زبُو 100

حمدوسِتایش کا گِیت

شُکرگُذاری کا مزمُور۔

1 اَے اہلِ زمِین! سب خُداوند کے حضُور خُوشی کا

نعرہ مارو ۔

2 خُوشی سے خُداوند کی عِبادت کرو۔

گاتے ہُوئے اُس کے حضُور حاضِر ہو۔

3 جان رکھّو کہ خُداوند ہی خُدا ہے۔

اُسی نے ہم کو بنایا اور ہم اُسی کے ہیں۔

ہم اُس کے لوگ اور اُس کی چراگاہ کی بھیڑیں ہیں۔

4 شُکرگُذاری کرتے ہُوئے اُس کے پھاٹکوں میں

اور حمد کرتے ہُوئے اُس کی بارگاہوں میں داخِل ہو۔

اُس کا شُکر کرو اور اُس کے نام کو مُبارک کہو۔

5 کیونکہ خُداوند بھلا ہے ۔ اُس کی شفقت ابدی ہے

اور اُس کی وفاداری پُشت در پُشت رہتی ہے۔

زبُو 101

ایک بادشاہ کا وعدہ

داؤُد کا مزمُور۔

1 مَیں شفقت اور عدل کا گِیت گاؤُں گا۔

اَے خُداوند! مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا۔

2 مَیں عقل مندی سے کامِل راہ پر چلُوں گا۔

تُو میرے پاس کب آئے گا؟

گھر میں میری روِش خلُوصِ دِل سے ہو گی۔

3 مَیں کِسی خباثت کو مدِنظر نہیں رکھُّوں گا۔

مُجھے کج رفتاروں کے کام سے نفرت ہے۔

اُس کو مُجھ سے کُچھ سروکار نہ ہو گا۔

4 کج دِلی مُجھ سے دُور ہو جائے گی۔

مَیں کِسی بُرائی سے آشنا نہ ہُوں گا۔

5 جو در پردہ اپنے ہمسایہ کی غِیبت کرے مَیں اُسے

ہلاک کر ڈالُوں گا۔

مَیں بُلند نظر اور مغرُور دِل کی برداشت نہ کرُوں گا۔

6 مُلک کے اِیمان داروں پر میری نِگاہ ہو گی تاکہ وہ

میرے ساتھ رہیں۔

جو کامِل راہ پر چلتا ہے وُہی میری خِدمت کرے گا۔

7 دغاباز میرے گھر میں رہنے نہ پائے گا۔

دروغ گو کو میرے رُوبرُو قِیام نہ ہو گا۔

8 مَیں ہر صُبح مُلک کے سب شرِیروں کو ہلاک کِیا کرُوں گا

تاکہ خُداوند کے شہر سے بدکاروں کو کاٹ ڈالُوں ۔

زبُو 102

ایک پریشان حال جوان کی دُعا

مُصِیبت زدہ کی دُعا جب وہ افسُردہ دِل ہو کر خُدا

خُداوند کے حضُوراپنا رونا روتا ہے۔

1 اَے خُداوند!میری دُعا سُن

اور میری فریاد تیرے حضُور پُہنچے۔

2 میری مُصِیبت کے دِن مُجھ سے رُوپوش نہ ہو۔

اپنا کان میری طرف جُھکا۔

جِس دِن مَیں فریاد کرُوں مُجھے جلد جواب دے ۔

3 کیونکہ میرے دِن دُھوئیں کی طرح اُڑے جاتے ہیں

اور میری ہڈِّیاں اِیندھن کی طرح جل گئِیں۔

4 میرا دِل گھاس کی طرح جُھلس کر سُوکھ گیا۔

کیونکہ مَیں اپنی روٹی کھانا بُھول جاتا ہُوں۔

5 کراہتے کراہتے

میری ہڈِّیاں میرے گوشت سے جا لگِیں۔

6 مَیں جنگلی حواصِل کی مانِند ہُوں۔

مَیں وِیرانے کا اُلّو بن گیا۔

7 مَیں بے خواب اور اُس گَورے کی مانِند ہو گیا ہُوں

جو چھت پر اکیلا ہو۔

8 میرے دُشمن مُجھے دِن بھر ملامت کرتے ہیں۔

میرے مُخالِف دِیوانہ ہو کر مُجھ پر لَعنت کرتے ہیں ۔

9 کیونکہ مَیں نے روٹی کی طرح راکھ کھائی

اور آنسُو مِلا کر پانی پِیا۔

10 یہ تیرے غضب اور قہر کے سبب سے ہے۔

کیونکہ تُو نے مُجھے اُٹھایا اور پِھر پٹک دِیا۔

11 میرے دِن ڈھلنے والے سایہ کی مانِند ہیں

اور مَیں گھاس کی طرح مُرجھا گیا ہُوں۔

12 لیکن تُو اَے خُداوند! ابد تک رہے گا

اور تیری یادگار پُشت در پُشت رہے گی۔

13 تُو اُٹھے گا اور صِیُّون پر رحم کرے گا

کیونکہ اُس پر ترس کھانے کا وقت ہے ۔ ہاں اُس

کا مُعیّن وقت آ گیا ہے۔

14 اِس لِئے کہ تیرے بندے اُس کے پتھّروں کو چاہتے

اور اُس کی خاک پر ترس کھاتے ہیں۔

15 اور قَوموں کو خُداوند کے نام کا

اور زمِین کے سب بادشاہوں کو تیرے جلال کا

خَوف ہوگا۔

16 کیونکہ خُداوند نے صِیُّون کو بنایا ہے۔

وہ اپنے جلال میں ظاہِر ہُؤا ہے۔

17 اُس نے بیکسوں کی دُعا پر توجُّہ کی

اور اُن کی دُعا کو حقِیر نہ جانا۔

18 یہ آیندہ پُشت کے لِئے لِکھا جائے گا

اور ایک قَوم پَیدا ہو گی جو خُداوند کی سِتایش کرے گی۔

19 کیونکہ اُس نے اپنے مَقدِس کی بُلندی پر سے نِگاہ کی ۔

خُداوند نے آسمان پر سے زمِین پر نظر کی۔

20 تاکہ اسِیر کا کراہنا سُنے

اور مَرنے والوں کو چُھڑا لے۔

21 تاکہ لوگ صِیُّون میں خُداوند کے نام کا اِظہار

اور یروشلِیم میں اُس کی تعرِیف کریں۔

22 جب خُداوند کی عِبادت کے لِئے

قَومیں اور مملکتیں مِل کر جمع ہوں۔

23 اُس نے راہ میں میرا زور گھٹا دِیا۔

اُس نے میری عُمر کوتاہ کر دی۔

24 مَیں نے کہا اَے میرے خُدا! مُجھے آدھی عُمر میں نہ اُٹھا

تیرے برس پُشت در پُشت ہیں۔

25 تُو نے قدِیم سے زمِین کی بُنیاد ڈالی۔

آسمان تیرے ہاتھ کی صنعت ہے۔

26 وہ نیست ہو جائیں گے پر تُو باقی رہے گا۔

بلکہ وہ سب پوشاک کی مانِند پُرانے ہو جائیں گے۔

تُو اُن کو لِباس کی مانِند بدلے گا

اور وہ بدل جائیں گے

27 پر تُو لاتبدِیل ہے

اور تیرے برس لااِنتہا ہوں گے۔

28 تیرے بندوں کے فرزند برقرار رہیں گے

اور اُن کی نسل تیرے حضُور قائِم رہے گی۔

زبُو 103

خُدا کی مُحبّت

داؤُد کا مزمُور۔

1 اَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ

اور جوکُچھ مُجھ میں ہے اُس کے قُدُّوس نام کو

مُبارک کہے۔

2 اَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ

اور اُس کی کِسی نِعمت کو فراموش نہ کر۔

3 وہ تیری ساری بدکاری کو بخشتا ہے۔

وہ تُجھے تمام بِیماریوں سے شِفا دیتا ہے ۔

4 وہ تیری جان ہلاکت سے بچاتا ہے۔

وہ تیرے سر پر شفقت و رحمت کا تاج رکھتا ہے ۔

5 وہ تُجھے عُمر بھر اچھّی اچھّی چِیزوں سے آسُودہ کرتا ہے ۔

تُو عُقاب کی مانِند ازسرِ نَو جوان ہوتا ہے۔

6 خُداوند سب مظلُوموں کے لِئے

صداقت اور عدل کے کام کرتا ہے۔

7 اُس نے اپنی راہیں مُوسیٰ پر

اور اپنے کام بنی اِسرائیل پر ظاہِر کِئے

8 خُداوند رحِیم اور کرِیم ہے۔

قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی۔

9 وہ سدا جِھڑکتا نہ رہے گا۔

وہ ہمیشہ غضب ناک نہ رہے گا۔

10 اُس نے ہمارے گُناہوں کے مُوافِق ہم سے سلُوک

نہیں کِیا

اور ہماری بدکارِیوں کے مُطابِق ہم کو بدلہ نہیں دِیا۔

11 کیونکہ جِس قدر آسمان زمِین سے بُلند ہے

اُسی قدر اُس کی شفقت اُن پر ہے جو اُس سے

ڈرتے ہیں۔

12 جَیسے پُورب پچھم سے دُور ہے

وَیسے ہی اُس نے ہماری خطائیں ہم سے دُور کر دِیں

13 جَیسے باپ اپنے بیٹوں پر ترس کھاتا ہے

وَیسے ہی خُداوند اُن پر جو اُس سے ڈرتے ہیں

ترس کھاتاہے۔

14 کیونکہ وہ ہماری سرِشت سے واقِف ہے۔

اُسے یاد ہے کہ ہم خاک ہیں۔

15 اِنسان کی عُمر تو گھاس کی مانِند ہے۔

وہ جنگلی پُھول کی طرح کِھلتا ہے

16 کہ ہوا اُس پر چلی اور وہ نہیں

اور اُس کی جگہ اُسے پِھر نہ دیکھے گی۔

17 لیکن خُداوند کی شفقت اُس سے ڈرنے والوں پر

ازل سے ابد تک

اور اُس کی صداقت نسل در نسل ہے۔

18 یعنی اُن پر جو اُ س کے عہد پر قائِم رہتے ہیں

اور اُس کے قوانِین پر عمل کرنا یاد رکھتے ہیں۔

19 خُداوند نے اپنا تخت آسمان پر قائِم کِیا ہے

اور اُس کی سلطنت سب پر مُسلِّط ہے۔

20 اَے خُداوند کے فرِشتو! اُس کو مُبارک کہو۔

تُم جو زور میں بڑھ کر ہو اور اُس کے کلام کی آواز

سُن کراُس پر عمل کرتے ہو۔

21 اَے خُداوند کے لشکرو! سب اُس کو مُبارک کہو۔

تُم جو اُس کے خادِم ہو اور اُس کی مرضی بجا لاتے ہو۔

22 اَے خُداوند کی مخلُوقات! سب اُس کو مُبارک کہو ۔

تُم جو اُس کے تسلُّط کے سب مقاموں میں ہو۔

اَے میری جان! تُو خُداوند کو مُبارک کہہ۔

زبُو 104

خالِق کی حمدوثنا

1 اَے میری جان! تُو خُداوند کو مُبارک کہہ۔

اَے خُداوند میرے خُدا! تُو نِہایت بزُرگ ہے ۔

تُو حشمت اور جلال سے مُلبّس ہے۔

2 تُو نُور کو پوشاک کی طرح پہنتا ہے

اور آسمان کو سائبان کی طرح تانتا ہے۔

3 تُو اپنے بالاخانوں کے شہتیِر پانی پر ٹِکاتا ہے۔

تُو بادلوں کو اپنا رتھ بناتا ہے۔

تُو ہوا کے بازُوؤں پر سَیر کرتا ہے۔

4 تُو اپنے فرِشتوں کو ہوائیں

اور اپنے خادِموں کو آگ کے شُعلے بناتا ہے۔

5 تُو نے زمِین کو اُس کی بُنیاد پر قائِم کِیا

تاکہ وہ کبھی جُنبِش نہ کھائے۔

6 تُو نے اُس کو سمُندر سے چُھپایا جَیسے لِباس سے۔

پانی پہاڑوں سے بھی بُلند تھا۔

7 وہ تیری جِھڑکی سے بھاگا۔

وہ تیری گرج کی آواز سے جلدی جلدی چلا۔

8 اُس جگہ پُہنچ گیا جو تُو نے اُس کے لِئے تیّار کی تھی۔

پہاڑ اُبھر آئے ۔ وادِیاں بَیٹھ گئیں۔

9 تُو نے حد باندھ دی تاکہ وہ آگے نہ بڑھ سکے

اور پِھر لَوٹ کر زمِین کو نہ چُھپائے۔

10 وہ وادیوں میں چشمے جاری کرتا ہے

جو پہاڑوں میں بہتے ہیں۔

11 سب جنگلی جانور اُن سے پِیتے ہیں۔

گورخر اپنی پیاس بُجھاتے ہیں۔

12 اُن کے آس پاس ہوا کے پرِندے بسیرا کرتے

اور ڈالِیوں میں چہچہاتے ہیں۔

13 وہ اپنے بالاخانوں سے پہاڑوں کو سیراب کرتا ہے۔

تیری صنعتوں کے پَھل سے زمِین آسُودہ ہے ۔

14 وہ چَوپایوں کے لِئے گھاس اُگاتا ہے

اور اِنسان کے کام کے لِئے سبزہ

تاکہ زمِین سے خُوراک پَیدا کرے۔

15 اور مَے جو اِنسان کے دِل کو خُوش کرتی ہے

اور رَوغن جو اُس کے چِہرہ کو چمکاتاہے

اور روٹی جو آدمی کے دِل کو توانائی بخشتی ہے۔

16 خُداوند کے درخت شاداب رہتے ہیں

یعنی لُبنان کے دیودار جو اُس نے لگائے۔

17 جہاں پرِندے اپنے گھونسلے بناتے ہیں۔

صنوبر کے درختوں میں لقلق کا بسیرا ہے۔

18 اُونچے پہاڑ جنگلی بکروں کے لِئے ہیں۔

چٹانیں سافانوں کی پناہ کی جگہ ہیں۔

19 اُس نے چاند کو زمانوں کے اِمتیاز کے لِئے مُقرّر کِیا۔

آفتاب اپنے غرُوب کی جگہ جانتا ہے۔

20 تُو اندھیرا کر دیتا ہے تو رات ہو جاتی ہے

جِس میں سب جنگلی جانور نِکل آتے ہیں۔

21 جوان شیر اپنے شِکار کی تلاش میں گرجتے ہیں

اور خُدا سے اپنی خُوراک مانگتے ہیں۔

22 آفتاب نِکلتے ہی وہ چل دیتے ہیں

اور جا کر اپنی ماندوں میں پڑ رہتے ہیں۔

23 اِنسان اپنے کام کے لِئے

اور شام تک اپنی مِحنت کرنے کے لِئے نِکلتا ہے ۔

24 اَے خُداوند! تیری صنعتیں کَیسی بے شُمار ہیں!

تُو نے یہ سب کُچھ حِکمت سے بنایا۔

زمِین تیری مخلُوقات سے معمُور ہے۔

25 دیکھو یہ بڑا اور چَوڑا سمُندر

جِس میں بے شُمار رینگنے والے جاندار ہیں۔

یعنی چھوٹے اور بڑے جانور۔

26 جہاز اِسی میں چلتے ہیں۔اِسی میں لویاتان ہے

جِسے تُو نے اِس میں کھیلنے کو پَیدا کِیا۔

27 اِن سب کو تیرا ہی آسرا ہے

تاکہ تُو اُن کو وقت پر خُوراک دے۔

28 جو کُچھ تُو دیتا ہے یہ لے لیتے ہیں۔

تُو اپنی مُٹھّی کھولتا ہے اور یہ اچھّی چِیزوں سے سیر

ہوتے ہیں۔

29 تُو اپنا چہرہ چُھپا لیتا ہے اور یہ پریشان ہو جاتے ہیں ۔

تُو اِنکا دَم روک لیتا ہے اور یہ مَر جاتے ہیں

اور پِھر مِٹّی میں مِل جاتے ہیں۔

30 تُو اپنی رُوح بھیجتا ہے اور یہ پَیدا ہوتے ہیں

اور تُو رُویِ زمِین کو نیا بنا دیتا ہے۔

31 خُداوند کا جلال ابد تک رہے۔

خُداوند اپنی صنعتوں سے خُوش ہو۔

32 وہ زمِین پر نِگاہ کرتا ہے اور وہ کانپ جاتی ہے۔

وہ پہاڑوں کو چُھوتا ہے اور اُن سے دُھواں نِکلنے

لگتاہے۔

33 مَیں عُمر بھر خُداوند کی تعرِیف گاؤُں گا۔

جب تک میرا وجُود ہے مَیں اپنے خُدا کی مدح

سرائی کرُوں گا۔

34 میرا دِھیان اُسے پسند آئے۔

مَیں خُداوند میں شادمان رہُوں گا۔

35 گُنہگار زمِین پر سے فنا ہو جائیں

اور شرِیر باقی نہ رہیں!

اَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ۔

خُداوند کی حمد کرو۔

زبُو 105

خُدااور اُس کے لوگ

1 خُداوند کا شُکر کرو ۔ اُس کے نام سے دُعا کرو۔

قَوموں میں اُس کے کاموں کا بیان کرو۔

2 اُس کی تعرِیف میں گاؤ ۔ اُس کی مدح سرائی کرو۔

اُس کے تمام عجائِب کا چرچا کرو۔

3 اُس کے مُقدّس نام پر فخر کرو۔

خُداوند کے طالِبوں کے دِل شادمان ہوں۔

4 خُداوند اور اُس کی قُوّت کے طالِب ہو۔

ہمیشہ اُس کے دِیدار کے طالِب رہو۔

5 اُن عجِیب کاموں کو جو اُس نے کِئے۔

اُس کے عجائِب اور مُنہ کے احکام کو یاد رکھّو۔

6 اَے اُس کے بندے ابرہام کی نسل !

اَے بنی یعقُوب اُس کے برگُزِیدو!

7 وُہی خُداوند ہمارا خُدا ہے۔

اُس کے احکام تمام زمِین پر ہیں۔

8 اُس نے اپنے عہد کو ہمیشہ یاد رکھّا۔

یعنی اُس کلام کو جو اُس نے ہزار پُشتوں کے لِئے فرمایا۔

9 اُسی عہد کو جو اُس نے ابرہام سے باندھا

اور اُس قَسم کو جو اُس نے اِضحاق سے کھائی

10 اور اُسی کو اُس نے یعقُوب کے لِئے آئِین

یعنی اِسرائیل کے لِئے ابدی عہد ٹھہرایا

11 اور کہا کہ مَیں کنعان کا مُلک تُجھے دُوں گا

کہ تُمہارا مورُوثی حِصّہ ہو۔

12 اُس وقت وہ شُمار میں تھوڑے تھے

بلکہ بُہت تھوڑے اور اُس مُلک میں مُسافِرتھے

13 اور وہ ایک قَوم سے دُوسری قَوم میں

اور ایک سلطنت سے دُوسری سلطنت میں

پِھرتے رہے۔

14 اُس نے کِسی آدمی کو اُن پر ظُلم نہ کرنے دِیا

بلکہ اُن کی خاطر اُس نے بادشاہوں کو دھمکایا

15 اور کہا کہ میرے ممسُوحوں کو ہاتھ نہ لگاؤ

اور میرے نبِیوں کو کوئی نُقصان نہ پُہنچاؤ۔

16 پِھر اُس نے فرمایا کہ اُس مُلک پر قحط نازِل ہو

اور اُس نے روٹی کا سہارا بِالکُل توڑ دِیا۔

17 اُس نے اُن سے پہلے ایک آدمی کو بھیجا۔

یُوسف غُلامی میں بیچا گیا۔

18 اُنہوں نے اُس کے پاؤں کو بیڑِیوں سے دُکھ دِیا ۔

وہ لوہے کی زنجِیروں میں جکڑا رہا۔

19 جب تک کہ اُس کا سُخن پُورا نہ ہُؤا۔

خُداوند کا کلام اُسے آزماتا رہا۔

20 بادشاہ نے حُکم بھیج کر اُسے چُھڑایا۔

ہاں قَوموں کے فرمانروا نے اُسے آزاد کِیا ۔

21 اُس نے اُس کو اپنے گھر کا مُختار

اور اپنی ساری مِلکِیّت پر حاکِم بنایا

22 تاکہ اُس کے اُمرا کو جب چاہے قَید کرے

اور اُس کے بزُرگوں کو دانِش سِکھائے۔

23 اِسرائیل بھی مِصر میں آیا

اور یعقُوب حام کی سرزمِین میں مُسافِررہا

24 اور خُدا نے اپنے لوگوں کو خُوب بڑھایا

اور اُن کو اُن کے مُخالِفوں سے زِیادہ قوِی کِیا۔

25 اُس نے اُن کے دِل کو برگشتہ کِیا تاکہ اُس کی

قَوم سے عداوت رکھّیں

اور اُس کے بندوں سے دغابازی کریں۔

26 اُس نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو

اور اپنے برگُزِیدہ ہارُون کو بھیجا۔

27 اُس نے اُن کے درمیان مُعجِزات

اور حام کی سرزمِین میں عجائِب دِکھائے۔

28 اُس نے تارِیکی بھیج کر اندھیرا کر دِیا

اور اُنہوں نے اُس کی باتوں سے سرکشی نہ کی۔

29 اُس نے اُن کی ندِیوں کو لہُو بنا دِیا

اور اُن کی مچھلیاں مار ڈالِیں۔

30 اُن کے مُلک اور بادشاہوں کے بالاخانوں میں

مینڈک ہی مینڈک بھر گئے۔

31 اُس نے حُکم دِیا اور مچھّروں کے غول آئے

اور اُن کی سب حدُود میں جُوئیں آ گئِیں۔

32 اُس نے اُن پر مینہ کی جگہ اَولے برسائے

اور اُن کے مُلک پر دہکتی آگ نازِل کی۔

33 اُس نے اُن کے انگُور اور انجِیر کے درختوں کو بھی

برباد کر ڈالا

اور اُن کی حدُود کے پیڑ توڑ ڈالے۔

34 اُس نے حُکم دِیا تو بے شُمار ٹِڈّیاں

اور کیڑے آ گئے

35 اور اُن کے مُلک کی تمام نباتات چٹ کر گئے

اور اُن کی زمِین کی پَیداوار کھا گئے۔

36 اُس نے اُن کے مُلک کے سب پہلوٹھوں کو بھی

مار ڈالا

جو اُن کی پُوری قُوّت کے پہلے پَھل تھے۔

37 اور اِسرائیل کو چاندی اور سونے کے ساتھ

نِکال لایا

اور اُس کے قبِیلوں میں ایک بھی کمزور آدمی نہ تھا۔

38 اُن کے چلے جانے سے مِصر خُوش ہو گیا

کیونکہ اُن کا خَوف مِصریوں پر چھا گیا تھا۔

39 اُس نے بادل کو سائبان ہونے کے لِئے پَھیلا دِیا

اور رات کو رَوشنی کے لِئے آگ دی۔

40 اُن کے مانگنے پر اُس نے بٹیریں بھیجِیں

اور اُن کو آسمانی روٹی سے سیر کِیا۔

41 اُس نے چٹان کو چِیرا اور پانی پُھوٹ نِکلا

اور خُشک زمِین پر ندی کی طرح بہنے لگا۔

42 کیونکہ اُس نے اپنے پاک قَول کو

اور اپنے بندہ ابرہام کو یاد کِیا

43 اور وہ اپنی قَوم کو شادمانی کے ساتھ

اور اپنے برگُزِیدوں کو گِیت گاتے ہُوئے نِکال لایا۔

44 اور اُس نے اُن کو قَوموں کے مُلک دِئیے

اور اُنہوں نے اُمّتوں کی مِحنت کے پَھل پر قبضہ کِیا

45 تاکہ وہ اُس کے آئین پر چلیں

اور اُس کی شرِیعت کو مانیں۔

خُداوند کی حمد کرو۔

زبُو 106

اپنے لوگوں پر خُدا کی شفقت

1 خُداوند کی حمد کرو۔

خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے

اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔

2 کون خُداوند کی قُدرت کے کاموں کو بیان کر سکتا ہے

یا اُس کی پُوری سِتایش سُنا سکتا ہے؟

3 مُبارک ہیں وہ جو عدل کرتے ہیں

اور وہ جو ہر وقت صداقت کے کام کرتا ہے۔

4 اَے خُداوند! اُس کرم سے جو تُو اپنے لوگوں پر

کرتاہے مُجھے یاد کر۔

اپنی نجات مُجھے عِنایت فرما۔

5 تاکہ مَیں تیرے برگُزِیدوں کی اِقبال مندی دیکھُوں

اور تیری قَوم کی شادمانی میں شاد رہُوں

اور تیری مِیراث کے لوگوں کے ساتھ فخر کرُوں ۔

6 ہم نے اور ہمارے باپ دادا نے گُناہ کِیا۔

ہم نے بدکاری کی ۔ ہم نے شرارت کے کام کِئے۔

7 ہمارے باپ دادا مِصر میں تیرے عجائِب نہ سمجھے۔

اُنہوں نے تیری شفقت کی کثرت کو یاد نہ کِیا۔

بلکہ سمُندر پر یعنی بحرِ قُلز م پر باغی ہُوئے۔

8 تَو بھی اُس نے اُن کو اپنے نام کی خاطِر بچایا

تاکہ اپنی قُدرت ظاہِر کرے۔

9 اُس نے بحرِ قُلزم کو ڈانٹا اور وہ سُوکھ گیا۔

وہ اُن کو گہراؤ میں سے اَیسے نِکال لے گیا جَیسے

بیابان میں سے

10 اور اُس نے اُن کو عداوت رکھنے والے کے ہاتھ

سے بچایا

اور دُشمن کے ہاتھ سے چُھڑایا۔

11 سمُندر نے اُن کے مُخالِفوں کو چُھپا لِیا۔

اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔

12 تب اُنہوں نے اُس کے قَول کا یقِین کِیا

اور اُس کی مدح سرائی کرنے لگے۔

13 پِھر وہ جلد اُس کے کاموں کو بُھول گئے

اور اُس کی مشوَرت کا اِنتظار نہ کِیا

14 بلکہ بیابان میں بڑی حِرص کی۔

اور صحرا میں خُدا کو آزمایا۔

15 سو اُس نے اُن کی مُراد تو پُوری کر دی

پر اُن کی جان کو سُکھا دِیا۔

16 اُنہوں نے خَیمہ گاہ میں مُوسیٰ پر

اور خُداوند کے مُقدّس مَرد ہارُون پر حسد کِیا۔

17 سو زمِین پھٹی اور داتن کو نِگل گئی

اور ابِیرا م کی جماعت کو کھا گئی

18 اور اُن کے جتھے میں آگ بھڑک اُٹھی

اور شُعلوں نے شرِیروں کو بھسم کر دِیا۔

19 اُنہوں نے حورِب میں ایک بچُھڑا بنایا

اور ڈھالی ہُوئی مُورت کو سِجدہ کِیا۔

20 یُوں اُنہوں نے خُدا کے جلال کو

گھاس کھانے والے بَیل کی شکل سے بدل دِیا ۔

21 وہ اپنے مُنجّی خُدا کو بُھول گئے

جِس نے مِصر میں بڑے بڑے کام کِئے

22 اور حام کی سرزمِین میں عجائِب

اور بحرِ قُلز م پر دہشت انگیز کام کِئے۔

23 اِس لِئے اُس نے فرمایا مَیں اُن کو ہلاک کر ڈالتا

اگر میرا برگُزِیدہ مُوسیٰ میرے حضُور بِیچ میں نہ آتا

کہ میرے قہر کو ٹال دے تا نہ ہو کہ مَیں اُن کو

ہلاک کرُوں۔

24 اور اُنہوں نے اُس سہانے مُلک کو حقِیر جانا

اور اُس کے قَول کا یقِین نہ کِیا۔

25 بلکہ وہ اپنے ڈیروں میں بُڑبُڑائے

اور خُداوند کی بات نہ مانی۔

26 تب اُس نے اُن کے خِلاف قَسم کھائی

کہ مَیں اُن کو بیابان میں پست کرُوں گا۔

27 اور اُن کی نسل کو قَوموں کے درمیان گِرا دُوں گا

اور اُن کو مُلک مُلک میں تِتربِتر کرُوں گا۔

28 وہ بعل فغُور کو پُوجنے لگے

اور بُتوں کی قُربانِیاں کھانے لگے۔

29 یُوں اُنہوں نے اپنے اعمال سے اُس کو خشم ناک کِیا

اور وبا اُن میں پُھوٹ نِکلی۔

30 تب فِینحاس اُٹھا اور بِیچ میں آیااور وبا رُک گئی۔

31 اور یہ کام اُس کے حق میں پُشت در پُشت

ہمیشہ کے لِئے راست بازی گِنا گیا۔

32 اُنہوں نے اُس کو مرِیبہ کے چشمہ پر بھی

خشم ناک کِیا

اور اُن کی خاطِر مُوسیٰ کو نُقصان پُہنچا۔

33 اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُس کی رُوح سے سرکشی کی

اور مُوسیٰ بے سوچے بول اُٹھا۔

34 اُنہوں نے اُن قَوموں کو ہلاک نہ کِیا

جَیسا خُداوند نے اُن کو حُکم دِیا تھا

35 بلکہ اُن قَوموں کے ساتھ مِل گئے

اور اُن کے سے کام سِیکھ گئے

36 اور اُن کے بُتوں کی پرستِش کرنے لگے

جو اُن کے لِئے پھندا بن گئے۔

37 بلکہ اُنہوں نے اپنے بیٹے بیٹیوں کو شیاطِین کے

لِئے قُربان کِیا

38 اور معصُوموں کا یعنی اپنے بیٹے بیٹیوں کا خُون بہایا

جِن کو اُنہوں نے کنعان کے بُتوں کے لِئے

قُربان کر دِیا

اور مُلک خُون سے ناپاک ہو گیا۔

39 یُوں وہ اپنے ہی کاموں سے آلُودہ ہو گئے

اور اپنے فِعلوں سے بے وفا بنے۔

40 اِس لِئے خُداوند کا قہر اپنے لوگوں پر بھڑکا

اور اُسے اپنی مِیراث سے نفرت ہو گئی

41 اور اُس نے اُن کو قَوموں کے قبضہ میں کر دِیا

اور اُن سے عداوت رکھنے والے اُن پر

حُکمران ہو گئے۔

42 اُن کے دُشمنوں نے اُن پر ظُلم کِیا

اور وہ اُن کے محکُوم ہو گئے۔

43 اُس نے تو بار ہا اُن کو چُھڑایا

لیکن اُن کا مشوَرہ باغیانہ ہی رہا

اور وہ اپنی بدکاری کے باعِث پست ہو گئے۔

44 تَو بھی جب اُس نے اُن کی فریاد سُنی

تو اُن کے دُکھ پر نظر کی۔

45 اور اُس نے اُن کے حق میں اپنے عہد کو یاد کِیا

اور اپنی شفقت کی کثرت کے مُطابِق ترس کھایا۔

46 اُس نے اُن کو اسِیر کرنے والوں کے دِل میں

اُن کے لِئے رحم ڈالا۔

47 اَے خُداوند!ہمارے خُدا! ہم کو بچا لے

اور ہم کو قَوموں میں سے اِکٹھّا کر لے

تاکہ ہم تیرے قُدُّوس نام کا شُکر کریں

اور للکارتے ہُوئے تیری سِتایش کریں۔

48 خُداوند اِسرائیل کا خُدا

ازل سے ابد تک مُبارک ہو!

اور ساری قَوم کہے آمِین۔

خُداوند کی حمد کرو۔

زبُو 107

پانچوِیں کِتاب (زبُور۱۰۷‏-۱۵۰)

خُداکی شفقت کے لِئے حمد وسِتایش

1 خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے

اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔

2 خُداوند کے چُھڑائے ہُوئے یہی کہیں۔

جِن کو اُس نے فِدیہ دے کر مُخالِف کے ہاتھ

سے چُھڑا لِیا

3 اور اُن کو مُلک مُلک سے جمع کِیا۔

پُورب سے اور پچھم سے۔

اُتّر سے اور دکھِّن سے۔

4 وہ بیابان میں صحرا کے راستہ پر بھٹکتے پِھرے۔

اُن کو بسنے کے لِئے کوئی شہر نہ مِلا۔

5 وہ بُھوکے اور پیاسے تھے

اور اُن کا دِل بَیٹھا جاتا تھا۔

6 تب اپنی مُصِیبت میں اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی

اور اُس نے اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشی۔

7 وہ اُن کو سیدھی راہ سے لے گیا

تاکہ بسنے کے لِئے کِسی شہر میں جا پُہنچیں۔

8 کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر

اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر

اُس کی سِتایش کرتے!

9 کیونکہ وہ ترستی جان کو سیر کرتا ہے

اور بُھوکی جان کو نِعمتوں سے مالا مال کرتا ہے۔

10 جو اندھیرے اور مَوت کے سایہ میں بَیٹھے

مُصِیبت اور لوہے سے جکڑے ہُوئے تھے۔

11 چُونکہ اُنہوں نے خُدا کے کلام سے سرکشی کی

اور حق تعالیٰ کی مشوَرت کو حقِیر جانا

12 اِس لِئے اُس نے اُن کا دِل مشقّت سے عاجِز کر دِیا۔

وہ گِر پڑے اور کوئی مددگار نہ تھا۔

13 تب اپنی مُصِیبت میں اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی

اور اُس نے اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشی ۔

14 وہ اُن کو اندھیرے اور مَوت کے سایہ سے نِکال لایا

اور اُن کے بندھن توڑ ڈالے۔

15 کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر

اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر

اُس کی سِتایش کرتے!

16 کیونکہ اُس نے پِیتل کے پھاٹک توڑ دِئیے

اور لوہے کے بینڈوں کو کاٹ ڈالا۔

17 احمق اپنی خطاؤں کے سبب سے

اور اپنی بدکاری کے باعِث مُصِیبت میں

پڑتے ہیں۔

18 اُن کے جی کو ہر طرح کے کھانے سے نفرت ہو

جاتی ہے

اور وہ مَوت کے پھاٹکوں کے نزدِیک پُہنچ

جاتے ہیں۔

19 تب وہ اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیں

اور وہ اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے ۔

20 وہ اپنا کلام نازِل فرما کر اُن کو شِفا دیتا ہے

اور اُن کو اُن کی ہلاکت سے رہائی بخشتا ہے۔

21 کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر

اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر

اُس کی سِتایش کرتے!

22 وہ شُکرگُذاری کی قُربانِیاں گُذرانیں

اور گاتے ہُوئے اُس کے کاموں کا بیان کریں ۔

23 جو لوگ جہازوں میں بحر پر جاتے ہیں

اور سمُندر پر کاروبار میں لگے رہتے ہیں

24 وہ سمُندر میں خُداوند کے کاموں کو

اور اُس کے عجائِب کو دیکھتے ہیں

25 کیونکہ وہ حُکم دے کر طُوفانی ہوا چلاتا ہے

جو اُس میں لہریں اُٹھاتی ہے۔

26 وہ آسمان تک چڑھتے اور گہراؤ میں اُترتے ہیں۔

پریشانی سے اُن کا دِل پانی پانی ہو جاتا ہے۔

27 وہ جُھومتے اور متوالے کی طرح لڑکھڑاتے

اور حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔

28 تب وہ اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیں

اور وہ اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے ۔

29 وہ آندھی کو تھما دیتا ہے

اور لہریں مَوقُوف ہو جاتی ہیں۔

30 تب وہ اُس کے تھم جانے سے خُوش ہوتے ہیں۔

یُوں وہ اُن کو بندرگاہِ مقصُود تک پُہنچا دیتا ہے۔

31 کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر

اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائب کی خاطِر

اُس کی سِتایش کرتے!

32 وہ لوگوں کے مجمع میں اُس کی بڑائی کریں

اور بزُرگوں کی مجلِس میں اُس کی حمد۔

33 وہ دریاؤں کو بیابان بنا دیتا ہے

اور پانی کے چشموں کو خُشک زمِین۔

34 وہ زرخیز زمِین کو صحرایِ شور کر دیتا ہے۔

اِس لِئے کہ اُس کے باشِندے شرِیر ہیں۔

35 وہ بیابان کو جِھیل بنا دیتا ہے

اور خُشک زمِین کو پانی کے چشمے۔

36 وہاں وہ بُھوکوں کو بساتا ہے

تاکہ بسنے کے لِئے شہر تیّار کریں

37 اور کھیت بوئیں اور تاکِستان لگائیں

اور پَیداوار حاصِل کریں۔

38 وہ اُن کو برکت دیتا ہے اور وہ بُہت بڑھتے ہیں

اور وہ اُن کے چَوپایوں کو کم نہیں ہونے دیتا۔

39 پِھر ظُلم و تکلِیف اور غم کے مارے

وہ گھٹ جاتے اور پست ہو جاتے ہیں۔

40 وہ اُمرا پر ذِلّت اُنڈیل دیتا ہے

اور اُن کو بے راہ وِیرانہ میں بھٹکاتا ہے۔

41 تَو بھی وہ مُحتاج کو مُصِیبت سے نِکال کر سرفراز کرتاہے

اور اُس کے خاندان کو ریوڑ کی طرح بڑھاتا ہے۔

42 راست باز یہ دیکھ کر خُوش ہوں گے

اور سب بدکاروں کا مُنہ بند ہو جائے گا۔

43 دانا اِن باتوں پر توجُّہ کرے گا

اور وہ خُداوند کی شفقت پر غَور کریں گے۔

زبُو 108

دُشمنوں کے خِلاف کُمک کی درخواست

گِیت ۔ داؤُد کا مزمُور۔

1 اَے خُدا!میرا دِل قائِم ہے۔

مَیں گاؤُں گا اور دِل سے مدح سرائی کرُوں گا۔

2 اَے بربط اور سِتار جاگو!

مَیں خُود بھی صُبح سویرے جاگ اُٹھوں گا۔

3 اَے خُداوند! مَیں لوگوں میں تیرا شُکر کرُوں گا۔

مَیں اُمّتوں میں تیری مدح سرائی کرُوں گا۔

4 کیونکہ تیری شفقت آسمان سے بُلند ہے

اور تیری سچّائی افلاک کے برابر ہے۔

5 اَے خُدا! تُو آسمانوں پر سرفراز ہو

اور تیرا جلال ساری زمِین پر ہو۔

6 اپنے دہنے ہاتھ سے بچا اور ہمیں جواب دے

تاکہ تیرے محبُوب بچائے جائیں۔

7 خُدا نے اپنی قُدُّوسِیت میں یہ فرمایا ہے مَیں خُوشی کرُوں گا ۔

مَیں سِکم کو تقسِیم کرُوں گا اور سُکّات کی وادی کو بانٹُوں گا۔

8 جلعاد میرا ہے ۔ مَنسّی میرا ہے۔

افرائِیم میرے سر کا خود ہے

یہُودا ہ میرا عصا ہے۔

9 موآ ب میری چلپچی ہے۔

ادُوم پر مَیں جُوتا پھینکُوں گا۔

مَیں فلِستِین پر للکارُوں گا۔

10 مُجھے اُس فصِیل دار شہر میں کَون پُہنچائے گا؟

کَون مُجھے ادُو م تک لے گیا ہے؟

11 اَے خُدا! کیا تُو نے ہمیں ردّ نہیں کردِیا؟

اَے خُدا! تُو ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتا

12 مُخالِف کے مُقابلہ میں ہماری کُمک کر

کیونکہ اِنسانی مدد عبث ہے۔

13 خُدا کی بدَولت ہم دِلاوری کریں گے

کیونکہ وُہی ہمارے مُخالِفوں کو پامال کرے گا۔

زبُو 109

مُصِیبت زدہ آدمی کی شِکایت

مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔

1 اَے خُدا! میرے محمُود!خاموش نہ رہ

2 کیونکہ شرِیروں اور دغابازوں نے میرے خِلاف

مُنہ کھولا ہے۔

اُنہوں نے جُھوٹی زُبان سے مُجھ سے باتیں کی ہیں۔

3 اُنہوں نے عداوت کی باتوں سے مُجھے گھیر لِیا

اور بے سبب مُجھ سے لڑے ہیں۔

4 وہ میری مُحبّت کے سبب سے میرے مُخالِف ہیں

لیکن مَیں تو بس دُعا کرتا ہُوں۔

5 اُنہوں نے نیکی کے بدلے مُجھ سے بدی کی ہے

اور میری مُحبّت کے بدلے عداوت۔

6 تُو کِسی شرِیر آدمی کو اُس پر مقرّر کر دے

اور کوئی مُخالِف اُس کے دہنے ہاتھ کھڑا رہے۔

7 جب اُس کی عدالت ہو تو وہ مُجرم ٹھہرے

اور اُس کی دُعا بھی گُناہ گِنی جائے۔

8 اُس کی عُمر کوتاہ ہو جائے

اور اُس کا مَنصب کوئی دُوسرا لے لے۔

9 اُس کے بچّے یتِیم ہو جائیں

اور اُس کی بِیوی بیوہ ہو جائے۔

10 اُس کے بچّے آوارہ ہو کر بِھیک مانگیں

اُن کو اپنے وِیران مقاموں سے دُور جا کر ٹُکڑے

مانگناپڑے۔

11 قرض خواہ اُس کا سب کُچھ چِھین لے

اور پردیسی اُس کی کمائی لُوٹ لیں۔

12 کوئی نہ ہو جو اُس پر شفقت کرے۔

نہ کوئی اُس کے یتِیم بچّوں پر ترس کھائے۔

13 اُس کی نسل کٹ جائے

اور دُوسری پُشت میں اُن کا نام مِٹا دِیا جائے۔

14 اُس کے باپ دادا کی بدی خُداوند کے حضُور یاد رہے

اور اُس کی ماں کا گُناہ مِٹایا نہ جائے۔

15 وہ برابر خُداوند کے سامنے رہیں

تاکہ وہ زمِین پر سے اُن کا ذِکر مِٹا دے۔

16 اِس لِئے کہ اُس نے رحم کرنا یاد نہ رکھّا

پر غرِیب اور مُحتاج اور شکستہ دِل کو ستایا

تاکہ اُن کو مار ڈالے

17 بلکہ لَعنت کرنا اُسے پسند تھا ۔ سو وُہی اُس پر آپڑی

اور دُعا دینا اُسے مرغُوب نہ تھا سو وہ اُس سے دُوررہی۔

18 اُس نے لَعنت کو اپنی پوشاک کی طرح پہنا

اور وہ پانی کی طرح اُس کے باطِن میں

اور تیل کی طرح اُس کی ہڈِّیوں میں سما گئی۔

19 وہ اُس کے لِئے اُس پوشاک کی مانِند ہو جِسے وہ

پہنتاہے

اور اُس پٹکے کی جگہ جِس سے وہ اپنی کمر کسے رہتاہے۔

20 خُداوند کی طرف سے میرے مُخالِفوں کا

اور میری جان کو بُرا کہنے والوں کا یِہی بدلہ ہے۔

21 لیکن اَے مالک خُداوند! اپنے نام کی خاطِر مُجھ پر

اِحسان کر۔

مُجھے چُھڑا کیونکہ تیری شفقت خُوب ہے۔

22 اِس لِئے کہ مَیں غر یب اور مُحتاج ہُوں

اور میرا دِل میرے پہلُو میں زخمی ہے۔

23 مَیں ڈھلتے سایہ کی طرح جاتا رہا۔

مَیں ٹِڈّ ی کی طرح اُڑا دِیا گیا۔

24 فاقہ کرتے کرتے میرے گُھٹنے کمزور ہوگئے

اور چِکنائی کی کمی سے میرا جِسم سُوکھ گیا۔

25 مَیں اُن کی ملامت کا نِشانہ بن گیا ہُوں۔

جب وہ مُجھے دیکھتے ہیں تو سر ہلاتے ہیں۔

26 اَے خُداوند میرے خُدا! میری مدد کر۔

اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے بچا لے۔

27 تاکہ وہ جان لیں کہ اِس میں تیرا ہاتھ ہے

اور تُو ہی نے اَے خُداوند! یہ کِیا ہے۔

28 وہ لَعنت کرتے رہیں پر تُو برکت دے۔

وہ جب اُٹھیں گے تو شرمِندہ ہوں گے پر تیرا بندہ

شادمان ہو گا ۔

29 میرے مُخالِف ذِلّت سے مُلبّس ہو جائیں

اور اپنی ہی شرمِندگی کو چادر کی طرح اوڑھ لیں ۔

30 مَیں اپنے مُنہ سے خُداوند کا بڑا شُکر کرُوں گا۔

بلکہ بڑی بِھیڑ میں اُس کی حمد کرُوں گا۔

31 کیونکہ وہ مُحتاج کے دہنے ہاتھ کھڑا ہو گا

تاکہ اُس کی جان پر فتویٰ دینے والوں سے اُسے

رہائی دے۔