۲- توارِیخ 5

1 اِس طرح سب کام جو سُلیما ن نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنوایا ختم ہُؤا اور سُلیما ن اپنے باپ داؤُد کی مُقدّس کی ہُوئی چِیزوں یعنی سونے اور چاندی اور سب ظرُوف کو اندر لے آیا اور اُن کو خُدا کے گھر کے خزانہ میں رکھ دِیا۔

عہد کا صندُوق ہَیکل میں لایا جاتا ہے

2 تب سُلیما ن نے اِسرائیل کے بزُرگوں اور قبِیلوں کے سب رئِیسوں یعنی بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو یروشلیِم میں اِکٹّھا کِیا تاکہ وہ داؤُد کے شہر سے جو صِیّون ہے خُداوند کے عہد کا صندُوق لے آئیں۔

3 اور اِسرائیل کے سب لوگ ساتویں مہِینے کی عِید میں بادشاہ کے پاس جمع ہُوئے۔

4 اور اِسرائیل کے سب بزُرگ آئے اور لاویوں نے صندُوق اُٹھایا۔

5 اور وہ صندُوق کو اور خَیمۂِ اِجتماع کو اور سب مُقدّس ظرُوف کو جو اُس خَیمہ میں تھے لے آئے ۔ اِن کو لاوی کاہِن لائے تھے۔

6 اور سُلیما ن بادشاہ اور اِسرائیل کی ساری جماعت نے جو اُس کے پاس اِکٹّھی ہُوئی تھی صندُوق کے آگے کھڑے ہو کر بھیڑ بکریاں اور بَیل ذبح کِئے اَیسا کہ کثرت کی وجہ سے اُن کا شُمار و حِساب نہیں ہو سکتا تھا۔

7 اور کاہِنوں نے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُس کی جگہ مسکن کی اِلہام گاہ میں جو پاکترِین مکان ہے یعنی کرُّوبیوں کے بازُوؤں کے نِیچے لا کر رکھّا۔

8 اور کرُّوبی اپنے بازُو صندُوق کی جگہ کے اُوپر پَھیلائے ہُوئے تھے اور یُوں کرُّوبی صندُوق اور اُس کی چوبوں کو اُوپر سے ڈھانکے ہُوئے تھے۔

9 اور وہ چوبیں اَیسی لمبی تِھیں کہ اُن کے سِرے صندُوق سے نِکلے ہُوئے اِلہام گاہ کے آگے دِکھائی دیتے تھے پر باہِر سے نظر نہیں آتے تھے اور وہ آج کے دِن تک وہِیں ہیں۔

10 اور اُس صندُوق میں کُچھ نہ تھا سِوا پتّھر کی اُن دو لَوحوں کے جِن کو مُوسیٰ نے حور ب پر اُس میں رکھّا تھا جب خُداوند نے بنی اِسرائیل سے جِس وقت وہ مِصر سے نِکلے تھے عہد باندھا۔

خُداوند کا جلال

11 اور اَیسا ہُؤا کہ جب کاہِن پاک مکان سے نِکلے (کیونکہ سب کاہِن جو حاضِر تھے اپنے کو پاک کر کے آئے تھے اور باری باری خِدمت نہیں کرتے تھے۔

12 اور لاوی جو گاتے تھے وہ سب کے سب جَیسے آسف اور ہَیما ن اور یدُو تُون اور اُن کے بیٹے اور اُن کے بھائی کتانی کپڑے سے مُلبّس ہو کر اور جھانجھ اور سِتار اور بربط لِئے ہُوئے مذبح کے مشرِقی کنارے پر کھڑے تھے اور اُن کے ساتھ ایک سَو بِیس کاہِن تھے جو نرسِنگے پُھونک رہے تھے)۔

13 تو اَیسا ہُؤا کہ جب نرسِنگے پُھونکنے والے اور گانے والے مِل گئے تاکہ خُداوند کی حمد اور شُکرگُذاری میں اُن سب کی ایک آواز سُنائی دے اور جب نرسِنگوں اور جھانجھوں اور مُوسِیقی کے سب سازوں کے ساتھ اُنہوں نے اپنی آواز بُلند کر کے خُداوند کی سِتایش کی کہ

وہ بھلا ہے

کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے

تو وہ گھر جو خُداوند کا مسکن ہے ابر سے بھر گیا۔

14 یہاں تک کہ کاہِن ابر کے سبب سے خِدمت کے لِئے کھڑے نہ رہ سکے اِس لِئے کہ خُدا کا گھر خُداوند کے جلال سے معمُور ہو گیا تھا۔

۲- توارِیخ 6

سُلیِما ن کا قَوم سے خطاب

1 تب سُلیما ن نے کہا خُداوند نے فرمایا ہے کہ

وہ گہری تارِیکی میں رہے گا۔

2 لیکن مَیں نے ایک گھر تیرے رہنے

کے لِئے بلکہ تیری دائِمی سکُونت کے واسطے

ایک جگہ بنائی ہے۔

3 اور بادشاہ نے اپنا مُنہ پھیرا اور اِسرائیل کی ساری جماعت کو برکت دی اور اِسرائیل کی ساری جماعت کھڑی رہی۔

4 سو اُس نے کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنے مُنہ سے میرے باپ داؤُد سے کلام کِیا اور اُسے اپنے ہاتھوں سے یہ کہہ کر پُورا کِیا۔

5 کہ جِس دِن سے مَیں اپنی قَوم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تب سے مَیں نے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے نہ تو کِسی شہر کو چُنا تاکہ اُس میں گھر بنایا جائے اور وہاں میرا نام ہو اور نہ کِسی مَرد کو چُنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرائیل کا پیشوا ہو۔

6 پر مَیں نے یروشلیِم کو چُنا کہ وہاں میرا نام ہو اور داؤُد کو چُنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرائیل پر حاکِم ہو۔

7 اور میرے باپ داؤُدکے دِل میں تھا کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنائے۔

8 پر خُداوند نے میرے باپ داؤُد سے کہا چُونکہ میرے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کا خیال تیرے دِل میں تھا سو تُو نے اچّھا کِیا کہ اپنے دِل میں اَیسا ٹھانا۔

9 تَو بھی تُو اِس گھر کو نہ بنانا بلکہ تیرا بیٹا جو تیرے صُلب سے نِکلے گا وُہی میرے نام کے لِئے گھر بنائے گا۔

10 اور خُداوند نے اپنی وہ بات جو اُس نے کہی تھی پُوری کی کیونکہ مَیں اپنے باپ داؤُد کی جگہ اُٹھا ہُوں اور جَیسا خُداوند نے وعدہ کِیا تھا مَیں اِسرائیل کے تخت پر بَیٹھا ہُوں اور مَیں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام کے لِئے اُس گھر کو بنایا ہے۔

11 اور وہِیں مَیں نے وہ صندُوق رکھّا ہے جِس میں خُداوند کا وہ عہد ہے جو اُس نے بنی اِسرائیل سے کِیا۔

سُلیما ن کی مُناجات

12 اور سُلیما ن نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو خُداوند کے مذبح کے آگے کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ پَھیلائے۔

13 (کیونکہ سُلیما ن نے پانچ ہاتھ لمبا اور پانچ ہاتھ چَوڑا اور تِین ہاتھ اُونچا پِیتل کا ایک مِنبر بنا کر صحن کے بِیچ میں اُسے رکھّا تھا ۔ اُسی پر وہ کھڑا تھا۔ سو اُس نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو گُھٹنے ٹیکے اور آسمان کی طرف اپنے ہاتھ پَھیلائے)۔

14 اور کہنے لگا اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا تیری مانِندنہ تو آسمان میں نہ زمِین پر کوئی خُدا ہے ۔ تُو اپنے اُن بندوں کے لِئے جو تیرے حضُور اپنے سارے دِل سے چلتے ہیں عہد اور رحمت کو نِگاہ رکھتا ہے۔

15 تُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے حق میں وہ بات قائِم رکھّی جِس کا تُو نے اُس سے وعدہ کِیا تھا۔تُو نے اپنے مُنہ سے فرمایا اور اُسے اپنے ہاتھ سے پُورا کِیا جَیسا آج کے دِن ہے۔

16 اب اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے ساتھ اُس قَول کو بھی پُورا کر جو تُو نے اُس سے کِیا تھا کہ تیرے ہاں میرے حضُور اِسرائیل کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے آدمی کی کمی نہ ہو گی بشرطیکہ تیری اَولاد جَیسے تُو میرے حضُور چلتا رہا وَیسے ہی میری شرِیعت پر عمل کرنے کے لِئے اپنی راہ کی اِحتیاط رکھّے۔

17 اور اب اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا جو قَول تُو نے اپنے بندہ داؤُد سے کِیا تھا وہ سچّا ثابِت کِیا جائے۔

18 لیکن کیا خُدا فی الحقِیقت آدمِیوں کے ساتھ زمِین پر سکُونت کرے گا؟ دیکھ آسمان بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی تُو سما نہیں سکتا تو یہ گھر تو کُچھ بھی نہیں جِسے مَیں نے بنایا!۔

19 تَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا اپنے بندہ کی دُعااور مُناجات کا لِحاظ کر کے اُس فریاد اور دُعا کو سُن لے جو تیرا بندہ تیرے حضُور کرتا ہے۔

20 تاکہ تیری آنکھیں اِس گھر کی طرف یعنی اُسی جگہ کی طرف جِس کی بابت تُو نے فرمایا کہ مَیں اپنا نام وہاں رکُھّوں گا دِن اور رات کُھلی رہیں تاکہ تُو اُس دُعا کو سُنے جو تیرا بندہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے تُجھ سے کرے گا۔

21 اور تُو اپنے بندہ اور اپنی قَوم اِسرائیل کی مُناجات کو جب وہ اِس جگہ کی طرف رُخ کر کے کریں تو سُن لینا بلکہ تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور سُن کر مُعاف کر دینا۔

22 اگر کوئی شخص اپنے پڑوسی کا گُناہ کرے اور اُسے قَسم کِھلانے کے لِئے اُس کو حلف دِیا جائے اور وہ آ کر اِس گھر میں تیرے مذبح کے آگے قَسم کھائے۔

23 تو تُو آسمان پر سے سُن کر عمل کرنا اور اپنے بندوں کا اِنصاف کر کے بدکار کو سزا دینا تاکہ اُس کے اعمال کو اُسی کے سر ڈالے اور صادِق کو راست ٹھہرانا تاکہ اُس کی صداقت کے مُطابِق اُسے جزا دے۔

24 اور اگر تیری قَوم اِسرائیل تیرا گُناہ کرنے کے باعِث اپنے دُشمنوں سے شِکست کھائے اور پِھر تیری طرف رجُوع لائے اور تیرے نام کا اِقرار کر کے اِس گھر میں تیرے حضُور دُعا اور مُناجات کرے۔

25 تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنی قَوم اِسرائیل کے گُناہ کو بخش دینا اور اُن کو اِس مُلک میں جو تُو نے اُن کو اور اُن کے باپ دادا کو دِیا ہے پِھر لے آنا۔

26 اور جب اِس سبب سے کہ اُنہوں نے تیرا گُناہ کِیا ہو آسمان بند ہو جائے اور بارِش نہ ہو اور وہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے دُعا کریں اور تیرے نام کا اِقرار کریں اور اپنے گُناہ سے باز آئیں جب تُو اُن کو دُکھ دے۔

27 تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنے بندوں اور اپنی قَوم اِسرائیل کا گُناہ مُعاف کر دینا کیونکہ تُو نے اُن کو اُس اچّھی راہ کی تعلِیم دی جِس پر اُن کو چلنا فرض ہے اور اپنے مُلک پر جِسے تُو نے اپنی قَوم کو مِیراث کے لِئے دِیا ہے مِینہ برسانا۔

28 اگر مُلک میں کال ہو ۔ اگر وبا ہو ۔ اگر بادِ سمُوم یا گیروئی ۔ ٹِڈّی یا کملا ہو ۔ اگر اُن کے دُشمن اُن کے شہروں کے مُلک میں اُن کو گھیر لیں ۔ غرض کَیسی ہی بلایا کَیسا ہی روگ ہو۔

29 تو جو دُعا اور مُناجات کِسی ایک شخص یا تیری ساری قَوم اِسرائیل کی طرف سے ہو جِن میں سے ہر شخص اپنے دُکھ اور رنج کو جان کر اپنے ہاتھ اِس گھر کی طرف پَھیلائے۔

30 تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن کر مُعاف کر دینا اور ہر شخص کو جِس کے دِل کو تُو جانتا ہے اُس کی سب روِش کے مُطابِق بدلہ دینا (کیونکہ فقط تُو ہی بنی آدم کے دِلوں کو جانتا ہے)۔

31 تاکہ جب تک وہ اُس مُلک میں جِسے تُو نے ہمارے باپ دادا کو دِیا جِیتے رہیں تیرا خَوف مان کر تیری راہوں میں چلیں۔

32 اور وہ پردیسی بھی جو تیری قَوم اِسرائیل میں سے نہیں ہے جب وہ تیرے بزُرگ نام اورقوِی ہاتھ اور تیرے بُلند بازُو کے سبب سے دُور مُلک سے آئے اور آ کر اِس گھر کی طرف رُخ کر کے دُعا کرے۔

33 تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور جِس جِس بات کے لِئے وہ پردیسی تُجھ سے فریاد کرے اُس کے مُطابِق کرنا تاکہ زمِین کی سب قَومیں تیرے نام کو پہچانیں اور تیری قَوم اِسرائیل کی طرح تیرا خَوف مانیں اور جان لیں کہ یہ گھر جِسے مَیں نے بنایا ہے تیرے نام کا کہلاتا ہے۔

34 اگر تیرے لوگ خواہ کِسی راستہ سے تُو اُن کو بھیجے اپنے دُشمن سے لڑنے کو نِکلیں اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اِس گھر کی طرف جِسے مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے تُجھ سے دُعا کریں۔

35 تو تُو آسمان پر سے اُن کی دُعا اور مُناجات کو سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔

36 اگر وہ تیرا گُناہ کریں (کیونکہ کوئی اِنسان نہیں جو گُناہ نہ کرتا ہو) اور تُو اُن سے ناراض ہو کر اُن کو دُشمن کے حوالہ کر دے اَیسا کہ وہ دُشمن اُن کو اسِیر کر کے دُور یا نزدِیک مُلک میں لے جائے۔

37 تَو بھی اگر وہ اُس مُلک میں جہاں اسِیر ہو کر پُہنچائے گئے ہوش میں آئیں اور رجُوع لائیں اور اپنی اسِیری کے مُلک مَیں تُجھ سے مُناجات کریں اور کہیں کہ ہم نے گُناہ کِیا ۔ ہم ٹیڑھی چال چلے اور ہم نے شرارت کی۔

38 سو اگر وہ اپنی اسِیری کے مُلک میں جہاں اُن کو اسِیر کر کے لے گئے ہوں اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے تیری طرف پِھریں اور اپنے مُلک کی طرف جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اِس گھر کی طرف جو مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے دُعا کریں۔

39 تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا اور اپنی قَوم کو جِس نے تیرا گُناہ کِیا ہو مُعاف کر دینا۔

40 پس اَے میرے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اُس دُعا کی طرف جو اِس مقام میں کی جائے تیری آنکھیں کُھلی اور تیرے کان لگے رہیں۔

41 سو اب اَے خُداوند خُدا تُو اپنی قُوّت کے صندُوق سمیت اُٹھ کر اپنی آرام گاہ میں داخِل ہو ۔ اَے خُداوند خُدا تیرے کاہِن نجات سے مُلبّس ہوں اور تیرے مُقدّس نیکی میں مگن رہیں۔

42 اَے خُداوند خُدا تُو اپنے ممسُوح کی دُعا نامنظُور نہ کر ۔ تُو اپنے بندہ داؤُد پر کی رحمتیں یاد فرما۔

۲- توارِیخ 7

ہَیکل کی مخصُوصیّت

1 اور جب سُلیما ن دُعا کر چُکا تو آسمان پر سے آگ اُتری اور سوختنی قُربانی اور ذبِیحوں کو بھسم کر دِیا اور مسکن خُداوند کے جلال سے معمُور ہو گیا۔

2 اور کاہِن خُداوند کے گھر میں داخِل نہ ہو سکے اِس لِئے کہ خُداوند کا گھر خُداوند کے جلال سے معمُور تھا۔

3 اور جب آگ نازِل ہُوئی اور خُداوند کا جلال اُس گھر پر چھا گیا تو سب بنی اِسرائیل دیکھ رہے تھے ۔ سو اُنہوں نے وہِیں فرش پر مُنہ کے بل زمِین تک جُھک کر سِجدہ کِیا اور خُداوند کا شُکر ادا کِیا کہ وہ بھلا ہے کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے۔

4 تب بادشاہ اور سب لوگوں نے خُداوند کے آگے ذبِیحے ذبح کِئے۔

5 اور سُلیما ن بادشاہ نے بائِیس ہزار بَیلوں اور ایک لاکھ بِیس ہزار بھیڑ بکریوں کی قُربانی چڑھائی ۔ یُوں بادشاہ اور سب لوگوں نے خُدا کے گھر کو مخصُوص کِیا۔

6 اور کاہِن اپنے اپنے مَنصب کے مُطابِق کھڑے تھے اور لاوی بھی خُداوند کے لِئے مُوسِیقی کے ساز لِئے ہُوئے تھے جِن کوداؤُد بادشاہ نے خُداوند کا شُکر بجا لانے کو بنایا تھا جب اُس نے اُن کے ذرِیعہ سے اُس کی سِتایش کی تھی کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے اور کاہِن اُن کے آگے نرسِنگے پُھونکتے رہے اور سب اِسرائیلی کھڑے رہے۔

7 اور سُلیما ن نے اُس صحن کے بِیچ کے حِصّہ کو جو خُداوند کے گھر کے سامنے تھا مُقدّس کِیا کیونکہ اُس نے وہاں سوختنی قُربانِیوں اور سلامتی کی قُربانیوں کی چربی چڑھائی کیونکہ پِیتل کے اُس مذبح پر جِسے سُلیما ن نے بنایا تھا سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور چربی کے لِئے گُنجایش نہ تھی۔

8 اور سُلیما ن اور اُس کے ساتھ حما ت کے مدخل سے مِصر کی ندی تک کے سب اِسرائیلِیوں کی بُہت بڑی جماعت نے اُس مَوقع پر سات دِن تک عِید منائی۔

9 اور آٹھویں دِن اُن کا مُقدّس مجمع فراہم ہُؤا کیونکہ وہ سات دِن مذبح کے مخصُوص کرنے میں اور سات دِن عِید منانے میں لگے رہے۔

10 اور ساتویں مہِینے کی تیئِیسوِیں تارِیخ کو اُس نے لوگوں کو رُخصت کِیا تاکہ وہ اُس نیکی کے سبب سے جو خُداوند نے داؤُد اور سُلیما ن اور اپنی قَوم اِسرائیل سے کی تھی خُوش اور شادمان ہو کر اپنے ڈیروں کو جائیں۔

خُدا سُلیما ن پر دوبارہ ظاہِر ہوتا ہے

11 یُوں سُلیما ن نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا گھر تمام کِیا اور جو کُچھ سُلیما ن نے خُداوند کے گھر میں اور اپنے گھر میں بنانا چاہا اُس نے اُسے بخُوبی انجام تک پُہنچایا۔

12 اور خُداوند رات کو سُلیما ن پر ظاہِر ہُؤا اور اُس سے کہا کہ مَیں نے تیری دُعا سُنی اور اِس جگہ کو اپنے واسطے چُن لِیا کہ یہ قُربانی کا گھر ہو۔

13 اگر مَیں آسمان کو بند کر دُوں کہ بارِش نہ ہو یا ٹِڈّیوں کو حُکم دُوں کہ مُلک کو اُجاڑ ڈالیں یا اپنے لوگوں کے درمِیان وبا بھیجُوں۔

14 تب اگر میرے لوگ جو میرے نام سے کہلاتے ہیں خاکسار بن کر دُعا کریں اور میرے دِیدار کے طالِب ہوں اور اپنی بُری راہوں سے پِھریں تو مَیں آسمان پر سے سُن کر اُن کا گُناہ مُعاف کرُوں گا اور اُن کے مُلک کو بحال کر دُوں گا۔

15 اب سے جو دُعا اِس جگہ کی جائے گی اُس پر میری آنکھیں کُھلی اور میرے کان لگے رہیں گے۔

16 کیونکہ مَیں نے اِس گھر کو اب چُنا اور مُقدّس کِیا ہے کہ میرا نام یہاں سدا رہے اور میری آنکھیں اور میرا دِل برابر یہِیں لگے رہیں گے۔

17 اور تُو اگر میرے حضُور وَیسے ہی چلے جَیسے تیرا باپ داؤُد چلتا رہا اور جو کُچھ مَیں نے تُجھے حُکم کِیا اُس کے مُطابِق عمل کرے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے۔

18 تو مَیں تیرے تختِ سلطنت کو قائِم رکُھّوں گا جَیسا مَیں نے تیرے باپ داؤُد سے عہد کر کے کہا تھا کہ اِسرائیل کا سردار ہونے کے لِئے تیرے ہاں مَرد کی کبھی کمی نہ ہو گی۔

19 پر اگر تُم برگشتہ ہو جاؤ اور میرے آئِین و احکام کو جِن کو مَیں نے تُمہارے آگے رکھّا ہے ترک کر دو اور جا کر غَیر معبُودوں کی عِبادت کرو اور اُن کو سِجدہ کرو۔

20 تو مَیں اُن کو اپنے اِس مُلک سے جو مَیں نے اُن کو دِیا ہے جڑ سے اُکھاڑ ڈالُوں گا اور اِس گھر کو جِسے مَیں نے اپنے نام کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اپنے سامنے سے دُور کر دُوں گا اور اِس کو سب قَوموں میں ضربُ المثل اور انگُشت نُما بنا دُوں گا۔

21 اور یہ گھر جو اَیسا عالِیشان ہے سو ہر ایک جو اِس کے پاس سے گُذرے گا حَیران ہو کر کہے گا کہ خُداوند نے اِس مُلک اور اِس گھر کے ساتھ اَیسا کیوں کِیا؟۔

22 تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو جو اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تھا ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کو اِختیار کر کے اُن کو سِجدہ کِیا اور اُن کی عِبادت کی اِسی ِلئے خُداوند نے اُن پر یہ ساری مُصِیبت نازِل کی۔

۲- توارِیخ 8

سُلیما ن کی کارگُزاریاں

1 اور بِیس برس کے آخِر میں جِن میں سُلیما ن نے خُداوند کا گھر اور اپنا گھر بنایا تھا یُوں ہُؤا کہ۔

2 سُلیما ن نے اُن شہروں کو جو حُورا م نے سُلیما ن کو دِئے تھے پِھر تعمِیر کِیا اور بنی اِسرائیل کو وہاں بسایا۔

3 اور سُلیما ن حمات ضوبا ہ کو جا کر اُس پر غالِب ہُؤا۔

4 اور اُس نے بیابان میں تدمُور کو بنایا اور خزانہ کے سب شہروں کو بھی جو اُس نے حمات میں بنائے تھے۔

5 اور اُس نے اُوپر کے بَیت حورو ن اور نِیچے کے بَیت حورو ن کو بنایا جو دِیواروں اور پھاٹکوں اور اڑبنگوں سے مضبُوط کِئے ہُوئے شہر تھے۔

6 اور بعلت اور خزانہ کے سب شہر جو سُلیما ن کے تھے اور رتھوں کے سب شہر اور سواروں کے شہر اور جو کُچھ سُلیما ن چاہتا تھا کہ یروشلیِم اور لُبنا ن اور اپنی مملکت کی ساری سرزمِین میں بنائے وہ سب بنایا۔

7 اور وہ سب لوگ جو حِتّیوں اور اموریوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبُوسیوں میں سے باقی رہ گئے تھے اور اِسرائیلی نہ تھے۔

8 اُن ہی کی اَولاد جو اُن کے بعد مُلک میں باقی رہ گئی تھی جِسے بنی اِسرائیل نے نابُود نہیں کِیا اُسی میں سے سُلیما ن نے بیگاری مُقرّر کِئے جَیسا آج کے دِن ہے۔

9 پر سُلیما ن نے اپنے کام کے لِئے بنی اِسرائیل میں سے کِسی کو غُلام نہ بنایا بلکہ وہ جنگی مَرد اور اُس کے لشکروں کے سردار اور اُس کے رتھوں اور سواروں پر حُکمران تھے۔

10 اور سُلیما ن بادشاہ کے خاص مَنصبدار جو لوگوں پر حُکومت کرتے تھے دو سَو پچاس تھے۔

11 اور سُلیما ن فرعو ن کی بیٹی کو داؤُد کے شہر سے اُس گھر میں جو اُس کے لِئے بنایا تھا لے آیا کیونکہ اُس نے کہا کہ میری بِیوی اِسرائیل کے بادشاہ داؤُد کے گھر میں نہیں رہے گی کیونکہ وہ مقام مُقدّس ہیں جِن میں خُداوند کا صندُوق آ گیا ہے۔

12 تب سُلیما ن خُداوند کے لِئے خُداوند کے اُس مذبح پر جِس کو اُس نے اُسارے کے سامنے بنایا تھا سوختنی قُربانیاں چڑھانے لگا۔

13 وہ ہر روز کے فرض کے مُطابِق جَیسا مُوسیٰ نے حُکم دِیا تھا سبتوں اور نئے چاندوں اور سال میں تِین بار مُقرّرہ عِیدوں یعنی فطِیری روٹی کی عِید اور ہفتوں کی عِید اور خَیموں کی عِید پر قُربانی کرتا تھا۔

14 اور اُس نے اپنے باپ داؤُد کے حُکم کے مُوافِق کاہِنوں کے فرِیقوں کو ہر روز کے فرض کے مُطابِق اُن کے کام پر اور لاویوں کو اُن کی خِدمت پر مُقرّر کِیا تاکہ وہ کاہِنوں کے رُوبرُو حمد اور خِدمت کریں اور دربانوں کو بھی اُن کے فرِیقوں کے مُطابِق ہر پھاٹک پر مُقرّر کِیا کیونکہ مَردِ خُدا داؤُد نے اَیسا ہی حُکم دِیا تھا۔

15 اور وہ بادشاہ کے حُکم سے جو اُس نے کاہِنوں اور لاویوں کو کِسی بات کی نِسبت یا خزانوں کے حق میں دِیا تھا باہر نہ ہُوئے۔

16 اور سُلیما ن کا سارا کام خُداوند کے گھر کی بُنیاد ڈالنے کے دِن سے اُس کے تیّار ہونے تک تمام ہُؤا اور خُداوند کا گھر پُورا بن گیا۔

17 تب سُلیما ن عصُیون جا بر اور ایلُو ت کو گیا جو مُلکِ ادُو م میں سمُندر کے کنارے ہیں۔

18 اور حُورا م نے اپنے نَوکروں کے ہاتھ سے جہازوں اور ملاّحوں کو جو سمُندر سے واقِف تھے اُس کے پاس بھیجا اور وہ سُلیما ن کے مُلازِموں کے ساتھ اوفِیر میں آئے اور وہاں سے ساڑھے چار سَو قِنطار سونا لے کر سُلیما ن بادشاہ کے پاس لائے۔

۲- توارِیخ 9

سبا کی ملکہ سُلیِما ن کی مُلاقات کو آتی ہے

1 جب سبا کی ملکہ نے سُلیما ن کی شُہرت سُنی تو وہ مُشکِل سوالوں سے سُلیما ن کو آزمانے کے لِئے بُہت بڑی جلَو اور اُونٹوں کے ساتھ جِن پر مصالِح اور بافراط سونا اور جواہِر تھے یروشلیِم میں آئی اور سُلیما ن کے پاس آ کر جو کُچھ اُس کے دِل میں تھا اُس سب کی بابت اُس سے گُفتگُو کی۔

2 سُلیما ن نے اُس کے سب سوالوں کا جواب اُسے دِیا اور سُلیما ن سے کوئی بات پوشِیدہ نہ تھی کہ وہ اُس کو بتا نہ سکا۔

3 جب سبا کی ملکہ نے سُلیما ن کی دانِش مندی کو اور اُس گھر کو جو اُس نے بنایا تھا۔

4 اور اُس کے دسترخوان کی نِعمت اور اُس کے خادِموں کی نشِست اور اُس کے مُلازِموں کی حاضِر باشی اور اُن کی پوشاک اور اُس کے ساقِیوں اور اُن کے لِباس کو اور اُس زِینہ کو جِس سے وہ خُداوند کے مسکن کو جاتا تھا دیکھا تو اُس کے ہوش اُڑ گئے۔

5 اور اُس نے بادشاہ سے کہا کہ وہ سچّی خبر تھی جو مَیں نے تیرے کاموں اور تیری حِکمت کی بابت اپنے مُلک میں سُنی تھی۔

6 تَو بھی جب تک مَیں نے آ کر اپنی آنکھوں سے نہ دیکھ لِیا اُن کی باتوں کو باور نہ کِیا اور دیکھ جِتنی بڑی تیری حِکمت ہے اُس کا آدھا بیان بھی میرے آگے نہیں ہُؤا ۔ تُو اُس شُہرت سے بڑھ کر ہے جو مَیں نے سُنی تھی۔

7 خُوش نصِیب ہیں تیرے لوگ اور خُوش نصِیب ہیں تیرے یہ مُلازِم جو سدا تیرے حضُور کھڑے رہتے اور تیری حِکمت سُنتے ہیں۔

8 خُداوند تیرا خُدا مُبارک ہو جو تُجھ سے اَیسا راضی ہُؤا کہ تُجھ کو اپنے تخت پر بِٹھایا تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی طرف سے بادشاہ ہو ۔ چُونکہ تیرے خُدا کو اِسرائیل سے مُحبّت تھی کہ اُن کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کرے اِس لِئے اُس نے تُجھے اُن کا بادشاہ بنایا تاکہ تُو عدل و اِنصاف کرے۔

9 اور اُس نے ایک سَو بِیس قِنطار سونا اور مصالِح کا بُہت بڑا انبار اور جواہِر سُلیما ن کو دِئے اور جو مصالِح سبا کی ملکہ نے سُلیما ن بادشاہ کو دِئے وَیسے پِھر کبھی مُیسّر نہ آئے۔

10 اور حُورا م کے نَوکر بھی اور سُلیما ن کے نَوکر جو اوفِیر سے سونا لاتے تھے وہ چندن کے درخت اور جواہِر بھی لاتے تھے۔

11 اور بادشاہ نے چندن کی لکڑی سے خُداوند کے گھر کے لِئے اور شاہی محلّ کے لِئے چبُوترے اور گانے والوں کے لِئے بربط اور سِتار تیّار کرائے اور اَیسی چِیزیں یہُودا ہ کے مُلک میں پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تِھیں۔

12 اور سُلیما ن بادشاہ نے سبا کی ملکہ کو جو کُچھ اُس نے چاہا اور مانگا اُس سے زِیادہ جو وہ بادشاہ کے لِئے لائی تھی دِیا اور وہ لَوٹ کر اپنے مُلازِموں سمیت اپنی مملکت کو چلی گئی۔

سُلیما ن بادشاہ کی دَولت وثروَت

13 اور جِتنا سونا سُلیما ن کے پاس ایک سال میں آتا تھا اُس کا وزن چھ سَو چھیاسٹھ قِنطار سونے کا تھا۔

14 یہ اُس کے عِلاوہ تھا جو بیوپاری اور سَوداگر لاتے تھے اور عرب کے سب بادشاہ اور مُلک کے حاکِم سُلیما ن کے پاس سونا اور چاندی لاتے تھے۔

15 اور سُلیما ن بادشاہ نے پِیٹے ہُوئے سونے کی دو سَو بڑی ڈھالیں بنوائِیں ۔ چھ سَو مِثقال پِیٹا ہُؤا سونا ایک ایک ڈھال میں لگا۔

16 اور اُس نے پِیٹے ہُوئے سونے کی تِین سَو ڈھالیں اَور بنوائِیں ۔ ایک ایک ڈھال میں تِین سَو مِثقال سونا لگا اور بادشاہ نے اُن کو لُبنانی بن کے گھر میں رکھّا۔

17 اِس کے سِوا بادشاہ نے ہاتھی دانت کا ایک بڑا تخت بنوایا اور اُس پر خالِص سونا منڈھوایا۔

18 اور اُس تخت کے لِئے چھ سِیڑھیاں اور سونے کا ایک پایدان تھا ۔ یہ سب تخت سے جُڑے ہُوئے تھے اور بَیٹھنے کی جگہ کی دونوں طرف ایک ایک ٹیک تھی اور اُن ٹیکوں کے برابر دو شیرِ بَبر کھڑے تھے۔

19 اور اُن چھؤں سِیڑھیوں پر اِدھر اُدھر بارہ شیرِ بَبر کھڑے تھے ۔ کِسی سلطنت مَیں اَیسا کبھی نہیں بنا تھا۔

20 اور سُلیما ن بادشاہ کے پِینے کے سب برتن سونے کے تھے اور لُبنانی بن کے گھر کے سب برتن خالِص سونے کے تھے ۔ سُلیما ن کے ایّام میں چاندی کی کُچھ قدر نہ تھی۔

21 کیونکہ بادشاہ کے پاس جہاز تھے جو حُورا م کے نَوکروں کے ساتھ ترسِیس کو جاتے تھے ۔ ترسِیس کے یہ جہاز تِین برس میں ایک بار سونا اور چاندی اور ہاتھی دانت اور بندر اور مور لے کر آتے تھے۔

22 سو سُلیما ن بادشاہ دَولت اور حِکمت میں رُویِ زمِین کے سب بادشاہوں سے بڑھ گیا۔

23 اور رُویِ زمِین کے سب بادشاہ سُلیما ن کے دِیدار کے مُشتاق تھے تاکہ وہ اُس کی حِکمت کو جو خُدا نے اُس کے دِل میں ڈالی تھی سُنیں۔

24 اور وہ سال بسال اپنا اپنا ہدیہ یعنی چاندی کے برتن اور سونے کے برتن اور پوشاک اور ہتھیار اور مصالِح اور گھوڑے اور خچّر جِتنے مُقرّر تھے لاتے تھے۔

25 اور سُلیما ن کے پاس گھوڑوں اور رتھوں کے لِئے چار ہزار تھان اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں اور یروشلیِم میں بادشاہ کے پاس رکھّا۔

26 اور وہ دریایِ فرا ت سے فِلستِیوں کے مُلک بلکہ مِصر کی حد تک سب بادشاہوں پر حُکمران تھا۔

27 اور بادشاہ نے یروشلیِم میں اِفراط کی وجہ سے چاندی کو پتّھروں کی مانِند اور دِیودار کے درختوں کو گُولر کے اُن درختوں کے برابر کر دِیا جو نشیب کی سرزمِین میں ہیں۔

28 اور وہ مِصر سے اور اَور سب مُلکوں سے سُلیما ن کے لِئے گھوڑے لایا کرتے تھے۔

سُلیما ن کے دورِ حُکومت کا خُلاصہ

29 اور سُلیما ن کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک کِیا وہ ناتن نبی کی کِتاب میں اور سَیلانی اخیا ہ کی پیشِین گوئی میں اور عِیدُو غَیب بِین کی رویتوں کی کِتاب میں جو اُس نے یرُبعا م بِن نباط کی بابت دیکھی تِھیں مُندرج نہیں ہیں؟۔

30 اور سُلیما ن نے یروشلیِم میں سارے اِسرائیل پر چالِیس برس سلطنت کی۔

31 اور سُلیما ن اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا رحبعا م اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔

۲- توارِیخ 10

شِمالی قبِیلوں کی بغاوت

1 اور رحبعا م سِکم کو گیا اِس لِئے کہ سب اِسرائیلی اُسے بادشاہ بنانے کو سِکم میں اِکٹّھے ہُوئے تھے۔

2 جب نباط کے بیٹے یرُبعا م نے یہ سُنا (کیونکہ وہ مِصر میں تھا جہاں وہ سُلیما ن بادشاہ کے آگے سے بھاگ گیا تھا) تو یرُبعا م مِصر سے لَوٹا۔

3 اور لوگوں نے اُسے بُلوا بھیجا ۔ سو یرُبعا م اور سب اِسرائیلی آئے اور رحبعا م سے کہنے لگے۔

4 کہ تیرے باپ نے ہمارا جُؤا سخت کر رکھّا تھا ۔ سو اب تُو اپنے باپ کی اُس سخت خِدمت کو اور اُس بھاری جُوئے کو جو اُس نے ہم پر ڈال رکھّا تھا کُچھ ہلکا کر دے اور ہم تیری خِدمت کریں گے۔

5 اور اُس سے اُن سے کہا تِین دِن کے بعد پِھر میرے پاس آنا ۔ چُنانچہ وہ لوگ چلے گئے۔

6 تب رحبعا م بادشاہ نے اُن بزُرگوں سے جو اُس کے باپ سُلیما ن کے حضُور اُس کے جِیتے جی کھڑے رہتے تھے مشورَت کی اور کہا تُمہاری کیا صلاح ہے؟ مَیں اِن لوگوں کو کیا جواب دُوں؟۔

7 اُنہوں نے اُس سے کہا کہ اگر تُو اِن لوگوں پر مِہربان ہو اور اِن کو راضی کرے اور اِن سے اچّھی اچّھی باتیں کہے تو وہ ہمیشہ تیری خِدمت کریں گے۔

8 لیکن اُس نے اُن بزُرگوں کی صلاح کو جو اُنہوں نے اُسے دی تھی چھوڑ کر اُن جوانوں سے جِنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی اور اُس کے آگے حاضِر رہتے تھے مشورَت کی۔

9 اور اُن سے کہا تُم مُجھے کیا صلاح دیتے ہو کہ ہم اِن لوگوں کو کیا جواب دیں جِنہوں نے مُجھ سے یہ درخواست کی ہے کہ اُس جُوئے کو جو تیرے باپ نے ہم پر رکھّا کُچھ ہلکا کر؟۔

10 اُن جوانوں نے جِنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی اُس سے کہا تُو اُن لوگوں کو جِنہوں نے تُجھ سے کہا تیرے باپ نے ہمارے جُوئے کو بھاری کِیا پر تُو اُس کو ہمارے لِئے کُچھ ہلکا کر دے یُوں جواب دینا اور اُن سے کہنا کہ میری چھنگلی میرے باپ کی کمر سے بھی موٹی ہے۔

11 اور میرے باپ نے تو بھاری جُؤا تُم پر رکھّا ہی تھا پر مَیں اُس جُوئے کو اَور بھی بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُمہیں کوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بِچّھُوؤں سے ٹِھیک کرُوں گا۔

12 اور جَیسا بادشاہ نے حُکم دِیا تھا کہ تِیسرے دِن میرے پاس پِھر آنا تِیسرے دِن یرُبعا م اور سب لوگ رحبعا م کے پاس حاضِر ہُوئے۔

13 تب بادشاہ نے اُن کو سخت جواب دِیا اور رحبعا م بادشاہ نے بزُرگوں کی صلاح کو چھوڑ کر۔

14 جوانوں کی صلاح کے مُوافِق اُن سے کہا کہ میرے باپ نے تُمہارا جُؤا بھاری کِیا پر مَیں اُس کو اَور بھی بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُم کوکوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بِچّھُوؤں سے ٹِھیک کرُوں گا۔

15 سو بادشاہ نے لوگوں کی نہ مانی کیونکہ یہ خُدا ہی کی طرف سے تھا تاکہ خُداوند اُس بات کو جو اُس نے سَیلانی اخیا ہ کی معرفت نباط کے بیٹے یرُبعا م کو فرمائی تھی پُورا کرے۔

16 جب سب اِسرائیلِیوں نے یہ دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی نہ مانی تو لوگوں نے بادشاہ کو جواب دِیا اور یُوں کہا کہ داؤُد کے ساتھ ہمارا کیا حِصّہ ہے؟ یسّی کے بیٹے کے ساتھ ہماری کُچھ مِیراث نہیں ۔ اَے اِسرائیلِیو! اپنے اپنے ڈیرے کو چلے جاؤ ۔ اب اَے داؤُد اپنے ہی گھرانے کو سنبھال ۔

پس سب اِسرائیلی اپنے ڈیروں کو چل دِئے۔

17 لیکن اُن بنی اِسرائیل پر جو یہُودا ہ کے شہروں میں رہتے تھے رحبعا م سلطنت کرتا رہا۔

18 تب رحبعا م بادشاہ نے ہدُورا م کو جوبے گارِیوں کا داروغہ تھا بھیجا لیکن بنی اِسرائیل نے اُس کو سنگسار کِیا اور وہ مَر گیا ۔ تب رحبعا م یروشلیِم کو بھاگ جانے کے لِئے جھٹ اپنے رتھ پر سوار ہو گیا۔

19 پس اِسرائیلی آج کے دِن تک داؤُد کے گھرانے سے باغی ہیں۔

۲- توارِیخ 11

سمیعاہ کی پیشینگوئی

1 اور جب رحبعا م یروشلیِم میں آ گیا تو اُس نے اِسرائیل سے لڑنے کے لِئے یہُودا ہ اور بِنیمِین کے گھرانے میں سے ایک لاکھ اسّی ہزار چُنے ہُوئے جوان جو جنگی مَرد تھے فراہم کِئے تاکہ وہ پِھر مملکت کو رحبعا م کے قبضہ میں کرا دیں۔

2 لیکن خُداوند کا کلام مَردِ خُداسمعیا ہ کو پُہنچا کہ۔

3 یہُودا ہ کے بادشاہ سُلیما ن کے بیٹے رحبعا م سے اور سارے اِسرائیل سے جو یہُودا ہ اور بِنیمِین میں ہیں کہہ کہ۔

4 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم چڑھائی نہ کرنا اور نہ اپنے بھائِیوں سے لڑنا ۔ تُم اپنے اپنے گھر کو لَوٹ جاؤ کیونکہ یہ مُعاملہ میری طرف سے ہے ۔ پس اُنہوں نے خُداوند کی باتیں مان لِیں اور یرُبعا م پر چڑھائی کِئے بغَیر لَوٹ گئے۔

رحبعام شہروں کی قلعہ بندی کرتا ہے

5 اور رحبعا م یروشلیِم میں رہنے لگا اور اُس نے یہُودا ہ میں حِفاظت کے لِئے شہر بنائے۔

6 چُنانچہ اُس نے بَیت لحم اور عیطا م اور تقُو ع۔

7 اور بَیت صور اور شوکو اور عدُلاّم۔

8 اور جات اور مریسہ اور زِیف۔

9 اور ادور یم اور لکِیس اور عزِیقہ۔

10 اور صُر عہ اور ایّالو ن اور حبرُو ن کو جو یہُودا ہ اور بِنیمِین میں ہیں بنا کر قلعہ بند کر دِیا۔

11 اور اُس نے قلعوں کو بُہت مضبُوط کِیا اور اُن میں سرداروں کو مُقرّر کِیا اور رسد اور تیل اور مَے کے ذخِیرہ کو رکھّا۔

12 اور ایک ایک شہر میں ڈھالیں اور بھالے رکھوا کر اُن کو نہایت ہی مضبُوط کر دِیا اور یہُودا ہ اور بِنیمِین اُسی کے رہے۔

کاہِن اور لاوی یہُوداہ میں آتے ہیں

13 اور کاہِن اور لاوی جو سارے اِسرائیل میں تھے اپنی اپنی سرحد سے نِکل کر اُس کے پاس آ گئے۔

14 کیونکہ لاوی اپنی گِرد و نواحوں اور مِلکِیّتوں کو چھوڑ کر یہُودا ہ اور یروشلِیم میں آئے اِس لِئے کہ یرُبعا م اور اُس کے بیٹوں نے اُنہیں نِکال دِیا تھا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور کہانت کی خِدمت کو انجام نہ دینے پائیں۔

15 اور اُس نے اپنی طرف سے اُونچے مقاموں اور بکروں اور اپنے بنائے ہُوئے بچھڑوں کے لِئے کاہِن مُقرّر کِئے۔

16 اور لاویوں کے پِیچھے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے اَیسے لوگ جِنہوں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی تلاش میں اپنا دِل لگایا تھا یروشلیِم میں آئے کہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور قُربانی چڑھائیں۔

17 سو اُنہوں نے یہُودا ہ کی سلطنت کو طاقتور بنا دِیا اور تِین برس تک سُلیما ن کے بیٹے رحبعام کو قوِی بنا رکھّا کیونکہ وہ تِین برس تک داؤُد اور سُلیما ن کی راہ پر چلتے رہے۔

رحبعام کا گھرانا

18 اور رحبعا م نے محالات کو جو یریمو ت بِن داؤُد اور الِیا ب بِن یسّی کی بیٹی ابی خیل کی بیٹی تھی بیاہ لِیا۔

19 اُس کے اُس سے بیٹے پَیدا ہُوئے یعنی یعو س اور سمَریا ہ اور زہم۔

20 اُس کے بعد اُس نے ابی سلو م کی بیٹی معکہ کو بیاہ لِیا جِس کے اُس سے ابیا ہ اورعتّی اور زِیزا اور سلُومِیت پَیدا ہُوئے۔

21 اور رحبعا م ابی سلو م کی بیٹی معکہ کو اپنی سب بِیویوں اور حرموں سے زیادہ پیار کرتا تھا (کیونکہ اُس کی اٹھارہ بِیویاں اور ساٹھ حرمیں تِھیں اور اُس سے اٹھائِیس بیٹے اور ساٹھ بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں)۔

22 اور رحبعا م نے ابیا ہ بِن معکہ کو پیشوا مُقرّر کِیا تاکہ اپنے بھائیوں میں سردار ہو کیونکہ اُس کا اِرادہ تھا کہ اُسے بادشاہ بنائے۔

23 اور اُس نے ہوشیاری کی اور اپنے بیٹوں کو یہُودا ہ اور بِنیمِین کی ساری مملکت کے بِیچ ہر فصِیل دار شہر میں الگ الگ کر دِیا اور اُن کو بُہت خُورِش دی اور اُن کے لِئے بُہت سی بِیویاں تلاش کِیں۔

۲- توارِیخ 12

یہُوداہ پر مِصریوں کی یَلغار

1 اور یُوں ہُؤا کہ جب رحبعا م کی سلطنت مُستحکم ہو گئی اور وہ قوِی بن گیا تو اُس نے اور اُس کے ساتھ سارے اِسرائیل نے خُداوند کی شرِیعت کو ترک کِیا۔

2 اور رحبعا م بادشاہ کے پانچویں برس میں اَیسا ہُؤا کہ مِصر کا بادشاہ سِیسق یروشلیِم پر چڑھ آیا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کی حُکم عدُولی کی تھی۔

3 اور اُس کے ساتھ بارہ سَو رتھ اور ساٹھ ہزار سوار تھے اور لُوبی اور سُوکی اور کُوشی لوگ جو اُس کے ساتھ مِصر سے آئے تھے بے شُمار تھے۔

4 اور اُس نے یہُودا ہ کے فصِیل دار شہر لے لِئے اور یروشلیِم تک آیا۔

5 تب سمَعیا ہ نبی رحبعا م کے اور یہُودا ہ کے اُمرا کے پاس جو سِیسق کے ڈر کے مارے یروشلیِم میں جمع ہو گئے تھے آیا اور اُن سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے مُجھ کو ترک کِیا اِسی لِئے مَیں نے بھی تُم کوسِیسق کے ہاتھ میں چھوڑ دِیا ہے۔

6 تب اِسرائیل کے اُمرا نے اور بادشاہ نے اپنے کو خاکسار بنایا اور کہا کہ خُداوند صادِق ہے۔

7 جب خُداوند نے دیکھا کہ اُنہوں نے اپنے کو خاکسار بنایا تو خُداوند کا کلام سمعیا ہ پر نازِل ہُؤا کہ اُنہوں نے اپنے کو خاکسار بنایا ہے سو مَیں اُن کو ہلاک نہیں کرُوں گا بلکہ اُن کو کُچھ رہائی دُوں گا اور میرا غضب سِیسق کے ہاتھ سے یروشلیِم پر نازِل نہ ہو گا۔

8 تَو بھی وہ اُس کے خادِم ہوں گے تاکہ وہ میری خِدمت کو اور مُلک مُلک کی سلطنتوں کی خِدمت کو جان لیں۔

9 سو مِصر کا بادشاہ سِیسق یروشلیِم پر چڑھ آیا اور خُداوند کے گھر کے خزانے اور بادشاہ کے گھر کے خزانے لے گیا بلکہ وہ سب کُچھ لے گیا اور سونے کی وہ ڈھالیں بھی جو سُلیما ن نے بنوائی تِھیں لے گیا۔

10 اور رحبعا م بادشاہ نے اُن کے بدلے پِیتل کی ڈھالیں بنوائِیں اور اُن کو مُحافِظ سِپاہیوں کے سرداروں کو جو شاہی محلّ کی نِگہبانی کرتے تھے سَونپا۔

11 اور جب بادشاہ خُداوند کے گھر میں جاتا تھا تو وہ مُحافِظ سِپاہی آتے اور اُن کو اُٹھا کر چلتے تھے اور پِھر اُن کو واپس لا کر سِلاح خانہ میں رکھ دیتے تھے۔

12 اور جب اُس نے اپنے کو خاکسار بنایا تو خُداوند کا غضب اُس پر سے ٹل گیا اور اُس نے اُس کو پُورے طَور سے تباہ نہ کِیا اور نِیز یہُودا ہ میں خُوبِیاں بھی تِھیں۔

رحبعام کے عہدِ حُکومت کا خُلاصہ

13 سو رحبعا م بادشاہ نے قوِی ہو کر یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ رحبعا م جب سلطنت کرنے لگا تو اِکتالِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں یعنی اُس شہر میں جو خُداوند نے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا تھا کہ اپنا نام وہاں رکھّے ستّرہ برس سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام نعمہ عمُّونیہ تھا۔

14 اور اُس نے بدی کی کیونکہ اُس نے خُداوند کی تلاش میں اپنا دِل نہ لگایا۔

15 اور رحبعا م کے کام اوّل سے آخِر تک کیا وہ سمعیا ہ نبی اور عِیدو غَیب بِین کی توارِیخوں میں نسب ناموں کے مُطابِق قلمبند نہیں؟ اور رحبعا م اور یرُبعا م کے درمِیان ہمیشہ جنگ رہی۔

16 اور رحبعا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا ابیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

۲- توارِیخ 13

ابیاہ کی یُربعام کے خِلاف جنگ

1 یرُبعا م بادشاہ کے اٹھارھویں برس سے ابیا ہ یہُودا ہ پر سلطنت کرنے لگا۔

2 اُس نے یروشلیِم میں تِین برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام مِیکایا ہ تھا جو اُوری ایل جِبعی کی بیٹی تھی

اور ابیا ہ اور یرُبعا م کے درمِیان جنگ ہُوئی۔

3 اور ابیاہ جنگی سُورماؤں کا لشکر یعنی چار لاکھ چُنے ہُوئے مَرد لے کر لڑائی میں گیا اور یرُبعا م نے اُس کے مُقابلہ میں آٹھ لاکھ چُنے ہُوئے مَرد لے کر جو زبردست سُورما تھے صف آرائی کی۔

4 اور ابیا ہ صمر یم کے پہاڑ پر جو افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں ہے کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا کہ اَے یرُبعا م اور سب اِسرائیلِیو! میری سُنو۔

5 کیا تُم کو معلُوم نہیں کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے اِسرائیل کی سلطنت داؤُد ہی کو اور اُس کے بیٹوں کو نمک کے عہد سے ہمیشہ کے لِئے دی ہے؟۔

6 تَو بھی نباط کا بیٹا یرُبعا م جو سُلیما ن بِن داؤُد کا خادِم تھا اُٹھ کر اپنے آقا سے باغی ہُؤا۔

7 اور اُس کے پاس نِکمّے اور خبِیث آدمی جمع ہو گئے جِنہوں نے سُلیما ن کے بیٹے رحبعا م کے مُقابلہ میں زور پکڑا جب رحبعا م ہنُوز جوان اور نرم دِل تھا اور اُن کا مُقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔

8 اور اب تُمہارا خیال ہے کہ تُم خُداوند کی بادشاہی کا جو داؤُد کی اَولاد کے ہاتھ میں ہے مُقابلہ کرو اور تُم بھاری انبوہ ہو اور تُمہارے ساتھ وہ سُنہلے بچھڑے ہیں جِن کو یرُبعا م نے بنایا کہ تُمہارے معبُود ہوں۔

9 کیا تُم نے ہارُو ن کے بیٹوں اور لاویوں کو جو خُداوند کے کاہِن تھے خارِج نہیں کِیا اور اَور مُلکوں کی قَوموں کے طرِیقہ پر اپنے لِئے کاہِن مُقرّر نہیں کِئے؟ اَیسا کہ جو کوئی ایک بچھڑا اور سات مینڈھے لے کر اپنی تقدِیس کرنے آئے وہ اُن کا جو حقِیقت میں خُدا نہیں ہیں کاہِن ہو سکے۔

10 لیکن ہمارا یہ حال ہے کہ خُداوند ہمارا خُدا ہے اور ہم نے اُسے ترک نہیں کِیا ہے اور ہمارے ہاں ہارُو ن کے بیٹے کاہِن ہیں جو خُداوند کی خِدمت کرتے ہیں اور لاوی اپنے اپنے کام میں لگے رہتے ہیں۔

11 اور وہ ہر صُبح اور ہر شام کو خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانیاں اور خُوشبُودار بخُور جلاتے ہیں اور پاک میز پر نذر کی روٹِیاں قاعِدہ کے مُطابِق رکھتے اور سُنہلے شمعدان اور اُس کے چراغوں کو ہر شام کو رَوشن کرتے ہیں کیونکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کو مانتے ہیں پر تُم نے اُس کو ترک کر دِیا ہے۔

12 اور دیکھو خُدا ہمارے ساتھ ہمارا پیشوا ہے اور اُس کے کاہِن تُمہارے خِلاف سانس باندھ کر زور سے پُھونکنے کو نرسِنگے لِئے ہُوئے ہیں ۔ اَے بنی اِسرائیل! خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا سے مت لڑو کیونکہ تُم کامیاب نہ ہو گے۔

13 پر یرُبعا م نے اُن کے پِیچھے کمِین لگوا دی ۔ سو وہ بنی یہُوداہ کے آگے رہے اور کمِین پِیچھے تھی۔

14 جب بنی یہُوداہ نے پِیچھے نظر کی تو کیا دیکھا کہ لڑائی اُن کے آگے اور پِیچھے دونوں طرف سے ہے اور اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی اور کاہِنوں نے نرسِنگے پُھونکے۔

15 تب یہُودا ہ کے لوگوں نے للکارا اور جب اُنہوں نے للکارا تو اَیسا ہُؤا کہ خُدا نے ابیا ہ اور یہُودا ہ کے آگے یرُبعا م کو اور سارے اِسرائیل کو مارا۔

16 اور بنی اِسرائیل یہُودا ہ کے آگے سے بھاگے اور خُدا نے اُن کو اُن کے ہاتھ میں کر دِیا۔

17 اور ابیا ہ اور اُس کے لوگوں نے اُن کو بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کِیا سو اِسرائیل کے پانچ لاکھ چُنے ہُوئے مَرد کھیت آئے۔

18 یُوں بنی اِسرائیل اُس وقت مغلُوب ہُوئے اور بنی یہُوداہ غالِب آئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا پر بھروسا کِیا۔

19 اور ابیا ہ نے یرُبعا م کا پِیچھا کِیا اور اِن شہروں کو اُس سے لے لِیا یعنی بَیت ایل اور اُس کے دیہات ۔ یسانہ اور اُس کے دیہات ۔ عِفرو ن اور اُس کے دیہات۔

20 اور ابیا ہ کے دِنوں میں یرُبعا م نے پِھر زور نہ پکڑا اور خُداوند نے اُسے مارا اور وہ مَر گیا۔

21 لیکن ابیا ہ قوِی ہو گیا اور اُس نے چَودہ بِیویاں بیاہِیں اور اُس سے بائِیس بیٹے اور سولہ بیٹیاں پَیدا ہُوئِیں۔

22 اور ابیا ہ کے باقی کام اور اُس کے حالات اور اُس کی کہاوتیں عیدُو نبی کی تفسِیر میں مُندرج ہیں۔

۲- توارِیخ 14

آسا بادشاہ کُو شیوں کو شِکست دیتا ہے

1 اور ابیا ہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا آسا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا ۔ اُس کے دِنوں میں دس برس تک مُلک میں امن رہا۔

2 اور آسا نے وُہی کِیا جو خُداوند اُس کے خُدا کے حضُور بھلا اور ٹِھیک تھا۔

3 کیونکہ اُس نے اجنبی مذبحوں اور اُونچے مقاموں کو دُور کِیا اور لاٹوں کو گِرا دِیا اور یسِیرتوں کو کاٹ ڈالا۔

4 اور یہُودا ہ کو حُکم کِیا کہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے طالِب ہوں اور شرِیعت اور فرمان پر عمل کریں۔

5 اور اُس نے یہُودا ہ کے سب شہروں میں سے اُونچے مقاموں اور سُورج کی مُورتوں کو دُور کر دِیا اور اُس کے سامنے سلطنت میں امن رہا۔

6 اور اُس نے یہُودا ہ میں فصِیل دار شہر بنائے کیونکہ مُلک میں امن تھا اور اُن برسوں میں اُسے جنگ نہ کرنا پڑا کیونکہ خُداوند نے اُسے امان بخشی تھی۔

7 اِس لِئے اُس نے یہُودا ہ سے کہا کہ ہم یہ شہر تعمِیر کریں اور اُن کے گِرد دِیوار اور بُرج بنائیں اور پھاٹک اور اڑبنگے لگائیں یہ مُلک ابھی ہمارے قابُو میں ہے کیونکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے طالِب ہُوئے ہیں ۔ ہم اُس کے طالِب ہُوئے اور اُس نے ہم کو چاروں طرف امان بخشی ہے ۔ سو اُنہوں نے اُن کو تعمِیر کِیا اور کامیاب ہُوئے۔

8 اور آسا کے پاس بنی یہُوداہ کے تِین لاکھ آدمِیوں کا لشکر تھا جو ڈھال اور بھالا اُٹھاتے تھے اور بِنیمِین کے دو لاکھ اسّی ہزار تھے جو ڈھال اُٹھاتے اور تِیر چلاتے تھے ۔ یہ سب زبردست سُورما تھے۔

9 اور اِن کے مُقابلہ میں زارح کُوشی دس لاکھ کی فَوج اور تِین سَو رتھوں کو لے کر نِکلا اور مریسہ میں آیا۔

10 اور آسا اُس کے مُقابلہ کو گیا اور اُنہوں نے مریسہ کے بِیچ صفاتہ کی وادی میں جنگ کے لِئے صف باندھی۔

11 اور آسا نے خُداوند اپنے خُدا سے فریاد کی اور کہا اَے خُداوند زورآور اور کمزور کے مُقابلہ میں مدد کرنے کو تیرے سِوا اَور کوئی نہیں ۔ اَے خُداوند ہمارے خُدا تُو ہماری مدد کر کیونکہ ہم تُجھ پر بھروسا رکھتے ہیں اور تیرے نام سے اِس انبوہ کا سامنا کرنے آئے ہیں ۔ تُو اَے خُداوند ہمارا خُدا ہے ۔ اِنسان تیرے مُقابلہ میں غالِب ہونے نہ پائے۔

12 پس خُداوند نے آسا اور یہُودا ہ کے آگے کُوشِیوں کو مارا اور کُوشی بھاگے۔

13 اور آسا اور اُس کے لوگوں نے اُن کو جِرار تک رگیدا اور کُوشِیوں میں سے اِتنے قتل ہُوئے کہ وہ پِھر سنبھل نہ سکے کیونکہ وہ خُداوند اور اُس کے لشکر کے آگے ہلاک ہُوئے اور وہ بُہت سی لُوٹ لے آئے۔

14 اور اُنہوں نے جِرار کے آس پاس کے سب شہروں کو مارا کیونکہ خُداوند کا خَوف اُن پر چھا گیا تھا اور اُنہوں نے سب شہروں کو لُوٹ لِیا کیونکہ اُن میں بڑی لُوٹ تھی۔

15 اور اُنہوں نے مواشی کے ڈیروں پر بھی حملہ کِیا اور کثرت سے بھیڑیں اور اُونٹ لے کر یروشلِیم کو لَوٹے۔