زبُو 30

شُکرگُذاری کی دُعا

داؤُد کا مزمُور۔ ہَیکل کی تقدِیس کے وقت کا گِیت۔

1 اَے خُداوند!مَیں تیری تمِجید کرُوں گا کیونکہ تُونے

مُجھے سرفراز کِیا ہے

اور میرے دُشمنوں کو مُجھ پر خُوش ہونے نہ دِیا۔

2 اَے خُداوند میرے خُدا!

مَیں نے تُجھ سے فریاد کی اور تُو نے مُجھے شِفا بخشی ۔

3 اَے خُداوند! تُو میری جان کو پاتال سے نِکال

لایاہے ۔

تُو نے مُجھے زِندہ رکھّا ہے کہ گور میں نہ جاؤُں۔

4 خُداوند کی سِتایش کرو اَے اُس کے مُقدّسو!

اور اُس کے قُدس کو یاد کر کے شُکرگُذاری کرو

5 کیونکہ اُس کا قہر دم بھر کا ہے ۔

اُس کا کرم عُمر بھر کا۔

رات کو شاید رونا پڑے

پر صُبح کو خُوشی کی نَوبت آتی ہے۔

6 مَیں نے اپنی اِقبال مندی کے وقت یہ کہا تھا

کہ مُجھے کبھی جُنبِش نہ ہو گی۔

7 اَے خُداوند! تُو نے اپنے کرم سے میرے پہاڑ کو

قائِم رکھّا تھا۔

جب تُو نے اپنا چہرہ چُھپایا تو مَیں گھبرا اُٹھا۔

8 اَے خُداوند! مَیں نے تُجھ سے فریاد کی۔

مَیں نے خُداوند سے مِنّت کی۔

9 جب مَیں گور میں جاؤُں تو میری مَوت سے کیا فائِدہ ؟

کیا خاک تیری سِتایش کرے گی؟ کیا وہ تیری

سچّائی کوبیان کرے گی؟

10 سُن لے اَے خُداوند! اور مُجھ پر رحم کر۔

اَے خُداوند! تُو میرا مددگار ہو۔

11 تُو نے میرے ماتم کو ناچ سے بدل دِیا۔

تُو نے میرا ٹاٹ اُتار ڈالا اور مُجھے خُوشی سے کمربستہ کِیا

12 تاکہ میری رُوح تیری مدح سرائی کرے اور چُپ

نہ رہے۔

اَے خُداوند میرے خُدا! مَیں ہمیشہ تیرا شُکر کرتا

رہُوں گا۔

زبُو 31

خُدا پر توکُّل کی دُعا

مِیر مغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔

1 اَے خُداوند! میرا توکُّل تُجھ پر ہے ۔ مُجھے کبھی

شرمِندہ نہ ہونے دے ۔

اپنی صداقت کی خاطِر مُجھے رہائی دے۔

2 اپنا کان میری طرف جُھکا ۔ جلد مُجھے چُھڑا ۔

تُو میرے لِئے مضبُوط چٹان میرے بچانے کو

پناہ گاہ ہو۔

3 کیونکہ تُو ہی میری چٹان اور میرا قلعہ ہے ۔

اِس لِئے اپنے نام کی خاطِر میری رہبری اور

رہنُمائی کر۔

4 مُجھے اُس جال سے نِکال لے جو اُنہوں نے چُھپ

کر میرے لِئے بچھایا ہے

کیونکہ تُو ہی میرا مُحکم قلعہ ہے۔

5 مَیں اپنی رُوح تیرے ہاتھ میں سَونپتا ہُوں۔

اَے خُداوند! سچّائی کے خُدا! تُو نے میرا فِدیہ دِیا ہے۔

6 مُجھے اُن سے نفرت ہے جو جُھوٹے معبُودوں کو

مانتے ہیں ۔

میرا توکُّل تو خُداوند ہی پر ہے۔

7 مَیں تیری رحمت سے خُوش و خُرّم رہُوں گا

کیونکہ تُو نے میرا دُکھ دیکھ لِیا ہے ۔

تُو میری جان کی مُصِیبتوں سے واقِف ہے۔

8 تُو نے مُجھے دُشمن کے ہاتھ میں اسِیر نہیں چھوڑا ۔

تُو نے میرے پاؤں کُشادہ جگہ میں رکھّے ہیں۔

9 اَے خُداوند! مُجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں مُصِیبت

میں ہُوں ۔

میری آنکھ بلکہ میری جان اور میرا جِسم سب رنج

کے مارے گُھلے جاتے ہیں۔

10 کیونکہ میری جان غم میں اور میری عُمر کراہنے میں

فناہُوئی۔

میرا زور میری بدکاری کے باعِث سے جاتا رہا

اور میری ہڈّیاں گُھل گئِیں۔

11 مَیں اپنے سب مُخالِفوں کے سبب سے اپنے ہمسایوں

کے لِئے

از بس انگُشت نُما اور اپنے جان پہچانوں کے لِئے

خَوف کا باعِث ہُوں۔

جِنہوں نے مُجھ کو باہر دیکھا مُجھ سے دُور بھاگے ۔

12 مَیں مُردہ کی مانِند دِل سے بُھلا دِیا گیا ہُوں۔

مَیں ٹُوٹے برتن کی مانِند ہُوں۔

13 کیونکہ مَیں نے بہتوں سے اپنی بدنامی سُنی ہے۔

ہر طرف خَوف ہی خَوف ہے۔

جب اُنہوں نے مِل کر میرے خِلاف مشوَرہ کِیا

تو میری جان لینے کا منصُوبہ باندھا۔

14 لیکن اَے خُداوند! میرا توکُّل تُجھ پر ہے ۔

مَیں نے کہا تُو میرا خُدا ہے۔

15 میرے ایّام تیرے ہاتھ میں ہیں ۔

مُجھے میرے دُشمنوں اور ستانے والوں کے ہاتھ

سے چُھڑا۔

16 اپنے چہرے کو اپنے بندہ پر جلوہ گر فرما۔

اپنی شفقت سے مُجھے بچا لے۔

17 اَے خُداوند! مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے کیونکہ

مَیں نے تُجھ سے دُعا کی ہے۔

شرِیر شرمِندہ ہو جائیں اور پاتال میں خاموش ہوں۔

18 جُھوٹے ہونٹ بند ہوجائیں

جو صادِقوں کے خِلاف غرُور اور حقارت سے

تکبُّر کی باتیں بولتے ہیں۔

19 آہ! تُو نے اپنے ڈرنے والوں کے لِئے کَیسی بڑی

نِعمت رکھ چھوڑی ہے۔

جِسے تُو نے بنی آدم کے سامنے اپنے توکُّل کرنے

والوں کے لِئے تیّار کِیا۔

20 تُو اُن کو اِنسان کی بندِشوں سے اپنی حضُوری کے

پردہ میں چُھپالے گا۔

تُو اُن کو زُبان کے جھگڑوں سے شامیانہ میں

پوشِیدہ رکھّے گا۔

21 خُداوند مُبارک ہو۔

کیونکہ اُس نے مُجھ کومُحکم شہر میں اپنی عجِیب

شفقت دِکھائی ۔

22 مَیں نے تو جلد بازی سے کہا تھا کہ مَیں تیرے

سامنے سے کاٹ ڈالا گیا۔

تَو بھی جب مَیں نے تُجھ سے فریاد کی تو تُو نے

میری مِنّت کی آواز سُن لی

23 خُداوند سے مُحبّت رکھّو اَے اُس کے سب مُقدّسو !

خُداوند اِیمانداروں کو سلامت رکھتا ہے

اور مغرُوروں کو خُوب ہی بدلہ دیتا ہے۔

24 اَے خُداوند پر آس رکھنے والو!

سب مضبُوط ہو اور تُمہارا دِل قوِی رہے۔

زبُو 32

گُناہ کا اِقرار اورمُعافی

داؤُد کا مزمُور مشکِیل۔

1 مُبارک ہے وہ جِس کی خطا بخشی گئی اور جِس کا گُناہ

ڈھانکا گیا۔

2 مُبارک ہے وہ آدمی جِس کی بدکاری کو خُداوند

حِساب میں نہیں لاتا

اور جِس کے دِل میں مکر نہیں۔

3 جب مَیں خاموش رہا تو دِن بھر کے کراہنے سے

میری ہڈّیاں گُھل گئِیں۔

4 کیونکہ تیرا ہاتھ رات دِن مُجھ پر بھاری تھا

میری تراوت گرمیوں کی خُشکی سے بدل گئی ۔ (سِلاہ)

5 مَیں نے تیرے حضُور اپنے گُناہ کو مان لِیا اور اپنی

بدکاری کو نہ چُھپایا۔

مَیں نے کہا مَیں خُداوند کے حضُور اپنی خطاؤں

کااِقرار کرُوں گا

اور تُو نے میرے گُناہ کی بدی کو مُعاف کِیا ۔

( سِلا ہ)

6 اِسی لِئے ہر دِین دار تُجھ سے اَیسے وقت میں دُعا

کرے جب تُو مِل سکتا ہے ۔

یقینا جب سَیلاب آئے تو اُس تک نہیں پُہنچے گا۔

7 تُو میرے چُھپنے کی جگہ ہے ۔ تُو مُجھے دُکھ سے

بچائے رکھّے گا۔

تُو مُجھے رہائی کے نغموں سے گھیرلے گا ۔(سِلاہ)

8 مَیں تُجھے تعلِیم دُوں گا اور جِس راہ پر تُجھے چلنا ہو گا

تُجھے بتاؤُں گا ۔

مَیں تُجھے صلاح دُوں گا ۔ میری نظر تُجھ پر ہو گی۔

9 تُم گھوڑے یا خچّر کی مانِند نہ بنو جِن میں سمجھ نہیں۔

جِن کو قابُو میں رکھنے کا ساز دہانہ اور لگام ہے

ورنہ وہ تیرے پاس آنے کے بھی نہیں۔

10 شرِیر پر بُہت سی مُصِیبتیں آئیں گی

پر جِس کا توکُّل خُداوند پر ہے رحمت اُسے گھیرے رہے گی ۔

11 اَے صادِقو! خُداوند میں خُوش و خُرَّم رہو

اور اَے راست دِلو! خُوشی سے للکارو۔

زبُو 33

سِتایش کا گِیت

1 اَے صادِقو! خُداوند میں شادمان رہو ۔

حمد کرنا راست بازوں کو زیبا ہے۔

2 سِتار کے ساتھ خُداوند کا شُکر کرو ۔

دس تار کی بربط کے ساتھ اُس کی سِتایش کرو۔

3 اُس کے لِئے نیا گِیت گاؤ ۔

بُلند آواز کے ساتھ اچھّی طرح بجاؤ

4 کیونکہ خُداوند کا کلام راست ہے

اور اُس کے سب کام باوفا ہیں۔

5 وہ صداقت اور اِنصاف کو پسند کرتا ہے ۔

زمِین خُداوند کی شفقت سے معمُور ہے۔

6 آسمان خُداوند کے کلام سے

اور اُس کا سارا لشکر اُس کے مُنہ کے دَم سے بنا ۔

7 وہ سمُندر کا پانی تُودے کی مانِند جمع کرتا ہے ۔

وہ گہرے سمُندروں کو مخزنوں میں رکھتا ہے۔

8 ساری زمِین خُداوند سے ڈرے۔

جہان کے سب باشِندے اُس کا خَوف رکھّیں

9 کیونکہ اُس نے فرمایا اور ہو گیا ۔

اُس نے حُکم دِیا اور واقِع ہُؤا۔

10 خُداوند قَوموں کی مشوَرت کو باطِل کر دیتا ہے ۔

وہ اُمّتوں کے منصُوبوں کو ناچِیز بنا دیتا ہے۔

11 خُداوند کی مصلحت ابد تک قائِم رہے گی

اور اُس کے دِل کے خیال نسل در نسل۔

12 مُبارک ہے وہ قَوم جِس کاخُدا خُداوند ہے

اور وہ اُمّت جِس کو اُس نے اپنی ہی مِیراث کے

لِئے برگُزِیدہ کِیا۔

13 خُداوند آسمان پر سے دیکھتا ہے ۔

سب بنی آدم پر اُس کی نِگاہ ہے

14 اپنی سکُونت گاہ سے

وہ زمِین کے سب باشِندوں کو دیکھتا ہے۔

15 وُہی ہے جو اُن سب کے دِلوں کو بناتا

اور اُن کے سب کاموں کا خیال رکھتا ہے۔

16 کِسی بادشاہ کو فَوج کی کثرت نہ بچائے گی

اور کِسی زبردست آدمی کو اُس کی بڑی طاقت

رہائی نہ دے گی۔

17 بچ نِکلنے کے لِئے گھوڑا بیکار ہے ۔

وہ اپنی شہہ زوری سے کِسی کو نہ بچائے گا

18 دیکھو! خُداوند کی نِگاہ اُن پر ہے جو اُس سے

ڈرتے ہیں۔

جو اُس کی شفقت کے اُمِیدوار ہیں

19 تاکہ اُن کی جان مَوت سے بچائے

اور قحط میں اُن کو جِیتا رکھّے۔

20 ہماری جان کو خُداوند کی آس ہے۔

وُہی ہماری کُمک اور ہماری سِپر ہے۔

21 ہمارا دِل اُس میں شادمان رہے گا

کیونکہ ہم نے اُس کے پاک نام پر توکُّل کِیا ہے ۔

22 اَے خُداوند! جَیسی تُجھ پر ہماری آس ہے

وَیسی ہی تیری رحمت ہم پر ہو!

زبُو 34

خُدا کی شفقت کے لِئے اُس کی حمد وثنا

داؤُد کا مزمُور۔ اُس وقت کا جب اُس نے اَبی مَلِک

کے سامنے اپنی وضع بدلی ۔ جِس نے اُسے

نِکال دِیا اوروہ چلا گیا۔

1 مَیں ہر وقت خُداوند کو مُبارک کہُوں گا ۔

اُس کی سِتایش ہمیشہ میری زُبان پر رہے گی۔

2 میری رُوح خُداوند پر فخر کرے گی۔

حلِیم یہ سُن کر خُوش ہوں گے۔

3 میرے ساتھ خُداوند کی بڑائی کرو ۔

ہم مِل کر اُس کے نام کی تمجِید کریں۔

4 مَیں خُداوند کا طالِب ہُؤا ۔ اُس نے مُجھے جواب دِیا

اور میری ساری دہشت سے مُجھے رہائی بخشی۔

5 اُنہوں نے اُس کی طرف نظر کی اور مُنوّر ہو گئے

اور اُن کے مُنہ پر کبھی شرمِندگی نہ آئے گی۔

6 اِس غرِیب نے دُہائی دی ۔ خُداوند نے اِس کی سُنی

اور اِسے اِس کے سب دُکھوں سے بچا لِیا۔

7 خُداوند سے ڈرنے والوں کی چاروں طرف اُس

کا فرِشتہ خَیمہ زن ہوتا ہے

اور اُن کو بچاتا ہے۔

8 آزما کر دیکھو کہ خُداوند کَیسا مہربان ہے۔

مُبارک ہے وہ آدمی جو اُس پر توکُّل کرتا ہے

9 خُداوند سے ڈرو اَے اُس کے مُقدّسو!

کیونکہ جو اُس سے ڈرتے ہیں اُن کو کُچھ کمی نہیں ۔

10 بَبر کے بچّے تو حاجت مند اور بُھوکے ہوتے ہیں

پر خُداوند کے طالِب کِسی نِعمت کے مُحتاج نہ

ہوں گے ۔

11 اَے بچّو! آؤ میری سُنو۔

مَیں تُم کو خُدا ترسی سِکھاؤُں گا۔

12 وہ کَون آدمی ہے جو زِندگی کا مُشتاق ہے

اور بڑی عُمر چاہتا ہے تاکہ بھلائی دیکھے ؟

13 اپنی زُبان کو بدی سے باز رکھ

اور اپنے ہونٹوں کو دغا کی بات سے۔

14 بدی کو چھوڑ اور نیکی کر ۔

صُلح کا طالِب ہو اور اُسی کی پَیروی کر۔

15 خُداوند کی نِگاہ صادِقوں پر ہے

اور اُس کے کان اُن کی فریاد پر لگے رہتے ہیں۔

16 خُداوند کا چہرہ بدکاروں کے خِلاف ہے

تاکہ اُن کی یاد زمِین پر سے مِٹا دے۔

17 صادِق چِلّائے اور خُداوند نے سُنا

اور اُن کو اُن کے سب دُکھوں سے چُھڑایا

18 خُداوند شِکستہ دِلوں کے نزدِیک ہے

اور خستہ جانوں کو بچاتا ہے۔

19 صادِق کی مُصِیبتیں بُہت ہیں

لیکن خُداوند اُس کو اُن سب سے رہائی بخشتا ہے

20 وہ اُس کی سب ہڈِّیوں کو محفُوظ رکھتا ہے۔

اُن میں سے ایک بھی توڑی نہیں جاتی۔

21 بدی شرِیر کو ہلاک کر دے گی

اور صادِق سے عداوت رکھنے والے مُجرِم

ٹھہریں گے۔

22 خُداوند اپنے بندوں کی جان کا فِدیہ دیتا ہے

اور جو اُس پر توکُّل کرتے ہیں اُن میں سے کوئی

مُجرِم نہ ٹھہرے گا۔

زبُو 35

مدد کے لِئے اِلتجا

داؤُد کا مزمُور۔

1 اَے خُداوند! جو مُجھ سے جھگڑتے ہیں تُو اُن سے جھگڑ ۔

جو مُجھ سے لڑتے ہیں تُو اُن سے لڑ۔

2 ڈھال اور سِپر لے کر میری کُمک کے لِئے کھڑا ہو۔

3 بھالا بھی نِکال اور میرا پِیچھا کرنے والوں کا راستہ

بند کر دے۔

میری جان سے کہہ مَیں تیری نجات ہُوں۔

4 جو میری جان کے خواہاں ہیں وہ شرمِندہ اور

رُسوا ہوں ۔

جو میرے نُقصان کا منصُوبہ باندھتے ہیں وہ پسپا اور

پریشان ہو ں۔

5 وہ اَیسے ہو جائیں جَیسے ہوا کے آگے بُھوسا

اور خُداوند کا فرِشتہ اُن کو ہانکتا رہے۔

6 اُن کی راہ اندھیری اور پِھسلنی ہو جائے ۔

اور خُداوند کا فرِشتہ اُن کو رگیدتا جائے۔

7 کیونکہ اُنہوں نے بے سبب میرے لِئے گڑھے میں

جال بِچھایا

اور ناحق میری جان کے لِئے گڑھا کھودا ہے۔

8 اُس پر ناگہان تباہی آ پڑے

اور جِس جال کو اُس نے بِچھایا ہے اُس میں آپ

ہی پھنسے

اور اُسی ہلاکت میں گِرفتار ہو۔

9 لیکن میری جان خُداوند میں خُوش رہے گی

اور اُس کی نجات سے شادمان ہو گی۔

10 میری سب ہڈِّیاں کہیں گی اَے خُداوند! تُجھ سا

کَون ہے

جو غرِیب کو اُس کے ہاتھ سے جو اُس سے زورآور ہے

اور مسکِین و مُحتاج کو غارت گر سے چُھڑاتا ہے؟

11 جُھوٹے گواہ اُٹھتے ہیں

اور جو باتیں مَیں نہیں جانتا وہ مُجھ سے پُوچھتے ہیں ۔

12 وہ مُجھ سے نیکی کے بدلے بدی کرتے ہیں۔

یہاں تک کہ میری جان بیکس ہو جاتی ہے۔

13 لیکن مَیں نے تو اُن کی بِیماری میں جب وہ بِیمار

تھے ٹاٹ اوڑھا

اور روزے رکھ رکھ کر اپنی جان کو دُکھ دِیا

اور میری دُعا میرے ہی سِینہ میں واپس آئی۔

14 مَیں نے تو اَیسا کِیا گویا وہ میرا دوست یا میرا

بھائی تھا ۔

مَیں نے سر جُھکا کر غم کِیا جَیسے کوئی اپنی ماں کے

لِئے ماتم کرتا ہو۔

15 پر جب مَیں لنگڑانے لگا تو وہ خُوش ہو کر اِکٹھّے ہوگئے ۔

کمِینے میرے خِلاف اِکٹھّے ہُوئے اور مُجھے

معلُوم نہ تھا ۔

اُنہوں نے مُجھے پھاڑا اور باز نہ آئے۔

16 ضِیافتوں کے بدتمِیز مسخروں کی طرح

اُنہوں نے مُجھ پر دانت پِیسے۔

17 اَے خُداوند! تُو کب تک دیکھتا رہے گا؟

میری جان کو اُن کی غارت گری سے۔

میری جان کو شیروں سے چُھڑا۔

18 مَیں بڑے مجمع میں تیری شُکرگُذاری کرُوں گا ۔

مَیں بُہت سے لوگوں میں تیری سِتایش کرُوں گا ۔

19 جو ناحق میرے دُشمن ہیں مُجھ پر شادیانہ نہ بجائیں

اور جو مُجھ سے بے سبب عداوت رکھتے ہیں چشمک

زنی نہ کریں ۔

20 کیونکہ وہ سلامتی کی باتیں نہیں کرتے ۔

بلکہ مُلک کے امن پسند لوگوں کے خِلاف مکر

کے منصُوبے باندھتے ہیں۔

21 یہاں تک کہ اُنہوں نے خُوب مُنہ پھاڑا

اور کہا اہا ہاہا! ہم نے اپنی آنکھ سے دیکھ لِیا ہے۔

22 اَے خُداوند! تُو نے خُود یہ دیکھا ہے ۔ خاموش نہ رہ ۔

اَے خُداوند! مُجھ سے دُور نہ رہ۔

23 اُٹھ! میرے اِنصاف کے لِئے جاگ

اور میرے مُعاملہ کے لِئے اَے میرے خُدا! اَے

میرے خُداوند!

24 اپنی صداقت کے مُطابِق میری عدالت کر ۔ اَے

خُداوند میرے خُدا!

اور اُن کو مُجھ پر شادیانہ بجانے نہ دے۔

25 وہ اپنے دِل میں یہ نہ کہنے پائیں اہا! ہم تو یہی

چا ہتے تھے۔

وہ یہ نہ کہیں کہ ہم اُسے نِگل گئے۔

26 جو میرے نُقصان سے خُوش ہوتے ہیں وہ باہم

شرمِندہ اور پریشان ہوں ۔

جو میرے مُقابلہ میں تکبُّر کرتے ہیں وہ شرمِندگی

اوررُسوائی سے مُلبّس ہوں۔

27 جو میرے سچّے مُعاملہ کی تائِید کرتے ہیں وہ خُوشی

سے للکاریں اور شاد ہوں ۔

وہ سدا یہ کہیں خُداوند کی تمجِید ہو

جِس کی خُوشنُودی اپنے بندہ کی اِقبال مندی میں ہے۔

28 تب میری زُبان سے تیری صداقت کا ذِکر ہوگا

اور دِن بھر تیری تعرِیف ہو گی۔

زبُو 36

اِنسان کی بدذاتی

مِیر مُغنّی کے لِئے خُداوند کے بندہ داؤُد کامزمُور۔

1 شرِیر کی بدی سے میرے دِل میں خیال آتا ہے

کہ خُدا کاخَوف اُس کے پیش ِنظر نہیں۔

2 کیونکہ وہ اپنے آپ کو اپنی نظر میں اِس خیال سے

تسلّی دیتاہے

کہ اُس کی بدی نہ تو فاش ہو گی نہ مکرُوہ سمجھی

جائے گی۔

3 اُس کے مُنہ میں بدی اور فریب کی باتیں ہیں۔

وہ دانِش اور نیکی سے دست بردار ہو گیا ہے ۔

4 وہ اپنے بِستر پر بدی کے منصُوبے باندھتا ہے۔

وہ اَیسی راہ اِختیار کرتا ہے جو اچھّی نہیں۔

وہ بدی سے نفرت نہیں کرتا۔

خُدا کی شفقت

5 اَے خُداوند! آسمان میں تیری شفقت ہے۔

تیری وفاداری افلاک تک بُلند ہے۔

6 تیری صداقت خُدا کے پہاڑوں کی مانِند ہے

تیرے احکام نِہایت عمِیق ہیں۔

اَے خُداوند! تُو اِنسان اور حَیوان دونوں کو محفُوظ

رکھتا ہے۔

7 اَے خُدا! تیری شفقت کیا ہی بیش قِیمت ہے۔

بنی آدم تیرے بازُوؤں کے سایہ میں پناہ

لیتے ہیں ۔

8 وہ تیرے گھر کی نِعمتوں سے خُوب آسُودہ ہوں گے ۔

تُو اُن کو اپنی خُوشنُودی کے دریا میں سے پِلائے گا ۔

9 کیونکہ زِندگی کا چشمہ تیرے پاس ہے۔

تیرے نُور کی بدولت ہم رَوشنی دیکھیں گے۔

10 تیرے پہچاننے والوں پر تیری شفقت دائِمی ہو

اور راست دِلوں پر تیری صداقت۔

11 مغرُور آدمی مُجھ پر لات نہ اُٹھانے پائے

اور شرِیر کا ہاتھ مُجھے ہانک نہ دے۔

12 بدکردار وہاں گِرے پڑے ہیں۔

وہ گِرا دِیئے گئے ہیں اورپِھر اُٹھ نہ سکیں گے۔

زبُو 37

بدکرداروں کا اور نیکوکاروں کا انجام

داؤُد کا مزمُور۔

1 تُو بدکرداروں کے سبب سے بیزار نہ ہو

اور بدی کرنے والوں پر رشک نہ کر

2 کیونکہ وہ گھاس کی طرح جلد کاٹ ڈالے جائیں گے

اور سبزہ کی طرح مُرجھا جائیں گے۔

3 خُداوند پر توکُّل کر اور نیکی کر۔

مُلک میں آباد رہ اور اُس کی وفاداری سے پرورِش پا۔

4 خُداوند میں مسرُور رہ

اور وہ تیرے دِل کی مُرادیں پُوری کرے گا۔

5 اپنی راہ خُداوند پر چھوڑ دے

اور اُس پر توکُّل کر ۔ وُہی سب کُچھ کرے گا۔

6 وہ تیری راست بازی کونُور کی طرح

اور تیرے حق کو دوپہر کی طرح رَوشن کرے گا۔

7 خُداوند میں مُطمئِن رہ اور صبر سے اُس کی آس رکھ ۔

اُس آدمی کے سبب سے جو اپنی راہ میں

کامیاب ہوتا

اوربُرے منصُوبوں کو انجام دیتا ہے بیزار نہ ہو۔

8 قہر سے باز آ اور غضب کو چھوڑ دے۔

بیزار نہ ہو ۔ اِس سے بُرائی ہی نِکلتی ہے۔

9 کیونکہ بدکردار کاٹ ڈالے جائیں گے

لیکن جِن کو خُداوند کی آس ہے مُلک کے وارِث

ہوں گے

10 کیونکہ تھوڑی دیر میں شرِیر نابُود ہو جائے گا۔

تُو اُس کی جگہ کو غَور سے دیکھے گا پر وہ نہ ہو گا۔

11 لیکن حلِیم مُلک کے وارِث ہوں گے

اور سلامتی کی فراوانی سے شادمان رہیں گے۔

12 شرِیر راست باز کے خِلاف بندِشیں باندھتا ہے

اور اُس پر دانت پِیستا ہے۔

13 خُداوند اُس پر ہنسے گا

کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ اُس کا دِن آتا ہے۔

14 شرِیروں نے تلوارنِکالی اور کمان کھینچی ہے

تاکہ غرِیب اورمُحتاج کو گِرا دیں

اور راست رَو کو قتل کریں۔

15 اُن کی تلوار اُن ہی کے دِل کو چھیدے گی

اور اُن کی کمانیں توڑی جائیں گی

16 صادِق کا تھوڑا سا مال

بُہت سے شرِیروں کی دَولت سے بِہتر ہے

17 کیونکہ شرِیروں کے بازُو توڑے جائیں گے

لیکن خُداوند صادِقوں کو سنبھالتا ہے۔

18 کامِل لوگوں کے ایّام کو خُداوند جانتا ہے۔

اُن کی مِیراث ہمیشہ کے لِئے ہو گی۔

19 وہ آفت کے وقت شرمِندہ نہ ہوں گے۔

اور کال کے دِنوں میں آسُودہ رہیں گے۔

20 لیکن شرِیر ہلاک ہوں گے۔

خُداوند کے دُشمن چراگاہوں کی سرسبزی کی مانِند

ہوں گے۔

وہ فنا ہو جائیں گے۔ وہ دُھوئیں کی طرح جاتے

رہیں گے ۔

21 شرِیر قرض لیتا ہے اور ادا نہیں کرتا

لیکن صادِق رحم کرتا ہے اور دیتا ہے

22 کیونکہ جِن کو وہ برکت دیتا ہے وہ زمِین کے

وارِث ہوں گے

اور جِن پر وہ لَعنت کرتا ہے وہ کاٹ ڈالے

جائیں گے۔

23 اِنسان کی روِشیں خُداوند کی طرف سے قائِم ہیں

اور وہ اُس کی راہ سے خُوش ہے۔

24 اگر وہ گِر بھی جائے تو پڑا نہ رہے گا

کیونکہ خُداوند اُسے اپنے ہاتھ سے سنبھالتا ہے ۔

25 مَیں جوان تھا اور اب بُوڑھا ہُوں

تَو بھی مَیں نے صادِق کو بیکس

اور اُس کی اَولاد کو ٹُکڑے مانگتے نہیں دیکھا۔

26 وہ دِن بھر رحم کرتا ہے اور قرض دیتا ہے

اور اُس کی اَولاد کو برکت مِلتی ہے۔

27 بدی کو چھوڑ دے اور نیکی کر

اور ہمیشہ تک آباد رہ۔

28 کیونکہ خُداوند اِنصاف کو پسند کرتا ہے

اور اپنے مُقدّسوں کو ترک نہیں کرتا۔

وہ ہمیشہ کے لِئے محفُوظ ہیں ۔

پر شرِیروں کی نسل کاٹ ڈالی جائے گی۔

29 صادِق زمِین کے وارِث ہوں گے

اور اُس میں ہمیشہ بسے رہیں گے۔

30 صادِق کے مُنہ سے دانائی نِکلتی ہے

اور اُس کی زُبان سے اِنصاف کی باتیں۔

31 اُس کے خُدا کی شرِیعت اُس کے دِل میں ہے۔

وہ اپنی روِش میں پِھسلے گا نہیں۔

32 شرِیر صادِق کی تاک میں رہتا ہے

اور اُسے قتل کرنا چاہتا ہے۔

33 خُداوند اُسے اُس کے ہاتھ میں نہیںچھوڑے گا

اور جب اُس کی عدالت ہو تو اُسے مُجرِم نہ

ٹھہرائے گا۔

34 خُداوند کی آس رکھ اور اُسی کی راہ پر چلتا رہ

اور وہ تُجھے سرفراز کر کے زمِین کا وارِث بنائے گا ۔

جب شرِیر کاٹ ڈالے جائیں گے تو تُو دیکھے گا ۔

35 مَیں نے شرِیر کو بڑے اِقتدار میں اور اَیسا

پَھیلتے دیکھا

جَیسے کوئی ہرا درخت اپنی اصلی زمِین میں پَھیلتا ہے ۔

36 لیکن جب کوئی اُدھر سے گُذرا اور دیکھا تو وہ تھا

ہی نہیں

بلکہ مَیں نے اُسے ڈھُونڈا پر وہ نہ مِلا۔

37 کامِل آدمی پر نِگاہ کر اور راست باز کو دیکھ

کیونکہ صُلح دوست آدمی کے لِئے اجر ہے۔

38 لیکن خطاکار اِکٹھے مَر مِٹیں گے۔

شرِیروں کا انجام ہلاکت ہے

39 لیکن صادِقوں کی نجات خُداوند کی طرف سے ہے ۔

مُصِیبت کے وقت وہ اُن کا مُحکم قلعہ ہے۔

40 اور خُداوند اُن کی مدد کرتا اور اُن کو بچاتا ہے۔

وہ اُن کو شرِیروں سے چُھڑاتا اور بچا لیتا ہے۔

اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُس میں پناہ لی ہے۔

زبُو 38

دُکھی آدمی کی فریاد

یادگار کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔

1 اَے خُداوند اپنے قہر میں مُجھے جِھڑک نہ دے

اور اپنے غضب میں مُجھے تنبِیہ نہ کر۔

2 کیونکہ تیرے تِیر مُجھ میں لگے ہیں

اور تیرا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔

3 تیرے قہر کے سبب سے میرے جِسم میں صِحت نہیں

اور میرے گُناہ کے باعِث میری ہڈِّیوں کو آرام نہیں۔

4 کیونکہ میری بدی میرے سر سے گُذر گئی

اور وہ بڑے بوجھ کی مانِند میرے لِئے نِہایت

بھاری ہے۔

5 میری حماقت کے سبب سے

میرے زخموں سے بدبُو آتی ہے ۔ وہ سڑ گئے ہیں ۔

6 مَیں پُر درد اوربُہت جُھکا ہُؤا ہُوں۔

مَیں دِن بھر ماتم کرتاپِھرتا ہُوں

7 کیونکہ میری کمر میں سوزِش ہی سوزِش ہے

اور میرے جِسم میں کُچھ صِحت نہیں۔

8 مَیں نحیِف اورنِہایت کُچلا ہُؤا ہُوں

اور دِل کی بے چینی کے سبب سے کراہتا رہا۔

9 اَے خُداوند! میری ساری تمنّا تیرے سامنے ہے

اور میرا کراہنا تُجھ سے چُھپا نہیں۔

10 میرا دِل دھڑکتا ہے ۔ میری طاقت گھٹی جاتی ہے۔

میری آنکھوں کی رَوشنی بھی مُجھ سے جاتی رہی۔

11 میرے عزِیز اور دوست میری بلا میں الگ ہو گئے

اور میرے رِشتہ دار دُور جا کھڑے ہُوئے۔

12 میری جان کے خواہاں میرے لِئے جال بِچھاتے ہیں

اور میرے نُقصان کے طالِب شرارت کی

باتیں بولتے

اور دِن بھر مکر و فریب کے منصُوبے باندھتے ہیں ۔

13 پر مَیں بہرے کی مانِندسُنتا ہی نہیں۔

مَیں گُونگے کی مانِندمُنہ نہیں کھولتا

14 بلکہ مَیں اُس آدمی کی مانِند ہُوں جِسے سُنائی نہیں دیتا

اور جِس کے مُنہ میں ملامت کی باتیں نہیں۔

15 کیونکہ اَے خُداوند! مُجھے تُجھ سے اُمّید ہے۔

اَے خُداوند میرے خُدا! تُو جواب دے گا۔

16 کیونکہ مَیں نے کہاکہ کہیں وہ مُجھ پر شادیانہ

نہ بجائیں۔

جب میرا پاؤں پِھسلتا ہے تو وہ میرے خِلاف تکبُّر

کرتے ہیں ۔

17 کیونکہ مَیں گِرنے ہی کو ہُوں

اور میرا غم برابر میرے سامنے ہے۔

18 اِس لِئے کہ مَیں اپنی بدی کو ظاہِر کرُوں گا

اور اپنے گُناہ کے باعِث غمگِین رہُوں گا۔

19 لیکن میرے دُشمن چُست اور زبردست ہیں

اور مُجھ سے ناحق عداوت رکھنے والے بُہت ہو

گئے ہیں۔

20 جو نیکی کے بدلے بدی کرتے ہیں

وہ بھی میرے مُخالِف ہیں کیونکہ مَیں نیکی کی

پَیروی کرتا ہُوں۔

21 اَے خُداوند! مُجھے چھوڑ نہ دے ۔

اَے میرے خُدا!مُجھ سے دُور نہ ہو۔

22 اَے خُداوند! اَے میری نجات !

میری مدد کے لِئے جلدی کر۔

زبُو 39

دُکھی آدمی کا اِقرار

مِیر مُغنّی کے لِئے یدُو تُو ن کے واسطے داؤُد کا مزمُور۔

1 مَیں نے کہا مَیں اپنی راہ کی نِگرانی کرُوں گا

تاکہ میری زُبان سے خطا نہ ہو۔

جب تک شرِیر میرے سامنے ہے

مَیں اپنے مُنہ کو لگام دِیئے رہُوں گا۔

2 مَیں گُونگا بن کرخاموش رہا اور نیکی کی طرف سے

بھی خاموشی اِختیار کی

اور میرا غم بڑھ گیا۔

3 میرا دِل اندر ہی اندر جل رہا تھا۔

سوچتے سوچتے آگ بھڑک اُٹھی ۔

تب مَیں اپنی زُبان سے کہنے لگا

4 اَے خُداوند! اَیسا کرکہ مَیں اپنے انجام سے

واقِف ہو جاؤُں

اور اِس سے بھی کہ میری عُمر کی مِیعاد کیا ہے۔

مَیں جان لُوں کہ کَیسا فانی ہُوں۔

5 دیکھ! تُو نے میری عُمر بالِشت بھر کی رکھّی ہے

اور میری زِندگی تیرے حضُور بے حقِیقت ہے ۔

یقِیناً ہر اِنسان بہترین حالت میں بھی بِالکُل

بے ثبات ہے (سِلاہ)

6 درحقِیقت اِنسان سایہ کی طرح چلتاپِھرتا ہے۔

یقِیناً وہ فضُول گھبراتے ہیں۔

وہ ذخِیرہ کرتا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ اُسے کَون لے گا۔

7 اَے خُداوند! اب مَیں کِس بات کے لِئے

ٹھہرا ہُوں؟

میری اُمّید تُجھ ہی سے ہے۔

8 مُجھ کو میری سب خطاؤں سے رہائی دے۔

احمقوں کومُجھ پر انگُشت نُمائی نہ کرنے دے۔

9 مَیں گُونگا بنا ۔ مَیں نے مُنہ نہ کھولا۔

کیونکہ تُو ہی نے یہ کِیا ہے۔

10 مُجھ سے اپنی بلا دُور کر دے۔

مَیں تو تیرے ہاتھ کی مار سے فنا ہُؤا جاتا ہُوں۔

11 جب تُو اِنسان کو بدی پر ملامت کر کے تنبِیہ کرتا ہے

تو اُس کے حسُن کو پتنگے کی طرح فنا کر دیتا ہے۔

یقِیناً ہر اِنسان بے ثبات ہے ۔ (سِلاہ)

12 اَے خُداوند! میری دُعا سُن اور میری فریاد پر کان لگا ۔

میرے آنسُوؤں کو دیکھ کر خاموش نہ رہ

کیونکہ مَیں تیرے حضُور پردیسی اورمُسافر ہُوں ۔

جَیسے میرے سب باپ دادا تھے۔

13 آہ! مُجھ سے نظر ہٹا لے تاکہ تازہ دَم ہو جاؤُں۔

اِس سے پہلے کہ رِحلت کرُوں اور نابُود ہو جاؤُں ۔