زبُو 50

حقیِقی عِبادت

آسف کا مزمُور۔

1 رب خُداوند خُدا نے کلام کِیا

اور مشرِق سے مغرِب تک دُنیا کو بُلایا۔

2 صِیُّون سے جو حُسن کا کمال ہے

خُدا جلوہ گر ہُؤا ہے۔

3 ہمارا خُدا آئے گا اور خاموش نہیں رہے گا۔

آگ اُس کے آگے آگے بھسم کرتی جائے گی

اور اُس کی چاروں طرف بڑی آندھی چلے گی۔

4 اپنی اُمّت کی عدالت کرنے کے لئِے

وہ آسمان و زمِین کو طلب کرے گا

5 کہ میرے مُقدّسوں کو میرے حضُور جمع کرو

جِنہوں نے قُربانی کے ذرِیعہ سے میرے ساتھ

عہد باندھا ہے

6 اور آسمان اُس کی صداقت بیان کریں گے

کیونکہ خُدا آپ ہی اِنصاف کرنے والا ہے ۔ (سِلاہ)

7 اَے میری اُمّت سُن ۔ مَیں کلام کرُوں گا

اور اَے اِسرائیل!مَیں تُجھ پر گواہی دُوں گا۔

خُدا ۔ تیرا خُدا مَیں ہی ہُوں۔

8 مَیں تُجھے تیری قُربانِیوں کے سبب سے ملامت

نہیں کرُوں گا

اور تیری سوختنی قُربانِیاں برابر میرے سامنے

رہتی ہیں ۔

9 نہ مَیں تیرے گھر سے بَیل لُوں گا

نہ تیرے باڑے سے بکرے

10 کیونکہ جنگل کا ایک ایک جانور

اور ہزاروں پہاڑوں کے چَوپائے میرے ہی ہیں ۔

11 مَیں پہاڑوں کے سب پرِندوں کو جانتا ہُوں

اور مَیدان کے درِندے میرے ہی ہیں۔

12 اگر مَیں بُھوکا ہوتا تو تُجھ سے نہ کہتا

کیونکہ دُنیا اور اُس کی معمُوری میری ہی ہے۔

13 کیا مَیں سانڈوں کا گوشت کھاؤُں گا۔

یا بکروں کا خُون پِیؤُں گا؟

14 خُدا کے لِئے شُکرگُذاری کی قُربانی گُذران

اور حق تعالیٰ کے لِئے اپنی مَنّتیں پُوری کر

15 اور مُصِیبت کے دِن مُجھ سے فریاد کر۔

مَیں تُجھے چُھڑاؤُں گا اور تُو میری تمجِید کرے گا۔

16 لیکن خُدا شرِیر سے کہتا ہے

تُجھے میرے آئِین بیان کرنے سے کیا واسطہ

اور تُو میرے عہد کو اپنی زُبان پر کیوں لاتا ہے؟

17 جبکہ تُجھے تربِیّت سے عداوت ہے

اور میری باتوں کو پِیٹھ پِیچھے پھینک دیتا ہے۔

18 تُو چور کو دیکھ کر اُس سے مِل گیا

اور زانِیوں کا شرِیک رہا ہے۔

19 تیرے مُنہ سے بدی نِکلتی ہے

اور تیری زُبان فریب گھڑتی ہے۔

20 تُو بَیٹھا بَیٹھا اپنے بھائی کی غِیبت کرتا ہے

اور اپنی ہی ماں کے بیٹے پر تُہمت لگاتا ہے۔

21 تُو نے یہ کام کِئے اور مَیں خاموش رہا۔

تُو نے گُمان کِیا کہ مَیں بِالکُل تُجھ ہی ساہُوں

لیکن مَیں تُجھے ملامت کر کے اِن کو تیری آنکھوں کے

سامنے ترتِیب دُوں گا۔

22 اب اَے خُدا کو بُھولنے والو! اِسے سوچ لو۔

اَیسا نہ ہو کہ مَیں تُم کو پھاڑ ڈالُوں اور کوئی چُھڑانے

والا نہ ہو۔

23 جو شُکرگُذاری کی قُربانی گُذرانتا ہے وہ میری

تمجِید کرتا ہے

اور جو اپنا چال چلن درُست رکھتا ہے

اُس کو مَیں خُدا کی نجات دِکھاؤُں گا۔

زبُو 51

مُعافی کے لِئے اِلتجا

مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔ اُس کے بت سبع کے

پاس جانے کے بعد جب ناتن نبی اُس کے پاس آیا۔

1 اَے خُدا! اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھ پر رحم کر۔

اپنی رحمت کی کثرت کے مُطابِق میری خطائیں مِٹا دے۔

2 میری بدی کو مُجھ سے دھو ڈال

اور میرے گُناہ سے مُجھے پاک کر۔

3 کیونکہ مَیں اپنی خطاؤں کو مانتا ہُوں

اور میرا گُناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔

4 مَیں نے فقط تیرا ہی گُناہ کِیا ہے

اور وہ کام کِیا ہے جو تیری نظر میں بُرا ہے

تاکہ تُو اپنی باتوں میں راست ٹھہرے

اور اپنی عدالت میں بے عَیب رہے۔

5 دیکھ! مَیں نے بدی میں صُورت پکڑی

اور مَیں گُناہ کی حالت میں ماں کے پیٹ میں پڑا ۔

6 دیکھ تُو باطِن کی سچّائی پسند کرتا ہے

اور باطِن ہی میں مُجھے دانائی سِکھائے گا۔

7 زُوفے سے مُجھے صاف کر تو مَیں پاک ہُوں گا۔

مُجھے دھو اور مَیں برف سے زِیادہ سفید ہُوں گا۔

8 مُجھے خُوشی اور خُرّمی کی خبرسُنا

تاکہ وہ ہڈّیاں جو تُو نے توڑ ڈالی ہیں

شادمان ہو ں ۔

9 میرے گُناہوں کی طرف سے اپنا مُنہ پھیرلے

اور میری سب بدکاری مِٹا ڈال۔

10 اَے خُدا! میرے اندر پاک دِل پَیداکر

اور میرے باطِن میں از سرِنو مُستقِیم رُوح ڈال ۔

11 مُجھے اپنے حضُور سے خارِج نہ کر

اور اپنی پاک رُوح کو مُجھ سے جُدا نہ کر۔

12 اپنی نجات کی شادمانی مُجھے پِھر عِنایت کر

اور مُستعِد رُوح سے مُجھے سنبھال۔

13 تب مَیں خطاکاروں کو تیری راہیں سِکھاؤُں گا

اور گُنہگار تیری طرف رجُوع کریں گے۔

14 اَے خُدا! اَے میرے نجات بخش خُدا مُجھے خُون

کے جُرم سے چُھڑا

تو میری زُبان تیری صداقت کا گِیت گائے گی ۔

15 اَے خُداوند! میرے ہونٹوں کو کھول دے

تو میرے مُنہ سے تیری سِتایش نِکلے گی

16 کیونکہ قُربانی میں تیری خُوشنُودی نہیں ورنہ مَیں دیتا ۔

سوختنی قُربانی سے تُجھے کُچھ خُوشی نہیں۔

17 شِکستہ رُوح خُدا کی قُربانی ہے۔

اَے خُدا تُو شِکستہ اور خستہ دِل کو حقِیر نہ جانے گا ۔

18 اپنے کرم سے صِیُّون کے ساتھ بھلائی کر۔

یروشلِیم کی فصِیل کو تعمِیر کر۔

19 تب تُو صداقت کی قُربانیوں اور سوختنی قُربانی اور

پُوری سوختنی قُربانی سے خُوش ہوگا

اور وہ تیرے مذبح پر بچھڑے چڑھائیں گے۔

زبُو 52

خُدا کا قَہر اور فضل

مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مشکِیل جب ادُومی دوئیگ نے

جا کر ساؤُ ل کو بتایا کہ داؤُد اخِیملک کے گھر میں داخِل

ہُؤاہے۔

1 اَے زبردست! تُو شرارت پر کیوں فخر کرتا ہے؟

خُدا کی شفقت دائِمی ہے۔

2 تیری زُبان محض شرارت اِیجاد کرتی ہے۔

اَے دغاباز! وہ تیز اُسترے کی مانِند ہے۔

3 تُو بدی کو نیکی سے زِیادہ پسند کرتا ہے

اور جُھوٹ کو صداقت کی بات سے۔(سِلاہ)

4 اَے دغاباز زُبان!

تُو مُہلِک باتوں کو پسند کرتی ہے۔

5 خُدا بھی تُجھے ہمیشہ کے لِئے ہلاک کر ڈالے گا۔

وہ تُجھے پکڑ کر تیرے خَیمہ سے نِکال پھینکے گا

اور زِندوں کی زمِین سے تُجھے اُکھاڑ ڈالے

گا ۔(سِلاہ)

6 صادِق بھی اِس بات کو دیکھ کر ڈرجائیں گے

اور اُس پر ہنسیں گے

7 کہ دیکھو یہ وُہی آدمی ہے جِس نے خُدا کو اپنی

پناہ گاہ نہ بنایا

بلکہ اپنے مال کی فراوانی پر بھروسا کِیا

اور شرارت میں پکّا ہو گیا

8 لیکن مَیں تو خُدا کے گھر میں زَیتُون کے ہرے

درخت کی مانِند ہُوں۔

میرا توکُّل ابدُالآباد خُدا کی شفقت پر ہے۔

9 مَیں ہمیشہ تیری شُکرگُذاری کرتا رہُوں گا کیونکہ تُو

ہی نے یہ کِیا ہے

اور مُجھے تیرے ہی نام کی آس ہو گی کیونکہ وہ

تیر ے مُقدّسوں کے نزدِیک خُوب ہے۔

زبُو 53

اِنسان کی بدخَصلتی

مِیر مُغنّی کے لِئے محلَت کے سُر پر داؤُد کا مشکِیل۔

1 احمق نے اپنے دِل میں کہا ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔

وہ بگڑ گئے ۔ اُنہوں نے نفرت انگیز بدی کی ہے ۔

کوئی نیکوکار نہیں۔

2 خُدا نے آسمان پر سے بنی آدم پر نِگاہ کی

تاکہ دیکھے کہ کوئی دانِش مند۔

کوئی خُدا کا طالِب ہے یا نہیں۔

3 وہ سب کے سب پِھر گئے ہیں ۔ وہ باہم نِجس ہو گئے۔

کوئی نیکوکار نہیں ۔ ایک بھی نہیں۔

4 کیا اُن سب بدکرداروں کو کُچھ عِلم نہیں

جو میرے لوگوں کو اَیسے کھاتے ہیں جَیسے روٹی

اور خُدا کا نام نہیں لیتے؟

5 وہاں اُن پر بڑا خَوف چھا گیا گو خَوف کی کوئی بات نہ تھی

کیونکہ خُدا نے اُن کی ہڈِّیاں جو تیرے خِلاف

خَیمہ زن تھے بکھیر دِیں۔

تُونے اُن کو شرمِندہ کر دِیا ۔ اِس لِئے کہ خُدا

نے اُن کو ردّ کر دِیا ہے۔

6 کاش کہ اِسرائیل کی نجات صِیُّون میں سے ہوتی!

جب خُدا اپنے لوگوں کو اسِیری سے لَوٹا لائے گا

تو یعقُوب خُوش اور اِسرائیل شادمان ہو گا۔

زبُو 54

دُشمنوں سے حِفاظت کی مُناجات

مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ داؤُد کا مشکِیل۔

اُس وقت کا جب زیفِیون نے جا کر ساؤُل سے کہا کیا

داؤُد ہمارے ہاں چُھپا ہُؤا نہیں؟

1 اَے خُدا! اپنے نام کے وسِیلہ سے مُجھے بچا

اور اپنی قُدرت سے میرا اِنصاف کر۔

2 اَے خُدا!میری دُعا سُن لے۔

میرے مُنہ کی باتوں پر کان لگا۔

3 کیونکہ بیگانے میرے خِلاف اُٹھے ہیں

اور تُند خُو لوگ میری جان کے خواہاں ہُوئے ہیں ۔

اُنہوں نے خُدا کو اپنے رُوبرُو نہیں رکھّا ۔ (سِلاہ)

4 دیکھو! خُدا میرا مددگار ہے۔

خُداوند میری جان کو سنبھالنے والوں میں ہے۔

5 وہ بُرائی کو میرے دُشمنوں ہی پر لَوٹا دے گا۔

تُو اپنی سچّائی کی رُو سے اُن کو فنا کر۔

6 مَیں تیرے حضُور رضا کی قُربانی چڑھاؤُں گا۔

اَے خُداوند! مَیں تیرے نام کی شُکرگُذاری

کرُوں گاکیونکہ وہ خُوب ہے۔

7 کیونکہ اُس نے مُجھے سب مُصِیبتوں سے چُھڑایا ہے

اور میری آنکھ نے میرے دُشمنوں کو دیکھ لِیا ہے ۔

زبُو 55

اُس آدمی کی دُعا جِس کے دوست نے اُسے دھوکا دِیا

مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ داؤُد کا مشکِیل۔

1 اَے خُدا! میری دُعا پر کان لگا

اور میری مِنّت سے مُنہ نہ پھیر۔

2 میری طرف مُتوجِّہ ہو اور مُجھے جواب دے۔

مَیں غم سے بے قرار ہو کر کراہتا ہُوں۔

3 دُشمن کے آوازہ سے

اور شرِیر کے ظُلم کے باعِث

کیونکہ وہ مُجھ پر بدی لادتے

اور قہر میں مُجھے ستاتے ہیں۔

4 میرا دِل مُجھ میں بیتاب ہے

اور مَوت کا ہول مُجھ پر چھا گیا ہے۔

5 خَوف اور کپکپی مُجھ پر طاری ہے۔

ہَیبت نے مُجھے دبا لِیاہے

6 اور مَیں نے کہا کاش کہ کبُوتر کی طرح میرے

پَر ہوتے

تو مَیں اُڑ جاتا اور آرام پاتا!

7 پِھر تو مَیں دُور نِکل جاتا

اور بیابان میں بسیرا کرتا ۔(سِلاہ)

8 مَیں آندھی کے جھوکے اور طُوفان سے

کِسی پناہ کی جگہ میں بھاگ جاتا۔

9 اَے خُداوند! اُن کو ہلاک کر اور اُن کی زُبان میں

تفرقہ ڈال

کیونکہ مَیں نے شہر میں ظُلم اور جھگڑا دیکھا ہے۔

10 دِن رات وہ اُس کی فصِیل پر گشت لگاتے ہیں۔

بدی اور فساد اُس کے اندر ہیں۔

11 شرارت اُس کے بِیچ میں بسی ہُوئی ہے۔

سِتم اور فریب اُس کے کُوچوں سے دُور نہیں ہوتے۔

12 جِس نے مُجھے ملامت کی وہ دُشمن نہ تھا

ورنہ مَیں اُس کو برداشت کر لیتا

اور جِس نے میرے خِلاف تکبُّر کِیا وہ مُجھ سے

عداوت رکھنے والا نہ تھا

نہیں تو مَیں اُس سے چُھپ جاتا

13 بلکہ وہ تو تُو ہی تھا جو میرا ہمسر۔

میرا رفِیق اور دِلی دوست تھا۔

14 ہماری باہمی گُفتگُو شِیرین تھی

اور ہجُوم کے ساتھ خُدا کے گھر میں پِھرتے تھے ۔

15 اُن کو مَوت اچانک آ دبائے۔

وہ جِیتے جی پاتال میں اُتر جائیں

کیونکہ شرارت اُن کے مسکنوں میں اور اُن کے

اندر ہے۔

16 پر مَیں تو خُدا کو پُکارُوں گااور خُداوند مُجھے بچالے گا۔

17 صُبح و شام اور دوپہر کو مَیں فریاد کرُوں گا اور کراہتا

رہُوں گا

اور وہ میری آواز سُن لے گا۔

18 اُس نے اُس لڑائی سے جو میرے خِلاف تھی

میری جان کوسلامت چُھڑا لِیا۔

کیونکہ مُجھ سے جھگڑا کرنے والے بُہت تھے۔

19 خُدا جو قدِیم سے ہے

سُن لے گا اور اُن کو جواب دے گا ۔(سِلاہ)

یہ وہ ہیں جِن کے لِئے اِنقلاب نہیں

اور جو خُدا سے نہیں ڈرتے۔

20 اُس شخص نے اَیسوں پر ہاتھ بڑھایا ہے جو اُس

سے صُلح رکھتے تھے۔

اُس نے اپنے عہد کو توڑ دِیا ہے۔

21 اُس کا مُنہ مکھّن کی مانِند چِکنا تھا

پر اُس کے دِل میں جنگ تھی۔

اُس کی باتیں تیل سے زِیادہ مُلائِم پر ننگی تلواریں تِھیں۔

22 اپنا بوجھ خُداوند پر ڈال دے ۔ وہ تُجھے سنبھالے گا ۔

وہ صادِق کو کبھی جُنبِش نہ کھانے دے گا۔

23 لیکن اَے خُدا! تُو اُن کو ہلاکت کے گڑھے میں

اُتارے گا۔

خُونی اور دغاباز اپنی آدھی عُمر تک بھی جِیتے نہ رہیں گے

پر مَیں تُجھ پر توکُّل کرُوں گا۔

زبُو 56

خُدا پر توکُّل کی دُعا

مِیر مُغنّی کے لِئے یونت اَیلیم رخوقِیم کے سُرپر داؤُد کا

مزمُور۔ مِکتام ۔ اُس وقت کا جب فلِستِیوں نے اُسے

جات میں پکڑلِیا۔

1 اَے خُدا! مُجھ پر رحم فرما کیونکہ اِنسان مُجھے نِگلنا چاہتا ہے۔

وہ دِن بھر لڑ کر مُجھے ستاتا ہے۔

2 میرے دُشمن دِن بھر مُجھے نِگلنا چاہتے ہیں

کیونکہ جو غرُور کر کے مُجھ سے لڑتے ہیں وہ بُہت ہیں۔

3 جِس وقت مُجھے ڈر لگے گا مَیں تُجھ پر توکُّل کرُوں گا۔

4 میرا فخر خُدا پر اور اُس کے کلام پر ہے۔

میرا توکُّل خُدا پر ہے ۔ مَیں ڈرنے کا نہیں۔

بشر میرا کیا کر سکتا ہے؟

5 وہ دِن بھر میری باتوں کو مروڑتے رہتے ہیں۔

اُن کے خیال سراسر یِہی ہیں کہ مُجھ سے بدی کریں۔

6 وہ اِکٹھّے ہو کر چُھپ جاتے ہیں۔

وہ میرے نقشِ قدم کو دیکھتے بھالتے ہیں

کیونکہ وہ میری جان کی گھات میں ہیں۔

7 کیا وہ بدکاری کر کے بچ جائیں گے؟

اَے خُدا قہر میں اُمّتوں کو گِرا دے۔

8 تُو میری آوارگی کا حِساب رکھتا ہے۔

میرے آنسُوؤں کو اپنے مشکِیزہ میں رکھ لے۔

کیا وہ تیری کِتاب میں مندرج نہیں ہیں؟

9 تب تو جِس دِن مَیں فریاد کرُوں گا میرے دُشمن

پسپا ہوں گے۔

مُجھے یہ معلُوم ہے کہ خُدا میری طرف ہے۔

10 میرا فخر خُدا پر اور اُس کے کلام پر ہے۔

میرا فخر خُداوند پر اور اُس کے کلام پر ہے۔

11 میرا توکُّل خُدا پر ہے ۔ مَیں ڈرنے کا نہیں۔

اِنسان میرا کیا کر سکتاہے ؟

12 اَے خُدا! تیری مَنّتیں مُجھ پر ہیں۔

مَیں تیرے حضُور شُکرگُذاری کی قُربانیاں

گُذرانوں گا۔

13 کیونکہ تُو نے میری جان کو مَوت سے چُھڑایا۔

کیا تُو نے میرے پاؤں کو پِھسلنے سےنہیں بچایا

تاکہ مَیں خُدا کے سامنے

زِندوں کے نُور میں چلُوں؟

زبُو 57

مدد کے لِئے اِلتجا

مِیر مُغنّی کے لِئے التشخیت کے سُر پر داؤُد کا مزمُور۔

مِکتام ۔اُس وقت کا جب وہ مغارہ میں ساؤُ ل سے بھاگا۔

1 مُجھ پر رحم کر اَے خُدا! مُجھ پر رحم کر

کیونکہ میری جان تیری پناہ لیتی ہے۔

مَیں تیرے پروں کے سایہ میں پناہ لُوں گا

جب تک یہ آفتیں گُذر نہ جائیں۔

2 مَیں خُدا تعالیٰ سے فریاد کرُوں گا۔

خُدا سے جو میرے لِئے سب کُچھ کرتا ہے۔

3 وہ میری نجات کے لِئے آسمان سے بھیجے گا۔

جب وہ جو مُجھے نِگلنا چاہتا ہے ملامت کرتا

ہو ۔ (سِلاہ)

خُدا اپنی شفقت اور سچّائی کو بھیجے گا۔

4 میری جان بَبروں کے درمیان ہے۔

مَیں آتش مِزاج لوگوں میں پڑا ہُوں۔

یعنی اَیسے لوگوں میں جِن کے دانت برچِھیاں

اور تِیرہیں۔

جِن کی زُبان تیز تلوار ہے۔

5 اَے خُدا تُو آسمان پر سرفراز ہو!

تیرا جلال ساری زمِین پر ہو!

6 اُنہوں نے میرے پاؤں کے لِئے جال لگایا ہے۔

میری جان عاجِز آ گئی۔

اُنہوں نے میرے آگے گڑھا کھودا۔

وہ خُود اُس میں گِر پڑے ۔ (سِلاہ)

7 میرا دِل قائِم ہے ۔ اَے خُدا! میرا دِل قائِم ہے۔

مَیں گاؤُں گا بلکہ مَیں مدح سرائی کرُوں گا۔

8 اَے میری شَوکت!بیدار ہو ۔ اَے بربط اور سِتار جاگو۔

مَیں خُود صُبح سویرے جاگ اُٹھوں گا۔

9 اَے خُداوند!مَیں لوگوں میں تیرا شُکر کرُوں گا۔

مَیں اُمّتوں میں تیری مدح سرائی کرُوں گا۔

10 کیونکہ تیری شفقت آسمان کے

اور تیری سچّائی افلاک کے برابر بُلند ہے۔

11 اَے خُدا تُو آسمان پر سرفراز ہو !

تیرا جلال ساری زمِین پر ہو!

زبُو 58

خُدا سے درخواست کہ شرِیروں کو سزا دے

مِیر مُغنّی کے لِئے التشخیت کے سُر پر داؤُد کا مزمُور۔ مِکتا م ۔

1 اَے بزُرگو! کیا تُم در حقِیقت راست گوئی کرتے ہو؟

اَے بنی آدم! کیا تُم ٹِھیک عدالت کرتے ہو؟

2 بلکہ تُم تو دِل ہی دِل میں شرارت کرتے ہو

اور زمِین پر اپنے ہاتھوں سے ظُلم پَیمائی کرتے ہو ۔

3 شرِیر پَیدایش ہی سے کج رَوی اِختیار کرتے ہیں ۔

وہ پَیدا ہوتے ہی جُھوٹ بول کر گُمراہ ہو جاتے ہیں۔

4 اُن کا زہر سانپ کا سا زہر ہے۔

وہ بہرے افعی کی مانِند ہیں جو کان بند کر لیتا ہے ۔

5 جو منتر پڑھنے والوں کی آواز ہی نہیں سُنتا

خواہ وہ کتنی ہی ہوشیاری سے منتر پڑھیں۔

6 اَے خُدا! تُو اُن کے دانت اُن کے مُنہ میں

توڑ دے۔

اَے خُداوند! بَبر کے بچّوں کی داڑھیں توڑ ڈال ۔

7 وہ گُھل کر بہتے پانی کی مانِند ہو جائیں۔

جب وہ اپنے تِیر چلائے تو وہ گویا کُند پَیکان ہوں ۔

8 وہ اَیسے ہو جائیں جَیسے گھونگا جو گل کر فنا ہو جاتاہے

اور جَیسے عَورت کا اِسقاط جِس نے سُورج کو دیکھا

ہی نہیں۔

9 اِس سے پہلے کہ تُمہاری ہانڈِیوں کو کانٹوں کی آنچ لگے

وہ ہرے اور جلتے دونوں کو یکساں بگولے سے اُڑا

لے جائے گا۔

10 صادِق اِنتقام کو دیکھ کر خُوش ہو گا۔

وہ شرِیر کے خُون سے اپنے پاؤں تر کرے گا۔

11 تب لوگ کہیں گے یقِیناً صادِق کے لِئے اجر ہے۔

بے شک خُدا ہے جو زمِین پر عدالت کرتا ہے۔

زبُو 59

سلامتی کے لِئے اِلتجا

مِیر مُغنّی کے لِئے التشخیت کے سُرپر داؤُد کا مزمُور۔

مِکتام ۔ اُس وقت کاجب ساؤُ ل نے لوگ بھیجے اور اُنہوں

نے اُس کے گھرپر پہرا لگا دِیا تاکہ اُسے مار ڈالیں۔

1 اَے میرے خُدا! مُجھے میرے دُشمنوں سے چُھڑا۔

مُجھے میرے خِلاف اُٹھنے والوں پر سرفراز کر۔

2 مُجھے بدکرداروں سے چُھڑا

اور خُون خوار آدمِیوں سے مُجھے بچا۔

3 کیونکہ دیکھ! وہ میری جان کی گھات میں ہیں۔

اَے خُداوند! میری خطا یا میرے گُناہ کے بغَیر

زبردست لوگ میرے خِلاف اِکٹھّے ہوتے ہیں ۔

4 وہ مُجھ بے قصُور پر دَوڑ دَوڑ کر تیّار ہوتے ہیں

میری کُمک کے لِئے جاگ اور دیکھ!

5 اَے خُداوند لشکروں کے خُدا ۔ اِسرائیل کے خُدا!

سب قَوموں کے مُحاسبہ کے لِئے اُٹھ۔

کِسی دغاباز خطاکار پر رحم نہ کر ۔(سِلاہ)

6 وہ شام کو لَوٹتے اور کُتّے کی طرح بھَونکتے ہیں

اور شہر کے گِرد پِھرتے ہیں۔

7 دیکھ! وہ اپنے مُنہ سے ڈکارتے ہیں۔

اُن کے لبوں کے اندر تلواریں ہیں۔

کیونکہ وہ کہتے ہیں کون سُنتا ہے؟

8 پر اَے خُداوند! تُو اُن پر ہنسے گا۔

تُو تمام قَوموں کو ٹھٹھّوں میں اُڑائے گا۔

9 اَے میری قُوّت! مُجھے تیری ہی آس ہو گی

کیونکہ خُدا میرا اُونچا بُرج ہے۔

10 میرا خُدا اپنی شفقت سے میرا پیش رَو ہو گا۔

خُدا مُجھے میرے دُشمنوں کی پستی دِکھائے گا۔

11 اُن کو قتل نہ کر مبادا میرے لوگ بُھول جائیں۔

اَے خُداوند! اَے ہماری سِپر!

اپنی قُدرت سے اُن کو پراگندہ کر کے پست

کر دے۔

12 وہ اپنے مُنہ کے گُناہ اور اپنے ہونٹوں کی باتوں

اور اپنی لعن طعن اور جُھوٹ بولنے کے باعِث

اپنے غرُور میں پکڑے جائیں۔

13 قہر میں اُن کو فنا کر دے ۔ فنا کر دے تاکہ وہ نابُود

ہو جائیں

اور وہ زمِین کی اِنتہا تک جان لیں

کہ خُدا یعقُوب پر حُکمران ہے ۔ (سِلاہ)

14 پِھر شام کو وہ لَوٹیں اور کُتّے کی طرح بَھونکیں

اور شہر کے گِرد پِھریں۔

15 وہ کھانے کی تلاش میں مارے مارے پِھریں

اور اگر آسُودہ نہ ہوں تو ساری رات ٹھہرے رہیں ۔

16 لیکن مَیں تیری قُدرت کا گِیت گاؤُں گا

بلکہ صُبح کو بُلند آواز سے تیری شفقت کا گِیت

گاؤُں گا کیونکہ تُو میرا اُونچا بُرج ہے

اور میری مُصِیبت کے دِن میری پناہ گاہ۔

17 اَے میری قُوّت! مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا

کیونکہ خُدا میرا شفِیق خُدا میرا اُونچا بُرج ہے۔