زبُو 70

مدد کے لِئے پُکار

مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔ یادگار کے لِئے۔

1 اَے خُدا! مُجھے چُھڑانے کے لِئے۔

اَے خُداوند! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔

2 جو میری جان کو ہلاک کرنے کے درپَے ہیں وہ سب

شرمِندہ اور خجِل ہوں۔

جو میرے نُقصان سے خُوش ہیں وہ پسپا اور

رُسوا ہوں۔

3 اہا ہاہا کرنے والے

اپنی رُسوائی کی وجہ سے پسپا ہوں۔

4 تیرے سب طالِب تُجھ میں خُوش و خُرّم ہوں۔

تیری نجات کے عاشِق ہمیشہ کہا کریں

خُدا کی تمجِید ہو۔

5 پر مَیں غرِیب اور مُحتاج ہُوں۔

اَے خُدا میرے پاس جلد آ۔

میرا مددگار اور چُھڑانے والا تُو ہی ہے۔

اَے خُداوند دیر نہ کر!

زبُو 71

عُمر رسِیدہ آدمی کی دُعا

1 اَے خُداوند تُو ہی میری پناہ ہے۔

مُجھے کبھی شرمِندہ نہ ہونے دے۔

2 اپنی صداقت میں مُجھے رہائی دے اور چُھڑا۔

میری طرف کان لگا اور مُجھے بچا لے۔

3 تُو میرے لِئے سکُونت کی چٹان ہو جہاں مَیں

برابر جا سکُوں۔

تُو نے میرے بچانے کا حُکم دے دیا ہے

کیونکہ میری چٹان اور میرا قلعہ تُو ہی ہے۔

4 اَے میرے خُدا! مُجھے شرِیر کے ہاتھ سے ۔

ناراست اور بے درد آدمی کے ہاتھ سے چُھڑا۔

5 کیونکہ اَے خُداوند خُدا! تُو ہی میری اُمّید ہے۔

لڑکپن سے میرا توکُّل تُجھ ہی پر ہے۔

6 تُو پَیدایش ہی سے مُجھے سنبھالتا آیا ہے۔

تُو میری ماں کے بطن ہی سے میرا شفِیق رہا ہے۔

سو مَیں سدا تیری سِتایش کرتا رہُوں گا۔

7 مَیں بُہتوں کے لِئے حیرت کا باعِث ہُوں

لیکن تُو میری مُحکم پناہ گاہ ہے۔

8 میرا مُنہ تیری سِتایش سے

اور تیری تعظِیم سے دِن بھر پُر رہے گا۔

9 بڑھاپے کے وقت مُجھے ترک نہ کر۔

میری ضعِیفی میں مُجھے چھوڑ نہ دے۔

10 کیونکہ میرے دُشمن میرے بارے میں باتیں کرتے ہیں

اور جو میری جان کی گھات میں ہیں وہ آپس

میں مشوَرہ کرتے ہیں

11 اور کہتے ہیں کہ خُدا نے اُسے چھوڑ دِیا ہے۔

اُس کا پِیچھا کرو اور پکڑ لو کیونکہ چُھڑانے والا کوئی نہیں۔

12 اَے خُدا مُجھ سے دُورنہ رہ!

اَے میرے خُدا! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔

13 میری جان کے مُخالِف شرمِندہ اور فنا ہو جائیں۔

میرا نُقصان چاہنے والے ملامت اور رُسوائی سے

مُلبّس ہوں۔

14 لیکن مَیں ہمیشہ اُمّید رکھُّوں گا

اور تیری تعرِیف اَور بھی زِیادہ کِیا کرُوں گا۔

15 میرا مُنہ تیری صداقت کا

اور تیری نجات کا بیان دِن بھر کرے گا۔

کیونکہ مُجھے اُن کا شُمار معلُوم نہیں۔

16 مَیں خُداوند خُدا کی قُدرت کے کاموں کا اِظہار

کرُوں گا۔

مَیں صِرف تیری ہی صداقت کا ذِکر کرُوں گا۔

17 اَے خُدا! تُو مُجھے بچپن سے سِکھاتا آیا ہے

اور مَیں اب تک تیرے عجائب کا بیان کرتا رہا ہُوں ۔

18 اَے خُدا! جب مَیں بُڈّھا اور سر سفید ہو جاؤُں

تومُجھے ترک نہ کرنا

جب تک کہ مَیں تیری قُدرت آیندہ پُشت پر

اور تیرا زور ہر آنے والے پر ظاہِر نہ کر دُوں۔

19 اَے خُدا! تیری صداقت بھی بُہت بُلند ہے۔

اَے خُدا! تیری مانِند کَون ہے

جِس نے بڑے بڑے کام کِئے ہیں؟

20 تُو جِس نے ہم کو بُہت اور سخت تکلِیفیں دِکھائی ہیں

پِھر ہم کو زِندہ کرے گا

اور زمِین کے اسفل سے ہمیں پِھر اُوپر لے آئے گا۔

21 تُو میری عظمت کو بڑھااور پِھر کر مُجھے تسلّی دے۔

22 اَے میرے خُدا! مَیں بربط پر

تیری ہاں تیری سچّائی کی حمد کرُوں گا۔

اَے اِسرائیل کے قُدُّوس !

مَیں سِتار کے ساتھ تیری مدح سرائی کرُوں گا۔

23 جب مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا تو میرے

ہونٹ نہایت شادمان ہوں گے

اور میری جان بھی جِس کا تُو نے فِدیہ دِیا ہے

اور میری زُبان دِن بھر تیری صداقت کا ذِکر کرے گی

کیونکہ میرا نُقصان چاہنے والے شرمِندہ اور پشیمان

ہُوئے ہیں۔

زبُو 72

بادشاہ کے لِئے دُعا

سُلیما ن کا مزمُور۔

1 اَے خُدا!بادشاہ کو اپنے احکام

اور شاہزادہ کو اپنی صداقت عطا فرما۔

2 وہ صداقت سے تیرے لوگوں کی

اور اِنصاف سے تیرے غرِیبوں کی عدالت کرے گا۔

3 اِن لوگوں کے لِئے پہاڑوں سے سلامتی کے

اور پہاڑِیوں سے صداقت کے پَھل پَیدا ہوں گے۔

4 وہ اِن لوگوں کے غرِیبوں کی عدالت کرے گا۔

وہ مُحتاجوں کی اَولاد کو بچائے گا

اور ظالِم کوٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالے گا۔

5 جب تک سُورج اور چاند قائِم ہیں۔

لوگ نسل در نسل تُجھ سے ڈرتے رہیں گے۔

6 وہ کٹی ہُوئی گھاس پر مینہ کی مانِند

اور زمِین کو سیراب کرنے والی بارِش کی طرح نازِل ہوگا۔

7 اُس کے ایاّم میں صادِق برومند ہوں گے

اور جب تک چاند قائِم ہے خُوب امن رہے گا۔

8 اُس کی سلطنت سمُندر سے سمُندر تک

اور دریای ِ فرات سے زمِین کی اِنتہا تک ہو گی ۔

9 بیابان کے رہنے والے اُس کے آگے جُھکیں گے

اور اُس کے دُشمن خاک چاٹیں گے۔

10 ترسےِس کے اور جزِیروں کے بادشاہ نذریں گُذرانیں گے ۔

سبا ا ور سیبا کے بادشاہ ہدئے لائیں گے۔

11 بلکہ سب بادشاہ اُس کے سامنے سرنِگُوں ہوں گے ۔

کُل قَومیں اُس کی مُطِیع ہوں گی۔

12 کیونکہ وہ مُحتاج کو جب وہ فریاد کرے۔

اور غرِیب کو جِس کا کوئی مددگار نہیں چُھڑائے گا ۔

13 وہ غرِیب اور مُحتاج پر ترس کھائے گا۔

اور مُحتاجوں کی جان کو بچائے گا۔

14 وہ فِدیہ دے کر اُن کی جان کو ظُلم اور جبر سے چُھڑائے گا

اور اُن کا خُون اُس کی نظر میں بیش قِیمت ہو گا۔

15 وہ جِیتے رہیں گے اور سبا کا سونا اُس کو دِیا جائے گا ۔

لوگ برابر اُس کے حق میں دُعا کریں گے۔

وہ دِن بھر اُسے دُعا دیں گے۔

16 زمِین میں پہاڑوں کی چوٹِیوں پر اناج کی اِفراط ہوگی۔

اُن کا پَھل لُبنان کے درختوں کی طرح جُھومے گا

اور شہر والے زمِین کی گھاس کی مانِند ہرے بھرے

ہوں گے۔

17 اُس کا نام ہمیشہ قائِم رہے گا۔

جب تک سُورج ہے اُس کا نام رہے گا۔

اور لوگ اُس کے وسِیلہ سے برکت پائیں گے ۔

سب قَومیں اُسے خُوش نصِیب کہیں گی۔

18 خُداوند خُدا اِسرائیل کا خُدا مُبارک ہو۔

وُہی عجِیب و غرِیب کام کرتا ہے۔

19 اُس کا جلِیل نام ہمیشہ کے لِئے مُبارک ہو

اور ساری زمِین اُس کے جلال سے معمُور ہو۔

آمِین ثُمَّ آمِین!

20 داؤُد بِن یسّی کی دُعائیں تمام ہُوئِیں۔

زبُو 73

تِیسری کِتاب (زبُور۷۳‏-۸۹)

خُدا کا عَدل

آسف کا مزمُور۔

1 بیشک خُدا اِسرائیل پریعنی پاک دِلوں پر مہربان ہے۔

2 لیکن میرے پاؤں تو پِھسلنے کو تھے۔

میرے قدم قریباً لغزِش کھا چُکے تھے۔

3 کیونکہ جب مَیں شرِیروں کی اِقبال مندی دیکھتا

تو مغرُوروں پر حسد کرتا تھا۔

4 اِس لِئے کہ اُن کی مَوت میں جان کنی نہیں

بلکہ اُن کی قُو ّت بنی رہتی ہے۔

5 وہ اَور آدمِیوں کی طرح مُصِیبت میں نہیں پڑتے

نہ اَور لوگوں کی طرح اُن پر آفت آتی ہے۔

6 اِس لِئے غرُور اُن کے گلے کا ہار ہے۔

گویا وہ ظُلم سے مُلبّس ہیں۔

7 اُن کی آنکھیں چربی سے اُبھری ہُوئی ہیں۔

اُن کے دِل کے خیالات حد سے بڑھ گئے ہیں ۔

8 وہ ٹھٹھّا مارتے اور شرارت سے ظُلم کی باتیں کرتے ہیں۔

وہ بڑا بول بولتے ہیں۔

9 اُن کے مُنہ آسمان پر ہیں

اور اُن کی زُبانیں زمِین کی سَیر کرتی ہیں۔

10 اِس لِئے اُس کے لوگ اِس طرف رُجُوع ہوتے ہیں

اور جی بھر کر پِیتے ہیں۔

11 وہ کہتے ہیں خُدا کو کَیسے معلُوم ہے؟

کیا حق تعالیٰ کو کُچھ عِلم ہے؟

12 اِن شرِیروں کو دیکھو!

یہ سدا چَین سے رہتے ہُوئے دَولت بڑھاتے ہیں ۔

13 یقِیناً مَیں نے عبث اپنے دِل کو صاف

اور اپنے ہاتھوں کو پاک کِیا۔

14 کیونکہ مُجھ پر دِن بھر آفت رہتی ہے۔

اور مَیں ہر صُبح تنبِیہ پاتا ہُوں۔

15 اگر مَیں کہتا کہ یُوں کہُوں گا

تو تیرے فرزندوں کی نسل سے بے وفائی کرتا ۔

16 جب مَیں سوچنے لگا کہ اِسے کَیسے سمجھُوں

تو یہ میری نظر میں دُشوار تھا۔

17 جب تک کہ مَیں نے خُدا کے مَقدِس میں جا کر

اُن کے انجام کو نہ سوچا۔

18 یقِیناً تُو اُن کو پِھسلنی جگہوں میں رکھتا ہے

اور ہلاکت کی طرف دھکیل دیتا ہے۔

19 وہ دَم بھر میں کَیسے اُجڑ گئے!

وہ حادِثوں سے بِالکُل فنا ہو گئے۔

20 جَیسے جاگ اُٹھنے والا خواب کو

وَیسے ہی تُو اَے خُداوند! جاگ کر اُن کی صُورت

کو ناچِیز جانے گا۔

21 کیونکہ میرا دِل رنجِیدہ ہُؤا

اور میرا جِگر چِھد گیا تھا۔

22 مَیں بے عقل اور جاہِل تھا۔

مَیں تیرے سامنے جانور کی مانِند تھا۔

23 تَو بھی مَیں برابر تیرے ساتھ ہُوں۔

تُو نے میرا دہنا ہاتھ پکڑ رکھّا ہے۔

24 تُو اپنی مصلحت سے میری رہنُمائی کرے گا

اور آخِر کار مُجھے جلال میں قبُول فرمائے گا

25 آسمان پر تیرے سِوا میرا کَون ہے؟

اور زمِین پر تیرے سِوا مَیں کِسی کا مُشتاق نہیں۔

26 گو میرا جِسم اور میرا دِل زائِل ہو جائیں

تَو بھی خُدا ہمیشہ میرے دِل کی قُوّت اور میرا بخرہ ہے۔

27 کیونکہ دیکھ!وہ جو تُجھ سے دُور ہیں فنا ہو جائیں گے ۔

تُو نے اُن سب کو جِنہوں نے تُجھ سے بے وفائی

کی ہلاک کر دِیا ہے۔

28 لیکن میرے لِئے یِہی بھلا ہے کہ خُدا کی نزدِیکی

حاصِل کرُوں۔

مَیں نے خُداوند خُدا کو اپنی پناہ گاہ بنا لِیا ہے۔

تاکہ تیرے سب کاموں کا بیان کرُوں۔

زبُو 74

قَومی رہائی کے لِئے مُناجات

آسف کا مشکِیل۔

1 اَے خُدا! تُو نے ہم کو ہمیشہ کے لِئے کیوں ترک کر دِیا؟

تیری چراگاہ کی بھیڑوں پر تیرا قہر کیوں بھڑک رہا ہے؟

2 اپنی جماعت کو جِسے تُو نے قدِیم سے خرِیدا ہے۔

جِس کا تُو نے فِدیہ دِیا تاکہ تیری مِیراث کا قبِیلہ ہو

اور کوہِ صِیُّون کو جِس پر تُو نے سکُونت کی ہے یاد کر۔

3 اپنے قدم دائِمی کھنڈروں کی طرف بڑھا

یعنی اُن سب خرابِیوں کی طرف جو دُشمن نے

مَقدِس میں کی ہیں

4 تیرے مجمع میں تیرے مُخالِف گرجتے رہے ہیں۔

نِشان کے لِئے اُنہوں نے اپنے ہی جھنڈے

کھڑے کِئے ہیں۔

5 وہ اُن آدمِیوں کی مانِند تھے

جو گُنجان درختوں پر کُلہاڑے چلاتے ہیں

6 اور اب وہ اُس کی ساری نقش کاری کو

کُلہاڑی اور ہتھوڑوں سے بالکل توڑے ڈالتے ہیں ۔

7 اُنہوں نے تیرے مَقدِس میں آگ لگا دی ہے

اور تیرے نام کے مسکن کو زمِین تک مِسمار کر

کے ناپاک کِیا ہے۔

8 اُنہوں نے اپنے دِل میں کہا ہے ہم اُن کو بِالکل

وِیران کر ڈالیں۔

اُنہوں نے اِس مُلک میں خُدا کے سب عِبادت خانوں

کوجِلا دِیا ہے۔

9 ہمارے نِشان نظر نہیں آتے اور کوئی نبی نہیں رہا

اور ہم میں کوئی نہیں جانتا کہ یہ حال کب تک رہے گا۔

10 اَے خُدا! مُخالِف کب تک طَعنہ زنی کرتا رہے گا ؟

کیا دُشمن ہمیشہ تیرے نام پر کُفر بکتا رہے گا؟

11 تُو اپنا ہاتھ کیوں روکتا ہے؟

اپنا دہنا ہاتھ بغل سے نِکال اور فنا کر۔

12 خُدا قدِیم سے میرا بادشاہ ہے

جو زمِین پر نجات بخشتا ہے۔

13 تُو نے اپنی قُدرت سے سمُندر کے دو حِصّے کر دِئے ۔

تُو پانی میں اژدہاؤں کے سرکُچلتا ہے۔

14 تُو نے لوِیاتان کے سر کے ٹُکڑے کِئے

اور اُسے بیابان کے رہنے والوں کی

خُوراک بنایا ۔

15 تُو نے چشمے اور سَیلاب جاری کِئے۔

تُو نے بڑے بڑے دریاؤں کو خُشک کر ڈالا۔

16 دِن تیرا ہے ۔ رات بھی تیری ہی ہے۔

نُور اور آفتاب کو تُو ہی نے تیّار کِیا۔

17 زمِین کی تمام حدُود تُو ہی نے ٹھہرائی ہیں ۔

گرمی اور سردی کے مَوسِم تُو ہی نے بنائے۔

18 اَے خُداوند! اِسے یاد رکھ کہ دُشمن نے طَعنہ زنی کی ہے

اور بیوُقُوف قَوم نے تیرے نام کی تکفِیر کی ہے ۔

19 اپنی فاختہ کی جان کو جنگلی جانور کے حوالہ نہ کر۔

اپنے غرِیبوں کی جان کو ہمیشہ کے لِئے بُھول نہ جا۔

20 اپنے عہد کا خیال فرما

کیونکہ زمِین کے تارِیک مقام ظُلم کے مسکنوں

سے بھرے ہیں

21 مظلُوم شرمِندہ ہو کر نہ لَوٹے۔

غرِیب اور مُحتاج تیرے نام کی تعرِیف کریں۔

22 اُٹھ اَے خُدا! آپ ہی اپنی وکالت کر۔

یاد کر کہ احمق دِن بھر تُجھ پر کَیسی طَعنہ زنی کرتا ہے ۔

23 اپنے دُشمنوں کی آواز کو بُھول نہ جا۔

تیرے مُخالِفوں کا ہنگامہ برپا ہوتا رہتا ہے

زبُو 75

خُدا مُنصِف ہے

مِیر مُغنّی کے لِئے التشخیت کے سُر پر آسف کا مزمُور

یعنی گِیت۔

1 اَے خُدا! ہم تیرا شُکر کرتے ہیں۔

ہم تیرا شُکر کرتے ہیں کیونکہ تیرا نام نزدِیک ہے ۔

لوگ تیرے عجِیب کاموں کا ذِکر کرتے ہیں۔

2 جب میرا مُعیّن وقت آئے گا

تو مَیں راستی سے عدالت کرُوں گا۔

3 زمِین اور اُس کے سب باشِندے گُداز ہو گئے ہیں۔

مَیں نے اُس کے سُتُونوں کو قائِم کر دِیا ہے (سِلاہ)۔

4 مَیں نے مغرُوروں سے کہا غرُور نہ کرو

اور شرِیروں سے کہ سِینگ اُونچا نہ کرو۔

5 اپنا سِینگ اُونچا نہ کرو۔

گردن کشی سے بات نہ کرو۔

6 کیونکہ سرفرازی نہ تو مشرِق سے نہ مغرِب سے

اور نہ جنُوب سے آتی ہے۔

7 بلکہ خُدا ہی عدالت کرنے والا ہے۔

وہ کِسی کو پست کرتا ہے اور کِسی کو سرفرازی بخشتا ہے ۔

8 کیونکہ خُداوند کے ہاتھ میں پیالہ ہے اور مَے

جھاگ والی ہے۔

وہ مِلی ہُوئی شراب سے بھرا ہے اور خُداوند اُسی

میں سے اُنڈیلتا ہے۔

بیشک اُس کی تلچھٹ زمِین کے سب شرِیر نچوڑ

نچوڑ کر پِئیں گے۔

9 لیکن مَیں تو ہمیشہ ذِکر کرتا رہُوں گا۔

مَیں یعقُوب کے خُدا کی مدح سرائی کرُوں گا

10 اور مَیں شرِیروں کے سب سِینگ کاٹ ڈالُوں گا ۔

لیکن صادِقوں کے سِینگ اُونچے کِئے جائیں گے ۔

زبُو 76

خُدا فاتح ہے

مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ آسف کا

مزمُور یعنی گِیت۔

1 خُدا یہُودا ہ میں مشہُور ہے۔

اُس کا نام اِسرائیل میں بزُرگ ہے۔

2 سالم میں اُس کا خَیمہ ہے

اور صِیُّون میں اُس کا مسکن۔

3 وہاں اُس نے برقِ کمان کو

اور ڈھال اور تلوار اور سامانِ جنگ کو توڑ ڈالا (سِلاہ)۔

4 تُو جلالی ہے اور شِکار کے پہاڑوں سے شاندار ہے ۔

5 مضبُوط دِل لُٹ گئے ۔ وہ گہری نِیند میں پڑے ہیں

اور زبردست لوگوں میں سے کِسی کا ہاتھ کام نہ آیا ۔

6 اَے یعقُوب کے خُدا! تیری جِھڑکی سے

رتھ اور گھوڑے دونوں پر مَوت کی نِیند طاری ہے ۔

7 فقط تُجھ ہی سے ڈرنا چاہئے

اور تیرے قہر کے وقت کَون تیرے حضُور کھڑا رہ سکتا ہے؟

8 تُو نے آسمان پر سے فَیصلہ سُنایا۔

زمِین ڈر کر چُپ ہو گئی۔

9 جب خُدا عدالت کرنے کو اُٹھا

تاکہ زمِین کے سب حلِیموں کو بچا لے ۔(سِلاہ)

10 بیشک اِنسان کا غضب تیری سِتایش کا باعِث ہو گا

اور تُو غضب کے بقِیہّ سے کمربستہ ہو گا۔

11 خُداوند اپنے خُدا کے لِئے مَنّت مانو اور پُوری کرو

اور سب جو اُس کے گِرد ہیں وہ اُسی کے لِئے جِس

سے ڈرنا و ا جِب ہے ہدئے لائیں۔

12 وہ اُمرا کی رُوح کو قبض کرے گا۔

وہ زمِین کے بادشاہوں کے لِئے مُہِیب ہے۔

زبُو 77

مُصِیبت کے وقت تسلّی

مِیر مُغنّی کے لِئے یدُوتو ن کے طَور پر آسف کا مزمُور۔

1 مَیں بُلند آواز سے خُدا کے حضُور فریاد کرُوں گا۔

خُدا ہی کے حضُور بُلند آواز سے اور وہ میری

طرف کان لگائے گا

2 اپنی مُصِیبت کے دِن مَیں نے خُداوند کو ڈھُونڈا۔

میرے ہاتھ رات کو پَھیلے رہے اور ڈِھیلے نہ ہُوئے۔

میری جان کو تسکِین نہ ہُوئی۔

3 مَیں خُدا کو یاد کرتا ہُوں اور بے چَین ہُوں۔

مَیں واوَیلا کرتا ہُوں اور میری جان نِڈھال

ہے ۔ (سِلاہ)

4 تُو میری آنکھیں کُھلی رکھتا ہے۔

مَیں اَیسا بیتاب ہُوں کہ بول نہیں سکتا۔

5 مَیں گُذشتہ ایاّ م پر

یعنی قدِیم زمانہ کے برسوں پر سوچتا رہا۔

6 مُجھے رات کو اپنا گِیت یاد آتا ہے۔

مَیں اپنے دِل ہی میں سوچتا ہُوں۔

میری رُوح بڑی تفتِیش میں لگی ہے۔

7 کیا خُداوند ہمیشہ کے لِئے چھوڑدے گا؟

کیا وہ پِھر کبھی مِہربان نہ ہوگا؟

8 کیا اُ س کی شفقت ہمیشہ کے لِئے جاتی رہی؟

کیا اُس کا وعدہ ابد تک باطِل ہوگیا؟

9 کیا خُدا کرم کرنا بُھول گیا؟

کیا اُس نے قہر سے اپنی رحمت روک لی؟ (سِلاہ)

10 پِھر مَیں نے کہا یہ میری ہی کمزوری ہے۔

مَیں تو حق تعالیٰ کی قُدرت کے زمانہ کو یاد کرُوں گا۔

11 مَیں خُداوند کے کاموں کا ذِکر کرُوں گا

کیونکہ مُجھے تیرے قدِیم عجائِب یاد آئیں گے۔

12 مَیں تیری ساری صنعت پر دِھیان کرُوں گا

اور تیرے کاموں کو سوچُوں گا۔

13 اَے خُدا! تیری راہ مَقدِس میں ہے۔

کَون سا دیوتا خُدا کی مانِند بڑا ہے؟

14 تُو وہ خُدا ہے جو عجِیب کام کرتا ہے۔

تُو نے قَوموں کے درمیان اپنی قُدرت ظاہِر کی ۔

15 تُو نے اپنے ہی بازُو سے اپنی قَوم

بنی یعقوُب اور بنی یُوسف کو فِدیہ دے کر چُھڑایا

ہے ۔(سِلاہ)

16 اَے خُدا! سمُندروں نے تُجھے دیکھا۔

سمُندر تُجھے دیکھ کر ڈر گئے۔گہراؤ بھی کانپ اُٹھے۔

17 بدلِیوں نے پانی برسایا۔افلاک سے آواز آئی۔

تیرے تِیر بھی چاروں طرف چلے۔

18 بگُولے میں تیرے رَعد کی آواز تھی۔

برق نے جہان کو رَوشن کر دِیا۔

زمِین لرزی اور کانپی۔

19 تیری راہ سمُندر میں ہے۔

تیرے راستے بڑے سمُندروں میںہیں

اور تیرے نقشِ قدم نا معلُوم ہیں

20 تُو نے مُوسیٰ اور ہارُون کے وسِیلہ سے

گلّہ کی طرح اپنے لوگوں کی راہنُمائی کی۔

زبُو 78

خُدا اور اُس کے لوگ

آسف کا مشکِیل۔

1 اَے میرے لوگو! میری شرِیعت کو سُنو۔

میرے مُنہ کی باتوں پر کان لگاؤ۔

2 مَیں تمثِیل میں کلام کرُوں گااور قدِیم مُعمّے کہُوں گا۔

3 جِن کو ہم نے سُنا اور جان لِیا

اور ہمارے باپ دادا نے ہم کو بتایا

4 اور جِن کو ہم اُن کی اَولاد سے پوشِیدہ نہیں رکھّیں گے

بلکہ آیندہ پُشت کو بھی خُداوند کی تعرِیف

اور اُس کی قُدرت اور عجائِب جو اُس نے کِئے بتائیں گے۔

5 کیونکہ اُس نے یعقُوب میں ایک شہادت قائِم کی

اور اِسرائیل میں شرِیعت مقرّر کی

جِن کی بابت اُس نے ہمارے باپ دادا کو حُکم دِیا

کہ وہ اپنی اَولاد کو اُن کی تعلِیم دیں۔

6 تاکہ آیندہ پُشت یعنی وہ فرزند جو پَیدا ہوں گے

اُن کو جان لیں

اور وہ بڑے ہو کر اپنی اَولاد کو سِکھائیں

7 کہ وہ خُدا پر آس رکھّیں

اور اُس کے کاموں کو بُھول نہ جائیں

بلکہ اُس کے حُکموں پر عمل کریں

8 اور اپنے باپ دادا کی طرح سرکش اور باغی نسل نہ بنیں۔

اَیسی نسل جِس نے اپنا دِل درُست نہ کِیا

اور جِس کی رُوح خُدا کے حضُور وفادار نہ رہی۔

9 بنی افرائِیم مُسلّح ہو کر اور کمانیں رکھتے ہُوئے

لڑائی کے دِن پِھر گئے۔

10 اُنہوں نے خُدا کے عہد کو قائِم نہ رکھّا

اور اُس کی شرِیعت پر چلنے سے اِنکار کِیا

11 اور اُس کے کاموں کو اور اُس کے عجائِب کو

جو اُس نے اُن کو دِکھائے تھے بُھول گئے۔

12 اُس نے مُلکِ مِصر میں ۔ ضُعن کے عِلاقہ میں

اُن کے باپ دادا کے سامنے عجِیب و غرِیب کام کِئے۔

13 اُس نے سمُندر کے دو حِصّے کر کے اُن کو پار اُتارا

اور پانی کو تُودہ کی طرح کھڑا کر دِیا۔

14 اُس نے دِن کو بادل سے اُن کی راہبری کی

اور رات بھر آگ کی رَوشنی سے۔

15 اُس نے بیابان میں چٹانوں کو چِیرا

اور اُن کو گویا بحر سے خُوب پِلایا۔

16 اُس نے چٹان میں سے ندیاں جاری کِیں

اور دریاؤں کی طرح پانی بہایا۔

17 تَو بھی وہ اُس کے خِلاف گُناہ کرتے ہی گئے

اور بیابان میں حق تعالیٰ سے سرکشی کرتے رہے

18 اور اُنہوں نے اپنی خواہش کے مُطابِق کھانا مانگ کر

اپنے دِل میں خُدا کو آزمایا

19 بلکہ وہ خُدا کے خِلاف بکنے لگے

اور کہا کیا خُدا بیابان میں دسترخوان بِچھا سکتا ہے ؟

20 دیکھو! اُس نے چٹان کو مارا تو پانی پُھوٹ نِکلا

اور ندیاں بہنے لگِیں۔کیا وہ روٹی بھی دے سکتا ہے ؟

کیا وہ اپنے لوگوں کے لِئے گوشت مُہیّا کر دے گا؟

21 پس خُداوند سُن کر غضب ناک ہُؤا

اور یعقُوب کے خِلاف آگ بھڑک اُٹھی

اور اِسرائیل پر قہر ٹُوٹ پڑا۔

22 اِس لِئے کہ وہ خُدا پر اِیمان نہ لائے

اور اُس کی نجات پر بھروسا نہ کِیا۔

23 تَو بھی اُس نے افلاک کو حُکم دِیا

اور آسمان کے دروازے کھولے

24 اور کھانے کے لِئے اُن پرمَنّ برسایا

اور اُن کو آسمانی خُوراک بخشی۔

25 اِنسان نے فرِشتوں کی غِذا کھائی۔

اُس نے کھانا بھیج کر اُن کو آسُودہ کِیا۔

26 اُس نے آسمان میں پُروا چلائی

اور اپنی قُدرت سے دکھّنا بہائی۔

27 اُس نے اُن پر گوشت کو خاک کی مانِند برسایا

اور پرِندوں کو سمُندر کی ریت کی مانِند

28 جِن کو اُس نے اُن کی خَیمہ گاہ میں

اُن کے مسکنوں کے آس پاس گِرایا۔

29 پس وہ کھا کر خُوب سیر ہُوئے۔

اور اُس نے اُن کی خواہش پُوری کی۔

30 وہ اپنی خواہش سے باز نہ آئے

اور اُن کا کھانا اُن کے مُنہ ہی میں تھا

31 کہ خُدا کا غضب اُن پر ٹُوٹ پڑا

اور اُن کے سب سے موٹے تازہ آدمی قتل کِئے

اور اِسرائیلی جوانوں کو مار گِرایا۔

32 باوجُود اِن سب باتوں کے وہ گُناہ کرتے ہی رہے

اور اُس کے عجِیب و غرِیب کاموں پر اِیمان نہ لائے۔

33 اِس لِئے اُس نے اُن کے دِنوں کو بطالت سے

اور اُن کے برسوں کو دہشت سے تمام کر دِیا۔

34 جب وہ اُن کو قتل کرنے لگا تو وہ اُس کے طالِب ہُوئے

اور رجُوع ہو کر دِل و جان سے خُدا کو

ڈھُونڈنے لگے

35 اور اُن کو یاد آیا کہ خُدا اُن کی چٹان

اور حق تعالیٰ اُن کا فِدیہ دینے والا ہے۔

36 لیکن اُنہوں نے اپنے مُنہ سے اُس کی خُوشامد کی

اور اپنی زُبان سے اُس سے جُھوٹ بولا

37 کیونکہ اُن کا دِل اُس کے حضُور درُست نہ تھا

اور وہ اُس کے عہد میں وفادار نہ نِکلے۔

38 لیکن وہ رحِیم ہو کر بدکاری مُعاف کرتا ہے اور

ہلاک نہیں کرتابلکہ بارہا اپنے قہر کو روک لیتا ہے

اور اپنے پُورے غضب کو بھڑکنے نہیں دیتا

39 اور اُسے یاد رہتا ہے کہ یہ محض بشر ہیں

یعنی ہوا جو چلی جاتی ہے اور پِھر نہیں آتی۔

40 کِتنی بار اُنہوں نے بیابان میں اُس سے سرکشی کی

اور صحرا میں اُسے آزُردہ کِیا!

41 اور وہ پِھر خُدا کو آزمانے لگے

اور اُنہوں نے اِسرائیل کے قُدُّوس کو ناراض کِیا۔

42 اُنہوں نے اُس کے ہاتھ کو یاد نہ رکھّا۔

نہ اُس دِن کو جب اُس نے فِدیہ دے کر اُن کو

مُخالِف سے رہائی بخشی۔

43 اُس نے مِصر میں اپنے نِشان دِکھائے

اور ضُعن کے عِلاقہ میں اپنے عجائِب

44 اور اُن کے دریاؤں کو خُون بنا دِیا

اور وہ اپنی ندیوں سے پی نہ سکے۔

45 اُس نے اُن پر مچھّروں کے غول بھیجے جو اُن کو کھا گئے۔

اور مینڈک جِنہوں نے اُن کو تباہ کر دِیا۔

46 اُس نے اُن کی پَیداوار کِیڑوں کو

اور اُن کی مِحنت کا پَھل ٹِڈّیوں کو دے دِیا۔

47 اُس نے اُن کی تاکوں کو اَولوں سے

اور اُن کے گُولر کے درختوں کو پالے سے مارا ۔

48 اُس نے اُن کے چَوپایوں کو اَولوں کے حوالہ کِیا

اور اُن کی بھیڑ بکرِیوں کوبِجلی کے۔

49 اُس نے عذاب کے فرِشتوں کی فَوج بھیج کر

اپنے قہر کی شِدّت

غَیظ و غضب اور بلا کو اُن پر نازِل کِیا۔

50 اُس نے اپنے قہر کے لِئے راستہ بنایا

اور اُن کی جان مَوت سے نہ بچائی

بلکہ اُن کی زِندگی وبا کے حوالہ کی۔

51 اُس نے مِصر کے سب پہلوٹھوں کو

یعنی حام کے مسکنوں میں اُن کی قُوّت کے پہلے

پَھل کو مارا۔

52 لیکن وہ اپنے لوگوں کو بھیڑوں کی مانِند لے چلا

اور بیابان میں گلّہ کی مانِند اُن کی رہنُمائی کی۔

53 اور وہ اُن کو سلامت لے گیا اور وہ نہ ڈرے۔

لیکن اُن کے دُشمنوں کو سمُندر نے چُھپا لِیا۔

54 اور وہ اُن کو اپنے مَقدِس کی سرحدتک لایا۔

یعنی اُس پہاڑ تک جِسے اُس کے دہنے ہاتھ نے

حاصِل کِیا تھا ۔

55 اُس نے اَور قَوموں کو اُن کے سامنے سے نِکال دِیا

جِن کی مِیراث جرِیب ڈال کر اُن کو بانٹ دی

اور جِن کے خَیموں میں اِسرائیل کے قبِیلوں کو بسایا ۔

56 تَو بھی اُنہوں نے خُدا تعالیٰ کو آزمایا اور اُس سے

سرکشی کی

اور اُس کی شہادتوں کو نہ مانا

57 بلکہ برگشتہ ہو کر اپنے باپ دادا کی طرح بے وفائی کی

اور دھوکا دینے والی کمان کی طرح ایک طرف کو

جُھک گئے۔

58 کیونکہ اُنہوں نے اپنے اُونچے مقاموں کے باعِث

اُس کا قہر بھڑکایا

اور اپنی کھودی ہُوئی مُورتوں سے اُسے غَیرت دِلائی۔

59 خُدا یہ سُن کر غضب ناک ہُؤا

اور اِسرائیل سے سخت نفرت کی۔

60 سو اُس نے سَیلا کے مسکن کو ترک کر دِیا

یعنی اُس خَیمہ کو جو بنی آدم کے درمیان کھڑا کِیا تھا

61 اور اُس نے اپنی قُوّت کو اسِیری میں

اور اپنی حشمت کو مُخالِف کے ہاتھ میں دے دِیا ۔

62 اُس نے اپنے لوگوں کو تلوار کے حوالہ کر دِیا

اور وہ اپنی مِیراث سے غضب ناک ہو گیا۔

63 آگ اُن کے جوانوں کو کھا گئی

اور اُن کی کُنواریوں کے سُہاگ نہ گائے گئے۔

64 اُن کے کاہِن تلوار سے مارے گئے

اور اُن کی بیواؤں نے نَوحہ نہ کِیا۔

65 تب خُداوند گویا نِیند سے جاگ اُٹھا۔

اُس زبردست آدمی کی طرح جو مَے کے سبب

سے للکارتا ہو

66 اور اُس نے اپنے مُخالِفوں کو مار کر پسپا کر دِیا۔

اُس نے اُن کو ہمیشہ کے لِئے رُسوا کِیا۔

67 اور اُس نے یُوسف کے خَیمہ کو چھوڑ دِیا

اور افرائِیم کے قبِیلہ کو نہ چُنا۔

68 بلکہ یہُوداہ کے قبِیلہ کو چُنا۔

اُسی کوہِ صِیُّون کو جِس سے اُس کو مُحبّت تھی

69 اور اپنے مَقدِس کو پہاڑوں کی مانِند تعمِیر کِیا

اور زمِین کی مانِند جِسے اُس نے ہمیشہ کے لِئے

قائِم کِیا ہے

70 اُس نے اپنے بندہ داؤُد کو بھی چُنا

اور بھیڑسالوں میں سے اُسے لے لِیا۔

71 وہ اُسے بچّے والی بھیڑوں کی چَوپانی سے ہٹا لایا

تاکہ اُس کی قَوم یعقُوب اور اُس کی مِیراث

اِسرائیل کی گلّہ بانی کرے۔

72 سو اُس نے خلُوصِ دِل سے اُن کی پاسبانی کی

اور اپنے ماہِر ہاتھوں سے اُن کی راہنُمائی کرتا ر ہا ۔

زبُو 79

قَومی رہائی کے لِئے مُناجات

آسف کا مزمُور۔

1 اَے خُدا! قَومیں تیری مِیراث میں گُھس آئی ہیں۔

اُنہوں نے تیری مُقدّس ہَیکل کو ناپاک کِیا ہے ۔

اُنہوں نے یروشلِیم کو کھنڈر بنا دِیا ہے۔

2 اُنہوں نے تیرے بندوں کی لاشوں کو آسمان کے

پرِندوں کی

اور تیرے مُقدّسوں کے گوشت کو زمِین کے

درِندوں کی خُوراک بنا دِیا ہے۔

3 اُنہوں نے اُن کا خُون یروشلِیم کے گِرد پانی کی

طرح بہایا

اور کوئی اُن کو دفن کرنے والا نہ تھا۔

4 ہم اپنے پڑوسِیوں کی ملامت کا نِشانہ ہیں۔

اور اپنے آس پاس کے لوگوں کے تمسخُر اور مذاق

کا باعِث۔

5 اَے خُداوند! کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ کے لِئے ناراض

رہے گا؟

کیا تیری غَیرت آگ کی طرح بھڑکتی رہے گی ؟

6 اپنا قہر اُن قَوموں پر جو تُجھے نہیں پہچانتیں

اور اُن مملکتوں پر جو تیرا نام نہیں لیتِیں اُنڈیل دے۔

7 کیونکہ اُنہوں نے یعقُوب کو کھا لِیا

اور اُس کے مسکن کو اُجاڑ دِیا ہے۔

8 ہمارے باپ دادا کے گُناہوں کو ہمارے

خِلاف یاد نہ کر ۔

تیری رحمت جلد ہم تک پُہنچے

کیونکہ ہم بُہت پست ہو گئے ہیں۔

9 اَے ہمارے نجات دینے والے خُدا! اپنے نام

کے جلال کی خاطِر ہماری مدد کر۔

اپنے نام کی خاطِر ہم کو چُھڑا اور ہمارے گُناہوں کا

کفّارہ دے ۔

10 قَومیں کیوں کہیں کہ اُن کا خُدا کہاں ہے؟

تیرے بندوں کے بہائے ہُوئے خُون کا بدلہ

ہماری آنکھوں کے سامنے قَوموں پر واضِح ہو جائے۔

11 قَیدی کی آہ تیرے حضُور تک پُہنچے۔

اپنی بڑی قُدرت سے مَرنے والوں کو بچا لے۔

12 اَے خُداوند! ہمارے پڑوسِیوں کی طعنہ زنی جو وہ

تُجھ پر کرتے رہے ہیں

اُلٹی سات گُنا اُن ہی کے دامن میں ڈال دے ۔

13 تب ہم جو تیرے لوگ اور تیری چراگاہ کی

بھیڑیں ہیں

ہمیشہ تیری شُکرگُذاری کریں گے۔

ہم پُشت در پُشت تیری سِتایش کریں گے۔