۲- توارِیخ 15

آسا کی اِصلاحات

1 اور خُدا کی رُوح عزریاہ بِن عودِ د پر نازِل ہُوئی۔

2 اور وہ آسا سے مِلنے کو گیا اور اُس سے کہا اَے آسا اور سارے یہُودا ہ اور بِنیمِین میری سُنو ۔ خُداوند تُمہارے ساتھ ہے جب تک تُم اُس کے ساتھ ہو اور اگر تُم اُس کے طالِب ہو تو وہ تُم کو مِلے گا پر اگر تُم اُسے ترک کرو تو وہ تُم کو ترک کرے گا۔

3 اب بڑی مُدّت سے بنی اِسرائیل بغَیر سچّے خُدا اور بغَیر سِکھانے والے کاہِن اور بغَیر شرِیعت کے رہے ہیں۔

4 پر جب وہ اپنے دُکھ میں خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی طرف پِھر کر اُس کے طالِب ہُوئے تو وہ اُن کو مِل گیا۔

5 اور اُن دِنوں میں اُسے جو باہر جاتا تھا اور اُسے جو اندر آتا تھا مُطلق چَین نہ تھا بلکہ مُمالِک کے سب باشِندوں پر بڑی اذِیّتیں تِھیں۔

6 قَوم قَوم کے مُقابلہ میں اور شہر شہر کے مُقابلہ میں پِس گئے کیونکہ خُدا نے اُن کو ہر طرح مُصِیبت سے تنگ کِیا۔

7 لیکن تُم مضبُوط بنو اور تُمہارے ہاتھ ڈِھیلے نہ ہونے پائیں کیونکہ تُمہارے کام کا اجر مِلے گا۔

8 جب آسا نے اِن باتوں اور عودِ د نبی کی نبُوّت کو سُنا تو اُس نے ہِمّت باندھ کر یہُودا ہ اور بِنیمِین کے سارے مُلک سے اور اُن شہروں سے جو اُس نے افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں سے لے لِئے تھے مکرُوہ چِیزوں کو دُور کر دِیا اور خُداوند کے مذبح کو جو خُداوند کے اُسارے کے سامنے تھا پِھر بنایا۔

9 اور اُس نے سارے یہُودا ہ اور بِنیمِین کو اور اُن لوگوں کو جو افرائِیم اور منسّی اور شمعُو ن میں سے اُن کے درمِیان بُود و باش کرتے تھے اِکٹّھا کِیا کیونکہ جب اُنہوں نے دیکھا کہ خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہے تو وہ اِسرائیل میں سے بہ کثرت اُس کے پاس چلے آئے۔

10 وہ آسا کی سلطنت کے پندرھویں برس کے تِیسرے مہِینے میں یروشلیِم میں جمع ہُوئے۔

11 اور اُنہوں نے اُسی وقت اُس لُوٹ میں سے جو وہ لائے تھے خُداوند کے حضُور سات سَو بَیل اور سات ہزار بھیڑیں قُربان کِیں۔

12 اور وہ اُس عہد میں شامِل ہو گئے تاکہ اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے طالِب ہوں۔

13 اور جو کوئی کیا چھوٹا کیا بڑا کیا مَرد کیا عَورت خُداوند اِسرائیل کے خُدا کا طالِب نہ ہو وہ قتل کِیا جائے۔

14 اور اُنہوں نے بڑی آواز سے للکار کر تُرہِیوں اور نرسِنگوں کے ساتھ خُداوند کے حضُور قَسم کھائی۔

15 اور سارا یہُودا ہ اُس قَسم سے باغ باغ ہو گیا کیونکہ اُنہوں نے اپنے سارے دِل سے قَسم کھائی تھی اور کمال آرزُو سے خُداوند کے طالِب ہُوئے تھے اور وہ اُن کو مِلا اور خُداوند نے اُن کو چاروں طرف امان بخشی۔

16 اور آسا بادشاہ کی ماں معکہ کو بھی اُس نے ملکہ کے مَنصب سے اُتار دِیا کیونکہ اُس نے یسِیرت کے لِئے ایک مکرُوہ بُت بنایا تھا ۔ سو آسا نے اُس کے بُت کو کاٹ کر اُسے چُور چُور کِیا اور وادیِ قِدرُو ن میں اُس کو جلا دِیا۔

17 لیکن اُونچے مقام اِسرائیل میں سے دُور نہ کِئے گئے تَو بھی آسا کا دِل عُمر بھر کامِل رہا۔

18 اور اُس نے خُدا کے گھر میں وہ چِیزیں جو اُس کے باپ نے مُقدّس کی تِھیں اور جو کُچھ اُس نے خُود مُقدّس کِیا تھا داخِل کر دِیا یعنی چاندی اور سونا اور ظرُوف۔

19 اور آسا کی سلطنت کے پَینتِیسویں سال تک کوئی جنگ نہ ہُوئی۔

۲- توارِیخ 16

اِسرائیل میں مَصائب

1 آسا کی سلطنت کے چھتِّیسویں برس اِسرائیل کا بادشاہ بعشا یہُودا ہ پر چڑھ آیا اور رامہ کو تعمِیر کِیا تاکہ یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کے ہاں کِسی کو آنے جانے نہ دے۔

2 تب آسا نے خُداوند کے گھر اور شاہی محلّ کے خزانوں میں سے چاندی اور سونا نِکال کر ارا م کے بادشاہ بِن ہدد کے پاس جو دمِشق میں رہتا تھا روانہ کِیا اور کہلا بھیجا کہ۔

3 میرے اور تیرے درمیان اور میرے باپ اور تیرے باپ کے درمِیان عہد و پَیمان ہے ۔ دیکھ مَیں نے تیرے لِئے چاندی اور سونا بھیجا ہے ۔ سو تُو جا کر شاہِ اِسرائیل بعشا سے عہد شِکنی کر تاکہ وہ میرے پاس سے چلا جائے۔

4 اور بِن ہدد نے آسا بادشاہ کی بات مانی اور اپنے لشکروں کے سرداروں کو اِسرائیلی شہروں پر چڑھائی کرنے کو بھیجا ۔ سو اُنہوں نے عیُو ن اور دان اور ابِیل ما ئِم اور نفتا لی کے ذخِیرہ کے سب شہروں کو غارت کِیا۔

5 جب بعشا نے یہ سُنا تو رامہ کا بنانا چھوڑا اور اپنا کام بند کر دِیا۔

6 تب آسا بادشاہ نے سارے یہُودا ہ کو ساتھ لِیا اور وہ رامہ کے پتّھروں اور لکڑیوں کو جِن سے بعشا تعمِیر کر رہا تھا اُٹھا لے گئے اور اُس نے اُن سے جِبعہ اور مِصفا ہ کو تعمِیر کِیا۔

حنانی غَیب بیِن

7 اُس وقت حنانی غَیب بِین یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کے پاس آ کر کہنے لگا چُونکہ تُو نے ارام کے بادشاہ پر بھروسا کِیا اور خُداوند اپنے خُدا پر بھروسا نہیں رکھّا اِسی سبب سے ارا م کے بادشاہ کا لشکر تیرے ہاتھ سے بچ نِکلا ہے۔

8 کیا کُوشی اور لُوبی انبوہِ کثِیر نہ تھے جِن کے ساتھ گاڑِیاں اور سوار بڑی کثرت سے تھے؟ تَو بھی چُونکہ تُو نے خُداوند پر بھروسا رکھّا اُس نے اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا۔

9 کیونکہ خُداوند کی آنکھیں ساری زمِین پر پِھرتی ہیں تاکہ وہ اُن کی اِمداد میں جِن کا دِل اُس کی طرف کامِل ہے اپنے تئِیں قوِی دِکھائے ۔ اِس بات میں تُو نےبے وُقُوفی کی کیونکہ اب سے تیرے لِئے جنگ ہی جنگ ہے۔

10 تب آسا نے اُس غَیب بِین سے خفُا ہو کر اُسے قَیدخانہ میں ڈال دِیا کیونکہ وہ اُس کلام کے سبب سے نِہایت غضبناک ہُؤا اور آسا نے اُس وقت لوگوں میں سے بعض اَوروں پر بھی ظُلم کِیا۔

آسا کے دورِ حُکومت کا اِختتام

11 اور دیکھو آسا کے کام شرُوع سے آخِر تک یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔

12 اور آسا کی سلطنت کے اُتنالِیسویں برس اُس کے پاؤں میں ایک روگ لگا اور وہ روگ بُہت بڑھ گیا تَو بھی اپنی بِیماری میں وہ خُداوند کا طالِب نہیں بلکہ طبِیبوں کا خواہاں ہُؤا۔

13 اور آسا اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا ۔ اُس نے اپنی سلطنت کے اِکتالِیسویں برس میں وفات پائی۔

14 اور اُنہوں نے اُسے اُن قبروں میں جو اُس نے اپنے لِئے داؤُد کے شہر میں کُھدوائی تِھیں دفن کِیا اور اُسے اُس تابُوت میں لِٹا دِیا جو عِطروں اور قِسم قِسم کے مصالِح سے بھرا تھا جِن کو عطّاروں کی حِکمت کے مُطابِق تیّار کِیا تھا اور اُنہوں نے اُس کے لِئے اُن کو خُوب جلایا۔

۲- توارِیخ 17

یہُوسفط بادشاہ بنتا ہے

1 اور اُس کا بیٹا یہُوسفط اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا اور اُس نے اِسرائیل کے مُقابِل اپنے آپ کو قوِی کِیا۔

2 اور اُس نے یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں میں فَوجیں رکھّیں اور یہُودا ہ کے مُلک میں اور افرائِیم کے اُن شہروں میں جِن کو اُس کے باپ آسا نے لے لِیا تھا چَوکِیاں بِٹھائِیں۔

3 اور خُداوند یہُوسفط کے ساتھ تھا کیونکہ اُس کی روِش اُس کے باپ داؤُد کے پہلے طرِیقوں پر تھی اور وہ بعلِیم کا طالِب نہ ہُؤا۔

4 بلکہ اپنے باپ دادا کے خُدا کا طالِب ہُؤا اور اُس کے حُکموں پر چلتا رہا اور اِسرائیل کے سے کام نہ کِئے۔

5 اِس لِئے خُداوند نے اُس کے ہاتھ میں سلطنت کو مُستحکم کِیا اور سارا یہُودا ہ یہُوسفط کے پاس ہدئے لایا اور اُس کی دَولت اور عِزّت بُہت فراوان ہُوئی۔

6 اور اُس کا دِل خُداوند کی راہوں میں بُہت مسرُور تھا اور اُس نے اُونچے مقاموں اور یسِیرتوں کو یہُودا ہ میں سے دُور کر دِیا۔

7 اور اپنی سلطنت کے تِیسرے برس اُس نے بِن خیل اور عبد یاہ اور زکر یاہ اور نتنئیل اور مِیکا یاہ کو جو اُس کے اُمرا تھے یہُودا ہ کے شہروں میں تعلِیم دینے کو بھیجا۔

8 اور اُن کے ساتھ یہ لاوی تھے یعنی سمعیا ہ اور نتنیا ہ اور زبدیا ہ اورعسا ہیل اور سمِیرا موت اور یہُو نتن اور ادُو نیاہ اور طُوبیا ہ اور طُو ب ادُونیاہ لاویوں میں سے اور اِن کے ساتھ الِیسمع اور یہُورا م کاہِنوں میں سے تھے۔

9 سو اُنہوں نے خُداوند کی شرِیعت کی کِتاب ساتھ رکھ کر یہُودا ہ کو تعلِیم دی اور وہ یہُودا ہ کے سب شہروں میں گئے اور لوگوں کو تعلِیم دی۔

یہُوسفط کی عظمت

10 اور خُداوند کا خَوف یہُودا ہ کے گِرداگِرد کے مُمالِک کی سب سلطنتوں پر چھا گیا یہاں تک کہ اُنہوں نے یہُوسفط سے کبھی جنگ نہ کی۔

11 اور بعض فِلستی یہُوسفط کے پاس ہدئے اور خِراج میں چاندی لائے اور عرب کے لوگ بھی اُس کے پاس ریوڑ لائے یعنی سات ہزار سات سَو مینڈھے اور سات ہزار سات سَو بکرے۔

12 اور یہُوسفط بُہت ہی بڑھا اور اُس نے یہُودا ہ میں قلعے اور ذخِیرہ کے شہر بنائے۔

13 اور یہُودا ہ کے شہروں میں اُس کے بُہت سے کاروبار

اور یروشلیِم میں اُس کے جنگی مَرد یعنی زبردست سُورما تھے۔

14 اور اُن کا شُمار اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُوافِق یہ تھا ۔ یہُودا ہ میں سے ہزاروں کے سردار یہ تھے ۔ سردار عدنہ اور اُس کے ساتھ تِین لاکھ زبردست سُورما۔

15 اور اُس سے دُوسرے درجہ پر سردار یہُوحنا ن اور اُس کے ساتھ دو لاکھ اسّی ہزار۔

16 اور اُس سے نِیچے عمسیا ہ بِن زِکر ی تھا جِس نے اپنے کو بخُوشی خُداوند کے لِئے پیش کِیا تھا اور اُس کے ساتھ دو لاکھ زبردست سُورما تھے۔

17 اور بِنیمِین میں سے الِید ع ایک زبردست سُورما تھا اور اُس کے ساتھ کمان اور سِپر سے مُسلّح دو لاکھ تھے۔

18 اور اُس سے نِیچے یہُوز بد تھا اور اُس کے ساتھ ایک لاکھ اسّی ہزار تھے جو جنگ کے لِئے تیّار رہتے تھے۔

19 یہ بادشاہ کے خِدمت گُذار تھے اور اُن سے الگ تھے جِن کو بادشاہ نے تمام یہُودا ہ کے فصِیل دار شہروں میں رکھّا تھا۔

۲- توارِیخ 18

میکا یاہ نبی اخی اب کو خبردار کرتا ہے

1 اور یہُوسفط کی دَولت اور عِزّت فراوان تھی اور اُس نے اخی ا ب کے ساتھ ناتا جوڑا۔

2 اور چند برسوں کے بعد وہ اخی اب کے پاس سامرِ یہ کو گیا اور اخی ا ب نے اُس کے اور اُس کے ساتھیوں کے لِئے بھیڑ بکریاں اور بَیل کثرت سے ذبح کِئے اور اُسے اپنے ساتھ رامات جِلعا د پر چڑھائی کرنے کی ترغِیب دی۔

3 اور اِسرائیل کے بادشاہ اخی ا ب نے یہُودا ہ کے بادشاہ یہُوسفط سے کہا کیا تُو میرے ساتھ رامات جِلعا د کو چلے گا؟

اُس نے جواب دِیا مَیں وَیسا ہی ہُوں جَیسا تُو ہے اور میرے لوگ اَیسے ہیں جَیسے تیرے لوگ سو ہم لڑائی میں تیرے ساتھ ہوں گے۔

4 اور یہُوسفط نے شاہِ اِسرائیل سے کہا آج ذرا خُداوند کی بات دریافت کر لے۔

5 تب شاہِ اِسرائیل نے نبِیوں کو جو چار سَو مَرد تھے اِکٹّھا کِیا اور اُن سے پُوچھا ہم رامات جِلعا د کو جنگ کے لِئے جائیں یا مَیں باز رہُوں؟

اُنہوں نے کہا چڑھائی کر کیونکہ خُدا اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔

6 پر یہُوسفط نے کہا کیا یہاں اِن کے سوا خُداوند کا کوئی نبی نہیں تاکہ ہم اُس سے پُوچھیں؟۔

7 شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا ایک شخص ہے تو سہی جِس کے ذرِیعہ سے ہم خُداوند سے پُوچھ سکتے ہیں لیکن مُجھے اُس سے نفرت ہے کیونکہ وہ میرے حق میں کبھی نیکی کی نہیں بلکہ ہمیشہ بدی کی پیشِین گوئی کرتا ہے ۔ وہ شخص مِیکا یاہ بِن اِملہ ہے

یہُوسفط نے کہا بادشاہ اَیسا نہ کہے۔

8 تب شاہِ اِسرائیل نے ایک عُہدہ دار کو بُلا کر حُکم کِیا کہ مِیکا یاہ بِن اِملہ کو جلد لے آ۔

9 اور شاہِ اِسرائیل اور شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط اپنے اپنے تخت پر اپنا اپنا لِباس پہنے بَیٹھے تھے ۔ وہ سامرِ یہ کے پھاٹک کے مدخل پر کُھلی جگہ میں بَیٹھے تھے اور سب انبیا اُن کے حضُور نبُوّت کر رہے تھے۔

10 اور صِدقیاہ بِن کنعنہ نے اپنے لِئے لوہے کے سِینگ بنائے اور کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اِن سے ارامیوں کو دھکیلے گا جب تک کہ وہ فنا نہ ہو جائیں۔

11 اور سب نبِیوں نے اَیسی ہی نبُوّت کی اور کہتے رہے کہ رامات جِلعا د کو جا اور کامیاب ہو کیونکہ خُداوند اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔

12 اور اُس قاصِد نے جو مِیکا یاہ کو بُلانے گیا تھا اُس سے یہ کہا دیکھ سب انبیا ایک زُبان ہو کر بادشاہ کو خُوش خبری دے رہے ہیں۔ سو تیری بات بھی ذرا اُن کی بات کی طرح ہو اور تُو خُوش خبری ہی دینا۔

13 مِیکا یاہ نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم جو کُچھ میرا خُدا فرمائے گا مَیں وُہی کہُوں گا۔

14 جب وہ بادشاہ کے پاس پُہنچا تو بادشاہ نے اُس سے کہا مِیکا یاہ ہم رامات جِلعا د کو جنگ کے لِئے جائیں یا مَیں باز رہُوں؟

اُس نے کہا تُم چڑھائی کرو اور کامیاب ہو اور وہ تُمہارے ہاتھ میں کر دِئے جائیں گے۔

15 بادشاہ نے اُس سے کہا مَیں تُجھے کِتنی بار قَسم دے کر کہُوں کہ تُو مُجھے خُداوند کے نام سے حق کے سِوااَور کُچھ نہ بتائے؟۔

16 اُس نے کہا مَیں نے سب بنی اِسرائیل کو پہاڑوں پر اُن بھیڑوں کی مانِند پراگندہ دیکھا جِن کا کوئی چرواہا نہ ہو اور خُداوند نے کہا اِن کا کوئی مالِک نہیں ۔ سو اِن میں سے ہر شخص اپنے گھر کو سلامت لَوٹ جائے۔

17 تب شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے کہانہ تھا کہ وہ میرے حق میں نیکی کی نہیں بلکہ بدی کی پیشِین گوئی کرے گا؟۔

18 تب وہ بول اُٹھا اچّھا تُم خُداوند کے سُخن کو سُنو ۔ مَیں نے دیکھا کہ خُداوند اپنے تخت پر بَیٹھا ہے اور سارا آسمانی لشکر اُس کے دہنے اور بائیں ہاتھ کھڑا ہے۔

19 اور خُداوند نے فرمایا کہ شاہِ اِسرائیل اخی ا ب کو کَون بہکائے گا تاکہ وہ چڑھائی کرے اور رامات جِلعا د میں مقتُول ہو؟ اور کِسی نے کُچھ اور کِسی نے کُچھ کہا۔

20 تب ایک رُوح نِکل کر خُداوند کے سامنے کھڑی ہُوئی اور کہنے لگی مَیں اُسے بہکاؤُں گی خُداوند نے اُس سے پُوچھا کِس طرح؟۔

21 اُس نے کہا مَیں جاؤُں گی اور اُس کے سب نبِیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح بن جاؤُں گی ۔ خُداوند نے کہا تُو اُسے بہکائے گی اور غالِب بھی ہو گی ۔ جا اور اَیسا ہی کر۔

22 سو دیکھ خُداوند نے تیرے اِن سب نبیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح ڈالی ہے اور خُداوند نے تیرے حق میں بدی کا حُکم دِیا ہے۔

23 تب صِدقیاہ بِن کنعنہ نے پاس آ کر مِیکا یاہ کے گال پر مارا اور کہنے لگا خُداوند کی رُوح تُجھ سے کلام کرنے کو کِس راستے میرے پاس سے نِکل کر گئی؟۔

24 مِیکا یاہ نے کہا تُو اُس دِن دیکھ لے گا جب تُو اندر کی کوٹھری میں چُھپنے کو گُھسے گا۔

25 اور شاہِ اِسرائیل نے کہا مِیکا یاہ کو پکڑ کر اُسے شہر کے ناظِم امُو ن اور یُوآس شہزادہ کے پاس لَوٹا لے جاؤ۔

26 اور کہنا کہ بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ جب تک مَیں سلامت واپس نہ آ جاؤں اِس آدمی کو قَیدخانہ میں رکھّو اور اُسے مُصِیبت کی روٹی کِھلانا اور مُصِیبت کا پانی پِلانا۔

27 مِیکا یاہ نے کہا اگر تُو کبھی سلامت واپس آئے تو خُداوند نے میری معرفت کلام ہی نہیں کِیا اور اُس نے کہا اَے لوگو تُم سب کے سب سُن لو۔

اخی اب کی وفات

28 سو شاہِ اِسرائیل اور شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط نے رامات جِلعا د پر چڑھائی کی۔

29 اور شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا مَیں اپنا بھیس بدل کر لڑائی میں جاؤُں گا پر تُو اپنا لِباس پہنے رہ ۔ سو شاہِ اِسرائیل نے بھیس بدل لِیا اور وہ لڑائی میں گئے۔

30 اِدھر شاہِ ارا م نے اپنے رتھوں کے سرداروں کو حُکم دِیا تھا کہ شاہِ اِسرائیل کے سِوا کِسی چھوٹے یا بڑے سے جنگ نہ کرنا۔

31 اور اَیسا ہُؤا کہ جب رتھوں کے سرداروں نے یہُوسفط کو دیکھا تو کہنے لگے شاہِ اِسرائیل یِہی ہے ۔ سو وہ اُس سے لڑنے کو مُڑے لیکن یہُوسفط چِلاّ اُٹھا اور خُداوند نے اُس کی مدد کی اور خُدا نے اُن کو اُس کے پاس سے لَوٹا دِیا۔

32 جب رتھوں کے سرداروں نے دیکھا کہ وہ شاہِ اِسرائیل نہیں ہے تو اُس کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹ گئے۔

33 اور کِسی شخص نے یُوں ہی کمان کھینچی اور شاہِ اِسرائیل کو جَوشن کے بندوں کے بِیچ مارا ۔ تب اُس نے اپنے سارتھی سے کہا باگ موڑ اور مُجھے لشکر سے نِکال لے چل کیونکہ مَیں بُہت زخمی ہو گیا ہُوں۔

34 اور اُس دِن جنگ خُوب ہی ہُوئی تَو بھی شام تک شاہِ اِسرائیل ارامیوں کے مُقابِل اپنے کو اپنے رتھ پر سنبھالے رہا اور سُورج ڈُوبنے کے وقت کے قرِیب مَر گیا۔

۲- توارِیخ 19

ایک نبی یہُوسفط کو سرزنش کرتاہے

1 اور شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط یروشلیِم کو اپنے محلّ میں سلامت لَوٹا۔

2 تب حنانی غَیب بِین کا بیٹا یاہُو اُس کے اِستقبال کو نِکلا اور یہُوسفط بادشاہ سے کہنے لگا کیا مُناسِب ہے کہ تُو شرِیروں کی مدد کرے اور خُداوند کے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّے؟ اِس بات کے سبب سے خُداوند کی طرف سے تُجھ پر غضب ہے۔

3 تَو بھی تُجھ میں خُوبِیاں ہیں کیونکہ تُو نے یسِیرتوں کو مُلک میں سے دفع کِیا اور خُدا کی تلاش میں اپنا دِل لگایا ہے۔

یہُوسفط کی اِصلاحات

4 اور یہُوسفط یروشلیِم میں رہتا تھا اور اُس نے پِھربیرسبع سے افرائِیم کے کوہِستان تک لوگوں کے درمِیان دَورہ کر کے اُن کو خُداوند اُن کے باپ دادا کے خُدا کی طرف پِھر رجُوع کِیا۔

5 اور اُس نے یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں میں شہر بہ شہر قاضی مُقرّر کِئے۔

6 اور قاضیوں سے کہا کہ جو کُچھ کرو سوچ سمجھ کر کرو کیونکہ تُم آدمِیوں کی طرف سے نہیں بلکہ خُداوند کی طرف سے عدالت کرتے ہو اور وہ فَیصلہ میں تُمہارے ساتھ ہے۔

7 پس خُداوند کا خَوف تُم میں رہے ۔ سو خبرداری سے کام کرنا کیونکہ خُداوند ہمارے خُدا میں بے اِنصافی نہیں ہے اور نہ کِسی کی رُوداری نہ رِشوت خوری ہے۔

8 اور یروشلیِم میں بھی یہُوسفط نے لاویوں اور کاہِنوں اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے لوگوں کو خُداوند کی عدالت اور مُقدّموں کے لِئے مُقرّر کِیا اور وہ یروشلیِم کو لَوٹے۔

9 اور اُس نے اُن کو تاکِید کی اور کہا کہ تُم خُداوند کے خَوف سے دِیانت داری اور کامِل دِل سے اَیسا کرنا۔

10 اور جب کبھی تُمہارے بھائیوں کی طرف سے جو اپنے شہروں میں رہتے ہیں کوئی مُقدّمہ تُمہارے سامنے آئے جو آپس کے خُون سے یا شرِیعت اور فرمان یا آئِین اور عدالت سے عِلاقہ رکھتا ہو تو تُم اُن کو آگاہ کر دینا کہ وہ خُداوند کا گُناہ نہ کریں جِس سے تُم پر اور تُمہارے بھائیوں پر غضب نازِل ہو ۔ یہ کرو تو تُم سے خطا نہ ہو گی۔

11 اور دیکھو خُداوند کے سب مُعاملوں میں امریا ہ کاہِن تُمہارا سردار ہے اور بادشاہ کے سب مُعاملوں میں زبد یاہ بِن اِسمٰعیل ہے جو یہُودا ہ کے خاندان کا پیشوا ہے اور لاوی بھی تُمہارے آگے سردار ہوں گے ۔ حَوصلہ کے ساتھ کام کرنا اور خُداوند نیکوں کے ساتھ ہو۔

۲- توارِیخ 20

ادُوم کے خِلاف جنگ

1 اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی موآب اور بنی عمُّون اور اُن کے ساتھ بعض عمُّونیوں نے یہُوسفط سے لڑنے کو چڑھائی کی۔

2 تب چند لوگوں نے آ کر یہُوسفط کو خبر دی کہ دریا کے پار ارا م کی طرف سے ایک بڑا انبوہ تیرے مُقابلہ کو آ رہا ہے اور دیکھ وہ حصاصُو ن تمر میں ہیں جو عین جد ی ہے۔

3 اور یہُوسفط ڈر کر دِل سے خُداوند کا طالِب ہُؤا اور سارے یہُودا ہ میں روزہ کی مُنادی کرائی۔

4 اور بنی یہُوداہ خُداوند سے مدد مانگنے کو اِکٹّھے ہُوئے بلکہ یہُودا ہ کے سب شہروں میں سے خُداوند سے مدد مانگنے کو آئے۔

5 اور یہُوسفط یہُودا ہ اور یروشلیِم کی جماعت کے درمِیان خُداوند کے گھر میں نئے صحن کے آگے کھڑا ہُؤا۔

6 اور کہا اَے خُداوند ہمارے باپ دادا کے خُدا کیا تُو ہی آسمان میں خُدا نہیں؟ اور کیا قَوموں کی سب مملکتوں پر حُکومت کرنے والا تُو ہی نہیں؟ زور اور قُدرت تیرے ہاتھ میں ہے اَیسا کہ کوئی تیرا سامنا نہیں کر سکتا۔

7 اَے ہمارے خُدا! کیا تُو ہی نے اِس سرزمِین کے باشِندوں کو اپنی قَوم اِسرائیل کے آگے سے نِکال کر اِسے اپنے دوست ابرہا م کی نسل کو ہمیشہ کے لِئے نہیں دِیا؟۔

8 چُنانچہ وہ اُس میں بس گئے اور اُنہوں نے تیرے نام کے لِئے اُس میں ایک مَقدِس بنایا ہے اور کہتے ہیں کہ۔

9 اگر کوئی بلا ہم پر آ پڑے جَیسے تلوار یا آفت یا وبا یا کال تو ہم اِس گھر کے آگے اور تیرے حضُور کھڑے ہوں گے (کیونکہ تیرا نام اِس گھر میں ہے) اور ہم اپنی مُصِیبت میں تُجھ سے فریاد کریں گے اور تُو سُنے گا اور بچا لے گا۔

10 سو اب دیکھ! عمُّو ن اور موآ ب اور کوہِ شعِیر کے لوگ جِن پر تُو نے بنی اِسرائیل کو جب وہ مُلکِ مِصر سے نِکل کر آ رہے تھے حملہ کرنے نہ دِیا بلکہ وہ اُن کی طرف سے مُڑ گئے اور اُن کو ہلاک نہ کِیا۔

11 دیکھ وہ ہم کو کَیسا بدلہ دیتے ہیں کہ ہم کو تیری مِیراث سے جِس کا تُو نے ہم کو مالِک بنایا ہے نِکالنے کو آ رہے ہیں۔

12 اَے ہمارے خُدا کیا تُو اُن کی عدالت نہیں کرے گا؟ کیونکہ اِس بڑے انبوہ کے مُقابِل جو ہم پر چڑھا آتا ہے ہم کُچھ طاقت نہیں رکھتے اور نہ ہم یہ جانتے ہیں کہ کیا کریں بلکہ ہماری آنکھیں تُجھ پر لگی ہیں۔

13 اور سارا یہُودا ہ اپنے بچّوں اور بِیویوں اور لڑکوں سمیت خُداوند کے حضُور کھڑا رہا۔

14 تب جماعت کے بِیچ یحزی ایل بِن زکریا ہ بِن بِنایا ہ بن یعی ایل بِن متّنیا ہ ایک لاوی پر جو بنی آسف میں سے تھا خُداوند کی رُوح نازِل ہُوئی۔

15 اور وہ کہنے لگا اَے تمام یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندو اور اَے بادشاہ یہُوسفط تُم سب سُنو ۔ خُداوند تُم کو یُوں فرماتا ہے کہ تُم اِس بڑے انبوہ کی وجہ سے نہ تو ڈرو اور نہ گھبراؤ کیونکہ یہ جنگ تُمہاری نہیں بلکہ خُدا کی ہے۔

16 تُم کل اُن کا سامنا کرنے کو جانا ۔ دیکھو وہ صِیص کی چڑھائی سے آ رہے ہیں اور دشتِ یرُوئیل کے سامنے وادی کے سِرے پر تُم کو مِلیں گے۔

17 تُم کو اِس جگہ میں لڑنا نہیں پڑے گا ۔ اَے یہُودا ہ اور یروشلیِم ! تُم قطار باندھ کر چُپ چاپ کھڑے رہنا اور خُداوند کی نجات جو تُمہارے ساتھ ہے دیکھنا ۔ خَوف نہ کرو اور ہِراسان نہ ہو ۔ کل اُن کے مُقابلہ کو نِکلنا کیونکہ خُداوند تُمہارے ساتھ ہے۔

18 اور یہُوسفط سرنِگُون ہو کر زمِین تک جُھکا اور تمام یہُودا ہ اور یروشلیِم کے رہنے والوں نے خُداوند کے آگے گِر کر اُس کو سِجدہ کِیا۔

19 اور بنی قِہات اور بنی قورح کے لاوی بُلند آواز سے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی حمد کرنے کو کھڑے ہو گئے۔

20 اور وہ صُبح سویرے اُٹھ کر دشتِ تقُو ع میں نِکل گئے اور اُن کے چلتے وقت یہوُسفط نے کھڑے ہو کر کہا اَے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندو! میری سُنو ۔ خُداوند اپنے خُدا پر اِیمان رکھّو تو تُم قائِم کِئے جاؤ گے ۔ اُس کے نبیوں کا یقِین کرو تو تُم کامیاب ہو گے۔

21 اور جب اُس نے قَوم سے مشورہ کر لِیا تو اُن لوگوں کو مُقرّر کِیا جو لشکر کے آگے آگے چلتے ہُوئے خُداوند کے لِئے گائیں اور حُسنِ تقدُّس کے ساتھ اُس کی حمد کریں اور کہیں کہ خُداوند کی شُکرگُذاری کرو کیونکہ اُس کی رحمت ابد تک ہے۔

22 جب وہ گانے اور حمد کرنے لگے تو خُداوند نے بنی عمُّون اور موآ ب اور کوہِ شعِیر کے باشِندوں پر جو یہُودا ہ پر چڑھے آ رہے تھے کمِین والوں کو بِٹھا دِیا ۔ سو وہ مارے گئے۔

23 کیونکہ بنی عمُّون اور موآ ب کوہِ شعِیر کے باشِندوں کے مُقابلہ میں کھڑے ہو گئے کہ اُن کو بِالکُل تہِ تیغ اور ہلاک کریں اور جب وہ شعِیر کے باشِندوں کا خاتِمہ کر چُکے تو آپس میں ایک دُوسرے کو ہلاک کرنے لگے۔

24 اور جب یہُودا ہ نے دِیدبانوں کے بُرج پر جو بیابان میں تھا پُہنچ کر اُس انبوہ پر نظر کی تو کیا دیکھا کہ اُن کی لاشیں زمِین پر پڑی ہیں اور کوئی نہ بچا۔

25 جب یہُوسفط اور اُس کے لوگ اُن کا مال لُوٹنے آئے تو اُن کو اِس کثرت سے دَولت اور لاشیں اور قِیمتی جواہِر جِن کو اُنہوں نے اپنے لِئے اُتار لِیا مِلے کہ وہ اِن کو لے جا بھی نہ سکے اور مالِ غنِیمت اِتنا تھا کہ وہ تِین دِن تک اُس کے بٹورنے میں لگے رہے۔

26 اور چَوتھے دِن وہ براکا ہ کی وادی میں اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ اُنہوں نے وہاں خُداوند کو مُبارک کہا اِس لِئے کہ اُس مقام کا نام آج تک براکا ہ کی وادی ہے۔

27 تب وہ لَوٹے یعنی یہُودا ہ اور یروشلیِم کا ہر شخص اور اُن کے آگے آگے یہُوسفط تاکہ وہ خُوشی خُوشی یروشلیِم کو واپس جائیں کیونکہ خُداوند نے اُن کو اُن کے دُشمنوں پر شادمان کِیا تھا۔

28 سو وہ سِتار اور بربط اور نرسِنگے لِئے یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں آئے۔

29 اور خُدا کا خَوف اُن مُلکوں کی سب سلطنتوں پر چھا گیا جب اُنہوں نے سُنا کہ اِسرائیل کے دُشمنوں سے خُداوند نے لڑائی کی ہے۔

30 سو یہُوسفط کی مملکت میں امن رہا کیونکہ اُس کے خُدا نے اُسے چاروں طرف امان بخشی۔

یہُوسفط کے عہد ِ حُکومت کا اِختتام

31 یہُوسفط یہُودا ہ پر سلطنت کرتا رہا ۔ جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پَینتِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں پچِّیس برس سلطنت کی اُس کی ماں کا نام عزُو بہ تھا جو سِلحی کی بیٹی تھی۔

32 اور وہ اپنے باپ آسا کی راہ پر چلا اور اُس سے نہ مُڑا یعنی وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے۔

33 تَو بھی اُونچے مقام دُور نہ کِئے گئے تھے اور اب تک لوگوں نے اپنے باپ دادا کے خُدا سے دِل نہیں لگایا تھا۔

34 اور یہُوسفط کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک یاہُو بِن حنانی کی تارِیخ میں درج ہیں جو اِسرائیل کے سلاطِین کی کِتاب میں شامِل ہے۔

35 اِس کے بعد یہُودا ہ کے بادشاہ یہُوسفط نے اِسرائیل کے بادشاہ اخزیا ہ سے جو بڑا بدکار تھا اِتحاد کِیا۔

36 اور اِس لِئے اُس سے اِتحاد کِیا کہ ترسِیس جانے کو جہاز بنائے اور اُنہوں نے عصُیون جا بر میں جہاز بنائے۔

37 تب الِیعزر بِن دُوداوا ہُو نے جو مریسہ کا تھا یہُوسفط کے برخِلاف نُبوّت کی اور کہا اِس لِئے کہ تُو نے اخزیا ہ سے اِتحاد کر لِیا ہے خُداوند نے تیرے بنائے کو توڑ دِیا ہے ۔ پس وہ جہاز اَیسے ٹُوٹے کہ ترسِیس کو نہ جا سکے۔

۲- توارِیخ 21

1 اور یہُوسفط اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کابیٹا یہُورام اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔

یہُودا ہ کا بادشاہ یہورام

2 اور اُس کے بھائی جو یہُوسفط کے بیٹے تھے یہ تھے یعنی عزریا ہ اور یحی ایل اور زکریا ہ اور عزریا ہ اور مِیکائیل اور سفطیاہ ۔ یہ سب شاہِ اِسرائیل یہُوسفط کے بیٹے تھے۔

3 اور اُن کے باپ نے اُن کو چاندی اور سونے اور بیش قِیمت چِیزوں کے بڑے اِنعام اور فصِیل دار شہر یہُودا ہ میں عطا کِئے لیکن سلطنت یہُورام کو دی کیونکہ وہ پہلوٹھا تھا۔

4 جب یہُورام اپنے باپ کی سلطنت پر قائِم ہو گیا اور اپنے کو قوِی کر لِیا تو اُس نے اپنے سب بھائیوں کو اوراِسرائیل کے بعض سرداروں کو بھی تلوار سے قتل کِیا۔

5 یہُورام جب سلطنت کرنے لگا تو بتِّیس برس کا تھا اور اُس نے آٹھ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔

6 اور وہ اخی ا ب کے گھرانے کی مانِند اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا کیونکہ اخی ا ب کی بیٹی اُس کی بِیوی تھی اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں بُرا ہے۔

7 تَو بھی خُداوند نے داؤُد کے خاندان کو ہلاک کرنانہ چاہا ۔ اُس عہد کے سبب سے جو اُس نے داؤُد سے باندھا تھا اور جَیسا اُس نے اُسے اور اُس کی نسل کو ہمیشہ کے لِئے ایک چراغ دینے کا وعدہ کِیا تھا۔

8 اُسی کے دِنوں میں ادُو م یہُودا ہ کی حُکومت سے مُنحرِف ہو گیا اور اپنے اُوپر ایک بادشاہ بنا لِیا۔

9 تب یہُورا م اپنے امِیروں اور اپنے سب رتھوں کو ساتھ لے کر عبُور کر گیا اور رات کو اُٹھ کر ادُومیوں کو جو اُسے اور رتھوں کے سرداروں کو گھیرے ہُوئے تھے مارا۔

10 سو ادُو می یہُودا ہ سے آج تک مُنحرِف ہیں اور اُسی وقت لِبناہ بھی اُس کے ہاتھ سے نِکل گیا کیونکہ اُس نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو ترک کِیا تھا۔

11 اور اِس کے عِلاوہ اُس نے یہُودا ہ کے پہاڑوں پر اُونچے مقام بنائے اور یروشلیِم کے باشِندوں کو زِناکار بنایا اور یہُودا ہ کو گُمراہ کِیا۔

12 اور ایلیّاہ نبی سے اُسے اِس مضمُون کا خط مِلا کہ خُداوند تیرے باپ داؤُد کا خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نہ اپنے باپ یہُوسفط کی راہوں پر اور نہ یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کی راہوں پر چلا۔

13 بلکہ اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا ہے اور یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کو زِناکار بنایا جَیسا اخی ا ب کے خاندان نے کِیا تھا اور اپنے باپ کے گھرانے میں سے اپنے بھائیوں کو جو تُجھ سے اچّھے تھے قتل بھی کِیا۔

14 سو دیکھ خُداوند تیرے لوگوں کو اور تیرے بیٹوں اور تیری بِیویوں کو اور تیرے سارے مال کو بڑی آفتوں سے مارے گا۔

15 اور تُو انتڑیوں کے مرض کے سبب سے سخت بِیمار ہو جائے گا یہاں تک کہ تیری انتڑیاں اُس مرض کے سبب سے روزبروز نِکلتی جائیں گی۔

16 اور خُداوند نے یہُورا م کے خِلاف فِلستِیوں اور اُن عربوں کا جو کُوشیوں کی سمت میں رہتے ہیں دِل اُبھارا۔

17 سو وہ یہُودا ہ پر چڑھائی کر کے اُس میں گُھس آئے اور سارے مال کو جو بادشاہ کے گھر میں مِلا اور اُس کے بیٹوں اور اُس کی بِیویوں کو بھی لے گئے اَیسا کہ یہُوآ خز کے سِوا جو اُس کے بیٹوں میں سب سے چھوٹا تھا اُس کا کوئی بیٹا باقی نہ رہا۔

18 اور اِس سب کے بعد خُداوند نے ایک لاعِلاج مرض اُس کی انتڑیوں میں لگا دِیا۔

19 اور کُچھ مُدّت کے بعد دو برس کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ اُس کے روگ کے مارے اُس کی انتڑیاں نِکل پڑیں اور وہ بُری بِیماریوں سے مَر گیا اور اُس کے لوگوں نے اُس کے لِئے آگ نہ جلائی جَیسا اُس کے باپ دادا کے لِئے جلاتے تھے۔

20 وہ بتِّیس برس کا تھا جب سلطنت کرنے لگا اور اُس نے آٹھ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور وہ بغَیر ماتم کے رُخصت ہُؤا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا پر شاہی قبروں میں نہیں۔

۲- توارِیخ 22

یہُودا ہ کا بادشاہ اخزیاہ

1 اور یروشلیِم کے باشِندوں نے اُس کے سب سے چھوٹے بیٹے اخزیا ہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا کیونکہ لوگوں کے اُس جتھے نے جو عربوں کے ساتھ چھاؤنی میں آیا تھا سب بڑے بیٹوں کو قتل کر دِیا تھا ۔ سو شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا اخزیا ہ بادشاہ ہُؤا۔

2 اخزیا ہ بیالِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں ایک برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام عتلیا ہ تھا جو عُمر ی کی بیٹی تھی۔

3 وہ بھی اخی ا ب کے خاندان کی راہ پر چلا کیونکہ اُس کی ماں اُس کو بدی کی مشورت دیتی تھی۔

4 اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی جَیسا اخی ا ب کے خاندان نے کِیا تھا کیونکہ اُس کے باپ کے مَرنے کے بعد وُہی اُس کے مُشِیر تھے جِس سے اُس کی بربادی ہُوئی۔

5 اور اُس نے اُن کے مشورہ پر عمل بھی کِیا اور شاہِ اِسرائیل اخی ا ب کے بیٹے یہُورام کے ساتھ شاہِ ارا م حزائیل سے راما ت جِلعاد میں لڑنے کو گیا اور ارامیوں نے یہُورا م کو زخمی کِیا۔

6 اور وہ یزرعیل کو اُن زخموں کے عِلاج کے لِئے لَوٹا جو اُسے رامہ میں شاہِ ارا م حزائیل کے ساتھ لڑتے وقت اُن لوگوں کے ہاتھ سے لگے تھے اور شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا عزریا ہ یہُورام بِن اخی ا ب کو یزرعیل میں دیکھنے گیا کیونکہ وہ بِیمار تھا۔

7 اور اخزیا ہ کی ہلاکت خُدا کی طرف سے یُوں ہُوئی کہ وہ یہُورا م کے پاس گیا کیونکہ جب وہ پُہنچا تو یہُورا م کے ساتھ یاہُو بِن نِمسی سے لڑنے کو گیا جِسے خُداوند نے اخی ا ب کے خاندان کو کاٹ ڈالنے کے لِئے مَسح کِیا تھا۔

8 اور جب یاہُو اخی ا ب کے خاندان کو سزا دے رہا تھا تو اُس نے یہُودا ہ کے سرداروں اور اخزیا ہ کے بھائیوں کے بیٹوں کو اخزیا ہ کی خِدمت کرتے پایا اور اُن کو قتل کِیا۔

9 اور اُس نے اخزیا ہ کو ڈُھونڈا (وہ سامرِیہ میں چُھپا تھا) سو وہ اُسے پکڑ کر یاہُو کے پاس لائے اور اُسے قتل کِیا اور اُنہوں نے اُسے دفن کِیا کیونکہ وہ کہنے لگے کہ وہ یہُوسفط کا بیٹا ہے جو اپنے سارے دِل سے خُداوند کا طالِب رہا

اور اخزیا ہ کے گھرانے میں سلطنت سنبھالنے کی طاقت کِسی میں نہ رہی۔

یہُودا ہ کی ملکہ عتلیاہ

10 جب اخزیا ہ کی ماں عتلیا ہ نے دیکھا کہ اُس کا بیٹامَر گیا تو اُس نے اُٹھ کر یہُودا ہ کے گھرانے کی ساری شاہی نسل کو نابُود کر دِیا۔

11 لیکن بادشاہ کی بیٹی یہُوسبعت اخزیا ہ کے بیٹے یُوآ س کو بادشاہ کے بیٹوں کے بِیچ سے جو قتل کِئے گئے چُرا لے گئی اور اُسے اور اُس کی دایہ کو بِستروں کی کوٹھری میں رکھّا۔ سو یہُورا م بادشاہ کی بیٹی یہُوید ع کاہِن کی بِیوی یہُوسبعت نے (چُونکہ وہ اخزیا ہ کی بہن تھی) اُسے عتلیا ہ سے اَیسا چُھپایا کہ وہ اُسے قتل کرنے نہ پائی۔

12 اور وہ اُن کے پاس خُدا کی ہَیکل میں چھ برس تک چُھپا رہا اورعتلیا ہ مُلک پرحُکومت کرتی رہی۔

۲- توارِیخ 23

عتلیاہ کے خِلاف بغاوت

1 اور ساتویں برس یہویدع نے زور پکڑا اور سینکڑوں کے سرداروں یعنی عزریا ہ بِن یہُورا م اور اِسمٰعیل بِن یہُوحنا ن اور عزریا ہ بِن عوبید اور معسیا ہ بِن عدایا ہ اور الیسافط بِن زِکر ی سے عہد باندھا۔

2 وہ یہُودا ہ میں پِھرے اور یہُودا ہ کے سب شہروں میں سے لاویوں کو اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو اِکٹّھا کِیا اور وہ یروشلیِم میں آئے۔

3 اور ساری جماعت نے خُدا کے گھر میں بادشاہ کے ساتھ عہد باندھا اور یہُوید ع نے اُن سے کہا دیکھو یہ شاہزادہ جَیسا خُداوند نے بنی داؤُد کے حق میں فرمایا ہے سلطنت کرے گا۔

4 جو کام تُم کو کرنا ہے وہ یہ ہے کہ تُم کاہِنوں اور لاویوں میں سے جو سبت کو آتے ہو ایک تِہائی دربان ہوں۔

5 اور ایک تِہائی شاہی محلّ پر اور ایک تِہائی بُنیاد کے پھاٹک پر اور سب لوگ خُداوند کے گھر کے صحنوں میں ہوں۔

6 پر خُداوند کے گھر میں سِوا کاہِنوں کے اور اُن کے جو لاویوں میں سے خِدمت کرتے ہیں اَور کوئی نہ آنے پائے ۔ وُہی اندر آئیں کیونکہ وہ مُقدّس ہیں ۔ لیکن سب لوگ خُداوند کا پہرہ دیتے رہیں۔

7 اور لاوی اپنے اپنے ہاتھ میں اپنے ہتھیار لِئے ہُوئے بادشاہ کو چاروں طرف سے گھیرے رہیں اور جو کوئی ہَیکل میں آئے قتل کِیا جائے اور بادشاہ جب اندر آئے اور باہر نِکلے تو تُم اُس کے ساتھ رہنا۔

8 سو لاویوں اور سارے یہُودا ہ نے یہوُید ع کاہِن کے حُکم کے مُطابِق سب کُچھ کِیا اور اُن میں سے ہر شخص نے اپنے لوگوں کو لِیا یعنی اُن کو جو سبت کو اندر آتے تھے اور اُن کو جو سبت کو باہر چلے جاتے تھے کیونکہ یہُوید ع کاہِن نے باری والوں کو رُخصت نہیں کِیا تھا۔

9 اور یہُوید ع کاہِن نے داؤُد بادشاہ کی برچھیاں اور ڈھالیں اور پھریاں جو خُدا کے گھر میں تِھیں سینکڑوں کے سرداروں کو دِیں۔

10 اور اُس نے سب لوگوں کو جو اپنا اپنا ہتھیار ہاتھ میں لِئے ہُوئے تھے ہَیکل کی د ہنی طرف سے اُس کی بائیں طرف تک مذبح اور ہَیکل کے پاس بادشاہ کے گِرداگِرد کھڑا کر دِیا۔

11 پِھر وہ شاہزادہ کو باہر لائے اور اُس کے سر پر تاج رکھ کر شہادت نامہ دِیا اور اُسے بادشاہ بنایا اور یہُوید ع اور اُس کے بیٹوں نے اُسے مَسح کِیا اور وہ بول اُٹھے بادشاہ سلامت رہے!۔

12 جب عتلیا ہ نے لوگوں کا شور سُنا جو دَوڑ دَوڑ کر بادشاہ کی تعرِیف کر رہے تھے تو وہ خُداوند کے گھر میں لوگوں کے پاس آئی۔

13 اور اُس نے نِگاہ کی اور کِیا دیکھا کہ بادشاہ پھاٹک میں اپنے سُتُون کے پاس کھڑا ہے اور بادشاہ کے نزدِیک اُمرا اور نرسِنگے ہیں اور ساری مملکت کے لوگ خُوش ہیں اور نرسِنگے پُھونک رہے ہیں اور گانے والے باجوں کو لِئے ہُوئے مدح سرائی کرنے میں پیشوائی کر رہے ہیں ۔ تب عتلیا ہ نے اپنے کپڑے پھاڑے اور کہا غدر ہے غدر!۔

14 تب یہُوید ع کاہِن سَینکڑوں کے سرداروں کو جو لشکر پر مُقرّر تھے باہر لے آیا اور اُن سے کہا کہ اُس کو صفوں کے بِیچ کر کے نِکال لے جاؤ اور جو کوئی اُس کے پِیچھے چلے وہ تلوار سے مارا جائے کیونکہ کاہِن کہنے لگا کہ خُداوند کے گھر میں اُسے قتل نہ کرو۔

15 سو اُنہوں نے اُس کے لِئے راستہ چھوڑ دِیا اور وہ شاہی محلّ کے گھوڑا پھاٹک کے مدخل کو گئی اور وہاں اُنہوں نے اُسے قتل کر دِیا۔

یہُویدع کی اِصلاحات

16 پِھر یہُوید ع نے اپنے اور سب لوگوں اور بادشاہ کے درمِیان عہد باندھا کہ وہ خُداوند کے لوگ ہوں۔

17 تب سب لوگ بعل کے مندِر کو گئے اور اُسے ڈھایا اور اُنہوں نے اُس کے مذبحوں اور اُس کی مُورتوں کو چکنا چُور کِیا اوربعل کے پُجاری متّان کو مذبحوں کے سامنے قتل کِیا۔

18 اور یہُوید ع نے خُداوند کی ہَیکل کی خِدمت لاوی کاہِنوں کے ہاتھ میں سَونپی جِن کوداؤُد نے خُداوندکی ہَیکل میں الگ الگ ٹھہرایا تھا کہ خُداوند کی سوختنی قُربانیاں جَیسا مُوسیٰ کی تَورَیت میں لِکھا ہے خُوشی مناتے ہُوئے اور گاتے ہُوئے داؤُد کے دستُور کے مُطابِق گُذرانیں۔

19 اور اُس نے خُداوند کی ہَیکل کے پھاٹکوں پر دربانوں کو بِٹھایا تاکہ جو کوئی کِسی طرح سے ناپاک ہو اندر آنے نہ پائے۔

20 اور اُس نے سَینکڑوں کے سرداروں اور اُمرا اور قَوم کے حاکِموں اور مُلک کے سب لوگوں کو ساتھ لِیا اور بادشاہ کو خُداوند کی ہَیکل سے لے آیا اور وہ اُوپر کے پھاٹک سے شاہی محلّ میں آئے اور بادشاہ کو تختِ سلطنت پر بِٹھایا۔

21 سو مُلک کے سب لوگوں نے خُوشی منائی اور شہر میں امن ہُؤا اور اُنہوں نے عتلیا ہ کو تلوار سے قتل کر دِیا۔

۲- توارِیخ 24

یہُودا ہ کا بادشاہ یُوآس

1 یُوآس سات برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے چالِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام ضِبیا ہ تھا جو بِیرسبع کی تھی۔

2 اور یُوآ س یہُوید ع کاہِن کے جِیتے جی وُہی جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے کرتا رہا۔

3 اور یہُوید ع نے اُسے دو بِیویاں بیاہ دِیں اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں۔

4 اِس کے بعد یُوں ہُؤا کہ یُوآ س نے خُداوند کے گھر کی مرمّت کا اِرادہ کِیا۔

5 سو اُس نے کاہِنوں اور لاویوں کو اِکٹّھا کِیا اور اُن سے کہا کہ یہُودا ہ کے شہروں میں جا جا کر سارے اِسرائیل سے سال بہ سال اپنے خُدا کے گھر کی مرمّت کے لِئے روپیہ جمع کِیا کرو اور اِس کام میں تُم جلدی کرنا تَو بھی لاویوں نے کُچھ جلدی نہ کی۔

6 تب بادشاہ نے یہُوید ع سردار کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے لاوِیوں سے کیوں تقاضا نہیں کِیا کہ وہ شہادت کے خَیمہ کے لِئے یہُودا ہ اور یروشلیِم سے خُداوند کے بندہ اور اِسرائیل کی جماعت کے خادِم مُوسیٰ کا محصُول لایا کریں؟۔

7 کیونکہ اُس شرِیر عَورت عتلیا ہ کے بیٹوں نے خُدا کے گھر میں رخنے کر دِئے تھے اور خُداوند کے گھر کی سب مُقدّس کی ہُوئی چِیزیں بھی اُنہوں نے بعلِیم کو دے دی تِھیں۔

8 پس بادشاہ نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے ایک صندُوق بنا کر اُسے خُداوند کے گھر کے دروازہ پر باہر رکھّا۔

9 اور یہُودا ہ اور یروشلیِم میں مُنادی کی کہ لوگ وہ محصُول جِسے بندۂِ خُدا مُوسیٰ نے بیابان میں اِسرائیل پر لگایا تھا خُداوند کے لِئے لائیں۔

10 اور سب سردار اور سب لوگ خُوش ہُوئے اور لا کر اُس صندُوق میں ڈالتے رہے جب تک پُورا نہ کر دِیا۔

11 جب صندُوق لاویوں کے ہاتھ سے بادشاہ کے مُختاروں کے پاس پُہنچا اور اُنہوں نے دیکھا کہ اُس میں بُہت نقدی ہے تو بادشاہ کے مُنشی اور سردار کاہِن کے نائِب نے آ کر صندُوق کو خالی کِیا اور اُسے لے کر پِھر اُس کی جگہ پُہنچا دِیا اور روز اَیسا ہی کر کے اُنہوں نے بُہت سی نقدی جمع کر لی۔

12 پِھر بادشاہ اور یہُوید ع نے اُسے اُن کو دے دِیا جو خُداوند کے گھر کی عِبادت کے کام پر مُقرّر تھے اور اُنہوں نے سنگ تراشوں اور بڑھئیوں کو خُداوند کے گھر کو بحال کرنے کے لِئے اور لوہاروں اور ٹھٹھیروں کو بھی خُداوند کے گھر کی مرمّت کے لِئے مزدُوری پر رکھّا۔

13 سو کارِیگر لگ گئے اور کام اُن کے ہاتھ سے پُورا ہوتا گیا اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو اُس کی پہلی حالت پر کر کے اُسے مضبُوط کر دِیا۔

14 اور جب اُسے تمام کر چُکے تو باقی روپیہ بادشاہ اور یہُوید ع کے پاس لے آئے جِس سے خُداوند کے گھر کے لِئے ظرُوف یعنی خِدمت کے اور قُربانی چڑھانے کے برتن اورچمچے اور سونے اور چاندی کے برتن بنے

یُہویدع کی اِصلاحات منسُوخ کردی گئیں

اور وہ یہُوید ع کے جِیتے جی خُداوند کے گھر میں ہمیشہ سوختنی قُربانیاں چڑھاتے رہے۔

15 لیکن یہُوید ع نے بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہو کر وفات پائی اور جب وہ مَرا تو ایک سَو تِیس برس کا تھا۔

16 اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں بادشاہوں کے ساتھ دفن کِیا کیونکہ اُس نے اِسرائیل میں اور خُدا اور اُس کے گھر کی خاطِر نیکی کی تھی۔

17 اور یہُوید ع کے مرنے کے بعد یہُودا ہ کے سردار آ کر بادشاہ کے حضُور کورنِش بجا لائے ۔ تب بادشاہ نے اُن کی سُنی۔

18 اور وہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو چھوڑ کر یسِیرتوں اور بُتوں کی پرستِش کرنے لگے اور اُن کی اِس خطا کے باعِث یہُودا ہ اور یروشلیِم پر غضب نازِل ہُؤا۔

19 تَو بھی خُداوند نے نبیوں کو اُن کے پاس بھیجا تاکہ اُن کو اُس کی طرف پھیر لائیں اور وہ اُن کو اِلزام دیتے رہے پر اُنہوں نے کان نہ لگایا۔

20 تب خُدا کی رُوح یہُوید ع کاہِن کے بیٹے زکر یاہ پر نازِل ہُوئی ۔ سو وہ لوگوں سے بُلند جگہ پر کھڑا ہو کر کہنے لگا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم کیوں خُداوند کے حُکموں سے باہر جاتے ہو کہ یُوں خُوش حال نہیں رہ سکتے؟ چُونکہ تُم نے خُداوند کو چھوڑا ہے ۔ اُس نے بھی تُم کو چھوڑ دِیا۔

21 تب اُنہوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور بادشاہ کے حُکم سے خُداوند کے گھر کے صحن میں اُسے سنگسار کر دِیا۔

22 یُوں یُوآ س بادشاہ نے اُس کے باپ یہُوید ع کے اِحسان کو جو اُس نے اُس پر کِیا تھا یاد نہ رکھّا بلکہ اُس کے بیٹے کو قتل کِیا اور مَرتے وقت اُس نے کہا خُداوند اِس کو دیکھے اور اِنتقام لے۔

یُوآس کے عہدِ حُکومت کاا ِختتام

23 اور اُسی سال کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ ارامیوں کی فَوج نے اُس پر چڑھائی کی اور یہُودا ہ اور یروشلیِم میں آ کر لوگوں میں سے قَوم کے سب سرداروں کو ہلاک کِیا اور اُن کا سارا مال لُوٹ کر دمِشق کے بادشاہ کے پاس بھیج دِیا۔

24 اگرچہ ارامیوں کے لشکر سے آدمیوں کا چھوٹا ہی جتھا آیا تَو بھی خُداوند نے ایک نِہایت بڑا لشکر اُن کے ہاتھ میں کر دِیا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دِیا تھا ۔ سو اُنہوں نے یُوآس کو اُس کے کِئے کا بدلہ دِیا۔

25 اور جب وہ اُس کے پاس سے لَوٹ گئے (اُنہوں نے اُسے بڑی بِیمارِیوں میں مُبتلا چھوڑا) تو اُسی کے مُلازِموں نے یہُوید ع کاہِن کے بیٹوں کے خُون کے سبب سے اُس کے خِلاف سازِش کی اور اُسے اُس کے بِستر پر قتل کِیا اور وہ مَر گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں تو دفن کِیا پر اُسے بادشاہوں کی قبروں میں دفن نہ کِیا۔

26 اور اُس کے خِلاف سازِش کرنے والے یہ ہیں ۔ عمُّونیہ سماعت کا بیٹا زبد اور موآبیہ سِمر یّت کا بیٹا یہُوزبد۔

27 اب رہے اُس کے بیٹے اور وہ بڑے بوجھ جو اُس پر رکھّے گئے اور خُدا کے گھر کا دوبارہ بنانا ۔ سو دیکھو یہ سب کُچھ بادشاہوں کی کِتاب کی تفسِیر میں لِکھا ہے اور اُس کا بیٹا امصیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔