زبُو 80

قَوم کی بحالی کے لِئے اِلتجا

مِیر مُغنّی کے لِئے شوشنِیّم عیدوت کے سُر پرآسف کا مزمُور۔

1 اَے اِسرائیل کے چَوپان!

تُو جو گلّہ کی مانِند یُوسف کو لے چلتا ہے کان لگا!

تُو جو کرُّوبیوں پر بَیٹھا ہے جلوہ گر ہو!

2 افرائِیم و بنِیمِین اورمَنسّی کے سامنے اپنی قُوّت کو بیدار کر

اور ہمیں بچانے کو آ۔

3 اَے خُدا!ہم کو بحال کر

اور اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائیں گے۔

4 اَے خُداوند لشکروں کے خُدا !

تُو کب تک اپنے لوگوں کی دُعا سے ناراض رہے گا؟

5 تُو نے اُن کو آنسُوؤں کی روٹی کِھلائی

اور پِینے کو کثرت سے آنسُو ہی دِئے۔

6 تُو ہم کو ہمارے پڑوسِیوں کے لِئے جھگڑے کا

باعِث بناتا ہے

اور ہمارے دُشمن آپس میں ہنستے ہیں۔

7 اَے لشکروں کے خُدا! ہم کو بحال کر

اور اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائیں گے۔

8 تُو مِصر سے ایک تاک لایا۔

تُو نے قَوموں کو خارِج کر کے اُسے لگایا۔

9 تُو نے اُس کے لِئے جگہ تیّار کی۔

اُس نے گہری جڑ پکڑی اور زمِین کو بھر دِیا۔

10 پہاڑ اُس کے سایہ میں چُھپ گئے

اور اُس کی ڈالِیاں خُدا کے دیوداروں کی مانِند تِھیں۔

11 اُس نے اپنی شاخیں سمُندر تک پَھیلائیں

اور اپنی ٹہنیاں دریایِ فرات تک۔

12 پِھر تُو نے اُس کی باڑوں کو کیوں توڑ ڈالا

کہ سب آنے جانے والے اُس کا پَھل توڑتے ہیں؟

13 جنگلی سُورٔ اُسے برباد کرتا ہے

اور جنگلی جانور اُسے کھا جاتے ہیں۔

14 اَے لشکروں کے خُدا! ہم تیری مِنّت کرتے ہیں ۔

پِھر مُتوجّہ ہو۔

آسمان پر سے نِگاہ کر اور دیکھ اور اِس تاک کی

نِگہبانی فرما۔

15 اور اُس پَودہ کی بھی جِسے تیرے دہنے ہاتھ نے لگایاہے

اور اُس شاخ کی جِسے تُو نے اپنے لِئے مضبُوط کِیا ہے۔

16 یہ آگ سے جلی ہُوئی ہے ۔ یہ کٹی پڑی ہے۔

وہ تیرے مُنہ کی جِھڑکی سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔

17 تیرا ہاتھ تیری دہنی طرف کے اِنسان پر ہو۔

اُس اِبنِ آدم پر جِسے تُو نے اپنے لِئے مضبُوط

کِیاہے۔

18 پِھر ہم تُجھ سے برگشتہ نہ ہوں گے۔

تُو ہم کو پِھر زِندہ کر اور ہم تیرا نام لِیا کریں گے ۔

19 اَے خُداوند لشکروں کے خُدا! ہم کو بحال کر۔

اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائیں گے۔

زبُو 81

عِیدکے لِئے گِیت

مِیر مُغنّی کے لِئے گِتّیت کے سُر پر آسف کامزمُور۔

1 خُدا کے حضُور جو ہماری قُوّت ہے بُلند آواز سے گاؤ۔

یعقُوب کے خُدا کے حضُور خُوشی کا نعرہ مارو۔

2 نغمہ چھیڑو اور دَف لاؤ

اور دِل نواز سِتار اور بربط۔

3 نئے چاند اور پُورے چاند کے وقت

ہماری عِید کے دِن نرسِنگا پُھونکو

4 کیونکہ یہ اِسرائیل کے لِئے آئِین

اور یعقُوب کے خُدا کا حُکم ہے۔

5 اِس کو اُس نے یُوسف میں شہادت ٹھہرایا۔

جب وہ مُلکِ مِصر کے خِلاف نِکلا

مَیں نے اُس کا کلام سُنا جِس کو مَیں جانتا نہ تھا۔

6 مَیں نے اُس کے کندھے پر سے بوجھ اُتار دِیا۔

اُس کے ہاتھ ٹوکری ڈھونے سے چُھوٹ گئے ۔

7 تُو نے مُصِیبت میں پُکارا اور مَیں نے تُجھے چُھڑایا۔

مَیں نے رَعد کے پردہ میں سے تُجھے جواب دِیا ۔

مَیں نے تُجھے مرِیبہ کے چشمہ پر آزمایا ۔(سِلاہ )

8 اَے میرے لوگو!سُنو ۔مَیں تم کو آگاہ کرتا ہُوں۔

اَے اِسرائیل ! کاش کہ تُو میری سُنتا!

9 تیرے درمیان کوئی غَیر معبُود نہ ہو

اور تُو کِسی غَیر معبُود کو سِجدہ نہ کرنا۔

10 خُداوند تیرا خُدا مَیں ہُوں

جو تُجھے مُلکِ مِصر سے نِکال لایا۔

تُو اپنا مُنہ خُوب کھول اور مَیں اُسے بھر دُوں گا۔

11 پر میرے لوگوں نے میری بات نہ سُنی

اور اِسرائیل مُجھ سے رضامند نہ ہُؤا

12 پس مَیں نے اُن کو اُن کے دِل کی ہٹ پر چھوڑ دِیا

تاکہ وہ اپنے ہی مشوَروں پر چلیں۔

13 کاش کہ میرے لوگ میری سُنتے

اور اِسرائیل میری راہوں پر چلتا!

14 مَیں جلد اُن کے دُشمنوں کو مغلُوب کر دیتا

اور اُن کے مُخالِفوں پر اپنا ہاتھ چلاتا۔

15 خُداوند سے عداوت رکھنے والے اُس کے تابِع

ہو جاتے

اور اِن کا زمانہ ہمیشہ تک بنا رہتا۔

16 وہ اِن کو اچھّے سے اچھّا گیہُوں کھِلاتا

اور مَیں تُجھے چٹان میں کے شہد سے سیر کرتا۔

زبُو 82

خُدا سب سے اعلےٰ فرمانروا ہے

آسف کا مزمُور۔

1 خُدا کی جماعت میں خُدا مَوجُود ہے۔

وہ اِلہٰوں کے درمیان عدالت کرتا ہے۔

2 تُم کب تک بے اِنصافی سے عدالت کرو گے

اور شرِیروں کی طرف داری کرو گے؟(سِلاہ)

3 غرِیب اور یتِیم کا اِنصاف کرو۔

غم زدہ اور مُفلِس کے ساتھ اِنصاف سے پیش آؤ۔

4 غرِیب اور مُحتاج کو بچاؤ۔

شرِیروں کے ہاتھ سے اُن کو چُھڑاؤ۔

5 وہ نہ تو کُچھ جانتے ہیں نہ سمجھتے ہیں۔

وہ اندھیرے میں اِدھر اُدھر چلتے ہیں۔

زمِین کی سب بُنیادیں ہِل گئی ہیں۔

6 مَیں نے کہا تھا کہ تُم اِلہٰ ہو

اور تُم سب حق تعالیٰ کے فرزند ہو۔

7 تَو بھی تُم آدمِیوں کی طرح مَرو گے

اور اُمرا میں سے کِسی کی طرح گِر جاؤ گے۔

8 اَے خُدا! اُٹھ ۔ زمِین کی عدالت کر۔

کیونکہ تُو ہی سب قَوموں کا مالِک ہو گا۔

زبُو 83

اِسرا ئیل کے دُشمنوں کی شِکست کے لِئے اِلتجا

گِیت ۔ آسف کا مزمُور۔

1 اَے خُدا! خاموش نہ رہ۔

اَے خُدا چُپ چاپ نہ ہو اور خاموشی اِختیار نہ کر!

2 کیونکہ دیکھ تیرے دُشمن اُودھم مچاتے ہیں

اور تُجھ سے عداوت رکھنے والوں نے سر اُٹھایا ہے۔

3 کیونکہ وہ تیرے لوگوں کے خِلاف مکّاری سے

منصُوبہ باندھتے ہیں

اور اُن کے خِلاف جو تیری پناہ میں ہیں مشوَرہ

کرتے ہیں۔

4 اُنہوں نے کہا آؤ ہم اِن کو کاٹ ڈالیں کہ اِن کی

قَوم ہی نہ رہے

اور اِسرائیل کے نام کا پِھر ذِکر نہ ہو۔

5 کیونکہ اُنہوں نے ایکا کر کے آپس میں مشوَرہ کِیا ہے ۔

وہ تیرے خِلاف عہد باندھتے ہیں۔

6 یعنی ادُو م کے اہلِ خَیمہ اوراسمٰعیلی

موآب اور ہاجری ۔

7 جبل اور عمُّون اور عمالِیق ۔

فلِستِین اور صُور کے باشِندے۔

8 اسُور بھی اِن سے مِلا ہُؤا ہے۔

اُنہوں نے بنی لُوط کی کُمک کی ہے ۔(سِلاہ)

9 تُو اُن سے اَیسا کر جَیسا مِدیان سے

اور جَیسا وادیِ قِیسُو ن میں سِیسرا اور یابِین سے کِیا تھا۔

10 جو عَین دور میں ہلاک ہُوئے۔

وہ گویا زمِین کی کھاد ہو گئے۔

11 اُن کے سرداروں کو عوریب اور زئیب کی مانِند

بلکہ اُن کے شاہزادوں کو زِبح اور ضِلمُنع کی مانِند بنا دے

12 جِنہوں نے کہا ہے آؤ

ہم خُدا کی بستِیوں پر قبضہ کر لیں۔

13 اَے میرے خُدا! اُن کو بگُولے کی گرد کی مانِند بناد ے

اور جَیسے ہوا کے آگے ڈنٹھل۔

14 اُس آگ کی طرح جو جنگل کو جلا دیتی ہے۔

اُس شُعلہ کی طرح جو پہاڑوں میں آگ لگا دیتا ہے۔

15 تُو اِسی طرح اپنی آندھی سے اُن کا پِیچھا کر

اور اپنے طُوفان سے اُن کو پریشان کر دے۔

16 اَے خُداوند! اُن کے چِہروں پر رُسوائی طاری کر

تاکہ وہ تیرے نام کے طالِب ہوں۔

17 وہ ہمیشہ شرمِندہ اور پریشان رہیں۔

بلکہ وہ رُسوا ہو کر ہلاک ہو جائیں۔

18 تاکہ وہ جان لیں کہ تُو ہی جِس کا نام یہووا ہ ہے

تمام زمِین پر بُلند و بالا ہے۔

زبُو 84

خُدا کے مَسکن کے لِئے اِشتیاق

مِیر مُغنّی کے لِئے گِتّیت کے سُر پر بنی قورح کا مزمُور۔

1 اَے لشکروں کے خُداوند!

تیرے مسکن کیا ہی دِلکش ہیں!

2 میری جان خُداوند کی بارگاہوں کی مُشتاق ہے بلکہ

گُدازہو چلی۔

میرا دِل اور میرا جِسم زِندہ خُدا کے لِئے خُوشی سے

للکارتے ہیں۔

3 اَے لشکروں کے خُداوند! اَے میرے بادشاہ اور

میر ے خُدا!

تیرے مذبحوں کے پاس گورَیّا نے اپنا آشیانہ

اور ابابِیل نے اپنے لِئے گھونسلا بنا لِیا

جہاں وہ اپنے بچّوں کو رکھّے۔

4 مُبارک ہیں وہ جو تیرے گھر میں رہتے ہیں۔

وہ سدا تیری تعرِیف کریں گے ۔(سِلاہ)

5 مُبارک ہے وہ آدمی جِس کی قُوّت تُجھ سے ہے۔

جِس کے دِل میں صِیُّو ن کی شاہراہیں ہیں۔

6 وہ وادیِ بُکا سے گُذر کر اُسے چشموں کی جگہ بنا لیتے ہیں۔

بلکہ پہلی بارِش اُسے برکتوں سے معمُور کر دیتی ہے ۔

7 وہ طاقت پر طاقت پاتے ہیں۔

اُن میں سے ہر ایک صِیُّون میں خُدا کے حضُور

حاضِرہوتا ہے۔

8 اَے خُداوند لشکروں کے خُدا! میری دُعا سُن۔

اَے یعقُوب کے خُدا! کان لگا۔ (سِلاہ)

9 اَے خُدا! اَے ہماری سِپر! دیکھ

اور اپنے ممسُوح کے چِہرہ پر نظر کر۔

10 کیونکہ تیری بارگاہوں میں ایک دِن ہزار سے بِہتر ہے۔

مَیں اپنے خُدا کے گھر کا دربان ہونا

شرارت کے خَیموں میں بسنے سے زِیادہ پسند کرُوں گا۔

11 کیونکہ خُداوند خُدا آفتاب اور سِپر ہے۔

خُداوند فضل اور جلال بخشے گا۔

وہ راست رَو سے کوئی نِعمت باز نہ رکھّے گا۔

12 اَے لشکروں کے خُداوند!

مُبارک ہے وہ آدمی جِس کا توکُّل تُجھ پر ہے۔

زبُو 85

قَوم کی فلاح وبہبُود کے لِئے دُعا

مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مزمُور۔

1 اَے خُداوند! تُو اپنے مُلک پر مہربان رہا ہے۔

تُو یعقُوب کو اسِیری سے واپس لایا ہے۔

2 تُو نے اپنے لوگوں کی بدکاری مُعاف کر دی ہے۔

تُو نے اُن کے سب گُناہ ڈھانک دِئے ہیں ۔ (سِلاہ)

3 تُو نے اپنا غضب بِالکل اُٹھا لِیا۔

تُو اپنے قہر شدِید سے باز آیا ہے۔

4 اَے ہمارے نجات دینے والے خُدا! ہم کو بحال کر۔

اپنا غضب ہم سے دُور کر۔

5 کیا تُو سدا ہم سے ناراض رہے گا؟

کیا تُو اپنے قہر کو پُشت در پُشت جاری رکھّے گا؟

6 کیا تُو ہم کو پِھر زِندہ نہ کرے گا

تاکہ تیرے لوگ تُجھ میں شادمان ہوں؟

7 اَے خُداوند! تُو اپنی شفقت ہم کو دِکھا

اور اپنی نجات ہم کو بخش۔

8 مَیں سنُوں گا کہ خُداوند خُدا کیا فرماتا ہے

کیونکہ وہ اپنے لوگوں اور اپنے مُقدّسوں سے

سلامتی کی باتیں کرے گا۔

پر وہ پِھر حماقت کی طرف رجُوع نہ کریں۔

9 یقِیناً اُس کی نجات اُس سے ڈرنے والوں کے

قرِیب ہے

تاکہ جلال ہمارے مُلک میں بسے۔

10 شفقت اور راستی باہم مِل گئی ہیں۔

صداقت اور سلامتی نے ایک دُوسرے کا بوسہ لِیا ہے۔

11 راستی زمِین سے نِکلتی ہے

اور صداقت آسمان پر سے جھانکتی ہے

12 جو کُچھ اچھّا ہے وُہی خُداوند عطا فرمائے گا

اور ہماری زمِین اپنی پَیداوار دے گی۔

13 صداقت اُس کے آگے آگے چلے گی

اور اُس کے نقشِ قدم کو ہماری راہ بنائے گی۔

زبُو 86

مدد کے لِئے پُکار

داؤُد کی دُعا۔

1 اَے خُداوند! اپنا کان جُھکا اور مُجھے جواب دے۔

کیونکہ مَیں مِسکِین اور مُحتاج ہُوں۔

2 میری جان کی حِفاظت کر کیونکہ مَیں دِین دار ہُو ں ۔

اَے میرے خُدا! اپنے بندہ کو جِس کا توکُّل تُجھ

پرہے بچا لے۔

3 یا رب! مُجھ پر رحم کر

کیونکہ مَیں دِن بھر تُجھ سے فریاد کرتا ہُوں۔

4 یا رب! اپنے بندہ کی جان کو شاد کردے

کیونکہ مَیں اپنی جان تیری طرف اُٹھاتا ہُوں ۔

5 اِس لِئے کہ تُو یا رب!نیک اور مُعاف کرنے کو تیّارہے

اور اپنے سب دُعا کرنے والوں پر شفقت میں غنی ہے۔

6 اَے خُداوند! میری دُعا پر کان لگا۔

اور میری مِنّت کی آواز پر توجُّہ فرما۔

7 مَیں اپنی مُصِیبت کے دِن تُجھ سے دُعا کرُوں گا۔

کیونکہ تُو مُجھے جواب دے گا۔

8 یا رب! معبُودوں میں تُجھ سا کوئی نہیں

اور تیری صنعتیں بے مِثال ہیں۔

9 یا رب! سب قَومیں جِن کو تُو نے بنایا آ کر تیرے

حضُور سِجدہ کریں گی

اور تیرے نام کی تمجِید کریں گی۔

10 کیونکہ تُو بزُرگ ہے اور عجِیب و غرِیب کام کرتا ہے ۔

تُو ہی واحِد خُدا ہے۔

11 اَے خُداوند! مُجھ کو اپنی راہ کی تعلِیم دے ۔

مَیں تیری راستی میں چلُوں گا۔

میرے دِل کو یکسُوئی بخش تاکہ تیرے نام کا خَوف مانُوں۔

12 یا رب! میرے خُدا! مَیں پُورے دِل سے تیری

تعرِیف کرُوں گا۔

مَیں ابد تک تیرے نام کی تمجِید کرُوں گا۔

13 کیونکہ مُجھ پر تیری بڑی شفقت ہے

اور تُو نے میری جان کو پاتال کی تہہ سے نِکالا ہے۔

14 اَے خُدا! مغرُور میرے خِلاف اُٹھے ہیں

اور تُند خُو جماعت میری جان کے پِیچھے پڑی ہے

اور اُنہوں نے تُجھے اپنے سامنے نہیں رکھّا۔

15 لیکن تُو یا رب!رحِیم و کرِیم خُدا ہے۔

قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت و راستی میں غنی۔

16 میری طرف متوجّہ ہو اور مُجھ پر رحم کر۔

اپنے بندہ کو اپنی قُوّت بخش

اور اپنی لَونڈی کے بیٹے کو بچا لے۔

17 مُجھے بھلائی کا کوئی نِشان دِکھا۔

تاکہ مُجھ سے عداوت رکھنے والے اِسے دیکھ کر

شرمِندہ ہوں۔

کیونکہ تُو نے اَے خُداوند! میری مدد کی اور مُجھے

تسلّی دی ہے۔

زبُو 87

یروشلیِم کی تعرِیف میں

بنی قورح کا مزمُور یعنی گِیت۔

1 اُس کی بُنیاد مُقدّس پہاڑوں میں ہے۔

2 خُداوند صِیُّون کے پھاٹکوں کو

یعقُوب کے سب مسکنوں سے زِیادہ عزِیز رکھتا ہے ۔

3 اَے خُدا کے شہر!

تیری بڑی بڑی خُوبیاں بیان کی جاتی ہیں ۔ (سِلاہ)

4 مَیں رہب اور بابل کا یُوں ذِکر کرُوں گا کہ وہ میرے

جاننے والوں میں ہیں۔

فلِستِین اور صُور اور کُوش کو دیکھو۔

یہ وہاں پَیدا ہُؤا تھا۔

5 بلکہ صِیُّون کے بارے میں کہا جائے گا کہ فُلاں فُلاں

آدمی اُس میں پَیدا ہُوئے

اور حق تعالیٰ خُود اُس کو قِیام بخشے گا۔

6 خُداوند قَوموں کے شُمار کے وقت درج کرے گا۔

کہ یہ شخص وہاں پَیدا ہُؤا تھا ۔(سِلاہ)

7 گانے والے اور ناچنے والے یِہی کہیں گے

کہ میرے سب چشمے تُجھ ہی میں ہیں۔

زبُو 88

مدد کے لِئے پُکار

گِیت بنی قورح کا مزمُور۔ مِیر مُغنّی کے لِئے مَحلَت

لعِنّوت کے سُر پر ہیمان اِزراخی کا مشکِیل۔

1 اَے خُداوند میرے نجات دینے والے خُدا!

مَیں نے رات دِن تیرے حضُور فریاد کی ہے۔

2 میری دُعا تیرے حضُور پُہنچے ۔

میری فریاد پر کان لگا۔

3 کیونکہ میرا دِل دُکھوں سے بھرا ہے

اور میری جان پاتال کے نزدِیک پُہنچ گئی ہے۔

4 مَیں گور میں اُترنے والوں کے ساتھ گِنا جاتا ہُوں ۔

مَیں اُس شخص کی مانِند ہُوں جو بِالکُل بیکس ہو۔

5 گویا مقتُولوں کی مانِند جو قبر میں پڑے ہیں

مُردوں کے درمیان ڈال دِیا گیا ہُوں

جِن کو تُو پِھر کبھی یاد نہیں کرتا

اور وہ تیرے ہاتھ سے کاٹ ڈالے گئے۔

6 تُو نے مُجھے گہراؤ میں ۔ اندھیری جگہ میں۔

پاتال کی تہہ میں رکھّا ہے۔

7 مُجھ پر تیرا قہر بھاری ہے۔

تُو نے اپنی سب مَوجوں سے مُجھے دُکھ دِیا ہے ۔ (سِلاہ)

8 تُو نے میرے جان پہچانوں کو مُجھ سے دُور کر دِیا۔

تُو نے مُجھے اُن کے نزدِیک گِھنونا بنا دِیا۔

مَیں بند ہُوں اور نِکل نہیں سکتا۔

9 میری آنکھ دُکھ سے دُھندلا چلی۔

اَے خُداوند!مَیں نے ہر روز تُجھ سے دُعا کی ہے ۔

مَیں نے اپنے ہاتھ تیری طرف پَھیلائے ہیں ۔

10 کیا تُو مُردوں کو عجائِب دِکھائے گا؟

کیا وہ جو مَر گئے ہیں اُٹھ کر تیری تعرِیف کریں گے؟ (سِلاہ)

11 کیا تیری شفقت کا چرچا گور میں ہو گا

یا تیری وفاداری کا جہنم میں؟

12 کیا تیرے عجائِب کو اندھیرے میں پہچانیں گے

اور تیری صداقت کو فراموشی کی سرزمِین میں؟

13 پر اَے خُداوند! مَیں نے تو تیری دُہائی دی ہے

اور صُبح کو میری دُعا تیرے حضُور پُہنچے گی۔

14 اَے خُداوند! تُو کیوں میری جان کو ترک کرتا ہے ؟

تُو اپنا چہرہ مُجھ سے کیوں چُھپاتا ہے؟

15 مَیں لڑکپن ہی سے

مُصِیبت زدہ اور قرِیبُ المَوت ہُوں ۔

مَیں تیرے ڈر کے مارے حواس باختہ ہو گیا۔

16 تیرا قہرِ شدِید مُجھ پر آ پڑا۔

تیری دہشت نے میرا کام تمام کر دِیا۔

17 اُس نے دِن بھر سَیلاب کی طرح میرا اِحاطہ کِیا۔

اُس نے مُجھے بِالکُل گھیرلِیا

18 تُو نے دوست و احباب کو مُجھ سے دُور کِیا

اور میرے جان پہچانوں کو اندھیرے میں ڈال دِیا ہے۔

زبُو 89

قَومی مُصِیبت کے مَوقع کے لِئے گِیت

ایتان اِزراخی کا مشکِیل۔

1 مَیں ہمیشہ خُداوند کی شفقت کے گِیت گاؤُں گا۔

مَیں پُشت در پُشت اپنے مُنہ سے تیری وفاداری

کا اِعلان کرُوں گا۔

2 کیونکہ مَیں نے کہا کہ شفقت ابد تک بنی رہے گی۔

تُو اپنی وفاداری کو آسمان میں قائِم رکھّے گا۔

3 مَیں نے اپنے برگُزِیدہ کے ساتھ عہد باندھا ہے۔

مَیں نے اپنے بندہ داؤُد سے قَسم کھائی ہے۔

4 مَیں تیری نسل کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کرُوں گا

اور تیرے تخت کو پُشت در پُشت بنائے رکھُّوں گا ۔(سِلاہ)

5 اَے خُداوند! آسمان تیرے عجائِب کی تعرِیف کرے گا۔

مُقدّسوں کے مجمع میں تیری وفاداری کی تعرِیف ہو گی

6 کیونکہ افلاک پر خُداوند کا نظِیر کَون ہے؟

فرِشتگان میں کَون خُداوند کی مانِندہے؟

7 اَیسا معبُود جو مُقدّسوں کی محفِل میں نہایت تعظِیم کے

لائِق ہے

اور اپنے سب اِردگِرد والوں سے زیادہ مُہِیب ہے ۔

8 اَے خُداوند لشکروں کے خُدا!

اَے یاہ!تُجھ سا زبردست کَون ہے؟

تیری وفاداری تیرے چَوگِرد ہے۔

9 سمُندر کے جوش و خروش پر تُو حُکمرانی کرتا ہے۔

تُو اُس کی اُٹھتی لہروں کو تھما دیتا ہے۔

10 تُو نے رہب کو مقتُول کی مانِند ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا۔

تُو نے اپنے قوِی بازُو سے اپنے دُشمنوں کو

پراگندہ کر دِیا۔

11 آسمان تیرا ہے ۔ زمِین بھی تیری ہے۔

جہان اور اُس کی معمُوری کو تُو ہی نے قائِم کِیا ہے۔

12 شِمال اور جنُوب کا پَیدا کرنے والا تُو ہی ہے۔

تبُور اور حرمُو ن تیرے نام سے خُوشی مناتے ہیں ۔

13 تیرا بازُو قُدرت والا ہے۔

تیرا ہاتھ قوِی اور تیرا دہنا ہاتھ بُلند ہے۔

14 صداقت اور عدل تیرے تخت کی بُنیاد ہیں۔

شفقت اور وفاداری تیرے آگے آگے چلتی ہیں ۔

15 مُبارک ہے وہ قَوم جو خُوشی کی للکار کو پہچانتی ہے۔

وہ اَے خُداوند! جو تیرے چہرہ کے نُور میں چلتے ہیں ۔

16 وہ دِن بھر تیرے نام سے خُوشی مناتے ہیں

اور تیری صداقت سے سرفراز ہوتے ہیں۔

17 کیونکہ اُن کی قُوّت کی شان تُو ہی ہے

اور تیرے کرم سے ہمارا سِینگ بُلند ہو گا۔

18 کیونکہ ہماری سِپر خُداوند کی طرف سے ہے

اور ہمارا بادشاہ اِسرائیل کے قُدُّوس کی طرف سے ۔

داؤُد کے ساتھ خُدا کا وعدہ

19 اُس وقت تُو نے رویا میں اپنے مُقدّ سوں سے کلام کِیا

اور فرمایا کہ مَیں نے ایک زبردست کو مددگار بنایا ہے

اور قَوم میں سے ایک کو چُن کر سرفراز کِیا ہے۔

20 میرا بندہ داؤُد مُجھے مِل گیا۔

اپنے مُقدّس تیل سے مَیں نے اُسے مَسح کِیا ہے ۔

21 میرا ہاتھ اُس کے ساتھ رہے گا۔

میرا بازُو اُسے تقوِیت دے گا۔

22 دُشمن اُس پر جبر نہ کرنے پائے گا

اور شرارت کا فرزند اُسے نہ ستائے گا

23 مَیں اُس کے مُخالِفوں کو اُس کے سامنے مغلُوب

کرُوں گا

اور اُس سے عداوت رکھنے والوں کو مارُوں گا

24 پر میری وفاداری اور شفقت اُس کے ساتھ رہیں گی

اور میرے نام سے اُس کا سِینگ بُلند ہو گا۔

25 مَیں اُس کا ہاتھ سمُندر تک بڑھاؤُں گا

اور اُس کے دہنے ہاتھ کو دریاؤں تک۔

26 وہ مُجھے پُکار کر کہے گا تُو میرا باپ

میرا خُدا اور میری نجات کی چٹان ہے۔

27 اور مَیں اُس کو اپنا پہلوٹھا بناؤُں گا

اور دُنیا کا شاہنشاہ۔

28 مَیں اپنی شفقت کو اُس کے لِئے ابد تک قائِم رکھُّوں گا

اور میرا عہد اُس کے ساتھ لاتبدیل رہے گا۔

29 مَیں اُس کی نسل کو ہمیشہ تک قائِم رکھُّوں گا

اور اُس کے تخت کو جب تک آسمان ہے۔

30 اگر اُس کے فرزند میری شرِیعت کو ترک کردیں

اور میرے احکام پر نہ چلیں۔

31 اگر وہ میرے آئِین کو توڑیں

اور میرے فرمان کو نہ مانیں

32 تو مَیں اُن کو چھڑی سے خطا کی

اور کوڑوں سے بدکاری کی سزا دُوں گا۔

33 لیکن مَیں اپنی شفقت اُس پر سے ہٹا نہ لُوں گا

اور اپنی وفاداری کو باطِل ہونے نہ دُوں گا۔

34 مَیں اپنے عہد کو نہ توڑُوں گا

اور اپنے مُنہ کی بات کو نہ بدلُوں گا۔

35 مَیں ایک بار اپنی قُدُّوسی کی قَسم کھا چُکا ہُوں۔

مَیں داؤُد سے جُھوٹ نہ بولُوں گا۔

36 اُس کی نسل ہمیشہ قائِم رہے گی

اور اُس کا تخت آفتاب کی مانِند میرے حضُور

قائِم رہے گا۔

37 وہ ہمیشہ چاند کی طرح

اور آسمان کے سچّے گواہ کی مانِند قائِم رہے گا ۔ (سِلاہ)

بادشاہ کی شِکست پر نَوحہ

38 لیکن تُو نے تو ترک کر دِیا اور چھوڑ دِیا۔

تُو اپنے ممسُوح سے ناراض ہُؤا ہے۔

39 تُو نے اپنے خادِم کے عہد کو ردّ کر دِیا۔

تُو نے اُس کے تاج کو خاک میں مِلا دِیا۔

40 تُو نے اُس کی سب باڑوں کو توڑ ڈالا۔

تُو نے اُس کے قلعوں کو کھنڈر بنا دِیا۔

41 سب آنے جانے والے اُسے لُوٹتے ہیں۔

وہ اپنے پڑوسِیوں کی ملامت کا نِشانہ بن گیا۔

42 تُو نے اُس کے مُخالِفوں کے دہنے ہاتھ کو بُلند کِیا ۔

تُو نے اُس کے سب دُشمنوں کو خُوش کِیا۔

43 بلکہ تُو اُس کی تلوار کی دھار کو موڑ دیتا ہے

اور لڑائی میں اُس کے پاؤں کو جمنے نہیں دِیا۔

44 تُو نے اُس کی رَونق اُڑا دی

اور اُس کا تخت خاک میں مِلا دِیا۔

45 تُو نے اُس کی جوانی کے دِن گھٹا دِئے۔

تُو نے اُسے شرم آلُود کر دِیا ہے ۔(سِلاہ)

رہائی کے لِئے اِلتجا

46 اَے خُداوند! کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ تک پوشِیدہ

رہے گا؟

تیرے قہر کی آگ کب تک بھڑکتی رہے گی؟

47 یاد رکھ میرا قِیام ہی کیا ہے۔

تُو نے کَیسی بطالت کے لِئے کُل بنی آدم

کو پَیدا کِیا !

48 وہ کَونسا آدمی ہے جو جِیتا ہی رہے گا اور مَوت کو نہ

دیکھے گا

اور اپنی جان کو پاتال کے ہاتھ سے بچالے گا؟ (سِلاہ)

49 یا رب! تیری وہ پہلی شفقت کیا ہُوئی

جِس کی بابت تُو نے داؤُد سے اپنی وفاداری کی

قَسم کھائی تھی؟

50 یا رب! اپنے بندوں کی رُسوائی کو یاد کر

مَیں تو سب زبردست قَوموں کی طَعنہ زنی اپنے

سِینہ میں لِئے پِھرتا ہُوں

51 اَے خُداوند! تیرے دُشمنوں نے کَیسے طَعنے مارے ۔

تیرے ممسُوح کے قدم قدم پر کَیسی طَعنہ زنی کی ہے۔

52 خُداوند ابدُا لآباد مُبارک ہو! آمِین ثُمَّ آمِین۔