یسعیاہ 27

1 اُس وقت خُداوند اپنی سخت اور بڑی اور مضبُوط تلوارسے اژدہا یعنی تیزرَو سانپ کو اور اژدہا یعنی پیچِیدہ سانپ کو سزا دے گا اور دریائی اژدہا کو قتل کرے گا۔

2 اُس وقت تُم خُوش نُما تاکِستان کا گِیت گانا۔

3 مَیں خُداوند اُس کی حِفاظت کرتا ہُوں ۔ مَیں اُسے ہردم سِینچتا رہُوں گا ۔ مَیں دِن رات اُس کی نِگہبانی کرُوں گاکہ اُسے نُقصان نہ پُہنچے۔

4 مُجھ میں قہر نہیں۔ تَو بھی کاش کہ جنگ گاہ میں جھاڑِیاں اور کانٹے میرے خِلاف ہوتے! مَیں اُن پر خُرُوج کرتااور اُن کو بِالکُل جلا دیتا۔

5 پر اگر کوئی میری توانائی کا دامن پکڑے تو مُجھ سے صُلح کرے۔ہاں وہ مُجھ سے صُلح کرے۔

6 اب آیندہ ایّام میں یعقُو ب جڑ پکڑے گا اور اِسرائیل پنپے گا اور پُھولے گا اور رُویِ زمِین کو میووں سے مالامال کرے گا۔

7 کیا اُس نے اُسے مارا جِس طرح اُس نے اُس کے مارنے والوں کو مارا ہے؟ یا کیا وہ قتل ہُؤا جِس طرح اُس کے قاتِل قتل ہُوئے؟۔

8 تُو نے عدل کے ساتھ اُس کو نِکالتے وقت اُس سے حُجّت کی ۔ اُس نے مشرِقی ہوا کے دِن اپنے سخت طُوفان سے اُس کونِکال دِیا۔

9 اِس لِئے اِس سے یعقُو ب کے گُناہ کا کفّارہ ہو گا اوراُس کا گُناہ دُور کرنے کا کُل نتِیجہ یِہی ہے ۔ جِس وقت وہ مذبح کے سب پتّھروں کو ٹُوٹے کنکروں کی مانِند ٹُکڑے ٹُکڑے کرے کہ یسِیرتیں اور سُورج کے بُت پِھر قائِم نہ ہوں۔

10 کیونکہ فصِیل دارشہر وِیران ہے اور وہ بستی اُجاڑاور بیابان کی مانِند خالی ہے ۔ وہاں بچھڑا چرے گا اوروہِیں لیٹ رہے گاا اور اُس کی ڈالِیاں بِالکُل کاٹ کھائے گا۔

11 جب اُس کی شاخیں مُرجھا جائیں گی تو توڑی جائیں گی ۔ عَورتیں آئیں گی اور اُن کو جلائیں گی کیونکہ لوگ دانِش سے خالی ہیں اِس لِئے اُن کا خالِق اُن پر رحم نہیں کرے گااور اُن کابنانے والا اُن پر ترس نہیں کھائے گا۔

12 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند دریایِ فرا ت کی گُذرگاہ سے رودِ مِصر تک جھاڑ ڈالے گاا ور تُم اَے بنی اِسرائیل ایک ایک کر کے جمع کِئے جاؤ گے۔

13 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ بڑا نرسِنگا پُھونکا جائے گااور وہ جو اسُور کے مُلک میں قرِیبُ المَوت تھے اوروہ جو مُلکِ مِصر میں جلاوطن تھے آئیں گے اور یروشلیِم کے مُقدّس پہاڑ پر خُداوند کی پرستِش کریں گے۔

یسعیاہ 28

شمالی سلطنت کو اِنتباہ

1 افسوس اِفرائیم کے متوالوں کے گھمنڈ کے تاج پر اوراُس کی شاندار شَوکت کے مُرجھائے ہُوئے پُھول پر جو اُن لوگوں کی شاداب وادی کے سِرے پر ہے جو مَے کے مغلُوب ہیں!۔

2 دیکھو خُداوند کے پاس ایک زبردست اور زورآور شخص ہے جو اُس آندھی کی مانِند جِس کے ساتھ اولے ہوں اور بادِسمُوم کی مانِند اور سَیلابِ شدِید کی مانِند زمِین پرہاتھ سے پٹک دے گا۔

3 اِفرائیم کے متوالوں کے گھمنڈ کا تاج پامال کِیا جائے گا۔

4 اور اُس شاندار شَوکت کا مُرجھایا ہُؤا پُھول جو اُس شاداب وادی کے سِرے پر ہے پہلے پکّے انجِیر کی مانِندہو گا جو گرمی کے ایّام سے پیشتر لگے جِس پر کِسی کی نِگاہ پڑے اور وہ اُسے دیکھتے ہی اور ہاتھ میں لیتے ہی نِگل جائے۔

5 اُس وقت ربُّ الافواج اپنے لوگوں کے بقِیّہ کے لِئے شَوکت کا افسر اور حُسن کا تاج ہو گا۔

6 اور عدالت کی کُرسی پربَیٹھنے والے کے لِئے اِنصاف کی رُوح اور پھاٹکوں سے لڑائی کو دفع کرنے والوں کے لِئے توانائی ہو گا۔

یسعیاہ اور یہُودا ہ کے شرابی نبی

7 لیکن یہ بھی مَے خواری سے ڈگمگاتے اور نشہ میں لڑکھڑاتے ہیں ۔ کاہِن اور نبی بھی نشہ میں چُور اور مَے میں غرق ہیں ۔ وہ نشہ میں جُھومتے ہیں ۔ وہ رویا میں خطا کرتے اور عدالت میں لغزِش کھاتے ہیں۔

8 کیونکہ سب دسترخوان قَے اور گندگی سے بھرے ہیں ۔ کوئی جگہ باقی نہیں۔

9 وہ کِس کو دانِش سِکھائے گا؟ کِس کو وعظ کر کے سمجھائے گا؟کیا اُن کو جِن کا دُودھ چُھڑایا گیا جو چھاتِیوں سے جُداکِئے گئے؟۔

10 کیونکہ حُکم پر حُکم ۔ حُکم پر حُکم ۔ قانُون پر قانُون ۔ قانُون پر قانُون ہے ۔ تھوڑا یہاں تھوڑا وہاں۔

11 لیکن وہ بے گانہ لبوں اور اجنبی زُبان سے اِن لوگوں سے کلام کرے گا۔

12 جِن کو اُس نے فرمایا یہ آرام ہے ۔ تُم تھکے ماندوں کو آرام دو اور یہ تازگی ہے پر وہ شِنوا نہ ہُوئے۔

13 پس خُداوند کا کلام اُن کے لِئے حُکم پر حُکم ۔ حُکم پر حُکم ۔ قانُون پر قانُون ۔ قانُون پر قانُون ۔ تھوڑایہاں تھوڑا وہاں ہو گا تاکہ وہ چلے جائیں اور پِیچھے گِریں اور شِکست کھائیں اور دام میں پھنسیں اور گرِفتارہوں۔

صِیُّو ن کے لِئے کو نے کے سِرے کا پتّھر

14 پس اَے ٹھٹّھا کرنے والو! جو یروشلیِم کے اِن باشِندوں پر حُکمرانی کرتے ہو! خُداوند کا کلام سُنو۔

15 چُونکہ تُم کہا کرتے ہو کہ ہم نے مَوت سے عہد باندھااور پاتال سے پَیمان کر لِیا ہے ۔ جب سزا کا سَیلاب آئے گاتو ہم تک نہیں پُہنچے گا کیونکہ ہم نے جُھوٹ کو اپنی پناہ گاہ بنایا ہے اور دروغ گوئی کی آڑ میں چُھپ گئے ہیں۔

16 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے ۔ دیکھو مَیںصِیُّون میں بُنیاد کے لِئے ایک پتّھر رکُھّوں گا ۔ آزمُودہ پتّھر ۔ مُحکم بُنیاد کے لِئے کونے کے سِرے کا قِیمتی پتّھر جو کوئی اِیمان لاتا ہے قائِم رہے گا۔

17 اور مَیں عدالت کو سُوت اور صداقت کو ساہُول بناؤُں گا

اور اولے جُھوٹ کی پناہ گاہ کو صاف کر دیں گے اور پانی چُھپنے کے مکان پر پَھیل جائے گا۔

18 اور تُمہارا عہد جو مَوت سے ہُؤا منسُوخ ہو جائے گااور تُمہارا پَیمان جو پاتال سے ہُؤا قائِم نہ رہے گا۔ جب سزا کا سَیلاب آئے گا تو تُم کو پامال کرے گا۔

19 اور گُذرتے وقت تُم کو بہا لے جائے گا ۔ ہر صُبح اورشب و روز آئے گا بلکہ اُس کا چرچا سُننا بھی خوفناک ہوگا۔

20 کیونکہ پلنگ اَیسا چھوٹا ہے کہ آدمی اُس پر دراز نہیں ہو سکتا اور لِحاف اَیسا تنگ ہے کہ وہ اپنے آپ کو اُس میں لِپیٹ نہیں سکتا۔

21 کیونکہ خُداوند اُٹھے گا جَیسا کوہِ پراضِیم میں اوروہ غضبناک ہو گا جَیسا جِبعُو ن کی وادی میں تاکہ اپناکام بلکہ اپنا عجِیب کام کرے اور اپنا کام ہاں اپنا انوکھاکام پُورا کرے۔

22 سو اب تُم ٹھٹّھا نہ کرو ۔ ایسا نہ ہو کہ تُمہارے بند سخت ہو جائیں کیونکہ مَیں نے خُداوند ربُّ الافواج سے سُنا ہے کہ اُس نے کامِل اور مصمّم اِرادہ کِیا ہے کہ ساری سر زمِین کو تباہ کرے۔

خُدا کی حِکمت

23 کان لگا کر میری آواز سُنو ۔ شِنوا ہو کر میری بات پر دِل لگاؤ۔

24 کیا کِسان بونے کے لِئے ہر روز ہل چلایا کرتا ہے؟ کیاوہ ہر وقت اپنی زمِین کو کھودتا اور اُس کے ڈھیلے پھوڑاکرتا ہے؟۔

25 جب اُس کو ہموار کر چُکا تو کیا وہ اجوائِن کو نہیں چِھینٹتا اور زِیرہ کو ڈال نہیں دیتا اور گیہُوں کو قِطاروں میں نہیں بوتا اور جَو کو اُس کے مُعیّن مکان میں اورکٹھیا گیہُوں کو اُس کی خاص کِیاری میں نہیں بوتا؟۔

26 کیونکہ اُس کا خُدا اُس کو تربِیّت کر کے اُسے سِکھاتاہے۔

27 کہ اجوائِن کو داؤنے کے ہینگے سے نہیں داؤتے اورزِیرے کے اُوپر گاڑی کے پہئے نہیں گُھماتے بلکہ اجوائِن کو لاٹھی سے جھاڑتا ہے اور زِیرے کو چھڑی سے۔

28 روٹی کے غلّہ پر دائیں چلاتا ہے لیکن وہ ہمیشہ اُسے کُوٹتا نہیں رہتا اور اپنی گاڑی کے پہیوں اور گھوڑوں کو اُس پر ہمیشہ پِھراتا نہیں رہتا ۔ وہ اُسے سراسر نہیں کُچلے گا۔

29 یہ بھی ربُّ الافواج سے مُقرّر ہُؤا ہے جِس کی مصلحت عجِیب اور دانائی عظِیم ہے۔

یسعیاہ 29

یروشلیِم کا حَشر

1 ارئییل پر افسوس ۔ اریئیل اُس شہر پر جہاں داؤُد خَیمہ زن ہُؤا! سال پر سال زِیادہ کرو ۔ عِید پر عِیدمنائی جائے۔

2 تَو بھی مَیں ارئییل کو دُکھ دُوں گا اور وہاں نَوحہ اور ماتم ہو گا پر میرے لِئے وہ ارئییل ہی ٹھہرے گا۔

3 مَیں تیرے خِلاف گِردا گِرد خَیمہ زن ہُوں گا اور مورچہ بندی کر کے تیرا مُحاصرہ کرُوں گا اور تیرے خِلاف دمدمہ باندُھوں گا۔

4 اور تُو پست ہو گا اور زمِین پر سے بولے گا اور خاک پر سے تیری آواز دِھیمی آئے گی ۔ تیری صدا بُھوت کی سی ہو گی جو زمِین کے اندر سے نِکلے گی اور تیری بولی خاک پر سے چُرُگنے کی آواز معلُوم ہو گی۔

5 لیکن تیرے دُشمنوں کا غول بارِیک گرد کی مانِند ہوگا اور اُن ظالِموں کی گُروہ اُڑنے والے بُھوسے کی مانِندہو گی اور یہ ناگہان ایک دَم میں واقِع ہو گا۔

6 ربُّ الافواج خُود گرجنے اور زلزلہ کے ساتھ اور بڑی آواز اور آندھی اور طُوفان اور آگ کے مُہلِک شُعلہ کے ساتھ تُجھے سزا دینے کو آئے گا۔

7 اور اُن سب قَوموں کا انبوہ جو اریئیل سے لڑے گایعنی وہ سب جو اُس سے اور اُس کے قلعہ سے جنگ کریں گے اوراُسے دُکھ دیں گے خواب یا رات کی رویا کی مانِند ہو جائیں گے۔

8 جَیسے بُھوکا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پرجاگ اُٹھے اور اُس کا جی نہ بھرا ہو یا پِیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جاگ اُٹھے اور پیاس سے بیتاب ہو اور اُس کی جان آسُودہ نہ ہو وَیسا ہی اُن سب قَوموں کے انبوہ کا حال ہو گا جو کوہِ صِیُّون سے جنگ کرتی ہیں۔

اِنتباہات جِن پر توجہُّ نہ دی گئی

9 ٹھہر جاؤ اور تعجُّب کرو ۔ عَیش و عِشرت کرو اور اندھے ہو جاؤ ۔ وہ مست ہیں پر مَے سے نہیں ۔ وہ لڑکھڑاتے ہیں پر نشہ میں نہیں۔

10 کیونکہ خُداوند نے تُم پر گہری نِیند کی رُوح بھیجی ہے اور تُمہاری آنکھوں یعنی نبِیوں کو نابِینا کر دِیااور تُمہارے سروں یعنی غَیب بِینوں پر حِجاب ڈال دِیا۔

11 اور ساری رویا تُمہارے نزدِیک سر بمُہر کِتاب کے مضمُون کی مانِند ہو گی جِسے لوگ کِسی پڑھے لِکھے کو دیں اورکہیں اِس کو پڑھ اور وہ کہے مَیں پڑھ نہیں سکتا کیونکہ یہ سر بمُہر ہے۔

12 اور پِھر وہ کِتاب کِسی ناخواندہ کو دیں اور کہیں اِس کوپڑھ اور وہ کہے مَیں تو پڑھنا نہیں جانتا۔

13 پس خُداوند فرماتا ہے چُونکہ یہ لوگ زُبان سے میری نزدِیکی چاہتے ہیں اور ہونٹوں سے میری تعظِیم کرتے ہیں لیکن اِن کے دِل مُجھ سے دُور ہیں کیونکہ میرا خَوف جو اِن کو ہُؤافقط آدمِیوں کی تعلِیم سُننے سے ہُؤا۔

14 اِس لِئے مَیں اِن لوگوں کے ساتھ عِجیب سلُوک کرُوں گاجو حَیرت انگیز اور تعجُّب خیز ہو گا اور اِن کے عاقِلوں کی عقل زائِل ہو جائے گی اور اِن کے داناؤں کی دانائی جاتی رہے گی۔

آئندہ کے لِئے اُمّید

15 اُن پر افسوس جو اپنی مشورَت خُداوند سے چُھپاتے ہیں ۔ جِن کا کاروبار اندھیرے میں ہوتا ہے اور کہتے ہیں کَون ہم کو دیکھتا ہے؟ کَون ہم کو پہچانتا ہے؟۔

16 آہ! تُم کَیسے ٹیڑھے ہو! کیا کُمہار مِٹّی کے برابرگِنا جائے گا یا مصنُوع اپنے صانِع سے کہے گا کہ مَیں تیری صنعت نہیں؟ کیا مخلُوق اپنے خالِق سے کہے گا کہ تُو کُچھ نہیں جانتا؟۔

17 کیا تھوڑا ہی عرصہ باقی نہیں کہ لُبنا ن شاداب مَیدان ہو جائے گاا اور شاداب مَیدان جنگل گِنا جائے گا؟۔

18 اور اُس وقت بہرے کِتاب کی باتیں سُنیں گے اور اندھوں کی آنکھیں تارِیکی اور اندھیرے میں سے دیکھیں گی۔

19 تب مِسکِین خُداوند مَیں زِیادہ خُوش ہوں گے اور غرِیب و مُحتاج اِسرائیل کے قُدُّوس میں شادمان ہوں گے۔

20 کیونکہ ظالِم فنا ہو جائے گاا اور ٹھٹّھا کرنے والا نابُود ہوگا اور سب جو بدکرداری کے لِئے بیدار رہتے ہیں کاٹ ڈالے جائیں گے۔

21 یعنی جو آدمی کو اُس کے مُقدّمہ میں مُجرِم ٹھہراتے اور اُس کے لِئے جِس نے عدالت سے پھاٹک پر مُقدّمہ فَیصل کِیا پھندا لگاتے اور راستباز کو بے سبب برگشتہ کرتے ہیں۔

22 اِس لِئے خُداوند جو ابرہام کا نجات دینے والا ہے یعقُو ب کے خاندان کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ یعقُو ب اب شرمِندہ نہ ہو گا اور وہ ہرگِز زرد رُو نہ ہو گا۔

23 بلکہ اُس کے فرزند اپنے درمِیان میری دستکاری دیکھ کرمیرے نام کی تقدِیس کریں گے۔ ہاں وہ یعقُو ب کے قُدُّوس کی تقدِیس کریں گے اور اِسرائیل کے خُدا سے ڈریں گے۔

24 اور وہ بھی جو رُوح میں گُمراہ ہیں فہم حاصِل کریں گے اور بُڑبُڑانے والے تعلِیم پذِیر ہوں گے۔

یسعیاہ 30

مِصر کے ساتھ بے فائدہ مُعاہدہ

1 خُداوند فرماتا ہے اُن باغی لڑکوں پر افسوس جو اَیسی تدبِیر کرتے ہیں جو میری طرف سے نہیں اور عہد و پَیمان کرتے ہیں جو میری رُوح کی ہِدایت سے نہیں تاکہ گُناہ پر گُناہ کریں۔

2 وہ مُجھ سے پُوچھے بغیر مِصر کو جاتے ہیں تاکہ فِرعو ن کے پاس پناہ لیں اور مِصر کے سایہ میں امن سے رہیں۔

3 لیکن فِرعو ن کی حِمایت تُمہارے لِئے خجالت ہو گی اورمِصر کے سایہ میں پناہ لینا تُمہارے واسطے رُسوائی ہوگا۔

4 کیونکہ اُس کے سردار ضُعن میں ہیں اور اُس کے ایلچی حنِیس میں جا پُہنچے۔

5 وہ اُس قَوم سے جو اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچا سکے اور مدد و یاری نہیں بلکہ خجالت اور ملامت کا باعِث ہوشرمِندہ ہوں گے۔

6 جنُوب کے جانوروں کی بابت بارِ نبُوّت ۔دُکھ اور مُصِیبت کی سرزمِین میں جہاں سے نر و مادہ شیرِ بَبر اور افعی اور اُڑنے والے آتشی سانپ آتے ہیں وہ اپنی دَولت گدھوں کی پِیٹھ پر اور اپنے خزانے اُو نٹوں کے کوہان پر لاد کر اُس قَوم کے پاس لے جاتے ہیں جِس سے اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچے گا۔

7 کیونکہ مِصریوں کی کُمک باطِل اور بے فائِدہ ہو گی اِسی سبب سے مَیں نے اُسے رہب کہا جو سُست بَیٹھی ہے۔

نافرمان اُمّت

8 اب جا کر اُن کے سامنے اِسے تختی پر لِکھ اور کِتاب میں قَلم بند کر تاکہ آیندہ ابدُالآباد تک قائِم رہے۔

9 کیونکہ یہ باغی لوگ اور جُھوٹے فرزند ہیں جو خُداوندکی شرِیعت کو سُننے سے اِنکار کرتے ہیں۔

10 جو غَیب بِینوں سے کہتے ہیں غَیب بِینی نہ کرو اورنبِیوں سے کہ ہم پر سچّی نُبُوّتیں ظاہِر نہ کرو ۔ ہم کو خُوش گوار باتیں سُناؤ اور ہم سے جُھوٹی نبُوّت کرو۔

11 راہ سے باہر جاؤ ۔ راستہ سے برگشتہ ہو اور اِسرائیل کے قُدُّوس کو ہمارے درمِیان سے مَوقُوف کرو۔

12 پس اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُم اِس کلام کو حقِیر جانتے اور ظُلم اور کج روی پر بھروسارکھتے اور اُسی پر قائِم ہو۔

13 اِس لِئے یہ بدکرداری تُمہارے لِئے اَیسی ہو گی جَیسی پھٹی ہُوئی دِیوار جو گِرا چاہتی ہے ۔ اُونچی اُبھری ہُوئی دِیوار جِس کا گِرنا ناگہان ایک دم میں ہو۔

14 وہ اِسے کُمہار کے برتن کی طرح توڑ ڈالے گا۔ اِسے بے دریغ چکنا چُور کرے گا چُنانچہ اِس کے ٹُکڑوں میں ایک ٹِھیکرابھی نہ مِلے گا جِس میں چُولھے پر سے آگ اُٹھائی جائے یا حَوض سے پانی لِیا جائے۔

15 کیونکہ خُداوند یہووا ہ اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے کہ واپس آنے اور خاموش بَیٹھنے میں تُمہاری سلامتی ہے۔ خاموشی اور توکُّل میں تُمہاری قُوّت ہے پر تُم نے یہ نہ چاہا۔

16 تُم نے کہا نہیں ہم تو گھوڑوں پر چڑھ کر بھاگیں گے ۔اِس لِئے تُم بھاگو گے اور کہا ہم تیز رفتار جانوروں پرسوار ہوں گے پس تُمہارا پِیچھا کرنے والے تیز رفتار ہوں گے۔

17 ایک کی جِھڑکی سے ایک ہزار بھاگیں گے ۔ پانچ کی جِھڑکی سے تُم اَیسا بھاگو گے کہ تُم اُس علامت کی مانِند جوپہاڑ کی چوٹی پر اور اُس نِشان کی مانِند جو کوہ پر نصب کِیا گیا ہو رہ جاؤ گے۔

18 تَو بھی خُداوند تُم پر مِہربانی کرنے کے لِئے اِنتظارکرے گاا اور تُم پر رحم کرنے لِئے بُلند ہو گا کیونکہ خُداوندعادِل خُدا ہے ۔ مُبارک ہیں وہ سب جو اُس کا اِنتظار کرتے ہیں۔

خُداونداپنی اُمّت کو برکت دے گا

19 کیونکہ اَے صِیُّونی قَوم! جو یروشلیِم میں بسے گی تُو پِھر نہ روئے گی ۔ وہ تیری فریاد کی آواز سُن کر یقِیناًتُجھ پر رحم فرمائے گا۔ وہ سُنتے ہی تُجھے جواب دے گا۔

20 اور اگرچہ خُداوند تُجھ کو تنگی کی روٹی اور مُصِیبت کا پانی دیتا ہے تَو بھی تیرا مُعلِّم پِھر تُجھ سے رُوپوش نہ ہو گا بلکہ تیری آنکھیں اُس کو دیکھیں گی۔

21 اور جب تُو دہنی یا بائِیں طرف مُڑے تو تیرے کان تیرے پِیچھے سے یہ آواز سُنیں گے کہ راہ یِہی ہے اِس پر چل۔

22 اُس وقت تُو اپنی کھودی ہُوئی مُورتوں پر مڑھی ہُوئی چاندی اور ڈھالے ہُوئے بُتوں پر چڑھے ہُوئے سونے کو ناپاک کرے گا ۔ تُو اُسے حَیض کے لتّہ کی مانِند پھینک دے گا۔ تُو اُسے کہے گا نِکل دُور ہو۔

23 تب وہ تیرے بِیج کے لِئے جو تُو زمِین میں بوئے بارِش بھیجے گا اور زمِین کی افزایش کی روٹی کا غلّہ عُمدہ اورکثرت سے ہو گا ۔ اُس وقت تیرے جانور وسِیع چراگاہوں میںچریں گے۔

24 اور بَیل اور جوان گدھے جِن سے زمِین جوتی جاتی ہے لذِیذ چارا کھائیں گے جو بیلچہ اور چھاج سے پھٹکا گیاہو۔

25 اور جب بُرج گِر جائیں گے اور بڑی خُون ریزی ہو گی توہر ایک اُونچے پہاڑ اور بُلند ٹِیلے پر چشمے اور پانی کی ندیاں ہوں گی۔

26 اور جِس وقت خُداوند اپنے لوگوں کی شِکستگی کو درُست کرے گا اور اُن کے زخموں کو اچّھا کرے گا تو چاند کی چاندنی اَیسی ہو گی جَیسی سُورج کی روشنی اور سُورج کی روشنی سات گُنی بلکہ سات دِن کی رَوشنی کے برابر ہو گی۔

خُداونداسُور کو سزادے گا

27 دیکھو خُداوند دُور سے چلا آتا ہے ۔ اُس کا غضب بھڑکااور دُھوئیں کا بادل اُٹھا! اُس کے لب قہر آلُودہ اوراُس کی زُبان بھسم کرنے والی آگ کی مانِند ہے۔

28 اُس کا دَم ندی کے سَیلاب کی مانِند ہے جو گردن تک پُہنچ جائے ۔ وہ قَوموں کو ہلاکت کے چھاج میں پھٹکے گااور لوگوں کے جبڑوں میں لگام ڈالے گا تاکہ اُن کو گُمراہ کرے۔

29 تب تُم گِیت گاؤ گے جَیسے اُس رات گاتے ہو جب مُقدّس عِید مناتے ہو اور دِل کی اَیسی خُوشی ہو گی جَیسی اُس شخص کی جو بانسری لِئے ہُوئے خِرامان ہو کہ خُداوندکے پہاڑ میں اِسرائیل کی چٹان کے پاس جائے۔

30 کیونکہ خُداوند اپنی جلالی آواز سُنائے گا اور اپنے قہرکی شِدّت اور آتشِ سوزان کے شُعلے اور سَیلاب اور آندھی اور اولوں کے ساتھ اپنا بازُو نِیچے لائے گا۔

31 ہاں خُداوند کی آواز ہی سے اسُور تباہ ہو جائے گا۔ وہ اُسے لٹھ سے مارے گا۔

32 اور اُس قضا کے لٹھ کی ہر ایک ضرب جو خُداوند اُس پرلگائے گا دف اور بربط کے ساتھ ہو گی اور وہ اُس سے سخت لڑائی لڑے گا۔

33 کیونکہ تُوفت مُدّت سے تیّار کِیا گیا ہاں وہ بادشاہ کے لِئے گہرا اور وسِیع بنایا گیا ہے ۔ اُس کا ڈھیر آگ اور بُہت سا اِیندھن ہے اور خُداوند کی سانس گندھک کے سَیلاب کی مانِند اُس کو سُلگاتی ہے۔ خُداوندیروشلیِم کی حِفاظت کرے گا

یسعیاہ 31

1 اُن پر افسوس جو مدد کے لِئے مِصر کو جاتے اور گھوڑوں پر اِعتماد کرتے ہیں اور رتھوں پر بھروسا رکھتے ہیں اِس لِئے کہ وہ بُہت ہیں اور سواروں پر اِس لِئے کہ وہ بُہت زورآورہیں لیکن اِسرائیل کے قُدُّوس پر نِگاہ نہیں کرتے اورخُداوند کے طالِب نہیں ہوتے!۔

2 پر وہ بھی تو عقل مند ہے اور بلا نازِل کرے گا اور اپنے کلام کو باطِل نہ ہونے دے گا ۔ وہ شرِیروں کے گھرانے پراور اُن پر جو بدکرداروں کی حِمایت کرتے ہیں چڑھائی کرے گا۔

3 کیونکہ مِصری تو اِنسان ہیں خُدا نہیں اور اُن کے گھوڑے گوشت ہیں رُوح نہیں۔سو جب خُداوند اپنا ہاتھ بڑھائے گاتو حِمایتی گِر جائے گا اور وہ جِس کی حِمایت کی گئی پست ہو جائے گا اور وہ سب کے سب اِکٹّھے ہلاک ہو جائیں گے۔

4 کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ جِس طرح شیرِ بَبر ہاں جوان شیرِبَبر اپنے شِکار پر سے غُرّاتاہے اور اگر بُہت سے گڈرئے اُس کے مُقابلہ کو بُلائے جائیں تو اُن کی للکار سے نہیں ڈرتا اور اُن کے ہجُوم سے دب نہیں جاتا اُسی طرح ربُّ الافواج کوہِ صِیُّون اور اُس کے ٹِیلے پر لڑنے کو اُترے گا۔

5 منڈلاتے ہُوئے پرِندہ کی طرح ربُّ الافواج یروشلیِم کی حِمایت کرے گا ۔ وہ حِمایت کرے گا اور رہائی بخشے گا۔ رحم کرے گا اور بچا لے گا۔

6 اَے بنی اِسرائیل تُم اُس کی طرف پِھرو جِس سے تُم نے سخت بغاوت کی ہے۔

7 کیونکہ اُس وقت اُن میں سے ہر ایک اپنے چاندی کے بُت اور اپنی سونے کی مُورتیں جِن کو تُمہارے ہاتھوں نے خطاکاری کے لِئے بنایا نِکال پھینکے گا۔

8 تب اسُور اُسی تلوار سے گِر جائے گا جو اِنسان کی نہیں اور وُہی تلوار جو آدمی کی نہیں اُسے ہلاک کرے گی ۔ وہ تلوار کے سامنے سے بھاگے گا اور اُس کے جواں مرد خِراج گُذار بنیں گے۔

9 اور وہ خَوف کے سبب سے اپنے حصِین مکان سے گُذر جائے گااور اُس کے سردار جھنڈے سے خَوف زدہ ہو جائیں گے ۔ یہ خُداوندفرماتا ہے جِس کی آگ صِیُّون میں اور بھٹّی یروشلیِم میں ہے۔

یسعیاہ 32

ایک صادِق اورعادل بادشاہ

1 دیکھ ایک بادشاہ صداقت سے سلطنت کرے گا اور شاہزادے عدالت سے حُکمرانی کریں گے۔

2 اور ایک شخص آندھی سے پناہ گاہ کی مانِند ہو گا اورطُوفان سے چُھپنے کی جگہ اور خُشک زمِین میں پانی کی ندیوں کی مانِند اور ماندگی کی زمِین میں بڑی چٹان کے سایہ کی مانِند ہو گا۔

3 اُس وقت دیکھنے والوں کی آنکھیں دُھندلی نہ ہوں گی اورسُننے والوں کے کان شِنوا ہوں گے۔

4 جلدباز کا دِل عِرفان حاصِل کرے گا اور لُکنتی کی زُبان صاف بولنے میں مُستعِد ہو گی۔

5 تب احمق بامُرُوّت نہ کہلائے گا اور بخِیل کو کوئی سخی نہ کہے گا۔

6 کیونکہ احمق حماقت کی باتیں کرے گا اور اُس کا دِل بدی کا منصُوبہ باندھے گا کہ بے دِینی کرے اور خُداوند کے خِلاف دروغ گوئی کرے اور بُھوکے کے پیٹ کو خالی کرے اورپِیاسے کو پانی سے محرُوم رکھّے۔

7 اور بخِیل کے ہتھیار زبُون ہیں ۔ وہ بُرے منصُوبے باندھاکرتا ہے تاکہ جُھوٹی باتوں سے مِسکِین کو اور مُحتاج کو جب کہ وہ حق بیان کرتا ہو ہلاک کرے۔

8 لیکن صاحِب مُرُوّت سخاوت کی باتیں سوچتا ہے اور وہ سخاوت کے کاموں میں ثابِت قدم رہے گا۔

غضب اور بحالی

9 اَے عَورتو تُم جو آرام میں ہو اُٹھو! میری آواز سُنو!اَے بے پروا بیٹیو! میری باتوں پر کان لگاؤ۔

10 اَے بے پروا عَورتو! سال سے کُچھ زِیادہ عرصہ میں تُم بے آرام ہو جاؤ گی کیونکہ انگُور کی فصل جاتی رہے گی۔ پَھل جمع کرنے کی نَوبت نہ آئے گی۔

11 اَے عَورتو تُم جو آرام میں ہو تھرتھراؤ! اَے بے پرواؤ! مُضطرِب ہو ۔ کپڑے اُتار کر برہنہ ہو جاؤ ۔ کمر پر ٹاٹ باندھو۔

12 وہ دِل پذِیر کھیتوں اور میوہ دار تاکوں کے لِئے چھاتی پِیٹیں گی۔

13 میرے لوگوں کی سرزمِین میں کانٹے اور جھاڑِیاں ہوں گی بلکہ خُوش وقت شہر کے تمام شادمان گھروں میں بھی۔

14 کیونکہ قصر خالی ہو جائے گا اور آباد شہر ترک کِیا جائے گا۔ عوفل اور دِیدبانی کا بُرج ہمیشہ تک ماند بن کر گورخروں کی آرام گاہیں اور گلّوں کی چراگاہیں ہوں گے۔

15 تاوقتیکہ عالِم بالا سے ہم پر رُوح نازِل نہ ہو اوربیابان شاداب مَیدان نہ بنے اور شاداب مَیدان جنگل نہ گِنا جائے۔

16 تب بیابان میں عدل بسے گا اور صداقت شاداب مَیدان میں رہا کرے گی۔

17 اور صداقت کا انجام صُلح ہو گا اور صداقت کا پَھل ابدی آرام و اِطمِینان ہو گا۔

18 اور میرے لوگ سلامتی کے مکانوں میں اور بے خطر گھروں میں اور آسُودگی اور آسایش کے کاشانوں میں رہیں گے۔

19 لیکن جنگل کی بربادی کے وقت اولے پڑیں گے اور شہر بِالکُل پست ہو جائے گا۔

20 تُم خُوش نصِیب ہو جو سب نہروں کے آس پاس بوتے ہو اوربَیلوں اور گدھوں کو اُدھر لے جاتے ہو۔

یسعیاہ 33

مدد کے لِئے دُعا

1 تُجھ پر افسوس کہ تُو غارت کرتا ہے اور غارت نہ کِیا گیا تھا! تُو دغابازی کرتا ہے اور کِسی نے تُجھ سے دغابازی نہ کی تھی ۔ جب تُو غارت کر چُکے گا تو تُو غارت کِیاجائے گا اور جب تُو دغابازی کر چُکے گا تو اَور لوگ تُجھ سے دغابازی کریں گے۔

2 اَے خُداوند! ہم پر رحم کر کیونکہ ہم تیرے مُنتظِرہیں ۔ تُو ہر صُبح اُن کا بازُو ہو اور مُصِیبت کے وقت ہماری نجات۔

3 ہنگامہ کی آواز سُنتے ہی لوگ بھاگ گئے ۔ تیرے اُٹھتے ہی قَومیں تِتّربِتّر ہو گئِیں۔

4 اور تُمہاری لُوٹ کا مال اُسی طرح بٹورا جائے گا جِس طرح کِیڑے بٹور لیتے ہیں ۔ لوگ اُس پر ٹِڈّی کی طرح ٹُوٹ پڑیں گے۔

5 خُداوند سرفراز ہے کیونکہ وہ بُلندی پر رہتا ہے ۔ اُس نے عدالت اور صداقت سے صِیُّون کو معمُور کر دِیا ہے۔

6 اور تیرے زمانہ میں امن ہو گا ۔ نجات و حِکمت اور دانِش کی فراوانی ہو گی ۔ خُداوند کا خَوف اُس کا خزانہ ہے۔

7 دیکھ اُن کے بہادُر باہر فریاد کرتے ہیں اور صُلح کے ایلچی پُھوٹ پُھوٹ کر روتے ہیں۔

8 شاہراہیں سُنسان ہیں ۔ کوئی چلنے والا نہ رہا ۔ اُس نے عہد شِکنی کی ۔ شہروں کو حقِیر جانا اور اِنسان کوحِساب میں نہیں لاتا۔

9 زمِین کُڑھتی اور مُرجھاتی ہے ۔ لُبنا ن رُسوا ہُؤااور مُرجھا گیا ۔ شارُو ن بیابان کی مانِند ہے ۔ بسن اور کرمِل بے برگ ہو گئے۔

خُداوند اپنے دُشمنوں کو خبردار کرتاہے

10 خُداوند فرماتا ہے اب مَیں اُٹھوں گا ۔ اب مَیں سرفرازہُوں گا ۔ اب مَیں سر بُلند ہُوں گا۔

11 تُم بُھوسے سے باردار ہو گے پُھوس تُم سے پَیدا ہوگا ۔ تُمہارا دَم آگ کی طرح تُم کو بھسم کرے گا۔

12 اور لوگ جلے چُونے کی مانِند ہوں گے ۔ وہ اُن کانٹوں کی مانِند ہوں گے جو کاٹ کر آگ میں جلائے جائیں۔

13 تُم جو دُور ہو سُنو کہ مَیں نے کیا کِیا اور تُم جو نزدِیک ہو میری قُدرت کا اِقرار کرو۔

14 وہ گُنہگار جو صِیُّون میں ہیں ڈر گئے ۔ کپکپی نے بے دِینوں کو آ دبایا ہے ۔ کَون ہم میں سے اُس مُہلِک آگ میں رہ سکتا ہے ؟ اور کَون ہم میں سے ابدی شُعلوں کے درمِیان بس سکتا ہے؟۔

15 وہ جو راست رفتار اور درُست گُفتار ہے ۔ جو ظُلم کے نفع کو حقِیر جانتا ہے ۔ جو رِشوت سے دست بردار ہے ۔ جو اپنے کان بند کرتا ہے تاکہ خُون ریزی کے مضمُون نہ سُنے اور آنکھیں مُوندتا ہے تاکہ زِیان کاری نہ دیکھے۔

16 وہ بُلندی پر رہے گا ۔ اُس کی پناہ گاہ پہاڑ کا قلعہ ہو گا ۔ اُس کو روٹی دی جائے گی ۔ اُس کا پانی مُقرّر ہوگا۔

شان دارمُستقبل

17 تیری آنکھیں بادشاہ کا جمال دیکھیں گی ۔ وہ بُہت دُورتک وسِیع مُلک پر نظر کریں گی۔

18 تیرا دِل اُس دہشت پر سوچے گا ۔ کہاں ہے وہ گِننے والا؟کہاں ہے وہ تولنے والا؟ کہاں ہے وہ جو بُرجوں کو گِنتاتھا؟۔

19 تُو پِھر اُن تُندخُو لوگوں کو نہ دیکھے گا جِن کی بولی تُو سمجھ نہیں سکتا ۔ جِن کی زُبان بیگانہ ہے جو تیری سمجھ میں نہیں آتی۔

20 ہماری عِیدگاہ صِیُّون پر نظر کر ۔ تیری آنکھیں یروشلیِم کو دیکھیں گی جو سلامتی کا مقام ہے بلکہ اَیسا خَیمہ جوہِلایا نہ جائے گا ۔ جِس کی میخوں میں سے ایک بھی اُکھاڑی نہ جائے گی اور اُس کی ڈورِیوں میں سے ایک بھی توڑی نہ جائے گی۔

21 بلکہ وہاں ذُوالجلال خُداوند بڑی بڑی ندیوں اور نہروں کے بدلے ہماری گُنجایش کے لِئے آپ مَوجُود ہو گا کہ وہاں ڈانڈ کی کوئی کشتی نہ جائے گی اور نہ شان دار جہازوں کا گُذر اُس میں ہو گا۔

22 کیونکہ خُداوند ہمارا حاکِم ہے ۔ خُداوند ہمارا شرِیعت دینے والا ہے ۔ خُداوند ہمارا بادشاہ ہے ۔ وُہی ہم کوبچائے گا۔

23 تیری رسِّیاں ڈِھیلی ہیں ۔ لوگ مستُول کی چُول کو مضبُوط نہ کر سکے ۔ وہ بادبان نہ پَھیلا سکے ۔ سو لُوٹ کا وافِرمال تقسِیم کِیا گیا ۔ لنگڑے بھی غنِیمت پر قابِض ہوگئے۔

24 وہاں کے باشِندوں میں بھی کوئی نہ کہے گا کہ مَیں بِیمارہُوں اور اُن کے گُناہ بخشے جائیں گے۔ خُداوند اپنے دُشمنوں کو سزادے گا

یسعیاہ 34

1 اَے قَومو! نزدِیک آ کر سُنو ۔ اَے اُمّتو! کان لگاؤ۔ زمِین اور اُس کی معمُوری ۔ دُنیا اور سب چِیزیں جواُس میں ہیں سُنیں۔

2 کیونکہ خُداوند کا قہر تمام قَوموں پر اور اُس کا غضب اُن کی سب فَوجوں پر ہے ۔ اُس نے اُن کو ہلاک کر دِیا ۔ اُس نے اُن کو ذبح ہونے کے لِئے حوالہ کِیا۔

3 اور اُن کے مقتُول پھینک دِئے جائیں گے بلکہ اُن کی لاشوں سے بدبُو اُٹھے گی اور پہاڑ اُن کے لہُو سے بہہ جائیں گے۔

4 اور تمام اجرامِ فلک گُداز ہو جائیں گے اور آسمان طُومارکی مانِند لپیٹے جائیں گے اور اُن کی تمام افواج تاک اورانجِیر کے مُرجھائے ہُوئے پتّوں کی مانِند گِر جائیں گی۔

5 کیونکہ میری تلوار آسمان میں مست ہو گئی ہے ۔ دیکھووہ ادُو م پر اور اُن لوگوں پر جِن کو مَیں نے ملعُون کِیاہے سزا دینے کو نازِل ہو گی۔

6 خُداوند کی تلوار خُون آلُودہ ہے ۔ وہ چربی اور برّوں اور بکروں کے لہُو سے اور مینڈھوں کے گُردوں کی چربی سے چِکنا گئی کیونکہ خُداوند کے لِئے بُصرا ہ میں ایک قُربانی اور ادُو م کے مُلک میں بڑی خُون ریزی ہے۔

7 اور اُن کے ساتھ جنگلی سانڈ اور بچھڑے اور بَیل ذبح ہوں گے اور اُن کا مُلک خُون سے سیراب ہو جائے گا اور اُن کی گرد چربی سے چِکنا جائے گی۔

8 کیونکہ یہ خُداوند کا اِنتقام لینے کا دِن اور بدلہ لینے کا سال ہے جِس میں وہ صِیُّون کا اِنصاف کرے گا۔

9 اور اُس کی ندیاں رال ہو جائیں گی اور اُس کی خاک گندھک اور اُس کی زمِین جلتی ہُوئی رال ہوگی۔

10 جو شب و روز کبھی نہ بُجھے گی۔ اُس سے ابد تک دُھواں اُٹھتا رہے گا ۔ نسل در نسل وہ اُجاڑ رہے گی ۔ ابدُالآبادتک کوئی اُدھر سے نہ گُذرے گا۔

11 لیکن حواصِل اور خارپُشت اُس کے مالِک ہوں گے ۔ اُلُّواور کوّے اُس میں بسیں گے اور اُس پر وِیرانی کا سُوت پڑے گا اور سُنسانی کا ساہُول ڈالا جائے گا۔

12 اُس کے اشراف میں سے کوئی نہ ہو گا جِسے وہ بُلائیں کہ حُکمرانی کرے اور اُس کے سب سردار ناچِیز ہوں گے۔

13 اور اُس کے قصروں میں کانٹے اور اُس کے قلعوں میں بِچُّھوبُوٹی اور اُونٹ کٹارے اُگیں گے اور وہ گِیدڑوں کی ماندیں اور شُتر مُرغوں کے رہنے کا مقام ہو گا۔

14 اور دشتی درِندے بھیڑیوں سے مُلاقات کریں گے اور چھگمانس اپنے ساتھی کو پُکارے گا ۔ ہاں عفریتِ شب وہاں آرام کرے گااور اپنے ٹِکنے کو جگہ پائے گا۔

15 وہاں اُڑنے والے سانپ کا آشیانہ ہو گا اور انڈے دینااور سینا اور اپنے سایہ میں جمع کرنا ہو گا ۔ وہاں گِدھ جمع ہوں گے اور ہر ایک کے ساتھ اُس کی مادہ ہو گی۔

16 تُم خُداوند کی کِتاب میں ڈُھونڈو اور پڑھو ۔ اِن میں سے ایک بھی کم نہ ہو گا اور کوئی بے جُفت نہ ہو گا کیونکہ میرے مُنہ نے یِہی حُکم کِیا ہے اور اُس کی رُوح نے اِن کوجمع کِیا ہے۔

17 اور اُس نے اِن کے لِئے قُرعہ ڈالا اور اُس کے ہاتھ نے اِن کے لِئے اُس کو جرِیب سے تقسِیم کِیا۔ سو وہ ابد تک اُس کے مالِک ہوں گے اور پُشت در پُشت اُس میں بسیں گے۔

یسعیاہ 35

پاکِیزگی کی شاہراہ

1 بیابان اور وِیرانہ شادمان ہوں گے اور دشت خُوشی

کرے گااور نرگِس کی مانِند شگُفتہ ہو گا۔

2 اُس میں کثرت سے کلِیاں نِکلیں گی ۔ وہ شادمانی

سے گاکر خُوشی کرے گا ۔

لُبنا ن کی شَوکت اورکرمِل اور شارُو ن کی زِینت

اُسے دی جائے گی ۔

وہ خُداوند کا جلال اور ہمارے خُدا کی حشمت

دیکھیں گے۔

3 کمزور ہاتھوں کو زور اور

ناتوان گُھٹنوں کو توانائی دو۔

4 اُن کو جو کچ دِلے ہیں کہو

ہِمّت باندھو مت ڈرو ۔

دیکھوتُمہارا خُدا سزا اور جزا لِئے آتا ہے ۔

ہاں خُدا ہی آئے گا اور تُم کو بچائے گا۔

5 اُس وقت اندھوں کی آنکھیں وا کی جائیں گی

اور بہروں کے کان کھولے جائیں گے۔

6 تب لنگڑے ہرن کی مانِند چَوکڑیاں بھریں گے

اور گُونگے کی زُبان گائے گی

کیونکہ بیابان میں پانی اور دشت میں ندیاں

پُھوٹ نِکلیں گی۔

7 بلکہ سراب تالاب ہو جائے گا

اور پِیاسی زمِین چشمہ بن جائے گی ۔

گِیدڑوں کی ماندوں میں جہاں وہ پڑے تھے

نَے اور نل کا ٹِھکانا ہو گا۔

8 اور وہاں ایک شاہراہ اور گُذر گاہ ہو گی جو مُقدّس راہ

کہلائے گی

جِس سے کوئی ناپاک گُذر نہ کرے گا ۔

لیکن یہ مُسافِروں کے لِئے ہو گی ۔ احمق بھی اُس

میں گُمراہ نہ ہوں گے۔

9 وہاں شیرِ بَبر نہ ہو گا

اور نہ کوئی درِندہ اُس پرچڑھے گا

نہ وہاں پایا جائے گا

لیکن جِن کا فِدیہ دِیا گیاوہاں سَیر کریں گے۔

10 اور جِن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لَوٹیں گے اور

صِیُّون میں گاتے ہُوئے آئیں گے

اور ابدی سرُور اُن کے سروں پرہو گا ۔ وہ خُوشی

اور شادمانی حاصِل کریں گے اور

غم واندوہ کافُور ہو جائیں گے۔

اسُوری یروشلیِم کو دھمکا تے ہیں

یسعیاہ 36

1 اور حِزقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے چَودھویں برس یُوں ہُؤا کہ شاہِ اسُور سنحیرِ یب نے یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں پر چڑھائی کی اور اُن کو لے لِیا۔

2 اور شاہِ اسُور نے ربشاقی کو ایک بڑے لشکر کے ساتھ لکِیس سے حِزقیاہ کے پاس یروشلیِم کو بھیجا اوراُس نے اُوپر کے تالاب کی نالی پر دھوبیوں کے مَیدان کی راہ میں مقام کِیا۔

3 تب الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھااور شبنا مُنشی اور مُحرِّر یُوآ خ بِن آسف نِکل کراُس کے پاس آئے۔

4 اور ربشاقی نے اُن سے کہا تُم حِزقیاہ سے کہو کہ ملِکِ مُعظّم شاہِ اسُور یُوں فرماتا ہے کہ تُو کیا اِعتماد کِئے بَیٹھا ہے؟۔

5 کیا مشورَت اور جنگ کی قُوّت مُنہ کی باتیں ہی ہیں؟آخِر کِس کے بِرتے پر تُو نے مُجھ سے سرکشی کی ہے؟۔

6 دیکھ تُجھے اُس مسلے ہُوئے سرکنڈے کے عصا یعنی مِصر پر بھروسا ہے ۔ اُس پر اگر کوئی ٹیک لگائے تو وہ اُس کے ہاتھ میں گڑ جائے گا اور اُسے چھید دے گا ۔ شاہِ مِصر فِرعو ن اُن سب کے لِئے جو اُس پر بھروسا کرتے ہیں اَیساہی ہے۔

7 پر اگر تُو مُجھ سے یُوں کہے کہ ہمارا توکُّل خُداوند ہمارے خُدا پر ہے تو کیا وہ وُہی نہیں ہے جِس کے اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو ڈھا کر حِزقیاہ نے یہُودا ہ اور یروشلیِم سے کہا ہے کہ تُم اِس مذبح کے آگے سِجدہ کِیا کرو؟۔

8 اِس لِئے اب ذرا میرے آقا شاہِ اسُور کے ساتھ شرط باندھ اور مَیں تُجھے دو ہزار گھوڑے دُوں گا بشرطیکہ تُواپنی طرف سے اُن پر سوار چڑھا سکے۔

9 بھلا پِھر تُو کیونکر میرے آقا کے کمترِین مُلازِموں میں سے ایک سردار کا بھی مُنہ پھیر سکتا ہے؟ اور تُورتھوں اور سواروں کے لِئے مِصر پر بھروسا کرتا ہے؟۔

10 اور کیا اب مَیں نے خُداوند کے بے کہے ہی اِس مقام کو غارت کرنے کے لِئے اِس پر چڑھائی کی ہے؟ خُداوند ہی نے تو مُجھ سے کہا کہ اِس مُلک پر چڑھائی کر اور اِسے غارت کر دے۔

11 تب الیاقِیم اور شبنا اور یُوآخ نے ربشا قی سے عرض کی کہ اپنے خادِموں سے ارامی زُبان میں بات کر کیونکہ ہم اُسے سمجھتے ہیں اور دِیوار پر کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے یہُودیوں کی زُبان میں ہم سے بات نہ کر۔

12 لیکن ربشا قی نے کہا کیا میرے آقا نے مُجھے یہ باتیں کہنے کو تیرے آقا کے پاس یا تیرے پاس بھیجا ہے؟ کیا اُس نے مُجھے اُن لوگوں کے پاس نہیں بھیجا جو تُمہارے ساتھ اپنی ہی نجاست کھانے اور اپنا ہی قارُورہ پِینے کو دِیوارپر بَیٹھے ہیں؟۔

13 پِھر ربشا قی کھڑا ہو گیا اور یہُودیوں کی زُبان میں بُلند آواز سے یُوں کہنے لگا کہ ملکِ مُعظّم شاہِ اسُور کا کلام سُنو۔

14 بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ حِزقیاہ تُم کو فریب نہ دے کیونکہ وہ تُم کو چُھڑا نہیں سکے گا۔

15 اور نہ وہ یہ کہہ کر تُم سے خُداوند پر بھروسا کرائے کہ خُداوند ضرُور ہم کو چُھڑائے گا اور یہ شہر شاہِ اسُور کے حوالہ نہ کِیا جائے گا۔

16 حِزقیاہ کی نہ سُنو کیونکہ شاہِ اسُور یُوں فرماتاہے کہ تُم مُجھ سے صُلح کر لو اور نِکل کر میرے پاس آؤ اور تُم میں سے ہر ایک اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کا میوہ کھاتا اور اپنے حَوض کا پانی پِیتا رہے۔

17 جب تک کہ مَیں آ کر تُم کو اَیسے مُلک میں نہ لے جاؤُں جو تُمہارے مُلک کی مانِند غلّہ اور مَے کا مُلک ۔ روٹی اور تاکِستانوں کا مُلک ہے۔

18 خبردار! اَیسا نہ ہو کہ حِزقیاہ تُم کو یہ کہہ کرترغِیب دے کہ خُداوند ہم کو چُھڑائے گا کیا قَوموں کے معبُودوں میں سے کِسی نے بھی اپنے مُلک کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے چُھڑایا ہے؟۔

19 حمات اور ارفا د کے دیوتا کہاں ہیں؟ سِفروائِیم کے دیوتا کہاں ہیں؟ کیا اُنہوں نے سامرِ یہ کو میرے ہاتھ سے بچا لِیا؟۔

20 اِن مُلکوں کے تمام دیوتاؤں میں سے کِس کِس نے اپنامُلک میرے ہاتھ سے چُھڑا لِیا جو خُداوند بھی یروشلیِم کو میرے ہاتھ سے چُھڑالے گا؟۔

21 لیکن وہ خاموش رہے اور اُس کے جواب میں اُنہوں نے ایک بات بھی نہ کہی کیونکہ بادشاہ کا حُکم یہ تھا کہ اُسے جواب نہ دینا۔

22 اور الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھااور شبناہ مُنشی اور یُوآخ بِن آسف مُحرِّر اپنے کپڑے چاک کِئے ہُوئے حِزقیاہ کے پاس آئے اور ربشا قی کی باتیں اُسے سُنائِیں۔