یسعیاہ 7

آخز بادشاہ کے لِئے پَیغام

1 اور شاہِ یہُودا ہ آخز بِن یُوتا م بِن عُزیّاہ کے ایّام میں یُوں ہُؤا کہ رضِین شاہِ ارا م اور فِقح بِن رملیا ہ شاہِ اِسرائیل نے یروشلیِم پر چڑھائی کی لیکن اُس پر غالِب نہ آ سکے۔

2 اُس وقت داؤُد کے گھرانے کو یہ خبر دی گئی کہ ارام اِفرائیم کے ساتھ مُتحِد ہے ۔ پس اُس کے دِل نے اور اُس کے لوگوں کے دِلوں نے یُوں جُنبِش کھائی جَیسے جنگل کے درخت آندھی سے جُنبِش کھاتے ہیں۔

3 تب خُداوند نے یسعیا ہ کو حُکم کِیا کہ تُو اپنے بیٹے شیاریا شوب کولے کر اُوپر کے چشمہ کی نہر کے سِرے پرجو دھوبِیوں کے مَیدان کی راہ میں ہے آخز سے مُلاقات کر۔

4 اور اُسے کہہ خبردار ہو اور بے قرار نہ ہو ۔ اِن لُکٹیوں کے دو دُھوئیں والے ٹُکڑوں سے یعنی ارامی رضِین اوررملیا ہ کے بیٹے کی قہر انگیزی سے نہ ڈر اور تیرا دِل نہ گھبرائے۔

5 چُونکہ ارام اور افرائِیم اور رملیا ہ کا بیٹا تیرے خِلاف مشوَرت کر کے کہتے ہیں۔

6 کہ آؤ ہم یہُودا ہ پر چڑھائی کریں اور اُسے تنگ کریں اور اپنے لِئے اُس میں رخنہ پَیدا کریں اور طابِیل کے بیٹے کو اُس کے درمِیان تخت نشِین کریں۔

7 اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ اِس کو پائیداری نہیں بلکہ اَیسا ہو بھی نہیں سکتا۔

8 کیونکہ ارام کا دارُالسّلطنت دمِشق ہی ہو گا اوردمِشق کا سردار رضِین اور پَینسٹھ برس کے اندر افرائِیم اَیسا کٹ جائے گا کہ قَوم نہ رہے گا۔

9 افرائِیم کا بھی دارُالسّلطنت سامرِ یہ ہی ہو گا اورسامرِ یہ کا سردار رملیا ہ کا بیٹا ۔

اگر تُم اِیمان نہ لاؤ گے تو یقِیناً تُم بھی قائِم نہ رہو گے۔

عِمّانُوایل کا نِشان

10 پِھر خُداوند نے آخز سے فرمایا۔

11 خُداوند اپنے خُدا سے کوئی نِشان طلب کر خواہ نِیچے پاتال میں خواہ اُوپر بُلندی پر۔

12 لیکن آخز نے کہا کہ مَیں طلب نہیں کرُوں گا اور خُداوندکو نہیں آزماؤُں گا۔

13 تب اُس نے کہا اَے داؤُد کے خاندان اب سُنو! کیا تُمہارااِنسان کو بیزار کرنا کوئی ہلکی بات ہے کہ میرے خُداکو بھی بیزار کرو گے؟۔

14 لیکن خُداوند آپ تُم کو ایک نِشان بخشے گا ۔ دیکھو ایک کُنواری حامِلہ ہو گی اور بیٹا پَیدا ہو گا اور وہ اُس کانام عِمّانُوایل رکھّے گی۔

15 وہ دہی اور شہد کھائے گا جب تک کہ وہ نیکی اور بدی کے ردّ و قبُول کے قابِل نہ ہو۔

16 پر اِس سے پیشتر کہ یہ لڑکا نیکی اور بدی کے ردّ وقبُول کے قابِل ہو یہ مُلک جِس کے دونوں بادشاہوں سے تُجھ کونفرت ہے وِیران ہو جائے گا۔

17 خُداوند تُجھ پر اور تیرے لوگوں اور تیرے باپ کے گھرانے پر اَیسے دِن لائے گا جَیسے اُس دِن سے جب افرائِیم یہُودا ہ سے جُدا ہُؤا آج تک کبھی نہ لایا یعنی شاہِ اسُور کے دِن۔

18 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند مِصر کی نہروں کے اُس سِرے پر سے مکِھّیوں کو اور اسُور کے مُلک سے زنبُوروں کو سُسکار کر بُلائے گا۔

19 سو وہ سب آئیں گے اور وِیران وادیوں میں اور چٹانوں کے دراڑوں میں اور سب خارِستانوں میں اور سب چراگاہوں میں چھا جائیں گے۔

20 اُسی روز خُداوند اُس اُسترے سے جو دریایِ فرات کے پار سے کِرایہ پر لِیا یعنی اسُور کے بادشاہ سے سراور پاؤں کے بال مُونڈے گا اور اِس سے داڑھی بھی کُھرچی جائے گی۔

21 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ آدمی صِرف ایک گائے اوردو بھیڑیں پالے گا۔

22 اور اُن کے دُودھ کی فراوانی سے لوگ مکھّن کھائیں گے کیونکہ ہر ایک جو اِس مُلک میں بچ رہے گا مکھّن اور شہدہی کھایا کرے گا۔

23 اور اُس وقت یہ حالت ہو جائے گی کہ ہر جگہ ہزاروں رُوپیہ کے تاکِستانوں کی جگہ خاردار جھاڑِیاں ہوں گی۔

24 لوگ تِیر اور کمانیں لے کر وہاں آئیں گے کیونکہ تمام مُلک کانٹوں اور جھاڑیوں سے پُر ہو گا۔

25 مگر اُن سب پہاڑیوں پر جو کُدالی سے کھودی جاتی تِھیں جھاڑیوں اور کانٹوں کے خَوف سے تُو پِھر نہ چڑھے گا لیکن وہ گائے بَیل اور بھیڑ بکریوں کی چراگاہ ہوں گی۔

یسعیاہ 8

یسعیاہ کا بیٹا قَوم کے لِئے ایک نِشان

1 پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ ایک بڑی تختی لے اور اُس پر صاف صاف لِکھ مہیر شالال حاش بز کے لِئے۔

2 اور دو دِیانت دار گواہوں کو یعنی اُوریا ہ کاہِن کو اور زکریا ہ بِن یبر کیاہ کو شاہِد بنا۔

3 اور مَیں نبِیّہ کے پاس گیا ۔ سو وہ حامِلہ ہُوئی اوربیٹا پَیدا ہُؤا ۔ تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اُس کانام مہیرشالال حاش بز رکھ۔

4 کیونکہ اِس سے پیشتر کہ یہ لڑکا ابّا اور امّاں کہناسِیکھے دمِشق کا مال اور سامر یہ کی لُوٹ کو اُٹھواکر شاہِ اسُور کے حضُور لے جائیں گے۔

اسُور کا بادشاہ لشکر کَشی کرے گا

5 پِھر خُداوند نے مُجھ سے فرمایا۔

6 چُونکہ اِن لوگوں نے چشمۂِ شِیلو خ کے آہستہ رَو پانی کو ردّ کِیا اور رضِین اور رملیا ہ کے بیٹے پر مائِل ہُوئے۔

7 اِس لِئے اب دیکھ خُداوند دریایِ فرا ت کے سخت شدِید سَیلاب کو یعنی شاہِ اسُور اور اُس کی ساری شَوکت کواِن پر چڑھا لائے گا اور وہ اپنے سب نالوں پر اور اپنے سب کناروں سے بہہ نِکلے گا۔

8 اور وہ یہُودا ہ میں بڑھتا چلا جائے گا اور اُس کی طُغیانی بڑھتی جائے گی ۔ وہ گردن تک پُہنچے گا

اور اُس کے پروں کے پَھیلاؤ سے تیرے مُلک کی ساری وُسعت اَے عِمّانُوایل چُھپ جائے گی۔

9 اَے لوگو دُھوم مچاؤ پر تُم ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جاؤ گے اور اَے دُور دُور کے مُلکوں کے باشِندوں سُنو! کمرباندھو پر تُمہارے ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جائیں گے ۔ کمر باندھوپر تُمہارے پُرزے پُرزے ہوں گے۔

10 تُم منصُوبہ باندھو پر وہ باطِل ہو گا ۔ تُم کُچھ کہواور اُسے قِیام نہ ہو گا کیونکہ خُدا ہمارے ساتھ ہے۔

خُداوند نبی کو خبردارکرتا ہے

11 کیونکہ خُداوند نے جب اُس کا ہاتھ مُجھ پر غالِب ہُؤااور اِن لوگوں کی راہ میں چلنے سے مُجھے منع کِیا تومُجھ سے یُوں فرمایا کہ۔

12 تُم اُس سب کو جِسے یہ لوگ سازِش کہتے ہیں سازِش نہ کہو اور جِس سے وہ ڈرتے ہیں تُم نہ ڈرو اور نہ گھبراؤ۔

13 تُم ربُّ الافواج ہی کو مُقدّس جانو اور اُسی سے ڈرواور اُسی سے خائِف رہو۔

14 اور وہ ایک مَقدِس ہو گا لیکن اِسرائیل کے دونوں گھرانوں کے لِئے صدمہ اور ٹھوکر کا پتّھر اور یروشلیِم کے باشِندوں کے لِئے پھندا اور دام ہو گا۔

15 اُن میں سے بُہتیرے اُس سے ٹھوکر کھائیں گے اور گِریں گے اور پاش پاش ہوں گے اور دام میں پھنسیں گے اور پکڑے جائیں گے۔

مُردوں سے فال لینے کے خِلاف اِنتباہ

16 شہادت نامہ بند کر دو اور میرے شاگِردوں کے لِئے شرِیعت پر مُہر کرو۔

17 مَیں بھی خُداوند کی راہ دیکُھوں گا جو اَب یعقُو ب کے گھرانے سے اپنا مُنہ چُھپاتا ہے ۔ مَیں اُس کا اِنتظارکرُوں گا۔

18 دیکھ مَیں اُن لڑکوں سمیت جو خُداوند نے مُجھے بخشے ربُّ الافواج کی طرف سے جو کوہِ صِیّون میں رہتا ہے بنی اِسرائیل کے درمِیان نِشانوں اور عجائِب و غرائِب کے لِئے ہُوں۔

19 اور جب وہ تُم سے کہیں تُم جِنّات کے یاروں اور افسُون گروں کی جو پُھسپُھساتے اور بُڑبُڑاتے ہیں تلاش کرو تو تُم کہو کیا لوگوں کو مُناسِب نہیں کہ اپنے خُدا کے طالِب ہوں؟ کیا زِندوں کی بابت مُردوں سے سوال کریں؟۔

20 شرِیعت اور شہادت پر نظر کرو۔ اگر وہ اِس کلام کے مُطابِق نہ بولیں تو اُن کے لِئے صُبح نہ ہو گی۔

خَستہ حالی کا دَور

21 تب وہ مُلک میں بُھوکے اور خَستہ حال پِھریں گے اور یُوں ہو گا کہ جب وہ بُھوکے ہوں تو جان سے بیزار ہوں گے اوراپنے بادشاہ اور اپنے خُدا پر لَعنت کریں گے اور اپنے مُنہ آسمان کی طرف اُٹھائیں گے۔

22 پِھر زمِین کی طرف دیکھیں گے اور ناگہان تنگی اور تارِیکی یعنی ظُلمتِ اندوہ اور تِیرگی میں کھدیڑے جائیں گے۔

یسعیاہ 9

1 لیکن اندوہگِین کی تِیرگی جاتی رہے گی ۔

آنے والا بادشاہ

اُس نے قدِیم زمانہ میں زبُولُو ن اور نفتا لی کے عِلاقوں کو ذلِیل کِیا پر آخِری زمانہ میں قَوموں کے گلِیل میں دریا کی سِمت یَرد ن کے پار بزُرگی دے گا۔

2 جو لوگ تارِیکی میں چلتے تھے

اُنہوں نے بڑی روشنی دیکھی ۔

جو مَوت کے سایہ کے مُلک میں رہتے تھے

اُن پرنُور چمکا۔

3 تُو نے قَوم کو بڑھایا ۔

تُو نے اُن کی شادمانی کو زِیادہ کِیا ۔

وہ تیرے حضُور اَیسے خُوش ہیں

جَیسے فصل کاٹتے وقت

اور غنِیمت کی تقسِیم کے وقت لوگ خُوش ہوتے

ہیں۔

4 کیونکہ تُو نے اُن کے بوجھ کے جُوئے

اور اُن کے کندھے کے لٹھ

اور اُن پر ظُلم کرنے والے کے عصا کو اَیسا توڑا

ہے جَیسا مِدیا ن کے دِن میں کِیا تھا۔

5 کیونکہ جنگ میں مُسلّح مَردوں کے تمام سِلاح

اور خُون آلُودہ کپڑے

جلانے کے لِئے آگ کا اِیندھن ہوں گے۔

6 اِس لِئے ہمارے لِئے ایک لڑکا تولُّد ہُؤا

اور ہم کوایک بیٹا بخشا گیا

اور سلطنت اُس کے کندھے پر ہو گی

اوراُس کا نام عجِیب مُشِیر

خُدایِ قادِر ابدِیت کا باپ

سلامتی کا شاہزادہ ہو گا۔

7 اُس کی سلطنت کے اِقبال

اور سلامتی کی کُچھ اِنتہانہ ہو گی ۔

وہ داؤُد کے تخت اور اُس کی مملکت پر آج سے ابد تک

حُکمران رہے گا

اور عدالت اور صداقت سے اُسے قِیام بخشے گا

ربُّ الافواج کی غیُوری یہ کرے گی۔

خُداوند اِسرا ئیل کو سزادے گا

8 خُداوند نے یعقُو ب کے پاس پَیغام بھیجا اور وہ اِسرائیل پر نازِل ہُؤا۔

9 اور سب لوگ معلُوم کریں گے یعنی بنی افرائِیم اور اہلِ سامر یہ جو تکبُّر اور سخت دِلی سے کہتے ہیں۔

10 کہ اِینٹیں گِر گئِیں پر ہم تراشے ہُوئے پتّھروں کی عِمارت بنائیں گے ۔ گُولر کے درخت کاٹے گئے پر ہم دیودار لگائیں گے۔

11 اِس لِئے خُداوند رضِین کی مُخالِف گُروہوں کو اُن پر چڑھا لائے گا اور اُن کے دُشمنوں کو خُود مُسلّح کرے گا۔

12 آگے ارامی ہوں گے اور پِیچھے فلِستی اور وہ مُنہ پسار کر اِسرائیل کو نِگل جائیں گے ۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤاہے۔

13 تَو بھی لوگ اپنے مارنے والے کی طرف نہ پِھرے اور ربُّ الافواج کے طالِب نہ ہُوئے۔

14 اِس لِئے خُداوند اِسرائیل کے سر اور دُم اور خاص وعام کو ایک ہی دِن میں کاٹ ڈالے گا۔

15 بزُرگ اور عِزّت دار آدمی سر ہے اور جو نبی جُھوٹی باتیں سِکھاتا ہے وُہی دُم ہے۔

16 کیونکہ جو اِن لوگوں کے پیشوا ہیں اِن سے خطاکاری کراتے ہیں اور اُن کے پَیرو نِگلے جائیں گے۔

17 پس خُداوند اُن کے جوانوں سے خُوشنُود نہ ہو گا اوروہ اُن کے یتِیموں اور اُن کی بیواؤں پر کبھی رحم نہ کرے گاکیونکہ اُن میں ہر ایک بے دِین اور بدکردار ہے اور ہرایک مُنہ حماقت اُگلتا ہے باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔

18 کیونکہ شرارت آگ کی طرح جلاتی ہے ۔ وہ خس و خار کوکھا جاتی ہے بلکہ وہ جنگل کی گُنجان جھاڑِیوں میں شُعلہ زن ہوتی ہے اور وہ دُھوئیں کے بادل میں اُوپر کو اُڑجاتی ہیں۔

19 ربُّ الافواج کے قہر سے یہ مُلک جلایا گیا ہے اور لوگ اِیندھن کی مانِند ہیں۔ کوئی اپنے بھائی پر رحم نہیں کرتا۔

20 اور کوئی د ہنی طرف سے چِھینے گا پر بُھوکا رہے گا اوروہ بائِیں طرف سے کھائے گا پر سیر نہ ہو گا ۔ اُن میں سے ہر ایک آدمی اپنے بازُو کا گوشت کھائے گا۔

21 منسّی افرائِیم کا اور افرائِیم منسّی کا اوروہ مِل کر یہُودا ہ کے مُخالِف ہوں گے ۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤاہے۔

یسعیاہ 10

1 اُن پر افسوس جو بے اِنصافی سے فَیصلے کرتے ہیں اوراُن پر جو ظُلم کی رُوبکاریں لِکھتے ہیں۔

2 تاکہ مِسکِینوں کو عدالت سے محرُوم کریں اور جو میرے لوگوں میں مُحتاج ہیں اُن کا حق چِھین لیں اور بیواؤں کو لُوٹیں اور یتِیم اُن کا شِکار ہوں!۔

3 سو تُم مُطالبہ کے دِن اور اُس خرابی کے دِن جو دُورسے آئے گی کیا کرو گے؟ تُم کُمک کے لِئے کِس کے پاس دَوڑوگے؟ اور تُم اپنی شَوکت کہاں رکھ چھوڑو گے؟۔

4 وہ قَیدِیوں میں گُھسیں گے اور مقتُولوں کے نِیچے چُھپیں گے۔ باوُجُود اِسکے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔ شاہِ اسُور خُدا کا آلہئ کارہے

5 اسُور یعنی میرے قہر کے عصا پر افسوس! جو لٹھ اُس کے ہاتھ میں ہے سو میرے قہر کا ہتھیار ہے۔

6 مَیں اُسے ایک رِیاکار قَوم پر بھیجُوں گا اور اُن لوگوں کی مُخالفت میں جِن پر میرا قہر ہے مَیں اُسے حُکمِ قطعی دُوں گا کہ مال لُوٹے اور غنِیمت لے لے اور اُن کو بازاروں کی کِیچڑ کی مانِند لتاڑے۔

7 لیکن اُس کا یہ خیال نہیں ہے اور اُس کے دِل میں یہ خواہِش نہیں کہ اَیسا کرے بلکہ اُس کا دِل یہ چاہتا ہے کہ قتل کرے اور بُہت سی قَوموں کو کاٹ ڈالے۔

8 کیونکہ وہ کہتا ہے کیا میرے اُمرا سب کے سب بادشاہ نہیں؟۔

9 کیا کلنو کرکمِیس کی مانِند نہیں ہے؟ اورحما ت ارفاد کی مانِند نہیں؟ اور سامر یہ دمِشق کی مانِندنہیں ہے؟۔

10 جِس طرح میرے ہاتھ نے بُتوں کی مملکتیں حاصِل کِیں جِن کی کھودی ہُوئی مُورتیں یروشلیِم اور سامر یہ کی مُورتوں سے کہِیں بِہتر تِھیں۔

11 کیا جَیسا مَیں نے سامر یہ سے اور اُس کے بُتوں سے کِیاوَیسا ہی یروشلیِم اور اُس کے بُتوں سے نہ کرُوں گا؟۔

12 لیکن یُوں ہو گا کہ جب خُداوند کوہِ صِیُّون پر اوریروشلیِم میں اپنا سب کام کر چُکے گا ۔ تب (وہ فرماتا ہے) مَیں شاہِ اسُور کو اُس کے گُستاخ دِل کے ثمرہ کی اور اُس کی بُلند نظری اور گھمنڈ کی سزا دُوں گا۔

13 کیونکہ وہ کہتا ہے مَیں نے اپنے زورِ بازُو سے اور اپنی دانِش سے یہ کِیا ہے کیونکہ مَیں دانِش مند ہُوں۔ ہاں مَیں نے قَوموں کی حدُود کو سرکا دِیا اور اُن کے خزانے لُوٹ لِئے اور مَیں نے جنگی مَرد کی مانِند تخت نشِینوں کو اُتار دِیا۔

14 اور میرے ہاتھ نے لوگوں کی دَولت کو گھونسلے کی طرح پایا اور جَیسے کوئی اُن انڈوں کو جو مترُوک پڑے ہوں سمیٹ لے وَیسے ہی مَیں ساری زمِین پر قابِض ہُؤا اورکِسی کو یہ جُرأت نہ ہُوئی کہ پر ہِلائے یا چونچ کھولے یا چہچہائے۔

15 کیا کُلہاڑا اُس کے رُوبرُو جو اُس سے کاٹتا ہے لاف زنی کرے گا؟ کیا اَرّہ اَرّہ کش کے سامنے شیخی مارے گا؟ گویاعصا اپنے اُٹھانے والے کو حرکت دیتا ہے اور چھڑی آدمی کو اُٹھاتی ہے۔

16 اِس سبب سے خُداوند ربُّ الافواج اُس کے فربَہ جوانوں پر لاغری بھیجے گا اور اُس کی شَوکت کے نِیچے ایک سوزِش آگ کی سوزِش کی مانِند بھڑکائے گا۔

17 بلکہ اِسرائیل کا نُور ہی آگ بن جائے گا اور اُس کاقُدُّوس ایک شُعلہ ہو گا اور وہ اُس کے خس و خار کو ایک دِن میں جلا کر بھسم کر دے گا۔

18 اور اُس کے بَن اور باغ کی خُوش نُمائی کو بِالکُل نیست و نابُود کر دے گا اور وہ اَیسا ہو جائے گا جَیسا کوئی مرِیض جو غش کھائے۔

19 اور اُس کے باغ کے درخت اَیسے تھوڑے باقی بچیں گے کہ ایک لڑکا بھی اُن کو گِن کر لِکھ لے۔

معدُودے چند لوگ وطن واپس آئیں گے

20 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ وہ جو بنی اِسرائیل میں سے باقی رہ جائیں گے اور یعقُو ب کے گھرانے میں سے بچ رہیں گے اُس پر جِس نے اُن کو مارا پِھر تکیہ نہ کریں گے بلکہ خُداونداِسرائیل کے قُدُّوس پر سچّے دِل سے توکُّل کریں گے۔

21 ایک بقِیّہ یعنی یعقُو ب کا بقِیّہ خُدایئ قادِر کی طرف پِھرے گا۔

22 کیونکہ اَے اِسرائیل اگرچہ تیرے لوگ سمُندر کی ریت کی مانِند ہوں تَو بھی اُن میں کا صِرف ایک بقِیّہ واپس آئے گا اور بربادی پُورے عدل سے مُقرّر ہو چُکی ہے۔

23 کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج مُقرّرہ بربادی تمام رُویِ زمِین پر ظاہِر کرے گا۔

خُداوند اسُور کو سزادے گا

24 لیکن خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے میرے لوگوجو صِیُّون میں بستے ہو اسُور سے نہ ڈرو ۔ اگرچہ وہ تُم کو لٹھ سے مارے اور مِصر کی طرح تُم پر اپنا عصا اُٹھائے۔

25 لیکن تھوڑی ہی دیر ہے کہ جوش و خروش مَوقُوف ہو گااور اُن کی ہلاکت سے میرے قہر کی تسکِین ہو گی۔

26 کیونکہ ربُّ الافواج مِدیا ن کی خُون ریزی کے مُطابِق جو عور یب کی چٹان پر ہُوئی اُس پر ایک کوڑا اُٹھائے گا۔ اُس کا عصا سمُندر پر ہو گا ۔ ہاں وہ اُسے مِصر کی طرح اُٹھائے گا۔

27 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ اُس کا بوجھ تیرے کندھے پر سے اور اُس کا جُوأ تیری گردن پر سے اُٹھا لِیا جائے گااور وہ جُوأ مَسح کے سبب سے توڑا جائے گا۔

حملہ آور حملہ کرتاہے

28 وہ عیّات میں آیا ہے ۔ مجرو ن میں سے ہو کر گُذر گیا ۔ اُس نے اپنا اسباب مِکما س میں رکھّا ہے۔

29 وہ گھاٹی سے پار گئے ۔ اُنہوں نے جِبع میں رات کاٹی ۔ رامہ ہِراسان ہے جِبعۂِ ساؤُل بھاگ نِکلا ہے۔

30 اَے جلِّیم کی بیٹی چِیخ مار! اَے مِسکِین عنتوت اپنی آواز لیس کو سُنا۔

31 مدِمینہ چل نِکلا ۔ جبِیم کے رہنے والے نِکل بھاگے۔

32 وہ آج کے دِن نوب میں خَمیہ زن ہو گا ۔ تب وہ دُخترِصِیُّون کے پہاڑ یعنی کوہِ یروشلیِم پر ہاتھ اُٹھا کردھمکائے گا۔

33 دیکھو خُداوند ربُّ الافواج ہَیبت ناک طَور سے مار کرشاخوں کو چھانٹ ڈالے گا ۔ قدآور کاٹ ڈالے جائیں گے اوربُلند پست کِئے جائیں گے۔

34 اور وہ جنگل کی گُنجان جھاڑیوں کو لوہے سے کاٹ ڈالے گااور لُبنا ن ایک زبردست کے ہاتھ سے گِر جائے گا۔

یسعیاہ 11

پُرامن بادشاہی

1 اور یسّی کے تنے سے ایک کونپل نِکلے گی اور اُس کی جڑوں سے ایک بارآور شاخ پَیدا ہو گی۔

2 اور خُداوند کی رُوح اُس پر ٹھہرے گی ۔ حِکمت اور

خِردکی رُوح

مصلحت اور قُدرت کی رُوح

معرفت اور خُداوند کے خَوف کی رُوح۔

3 اور اُس کی شادمانی خُداوند کے خَوف میں ہو گی

اور وہ نہ اپنی آنکھوں کے دیکھنے کے مُطابِق اِنصاف

کرے گا

اورنہ اپنے کانوں کے سُننے کے مُوافِق فَیصلہ کرے گا۔

4 بلکہ وہ راستی سے مِسکِینوں کا اِنصاف کرے گا

اور عدل سے زمِین کے خاکساروں کا فَیصلہ

کرے گا

اور وہ اپنی زُبان کے عصا سے زمِین کو مارے گا

اور اپنے لبوں کے دَم سے شرِیروں کو فنا کر

ڈالے گا۔

5 اُس کی کمر کا پٹکا راستبازی ہو گی

اور اُس کے پہلُوپر وفاداری کا پٹکا ہو گا۔

6 پس بھیڑِیا برّہ کے ساتھ رہے گا

اور چِیتا بکری کے بچّے کے ساتھ بَیٹھے گا

اور بچھڑا اور شیر بچّہ اور پلا ہُؤا بَیل مِل جُل کر

رہیں گے

اور ننّھا بچّہ اُن کی پیش روی کرے گا۔

7 گائے اور رِیچھنی مِل کر چریں گی ۔

اُن کے بچّے اِکٹّھے بَیٹھیں گے

اور شیرِ بَبر بَیل کی طرح بُھوسا کھائے گا۔

8 اور دُودھ پِیتا بچّہ سانپ کے بِل کے پاس کھیلے گا

اوروہ لڑکا جِس کا دُودھ چُھڑایا گیا ہو افعی کے

بِل میں ہاتھ ڈالے گا۔

9 وہ میرے تمام کوہِ مُقدّس پر نہ ضرر پُہنچائیں گے

نہ ہلاک کریں گے

کیونکہ جِس طرح سمُندر پانی سے بھرا ہے

اُسی طرح زمِین خُداوند کے عِرفان سے معمُور

ہو گی۔

جلاوطن واپس آئیں گے

10 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ لوگ یسّی کی اُس جڑ کے طالِب ہوں گے جو لوگوں کے لِئے ایک نِشان ہے اور اُس کی آرام گاہ جلالی ہو گی۔

11 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند دُوسری مرتبہ اپناہاتھ بڑھائے گا کہ اپنے لوگوں کا بقِیّہ جو بچ رہا ہواسُور اور مِصر اور فترُوس اور کُوش اور عَیلام اور سِنعار اورحمات اور سمُندر کی اطراف سے واپس لائے۔

12 اور وہ قَوموں کے لِئے ایک جھنڈا کھڑا کرے گا اور اُن اِسرائیلیوں کو جو خارِج کِئے گئے ہوں جمع کرے گا اور سب بنی یہُوداہ کو جو پراگندہ ہوں گے زمِین کی چاروں طرف سے فراہم کرے گا۔

13 تب بنی افرائِیم میں حسد نہ رہے گا اور بنی یہُوداہ کے دُشمن کاٹ ڈالے جائیں گے بنی افرائِیم بنی یہُوداہ پر حسد نہ کریں گے اور بنی یہُوداہ بنی افرائِیم سے کِینہ نہ رکھّیں گے۔

14 اور وہ مغرِب کی طرف فلِستیوں کے کندھوں پر جھپٹیں گے اور وہ مِل کر مشرِق کے بسنے والوں کو لُوٹیں گے اور ادُو م اور موآ ب پر ہاتھ ڈالیں گے اور بنی عمُّون اُن کے فرمانبردار ہوں گے۔

15 تب خُداوند بحرِ مِصر کی خلِیج کو بِالکُل نیست کر دے گا اور اپنی بادِ سمُوم سے دریایِ فرا ت پر ہاتھ چلائے گااور اُس کو سات نالے کر دے گا اور اَیسا کرے گا کہ لوگ جُوتے پہنے ہُوئے پار چلے جائیں گے۔

16 اور اُس کے باقی لوگوں کے لِئے جو اسُور میں سے بچ رہیں گے ایک اَیسی شاہراہ ہو گی جَیسی بنی اِسرائیل کے لِئے تھی جب وہ مُلکِ مِصر سے نِکلے۔ شُکر گُزاری کاگیِت

یسعیاہ 12

1 اور اُس وقت تُو کہے گا اَے خُداوند مَیں تیری

سِتایش کرُوں گا

کہ اگرچہ تُو مُجھ سے ناخُوش تھا

تَو بھی تیراقہر ٹل گیا اور تُو نے مُجھے تسلّی دی۔

2 دیکھو خُدا میری نجات ہے ۔

مَیں اُس پر توکُّل کرُوں گااور نہ ڈرُوں گا

کیونکہ یاہ یہووا ہ میرا زور اور میر ا سرُود ہے

اور وہ میری نجات ہُؤا ہے۔

3 پس تُم خُوش ہو کر نجات کے چشموں سے پانی بھرو

گے۔

4 اور اُس وقت تُم کہو گے

خُداوند کی سِتایش کرو۔ اُس سے دُعا کرو ۔

لوگوں کے درمِیان اُس کے کاموں کا بیان کرو

اور کہو کہ اُس کا نام بُلند ہے۔

5 خُداوند کی مدح سرائی کرو کیونکہ اُس نے جلالی کام کِئے

جِن کو تمام دُنیا جانتی ہے۔

6 اَے صِیُّون کی بسنے والی تُو چِلاّ اور للکار

کیونکہ تُجھ میں اِسرائیل کا قُدُّوس بزُرگ ہے۔

یسعیاہ 13

خُدا بابل کو سزادے گا

1 بابل کی بابت بارِ نبُوّت جو یسعیا ہ بِن آمُوص نے رویا میں پایا۔

2 تُم ننگے پہاڑ پر ایک جھنڈا کھڑا کرو ۔ اُن کو بُلندآواز سے پُکارو اور ہاتھ سے اِشارہ کرو کہ وہ سرداروں کے دروازوں کے اندر جائیں۔

3 مَیں نے اپنے مخصُوص لوگوں کو حُکم کِیا ۔ مَیں نے اپنے بہادُروں کو جو میری خُداوندی سے مسرُور ہیں بُلایاہے کہ وہ میرے قہر کو انجام دیں۔

4 پہاڑوں میں ایک ہجُوم کا شور ہے ۔ گویا بڑے لشکر کا!مملکتوں کی قَوموں کے اِجتماع کا غَوغا ہے! ربُّ الافواج جنگ کے لِئے لشکر جمع کرتا ہے۔

5 وہ دُور مُلک سے آسمان کی اِنتِہا سے آتے ہیں ۔ ہاں خُداوند اور اُس کے قہر کے ہتھیار تاکہ تمام مُلک کوبرباد کریں۔

6 اب تُم واوَیلا کرو کیونکہ خُداوند کا دِن نزدِیک ہے۔ وہ قادرِ مُطلق کی طرف سے بڑی ہلاکت کی مانِند آئے گا۔

7 اِس لِئے سب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور ہر ایک کا دِل پِگھل جائے گا۔

8 اور وہ ہِراسان ہوں گے جان کنی اور غمگِینی اُن کو آ لے گی ۔ وہ اَیسے درد میں مُبتلا ہوں گے جَیسے عَورت زِہ کی حالت میں ۔ وہ سراسِیمہ ہو کر ایک دُوسرے کا مُنہ دیکھیں گے اور اُن کے چِہرے شُعلہ نُما ہوں گے۔

9 دیکھو خُداوند کا وہ دِن آتا ہے جو غضب میں اور قہرِشدِید میں سخت درشت ہے تاکہ مُلک کو وِیران کرے اور گُنہگاروں کو اُس پر سے نیست و نابُود کر دے۔

10 کیونکہ آسمان کے سِتارے اور کواکِب بے نُور ہو جائیں گے اور سُورج طلُوع ہوتے ہوتے تارِیک ہو جائے گا اور چانداپنی رَوشنی نہ دے گا۔

11 اور مَیں جہان کو اُس کی بُرائی کے سبب سے اور شرِیروں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دُوں گا اور مَیں مغرُوروں کا غرُور نیست اور ہَیبت ناک لوگوں کا گھمنڈ پست کر دُوں گا۔

12 مَیں آدمی کو خالِص سونے سے بلکہ اِنسان کو اوفِیر کے کُندن سے بھی کم یاب بناؤُں گا۔

13 اِس لِئے مَیں آسمانوں کو لرزاؤُں گا اور ربُّ الافواج کے غضب سے اور اُس کے قہرِ شدِید کے روز زمِین اپنی جگہ سے جھٹکی جائے گی۔

14 اور یُوں ہو گا کہ وہ کھدیڑے ہُوئے آہُو اور لاوارِث بھیڑوں کی مانِند ہوں گے۔ اُن میں سے ہر ایک اپنے لوگوں کی طرف مُتوجِّہ ہو گا اور ہر ایک اپنے وطن کو بھاگے گا۔

15 ہر ایک جو مِل جائے آر پار چھیدا جائے گا اور ہر ایک جو پکڑا جائے تلوار سے قتل کِیا جائے گا۔

16 اور اُن کے بال بچّے اُن کی آنکھوں کے سامنے پارہ پارہ ہوں گے ۔ اُن کے گھر لُوٹے جائیں گے اور اُن کی عَورتوں کی بے حُرمتی ہو گی۔

17 دیکھو مَیں مادِیوں کو اُن کے خِلاف برانگیختہ کرُوں گاجو چاندی کو خاطِر میں نہیں لاتے اور سونے سے خُوش نہیں ہوتے۔

18 اُن کی کمانیں جوانوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالیں گی اوروہ شِیر خواروں پر ترس نہ کھائیں گے اور چھوٹے بچّوں پررحم کی نظر نہ کریں گے۔

19 اور بابل جو مملکتوں کی حشمت اور کسدیوں کی بزُرگی کی رَونق ہے سدُو م اور عمُور ہ کی مانِند ہو جائے گا جِن کوخُدا نے اُلٹ دِیا۔

20 وہ ابد تک آباد نہ ہو گا اور پُشت در پُشت اُس میں کوئی نہ بسے گا۔ وہاں ہرگز عرب خَیمے نہ لگائیں گے اور وہاں گڈرئے گلّوں کو نہ بِٹھائیں گے۔

21 پر بَن کے جنگلی درِندے وہاں بَیٹھیں گے اور اُن کے گھروں میں اُلّو بھرے ہوں گے ۔ وہاں شُتر مُرغ بسیں گے اور چھگمانس وہاں ناچیں گے۔

22 اور گِیدڑ اُن کے عالِی شان مکانوں میں اور بھیڑئے اُن کے رنگ محلّوں میں چِلائیں گے ۔ اُس کا وقت نزدِیک آ پُہنچاہے اور اُس کے دِنوں کو اب طُول نہیں ہو گا۔

یسعیاہ 14

اسیِری سے واپسی

1 کیونکہ خُداوند یعقُو ب پر رحم فرمائے گا بلکہ وہ اِسرائیل کو ہنُوز برگُزیدہ کرے گا اور اُن کو اُن کے مُلک میں پِھر قائِم کرے گا اور پردیسی اُن کے ساتھ میل کریں گے اوریعقُو ب کے گھرانے سے مِل جائیں گے۔

2 اور لوگ اُن کو لا کر اُن کے مُلک میں پُہنچائیں گے اوراِسرائیل کا گھرانا خُداوند کی سرزمِین میں اُن کا مالِک ہو کر اُن کو غُلام اور لَونڈیاں بنائے گا کیونکہ وہ اپنے اسِیر کرنے والوں کو اسِیر کریں گے اور اپنے ظُلم کرنے والوں پر حُکومت کریں گے۔ بابل کا بادشاہ مُردوں کی سرزمِین میں

3 اور یُوں ہو گا کہ جب خُداوند تُجھے تیری مِحنت و مشقّت سے اور سخت خِدمت سے جو اُنہوں نے تُجھ سے کرائی راحت بخشے گا۔

4 تب تُو شاہِ بابل کے خِلاف یہ مثل لائے گا اور کہے گاکہ

ظالِم کَیسا نابُود ہو گیا! اور غاصِب کَیسا نیست ہُؤا!۔

5 خُداوند نے شرِیروں کا لٹھ یعنی بے اِنصاف حاکِموں کا عصا توڑ ڈالا۔

6 وُہی جو لوگوں کو قہر سے مارتا رہا اور قَوموں پر غضب کے ساتھ حُکمرانی کرتا رہا اور کوئی روک نہ سکا۔

7 ساری زمِین پر آرام و آسایش ہے ۔ وہ یکایک گِیت گانے لگتے ہیں۔

8 ہاں صنوبر کے درخت اور لُبنا ن کے دیودار تُجھ پر یہ کہتے ہُوئے خُوشی کرتے ہیں کہ جب سے تُو گِرایا گیاتب سے کوئی کاٹنے والا ہماری طرف نہیں آیا۔

9 پاتال نِیچے سے تیرے سبب سے جُنبِش کھاتا ہے کہ تیرے آتے وقت تیرا اِستقبال کرے ۔ وہ تیرے لِئے مُردوں کویعنی زمِین کے سب سرداروں کو جگاتا ہے ۔ وہ قَوموں کے سب بادشاہوں کو اُن کے تختوں پر سے اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔

10 وہ سب تُجھ سے کہیں گے کیا تُو بھی ہماری مانِند عاجِزہو گیا؟ تُو اَیسا ہو گیا جَیسے ہم ہیں؟۔

11 تیری شان و شَوکت اور تیرے سازوں کی خُوش آوازی پاتال میں اُتاری گئی تیرے نِیچے کِیڑوں کا فرش ہُؤا اور کِیڑے ہی تیرا بالا پوش بنے۔

12 اَے صُبح کے روشن سِتارے تُو کیونکر آسمان پر سے گِر پڑا! اَے قَوموں کو پست کرنے والے تُو کیونکر زمِین پرپٹکا گیا!۔

13 تُو تو اپنے دِل میں کہتا تھا مَیں آسمان پر چڑھ جاؤُں گا۔ مَیں اپنے تخت کو خُدا کے سِتاروں سے بھی اُونچا کرُوں گااور مَیں شِمالی اطراف میں جماعت کے پہاڑ پر بَیٹُھوں گا۔

14 مَیں بادلوں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤُں گا ۔ مَیں خُداتعالیٰ کی مانِند ہُوں گا۔

15 لیکن تُو پاتال میں گڑھے کی تہہ میں اُتارا جائے گا۔

16 اور جِن کی نظر تُجھ پر پڑے گی تُجھے غَور سے دیکھ کرکہیں گے کیا یہ وُہی شخص ہے جِس نے زمِین کو لرزایا اورمملکتوں کو ہِلا دِیا۔

17 جِس نے جہان کو وِیران کِیا اور اُس کی بستِیاں اُجاڑدِیں ۔ جِس نے اپنے اسِیروں کو آزاد نہ کِیا کہ گھرکی طرف جائیں؟۔

18 قَوموں کے تمام بادشاہ سب کے سب اپنے اپنے مسکن میں شَوکت کے ساتھ آرام کرتے ہیں۔

19 لیکن تُو اپنی گور سے باہر نِکمّی شاخ کی مانِند نِکال پھینکا گیا ۔ تُو اُن مقتُولوں کے نِیچے دبا ہے جو تلوارسے چھیدے گئے اور گڑھے کے پتّھروں پر گِرے ہیں ۔ اُس لاش کی مانِند جو پاؤں سے لتاڑی گئی ہو۔

20 تُو اُن کے ساتھ کبھی قبر میں دفن نہ کِیا جائے گا کیونکہ تُو نے اپنی مملکت کو وِیران کِیا اور اپنی رعیّت کوقتل کِیا ۔ بدکرداروں کی نسل کا نام باقی نہ رہے گا۔

21 اُس کے فرزندوں کے لِئے اُن کے باپ دادا کے گُناہوں کے سبب سے قتل کے سامان تیّار کرو تاکہ وہ پِھر اُٹھ کرمُلک کے مالِک نہ ہو جائیں اور رُویِ زمِین کو شہروں سے معمُور نہ کریں۔

خُداوندبابل کو برباد کرے گا

22 کیونکہ ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُن کی مُخالفت کو اُٹھوں گا اور مَیں بابل کا نام مِٹاؤُں گا اور اُن کوجو باقی ہیں بیٹوں اور پوتوں سمیت کاٹ ڈالُوں گا ۔ یہ خُداوند کا فرمان ہے۔

23 ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُسے خار پُشت کی مِیراث اور تالاب بنا دُوں گا اور مَیں اُسے فنا کے جھاڑُو سے صاف کر دُوں گا۔

خُداوند اسُوریوں کو برباد کرے گا

24 ربُّ الافواج قَسم کھا کر فرماتا ہے کہ یقِیناً جَیسا مَیں نے چاہا وَیسا ہی ہو جائے گا اور جَیسا مَیں نے اِرادہ کِیا ہے وَیسا ہی وُقُوع میں آئے گا۔

25 مَیں اپنے ہی مُلک میں اسُوری کو شِکست دُوں گا اوراپنے پہاڑوں پر اُسے پاؤں تلے لتاڑُوں گا ۔ تب اُس کا جُوأ اُن پر سے اُترے گا اور اُس کا بوجھ اُن کے کندھوں پر سے ٹلے گا۔

26 ساری دُنیا کی بابت یِہی ہے اور سب قَوموں پر یِہی ہاتھ بڑھایا گیا ہے۔

27 کیونکہ ربُّ الافواج نے اِرادہ کِیا ہے ۔ کَون اُسے باطِل کرے گا؟ اور اُس کا ہاتھ بڑھایا گیا ہے ۔ اُسے کَون روکے گا؟۔

خُداوند فِلستِیوں کو برباد کرے گا

28 جِس سال آخز بادشاہ نے وفات پائی اُسی سال یہ بارِنبُوّت آیا۔

29 اَے کُل فلِستِین تُو اِس پر خُوش نہ ہو کہ تُجھے مارنے والا لٹھ ٹُوٹ گیا کیونکہ سانپ کی اصل سے ایک ناگ نِکلے گا اور اُس کا پَھل ایک اُڑنے والا آتِشی سانپ ہوگا۔

30 تب مِسکِینوں کے پہلوٹھے کھائیں گے اور مُحتاج آرام سے سوئیں گے پر مَیں تیری جڑ کال سے برباد کر دُوں گا اورتیرے باقی لوگ قتل کِئے جائیں گے۔

31 اَے پھاٹک! تُو واوَیلا کر ۔ اَے شہر! تُو چِلاّ ۔اَے فلِستِین تُو بِالکُل گُداز ہو گئی کیونکہ شِمال سے ایک دُھواں اُٹھے گا اور اُس کے لشکروں میں سے کوئی پِیچھے نہ رہ جائے گا۔

32 اُس وقت قَوم کے قاصِدوں کو کوئی کیا جواب دے گا؟ کہ خُداوند نے صِیُّون کو تعمِیر کِیا ہے اور اُس میں اُس کے مِسکِین بندے پناہ لیں گے۔

یسعیاہ 15

خُداوند موآب کو برباد کرے گا

1 موآ ب کی بابت بارِ نبُوّت۔

ایک ہی رات میں عارِموآ ب خراب و نابُود ہو گیا ایک ہی رات میں قِیرِموآ ب خراب و نیست ہو گیا۔

2 بَیت اور دِیبون اُونچے مقاموں پر رونے کے لِئے چڑھ گئے ہیں ۔ نبُو اور مِیدبا پر اہلِ موآ ب واوَیلا کرتے ہیں ۔ اُن سب کے سر مُنڈائے گئے اور ہر ایک کی داڑھی کاٹی گئی۔

3 وہ اپنی راہوں میں ٹاٹ کا کمربند باندھتے ہیں اور اپنے گھروں کی چھتّوں پر اور بازاروں میں نَوحہ کرتے ہُوئے سب کے سب زار زار روتے ہیں۔

4 حسبو ن اور الیعالہ واوَیلا کرتے ہیں ۔ اُن کی آوازیہض تک سُنائی دیتی ہے ۔ اِس پر موآ ب کے مُسلّح سِپاہی چِلاّ چِلاّ کر روتے ہیں ۔ اُس کی جان اُس میں تھرتھراتی ہے۔

5 میرا دِل موآ ب کے لِئے فریاد کرتا ہے ۔ اُس کے بھاگنے والے ضُغر تک عجلت شلیشِیا ہ تک پُہنچے ۔ ہاں وہ لُوحیِت کی چڑھائی پر روتے ہُوئے چڑھ جاتے اور حورو نایم کی راہ میں ہلاکت پر واوَیلا کرتے ہیں۔

6 کیونکہ نِمرِیم کی نہریں خراب ہو گئِیں کیونکہ گھاس کملا گئی اور سبزہ مُرجھا گیا اور روئیدگی کا نام نہ رہا۔

7 اِس لِئے وہ فراوان مال جو اُنہوں نے حاصِل کِیا تھااور ذخِیرہ جو اُنہوں نے رکھ چھوڑا تھا بید کی ندی کے پار لے جائیں گے۔

8 کیونکہ فریاد موآ ب کی سرحدّوں تک اور اُن کا نَوحہ اِجلائِم تک اور اُن کا ماتم بیرایلِیم تک پُہنچ گیاہے۔

9 کیونکہ دَیمو ن کی ندیاں لہُو سے بھری ہیں۔ مَیں دَیمو ن پر زِیادہ مُصِیبت لاؤُں گا کیونکہ اُس پر جوموآ ب میں سے بچ کر بھاگے گا اور اُس مُلک کے باقی لوگوں پر ایک شیرِ بَبر بھیجُوں گا۔

یسعیاہ 16

موآب کی بے اُمّید صُورت ِ حال

1 سِلع سے بیابان کی راہ دُختر صِیُّون کے پہاڑ پر مُلک کے حاکِم کے پاس برّے بھیجو۔

2 کیونکہ ارنُو ن کے گھاٹوں پرموآب کی بیٹیاں آوارہ پرِندوں اور اُن کے پراگندہ بچّوں کی مانِند ہوں گی۔

3 صلاح دو۔ اِنصاف کرو ۔ اپنا سایہ دوپہر کو رات کی مانِند بناؤ ۔ جلاوطنوں کو پناہ دو ۔ فرارِیوں کو حوالہ نہ کرو۔

4 میرے جلاوطن تیرے ساتھ رہیں ۔

تُو موآب کو غارت گروں سے چُھپا لے کیونکہ سِتم گر مَوقُوف ہوں گے اور غارت گری تمام ہو جائے گی اور سب ظالِم مُلک سے فنا ہوں گے۔

5 یُوں تخت رحمت سے قائِم ہو گا اور ایک شخص راستی سے داؤُد کے خَیمہ میں اُس پر جلُوس فرما کر عدل کی پَیروی کرے گا اور راستبازی پر مُستعِد رہے گا۔

6 ہم نے موآب کے گھمنڈ کی بابت سُنا ہے کہ وہ بڑا گھمنڈی ہے ۔ اُس کا تکبُّر اور گھمنڈ اور قہر بھی سُنا ہے ۔ اُس کی شیخی ہیچ ہے۔

7 سو موآ ب واوَیلا کرے گا ۔ موآ ب کے لِئے ہر ایک واوَیلاکرے گا ۔ قِیر حراست کی کِشمش کی ٹِکِیوں پر تُم سخت تباہ حالی میں ماتم کرو گے۔

8 کیونکہ حسبو ن کے کھیت سُوکھ گئے ۔ قَوموں کے سرداروں نے سِبما ہ کی تاک کی بِہترِین شاخوں کو توڑ ڈالا ۔ وہ یعزیر تک بڑھِیں ۔ وہ جنگل میں بھی پَھیلِیں ۔ اُس کی شاخیں دُور تک پَھیل گئِیں ۔ وہ دریا پار گُذرِیں۔

9 پس مَیں یعزیر کے آہ و نالہ سے سِبما ہ کی تاک کے لِئے زاری کرُوں گا ۔ اَے حسبو ن اَے الیعا لہ مَیں تُجھے اپنے آنسُوؤں سے تر کر دُوں گا کیونکہ تیرے ایّامِ گرمی کے میووں اور غلّہ کی فصل کو غَوغایِ جنگ نے آ لِیا۔

10 اور شادمانی چِھین لی گئی اور ہرے بھرے کھیتوں کی خُوشی جاتی رہی اور تاکِستانوں میں گانا اور للکارنا بند ہوجائے گا ۔ پامال کرنے والے انگُوروں کو پِھر حَوضوں میں پامال نہ کریں گے ۔ مَیں نے انگُور کی فصل کے غوغا کو مَوقُوف کر دِیا۔

11 اِس لِئے میرا اندرُون موآ ب پر اور میرا دِل قِیر حارس پر بربط کی مانِند فغان خیز ہے۔

12 اور یُوں ہو گا کہ جب موآ ب حاضِر ہو اور اُونچے مقام پر اپنے آپ کو تھکائے بلکہ اپنے معبد میں جا کر دُعا کرے تو اُسے کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔

13 یہ وہ کلام ہے جو خُداوند نے موآ ب کے حقّ میں زمانۂِ ماضی میں فرمایا تھا۔

14 پر اب خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تِین برس کے اندرجو مزدُوروں کے برسوں کی مانِند ہوں موآ ب کی شَوکت اُس کے تمام لشکروں سمیت حقِیر ہو جائے گی اور بُہت تھوڑے باقی بچیں گے اور وہ کِسی حِسا ب میں نہ ہوں گے۔