زبُو 40

حمد وسِتایش کا گیت

مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔

1 مَیں نے صبر سے خُداوند پر آس رکھّی۔

اُس نے میری طرف مائِل ہو کر میری فریاد سُنی ۔

2 اُس نے مُجھے ہولناک گڑھے اور دلدل کی کِیچڑ

میں سے نِکالا

اور اُس نے میرے پاؤں چٹان پر رکھّے اور

میری روِش قائِم کی

3 اُس نے ہمارے خُدا کی سِتایش کا نیا گِیت میرے

مُنہ میں ڈالا ۔

بہتیرے دیکھیں گے اور ڈریں گے

اور خُداوند پر توکُّل کریں گے۔

4 مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند پر توکُّل کرتا ہے

اور مغرُوروں اور دروغ دوستوں کی طرف مائِل

نہیں ہوتا۔

5 اَے خُداوند میرے خُدا! جو عجِیب کام تُو نے کِئے

اور تیرے خیال جو ہماری طرف ہیں وہ بُہت

سے ہیں۔

مَیں اُن کو تیرے حضُور ترتِیب نہیں دے سکتا۔

اگر مَیں اُن کا ذِکر اور بیان کرنا چاہُوں۔

تو وہ شُمار سے باہر ہیں۔

6 قُربانی اور نذر کو تُو پسند نہیں کرتا۔

تُو نے میرے کان کھول دِیئے ہیں۔

سوختنی قُربانی اور خطا کی قُربانی تُو نے طلب نہیں کی۔

7 تب مَیں نے کہا دیکھ! مَیں آیا ہُوں۔

کِتاب کے طُومار میں میری بابت لِکھا ہے۔

8 اَے میرے خُدا! میری خُوشی تیری مرضی پُوری

کرنے میں ہے

بلکہ تیری شرِیعت میرے دِل میں ہے۔

9 مَیں نے بڑے مجمع میں صداقت کی بشارت دی ہے۔

دیکھ! مَیں اپنا مُنہ بند نہیں کرُوں گا۔

اَے خُداوند! تُو جانتا ہے۔

10 مَیں نے تیری صداقت اپنے دِل میں چُھپا نہیں رکھّی ۔

مَیں نے تیری وفاداری اور نجات کا اِظہار کِیا ہے۔

مَیں نے تیری شفقت اور سچّائی بڑے مجمع سے

نہیں چُھپائی۔

11 اَے خُداوند! تُو مُجھ پر رحم کرنے میں دریغ نہ کر۔

تیری شفقت اور سچّائی برابر میری

حِفاظت کریں۔

مدد کے لِئے دُعا

12 کیونکہ بے شُمار بُرائیوں نے مُجھے گھیر لِیا ہے۔

میری بدی نے مُجھے آ پکڑا ہے ۔ اَیسا کہ مَیں

آنکھ نہیں اُٹھا سکتا۔

وہ میرے سر کے بالوں سے بھی زِیادہ ہیں ۔ سو

میرا جی چُھوٹ گیا۔

13 اَے خُداوند! مِہربانی کر کے مُجھے چُھڑا۔

اَے خُداوند! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔

14 جو میری جان کو ہلاک کرنے کے درپَے ہیں

وہ سب شرمِندہ اور خجِل ہوں۔

جو میرے نُقصان سے خُوش ہیں

وہ پسپا اور رُسوا ہوں۔

15 جومُجھ پر اہا ہاہا کرتے ہیں

وہ اپنی رُسوائی کے سبب سے تباہ ہو جائیں۔

16 تیرے سب طالِب تُجھ میںخُوش وخُرّم ہوں۔

تیری نجات کے عاشِق ہمیشہ کہا کریں

خُداوند کی تمجِید ہو!

17 پر مَیں مِسکِین اورمُحتاج ہُوں۔

خُداوند میری فِکر کرتا ہے۔

میرا مددگار اورچُھڑانے والاتُو ہی ہے۔

اَے میرے خُدا! دیر نہ کر۔

زبُو 41

بِیماری میں فریاد

مِیرمغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔

1 مُبارک ہے وہ جو غرِیب کا خیال رکھتا ہے۔

خُداوندمُصِیبت کے دِن اُسے چُھڑائے گا۔

2 خُداوند اُسے محفُوظ اورجِیتا رکھّے گا اور وہ زمِین

پر مُبارک ہو گا۔

تُو اُسے اُس کے دُشمنوں کی مرضی پر نہ چھوڑ۔

3 خُداوند اُسے بِیماری کے بِستر پر سنبھا لے گا۔

تُو اُس کی بِیماری میں اُس کے پُورے بِستر کو

ٹِھیک کرتا ہے۔

4 مَیں نے کہا اَے خُداوند!مُجھ پر رحم کر۔

میری جان کوشِفا دے کیونکہ مَیں تیرا گُہنگار

ہُوں ۔

5 میرے دُشمن یہ کہہ کر میری بُرائی کرتے ہیں

کہ وہ کب مَرے گا اور اُس کا نام کب مِٹے گا؟

6 جب وہ مُجھ سے مِلنے کو آتا ہے توجُھوٹی باتیں

بکتا ہے ۔

اُس کا دِل اپنے اندر بدی سمیٹتا ہے۔

وہ باہر جا کر اُسی کا ذِکر کرتا ہے۔

7 مُجھ سے عداوت رکھنے والے سب مِل کر میری

غِیبت کرتے ہیں۔

وہ میرے خِلاف میرے نُقصان کے منصُوبے

باندھتے ہیں۔

8 وہ کہتے ہیں اِسے تو بُرا روگ لگ گیا ہے۔

اب جو وہ پڑا ہے تو پِھر اُٹھنے کا نہیں۔

9 بلکہ میرے دِلی دوست نے جِس پرمُجھے بھروسا تھا

اورجو میری روٹی کھاتا تھا

مُجھ پر لات اُٹھائی ہے۔

10 پر تُو اَے خُداوند!مُجھ پر رحم کر کے مُجھے اُٹھا کھڑا کر

تاکہ مَیں اُن کو بدلہ دُوں۔

11 اِس سے مَیں جان گیاکہ تُومُجھ سے خُوش ہے

کہ میرا دُشمن مُجھ پر فتح نہیں پاتا۔

12 مُجھے تو تُو ہی میری راستی میں قیام بخشتا ہے

اورمُجھے ہمیشہ اپنے حضُور قائِم رکھتا ہے۔

13 خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہو!

آمیِن ثُمَّ آمیِن۔

زبُو 42

دُوسری کِتاب (زبُور ۴۲‏-۷۲)

جَلاوطن آدمی کی پُکار

مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مشکِیل۔

1 جَیسے ہرنی پانی کے نالوں کو ترستی ہے

وَیسے ہی اَے خُدا! میری رُوح تیرے لِئے ترستی ہے۔

2 میری رُوح خُدا کی ۔ زِندہ خُدا کی پِیاسی ہے۔

مَیں کب جا کر خُدا کے حضُور حاضرہُوں گا؟

3 میرے آنسُو دِن رات میری خُوراک ہیں۔

جِس حال کہ وہ مُجھ سے برابر کہتے ہیں تیرا خُدا

کہاں ہے؟

4 اِن باتوں کو یاد کر کے میرا دِل بھر آتا ہے

کہ مَیں کِس طرح بِھیڑ یعنی عِید منانے والی

جماعت کے ہمراہ

خُوشی اور حمد کرتا ہُؤا اُن کو خُدا کے گھر میں لے جاتا تھا۔

5 اَے میری جان! تُو کیوں گِری جاتی ہے؟

تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟

خُدا سے اُمّید رکھ کیونکہ اُس کے نجات بخش

دِیدار کی خاطِر

مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔

6 اَے میرے خُدا! میری جان میرے اندر گِری جاتی ہے۔

اِس لِئے مَیں تُجھے یَرد ن کی سرزمِین سے

اور حرمُون اور کوہِ مِصغار پر سے یاد کرتا ہُوں ۔

7 تیرے آبشاروں کی آواز سے گہراؤ گہراؤ کو

پُکارتا ہے۔

تیری سب مَوجیں اور لہریں مُجھ پر سے گُذر گئِیں

8 تَو بھی دِن کو خُداوند اپنی شفقت دِکھائے گا

اور رات کو مَیں اُس کا گِیت گاؤُں گا

بلکہ اپنی حیات کے خُدا سے دُعا کرُوں گا۔

9 مَیں خُدا سے جو میری چٹان ہے کہُوں گا تُومُجھے

کیوں بُھول گیا؟

مَیں دُشمن کے ظُلم کے سبب سے کیوں ماتم کرتا

پِھرتا ہُوں؟

10 میرے مُخالِفوں کی ملامت گویا میری ہڈِّیوں میں

تلوارہے

کیونکہ وہ مُجھ سے برابر کہتے ہیں تیرا خُدا

کہاں ہے ؟

11 اَے میری جان!تُو کیوں گِری جاتی ہے؟

تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟

خُدا سے اُمّید رکھ کیونکہ وہ میرے چہرے کی رَونق

اور میرا خُدا ہے۔

مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔

زبُو 43

جَلاوطن آدمی کی پُکار

1 اَے خُدا میرا اِنصاف کر اور بے دِین قَوم کے

مُقابلہ میں میری وکالت کر

اور دغاباز اور بے اِنصاف آدمی سے مُجھے چُھڑا ۔

2 کیونکہ تُو ہی میری قُوّت کا خُدا ہے۔ تُو نے کیوں

مُجھے ترک کر دِیا؟

مَیں دُشمن کے ظُلم کے سبب سے کیوں ماتم کرتا

پِھرتا ہُوں؟

3 اپنے نُور اور اپنی سچّائی کو بھیج ۔ وُہی میری

رہبری کریں۔

وُہی مُجھ کو تیرے کوہِ مُقدّس

اور تیرے مسکنوں تک پُہنچائیں۔

4 تب مَیں خُدا کے مذبح کے پاس جاؤُں گا۔

خُدا کے حضُور جو میری کمال خُوشی ہے۔

اَے خُدا! میرے خُدا! مَیں سِتار بجا کر تیری

سِتایش کرُوں گا۔

5 اَے میری جان! تُو کیوں گِری جاتی ہے؟

تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟

خُدا سے اُمّید رکھ! کیونکہ وہ میرے چہرے کی

رَونق اور میرا خُدا ہے۔

مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔

زبُو 44

مُحافِظت کے لِئے دُعا

مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مزمُور۔ مشکِیل۔

1 اَے خُدا! ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ۔ ہمارے

باپ دادا نے ہم سے بیان کِیا

کہ تُو نے اُن کے دِنوں میں قدِیم زمانہ میں کیا

کیا کام کِئے۔

2 تُو نے قَوموں کو اپنے ہاتھ سے نِکا ل دِیا اور اِن

کو بسایا۔

تُو نے اُمّتوں کو تباہ کِیا اور اِن کو چاروں

طرف پَھیلایا۔

3 کیونکہ نہ تو یہ اپنی تلوار سے اِس مُلک پر قابِض ہُو ئے

اور نہ اِن کے بازُو نے اِن کو بچایا

بلکہ تیرے دہنے ہاتھ اور تیرے بازُو اور تیرے

چہرے کے نُور نے اِن کو فتح بخشی

کیونکہ تُو اِن سے خُوشنُود تھا۔

4 اَے خُدا! تُو میرا بادشاہ ہے۔

یعقُو ب کے حق میں نجات کاحُکم صادِر فرما۔

5 تیری بَدولت ہم اپنے مُخالِفوں کوگِرا دیں گے۔

تیرے نام سے ہم اپنے خِلاف اُٹھنے والوں کو

پامال کریں گے ۔

6 کیونکہ نہ تو مَیں اپنی کمان پر بھروسا کرُوں گا

اور نہ میری تلوارمُجھے بچائے گی۔

7 لیکن تُو نے ہم کو ہمارے مُخالِفوں سے بچایا ہے

اور ہم سے عداوت رکھنے والوں کو شرمِندہ کِیا۔

8 ہم دِن بھر خُدا پر فخر کرتے رہے ہیں

اور ہمیشہ ہم تیرے ہی نام کا شُکریہ ادا کرتے رہیں

گے۔( سِلا ہ )

9 لیکن تُو نے تو اب ہم کو ترک کر دِیا اور ہم کو رُسواکِیا

اور ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتا۔

10 تُو ہم کومخالِف کے آگے پسپا کرتا ہے

اور ہم سے عداوت رکھنے والے لُوٹ مار

کرتے ہیں۔

11 تُو نے ہم کو ذبح ہونے والی بھیڑوں کی مانِند کردِیا

اورقَوموں کے درمیان ہم کو پراگندہ کِیا۔

12 تُو اپنے لوگوں کو مُفت بیچ ڈالتا ہے

اور اُن کی قِیمت سے تیری دَولت نہیں بڑھتی۔

13 تُو ہم کو ہمارے پڑوسیوں کی ملامت کانِشانہ

اور ہمارے آس پاس کے لوگوں کے تمسخُر اور

مذاق کا باعِث بناتا ہے۔

14 تُو ہم کو قَوموں کے درمیان ضربُ المثل

اور اُمّتوں میں سر ہلانے کا باعِث ٹھہراتا ہے۔

15 میری رُسوائی دِن بھر میرے سامنے رہتی ہے

اور میرے مُنہ پر شرمِندگی چھا گئی۔

16 ملامت کرنے والے اور کُفر بکنے والے کی باتوں

کے سبب سے

اور مُخالِف اور اِنتِقام لینے والے کے باعِث۔

17 یہ سب کُچھ ہم پربِیتا تَو بھی ہم تُجھ کو نہیں بُھولے

نہ تیرے عہد سے بے وفائی کی

18 نہ ہمارے دِل برگشتہ ہُوئے

نہ ہمارے قدم تیری راہ سے مُڑے

19 جوتُو نے ہم کو گِیدڑوں کی جگہ میں خُوب کُچلا

اور مَوت کے سایہ میں ہم کو چُھپایا۔

20 اگر ہم اپنے خُدا کے نام کو بُھولے

یا ہم نے کِسی اجنبی معبُود کے آگے اپنے ہاتھ

پَھیلائے ہوں

21 تو کیا خُدا اِسے دریافت نہ کر لے گا؟

کیونکہ وہ دِلوں کے بھید جانتا ہے۔

22 بلکہ ہم تو دِن بھر تیری ہی خاطِر جان سے مارے

جاتے ہیں

اور گویا ذبح ہونے والی بھیڑیں سمجھے جاتے ہیں ۔

23 اَے خُداوند! جاگ تُو کیوں سوتا ہے؟

اُٹھ! ہمیشہ کے لِئے ہم کوترک نہ کر۔

24 تُو اپنا مُنہ کیوں چُھپاتا ہے

اور ہماری مُصِیبت اور مظلُومی کو بُھولتاہے؟

25 کیونکہ ہماری جان خاک میں مِل گئی۔

ہمارا جِسم مِٹّی ہو گیا۔

26 ہماری مدد کے لِئے اُٹھ۔

اور اپنی شفقت کی خاطِر ہمارا فِدیہ دے۔

زبُو 45

شاہی شادی کا نغمہ

مِیر مُغنّی کے لِئے شوشنِیم کے سُر پر بنی قورح کا مزمُور۔

مشکِیل ۔ عرُوسی سرُود۔

1 میرے دِل میں ایک نفِیس مضمُون جوش مار رہا ہے ۔

مَیں وُہی مضامِین سناؤُں گا جو مَیں نے بادشاہ

کے حق میں قلم بند کِئے ہیں۔

میری زُبان ماہِر کاتب کا قلم ہے۔

2 تُو بنی آدم میں سب سے حسِین ہے۔

تیرے ہونٹوں میں لطافت بھری ہے

اِس لِئے خُدا نے تُجھے ہمیشہ کے لِئے مُبارک کِیا ۔

3 اَے زبردست! تُو اپنی تلوار کو

جو تیری حشمت و شَوکت ہے اپنی کمر سے حمائِل کر

4 اور سچّائی اورحِلم اور صداقت کی خاطِر

اپنی شان و شَوکت میں اِقبال مندی سے سوار ہو

اور تیرا دہنا ہاتھ تُجھے مُہیب کام دِکھائے گا۔

5 تیرے تِیر تیز ہیں۔

وہ بادشاہ کے دُشمنوں کے دِل میں لگے ہیں۔

اُمّتیں تیرے سامنے زیر ہوتی ہیں۔

6 اَے خُدا! تیرا تخت ابدُالآباد ہے۔

تیری سلطنت کا عصا راستی کا عصا ہے۔

7 تُو نے صداقت سے مُحبّت رکھّی اور بدکاری سے نفرت

اِسی لِئے خُدا تیرے خُدا نے شادمانی کے تیل سے

تُجھ کو تیرے ہمسروں سے زِیادہ مَسح کِیا ہے۔

8 تیرے ہر لِباس سے مُر اور عُود اور تج کی خُوشبُو آتی ہے۔

ہاتھی دانت کے محلّوں میں سے تاردار سازوں

نے تُجھے خُوش کِیا ہے۔

9 تیری مُعزّز خواتِین میں شہزادِیاں ہیں۔

ملِکہ تیرے دہنے ہاتھ اوفِیر کے سونے سے آراستہ

کھڑی ہے ۔

10 اَے بیٹی!سُن ۔غَور کر اور کان لگا۔

اپنی قَوم اور اپنے باپ کے گھر کو بُھول جا

11 اور بادشاہ تیرے حسُن کا مُشتاق ہو گا۔

کیونکہ وہ تیرا خُداوند ہے تُو اُسے سِجدہ کر

12 اور صُور کی بیٹی ہدیہ لے کر حاضر ہو گی۔

قَوم کے دَولت مند تیری رضا جوئی کریں گے۔

13 بادشاہ کی بیٹی محلّ میں سر تا پا حسُن افروز ہے۔

اُس کا لِباس زربفت کا ہے۔

14 وہ بیل بُوٹے دارلِباس میں بادشاہ کے حضُور

پُہنچائی جا ئے گی۔

اُس کی کُنواری سہیلیاں جو اُس کے پِیچھے پِیچھے

چلتی ہیں تیرے سامنے حاضِر کی جائیں گی ۔

15 وہ اُن کو خُوشی اور خُرّمی سے لے آئیں گے۔

وہ بادشاہ کے محلّ میں داخِل ہوں گی۔

16 تیرے بیٹے تیرے باپ دادا کے جانشِین ہوں گے

جِن کوتُو تمام رُویِ زمِین پر سردار مُقرّرکرے گا۔

17 مَیں تیرے نام کی یاد کو نسل در نسل قائِم رکھُّوں گا ۔

اِس لِئے اُمّتیں ابدُالآباد تیری شُکرگُذاری کریں گی۔

زبُو 46

خُدا ہمارے ساتھ ہے

مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مزمُور علامو ت کے سُر پر ۔

ایک گِیت۔

1 خُدا ہماری پناہ اور قُوّت ہے۔

مُصِیبت میں مُستعِد مددگار۔

2 اِس لِئے ہم کوکُچھ خَوف نہیں خواہ زمِین اُلٹ جائے

اور پہاڑ سمُندر کی تہہ میں ڈال دیئے جائیں۔

3 خواہ اُس کا پانی شور مچائے اور مَوجزن ہو

اور پہاڑ اُس کی طُغیانی سے ہِل جائیں ۔(سِلاہ)

4 ایک اَیسا دریا ہے جِس کی شاخوں سے خُدا کے شہر کو

یعنی حق تعالیٰ کے مُقدّس مسکن کو فرحت ہوتی ہے۔

5 خُدا اُس میں ہے ۔ اُسے کبھی جُنِبش نہ ہو گی۔

خُدا صُبح سویرے اُس کی کُمک کرے گا۔

6 قَومیں جُھنجلائِیں ۔ سلطنتوں نے جُنبش کھائی۔

وہ بول اُٹھا ۔ زمِین پِگھل گئی۔

7 لشکروں کا خُداوند ہمارے ساتھ ہے۔

یعقُوب کا خُدا ہماری پناہ ہے ۔(سِلاہ)

8 آؤ! خُداوند کے کاموں کودیکھو

کہ اُس نے زمِین پر کیا کیا وِیرانِیاں کی ہیں۔

9 وہ زمِین کی اِنتہا تک جنگ مَوقُوف کراتا ہے۔

وہ کمان کو توڑتا اور نیزے کے ٹُکڑے کر ڈالتا ہے ۔

وہ رتھوں کو آگ سے جلا دیتا ہے۔

10 خاموش ہو جاؤ اور جان لو کہ مَیں خُدا ہُوں۔

مَیں قَوموں کے درمیان سربُلند ہُوں گا ۔ مَیں

ساری زمِین پر سربُلند ہُوں گا۔

11 لشکروں کا خُداوند ہمارے ساتھ ہے۔

یعقُوب کا خُدا ہماری پناہ ہے ۔(سِلاہ)

زبُو 47

سب سے اعلےٰ فرمانروا

مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مزمُور۔

1 اَے سب اُمّتو! تالِیاں بجاؤ۔

خُدا کے لِئے خُوشی کی آواز سے للکارو۔

2 کیونکہ خُداوند تعالیٰ مُہِیب ہے۔

وہ تمام رُویِ زمِین کا شہنشاہ ہے۔

3 وہ اُمّتوں کو ہمارے سامنے زیرکرے گا

اور قَومیں ہمارے قدموں تلے ہو جائیں گی۔

4 وہ ہمارے لِئے ہماری مِیراث کو چُنے گا۔

جو اُس کے محبُوب یعقُوب کی حشمت ہے ۔ (سِلاہ)

5 خُدا نے بُلند آواز کے ساتھ۔

خُداوند نے نرسِنگے کی آواز کے ساتھ صعُود فرمایا ۔

6 مدح سرائی کرو ۔ خُدا کی مدح سرائی کرو۔

مدح سرائی کرو ۔ ہمارے بادشاہ کی مدح سرائی کرو ۔

7 کیونکہ خُدا ساری زمِین کا بادشاہ ہے۔

عقل سے مدح سرائی کرو۔

8 خُدا قَوموں پر سلطنت کرتا ہے۔

خُدا اپنے مُقدّس تخت پربَیٹھا ہے۔

9 اُمّتوں کے سردار اِکٹھّے ہُوئے ہیں

تاکہ ابرہام کے خُدا کی اُمّت بن جائیں

کیونکہ زمِین کی سِپریں خُدا کی ہیں۔

وہ نہایت بُلند ہے۔

زبُو 48

صیُّون – خُدا کا شہر

ایک گِیت ۔ بنی قورح کا مزمُور۔

1 ہمارے خُدا کے شہر میں ۔ اپنے کوہِ مُقدّس پر

خُداوند بزُرگ اور بے حدسِتایش کے لائِق ہے ۔

2 شِمال کی جانِب کوہِ صِیُّون

جو بڑے بادشاہ کا شہر ہے

وہ بُلندی میں خُوش نُما اور تمام زمِین کا فخر ہے۔

3 اُس کے محلّوں میں خُدا پناہ مانا جاتا ہے۔

4 کیونکہ دیکھو! بادشاہ اِکٹھّے ہُوئے۔ وہ مِل کر گُذرے۔

5 وہ دیکھ کر دنگ ہو گئے۔وہ گھبرا کر بھاگے۔

6 وہاں کپکپی نے اُن کو آدبایا

اور اَیسے درد نے جَیسا دردِ زِہ۔

7 تُو پُوربی ہَوا سے

ترسِیس کے جہازوں کو توڑ ڈالتا ہے۔

8 لشکروں کے خُداوند کے شہر میں یعنی اپنے خُدا

کے شہر میں

جَیسا ہم نے سُنا تھا وَیسا ہی ہم نے دیکھا۔

خُدا اُسے ہمیشہ برقرار رکھّے گا ۔ (سِلاہ)

9 اَے خُدا! تیری ہَیکل کے اندر

ہم نے تیری شفقت پر غَور کِیا ہے۔

10 اَے خُدا! جَیسا تیرا نام ہے

وَیسی ہی تیری سِتایش زمِین کی اِنتہا تک ہے۔

تیرا دہنا ہاتھ صداقت سے معمُور ہے۔

11 تیرے احکام کے سبب سے

کوہِ صِیُّون شادمان ہو

یہُودا ہ کی بیٹیاں خُوشی منائیں!

12 صِیُّون کے گِرد پِھرو اور اُس کا طواف کرو۔

اُس کے بُرجوں کوگِنو

13 اُس کی شہر پناہ کو خُوب دیکھ لو۔

اُس کے محلّوں پر غَورکرو

تاکہ تُم آنے والی نسل کو اُس کی خبر دے سکو

14 کیونکہ یہی خُدا ابدُالآباد ہمارا خُدا ہے۔

یہی مَوت تک ہمارا ہادی رہے گا۔

زبُو 49

دَولت پر بھروسا کرنا حماقت ہے

مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مزمُور۔

1 اَے سب اُمّتو! یہ سُنو۔

اَے جہان کے سب باشِندو کان لگاؤ۔

2 کیا ادنیٰ کیا اعلیٰ۔

کیا امِیر کیا فقِیر۔

3 میرے مُنہ سے حِکمت کی باتیں نِکلیں گی

اور میرے دِل کا خیال پُر خِرد ہو گا۔

4 مَیں تمثِیل کی طرف کان لگاؤُں گا۔

مَیں اپنا مُعمّا سِتار پر بیان کرُوں گا۔

5 مَیں مُصِیبت کے دِنوں میں کیوں ڈرُوں

جب میرا تعاقُب کرنے والی بدی مُجھے گھیرے ہو؟

6 جو اپنی دَولت پر بھروسا رکھتے

اور اپنے مال کی کثرت پر فخر کرتے ہیں

7 اُن میں سے کوئی کِسی طرح اپنے بھائی کا فِدیہ

نہیں دے سکتا

نہ خُدا کو اُس کا مُعاوضہ دے سکتاہے

8 (کیونکہ اُن کی جان کا فِدیہ گِراں بہا ہے۔

وہ ابد تک ادا نہ ہو گا)

9 تاکہ وہ ابد تک جِیتا رہے

اور قبر کو نہ دیکھے۔

10 کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ دانِش مند مَر جاتے ہیں۔

بیوُقُوف و حَیوان خصلت باہم ہلاک ہوتے ہیں

اور اپنی دَولت اَوروں کے لِئے چھوڑ جاتے ہیں ۔

11 اُن کا دِلی خیال یہ ہے کہ اُن کے گھر ہمیشہ تک

اور اُن کے مسکن پُشت در پُشت بنے رہیں گے ۔

وہ اپنی زمِین اپنے ہی نام سے نامزد کرتے ہیں ۔

12 پر اِنسان عِزّت کی حالت میں قائِم نہیں رہتا۔

وہ جانوروں کی مانِند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔

13 اُن کا یہ طرِیق اُن کی حماقت ہے۔

تَو بھی اُن کے بعد لوگ اُن کی باتوں کو پسند کرتے

ہیں۔ (سِلاہ)

14 وہ گویا پاتال کا ریوڑ ٹھہرائے گئے ہیں۔

مَوت اُن کی پاسبان ہو گی۔

دِیانت دار صُبح کو اُن پر مُسلّط ہو گا

اور اُن کا حُسن پاتال کا لُقمہ ہو کر بے ٹِھکانا ہوگا ۔

15 لیکن خُدا میری جان کو پاتال کے اِختیار سے

چُھڑالے گا

کیونکہ وُہی مُجھے قبُول کرے گا۔ (سِلاہ)

16 جب کوئی مال دار ہو جائے۔

جب اُس کے گھر کی حشمت بڑھے تو تُو خَوف نہ کر

17 کیونکہ وہ مَر کر کُچھ ساتھ نہ لے جائے گا۔

اُس کی حشمت اُس کے ساتھ نہ جائے گی۔

18 خواہ جِیتے جی وہ اپنی جان کو مُبارک کہتا رہا ہو

(اور جب تُو اپنا بھلا کرتا ہے تو لوگ تیری تعرِیف

کرتے ہیں)

19 تَو بھی وہ اپنے باپ دادا کی گروہ سے جا مِلے گا۔

وہ رَوشنی کو ہرگِز نہ دیکھیں گے۔

20 آدمی جو عِزّت کی حالت میں رہتا ہے پر خِرد نہیں رکھتا

جانوروں کی مانِند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔