عِبرانیوں 7

کاہِن مَلکِ صِدق

1 اور یہ مَلکِ صِد ق سالِم کا بادشاہ ۔ خُدا تعالےٰ کا کاہِن ہمیشہ کاہِن رہتا ہے ۔ جب ابرہا م بادشاہوں کو قتل کر کے واپس آتا تھا تو اِسی نے اُس کا اِستِقبال کِیا اور اُس کے لِئے برکت چاہی۔

2 اِسی کو ابرہا م نے سب چِیزوں کی دَہ یکی دی ۔ یہ اوّل تو اپنے نام کے معنی کے مُوافِق راست بازی کا بادشاہ ہے اور پِھر سالِم یعنی صُلح کا بادشاہ۔

3 یہ بے باپ بے ماں بے نَسب نامہ ہے ۔ نہ اُس کی عُمر کا شرُوع نہ زِندگی کا آخِر بلکہ خُدا کے بیٹے کے مُشابِہ ٹھہرا۔

4 پس غَور کرو کہ یہ کَیسا بزُرگ تھا جِس کو قَوم کے بزُرگ ابرہا م نے لُوٹ کے عُمدہ سے عُمدہ مال کی دَہ یکی دی۔

5 اب لاوی کی اَولاد میں سے جو کہانت کا عُہدہ پاتے ہیں اُن کو حُکم ہے کہ اُمّت یعنی اپنے بھائِیوں سے اگرچہ وہ ابرہا م ہی کی صُلب سے پَیدا ہُوئے ہوں شرِیعت کے مُطابِق دَہ یکی لیں۔

6 مگر جِس کا نسب اُن سے جُدا ہے اُس نے ابرہا م سے دَہ یکی لی اور جِس سے وعدے کِئے گئے تھے اُس کے لِئے برکت چاہی۔

7 اور اِس میں کلام نہیں کہ چھوٹا بڑے سے برکت پاتا ہے۔

8 اور یہاں تو مَرنے والے آدمی دَہ یکی لیتے ہیں مگر وہاں وُہی لیتا ہے جِس کے حق میں گواہی دی جاتی ہے کہ زِندہ ہے۔

9 پس ہم کہہ سکتے ہیں کہ لاو ی نے بھی جو دَہ یکی لیتا ہے ابرہا م کے ذرِیعہ سے دَہ یکی دی۔

10 اِس لِئے کہ جِس وقت مَلکِ صِد ق نے ابرہا م کا اِستِقبال کِیا تھا وہ اُس وقت تک اپنے باپ کی صُلب میں تھا۔

11 پس اگر بنی لاوی کی کہانت سے کامِلِیّت حاصِل ہوتی (کیونکہ اُسی کی ماتحتی میں اُمّت کو شرِیعت مِلی تھی) تو پِھر کیا حاجِت تھی کہ دُوسرا کاہِن مَلکِ صِد ق کے طَور کا پَیدا ہو اور ہارُو ن کے طرِیقہ کا نہ گِنا جائے؟۔

12 اور جب کہانت بدل گئی تو شرِیعت کا بھی بدلنا ضرُور ہے۔

13 کیونکہ جِس کی بابت یہ باتیں کہی جاتی ہیں وہ دُوسرے قبِیلہ میں شامِل ہے جِس میں سے کِسی نے قُربان گاہ کی خِدمت نہیں کی۔

14 چُنانچہ ظاہِر ہے کہ ہمارا خُداوند یہُودا ہ میں سے پَیدا ہُؤا اور اِس فِرقہ کے حق میں مُوسیٰ نے کہانت کا کُچھ ذِکر نہیں کِیا۔

مَلکِ صِدق کی طرح ایک اور کاہِن

15 اور جب مَلکِ صِد ق کی مانِند ایک اَور اَیسا کاہِن پَیدا ہونے والا تھا۔

16 جو جِسمانی احکام کی شرِیعت کے مُوافِق نہیں بلکہ غَیرفانی زِندگی کی قُوّت کے مُطابِق مُقرّر ہو تو ہمارا دعویٰ اَور بھی صاف ظاہِر ہو گیا۔

17 کیونکہ اُس کے حق میں یہ گواہی دی گئی ہے کہ تُو مَلکِ صِد ق کے طَور پر ابد تک کاہِن ہے۔

18 غرض پہلا حُکم کمزور اور بے فائِدہ ہونے کے سبب سے منسُوخ ہو گیا۔

19 (کیونکہ شرِیعت نے کِسی چِیز کو کامِل نہیں کِیا) اور اُس کی جگہ ایک بِہتر اُمّید رکھّی گئی جِس کے وسِیلہ سے ہم خُدا کے نزدِیک جا سکتے ہیں۔

20 اور چُونکہ مسِیح کا تقرُّر بغیر قَسم کے نہ ہُؤا۔

21 (کیونکہ وہ تو بغَیر قَسم کے کاہِن مُقرّر ہُوئے ہیں مگر یہ قَسم کے ساتھ اُس کی طرف سے ہُؤا جِس نے اُس کی بابت کہاکہ

خُداوند نے قَسم کھائی ہے

اور اُس سے پِھرے گانہیں

کہ تُو ابد تک کاہِن ہے)۔

22 اِس لِئے یِسُو ع ایک بِہتر عہد کا ضامِن ٹھہرا۔

23 اور چُونکہ مَوت کے سبب سے قائِم نہ رہ سکتے تھے اِس لِئے وہ تو بُہت سے کاہِن مُقرّر ہُوئے۔

24 مگر چُونکہ یہ ابد تک قائِم رہنے والا ہے اِس لِئے اِس کی کہانت لازوال ہے۔

25 اِسی لِئے جو اُس کے وسِیلہ سے خُدا کے پاس آتے ہیں وہ اُنہیں پُوری پُوری نجات دے سکتا ہے کیونکہ وہ اُن کی شفاعت کے لِئے ہمیشہ زِندہ ہے۔

26 چُنانچہ اَیسا ہی سردار کاہِن ہمارے لائِق بھی تھا جو پاک اور بے رِیا اور بے داغ ہو اور گُنہگاروں سے جُدا اور آسمانوں سے بُلند کِیا گیا ہو۔

27 اور اُن سردار کاہِنوں کی مانِند اِس کامُحتاج نہ ہو کہ ہر روز پہلے اپنے گُناہوں اور پِھر اُمّت کے گُناہوں کے واسطے قُربانِیاں چڑھائے کیونکہ اِسے وہ ایک ہی بار کر گُذرا جِس وقت اپنے آپ کو قُربان کِیا۔

28 اِس لِئے کہ شرِیعت تو کمزور آدمِیوں کو سردار کاہِن مُقرّر کرتی ہے مگر اُس قَسم کا کلام جو شرِیعت کے بعد کھائی گئی اُس بیٹے کو مُقرّر کرتا ہے جو ہمیشہ کے لِئے کامِل کِیا گیا ہے۔

عِبرانیوں 8

یِسُوع ہمارا سردار کاہِن

1 اب جو باتیں ہم کہہ رہے ہیں اُن میں سے بڑی بات یہ ہے کہ ہمارا اَیسا سردار کاہِن ہے جو آسمانوں پر کِبریا کے تخت کی د ہنی طرف جا بَیٹھا۔

2 اور مَقدِس اور اُس حقِیقی خَیمہ کا خادِم ہے جِسے خُداوند نے کھڑا کِیا ہے نہ کہ اِنسان نے۔

3 اور چُونکہ ہر سردار کاہِن نذریں اور قُربانِیاں گُذراننے کے واسطے مُقرّر ہوتا ہے اِس لِئے ضرُور ہُؤا کہ اِس کے پاس بھی گُذراننے کو کُچھ ہو۔

4 اور اگر وہ زمِین پر ہوتا تو ہرگِز کاہِن نہ ہوتا اِس لِئے کہ شرِیعت کے مُوافِق نذر گُذراننے والے مَوجُود ہیں۔

5 جو آسمانی چِیزوں کی نقل اور عکس کی خِدمت کرتے ہیں چُنانچہ جب مُوسیٰ خَیمہ بنانے کو تھا تو اُسے یہ ہدایت ہُوئی کہ دیکھ! جو نمُونہ تُجھے پہاڑ پر دِکھایا گیا تھا اُسی کے مُطابِق سب چِیزیں بنانا۔

6 مگر اب اُس نے اِس قدر بِہتر خِدمت پائی جِس قدر اُس بِہتر عہد کا درمِیانی ٹھہرا جو بِہتر وعدوں کی بُنیاد پر قائِم کِیا گیا ہے۔

7 کیونکہ اگر پہلا عہد بے نقص ہوتا تو دُوسرے کے لِئے مَوقع نہ ڈُھونڈا جاتا۔

8 پس وہ اُن کے نقص بتا کر کہتا ہے کہ

خُداوند فرماتا ہے دیکھ! وہ دِن آتے ہیں

کہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے

گھرانے سے ایک نیا عہد باندُھوں گا۔

9 یہ اُس عہد کی مانِند نہ ہو گا جو مَیں نے اُن کے باپ

دادا سے اُس دِن باندھا تھا

جب مُلکِ مِصر سے نِکال لانے کے لِئے اُن کا

ہاتھ پکڑا تھا۔

اِس واسطے کہ وہ میرے عہد پر قائِم نہیں رہے

اور خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں نے اُن کی طرف

کُچھ توُّجہ نہ کی۔

10 پِھر خُداوند فرماتا ہے کہ

جو عہد اِسرا ئیل کے گھرانے سے اُن دِنوں کے

بعد باندُھوں گا وہ یہ ہے کہ

مَیں اپنے قانُون اُن کے ذِہن میںڈالوں گا

اور اُن کے دِلوں پرلِکھوں گا

اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا

اور وہ میری اُمّت ہوں گے۔

11 اور ہر شخص اپنے ہم وطن اور اپنے بھائی کو یہ تعلِیم نہ

دے گاکہ

تُو خُداوند کو پہچان

کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک

سب مُجھے جان لیں گے۔

12 اِس لِئے کہ مَیں اُن کی ناراستِیوں پر رَحم کرُوں گا

اور اُن کے گُناہوں کو پِھر کبھی یاد نہ کرُوں گا۔

13 جب اُس نے نیا عہد کہا تو پہلے کو پُرانا ٹھہرایا اور جو چِیز پُرانی اور مُدّت کی ہو جاتی ہے وہ مِٹنے کے قرِیب ہوتی ہے۔

عِبرانیوں 9

زمِینی اور آسمانی عِبادت

1 غرض پہلے عہد میں بھی عِبادت کے احکام تھے اور اَیسا مَقدِس جو دُنیَوی تھا۔

2 یعنی ایک خَیمہ بنایا گیا تھا ۔ اگلے میں چراغ دان اور میز اور نذر کی روٹِیاں تِھیں اور اُسے پاک مکان کہتے ہیں۔

3 اور دُوسرے پردہ کے پِیچھے وہ خَیمہ تھا جِسے پاک ترِین کہتے ہیں۔

4 اُس میں سونے کا عُود سوز اور چاروں طرف سونے سے منڈھا ہُؤا عہد کا صندُوق تھا ۔ اِس میں مَنّ سے بھرا ہُؤا ایک سونے کا مرتبان اور پُھولا پَھلا ہُؤا ہارُو ن کا عَصا اور عہد کی تختِیاں تِھیں۔

5 اور اُس کے اُوپر جلال کے کرُّوبی تھے جو کفّارہ گاہ پر سایہ کرتے تھے ۔ اِن باتوں کے مُفصّل بیان کرنے کا یہ مَوقع نہیں۔

6 جب یہ چِیزیں اِس طرح بن چُکِیں تو پہلے خَیمہ میں تو کاہِن ہر وقت داخِل ہوتے اور عِبادت کا کام انجام دیتے ہیں۔

7 مگر دُوسرے میں صِرف سردار کاہِن ہی سال بھر میں ایک بار جاتا ہے اوربغَیر خُون کے نہیں جاتا جِسے اپنے واسطے اور اُمّت کی بُھول چُوک کے واسطے گُذرانتا ہے۔

8 اِس سے رُوحُ القُدس کا یہ اِشارہ ہے کہ جب تک پہلا خَیمہ کھڑا ہے پاک مکان کی راہ ظاہِر نہیں ہُوئی۔

9 وہ خَیمہ مَوجُودہ زمانہ کے لِئے ایک مِثال ہے اور اِس کے مُطابِق اَیسی نذریں اور قُربانِیاں گُذرانی جاتی تِھیں جو عِبادت کرنے والے کو دِل کے اِعتبار سے کامِل نہیں کر سکتِیں۔

10 اِس لِئے کہ وہ صِرف کھانے پِینے اور طرح طرح کے غُسلوں کی بِنا پر جِسمانی احکام ہیں جو اِصلاح کے وقت تک مُقرّر کِئے گئے ہیں۔

11 لیکن جب مسِیح آیندہ کی اچھّی چِیزوں کا سردار کاہِن ہو کر آیا تو اُس بزُرگ تر اور کامِل تر خَیمہ کی راہ سے جو ہاتھوں کا بنا ہُؤا یعنی اِس دُنیا کا نہیں۔

12 اور بکروں اور بچھڑوں کا خُون لے کر نہیں بلکہ اپنا ہی خُون لے کر پاک مکان میں ایک ہی بار داخِل ہو گیا اور ابدی خلاصی کرائی۔

13 کیونکہ جب بکروں اور بَیلوں کے خُون اور گائے کی راکھ ناپاکوں پر چِھڑکے جانے سے ظاہِری پاکِیزگی حاصِل ہوتی ہے۔

14 تو مسِیح کا خُون جِس نے اپنے آپ کو ازلی رُوح کے وسِیلہ سے خُدا کے سامنے بے عَیب قُربان کر دِیا تُمہارے دِلوں کو مُردہ کاموں سے کیوں نہ پاک کرے گاتاکہ زِندہ خُدا کی عِبادت کریں۔

15 اور اِسی سبب سے وہ نئے عہد کا درمِیانی ہے تاکہ اُس مَوت کے وسِیلہ سے جو پہلے عہد کے وقت کے قصُوروں کی مُعافی کے لِئے ہُوئی ہے بُلائے ہُوئے لوگ وعدہ کے مُطابِق ابدی مِیراث کو حاصِل کریں۔

16 کیونکہ جہاں وصِیّت ہے وہاں وصِیّت کرنے والے کی مَوت بھی ثابِت ہونا ضرُور ہے۔

17 اِس لِئے کہ وصِیّت مَوت کے بعد ہی جاری ہوتی ہے اور جب تک وصِیّت کرنے والا زِندہ رہتا ہے اُس کا اِجرا نہیں ہوتا۔

18 اِسی لِئے پہلا عہد بھی بغَیر خُون کے نہیں باندھا گیا۔

19 چُنانچہ جب مُوسیٰ تمام اُمّت کو شرِیعت کا ہر ایک حُکم سُنا چُکا تو بچھڑوں اور بکروں کا خُون لے کر پانی اور لال اُون اور زُوفا کے ساتھ اُس کِتاب اور تمام اُمّت پر چِھڑک دِیا۔

20 اور کہا کہ یہ اُس عہد کا خُون ہے جِس کا حُکم خُدا نے تُمہارے لِئے دِیا ہے۔

21 اور اِسی طرح اُس نے خَیمہ اور عِبادت کی تمام چِیزوں پر خُون چِھڑکا۔

22 اور تقرِیباً سب چِیزیں شرِیعت کے مُطابِق خُون سے پاک کی جاتی ہیں اور بغَیر خُون بہائے مُعافی نہیں ہوتی۔

مسِیح کی قُربانی گُناہوں کو دُور کردیتی ہے

23 پس ضرُور تھا کہ آسمانی چِیزوں کی نقلیں تو اِن کے وسِیلہ سے پاک کی جائیں مگر خُود آسمانی چِیزیں اِن سے بِہتر قُربانِیوں کے وسِیلہ سے۔

24 کیونکہ مسِیح اُس ہاتھ کے بنائے ہُوئے پاک مکان میں داخِل نہیں ہُؤا جو حقِیقی پاک مکان کا نمُونہ ہے بلکہ آسمان ہی میں داخِل ہُؤا تاکہ اب خُدا کے رُوبرُو ہماری خاطِر حاضِر ہو۔

25 یہ نہیں کہ وہ اپنے آپ کو بار بار قُربان کرے جِس طرح سردار کاہِن پاک مکان میں ہر سال دُوسرے کا خُون لے کر جاتا ہے۔

26 ورنہ بِنایِ عالَم سے لے کر اُس کو بار بار دُکھ اُٹھانا ضرُور ہوتا مگر اب زمانوں کے آخِر میں ایک بار ظاہِر ہُؤا تاکہ اپنے آپ کو قُربان کرنے سے گُناہ کو مِٹا دے۔

27 اور جِس طرح آدمِیوں کے لِئے ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرّر ہے۔

28 اُسی طرح مسِیح بھی ایک بار بُہت لوگوں کے گُناہ اُٹھانے کے لِئے قُربان ہو کر دُوسری بار بغَیر گُناہ کے نجات کے لِئے اُن کو دِکھائی دے گا جو اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔

عِبرانیوں 10

1 کیونکہ شرِیعت جِس میں آیندہ کی اچھّی چِیزوں کا عکس ہے اور اُن چِیزوں کی اصلی صُورت نہیں اُن ایک ہی طرح کی قُربانِیوں سے جو ہر سال بِلاناغہ گُذرانی جاتی ہیں پاس آنے والوں کو ہرگِز کامِل نہیں کر سکتی۔

2 ورنہ اُن کا گُذراننا مَوقُوف نہ ہو جاتا؟ کیونکہ جب عِبادت کرنے والے ایک بار پاک ہو جاتے تو پِھر اُن کا دِل اُنہیں گُنہگار نہ ٹھہراتا۔

3 بلکہ وہ قُربانِیاں سال بہ سال گُناہوں کو یاد دِلاتی ہیں۔

4 کیونکہ مُمکِن نہیں کہ بَیلوں اور بکروں کا خُون گُناہوں کو دُور کرے۔

5 اِسی لِئے وہ دُنیا میں آتے وقت کہتا ہے کہ

تُو نے قُربانی اور نذر کو پسند نہ کِیا ۔

بلکہ میرے لِئے ایک بدن تیّار کِیا۔

6 پُوری سوختنی قُربانِیوں اور گُناہ کی قُربانِیوں سے

تُو خُوش نہ ہُؤا۔

7 اُس وقت مَیں نے کہا کہ دیکھ! مَیں آیا ہُوں۔

(کِتاب کے ورقوں میں میری نِسبت لِکھا ہُؤا ہے)

تاکہ اَے خُدا! تیری مرضی پُوری کرُوں۔

8 اُوپر تو وہ فرماتا ہے کہ نہ تُو نے قُربانیوں اور نذروں اور پُوری سوختنی قُربانِیوں اور گُناہ کی قُربانِیوں کو پسند کِیا اور نہ اُن سے خُوش ہُؤا حالانکہ وہ قُربانِیاں شرِیعت کے مُوافِق گُذرانی جاتی ہیں۔

9 اور پِھر یہ کہتا ہے کہ دیکھ مَیں آیا ہُوں تاکہ تیری مرضی پُوری کرُوں ۔ غرض وہ پہلے کو مَوقُوف کرتا ہے تاکہ دُوسرے کو قائِم کرے۔

10 اُسی مرضی کے سبب سے ہم یِسُوع مسِیح کے جِسم کے ایک ہی بار قُربان ہونے کے وسِیلہ سے پاک کِئے گئے ہیں۔

11 اور ہر ایک کاہِن تو کھڑا ہو کر ہر روز عِبادت کرتا ہے اور ایک ہی طرح کی قُربانِیاں بار بار گُذرانتا ہے جو ہرگِز گُناہوں کو دُور نہیں کر سکتِیں۔

12 لیکن یہ شخص ہمیشہ کے لِئے گُناہوں کے واسطے ایک ہی قُربانی گُذران کر خُدا کی د ہنی طرف جا بَیٹھا۔

13 اور اُسی وقت سے مُنتظِر ہے کہ اُس کے دُشمن اُس کے پاؤں تلے کی چَوکی بنیں۔

14 کیونکہ اُس نے ایک ہی قُربانی چڑھانے سے اُن کو ہمیشہ کے لِئے کامِل کر دِیا ہے جو پاک کِئے جاتے ہیں۔

15 اور رُوحُ القُدس بھی ہم کو یِہی بتاتا ہے کیونکہ یہ کہنے کے بعد کہ۔

16 خُداوند فرماتاہے جو عہد مَیں اُن دِنوں کے بعد اُن

سے باندھُوں گاوہ یہ ہے کہ

مَیں اپنے قانُون اُن کے دِلوں پر لِکھُوں گا

اور اُن کے ذِہن میں ڈالُوں گا۔

17 پِھر وہ یہ کہتاہے کہ اُن کے گُناہوں اور بے دِینِیوں کو پِھر کبھی یاد نہ کرُوں گا۔

18 اور جب اِن کی مُعافی ہو گئی ہے تو پِھر گُناہ کی قُربانی نہیں رہی۔

آؤ ہم خُدا کے پاس چلیں

19 پس اَے بھائِیو ! چُونکہ ہمیں یِسُوع کے خُون کے سبب سے اُس نئی اور زِندہ راہ سے پاک مکان میں داخِل ہونے کی دِلیری ہے۔

20 جو اُس نے پردہ یعنی اپنے جِسم میں سے ہو کر ہمارے واسطے مخصُوص کی ہے۔

21 اور چُونکہ ہمارا اَیسا بڑا کاہِن ہے جو خُدا کے گھر کا مُختار ہے۔

22 تو آؤ ہم سچّے دِل اور پُورے اِیمان کے ساتھ اور دِل کے اِلزام کو دُور کرنے کے لِئے دِلوں پر چِھینٹے لے کر اور بدن کو صاف پانی سے دُھلوا کر خُدا کے پاس چلیں۔

23 اور اپنی اُمّید کے اِقرار کو مضبُوطی سے تھامے رہیں کیونکہ جِس نے وعدہ کِیا ہے وہ سچّا ہے۔

24 اور مُحبّت اور نیک کاموں کی ترغِیب دینے کے لِئے ایک دُوسرے کا لِحاظ رکھّیں۔

25 اور ایک دُوسرے کے ساتھ جمع ہونے سے باز نہ آئیں جَیسا بعض لوگوں کا دستُور ہے بلکہ ایک دُوسرے کو نصِیحت کریں اور جِس قدر اُس دِن کو نزدِیک ہوتے ہُوئے دیکھتے ہو اُسی قدر زِیادہ کِیا کرو۔

26 کیونکہ حق کی پہچان حاصِل کرنے کے بعد اگر ہم جان بُوجھ کر گُناہ کریں تو گُناہوں کی کوئی اَور قُربانی باقی نہیں رہی۔

27 ہاں عدالت کا ایک ہَولناک اِنتِظار اور غضب ناک آتِش باقی ہے جو مُخالِفوں کو کھا لے گی۔

28 جب مُوسیٰ کی شرِیعت کا نہ ماننے والا دو یا تِین شخصوں کی گواہی سے بغَیر رَحم کِئے مارا جاتا ہے۔

29 تو خیال کرو کہ وہ شخص کِس قدر زِیادہ سزا کے لائِق ٹھہرے گاجِس نے خُدا کے بیٹے کو پامال کِیا اور عہد کے خُون کو جِس سے وہ پاک ہُؤا تھا ناپاک جانا اور فضل کے رُوح کو بے عِزّت کِیا۔

30 کیونکہ اُسے ہم جانتے ہیں جِس نے فرمایا کہ اِنتِقام لینا میرا کام ہے ۔ بدلہ مَیں ہی دُوں گااور پِھر یہ کہ خُداوند اپنی اُمّت کی عدالت کرے گا۔

31 زِندہ خُدا کے ہاتھوں میں پڑنا ہَولناک بات ہے۔

32 لیکن اُن پہلے دِنوں کو یاد کرو کہ تُم نے مُنوّر ہونے کے بعد دُکھوں کی بڑی کھکھیڑ اُٹھائی۔

33 کُچھ تو یُوں کہ لَعن طَعن اور مُصِیبتوں کے باعِث تُمہارا تماشا بنا اور کُچھ یُوں کہ تُم اُن کے شرِیک ہُوئے جِن کے ساتھ یہ بدسلُوکی ہوتی تھی۔

34 چُنانچہ تُم نے قَیدِیوں کی ہمدردی بھی کی اور اپنے مال کا لُٹ جانا بھی خُوشی سے منظُور کِیا ۔ یہ جان کر کہ تُمہارے پاس ایک بِہتر اور دائِمی مِلکِیّت ہے۔

35 پس اپنی دِلیری کو ہاتھ سے òنہ دو ۔ اِس لِئے کہ اُس کا بڑا اَجر ہے۔

36 کیونکہ تُمہیں صبر کرنا ضرُور ہے تاکہ خُدا کی مرضی پُوری کر کے وعدہ کی ہُوئی چِیز حاصِل کرو۔

37 اور اب بُہت ہی تھوڑی مُدّت باقی ہے کہ

آنے والا آئے گا

اور دیر نہ کرے گا۔

38 اور میرا راست باز بندہ اِیمان سے جِیتا رہے گا

اوراگر وہ ہٹے گا

تو میرا دِل اُس سے خُوش نہ ہو گا۔

39 لیکن ہم ہٹنے والے نہیں کہ ہلاک ہوں بلکہ اِیمان رکھنے والے ہیں کہ جان بچائیں۔

عِبرانیوں 11

اِیمان کی اولیّت

1 اب اِیمان اُمّید کی ہُوئی چِیزوں کا اِعتماد اور اَن دیکھی چِیزوں کا ثبُوت ہے۔

2 کیونکہ اُسی کی بابت بزُرگوں کے حق میں اچھّی گواہی دی گئی۔

3 اِیمان ہی سے ہم معلُوم کرتے ہیں کہ عالَم خُدا کے کہنے سے بنے ہیں ۔ یہ نہیں کہ جو کُچھ نظر آتا ہے ظاہِری چِیزوں سے بنا ہو۔

4 اِیمان ہی سے ہابِل نے قائِن سے اَفضل قُربانی خُدا کے لِئے گُذرانی اور اُسی کے سبب سے اُس کے راست باز ہونے کی گواہی دی گئی کیونکہ خُدا نے اُس کی نذروں کی بابت گواہی دی اور اگرچہ وہ مَر گیا ہے تَو بھی اُسی کے وسِیلہ سے اب تک کلام کرتا ہے۔

5 اِیمان ہی سے حنُو ک اُٹھا لِیا گیا تاکہ مَوت کو نہ دیکھے اور چُونکہ خُدا نے اُسے اُٹھا لِیا تھا اِس لِئے اُس کا پتہ نہ مِلا کیونکہ اُٹھائے جانے سے پیشتر اُس کے حق میں یہ گواہی دی گئی تھی کہ یہ خُدا کو پسند آیا ہے۔

6 اور بغَیر اِیمان کے اُس کو پسند آنا نامُمکِن ہے ۔ اِس لِئے کہ خُدا کے پاس آنے والے کو اِیمان لانا چاہئے کہ وہ مَوجُود ہے اور اپنے طالِبوں کو بدلہ دیتا ہے۔

7 اِیمان ہی کے سبب سے نُوح نے اُن چِیزوں کی بابت جو اُس وقت تک نظر نہ آتی تِھیں ہدایت پا کر خُدا کے خَوف سے اپنے گھرانے کے بچاؤ کے لِئے کشتی بنائی جِس سے اُس نے دُنیا کو مُجرِم ٹھہرایا اور اُس راست بازی کا وارِث ہُؤا جو اِیمان سے ہے۔

8 اِیمان ہی کے سبب سے ابرہا م جب بُلایا گیا تو حُکم مان کر اُس جگہ چلا گیا جِسے مِیراث میں لینے والا تھا اور اگرچہ جانتا نہ تھا کہ مَیں کہاں جاتا ہُوں تَو بھی روانہ ہو گیا۔

9 اِیمان ہی سے اُس نے مُلکِ مَوعُود میں اِس طرح مُسافِرانہ طَور پر بُود و باش کی کہ گویا غَیر مُلک ہے اور اِضحا ق اور یعقُو ب سمیت جو اُس کے ساتھ اُسی وعدہ کے وارِث تھے خَیموں میں سکُونت کی۔

10 کیونکہ وہ اُس پائیدار شہر کا اُمّیدوار تھا جِس کا مِعمار اور بنانے والا خُدا ہے۔

11 اِیمان ہی سے سار ہ نے بھی سِنِّ یاس کے بعد حامِلہ ہونے کی طاقت پائی اِس لِئے کہ اُس نے وعدہ کرنے والے کو سچّا جانا۔

12 پس ایک شخص سے جو مُردہ سا تھا آسمان کے سِتاروں کے برابر کثِیر اور سمُندر کے کنارے کی ریت کے برابر بے شُمار اَولاد پَیدا ہُوئی۔

13 یہ سب اِیمان کی حالت میں مَرے اور وَعدہ کی ہُوئی چِیزیں نہ پائِیں مگر دُور ہی سے اُنہیں دیکھ کر خُوش ہُوئے اور اِقرار کِیا کہ ہم زمِین پر پردیسی اور مُسافِر ہیں۔

14 جو اَیسی باتیں کہتے ہیں وہ ظاہِر کرتے ہیں کہ ہم اپنے وطن کی تلاش میں ہیں۔

15 اور جِس مُلک سے وہ نِکل آئے تھے اگر اُس کا خیال کرتے تو اُنہیں واپس جانے کا مَوقع تھا۔

16 مگر حقِیقت میں وہ ایک بِہتر یعنی آسمانی مُلک کے مُشتاق تھے ۔ اِسی لِئے خُدا اُن سے یعنی اُن کا خُدا کہلانے سے شرمایا نہیں چُنانچہ اُس نے اُن کے لِئے ایک شہر تیّار کِیا۔

17 اِیمان ہی سے ابرہا م نے آزمایش کے وقت اِضحاق کو نذر گُذرانا اور جِس نے وعدوں کو سچ مان لِیا تھا وہ اُس اِکلَوتے کو نذر کرنے لگا۔

18 جِس کی بابت یہ کہا گیا تھا کہ اِضحا ق ہی سے تیری نسل کہلائے گی۔

19 کیونکہ وہ سمجھا کہ خُدا مُردوں میں سے جِلانے پر بھی قادِر ہے چُنانچہ اُن ہی میں سے تمثِیل کے طَور پر وہ اُسے پِھر مِلا۔

20 اِیمان ہی سے اِضحاق نے ہونے والی باتوں کی بابت بھی یعقُوب اور عیسَو دونوں کو دُعا دی۔

21 اِیمان ہی سے یعقُوب نے مَرتے وقت یُوسف کے دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو دُعا دی اور اپنے عصا کے سِرے پر سہارا لے کر سِجدہ کِیا۔

22 اِیمان ہی سے یُوسف نے جب وہ مَرنے کے قرِیب تھا بنی اِسرائیل کے خُرُوج کا ذِکر کِیا اور اپنی ہَڈّیوں کی بابت حُکم دِیا۔

23 اِیمان ہی سے مُوسیٰ کے ماں باپ نے اُس کے پَیدا ہونے کے بعد تِین مہِینے تک اُس کو چُھپائے رکھّاکیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ بچّہ خُوب صُورت ہے اور وہ بادشاہ کے حُکم سے نہ ڈرے۔

24 اِیمان ہی سے مُوسیٰ نے بڑے ہو کر فِرعو ن کی بیٹی کا بیٹا کہلانے سے اِنکار کِیا۔

25 اِس لِئے کہ اُس نے گُناہ کا چند روزہ لُطف اُٹھانے کی نِسبت خُدا کی اُمّت کے ساتھ بدسلُوکی برداشت کرنا زِیادہ پسند کِیا۔

26 اور مسِیح کے لِئے لَعن طَعن اُٹھانے کو مِصر کے خزانوں سے بڑی دَولت جانا کیونکہ اُس کی نِگاہ اَجر پانے پر تھی۔

27 اِیمان ہی سے اُس نے بادشاہ کے قہر کا خَوف نہ کر کے مِصر کو چھوڑ دِیا ۔ اِس لِئے کہ وہ اَن دیکھے کو گویا دیکھ کر ثابِت قدم رہا۔

28 اِیمان ہی سے اُس نے فَسح کرنے اور خُون چِھڑکنے پر عمل کِیا تاکہ پہلوٹھوں کا ہلاک کرنے والا بنی اِسرائیل کو ہاتھ نہ لگائے۔

29 اِیمان ہی سے وہ بحرِ قُلزم سے اِس طرح گُذر گئے جَیسے خُشک زمِین پر سے اور جب مِصریوں نے یہ قَصد کِیا تو ڈُوب گئے۔

30 اِیمان ہی سے یریحُو کی شہر پناہ جب سات دِن تک اُس کے گِرد پِھر چُکے تو گِر پڑی۔

31 اِیمان ہی سے راحب فاحِشہ نافرمانوں کے ساتھ ہلاک نہ ہُوئی کیونکہ اُس نے جاسُوسوں کو امن سے رکھّا تھا۔

32 اب اَور کیا کہُوں؟ اِتنی فُرصت کہاں کہ جِدعُو ن اور برق اور سمسُو ن اور اِفتا ہ اور داؤُد اور سمو ئیل اور اَور نبِیوں کا احوال بیان کرُوں؟۔

33 اُنہوں نے اِیمان ہی کے سبب سے سلطنتوں کو مغلُوب کِیا ۔ راست بازی کے کام کِئے ۔ وعدہ کی ہُوئی چِیزوں کو حاصِل کِیا ۔ شیروں کے مُنہ بند کِئے۔

34 آگ کی تیزی کو بُجھایا ۔ تلوار کی دھار سے بچ نِکلے ۔ کمزوری میں زورآور ہُوئے ۔ لڑائی میں بہادُر بنے ۔ غَیروں کی فَوجوں کو بھگا دِیا۔

35 عَورتوں نے اپنے مُردوں کو پِھر زِندہ پایا ۔

بعض مار کھاتے کھاتے مَر گئے مگر رہائی منظُور نہ کی تاکہ اُن کو بِہتر قِیامت نصِیب ہو۔

36 بعض ٹھٹّھوں میں اُڑائے جانے اور کوڑے کھانے بلکہ زنجِیروں میں باندھے جانے اور قَید میں پڑنے سے آزمائے گئے۔

37 سنگسار کِئے گئے۔ آرے سے چِیرے گئے آزمایش میں پڑے ۔ تلوار سے مارے گئے ۔ بھیڑوں اور بکرِیوں کی کھال اوڑھے ہُوئے مُحتاجی میں ۔ مُصِیبت میں ۔ بدسلُوکی کی حالت میں مارے مارے پِھرے۔

38 دُنیا اُن کے لائِق نہ تھی ۔ وہ جنگلوں اور پہاڑوں اور غاروں اور زمِین کے گڑھوں میں آوارہ پِھرا کِئے۔

39 اور اگرچہ اِن سب کے حق میں اِیمان کے سبب سے اچھّی گواہی دی گئی تَو بھی اُنہیں وعدہ کی ہُوئی چِیز نہ مِلی۔

40 اِس لِئے کہ خُدا نے پیش بِینی کر کے ہمارے لِئے کوئی بِہتر چِیز تجوِیز کی تھی تاکہ وہ ہمارے بغَیر کامِل نہ کِئے جائیں۔

عِبرانیوں 12

خُدا ہمارا باپ

1 پس جب کہ گواہوں کا اَیسا بڑا بادل ہمیں گھیرے ہُوئے ہے تو آؤ ہم بھی ہر ایک بوجھ اور اُس گُناہ کو جو ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے دُور کر کے اُس دَوڑ میں صبرسے دَوڑیں جو ہمیں دَرپیش ہے۔

2 اور اِیمان کے بانی اور کامِل کرنے والے یِسُوع کو تکتے رہیں جِس نے اُس خُوشی کے لِئے جو اُس کی نظروں کے سامنے تھی شرمِندگی کی پروا ہ نہ کر کے صلِیب کا دُکھ سہا اور خُدا کے تخت کی د ہنی طرف جا بَیٹھا۔

3 پس اُس پر غَور کرو جِس نے اپنے حق میں بُرائی کرنے والے گُنہگاروں کی اِس قدر مُخالِفت کی برداشت کی تاکہ تُم بے دِل ہو کر ہِمّت نہ ہارو۔

4 تُم نے گُناہ سے لڑنے میں اب تک اَیسا مُقابلہ نہیں کِیا جِس میں خُون بہا ہو۔

5 اور تُم اُس نصِیحت کو بُھول گئے جو تُمہیں فرزندوں کی طرح کی جاتی ہے کہ

اَے میرے بیٹے! خُداوند کی تنبِیہ کو ناچِیز نہ جان

اور جب وہ تُجھے ملامت کرے تو بے دِل نہ ہو۔

6 کیونکہ جِس سے خُداوند مُحبّت رکھتا ہے اُسے تنبِیہ

بھی کرتا ہے

اور جِس کو بیٹا بنا لیتا ہے اُس کے کوڑے بھی لگاتا

ہے۔

7 تُم جو کُچھ دُکھ سہتے ہو وہ تُمہاری تربِیّت کے لِئے ہے ۔ خُدا فرزند جان کر تُمہارے ساتھ سلُوک کرتا ہے ۔ وہ کَون سا بیٹا ہے جِسے باپ تنبِیہ نہیں کرتا؟۔

8 اور اگر تُمہیں وہ تنبِیہ نہ کی گئی جِس میں سب شرِیک ہیں تو تُم حرام زادے ٹھہرے نہ کہ بیٹے۔

9 علاوہ اِس کے جب ہمارے جِسمانی باپ ہمیں تنبِیہ کرتے تھے اور ہم اُن کی تعظِیم کرتے رہے تو کیا رُوحوں کے باپ کی اِس سے زِیادہ تابِعداری نہ کریں جِس سے ہم زِندہ رہیں؟۔

10 وہ تو تھوڑے دِنوں کے واسطے اپنی سمجھ کے مُوافِق تنبِیہ کرتے تھے مگر یہ ہمارے فائِدہ کے لِئے کرتا ہے تاکہ ہم بھی اُس کی پاکِیزگی میں شامِل ہو جائیں۔

11 اور بِالفعل ہر قِسم کی تنبِیہ خُوشی کا نہیں بلکہ غم کا باعِث معلُوم ہوتی ہے مگر جو اُس کو سہتے سہتے پُختہ ہو گئے ہیں اُن کو بعد میں چَین کے ساتھ راست بازی کا پَھل بخشتی ہے۔

نصِیحتیں اور اِنتباہات

12 پس ڈِھیلے ہاتھوں اور سُست گُھٹنوں کو درُست کرو۔

13 اور اپنے پاؤں کے لِئے سِیدھے راستے بناؤ تاکہ لنگڑا بے راہ نہ ہو بلکہ شِفا پائے۔

14 سب کے ساتھ میل مِلاپ رکھنے اور اُس پاکِیزگی کے طالِب رہو جِس کے بغَیر کوئی خُداوند کو نہ دیکھے گا۔

15 غَور سے دیکھتے رہو کہ کوئی شخص خُدا کے فضل سے محرُوم نہ رہ جائے ۔ اَیسا نہ ہو کہ کوئی کڑوی جڑ پُھوٹ کر تُمہیں دُکھ دے اور اُس کے سبب سے اکثر لوگ ناپاک ہو جائیں۔

16 اور نہ کوئی حرام کار یا عیسو کی طرح بے دِین ہو جِس نے ایک وقت کے کھانے کے عِوض اپنے پہلوٹھے ہونے کا حق بیچ ڈالا۔

17 کیونکہ تُم جانتے ہو کہ اِس کے بعد جب اُس نے برکت کا وارِث ہونا چاہا تو منظُور نہ ہُؤا ۔ چُنانچہ اُس کو نِیّت کی تبدِیلی کا مَوقع نہ مِلا گو اُس نے آنسُو بہا بہا کر اُس کی بڑی تلاش کی۔

18 تُم اُس پہاڑ کے پاس نہیں آئے جِس کو چُھونا مُمکِن تھا اور وہ آگ سے جَلتا تھا اور اُس پر کالی گھٹا اور تارِیکی اور طُوفان۔

19 اور نرسِنگے کا شور اور کلام کرنے والے کی اَیسی آواز تھی جِس کے سُننے والوں نے درخواست کی کہ ہم سے اَور کلام نہ کِیا جائے۔

20 کیونکہ وہ اِس حُکم کی برداشت نہ کر سکے کہ اگر کوئی جانور بھی اُس پہاڑ کو چُھوئے تو سنگسار کِیا جائے۔

21 اور وہ نظّارہ اَیسا ڈراؤنا تھا کہ مُوسیٰ نے کہا مَیں نِہایت ڈرتا اور کانپتا ہُوں۔

22 بلکہ تُم صِیُّون کے پہاڑ اور زِندہ خُدا کے شہر یعنی آسمانی یروشلِیم کے پاس اور لاکھوں فرِشتوں۔

23 اور اُن پہلوٹھوں کی عام جماعت یعنی کلِیسیا جِن کے نام آسمان پر لِکھے ہیں اور سب کے مُنصِف خُدا اور کامِل کِئے ہُوئے راستبازوں کی رُوحوں۔

24 اور نئے عہد کے درمِیانی یِسُو ع اور چِھڑکاؤ کے اُس خُون کے پاس آئے ہو جو ہابِل کے خُون کی نِسبت بِہتر باتیں کہتا ہے۔

25 خبردار! اُس کہنے والے کا اِنکار نہ کرنا کیونکہ جب وہ لوگ زمِین پر ہدایت کرنے والے کا اِنکار کر کے نہ بچ سکے تو ہم آسمان پر کے ہدایت کرنے والے سے مُنہ موڑ کر کیوں کر بچ سکیں گے؟۔

26 اُس کی آواز نے اُس وقت تو زمِین کو ہِلا دِیا مگر اب اُس نے یہ وعدہ کِیا ہے کہ ایک بار پِھر مَیں فقط زمِین ہی کو نہیں بلکہ آسمان کو بھی ہِلا دُوں گا۔

27 اور یہ عِبارت کہ ایک بار پِھر اِس بات کو ظاہِر کرتی ہے کہ جو چِیزیں ہِلا دی جاتی ہیں مخلُوق ہونے کے باعِث ٹل جائیں گی تاکہ بے ہِلی چِیزیں قائِم رہیں۔

28 پس ہم وہ بادشاہی پا کر جو ہِلنے کی نہیں اُس فضل کو ہاتھ سے نہ دیں جِس کے سبب سے پسندِیدہ طَور پر خُدا کی عِبادت خُدا ترسی اور خَوف کے ساتھ کریں۔

29 کیونکہ ہمارا خُدا بھسم کرنے والی آگ ہے۔

عِبرانیوں 13

ہم خُداکو کیسے پسند آسکتے ہیں

1 برادرانہ مُحبّت قائِم رہے۔

2 مُسافِر پروَری سے غافِل نہ رہو کیونکہ اِسی کی وجہ سے بعض نے بے خبری میں فرِشتوں کی مِہمان داری کی ہے۔

3 قَیدِیوں کو اِس طرح یادرکھّو کہ گویا تُم اُن کے ساتھ قَید ہو اور جِن کے ساتھ بدسلُوکی کی جاتی ہے اُن کو بھی یہ سمجھ کر یاد رکھّوکہ ہم بھی جِسم رکھتے ہیں۔

4 بیاہ کرنا سب میں عِزّت کی بات سمجھی جائے اور بِستربے داغ رہے کیونکہ خُدا حرام کاروں اور زانِیوں کی عدالت کرے گا۔

5 زَر کی دوستی سے خالی رہو اور جو تُمہارے پاس ہے اُسی پر قناعِت کرو کیونکہ اُس نے خُود فرمایا ہے کہ مَیں تُجھ سے ہرگِز دست بردار نہ ہُوں گا اور کبھی تُجھے نہ چھوڑُوں گا۔

6 اِس واسطے ہم دِلیری کے ساتھ کہتے ہیں کہ

خُداوند میرا مددگار ہے ۔

مَیں خَوف نہ کرُوں گا۔

اِنسان میرا کیا کرے گا؟۔

7 جو تُمہارے پیشوا تھے اور جِہنوں نے تُمہیں خُدا کا کلام سُنایا اُنہیں یاد رکھّو اور اُن کی زِندگی کے انجام پر غَور کر کے اُن جَیسے اِیمان دار ہو جاؤ۔

8 یِسُوع مسِیح کل اور آج بلکہ ابد تک یکساں ہے۔

9 مُختلِف اور بیگانہ تعلِیم کے سبب سے بھٹکتے نہ پِھرو کیونکہ فضل سے دِل کا مضبُوط رہنا بِہتر ہے نہ کہ اُن کھانوں سے جِن کے اِستعمال کرنے والوں نے کُچھ فائِدہ نہ اُٹھایا۔

10 ہماری ایک اَیسی قُربان گاہ ہے جِس میں سے خَیمہ کی خِدمت کرنے والوں کو کھانے کا اِختیار نہیں۔

11 کیونکہ جِن جانوروں کا خُون سردار کاہِن پاک مکان میں گُناہ کے کفّارہ کے واسطے لے جاتا ہے اُن کے جِسم خَیمہ گاہ کے باہر جلائے جاتے ہیں۔

12 اِسی لِئے یِسُوع نے بھی اُمّت کو خُود اپنے خُون سے پاک کرنے کے لِئے دروازہ کے باہر دُکھ اُٹھایا۔

13 پس آؤ اُس کی ذِلّت کو اپنے اُوپر لِئے ہُوئے خَیمہ گاہ سے باہر اُس کے پاس چلیں۔

14 کیونکہ یہاں ہمارا کوئی قائِم رہنے والا شہر نہیں بلکہ ہم آنے والے شہر کی تلاش میں ہیں۔

15 پس ہم اُس کے وسِیلہ سے حمد کی قُربانی یعنی اُن ہونٹوں کا پَھل جو اُس کے نام کا اِقرار کرتے ہیں خُدا کے لِئے ہر وقت چڑھایا کریں۔

16 اور بھلائی اور سخاوت کرنا نہ بُھولو اِس لِئے کہ خُدا اَیسی قُربانِیوں سے خُوش ہوتا ہے۔

17 اپنے پیشواؤں کے فرمانبردار اور تابِع رہو کیونکہ وہ تُمہاری رُوحوں کے فائِدہ کے لِئے اُن کی طرح جاگتے رہتے ہیں جنہیں حِساب دینا پڑے گاتاکہ وہ خُوشی سے یہ کام کریں نہ کہ رنج سے کیونکہ اِس صُورت میں تُمہیں کُچھ فائِدہ نہیں۔

18 ہمارے واسطے دُعا کرو کیونکہ ہمیں یقِین ہے کہ ہمارا دِل صاف ہے اور ہم ہر بات میں نیکی کے ساتھ زِندگی گُذارنا چاہتے ہیں۔

19 مَیں تُمہیں یہ کام کرنے کی اِس لِئے اَور بھی نصِیحت کرتا ہُوں کہ مَیں جلد تُمہارے پاس پِھر آنے پاؤُں۔

اِختتامی دُعا

20 اب خُدا اِطمِینان کا چشمہ جو بھیڑوں کے بڑے چرواہے یعنی ہمارے خُداوند یِسُوع کو ابدی عہد کے خُون کے باعِث مُردوں میں سے زِندہ کر کے اُٹھا لایا۔

21 تُم کو ہر نیک بات میں کامِل کرے تاکہ تُم اُس کی مرضی پُوری کرو اور جو کُچھ اُس کے نزدِیک پسندِیدہ ہے یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے ہم میں پَیدا کرے ۔ جِس کی تمجِید ابدُالآباد ہوتی رہے ۔ آمِین۔

اِختتامی باتیں

22 اَے بھائِیو ! مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اِس نصِیحت کے کلام کی برداشت کرو کیونکہ مَیں نے تُمہیں مُختصر طَور پر لِکھا ہے۔

23 تُم کو واضِح ہو کہ ہمارا بھائی تِیمُتِھُیس رہا ہو گیا ہے ۔ اگر وہ جلد آ گیا تو مَیں اُس کے ساتھ تُم سے مِلُوں گا۔

24 اپنے سب پیشواؤں اور سب مُقدّسوں سے سلام کہو ۔ اِطالِیہ والے تُمہیں سلام کہتے ہیں۔

25 تُم سب پر فضل ہوتا رہے ۔ آمِین۔

فِلیمون 1

تمہید

1 پَولُس کی طرف سے جو مسِیح یِسُوع کا قَیدی ہے اور بھائی تِیمُتِھیُس کی طرف سے

اپنے عزِیز اور ہم خِدمت فِلیمو ن۔

2 اور بہن افیہ اور اپنے ہم سِپاہ اَرخِپُّس اور فِلیمو ن کے گھر کی کلِیسیا کے نام۔

3 فضل اور اِطمِینان ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُوع مسِیح کی طرف سے تُمہیں حاصِل ہوتا رہے۔

فِلیمو ن کا اِیمان اور مُحبّت

4 مَیں تیری اُس مُحبّت کا اور اِیمان کا حال سُن کر جو سب مُقدّسوں کے ساتھ اور خُداوند یِسُوع پر ہے۔

5 ہمیشہ اپنے خُدا کا شُکر کرتا ہُوں اور اپنی دُعاؤں میں تُجھے یاد کرتا ہُوں۔

6 تاکہ تیرے اِیمان کی شِراکت تُمہاری ہر خُوبی کی پہچان میں مسِیح کے واسطے مؤثِر ہو۔

7 کیونکہ اَے بھائی ! مُجھے تیری مُحبّت سے بُہت خُوشی اور تسلّی ہُوئی اِس لِئے کہ تیرے سبب سے مُقدّسوں کے دِل تازہ ہُوئے ہیں۔

اُنیسمُس کے لِئے درخواست

8 پس اگرچہ مُجھے مسِیح میں بڑی دِلیری تو ہے کہ تُجھے مُناسِب حُکم دُوں۔

9 مگر مُجھے یہ زِیادہ پسند ہے کہ مَیں بُوڑھا پَولُس بلکہ اِس وقت مسِیح یِسُوع کا قَیدی بھی ہو کر مُحبّت کی راہ سے اِلتماس کرُوں۔

10 سو اپنے فرزند اُنیسِمُس کی بابت جو قَید کی حالت میں مُجھ سے پَیدا ہُؤا تُجھ سے اِلتماس کرتا ہُوں۔

11 پہلے تو وہ کُچھ تیرے کام کا نہ تھا مگر اب تیرے اور میرے دونوں کے کام کا ہے۔

12 خُود اُسی کو یعنی اپنے کلیجے کے ٹُکڑے کو مَیں نے تیرے پاس واپس بھیجا ہے۔

13 اُس کو مَیں اپنے ہی پاس رکھنا چاہتا تھا تاکہ تیری طرف سے اِس قَید میں جو خُوشخبری کے باعِث ہے میری خِدمت کرے۔

14 لیکن تیری مرضی کے بغَیر مَیں نے کُچھ کرنا نہ چاہا تاکہ تیرا نیک کام لاچاری سے نہیں بلکہ خُوشی سے ہو۔

15 کیونکہ مُمکِن ہے کہ وہ تُجھ سے اِس لِئے تھوڑی دیر کے واسطے جُدا ہُؤا ہو کہ ہمیشہ تیرے پاس رہے۔

16 مگر اب سے غُلام کی طرح نہیں بلکہ غُلام سے بِہتر ہو کر یعنی اَیسے بھائی کی طرح رہے جو جِسم میں بھی اور خُداوند میں بھی میرا نہایت عزِیز ہو اور تیرا اِس سے بھی کہِیں زِیادہ۔

17 پس اگر تُو مُجھے شرِیک جانتا ہے تو اُسے اِس طرح قبُول کرنا جِس طرح مُجھے۔

18 اور اگر اُس نے تیرا کُچھ نُقصان کِیا ہے یا اُس پر تیرا کُچھ آتا ہے تو اُسے میرے نام لِکھ لے۔

19 مَیں پَولُس اپنے ہاتھ سے لِکھتا ہُوں کہ خُود ادا کرُوں گا اور اِس کے کہنے کی کُچھ حاجت نہیں کہ میرا قرض جو تُجھ پر ہے وہ تُو خُود ہے۔

20 اَے بھائی ! مَیں چاہتا ہُوں کہ مُجھے تیری طرف سے خُداوند میں خُوشی حاصِل ہو ۔ مسِیح میں میرے دِل کو تازہ کر۔

21 مَیں تیری فرمانبرداری کا یقِین کر کے تُجھے لِکھتا ہُوں اور جانتا ہُوں کہ جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں تُو اُس سے بھی زِیادہ کرے گا۔

22 اِس کے سِوا میرے لِئے ٹھہرنے کی جگہ تیّار کر کیونکہ مُجھے اُمّید ہے کہ مَیں تُمہاری دُعاؤں کے وسِیلہ سے تُمہیں بخشا جاؤُں گا۔

اِختتامیہ سلام

23 اِپَفراس جو مسِیح یِسُوع میں میرے ساتھ قَید ہے۔

24 اور مرقس اور اَرِسترخُس اور دیما س اور لُوقا جو میرے ہم خِدمت ہیں تُجھے سلام کہتے ہیں۔

25 ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا فضل تُمہاری رُوح پر ہوتا رہے ۔ آمِین۔

طِطُس 1

تمہید

1 پَولُس کی طرف سے جو خُدا کا بندہ اور یِسُو ع مسِیح کا رسُول ہے ۔

خُدا کے برگُزِیدوں کے اِیمان اور اُس حق کی پہچان کے مُطابِق جو دِین داری کے مُوافِق ہے۔

2 اُس ہمیشہ کی زِندگی کی اُمّید پر جِس کا وعدہ ازل سے خُدا نے کِیا ہے جو جُھوٹ نہیں بول سکتا۔

3 اور اُس نے مُناسِب وقتوں پر اپنے کلام کو اُس پَیغام میں ظاہِرکِیا جو ہمارے مُنجّی خُدا کے حُکم کے مُطابِق میرے سپُرد ہُؤا۔

4 اِیمان کی شِرکت کے رُو سے سچّے فرزند طِطُس کے نام ۔

فضل اور اِطمِینان خُدا باپ اور ہمارے مُنجّی مسِیح یِسُو ع کی طرف سے تُجھے حاصِل ہوتا رہے۔

کریتے میں طِطُس کا کام

5 مَیں نے تُجھے کریتے میں اِس لِئے چھوڑا تھا کہ تُو باقی ماندہ باتوں کو درُست کرے اور میرے حُکم کے مُطابِق شہر بہ شہر اَیسے بزُرگوں کو مُقرّر کرے۔

6 جو بے اِلزام اور ایک ایک بِیوی کے شَوہر ہوں اور اُن کے بچّے اِیمان دار اور بدچلنی اور سرکشی کے اِلزام سے پاک ہوں۔

7 کیونکہ نِگہبان کو خُدا کا مُختار ہونے کی وجہ سے بے اِلزام ہونا چاہئے نہ خُودرای ہو ۔ نہ غُصّہ ور ۔ نہ نشہ میں غُل مچانے والا ۔ نہ مار ِپیٹ کرنے والا اور نہ ناجائِز نفع کا لالچی۔

8 بلکہ مُسافِر پرور ۔ خَیر دوست ۔ مُتّقی ۔ مُنصِف مِزاج ۔ پاک اور ضبط کرنے والا ہو۔

9 اور اِیمان کے کلام پر جو اِس تعلِیم کے مُوافِق ہے قائِم ہو تاکہ صحِیح تعلِیم کے ساتھ نصِیحت بھی کر سکے اور مُخالِفوں کو قائِل بھی کر سکے۔

10 کیونکہ بُہت سے لوگ سَرکش اور بیہُودہ گو اور دغاباز ہیں خاص کر مختُونوں میں سے۔

11 اِن کا مُنہ بند کرنا چاہئے ۔ یہ لوگ ناجائِز نفع کی خاطِر نا شایستہ باتیں سِکھا کر گھر کے گھر تباہ کر دیتے ہیں۔

12 اُن ہی میں سے ایک شخص نے کہا ہے جو خاص اُن کا نبی تھا کہ کُریتی ہمیشہ جُھوٹے ۔ مُوذی جانور ۔ احدی کھاؤ ُہوتے ہیں۔

13 یہ گواہی سچ ہے ۔ پس اُنہیں سخت ملامت کِیا کر تاکہ اُن کا اِیمان درُست ہو جائے۔

14 اور وہ یہُودِیوں کی کہانِیوں اور اُن آدمِیوں کے حُکموں پر توُّجہ نہ کریں جو حق سے گُمراہ ہوتے ہیں۔

15 پاک لوگوں کے لِئے سب چِیزیں پاک ہیں مگر گُناہ آلُودہ اور بے اِیمان لوگوں کے لِئے کُچھ بھی پاک نہیں بلکہ اُن کی عقل اور دِل دونوں گُناہ آلُودہ ہیں۔

16 وہ خُدا کی پہچان کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر اپنے کاموں سے اُس کا اِنکار کرتے ہیں کیونکہ وہ مکرُوہ اور نافرمان ہیں اور کِسی نیک کام کے قابِل نہیں۔

طِطُس 2

ٹھوس تعلِیم

1 لیکن تُو وہ باتیں بیان کر جو صحِیح تعلِیم کے مُناسِب ہیں۔

2 یعنی یہ کہ بُوڑھے مَرد پرہیزگار سنجِیدہ اور مُتّقی ہوں اور اُن کا اِیمان اور مُحبّت اور صبر صحِیح ہو۔

3 اِسی طرح بُوڑھی عَورتوں کی بھی وضع مُقدّسوں کی سی ہو ۔ تُہمت لگانے والی اور زِیادہ مَے پِینے میں مُبتلا نہ ہوں بلکہ اچھّی باتیں سِکھانے والی ہوں۔

4 تاکہ جوان عَورتوں کو سِکھائیں کہ اپنے شَوہروں کو پیار کریں ۔ بچّوں کو پیار کریں۔

5 اور مُتّقی اور پاک دامن اور گھر کا کاروبار کرنے والی اور مِہربان ہوں اور اپنے اپنے شَوہر کے تابِع رہیں تاکہ خُدا کا کلام بدنام نہ ہو۔

6 جوان آدمِیوں کو بھی اِسی طرح نصِیحت کر کہ مُتّقی بنیں۔

7 سب باتوں میں اپنے آپ کو نیک کاموں کا نمُونہ بنا ۔ تیری تعلِیم میں صفائی اور سنجِیدگی۔

8 اور اَیسی صِحت کلامی پائی جائے جو ملامت کے لائِق نہ ہو تاکہ مُخالِف ہم پر عَیب لگانے کی کوئی وجہ نہ پا کر شرمِندہ ہو جائے۔

9 نَوکروں کو نصِیحت کر کہ اپنے مالِکوں کے تابِع رہیں اور سب باتوں میں اُنہیں خُوش رکھّیں اور اُن کے حُکم سے کُچھ اِنکار نہ کریں۔

10 چوری چالاکی نہ کریں بلکہ ہر طرح کی دِیانت داری اچھّی طرح ظاہِر کریں تاکہ اُن سے ہر بات میں ہمارے مُنجّی خُدا کی تعلِیم کو رَونق ہو۔

11 کیونکہ خُدا کا وہ فضل ظاہِر ہُؤا ہے جو سب آدمِیوں کی نجات کا باعِث ہے۔

12 اور ہمیں تربِیّت دیتا ہے تاکہ بے دینی اور دُنیَوی خواہِشوں کا اِنکار کر کے اِس مَوجُودہ جہان میں پرہیزگاری اور راست بازی اور دِین داری کے ساتھ زِندگی گُذاریں۔

13 اور اُس مُبارک اُمّید یعنی اپنے بزُرگ خُدا اور مُنجّی یِسُوع مسِیح کے جلال کے ظاہِر ہونے کے مُنتظِر رہیں۔

14 جِس نے اپنے آپ کو ہمارے واسطے دے دِیا تاکہ فِدیہ ہو کر ہمیں ہر طرح کی بے دِینی سے چُھڑا لے اور پاک کر کے اپنی خاص مِلکِیّت کے لِئے ایک اَیسی اُمّت بنائے جو نیک کاموں میں سرگرم ہو۔

15 پُورے اِختیار کے ساتھ یہ باتیں کہہ اور نصِیحت دے اور ملامت کر ۔ کوئی تیری حقارت نہ کرنے پائے۔