یرمِیاہ 49

1 بنی عمُّون کی بابت :۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا اِسرائیل کے بیٹے نہیں ہیں؟ کیا اُس کا کوئی وارِث نہیں؟ پِھر مِلکو م نے کیوں جد پر قبضہ کر لِیا اور اُس کے لوگ اُس کے شہروں میں کیوں بستے ہیں؟۔

2 اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں بنی عمُّون کے ربّہ میں لڑائی کا ہُلڑ برپا کرُوں گا اور وہ کھنڈر ہو جائے گا اور اُس کی بیٹِیاں آگ سے جلائی جائیں گی ۔ تب اِسرائیل اُن کا جو اُس کے وارِث بن بَیٹھے تھے وارِث ہو گا خُداوند فرماتا ہے۔

3 اَے حسبُو ن واوَیلا کر کہ عَی برباد کی گئی ۔ اَے ربّہ کی بیٹِیو چِلاّؤ اور ٹاٹ اوڑھ کر ماتم کرو اور اِحاطوں میں اِدھر اُدھر دَوڑو کیونکہ مِلکو م اَسِیری میں جائے گا اور اُس کے کاہِن اور اُمرا بھی ساتھ جائیں گے۔

4 تُو کیوں وادِیوں پر فخر کرتی ہے؟ تیری وادی سیراب ہے ۔ اَے برگشتہ بیٹی تُو اپنے خزانوں پر تکیہ کرتی ہے کہ کَون مُجھ تک آ سکتا ہے؟۔

5 دیکھ خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں تیرے سب اِردگِرد والوں کا خَوف تُجھ پر غالِب کرُوں گا اور تُم میں سے ہر ایک آگے ہانکا جائے گا اور کوئی نہ ہو گا جو آوارہ پِھرنے والوں کو جمع کرے۔

6 مگر اُس کے بعد مَیں بنی عمُّون کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔

ادُوم پر خُداوند کاغضب

7 ادُو م کی بابت :۔ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ کیا تِیمان میں خِرد مُطلق نہ رہی؟ کیا عاقِلوں کی مصلحت جاتی رہی؟ کیا اُن کی عقل اُڑ گئی؟۔

8 اَے ددان کے باشِندو بھاگو ۔ لَوٹو اور نشیبوں میں جا بسو کیونکہ مَیں اِنتقام کے وقت اُس پر عیسَو کی سی مُصِیبت لاؤُں گا۔

9 اگر انگُور توڑنے والے تیرے پاس آئیں تو کیا کُچھ دانے باقی نہ چھوڑیں گے؟ یا اگر رات کو چور آئیں تو کیا وہ حسبِ خواہِش ہی نہ توڑیں گے؟۔

10 پر مَیں عیسَو کو بِالکُل ننگا کرُوں گا ۔ اُس کے پوشِیدہ مکانوں کو بے پردہ کر دُوں گا کہ وہ چُھپ نہ سکے ۔ اُس کی نسل اور اُس کے بھائی اور اُس کے پڑوسی سب نیست کِئے جائیں گے اور وہ نہ رہے گا۔

11 تُو اپنے یتِیم فرزندوں کو چھوڑ ۔ مَیں اُن کو زِندہ رکھُّوں گا اور تیری بیوائیں مُجھ پر توکُّل کریں۔

12 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ جو سزاوار نہ تھے کہ پِیالہ پِئیں اُنہوں نے خُوب پِیا۔ کیا تُو بے سزا چُھوٹ جائے گا؟ تُو بے سزا نہ چُھوٹے گا بلکہ یقِیناً اُس میں سے پِئے گا۔

13 کیونکہ مَیں نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے ۔ خُداوند فرماتا ہے کہ بُصرا ہ جایِ حَیرت اور ملامت اور وِیرانی اور لَعنت ہو گا اور اُس کے سب شہر ابدُالآباد وِیران رہیں گے۔

14 مَیں نے خُداوند سے ایک خبر سُنی ہے بلکہ ایک ایلچی یہ کہنے کو قَوموں کے درمِیان بھیجا گیا ہے کہ جمع ہو اور اُس پر جا پڑو اور لڑائی کے لِئے اُٹھو۔

15 کیونکہ دیکھ مَیں نے تُجھے قَوموں کے درمیان حقِیر اور آدمِیوں کے درمِیان ذلِیل کِیا۔

16 تیری ہَیبت اور تیرے دِل کے غرُور نے تُجھے فریب دِیا ہے ۔ اَے تُو جو چٹانوں کے شِگافوں میں رہتی ہے اور پہاڑوں کی چوٹِیوں پر قابِض ہے اگرچہ تُو عُقاب کی طرح اپنا آشیانہ بُلندی پر بنائے تَو بھی مَیں وہاں سے تُجھے نِیچے اُتارُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔

17 اور ادُو م بھی جایِ حَیرت ہو گا ۔ ہر ایک جو اُدھر سے گُذرے گا حَیران ہو گا اور اُس کی سب آفتوں کے سبب سے سُسکارے گا۔

18 جِس طرح سدُو م اور عمُور ہ اور اُن کے آس پاس کے شہر غارت ہو گئے اُسی طرح اُس میں بھی نہ کوئی آدمی بسے گا نہ آدم زاد وہاں سکُونت کرے گا خُداوند فرماتا ہے۔

19 دیکھ وہ شیرِ بَبر کی طرح یَرد ن کے جنگل سے نِکل کرمُحکم بستی پر چڑھ آئے گا پر مَیں اچانک اُس کو وہاں سے بھگا دُوں گا اور اپنے برگُزِیدہ کو اُس پر مُقرّر کرُوں گاکیونکہ مُجھ سا کَون ہے؟ کَون ہے جو میرے لِئے وقت مُقرّرکرے؟ اور وہ چرواہا کَون ہے جو میرے مُقابِل کھڑا ہو سکے؟۔

20 پس خُداوند کی مصلحت کو جو اُس نے ادُو م کے خِلاف ٹھہرائی ہے اور اُس کے اِرادہ کو جو اُس نے تِیما ن کے باشِندوں کے خِلاف کِیا ہے سُنو ۔ اُن کے گلّہ کے سب سے چھوٹوں کو بھی گھسِیٹ لے جائیں گے ۔ یقِیناً اُن کا مسکن بھی اُن کے ساتھ برباد ہو گا۔

21 اُن کے گِرنے کی آواز سے زمِین کانپ جائے گی ۔ اُن کے چِلاّنے کا شور بحرِ قُلز م تک سُنائی دے گا۔

22 دیکھ وہ چڑھ آئے گا اور عُقاب کی طرح اُڑے گا اور بُصرا ہ کے خِلاف بازُو پَھیلائے گا اور اُس دِن ادُو م کے بہادُروں کا دِل زچّہ کے دِل کی مانِند ہو گا۔

دمِشق پر خُدا کا غضب

23 دمِشق کی بابت:۔ حمات اور ارفا د شرمِندہ ہیں کیونکہ اُنہوں نے بُری خبر سُنی ۔ وہ پِگھل گئے ۔ سمُندر نے جُنبِش کھائی۔وہ ٹھہر نہیں سکتا۔

24 دمِشق کا زور ٹُوٹ گیا ۔ اُس نے بھاگنے کے لِئے مُنہ پھیرا اور تھرتھراہٹ نے اُسے آ لِیا ۔ زچّہ کے سے رنج و درد نے اُسے آ پکڑا۔

25 یہ کیونکر ہُؤا کہ وہ ناموَر شہر میرا شادمان شہر نہیں بچا؟۔

26 سو اُس کے جوان اُس کے بازاروں میں گِر جائیں گے اور سب جنگی مَرد اُس دِن کاٹ ڈالے جائیں گے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔

27 اور مَیں دمِشق کی شہر پناہ میں آگ بھڑکاؤُں گا جو بِن ہدد کے محلّوں کو بھسم کر دے گی۔

قِیدار کے قبِیلہ اور حصُور کے شہر پر خُداوند کا غضب

28 قِیدار کی بابت اور حصُور کی سلطنتوں کی بابت جِن کو شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے شِکست دی :۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُٹھو قِیدار پر چڑھائی کرو اور اہلِ مشرِق کو ہلاک کرو۔

29 وہ اُن کے خَیموں اور گلّوں کو لے لیں گے ۔ اُن کے پردوں اور برتنوں اور اُونٹوں کو چِھین لے جائیں گے اور وہ چِلاّ کر اُن سے کہیں گے کہ چاروں طرف خَوف ہے۔

30 بھاگو دُور نِکل جاؤ ۔ نشیب میں بسو اَے حصُور کے باشِندو خُداوند فرماتا ہے کیونکہ شاہِ با بل نبُوکدر ضر نے تُمہاری مُخالفت میں مشوَرت کی اور تُمہارے خِلاف اِرادہ کِیا ہے۔

31 خُداوند فرماتا ہے اُٹھو ۔ اُس آسُودہ قَوم پر جو بے فِکر رہتی ہے جِس کے نہ کِواڑے ہیں نہ اڑبنگے اور اکیلی ہے چڑھائی کرو۔

32 اور اُن کے اُونٹ غنِیمت کے لِئے ہوں گے اور اُن کے چَوپایوں کی کثرت لُوٹ کے لِئے اور مَیں اُن لوگوں کو جو گاو دُم داڑھی رکھتے ہیں ہر طرف ہوا میں پراگندہ کرُوں گا اور مَیں اُن پر ہر طرف سے آفت لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔

33 اور حصُور گِیدڑوں کا مقام ہمیشہ کا وِیرانہ ہو گا ۔نہ کوئی آدمی وہاں بسے گا اور نہ کوئی آدم زاد اُس میں سکُونت کرے گا۔

عَیلام پر خُداوند کا غضب

34 خُداوند کا کلام جو شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کی سلطنت کے شرُوع میں عَیلا م کی بابت یَرمِیا ہ نبی پر نازِل ہُؤا۔

35 کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں عَیلا م کی کمان اُن کی بڑی توانائی کو توڑ ڈالُوں گا۔

36 اور چاروں ہواؤں کو آسمان کے چاروں کونوں سے عَیلا م پر لاؤُں گا اور اُن چاروں ہواؤں کی طرف اُن کو پراگندہ کرُوں گا اور کوئی اَیسی قَوم نہ ہو گی جِس تک عَیلا م کے جلاوطن نہ پُہنچیں گے۔

37 کیونکہ مَیں عَیلا م کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے آگے ہِراسان کرُوں گا اور اُن پر ایک بَلا یعنی قہرِ شدِید کو نازِل کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور تلوار کو اُن کے پِیچھے لگا دُوں گا یہاں تک کہ اُن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔

38 اور مَیں اپنا تخت عَیلا م میں رکھُّوں گا اور وہاں سے بادشاہ اور اُمرا کو نابُود کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔

39 پر آخِری دِنوں میں یُوں ہو گا کہ مَیں عَیلا م کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔

یرمِیاہ 50

بابل پر قبضہ

1 وہ کلام جو خُداوند نے بابل اور کسدیوں کے مُلک کی بابت یرمِیا ہ نبی کی معرفت فرمایا۔:۔

2 قَوموں میں اِعلان کرو

اور اِشتِہار دو

اور جھنڈا کھڑاکرو ۔ مُنادی کرو ۔

پوشِیدہ نہ رکھّو ۔

کہہ دو کہ بابل لے لِیا گیا ۔

بیل رُسوا ہُؤا ۔ مرود ک سراسِیمہ ہوگیا ۔

اُس کے بُت خجِل ہُوئے ۔ اُس کی مُورتیں

توڑی گئِیں۔

3 کیونکہ شِمال سے ایک قَوم اُس پرچڑھی چلی آتی ہے جو اُس کی سرزمِین کو اُجاڑ د ے گی یہاں تک کہ اُس میں کوئی نہ رہے گا ۔ وہ بھاگ نِکلے ۔ وہ چل دِئے کیا اِنسان کیا حَیوان۔

اِسرائیل کی واپسی

4 خُداوند فرماتا ہے اُن دِنوں میں بلکہ اُسی وقت بنی اِسرائیل آئیں گے۔ وہ اور بنی یہُوداہ اِکٹّھے روتے ہُوئے چلیں گے اور خُداوند اپنے خُدا کے طالِب ہوں گے۔

5 وہ صِیُّو ن کی طرف مُتوجِّہ ہو کر اُس کی راہ پُوچھیں گے کہ آؤ ہم خُداوند سے مِل کر اُس سے ابدی عہد کریں جو کبھی فراموش نہ ہو۔

6 میرے لوگ بھٹکی ہُوئی بھیڑوں کی مانِند ہیں ۔ اُن کے چَرواہوں نے اُن کو گُمراہ کر دِیا ۔ اُنہوں نے اُن کو پہاڑوں پر لے جا کر چھوڑ دِیا ۔ وہ پہاڑوں سے ٹِیلوں پر گئے اور اپنے آرام کا مکان بُھول گئے ہیں۔

7 سب جِنہوں نے اُن کو پایا اُن کو نِگل گئے اور اُن کے دُشمنوں نے کہا ہم قصُوروار نہیں ہیں کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کا گُناہ کِیا ہے ۔ وہ خُداوند جو مسکنِ صداقت اور اُن کے باپ دادا کی اُمّیدگاہ ہے۔

8 بابل میں سے بھاگو اور کسدیوں کی سرزمِین سے نِکلواور اُن بکروں کی مانِند ہو جو گلّوں کے آگے آگے چلتے ہیں۔

9 کیونکہ دیکھ مَیں شِمال کی سرزمِین سے بڑی قَوموں کے انبوہ کو برپا کرُوں گا اور بابل پر چڑھا لاؤُں گا اور وہ اُس کے مُقابِل صف آرا ہوں گے ۔ وہاں سے اُس پر قبضہ کر لیں گے ۔ اُن کے تِیرکار آزمُودہ بہادُر کے سے ہوں گے جو خالی ہاتھ نہیں لَوٹتا۔

10 کسدِستان لُوٹا جائے گا اُسے لُوٹنے والے سب آسُودہ ہوں گے خُداوند فرماتا ہے۔

سقُوطِ بابل

11 اَے میری مِیراث کو لُوٹنے والو چُونکہ تُم شادمان اور خُوش ہو اور داؤنے والی بچھیا کی مانِند کُودتے پھاندتے اور طاقت ور گھوڑوں کی مانِند ہِنہناتے ہو۔

12 اِس لِئے تُمہاری ماں نِہایت شرمِندہ ہو گی ۔ تُمہاری والِدہ خجالت اُٹھائے گی ۔ دیکھو وہ قَوموں میں سب سے آخِری ٹھہرے گی اور بیابان و خُشک زمِین اور ریگستان ہو گی۔

13 خُداوند کے قہر کے سبب سے وہ آباد نہ ہو گی بلکہ بِالکُل وِیران ہو جائے گی ۔ جو کوئی بابل سے گُذرے گا حَیران ہو گا اور اُس کی سب آفتوں کے باعِث سُسکارے گا۔

14 اَے سب تِیراندازو! بابل کو گھیر کر اُس کے خِلاف صف آرائی کرو ۔ اُس پر تِیر چلاؤ ۔ تِیروں کو دریغ نہ کروکیونکہ اُس نے خُداوند کا گُناہ کِیا ہے۔

15 اُسے گھیر کر تُم اُس پر للکارو ۔ اُس نے اِطاعت منظُور کر لی ۔ اُس کی بُنیادیں دھس گئِیں ۔ اُس کی دِیواریں گِر گئِیں کیونکہ یہ خُداوند کا اِنتقام ہے ۔ اُس سے اِنتقام لو ۔ جَیسا اُس نے کِیا وَیسا ہی تُم اُس سے کرو۔

16 بابل میں ہر ایک بونے والے کو اور اُسے جو دِرَو کے وقت درانتی پکڑے کاٹ ڈالو ۔ ظالِم کی تلوار کی ہَیبت سے ہر ایک اپنے لوگوں میں جا مِلے گا اور ہر ایک اپنے وطن کو بھاگ جائے گا۔

اِسرائیل کی واپسی

17 اِسرائیل پراگندہ بھیڑوں کی مانِند ہے ۔ شیروں نے اُسے رگیدا ہے ۔ پہلے شاہِ اسُور نے اُسے کھا لِیا اور پِھر یہ شاہِ بابل نبُوکدر ضر اُس کی ہڈِّیوں تک چبا گیا۔

18 اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ بابل اور اُس کے مُلک کو سزا دُوں گا جِس طرح مَیں نے شاہِ اَسُور کو سزا دی ہے۔

19 لیکن مَیں اِسرائیل کو پِھر اُس کے مسکن میں لاؤُں گا اور وہ کرمِل اور بسن میں چرے گا اور اُس کی جان کوہِ افرائیم اور جِلعاد پر آسُودہ ہو گی۔

20 خُداوند فرماتا ہے اُن دِنوں میں اور اُسی وقت اِسرائیل کی بدکرداری ڈُھونڈے نہ مِلے گی اور یہُودا ہ کے گُناہوں کا پتہ نہ مِلے گا کیونکہ جِن کو مَیں باقی رکھُّوں گا اُن کو مُعاف کرُوں گا۔

بابل پر خُداوند کا غضب

21 مراتا یم کی سرزمِین پر اور فِقود کے باشِندوں پر چڑھائی کر ۔ اُسے وِیران کر اور اُن کو بِالکُل نابُود کر خُداوند فرماتا ہے اور جو کُچھ مَیں نے تُجھے فرمایا ہے اُس سب کے مُطابِق عمل کر۔

22 مُلک میں لڑائی اور بڑی ہلاکت کی آواز ہے۔

23 تمام دُنیا کا ہتھوڑا کیونکر کاٹا اور توڑا گیا! بابل قَوموں کے درمِیان کَیسا جایِ حَیرت ہُؤا!۔

24 مَیں نے تیرے لِئے پھندا لگایا اور اَے بابل تُو پکڑا گیا اور تُجھے خبر نہ تھی ۔ تیرا پتہ مِلا اور تُو گرِفتارہو گیا کیونکہ تُو نے خُداوند سے لڑائی کی ہے۔

25 خُداوند نے اپنا سلاح خانہ کھولا اور اپنے قہر کے ہتھیاروں کو نِکالا ہے کیونکہ کسدیوں کی سرزمِین میں خُداوند ربُّ الافواج کو کُچھ کرنا ہے۔

26 سِرے سے شرُوع کر کے اُس پر چڑھو اور اُس کے انبارخانوں کو کھولو ۔ اُس کو کھنڈر کر ڈالو اور اُس کو نیست کرو ۔ اُس کی کوئی چِیزباقی نہ چھوڑو۔

27 اُس کے سب بَیلوں کو ذبح کرو ۔ اُن کو مسلخ میں جانے دو ۔ اُن پر افسوس! کہ اُن کا دِن آ گیا ۔ اُن کی سزا کا وقت آ پُہنچا۔

28 سرزمِینِ بابل سے فرارِیوں کی آواز! وہ بھاگتے اور صِیُّو ن میں خُداوند ہمارے خُدا کے اِنتقام یعنی اُس کی ہَیکل کے اِنتقام کا اِعلان کرتے ہیں۔

29 تِیر اندازوں کو بُلا کر اِکٹّھا کرو کہ بابل پر جائیں ۔ سب کمان داروں کو ہر طرف سے اُس کے مُقابِل خَیمہ زن کرو ۔ وہاں سے کوئی بچ نہ نِکلے ۔ اُس کے کام کے مُوافِق اُس کو بدلہ دو ۔ سب کُچھ جو اُس نے کِیا اُس سے کرو کیونکہ اُس نے خُداوند اِسرائیل کے قُدُّوس کے حضُور بُہت تکبُّر کِیا۔

30 اِس لِئے اُس کے جوان بازاروں میں گِر جائیں گے اور سب جنگی مَرد اُس دِن کاٹ ڈالے جائیں گے خُداوند فرماتا ہے۔

31 اَے مغرُور دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے کیونکہ تیرا وقت آ پُہنچا ہاں وہ وقت جب مَیں تُجھے سزا دُوں۔

32 اور وہ گھمنڈی ٹھوکر کھائے گا ۔ وہ گِرے گا اور کوئی اُسے نہ اُٹھائے گا اور مَیں اُس کے شہروں میں آگ بھڑکاؤُں گا اور وہ اُس کی تمام نواحی کو بھسم کر دے گی۔

33 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ دونوں مظلُوم ہیں اور اُن کو اَسِیر کرنے والے اُن کو قَید میں رکھتے ہیں اور چھوڑنے سے اِنکارکرتے ہیں۔

34 اُن کا چُھڑانے والا زورآور ہے ۔ ربُّ الافواج اُس کا نام ہے ۔ وہ اُن کی پُوری حِمایت کرے گا تاکہ زمِین کو راحت بخشے اور بابل کے باشِندوں کو پریشان کرے۔

35 خُداوند فرماتا ہے کہ

تلوار کسدیوں پر اور بابل کے باشِندوں پر

اور اُس کے اُمرا اور حُکما پر ہے۔

36 لافزنوں پر تلوار ہے ۔

وہ بے وُقُوف ہو جائیں گے ۔

اُس کے بہادُروں پر تلوار ہے۔

وہ ڈر جائیں گے۔

37 اُس کے گھوڑوں اور رتھوں

اور سب مِلے جُلے لوگوں پر جو اُس میں ہیں تلوار

ہے۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہوں گے ۔

اُس کے خزانوں پر تلوار ہے ۔ وہ لُوٹے جائیں گے۔

38 اُس کی نہروں پر خُشک سالی ہے ۔ وہ سُوکھ جائیں گی

کیونکہ وہ تراشی ہُوئی مُورتوں کی مملکت ہے اور

وہ بُتوں پرشیفتہ ہیں۔

39 اِس لِئے دشتی درِندے گِیدڑوں کے ساتھ وہاں بسیں گے اور شُتر مُرغ اُس میں بسیرا کریں گے اور وہ پِھر ابد تک آباد نہ ہو گی ۔ پُشت در پُشت کوئی اُس میں سکُونت نہ کرے گا۔

40 جِس طرح خُدا نے سدُو م اور عمُور ہ اور اُن کے آس پاس کے شہروں کو اُلٹ دِیا خُداوند فرماتا ہے اُسی طرح کوئی آدمی وہاں نہ بسے گا نہ آدم زاد اُس میں رہے گا۔

41 دیکھ شِمالی مُلک سے ایک گروہ آتی ہے

اور اِنتہایِ زمِین سے ایک بڑی قَوم

اور بُہت سے بادشاہ برانگیختہ کِئے جائیں گے۔

42 وہ تِیر انداز و نیزہ باز ہیں ۔

وہ سنگ دِل و بے رحم ہیں ۔

اُن کے نعروں کی صدا سمُندر کی سی ہے ۔

وہ گھوڑوں پر سوار ہیں ۔

اَے دُخترِ بابل وہ جنگی مَردوں کی مانِندتیرے

مُقابِل صف آرائی کرتے ہیں۔

43 شاہِ بابل نے اُن کی شُہرت سُنی ہے ۔

اُس کے ہاتھ ڈِھیلے ہو گئے ۔

وہ زچّہ کی مانِند مُصِیبت اور درد میں گرِفتارہے۔

ٍ

44 دیکھ وہ شیرِ بَبر کی طرح یرد ن کے جنگل سے نِکل کرمُحکم بستی پر چڑھ آئے گا پر مَیں اچانک اُس کو وہاں سے بھگا دُوں گا اور اپنے برگُزِیدہ کو اُس پر مُقرّر کرُوں گا کیونکہ مُجھ سا کَون ہے؟ کَون ہے جو میرے لِئے وقت مُقرّر کرے؟ اور وہ چَرواہا کَون ہے جو میرے مُقابِل کھڑا ہو سکے؟۔

45 پس خُداوند کی مصلحت کو جو اُس نے بابل کے خِلاف ٹھہرائی ہے اور اُس کے اِرادہ کو جو اُس نے کسدیوں کی سرزمِین کے خِلاف کِیا ہے سُنو ۔ یقِیناً اُن کے گلّہ کے سب سے چھوٹوں کو بھی گھسِیٹ لے جائیں گے ۔ یقِیناً اُن کا مسکن بھی اُن کے ساتھ برباد ہو گا۔

46 بابل کی شِکست کے شور سے زمِین کانپتی ہے اور فریاد کو قَوموں نے سُنا ہے۔

یرمِیاہ 51

بابل پر مزید غضب

1 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں بابل پر اوراُس مُخالِف دارُالسّلطنت کے رہنے والوں پر ایک مُہلِک ہوا چلاؤُں گا۔

2 اور مَیں اُسانے والوں کو بابل میں بھیجُوں گا کہ اُسے اُسائیں اور اُس کی سرزمِین کو خالی کریں ۔ یقِیناً اُس کی مُصِیبت کے دِن وہ اُس کے دُشمن بن کر اُسے چاروں طرف سے گھیر لیں گے۔

3 اُس کے کمان داروں اور زِرہ پوشوں پر تِیر اندازی کرو ۔ تُم اُس کے جوانوں پر رحم نہ کرو ۔ اُس کے تمام لشکر کو بِالکُل ہلاک کرو۔

4 مقتُول کسدیوں کی سرزمِین میں گِریں گے اور چِھدے ہُوئے اُس کے بازاروں میں پڑے رہیں گے۔

5 کیونکہ اِسرائیل اور یہُودا ہ کو اُن کے خُدا ربُّ الافواج نے ترک نہیں کِیا اگرچہ اِن کا مُلک اِسرائیل کے قُدُّوس کی نافرماں برداری سے پُر ہے۔

6 بابل سے نِکل بھاگو اور ہر ایک اپنی جان بچائے۔ اُس کی بدکرداری کی سزا میں شرِیک ہو کر ہلاک نہ ہو کیونکہ یہ خُداوند کے اِنتقام کا وقت ہے ۔ وہ اُسے بدلہ دیتا ہے۔

7 بابل خُداوند کے ہاتھ میں سونے کا پیالہ تھا جِس نے ساری دُنیا کو متوالا کِیا ۔ قَوموں نے اُس کی مَے پی اِس لِئے وہ دِیوانہ ہیں۔

8 بابل یکایک گِر گیا اور غارت ہُؤا ۔ اُس پر واوَیلا کرو ۔ اُس کے زخم کے لِئے بلسان لو شاید وہ شِفا پائے۔

9 ہم تو بابل کی شِفایابی چاہتے تھے پر وہ شِفایاب نہ ہُؤا ۔ تُم اُس کو چھوڑو۔ آؤ ہم سب اپنے اپنے وطن کو چلے جائیں کیونکہ اُس کی سزا آسمان تک پُہنچی اور اَفلاک تک بُلند ہُوئی۔

10 خُداوند نے ہماری راست بازی کو آشکارا کِیا ۔ آؤ ہم صِیُّون میں خُداوند اپنے خُدا کے کام کا بیان کریں۔

11 تِیروں کو صَیقل کرو ۔ سِپروں کو تیّار رکھّو ۔

خُداوند نے مادِیوں کے بادشاہوں کی رُوح کو اُبھارا ہے کیونکہ اُس کا اِرادہ بابل کو نیست کرنے کا ہے کیونکہ یہ خُداوندکا یعنی اُس کی ہَیکل کا اِنتقام ہے۔

12 بابل کی دِیواروں کے مُقابِل جھنڈا کھڑا کرو ۔ پہرے کی چَوکِیاں مضبُوط کرو ۔ پہرے داروں کو بِٹھاؤ ۔ کمِین گاہیں تیّار کرو

کیونکہ خُداوند نے اہلِ بابل کے حق میں جو کُچھ ٹھہرایا اور فرمایا تھا سو پُورا کِیا۔

13 اَے نہروں پر سکُونت کرنے والی جِس کے خزانے فراوان ہیں تیری تمامی کا وقت آ پُہنچا اور تیری غارت گری کا پَیمانہ پُر ہو گیا۔

14 ربُّ الافواج نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے کہ یقِیناً مَیں تُجھ میں لوگوں کو ٹِڈّیوں کی طرح بھر دُوں گا اور وہ تُجھ پر جنگ کا نعرہ ماریں گے۔

خُداوندکی سِتایش کا گیِت

15 اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا ۔

اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیا

اور اپنی عقل سے آسمان کوتان دِیا ہے۔

16 اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی

ہوتی ہے

اوروہ زمِین کی اِنتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے ۔

وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہے

اور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتاہے۔

17 ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے ۔

سُناراپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہے

کیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے ۔

اُن میں دَم نہیں۔

18 وہ باطِل فعلِ فریب ہیں ۔

سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔

19 یعقُو ب کا بخرہ اُن کی مانِند نہیں

کیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہے

اور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عَصا ہے۔

ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔

خُداوند کا گُرز

20 تُو میرا گُرز اور جنگی ہتھیار ہے

اور تُجھی سے مَیں قَوموں کو توڑتا اور تُجھی سے

سلطنتوں کو نیست کرتا ہُوں۔

21 تُجھی سے مَیں گھوڑے اور سوار کو کُچلتا

اور تُجھی سے رتھ اور اُس کے سوار کو چُور کرتا ہُوں۔

22 تُجھی سے مَرد و زن

اور پِیر و جوان کو کُچلتا

اورتُجھی سے نَوخیز لڑکوں اور لڑکیوں کو پِیس

ڈالتا ہُوں۔

23 اور تُجھی سے چَرواہے اور اُس کے گلّہ کو کُچلتا

اور تُجھی سے کِسان اور اُس کے جوڑی بَیل کو

اور تُجھی سے سرداروں اور حاکِموں کو چُور چُور کر

دیتا ہُوں۔

بابل کی سزا

24 اور مَیں بابل کو اور کسدِستان کے سب باشِندوں کو اُس تمام نُقصان کا جو اُنہوں نے صِیُّون کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے پُہنچایا ہے عِوض دیتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔

25 دیکھ خُداوند فرماتا ہے اَے ہلاک کرنے والے پہاڑ جو تمام رُویِ زمِین کو ہلاک کرتا ہے! مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر بڑھاؤُں گا اور چٹانوں پر سے تُجھے لُڑھکاؤُں گا اور تُجھے جلا ہُؤا پہاڑ بنا دُوں گا۔

26 نہ تُجھ سے کونے کا پتّھر اور نہ بُنیاد کے لِئے پتّھرلیں گے بلکہ تُو ہمیشہ تک وِیران رہے گا خُداوند فرماتاہے۔

27 مُلک میں جھنڈا کھڑا کرو ۔ قَوموں میں نرسِنگا پُھونکو ۔ اُن کو اُس کے خِلاف مخصُوص کرو ۔ اَرارا ط اور مِنّی اور اشکناز کی مملکتوں کو اُس پر چڑھا لاؤ ۔ اُس کے خِلاف سِپہ سالار مُقرّر کرو اور سواروں کو مُہلِک ٹِڈّیوں کی طرح چڑھا لاؤ۔

28 قَوموں کو مادِیوں کے بادشاہوں کو اور سرداروں اور حاکِموں اور اُن کی سلطنت کے تمام مُمالِک کو مخصُوص کروکہ اُس پر چڑھائی کریں۔

29 اور زمِین کانپتی اور درد میں مُبتلا ہے کیونکہ خُداوندکے اِرادے بابل کی مُخالفت میں قائِم رہیں گے کہ بابل کی سرزمِین کو وِیران اور غَیر آباد کر دے۔

30 بابل کے بہادُر لڑائی سے دست بردار اور قلعوں میں بَیٹھے ہیں ۔ اُن کا زور گھٹ گیا ۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہو گئے ۔ اُس کے مسکن جلائے گئے ۔ اُس کے اڑبنگے توڑے گئے۔

31 ہرکا رہ ہرکارے سے مِلنے کو اور قاصِد قاصِد سے مِلنے کو دَوڑے گا کہ بابل کے بادشاہ کو اِطلاع دے کہ اُس کا شہر ہر طرف سے لے لِیا گیا۔

32 اور گُذرگاہیں لے لی گئِیں اور نَیستان آگ سے جلائے گئے اور فَوج ہَڑبَڑا گئی۔

33 کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتاہے کہ دُخترِ بابل کھلِیہان کی مانِند ہے جب اُسے رَوندنے کا وقت آئے ۔ تھوڑی دیر ہے کہ اُس کی کٹائی کا وقت آ پُہنچے گا۔

34 شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے مُجھے کھا لِیا ۔

اُس نے مُجھے شِکست دی ہے ۔

اُس نے مُجھے خالی برتن کی مانِند کر دِیا۔

اژدہا کی مانِند وہ مُجھے نِگل گیا ۔

اُس نے اپنے پیٹ کو میری نِعمتوں سے بھر لِیا ۔

اُس نے مُجھے نِکال دِیا۔

35 صِیُّون کے رہنے والے کہیں گے

جو سِتم ہم پر اور ہمارے لوگوں پر ہُؤا

بابل پر ہو

اور یروشلیِم کہے گا

میرا خُون اہلِ کسدِستان پر ہو۔

خُداوند اِسرائیل کی حمایت اور مدد کرے گا

36 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیری حِمایت کرُوں گا اور تیرا اِنتقام لُوں گا اور اُس کے بحر کو سُکھاؤُں گا اور اُس کے سوتے کو خُشک کر دُوں گا۔

37 اور بابل کھنڈر ہو جائے گا اور گِیدڑوں کا مقام اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہو گا اور اُس میں کوئی نہ بسے گا۔

38 وہ جوان بَبروں کی طرح اِکٹّھے گرجیں گے ۔ وہ شیر بچّوں کی طرح غُرّائیں گے۔

39 اُن کی حالتِ طَیش میں مَیں اُن کی ضِیافت کر کے اُن کومست کرُوں گا کہ وہ وجد میں آئیں اور دائِمی خواب میں پڑے رہیں اور بیدار نہ ہوں خُداوند فرماتا ہے۔

40 مَیں اُن کو برّوں اور مینڈھوں کی طرح بکروں سمیت مسلخ پر اُتار لاؤُں گا۔

بابل کاحشر

41 شیشک کیونکر لے لِیا گیا! ہاں تمام رُویِ زمِین کا سِتُودہ یک بارگی لے لِیا گیا! بابل قَوموں کے درمِیان کَیسا وِیران ہُؤا!۔

42 سمُندر بابل پر چڑھ گیا ہے ۔ وہ اُس کی لہروں کی کثرت سے چُھپ گیا۔

43 اُس کی بستِیاں اُجڑ گئِیں۔ وہ خُشک زمِین اور صحرا ہو گیا ۔ اَیسی سرزمِین جِس میں نہ کوئی بستا ہو اور نہ وہاں آدم زاد کا گُذر ہو۔

44 کیونکہ مَیں بابل میں بیل کو سزا دُوں گا اور جو کُچھ وہ نِگل گیا ہے اُس کے مُنہ سے نِکالُوں گا اور پِھر قَومیں اُس کی طرف رَوان نہ ہوں گی

ہاں بابل کی فصِیل گِر جائے گی۔

45 اَے میرے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ اور تُم میں سے ہر ایک خُداوند کے قہرِ شدِید سے اپنی جان بچائے۔

46 نہ ہو کہ تُمہارا دِل سُست ہو اور تُم اُس افواہ سے ڈرو جو زمِین میں سُنی جائے گی ۔ ایک افواہ ایک سال آئے گی اور پِھر دُوسری افواہ دُوسرے سال میں اور مُلک میں ظُلم ہو گا اور حاکِم حاکِم سے لڑے گا۔

47 اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں بابل کی تراشی ہُوئی مُورتوں سے اِنتقام لُوں گا اور اُس کی تمام سرزمِین رُسوا ہو گی اور اُس کے سب مقتُول اُسی میں پڑے رہیں گے۔

48 تب آسمان اور زمِین اور سب کُچھ جو اُن میں ہے بابل پر شادیانہ بجائیں گے کیونکہ غارت گر شِمال سے اُس پر چڑھ آئیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے۔

49 جِس طرح بابل میں بنی اِسرائیل قتل ہُوئے اُسی طرح بابل میں تمام مُلک کے لوگ قتل ہوں گے۔

خُداوندکا پَیغام بابل میں اِسرائیلیوں کے نام

50 تُم جو تلوار سے بچ گئے ہو کھڑے نہ ہو ۔ چلے جاؤ ۔ دُور ہی سے خُداوند کو یاد کرو اور یروشلیِم کا خیال تُمہارے دِل میں آئے۔

51 ہم پریشان ہیں کیونکہ ہم نے ملامت سُنی ۔ ہم شرم آلُودہ ہُوئے کیونکہ خُداوند کے گھر کے مقدِسوں میں اجنبی گُھس آئے۔

52 اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُس کی تراشی ہُوئی مُورتوں کو سزا دُوں گا اور اُس کی تمام سلطنت میں گھایل کراہیں گے۔

53 ہر چند بابل آسمان پر چڑھ جائے اور اپنے زور کی اِنتِہا تک مُستحکم ہو بَیٹھے تَو بھی غارت گر میری طرف سے اُس پر چڑھ آئیں گے خُداوند فرماتا ہے۔

بابل کی مزید بربادی

54 بابل سے رونے کی

اور کسدیوں کی سرزمِین سے بڑی ہلاکت کی

آواز آتی ہے۔

55 کیونکہ خُداوند بابل کو غارت کرتا ہے اور اُس کے

بڑے شور و غُل کو نیست کرے گا ۔

اُن کی لہریں سمُندر کی طرح شور مچاتی ہیں ۔

اُن کے شور کی آواز بُلند ہے۔

56 اِس لِئے کہ غارت گر اُس پر ہاں بابل پر چڑھ آیا ہے

اور اُس کے زورآور لوگ پکڑے جائیں گے ۔

اُن کی کمانیں توڑی جائیں گی

کیونکہ خُداوند اِنتقام لینے والا خُدا ہے ۔ وہ

ضرُور بدلہ لے گا۔

57 اور مَیں اُمرا و حُکما کو اور اُس کے سرداروں اور

حاکِموں کو مست کرُوں گا

اور وہ دائِمی خواب میں پڑے رہیں گے اور

بیدار نہ ہوں گے ۔

وہ بادشاہ فرماتا ہے

جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔

58 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ

بابل کی چَوڑی فصِیل بِالکُل گِرا دی جائے گی

اور اُس کے بُلند پھاٹک آگ سے جلا دِئے

جائیں گے ۔

یُوں لوگوں کی مِحنت بے فائِدہ ٹھہرے گی

اور قَوموں کا کام آگ کے لِئے ہو گا اور وہ ماندہ

ہوں گے۔

یَرمِیاہ کا پَیغام بابل بھیجا جاتا ہے

59 یہ وہ بات ہے جو یَرمِیا ہ نبی نے سِرایا ہ بِن نَیریّا ہ بِن محسیا ہ سے کہی جب وہ شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے ساتھ اُس کی سلطنت کے چَوتھے برس بابل میں گیا اور یہ سِرایا ہ خواجہ سراؤں کا سردار تھا۔

60 ا ور یَرمِیا ہ نے اُن سب آفتوں کو جو بابل پر آنے والی تِھیں ایک کِتاب میں قلم بند کِیا یعنی اِن سب باتوں کو جو بابل کی بابت لِکھی گئی ہیں۔

61 اور یرمِیا ہ نے سِرایا ہ سے کہا کہ جب تُو بابل میں پُہنچے تو اِن سب باتوں کو پڑھنا۔

62 اور کہنا اَے خُداوند! تُو نے اِس جگہ کی بربادی کی بابت فرمایا ہے کہ مَیں اِس کو نیست کرُوں گا اَیسا کہ کوئی اِس میں نہ بسے نہ اِنسان نہ حَیوان پر ہمیشہ وِیران رہے۔

63 اور جب تُو اِس کِتاب کو پڑھ چُکے تو ایک پتّھر اِس سے باندھنا اور فرا ت میں پَھینک دینا۔

64 اور کہنا بابل اِسی طرح ڈُوب جائے گا اور اُس مُصِیبت کے سبب سے جو مَیں اُس پر ڈال دُوں گا پِھر نہ اُٹھے گا اور وہ ماندہ ہوں گے

یَرمِیا ہ کی باتیں یہاں تک ہیں۔

یرمِیاہ 52

سقُوطِ یروشلیِم

1 جب صِدقیاہ سلطنت کرنے لگا تو اِکِّیس برس کا تھا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام حمُوطل تھا جو لِبناہی یَرمِیا ہ کی بیٹی تھی۔

2 اور جو کُچھ یہُو یقیِم نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

3 کیونکہ خُداوند کے غضب کے سبب سے یروشلیِم اور یہُودا ہ کی یہ نَوبت آئی کہ آخِر اُس نے اُن کو اپنے حضُور سے دُور ہی کر دِیا

اور صِدقیاہ شاہِ بابل سے مُنحرِف ہو گیا۔

4 اور اُس کی سلطنت کے نویں برس کے دسویں مہِینے کے دسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے اپنی ساری فَوج سمیت یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُنہوں نے اُس کے مُقابِل حِصار بنائے۔

5 اور صِدقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے گیارھویں برس تک شہر کا مُحاصرہ رہا۔

6 اور چَوتھے مہِینے کے نویں دِن سے شہر میں کال اَیسا سخت ہو گیا کہ مُلک کے لوگوں کے لِئے خورِش نہ رہی۔

7 تب شہر پناہ میں رخنہ ہو گیا اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے سب جنگی مَرد رات ہی رات بھاگ گئے (اِس وقت کَسدی شہر کو گھیرے ہُوئے تھے) اور بیابان کی راہ لی۔

8 لیکن کسدیوں کی فَوج نے بادشاہ کا پِیچھا کِیا اور اُسے یرِیحُو کے مَیدان میں جا لِیا اور اُس کا سارا لشکر اُس کے پاس سے پراگندہ ہو گیا تھا۔

9 سو وہ بادشاہ کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل کے پاس حمات کے عِلاقہ میں لے گئے اور اُس نے صِدقیاہ پر فتویٰ دِیا۔

10 اور شاہِ بابل نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور یہُودا ہ کے سب اُمرا کو بھی رِبلہ میں قتل کِیا۔

11 اور اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالیں اور شاہِ بابل اُس کو زنجِیروں سے جکڑ کر بابل کو لے گیا اور اُس کے مَرنے کے دِن تک اُسے قَیدخانہ میں رکھّا۔

ہَیکل کی بربادی

12 اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے عہد کے اُنِیسویں برس کے پانچویں مہِینے کے دسویں دِن جلَوداروں کا سردار نبُوز رادان جو شاہِ بابل کے حضُور میں کھڑا رہتا تھا یروشلیِم میں آیا۔

13 اُس نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا قصر اور یروشلیِم کے سب گھر یعنی ہر ایک بڑا گھر آگ سے جلا دِیا۔

14 اور کسدیوں کے سارے لشکر نے جو جلَوداروں کے سردار کے ہمراہ تھا یروشلیِم کی فصِیل کو چاروں طرف سے گِرا دِیا۔

15 اور باقی لوگوں اور مُحتاجوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جِنہوں نے اپنوں کو چھوڑ کر شاہِ بابل کی پناہ لی تھی اور عوام میں سے جِتنے باقی رہ گئے تھے اُن سب کو نبُوز رادان جلَوداروں کا سردار اَسِیرکر کے لے گیا۔

16 پر جلَوداروں کے سردار نبُوز رادان نے مُلک کے کنگالوں کو رہنے دِیا تاکہ کھیتی اور تاکِستانوں کی باغبانی کریں۔

17 اور پِیتل کے اُن سُتُونوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے اور کُرسِیوں کو اور پِیتل کے بڑے حَوض کو جو خُداوند کے گھر میں تھا کسدیوں نے توڑ کر ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اُن کا سب پِیتل بابل کو لے گئے۔

18 اور دیگیں اور بیلچے اور گُلگِیر اور لگن اور چمچے اور پِیتل کے تمام برتن جو وہاں کام آتے تھے لے گئے۔

19 اور باسن اور انگِیٹِھیاں اور لگن اور دیگیں اور شمع دان اور چمچے اور پِیالے غرض جو سونے کے تھے اُن کے سونے کو اور جو چاندی کے تھے اُن کی چاندی کو جلَوداروں کا سردار لے گیا۔

20 وہ دو سُتُون اور وہ بڑا حَوض اور وہ پِیتل کے بارہ بَیل جو کُرسِیوں کے نِیچے تھے جن کو سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنایا تھا اِن سب چِیزوں کے پِیتل کا وزن بے حِساب تھا۔

21 ہر سُتُون اٹّھارہ ہاتھ اُونچا تھا اور بارہ ہاتھ کا سُوت اُس کے گِرداگِرد آتا تھا اور وہ چار اُنگل موٹا تھا ۔ یہ کھوکھلا تھا۔

22 اور اُس کے اُوپر پِیتل کا ایک تاج تھا اور وہ تاج پانچ ہاتھ بُلند تھا ۔ اُس تاج پر گِرداگِرا جالِیاں اور انار کی کلِیاں سب پِیتل کی بنی ہُوئی تِھیں اور دُوسرے سُتُون کے لوازِم بھی جالی سمیت اِن ہی کی طرح تھے۔

23 اور چاروں ہواؤں کے رُخ انار کی کلِیاں چِھیانوے تِھیں اور گِرداگِرد جالیوں پر ایک سَو تھِیں۔

یہُوداہ کے لوگ اسیِر ہو کر بابل کو جاتے ہیں

24 اور جلَوداروں کے سردار نے سِرایا ہ سردار کاہِن کو اور کاہِنِ ثانی صفِنیا ہ کو اور تِینوں دربانوں کو پکڑلِیا۔

25 اور اُس نے شہر میں سے ایک سردار کو پکڑ لِیا جو جنگی مَردوں پر مُقرّر تھا اور جو لوگ بادشاہ کے حضُور حاضِررہتے تھے اُن میں سے سات آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے اور لشکر کے سردار کے مُحرِّر کو جو اہلِ مُلک کی مَوجُودات لیتا تھا اور مُلک کے آدمِیوں میں سے ساٹھ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے۔

26 اِن کو جلَوداروں کا سردار نبُوزر ادان پکڑ کر شاہِ بابل کے حضُور رِبلہ میں لے گیا۔

27 اور شاہِ بابل نے حمات کے عِلاقہ کے رِبلہ میں اِن کو قتل کِیا ۔

سو یہُودا ہ اپنے مُلک سے اَسِیر ہو کر چلا گیا۔

28 یہ وہ لوگ ہیں جن کو نبُوکدر ضر اَسِیر کر کے لے گیا ۔ ساتویں برس میں تِین ہزار تیئِیس یہُودی۔

29 نبُوکدر ضر کے اٹّھارھویں برس میں وہ یروشلیِم کے باشِندوں میں سے آٹھ سَو بتِّیس آدمی اَسِیر کر کے لے گیا۔

30 نبُوکدر ضر کے تیئِیسویں برس میں جلَوداروں کا سردار نبُوزر ادان سات سَو پَینتالِیس آدمی یہُودِیوں میں سے پکڑ کر لے گیا ۔ یہ سب آدمی چار ہزار چھ سَو تھے۔

31 اور یہُویا کِین شاہِ یہُودا ہ کی اَسِیری کے سَینتِیسویں برس کے بارھویں مہِینے کے پچِّیسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل اوِیل مُرودک نے اپنی سلطنت کے پہلے سال یہُویا کِین شاہِ یہُودا ہ کو قَیدخانہ سے نِکال کر سرفراز کِیا۔

32 اور اُس کے ساتھ مِہربانی سے باتیں کِیں اور اُس کی کُرسی اُن سب بادشاہوں کی کُرسِیوں سے جو اُس کے ساتھ بابل میں تھے بُلند کی۔

33 وہ اپنے قَیدخانہ کے کپڑے بدل کر عُمر بھر برابر اُس کے حضُور کھانا کھاتا رہا۔

34 اور اُس کو عُمر بھر یعنی مَرنے تک شاہِ بابل کی طرف سے وظِیفہ کے طَور پر ہر روز رسد مِلتی رہی۔

یسعیاہ 1

1 یسعیا ہ بِن آمُوص کی رویا جو اُس نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کی بابت یہُودا ہ کے بادشاہوں عُزیّاہ اور یُوتا م اور آخز اورحِزقیاہ کے ایّام میں دیکھی۔

خُدا اپنے لوگوں کو ڈانٹتاہے

2 سُن اَے آسمان اور کان لگا اَے زمِین کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے لڑکوں کو پالا اور پوسا پر اُنہوں نے مُجھ سے سر کشی کی۔

3 بَیل اپنے مالِک کو پہچانتا ہے اور گدھا اپنے صاحِب کی چرنی کو لیکن بنی اِسرائیل نہیں جانتے ۔ میرے لوگ کُچھ نہیں سوچتے۔

4 آہ خطاکار گروہ ۔ بدکرداری سے لدی ہُوئی قَوم۔ بدکرداروں کی نسل ۔ مکّار اَولاد جِنہوں نے خُداوند کو ترک کِیا اِسرائیل کے قُدُّوس کو حقِیر جانا اور گُمراہ و برگشتہ ہو گئے۔

5 تُم کیوں زِیادہ بغاوت کر کے اَور مار کھاؤ گے؟ تمام سر بِیمار ہے اور دِل بِالکُل سُست ہے۔

6 تلوے سے لے کر چاندی تک اُس میں کہِیں صِحت نہیں ۔ فقط زخم اور چوٹ اور سڑے ہُوئے گھاؤ ہی ہیں جو نہ دبائے گئے نہ باندھے گئے نہ تیل سے نرم کِئے گئے ہیں۔

7 تُمہارا مُلک اُجاڑ ہے ۔ تُمہاری بستِیاں جل گئِیں۔ پردیسی تُمہاری زمِین کو تُمہارے سامنے نِگلتے ہیں۔ وہ وِیران ہے گویا اُسے اجنبی لوگوں نے اُجاڑا ہے۔

8 اور صِیّون کی بیٹی چھوڑ دی گئی ہے جَیسی جَھونپڑی تاکِستان میں اور چھپّر ککڑی کے کھیت میں یا اُس شہرکی مانِند جو محصُور ہو گیا ہو۔

9 اگر ربُّ الافواج ہمارا تھوڑا سا بقِیّہ باقی نہ چھوڑتاتو ہم سدُو م کی مِثل اور عمُور ہ کی مانِند ہو جاتے۔

10 اَے سدُو م کے حاکِمو خُداوند کا کلام سُنو! اَے عمُور ہ کے لوگو ہمارے خُدا کی شرِیعت پر کان لگاؤ۔

11 خُداوند فرماتا ہے تُمہارے ذبِیحوں کی کثرت سے مُجھے کیا کام؟ مَیں مینڈھوں کی سوختنی قُربانِیوں سے اور فربَہ بچھڑوں کی چربی سے بیزار ہُوں اور بَیلوں اور بھیڑوں اور بکروں کے خُون میں میری خُوشنُودی نہیں۔

12 جب تُم میرے حضُور آ کر میرے دِیدار کے طالِب ہوتے ہو تو کَون تُم سے یہ چاہتا ہے کہ میری بارگاہوں کورَوندو؟۔

13 آیندہ کو باطِل ہدئے نہ لانا ۔ بخُور سے مُجھے نفرت ہے ۔ نئے چاند اور سبت اور عِیدی جماعت سے بھی کیونکہ مُجھ میں بدکرداری کے ساتھ عِید کی برداشت نہیں۔

14 میرے دِل کو تُمہارے نئے چاندوں اور تُمہاری مُقرّرہ عِیدوں سے نفرت ہے ۔ وہ مُجھ پر بار ہیں ۔ مَیں اُن کی برداشت نہیں کر سکتا۔

15 جب تُم اپنے ہاتھ پَھیلاؤ گے تو مَیں تُم سے آنکھ پھیر لُوں گا ۔ ہاں جب تُم دُعا پر دُعا کرو گے تو مَیں نہ سنُوں گا ۔ تُمہارے ہاتھ تو خُون آلُودہ ہیں۔

16 اپنے آپ کو دھو ۔ اپنے آپ کو پاک کرو ۔ اپنے بُرے کاموں کو میری آنکھوں کے سامنے سے دُور کرو۔ بد فِعلی سے بازآؤ۔

17 نیکوکاری سِیکھو۔ اِنصاف کے طالِب ہو ۔ مظلُوموں کی مدد کرو ۔ یتِیموں کی فریاد رسی کرو ۔ بیواؤں کے حامی ہو۔

18 اب خُداوند فرماتا ہے آؤ ہم باہم حُجّت کریں ۔ اگرچہ تُمہارے گُناہ قِرمزی ہوں وہ برف کی مانِند سفید ہو جائیں گے اور ہرچند وہ ارغوانی ہوں تَو بھی اُون کی مانِند اُجلے ہوں گے۔

19 اگر تُم راضی اور فرمانبردار ہو تو زمِین کے اچّھے اچّھے پَھل کھاؤ گے۔

20 پر اگر تُم اِنکار کرو اور باغی ہو تو تلوار کا لُقمہ ہو جاؤ گے کیونکہ خُداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔

بدکاربستی

21 وفادار بستی کَیسی بدکار ہو گئی! وہ تو اِنصاف سے معمُورتھی اور راست بازی اُس میں بستی تھی لیکن اب خُونی رہتے ہیں۔

22 تیری چاندی مَیل ہو گئی ۔ تیری مَے میں پانی مِل گیا۔

23 تیرے سردار گردن کش اور چوروں کے ساتھی ہیں۔اُن میں سے ہر ایک رِشوت دوست اور اِنعام کا طالِب ہے ۔ وہ یتِیموں کا اِنصاف نہیں کرتے اور بیواؤں کی فریاد اُن تک نہیں پُہنچتی۔

24 اِس لِئے خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا قادِر یُوں فرماتا ہے کہ آہ مَیں ضرُور اپنے مُخالِفوں سے آرام پاؤُں گا اور اپنے دُشمنوں سے اِنتِقام لُوں گا۔

25 اور مَیں تُجھ پر اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور تیری مَیل بِالکُل دُور کر دُوں گا اور اُس رانگے کو جو تُجھ میں مِلا ہے جُدا کرُوں گا۔

26 اور مَیں تیرے قاضِیوں کو پہلے کی طرح اور تیرے مُشِیروں کو اِبتدا کے مُطابِق بحال کرُوں گا ۔ اِس کے بعد تُو راست بازبستی اور وفادار آبادی کہلائے گی۔

27 صِیّون عدالت کے سبب سے اور وہ جو اُس میں گُناہ سے باز آئے ہیں راست بازی کے باعِث نجات پائیں گے۔

28 لیکن گُنہگار اور بدکردار سب اِکٹّھے ہلاک ہوں گے اورجو خُداوند سے باغی ہُوئے فنا کِئے جائیں گے۔

29 کیونکہ وہ اُن بلُوطوں سے جِن کو تُم نے چاہا شرمِندہ ہوں گے اور تُم اُن باغوں سے جِن کو تُم نے پسند کِیا ہے خجِل ہو گے۔

30 اور تُم اُس بلُوط کی مانِند ہو جاؤ گے جِس کے پتّے جھڑ جائیں اور اُس باغ کی مِثل جو بے آبی سے سُوکھ جائے۔

31 وہاں کا پہلوان اَیسا ہو جائے گا جَیسا سَن اور اُس کاکام چنگاری ہو جائے گا ۔ وہ دونوں باہم جل جائیں گے اورکوئی اُن کی آگ نہ بُجھائے گا۔

یسعیاہ 2

دائمی امن اور سلامتی

1 وہ بات جو یسعیا ہ بِن آمُوص نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے حق میں رویا میں دیکھی۔

2 آخِری دِنوں میں یُوں ہو گا کہ

خُداوند کے گھر کاپہاڑ پہاڑوں کی چوٹی پر قائِم

کِیا جائے گا

اور ٹِیلوں سے بُلند ہو گا

اور سب قَومیں وہاں پُہنچیں گی۔

3 بلکہ بُہت سی اُمّتیں آئیں گی اور کہیں گی

آؤ خُداوند کے پہاڑ پر چڑھیں یعنی یعقُو ب کے

خُدا کے گھر میں داخِل ہوں

اور وہ اپنی راہیں ہم کو بتائے گا

اور ہم اُس کے راستوں پر چلیں گے

کیونکہ شرِیعت صِیّون سے اور خُداوند کا کلام یروشلیِم

سے صادِر ہو گا۔

4 اور وہ قَوموں کے درمِیان عدالت کرے گا

اور بُہت سی اُمّتوں کو ڈانٹے گا

اور وہ اپنی تلواروں کو توڑ کر پھالیں

اور اپنے بھالوں کو ہنسوے بنا ڈالیں گے

اور قَوم قَوم پر تلوار نہ چلائے گی

اور وہ پِھر کبھی جنگ کرنا نہ سِیکھیں گے۔

5 اَے یعقُو ب کے گھرانے آؤ ہم خُداوند کی روشنی میںچلیں۔

گردن کَشی نابُود ہوگی

6 تُو نے تو اپنے لوگوں یعنی یعقُو ب کے گھرانے کو ترک کِیا اِس لِئے کہ وہ اہلِ مشرِق کی رسُوم سے پُر ہیں اور فلِستیوں کی مانِند شگُون لیتے اور بیگانوں کی اَولاد کے ساتھ ہاتھ پر ہاتھ مارتے ہیں۔

7 اور اُن کا مُلک سونے چاندی سے مالا مال ہے اور اُن کے خزانوں کی کُچھ اِنتہا نہیں اور اُن کا مُلک گھوڑوں سے بھرا ہے اور اُن کے رتھوں کا کُچھ شُمار نہیں۔

8 اور اُن کی سرزمِین بُتوں سے بھی پُر ہے ۔ وہ اپنے ہی ہاتھوں کی صنعت یعنی اپنی ہی اُنگلِیوں کی کارِیگری کوسِجدہ کرتے ہیں۔

9 اِس سبب سے چھوٹا آدمی پست کِیا جاتا ہے اور بڑا آدمی ذلِیل ہوتا ہے اور تُو اُن کو ہرگِز مُعاف نہ کرے گا۔

10 خُداوند کے خَوف سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے چٹان میں گُھس جا اور خاک میں چُھپ جا۔

11 اِنسان کی اُونچی نِگاہ نِیچی کی جائے گی اور بنی آدم کا تکبُّر پست ہو جائے گا اور اُس روز خُداوند ہی سر بُلندہو گا۔

12 کیونکہ ربُّ الافواج کا دِن تمام مغرُوروں بُلند نظروں اور مُتکبِّروں پر آئے گا اور وہ پست کِئے جائیں گے۔

13 اور لُبنا ن کے سب دیوداروں پر جو بُلند اور اُونچے ہیں اور بسن کے سب بلُوطوں پر۔

14 اور سب اُونچے پہاڑوں اور سب بُلند ٹِیلوں پر۔

15 اور ہر ایک اُونچے بُرج پر اور ہر ایک فصِیلی دِیوارپر۔

16 اورترسِیس کے سب جہازوں پر غرض ہر ایک خُوش نُما منظر پر۔

17 اور آدمی کا تکبُّر زیر کِیا جائے گا اور لوگوں کی بُلندبِینی پست کی جائے گی اور اُس روز خُداوند ہی سر بُلندہو گا۔

18 اور تمام بُت بِالکُل فنا ہو جائیں گے۔

19 اور جب خُداوند اُٹھے گا کہ زمِین کو شِدّت سے ہِلائے تو لوگ اُس کے ڈر سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے پہاڑوں کے غاروں اور زمِین کے شِگافوں میں گُھسیں گے۔

20 اُس روز لوگ اپنی سونے چاندی کی مُورتوں کو جو اُنہوں نے پُوجنے کے لِئے بنائِیں چھچُھوندروں اور چمگادڑوں کے آگے پھِینک دیں گے۔

21 تاکہ جب خُداوند زمِین کو شِدّت سے ہِلانے کے لِئے اُٹھے تو اُس کے خَوف سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے چٹانوں کے غاروں اور ناہموار پتّھروں کے شِگافوں میں گُھس جائیں۔

22 پس تُم اِنسان سے جِس کا دَم اُس کے نتھنوں میں ہے بازرہو کیونکہ اُس کی کیا قدر ہے؟۔

یسعیاہ 3

یروشلیِم میں اَبتری اور بدنظمی

1 کیونکہ دیکھو خُداوند ربُّ الافواج یروشلیِم اور یہُودا ہ سے سہارا اور تکیہ ۔ روٹی کا تمام سہارا اور پانی کاتمام تکیہ دُور کر دے گا۔

2 یعنی بہادُر اور صاحبِ جنگ کو قاضی اور نبی کو فال گِیرو کُہن سال کو۔

3 پچاس پچاس کے سرداروں اور عِزّت داروں اور صلاح کاروں اور ہوشیار کارِیگروں اور ماہِر جادُوگروں کو۔

4 اور مَیں لڑکوں کو اُن کے سردار بناؤُں گا اور ننّھے بچّے اُن پر حُکمرانی کریں گے۔

5 لوگوں میں سے ہر ایک دُوسرے پر اور ہر ایک اپنے ہمسایہ پر سِتم کرے گا اور بچّے بُوڑھوں کی اور رذِیل شرِیفوں کی گُستاخی کریں گے۔

6 جب کوئی آدمی اپنے باپ کے گھر میں اپنے بھائی کا دامن پکڑ کر کہے کہ تُو تو پوشاک والا ہے ۔ آ تُو ہمارا حاکِم ہو اور اِس اُجڑے دیس پر قابِض ہو جا۔

7 اُس روز وہ بُلند آواز سے کہے گا کہ مُجھ سے اِنتِظام نہیں ہو گا کیونکہ میرے گھر میں نہ روٹی ہے نہ کپڑا ۔مُجھے لوگوں کا حاکِم نہ بناؤ۔

8 کیونکہ یروشلیِم کی بربادی ہو گئی اور یہُودا ہ گِرگیا ۔ اِس لِئے کہ اُن کی بول چال اور چال چلن خُداوندکے خِلاف ہیں کہ اُس کی جلالی آنکھوں کو غضب ناک کریں۔

9 اُن کے مُنہ کی صُورت اُن پر گواہی دیتی ہے ۔ وہ اپنے گُناہوں کو سدُو م کی مانِند ظاہِر کرتے ہیں اور چُھپاتے نہیں۔ اُن کی جانوں پر واوَیلا ہے! کیونکہ وہ آپ اپنے اُوپر بلا لاتے ہیں۔

10 راست بازوں کی بابت کہو کہ بھلا ہو گا کیونکہ وہ اپنے کاموں کا پَھل کھائیں گے۔

11 شرِیروں پر واوَیلا ہے! کہ اُن کو بدی پیش آئے گی کیونکہ وہ اپنے ہاتھوں کا کِیا پائیں گے۔

12 میرے لوگوں کی یہ حالت ہے کہ لڑکے اُن پر ظُلم کرتے ہیں اور عَورتیں اُن پر حُکمران ہیں ۔

اَے میرے لوگو!تُمہارے پیشوا تُم کو گُمراہ کرتے ہیں اور تُمہارے چلنے کی راہوں کو بِگاڑتے ہیں۔

خُدا اپنے لوگوں کی عدالت کرتا ہے

13 خُداوند کھڑا ہے کہ مُقدّمہ لڑے اور لوگوں کی عدالت کرے۔

14 خُداوند اپنے لوگوں کے بزُرگوں اور اُن کے سرداروں کی عدالت کرنے کو آئے گا ۔ تُم ہی ہو جو تاکِستان چٹ کرگئے ہو اور مِسکِینوں کی لُوٹ تُمہارے گھروں میں ہے۔

15 خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے کہ اِس کے کیا معنی ہیں کہ تُم میرے لوگوں کو دباتے اور مِسکِینوں کے سرکُچلتے ہو؟۔

یروشلیِم کی عَورتوں کو اِنتباہ

16 اور خُداوند فرماتا ہے چُونکہ صِیّون کی بیٹیاں مُتکبّر ہیں اور گردن کشی اور شوخ چشمی سے خِرامان ہوتی ہیں اوراپنے پاؤں سے ناز رفتاری کرتی اور گُھنگھرُو بجاتی جاتی ہیں۔

17 اِس لِئے خُداوند صِیّون کی بیٹیوں کے سر گنجے اوریہُودا ہ اُن کے بدن بے پردہ کر دے گا۔

18 اُس دِن خُداوند اُن کے خلخال کی زیبایش اور جالِیاں اور چاند لے لے گا۔

19 اور آویزے اور پہنچیاں اور نِقاب۔

20 اور تاج اور پازیب اور پٹکے اور عِطردان اور تعوِیذ۔

21 اور انگُوٹِھیاں اور نتھ۔

22 اور نفِیس پوشاکیں اور اوڑھنِیاں اور دوپٹے اور کِیسے۔

23 اور آرسِیاں اور بارِیک کتانی لِباس اور دستاریں اوربُرقعے بھی۔

24 اور یُوں ہو گا کہ خُوشبُو کے عِوض سڑاہٹ ہو گی اور پٹکے کے بدلے رسّی اور گُندھے ہُوئے بالوں کی جگہ چندلاپن اور نفِیس لِباس کے عِوض ٹاٹ اور حُسن کے بدلے داغ۔

25 تیرے بہادُر تہِ تیغ ہوں گے اور تیرے پہلوان جنگ میںقتل ہوں گے۔

26 اُس کے پھاٹک ماتم اور نَوحہ کریں گے اور وہ اُجاڑ ہوکر خاک پر بَیٹھے گی۔

یسعیاہ 4

1 اُس وقت سات عَورتیں ایک مَرد کو پکڑ کر کہیں گی کہ ہم اپنی روٹی کھائیں گی اور اپنے کپڑے پہنیں گی تُو ہم سب سے صِرف اِتنا کر کہ ہم تیرے نام سے کہلائیں تاکہ ہماری شرمِندگی مِٹے۔

یروشلیم بحال کِیا جائے گا

2 تب خُداوند کی طرف سے روئِیدگی خُوب صُورت و شاندارہو گی اور زمِین کا پَھل اُن کے لِئے جو بنی اِسرائیل میں سے بچ نِکلے لذِیذ اور خُوش نُما ہو گا۔

3 اور یُوں ہو گا کہ جو کوئی صِیّون میں چُھٹ جائے گااور جو کوئی یروشلیِم میں باقی رہے گا بلکہ ہر ایک جِس کا نام یروشلیِم کے زِندوں میں لِکھا ہو گا مُقدّس کہلائے گا۔

4 جب خُداوند صِیّون کی بیٹیوں کی گندگی کو دُور کرے گااور یروشلیِم کا خُون رُوحِ عدل اور رُوحِ سوزان کے ذرِیعہ سے دھو ڈالے گا۔

5 تب خُداوند پِھر کوہِ صِیّون کے ہر ایک مکان پر اوراُس کی مجلِس گاہوں پر دِن کو بادل اور دُھواں اور رات کو روشن شُعلہ پَیدا کرے گا ۔ تمام جلال پر ایک سائبان ہو گا۔

6 اور ایک خَیمہ ہو گا جو دِن کو گرمی میں سایہ دار مکان اور آندھی اور جھڑی کے وقت آرام گاہ اور پناہ کی جگہ ہو۔ تاکِستان کا گِیت

یسعیاہ 5

1 اب مَیں اپنے محبُوب کے لِئے اپنے محبُوب کا ایک گِیت

اُس کے تاکِستان کی بابت گاؤُں گا ۔

میرے محبُوب کا تاکِستان

ایک زرخیز پہاڑ پر تھا۔

2 اور اُس نے اُسے کھودا اور اُس سے پتّھر نِکال

پھینکے

اور اچّھی سے اچّھی تاکیں اُس میں لگائِیں

اور اُس میں بُرج بنایا

اور ایک کولھُو بھی اُس میں تراشا

اور اِنتِظارکِیا کہ اُس میں اچّھے انگُور لگیں

لیکن اُس میں جنگلی انگُور لگے۔

3 اب اَے یروشلیِم کے باشِندو اور یہُودا ہ کے لوگو میرے اور میرے تاکِستان میں تُم ہی اِنصاف کرو۔

4 کہ مَیں اپنے تاکِستان کے لِئے اَور کیا کر سکتا تھاجو مَیں نے نہ کِیا؟ اور اب جو مَیں نے اچّھے انگُوروں کی اُمّید کی تو اِس میں جنگلی انگُور کیوں لگے؟۔

5 مَیں تُم کو بتاتا ہُوں کہ اب مَیں اپنے تاکِستان سے کیا کرُوں گا ۔ مَیں اُس کی باڑ گِرا دُوں گا اور وہ چراگاہ ہو گا ۔ اُس کا اِحاطہ توڑ ڈالُوں گا اور وہ پامال کِیا جائے گا۔

6 اور مَیں اُسے بِالکُل وِیران کر دُوں گا ۔ وہ نہ چھانٹاجائے گا نہ نِرایا جائے گا ۔ اُس میں اُونٹ کٹارے اور کانٹے اُگیں گے اور مَیں بادلوں کو حُکم کرُوں گا کہ اُس پرمِینہہ نہ برسائیں۔

7 سو ربُّ الافواج کا تاکِستان بنی اِسرائیل کا

گھراناہے

اور بنی یہُوداہ اُس کا خُوش نُما پَودا ہے ۔ اُس نے اِنصاف کا اِنتظار کِیا

پر خُون ریزی دیکھی ۔

وہ دادکا مُنتظِر رہا پر فریاد سُنی۔

لوگوں کی بَد اَعمالیاں

8 اُن پر افسوس جو گھر سے گھر اور کھیت سے کھیت مِلا دیتے ہیں یہاں تک کہ کُچھ جگہ باقی نہ بچے اور مُلک میں وُہی اکیلے بسیں!۔

9 ربُّ الافواج نے میرے کان میں کہا یقِیناً بُہت سے گھر اُجڑ جائیں گے اور بڑے بڑے عالِی شان اور خُوب صُورت مکان بھی بے چراغ ہوں گے۔

10 کیونکہ پندرہ بِیگھے تاکِستان سے فقط ایک بَت مَے حاصِل ہو گی اور ایک خومر بِیج سے ایک اَیفہ غلّہ۔

11 اُن پر افسوس جو صُبح سویرے اُٹھتے ہیں تاکہ نشہ بازی کے درپَے ہوں اور جو رات کو جاگتے ہیں جب تک شراب اُن کو بھڑکا نہ دے!۔

12 اور اُن کے جشن کی محفِلوں میں بربط اور سِتار اور دف اور بِین اور شراب ہیں لیکن وہ خُداوند کے کام کو نہیں سوچتے اور اُس کے ہاتھوں کی کارِیگری پر غَور نہیں کرتے۔

13 اِس لِئے میرے لوگ جہالت کے سبب سے اسِیری میں جاتے ہیں ۔ اُن کے بزُرگ بُھوکوں مَرتے اور عوام پِیاس سے جلتے ہیں۔

14 پس پاتال اپنی ہوس بڑھاتا ہے اور اپنا مُنہ بے اِنتہاپھاڑتا ہے اور اُن کے شرِیف اور عام لوگ اور غَوغائی اورجو کوئی اُن میں فخر کرتا ہے اُس میں اُتر جائیں گے۔

15 اور چھوٹا آدمی جُھکایا جائے گا اور بڑا آدمی پست ہوگا اور مغرُوروں کی آنکھیں نِیچی ہو جائیں گی۔

16 لیکن ربُّ الافواج عدالت میں سر بُلند ہو گا اور خُدایِ قُدُّوس کی تقدِیس صداقت سے کی جائے گی۔

17 تب برّے گویا اپنی چراگاہوں میں چریں گے اور دَولت مندوں کے وِیران کھیت پردیسیوں کے گلّے کھائیں گے۔

18 اُن پر افسوس جو بطالت کی طنابوں سے بدکرداری کو اورگویا گاڑی کے رسّوں سے گُناہ کو کھینچ لاتے ہیں۔

19 اور جو کہتے ہیں کہ وہ جلدی کرے اور پُھرتی سے اپناکام کرے کہ ہم دیکھیں اور اِسرائیل کے قُدُّوس کی مشورَت نزدِیک ہو اور آن پُہنچے تاکہ ہم اُسے جانیں!۔

20 اُن پر افسوس جو بدی کو نیکی اور نیکی کو بدی کہتے ہیں اور نُور کی جگہ تارِیکی کو اور تارِیکی کی جگہ نُورکو دیتے ہیں اور شِیرِینی کے بدلے تلخی اور تلخی کے بدلے شِیرِینی رکھتے ہیں!۔

21 اُن پر افسوس جو اپنی نظر میں دانِش مند اور اپنی نِگاہ میں صاحِبِ اِمتیاز ہیں!۔

22 اُن پر افسوس جو مَے پِینے میں زورآور اور شراب مِلانے میں پہلوان ہیں۔

23 جو رِشوت لے کر شرِیروں کو صادِق اورصادِقوں کو ناراست ٹھہراتے ہیں!۔

24 پس جِس طرح آگ بُھوسے کو کھا جاتی ہے اور جلتا ہُؤاپُھوس بَیٹھ جاتا ہے اُسی طرح اُن کی جڑ بوسِیدہ ہو گی اور اُن کی کلی گرد کی طرح اُڑ جائے گی کیونکہ اُنہوں نے ربُّ الافواج کی شرِیعت کو ترک کِیا اور اِسرائیل کے قُدُّوس کے کلام کو حقِیر جانا۔

25 اِس لِئے خُداوند کا قہر اُس کے لوگوں پر بھڑکا اور اُس نے اُن کے خِلاف اپنا ہاتھ بڑھایا اور اُن کو مارا چُنانچہ پہاڑ کانپ گئے اور اُن کی لاشیں بازاروں میں غلاظت کی مانِند پڑی ہیں ۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیابلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔

26 اور وہ قَوموں کے لِئے دُور سے جھنڈا کھڑا کرے گا اوراُن کو زمِین کی اِنتہا سے سُسکار کر بُلائے گا اور دیکھ وہ دَوڑے چلے آئیں گے۔

27 نہ کوئی اُن میں تھکے گا نہ پِھسلے گا ۔ نہ کوئی اُونگھے گا نہ سوئے گا ۔ نہ اُن کا کمربند کُھلے گا اور نہ اُن کی جُوتِیوں کا تسمہ ٹُوٹے گا۔

28 اُن کے تِیر تیز ہیں اور اُن کی سب کمانیں کشِیدہ ہوں گی ۔ اُن کے گھوڑوں کے سُم چقماق اور اُن کی گاڑِیاں گِردبادکی مانِند ہوں گی۔

29 وہ شیرنی کی مانِند گرجیں گے ۔ ہاں وہ جوان شیروں کی طرح دھاڑیں گے وہ غُرّا کر شِکار پکڑیں گے اور اُسے بے روک ٹوک لے جائیں گے اور کوئی بچانے والا نہ ہو گا۔

30 اور اُس روز وہ اُن پر اَیسا شور مچائیں گے جَیسا سمُندرکا شور ہوتا ہے اور اگر کوئی اِس مُلک پر نظر کرے توبس اندھیرا اور تنگ حالی ہے اور رَوشنی اُس کے بادلوں سے تارِیک ہو جاتی ہے۔

یسعیاہ 6

خُدا یسعیاہ کو نبی ہونے کے لئے بُلاتا ہے

1 جِس سال میں عُزیّاہ بادشاہ نے وفات پائی مَیں نے خُداوند کو ایک بڑی بُلندی پر اُونچے تخت پر بَیٹھے دیکھااور اُس کے لِباس کے دامن سے ہَیکل معمُور ہو گئی۔

2 اُس کے آس پاس سرافِیم کھڑے تھے جِن میں سے ہر ایک کے چھ بازُو تھے اور ہر ایک دو سے اپنا مُنہ ڈھانپے تھااور دو سے پاؤں اور دو سے اُڑتا تھا۔

3 اور ایک نے دُوسرے کو پُکارا اور کہا

قُدُّوس قُدُّوس قُدُّوس

ربُّ الافواج ہے ۔

ساری زمِین اُس کے جلال سے معمُور ہے۔

4 اور پُکارنے والے کی آواز کے زور سے آستانوں کی بُنیادیں ہِل گئِیں اور مکان دُھوئیں سے بھر گیا۔

5 تب مَیں بول اُٹھا کہ مُجھ پر افسوس! مَیں تو برباد ہُؤا! کیونکہ میرے ہونٹ ناپاک ہیں اور نِجس لب لوگوں میں بستا ہُوں کیونکہ میری آنکھوں نے بادشاہ ربُّ الافواج کو دیکھا۔

6 اُس وقت سرافِیم میں سے ایک سُلگا ہُؤا کوئلہ جو اُس نے دست پناہ سے مذبح پر سے اُٹھا لِیا اپنے ہاتھ میں لے کر اُڑتا ہُؤا میرے پاس آیا۔

7 اور اُس سے میرے مُنہ کو چُھؤا اور کہا دیکھ اِس نے تیرے لبوں کو چُھؤا۔ پس تیری بدکرداری دُور ہُوئی اور تیرے گُناہ کا کفّارہ ہو گیا۔

8 اُس وقت مَیں نے خُداوند کی آواز سُنی جِس نے فرمایامَیں کِس کو بھیجُوں اور ہماری طرف سے کَون جائے گا؟

تب مَیں نے عرض کی مَیں حاضِر ہُوں مُجھے بھیج۔

9 اور اُس نے فرمایا جا اور اِن لوگوں سے کہہ کہ تُم سُنا کرو پر سمجھو نہیں ۔ تُم دیکھا کرو پر بُوجھو نہیں۔

10 تُو اِن لوگوں کے دِلوں کو چربا دے اور اُن کے کانوں کو بھاری کر اور اُن کی آنکھیں بند کر دے تا نہ ہو کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں اور اپنے کانوں سے سُنیں اوراپنے دِلوں سے سمجھ لیں اور باز آئیں اور شِفا پائیں۔

11 تب مَیں نے کہا اَے خُداوند یہ کب تک؟

اُس نے جواب دِیا جب تک بستِیاں وِیران نہ ہوں اور کوئی بسنے والانہ رہے اور گھر بے چراغ نہ ہوں اور زمِین سراسر اُجاڑنہ ہو جائے۔

12 اور خُداوند آدمِیوں کو دُور کر دے اور اِس سرزمِین میں مترُوک مقام بکثرت ہوں۔

13 اور اگر اُس میں دسواں حِصّہ باقی بھی بچ جائے تو وہ پِھر بھسم کِیا جائے گا لیکن وہ بُطم اور بلُوط کی مانِندہو گا کہ باوُجُودیکہ وہ کاٹے جائیں تَو بھی اُن کا ٹُنڈبچ رہتا ہے ۔

سو اُس کا ٹُنڈ ایک مُقدّس تُخم ہوگا۔