یسعیاہ 17

خُداوند ارام اور اِسرا ئیل کو سزادے گا

1 دمِشق کی بابت بارِ نبُوّت۔دیکھو دمِشق اب تو شہر نہ رہے گا بلکہ کھنڈر کا ڈھیرہو گا۔

2 عروعیر کی بستِیاں وِیران ہیں اور گلّوں کی چراگاہیں ہوں گی ۔ وہ وہاں بَیٹھیں گے اور کوئی اُن کے ڈرانے کو بھی وہاں نہ ہو گا۔

3 اور افرائِیم میں کوئی قلعہ نہ رہے گا ۔ دمِشق اورارام کے بقِیّہ سے سلطنت جاتی رہے گی ۔ ربُّ الافواج فرماتا ہے جو حال بنی اِسرائیل کی شَوکت کا ہُؤا وُہی اُن کا ہو گا۔

4 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ یعقُو ب کی حشمت گھٹ جائے گی اور اُس کا چربی دار بدن دُبلا ہو جائے گا۔

5 یہ اَیسا ہو گا جَیسا کوئی کھڑے کھیت کاٹ کر غلّہ جمع کرے اور اپنے ہاتھ سے بالیں توڑے بلکہ اَیسا ہو گا جَیسا کوئی رفائِیم کی وادی میں خوشہ چِینی کرے۔

6 خُداوند اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے کہ تب اُس کا بقِیّہ بُہت ہی تھوڑا ہو گا جَیسے زَیتُون کے درخت کا جب وہ ہِلایا جائے یعنی دو تِین دانے چوٹی کی شاخ پر۔ چار پانچ پَھل والے درخت کی بیرُونی شاخوں پر۔

7 اُس روز اِنسان اپنے خالِق کی طرف نظر کرے گا اور اُس کی آنکھیں اِسرائیل کے قُدُّوس کی طرف دیکھیں گی۔

8 اور وہ مذبحوں یعنی اپنے ہاتھ کے کام پر نظر نہ کرے گا اور اپنی دستکاری یعنی یسِیرتوں اور بُتوں کی پروا نہ کرے گا۔

9 اُس وقت اُس کے فصِیل دار شہر اُجڑے جنگل اور پہاڑ کی چوٹی پر کے مقامات کی مانِند ہوں گے جو بنی اِسرائیل کے سامنے اُجڑ گئے اور وہاں وِیرانی ہو گی۔

10 چُونکہ تُو نے اپنے نجات دینے والے خُدا کو فراموش کِیا اور اپنی توانائی کی چٹان کو یاد نہ کِیا اِس لِئے تُو خُوب صُورت پَودے لگاتا اور عجِیب قلمیں اُس میں جماتا ہے۔

11 لگاتے وقت اُس کے گِرد اِحاطہ بناتا ہے اور صُبح کواُس میں پُھول کِھلتے ہیں ۔ لیکن اُس کا حاصِل دُکھ اورسخت مُصِیبت کے وقت ہیچ ہے۔

دُشمن قَوموں کو شِکست

12 آہ! بُہت سے لوگوں کا ہنگامہ ہے جو سمُندر کے شور کی مانِند شور مچاتے ہیں اور اُمّتوں کا دھاوا بڑے سَیلاب کے ریلے کی مانِند ہے!۔

13 اُمّتیں سَیلابِ عظِیم کی طرح آ پڑیں گی پر وہ اُن کوڈانٹے گا اور وہ دُور بھاگ جائیں گی اور اُس بُھوسے کی طرح جو ٹِیلوں کے اُوپر آندھی سے اُڑتا پِھرے اور اُس گرد کی مانِند جو بگُولے میں چکّر کھائے رگیدی جائیں گی۔

14 شام کے وقت تو ہَیبت ہے۔صُبح ہونے سے پیشتر وہ نابُود ہیں۔ یہ ہمارے غارت گروں کا حِصّہ اور ہم کو لُوٹنے والوں کا بخرہ ہے۔

یسعیاہ 18

خُداوند کُوش کوسزادے گا

1 آہ! پروں کے پھڑپھڑانے کی سرزمِین جو کُوش کی ندیوں کے پار ہے۔

2 جو دریا کی راہ سے بُردی کی کشتِیوں میں سطحِ آب پرایلچی بھیجتی ہے ۔ اَے تیز رفتار ایلچِیو! اُس قَوم کے پاس جاؤ جو زورآور اور خُوب صُورت ہے ۔ اُس قَوم کے پاس جو اِبتدا سے اب تک مُہِیب ہے ۔ اَیسی قَوم جو زبردست اور فتح یاب ہے۔ جِس کی زمِین ندیوں سے مُنقسم ہے۔

3 اَے جہان کے تمام باشِندو اور اَے زمِین کے رہنے والو! جب پہاڑوں پر جھنڈا کھڑا کِیا جائے تو دیکھو اور جب نرسِنگاپُھونکا جائے تو سُنو۔

4 کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ مَیں اپنے مسکن میں تابِشِ آفتاب کی مانِند اور موسِم دِرَوکی گرمی میں شبنم کے بادل کی طرح سکُون کے ساتھ نظرکرُوں گا۔

5 کیونکہ فصل سے پیشتر جب کلی کِھل چُکے اور پُھول کی جگہ انگُور پکنے پر ہوں تو وہ ٹہنِیوں کو ہنسوے سے کاٹ ڈالے گا اور پَھیلی ہُوئی شاخوں کو چھانٹ دے گا۔

6 اور وہ پہاڑ کے شِکاری پرِندوں اور مَیدان کے درِندوں کے لِئے پڑی رہیں گی اور شِکاری پرِندے گرمی کے مَوسم میں اُن پر بَیٹھیں گے اور زمِین کے سب درِندے جاڑے کے مَوسِم میں اُن پر لیٹیں گے۔

7 اُس وقت ربُّ الافواج کے حضُور اُس قَوم کی طرف سے جو زورآور اور خُوب صُورت ہے اُس گُروہ کی طرف سے جو اِبتداسے آج تک مُہِیب ہے ۔ اُس قَوم سے جو زبردست اور ظفریاب ہے جِس کی زمِین ندیوں سے مُنقسم ہے ایک ہدیہ ربُّ الافواج کے نام کے مکان پر جو کوہِ صِیُّون ہے پُہنچایا جائے گا۔

یسعیاہ 19

خُداوند مِصر کو سزادے گا

1 مِصر کی بابت بارِ نبُوّت۔

دیکھو خُداوند ایک تیزرَو بادل پر سوار ہو کر مِصر میں آتا ہے اور مِصر کے بُت اُس کے حضُور لرزان ہوں گے اور مِصر کا دِل پِگھل جائے گا۔

2 اور مَیں مِصریوں کو آپس میں مُخالِف کر دُوں گا ۔اُن میں ہر ایک اپنے بھائی سے اور ہر ایک اپنے ہمسایہ سے لڑے گا ۔ شہر شہر سے اور صُوبہ صُوبہ سے۔

3 اور مِصر کی رُوح افسُردہ ہو جائے گی اور مَیں اُس کے منصُوبہ کو فنا کرُوں گا اور وہ بُتوں اور افسُوں گروں اور جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں کی تلاش کریں گے۔

4 پر مَیں مِصریوں کو ایک سِتم گر حاکِم کے قابُو میں کر دُوں گا اور زبردست بادشاہ اُن پر سلطنت کرے گا ۔ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا فرمان ہے۔

5 اور دریا کا پانی سُوکھ جائے گا اور ندی خُشک اور خالی ہو جائے گی۔

6 اور نالے بدبُو ہو جائیں گے اور مِصر کی نہریں خالی ہوں گی اور سُوکھ جائیں گی اور بید اور نَے مُرجھا جائیں گے۔

7 دریائے نِیل کے کنارہ کی چراگاہیں اور وہ سب چِیزیں جو اُس کے آس پاس بوئی جاتی ہیں مُرجھا جائیں گی اور بِالکُل نیست و نابُود ہو جائیں گی۔

8 تب ماہی گِیر ماتم کریں گے اور وہ سب جو دریا میں شست ڈالتے ہیں غمگِین ہوں گے اور پانی میں جال ڈالنے والے نِہایت بیتاب ہو جائیں گے۔

9 اور سَن جھاڑنے اور کتان بُننے والے گھبرا جائیں گے۔

10 ہاں اُس کے ارکان شِکستہ اور تمام مزدُور رنجِیدہ خاطِرہوں گے۔

11 ضُعن کے شاہزادے بِالکُل احمق ہیں ۔ فِرعو ن کے سب سے دانِش مند مُشِیروں کی مشوَرت وحشیانہ ٹھہری ۔ پس تُم کیونکر فِرعو ن سے کہتے ہو کہ مَیں دانِش مندوں کا فرزند اور شاہانِ قدِیم کی نسل ہُوں؟۔

12 اب تیرے دانِشور کہاں ہیں؟ وہ تُجھے خبر دیں اگر وہ جانتے ہوں کہ ربُّ الافواج نے مِصر کے حق میں کیا اِرادہ کِیا ہے۔

13 ضُعن کے شاہزادے احمق بن گئے ہیں ۔ نُوف کے شاہزادوں نے فریب کھایا اور جِن پر مِصری قبائِل کا بھروسا تھااُن ہی نے اُن کو گُمراہ کِیا۔

14 خُداوند نے کجرَوی کی رُوح اُن میں ڈال دی ہے اور اُنہوں نے مِصریوں کو اُن کے سب کاموں میں اُس متوالے کی طرح بھٹکایا جو قَے کرتے ہُوئے ڈگمگاتا ہے۔

15 اور مِصریوں کا کوئی کام نہ ہو گا جو سر یا دُم یا خاص و عام کر سکے۔

مِصر خُداوند کی پرستِش کرے گا

16 اُس وقت ربُّ الافواج کے ہاتھ چلانے سے جو وہ مِصر پر چلائے گا مِصری عَورتوں کی مانِند ہو جائیں گے اورہَیبت زدہ اور ہِراسان ہوں گے۔

17 تب یہُودا ہ کا مُلک مِصر کے لِئے دہشت ناک ہو گا۔ ہر ایک جِس سے اُس کا ذِکر ہو خَوف کھائے گا ۔ اُس اِرادہ کے سبب سے جو ربُّ الافواج نے اُن کے خِلاف کر رکھّا ہے۔

18 اُس روز مُلکِ مِصر میں پانچ شہر ہوں گے جو کنعانی زُبان بولیں گے اور ربُّ الافواج کی قَسم کھائیں گے ۔ اُن میں سے ایک کا نام شہرِ آفتاب ہو گا۔

19 اُس وقت مُلکِ مِصر کے وسط میں خُداوند کا ایک مذبح اور اُس کی سرحد پر خُداوند کا ایک سُتُون ہو گا۔

20 اور وہ مُلکِ مِصر میں ربُّ الافواج کے لِئے نِشان اور گواہ ہو گا اِس لِئے کہ وہ سِتم گروں کے ظُلم سے خُداوندسے فریاد کریں گے اور وہ اُن کے لِئے رہائی دینے والا اورحامی بھیجے گا اور وہ اُن کو رہائی دے گا۔

21 اور خُداوند اپنے آپ کو مِصریوں پر ظاہِر کرے گا اوراُس وقت مِصری خُداوند کو پہچانیں گے اور ذبِیحے اور ہدئے گُذرانیں گے ہاں وہ خُداوند کے لِئے مَنّت مانیں گے اور ادا کریں گے۔

22 اور خُداوند مِصریوں کو مارے گا۔ مارے گا اور شِفا بخشے گا اور وہ خُداوند کی طرف رجُوع لائیں گے اور وہ اُن کی دُعا سُنے گا اور اُن کو صِحت بخشے گا۔

23 اُس وقت مِصر سے اسُور تک ایک شاہراہ ہو گی اوراسُوری مِصر میں آئیں گے اور مِصری اسُور کو جائیں گے ۔ اور مِصری اسُوریوں کے ساتھ مِل کر عِبادت کریں گے۔

24 تب اِسرائیل مِصر اور اسُور کے ساتھ تِیسرا ہوگا اور رُویِ زمِین پر برکت کا باعِث ٹھہرے گا۔

25 کیونکہ ربُّ الافواج اُن کو برکت بخشے گا اور فرمائے گامُبارک ہو مِصر میری اُمّت اسُور میرے ہاتھ کی صنعت اور اِسرائیل میری مِیراث۔ برہنہ نبی کا نِشان

یسعیاہ 20

1 جِس سال سرجُو ن شاہِ اسُور نے ترتان کو اشدُود کی طرف بھیجا اور اُس نے آ کر اشدُو د سے لڑائی کی اوراُسے فتح کر لِیا۔

2 اُس وقت خُداوند نے یسعیا ہ بِن آمُوص کی معرفت یُوں فرمایا کہ جا اور ٹاٹ کا لِباس اپنی کمر سے کھول ڈال اور اپنے پاؤں سے جُوتے اُتار ۔ سو اُس نے اَیسا ہی کِیا ۔ وہ برہنہ اور ننگے پاؤں پِھرا کرتا تھا۔

3 تب خُداوند نے فرمایا جِس طرح میرا بندہ یسعیا ہ تِین برس تک برہنہ اور ننگے پاؤں پِھرا کِیا تاکہ مِصریوں اور کُوشِیوں کے بارے میں نِشان اور اچنبھا ہو۔

4 اُسی طرح شاہِ اسُور مِصری اَسِیروں اور کُوشی جلاوطنوں کو کیا بُوڑھے کیا جوان برہنہ اور ننگے پاؤں اور بے پردہ سُرنیوں کے ساتھ مِصریوں کی رُسوائی کے لِئے لے جائے گا۔

5 تب وہ ہِراسان ہوں گے اور کُوش سے جو اُن کی اُمّیدگاہ تھی اور مِصر سے جو اُن کا فخر تھا شرمِندہ ہوں گے۔

6 اور اُس وقت اِس ساحِل کے باشِندے کہیں گے دیکھو ہماری اُمّید گاہ کا یہ حال ہُؤا جِس میں ہم مدد کے لِئے بھاگے تاکہ اسُور کے بادشاہ سے بچ جائیں ۔ پس ہم کِس طرح رہائی پائیں؟۔

یسعیاہ 21

بابل کے زوال کی رویا

1 دشتِ دریا کی بابت بارِ نبُوّت ۔

جِس طرح جنُوبی گِردباد زور سے چلا آتا ہے اُسی طرح وہ دشت سے اور مُہِیب سرزمِین سے نزدِیک آ رہا ہے۔

2 ایک ہَولناک رویا مُجھے نظر آئی ۔ دغاباز دغابازی کرتاہے اور غارت گر غارت کرتا ہے ۔

اَے عیلا م چڑھائی کر ۔اَے مادَ ی مُحاصرہ کر ۔ مَیں وہ سب کراہنا جو اُس کے سبب سے ہُؤا مَوقُوف کرتا ہُوں۔

3 سو میری کمر میں سخت درد ہے اور مَیں گویا دَردِ زِہ میں تڑپتا ہُوں ۔ مَیں اَیسا ہِراسان ہُوں کہ سُن نہیں سکتا ۔ مَیں اَیسا پریشان ہُوں کہ دیکھ نہیں سکتا۔

4 میرا دِل دھڑکتا ہے اور ہَول یکایک مُجھ پر غالِب آگیا۔ شفقِ شام جِس کا مَیں آرزُومند تھا میرے لِئے خَوفناک ہو گئی۔

5 دسترخوان بِچھایا گیا ۔ نِگہبان کھڑا کِیا گیا ۔ وہ کھاتے ہیں اور پِیتے ہیں ۔ اُٹھو اَے سردارو! سِپر پرتیل ملو۔

6 کیونکہ خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ جا نِگہبان بِٹھا ۔ وہ جو کُچھ دیکھے سو بتائے۔

7 اُس نے سوار دیکھے جو دو دو آتے تھے اور گدھوں اوراُونٹوں پر سوار ۔ اور اُس نے بڑے غَور سے سُنا۔

8 تب اُس نے شیر کی سی آواز سے پُکارااَے خُداوند! مَیں اپنی دِیدگاہ پر تمام دِن کھڑا رہا اور مَیں نے ہر رات پہرے کی جگہ پر کاٹی۔

9 اور دیکھ سِپاہِیوں کے غول اور اُن کے سوار دو دو کرکے آتے ہیں۔ پِھر اُس نے یُوں کہا کہ بابل گِر پڑاگِر پڑا اور اُس کے معبُودوں کی سب تراشی ہُوئی مُورتیں بِالکُل ٹُوٹی پڑی ہیں۔

10 اَے میرے گاہے ہُوئے اور میرے کھلِیہان کے غلّہ جوکُچھ مَیں نے ربُّ الافواج اِسرائیل کے خُدا سے سُناتُم سے کہہ دِیا۔

ادُوم کے نام پَیغام

11 دُومہ کی بابت بارِ نُبوّت۔

کِسی نے مُجھ کو شعِیر سے پُکارا کہ اَے نِگہبان رات کی کیا خبر ہے؟ اَے نِگہبان رات کی کیا خبر ہے؟۔

12 نِگہبان نے کہا صُبح ہوتی ہے اور رات بھی ۔ اگر تُم پُوچھنا چاہتے ہو تو پُوچھو ۔ تُم پِھر آنا۔

عرب کے نام پَیغام

13 عرب کے بابت بارِ نُبوّت۔

اَے ددانِیوں کے قافِلو تُم عرب کے جنگل میں رات کاٹو گے۔

14 وہ پِیاسے کے پاس پانی لائے ۔ تیما کی سرزمِین کے باشِندے روٹی لے کر بھاگنے والے سے مِلنے کو نِکلے۔

15 کیونکہ وہ تلواروں کے سامنے سے ننگی تلوار سے اور کھینچی ہُوئی کمان سے اور جنگ کی شِدّت سے بھاگے ہیں۔

16 کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا کہ مزدُور کے برسوں کے مُطابِق ایک برس کے اندر اندر قیدار کی ساری حشمت جاتی رہے گی۔

17 اور تِیر اندازوں کی تعداد کا بقِیّہ یعنی بنی قیدارکے بہادُر تھوڑے سے ہوں گے کیونکہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے یُوں فرمایا ہے۔

یسعیاہ 22

یروشلیِم کے نام پَیغام

1 رویا کی وادی کی بابت بارِ نبُوّت۔

اب تُم کو کیا ہُؤا کہ تُم سب کے سب کوٹھوں پر چڑھ گئے؟۔

2 اَے پُر شور اور غَوغائی شہر! اَے شادمان بستی!

تیرے مقتُول نہ تلوار سے قتل ہُوئے اور نہ لڑائی میں مارے گئے۔

3 تیرے سب سردار اِکٹّھے بھاگ نِکلے ۔ اُن کو تِیر اندازوں نے اسِیر کر لِیا جِتنے تُجھ میں پائے گئے سب کے سب بلکہ وہ بھی جو دُور سے بھاگ گئے تھے اسِیر کِئے گئے ہیں۔

4 اِسی لِئے مَیں نے کہا میری طرف مت دیکھو کیونکہ مَیں زار زار روؤں گا ۔ میری تسلّی کی فِکر مت کرو کیونکہ میری دُخترِ قَوم برباد ہو گئی۔

5 کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کی طرف سے رویا کی وادی میں یہ دُکھ اور پامالی و بے قراری اور دِیواروں کو گِرانے اور پہاڑوں تک فریاد پُہنچانے کا دِن ہے۔

6 کیونکہ عیلا م نے جنگی رتھوں اور سواروں کے ساتھ ترکش اُٹھا لِیا اور قِیر نے سِپر کا غِلاف اُتار دِیا۔

7 اور یُوں ہُؤا کہ تیری بِہترِین وادِیاں جنگی رتھوں سے معمُور ہو گئِیں اور سواروں نے پھاٹک پر صف آرائی کی۔

8 اور یہُودا ہ کا نِقاب اُتارا گیا

اور تُو اب دشتِ محلّ کے سِلاح خانہ پر نِگاہ کرتا ہے۔

9 اور تُم نے داؤُد کے شہر کے رخنے دیکھے کہ بے شُمارہیں اور تُم نے نِیچے کے حَوض میں پانی جمع کِیا۔

10 اور تُم نے یروشلیِم کے گھروں کو گِنا اور اُن کو گِرایاتاکہ شہر پناہ کو مضبُوط کرو۔

11 اور تُم نے پُرانے حَوض کے پانی کے لِئے دونوں دِیواروں کے درمِیان ایک اَور حَوض بنایا لیکن تُم نے اُس کے پانی پر نِگاہ نہ کی اور اُس کی طرف جِس نے قدِیم سے اُس کی تدبِیر کی مُتوجِّہ نہ ہُوئے۔

12 اور اُس وقت خُداوند ربُّ الافواج نے رونے اور ماتم کرنے اور سر مُنڈانے اور ٹاٹ سے کمر باندھنے کا حُکم دِیا تھا۔

13 لیکن دیکھو خُوشی اور شادمانی ۔ گائے بَیل کو ذبح کرنااور بھیڑ بکری کو حلال کرنا اور گوشت خواری و مَے نوشی کہ آؤ کھائیں اور پِئیں کیونکہ کل تو ہم مَریں گے۔

14 اور ربُّ الافواج نے میرے کان میں کہا کہ تُمہاری اِس بدکرداری کا کفّارہ تُمہارے مَرنے تک بھی نہ ہو سکے گا۔ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا فرمان ہے۔

شبناہ کو اِنتباہ

15 خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُس خزانچی شبنا ہ پاس جو محلّ پر مُعیّن ہے جا اور کہہ۔

16 تُو یہاں کیا کرتا ہے؟اور تیرا یہاں کَون ہے کہ تُویہاں اپنے لِئے قبر تراشتا ہے؟ بُلندی پر اپنی گور تراشتاہے اور چٹان میں اپنے لِئے گھر کُھداوتا ہے۔

17 دیکھ اَے زبردست! خُداوند تُجھ کو زور سے دُور پھینک دے گا ۔ وہ یقِیناً تُجھے پکڑ رکھّے گا۔

18 وہ بے شک تُجھ کو گیند کی مانِند گُھما گُھما کر وسِیع مُلک میں اُچھالے گا ۔ وہاں تُو مَرے گا اور تیری حشمت کے رتھ وہِیں رہیں گے اَے اپنے آقا کے گھر کی رُسوائی۔

19 اور مَیں تُجھے تیرے مَنصب سے برطرف کرُوں گا ۔ ہاں وہ تُجھے تیری جگہ سے کھینچ اُتارے گا۔

20 اور اُس روز یُوں ہو گا کہ مَیں اپنے بندہ الِیاقِیم بِن خِلقیاہ کو بُلاؤُں گا۔

21 اور مَیں تیرا خِلعت اُسے پہناؤُں گا اور تیرا پٹکااُس پر کسُوں گا اور تیری حُکومت اُس کے ہاتھ میں سپُردکر دُوں گا اور وہ اہلِ یروشلیِم کا اور بنی یہُوداہ کا باپ ہو گا۔

22 اور مَیں داؤُد کے گھر کی کُنجی اُس کے کندھے پر رکُھّوں گاپس وہ کھولے گا اور کوئی بند نہ کرے گا اور وہ بند کرے گااور کوئی نہ کھولے گا۔

23 اور مَیں اُس کو کُھونٹی کی مانِند مضبُوط جگہ میں مُحکم کرُوں گا اور وہ اپنے باپ کے گھرانے کے لِئے جلالی تخت ہو گا۔

24 اور اُس کے باپ کے خاندان کی ساری حشمت یعنی آل و اَولاداور سب چھوٹے بڑے برتن پِیالوں سے لے کر قرابوں تک سب کو اُسی سے منسُوب کریں گے۔

25 ربُّ الافواج فرماتا ہے اُس وقت وہ کُھونٹی جو مضبُوط جگہ میں لگائی گئی تھی ہِلائی جائے گی اور وہ کاٹی جائے گی اور گِر جائے گی اور اُس پر کا بوجھ گِر پڑے گا کیونکہ خُداوند نے یُوں فرمایا ہے۔

یسعیاہ 23

صُور(فینِیکے ) کے نام پَیغام

1 صُور کی بابت بارِ نبُوّت۔

اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ وہ اُجڑگیا وہاں کوئی گھر اور کوئی داخِل ہونے کی جگہ نہیں ۔ کِتّیم کی زمِین سے اُن کو یہ خبر پُہنچی ہے۔

2 اَے ساحِل کے باشِندو جِن کو صَیدانی سَوداگروں نے جو سمُندر کے پار آتے جاتے ہیں مالا مال کر دِیا ہے خاموش رہو۔

3 سمُندر کے پار سے سِیحور کا غلّہ اور وادیِ نِیل کی فصل اُس کی آمدنی تھی ۔ سو وہ قَوموں کی تِجارت گاہ بنا۔

4 اَے صَیدا تُو شرما کیونکہ سمُندر نے کہا ہے سمُندرکی گڑھی نے کہا مُجھے دردِ زِہ نہیں لگا اور مَیں نے بچّے نہیں جنے ۔ مَیں جوانوں کو نہیں پالتی اور کُنواریوں کی پرورِش نہیں کرتی ہُوں۔

5 جب اہلِ مِصر کو یہ خبر پُہنچے گی تو وہ صُور کی خبرسے بُہت غمگِین ہوں گے۔

6 اَے ساحِل کے باشِندو تُم زار زار روتے ہُوئے ترسِیس کو چلے جاؤ۔

7 کیا یہ تُمہاری شادمان بستی ہے جِس کی ہستی قدِیم سے ہے؟ اُسی کے پاؤں اُسے دُور دُور لے جاتے ہیں کہ پردیس میں رہے۔

8 کِس نے یہ منصُوبہ صُور کے خِلاف باندھا جو تاج بخش ہے ۔ جِس کے سَوداگر اُمرا اور جِس کے بیوپاری دُنیا بھرکے عِزّت دار ہیں؟۔

9 ربُّ الافواج نے یہ اِرادہ کِیا ہے کہ ساری حشمت کے گھمنڈ کو نیست کرے اور دُنیا بھر کے عِزّت داروں کو ذلِیل کرے۔

10 اَے دُخترِ ترسِیس ! دریایِ نِیل کی طرح اپنی سرزمِین پر پَھیل جا۔ اب کوئی بند باقی نہیں رہا۔

11 اُس نے سمُندر پر اپنا ہاتھ بڑھایا ۔ اُس نے مملکتوں کو ہِلا دِیا ۔ خُداوند نے کنعا ن کے حق میں حُکم کِیاہے کہ اُس کے قلعے مِسمار کِئے جائیں۔

12 اور اُس نے کہا اَے مظلُوم کُنواری دُخترِ صَیدا !تُو پِھر کبھی فخر نہ کرے گی ۔ اُٹھ کِتّیِم میں چلی جا ۔ تُجھے وہاں بھی چَین نہ مِلے گا۔

13 کسدیوں کے مُلک کو دیکھ ۔ یہ قَوم مَوجُود نہ تھی۔ اسُور نے اُسے بیابان کے رہنے والوں کا حِصّہ ٹھہرایا۔ اُنہوں نے اپنے بُرج بنائے ۔ اُنہوں نے اُس کے محلّ غارت کِئے اور اُسے وِیران کِیا۔

14 اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ تُمہاراقلعہ اُجاڑا گیا۔

15 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ صُور کِسی بادشاہ کے ایّام کے مُطابِق ستّر برس تک فراموش ہو جائے گا اور ستّر برس کے بعد صُور کی حالت فاحِشہ کے گِیت کے مُطابِق ہو گی۔

16 اَے فاحِشہ! تُو جو فراموش ہو گئی ہے بربط اُٹھا لے

اور شہر میں پِھرا کر ۔

راگ کو چھیڑ اور بُہت سی غزلیں گا کہ لوگ تُجھے یاد

کریں۔

17 اور ستّر برس کے بعد یُوں ہو گا کہ خُداوند صُور کی خبر لے گا اور وہ اُجرت پر جائے گی اور رُویِ زمِین پر کی تمام مملکتوں سے بدکاری کرے گی۔

18 لیکن اُس کی تِجارت اور اُس کی اُجرت خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو گی اور اُس کا مال نہ ذخِیرہ کِیا جائے گا اورنہ جمع رہے گا بلکہ اُس کی تِجارت کا حاصِل اُن کے لِئے ہو گا جو خُداوند کے حضُور رہتے ہیں کہ کھا کر سیرہوں اور نفِیس پوشاک پہنیں۔

یسعیاہ 24

خُداوند زمِین کو سزادے گا

1 دیکھو خُداوند زمِین کو خالی اور سرنگُون کر کے وِیران کرتا ہے اور اُس کے باشِندوں کو تِتّربِتّر کر دیتا ہے۔

2 اور یُوں ہو گا کہ جَیسا رعیّت کا حال وَیسا ہی کاہِن کا ۔ جَیسا نَوکر کا وَیسا ہی اُس کے صاحِب کا ۔ جَیسالَونڈی کا وَیسا ہی اُس کی بی بی کا ۔ جَیسا خرِیدار کاوَیسا ہی بیچنے والے کا ۔ جَیسا قرض دینے والے کا وَیساہی قرض لینے والے کا ۔ جَیسا سُود دینے والے کا وَیسا ہی سُود لینے والے کا۔

3 زمِین بِالکُل خالی کی جائے گی اور بہ شِدّت غارت ہوگی کیونکہ یہ کلام خُداوند کا ہے۔

4 زمِین غمگِین ہوتی اور مُرجھاتی ہے ۔ جہان بیتاب اورپژمُردہ ہوتا ہے ۔ زمِین کے عالی قدر لوگ ناتوان ہوتے ہیں۔

5 زمِین اپنے باشِندوں سے نِجس ہُوئی کیونکہ اُنہوں نے شرِیعت کو عدُول کِیا ۔ آئِین سے مُنحرف ہُوئے ۔ عہد ِابدی کو توڑا۔

6 اِس سبب سے لَعنت نے زمِین کو نِگل لِیا اور اُس کے باشِندے مُجرِم ٹھہرے اور اِسی لِئے زمِین کے لوگ بھسم ہُوئے اور تھوڑے سے آدمی بچ گئے۔

7 نئی مَے غمزدہ اور تاک پژمُردہ ہے اور سب جو دِ لشادتھے آہ بھرتے ہیں۔

8 ڈھولکوں کی خُوشی بند ہو گئی ۔ خُوشی منانے والوں کاغُل و شور تمام ہُؤا ۔ بربط کی شادمانی جاتی رہی۔

9 وہ پِھر گِیت کے ساتھ مَے نہیں پِیتے ۔ پِینے والوں کو شراب تلخ معلُوم ہو گی۔

10 سُنسان شہر وِیران ہو گیا ہر ایک گھر بند ہو گیا کہ کوئی اندر نہ جا سکے۔

11 مَے کے لِئے بازاروں میں واوَیلا ہو رہا ہے ۔ ساری خُوشی پر تارِیکی چھا گئی ۔ مُلک کی عِشرت جاتی رہی۔

12 شہر میں وِیرانی ہی وِیرانی ہے اور پھاٹک توڑ پھوڑدِئے گئے۔

13 کیونکہ زمِین میں لوگوں کے درمِیان یُوں ہو گا جَیسازَیتُون کا درخت جھاڑا جائے۔ جَیسے انگُور توڑنے کے بعد خوشہ چِینی۔

14 وہ اپنی آواز بُلند کریں گے ۔ وہ گِیت گائیں گے ۔ خُداوندکے جلال کے سبب سے سمُندر سے للکاریں گے۔

15 پس تُم مشرِق میں خُداوند کی اور سمُندر کے جزِیروں میں خُداوند کے نام کی جو اِسرائیل کا خُدا ہے تمجِیدکرو۔

16 اِنتِہایِ زمِین سے نغموں کی آواز ہم کو سُنائی دیتی ہے ۔ جلال و عظمت صادِق کے لِئے!

پر مَیں نے کہا مَیں گُداز ہو گیا ۔ مَیں ہلاک ہُؤا ۔ مُجھ پر افسوس! دغابازوں نے دغا کی ۔ ہاں دغابازوں نے بڑی دغا کی۔

17 اَے زمِین کے باشِندے! خَوف اور گڑھا اور دام تُجھ پر مُسِلّط ہیں۔

18 اور یُوں ہو گا کہ جو خَوفناک آواز سُن کر بھاگے گڑھے میں گِرے گا اور جو گڑھے سے نِکل آئے دام میں پھنسے گاکیونکہ آسمان کی کِھڑکیاں کُھل گئِیں اور زمِین کی بُنیادیں ہِل رہی ہیں۔

19 زمِین بِالکُل اُجڑ گئی ۔ زمِین یکسر شِکستہ ہُوئی اور شِدّت سے ہِلائی گئی۔

20 وہ متوالے کی مانِند ڈگمگائے گی اور جَھونپڑی کی طرح آگے پِیچھے سرکائی جائے گی کیونکہ اُس کے گُناہ کا بوجھ اُس پر بھاری ہُؤا ۔ وہ گِرے گی اور پِھر نہ اُٹھے گی۔

21 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند آسمانی لشکر کوآسمان پر اور زمِین کے بادشاہوں کو زمِین پر سزا دے گا۔

22 اور وہ اُن قَیدِیوں کی مانِند جو گڑھے میں ڈالے جائیں جمع کِئے جائیں گے اور وہ قَیدخانہ میں قَید کِئے جائیں گے اور بُہت دِنوں کے بعد اُن کی خبر لی جائے گی۔

23 اور جب ربُّ الافواج کوہِ صِیُّون پر اور یروشلیِم میں اپنے بزُرگ بندوں کے سامنے حشمت کے ساتھ سلطنت کرے گاتو چاند مُضطرِب اور سُورج شرمِندہ ہو گا۔

یسعیاہ 25

حمد وسِتایش کا گِیت

1 اَے خُداوند! تُو میرا خُدا ہے ۔

مَیں تیری تمجِیدکرُوں گا ۔ تیرے نام کی سِتایش

کرُوں گا

کیونکہ تُو نے عجِیب کام کِئے ہیں ۔

تیری مصلحتیں قدِیم سے وفاداری اور سچّائی ہیں۔

2 کیونکہ تُو نے شہر کو خاک کا ڈھیر کِیا۔

ہاں فصِیل دار شہر کو کھنڈر بنا دِیا

اور پردیسِیوں کے محلّ کو بھی یہاں تک کہ شہر نہ

رہا ۔

وہ پِھر تعمِیر نہ کِیا جائے گا۔

3 اِس لِئے زبردست لوگ تیری سِتایش کریں گے

اور ہَیبت ناک قَوموں کا شہر تُجھ سے ڈرے گا۔

4 کیونکہ تُو مِسکِین کے لِئے قلعہ

اور مُحتاج کے لِئے پریشانی کے وقت ملجا

اور آندھی سے پناہ گاہ اور گرمی سے بچانے کو

سایہ ہُؤا ۔

جِس وقت ظالِموں کی سانس دِیوارکن طُوفان

کی مانِند ہو۔

5 تُو پردیسیوں کے شور کو خُشک مکان کی گرمی کی

مانِنددُور کرے گا

اور جِس طرح ابر کے سایہ سے گرمی نیست ہوتی ہے

اُسی طرح ظالِموں کا شادیانہ بجانا مَوقُوف

ہو گا۔

خُدا ایک ضِیافت تیّار کرتا ہے

6 اور ربُّ الافواج اِس پہاڑ پر سب قَوموں کے لِئے فربہ چِیزوں سے ایک ضِیافت تیّار کرے گا بلکہ ایک ضِیافت تلچھٹ پر سے نِتھری ہُوئی مَے سے ۔ ہاں فربہ چِیزوں سے جوپُر مغز ہُوں اور مَے سے جو تلچھٹ پر سے خُوب نِتھری ہُوئی ہو۔

7 اور وہ اِس پہاڑ پر اُس پردہ کو جو تمام لوگوں پر پڑاہے اور اُس نِقاب کو جو سب قَوموں پر لٹک رہا ہے دُورکر دے گا۔

8 وہ مَوت کو ہمیشہ کے لِئے نابُود کرے گا اور خُداوندخُدا سب کے چِہروں سے آنسُو پونچھ ڈالے گا اور اپنے لوگوں کی رُسوائی تمام سرزمِین پر سے مِٹا دے گا کیونکہ خُداوندنے یہ فرمایا ہے۔

9 اور اُس وقت یُوں کہا جائے گا لو یہ ہمارا خُدا ہے ۔ ہم اُس کی راہ تکتے تھے اور وُہی ہم کو بچائے گا۔ یہ خُداوندہے ۔ ہم اُس کے اِنتظار میں تھے ۔ ہم اُس کی نجات سے خُوش و خُرّم ہوں گے۔

خُدا موآب کو سزادے گا

10 کیونکہ اِس پہاڑ پر خُداوند کا ہاتھ برقرار رہے گا اورموآب اپنی ہی جگہ میں اَیسا کُچلا جائے گا جَیسے مزبلہ کے پانی میں گھاس کُچلی جاتی ہے۔

11 اور وہ اُس میں اُس کی مانِند جو تَیرتے ہُوئے ہاتھ پَھیلاتا ہے اپنے ہاتھ پَھیلائے گا پر وہ اُس کے غرُورکو اُس کے ہاتھوں کے فن فریب سمیت پست کرے گا۔

12 اور وہ تیری فصِیل کے اُونچے بُرجوں کو توڑ کر پست کرے گا اور زمِین کے بلکہ خاک کے برابر کر دے گا۔

یسعیاہ 26

خُدا اپنے لوگوں کو فتح بخشے گا

1 اُس وقت یہُودا ہ کے مُلک میں یہ گِیت گایا جائے گا۔

ہمارا ایک مُحکم شہر ہے

جِس کی فصِیل اور پُشتوں کی جگہ وہ نجات ہی کو مُقرّر

کرے گا۔

2 تُم دروازے کھولو

تاکہ صادِق قَوم جو وفادار رہی داخِل ہو۔

3 جِس کا دِل قائِم ہے تُو اُسے سلامت رکھّے گا

کیونکہ اُس کا توکُّل تُجھ پر ہے۔

4 ابد تک خُداوند پر اِعتماد رکھّو

کیونکہ خُداوند یہووا ہ ابدی چٹان ہے۔

5 کیونکہ اُس نے بُلندی پر بسنے والوں کو نِیچے اُتارا۔

بُلند شہر کو زیر کِیا ۔

اُس نے اُسے زیر کر کے خاک میں مِلایا۔

6 وہ پاؤں تلے رَوندا جائے گا ۔

ہاں مِسکِینوں کے پاؤں اور مُحتاجوں کے

قدموں سے۔

7 صادِق کی راہ راستی ہے ۔

تُو جو حق ہے صادِق کی راہبری کرتا ہے۔

8 ہاں تیری عدالت کی راہ میں اَے خُداوند ہم

تیرے مُنتظِررہے ۔

ہماری جان کا اِشتِیاق تیرے نام اور تیری یاد کی

طرف ہے۔

9 رات کو میری جان تیری مُشتاق ہے ۔

ہاں میری رُوح تیری جُستجُو میں کوشان رہے گی

کیونکہ جب تیری عدالت زمِین پر جاری ہے تو

دُنیا کے باشِندے صداقت سِیکھتے ہیں۔

10 ہرچند شرِیر پر مِہربانی کی جائے

پر وہ صداقت نہ سِیکھے گا۔

راستی کے مُلک میں ناراستی کرے گا

اور خُداوند کی عظمت کو نہ دیکھے گا۔

11 اَے خُداوند! تیرا ہاتھ بُلندہے پر وہ نہیں دیکھتے

لیکن وہ لوگوں کے لِئے تیری غَیرت کو دیکھیں

گے اور شرمسارہوں گے

بلکہ آگ تیرے دُشمنوں کو کھا جائے گی۔

12 اَے خُداوند! تُو ہی ہم کو سلامتی بخشے گا

کیونکہ تُو ہی نے ہمارے سب کاموں کو ہمارے

لِئے انجام دِیا ہے۔

13 اَے خُداوند! ہمارے خُدا تیرے سِوا دُوسرے

حاکِموں نے ہم پر حُکومت کی ہے

لیکن تیری مدد سے ہم صِرف تیراہی نام لِیا

کریں گے۔

14 وہ مَر گئے ۔ پِھر زِندہ نہ ہوں گے ۔

وہ رِحلت کر گئے پِھر نہ اُٹھیں گے

کیونکہ تُو نے اُن پر نظر کی اور اُن کونابُود کِیا

اور اُن کی یاد کو بھی مِٹا دِیا ہے۔

15 اَے خُداوند! تُو نے اِس قَوم کو کثرت بخشی ہے ۔

تُونے اِس قَوم کو بڑھایا ہے۔

تُو ہی ذُوالجلال ہے ۔ تُوہی نے مُلک کی حدُود کو

بڑھا دِیا ہے۔

16 اَے خُداوند! وہ مُصِیبت میں تیرے طالِب ہُوئے ۔

جب تُو نے اُن کو تادِیب کی تو اُنہوں نے

گِریہ و زاری کی۔

17 اَے خُداوند! تیرے حضُور میں ہم اُس حامِلہ کی

مانِندہیں جِس کی وِلادت کا وقت نزدِیک ہو ۔

جو دُکھ میں ہے اور اپنے درد سے چِلاّتی ہے۔

18 ہم حامِلہ ہُوئے ۔

ہم کو دردِ زِہ لگا پر پَیدا کیا ہُؤا؟ ہوا!

ہم نے زمِین پر آزادی کو قائِم نہیں کِیا

اور نہ دُنیا میں بسنے والے ہی پَیدا ہُوئے۔

19 تیرے مُردے جی اُٹھیں گے ۔

میری لاشیں اُٹھ کھڑی ہوں گی ۔

تُم جو خاک میں جا بسے ہو جاگو اور گاؤ

کیونکہ تیری اوس اُس اوس کی مانِند ہے جو

نباتات پر پڑتی ہے

اور زمِین مُردوں کو اُگل دے گی۔

غضب اور بحالی

20 اَے میرے لوگو! اپنے خلوت خانوں میں داخِل ہو اوراپنے پِیچھے دروازے بند کر لو اور اپنے آپ کو تھوڑی دیرتک چُھپا رکھّو جب تک کہ غضب ٹل نہ جائے۔

21 کیونکہ دیکھو خُداوند اپنے مقام سے چلا آتا ہے تاکہ زمِین کے باشِندوں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دے اور زمِین اُس خُون کو ظاہِر کرے گی جو اُس میں ہے اور اپنے مقتُولوں کو ہرگِز نہ چُھپائے گی۔