امثال 31

بادشاہ کے لِئے نصِیحت

1 لموایل بادشاہ کے پَیغام کی باتیں جو اُس کی ماں نے اُسے سِکھائِیں:-

2 اَے میرے بیٹے! اَے میرے رَحِم کے بیٹے! تُجھے جِسے مَیں نے نذریں مان کر پایا کیاکہُوں؟

3 اپنی قُوّت عَورتوں کو نہ دے اور اپنی راہیں بادشاہوں کو بِگاڑنے والیوں کی طرف نہ نِکا ل ۔

4 بادشاہوں کو اَے لموا یل! بادشاہوں کو مَے خواری زیبا نہیں اور شراب کی تلاش حاکِموں کو شایان نہیں۔

5 مبادا وہ پی کر قوانِین کو بُھول جائیں اورکِسی مظلُوم کی حق تلفی کریں۔

6 شراب اُس کو پِلاؤ جو مَرنے پر ہے اور مَے اُس کو جو تلخ جان ہے

7 تاکہ وہ پِئے اور اپنی تنگ دستی فراموش کرے اور اپنی تباہ حالی کو پِھر یاد نہ کرے۔

8 اپنا مُنہ گُونگے کے لِئے کھول۔اُن سب کی وکالت کو جو بیکس ہیں۔

9 اپنا مُنہ کھول ۔ راستی سے فَیصلہ کر اورمِسکِینوں اورمُحتاجوں کا اِنصاف کر۔

سُگھڑ بیوی

10 نیکوکار بِیوی کِس کومِلتی ہے؟کیونکہ اُس کی قدر مرجان سے بھی بُہت زِیادہ ہے۔

11 اُس کے شَوہر کے دِل کو اُس پر اِعتماد ہے اور اُسے منافِع کی کمی نہ ہو گی۔

12 وہ اپنی عُمر کے تمام ایّام میں اُس سے نیکی ہی کرے گی ۔ بدی نہ کرے گی۔

13 وہ اُون اور کتان ڈھُونڈتی ہے اورخُوشی کے ساتھ اپنے ہاتھوں سے کام کرتی ہے۔

14 وہ سَوداگروں کے جہازوں کی مانِند ہے۔وہ اپنی خُورِش دُور سے لے آتی ہے۔

15 وہ رات ہی کو اُٹھ بَیٹھتی ہے اور اپنے گھرانے کو کِھلاتی ہے اور اپنی لَونڈِیوں کو کام دیتی ہے

16 وہ کِسی کھیت کی بابت سوچتی ہے اور اُسے خرِید لیتی ہے اور اپنے ہاتھوں کے نفع سے تاکِستان لگاتی ہے۔

17 وہ مضبُوطی سے اپنی کمر باندھتی ہے اور اپنے بازُوؤں کو مضبُوط کرتی ہے۔

18 وہ اپنی سَوداگری کوسُودمند پاتی ہے۔رات کو اُس کا چراغ نہیں بُجھتا۔

19 وہ تکلے پر اپنے ہاتھ چلاتی ہے اور اُس کے ہاتھ اٹیرن پکڑتے ہیں۔

20 وہ مُفلِسوں کی طرف اپنا ہاتھ بڑھاتی ہے ہاں وہ اپنے ہاتھ مُحتاجوں کی طرف بڑھاتی ہے۔

21 وہ اپنے گھرانے کے لئے برف سے نہیں ڈرتی کیونکہ اُس کے خاندان میں ہر ایک سُرخ پوش ہے۔

22 وہ اپنے لِئے نِگارِین بالاپوش بناتی ہے۔اُس کی پوشاک مہِین کتانی اور ارغوانی ہے۔

23 اُس کا شَوہر پھاٹک میں مشہُور ہے جب وہ مُلک کے بزُرگوں کے ساتھ بَیٹھتا ہے۔

24 وہ مہِین کتانی کپڑے بنا کر بیچتی ہے اور پٹکے سَوداگروں کے حوالہ کرتی ہے۔

25 عِزّت اور حُرمت اُس کی پوشاک ہیں اور وہ آیندہ ایّام پر ہنستی ہے۔

26 اُس کے مُنہ سے حِکمت کی باتیں نِکلتی ہیں۔ اُس کی زُبان پر شفقت کی تعلِیم ہے۔

27 وہ اپنے گھرانے پر بخُوبی نِگاہ رکھتی ہے اور کاہِلی کی روٹی نہیں کھاتی۔

28 اُس کے بیٹے اُٹھتے ہیں اور اُسے مُبارک کہتے ہیں۔اُس کا شَوہر بھی اُس کی تعرِیف کرتا ہے

29 کہ بُہتیری بیٹیوں نے فضِیلت دِکھائی ہے لیکن تُو سب پر سبقت لے گئی۔

30 حُسن دھوکا اور جمال بے ثبات ہے لیکن وہ عَورت جو خُداوند سے ڈرتی ہے ستُودہ ہو گی۔

31 اُس کی محِنت کا اجر اُسے دواور اُس کے کاموں سے مجلِس میں اُس کی سِتایش ہو۔

زبُو 1

حقیِقی مُبارک حالی

1 مُبارک ہے وہ آدمی جو شرِیروں کی صلاح پر نہیں چلتا

اور خطاکاروں کی راہ میں کھڑا نہیں ہوتا

اور ٹھٹّھابازوں کی مجلِس میں نہیں بَیٹھتا

2 بلکہ خُداوند کی شرِیعت میں اُس کی خُوشنُودی ہے

اور اُسی کی شرِیعت پر دِن رات اُس کا دِھیان

رہتا ہے۔

3 وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کی ندیوں کے

پاس لگایا گیا ہے ۔

جو اپنے وقت پر پھلتا ہے

اور جِس کا پتّا بھی نہیں مُرجھاتا۔

سو جو کُچھ وہ کرے باروَر ہو گا۔

4 شرِیر اَیسے نہیں

بلکہ وہ بُھوسے کی مانِند ہیں جِسے ہوا اُڑا لے

جاتی ہے ۔

5 اِس لِئے شرِیر عدالت میں قائِم نہ رہیں گے

نہ خطاکار صادِقوں کی جماعت میں ۔

6 کیونکہ خُداوند صادِقوں کی راہ جانتا ہے

پر شرِیروں کی راہ نابُود ہو جائے گی۔

زبُو 2

خُدا کا برگزُیدہ بادشاہ

1 قَومیں کِس لِئے طَیش میں ہیں

اور لوگ کیوں باطِل خیال باندھتے ہیں؟

2 خُداوند اور اُ س کے مسِیح کے خِلاف

زمِین کے بادشاہ صف آرائی کر کے

اور حاکِم آپس میں مشوَرہ کر کے کہتے ہیں

3 آؤ ہم اُن کے بندھن توڑ ڈالیں

اور اُن کی رسِّیاں اپنے اُوپر سے اُتار پھینکیں ۔

4 وہ جو آسمان پر تخت نشِین ہے ہنسے گا ۔

خُداوند اُن کا مضحکہ اُڑائے گا۔

5 تب وہ اپنے غضب میں اُن سے کلام کرے گا

اور اپنے قہرِ شدِید میں اُن کو پریشان کر دے گا۔

6 مَیں تو اپنے بادشاہ کو

اپنے کوہِ مُقدّس صِیُّون پر بِٹھا چُکا ہُوں۔

7 مَیں اُس فرمان کو بیان کرُوں گا۔

خُداوند نے مُجھ سے کہا تُو میرا بیٹا ہے۔

آج تُو مُجھ سے پَیداہُؤا۔

8 مُجھ سے مانگ اور مَیں قَوموں کو تیری مِیراث

کے لِئے

اور زمِین کے اِنتِہائی حِصّے تیری مِلکِیّت کے

لِئے تُجھے بخشُو ں گا ۔

9 تُو اُن کو لوہے کے عصا سے توڑے گا۔

کُمہار کے برتن کی طرح تُو اُن کو چکنا چُور کر

ڈالے گا۔

10 پس اب اَے بادشاہو! دانِش مند بنو۔

اَے زمِین کے عدالت کرنے والو تربِیّت پاؤ۔

11 ڈرتے ہُوئے خُداوند کی عِبادت کرو ۔

کانپتے ہُوئے خُوشی مناؤ۔

12 بیٹے کو چُومو ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ قہر میں آئے اورتُم

راستہ میں ہلاک ہو جاؤ

کیونکہ اُس کا غضب جلد بھڑکنے کو ہے۔

مُبارک ہیں وہ سب جِن کا توکُّل اُس پر ہے ۔

زبُو 3

مدد کے لِئے صُبح کی دُعا

داؤُد کا مزمُور جب وہ اپنے بیٹے ابی سلوم کے سامنے

سے بھاگا۔

1 اَے خُداوند میرے ستانے والے کِتنے بڑھ گئے!

وہ جو میرے خِلاف اُٹھتے ہیں بُہت ہیں۔

2 بُہت سے میری جان کے بارے میں کہتے ہیں

کہ خُدا کی طرف سے اُس کی کُمک نہ ہو

گی ۔ (سِلاہ)

3 لیکن تُو اَے خُداوند! ہر طرف میری سِپر ہے۔

میرا فخر اور سرفراز کرنے والا۔

4 مَیں بُلند آواز سے خُداوند کے حضُور فریاد کرتا ہُوں

اور وہ اپنے کوہِ مُقدّّس پر سے مُجھے جواب دیتا

ہے۔ (سِلاہ)

5 مَیں لیٹ کر سو گیا ۔

مَیں جاگ اُٹھا کیونکہ خُداوند مُجھے سنبھالتا ہے۔

6 مَیں اُن دس ہزار آدمِیوں سے نہیں ڈرنے کا

جو گِردا گِرد میرے خِلاف صف بستہ ہیں۔

7 اُٹھ اَے خُداوند! اَے میرے خُدا! مُجھے بچا لے!

کیونکہ تُو نے میرے سب دُشمنوں کو جبڑے

پر مارا ہے۔

تُو نے شرِیروں کے دانت توڑ ڈالے ہیں۔

8 نجات خُداوند کی طرف سے ہے ۔

تیرے لوگوں پر تیری برکت ہو! (سِلاہ)

زبُو 4

مدد کے لِئے شام کی دُعا

مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ داؤُد کا مز مُور ۔

1 جب مَیں پکارُوں تو مُجھے جواب دے ۔ اَے میری

صداقت کے خُدا!

تنگی میں تُو نے مُجھے کُشادگی بخشی ۔ مُجھ پر رحم کر اور

میری دُعا سُن لے۔

2 اَے بنی آدم! کب تک میری عِزّت کے بدلے

رُسوائی ہو گی؟

تُم کب تک بطالت سے مُحبّت رکھّو گے اور

جُھوٹ کے درپَے رہو گے؟ ( سِلا ہ )

3 جان رکھّو کہ خُداوند نے دِین دار کو اپنے لِئے

الگ کر رکھّا ہے۔

جب مَیں خُداوند کو پکارُوں گاتو وہ سُن لے گا ۔

4 تھرتھراؤ اور گُناہ نہ کرو۔

اپنے اپنے بِستر پر دِل میں سوچو اور خاموش رہو ۔

(سِلاہ)

5 صداقت کی قُربانِیاں گُذرانو

اور خُداوند پر توکُّل کرو۔

6 بُہت سے کہتے ہیں کَون ہم کو کُچھ بھلائی دِکھائے گا؟

اَے خُداوند تُو اپنے چہرہ کا نُور ہم پر جلوہ گر فر ما۔

7 تُو نے میرے دِل کو اُس سے زِیادہ خُوشی بخشی ہے

جو اُن کوغلّہ اور مَے کی فراوانی سے ہوتی تھی ۔

8 مَیں سلامتی سے لیٹ جاؤُں گا اور سو رہُوں گا

کیونکہ اَے خُداوند! فقط تُو ہی مُجھے مُطمئِن رکھتا ہے۔

زبُو 5

مُحافظت کے لِئے دُعا

مِیر مُغنّی کے لِئے بانسلیوں کے ساتھ داؤُد کامزمُور۔

1 اَے خُداوند میری باتوں پر کان لگا!

میری آہوں پر توجُّہ کر!

2 اَے میرے بادشاہ! اَے میرے خُدا! میری

فریاد کی آواز کی طرف مُتوجِّہ ہو

کیونکہ مَیں تُجھ ہی سے دُعا کرتا ہُوں۔

3 اَے خُداوند! تُو صُبح کو میری آواز سُنے گا۔

مَیں سویرے ہی تُجھ سے دُعا کر کے اِنتظار کرُوں گا

4 کیونکہ تُو اَیسا خُدا نہیں جو شرارت سے خُوش ہو ۔

بدی تیرے ساتھ نہیں رہ سکتی۔

5 گُھمنڈی تیرے حضُور کھڑے نہ ہوں گے۔

تُجھے سب بدکرداروں سے نفرت ہے۔

6 تُو اُن کوجو جُھوٹ بولتے ہیں ہلاک کرے گا۔

خُداوند کو خُون خوار اور دغاباز آدمی سے

کراہِیت ہے۔

7 لیکن مَیں تیری شفقت کی کثرت سے تیرے گھر

میں آؤُں گا۔

مَیں تیرا رُعب مان کر تیری مُقدّس ہَیکل کی طرف

رُخ کر کے سِجدہ کرُوں گا۔

8 اَے خُداوند! میرے دُشمنوں کے سبب سے مُجھے اپنی

صداقت میں چلا ۔

میرے آگے آگے اپنی راہ کو صاف کر دے

9 کیونکہ اُن کے مُنہ میں ذرا سچّائی نہیں۔

اُن کاباطِن محض شرارت ہے ۔

اُن کاگلا کُھلی قبر ہے ۔

وہ اپنی زُبان سے خُوشامد کرتے ہیں۔

10 اَے خُدا! تُو اُن کو مُجرِم ٹھہرا ۔

وہ اپنے ہی مشوَروں سے تباہ ہوں ۔

اُن کو اُن کے گُناہوں کی کثرت کے سبب سے

خارِج کر دے

کیونکہ اُنہوں نے تُجھ سے سر کشی کی ہے۔

11 لیکن وہ سب جو تُجھ پر بھروسا رکھتے ہیں شادمان ہوں۔

وہ سدا خُوشی سے للکاریں کیونکہ تُو اُن کی حِمایت کرتا ہے۔

اور جو تیرے نام سے مُحبّت رکھتے ہیں تُجھ میں

شاد رہیں

12 کیونکہ تُوصادِق کو برکت بخشے گا ۔

اَے خُداوند! تُو اُسے کرم سے سِپر کی طرح ڈھانک لے گا۔

زبُو 6

مُصِیبت میں مدد کے لِئے فریاد

مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ شمِینیت کے

سُرپر داؤُد کامزمُور۔

1 اَے خُداوند!تُو مُجھے اپنے قہر میں نہ جِھڑک

اور اپنے غَیظ و غضب میں مُجھے تنبِیہ نہ دے۔

2 اَے خُداوند! مُجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں پژمُردہ ہوگیا ہُوں ۔

اَے خُداوند مُجھے شِفا دے کیونکہ میری ہڈِّ یوں

میں بے قراری ہے۔

3 میری جان بھی نِہایت بے قرار ہے

اور تُو اَے خُداوند! کب تک؟

4 لَوٹ اَے خُداوند! میری جان کو چُھڑا۔

اپنی شفقت کی خاطِر مُجھے بچا لے ۔

5 کیونکہ مَوت کے بعد تیری یاد نہیں ہوتی

قبر میں کَون تیری شُکرگُذاری کرے گا؟

6 مَیں کراہتے کراہتے تھک گیا ۔

مَیں اپنا پلنگ آنسُوؤں سے بِھگوتا ہُوں ۔

ہر رات میرا بِسترتَیرتا ہے۔

7 میری آنکھ غم کے مارے بَیٹھی جاتی ہے

اور میرے سب مُخالِفوں کے سبب سے

دُھندلانے لگی ۔

8 اَے سب بدکردارو! میرے پاس سے دُور ہو

کیونکہ خُداوند نے میرے رونے کی آواز سُن لی ہے۔

9 خُداوند نے میری مِنّت سُن لی۔

خُداوند میری دُعا قبُول کرے گا۔

10 میرے سب دُشمن شرمِندہ اور نِہایت بے قرار

ہوں گے ۔

وہ لَوٹ جائیں گے ۔ وہ دفعتہ شرمِندہ ہوں گے۔

زبُو 7

عَدل و اِنصاف کے لِئے دُعا

داؤُد کا شِگایُون جِسے اُس نے بِنیمنی کُوش کی باتوں کے

سبب سے خُداوند کے حضُور گایا۔

1 اَے خُداوند میرے خُدا! میرا توکُّل تُجھ پر ہے۔

سب پِیچھا کرنے والوں سے مُجھے بچا اور چُھڑا ۔

2 اَیسا نہ ہوکہ وہ شیرِ بَبر کی طرح میری جان کو پھاڑے ۔

وہ اُسے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دے اور کوئی چُھڑانے

والا نہ ہو۔

3 اَے خُداوند میرے خُدا! اگر مَیں نے یہ کِیا ہو ۔

اگر میرے ہاتھوں سے بدی ہُوئی ہو۔

4 اگر مَیں نے اپنے میل رکھنے والے سے بھلائی

کے بدلے بُرائی کی ہو

(بلکہ مَیں نے تُو اُسے جو ناحق میرا مُخالِف تھا

بچایا ہے)

5 تو دُشمن میری جان کا پِیچھا کر کے اُسے آ پکڑے

بلکہ وہ میری زِندگی کو پامال کر کے مِٹّی میں

اور میری عِزّت کو خاک میں مِلا دے ۔(سِلاہ)

6 اَے خُداوند! اپنے قہر میں اُٹھ ۔

میرے مُخالِفوں کے غضب کے مُقابلہ میں تُو

کھڑا ہو جا

اور میرے لِئے جاگ ۔ تُو نے اِنصاف کا حُکم

تو دے دِیاہے۔

7 تیرے چَوگِرد قَوموں کا اِجتماع ہو

اور تُو اُن کے اُوپر عالَمِ بالا کو لَوٹ جا۔

8 خُداوند قَوموں کا اِنصاف کرتا ہے۔

اَے خُداوند! اُس صداقت و راستی کے مُطابق

جومُجھ میں ہے میری عدالت کر۔

9 کاش کہ شرِیروں کی بدی کا خاتِمہ ہو جائے پر

صادِق کو تُو قیا م بخش

کیونکہ خُدایِ صادِق دِلوں اورگُردوں کو جانچتا ہے۔

10 میری سِپر خُدا کے ہاتھ میں ہے

جو راست دِلوں کو بچاتا ہے۔

11 خُدا صادِق مُنصِف ہے

بلکہ اَیسا خُدا جو ہر روز قہر کرتا ہے۔

12 اگر آدمی باز نہ آئے تُو وہ اپنی تلوار تیز کرے گا ۔

اُس نے اپنی کمان پر چِلّہ چڑھا کر اُسے تیّار کر لِیاہے۔

13 اُس نے اُس کے لِئے مَوت کے ہتھیار بھی تیّار

کِئے ہیں ۔

وہ اپنے تِیروں کو آتِشی بناتا ہے۔

14 دیکھو اُسے بدی کا دردِ زِہ لگا ہے!

بلکہ وہ شرارت سے باردار ہُؤا اور اُس سے

جُھوٹ پَیداہُوا۔

15 اُس نے گڑھا کھود کر اُسے گہرا کِیا

اور اُس خندق میں جو اُس نے بنائی تھی خُود گِرا۔

16 اُس کی شرارت اُلٹی اُسی کے سر پر آئے گی۔

اُس کا ظُلم اُسی کی کھوپڑی پر نازِل ہو گا۔

17 خُداوند کی صداقت کے مُطابق مَیں اُس کا شُکر

کرُوں گا

اور خُداوند تعالیٰ کے نام کی تعرِیف گاؤُں گا۔

زبُو 8

خُدا کی تمجِید اور اِنسان کا وقار

مِیر مُغنّی کے لِئے گِتّیت کے سُرپر داؤُد کا مزمُور۔

1 اَے خُداوند ہمارے رب!

تیرا نام تمام زمِین پر کَیسا بزُرگ ہے!

تُو نے اپنا جلال آسمان پر قائِم کِیا ہے۔

2 تُو نے اپنے مُخالِفوں کے سبب سے

بچّوں اور شِیرخواروں کے مُنہ سے قُدرت کو قائِم کِیا

تاکہ تُو دُشمن اور اِنتقام لینے والے کو خاموش کردے۔

3 جب مَیں تیرے آسمان پر جو تیری دست کاری ہے

اور چاند اور سِتاروں پر جِن کو تُو نے مُقرّرکِیا

غَور کرتا ہُوں

4 توپِھر اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھّے

اور آدم زاد کیا ہے کہ تُو اُس کی خبر لے؟

5 کیونکہ تُو نے اُسے خُدا سے کُچھ ہی کمتر بنایا ہے

اور جلال اور شَوکت سے اُسے تاج دار کرتا ہے ۔

6 تُو نے اُسے اپنی دست کاری پر تسلُّط بخشا ہے ۔

تُو نے سب کُچھ اُس کے قدموں کے نِیچے کر دِیا ہے۔

7 سب بھیڑ بکرِیاں گائے بَیل بلکہ سب جنگلی جانُور

8 ہوا کے پرِندے اور سمُندر کی مچھلِیاں

اور جوکُچھ سمُندروں کے راستوں میں چلتا

پِھرتا ہے۔

9 اَے خُداوند ہمارے رب!

تیرا نام تمام زمِین پر کَیسابزُرگ ہے؟

زبُو 9

عَدل و اِنصاف کے لِئے خُدا کی شُکر گُذاری

مِیر مُغنّی کے لِئے موت لبِّین کے سُر پر داؤُد کا مزمُور۔

1 مَیں اپنے پُورے دِل سے خُداوند کی شُکر گُذاری

کرُو ں گا۔

مَیں تیرے سب عجِیب کاموں کا بیان

کرُوں گا۔

2 مَیں تُجھ میں خُوشی مناؤُں گا اور مسرُور ہُوں گا۔

اَے حق تعالیٰ! مَیں تیری سِتایش کرُوں گا۔

3 جب میرے دُشمن پِیچھے ہٹتے ہیں

تُو تیری حضُوری کے سبب سے لغزِش کھاتے اور ہلاک

ہوجاتے ہیں ۔

4 کیونکہ تُونے میرے حق کی اور میرے مُعاملہ کی تائِید

کی ہے ۔

تُو نے تخت پر بَیٹھ کر صداقت سے اِنصاف کِیا۔

5 تُو نے قَوموں کو جِھڑکا ۔ تُو نے شرِیروں کو ہلاک کِیا ہے ۔

تُو نے اُن کا نام ابدُالآباد کے لِئے مِٹا

ڈالا ہے۔

6 دُشمن تمام ہُوئے ۔ وہ ہمیشہ کے لِئے برباد ہو گئے

اور جِن شہروں کو تُونے ڈھا دِیا

اُن کی یادگار تک مِٹ گئی۔

7 لیکن خُداوند ابد تک تخت نشِین ہے۔

اُس نے اِنصاف کے لِئے اپنا تخت تیّار کِیا ہے

8 اوروُہی صداقت سے جہان کی عدالت کرے گا ۔

وہ راستی سے قَوموں کا اِنصاف کرے گا۔

9 خُداوند مظلُوموں کے لِئے اُونچا بُرج ہو گا۔

مُصِیبت کے ایّام میں اُونچا بُرج

10 اور وہ جو تیرا نام جانتے ہیں تُجھ پر توکُّل کریں گے

کیونکہ اَے خُداوند! تُو نے اپنے طالِبوں کو ترک

نہیں کِیا ہے ۔

11 خُداوند کی سِتایش کرو جو صِیُّون میں رہتا ہے۔

لوگوں کے درمِیان اُس کے کاموں کو بیان کرو

12 کیونکہ خُون کی پُرسِش کرنے والا اُن کویاد

رکھتا ہے۔

وہ غرِیبوں کی فریاد کو نہیں بُھولتا۔

13 اَے خُداوندمُجھ پر رحم کر!

تُو جو مَوت کے پھاٹکوں سے مُجھے اُٹھاتا ہے

میرے اُس دُکھ کو دیکھ جو میرے نفرت کرنے

والوں کی طرف سے ہے۔

14 تاکہ مَیں تیری کامِل سِتایش کا اِظہار کرُوں ۔

صِیُّون کی بیٹی کے پھاٹکوں پر

مَیں تیری نجات سے شادمان ہُوں گا۔

15 قَومیں خُود اُس گڑھے میں گِری ہیں جِسے اُنہوں

نے کھودا تھا ۔

جو جال اُنہوں نے لگایا تھا اُس میں اُن ہی کا

پاؤں پھنسا۔

16 خُداوند کی شُہرت پَھیل گئی ۔ اُس نے اِنصاف

کِیا ہے۔

شرِیر اپنے ہی ہاتھ کے کاموں میں پھنس گیا ہے

(ہگِاّیون سِلاہ ) ۔

17 شرِیر پاتال میں جائیں گے۔

یعنی وہ سب قَومیں جو خُدا کو بُھول جاتی ہیں ۔

18 کیونکہ مِسکیِن سدا بُھولے بسرے نہ رہیں گے۔

نہ غرِیبوں کی اُمّید ہمیشہ کے لِئے ٹوٹے گی۔

19 اُٹھ اَے خُداوند! اِنسان غالِب نہ ہونے پائے۔

قَوموں کی عدالت تیرے حضُور ہو۔

20 اَے خُداوند! اُن کوخَوف دِلا ۔

قَومیں اپنے آپ کو بشر ہی جانیں ۔(سِلاہ)