور ی ایل سردار اور اُس کے ایک سَو بِیس بھائیوں کو۔

6 بنی مِراری میں سے عسا یاہ سردار اور اُس کے دو سَو بِیس بھائیوں کو۔

7 بنی جیرسوم میں سے یُوایل سردار اور اُس کے ایک سَوتِیس بھائِیوں کو۔

8 بنی الِیصفن میں سے سمعیا ہ سردار اور اُس کے دو سَو بھائِیوں کو۔

9 بنی حبرُون میں سے الی ا یل سردار اور اُس کے اسّی بھائیوں کو۔

10 بنی عُزّی ایل میں سے عمِّیندا ب سردار اور اُس کے ایک سَو بارہ بھائیوں کو۔

11 اور داؤُ دنے صدُو ق اور ابیاتر کاہِنوں کو اوراُوری ایل اور عسا یاہ اور یُوا یل اورسمعیا ہ اور الی ا یل اورعمِّیندا ب لاویوں کو بُلایا۔

12 اور اُن سے کہا کہ تُم لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار ہو ۔ تُم اپنے آپ کو پاک کرو ۔ تُم بھی اور تُمہارے بھائی بھی تاکہ تُم خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو اُس جگہ جو مَیں نے اُس کے لِئے تیّار کی ہے لا سکو۔

13 کیونکہ جب تُم نے پہلی بار اُسے نہ اُٹھایا تو خُداوند ہمارا خُدا ہم پر ٹُوٹ پڑا کیونکہ ہم آئِین کے مُطابِق اُس کے طالِب نہیں ہُوئے تھے۔

14 تب کاہِنوں اور لاویوں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو لانے کے لِئے اپنے آپ کو پاک کِیا۔

15 اور بنی لاوی نے خُدا کے صندُوق کو جَیسا مُوسیٰ نے خُداوند کے کلام کے مُوافِق حُکم کِیا تھا چوبوں سے اپنے کندھوں پر اُٹھایا لِیا۔

16 اور داؤُ دنے لاویوں کے سرداروں کو فرمایا کہ اپنے بھائِیوں میں سے گانے والوں کو مُقرّر کریں کہ مُوسِیقی کے ساز یعنی سِتار اور بربط اور جھانجھ بجائیں اور آواز بُلند کر کے خُوشی سے گائیں۔

17 سو لاویوں نے ہَیما ن بِن یُوا یل کو مُقرّر کِیا اور اُس کے بھائیوں میں سے آسف بِن برکیا ہ کو اور اُن کے بھائیوں بنی مِراری میں سے ایتا ن بِن قوسِیا ہ کو۔

18 اور اُن کے ساتھ اُن کے دُوسرے درجہ کے بھائیوں یعنی زکرِیا ہ بین اور یعزِیئیل اور سمِیرامو ت اور یحیِئیل اور عنّی اور الِیا ب اور بِنایا ہ اور معسیا ہ اور متِّتیا ہ اور الِفلہُو اور مِقنیا ہ اور عوبیداد ُوم اور یعی ایل کو جو دربان تھے۔

19 پس گانے والے ہَیما ن ۔ آسف اور ایتا ن مُقرّر ہُوئے کہ پِیتل کی جھانجھوں کو زور سے بجائیں۔

20 اور زکر یاہ اور عزیئیل اور سمِیرامو ت اور یحیِئیل اورعنّی اور الِیا ب اور معسیا ہ اور بِنایا ہ سِتار کو علاموت راگ پر چھیڑیں۔

21 اور متِّتیا ہ اور الِفلہُو اور مِقنیا ہ اور عوبیداد وم اور یعیِئیل اور عززیا ہ شمِینت راگ پر سِتار بجائیں۔

22 اور کنانیا ہ لاویوں کا سردار گِیت پر مُقرّر تھا۔وہ گِیت سِکھاتا تھا کیونکہ وہ بڑا ہی ماہِر تھا۔

23 اور برکیا ہ اور القانہ صندُوق کے دربان تھے۔

24 اور شبنیا ہ اور یہُوسفط اور نتنئِیل اور عماسی اور زکر یاہ اور بِنایا ہ اور الِیعزر کاہِن خُدا کے صندُوق کے آگے آگے نرسِنگے پُھونکتے جاتے تھے اور عوبیدادُو م اور یحیا ہ صندُوق کے دربان تھے۔

عہد کے صندُوق کی یروشلیِم میں مُنتقلی

25 سو داؤُ داور اِسرا ئیل کے بُزُرگ اور ہزاروں کے سردار روانہ ہُوئے کہ خُداوند کے عہد کے صندُوق کو عوبیداد ُوم کے گھر سے خُوشی مناتے ہُوئے لائیں۔

26 اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُدا نے اُن لاویوں کی جو خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے مدد کی تو اُنہوں نے سات بَیل اور سات مینڈھے قُربان کِئے۔

27 اور داؤُ داور سب لاوی جوصندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے اور گانے والے اور گانے والوں کے ساتھ کنانیا ہ جو گانے میں اُستاد تھا کتانی پَیراہنوں سے مُلبّس تھے اور داؤد کتان کا افُود بھی پہنے تھا۔

28 یُوں سب اِسرائیلی نعرہ مارتے اور نرسِنگوں اور تُرہِیوں اور جھانجھوں کی آواز کے ساتھ سِتار اور بربط کو زور سے بجاتے ہُوئے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو لائے۔

29 اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُداوند کے عہد کا صندُوق داؤُ دکے شہر میں پُہنچا تو ساؤُ ل کی بیٹی مِیکل نے کِھڑکی میں سے جھانک کر داؤُ دبادشاہ کو خُوب ناچتے کُودتے دیکھا اور اُس نے اپنے دِل میں اُس کو حقِیر جانا۔

۱-توارِیخ 16

1 سو وہ خُدا کے صندُوق کو لے آئے اور اُسے اُس خَیمہ کے بِیچ میں جو داؤُ دنے اُس کے لِئے کھڑا کِیا تھا رکھّا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں خُدا کے حضُور چڑھائِیں۔

2 اور جب داؤُ دسوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھا چُکا تو اُس نے خُداوند کے نام سے لوگوں کو برکت دی۔

3 اور اُس نے سب اِسرائیلی لوگوں کو کیا مَرد کیا عَورت ایک ایک روٹی اور ایک ایک ٹُکڑا گوشت اور کِشمِش کی ایک ایک ٹِکیا دی۔

4 اُس نے لاویوں میں سے بعضوں کو مُقرّر کِیا کہ خُداوند کے صندُوق کے آگے خِدمت کریں اور خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کا ذِکر اور شُکر اور اُس کی حمد کریں۔

5 اوّل آسف اور اُس کے بعد زکر یاہ اور یعی ا یل اور سمِیرا موت اور یحیِئیل اور متِّتیاہ اور الِیا ب اور بِنایا ہ اور عوبیدادُ وم اور یعی ایل سِتار اور بربط کے ساتھ اور آسف جھانجھوں کو زور سے بجاتا ہُؤا۔

6 اور بِنایا ہ اور یحزِیئیل کاہِن سدا تُرہِیوں کے ساتھ خُدا کے عہد کے صندُوق کے آگے رہا کریں۔

7 پہلے اُسی دِن داؤُ دنے یہ ٹھہرایا کہ خُداوند کا شُکر آسف اور اُس کے بھائی بجا لایا کریں۔

حمدوسِتایش کا گِیت

8 خُداوند کی شُکرگُذاری کرو ۔ اُس سے دُعا کرو۔

قَوموں کے درمیان اُس کے کاموں کا

اِشتہار دو۔

9 اُس کے حضُور گاؤ ۔ اُس کی مدح سرائی کرو۔

اُس کے سب عجِیب کاموں کا چرچا کرو۔

10 اُس کے پاک نام پر فخر کرو۔

جو خُداوند کے طالِب ہیں اُن کا دِل خُوش

رہے۔

11 تُم خُداوند اور اُس کی قُوّت کے طالِب ہو۔

تُم سدا اُس کے دِیدار کے طالِب رہو۔

12 تُم اُس کے عجِیب کاموں کو جو اُس نے کِئے۔

اور اُس کے مُعجِزوں اور مُنہ کے آئِین کو یاد رکھّو۔

13 اَے اُس کے بندہ اِسرا ئیل کی نسل!

اَے بنی یعقُوب جو اُس کے برگُزِیدہ ہو!

14 وہ خُداوند ہمارا خُدا ہے۔

تمام رُویِ زمِین پر اُس کے آئِین ہیں۔

15 سدا اُس کے عہد کو یادرکھّو

اور ہزار پُشتوں تک اُس کے کلام کو جو اُس

نے فرمایا۔

16 اُسی عہد کو جو اُس نے ابرہا م سے باندھا

اور اُس قَسم کو جو اُس نے اِضحا ق سے کھائی

17 جِسے اُس نے یعقُو ب کے لِئے آئِین کے

طَورپر

اور اِسرا ئیل کے لِئے ابدی عہد کے طَور پر

قائِم کِیا۔

18 یہ کہہ کر کہ مَیں کنعا ن کا مُلک تُجھ کو دُوں گا۔

وہ تُمہارا مَورُوثی حِصّہ ہو گا۔

19 اُس وقت تُم شُمار میں تھوڑے تھے

بلکہ بُہت ہی تھوڑے اور مُلک میں پردیسی

تھے۔

20 وہ ایک قَوم سے دُوسری قَوم میں

اور ایک مملکت سے دُوسری مملکت میں

پِھرتے رہے۔

21 اُس نے کِسی شخص کو اُن پر ظُلم کرنے نہ دِیا

بلکہ اُن کی خاطِر بادشاہوں کو تنبِیہ کی

22 کہ تُم میرے ممسُوحوں کو نہ چھُوؤ

اور میرے نبِیوں کو نہ ستاؤ۔

23 اَے سب اہلِ زمِین! خُداوند کے حضُور گاؤ۔

روزبروز اُس کی نجات کی بشارت دو۔

24 قَوموں میں اُس کے جلال کا۔

سب لوگوں میں اُس کے عجائِب کا بیان کرو۔

25 کیونکہ خُداوند بزُرگ اور نِہایت سِتایش کے

لائِق ہے۔

وہ سب معبُودوں سے زِیادہ مُہِیب ہے ۔

26 اِس لِئے کہ اور قَوموں کے سب معبُود محض بُت ہیں

لیکن خُداوند نے آسمانوں کو بنایا۔

27 عظمت اور جلال اُس کے حضُور میں ہیں

اور اُس کے ہاں قُدرت اور شادمانی ہیں۔

28 اَے قَوموں کے قبِیلو! خُداوندکی

خُداوند ہی کی تمجِید و تعظِیم کرو۔

29 خُداوند کی اَیسی تمجِید کرو جو اُس کے نام کے

شایاں ہے۔

ہدیہ لاؤ اور اُس کے حضُور آؤ۔

پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سِجدہ کرو۔

30 اَے سب اہلِ زمِین! اُس کے حضُور کانپتے

رہو۔

جہان قائِم ہے اور اُسے جُنبِش نہیں۔

31 آسمان خُوشی منائے اور زمِین شادمان ہو۔

وہ قَوموں میں اِعلان کریں کہ خُداوند سلطنت کرتا

ہے۔

32 سمُندر اور اُس کی معمُوری شور مچائے۔

مَیدان اور جو کُچھ اُس میں ہے باغ باغ ہو۔

33 تب جنگل کے درخت خُوشی سے خُداوند کے

حضُور گانے لگیں گے۔

کیونکہ وہ زمِین کا اِنصاف کرنے کو آ رہا ہے۔

34 خُداوند کا شُکر کرو اِس لِئے کہ وہ نیک ہے۔

کیونکہ اُس کی شفقت ابدی ہے ۔

35 تُم کہو اَے ہماری نجات کے خُدا ہم کو بچالے

اور قَوموں میں سے ہم کو جمع کر اور اُن سے ہم کو رہائی

دے

تاکہ ہم تیرے قُدُّوس نام کا شُکرکریں

اور للکارتے ہُوئے تیری سِتایش کریں۔

36 خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا

ازل سے ابد تک مُبارک ہو!

اور سب لوگ بول اُٹھے آمِین اور اُنہوں نے خُداوند کی سِتایش کی۔

جِبعُون اور یروشلیِم میں پرستِش

37 اور اُس نے وہاں خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے آسف اور اُس کے بھائِیوں کو ہر روز کے ضرُوری کام کے مُطابِق ہمیشہ صندُوق کے آگے خِدمت کرنے کو چھوڑا۔

38 اور عوبیدادُ وم اور اُس کے اڑسٹھ بھائِیوں کو اور عوبیدا دُوم بِن یدو تون اور حوساہ کو تاکہ دربان ہوں۔

39 اور صدُو ق کاہِن اور اُس کے کاہِن بھائِیوں کو خُداوندکے مسکن کے آگے جِبعُو ن کے اُونچے مقام پر اِس لِئے۔

40 کہ وہ خُداوند کی شرِیعت کی سب لِکھی ہُوئی باتوں کے مُطابِق جو اُس نے اِسرا ئیل کو فرمائِیں ہر صُبح اور شام سوختنی قُربانی کے مذبح پر خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانیاں چڑھائیں۔

41 اور اُن کے ساتھ ہَیما ن اور یدو تون اور باقی چُنے ہُوئے آدمِیوں کو جو نام بنام مذکُور ہُوئے تھے تاکہ خُداوند کا شُکر کریں کیونکہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

42 اُن ہی کے ساتھ ہَیما ن اور یدو تون تھے جو بجانے والوں کے لِئے تُرہِیاں اور جھانجھیں اور خُدا کے گِیتوں کے لِئے باجے لِئے ہُوئے تھے اور بنی یدوتون دربان تھے۔

43 تب سب لوگ اپنے اپنے گھر گئے اور داؤُ دلَوٹا کہ اپنے گھرانے کو برکت دے۔

۱-توارِیخ 17

ناتن کا پَیغام داؤُد کے نام

1 اور جب داؤُ داپنے محلّ میں رہنے لگا تو اُس نے ناتن نبی سے کہا مَیں تو دیودار کے محلّ میں رہتا ہُوں پرخُداوند کے عہد کا صندُوق خَیمہ میں ہے۔

2 ناتن نے داؤُ دسے کہا کہ جو کُچھ تیرے دِل میں ہے سو کر کیونکہ خُدا تیرے ساتھ ہے۔

3 اور اُسی رات اَیسا ہُؤا کہ خُدا کا کلام ناتن پر نازِل ہُؤا کہ۔

4 جا کر میرے بندہ داؤُ دسے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتاہے کہ تُو میرے رہنے کے لِئے گھر نہ بنانا۔

5 کیونکہ جب سے مَیں بنی اِسرائیل کو نِکال لایا آج کے دِن تک مَیں نے کِسی گھر میں سکُونت نہیں کی بلکہ خَیمہ بہ خَیمہ اور مسکن بہ مسکن پِھرتا رہا ہُوں۔

6 اُن جگہوں میں جہاں جہاں مَیں سارے اِسرا ئیل کے ساتھ پِھرتا رہا کیا مَیں نے اِسرائیلی قاضیوں میں سے جِن کومَیں نے حُکم کِیا تھا کہ میرے لوگوں کی گلّہ بانی کریں کِسی سے ایک حرف بھی کہا کہ تُم نے میرے لِئے دیودارکا گھر کیوں نہیں بنایا؟۔

7 پس تُو میرے بندہ داؤُ دسے یُوں کہنا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے بھیڑسالے میں سے جب تُو بھیڑ بکریوں کے پِیچھے پِیچھے چلتا تھا لِیا تاکہ تُو میری قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا ہو۔

8 اور جہاں کہِیں تُو گیا مَیں تیرے ساتھ رہا اور تیرے سب دُشمنوں کو تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا ہے اور مَیں رُویِ زمِین کے بڑے بڑے آدمِیوں کے نام کی مانِند تیرا نام کر دُوں گا۔

9 اور مَیں اپنی قَوم اِسرا ئیل کے لِئے ایک جگہ ٹھہراؤُں گااور اُن کو قائِم کر دُوں گا تاکہ اپنی جگہ بسے رہیں اورپِھر ہٹائے نہ جائیں اور نہ شرارت کے فرزند پِھر اُن کودُکھ دینے پائیں گے جَیسا شرُوع میں ہُؤا۔

10 اور اُس وقت بھی جب مَیں نے حُکم دِیا کہ میری قَوم اِسرا ئیل پر قاضی مُقرّر ہوں اور مَیں تیرے سب دُشمنوں کو مغلُوب کرُوں گا ۔ ماسِوا اِس کے مَیں تُجھے بتاتا ہُوں کہ خُداوند تیرے لِئے ایک گھر بنائے گا۔

11 اور جب تیرے دِن پُورے ہو جائیں گے تاکہ تُو اپنے باپ دادا کے ساتھ مِل جانے کو چلا جائے تو مَیں تیرے بعدتیری نسل کو تیرے بیٹوں میں سے برپا کرُوں گا اور اُس کی سلطنت کو قائِم کرُوں گا۔

12 وہ میرے لِئے گھر بنائے گا اور مَیں اُس کا تخت ہمیشہ کے لِئے قائِم کرُوں گا۔

13 مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا اورمَیں اپنی شفقت اُس پر سے نہیں ہٹاؤُں گا جَیسے مَیں نے اُس پر سے جو تُجھ سے پہلے تھا ہٹا لی۔

14 بلکہ مَیں اُس کو اپنے گھر میں اور اپنی مملکت میں ابدتک قائِم رکُھّوں گا اور اُس کا تخت ابد تک ثابِت رہے گا۔

15 سو ناتن نے اِن سب باتوں اور اِس ساری رویا کے مُطابِق اَیسا ہی داؤُ دسے کہا۔

داؤُد کی شُکرگُزاری کی دُعا

16 تب داؤُ دبادشاہ اندر جا کر خُداوند کے حضُور بَیٹھا اور کہنے لگا اَے خُداوند خُدا مَیں کَون ہُوں اور میراگھرانا کیا ہے کہ تُو نے مُجھ کو یہاں تک پُہنچایا؟۔

17 اور یہ اَے خُدا تیری نظر میں چھوٹی بات تھی بلکہ تُونے تو اپنے بندہ کے گھر کے حق میں آیندہ بُہت دِنوں کاذِکر کِیا ہے اور تُو نے اَے خُداوند خُدا مُجھے اَیسامانا کہ گویا مَیں بڑا منزلت والا آدمی ہُوں۔

18 بھلا داؤُ دتُجھ سے اُس اِکرام کی نِسبت جو تیرے خادِم کا ہُؤا اَور کیا کہے؟ کیونکہ تُو اپنے بندہ کو جانتاہے۔

19 اَے خُداوند تُو نے اپنے بندہ کی خاطِر اپنی ہی مرضی سے اِن بڑے بڑے کاموں کو ظاہِر کرنے کے لِئے اِتنی بڑی بات کی۔

20 اَے خُداوند کوئی تیری مانِند نہیں اور تیرے سِوا جِسے ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ہے اَور کوئی خُدا نہیں۔

21 اور رُویِ زمِین پر تیری قَوم اِسرا ئیل کی طرح اَورکَونسی قَوم ہے جِسے خُدا نے جا کر اپنی اُمّت بنانے کوآپ چُھڑایا تاکہ تُو اپنی اُمّت کے سامنے سے جِسے تُونے مِصر سے خلاصی بخشی قَوموں کو دُور کر کے بڑے اورمُہِیب کاموں سے اپنا نام کرے؟۔

22 کیونکہ تُو نے اپنی قَوم اِسرا ئیل کو ہمیشہ کے لِئے اپنی قَوم ٹھہرایا ہے اور تُو آپ اَے خُداوند اُن کا خُدا ہُؤا ہے۔

23 اور اب اَے خُداوند وہ بات جو تُو نے اپنے بندہ کے حق میں اور اُس کے گھرانے کے حق میں فرمائی ابد تک ثابِت رہے اور جَیسا تُو نے کہا ہے وَیسا ہی کر۔

24 اور تیرا نام ابد تک قائِم اور بزُرگ ہو تاکہ کہاجائے کہ ربُّ الافواج اِسرا ئیل کا خُدا ہے بلکہ وہ اِسرا ئیل ہی کے لِئے خُدا ہے اور تیرے بندہ داؤُ دکاگھرانا تیرے حضُور قائِم رہے۔

25 کیونکہ تُو نے اَے میرے خُدا اپنے بندہ پر ظاہِر کِیاہے کہ تُو اُس کے لِئے ایک گھر بنائے گا ۔ سو تیرے بندہ کو تیرے حضُور دُعا کرنے کا حَوصلہ ہُؤا۔

26 اور اَے خُداوند تُو ہی خُدا ہے اور تُو نے اپنے بندہ سے اِس بھلائی کا وعدہ کِیا۔

27 اور تُجھے پسند آیا کہ تُو اپنے بندہ کے گھرانے کوبرکت بخشے تاکہ وہ ابد تک تیرے حضُور پایدار رہے کیونکہ تُو اَے خُداوند! برکت دے چُکا ہے ۔ سو وہ ابد تک مُبارک ہے۔

۱-توارِیخ 18

داؤُد کی فَوجی فتُوحات

1 اِس کے بعد یُوں ہُؤا کہ داؤُ دنے فِلستِیوں کو مارا اور اُن کو مغلُوب کِیا اور جات کو اُس کے قصبوں سمیت فِلستِیوں کے ہاتھ سے لے لِیا۔

2 اور اُس نے موآ ب کو مارا اور موآبی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور ہدئے لائے۔

3 اور داؤُ دنے ضوبا ہ کے بادشاہ ہدد عزر کو بھی جب وہ اپنی سلطنت دریایِ فرا ت تک قائِم کرنے گیا حمات میں مار لِیا۔

4 اور داؤُ دنے اُس سے ایک ہزار رتھ اور سات ہزار سوار اور بِیس ہزار پیادے لے لِئے اور اُس نے رتھوں کے سب گھوڑوں کی کونچیں کٹوا دِیں پر اُن میں سے ایک سَو رتھوں کے لِئے گھوڑے بچا لِئے۔

5 اور جب دمشق کے ارامی ضو باہ کے بادشاہ ہدد عزر کی مدد کرنے کو آئے تو داؤُ دنے ارامیوں میں سے بائِیس ہزار آدمی قتل کِئے۔

6 تب داؤُ دنے دمشق کے ارا م میں سِپاہیوں کی چَوکیاں بِٹھائِیں اور ارامی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور ہدئے لائے اور جہاں کہِیں داؤُ دجاتا خُداوند اُسے فتح بخشتاتھا۔

7 اور داؤُ دہدد عزر کے نَوکروں کی سونے کی ڈھالیں لے کر اُن کو یروشلیِم میں لایا۔

8 اور ہدد عزر کے شہروں طِبخت اور کُون سے داؤُ دبُہت سا پِیتل لایا جِس سے سُلیما ن نے پِیتل کا بڑا حَوض اور سُتُون اور پِیتل کے برتن بنائے۔

9 اور جب حمات کے بادشاہ توعُو نے سُنا کہ داؤُ دنے ضو باہ کے بادشاہ ہدد عزر کا سارا لشکر مار لِیا۔

10 تو اُس نے اپنے بیٹے ہدُورا م کو داؤُ دبادشاہ کے پاس بھیجا تاکہ اُسے سلام کرے ا ور مُبارکباد دے اِس لِئے کہ اُس نے جنگ کر کے ہدد عزر کو مارا (کیونکہ ہدد عزر توعُو سے لڑا کرتا تھا) اور ہر طرح کے سونے اور چاندی اور پِیتل کے برتن اُس کے ساتھ تھے۔

11 اِن کو بھی داؤُ دبادشاہ نے اُس چاندی اور سونے کے ساتھ جو اُس نے اَور سب قَوموں یعنی ادُو م اور موآ ب اور بنی عمُّون اور فِلستِیوں اورعمالِیق سے لِیا تھا خُداوند کو نذر کِیا۔

12 اور ابی شے بِن ضرُویا ہ نے وادیِ شور میں اٹھارہ ہزار ادُومِیوں کو مارا۔

13 اور اُس نے ادُو م میں سِپاہیوں کی چَوکیاں بِٹھائِیں اور سب ادُومی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور جہاں کہِیں داؤُ دجاتا خُداوند اُسے فتح بخشتا تھا۔

14 سو داؤُ دسارے اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اپنی ساری رعیّت کے ساتھ عدل و اِنصاف کرتا تھا۔

15 اور یُوآ ب بِن ضرُویا ہ لشکر کا سردار تھا اور یہُو سفط بِن اخِیلُود مُؤرِّخ تھا۔

16 اور صدُو ق بِن اخِیطو ب اور ابیملِک بِن ابیا تر کاہِن تھے اور شَوشا مُنشی تھا۔

17 اور بنایا ہ بِن یہو یدع کریتیوں اور فلیتیوں پر تھا اور داؤُ دکے بیٹے بادشاہ کے خاص مُصاحِب تھے۔