زبُو 130

مدد کے لِئے اِلتجا

معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔

1 اَے خُداوند! مَیں نے گہراؤ میں سے تیرے حضُور

فریاد کی ہے۔

2 اَے خُداوند! میری آواز سُن لے۔

میری اِلتجا کی آواز پر

تیرے کان لگے رہیں۔

3 اَے خُداوند! اگر تُو بدکاری کو حِساب میں لائے

تو اَے خُداوند! کَون قائِم رہ سکے گا؟

4 پر مغفرت تیرے ہاتھ میں ہے

تاکہ لوگ تُجھ سے ڈریں۔

5 مَیں خُداوند کا اِنتظار کرتا ہُوں ۔ میری جان مُنتظِر ہے

اور مُجھے اُس کے کلام پر اِعتماد ہے۔

6 صُبح کا اِنتظار کرنے والوں سے زِیادہ۔

ہاں صُبح کا اِنتظار کرنے والوں سے کہیں زِیادہ

میری جان خُداوند کی مُنتظِر ہے ۔

7 اَے اِسرائیل ! خُداوند پر اِعتماد کر

کیونکہ خُداوند کے ہاتھ میں شفقت ہے۔

اُسی کے ہاتھ میں فِدیہ کی کثرت ہے

8 اور وُہی اِسرائیل کا فِدیہ دے کر

اُس کو ساری بدکاری سے چُھڑائے گا۔

زبُو 131

حلِیمی سے توکُّل رکھنے کی دُعا

معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت ۔داؤُد کا۔

1 اَے خُداوند!میرا دِل مغرُور نہیں اور مَیں بُلندنظر

نہیں ہُوں

نہ مُجھے بڑے بڑے مُعا ملوں سے کوئی سروکار ہے

نہ اُن باتوں سے جو میری سمجھ سے باہر ہیں۔

2 یقِیناً مَیں نے اپنے دِل کو تسکِین دے کر مُطمئِن

کردِیا ہے۔

میرا دِل مُجھ میں دُودھ چُھڑائے ہُوئے بچّے کی

مانِندہے۔

ہاں جَیسے دُودھ چُھڑایا ہُؤا بچّہ ماں کی گود میں۔

3 اَے اِسرائیل ! اب سے ابد تک

خُداوند پر اِعتماد کر۔

زبُو 132

ہَیکل کی تعرِیف و تَوصیِف

معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔

1 اَے خُداوند!داؤُد کی خاطِر

اُس کی سب مُصِیبتوں کو یاد کر

2 کہ اُس نے کِس طرح خُداوند سے قَسم کھائی

اور یعقُوب کے قادِر کے حضُور مَنّت مانی

3 کہ یقِیناً مَیں نہ اپنے گھر میں داخِل ہُوں گا

نہ اپنے پلنگ پر جاؤُں گا

4 اور نہ اپنی آنکھوں میں نِیند

نہ اپنی پلکوں میں جھپکی آنے دُوں گا

5 جب تک خُداوند کے لِئے کوئی جگہ

اور یعقُوب کے قادِر کے لِئے مسکن نہ ہو۔

6 دیکھو ہم نے اِس کی خبر اِفراتا میں سُنی۔

ہمیں یہ جنگل کے مَیدان میں مِلی۔

7 ہم اُس کے مسکنوں میں داخِل ہوں گے۔

ہم اُس کے پاؤں کی چَوکی کے سامنے سِجدہ

کریں گے۔

8 اُٹھ اَے خُداوند! اپنی آرام گاہ میں داخِل ہو۔

تُو اور تیری قُدرت کا صندُوق۔

9 تیرے کاہِن صداقت سے مُلبّس ہوں

اور تیرے مُقدّس خُوشی کے نعرے ماریں۔

10 اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر

اپنے ممسُوح کی دُعا نامنظُور نہ کر۔

11 خُداوند نے سچّائی کے ساتھداؤُد سے قَسم کھائی ہے ۔

وہ اُس سے پِھرنے کا نہیں

کہ مَیں تیری اَولاد میں سے کِسی کو تیرے تخت

پر بِٹھاؤُں گا۔

12 اگر تیرے فرزند میرے عہد اور میری شہادت پر

جو مَیں اُن کو سِکھاؤُں گا عمل کریں

تو اُن کے فرزند بھی ہمیشہ تیرے تخت پر

بَیٹھیں گے۔

13 کیونکہ خُداوند نے صِیُّون کو چُنا ہے۔

اُس نے اُسے اپنے مسکن کے لِئے پسند کِیا ہے ۔

14 یہ ہمیشہ کے لِئے میری آرام گاہ ہے۔

مَیں یہیں رہُوں گا کیونکہ مَیں نے اِسے پسند

کِیاہے۔

15 مَیں اِس کے رِزق میں خُوب برکت دُوں گا۔

مَیں اِس کے غرِیبوں کو روٹی سے سیر کرُوں گا۔

16 اِس کے کاہِنوں کو بھی مَیں نجات سے مُلبّس

کرُوں گا۔

اور اُس کے مُقدّس بُلند آواز سے خُوشی کے نعرے

ماریں گے ۔

17 وہِیں مَیں داؤُد کے لِئے ایک سِینگ نِکالُوں گا۔

مَیں نے اپنے ممسُوح کے لِئے چراغ تیّار کِیا ہے ۔

18 مَیں اُس کے دُشمنوں کو شرمِندگی کا لِباس پہناؤُں گا

لیکن اُس پر اُسی کا تاج رَونق افروز ہو گا۔

زبُو 133

صُلح سلامتی سے رہنے کے لِئے سِتایش

معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت ۔ داؤُدکا۔

1 دیکھو!کَیسی اچھّی اور خُوشی کی بات ہے

کہ بھائی باہم مِل کر رہیں۔

2 یہ اُس بیش قِیمت تیل کی مانِند ہے جو سر پر لگایاگیا

اور بہتا ہُؤا داڑھی پر

یعنی ہارُون کے داڑھی پر آ گیا

بلکہ اُس کے پَیراہن کے دامن تک جا پُہنچا۔

3 یا حرمُون کی اَوس کی مانِند ہے

جو صِیُّون کے پہاڑوں پر پڑتی ہے

کیونکہ وہِیں خُداوند نے برکت کا

یعنی ہمیشہ کی زِندگی کا حُکم فرمایا۔

زبُو 134

خُدا کی حمدوثنا کے لِئے پُکار

معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔

1 اَے خُداوند کے بندو! آؤ سب خُداوند کو مُبارک کہو ۔

تُم جو رات کو خُداوند کے گھر میں کھڑے رہتے ہو !

2 مَقدِس کی طرف اپنے ہاتھ اُٹھاؤ

اور خُداوند کو مُبارک کہو۔

3 خُداوند جِس نے آسمان اور زمِین کو بنایا

صِیُّون میں سے تُجھے برکت بخشے۔

زبُو 135

حمدو سِتایش کاگِیت

1 خُداوند کی حمد کرو۔

خُداوند کے نام کی حمد کرو۔

اَے خُداوند کے بندو! اُس کی حمد کرو۔

2 تُم جو خُداوند کے گھر میں

ہمارے خُدا کے گھر کی بارگاہوں میں کھڑے

رہتے ہو۔

3 خُداوند کی حمد کرو کیونکہ خُداوند بَھلا ہے۔

اُس کے نام کی مدح سرائی کرو کہ یہ دِل پسندہے۔

4 کیونکہ خُداوند نے یعقُوب کو اپنے لِئے

اور اِسرائیل کو اپنی خاص مِلکیت کے لِئے چُن

لِیاہے۔

5 اِس لِئے کہ مَیں جانتا ہُوں کہ خُداوند بزُرگ ہے

اور ہمارا ربّ سب معبُودوں سے بالاتر ہے۔

6 آسمان اور زمِین میں ۔ سمُندر اور گہراؤ میں

خُداوند نے جو کُچھ چاہا وُہی کِیا۔

7 وہ زمِین کی اِنتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے۔

وہ بارِش کے لِئے بِجلیاں بناتا ہے

اور اپنے مخزنوں سے آندھی نِکالتا ہے۔

8 اُسی نے مِصر کے پہلوٹھوں کو مارا۔

کیا اِنسان کے کیا حَیوان کے۔

9 اَے مِصر ! اُسی نے تُجھ میں فرعون اور اُس کے

سب خادِموں پر

نِشان اور عجائِب ظاہِر کِئے۔

10 اُس نے بُہت سی قَوموں کو مارا

اور زبردست بادشاہوں کو قتل کِیا۔

11 امورِیوں کے بادشاہ سِیحون کو

اور بسن کے بادشاہ عوج کو

اور کنعان کی سب مملکتوں کو

12 اور اُن کی زمِین مِیراث کر دی

یعنی اپنی قَوم اِسرائیل کی مِیراث۔

13 اَے خُداوند! تیرا نام ابدی ہے

اور تیری یادگار اَے خُداوند پُشت در پُشت

قائِم ہے۔

14 کیونکہ خُداوند اپنی قَوم کی عدالت کرے گا

اور اپنے بندوں پر ترس کھائے گا۔

15 قَوموں کے بُت چاندی اور سونا ہیں

یعنی آدمی کی دست کاری۔

16 اُن کے مُنہ ہیں پر وہ بولتے نہیں۔

آنکھیں ہیں پر وہ دیکھتے نہیں۔

17 اُن کے کان ہیں پر وہ سُنتے نہیں

اور اُن کے مُنہ میں سانس نہیں۔

18 اُن کے بنانے والے اُن ہی کی مانِند ہو جائیں گے ۔

بلکہ وہ سب جو اُن پر بھروسا رکھتے ہیں۔

19 اَے اِسرائیل کے گھرانے! خُداوند کو مُبارک کہو۔

اَے ہارُون کے گھرانے! خُداوند کو مُبارک کہو ۔

20 اَے لاوی کے گھرانے! خُداوند کو مُبارک کہو ۔

اَے خُداوند سے ڈرنے والو! خُداوند کو مُبارک کہو ۔

21 صِیُّون میں خُداوند مُبارک ہو۔

وہ یروشلِیم میں سکُونت کرتا ہے۔

خُداوند کی حمد کرو۔

زبُو 136

شُکرگُذاری کاگِیت

1 خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

2 اِلہٰوں کے خُدا کا شُکر کرو

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

3 مالِکوں کے مالِک کا شُکر کرو

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

4 اُسی کا جو اکیلا بڑے بڑے عجِیب کام کرتا ہے

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

5 اُسی کا جِس نے دانائی سے آسمان بنایا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

6 اُسی کا جِس نے زمِین کو پانی پر پَھیلایا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

7 اُسی کا جِس نے بڑے بڑے نیّر بنائے

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

8 دِن کو حُکومت کرنے کے لِئے آفتاب

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

9 رات کو حُکومت کرنے لِئے ماہتاب اور سِتارے

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

10 اُسی کا جِس نے مِصر کے پہلوٹھوں کو مارا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

11 اور اِسرائیل کو اُن میں سے نِکال لایا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

12 قوِی ہاتھ اور بُلند بازُو سے

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

13 اُسی کا جِس نے بحرِقُلزم کو دو حِصّے کر دِیا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

14 اور اِسرائیل کو اُس میں سے پار کِیا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

15 لیکن فرعون اور اُس کے لشکر کو بحرِ قُلز م میں ڈال دِیا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

16 اُسی کا جو بیابان میں اپنے لوگوں کا راہنما ہُؤا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

17 اُسی کا جِس نے بڑے بڑے بادشاہوں کو مارا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

18 اور نامور بادشاہوں کو قتل کِیا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

19 امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کو

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

20 اور بسن کے بادشاہ عوج کو

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

21 اور اُن کی زمِین مِیراث کر دی

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

22 یعنی اپنے بندہ اِسرائیل کی مِیراث

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

23 جِس نے ہماری پستی میں ہم کو یاد کِیا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

24 اور ہمارے مُخالِفوں سے ہم کو چُھڑایا

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

25 جو سب بشر کو روزی دیتا ہے

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

26 آسمان کے خُدا کا شُکر کرو

کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔

زبُو 137

اسِیر اِسرائیلیوں کا نَوحہ

1 ہم بابل کی ندیوں پر بَیٹھے

اور صِیُّون کو یاد کر کے روئے۔

2 وہاں بید کے درختوں پر اُن کے وسط میں

ہم نے اپنی سِتاروں کو ٹانگ دِیا۔

3 کیونکہ وہاں ہم کو اسِیر کرنے والوں نے گِیت گانے

کا حُکم دِیا

اور تباہ کرنے والوں نے خُوشی کرنے کا

اور کہا صِیُّون کے گِیتوں میں سے ہم کو کوئی

گِیت سناؤ۔

4 ہم پردیس میں

خُداوند کا گِیت کَیسے گائیں؟

5 اَے یروشلِیم ! اگر مَیں تُجھے بُھولُوں

تو میرا دہنا ہاتھ اپنا ہُنر بُھول جائے۔

6 اگر مَیں تُجھے یاد نہ رکھُّوں

اگر میں یروشلِیم کو

اپنی بڑی سے بڑی خُوشی پر ترجِیح نہ دُوں

تو میری زُبان میرے تالُو سے چِپک جائے۔

7 اَے خُداوند!یروشلِیم کے دِن کو

بنی ادُوم کے خِلاف یاد کر

جو کہتے تھے اِسے ڈھا دو۔

اِسے بُنیاد تک ڈھا دو۔

8 اَے بابل کی بیٹی! جو ہلاک ہونے والی ہے

وہ مُبارک ہو گا جو تُجھے اُس سلُوک کا

جو تُو نے ہم سے کِیا بدلہ دے

9 وہ مُبارک ہو گا جو تیرے بچّوں کو لے کر

چٹان پر پٹک دے۔

زبُو 138

شُکر گُذاری کا گِیت

داؤُد کا مزمُور۔

1 مَیں پُورے دِل سے تیرا شُکر کرُوں گا۔

معبُودوں کے سامنے تیری مدح سرائی کرُوں گا ۔

2 مَیں تیری مُقدّس ہَیکل کی طرف رُخ کر کے سِجدہ

کرُوں گا

اور تیری شفقت اور سچّائی کی خاطِر تیرے نام کا

شُکر کرُوں گا

کیونکہ تُو نے اپنے کلام کو اپنے ہر نام سے زِیادہ

عظمت دی ہے۔

3 جِس دِن مَیں نے تُجھ سے دُعا کی تُو نے مُجھے

جواب دِیا

اور میری جان کو تقوِیت دے کر میرا حَوصلہ بڑھایا ۔

4 اَے خُداوند! زمِین کے سب بادشاہ تیرا شُکر

کریں گے

کیونکہ اُنہوں نے تیرے مُنہ کا کلام سُنا ہے۔

5 بلکہ وہ خُداوند کی راہوں کا گِیت گائیں گے

کیونکہ خُداوند کا جلال بڑا ہے۔

6 کیونکہ خُداوند اگرچہ بُلند و بالا ہے تَو بھی خاکسارکا

خیال ر کھتا ہے۔

لیکن مغرُور کو دُور ہی سے پہچان لیتا ہے۔

7 خواہ مَیں دُکھ میں سے گُذروں تُو مُجھے تازہ دَم کرے گا۔

تُو میرے دُشمنوں کے قہر کے خِلاف ہاتھ بڑھائے گا۔

اور تیرا دہنا ہاتھ مُجھے بچا لے گا۔

8 خُداوند میرے لِئے سب کُچھ کرے گا۔

اَے خُداوند!تیری شفقت ابدی ہے۔

اپنی دست کاری کو ترک نہ کر۔

زبُو 139

خُدا کی ہمہ دانی اور نِگہداشت

مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔

1 اَے خُداوند! تُو نے مُجھے جانچ لِیا اور پہچان لِیا۔

2 تُو میرا اُٹھنا بَیٹھنا جانتا ہے۔

تُو میرے خیال کو دُور سے سمجھ لیتا ہے۔

3 تُو میرے راستہ کی اور میری خواب گاہ کی

چھان بِین کرتا ہے

اور میری سب روِشوں سے واقِف ہے۔

4 دیکھ! میری زُبان پر کوئی اَیسی بات نہیں

جِسے تُو اَے خُداوند! پُورے طَور پر نہ جانتا ہو۔

5 تُو نے مُجھے آگے پِیچھے سے گھیر رکھّا ہے

اور تیرا ہاتھ مُجھ پر ہے۔

6 یہ عِرفان میرے لِئے نہایت عجِیب ہے۔

یہ بُلند ہے ۔ مَیں اِس تک پُہنچ نہیں سکتا۔

7 مَیں تیری رُوح سے بچ کر کہاں جاؤُں

یا تیری حضُوری سے کِدھر بھاگُوں؟

8 اگر آسمان پر چڑھ جاؤُں تو تُو وہاں ہے۔

اگر مَیں پاتال میں بِستر بِچھاؤُں تو دیکھ!

تُو وہاں بھی ہے۔

9 اگر مَیں صُبح کے پر لگا کر

سمُندر کی اِنتہا میں جا بسُوں

10 تو وہاں بھی تیرا ہاتھ میری راہنمائی کرے گا

اور تیرا دہنا ہاتھ مُجھے سنبھالے گا۔

11 اگر مَیں کہُوں کہ یقِیناً تارِیکی مُجھے چُھپالے گی

اور میری چاروں طرف کا اُجالا رات بن جائے گا

12 تو اندھیرا بھی تُجھ سے چُھپا نہیں سکتا۔

بلکہ رات بھی دِن کی مانِند رَوشن ہے۔

اندھیرا اور اُجالا دونوں یکساں ہیں۔

13 کیونکہ میرے دِل کو تُو ہی نے بنایا۔

میری ماں کے پیٹ میں تُو ہی نے مُجھے صُورت بخشی ۔

14 مَیں تیرا شُکر کرُوں گا کیونکہ مَیں عجِیب و غرِیب

طَور سے بنا ہُوں

تیرے کام حَیرت انگیز ہیں۔

میرا دِل اِسے خُوب جانتا ہے۔

15 جب مَیں پوشِیدگی میں بن رہا تھا

اور زمِین کے اسفل میں عجِیب طَور سے مُرتّب

ہو رہاتھا

تو میرا قالِب تُجھ سے چُھپا نہ تھا۔

16 تیری آنکھوں نے میرے بے ترتِیب مادّے

کو دیکھا

اور جو ایّام میرے لِئے مقرّر تھے

وہ سب تیری کِتاب میں لِکھے تھے۔

جبکہ ایک بھی وجُود میں نہ آیا تھا۔

17 اَے خُدا! تیرے خیال میرے لِئے کَیسے بیش بہا ہیں۔

اُن کا مجمُوعہ کَیسا بڑا ہے !

18 اگر مَیں اُن کو گِنُوں تو وہ شُمار میں ریت سے بھی

زِیادہ ہیں۔

جاگ اُٹھتے ہی تُجھے اپنے ساتھ پاتا ہُوں۔

19 اَے خُدا! کاش کہ تُو شرِیر کو قتل کرے۔

اِس لِئے اَے خُون خوارو! میرے پاس سے دُور

ہو جاؤ۔

20 کیونکہ وہ شرارت سے تیرے خِلاف باتیں کرتے ہیں

اور تیرے دُشمن تیرا نام بے فائِدہ لیتے ہیں۔

21 اَے خُداوند! کیا مَیں تُجھ سے عداوت رکھنے والوں

سے عداوت نہیں رکھتا

اور کیا مَیں تیرے مُخالِفوں سے بیزار نہیں ہُوں ؟

22 مُجھے اُن سے پُوری عداوت ہے۔

مَیں اُن کو اپنے دُشمن سمجھتا ہُوں۔

23 اَے خُدا! تُو مُجھے جانچ اور میرے دِل کو پہچان۔

مُجھے آزما اور میرے خیالوں کو جان لے

24 اور دیکھ کہ مُجھ میں کوئی بُری روِش تو نہیں

اور مُجھ کو ابدی راہ میں لے چل۔