۲- توارِیخ 25

یہُودا ہ کا بادشاہ امصیاہ

1 امصیا ہ پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اُنتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی اُس کی ماں کا نام یہُوعدّ ان تھا جو یروشلیِم کی تھی۔

2 اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے پر کامِل دِل سے نہیں۔

3 اور جب وہ سلطنت پر جم گیا تو اُس نے اپنے اُن مُلازِموں کو جِنہوں نے اُس کے باپ بادشاہ کو مار ڈالا تھا قتل کِیا۔

4 پر اُن کی اَولاد کو جان سے نہیں مارا بلکہ اُسی کے مُطابِق کِیا جو مُوسیٰ کی کِتاب تَورَیت میں لِکھا ہے جَیسا خُداوند نے فرمایا کہ بیٹوں کے بدلے باپ دادا نہ مارے جائیں اور نہ باپ دادا کے بدلے بیٹے مارے جائیں بلکہ ہر آدمی اپنے ہی گُناہ کے لئِے مارا جائے۔

ادُوم کے خِلاف جنگ

5 اِس کے سِوا امصیا ہ نے یہُودا ہ کو اِکٹّھا کِیا اور اُن کو اُن کے آبائی خاندانوں کے مُوافِق تمام مُلکِ یہُودا ہ اور بِنیمِین میں ہزار ہزار کے سرداروں اور سَو سَو کے سرداروں کے نِیچے ٹھہرایا اور اُن میں سے جِن کی عُمر بِیس برس یا اُس سے اُوپر تھی اُن کو شُمار کِیا اور اُن کو تِین لاکھ چُنے ہُوئے مَرد پایا جو جنگ میں جانے کے قابِل اور برچھی اور ڈھال سے کام لے سکتے تھے۔

6 اور اُس نے سَو قِنطار چاندی دے کر اِسرائیل میں سے ایک لاکھ زبردست سُورما نَوکر رکھّے۔

7 لیکن ایک مَردِ خُدا نے اُس کے پاس آ کر کہا اَے بادشاہ اِسرائیل کی فَوج تیرے ساتھ جانے نہ پائے کیونکہ خُداوند اِسرائیل یعنی سب بنی افرائِیم کے ساتھ نہیں ہے۔

8 پر اگر تُو جانا ہی چاہتا ہے تو جا اور لڑائی کے لِئے مضبُوط ہو ۔ خُدا تُجھے دُشمنوں کے آگے گِرائے گا کیونکہ خُدا میں سنبھالنے اور گِرانے کی طاقت ہے۔

9 امصیا ہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا لیکن سَو قِنطاروں کے لِئے جو مَیں نے اِسرائیل کے لشکر کو دِئے ہم کیا کریں؟

اُس مَردِ خُدا نے جواب دِیا خُداوند تُجھے اِس سے بُہت زِیادہ دے سکتا ہے۔

10 تب امصیا ہ نے اُس لشکر کو جو افرائِیم میں سے اُس کے پاس آیا تھا جُدا کِیا تاکہ وہ پِھر اپنے گھر جائیں ۔ اِس سبب سے اُن کا غُصّہ یہُودا ہ پر بُہت بھڑکا اور وہ نِہایت غُصّہ میں گھر کو لَوٹے۔

11 اور امصیا ہ نے حَوصلہ باندھا اور اپنے لوگوں کو لے کر وادیِ شور کو گیا اور بنی شعِیر میں سے دس ہزار کو مار دِیا۔

12 اور دس ہزار کو بنی یہُوداہ جِیتا پکڑ کر لے گئے اور اُن کو ایک چٹان کی چوٹی پر پُہنچایا اور اُس چٹان کی چوٹی پر سے اُن کو نِیچے گِرا دِیا اَیسا کہ سب کے سب ٹُکڑے ٹُکڑے ہو گئے۔

13 پر اُس لشکر کے لوگ جِن کو امصیا ہ نے لَوٹا دِیا تھا کہ اُس کے ساتھ جنگ میں نہ جائیں سامرِیہ سے بَیت حورُو ن تک یہُودا ہ کے شہروں پر ٹُوٹ پڑے اور اُن میں سے تِین ہزار جوانوں کو مار ڈالا اور بُہت سی لُوٹ لے گئے۔

14 جب امصیا ہ ادُومیوں کے قِتال سے لَوٹا تو بنی شعِیر کے دیوتاؤں کو لیتا آیا اور اُن کو نصب کِیا تاکہ وہ اُس کے معبُود ہوں اور اُن کے آگے سِجدہ کِیا اور اُن کے آگے بخُور جلایا۔

15 اِس لِئے خُداوند کا غضب امصیا ہ پر بھڑکا اور اُس نے ایک نبی کو اُس کے پاس بھیجا جِس نے اُس سے کہا تُو اُن لوگوں کے دیوتاؤں کا طالِب کیوں ہُؤا جِنہوں نے اپنے ہی لوگوں کو تیرے ہاتھ سے نہ چُھڑایا؟۔

16 وہ اُس سے باتیں کر ہی رہا تھا کہ اُس نے اُس سے کہا کہ کیا ہم نے تُجھے بادشاہ کا مُشِیر بنایا ہے؟ چُپ رہ! تُو کیوں مار کھائے؟

تب وہ نبی یہ کہہ کر چُپ ہو گیا کہ مَیں جانتا ہُوں کہ خُدا کا اِرادہ یہ ہے کہ تُجھے ہلاک کرے اِس لِئے کہ تُو نے یہ کِیا ہے اور میری مشورت نہیں مانی۔

اِسرائیل کے خِلاف جنگ

17 تب یہُودا ہ کے بادشاہ امصیا ہ نے مشورہ کر کے اِسرائیل کے بادشاہ یُوآس بِن یہُوآ خز بِن یاہُو کے پاس کہلا بھیجا کہ ذرا آ تو ہم ایک دُوسرے کا مُقابلہ کریں۔

18 سو اِسرائیل کے بادشاہ یُوآ س نے یہُودا ہ کے بادشاہ امصیا ہ کو کہلا بھیجا کہ لُبنان کے اُونٹکٹارے نے لُبنا ن کے دیودار کو پَیغام بھیجا کہ اپنی بیٹی میرے بیٹے کو بیاہ دے ۔ اِتنے میں ایک جنگلی درِندہ جو لُبنا ن میں رہتا تھا گُذرا اور اُس نے اُونٹکٹارے کو روند ڈالا۔

19 تُو کہتا ہے دیکھ مَیں نے ادُومیوں کو مارا سو تیرے دِل میں گھمنڈ سمایا ہے کہ فخر کرے ۔ گھرہی میں بَیٹھا رہ تُو کیوں اپنے نُقصان کے لِئے دست اندازی کرتا ہے کہ تُو بھی گِرے اور تیرے ساتھ یہُودا ہ بھی؟۔

20 لیکن امصیا ہ نے نہ مانا کیونکہ یہ خُدا کی طرف سے تھا کہ وہ اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کر دے اِس لِئے کہ وہ ادُومیوں کے معبُودوں کے طالِب ہُوئے تھے۔

21 سو اِسرائیل کا بادشاہ یُوآس چڑھ آیا اور وہ اور شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ یہُوداہ کے بَیت شمس میں ایک دُوسرے کے مُقابِل ہُوئے۔

22 اور یہُودا ہ نے اِسرائیل کے مُقابلہ میں شِکست کھائی اور اُن میں سے ہر ایک اپنے ڈیرے کو بھاگا۔

23 اور شاہِ اِسرائیل یُوآ س نے شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ بِن یُوآ س بِن یہُوآ خز کو بَیت شمس میں پکڑ لِیا اور اُسے یروشلیِم میں لایا اور یروشلیِم کی دِیوار افرائِیم کے پھاٹک سے کونے کے پھاٹک تک چار سَو ہاتھ ڈھا دی۔

24 اور سارے سونے اور چاندی اور سب برتنوں کو جو عوبیدا دُوم کے پاس خُدا کے گھر میں مِلے اور شاہی محلّ کے خزانوں اور کفِیلوں کو بھی لے کر سامرِیہ کو لَوٹا۔

25 اور شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ بِن یُوآ س شاہِ اِسرائیل یُوآ س بِن یہُوآ خز کے مَرنے کے بعد پندرہ برس جِیتا رہا۔

26 اور امصیا ہ کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک کیا وہ یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند نہیں ہیں؟۔

27 اور جب سے امصیا ہ خُداوند کی پَیروی سے پِھرا تب ہی سے یروشلیِم کے لوگوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی ۔ سو وہ لکِیس کوبھاگ گیا پر اُنہوں نے لکِیس میں اُس کے پِیچھے لوگ بھیج کر اُسے وہاں قتل کِیا۔

28 اور وہ اُسے گھوڑوں پر لے آئے اور یہُودا ہ کے شہر میں اُس کے باپ دادا کے ساتھ اُسے دفن کِیا۔

۲- توارِیخ 26

یہُودا ہ کا بادشاہ عُزّیاہ

1 تب یہُودا ہ کے سب لوگوں نے عُزّیاہ کو جو سولہ برس کا تھا لے کر اُسے اُس کے باپ امصیا ہ کی جگہ بادشاہ بنایا۔

2 اُس نے بادشاہ کے اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جانے کے بعد ایلُو ت کو تعمِیر کِیا اور اُسے پِھر یہُودا ہ میں شامِل کر دِیا۔

3 عُزّیاہ سولہ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں باون برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام یکُولِیا ہ تھا جو یروشلیِم کی تھی۔

4 اُس نے وُہی جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اُسی کے مُطابِق کِیا جو اُس کے باپ امصیا ہ نے کِیا تھا۔

5 اور وہ زکر یاہ کے دِنوں میں جو خُدا کی رویتوں میں ماہِر تھا خُدا کا طالِب رہا اور جب تک وہ خُداوند کا طالِب رہا خُدا نے اُس کو کامیاب رکھّا۔

6 اور وہ نِکلا اور فِلستِیوں سے لڑا اور جات کی دِیوار کو اور یبنہ کی دِیوار کو اور اشدُود کی دِیوار کوڈھا دِیا اور اشدُود کے مُلک میں اور فِلستِیوں کے درمِیان شہر تعمِیر کِئے۔

7 اور خُدا نے فِلستِیوں اور جُور بعل کے رہنے والے عربوں اور معُونیوں کے مُقابلہ میں اُس کی مدد کی۔

8 اورعمُّونی عُزّیاہ کو نذرانے دینے لگے اور اُس کا نام مِصر کی سرحدتک پَھیل گیا کیونکہ وہ نِہایت زورآور ہو گیا تھا۔

9 اور عُزّیاہ نے یروشلیِم میں کونے کے پھاٹک اور وادی کے پھاٹک اور دِیوار کے موڑ پر بُرج بنوائے اور اُن کو مُحکم کِیا۔

10 اور اُس نے بیابان میں بُرج بنوائے اور بُہت سے حَوض کُھدوائے کیونکہ نشیب کی زمِین میں بھی اور مَیدان میں اُس کے بُہت چَوپائے تھے اور پہاڑوں اور زرخیز کھیتوں میں اُس کے کِسان اور تاکِستانوں کے مالی تھے کیونکہ کاشتکاری اُسے بُہت پسند تھی۔

11 اِس کے سِوا عُزّیاہ کے پاس جنگی مَردوں کا لشکر تھا جو یعیِئیل مُنشی اور معسیا ہ ناظِم کے شُمار کے مُطابِق غول غول ہو کر بادشاہ کے ایک سردار حنانیا ہ کے ماتحت لڑائی پر جاتا تھا۔

12 اور آبائی خاندانوں کے سرداروں یعنی زبردست سُورماؤں کا کُل شُمار دو ہزار چھ سَو تھا۔

13 اور اُن کے ماتحت تِین لاکھ ساڑھے سات ہزار کا زبردست لشکر تھا جو دُشمن کے مُقابلہ میں بادشاہ کی مدد کرنے کو بڑے زور سے لڑتا تھا۔

14 اور عُزّیاہ نے اُن کے لِئے یعنی سارے لشکر کے لِئے ڈھالیں اور برچھے اور خود اور بکتر اور کمانیں اور فلاخن کے لِئے پتّھر تیّار کِئے۔

15 اور اُس نے یروشلیِم میں ہُنرمند لوگوں کی اِیجاد کی ہُوئی کلیں بنوائِیں تاکہ وہ تِیر چلانے اور بڑے بڑے پتّھر پھینکنے کے لِئے بُرجوں اور فصِیلوں پر ہوں ۔ سو اُس کا نام دُور تک پَھیل گیا کیونکہ اُس کی مدد اَیسی عجِیب طرح سے ہُوئی کہ وہ زورآور ہو گیا۔

عُزّیاہ کو غرُور کی سزا مِلتی ہے

16 لیکن جب وہ زورآور ہو گیا تو اُس کا دِل اِس قدر پُھول گیا کہ وہ خراب ہو گیا اور خُداوند اپنے خُدا کی نافرمانی کرنے لگا چُنانچہ وہ خُداوند کی ہَیکل میں گیا تاکہ بخُور کی قُربانگاہ پر بخُور جلائے۔

17 تب عزریا ہ کاہِن اُس کے پِیچھے پِیچھے گیا اور اُس کے ساتھ خُداوند کے اسّی کاہِن اَور تھے جو بہادُر آدمی تھے۔

18 اور اُنہوں نے عُزّیاہ بادشاہ کا سامنا کِیا اور اُس سے کہنے لگے اَے عُزّیاہ خُداوند کے لِئے بخُور جلانا تیرا کام نہیں بلکہ کاہِنوں یعنی ہارُو ن کے بیٹوں کا کام ہے جو بخُور جلانے کے لِئے مُقدّس کِئے گئے ہیں ۔ سو مَقدِس سے باہر جا کیونکہ تُو نے خطا کی ہے اور خُداوند خُدا کی طرف سے یہ تیری عِزّت کا باعِث نہ ہو گا۔

19 تب عُزّیاہ غُصّہ ہُؤا اور خُوشبُو جلانے کو بخُور دان اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے تھا اور جب وہ کاہِنوں پر جُھنجھلا رہا تھا تو کاہِنوں کے سامنے ہی خُداوند کے گھر کے اندر بخُور کی قُربان گاہ کے پاس اُس کی پیشانی پر کوڑھ پُھوٹ نِکلا۔

20 اور سردار کاہِن عزریا ہ اور سب کاہِنوں نے اُس پر نظر کی اور کیا دیکھا کہ اُس کی پیشانی پر کوڑھ نِکلا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُسے جلد وہاں سے نِکالا بلکہ اُس نے خُود بھی باہر جانے میں جلدی کی کیونکہ خُداوند کی مار اُس پر پڑی تھی۔

21 چُنانچہ عُزّیاہ بادشاہ اپنے مرنے کے دِن تک کوڑھی رہا اور کوڑھی ہونے کی وجہ سے ایک الگ گھر میں رہتا تھا کیونکہ وہ خُداوند کے گھر سے کاٹ ڈالا گیا تھا اور اُس کا بیٹا یُوتام بادشاہ کے گھر کا مُختار تھا اور مُلک کے لوگوں کا اِنصاف کرتا تھا۔

22 اور عُزّیاہ کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی نے لِکھے۔

23 سو عُزّیاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے قبرِستان کے مَیدان میں جو بادشاہوں کا تھا اُس کے باپ دادا کے ساتھ اُسے دفن کِیا کیونکہ وہ کہنے لگے کہ وہ کوڑھی ہے اور اُس کا بیٹا یُوتام اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

۲- توارِیخ 27

یہُودا ہ کا بادشاہ یُوتام

1 یُوتام پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام یرُو سہ تھا جو صدُو ق کی بیٹی تھی۔

2 اور اُس نے وُہی جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اَیسا ہی کِیا جَیسا اُس کے باپ عُزّیاہ نے کِیا تھا مگر وہ خُداوند کی ہَیکل میں نہ گُھسا پر لوگ گُناہ کرتے ہی رہے۔

3 اور اُس نے خُداوند کے گھر کا بالائی دروازہ بنایا اور عوفل کی دِیوار پر اُس نے بُہت کُچھ تعمِیر کِیا۔

4 اور یہُودا ہ کے کوہِستانی مُلک میں اُس نے شہر تعمِیرکِئے اور جنگلوں میں قلعے اور بُرج بنوائے۔

5 وہ بنی عمُّون کے بادشاہ سے بھی لڑا اور اُن پر غالِب ہُؤا اور اُسی سال بنی عمُّون نے ایک سَو قِنطار چاندی اور دس ہزار کُر گیہُوں اور دس ہزار کُر جَو اُسے دِئے اور اُتنا ہی بنی عمُّون نے دُوسرے اور تِیسرے برس بھی اُسے دِیا۔

6 سو یُوتام زبردست ہو گیا کیونکہ اُس نے خُداوند اپنے خُدا کے آگے اپنی راہیں درُست کی تِھیں۔

7 اور یُوتام کے باقی کام اور اُس کی سب لڑائیاں اور اُس کے طَور طریقے اِسرائیل اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔

8 وہ پچِّیس برس کا تھا جب سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔

9 اور یُوتام اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا آخز اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

۲- توارِیخ 28

یہُودا ہ کابادشاہ آخز

1 آخز بِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس نے وہ نہ کِیا جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے جَیسا اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا۔

2 بلکہ اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہوں پر چلا اور بعلِیم کی ڈھالی ہُوئی مُورتیں بھی بنوائِیں۔

3 اِس کے سِوا اُس نے ہِنُّو م کے بیٹے کی وادی میں بخُور جلایا اور اُن قَوموں کے نفرتی دستُوروں کے مُطابِق جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے خارِج کِیا تھا اپنے ہی بیٹوں کو آگ میں جھونکا۔

4 اُس نے اُونچے مقاموں اور پہاڑوں پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے قُربانیاں کِیں اور بخُور جلایا۔

ارام اور اِسرائیل کے خِلاف جنگ

5 اِس لِئے خُداوند اُس کے خُدا نے اُس کو شاہِ ارا م کے ہاتھ میں کر دِیا ۔ سو اُنہوں نے اُسے مارا اور اُس کے لوگوں میں سے اسِیروں کی بِھیڑ کی بِھیڑ لے گئے اور اُن کو دمِشق میں لائے اور وہ شاہِ اِسرائیل کے ہاتھ میں بھی کر دِیا گیا جِس نے اُسے مارا اور بڑی خُونریزی کی۔

6 اور فِقح بِن رملیا ہ نے ایک ہی دِن میں یہُودا ہ میں سے ایک لاکھ بِیس ہزار کو جو سب کے سب سُورما تھے قتل کِیا کیونکہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دِیا تھا۔

7 اور زِکر ی نے جو افرائِیم کا ایک پہلوان تھا معسیا ہ شاہزادہ کو اور محلّ کے ناظِم عزریقا م کو اور بادشاہ کے وزِیر القانہ کو مار ڈالا۔

8 اور بنی اِسرائیل اپنے بھائیوں میں سے دو لاکھ عَورتوں اور بیٹے بیٹیوں کو اسِیر کر کے لے گئے اور اُن کا بُہت سا مال لُوٹ لِیا اور لُوٹ کو سا مرِیہ میں لائے۔

عودِد نبی

9 لیکن وہاں خُداوند کا ایک نبی تھا جِس کا نام عودِ د تھا ۔ وہ اُس لشکر کے اِستِقبال کو گیا جو سامریہ کو آ رہا تھا اور اُن سے کہنے لگا دیکھو اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کا خُدا یہُودا ہ سے ناراض تھا اُس نے اُن کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا اور تُم نے اُن کو اَیسے طَیش میں قتل کِیا ہے جو آسمان تک پُہنچا۔

10 اور اب تُمہارا اِرادہ ہے کہ بنی یہُوداہ اور یروشلیِم کو اپنے غُلام اور لَونڈیاں بنا کر اُن کو دبائے رکھّو لیکن کیا تُمہارے ہی گُناہ جو تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف کِئے ہیں تُمہارے سر نہیں ہیں؟۔

11 سو تُم اب میری سُنو اور اُن اسِیروں کو جِن کو تُم نے اپنے بھائیوں میں سے اسِیر کر لِیا ہے آزاد کر کے لَوٹا دو کیونکہ خُداوند کا قہرِ شدِید تُم پر ہے۔

12 تب بنی افرائِیم کے سرداروں میں سے عزریا ہ بِن یہُوحنا ن اور برکیا ہ بِن مسلّیمو ت اور یحز قیاہ بِن سلُوم اورعماسا بِن خدلی اُن کے سامنے جو جنگ سے آ رہے تھے کھڑے ہو گئے۔

13 اور اُن سے کہا کہ تُم اسِیروں کو یہاں نہیں لانے پاؤ گے کیونکہ جو تُم نے ٹھانا ہے اُس سے ہم خُداوند کے گُنہگار بنیں گے اور ہمارے گُناہ اور خطائیں بڑھ جائیں گی کیونکہ ہماری خطا بڑی ہے اور اِسرائیل پر قہرِ شدِید ہے۔

14 سو اُن ہتھیار بند لوگوں نے اسِیروں اور مالِ غنِیمت کو امِیروں اور ساری جماعت کے آگے چھوڑ دِیا۔

15 اور وہ آدمی جِن کے نام مذکُور ہُوئے اُٹھے اور اسِیروں کو لِیا اور لُوٹ کے مال میں سے اُن سبھوں کو جو اُن میں ننگے تھے لِباس سے آراستہ کِیا اور اُن کو جُوتے پہنائے اور اُن کو کھانے پِینے کو دِیا اور اُن پر تیل ملا اور جِتنے اُن میں کمزور تھے اُن کو گدھوں پر چڑھا کر کھجُور کے درختوں کے شہر یریحُو میں اُن کے بھائیوں کے پاس پُہنچا دِیا تب سا مرِیہ کو لَوٹ گئے۔

آخز اسُور سے مدد مانگتا ہے

16 اُس وقت آخز بادشاہ نے اسُور کے بادشاہوں کے پاس کہلا بھیجا کہ اُس کی مدد کریں۔

17 اِس لِئے کہ ادُومیوں نے پِھر چڑھائی کر کے یہُودا ہ کو مار لِیا اور اسِیروں کو لے گئے تھے۔

18 اور فِلستِیوں نے بھی نشیب کی زمِین کے اور یہُودا ہ کے جنُوب کے شہروں پر حملہ کر کے بَیت شمس اور ایّالو ن اور جدِیرو ت کو اور شوکو اور اُس کے دیہات کو اور تِمنہ اور اُس کے دیہات کو اور جِمسُو اور اُس کے دیہات کو بھی لے لِیا تھا اور اُن میں بس گئے تھے۔

19 کیونکہ خُداوند نے شاہِ اِسرائیل آخز کے سبب سے یہُودا ہ کو پست کِیا اِس لِئے کہ اُس نے یہُودا ہ میں بے حیائی کی چال چل کر خُداوند کا بڑا گُناہ کِیا تھا۔

20 اور شاہِ اسُورتِگلت پلنا سر اُس کے پاس آیا پر اُس نے اُس کو تنگ کِیا اور اُس کی کُمک نہ کی۔

21 کیونکہ آخز نے خُداوند کے گھر اور بادشاہ اور سرداروں کے محلّوں سے مال لے کر شاہِ اسُور کو دِیا تَو بھی اُس کی کُچھ مدد نہ ہُوئی۔

آخز کے گُناہ

22 اور اپنی تنگی کے وقت میں بھی اُس نے یعنی اِسی آخز بادشاہ نے خُداوند کا اَور بھی زِیادہ گُناہ کِیا۔

23 کیونکہ اُس نے دمِشق کے دیوتاؤں کے لِئے جِنہوں نے اُسے مارا تھا قُربانیاں کِیں اور کہا چُونکہ ارام کے بادشاہوں کے معبُودوں نے اُن کی مدد کی ہے سو مَیں اُن کے لِئے قُربانی کرُوں گا تاکہ وہ میری مدد کریں لیکن وہ اُس کی اور سارے اِسرائیل کی تباہی کا باعِث ہُوئے۔

24 اور آخز نے خُدا کے گھر کے برتنوں کو جمع کِیا اور خُدا کے گھر کے برتنوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور خُداوند کے گھر کے دروازوں کو بند کِیا اور اپنے لِئے یروشلیِم کے ہر کونے میں مذبحے بنائے۔

25 اور یہُودا ہ کے ایک ایک شہر میں غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلانے کے لِئے اُونچے مقام بنائے اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو غُصّہ دِلایا۔

26 اور اُس کے باقی کام اور اُس کے سب طَور طریقے شرُوع سے آخِر تک یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔

27 اور آخز اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے شہر میں یعنی یروشلیِم میں دفن کِیا کیونکہ وہ اُسے اِسرائیل کے بادشاہوں کی قبروں میں نہ لائے اور اُس کا بیٹا حِزقیاہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

۲- توارِیخ 29

یہُودا ہ کا بادشاہ حِزقیاہ

1 حِزقیاہ پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اُنتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی اُس کی ماں کا نام ابیا ہ تھا جو زکر یاہ کی بیٹی تھی۔

2 اُس نے وُہی کام جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اُسی کے مُطابِق جو اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا کِیا۔

ہَیکل کا پاک کِیا جانا

3 اُس نے اپنی سلطنت کے پہلے برس کے پہلے مہِینے میں خُداوند کے گھر کے دروازوں کو کھولا اور اُن کی مرمّت کی۔

4 اور وہ کاہِنوں اور لاویوں کو لے آیا اور اُن کو مشرِق کی طرف مَیدان میں اِکٹّھا کِیا۔

5 اور اُن سے کہا اَے لاویو میری سُنو! تُم اب اپنے کو پاک کرو اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو پاک کرو اور اِس پاک مقام میں سے ساری نجاست کو نِکال ڈالو۔

6 کیونکہ ہمارے باپ دادا نے گُناہ کِیا اور جو خُداوند ہمارے خُدا کی نظر میں بُرا ہے وُہی کِیا اور خُدا کو چھوڑ دِیا اور خُداوند کے مسکن سے مُنہ پھیر لِیا اور اپنی پِیٹھ اُس کی طرف کر دی۔

7 اور اُسارے کے دروازوں کو بھی بند کر دِیا اور چراغ بُجھا دِئے اور اِسرائیل کے خُدا کے مَقدِس میں نہ تو بخُور جلایا اور نہ سوختنی قُربانیاں چڑھائِیں۔

8 اِس سبب سے خُداوند کا قہر یہُودا ہ اور یروشلیِم پر نازِل ہُؤا اور اُس نے اُن کو اَیسا حوالہ کِیا کہ مارے مارے پِھریں اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہوں جَیسا تُم اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہو۔

9 دیکھو اِسی سبب سے ہمارے باپ دادا تلوار سے مارے گئے اور ہمارے بیٹے بیٹیاں اور ہماری بِیویاں اسِیری میں ہیں۔

10 اب میرے دِل میں ہے کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے ساتھ عہد باندُھوں تاکہ اُس کا قہرِ شدِید ہم پر سے ٹل جائے۔

11 اَے میرے فرزندو تُم اب غافِل نہ رہو کیونکہ خُداوند نے تُم کو چُن لِیا ہے کہ اُس کے حضُور کھڑے ہو اور اُس کی خِدمت کرو اور اُس کے خادِم بنو اور بخُور جلاؤ۔

12 تب یہ لاوی اُٹھے

یعنی بنی قِہات میں سے محت بِن عماسی

اور یُوایل بِن عزر یاہ اور بنی مِراری میں سے

قِیس بِن عبد ی اور عزریا ہ بِن یہلّلئیل

اور جیرسونیوں میں سے یُوآخ بِن زِمہّ

اور عد ن بِن یُوآ خ۔

13 اوربنی الِیصفن میں سے

سِمر ی اور یعوا یل اور بنی آسف میں سے

زکر یاہ اور متّنیا ہ۔

14 اور بنی ہَیمان میں سے یحی ایل اور سِمعی

اور بنی یدُوتُون میں سے سمعیا ہ اور عُزّی ا یل۔

15 اور اُنہوں نے اپنے بھائیوں کو اِکٹّھا کر کے اپنے کو پاک کِیا اور بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق جو خُداوند کے کلام کے مُطابِق تھا خُداوند کے گھر کو پاک کرنے کے لِئے اندر گئے۔

16 اور کاہِن خُداوند کے گھر کے اندرُونی حِصّہ میں اُسے پاک صاف کرنے کو داخِل ہُوئے اور ساری نجاست کو جو خُداوند کی ہَیکل میں اُن کو مِلی نِکال کر باہر خُداوند کے گھر کے صحن میں لے آئے اور لاویوں نے اُسے اُٹھا لِیا تاکہ اُسے باہر قِدرُو ن کے نالے میں پُہنچا دیں۔

17 اور پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو اُنہوں نے تقدِیس کا کام شرُوع کِیا اور اُس مہِینے کی آٹھوِیں تارِیخ کو خُداوند کے اُسارے تک پُہنچے اور اُنہوں نے آٹھ دِن میں خُداوند کے گھر کو پاک کِیا ۔ سو پہلے مہِینے کی سولھوِیں تارِیخ کو اُسے تمام کِیا۔

ہَیکل کی ازسرِ نَو مخصُوصیّت

18 تب اُنہوں نے محلّ کے اندر حِزقیاہ بادشاہ کے پاس جا کر کہا کہ ہم نے خُداوند کے سارے گھر کو اور سوختنی قُربانی کے مذبح کو اور اُس کے سب ظرُوف کو اور نذر کی روٹِیوں کی میز کو اور اُس کے سب ظرُوف کو پاک صاف کر دِیا۔

19 اِس کے سِوا ہم نے اُن سب ظرُوف کو جِن کو آخز بادشاہ نے اپنے دَورِ سلطنت میں خطا کر کے رَدّ کر دِیا تھا پِھر تیّار کر کے اُن کو مُقدّس کِیا ہے اور دیکھ وہ خُداوند کے مذبح کے سامنے ہیں۔

20 تب حِزقیاہ بادشاہ سویرے اُٹھ کر اور شہر کے رئِیسوں کو فراہم کر کے خُداوند کے گھر کو گیا۔

21 اور وہ سات بَیل اور سات مینڈھے اور سات برّے اور سات بکرے مملکت کے لِئے اور مَقدِس کے لِئے اور یہُودا ہ کے لِئے خطا کی قُربانی کے واسطے لے آئے اور اُس نے کاہِنوں یعنی بنی ہارُون کو حُکم کِیا کہ اُن کو خُداوند کے مذبح پر چڑھائیں۔

22 سو اُنہوں نے بَیلوں کو ذبح کِیا اور کاہِنوں نے خُون کو لے کر اُسے مذبح پر چِھڑکا ۔ پِھر اُنہوں نے مینڈھوں کو ذبح کِیا اور خُون کو مذبح پر چِھڑکا اور برّوں کو بھی ذبح کِیا اور خُون مذبح پر چِھڑکا۔

23 اور وہ خطا کی قُربانی کے بکروں کو بادشاہ اور جماعت کے آگے نزدِیک لے آئے اور اُنہوں نے اپنے ہاتھ اُن پر رکھّے۔

24 پِھر کاہِنوں نے اُن کو ذبح کِیا اور اُن کے خُون کو مذبح پر چِھڑک کر خطا کی قُربانی کی تاکہ سارے اِسرائیل کے لِئے کفّارہ ہو کیونکہ بادشاہ نے فرمایا تھا کہ سوختنی قُربانی اور خطا کی قُربانی سارے اِسرائیل کے لِئے چڑھائی جائیں۔

25 اور اُس نے داؤُد اور بادشاہ کے غَیب بِین جاد اور ناتن نبی کے حُکم کے مُطابِق خُداوند کے گھر میں لاویوں کو جھانجھ اور سِتار اور بربط کے ساتھ مُقرّر کِیا کیونکہ یہ نبیوں کی معرفت خُداوند کا حُکم تھا۔

26 اور لاوی داؤُد کے باجوں کو اور کاہِن نرسِنگوں کو لے کر کھڑے ہُوئے۔

27 اور حِزقیا ہ نے مذبح پر سوختنی قُربانی چڑھانے کا حُکم دِیا اور جب سوختنی قُربانی شرُوع ہُوئی تو خُداوند کا گِیت بھی نرسِنگوں اور شاہِ اِسرائیل داؤُد کے باجوں کے ساتھ شرُوع ہُؤا۔

28 اور ساری جماعت نے سِجدہ کِیا اور گانے والے گانے اور نرسِنگے والے نرسِنگے پُھونکنے لگے ۔ جب تک سوختنی قُربانی جل نہ چُکی یہ سب ہوتا رہا۔

29 اور جب وہ قُربانی چڑھا چُکے تو بادشاہ اور اُس کے ساتھ سب حاضرِین نے جُھک کر سِجدہ کِیا۔

30 پِھر حِزقیاہ بادشاہ اور رئِیسوں نے لاویوں کو حُکم کِیا کہداؤُد اور آسف غَیب بِین کے گِیت گا کر خُداوند کی حمد کریں اور اُنہوں نے خُوشی سے مدح سرائی کی اور سر جُھکائے اور سِجدہ کِیا۔

31 اور حِزقیاہ کہنے لگا کہ اب تُم نے اپنے آپ کو خُداوند کے لِئے پاک کر لِیا ہے ۔ سو نزدِیک آؤ اور خُداوند کے گھر میں ذبِیحے اور شُکرگُذاری کی قُربانِیاں لاؤ ۔ تب جماعت ذبِیحے اور شُکرگُذاری کی قُربانِیاں لائی اور جِتنے دِل سے راضی تھے سوختنی قُربانِیاں لائے۔

32 اور سوختنی قُربانیوں کا شُمار جو جماعت لائی یہ تھا ستّر بَیل اور سَو مینڈھے اور دو سَو بّرے ۔ یہ سب خُداوند کی سوختنی قُربانی کے لِئے تھے۔

33 اور مُقدّس کِئے ہُوئے جانور یہ تھے۔ چھ سَو بَیل اور تِین ہزار بھیڑ بکریاں۔

34 مگر کاہِن اَیسے تھوڑے تھے کہ وہ ساری سوختنی قُربانی کے جانوروں کی کھالیں اُتار نہ سکے اِس لِئے اُن کے بھائی لاویوں نے اُن کی مدد کی جب تک کام تمام نہ ہو گیا اور کاہِنوں نے اپنے کو پاک نہ کر لِیا کیونکہ لاوی اپنے آپ کو پاک کرنے میں کاہِنوں سے زِیادہ راست دِل تھے۔

35 اور سوختنی قُربانیاں بھی کثرت سے تِھیں اور اُن کے ساتھ سلامتی کی قُربانیوں کی چربی اور سوختنی قُربانیوں کے تپاون تھے

یُوں خُداوند کے گھر کی خِدمت کی ترتِیب درُست ہُوئی۔

36 اور حِزقیاہ اور سب لوگ اُس کام کے سبب سے جو خُدا نے لوگوں کے لِئے تیّار کِیا تھا باغ باغ ہُوئے کیونکہ وہ کام یکبارگی کِیا گیا تھا۔

۲- توارِیخ 30

عِیدِ فَسح منانے کی تیّاری

1 اور حِزقیاہ نے سارے اِسرائیل اور یہُودا ہ کو کہلا بھیجا اور افرائِیم اور منسّی کے پاس بھی خط لِکھ بھیجے کہ وہ خُداوند کے گھر میں یروشلیِم کو خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے عِیدِ فَسح کرنے کو آئیں۔

2 کیونکہ بادشاہ اور سرداروں اور یروشلیِم کی ساری جماعت نے دُوسرے مہِینے میں عیدِ فَسح منانے کا مشورہ کر لِیا تھا۔

3 کیونکہ وہ اُس وقت اُسے اِس لِئے نہیں منا سکے کہ کاہِنوں نے کافی تعداد میں اپنے آپ کو پاک نہیں کِیا تھا اور لوگ بھی یروشلیِم میں اِکٹّھے نہیں ہُوئے تھے۔

4 اور یہ بات بادشاہ اور ساری جماعت کی نظر میں اچّھی تھی۔

5 سو اُنہوں نے حُکم جاری کِیا کہ بیرسبع سے دان تک سارے اِسرائیل میں مُنادی کی جائے کہ لوگ یروشلیِم میں آ کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے عِیدِ فَسح کریں کیونکہ اُنہوں نے اَیسی بڑی تعداد میں اُس کو نہیں منایا تھا جَیسے لِکھا ہے۔

6 سو ہرکارے بادشاہ اور اُس کے سرداروں سے خط لے کر بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق سارے اِسرائیل اور یہُودا ہ میں پِھرے اور کہتے گئے

اَے بنی اِسرائیل ابرہا م اور اِضحا ق اور اِسرائیل کے خُداوند خُدا کی طرف پِھر رجُوع لاؤ تاکہ وہ تُمہارے باقی لوگوں کی طرف جو اسُور کے بادشاہوں کے ہاتھ سے بچ رہے ہیں پِھر مُتوجِّہ ہو۔

7 اور تُم اپنے باپ دادا اور اپنے بھائیوں کی مانِند مت ہو جِنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کی نافرمانی کی یہاں تک کہ اُس نے اُن کو چھوڑ دِیا کہ برباد ہو جائیں جَیسا تُم دیکھتے ہو۔

8 پس تُم اپنے باپ دادا کی مانِند گردن کش نہ بنو بلکہ خُداوند کے تابِع ہو جاؤ اور اُس کے مَقدِس میں آؤ جِسے اُس نے ہمیشہ کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اور خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرو تاکہ اُس کا قہرِ شدِید تُم پر سے ٹل جائے۔

9 کیونکہ اگر تُم خُداوند کی طرف پِھر رجُوع لاؤ تو تُمہارے بھائی اور تُمہارے بیٹے اپنے اسِیر کرنے والوں کی نظر میں قابِلِ رحم ٹھہریں گے اور اِس مُلک میں پِھر آئیں گے کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا غفُور و رحِیم ہے اور اگر تُم اُس کی طرف پِھرو تو وہ تُم سے اپنا مُنہ پھیر نہ لے گا۔

10 سو ہرکارے اِفرائیِم اور منسّی کے مُلک میں شہر بہ شہر ہوتے ہُوئے زبُولُو ن تک گئے پر اُنہوں نے اُن کا تمسخُر کِیا اور اُن کو ٹھٹّھوں میں اُڑایا۔

11 پِھر بھی آشر اور منسّی اور زبُولُو ن میں سے بعض لوگوں نے فروتنی کی اور یروشلیِم کو آئے۔

12 اور یہُودا ہ پر بھی خُداوند کا ہاتھ تھا کہ اُن کویکدل بنا دے تاکہ وہ خُداوند کے کلام کے مُطابِق بادشاہ اور سرداروں کے حُکم پر عمل کریں۔

عِیدِ فَسح منائی جاتی ہے

13 سو بُہت سے لوگ یروشلیِم میں جمع ہُوئے کہ دُوسرے مہِینے میں فطِیری روٹی کی عِید کریں ۔ یُوں بُہت بڑی جماعت ہو گئی۔

14 اور وہ اُٹھے اور اُن مذبحوں کو جو یروشلیِم میں تھے اور بخُور کی سب قُربان گاہوں کو دُور کِیا اور اُن کو قِدرُو ن کے نالے میں ڈال دِیا۔

15 پِھر دُوسرے مہِینے کی چَودھوِیں تاریخ کو اُنہوں نے فَسح کو ذبح کِیا اور کاہِنوں اور لاویوں نے شرمِندہ ہو کر اپنے آپ کو پاک کِیا اور خُداوند کے گھر میں سوختنی قُربانیاں لائے۔

16 اور وہ اپنے دستُور پر مَردِ خُدا مُوسیٰ کی شرِیعت کے مُطابِق اپنی اپنی جگہ کھڑے ہُوئے اور کاہِنوں نے لاویوں کے ہاتھ سے خُون لے کر چِھڑکا۔

17 کیونکہ جماعت میں بُہتیرے اَیسے تھے جِنہوں نے اپنے آپ کو پاک نہیں کِیا تھا اِس لِئے یہ کام لاویوں کے سپُرد ہُؤا کہ وہ سب ناپاک شخصوں کے لِئے فَسح کے برّوں کو ذبح کریں تاکہ وہ خُداوند کے لِئے مُقدّس ہوں۔

18 کیونکہ افرائیِم اور منسّی اور اِشکار اور زبُولُو ن میں سے بُہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو پاک نہیں کِیا تھا تَو بھی اُنہوں نے فَسح کو جِس طرح لِکھا ہے اُس طرح سے نہ کھایا کیونکہ حِزقیاہ نے اُن کے لِئے یہ دُعاکی تھی کہ خُداوند جو نیک ہے ہر ایک کو۔

19 جِس نے خُداوند خُدا اپنے باپ دادا کے خُدا کی طلب میں دِل لگایا ہے مُعاف کرے گو وہ مَقدِس کی طہارت کے مُطابِق پاک نہ ہُؤا ہو۔

20 اور خُداوند نے حِزقیاہ کی سُنی اور لوگوں کو شِفا دی۔

21 اور جو بنی اِسرائیل یروشلیِم میں حاضِر تھے اُنہوں نے بڑی خُوشی سے سات دِن تک عِیدِ فطِیر منائی اور لاوی اور کاہِن بُلند آواز کے باجوں کے ساتھ خُداوند کے حضُور گا گا کر ہر روز خُداوند کی حمد کرتے رہے۔

22 اور حِزقیاہ نے سب لاویوں سے جو خُداوند کی خِدمت میں ماہِر تھے تسلّی بخش باتیں کِیں

عِید اَور سات دِن منائی جاتی ہے

سو وہ عِید کے ساتوں دِن تک کھاتے اور سلامتی کے ذبِیحوں کی قُربانیاں چڑھاتے اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور اِقرار کرتے رہے۔

23 پِھر ساری جماعت نے اَور سات دِن ماننے کا مشورہ کِیا اور خُوشی سے اَور سات دِن مانے۔

24 کیونکہ شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ نے جماعت کو قُربانِیوں کے لِئے ایک ہزار بچھڑے اور سات ہزار بھیڑیں عِنایت کِیں اور سرداروں نے جماعت کو ایک ہزار بچھڑے اور دس ہزار بھیڑیں دِیں اور بُہت سے کاہِنوں نے اپنے آپ کو پاک کِیا۔

25 اور یہُودا ہ کی ساری جماعت نے کاہِنوں اور لاویوں سمیت اور اُس ساری جماعت نے جو اِسرائیل میں سے آئی تھی اور اُن پردیسیوں نے جو اِسرائیل کے مُلک سے آئے تھے اور جو یہُودا ہ میں رہتے تھے خُوشی منائی۔

26 سو یروشلیِم میں بڑی خُوشی ہُوئی کیونکہ شاہِ اِسرائیل سُلیما ن بِن داؤُد کے زمانہ سے یروشلیِم میں اَیسا نہیں ہُؤا تھا۔

27 تب لاوی کاہِنوں نے اُٹھ کر لوگوں کو برکت دی اور اُن کی سُنی گئی اور اُن کی دُعا اُس کے مُقدّس مکان آسمان تک پُہنچی۔

۲- توارِیخ 31

حِزقیاہ مذہبی زندگی کی اِصلاح کرتا ہے

1 جب یہ ہو چُکا تو سب اِسرائیلی جو حاضِر تھے یہُودا ہ کے شہروں میں گئے اور سارے یہُودا ہ اور بِنیمِین کے بلکہ ِافرائیم اور منسّی کے بھی سُتُونوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور یسِیرتوں کو کاٹ ڈالا اور اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو ڈھا دِیا یہاں تک کہ اُن سبھوں کو نابُود کر دِیا ۔ تب سب بنی اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں اپنی اپنی مِلکِیّت کو لَوٹ گئے۔

2 اور حِزقیاہ نے کاہِنوں کے فرِیقوں کو اور لاویوں کو اُن کے فرِیقوں کے مُوافِق یعنی کاہِنوں اور لاویوں دونوں کے ہر شخص کو اُس کی خِدمت کے مُطابِق خُداوند کی خَیمہ گاہ کے پھاٹکوں کے اندر سوختنی قُربانیوں اور سلامتی کی قُربانیوں کے لِئے اور عِبادت اور شُکرگُذاری اور سِتایش کرنے کے لِئے مُقرّر کِیا۔

3 اور اُس نے اپنے مال میں سے بادشاہی حِصّہ سوختنی قُربانیوں کے لِئے یعنی صُبح و شام کی سوختنی قُربانیوں کے لِئے اور سبتوں اور نئے چاندوں اور مُقرّرہ عِیدوں کی سوختنی قُربانیوں کے لِئے ٹھہرایا جَیسا خُداوند کی شرِیعت میں لِکھا ہے۔

4 اور اُس نے اُن لوگوں کو جو یروشلیِم میں رہتے تھے حُکم کِیا کہ کاہِنوں اور لاویوں کا حِصّہ دیں تاکہ وہ خُداوند کی شرِیعت میں لگے رہیں۔

5 اِس فرمان کے جاری ہوتے ہی بنی اِسرائیل اناج اور مَے اور تیل اور شہد اور کھیت کی سب پَیداوار کے پہلے پَھل بُہتات سے دینے اور سب چِیزوں کا دسواں حِصّہ کثرت سے لانے لگے۔

6 اور بنی اِسرائیل اور یہُودا ہ جو یہُودا ہ کے شہروں میں رہتے تھے وہ بھی بَیلوں اور بھیڑ بکریوں کا دسواں حِصّہ اور اُن مُقدّ س چِیزوں کا دسواں حِصّہ جو خُداوند اُن کے خُدا کے لِئے مُقدّس کی گئی تِھیں لائے اور اُن کو ڈھیر ڈھیر کر کے لگا دِیا۔

7 اُنہوں نے تِیسرے مہِینے میں ڈھیر لگانا شرُوع کِیا اور ساتویں مہِینے میں تمام کِیا۔

8 جب حِزقیاہ اور سرداروں نے آ کر ڈھیروں کو دیکھا تو خُداوند کو اور اُس کی قَوم اِسرائیل کو مُبارک کہا۔

9 اور حِزقیاہ نے کاہِنوں اور لاویوں سے اُن ڈھیروں کے بارے میں پُوچھا۔

10 تب سردار کاہِن عزریا ہ نے جو صدُو ق کے خاندان کا تھا اُسے جواب دِیا کہ جب سے لوگوں نے خُداوند کے گھر میں ہدئے لانا شرُوع کِیا تب سے ہم کھاتے رہے اور ہم کو کافی مِلا اور بُہت بچ رہا ہے کیونکہ خُداوند نے اپنے لوگوں کو برکت بخشی ہے اور وُہی بچا ہُؤا یہ بڑا انبار ہے۔

11 تب حِزقیاہ نے حُکم کِیا کہ خُداوند کے گھر میں کو ٹھرِیاں تیّار کریں ۔ سو اُنہوں نے اُن کو تیّار کِیا۔

12 اور وہ ہدئے اور وہ دَہ یکیاں اور مُقدّس کی ہُوئی چِیزیں دِیانت داری سے لاتے رہے اور اُن پر کنعنیا ہ لاوی مُختار تھا اور اُس کا بھائی سِمعی نائِب تھا۔

13 اور یحیئیل اور عززیا ہ اورنحات اور عساہیل اور یرِیمو ت اور یُوز بد اور اِلی ایل اور اِسماکیا ہ اور محت اور بِنایا ہ حِزقیاہ بادشاہ اور خُدا کے گھر کے سردار عزریا ہ کے حُکم سے کنعنیا ہ اور اُس کے بھائی سِمعی کے ماتحت پیشکار تھے۔

14 اور مشرِقی پھاٹک کا دربان یِمنہ لاوی کا بیٹا قور ے خُدا کی رضا کی قُربانیوں پر مُقرّر تھا تاکہ خُداوند کے ہدیوں اور پاکترِین چِیزوں کو بانٹ دِیا کرے۔

15 اور اُس کے ماتحت عدن اورمِنیمِین اور یشُو ع اور سمعیا ہ اور امریا ہ اورسکنیا ہ کاہِنوں کے شہروں میں اِس عُہدہ پر مُقرّر تھے کہ اپنے بھائیوں کو کیا بڑے کیا چھوٹے اُن کے فرِیقوں کے مُوافِق حِصّہ دِیا کریں۔

16 اور اِن کے عِلاوہ اُن کو بھی دیں جو تِین برس کی عُمر سے اور اُس سے اُوپر اُوپر مَردوں کے نسب نامہ میں شُمار کِئے گئے یعنی اُن کو جو اپنے اپنے فرِیق کی بارِیوں پراپنے اپنے ذِمّہ کی خِدمت کو ہر روز کے فرض کے مُطابِق انجام دینے کو خُداوند کے گھر میں جاتے تھے۔

17 اور اُن کو بھی جو اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُوافِق کاہِنوں کے نسب نامہ میں شُمار کِئے گئے اور اُن لاویوں کو جو بِیس برس کے اور اُس سے اُوپر تھے اور اپنے اپنے فرِیق کی باری پر خِدمت کرتے تھے۔

18 اور اُن کو جو ساری جماعت میں سے اپنے اپنے بال بچّوں اور بِیویوں اور بیٹوں اور بیٹیوں کے نسب نامہ کے مُطابِق شُمار کِئے گئے کیونکہ اپنے اپنے مُقرّرہ کام پر وہ اپنے آپ کو تقدُّس کے لِئے پاک کرتے تھے۔

19 اور بنی ہارُون کے کاہِنوں کے لِئے بھی جو شہر بہ شہر اپنے شہروں کے گِرد و نواح کے کھیتوں میں تھے کئی مَرد جِن کے نام بتا دِئے گئے تھے مُقرّر ہُوئے کہ کاہِنوں کے سب مَردوں کو اور اُن سبھوں کو جو لاویوں کے درمِیان نسب نامہ کے مُطابِق شُمار کِئے گئے تھے حِصّہ دیں۔

20 سو حِزقیاہ نے سارے یہُودا ہ میں اَیسا ہی کِیا اور جو کُچھ خُداوند اُس کے خُدا کی نظر میں بھلا اور راست اور حق تھا وُہی کِیا۔

21 اور خُدا کے گھر کی خِدمت اور شرِیعت اور احکام کے اِعتبار سے جِس جِس کام کو اُس نے اپنے خُدا کا طالِب ہونے کے لِئے کِیا اُسے اپنے سارے دِل سے کِیا اور کامیاب ہُؤا۔

۲- توارِیخ 32

اسُوریوں کی طرف سے یروشلیِم کو خطرہ

1 اِن باتوں اور اِس اِیمانداری کے بعد شاہِ اسُور سنحیرِ ب چڑھ آیا اور یہُودا ہ میں داخِل ہُؤا اور فصِیل دار شہروں کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُن کو اپنے قبضہ میں لانا چاہا۔

2 جب حِزقیاہ نے دیکھا کہ سنحیرِ ب آیا ہے اور اُس کا اِرادہ ہے کہ یروشلیِم سے لڑے۔

3 تو اُس نے اپنے سرداروں اور بہادُروں کے ساتھ مشورت کی کہ اُن چشموں کے پانی کو جو شہر سے باہر تھے بند کر دے اور اُنہوں نے اُس کی مدد کی۔

4 اور بُہت لوگ جمع ہُوئے اور سب چشموں کو اور اُس ندی کو جو اُس سرزمِین کے بِیچ بہتی تھی یہ کہہ کر بند کر دِیا کہ اسُور کے بادشاہ آ کر بُہت سا پانی کیوں پائیں؟۔

5 اور اُس نے ہِمّت باندھی اور ساری دِیوار کو جو ٹُوٹی تھی بنایا اور اُسے بُرجوں کے برابر اُونچا کِیا اور باہر سے ایک دُوسری دِیوار اُٹھائی اور داؤُد کے شہر میں مِلّو کو مضبُوط کِیا اور بُہت سے ہتھیار اور ڈھالیں بنائِیں۔

6 اور اُس نے لوگوں پر سرلشکر ٹھہرائے اور شہر کے پھاٹک کے پاس کے مَیدان میں اُن کو اپنے پاس اِکٹّھا کِیا اور اُن سے ہِمّت افزائی کی باتیں کِیں اور کہا۔

7 ہِمّت باندھو اور حَوصلہ رکھّو اور اسُور کے بادشاہ اور اُس کے ساتھ کے سارے انبوہ کے سبب سے نہ ڈرو نہ ہِراسان ہو کیونکہ وہ جو ہمارے ساتھ ہے اُس سے بڑا ہے جو اُس کے ساتھ ہے۔

8 اُس کے ساتھ بشر کا ہاتھ ہے لیکن ہمارے ساتھ خُداوند ہمارا خُدا ہے کہ ہماری مدد کرے اور ہماری لڑائیاں لڑے ۔ سو لوگوں نے شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کی باتوں پر تکیہ کِیا۔

9 اُس کے بعد شاہِ اسُور سنحیرِ ب نے جو اپنے سارے لشکر کے ساتھ لکِیس کے مُقابِل پڑا تھا اپنے نَوکر یروشلیِم کو شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے پاس اور تمام یہُودا ہ کے پاس جو یروشلیِم میں تھے یہ کہنے کو بھیجے کہ۔

10 شاہِ اسُور سنحیرِ ب یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارا کِس پر بھروسا ہے کہ تُم یروشلیِم میں مُحاصرہ کو جھیل رہے ہو؟۔

11 کیا حِزقیا ہ تُم کو قحط اور پیاس کی مَوت کے حوالہ کرنے کو تُم کو نہیں بہکا رہا ہے کہ خُداوند ہمارا خُدا ہم کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے بچا لے گا؟۔

12 کیا اِسی حِزقیاہ نے اُس کے اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو دُور کر کے یہُودا ہ اور یروشلیِم کو حُکم نہیں دِیا کہ تُم ایک ہی مذبح کے آگے سِجدہ کرنا اور اُسی پر بخُور جلانا؟۔

13 کیا تُم نہیں جانتے کہ مَیں نے اور میرے باپ دادا نے اَور مُلکوں کے سب لوگوں سے کیا کیا کِیا ہے؟ کیا اُن مُمالِک کی قَوموں کے معبُود اپنے مُلک کو کِسی طرح سے میرے ہاتھ سے بچا سکے؟۔

14 جِن قَوموں کو میرے باپ دادا نے بِالکُل ہلاک کر ڈالا اُن کے معبُودوں میں کَون اَیسا نِکلا جو اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے بچا سکا کہ تُمہارا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے بچا سکے گا؟۔

15 پس حِزقیاہ تُم کو فریب نہ دینے پائے اور نہ اِس طَور پر بہکائے اور نہ تُم اُس کا یقِین کرو کیونکہ کِسی قَوم یا مملکت کا دیوتا اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے اور میرے باپ دادا کے ہاتھ سے بچا نہیں سکا تو کِتنا کم تُمہارا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے بچا سکے گا۔

16 اور اُس کے نَوکروں نے خُداوند خُدا کے خِلاف اور اُس کے بندہ حِزقیاہ کے خِلاف بُہت سی اَور باتیں کہِیں۔

17 اور اُس نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی اِہانت کرنے اور اُس کے حق میں کُفر بکنے کے لِئے اِس مضمُون کے خط بھی لِکھے کہ جَیسے اَور مُلکوں کی قَوموں کے معبُودوں نے اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہیں بچایا ہے وَیسے ہی حِزقیاہ کا معبُود بھی اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہیں بچا سکے گا۔

18 اور اُنہوں نے بڑی آواز سے پُکار کر یہُودیوں کی زُبان میں یروشلیِم کے لوگوں کو جو دِیوار پر تھے یہ باتیں کہہ سُنائِیں تاکہ اُن کو ڈرائیں اور پریشان کریں اور شہر کو لے لیں۔

19 اور اُنہوں نے یروشلیِم کے خُدا کا ذِکر زمِین کی قَوموں کے معبُودوں کی طرح کِیا جو آدمِیوں کے ہاتھ کی صنعت ہیں۔

20 اِسی سبب سے حِزقیاہ بادشاہ اور آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی نے دُعا کی اور آسمان کی طرف چِلاّئے۔

21 اور خُداوند نے ایک فرِشتہ کو بھیجا جِس نے شاہِ اسُور کے لشکر میں سب زبردست سُورماؤں اور پیشواؤں اور سرداروں کو ہلاک کر ڈالا ۔ پس وہ شرمِندہ ہو کر اپنے مُلک کو لَوٹا اور جب وہ اپنے دیوتا کے مندِر میں گیا تو اُن ہی نے جو اُس کے صُلب سے نِکلے تھے اُسے وہِیں تلوار سے قتل کِیا۔

22 یُوں خُداوند نے حِزقیاہ کو اور یروشلیِم کے باشِندوں کو شاہِ اسُور سنحیرِب کے ہاتھ سے اور اَور سبھوں کے ہاتھ سے بچایا اور ہر طرف اُن کی رہنُمائی کی۔

23 اور بُہت لوگ یروشلیِم میں خُداوند کے لِئے ہدئے اور شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے لِئے قِیمتی چِیزیں لائے یہاں تک کہ وہ اُس وقت سے سب قَوموں کی نظر میں مُمتاز ہو گیا۔

حِزقیاہ کی بِیماری اور غرُور

24 اُن دِنوں میں حِزقیاہ اَیسا بِیمار پڑا کہ مَرنے کے قرِیب ہو گیا اور اُس نے خُداوند سے دُعا کی تب اُس نے اُس سے باتیں کِیں اور اُسے ایک نِشان دِیا۔

25 لیکن حِزقیاہ نے اُس اِحسان کے لائِق جو اُس پر کِیا گیا عمل نہ کِیا کیونکہ اُس کے دِل میں گھمنڈ سما گیا اِس لئِے اُس پر اور یہُودا ہ اور یروشلیِم پر غضب بھڑکا۔

26 تب حِزقیاہ اور یروشلیِم کے باشِندوں نے اپنے دِل کے غرُور کے بدلے خاکساری اِختیار کی ۔ سو حِزقیا ہ کے دِنوں میں خُداوند کا غضب اُن پر نازِل نہ ہُؤا۔

حِزقیاہ کی دَولت اور شان وشَوکت

27 اور حِزقیاہ کی دَولت اور عِزّت نِہایت فراوان تھی اور اُس نے چاندی اور سونے اور جواہِر اور مصالِح اور ڈھالوں اور سب طرح کی قِیمتی چِیزوں کے لِئے خزانے۔

28 اور اناج اور مَے اور تیل کے لِئے انبار خانے اور سب قِسم کے جانوروں کے لِئے تھان اور بھیڑ بکریوں کے لِئے باڑے بنائے۔

29 اِس کے علاوہ اُس نے اپنے لِئے شہر بسائے اور بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں کو کثرت سے مُہیّا کِیا کیونکہ خُدا نے اُسے بُہت مال بخشا تھا۔

30 اِسی حِزقیاہ نے جیحُو ن کے پانی کے اُوپر کے سوتے کو بند کر دِیا اور اُسے داؤُد کے شہر کے مغرِب کی طرف سِیدھا پُہنچایا اور حِزقیا ہ اپنے سارے کام میں کامیاب ہُؤا۔

31 تَو بھی بابل کے امِیروں کے مُعاملہ میں جِنہوں نے اپنے ایلچی اُس کے پاس بھیجے تاکہ اُس مُعجِزہ کا حال جو اُس مُلک میں کِیا گیا تھا دریافت کریں خُدا نے اُسے آزمانے کے لِئے چھوڑ دِیا تاکہ معلُوم کرے کہ اُس کے دِل میں کیا ہے۔

حِزقیاہ کے دورِ حُکومت کا اِختتام

32 اور حِزقیاہ کے باقی کام اور اُس کے نیک اعمال آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی کی رویا میں اور یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔

33 اور حِزقیاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے بنی داؤُد کی قبروں کی چڑھائی پر دفن کِیا اور سارے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب باشِندوں نے اُس کی مَوت پر اُس کی تعظِیم کی اور اُس کا بیٹا منسّی اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

۲- توارِیخ 33

یہُودا ہ کا بادشاہ منسّی

1 منسّی بارہ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں پچپن برس سلطنت کی۔

2 اور اُس نے اُن قَوموں کے نفرت انگیز کاموں کے مُطابِق جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے دفع کِیا تھا وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں بُرا تھا۔

3 کیونکہ اُس نے اُن اُونچے مقاموں کو جِن کو اُس کے باپ حِزقیاہ نے ڈھایا تھا پِھر بنایا اور بعلِیم کے لِئے مذبحے بنائے اور یسِیرتیں تیّار کِیں اور سارے آسمانی لشکر کو سِجدہ کِیا اور اُن کی پرستِش کی۔

4 اور اُس نے خُداوند کے گھر میں جِس کی بابت خُداوند نے فرمایا تھا کہ میرا نام یروشلیِم میں ہمیشہ رہے گا مذبحے بنائے۔

5 اور اُس نے خُداوند کے گھر کے دونوں صحنوں میں سارے آسمانی لشکر کے لِئے مذبحے بنائے۔

6 اور اُس نے بِن ہِنُّو م کی وادی میں اپنے فرزندوں کو بھی آگ میں چلوایا اور وہ شگُون مانتا اور جادُو اور افسُون کرتا اور بدرُوحوں کے آشناؤں اور جادُوگروں سے تعلُّق رکھتا تھا ۔ اُس نے خُداوند کی نظر میں بُہت بدکاری کی جِس سے اُسے غُصّہ دِلایا۔

7 اور جو کھودی ہُوئی مُورت اُس نے بنوائی تھی اُس کو خُدا کے گھر میں نصب کِیا جِس کی بابت خُدا نے داؤُد اور اُس کے بیٹے سُلیما ن سے کہا تھا کہ مَیں اِس گھر میں اور یروشلیِم میں جِسے مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے اپنا نام ابد تک رکُھّوں گا۔

8 اور مَیں بنی اِسرائیل کے پاؤں کو اُس سرزمِین سے جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو عِنایت کی ہے پِھر کبھی نہیں ہٹاؤں گا بشرطیکہ وہ اُن سب باتوں کو جو مَیں نے اُن کو فرمائِیں یعنی اُس ساری شرِیعت اور آئِین اور حُکموں کو جو مُوسیٰ کی معرفت مِلے ماننے کی اِحتیاط رکھّیں۔

9 اور منسّی نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کو یہاں تک گُمراہ کِیا کہ اُنہوں نے اُن قَوموں سے بھی زِیادہ بدی کی جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے ہلاک کِیا تھا۔

منسّی تَوبہ کرتا ہے

10 اور خُداوند نے منسّی اور اُس کے لوگوں سے باتیں کِیں پر اُنہوں نے کُچھ دھیان نہ دِیا۔

11 اِس لئِے خُداوند اُن پر شاہِ اسُور کے سِپہ سالاروں کو چڑھا لایا جو منسّی کو زنجِیروں سے جکڑ کر اور بیڑیاں ڈال کر بابل کو لے گئے۔

12 جب وہ مُصِیبت میں پڑا تو اُس نے خُداوند اپنے خُدا سے مِنّت کی اور اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور نِہایت خاکسار بنا۔

13 اور اُس نے اُس سے دُعا کی ۔ تب اُس نے اُس کی دُعاقبُول کر کے اُس کی فریاد سُنی اور اُسے اُس کی مملکت میں یروشلیِم کو واپس لایا ۔ تب منسّی نے جان لِیا کہ خُداوند ہی خُدا ہے۔

14 اِس کے بعد اُس نے داؤُد کے شہر کے لِئے جیحُو ن کے مغرِب کی طرف وادی میں مچھلی پھاٹک کے مدخل تک ایک باہر کی دِیوار اُٹھائی اور عوفل کو گھیرا اور اُسے بُہت اُونچا کِیا اور یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں میں بہادُر جنگی سردار رکھّے۔

15 اور اُس نے اجنبی معبُودوں کو اور خُداوند کے گھر سے اُس مُورت کو اور سب مذبحوں کو جو اُس نے خُداوند کے گھر کے پہاڑ پر اور یروشلیِم میں بنوائے تھے دُور کِیا اور اُن کو شہر کے باہر پھینک دِیا۔

16 اور اُس نے خُداوند کے مذبح کی مرمّت کی اور اُس پر سلامتی کے ذبِیحوں کی اور شُکرگُذاری کی قُربانیاں چڑھائِیں اور یہُودا ہ کو خُداوند اپنے خُدا کی پرستِش کا حُکم دِیا۔

17 تَو بھی لوگ اُونچے مقاموں میں قُربانی کرتے رہے پر فقط خُداوند اپنے خُدا کے لِئے۔

منسّی کے عہدِ حُکومت کا اِختتام

18 اور منسّی کے باقی کام اور اپنے خُدا سے اُس کی دُعا اور اُن غَیب بِینوں کی باتیں جِنہوں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام سے اُس کے ساتھ کلام کِیا ۔ وہ سب اِسرائیل کے بادشاہوں کے اعمال کے ساتھ قلمبند ہیں۔

19 اُس کی دُعا اور اُس کا قبُول ہونا اور اُس کی خاکساری سے پہلے کی سب خطائیں اور اُس کی بے اِیمانی اور وہ جگہیں جہاں اُس نے اُونچے مقام بنوائے اور یسِیرتیں اور کھودی ہُوئی مُورتیں کھڑی کِیں یہ سب باتیں حُوز ی کی تارِیخ میں قلمبند ہیں۔

20 اور منسّی اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے اُسی کے گھر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا امُون اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

یہُودا ہ کا بادشاہ امُون

21 امُون بائِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے دو برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔

22 اور جو خُداوند کی نظر میں بُرا ہے وُہی اُس نے کِیا جَیسا اُس کے باپ منسّی نے کِیا تھا اور امُون نے اُن سب کھودی ہُوئی مُورتوں کے آگے جو اُس کے باپ منسّی نے بنوائی تِھیں قُربانیاں کِیں اور اُن کی پرستِش کی۔

23 اور وہ خُداوند کے حضُور خاکسار نہ بنا جَیسا اُس کا باپ منسّی خاکسار بنا تھا بلکہ امُون نے گُناہ پر گُناہ کِیا۔

24 سو اُس کے خادِموں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور اُسی کے گھر میں اُسے مار ڈالا۔

25 پر اہلِ مُلک نے اُن سب کو قتل کِیا جِنہوں نے امُون بادشاہ کے خِلاف سازِش کی تھی اور اہلِ مُلک نے اُس کے بیٹے یُوسیاہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔

۲- توارِیخ 34

یہُودا ہ کا بادشاہ یُوسیاہ

1 یُوسیا ہ آٹھ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اِکتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔

2 اُس نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک تھا اور اپنے باپ داؤُد کی راہوں پر چلا اور دہنے یا بائیں ہاتھ کو نہ مُڑا۔

یُوسیاہ بُت پرستی کے خِلاف مُہم چلاتاہے

3 کیونکہ اپنی سلطنت کے آٹھویں برس جب وہ لڑکا ہی تھا وہ اپنے باپ داؤُد کے خُدا کا طالِب ہُؤا اور بارھویں برس میں یہُودا ہ اور یروشلیِم کو اُونچے مقاموں اور یسِیرتوں اور کھودے ہُوئے بُتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں سے پاک کرنے لگا۔

4 اور لوگوں نے اُس کے سامنے بعلِیم کے مذبحوں کو ڈھا دِیا اور سُورج کی مُورتوں کو جو اُن کے اُوپر اُونچے پر تِھیں اُس نے کاٹ ڈالا اور یسِیرتوں اور کھودی ہُوئی مُورتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو اُس نے ٹُکڑے ٹُکڑے کر کے اُن کو دُھول بنا دِیا اور اُس کو اُن کی قبروں پر بِتھرایا جِنہوں نے اُن کے لِئے قُربانیاں چڑھائی تِھیں۔

5 اور اُس نے اُن کاہِنوں کی ہڈّیاں اُن ہی کے مذبحوںپر جلائیں اور یہُودا ہ اور یروشلیِم کو پاک کِیا۔

6 اور منسّی اور اِفرائیِم اور شمعُو ن کے شہروں میں بلکہ نفتا لی تک اُن کے اِردگِرد کھنڈروں میں اُس نے اَیسا ہی کِیا۔

7 اور مذبحوں کو ڈھا دِیا اور یسِیرتوں اور کُھدی ہُوئی مُورتوں کو توڑ کر دُھول کر دِیا اور اِسرائیل کے تمام مُلک میں سُورج کی سب مُورتوں کو کاٹ ڈالا ۔ تب یروشلیِم کو لَوٹا۔

تَورَیت کی کِتاب کا مِلنا

8 اور اپنی سلطنت کے اٹھارھویں برس جب وہ مُلک اور ہَیکل کو پاک کر چُکا تو اُس نے اصلیا ہ کے بیٹے سافن کو اور شہر کے حاکِم معسیا ہ اور یُوآخز کے بیٹے یُوآ خ مُورِّخ کو بھیجا کہ خُداوند اپنے خُدا کے گھر کی مرمّت کریں۔

9 وہ خِلقیاہ سردار کاہِن کے پاس آئے اور وہ نقدی جو خُدا کے گھر میں لائی گئی تھی جِسے دربان لاویوں نے منسّی اور اِفرائیِم اور اِسرائیل کے سب باقی لوگوں سے اور تمام یہُودا ہ اور بِنیمِین اور یروشلیِم کے باشِندوں سے لے کر جمع کِیا تھا اُس کے سپُرد کی۔

10 اور اُنہوں نے اُسے اُن کارِندوں کے ہاتھ میں سَونپا جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی کرتے تھے اور اُن کارِندوں نے جو خُداوند کے گھر میں کام کرتے تھے اُسے اُس گھر کی مرمّت اور درُست کرنے میں لگایا۔

11 یعنی اُسے بڑھئیوں اور مِعماروں کو دِیا کہ گھڑے ہُوئے پتّھر اور جوڑوں کے لِئے لکڑی خرِیدیں اور اُن گھروں کے لِئے جِن کو یہُودا ہ کے بادشاہوں نے اُجاڑ دِیا تھا شہتِیر بنائیں۔

12 اور وہ مرد دِیانت سے کام کرتے تھے اور یحت اور عبد یاہ لاوی جو بنی مِراری میں سے تھے اُن کی نِگرانی کرتے تھے اور بنی قِہات میں سے زکر یاہ اور مُسلاّ م کام کراتے تھے اور لاویوں میں سے وہ لوگ تھے جو باجوں میں ماہِر تھے۔

13 اور وہ باربرداروں کے بھی داروغہ تھے اور سب قِسم قِسم کے کام کرنے والوں سے کام کراتے تھے اور مُنشی اور مُہتمِم اور دربان لاویوں میں سے تھے۔

14 اور جب وہ اُس نقدی کو جو خُداوند کے گھر میں لائی گئی تھی نِکال رہے تھے تو خِلقیاہ کاہِن کو خُداوند کی تَورَیت کی کِتاب جو مُوسیٰ کی معرفت دی گئی تھی مِلی۔

15 تب خِلقیاہ نے سافن مُنشی سے کہا کہ مَیں نے خُداوند کے گھر میں تَورَیت کی کِتاب پائی ہے اور خِلقیاہ نے وہ کِتاب سافن کو دی۔

16 اورسافن وہ کِتاب بادشاہ کے پاس لے گیا ۔ پِھر اُس نے بادشاہ کو یہ بتایا کہ سب کُچھ جو تُو نے اپنے نَوکروں کے سپُرد کِیا تھا اُسے وہ کر رہے ہیں۔

17 اور وہ نقدی جو خُداوند کے گھر میں مَوجُود تھی اُنہوں نے لے کر ناظِروں اور کارِندوں کے ہاتھ میں سَونپی ہے۔

18 پِھرسافن مُنشی نے بادشاہ سے کہا کہ خِلقیاہ کاہِن نے مُجھے یہ کِتاب دی ہے اور سافن نے اُس میں سے بادشاہ کے حضُور پڑھا۔

19 اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے تَورَیت کی باتیں سُنِیں تو اپنے کپڑے پھاڑے۔

20 پِھر بادشاہ نے خِلقیاہ اور اخی قا م بِن سافن اور عبدو ن بِن مِیکا ہ اورسافن مُنشی اور بادشاہ کے نَوکر عسا یاہ کو یہ حُکم دِیا۔

21 کہ جاؤ اور میری طرف سے اور اُن لوگوں کی طرف سے جو اِسرائیل اور یہُودا ہ میں باقی رہ گئے ہیں اِس کِتاب کی باتوں کے حق میں جو مِلی ہے خُداوند سے پُوچھو کیونکہ خُداوند کا قہر جو ہم پر نازِل ہُؤا ہے بڑا ہے اِس لئِے کہ ہمارے باپ دادا نے خُداوند کے کلام کو نہیں مانا ہے کہ سب کُچھ جو اِس کِتاب میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق کرتے۔

22 تب خِلقیاہ اور وہ جِن کو بادشاہ نے حُکم کِیا تھا خُلد ہ نبِیّہ کے پاس جو توشہ خانہ کے داروغہ سلُوم بِن توقہت بِن خسر ہ کی بِیوی تھی گئے ۔ وہ یروشلیِم میں مِشنہ نامی محلّہ میں رہتی تھی ۔ سو اُنہوں نے اُس سے وہ باتیں کہِیں۔

23 اُس نے اُن سے کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اُس شخص سے جِس نے تُم کو میرے پاس بھیجا ہے کہو کہ۔

24 خُداوند یُوں فرماتا ہے دیکھ مَیں اِس جگہ پر اور اِس کے باشِندوں پر آفت لاؤں گا یعنی سب لَعنتیں جو اُس کِتاب میں لِکھی ہیں جو اُنہوں نے شاہِ یہُودا ہ کے آگے پڑھی ہے۔

25 کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلایا اور اپنے ہاتھوں کے سب کاموں سے مُجھے غُصّہ دِلایا۔ سو میرا قہر اِس مقام پر نازِل ہُؤا ہے اور دِھیما نہ ہو گا۔

26 رہا شاہِ یہُودا ہ جِس نے تُم کو خُداوند سے دریافت کرنے کو بھیجا ہے سو تُم اُس سے یُوں کہنا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُن باتوں کے بارے میں جو تُو نے سُنی ہیں۔

27 چُونکہ تیرا دِل موم ہو گیا اور تُو نے خُدا کے حضُور عاجِزی کی جب تُو نے اُس کی وہ باتیں سُنِیں جو اُس نے اِس مقام اور اِس کے باشِندوں کے خِلاف کہی ہیں اور اپنے کو میرے حضُور خاکسار بنایا اور اپنے کپڑے پھاڑ کر میرے آگے رویا اِس لئِے مَیں نے بھی تیری سُن لی ہے خُداوند فرماتا ہے۔

28 دیکھ مَیں تُجھے تیرے باپ دادا کے ساتھ مِلاؤُں گا اور تُو اپنی گور میں سلامتی سے پُہنچایا جائے گا اور ساری آفت کو جو مَیں اِس مقام اور اِس کے باشِندوں پر لاؤں گا تیری آنکھیں نہیں دیکھیں گی ۔

سو اُنہوں نے یہ جواب بادشاہ کو پُہنچا دِیا۔

یُوسیاہ خُداوند کی فرمانبرداری کا عہد کرتا ہے

29 تب بادشاہ نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب بزُرگوں کو بُلوا کر اِکٹّھا کِیا۔

30 اور بادشاہ اور سب اہلِ یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندے کاہِن اور لاوی اور سب لوگ کیا چھوٹے کیا بڑے خُداوند کے گھر کو گئے اور اُس نے جو عہد کی کِتاب خُداوند کے گھر میں مِلی تھی اُس کی سب باتیں اُن کو پڑھ سُنائِیں۔

31 اور بادشاہ اپنی جگہ کھڑا ہُؤا اور خُداوند کے آگے عہد کِیا کہ وہ خُداوند کی پَیروی کرے گا اور اُس کے حُکموں اور اُس کی شہادتوں اور آئِین کو اپنے سارے دِل اور ساری جان سے مانے گا تاکہ اُس عہد کی اُن باتوں کو جو اُس کِتاب میں لِکھی تِھیں پُورا کرے۔

32 اور اُس نے اُن سب کو جو یروشلیِم اور بِنیمِین میں مَوجُود تھے اُس عہد میں شرِیک کِیا اور یروشلیِم کے باشِندوں نے خُدا اپنے باپ دادا کے خُدا کے عہد کے مُطابِق عمل کِیا۔

33 اور یُوسیا ہ نے بنی اِسرائیل کے سب عِلاقوں میں سے سب مکرُوہات کو دفع کِیا اور جِتنے اِسرائیل میں مِلے اُن سبھوں سے عِبادت یعنی خُداوند اُن کے خُدا کی عِبادت کرائی اور وہ اُس کے جِیتے جی خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کی پَیروی سے نہ ہٹے۔