آستر 8

یہُودیوں سے کہا جاتا ہے کہ دُشمنوں پر جوابی حملہ کریں

1 اُسی دِن اخسویر س بادشاہ نے یہُودیوں کے دُشمن ہامان کا گھر آستر ملِکہ کو بخشا اور مرد کَی بادشاہ کے سامنے آیا کیونکہ آستر نے بتا دِیا تھا کہ اُس کا اُس سے کیا رِشتہ تھا۔

2 اور بادشاہ نے اپنی انگُوٹھی جو اُس نے ہامان سے لے لی تھی اُتار کر مرد کَی کو دی اور آستر نے مرد کَی کو ہاما ن کے گھر پر مُختار بنا دِیا۔

3 اور آستر نے پِھر بادشاہ کے حضُور عرض کی اور اُس کے قدموں پر گِری اور آنسُو بہا بہا کر اُس کی مِنّت کی کہ ہامان اجاجی کی بدخواہی اور سازِش کو جو اُس نے یہُودیوں کے برخِلاف کی تھی باطِل کر دے۔

4 تب بادشاہ نے آستر کی طرف سُنہلا عصا بڑھایا ۔ سو آستر بادشاہ کے حضُور اُٹھ کھڑی ہُوئی۔

5 اور کہنے لگی کہ اگر بادشاہ کو منظُور ہو اور مَیں اُس کی نظر میں مقبُول ہُوں اور یہ بات بادشاہ کو مُناسِب معلُوم ہو اور مَیں اُس کی نِگاہ میں پِیاری ہُوں تو اُن فرمانوں کو منسُوخ کرنے کو لِکھا جائے جِن کو اجاجی ہمّدا تا کے بیٹے ہامان نے اُن سب یہُودیوں کو ہلاک کرنے کے لِئے جو بادشاہ کے سب صُوبوں میں بستے ہیں تجوِیز کِیا تھا۔

6 کیونکہ مَیں اُس بلا کو جو میری قَوم پر نازِل ہو گی کیونکر دیکھ سکتی ہُوں؟ یا کَیسے مَیں اپنے رِشتہ داروں کی ہلاکت دیکھ سکتی ہُوں؟۔

7 تب اخسویر س بادشاہ نے آستر ملِکہ اور مرد کَی یہُودی سے کہا کہ دیکھو مَیں نے ہامان کا گھر آستر کو بخشا ہے اور اُسے اُنہوں نے سُولی پر ٹانگ دِیا ہے اِس لِئے کہ اُس نے یہُودیوں پر ہاتھ چلایا۔

8 تُم بھی بادشاہ کے نام سے یہُودیوں کو جَیسا چاہتے ہو لِکھو اور اُس پر بادشاہ کی انگُوٹھی سے مُہر کرو کیونکہ جو نوِشتہ بادشاہ کے نام سے لِکھا جاتا ہے اور اُس پر بادشاہ کی انگُوٹھی سے مُہر کی جاتی ہے اُسے کوئی منسُوخ نہیں کر سکتا۔

9 سو اُسی وقت تِیسرے مہِینے یعنی سَیوا ن مہِینے کی تئیسوِیں تارِیخ کو بادشاہ کے مُنشی طلب کِئے گئے اور جو کُچھ مرد کَی نے ہندو ستان سے کُوش تک ایک سَو ستائِیس صُوبوں کے یہُودیوں اور نوّابوں اور حاکِموں اور صُوبوں کے امِیروں کو حُکم دِیا وہ سب ہر صُوبہ کو اُسی کے حرُوف اور ہر قَوم کو اُسی کی زُبان اور یہُودیوں کو اُن کے حرُوف اور اُن کی زُبان کے مُطابِق لِکھا گیا۔

10 اور اُس نے اخسویر س بادشاہ کے نام سے خط لِکھے اور بادشاہ کی انگُوٹھی سے اُن پر مُہر کی اور اُن کو سوارہرکاروں کے ہاتھ روانہ کِیا جو عُمدہ نسل کے تیز رفتار شاہی گھوڑوں پر سوار تھے۔

11 اِن میں بادشاہ نے یہُودیوں کو جو ہر شہر میں تھے اِجازت دی کہ اِکٹّھے ہو کر اپنی جان بچانے کے لِئے مُقابلہ پر اڑ جائیں اور اُس قَوم اور اُس صُوبہ کی ساری فَوج کو جو اُن پر اور اُن کے چھوٹے بچّوں اور بِیویوں پر حملہ آور ہو ہلاک اور قتل کریں اور نیست و نابُود کر دیں اور اُن کا مال لُوٹ لیں۔

12 یہ اخسویر س بادشاہ کے سب صُوبوں میں بارھویں مہِینے یعنی ادار مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ کو ایک ہی دِن میں ہو۔

13 اِس تحرِیر کی ایک ایک نقل سب قَوموں کے لِئے شائِع کی گئی کہ اِس فرمان کا اِعلان ہر صُوبہ میں کِیا جائے تاکہ یہُودی اِس دِن اپنے دُشمنوں سے اپنا اِنتقام لینے کو تیّار رہیں۔

14 سو وہ ہرکارے جو تیز رفتار شاہی گھوڑوں پر سوار تھے روانہ ہُوئے اور بادشاہ کے حُکم کی وجہ سے تیز نِکلے چلے گئے اور وہ فرمان قصرِ سوسن میں دِیا گیا۔

15 اور مرد کَی بادشاہ کے حضُور سے آسمانی اور سفید رنگ کا شاہانہ لِباس اور سونے کا ایک بڑا تاج اور کتانی اور ارغوانی خِلعت پہنے نِکلا اور سوسن شہر نے نعرہ مارا اور خُوشی منائی۔

16 یہُودیوں کو رَونق اور خُوشی اور شادمانی اور عِزّت حاصِل ہُوئی۔

17 اور ہر صُوبہ اور ہر شہر میں جہاں کہِیں بادشاہ کا حُکم اور اُس کا فرمان پُہنچا یہُودیوں کو خُرّمی اور شادمانی اور عِید اور خُوشی کا دِن نصِیب ہُؤا اور اُس مُلک کے لوگوں میں سے بُہتیرے یہُودی ہو گئے کیونکہ یہُودیوں کا خَوف اُن پر چھا گیا تھا۔

آستر 9

یہُودی اپنے دُشمنوں کو نابُود کرتے ہیں

1 اب بارھویں مہِینے یعنی ادار مہِینے کی تیرھوِیں تاریخ کو جب بادشاہ کے حُکم اور فرمان پر عمل کرنے کا وقت نزدِیک آیا اور اُس دِن یہُودیوں کے دُشمنوں کو اُن پر غالِب ہونےکی اُمّید تھی حالانکہ برعکس اِس کے یہ ہُؤا کہ یہُودیوں نے اپنے نفرت کرنے والوں پر غلبہ پایا۔

2 تو اخسویر س بادشاہ کے سب صُوبوں کے یہُودی اپنے اپنے شہر میں اِکٹّھے ہُوئے کہ اُن پر جو اُن کا نُقصان چاہتے تھے ہاتھ چلائیں اور کوئی آدمی اُن کا سامنا نہ کر سکا کیونکہ اُن کا خَوف سب قَوموں پر چھا گیا تھا۔

3 اور صُوبوں کے سب امِیروں اور نوّابوں اور حاکِموں اور بادشاہ کے کارگُذاروں نے یہُودیوں کی مدد کی اِس لِئے کہ مرد کَی کا رُعب اُن پر چھا گیا تھا۔

4 کیونکہ مرد کَی شاہی محلّ میں مُعزّز تھا اور سب صُوبوں میں اُس کی شُہرت پَھیل گئی تھی اِس لِئے کہ یہ مَرد یعنی مرد کَی بڑھتا ہی چلا گیا۔

5 اور یہُودیوں نے اپنے سب دُشمنوں کو تلوار کی دھار سے کاٹ ڈالا اور قتل اور ہلاک کِیا اور اپنے نفرت کرنے والوں سے جو چاہا کِیا۔

6 اور قصرِ سوسن میں یہُودیوں نے پانچ سَو آدمِیوں کو قتل اور ہلاک کِیا۔

7 اور پرشندا تا اور دلفُو ن اور اسپا تا۔

8 اور پورا تا اور ادلیا ہ اور ارِد تا۔

9 اور پرمشتا اور ارِیسیَ اور ارِدَ ی اور وَیزا تا۔

10 یعنی یہُودیوں کے دُشمن ہامان بِن ہمّدا تا کے دسوں بیٹوں کو اُنہوں نے قتل کِیا پر لُوٹ پر اُنہوں نے ہاتھ نہ بڑھایا۔

11 اُسی دِن اُن لوگوں کا شُمار جو قصرِ سوسن میں قتل ہُوئے بادشاہ کے حضُور پُہنچایا گیا۔

12 اور بادشاہ نے آستر ملِکہ سے کہا کہ یہُودیوں نے قصرِ سوسن ہی میں پانچ سَو آدمِیوں اور ہامان کے دسوں بیٹوں کو قتل اور ہلاک کِیا ہے تو بادشاہ کے باقی صُوبوں میں اُنہوں نے کیا کُچھ نہ کِیا ہو گا؟ اب تیرا کیا سوال ہے؟ وہ منظُور ہو گا اور تیری اَور کیا درخواست ہے؟ وہ پُوری کی جائے گی۔

13 آستر نے کہا اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو اُن یہُودیوں کو جو سوسن میں ہیں اِجازت مِلے کہ آج کے فرمان کے مُوافِق کل بھی کریں اور ہامان کے دسوں بیٹے سُولی پر چڑھائے جائیں۔

14 سو بادشاہ نے حُکم دِیا کہ اَیسا ہی کِیا جائے اور سوسن میں اُس فرمان کا اِعلان کِیا گیا اور ہامان کے دسوں بیٹوں کو اُنہوں نے ٹانگ دِیا۔

15 اور وہ یہُودی جو سوسن میں رہتے تھے اَدار مہِینے کی چودھوِیں تارِیخ کو اِکٹّھے ہُوئے اور اُنہوں نے سوسن میں تِین سَو آدمِیوں کو قتل کِیا پر لُوٹ کے مال کو ہاتھ نہ لگایا۔

16 اور باقی یہُودی جو بادشاہ کے صُوبوں میں رہتے تھے اِکٹّھے ہو کر اپنی اپنی جان بچانے کے لِئے مُقابلہ کو اڑ گئے اور اپنے دُشمنوں سے آرام پایا اور اپنے نفرت کرنے والوں میں سے پچھتّر ہزار کو قتل کِیا پر لُوٹ پر اُنہوں نے ہاتھ نہ بڑھایا۔

17 یہ ادار مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ تھی اور اُسی کی چَودھوِیں تارِیخ کو اُنہوں نے آرام کِیا اور اُسے ضِیافت اور خُوشی کا دِن ٹھہرایا۔

18 پر وہ یہُودی جو سوسن میں تھے اُس کی تیرھوِیں اور چودھوِیں تارِیخ کو اِکٹّھے ہُوئے اور اُس کی پندرھوِیں تارِیخ کو آرام کِیا اور اُسے ضِیافت اور خُوشی کا دِن ٹھہرایا۔

19 اِس لِئے دیہاتی یہُودی جو بے فصِیل بستِیوں میں رہتے ہیں ادار مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو شادمانی اور ضِیافت کا اور خُوشی کا اور ایک دُوسرے کو تُحفے بھیجنے کا دِن مانتے ہیں۔

عِیدِ پُورِیم

20 اور مرد کَی نے یہ سب احوال لِکھ کر اُن یہُودیوں کو جو اخسویر س بادشاہ کے سب صُوبوں میں کیا نزدِیک کیا دُور رہتے تھے خط بھیجے۔

21 تاکہ اُن کو تاکِید کرے کہ وہ ادار مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو اور اُسی کی پندرھوِیں کو سال بسال۔

22 اَیسے دِنوں کی طرح مانیں جِن میں یہُودیوں کو اپنے دُشمنوں سے چَین مِلا اور وہ مہِینے اُن کے لِئے غم سے شادمانی میں اور ماتم سے خُوشی کے دِن میں مُبدّل ہُؤا اِس لِئے وہ اُن کو ضِیافت اور خُوشی اور آپس میں تُحفے بھیجنے اور غرِیبوں کو خَیرات دینے کے دِن ٹھہرائیں۔

23 یہُودیوں نے جَیسا شرُوع کِیا تھا اور جَیسا مرد کَی نے اُن کو لِکھا تھا وَیسا ہی کرنے کا ذِمّہ لِیا۔

24 کیونکہ اجاجی ہمّدا تا کے بیٹے ہامان سب یہُودیوں کے دُشمن نے یہُودیوں کے خِلاف اُن کو ہلاک کرنے کی تدبِیر کی تھی اور اُس نے پُور یعنی قُرعہ ڈالا تھا کہ اُن کو نابُود اور ہلاک کرے۔

25 پر جب وہ مُعاملہ بادشاہ کے سامنے پیش ہُؤا تو اُس نے خطوں کے ذرِیعہ سے حُکم کِیا کہ وہ بُری تجوِیز جو اُس نے یہُودیوں کے برخِلاف کی تھی اُلٹی اُس ہی کے سر پر پڑے اور وہ اور اُس کے بیٹے سُولی پر چڑھائے جائیں۔

26 اِس لِئے اُنہوں نے اُن دِنوں کو پُور کے نام کے سبب سے پُورِیم کہا ۔ سو اِس خط کی سب باتوں کے سبب سے اور جو کُچھ اُنہوں نے اِس مُعاملہ میں خُود دیکھا تھا اور جو اُن پر گُذرا تھا اُس کے سبب سے بھی۔

27 یہُودیوں نے ٹھہرا دِیا اور اپنے اُوپر اور اپنی نسل کے لِئے اور اُن سبھوں کے لِئے جو اُن کے ساتھ مِل گئے تھے یہ ذِمّہ لِیا تاکہ بات اٹل ہو جائے کہ وہ اُس خط کی تحرِیر کے مُطابِق ہر سال اُن دونوں دِنوں کو مُقرّرہ وقت پر مانیں گے۔

28 اور یہ دِن پُشت در پُشت ہر خاندان اور صُوبہ اور شہر میں یاد رکھّے اور مانے جائیں گے اور پُورِیم کے دِن یہُودیوں میں کبھی مَوقُوف نہ ہوں گے نہ اُن کی یادگار اُن کی نسل سے جاتی رہے گی۔

29 اور ابیخِیل کی بیٹی آستر ملِکہ اور یہُودی مرد کَی نے پُورِیم کے باب کے خط پر زور دینے کے لِئے پُورے اِختیار سے لِکھا۔

30 اور اُس نے سلامتی اور سچّائی کی باتیں لِکھ کر اخسویر س کی مملکت کے ایک سَو ستائِیس صُوبوں میں سب یہُودیوں کے پاس خط بھیجے۔

31 تاکہ پُورِیم کے اِن دِنوں کو اُن کے مُقرّرہ وقت کے لِئے برقرار کرے جَیسا یہُودی مرد کَی اور آستر ملِکہ نے اُن کو حُکم کِیا تھا اور جَیسا اُنہوں نے اپنے اور اپنی نسل کے لِئے روزہ رکھنے اور ماتم کرنے کے بارے میں ٹھہرایا تھا۔

32 اور آستر کے حُکم سے پُورِیم کی اِن رسموں کی تصدِیق ہُوئی اور یہ کِتاب میں لِکھ لِیا گیا۔

آستر 10

اخسوِیرس اورمردکَی کی اِقبال مندی

1 اور اخسویر س بادشاہ نے زمِین پر اور سمُندر کے جزیروں پر خراج مُقرّر کِیا۔

2 اور اُس کے زور اور اِقتدار کے سب کام اور مرد کَی کی عظمت کا مُفصّل حال جہاں تک بادشاہ نے اُسے ترقّی دی تھی کیا وہ مادَی اور فار س کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔

3 کیونکہ یہُودی مرد کَی اخسویر س بادشاہ سے دُوسرے درجہ پر تھا اور سب یہُودیوں میں مُعزّز اور اپنے بھائیوں کی ساری جماعت میں مقبُول تھا اور اپنی قَوم کا خَیر خواہ رہا اور اپنی ساری اَولاد سے سلامتی کی باتیں کرتا تھا۔

نحمیاہ 1

1 نحمیا ہ بِن حکلیا ہ کا کلام۔

نحمیاہ کو یروشلیِم کی فِکر ہے

بِیسویں برس کِسلیو کے مہِینے میں جب مَیں قصرِ سو سن میں تھا تو اَیسا ہُؤا۔

2 کہ حنانی جو میرے بھائیوں میں سے ایک ہے اور چندآدمی یہُودا ہ سے آئے اور مَیں نے اُن سے اُن یہُودیوں کے بارے میں جو بچ نِکلے تھے اور اسِیروں میں سے باقی رہے تھے اوریروشلیِم کے بارے میں پُوچھا۔

3 اُنہوں نے مُجھ سے کہا کہ وہ باقی لوگ جو اسِیری سے چُھوٹ کر اُس صُوبہ میں رہتے ہیں نِہایت مُصِیبت اورذِلّت میں پڑے ہیں اور یروشلیِم کی فصِیل ٹُوٹی ہُوئی اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں۔

4 جب مَیں نے یہ باتیں سُنِیں تو بَیٹھ کر رونے لگا

اورکئی دِنوں تک ماتم کرتا رہا اور روزہ رکھّا اور آسمان کے خُدا کے حضُور دُعا کی۔

5 اور کہا اَے خُداوند آسمان کے خُدا خُدایِ عظِیم ومُہِیب جو اُن کے ساتھ جو تُجھ سے مُحبّت رکھتے اور تیرے حُکموں کو مانتے ہیں عہد و فضل کو قائِم رکھتا ہے مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں۔

6 کہ تو کان لگا اور اپنی آنکھیں کُھلی رکھ تاکہ تُواپنے بندہ کی اُس دُعا کو سُنے جو مَیں اب رات دِن تیرے حضُور تیرے بندوں بنی اِسرائیل کے لِئے کرتا ہُوں اوربنی اِسرائیل کی خطاؤں کو جو ہم نے تیرے برخِلاف کِیں مان لیتا ہُوں اور مَیں اور میرے آبائی خاندان دونوں نے گُناہ کِیا ہے۔

7 ہم نے تیرے خِلاف بڑی بدی کی ہے اور اُن حُکموں اورآئِین اور فرمانوں کو جو تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کودِئے نہیں مانا۔

8 مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے اُس قَول کو یادکر جو تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو فرمایا کہ اگر تُم نافرمانی کرو تو مَیں تُم کو قَوموں میں تِتربِتر کرُوں گا۔

9 پر اگر تُم میری طرف پِھر کر میرے حُکموں کو مانو اوراُن پر عمل کرو تو گو تُمہارے آوارہ گرد آسمان کے کناروںپر بھی ہوں مَیں اُن کو وہاں سے اِکٹّھا کر کے اُس مقام میں پُہنچاؤُں گا جِسے مَیں نے چُن لِیا ہے تاکہ اپنانام وہاں رکُھّوں۔

10 وہ تو تیرے بندے اور تیرے لوگ ہیں جِن کو تُو نے اپنی بڑی قُدرت اور قوِی ہاتھ سے چُھڑایا ہے۔

11 اَے خُداوند! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے بندہ کی دُعا پر اور اپنے بندوں کی دُعا پر جو تیرے نام سے ڈرنا پسند کرتے ہیں کان لگا اور آج مَیں تیری مِنّت کرتاہُوں اپنے بندہ کو کامیاب کر اور اِس شخص کے سامنے اُس پر فضل کر

(مَیں تو بادشاہ کا ساقی تھا)۔

نحمیاہ 2

نحمیاہ یروشلیِم جاتا ہے

1 ارتخششتا بادشاہ کے بِیسویں برس نَیسا ن کے مہِینے میں جب مَے اُس کے آگے تھی تو مَیں نے مَے اُٹھا کر بادشاہ کو دی اور اِس سے پہلے مَیں کبھی اُس کے حضُور اُداس نہیں ہُؤا تھا۔

2 سو بادشاہ نے مُجھ سے کہا تیرا چِہرہ کیوں اُداس ہے باوُجُودیکہ تُو بِیمار نہیں ہے؟ پس یہ دِل کے غم کے سِوا اَور کُچھ نہ ہو گا ۔

تب مَیں بُہت ڈر گیا۔

3 اور مَیں نے بادشاہ سے کہا کہ بادشاہ ہمیشہ جِیتارہے! میرا چِہرہ اُداس کیوں نہ ہو جبکہ وہ شہر جہاں میرے باپ دادا کی قبریں ہیں اُجاڑ پڑا ہے اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں؟۔

4 بادشاہ نے مُجھ سے فرمایا کِس بات کے لِئے تیری درخواست ہے؟

تب مَیں نے آسمان کے خُدا سے دُعا کی۔

5 پِھر مَیں نے بادشاہ سے کہا اگر بادشاہ کی مرضی ہواور اگر تیرے خادِم پر تیرے کرم کی نظر ہے تو تُو مُجھے یہُودا ہ میں میرے باپ دادا کی قبروں کے شہر کو بھیج دے تاکہ مَیں اُسے تعمِیر کرُوں۔

6 تب بادشاہ نے (ملِکہ بھی اُس کے پاس بَیٹھی تھی) مُجھ سے کہا تیرا سفر کِتنی مُدّت کا ہو گا اور تُو کب لَوٹے گا؟غرض بادشاہ کی مرضی ہُوئی کہ مُجھے بھیجے اور مَیں نے وقت مُقرّر کر کے اُسے بتایا۔

7 اور مَیں نے بادشاہ سے یہ بھی کہا اگر بادشاہ کی مرضی ہو تو دریا پار کے حاکِموں کے لِئے مُجھے پروانے عِنایت ہوں کہ وہ مُجھے یہُودا ہ تک پُہنچنے کے لِئے گُذر جانے دیں۔

8 اور آسف کے لِئے جو شاہی جنگل کا نِگہبان ہے ایک شاہی خط مِلے کہ وہ ہَیکل کے قلعہ کے پھاٹکوں کے لِئے اور شہر پناہ اور اُس گھر کے لِئے جِس میں مَیں رہُوں گا کڑیاں بنانے کو مُجھے لکڑی دے اور چُونکہ میرے خُداکی شفقت کا ہاتھ مُجھ پر تھا بادشاہ نے میری عرض قبُول کی۔

9 تب مَیں نے دریا پار کے حاکِموں کے پاس پُہنچ کر بادشاہ کے پروانے اُن کو دِئے اور بادشاہ نے فَوجی سرداروں اورسواروں کو میرے ساتھ کر دِیا تھا۔

10 اور جب سنبلّط حُورُونی اورعمُّونی غُلام طُوبیا ہ نے یہ سُنا کہ ایک شخص بنی اِسرائیل کی بِہبُودی کاخواہان آیا ہے تو وہ نِہایت رنجِیدہ ہُوئے۔

11 اور مَیں یروشلیِم میں پُہنچ کر تِین دِن رہا۔

12 پِھر مَیں رات کو اُٹھا ۔ مَیں بھی اور میرے ساتھ چندآدمی پر جو کُچھ یروشلیِم کے لِئے کرنے کو میرے خُدانے میرے دِل میں ڈالا تھا وہ مَیں نے کِسی کو نہ بتایااور جِس جانور پر مَیں سوار تھا اُس کے سِوا اَور کوئی جانور میرے ساتھ نہ تھا۔

13 اور مَیں رات کو وادی کے پھاٹک سے نِکل کر اژدہا کے کنوئیں اور کُوڑے کے پھاٹک کو گیا اور یروشلیِم کی فصِیل کو جو توڑ دی گئی تھی اور اُس کے پھاٹکوں کو جو آگ سے جلے ہُوئے تھے دیکھا۔

14 پِھر مَیں چشمہ کے پھاٹک اور بادشاہ کے تالاب کو گیاپر وہاں اُس جانور کے لِئے جِس پر مَیں سوار تھا گُذرنے کی جگہ نہ تھی۔

15 پِھر مَیں رات ہی کو نالے کی طرف سے فصِیل کو دیکھ کرلَوٹا اور وادی کے پھاٹک سے داخِل ہُؤا اور یُوں واپس آ گیا۔

16 اور حاکِموں کو معلُوم نہ ہُؤا کہ مَیں کہاں کہاں گیا یا مَیں نے کیا کیا کِیا اور مَیں نے اُس وقت تک نہ یہُودیوں نہ کاہِنوں نہ امِیروں نہ حاکِموں نہ باقِیوں کو جو کارگُذار تھے کُچھ بتایا تھا۔

17 تب مَیں نے اُن سے کہا تُم دیکھتے ہو کہ ہم کَیسی مُصِیبت میں ہیں کہ یروشلیِم اُجاڑ پڑا ہے اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں ۔ آؤ ہم یروشلیِم کی فصِیل بنائیں تاکہ آگے کو ہم ذِلّت کا نِشان نہ رہیں۔

18 اور مَیں نے اُن کو بتایا کہ خُدا کی شفقت کا ہاتھ مُجھ پر کَیسے رہا اور یہ کہ بادشاہ نے مُجھ سے کیا کیا باتیں کہی تِھیں ۔

اُنہوں نے کہا ہم اُٹھ کر بنانے لگیں ۔ سو اِس اچّھے کام کے لِئے اُنہوں نے اپنے ہاتھوں کو مضبُوط کِیا۔

19 پر جب سنبلّط حُورُونی اور عمُّو نی غُلام طُوبیا ہ اور عربی جشم نے یہ سُنا تو وہ ہم کو ٹھٹّھوں میں اُڑانے اور ہماری حقارت کر کے کہنے لگے تُم یہ کیا کام کرتے ہو؟ کیا تُم بادشاہ سے بغاوت کرو گے؟۔

20 تب مَیں نے جواب دے کر اُن سے کہا آسمان کا خُدا وُہی ہم کو کامیاب کرے گا ۔ اِسی سبب سے ہم جو اُس کے بندے ہیں اُٹھ کر تعمِیر کریں گے لیکن یروشلیِم میں تُمہارا نہ تو کوئی حِصّہ نہ حق نہ یادگار ہے۔

نحمیاہ 3

یروشلیِم کی فصِیل کی تعمِیر

1 تب الِیاسب سردار کاہِن اپنے بھائیوں یعنی کاہِنوں کے ساتھ اُٹھا اور اُنہوں نے بھیڑ پھاٹک کو بنایا اور اُسے مُقدّس کِیا اور اُس کے کِواڑوں کو لگایا ۔ اُنہوں نے ہمّیا ہ کے بُرج بلکہ حنن ا یل کے بُرج تک اُسے مُقدّس کِیا۔

2 اُس سے آگے یرِیحُو کے لوگوں نے بنایا

اور اُن سے آگے زکُّور بِن اِمر ی نے بنایا۔

3 اور مچھلی پھاٹک کو بنی ہسّناہ نے بنایا ۔ اُنہوں نے اُس کی کڑیاں رکھِّیں اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔

4 اور اُن سے آگے مرِیمو ت بِن اُوریا ہ بِن ہقُّوص نے مرمّت کی

اور اُن سے آگے مُسلاّ م بِن برکیا ہ بِن مشیز بیل نے مرمّت کی

اور اُن سے آگے صدُو ق بِن بعنہ نے مرمّت کی۔

5 اور اُن سے آگے تقُوعیوں نے مرمّت کی پر اُن کے امِیروں نے اپنے مالِک کے کام کے لِئے گردن نہ جُھکائی۔

6 اور پُرانے پھاٹک کی یہوید ع بِن فاسخ اور مُسلاّ م بِن بسُود یاہ نے مرمّت کی ۔ اُنہوں نے اُس کی کڑیاں رکھِّیں اور اُس کے کِواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔

7 اور اُن سے آگے ملطیا ہ جِبعُونی اور یدُو ن مرُونوتی اور جِبعُو ن اور مِصفا ہ کے لوگوں نے جو دریا پار کے حاکِم کی عملداری میں سے تھے مرمّت کی۔

8 اور اُن سے آگے سُناروں کی طرف سے عُزِّیئیل بِن حرہیا ہ نے

اور اُس سے آگے عطّاروں میں سے حننیا ہ نے مرمّت کی اور اُنہوں نے یروشلیِم کو چَوڑی دِیوار تک مُحکم کِیا۔

9 اور اُن آگے رِفایا ہ جو حُور کا بیٹا اور یروشلیِم کے آدھے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کی۔

10 اور اُس سے آگے یدایا ہ بِن حرُومف نے اپنے ہی گھرکے سامنے تک کی مرمّت کی

اور اُس سے آگے حطُّوش بِن حسبنیا ہ نے مرمّت کی۔

11 ملکیاہ بِن حارِم اور حسُوب بِن پخت موآب نے دُوسرے حِصّہ کی اور تنُوروں کے بُرج کی مرمّت کی۔

12 اور اُس سے آگے سلُو م بِن ہلُوحیش نے جو یروشلیِم کے آدھے حلقہ کا سردار تھا اور اُس کی بیٹِیوں نے مرمّت کی۔

13 وادی کے پھاٹک کی مرمّت حنُون اور زنواح کے باشِندوں نے کی ۔ اُنہوں نے اُسے بنایا اور اُس کے کِواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے اور کُوڑے کے پھاٹک تک ایک ہزار ہاتھ دِیوار تیّار کی۔

14 اور کُوڑے کے پھاٹک کی مرمّت ملکیاہ بِن رَیکا ب نے کی جو بیت ہکّرم کے حلقہ کا سردار تھا اُس نے اُسے بنایا اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔

15 اور چشمہ پھاٹک کو سلُو م بِن کلحوز ہ نے جو مِصفا ہ کے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کِیا ۔ اُس نے اُسے بنایا اور اُس کو پاٹا اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اُس کے اڑبنگے لگائے اور بادشاہی باغ کے پاس شِیلو خ کے حَوض کی دِیوار کو اُس سِیڑھی تک جو داؤُد کے شہر سے نِیچے آتی ہے بنایا۔

16 پِھر نحمیا ہ بِن عزبُو ق نے جو بیت سُور کے آدھے حلقہ کا سردار تھا داؤُد کی قبروں کے سامنے کی جگہ اوراُس حَوض تک جو بنایا گیا تھا اور سُورماؤں کے گھر تک مرمّت کی۔

فصِیل پر کام کرنے والے لاوی

17 پِھر لاویوں میں سے رحُوم بِن بانی نے مرمّت کی۔

اُس سے آگے حسبیا ہ نے جو قعیلا ہ کے آدھے حلقہ کا سردار تھا اپنے حلقہ کی طرف سے مرمّت کی۔

18 پِھر اُن کے بھائیوں میں سے بوَی بِن حنداد نے جو قعیلا ہ کے آدھے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کی۔

19 اور اُس سے آگے عیزر بِن یشُوع مِصفا ہ کے سردارنے دُوسرے ٹُکڑے کی جو موڑ کے پاس سِلاح خانہ کی چڑھائی کے سامنے ہے مرمّت کی۔

20 پِھر بارُو ک بِن زبَّی نے سرگرمی سے اُس موڑ سے سردارکاہِن الِیاسب کے گھر کے دروازہ تک ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی۔

21 پِھر مرِیمو ت بِن اُوریا ہ بِن ہقّوص نے ایک اَورٹُکڑے کی الِیا سب کے گھر کے دروازہ سے الِیاسب کے گھر کے آخِر تک مرمّت کی۔

فصِیل پر کا م کرنے والے کاہِن

22 اور پِھر نشیب کے رہنے والے کاہِنوں نے مرمّت کی۔

23 پِھر بِنیمِین اورحسُوب نے اپنے گھر کے سامنے تک مرمّت کی

پِھرعزریا ہ بِن معسیا ہ بِن عننیا ہ نے اپنے گھر کے برابر تک مرمّت کی۔

24 پِھر بِنوی بِن حنداد نے عزریا ہ کے گھر سے دِیوار کے موڑ اور کونے تک ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی۔

25 فالال بِن اُوزَی نے موڑ کے سامنے کے حِصّہ کی اوراُس بُرج کی جو قَیدخانہ کے صحن کے پاس کے شاہی محلّ سے باہر نِکلا ہُؤا ہے مرمّت کی ۔

پِھر فِدایا ہ بِن پرعو س نے مرمّت کی۔

26 (اور نتنیِم مشرِق کی طرف عوفل میں پانی پھاٹک کے سامنے اور اُس بُرج تک بسے ہُوئے تھے جو باہر نِکلاہُؤا ہے)۔

فصِیل کی تعمِیر کرنے والے دِیگر لوگ

27 پِھر تقُوعیوں نے اُس بڑے بُرج کے سامنے جو باہر نِکلاہُؤا ہے اور عوفل کے دِیوار تک ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی۔

28 گھوڑا پھاٹک کے اُوپر کاہِنوں نے اپنے اپنے گھر کے سامنے مرمّت کی۔

29 اُن کے پِیچھے صدُو ق بِن اِمّیر نے اپنے گھر کے سامنے مرمّت کی

اَور پِھر مشرِقی پھاٹک کے دربان سمعیا ہ بِن سِکنیا ہ نے مرمّت کی۔

30 پِھر حننیا ہ بِن سلمیا ہ اور حنُون نے جو صلف کا چھٹا بیٹا تھا ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی ۔

پِھرمُسلاّ م بِن برکیا ہ نے اپنی کوٹھری کے سامنے مرمّت کی۔

31 پِھر سُناروں میں سے ایک شخص ملکیاہ نے نتنیِم اور سَوداگروں کے گھر تک ہِمّفقاد کے پھاٹک کے سامنے اور کونے کی چڑھائی تک مرمّت کی۔

32 اور اُس کونے کی چڑھائی اور بھیڑ پھاٹک کے بِیچ سُناروں اور سَوداگروں نے مرمّت کی۔

نحمیاہ 4

نحمیاہ اپنے کا م کی مُخالِفت پر غالِب آتا ہے

1 لیکن اَیسا ہُؤا کہ جب سنبلّط نے سُنا کہ ہم شہرپناہ بنا رہے ہیں تو وہ جل گیا اور بُہت غُصّہ ہُؤااور یہُودیوں کو ٹھٹّھوں میں اُڑانے لگا۔

2 اور وہ اپنے بھائیوں اور سامرِ یہ کے لشکر کے آگے یُوں کہنے لگا کہ یہ کمزور یہُودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ اپنے گِرد مورچہ بندی کریں گے؟ کیا وہ قُربانی چڑھائیں گے؟کیا وہ ایک ہی دِن میں سب کُچھ کر چُکیں گے؟ کیا وہ جلے ہُوئے پتّھروں کو کُوڑے کے ڈھیروں میں سے نِکال کر پِھرنئے کر دیں گے؟۔

3 اور طُوبیا ہ عمُّونی اُس کے پاس کھڑا تھا ۔ سو وہ کہنے لگا جو کُچھ وہ بنا رہے ہیں اگر اُس پر لومڑی چڑھ جائے تو وہ اُن کی پتّھر کی شہر پناہ کو گِرا دے گی۔

4 سُن لے اَے ہمارے خُدا کیونکہ ہماری حقارت ہوتی ہے اور اُن کی ملامت اُن ہی کے سر پر ڈال اور اسِیری کے مُلک میں اُن کو غارت گروں کے حوالہ کر دے۔

5 اور اُن کی بدی کو نہ ڈھانک اور اُن کی خطا تیرے حضُورسے مِٹائی نہ جائے کیونکہ اُنہوں نے مِعماروں کے سامنے تُجھے غُصّہ دِلایا ہے۔

6 غرض ہم دِیوار بناتے رہے اور ساری دِیوار آدھی بُلندی تک جوڑی گئی کیونکہ لوگ دِل لگا کر کام کرتے تھے۔

7 پر جب سنبلّط اور طُوبیا ہ اورعربوں اورعمُّونیوں اور اشدُودیوں نے سُنا کہ یروشلیِم کی فصِیل مرمّت ہوتی جاتی ہے اور دراڑیں بند ہونے لگِیں تو وہ جل گئے۔

8 اور سبھوں نے مِل کر بندِش باندھی کہ آ کر یروشلیِم سے لڑیں اور وہاں پریشانی پَیدا کر دیں۔

9 پر ہم نے اپنے خُدا سے دُعا کی اور اُن کے سبب سے دِن اور رات اُن کے مُقابلہ میں پہرا بِٹھائے رکھّا۔

10 اور یہُودا ہ کہنے لگا کہ

بوجھ اُٹھانے والوں کا زورگھٹ گیا

اور ملبہ بُہت ہے ۔

سو ہم دِیوار نہیں بنا سکتے ہیں۔

11 اورہمارے دُشمن کہنے لگے کہ جب تک ہم اُن کے بِیچ پُہنچ کراُن کو قتل نہ کر ڈالیں اور کام مَوقُوف نہ کر دیں تب تک اُن کو نہ معلُوم ہو گا نہ وہ دیکھیں گے۔

12 اور جب وہ یہُودی جو اُن کے آس پاس رہتے تھے آئے تواُنہوں نے سب جگہوں سے دس بار آ کر ہم سے کہا کہ تُم کو ہمارے پاس لَوٹ آنا ضرُور ہے۔

13 اِس لِئے مَیں نے شہر پناہ کے پِیچھے کی جگہ کے سب سے نِیچے حِصّوں میں جہاں جہاں کُھلا تھا لوگوں کو اپنی اپنی تلوار اور برچھی اور کمان لِئے ہُوئے اُن کے گھرانوں کے مُطابِق بِٹھا دِیا۔

14 تب مَیں دیکھ کر اُٹھا اور امِیروں اور حاکِموں اورباقی لوگوں سے کہا کہ تُم اُن سے مت ڈرو خُداوند کوجو بزُرگ اور مُہِیب ہے یاد کرو اور اپنے بھائیوں اوربیٹے بیٹیوں اور اپنی بِیویوں اور گھروں کے لِئے لڑو۔

15 اور جب ہمارے دُشمنوں نے سُنا کہ یہ بات ہم کو معلُوم ہو گئی اور خُدا نے اُن کا منصُوبہ باطِل کر دِیا تو ہم سب کے سب شہر پناہ کو اپنے اپنے کام پر لَوٹے۔

16 اور اَیسا ہُؤا کہ اُس دِن سے میرے آدھے نَوکر کام میں لگ جاتے اور آدھے برچھیاں اور ڈھالیں اور کمانیں لِئے اور بکتر پہنے رہتے تھے اور وہ جو حاکِم تھے یہُودا ہ کے سارے خاندان کے پِیچھے مَوجُود رہتے تھے۔

17 سو جو لوگ دِیوار بناتے تھے اور جو بوجھ اُٹھاتے اورڈھوتے تھے ہر ایک اپنے ایک ہاتھ سے کام کرتا تھا اوردُوسرے میں اپنا ہتھیار لِئے رہتا تھا۔

18 اور مِعماروں میں سے ہر ایک آدمی اپنی تلوار اپنی کمرسے باندھے ہُوئے کام کرتا تھا اور وہ جو نرسِنگا پھُونکتاتھا میرے پاس رہتا تھا۔

19 اور مَیں نے امِیروں اور حاکِموں اور باقی لوگوں سے کہا کہ کام تو بڑا اور پَھیلا ہُؤا ہے اور ہم دِیوارپر الگ الگ ایک دُوسرے سے دُور رہتے ہیں۔

20 سو جِدھر سے نرسِنگا تُم کو سُنائی دے اُدھر ہی تُم ہمارے پاس چلے آنا ۔ ہمارا خُدا ہمارے لِئے لڑے گا۔

21 یُوں ہم کام کرتے رہے اور اُن میں سے آدھے لوگ پَوپھٹنے کے وقت سے تاروں کے دِکھائی دینے تک برچھیاں لِئے رہتے تھے۔

22 اور مَیں نے اُسی مَوقع پر لوگوں سے یہ بھی کہہ دِیاتھا کہ ہر شخص اپنے نَوکر کولے کر یروشلیِم میں رات کاٹا کرے تاکہ رات کو وہ ہمارے لِئے پہرا دِیا کریں اور دِن کو کام کریں۔

23 سو نہ تو مَیں نہ میرے بھائی نہ میرے نَوکر اور نہ پہرے کے لوگ جو میرے پَیرو تھے کبھی اپنے کپڑے اُتارتے تھے بلکہ ہر شخص اپنا ہتھیار لِئے ہُوئے پانی کے پاس جاتا تھا۔

نحمیاہ 5

غریِبوں پر ظُلم

1 پِھر لوگوں اور اُن کی بِیوِیوں کی طرف سے اُن کے یہُودی بھائیوں پر بڑی شکایت ہُوئی۔

2 کیونکہ کئی اَیسے تھے جو کہتے تھے کہ ہم اور ہمارے بیٹے بیٹیاں بُہت ہیں ۔ سو ہم اناج لے لیں تاکہ کھا کر جِیتے رہیں۔

3 اور بعض اَیسے بھی تھے جو کہتے تھے کہ ہم اپنے کھیتوں اور انگُورِستانوں اور مکانوں کو گِرَو رکھتے ہیں تاکہ ہم کال میں اناج لے لیں۔

4 اور کِتنے کہتے تھے کہ ہم نے اپنے کھیتوں اور انگُورِستانوں پر بادشاہ کے خِراج کے لِئے رُوپیہ قرض لِیا ہے۔

5 پر ہمارے جِسم تو ہمارے بھائیوں کے جِسم کی طرح ہیں اور ہمارے بال بچّے اَیسے ہیں جَیسے اُن کے بال بچّے اوردیکھو ہم اپنے بیٹے بیٹیوں کو نَوکر ہونے کے لِئے غُلامی کے سپُرد کرتے ہیں اور ہماری بیٹیوں میں سے بعض لَونڈیاں بن چُکی ہیں اور ہمارا کُچھ بس نہیں چلتا کیونکہ ہمارے کھیت اور انگُورِستان اَوروں کے قبضہ میں ہیں۔

6 جب مَیں نے اُن کی فریاد اور یہ باتیں سُنِیں تو مَیں بُہت غُصّہ ہُؤا۔

7 اور مَیں نے اپنے دِل میں سوچا اور امِیروں اور حاکِموں کو ملامت کر کے اُن سے کہا تُم میں سے ہر ایک اپنے بھائی سے سُود لیتا ہے

اور مَیں نے ایک بڑی جماعت کو اُن کے خِلاف جمع کِیا۔

8 اور مَیں نے اُن سے کہا کہ ہم نے اپنے مقدُور کے مُوافِق اپنے یہُودی بھائیوں کو جو اَور قَوموں کے ہاتھ بیچ دِئے گئے تھے دام دے کر چُھڑایا ۔ سو کیا تُم اپنے ہی بھائیوں کو بیچو گے؟ اور کیا وہ ہمارے ہی ہاتھ میں بیچے جائیں گے؟ تب وہ چُپ رہے اور اُن کو کُچھ جواب نہ سُوجھا۔

9 اور مَیں نے یہ بھی کہا کہ یہ کام جو تُم کرتے ہوٹِھیک نہیں ۔ کیا اَور قَوموں کی ملامت کے سبب سے جو ہماری دُشمن ہیں تُم کو خُدا کے خَوف میں چلنا لازِم نہیں؟۔

10 مَیں بھی اور میرے بھائی اور میرے نَوکر بھی اُن کورُوپیہ اور غلّہ سُود پر دیتے ہیں پر مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ ہم سب سُود لینا چھوڑ دیں۔

11 مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ آج ہی کے دِن اُن کے کھیتوں اور انگُورِستانوں اور زَیتُون کے باغوں اور گھروں کو اور اُس رُوپَے اور اناج اور مَے اور تیل کے سَویں حِصّہ کو جو تُم اُن سے جبراً لیتے ہو اُن کو واپس کردو۔

12 تب اُنہوں نے کہا کہ ہم اِن کو واپس کر دیں گے اور اُن سے کُچھ نہ مانگیں گے ۔ جَیسا تُو کہتا ہے ہم وَیسا ہی کریں گے ۔

پِھر مَیں نے کاہِنوں کو بُلایا اور اُن سے قَسم لی کہ وہ اِسی وعدہ کے مُطابِق کریں گے۔

13 پِھر مَیں نے اپنا دامن جھاڑا اور کہا کہ اِسی طرح سے خُدا ہر شخص کو جو اپنے اِس وعدہ پر عمل نہ کرے اُس کے گھر سے اور اُس کے کاروبار سے جھاڑ ڈالے ۔ وہ اِسی طرح جھاڑ دِیا اور نِکال پھینکا جائے ۔

تب ساری جماعت نے کہا آمِین اور خُداوند کی حمد کی اور لوگوں نے اِس وعدہ کے مُطابِق کام کِیا۔

نحمیاہ کی بے غرضی

14 عِلاوہ اِس کے جِس وقت سے مَیں یہُودا ہ کے مُلک میں حاکِم مُقرّر ہُؤا یعنی ارتخششتا بادشاہ کے بِیسویں برس سے بتِّیسویں برس تک غرض بارہ برس مَیں نے اور میرے بھائیوں نے حاکِم ہونے کی روٹی نہ کھائی۔

15 لیکن اگلے حاکِم جو مُجھ سے پہلے تھے رعیّت پر ایک بار تھے اور عِلاوہ چالِیس مِثقال چاندی کے روٹی اورمَے اُن سے لیتے تھے بلکہ اُن کے نَوکر بھی لوگوں پر حُکومت جتاتے تھے لیکن مَیں نے خُدا کے خَوف کے سبب سے اَیسا نہ کِیا۔

16 بلکہ مَیں اِس شہر پناہ کے کام میں برابر مشغُول رہا اور ہم نے کُچھ زمِین بھی نہیں خرِیدی اور میرے سب نَوکروہاں کام کے لِئے اِکٹّھے رہتے تھے۔

17 اِس کے سِوا اُن لوگوں کے عِلاوہ جو ہمارے آس پاس کی قَوموں میں سے ہمارے پاس آتے تھے یہُودیوں اور سرداروں میں سے ڈیڑھ سَو آدمی میرے دسترخوان پر ہوتے تھے۔

18 اور ایک بَیل اور چھ موٹی موٹی بھیڑیں ایک دِن کے لِئے تیّار ہوتی تِھیں ۔ مُرغِیاں بھی میرے لِئے تیّار کی جاتی تِھیں اور دس دس دِن کے بعد ہر قِسم کی مَے کا ذخِیرہ تیّار ہوتا تھا ۔باوُجُود اِس سب کے مَیں نے حاکِم ہونے کی روٹی طلب نہ کی کیونکہ اِن لوگوں پر غُلامی گِران تھی۔

19 اَے میرے خُدا جو کُچھ مَیں نے اِن لوگوں کے لِئے کِیاہے اُسے تُو میرے حق میں بھلائی کے لِئے یاد رکھ۔

نحمیاہ 6

نحمیاہ کے خِلاف سازشیں

1 جب سنبلّط اور طُوبیا ہ اور جشم عربی اور ہمارے باقی دُشمنوں نے سُنا کہ مَیں شہر پناہ کو بنا چُکااور اُس میں کوئی رخنہ باقی نہیں رہا (اگرچہ اُس وقت تک مَیں نے پھاٹکوں میں کواڑے نہیں لگائے تھے)۔

2 تو سنبلّط اور جشم نے مُجھے یہ کہلا بھیجا کہ آ ہم اونو کے مَیدان کے کِسی گاؤں میں باہم مُلاقات کریں پر وہ مُجھ سے بدی کرنے کی فِکر میں تھے۔

3 سو مَیں نے اُن کے پاس قاصِدوں سے کہلا بھیجا کہ مَیں بڑے کام میں لگا ہُوں اور آ نہیں سکتا ۔ میرے اِسے چھوڑ کر تُمہارے پاس آنے سے یہ کام کیوں مَوقُوف رہے؟۔

4 اُنہوں نے چار بار میرے پاس اَیسا ہی پَیغام بھیجااور مَیں نے اُن کو اِسی طرح کا جواب دِیا۔

5 پِھر سنبلّط نے پانچوِیں بار اُسی طرح سے اپنے نَوکرکو میرے پاس ہاتھ میں کُھلی چِٹّھی لِئے ہُوئے بھیجا۔

6 جِس میں لِکھا تھا کہ

اَور قَوموں میں یہ افواہ ہے اورجشمُو یِہی کہتا ہے کہ تیرا

اور یہُودیوں کااِرادہ بغاوت کرنے کا ہے ۔ اِسی سبب

سے تُو شہر پناہ بناتا ہے اور تُو اِن باتوں کے مُطابِق اُن

کا بادشاہ بننا چاہتا ہے۔

7 اور تُو نے نبِیوں کو بھی

مُقرّر کِیا کہ یروشلیِم میں تیرے حق میں مُنادی کریں

اور کہیں کہ یہُودا ہ میں ایک بادشاہ ہے ۔ پس اِن

باتوں کے مُطابِق بادشاہ کو اِطلاع کی جائے گی ۔

سو اب آ ہم باہم مشورَہ کریں۔

8 تب مَیں نے اُس کے پاس کہلا بھیجا جو تُو کہتا ہے اِس طرح کی کوئی بات نہیں ہُوئی بلکہ تُو یہ باتیں اپنے ہی دِل سے بناتا ہے۔

9 وہ سب تو ہم کو ڈرانا چاہتے تھے اور کہتے تھے کہ اِس کام میں اُن کے ہاتھ اَیسے ڈِھیلے پڑ جائیں گے کہ وہ ہونے ہی کا نہیں پر اب اَے خُدا تُو میرے ہاتھوں کو زور بخش۔

10 پِھر مَیں سمعیا ہ بِن دِلایا ہ بِن مُہیَطبیل کے گھر گیا ۔ وہ گھر میں بند تھا ۔ اُس نے کہا ہم خُدا کے گھر میں ہَیکل کے اندر مِلیں اور ہَیکل کے دروازوں کوبند کر لیں کیونکہ وہ تُجھے قتل کرنے کو آئیں گے ۔ وہ ضرُور رات کو تُجھے قتل کرنے کو آئیں گے۔

11 مَیں نے کہا کیا مُجھ سا آدمی بھاگے؟ اور کَون ہے جومُجھ سا ہو اور اپنی جان بچانے کو ہَیکل میں گُھسے؟ مَیں اندر نہیں جانے کا۔

12 اور مَیں نے معلُوم کر لِیا کہ خُدا نے اُسے نہیں بھیجا تھا لیکن اُس نے میرے خِلاف پیشِینگوئی کی بلکہ سنبلّط اور طُوبیا ہ نے اُسے اُجرت پر رکھّا تھا۔

13 اور اُس کو اِس لِئے اُجرت دی گئی تاکہ مَیں ڈر جاؤُں اور اَیسا کام کر کے خطاکار ٹھہرُوں اور اُن کو بُری خبرپَھیلانے کا مضمُون مِل جائے تاکہ مُجھے ملامت کریں۔

14 اَے میرے خُدا طُوبیا ہ اور سنبلّط کو اُن کے اِن کاموں کے لِحاظ سے اور نَوعِید یاہ نبِیّہ کو بھی اورباقی نبِیوں کو جو مُجھے ڈرانا چاہتے تھے یاد رکھ۔

کام کی تکمِیل

15 غرض باون دِن میں الُول مہِینے کی پچِّیسوِیں تارِیخ کو شہر پناہ بن چُکی۔

16 جب ہمارے سب دُشمنوں نے یہ سُنا تو ہمارے آس پاس کی سب قَومیں ڈرنے لگِیں اور اپنی ہی نظر میں خُود ذلِیل ہو گئِیں کیونکہ اُنہوں نے جان لِیا کہ یہ کام ہمارے خُدا کی طرف سے ہُؤا۔

17 اِس کے سِوا اُن دِنوں میں یہُودا ہ کے امِیر بُہت سے خط طُوبیا ہ کو بھیجتے تھے اور طُوبیا ہ کے خط اُن کے پاس آتے تھے۔

18 کیونکہ یہُودا ہ میں بُہت لوگوں نے اُس سے قَول و قرارکِیا تھا اِس لِئے کہ وہ سِکنیا ہ بِن ارخ کا دامادتھا اور اُس کے بیٹے یہُوحانا ن نے مُسلاّ م بِن برکیا ہ کی بیٹی کو بیاہ لِیا تھا۔

19 اور وہ میرے آگے اُس کی نیکیوں کا بیان بھی کرتے تھے اور میری باتیں اُسے سُناتے تھے اور طُوبیا ہ مُجھے ڈرانے کو چِٹّھیاں بھیجا کرتا تھا۔

نحمیاہ 7

1 جب شہر پناہ بن چُکی اور مَیں نے دروازے لگا لِئے اوردربان اور گانے والے اور لاوی مُقرّر ہو گئے۔

2 تو مَیں نے یروشلیِم کو اپنے بھائی حنانی اور قلعہ کے حاکِم حنانیا ہ کے سپُرد کِیا کیونکہ وہ امانت داراور بُہتوں سے زِیادہ خُدا ترس تھا۔

3 اور مَیں نے اُن سے کہا کہ جب تک دُھوپ تیز نہ ہویروشلیِم کے پھاٹک نہ کُھلیں اور جب وہ پہرے پر کھڑے ہوں تو کواڑے بند کِئے جائیں اور تُم اُن میں اڑبنگے لگاؤ اور یروشلیِم کے باشِندوں میں سے پہرے والے مُقرّرکرو کہ ہر ایک اپنے گھر کے سامنے اپنے پہرے پر رہے۔

اسیِری سے واپس آنے والوں کی فہرِست

4 اور شہر تو وسِیع اور بڑا تھا پر اُس میں لوگ کم تھے اور گھر بنے نہ تھے۔

5 اور میرے خُدا نے میرے دِل میں ڈالا کہ امِیروں اورسرداروں اور لوگوں کو اِکٹّھا کرُوں تاکہ نسب نامہ کے مُطابِق اُن کا شُمار کِیا جائے اور مُجھے اُن لوگوں کا نسب نامہ مِلا جو پہلے آئے تھے اور اُس میں یہ لِکھاہُؤا پایا۔

6 مُلک کے جِن لوگوں کو شاہِ بابل نبُوکد نضر بابل کو لے گیا تھا اُن اسِیروں کی اسِیری میں سے وہ جو نِکل آئے اور یروشلیِم اور یہُودا ہ میں اپنے اپنے شہر کوگئے یہ ہیں۔

7 جو زرُبّابل یشُو ع نحمیا ہ عزریا ہ رعمیا ہ نحمانی مرد کی بِلشان مِسفر ت بِگوَ ی نحُوم اور بعنہ کے ساتھ آئے تھے ۔ بنی اِسرائیل کے لوگوں کا شُمار یہ تھا۔

8 بنی پرعُوس دو ہزار ایک سَو بہتّر۔

9 بنی سفطیاہ تِین سَو بہتّر۔

10 بنی ارخ چھ سَو باون۔

11 بنی پختموآب جو یشُوع اور یوآب کی نسل میں سے

تھے دو ہزار آٹھ سَو اٹّھارہ۔

12 بنی عیلام ایک ہزار دو سَو چوّن۔

13 بنی زتُّو آٹھ سَو پَینتالِیس۔

14 بنی زکَّی سات سَو ساٹھ۔

15 بنی بِنوی چھ سَو اڑتالِیس۔

16 بنی ببَی چھ سَو اٹّھائِیس۔

17 بنی عَزجاد دو ہزار تِین سَو بائِیس۔

18 بنی ادُونِقام چھ سَو سڑسٹھ۔

19 بنی بِگوَی دو ہزار سڑسٹھ۔

20 بنی عدِین چھ سَو پچپن۔

21 حِزقیاہ کے خاندان میں سے بنی اطِیر اٹھانوے۔

22 بنی حشُوم تِین سَو اٹّھائِیس۔

23 بنی بضَی تِین سَو چَوبِیس۔

24 بنی خارِف ایک سَو بارہ۔

25 بنی جبعُون پچانوے۔

26 بَیت لحم اور نطُو فہ کے لوگ ایک سَو اٹھاسی۔

27 عنتوت کے لوگ ایک سَو اٹّھائِیس۔

28 بَیت عزماو ت کے لوگ بیالِیس۔

29 قریت یعر یم کفِیر ہ اوربیرو ت کے لوگ سات

سَوتَینتالِیس۔

30 رامہ اور جِبع کے لوگ چھ سَو اِکِّیس۔

31 مِکما س کے لوگ ایک سَو بائِیس۔

32 بَیت ایل اور عی کے لوگ ایک سَو تئِیس۔

33 دُوسرے نبُو کے لوگ باون۔

34 دُوسرے عیلام کی اَولاد ایک ہزار دو سَو چوّن۔

35 بنی حارم تِین سَو بِیس۔

36 یرِیحُو کے لوگ تِین سَو پَینتالِیس۔

37 لُود اور حادِید اور اونو کے لوگ سات سَو اِکِّیس۔

38 بنی سناآہ تِین ہزار نَو سَو تِیس۔

39 پِھر کاہِن یعنی یشُوع کے گھرانے میں سے بنی

یدعیاہ نَو سَو تِہتّر۔

40 بنی اِمّیر ایک ہزار باون۔

41 بنی فشحُور ایک ہزار دو سَو سَینتالِیس۔

42 بنی حارِم ایک ہزار ستّرہ۔

43 پِھر لاوی یعنی بنی ہودواہ میں سے یشُوع اور

قدمی ایل کی اَولاد چَوہتّر۔

44 اور گانے والے یعنی بنی آسف ایک سَو اڑتالِیس۔

45 اور دربان جو سلُو م اور اطِیر اور طلمُو ن اور

عقُّو ب اور خطیطا اورسوبی کی اَولاد تھے ایک سَو

اڑتِیس۔

46 اور نتینِم یعنی بنی ضِیحا بنی حسُوفا بنی طبعوت۔

47 بنی قروس بنی سِیغا بنی فدُون۔

48 بنی لِبانہ بنی حجابہ بنی شلمی۔

49 بنی حنان بنی جدِّیل بنی جحار۔

50 بنی ریایاہ بنی رصِین بنی نقُودا۔

51 بنی جزّام بنی عُزّا بنی فاسخ۔

52 بنی بسَی بنی معُونِیم بنی نفُوشسِیم۔

53 بنی بقبُوق بنی حقُوفہ بنی حرحُور۔

54 بنی بضلِیت بنی محِیدا بنی حرشا۔

55 بنی برقوس بنی سِیسرا بنی تامح۔

56 بنی نضیاہ بنی خطِیفا۔

57 سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد

بنی سُوتی بنی سُوفرت بنی فرِیدا۔

58 بنی یعلہ بنی درقُون بنی جدِّیل۔

59 بنی سفطیاہ بنی خطِیل بنی فُوکرت ضبائِم اور

بنی امُون۔

60 سب نتنیِم اور سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد تِین سَو بانوے۔

61 اور جو لوگ تل ملح اور تل حرسا اور کرَو ب اور ادُّون اور اِمّیر سے گئے تھے پر اپنے آبائی خاندانوں اور نسل کا پتہ نہ دے سکے کہ اِسرائیل میں سے تھے یا نہیں سویہ ہیں۔

62 بنی دِلایاہ بنی طُوبیاہ بنی نقُودا چھ سَو بیالِیس۔

63 اور کاہِنوں میں سے بنی حبایاہ بنی ہقُّوص اور برزِ لّی کی اولاد جِس نے جِلعادی برزِ لّی کی بیٹیوں میں سے ایک لڑکی کو بیاہ لِیا اور اُن کے نام سے کہلایا۔

64 اُنہوں نے اپنی سند اُن کے درمِیان جو نسب ناموں کے مُطابِق گِنے گئے تھے ڈُھونڈی پر وہ نہ مِلی اِس لِئے وہ ناپاک مانے گئے اور کہانت سے خارِج ہُوئے۔

65 اور حاکِم نے اُن سے کہا کہ وہ پاکترِین چِیزوں میں سے نہ کھائیں جب تک کوئی کاہِن اُورِیم وتمّیِم لِئے ہُوئے برپا نہ ہو۔

66 ساری جماعت کے لوگ مِل کر بیالِیس ہزار تِین سَو ساٹھ تھے۔

67 عِلاوہ اُن کے غُلاموں اور لَونڈیوں کا شُمار

سات ہزارتِین سَو سَینتِیس تھا

اور اُن کے ساتھ دو سَو پَینتالِیس گانے والے اور

گانے والِیاں تِھیں۔

68 اُن کے گھوڑے سات سَو چھتِّیس ۔

اُن کے خچّر دو سَو پَینتالِیس۔

69 اُن کے اُونٹ چار سَو پَینتِیس ۔

اُن کے گدھے چھ ہزارسات سَو بِیس تھے۔

70 اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض نے اُس کام کے لِئے دِیا ۔

حاکِم نے ایک ہزار سونے کے دِرہم

اور پچاس پِیالے

اور کاہِنوں کے پانچ سَو تِیس پَیراہن خزانہ میں داخِل کِئے۔

71 اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض نے اُس کام کے خزانہ میں

بِیس ہزار سونے کے دِرہم

اور دو ہزار دوسَو مَنَہ چاندی دی۔

72 اور باقی لوگوں نے جو دِیا وہ بِیس ہزار سونے

کے دِرہم

اور دو ہزار مَنہَ چاندی اور کاہِنوں کے سڑسٹھ پَیراہن تھے۔

73 سو کاہِن اور لاوی اور دربان اور گانے والے اور بعض لوگ اور نتنیِم اور تمام اِسرائیل اپنے اپنے شہرمیں بس گئے

اور جب ساتواں مہِینہ آیا تو بنی اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں تھے۔