نحمیاہ 8

عزرا شرِیعت کی کِتاب پڑھ کر لوگوں کو سُناتا ہے

1 اور سب لوگ یک تن ہو کر پانی پھاٹک کے سامنے کے مَیدان میں اِکٹّھے ہُوئے اور اُنہوں نے عزرا فقِیہ سے عرض کی کہ مُوسیٰ کی شرِیعت کی کِتاب کو جِس کا خُداوندنے اِسرائیل کو حُکم دِیا تھا لائے۔

2 اور ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو عزرا کاہِن تَورَیت کو جماعت کے یعنی مَردوں اور عَورتوں اور اُن سب کے سامنے لے آیا جو سُن کر سمجھ سکتے تھے۔

3 اور وہ اُس میں سے پانی پھاٹک کے سامنے کے مَیدان میں صُبح سے دوپہر تک مَردوں اور عَورتوں اور سبھوں کے آگے جو سمجھ سکتے تھے پڑھتا رہا اور سب لوگ شرِیعت کی کِتاب پر کان لگائے رہے۔

4 اور عزرا فقِیہ ایک چوبی مِنبر پر جو اُنہوں نے اِسی کام کے لِئے بنایا تھا کھڑا ہُؤا اور اُس کے پاس متِّتیا ہ اورسمع اور عنایا ہ اور اُوریا ہ اور خِلقیاہ اورمعسیا ہ اُس کے دہنے کھڑے تھے اور اُس کے بائیں فِدایا ہ اور مِساایل اور ملکیاہ اور حاشُو م اور حسبدا نہ اور زکریا ہ اور مُسلاّ م تھے۔

5 اور عزرا نے سب لوگوں کے سامنے کِتاب کھولی (کیونکہ وہ سب لوگوں سے اُوپر تھا) اور جب اُس نے اُسے کھولاتو سب لوگ اُٹھ کھڑے ہُوئے۔

6 اور عزرا نے خُداوند خُدایِ عظِیم کو مُبارک کہا

اورسب لوگوں نے اپنے ہاتھ اُٹھا کر جواب دِیا ۔ آمِین ۔آمِین ۔ اور اُنہوں نے اَوندھے مُنہ زمِین تک جُھک کرخُداوند کو سِجدہ کِیا۔

7 اور یشُوع اور بانی اور سرِبیا ہ اور یامِن اورعقُّو ب اور سبّتی اور ہُودیا ہ اور معسیا ہ اورقلِیطا اور عزریا ہ اور یُوز بد اور حنان اور فِلایا ہ اور لاوی لوگوں کو شرِیعت سمجھاتے گئے اور لوگ اپنی اپنی جگہ پر کھڑے رہے۔

8 اور اُنہوں نے اُس کِتاب یعنی خُدا کی شرِیعت میں سے صاف آواز سے پڑھا ۔ پِھر اُس کے معنی بتائے اور اُن کوعِبارت سمجھا دی۔

9 اور نحمیا ہ نے جو حاکِم تھا اور عزرا کاہِن اورفقِیہ نے اور اُن لاویوں نے جو لوگوں کو سِکھا رہے تھے سب لوگوں سے کہا آج کا دِن خُداوند تُمہارے خُدا کے لِئے مُقدّس ہے ۔ نہ غم کرو نہ رو کیونکہ سب لوگ شرِیعت کی باتیں سُن کر رونے لگے تھے۔

10 پِھر اُس نے اُن سے کہا کہ اب جاؤ اور جو موٹا ہے کھاؤ اور جو مِیٹھا ہے پِیو اور جِن کے لِئے کُچھ تیّارنہیں ہُؤا اُن کے پاس بھی بھیجو کیونکہ آج کا دِن ہمارے خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے اور تُم اُداس مت ہو کیونکہ خُداوند کی شادمانی تُمہاری پناہ گاہ ہے۔

11 اور لاویوں نے سب لوگوں کو چُپ کرایا اور کہا خاموش ہو جاؤ کیونکہ آج کا دِن مُقدّس ہے اور غم نہ کرو۔

12 سو سب لوگ کھانے پِینے اور حِصّہ بھیجنے اور بڑی خُوشی کرنے کو چلے گئے کیونکہ وہ اُن باتوں کو جو اُن کے آگے پڑھی گئِیں سمجھے تھے۔

عِیدِِ خیام (جھونپڑیوں کی عِید)

13 اور دُوسرے دِن سب لوگوں کے آبائی خاندانوں کے سرداراور کاہِن اور لاوی عزرافقِیہ کے پاس اِکٹّھے ہُوئے کہ تَورَیت کی باتوں پر دھیان لگائیں۔

14 اور اُن کو شرِیعت میں یہ لِکھا مِلا کہ خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت فرمایا ہے کہ بنی اِسرائیل ساتویں مہِینے کی عِید میں جھونپڑِیوں میں رہا کریں۔

15 اور اپنے سب شہروں میں اور یروشلیِم میں یہ اِعلان اور مُنادی کرائیں کہ پہاڑ پر جا کر زَیتُون کی ڈالِیاں اور جنگلی زَیتُون کی ڈالِیاں اور مِہندی کی ڈالِیاں اور کھجُور کی شاخیں اور گھنے درختوں کی ڈالِیاں جھونپڑیوں کے بنانے کو لاؤ جَیسا لِکھا ہے۔

16 سو لوگ جا جا کر اُن کو لائے اور ہر ایک نے اپنے گھرکی چھت پر اور اپنے اِحاطہ میں اور خُدا کے گھر کے صحنوں میں اور پانی پھاٹک کے مَیدان میں اور افرائیمی پھاٹک کے مَیدان میں اپنے لِئے جھونپڑیاں بنائِیں۔

17 اور اُن لوگوں کی ساری جماعت نے جو اسِیری سے پِھرآئے تھے جھونپڑیاں بنائِیں اور اُن ہی جھونپڑیوں میں رہے کیونکہ یشُوع بِن نُون کے دِنوں سے اُس دِن تک بنی اِسرائیل نے اَیسا نہیں کِیا تھا چُنانچہ بُہت بڑی خُوشی ہُوئی۔

18 اور پہلے دِن سے آخِری دِن تک روز بروز اُس نے خُداکی شرِیعت کی کِتاب پڑھی اور اُنہوں نے سات دِن عِیدمنائی اور آٹھویں دِن دستُور کے مُوافِق مُقدّس مجمع فراہم ہُؤا۔

نحمیاہ 9

لوگ اپنے گُناہوں کا اِقرار کرتے ہیں

1 پِھر اِسی مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو بنی اِسرائیل روزہ رکھ کر اور ٹاٹ اوڑھ کر اور مِٹّی اپنے سر پر ڈال کر اِکٹّھے ہُوئے۔

2 اور اِسرائیل کی نسل کے لوگ سب پردیسِیوں سے الگ ہوگئے اور کھڑے ہو کر اپنے گُناہوں اور اپنے باپ دادا کی خطاؤں کا اِقرار کِیا۔

3 اور اُنہوں نے اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو کر ایک پہر تک خُداوند اپنے خُدا کی شرِیعت کی کِتاب پڑھی اور دُوسرے پہر میں اِقرار کر کے خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کرتے رہے۔

4 تب قدمی ایل یشُوع اور بانی اور سبنیا ہ اوربُنّی اورسرِبیا ہ اور بانی اور کنعا نی نے لاویوں کی سِیڑھیوںپر کھڑے ہو کر بُلند آواز سے خُداوند اپنے خُدا سے فریادکی۔

5 پِھر یشُوع اور قدمی ایل اور بانی اور حسبنیا ہ اور سرِبیا ہ اور ہُودیا ہ اور سبنیا ہ اور فتحیاہ لاویوں نے کہا

کھڑے ہو جاؤ اور کہو خُداوند ہماراخُدا ازل سے ابد

تک مُبارک ہے

تیرا جلالی نام مُبارک ہو جو سب حمد و تعرِیف سے بالا

ہے۔

گُناہوں کے اِقرار کی دُعا

6 تُو ہی اکیلا خُداوند ہے ۔

تُو نے آسمان اور آسمانوں کے آسمان کو اور اُن کے

سارے لشکر کو

اور زمِین کو اورجو کُچھ اُس پر ہے اور سمُندروں کو اور جو

کُچھ اُن میںہے بنایا

اور تو اُن سبھوں کا پروردِگار ہے اور آسمان کا لشکر تُجھے

سِجدہ کرتا ہے۔

7 تُو وہ خُداوند خُدا ہے جِس نے ابرا م کو چُن لِیااور

اُسے کسدیوں کے اُور سے نِکال لایا اور

اُس کانام ابرہا م رکھّا۔

8 تُو نے اُس کا دِل اپنے حضُور وفادار پایا

اور کنعانیوں اور حتّیوں اور امُوریوں اور فرِزّیوں اور

یبُوسیوں اور جرجاسیوں کا مُلک دینے کا عہد

اُس سے باندھا تاکہ اُسے اُس کی نسل کو

دے

اور تُو نے اپنے سُخن پُورے کِئے کیونکہ تُو صادِق ہے۔

9 اور تُو نے مِصر میں ہمارے باپ دادا کی مُصِیبت

پرنظر کی اور بحرِقُلز م کے کنارے اُن کی فریاد

سُنی۔

10 اور فرعو ن اور اُس کے سب نَوکروں اور اُس کے

مُلک کی سب رعیّت پر نِشان اور عجائِب کر

دِکھائے کیونکہ تُوجانتا تھا کہ وہ غرُور کے ساتھ

اُن سے پیش آئے

سو تیرابڑا نام ہُؤا جَیسا آج ہے۔

11 اور تُو نے اُن کے آگے سمُندر کو دو حِصّے کِیا اَیسا

کہ وہ سمُندر کے بِیچ سُوکھی زمِین پر ہو کر چلے

اورتُو نے اُن کا پِیچھا کرنے والوں کو گہراؤ میں ڈالا

جَیساپتّھر سمُندر میں پھینکا جاتا ہے۔

12 اور تُو نے دِن کو بادل کے سُتُون میں ہو کر اُن کی

راہنُمائی کی

اور رات کو آگ کے سُتُون میں تاکہ جِس راستے اُن

کو چلنا تھا اُس میں اُن کو رَوشنی مِلے۔

13 اور تُو کوہِ سِینا پر اُتر آیا اور تُو نے آسمان پر سے

اُن کے ساتھ باتیں کِیں

اور راست احکام اور سچّے قانُون اور اچھّے آئِین وفرمان

اُن کو دِئے۔

14 اور اُن کو اپنے مُقدّس سبت سے واقِف کِیا

اور اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت اُن کو احکام اور آئِین

اور شرِیعت دی۔

15 اور تُو نے اُن کی بُھوک مِٹانے کو آسمان پر سے

روٹی دی

اور اُن کی پِیاس بُجھانے کو چٹان میں سے اُن کے

لِئے پانی نِکالا

اور اُن کو فرمایا کہ وہ جا کر اُس مُلک پر قبضہ کریں جِس کو

اُن کو دینے کی تُو نے قَسم کھائی تھی۔

16 لیکن اُنہوں نے اور ہمارے باپ دادا نے گھمنڈ

کِیا اورگردن کش بنے

اور تیرے حُکموں کو نہ مانا۔

17 اور فرمانبرداری سے اِنکار کِیا اور تیرے عجائِب

کوجو تُو نے اُن کے درمِیان کِئے یاد نہ رکھّا

بلکہ گردن کش بنے اور اپنی بغاوت میں اپنے لِئے ایک

سردار مُقرّرکِیا

تاکہ اپنی غُلامی کی طرف لَوٹ جائیں

پر تُو وہ خُدا ہے جو رحِیم و کرِیم مُعاف کرنے کو تیّار اور

قہرکرنے میں دِھیما اورشفقت میں غنی ہے ۔

سو تُو نے اُن کوترک نہ کِیا۔

18 پر جب اُنہوں نے اپنے لِئے ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنا کر

کہا یہ تیرا خُدا ہے جو تُجھے مُلکِ مِصر سے

نِکال لایا

اور یُوں غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام کِئے۔

19 تَو بھی تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں سے اُن کوبیابان

میں چھوڑ نہ دِیا ۔

دِن کو بادل کا سُتُون اُن کے اُوپرسے دُور نہ ہُؤا

تاکہ راستہ میں اُن کی راہنُمائی کرے اور نہ رات کو

آگ کا سُتُون دُورہُؤا تاکہ وہ اُن کوروشنی

اور وہ راستہ دِکھائے جِس سے اُن کو چلنا تھا۔

20 اور تُو نے اپنی نیک رُوح بھی اُن کی تربِیّت کے

لِئے بخشی

اورمنّ کو اُن کے مُنہ سے نہ روکا اور اُن کو پِیاس

بُجھانے کو پانی دِیا۔

21 چالِیس برس تک تُو بیابان میں اُن کی پرورِش کرتا

رہا۔

وہ کِسی چِیز کے مُحتاج نہ ہُوئے ۔

نہ تو اُن کے کپڑے پُرانے ہُوئے

اور نہ اُن کے پاؤں سُوجے۔

22 اِس کے سِوا تُو نے اُن کو مملکتیں اور اُمّتیں بخشِیں

جِن کو تُو نے اُن کے حِصّوں کے مُطابِق اُن کو بانٹ

دِیا۔

چُنانچہ وہ سِیحُو ن کے مُلک اور شاہِ حسبو ن کے مُلک اور

بسن کے بادشاہ عوج کے مُلک پر قابِض

ہُوئے۔

23 اور تُو نے اُن کی اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے سِتاروں کی

مانِند کر دِیا

اور اُن کو اُس مُلک میں لایا

جِس کی بابت تُو نے اُن کے باپ دادا سے کہا تھا کہ وہ

جا کراُس پر قبضہ کریں۔

24 سو اُن کی اَولاد نے آ کر اِس مُلک پر قبضہ کِیا

اورتُو نے اُن کے آگے اِس مُلک کے باشِندوں یعنی

کنعانیوں کو مغلُوب کِیا

اور اُن کو اُن کے بادشاہوں اور اِس مُلک کے لوگوں

سمیت اُن کے ہاتھ میں کر دِیا کہ جَیسا چاہیں

وَیسا اُن سے کریں۔

25 سو اُنہوں نے فصِیل دار شہروں

اور زرخیز مُلک کو لے لِیا اور وہ سب طرح کے اچّھے

مال سے بھرے ہُوئے گھروں

اور کھودے ہُوئے کُنوؤں اور بُہت سے انگُورِستانوں

اورزَیتُون کے باغوں اور پَھل دار درختوں

کے مالِک ہُوئے۔

پِھر وہ کھا کر سیر ہُوئے اور موٹے تازہ ہو گئے

اورتیرے بڑے اِحسان سے نِہایت حظ اُٹھایا۔

26 تَو بھی وہ نافرمان ہو کر تُجھ سے باغی ہُوئے

اور اُنہوں نے تیری شرِیعت کو پِیٹھ پِیچھے پھینکا

اور تیرے نبیوں کو جو اُن کے خِلاف گواہی دیتے تھے

تاکہ اُن کو تیری طرف پِھرا لائیں قتل کِیا

اور اُنہوں نے غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام

کِئے۔

27 اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کردِیا

جِنہوں نے اُن کو ستایا

اور اپنے دُکھ کے وقت میں جب اُنہوں نے تُجھ سے

فریاد کی

تو تُو نے آسمان پر سے سُن لِیا

اور اپنی گُوناگُون رحمتوں کے مُطابِق اُن کوچُھڑانے

والے دِئے

جِنہوں نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے

چُھڑایا۔

28 لیکن جب اُن کو آرام مِلا تو اُنہوں نے پِھر تیرے آگے

بدکاری کی

اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے قبضہ میں

چھوڑ دِیا سو وہ اُن پر مُسلّط رہے

تَو بھی جب وہ رجُوع لائے اور تُجھ سے فریاد کی

تو تُو نے آسمان پرسے سُن لِیا اور اپنی رحمتوں کے مُطابِق

اُن کو بار بارچُھڑایا۔

29 اور تُو نے اُن کے خِلاف گواہی دی تاکہ اپنی شرِیعت کی

طرف اُن کو پھیر لائے

پر اُنہوں نے گھمنڈ کِیا اورتیرے فرمان نہ مانے

بلکہ تیرے احکام کے برخِلاف گُناہ کِیا (جِن کو اگر

کوئی مانے تو اُن کے سبب سے جِیتا رہے گا)

اور اپنے کندھے کو ہٹا کر گردن کش بن گئے اور

نہ سُنا۔

30 تَو بھی تُو بُہت برسوں تک اُن کی برداشت کرتا رہا

اوراپنی رُوح سے اپنے نبیوں کی معرفت اُن کے

خِلاف گواہی دیتا رہا

تَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایا

اِس لِئے تُونے اُن کو اَور مُلکوں کے لوگوں کے ہاتھ

میں کر دِیا۔

31 باوُجُود اِس کے تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں کے باعِث

اُن کو نابُود نہ کر دِیا

اور نہ اُن کو ترک کِیا کیونکہ تُو رحِیم و کرِیم خُدا ہے۔

32 سو اب اَے ہمارے خُدا بزُرگ

اور قادِر و مُہِیب خُدا

جو عہد و رحمت کو قائِم رکھتا ہے

وہ دُکھ جو ہم پر اورہمارے بادشاہوں پر اور ہمارے

سرداروں اور ہمارے کاہِنوںپر اور ہمارےنبِیوں

اور ہمارے باپ دادا پر اور تیرے سب لوگوں پر

اسُور کے بادشاہوں کے زمانہ سے آج تک پڑاہے

سو تیرے حضُور ہلکا نہ معلُوم ہو۔

33 تَو بھی جو کُچھ ہم پر آیا ہے اُس سب میں تُو عادِل ہے

کیونکہ تُو سچّائی سے پیش آیا پر ہم نے شرارت کی۔

34 اور ہمارے بادشاہوں اور سرداروں اور ہمارے کاہِنوں

اور باپ دادا نے

نہ تو تیری شرِیعت پر عمل کِیا اور نہ تیرے احکام اور

شہادتوں کو مانا جِن سے تُو اُن کے خِلاف

گواہی دیتا رہا۔

35 کیونکہ اُنہوں نے اپنی مملکت میں اور تیرے بڑے

اِحسان کے وقت جو تُو نے اُن پر کِیا

اور اِس وسِیع اور زرخیزمُلک میں جو تُو نے اُن کے

حوالہ کر دِیا تیری عِبادت نہ کی اور نہ وہ اپنی

بدکارِیوں سے باز آئے۔

36 دیکھ آج ہم غُلام ہیں بلکہ اُسی مُلک میں جو تُونے

ہمارے باپ دادا کو دِیا کہ اُس کا پَھل اور پَیداوار

کھائیں سو دیکھ ہم اُسی میں غُلام ہیں۔

37 وہ اپنی کثِیر پَیداوار اُن بادشاہوں کو دیتا ہے

جِن کوتُو نے ہمارے گُناہوں کے سبب سے ہم پر

مُسلّط کِیا ہے

وہ ہمارے جِسموں اور ہماری مواشی پر بھی جَیسا چاہتے

ہیں اِختیار رکھتے ہیں

اور ہم سخت مُصِیبت میں ہیں۔

لوگ ایک مُعاہدہ پر مُہر کرتے ہیں

38 اِن سب باتوں کے سبب سے ہم سچّا عہد کرتے اور لِکھ بھی دیتے ہیں اور ہمارے اُمرا اور ہمارے لاوی اور ہمارے کاہِن اُس پر مُہر کرتے ہیں۔

نحمیاہ 10

1 اور وہ جِنہوں نے مُہر لگائی یہ ہیں نحمیا ہ بِن حکلیا ہ حاکِم اور صِدقیا ہ۔

2 سِرایا ہ عزریا ہ یرمیا ہ۔

3 فشحُور امریا ہ ملکیاہ۔

4 حطُّوش سبنیا ہ ملُّو ک۔

5 حارِم مرِیمو ت عبد یاہ۔

6 دانی ایل جِنّتُو ن بارُو ک۔

7 مُسلاّ م ابیا ہ میامِین۔

8 معزیا ہ بِلجی سمعیاہ یہ کاہِن تھے۔

9 اور لاوی یہ تھے ۔

یشُوع بِن ازنیا ہ

بِنوی بنی حنداد میں سے

قدمی ایل۔

10 اور اُن کے بھائی سبنیا ہ ہُود یاہ

قلِیطاہ فِلایا ہ حنان۔

11 مِیکا رحوب حسابیا ہ۔

12 زکُّور سرِبیا ہ سبنیا ہ۔

13 ہُود یاہ بانی بنِینُو۔

14 لوگوں کے رئِیس یہ تھے ۔

پرعُو س پخت موآب عیلا م زتُّوبا نی۔

15 بُنّی عزجا دببَی۔

16 ادُو نیاہ بِگوَ ی عدِین۔

17 اِطیر حِزقیا ہ عزُّور۔

18 ہُود یاہ حاشُو م بضَی۔

19 خارِیف عنتوت نوبی۔

20 مگفِیعا س مُسلاّ م حزِیر۔

21 مشیز بیل صدُو ق یدُّو ع۔

22 فِلطیا ہ حنان عنایا ہ۔

23 ہُوسیع حننیا ہ حسُوب۔

24 ہلُوحیس فِلحا سوبیق۔

25 رحُو م حسبنا ہ معسیا ہ۔

26 اخیاہ حنان عنان۔

27 ملُّو ک حارِم بعناہ۔

مُعاہدہ

28 اور باقی لوگ اور کاہِن اور لاوی اور دربان اور گانے والے اور نتنیِم اور سب جو خُدا کی شرِیعت کی خاطِراَور مُلکوں کی قَوموں سے الگ ہو گئے تھے اور اُن کی بِیویاں اور اُن کے بیٹے اور بیٹیاں غرض جِن میں سمجھ اور عقل تھی۔

29 وہ سب کے سب اپنے بھائی امِیروں کے ساتھ مِل کر لَعنت و قَسم میں شامِل ہُوئے تاکہ خُدا کی شرِیعت پر جو بندۂِ خُدا مُوسیٰ کی معرفت مِلی چلیں اور یہُووا ہ ہمارے خُداوند کے سب حُکموں اور فرمانوں اور آئِین کو مانیں اور اُن پر عمل کریں۔

30 اور ہم اپنی بیٹیاں مُلک کے باشِندوں کو نہ دیں اورنہ اپنے بیٹوں کے لِئے اُن کی بیٹیاں لیں۔

31 اور اگر مُلک کے لوگ سبت کے دِن کُچھ مال یا کھانے کی چِیز بیچنے کو لائیں تو ہم سبت کو یا کِسی مُقدّس دِن کو اُن سے مول نہ لیں

اور ساتواں سال اور ہر قرض کا مُطالبہ چھوڑ دیں۔

32 اور ہم نے اپنے لِئے قانُون ٹھہرائے کہ اپنے خُداکے گھر کی خِدمت کے لِئے سال بہ سال مِثقال کا تِیسرا حِصّہ دِیا کریں۔

33 یعنی سبتوں اور نئے چاندوں کی نذر کی روٹی اور دائِمی نذر کی قُربانی اور دائِمی سوختنی قُربانی کے لِئے اورمُقرّرہ عِیدوں اور مُقدّس چِیزوں اور خطا کی قُربانِیوں کے لِئے کہ اِسرائیل کے واسطے کفّارہ ہو اور اپنے خُداکے گھر کے سب کاموں کے لِئے۔

34 اور ہم نے یعنی کاہِنوں اور لاویوں اور لوگوں نے لکڑی کے ہدئے کی بابت قُرعے ڈالے تاکہ اُسے اپنے خُداکے گھر میں باپ دادا کے گھرانوں کے مُطابِق مُقرّرہ وقتوں پر سال بہ سال خُداوند اپنے خُدا کے مذبح پر جلانے کولایا کریں جَیسا شرِیعت میں لِکھا ہے۔

35 اور سال بہ سال اپنی اپنی زمِین کے پہلے پَھل اور سب درختوں کے سب میووں میں سے پہلے پَھل خُداوند کے گھرمیں لائیں۔

36 اور جَیسا شرِیعت میں لِکھا ہے اپنے پہلوٹھے بیٹوں کو اور اپنی مواشی یعنی گائے بَیل اور بھیڑ بکری کے پہلوٹھے بچّوں کو اپنے خُدا کے گھر میں کاہِنوں کے پاس جو ہمارے خُدا کے گھر میں خِدمت کرتے ہیں لائیں۔

37 اور اپنے گُوندھے ہُوئے آٹے اور اپنی اُٹھائی ہُوئی قُربانِیوں اور سب درختوں کے میووں اور مَے اور تیل میں سے پہلے پَھل کو اپنے خُدا کے گھر کی کوٹھریوں میں کاہِنوں کے پاس

اور اپنے کھیت کی دَہ یکی لاویوں کے پاس لایا کریں کیونکہ لاوی سب شہروں میں جہاں ہم کاشت کاری کرتے ہیں دسواں حِصّہ لیتے ہیں۔

38 اور جب لاوی دَہ یکی لیں تو کوئی کاہِن جو ہارُو ن کی اَولاد سے ہو لاویوں کے ساتھ ہو اور لاوی دَہ یکیوں کا دسواں حِصّہ ہمارے خُدا کے بَیتُ المال کی کوٹھرِیوں میں لائیں۔

39 کیونکہ بنی اِسرائیل اور بنی لاوی اناج اور مَے اورتیل کی اُٹھائی ہُوئی قُربانِیاں اُن کوٹھریوں میں لایا کریں گے جہاں مقدِس کے ظرُوف اور خِدمت گُذار کاہِن اور دربان اور گانے والے ہیں اور ہم اپنے خُدا کے گھرکو نہیں چھوڑیں گے۔

نحمیاہ 11

یروشلیِم میں بسنے والے

1 اور لوگوں کے سردار یروشلیِم میں رہتے تھے اور باقی لوگوں نے قُرعے ڈالے کہ ہر دس شخصوں میں سے ایک کو شہرِمُقدّس یروشلیِم میں بسنے کے لِئے لائیں اور نَو باقی شہروں میں رہیں۔

2 اور لوگوں نے اُن سب آدمیوں کو جِنہوں نے خُوشی سے اپنے آپ کو یروشلیِم میں بسنے کے لِئے پیش کیا دُعادی۔

3 اُس صُوبہ کے سردار جو یروشلیِم میں آ بسے یہ ہیں

(پر یہُودا ہ کے شہروں میں ہر ایک اپنے شہر میں اپنی ہی مِلکِیّت میں رہتا تھا یعنی اہلِ اِسرائیل اور کاہِن اور لاوی اور نتنیِم اور سُلیما ن کے مُلازِموں کی اَولاد)۔

4 اور یروشلیِم میں کُچھ بنی یہُوداہ اور کُچھ بنی بِنیمِین رہتے تھے ۔ بنی یہُوداہ میں سے عتایا ہ بِن عُزّیاہ بِن زکریا ہ بِن امریا ہ بِن سفطیا ہ بِن مہلل ایل بنی فارص میں سے۔

5 اور معسیا ہ بِن بارُو ک بِن کل حوز ہ بِن حزایا ہ بِن عدایا ہ بِن یُویرِ یب بِن زکر یاہ بِن شِلو نی۔

6 سب بنی فارص جو یروشلیِم میں بسے چار سَو اڑسٹھ سُورماتھے۔

7 اور یہ بنی بِنیمِین ہیں

سلُّو بِن مُسلاّ م بِن یوئید بِن فِدا یاہ بِن قُولایا ہ بِن معسیا ہ بِن ایتی ایل بِن یسعیا ہ۔

8 پِھر جبّی سلَّی

اور نَو سَو اٹّھائِیس آدمی۔

9 اور یُوایل بِن زِکر ی اُن کا ناظِم تھا اور یہُودا ہ بِن ہسّنُو ہ شہر کے حاکِم کا نائِب تھا۔

10 کاہِنوں میں سے

یدعیا ہ بِن یُویرِ یب اور یاکِین۔

11 شِرایا ہ بِن خِلقیاہ بِن مُسلاّ م بِن صدُو ق بِن مِرایو ت بِن اخِیطو ب خُدا کے گھر کا ناظِم۔

12 اور اُن کے بھائی جو ہَیکل میں کام کرتے تھے آٹھ سَوبائِیس

اور عدایا ہ بِن یروحا م بِن فِللیا ہ بِن امضی بِن زکر یاہ بِن فشحُور بِن ملکیاہ۔

13 اور اُس کے بھائی آبائی خاندانوں کے رئِیس دو سَو بیالِیس

اورامشَی بِن عزرایل بِن اخسَی بِن مسِلّیمو ت بِن اِمّیر۔

14 اور اُن کے بھائی زبردست سُورما ایک سَو اٹّھائِیس اوراُن کا سردار زبدی ایل بِن ہجّدُو لیِم تھا۔

15 اور لاویوں میں سے

سمعیا ہ بِن حسُوب بِن عزرِ یقام بِن حسبیا ہ بِن بُنّی۔

16 اور سبّتَی اور یُوز باد لاویوں کے رئِیسوں میں سے خُدا کے گھر کے باہر کے کام پر مُقرّر تھے۔

17 اور متّنیاہ بِن مِیکا بِن زبد ی بِن آسف سردارتھا جو دُعا کے وقت شُکرگُذاری شرُوع کرنے میں پیشواتھا

اور بقبُوقیا ہ اُس کے بھائیوں میں سے دُوسرے درجہ پر تھا

اور عبدا بِن سمُّوع بِن جلال بِن یدُوتُو ن۔

18 مُقدّس شہر میں کُل دو سَو چَوراسی لاوی تھے۔

19 اور دربان

عقُّوب اور طلمُو ن اور اُن کے بھائی جو پھاٹکوں کی نِگہبانی کرتے تھے ایک سَو بہتّر تھے۔

20 اور اِسرائیلِیوں اور کاہِنوں اور لاویوں کے باقی لوگ یہُودا ہ کے سب شہروں میں اپنی اپنی مِلکِیّت میں رہتے تھے۔

21 پر نتنیِم عوفل میں بسے ہُوئے تھے اور ضِیحا اورجِسفا نتنیِم پر مُقرّر تھے۔

22 اور عُزّی بِن بانی بِن حسبیا ہ بِن متّنیا ہ بِن مِیکا جو آسف کی اَولاد یعنی گانے والوں میں سے تھایروشلیِم میں اُن لاویوں کا ناظِم تھا جو خُدا کے گھر کے کام پر مُقرّر تھے۔

23 کیونکہ اُن کی بابت بادشاہ کی طرف سے حُکم ہو چُکا تھااورگانے والوں کے لِئے ہر روز کی ضرُورت کے مُطابِق مُقرّرہ رسد تھی۔

24 اور فتحیا ہ بِن مشیزِ بیل جو زارح بِن یہُودا ہ کی اَولاد میں سے تھا رعیّت کی سب مُعاملات کے لِئے بادشاہ کے حضُور رہتا تھا۔

دُوسرے شہروں اور قصبوں میں بسنے والے لوگ

25 رہے گاؤں اور اُن کے کھیت سو بنی یہُوداہ میں سے کُچھ لوگ قریت اربع اور اُس کے قصبوں میں اور دِیبو ن اور اُس کے قصبوں میں اور یقبضی ایل اور اُس کے گاؤں میں رہتے تھے۔

26 اور یشُوع اور مولا دہ اور بَیت فلط میں۔

27 اور حصرسوعال اور بیرسبع اور اُس کے قصبوں میں۔

28 اور صِقلا ج اور مقُوناہ اور اُس کے قصبوں میں۔

29 اور عَین رِمّون اور صارعا ہ اور یارمو ت میں۔

30 زانواح عدُلاّ م اور اُن کے گاؤں میں ۔ لکِیس اوراُس کے کھیتوں میں عزیقہ اور اُس کے قصبوں میں یُوں وہ بیرسبع سے ہِنّو م کی وادی تک ڈیروں میں رہتے تھے۔

31 اور بنی بِنیمِین بھی جِبع سے لے کر آگے مِکما س اور عیّاہ اور بَیت ایل اور اُس کے قصبوں میں۔

32 اور عنتوت اورنُوب اور عننیا ہ۔

33 اور حاصُور اور رامہ اور جِتّیم۔

34 اور حادِید اور ضبوعیِم اور نبلاّ ط۔

35 اور لُود اور اونو یعنی کاریگروں کی وادی میں رہتے تھے۔

36 اور لاویوں میں سے بعض فرِیق جو یہُودا ہ میں تھے وہ بِنیمِین سے مِل گئے۔

نحمیاہ 12

کاہِنوں اور لاویوں کی فہرِست

1 وہ کاہِن اور لاوی جو زرُبّابل بِن سالتی ایل اور یشُوع کے ساتھ گئے سو یہ ہیں ۔

سِرایا ہ ۔ یِرمیا ہ عزرا۔

2 امریا ہ ملُّو ک حطُّوش۔

3 سِکنیا ہ رحُو م مرِیمو ت۔

4 عِدُّو جنّتو ابیا ہ۔

5 میامِین معدیا ہ بِلجہ۔

6 سمعیا ہ اور یُویرِ یب یدعیا ہ۔

7 سلُّو عمُو ق خِلقیاہ یدعیا ہ ۔

یہ یشُوع کے دِنوں میں کاہِنوں اور اُن کے بھائیوں کے سردار تھے۔

8 اور لاوی یہ تھے ۔

یشُوع بِنوی قدمی ا یل سیربیا ہ یہُودا ہ اور متّنیا ہ جو اپنے

بھائیوں سمیت شُکرگُذاری پر مُقرّر تھا۔

9 اور اُن کے بھائی بقبُوقیا ہ اور عُنّو اُن کے سامنے اپنے اپنے پہرے پر مُقرّر تھے۔

سردار کاہِن یشُوع کی نسل

10 اور یشُوع سے یُویقیِم پَیدا ہُؤا اور یُویقیِم سے اِلیاسِب پَیدا ہُؤا اور اِلیاسِب سے یدُّوع پَیدا ہُؤا۔

11 اور یُوید ع سے یُونتن پَیدا ہُؤا اور یُونتن سے یدُّو ع پَیدا ہُؤا۔

کاہِنوں کے آبائی خاندانوں کے سردار

12 اور یُویقیِم کے دِنوں میں یہ کاہِن آبائی خاندانوں کے سردار تھے ۔

سرایا ہ سے مرایا ہ ۔یرمیا ہ سے حننیا ہ۔

13 عزرا سے مُسلاّ م ۔ امریا ہ سے یہُوحنا ن۔

14 ملکُو سے یُونتن ۔ سبنیا ہ سے یُوسف۔

15 حارِم سے عدنا ۔ مِرایو ت سے خلقَی۔

16 عِدُّو سے زکر یاہ ۔جنّتو ن سے مُسلاّ م۔

17 ابیا ہ سے زِکر ی مِنیمِین سے مَوعد یاہ سے فِلطی۔

18 بِلجہ سے سمُّو ع ۔ سمعیا ہ سے یہُونتن۔

19 یُویرِ یب سے متّنی ۔یدعیا ہ سے عُزّی۔

20 سلَّی سے قلَّی۔ عمُوق سے عِبر۔

21 خِلقیاہ سے حسبیا ہ۔ یدعیا ہ سے نتنی ایل۔

کاہِنوں اور لاویوں کے گھرانوں کا اِندراج

22 اِلیا سِب اور یُوید ع اور یُوحنا ن اور یدُّو ع کے دِنوں میں لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار لِکھے جاتے تھے اور کاہِنوں کے دارا فارسی کی سلطنت میں۔

23 بنی لاوی کے آبائی خاندانوں کے سردار یُوحنا ن بِن اِلیاسِب کے دِنوں تک توارِیخ کی کِتاب میں لِکھے جاتے تھے۔

ہَیکل میں فرائض کی تَفویض

24 اور لاویوں کے رئِیس حسبیا ہ سیربیا ہ اور یشُوع بِن قدمی ایل اپنے بھائیوں سمیت آمنے سامنے باری باری سے مَردِ خُدا داؤُد کے حُکم کے مُطابِق حمد اور شُکرگُذاری کے لِئے مُقرّر تھے۔

25 متّنیا ہ اور بقبُوقیا ہ اور عبد یاہ اور مُسلاّ م اور طلمُو ن اور عقُّوب دربان تھے جو پھاٹکوں کے مخزنوں کے پاس پہرا دیتے تھے۔

26 یہ یُویقیِم بِن یشُوع بِن یُوصد ق کے دِنوں میں اور نحمیا ہ حاکِم اور عزرا کاہِن اورفقِیہ کے دِنوں میں تھے۔

نحمیاہ شہر کی فصِیل کی مخصُوصیّت کرتا ہے

27 اور یروشلیِم کی شہر پناہ کی تقدِیس کے وقت اُنہوں نے لاویوں کو اُن کی سب جگہوں سے ڈُھونڈ نِکالا کہ اُن کو یروشلیِم میں لائیں تاکہ وہ خُوشی خُوشی جھانجھ اور سِتار اور بربط کے ساتھ شُکرگُذاری کر کے اور گا کر تقدِیس کریں۔

28 سو گانے والوں کی نسل کے لوگ یروشلیِم کی گِردونواح کے مَیدان سے اور نطوفاتیوں کے دیہات سے۔

29 اور بَیت الجِلجا ل سے بھی اور جبِع اور عزماو ت کے کھیتوں سے اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ گانے والوں نے یروشلیِم کے گِرداگِرد اپنے لِئے دیہات بنا لِئے تھے۔

30 اور کاہِنوں اور لاویوں نے اپنے آپ کو پاک کِیا اوراُنہوں نے لوگوں کو اور پھاٹکوں کو اور شہر پناہ کو پاک کِیا۔

31 تب مَیں یہُودا ہ کے امِیروں کو دِیوار پر لایا اور مَیں نے دو بڑے غول مُقرّر کِئے جو حمد کرتے ہُوئے جلُوس میں نِکلے ۔

ایک اُن میں سے دہنے ہاتھ کی طرف دِیوارکے اُوپر اُوپر سے کُوڑے کے پھاٹک کی طرف گیا۔

32 اور یہ اُن کے پِیچھے پِیچھے گئے یعنی ہُوسعیا ہ اوریہُودا ہ کے آدھے سردار۔

33 عزریا ہ عزرا اور مُسلاّ م۔

34 یہُودا ہ اور بِنیمِین اور سمعیا ہ اور یِرمیا ہ۔

35 اور کُچھ کاہِن زادے نرسِنگے لِئے ہُوئے یعنی زکریا ہ بِن یُونتن بِن سمعیا ہ بِن متّنیا ہ بِن مِیکا یاہ بِن زکُّور بِن آسف۔

36 اور اُس کے بھائی سمعیا ہ اور عزرا یل ۔ مِللَی ۔ جِللَی ۔ ماعَی ۔ نتنی ایل اور یہُودا ہ اور حنانی مَردِ خُدا داؤُد کے باجوں کو لِئے ہُوئے جاتے تھے اورعزرا فقِیہ اُن کے آگے آگے تھا۔

37 اور وہ چشمہ پھاٹک سے ہو کر سِیدھے آگے گئے اور داؤُد کے شہر کی سِیڑھیوں پر چڑھ کر شہر پناہ کی اُونچائی پرپُہنچے اور داؤُد کے محلّ کے اُوپر ہو کر پانی پھاٹک تک مشرِق کی طرف گئے۔

38 اور شُکرگُذاری کرنے والوں کا دُوسرا غول اور اُن کے پِیچھے پِیچھے مَیں اور آدھے لوگ اُن سے مِلنے کو دِیوارپر تنُوروں کے بُرج کے اُوپر چَوڑی دِیوار تک۔

39 اور اِفرائیمی پھاٹک کے اُوپر پُرانے پھاٹک اور مچھلی پھاٹک اور حنن ایل کے بُرج اور ہمّیا ہ کے بُرج پرسے ہوتے ہُوئے بھیڑ پھاٹک تک گئے اور پہرے والوں کے پھاٹک پر کھڑے ہو گئے۔

40 سو شُکرگُذاری کرنے والوں کے دونوں غول

اور مَیں اورمیرے ساتھ آدھے حاکِم خُدا کے گھر میں کھڑے ہو گئے۔

41 اور کاہِن الِیاقِیم معسیا ہ مِنیمِین مِیکا یاہ الیوعینی زکر یاہ حننیا ہ نرسِنگے لِئے ہُوئے تھے۔

42 اور معسیا ہ اورسمعیا ہ اور الِیعز ر اور عُزّی اور یہُوحنا ن اور ملکیاہ اور عیلا م اور عزر اپنے سردار گانے والے اِزرخیا ہ کے ساتھ بُلند آواز سے گاتے تھے۔

43 اور اُس دِن اُنہوں نے بُہت سی قُربانیاں چڑھائِیں اور خُوشی کی کیونکہ خُدا نے اَیسی خُوشی اُن کو بخشی کہ وہ نِہایت شادمان ہُوئے اور عَورتوں اور بچّوں نے بھی خُوشی منائی سو یروشلیِم کی خُوشی کی آواز دُورتک سُنائی دیتی تھی۔

ہَیکل میں عِبادت کے اِنتظامات

44 اُسی دِن لوگ خزانہ کی اور اُٹھائی ہُوئی قُربانیوں اور پہلے پَھلوں اور دَہ یکیوں کی کوٹھریوں پر مُقرّرہُوئے تاکہ اُن میں شہر شہر کے کھیتوں کے مُطابِق جوحِصّے کاہِنوں اور لاویوں کے لِئے شرع کے مُطابِق مُقرّرہُوئے اُن کو جمع کریں کیونکہ بنی یہُوداہ کاہِنوں اورلاویوں کے سبب سے جو حاضِر رہتے تھے خُوش تھے۔

45 سو وہ اپنے خُدا کے اِنتظام اور طہارت کے اِنتظام کی نِگرانی کرتے رہے اور گانے والوں اور دربانوں نے بھی داؤُد اور اُس کے بیٹے سُلیما ن کے حُکم کے مُطابِق اَیساہی کِیا۔

46 کیونکہ قدِیم زمانہ سے داؤُد اور آسف کے دِنوں میں ایک سردار مُغنّی ہوتا تھا اور خُدا کی حمد اور شُکرکے گِیت گائے جاتے تھے۔

47 اور تمام اِسرائیل زرُبّابل کے اور نحمیا ہ کے دِنوں میں ہر روز کی ضرُورت کے مُطابِق گانے والوں اور دربانوں کے حِصّے دیتے تھے ۔ یُوں وہ لاوِیوں کے لِئے چِیزیں مخصُوص کرتے اور لاوی بنی ہارُون کے لِئے مخصُوص کرتے تھے۔

نحمیاہ 13

غَیراقَوام سے علیحدگی

1 اُس دِن اُنہوں نے لوگوں کو مُوسیٰ کی کِتاب میں سے پڑھ کر سُنایا اور اُس میں یہ لِکھامِلا کہ عمُّونی اور موآبی خُدا کی جماعت میں کبھی نہ آنے پائیں۔

2 اِس لِئے کہ وہ روٹی اور پانی لے کر بنی اِسرائیل کے اِستِقبال کو نہ نِکلے بلکہ بلعا م کو اُن کے خِلاف اُجرت پر بُلایا تاکہ اُن پر لَعنت کرے پر ہمارے خُدا نے اُس لَعنت کو برکت سے بدل دِیا۔

3 اور اَیسا ہُؤا کہ شرِیعت کو سُن کر اُنہوں نے ساری مِلی جُلی بِھیڑ کو اِسرائیل سے جُدا کر دِیا۔

نحمیاہ کی اِصلاحات

4 اِس سے پہلے اِلیاسِب کاہِن نے جو ہمارے خُدا کے گھرکی کوٹھریوں کا مُختار تھا طُوبیا ہ کا رِشتہ دار ہونے کی وجہ سے۔

5 اُس کے لِئے ایک بڑی کوٹھری تیّار کی تھی جہاں پہلے نذر کی قُربانِیاں اور لُبان اور برتن اور اناج کی اورمَے کی اور تیل کی دَہ یکِیاں جو حُکم کے مُطابِق لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں کو دی جاتی تِھیں اورکاہِنوں کے لِئے اُٹھائی ہُوئی قُربانِیاں بھی رکھّی جاتی تِھیں۔

6 پر اِن ایّام میں مَیں یروشلیِم میں نہ تھا کیونکہ شاہِ بابل ارتخششتا کے بتّیِسویں برس میں بادشاہ کے پاس گیا تھا اور کُچھ دِنوں کے بعد مَیں نے بادشاہ سے رُخصت کی درخواست کی۔

7 اور مَیں یروشلیِم میں آیا اور معلُوم کِیا کہ خُداکے گھر کے صحنوں میں طُوبیا ہ کے واسطے ایک کوٹھری تیّارکرنے سے الِیاسِب نے کَیسی خرابی کی ہے۔

8 اِس سے مَیں نِہایت رنجِیدہ ہُؤا اِس لِئے مَیں نے طُوبیا ہ کے سب خانگی سامان کو اُس کوٹھری سے باہر پھینک دِیا۔

9 پِھر مَیں نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے اُن کوٹھرِیوں کو صاف کِیا اور مَیں خُدا کے گھر کے برتنوں اور نذرکی قُربانیوں اور لُبان کو پِھر وہِیں لے آیا۔

10 پِھر مُجھے معلُوم ہُؤا کہ لاویوں کے حِصّے اُن کو نہیں دِئے گئے اِس لِئے خِدمت گُذار لاوی اور گانے والے اپنے اپنے کھیت کو بھاگ گئے ہیں۔

11 تب مَیں نے حاکِموں سے جھگڑ کر کہا کہ خُدا کا گھرکیوں چھوڑ دِیا گیا ہے؟ اور مَیں نے اُن کو اِکٹّھا کرکے اُن کو اُن کی جگہ پر مُقرّر کِیا۔

12 تب سب اہلِ یہُودا ہ نے اناج اور مَے اور تیل کا دسواں حِصّہ خزانوں میں داخِل کِیا۔

13 اور مَیں نے سلمیا ہ کاہِن اور صدُو ق فقِیہ اور لاویوں میں سے فِدایا ہ کو خزانوں کے خزانچی مُقرّر کِیا اورحنان بِن زکُّور بِن متّنیا ہ اُن کے ساتھ تھا کیونکہ وہ دِیانت دار مانے جاتے تھے اور اپنے بھائیوں میں بانٹ دینا اُن کا کام تھا۔

14 اَے میرے خُدا اِس کے لِئے مُجھے یاد کر اور میرے نیک کاموں کو جو مَیں نے اپنے خُدا کے گھر اور اُس کی رسُوم کے لِئے کِئے مِٹا نہ ڈال۔

15 اُن ہی دِنوں میں مَیں نے یہُودا ہ میں بعض کو دیکھا جو سبت کے دِن حَوضوں میں پاؤں سے انگُور کُچل رہے تھے اور پُولے لا کر اُن کو گدھوں پر لادتے تھے ۔ اِسی طرح مَے اور انگُور اور انجِیر اور ہر قِسم کے بوجھ سبت کویروشلیِم میں لاتے تھے اور جِس دِن وہ کھانے کی چِیزیں بیچنے لگے مَیں نے اُن کو ٹوکا۔

16 اور وہاں صُور کے لوگ بھی رہتے تھے جو مچھلی اور ہرطرح کا سامان لا کر سبت کے دِن یروشلیِم میں یہُودا ہ کے لوگوں کے ہاتھ بیچتے تھے۔

17 تب مَیں نے یہُودا ہ کے اُمرا سے جھگڑ کر کہا یہ کیابُرا کام ہے جو تُم کرتے اور سبت کے دِن کی بے حُرمتی کرتے ہو؟۔

18 کیا تُمہارے باپ دادا نے اَیسا ہی نہیں کِیا اور کیا ہمارا خُدا ہم پر اور اِس شہر پر یہ سب آفتیں نہیں لایا؟تَو بھی تُم سبت کی بے حُرمتی کر کے اِسرائیل پر زِیادہ غضب لاتے ہو۔

19 سو جب سبت سے پہلے یروشلیِم کے پھاٹکوں کے پاس اندھیراہونے لگا تو مَیں نے حُکم دِیا کہ پھاٹک بند کر دِئے جائیں اور حُکم دے دِیا کہ جب تک سبت گُذر نہ جائے وہ نہ کُھلیں اور مَیں نے اپنے چند نَوکروں کو پھاٹکوں پررکھّا کہ سبت کے دِن کوئی بوجھ اندر آنے نہ پائے۔

20 سو بیوپاری اور طرح طرح کے مال کے بیچنے والے ایک یادو بار یروشلیِم کے باہر ٹِکے۔

21 تب مَیں نے اُن کو ٹوکا اور اُن سے کہا کہ تُم دِیوارکے نزدِیک کیوں ٹِک جاتے ہو؟ اگر پِھر اَیسا کِیا تومَیں تُم کو گرِفتار کر لُوں گا ۔ اُس وقت سے وہ سبت کوپِھر نہ آئے۔

22 اور مَیں نے لاویوں کو حُکم کِیا کہ اپنے آپ کوپاک کریں اور سبت کے دِن کی تقدِیس کی غرض سے آ کر پھاٹکوں کی رکھوالی کریں ۔

اَے میرے خُدا اِسے بھی میرے حق میں یاد کر اور اپنی بڑی رحمت کے مُطابِق مُجھ پر ترس کھا۔

23 اُن ہی دِنوں میں مَیں نے اُن یہُودیوں کو بھی دیکھاجِنہوں نے اشدُودی اور عمُّونی اور موآبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں۔

24 اور اُن کے بچّوں کی زُبان آدھی اشدُودی تھی اور وہ یہُودی زُبان میں بات نہیں کر سکتے تھے بلکہ ہر قَوم کی بولی کے مُطابِق بولتے تھے۔

25 سو مَیں نے اُن سے جھگڑ کر اُن کو لَعنت کی اور اُن میں سے بعض کو مارا اور اُن کے بال نوچ ڈالے اور اُن کو خُداکی قَسم کِھلائی کہ تُم اپنی بیٹیاں اُن کے بیٹوں کونہ دینا اور نہ اپنے بیٹوں کے لِئے اور نہ اپنے لِئے اُن کی بیٹیاں لینا۔

26 کیا شاہِ اِسرائیل سُلیما ن نے اِن باتوں سے گُناہ نہیں کِیا؟ اگرچہ اکثر قَوموں میں اُس کی مانِند کوئی بادشاہ نہ تھا اور وہ اپنے خُدا کا پِیارا تھا اور خُدانے اُسے سارے اِسرائیل کا بادشاہ بنایا تَو بھی اجنبی عَورتوں نے اُسے بھی گُناہ میں پھنسایا۔

27 سو کیا ہم تُمہاری سُن کر اَیسی بڑی بُرائی کریں کہ اجنبی عَورتوں کو بیاہ کر اپنے خُدا کا گُناہ کریں؟۔

28 اور اِلیاسِب سردار کاہِن کے بیٹے یُوید ع کے بیٹوں میں سے ایک بیٹا حُورونی سنبلّط کا داماد تھا اِس لِئے مَیں نے اُس کو اپنے پاس سے بھگا دِیا۔

29 اَے میرے خُدا اُن کو یاد کر اِس لِئے کہ اُنہوں نے کہانت کو اور کہانت اور لاویوں کے عہد کو ناپاک کِیاہے۔

30 یُوں ہی مَیں نے اُن کو کُل اجنبیوں سے پاک کِیااورکاہِنوں اور لاویوں کے لِئے اُن کی خِدمت کے مُطابِق۔

31 اور مُقرّرہ وقتوں پر لکڑی کے ہدئے اور پہلے پَھلوں کے لِئے حلقے مُقرّر کر دِئے ۔

اَے میرے خُدا بھلائی کے لِئے مُجھے یاد کر۔

عزرا 1

خورس بادشاہ کایہُودیوں کے اپنےوطن واپسی کا فرمان

1 اور شاہِ فار س خورس کی سلطنت کے پہلے سال میں اِس لِئے کہ خُداوند کا کلام جو یرمیا ہ کی زُبانی آیا تھا پُوراہو خُداوند نے شاہِ فارس خورس کا دِل اُبھارا ۔ سواُس نے اپنی تمام مملکت میں مُنادی کرائی اور اِس مضمُون کا فرمان بھی لِکھا کہ۔

2 شاہِ فارس خورس یُوں فرماتا ہے کہ خُداوند آسمان

کے خُدا نے زمِین کی سب مملکتیں مُجھے بخشی ہیں

اور مُجھے تاکِید کی ہے کہ مَیں یروشلیِم میں جو یہُودا ہ

میں ہے اُس کے لِئے ایک مسکن بناؤُں۔

3 پس

تُمہارے درمِیان جو کوئی اُس کی ساری قَوم میں سے

ہو اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہو اور وہ یروشلیِم کو جو

یہُودا ہ میں ہے جائے اور خُداوند اِسرائیل کے خُداکا

گھر جو یروشلیِم میں ہے بنائے (خُدا وُہی ہے)۔

4 اور جو کوئی کِسی جگہ جہاں اُس نے قیام کِیا باقی

رہاہو تو اُسی جگہ کے لوگ چاندی اور سونے اور مال

اور مواشی سے اُس کی مدد کریں اور عِلاوہ اِس کے وہ

خُدا کے گھر کے لِئے جویروشلیِم میں ہے رضا کے

ہدئے دیں۔

5 تب یہُودا ہ اور بِنیمِین کے آبائی خاندانوں کے سرداراور کاہِن اور لاوی اور وہ سب جِن کے دِل کو خُدا نے اُبھارا اُٹھے کہ جا کر خُداوند کا گھر جو یروشلیِم میں ہے بنائیں۔

6 اور اُن سبھوں نے جو اُن کے پڑوس میں تھے عِلاوہ اُن سب چِیزوں کے جو خُوشی سے دی گئِیں چاندی کے برتنوں اورسونے اور اسباب اور مواشی اور قِیمتی اشیا سے اُن کی مددکی۔

7 اور خورس بادشاہ نے بھی خُداوند کے گھر کے اُن برتنوں کو نِکلوایا جِن کو نبُوکد نضر یروشلیِم سے لے آیا تھااور اپنے دیوتاؤں کے مندِر میں رکھّا تھا۔

8 اِن ہی کو شاہِ فارِ س خورس نے خزانچی مِتردا ت کے ہاتھ سے نِکلوایا اور اُن کو گِن کر یہُودا ہ کے امِیرشیس بضّر کو دِیا۔

9 اور اُن کی گِنتی یہ ہے۔

سونے کی تِیس تھالِیاں

اورچاندی کی ہزار تھالِیاں اور

اُنتِیس چُھرِیاں۔

10 اور سونے کے تِیس پیالے

اور چاندی کے دُوسری قِسم کے چار سَو دس پِیالے

اور اَور قِسم کے برتن ایک ہزار۔

11 سونے اور چاندی کے کُل ظرُوف پانچ ہزار چار سَو تھے۔ شیس بضّر اِن سبھوں کو جب اسِیری کے لوگ بابل سے یروشلیِم کو پُہنچائے گئے لے آیا۔

عزرا 2

اسیِری سے واپس آنے والوں کی فہرِست

1 مُلک کے جِن لوگوں کو شاہِ بابل نبُوکد نضر بابل کو لے گیا تھا اُن اسِیروں کی اسِیری میں سے وہ جو نِکل آئے اور یروشلیِم اور یہُودا ہ میں اپنے اپنے شہر کوواپس آئے یہ ہیں۔

2 وہ زرُبّا بل ۔ یشُو ع ۔ نحمیا ہ ۔ سِرا یا ۔ رعلایا ہ۔ مرد کی ۔ بِلشا ن ۔ مِسفار ۔ بِگوَ ی ۔ رحُو م اوربعنہ کے ساتھ آئے ۔ اِسرائیلی قَوم کے مَردوں کا یہ شُمار ہے۔

3 بنی پرعُوس دو ہزار ایک سَو بہتّر۔

4 بنی سفطیاہ تِین سَو بہتّر۔

5 بنی آرخ سات سَو پچھتّر۔

6 بنی پخت موآب جو یشُو ع اور یوآ ب کی اَولاد میں

سے تھے دو ہزار آٹھ سَو بارہ۔

7 بنی عَیلام ایک ہزار دو سَو چوّن۔

8 بنی زتُّو نو سَو پَینتالِیس۔

9 بنی زکّی سات سَو ساٹھ۔

10 بنی بانی چھ سَو بیالِیس۔

11 بنی ببئی چھ سَو تیئِیس۔

12 بنی عزجاد ایک ہزار دو سَو بائِیس۔

13 بنی ادُونقام چھ سَو چھیاسٹھ۔

14 بنی بِگوی دو ہزار چھپّن۔

15 بنی عدین چار سَو چوّن۔

16 بنی اِطیر حزقیاہ کے گھرانے کے اٹھانوے۔

17 بنی بضَی تِین سَو تیئِیس۔

18 بنی یُورہ ایک سَو بارہ۔

19 بنی حاشُوم دو سَو تیئِیس۔

20 بنی جِبّار پچانوے۔

21 بنی بَیت لحم ایک سَو تیئِیس۔

22 اہلِ نطُوفہ چھپّن۔

23 اہلِ عنتوت ایک سَو اٹھّائِیس۔

24 بنی عزماوت بیالِیس۔

25 قریت عریم اور کفر ہ اور بیرو ت کے لوگ سات

سَو تَینتالِیس۔

26 رامہ اور جِبع کے لوگ چھ سَو اِکِیّس۔

27 اہلِ مِکما س ایک سَو بائِیس۔

28 بَیت ایل اورعی کے لوگ دو سَو تیئِیس۔

29 بنی نبُو باون۔

30 بنی مجبِیس ایک سَو چھپّن۔

31 دُوسرے عَیلا م کی اَولاد ایک ہزار دو سَو چوّن۔

32 بنی حارِم تِین سَو بِیس۔

33 لود اور حادِید اور اونو کی اَولاد سات سَو پچِّیس۔

34 یریحُو کے لوگ تِین سَو پَینتالِیس۔

35 سناآ ہ کے لوگ تِین ہزار چھ سَو تِیس۔

36 پِھر کاہِنوں یعنی یشُو ع کے خاندان میں سے

یدعیا ہ کی اَولاد نَو سَو تِہتّر۔

37 بنی اِمّیر ایک ہزار باون۔

38 بنی فشحُور ایک ہزار دو سَو سَینتالِیس۔

39 بنی حارِم ایک ہزار ستّرہ۔

40 اور لاویوں یعنی ہُوداویا ہ کی نسل میں سے یشُو ع

اور قدمی ایل کی اَولاد چَوہتّر۔

41 گانے والوں میں سے بنی آسف ایک سَو اٹّھائِیس۔

42 دربانوں کی نسل میں سے بنی سلُوم ۔ بنی آطِیر ۔

بنی طلمُون ۔ بنی عقُّوب ۔ بنی خطِیطا ۔ بنی سوبی

سب مِل کر ایک سَو اُنتالِیس۔

43 اورنتنیِم میں سے بنی ضیحا ۔ بنی حسُوفا ۔بنی طبعُوت۔

44 بنی قروس ۔ بنی سیعہا ۔ بنی فدون۔

45 بنی لِبانہ ۔ بنی حجابہ۔ بنی عقُّوب۔

46 بنی حجاب ۔ بنی شملَی ۔ بنی حنان۔

47 بنی جِدّیل ۔ بنی جحر ۔ بنی رَآیاہ۔

48 بنی رصین ۔ بنی نقُّودا ۔ بنی جزّام۔

49 بنی عُزّا ۔ بنی فاسیخ ۔ بنی بسَی۔

50 بنی اسناہ ۔ بنی معُونِیم ۔ بنی نفی سِیم۔

51 بنی بقبوق بنی حقُوفا۔بنی حرحُور۔

52 بنی بضلُوت ۔ بنی محِیدا ۔ بنی حرشا۔

53 بنی برقوُس ۔ بنی سِیسرا ۔ بنی تامح۔

54 بنی نضیاح ۔ بنی خطِیفا۔

55 سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد

بنی سُوطی ۔ بنی حسُوفرت بنی فرُودا۔

56 بنی یعلہ ۔ بنی درقُون ۔ بنی جِدّیل۔

57 بنی سفطیاہ ۔ بنی خطِّیل۔

بنی فُوکرت ضبائِم۔ بنی امی۔

58 سب نتنیِم اور سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد تِین سَو بانوے۔

59 اور جو لوگ تل ملح اور تل حرسا اور کرُو ب اور ادّان اور امِیر سے گئے تھے سو یہ ہیں پر یہ لوگ اپنے اپنے آبائی خاندان اور نسل کا پتا نہیں دے سکے کہ اِسرائیل کے ہیں یا نہیں۔

60 یعنی بنی دِلایاہ ۔ بنی طُوبیاہ ۔ بنی نقُودا چھ سَو باون۔

61 اور کاہِنوں کی اَولاد میں سے بنی حبایاہ ۔ بنی ہقوص۔ بنی برزِلّی جِس نے جِلعادی برزِ لّی کی بیٹیوں میں سے ایک کو بیاہ لِیا اور اُن کے نام سے کہلایا۔

62 اُنہوں نے اپنی سند اُن کے درمِیان جو نسب ناموں کے مُطابِق گِنے گئے تھے ڈُھونڈی پر نہ پائی ۔ اِس لِئے وہ ناپاک سمجھے گئے اور کہانت سے خارِج ہُوئے۔

63 اور حاکِم نے اُن سے کہا کہ جب تک کوئی کاہِن اُورِیم وتمِّیم لِئے ہُوئے نہ اُٹھے تب تک وہ پاکترِین چِیزوں میں سے نہ کھائیں۔

64 ساری جماعت مِل کر بیالِیس ہزار تِین سَو

ساٹھ کی تھی۔

65 اِن کے عِلاوہ اُن کے غُلاموں اور لَونڈیوں کا

شُمارسات ہزار تِین سَو سَینتِیس تھا

اور اُن کے ساتھ دو سَوگانے والے اور گانے والِیاں

تِھیں۔

66 اُن کے گھوڑے سات سَو چھتِّیس ۔

اُن کے خچّر دو سَو پَینتالِیس۔

67 اُن کے اُونٹ چار سَو پَینتِیس

اور اُن کے گدھے چھ ہزارسات سَو بِیس تھے۔

68 اور آبائی خاندانوں کے بعض سرداروں نے جب وہ خُداوندکے گھر میں جو یروشلیِم میں ہے آئے تو خُوشی سے خُداکے مسکن کے لِئے ہدئے دِئے تاکہ وہ پِھر اپنی جگہ پرتعمِیر کِیا جائے۔

69 اُنہوں نے اپنے مقدُور کے مُوافِق کام کے خزانہ میں سونے کے اِکسٹھ ہزار دِرہم اور چاندی کے پانچ ہزار مَنہ اور کاہِنوں کے ایک سَو پَیراہِن دِئے۔

70 سو کاہِن اور لاوی اور بعض لوگ اور گانے والے اوردربان اور نتنِیم اپنے اپنے شہر میں اور سب اِسرائیلی اپنے اپنے شہر میں بس گئے۔

عزرا 3

پرستِش اور عِبادت کا آغازنَو

1 جب ساتواں مہِینہ آیا اور بنی اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں بس گئے تو لوگ یک تن ہو کر یروشلیِم میں اِکٹّھے ہُوئے۔

2 تب یشُوع بِن یُوصد ق اور اُس کے بھائی جو کاہِن تھے اور زرُبّابل بِن سِالتی ایل اور اُس کے بھائی اُٹھ کھڑے ہُوئے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کامذبح بنایا تاکہ اُس پر سوختنی قُربانیاں چڑھائیں جَیسامَردِ خُدا مُوسیٰ کی شرِیعت میں لِکھا ہے۔

3 اور اُنہوں نے مذبح کو اُس کی جگہ پر رکھّا کیونکہ اُن اطراف کی قَوموں کے سبب سے اُن کو خَوف رہا اور وہ اُس پر خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانیاں یعنی صُبح و شام کی سوختنی قُربانیاں چڑھانے لگے۔

4 اور اُنہوں نے نوِشتہ کے مُطابِق خَیموں کی عِید منائی اور روز کی سوختنی قُربانِیاں گِن گِن کر جَیسا جِس دِن کا فرض تھا دستُور کے مُوافِق چڑھائِیں۔

5 اُس کے بعد دائِمی سوختنی قُربانی اور نئے چاند کی اورخُداوند کی اُن سب مُقرّرہ عِیدوں کی جو مُقدّس ٹھہرائی گئی تِھیں اور ہر شخص کی طرف سے اَیسی قُربانیاں چڑھائِیں جو رضا کی قُربانی خُوشی سے خُداوند کے لِئے گُذرانتاتھا۔

6 ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ سے وہ خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانیاں چڑھانے لگے پر خُداوند کی ہَیکل کی بُنیاد ہنُوز ڈالی نہ گئی تھی۔

ہَیکل کی تعمِیر نَو کا آغاز

7 اور اُنہوں نے مِعماروں اور بڑھیوں کی نقدی دی اورصَیدانیوں اور صُوریوں کو کھانا پِینا اور تیل دِیاتاکہ وہ دیودار کے لٹّھے لُبنا ن سے یافا کو سمُندرکی راہ سے لائیں جَیسا اُن کو شاہِ فارس خورس سے پروانہ مِلا تھا۔

8 پِھر اُن کے خُدا کے گھر میں جو یروشلیِم میں ہے آپُہنچنے کے بعد دُوسرے برس کے دُوسرے مہِینے میں زرُبّابل بن سِالتی ایل اور یشُوع بِن یُوصد ق نے اور اُن کے باقی بھائی کاہِنوں اور لاویوں اور سبھوں نے جو اسِیری سے لَوٹ کر یروشلیِم کو آئے تھے کام شرُوع کِیا اورلاویوں کو جو بِیس برس کے اور اُس سے اُوپر تھے مُقرّرکِیا کہ خُداوند کے گھر کے کام کی نِگرانی کریں۔

9 تب یشُوع اور اُس کے بیٹے اور بھائی اور قدمی ایل اور اُس کے بیٹے جو یہُودا ہ کی نسل سے تھے مِل کر اُٹھے کہ خُدا کے گھر میں کارِیگروں کی نِگرانی کریں اور بنی حنداد بھی اور اُن کے بیٹے اور بھائی جو لاوی تھے اُن کے ساتھ تھے۔

10 سو جب مِعمار خُداوند کی ہَیکل کی بُنیاد ڈالنے لگے تو اُنہوں نے کاہِنوں کو اپنے اپنے پَیراہن پہنے اورنرسِنگے لِئے ہُوئے اور آسف کی نسل کے لاویوں کوجھانجھ لِئے ہُوئے کھڑا کِیا کہ شاہِ اِسرائیل داؤُد کی ترتِیب کے مُطابِق خُداوند کی حمد کریں۔

11 سو وہ باہم نَوبت بہ نَوبت خُداوند کی سِتایش اور شُکرگُذاری میں گا گا کر کہنے لگے کہ

وہ بھلا ہے

کیونکہ اُس کی رحمت ہمیشہ اِسرائیل پر ہے ۔ جب وہ خُداوند کی سِتایش کر رہے تھے تو سب لوگوں نے بُلند آواز سے نعرہ مارا اِس لِئے کہ خُداوند کے گھر کی بُنیاد پڑی تھی۔

12 لیکن کاہِنوں اور لاویوں اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بُہت سے عُمر رسِیدہ لوگ جِنہوں نے پہلے گھر کو دیکھا تھا اُس وقت جب اِس گھر کی بُنیاد اُن کی آنکھوں کے سامنے ڈالی گئی تو بڑی آواز سے چِلاّ کر رونے لگے اور بُہتیرے خُوشی کے مارے زور زور سے للکارے۔

13 سو لوگ خُوشی کی آواز کے شور اور لوگوں کے رونے کی صدا میں اِمتِیاز نہ کر سکے کیونکہ لوگ بُلند آواز سے نعرے مار رہے تھے اور آواز دُور تک سُنائی دیتی تھی۔

عزرا 4

ہَیکل کی تعمِیرنَوکی مُخالفت

1 جب یہُودا ہ اور بِنیمِین کے دُشمنوں نے سُنا کہ وہ جو اسِیر ہُوئے تھے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے ہَیکل کو بنا رہے ہیں۔

2 تو وہ زرُبّابل اور آبائی خاندانوں کے سرداروں کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ ہم کو بھی اپنے ساتھ بنانے دو کیونکہ ہم بھی تُمہارے خُدا کے طالِب ہیں جَیسے تُم ہو اور ہم شاہِ اسُور اسرحدّو ن کے دِنوں سے جو ہم کو یہاں لایا اُس کے لِئے قُربانی چڑھاتے ہیں۔

3 لیکن زرُبّابل اور یشُوع اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے باقی سرداروں نے اُن سے کہا کہ تُمہاراکام نہیں کہ ہمارے ساتھ ہمارے خُدا کے لِئے گھر بناؤبلکہ ہم آپ ہی مِل کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے اُسے بنائیں گے جَیسا شاہِ فارِ س خورس نے ہم کو حُکم کِیا ہے۔

4 تب مُلک کے لوگ یہُودا ہ کے لوگوں کی مُخالفت کرنے اور بناتے وقت اُن کو تکلِیف دینے لگے۔

5 اور شاہِ فارس خورس کے جِیتے جی بلکہ شاہِ فارس دارا کی سلطنت تک اُن کے مقصُود کو باطِل رکھنے کے لِئے اُن کے خِلاف مُشِیروں کو اُجرت دیتے رہے۔

یروشلیِم کی تعمِیرنَو کی مُخالفت

6 اور اخسویر س کے عہدِ سلطنت یعنی اُس کی سلطنت کے شرُوع میں اُنہوں نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کی شِکایت لِکھ بھیجی۔

7 پِھرارتخششتا کے دِنوں میں بِشلا م اور متردا ت اور طابئیل اور اُس کے باقی رفِیقوں نے شاہِ فارس ارتخششتا کو لِکھا ۔ اُن کا خط ارامی حرُوف اورارامی زُبان میں لِکھا تھا۔

8 رحُو م دِیوان اورشمسی مُنشی نے ارتخششتا بادشاہ کو یروشلیِم کے خِلاف یُوں خط لِکھا۔

9 سو رحو م دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی

رفِیقوں نے جو دِینہ اور افار ستکہ اور طرفِیلہ اورفارس

اور ارک اور بابل اور سوسن اور دِہ ا ور عَیلا م کے

تھے۔

10 اور باقی اُن قَوموں نے جِن کو اُس

بزُرگ و شرِیف اسنفّر نے پار لا کر شہر سامریہ اور دریا

کے اِس پار کے باقی عِلاقہ میں بسایا تھا وغیرہ وغیرہ

اِس کو لِکھا۔

11 اُس خط کی نقل جو اُنہوں نے ارتخششتا بادشاہ کے پاس بھیجا یہ ہے ۔

آپ کے غُلام یعنی وہ لوگ جو دریا پاررہتے

ہیں وغیرہ۔

12 بادشاہ پر روشن ہو کہ یہُودی لوگ جو

حضُور کے پاس سے ہمارے درمِیان یروشلیِم میں

آئے ہیں وہ اُس باغی اور فسادی شہر کو بنا رہے ہیں ۔

چُنانچہ دِیواروں کوختم اور بُنیادوں کی مرمّت کر چُکے

ہیں۔

13 سو بادشاہ پر روشن ہو جائے کہ اگر یہ شہر بن

جائے اور فصِیل تیّار ہو جائے تو وہ خِراج چُنگی یا

محصُول نہیں دیں گے اور آخِر بادشاہوں کو نُقصان ہو

گا۔

14 سو چُونکہ ہم حضُور کے دَولت خانہ کا نمک

کھاتے ہیں اور مُناسِب نہیں کہ ہمارے سامنے بادشاہ

کی تحقِیر ہواِس لِئے ہم نے لِکھ کر بادشاہ کو اِطلاع دی

ہے۔

15 تاکہ حضُور کے باپ دادا کے دفتر کی کِتاب

میں تفتِیش کی جائے تو اُس دفتر کی کِتاب سے حضُور کو

معلُوم ہوگا اور یقِین ہو جائےگا کہ یہ شہر فِتنہ انگیز شہر ہے

جو بادشاہوں اور صُوبوں کو نُقصان پُہنچاتا رہا ہے

اورقدِیم زمانہ سے اُس میں فساد برپا کرتے رہے

ہیں ۔ اِسی سبب سے یہ شہر اُجاڑ دِیا گیا تھا۔

16 اور ہم

بادشاہ کو یقِین دِلاتے ہیں کہ اگر یہ شہرتعمِیر ہو اور اِس

کی فصِیل بن جائے تو اِس صُورت میں حضُور کا حِصّہ

دریا پار کُچھ نہ رہے گا۔

17 تب بادشاہ نے رحُوم دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی رفِیقوں کو جو سامر یہ اور دریا پار کے باقی مُلک میں رہتے ہیں یہ جواب بھیجا کہ سلام وغیرہ۔

18 جو خط تُم نے ہمارے پاس بھیجا وہ میرے

حضُور صاف صاف پڑھا گیا۔

19 اور مَیں نے حُکم

دِیا اور تفتِیش ہُوئی اور معلُوم ہُؤا کہ اِس شہر نے

قدِیم زمانہ سے بادشاہوں سے بغاوت کی ہے اور

فِتنہ اور فساد اُس میں ہوتا رہا ہے۔

20 اور یروشلیِم

میں زورآور بادشاہ بھی ہُوئے ہیں جِنہوں نے دریا پار

کے سارے مُلک پر حُکومت کی ہے اور خِراج چُنگی

اور محصُول اُن کو دِیا جاتا تھا۔

21 سو تُم حُکم جاری کرو

کہ یہ لوگ کام بند کریں اوریہ شہر نہ بنے جب تک

میری طرف سے فرمان جاری نہ ہو۔

22 خبردار اِس

میں سُستی نہ کرنا ۔ بادشاہوں کے نُقصان کے لِئے

خرابی کیوں بڑھنے پائے؟۔

23 سو جب ارتخششتا بادشاہ کے خط کی نقل رحُو م اورشمسی مُنشی اور اُن کے رفِیقوں کے سامنے پڑھی گئی تووہ جلد یہُودیوں کے پاس یروشلیِم کو گئے اور جبر اورزور سے اُن کو روک دِیا۔

ہَیکل کی تعمِیرکا کام دوبارہ شرُوع ہوتا ہے

24 تب خُدا کے گھر کا جو یروشلیِم میں ہے کام مَوقُوف ہُؤا اور شاہِ فارس دارا کی سلطنت کے دُوسرے برس تک بند رہا۔