یرمِیاہ 39

سقُوطِ یروشلیِم

1 شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے نوِیں برس کے دسویں مہِینے میں شاہِ بابل نبُوکدر ضر اپنی تمام فَوج لے کر یروشلیِم پر چڑھ آیا اور اُس کا مُحاصرہ کِیا۔

2 صِدقیاہ کے گیارھویں برس کے چَوتھے مہِینے کی نوِیں تارِیخ کو شہر کی فصِیل میں رخنہ ہو گیا۔

3 اور شاہِ بابل کے سب سردار یعنی نَیرگل سراضر ۔ سمگرنبُو ۔ سر سکِیم خواجہ سراؤں کا سردار ۔ نَیرگل سراضر مجُوسِیوں کا سردار اور شاہِ بابل کے باقی سردار داخِل ہُوئے اور درمِیانی پھاٹک پر بَیٹھے۔

4 اور شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ اور سب جنگی مَرد اُن کو دیکھ کر بھاگے اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے وہ رات ہی رات بھاگ نِکلے اور بیابان کی راہ لی۔

5 لیکن کسدیوں کی فَوج نے اُن کا پِیچھا کِیا اور یرِیحُو کے مَیدان میں صِدقیاہ کو جا لِیا اور اُس کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے پاس حمات کے علاقہ میں لے گئے اور اُس نے اُس پر فتویٰ دِیا۔

6 اور شاہِ بابل نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو رِبلہ میں اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور یہُودا ہ کے سب شُرفا کو بھی قتل کِیا۔

7 اور اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالِیں اور بابل کو لے جانے کے لِئے اُسے زنجِیروں سے جکڑا۔

8 اور کسدیوں نے شاہی محلّ کو اور لوگوں کے گھروں کو آگ سے جلا دِیا اور یروشلیِم کی فصِیل کو گِرا دِیا۔

9 اِس کے بعد جلوداروں کا سردار نبُوزرادا ن باقی لوگوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جو اُس کی طرف ہوکر اُس کے پاس بھاگ آئے تھے یعنی قَوم کے سب باقی لوگوں کو اَسِیرکر کے بابل کو لے گیا۔

10 پر قَوم کے مِسکِینوں کو جِن کے پاس کُچھ نہ تھا جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے یہُودا ہ کے مُلک میں رہنے دِیا اور اُسی وقت اُن کو تاکِستان اور کھیت بخشے۔

یَرمِیاہ کی رِہائی

11 اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے یَرمِیا ہ کی بابت جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن کو تاکِید کر کے یُوں کہا۔

12 کہ اُسے لے کر اُس پر خُوب نِگاہ رکھ اور اُسے کُچھ دُکھ نہ دے بلکہ تُو اُس سے وُہی کر جو وہ تُجھے کہے۔

13 سو جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نبُوشز بان خواجہ سراؤں کے سردار نَیرگل سراضرمُجوسِیوں کے سردار اور بابل کے سب سرداروں نے آدمی بھیج کر۔

14 یَرمِیا ہ کو قَیدخانہ کے صحن سے نِکلوا لِیا اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کے سپُرد کِیا کہ اُسے گھر لے جائے ۔ سو وہ لوگوں کے ساتھ رہنے لگا۔

عبدملِک کے لِئے اُمّید

15 اور جب یرمِیا ہ قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا خُداوندکا یہ کلام اُس پر نازِل ہُؤا۔

16 کہ جا عبد ملِک کُوشی سے کہہ کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اپنی باتیں اِس شہر کی بھلائی کے لِئے نہیں بلکہ خرابی کے لِئے پُوری کرُوں گا اور وہ اُس روز تیرے سامنے پُوری ہوں گی۔

17 پر اُس دِن مَیں تُجھے رہائی دُوں گا خُداوند فرماتاہے اور تُو اُن لوگوں کے حوالہ نہ کِیا جائے گا جِن سے تُو ڈرتا ہے۔

18 کیونکہ مَیں تُجھے ضرُور بچاؤُں گا اور تُو تلوار سے مارا نہ جائے گا بلکہ تیری جان تیرے لِئے غنِیمت ہو گی اِس لِئے کہ تُو نے مُجھ پر توکُّل کِیا خُداوند فرماتا ہے۔

یرمِیاہ 40

یَرمِیاہ جدلیاہ کے پاس قیام کرتا ہے

1 وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤااِس کے بعد کہ جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے اُس کو رامہ سے روانہ کر دِیا جب اُس نے اُسے ہتھکڑیوں سے جکڑا ہُؤا اُن سب اَسِیروں کے درمِیان پایا جو یروشلیِم اور یہُودا ہ کے تھے جِن کو اَسِیرکر کے بابل کو لے جا رہے تھے۔

2 اور جلوداروں کے سردار نے یَرمِیا ہ کو لے کر اُس سے کہا کہ خُداوند تیرے خُدا نے اِس بلا کی جو اِس جگہ پر آئی خبر دی تھی۔

3 سو خُداوند نے اُسے نازِل کِیا اور اُس نے اپنے قَول کے مُطابِق کِیا کیونکہ تُم لوگوں نے خُداوند کا گُناہ کِیا اور اُس کی نہیں سُنی اِس لِئے تُمہارا یہ حال ہُؤا۔

4 اور دیکھ آج مَیں تُجھے اِن ہتھکڑیوں سے جو تیرے ہاتھوں میں ہیں رہائی دیتا ہُوں ۔ اگر میرے ساتھ بابل چلنا تیری نظر میں بِہتر ہو تو چل اور مَیں تُجھ پر خُوب نِگاہ رکُھّوں گا اور اگر میرے ساتھ بابل چلنا تیری نظر میں بُرا لگے تو یہِیں رہ ۔ تمام مُلک تیرے سامنے ہے ۔ جہاں تیرا جی چاہے اور تُو مُناسِب جانے وہِیں چلا جا۔

5 وہ وہِیں تھا کہ اُس نے پِھر کہا تُو جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کے پاس جِسے شاہِ بابل نے یہُودا ہ کے شہروں کا حاکِم کِیا ہے چلا جا اور لوگوں کے درمِیان اُس کے ساتھ رہ ورنہ جہاں تیری نظر میں بِہتر ہو وہِیںچلا جا ۔ اور جلوداروں کے سردار نے اُسے خُوراک اور اِنعام دے کر رُخصت کِیا۔

6 تب یَرمِیا ہ جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے پاس مِصفا ہ میں گیا اور اُس کے ساتھ اُن لوگوں کے درمِیان جو اُس مُلک میں باقی رہ گئے تھے رہنے لگا۔

یہُوداہ کا حاکِم (گورنر) جدلیاہ

7 جب لشکروں کے سب سرداروں نے اور اُن کے آدمِیوں نے جومَیدان میں رہ گئے تھے سُنا کہ شاہِ بابل نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کو مُلک کا حاکِم مُقرّر کِیا ہے اور مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں کو اورمملکت کے مِسکِینوں کو جو اَسِیر ہو کر بابل کو نہ گئے تھے اُس کے سپُرد کِیا ہے۔

8 تو اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اور یُوحنا ن اور یُونتن بنی قریح اور سِرا یاہ بِن تنحُومت اور بنی عیِفی نطُوفاتی اور یزنیا ہ بِن معکا تی اپنے آدمِیوں کے ساتھ جدلیا ہ کے پاس مِصفا ہ میں آئے۔

9 اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن نے اُن سے اور اُن کے آدمِیوں سے قَسم کھا کر کہا کہ تُم کسدیوں کی خِدمت گُذاری سے نہ ڈرو ۔ اپنے مُلک میں بسو اور شاہِ بابل کی خِدمت کرو تو تُمہارا بھلا ہو گا۔

10 اور دیکھو مَیں تو اِس لِئے مِصفا ہ میں رہتا ہُوں کہ جو کسدی ہمارے پاس آئیں اُن کی خِدمت میں حاضِر رہُوں پر تُم مَے اور تابِستانی میوے اور تیل جمع کر کے اپنے برتنوں میں رکھّو اور اپنے شہروں میں جِن پر تُم نے قبضہ کِیا ہے بسو۔

11 اور اِسی طرح جب اُن سب یہُودیوں نے جو موآب اور بنی عمُّون اور ادُوم اور تمام مُمالِک میں تھے سُنا کہ شاہِ بابل نے یہُودا ہ کے چند لوگوں کو رہنے دِیا ہے اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کو اُن پر حاکِم مُقرّر کِیا ہے۔

12 تو سب یہُودی ہر جگہ سے جہاں وہ تِتّربِتّر کِئے گئے تھے لَوٹے اور یہُودا ہ کے مُلک میں مِصفا ہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے اور مَے اورتابِستانی میوے کثرت سے جمع کِئے۔

جِدلیاہ کا قتل

13 اور یُوحنا ن بِن قریح اور لشکروں کے سب سردار جومَیدانوں میں تھے مِصفا ہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے۔

14 اور اُس سے کہنے لگے کیا تُو جانتا ہے کہ بنی عمُّون کے بادشاہ بعلِیس نے اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کو اِس لِئے بھیجا ہے کہ تُجھے قتل کرے؟ پر جِد لیاہ بِن اخِیقا م نے اُن کا یقِین نہ کِیا۔

15 اور یُوحنا ن بِن قرِ یح نے مِصفا ہ میں جِدلیا ہ سے تنہائی میں کہا کہ اِجازت ہو تو مَیں اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کو قتل کرُوں اور اِس کو کوئی نہ جانے گا۔ وہ کیوں تُجھے قتل کرے اور سب یہُودی جو تیرے پاس جمع ہُوئے ہیں پراگندہ کِئے جائیں اور یہُودا ہ کے باقی ماندہ لوگ ہلاک ہوں؟۔

16 پر جِدلیا ہ بِن اخِیقا م نے یُوحنا ن بِن قرِیح سے کہا تُو ایسا کام ہرگِز نہ کرنا کیونکہ تُو اِسمٰعیل کی بابت جُھوٹ کہتا ہے۔

یرمِیاہ 41

1 اور ساتویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ بِن الیسمع جو شاہی نسل سے اور بادشاہ کے سرداروں میں سے تھا دس آدمی ساتھ لے کر جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے پاس مِصفا ہ میں آیا اور اُنہوں نے وہاں مِصفا ہ میں مِل کر کھانا کھایا۔

2 تب اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اُن دس آدمِیوں سمیت جو اُس کے ساتھ تھے اُٹھا اور جِدلیا ہ بِن اخیقا م بِن سافن کو جِسے شاہِ بابل نے مُلک کا حاکِم مُقرّر کِیا تھا تلوار سے مارا اور اُسے قتل کِیا۔

3 اور اِسمٰعیل نے اُن سب یہُودِیوں کو جو جِدلیا ہ کے ساتھ مِصفا ہ میں تھے اور کسدی سِپاہِیوں کو جو وہاں حاضِر تھے قتل کِیا۔

4 اور جب وہ جِدلیا ہ کو مار چُکا اور کِسی کو خبر نہ ہُوئی تو اُس کے دُوسرے دِن یُوں ہُؤا۔

5 کہ سِکم اورسَیلا اور سامرِ یہ سے کُچھ لوگ جو سب کے سب اسّی آدمی تھے داڑھی مُنڈائے اور کپڑے پھاڑے اور اپنے آپ کو گھایل کِئے اور ہدئے اور لُبان ہاتھوں میں لِئے ہُوئے وہاں آئے تاکہ خُداوند کے گھر میں گُذرانیں۔

6 اور اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ مِصفا ہ سے اُن کے اِستقبال کو نِکلا اور روتا ہُؤا چلا اور یُوں ہُؤا کہ جب وہ اُن سے مِلا تو اُن سے کہنے لگا کہ جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے پاس چلو۔

7 اور پِھر جب وہ شہر کے وسط میں پُہنچے تو اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اور اُس کے ساتِھیوں نے اُن کو قتل کر کے حَوض میں پھینک دِیا۔

8 پر اُن میں سے دس آدمی تھے جِنہوں نے اِسمٰعیل سے کہا کہ ہم کو قتل نہ کر کیونکہ ہمارے گیہُوں اور جَو اور تیل اور شہد کے ذخِیرے کھیتوں میں پوشِیدہ ہیں ۔ سو وہ باز رہا اور اُن کو اُن کے بھائِیوں کے ساتھ قتل نہ کِیا۔

9 اور وہ حَوض جِس میں اِسمٰعیل نے اُن لوگوں کی لاشوں کو پھینکا تھا جِن کو اُس نے جِدلیا ہ کے ساتھ قتل کِیا (وُہی ہے جِسے آسا بادشاہ نے شاہِ اِسرائیل بعشا کے ڈر سے بنایا تھا) اور اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ نے اُس کو مقتُولوں کی لاشوں سے بھر دِیا۔

10 تب اِسمٰعیل سب باقی لوگوں کو یعنی شاہزادِیوں اور اُن سب لوگوں کو جو مِصفا ہ میں رہتے تھے جِن کو جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے سِپُرد کِیا تھا اَسِیر کر کے لے گیا ۔ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اُن کو اَسِیرکر کے روانہ ہُؤا کہ پار ہو کر بنی عمُّون میں جا پُہنچے۔

11 لیکن جب یُوحنا ن بِن قرِیح نے اور لشکر کے سب سرداروں نے جو اُس کے ساتھ تھے اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کی تمام شرارت کی بابت جو اُس نے کی تھی سُنا۔

12 تو وہ سب لوگوں کو لے کر اُس سے لڑنے کو گئے اور جِبعُو ن کے بڑے تالاب پر اُسے جا لِیا۔

13 اور یُوں ہُؤا کہ جب اُن سب لوگوں نے جو اِسمٰعیل کے ساتھ تھے یُوحنا ن بِن قرِیح کو اور اُس کے ساتھ سب فَوجی سرداروں کو دیکھا تو وہ خُوش ہُوئے۔

14 تب وہ سب لوگ جِن کو اِسمٰعیل مِصفا ہ سے پکڑ لے گیا تھا پلٹے اور یُوحنا ن بِن قرِیح کے پاس واپس آئے۔

15 پر اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ آٹھ آدمِیوں کے ساتھ یُوحنا ن کے سامنے سے بھاگ نِکلا اور بنی عمُّون کی طرف چلا گیا۔

16 تب یُوحنا ن بِن قرِیح اور وہ فَوجی سردار جو اُس کے ہمراہ تھے سب باقی ماندہ لوگوں کو واپس لائے جِن کو اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کو قتل کرنے کے بعد مِصفا ہ سے لے گیا تھا یعنی جنگی مَردوں اور عَورتوں اور لڑکوں اور خواجہ سراؤں کو جِن کو وہ جِبعُو ن سے واپس لایا تھا۔

17 اور وہ روانہ ہُوئے اور سرایِ کِمہا م میں جو بَیت لحم کے نزدِیک ہے آ رہے تاکہ مِصر کو جائیں۔

18 کیونکہ وہ کسدیوں سے ڈرے اِس لِئے کہ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کو جِسے شاہِ بابل نے اُس مُلک پر حاکِم مُقرّر کِیا تھا قتل کر ڈالا۔

یرمِیاہ 42

لوگ یَرمِیاہ سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے لِئے دُعا کر

1 تب سب فَوجی سردار اور یُوحنا ن بِن قرِیح اور یزنیا ہ بِن ہُوسعیا ہ اور ادنیٰ و اعلیٰ سب لوگ آئے۔

2 اور یَرمِیا ہ نبی سے کہا کہ تُو دیکھتا ہے کہ ہم بُہتوں میں سے چند ہی رہ گئے ہیں ۔ ہماری درخواست قبُول کر اور اپنے خُداوند خُدا سے ہمارے لِئے ہاں اِس تمام بقِیّہ کے لِئے دُعا کر۔

3 تاکہ خُداوند تیرا خُدا ہم کو وہ راہ جِس میں ہم چلیں اور وہ کام جو ہم کریں بتلا دے۔

4 تب یَرمِیا ہ نبی نے اُن سے کہا مَیں نے سُن لِیا ۔ دیکھو اب مَیں خُداوند تُمہارے خُدا سے تُمہارے کہنے کے مُطابِق دُعا کرُوں گا اور جو جواب خُداوند تُم کو دے گا مَیں تُم کو سُناؤُں گا ۔ مَیں تُم سے کُچھ نہ چُھپاؤُں گا۔

5 اور اُنہوں نے یَرمِیا ہ سے کہا کہ جو کُچھ خُداوند تیرا خُدا تیری معرفت ہم سے فرمائے اگر ہم اُس پر عمل نہ کریں تو خُداوند ہمارے خِلاف سچّا اور وفادار گواہ ہو۔

6 خواہ بھلا معلُوم ہو خواہ بُرا ہم خُداوند اپنے خُدا کا حُکم جِس کے حضُور ہم تُجھے بھیجتے ہیں مانیں گے تاکہ جب ہم خُداوند اپنے خُدا کی فرماں برداری کریں تو ہمارا بھلا ہو۔

خُداوند یرمِیاہ کی دُعا کا جواب دیتا ہے

7 اب دس دِن کے بعد یُوں ہُؤا کہ خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

8 اور اُس نے یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں کو جو اُس کے ساتھ تھے اور ادنیٰ و اعلیٰ سب کو بُلایا۔

9 اور اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا جِس کے پاس تُم نے مُجھے بھیجا کہ مَیں اُس کے حضُور تُمہاری درخواست پیش کرُوں یُوں فرماتا ہے۔

10 اگر تُم اِس مُلک میں ٹھہرے رہو گے تو مَیں تُم کو برباد نہیں بلکہ آباد کرُوں گا اور اُکھاڑُوں گا نہیں بلکہ لگاؤُں گا کیونکہ مَیں اُس بدی سے جو مَیں نے تُم سے کی ہے باز آیا۔

11 شاہِ بابل سے جِس سے تُم ڈرتے ہو نہ ڈرو ۔ خُداوندفرماتا ہے اُس سے نہ ڈرو کیونکہ مَیں تُمہارے ساتھ ہُوں کہ تُم کو بچاؤُں اور اُس کے ہاتھ سے چُھڑاؤُں۔

12 اور مَیں تُم پر رحم کرُوں گا تاکہ وہ تُم پر رحم کرے اور تُم کو تُمہارے مُلک میں واپس جانے کی اِجازت دے۔

13 لیکن اگر تُم کہو کہ ہم اِس مُلک میں نہ رہیں گے اور خُداوند اپنے خُدا کی بات نہ مانیں گے۔

14 اور کہو کہ نہیں ہم تو مُلکِ مِصر میں جائیں گے جہاں نہ لڑائی دیکھیں گے نہ تُرہی کی آواز سُنیں گے ۔ نہ بُھوک سے روٹی کو ترسیں گے اور ہم تو وہِیں بسیں گے۔

15 تو اَے یہُودا ہ کے باقی لوگو خُداوند کا کلام سُنو! ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم واقِعی مِصر میں جا کر بسنے پر آمادہ ہو۔

16 تو یُوں ہو گا کہ وہ تلوار جِس سے تُم ڈرتے ہو مُلکِ مِصر میں تُم کو جا لے گی اور وہ کال جِس سے تُم ہِراسان ہو مِصر تک تُمہارا پِیچھا کرے گا اور تُم وہِیں مَرو گے۔

17 بلکہ یُوں ہو گا کہ وہ سب لوگ جو مِصر کا رُخ کرتے ہیں کہ وہاں جا کر رہیں تلوار اور کال اور وبا سے مَریں گے ۔ اُن میں سے کوئی باقی نہ رہے گا اور نہ کوئی اُس بلا سے جو مَیں اُن پر نازِل کرُوں گا بچے گا۔

18 کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح میرا قہر و غضب یروشلیِم کے باشِندوں پر نازِل ہُؤا اُسی طرح میرا قہر تُم پر بھی جب تُم مِصر میں داخِل ہو گے نازِل ہو گا اور تُم لَعنت و حَیرت اور طعن و تشنِیع کا باعِث ہو گے اور اِس مُلک کو تُم پِھر نہ دیکھو گے۔

19 اَے یہُودا ہ کے باقی ماندہ لوگو! خُداوند نے تُمہاری بابت فرمایا ہے کہ مِصر میں نہ جاؤ ۔ یقِین جانو کہ مَیں نے آج تُم کو جتا دِیا ہے۔

20 فی الحقِیقت تُم نے اپنی جانوں کو فریب دِیا ہے کیونکہ تُم نے مُجھ کو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور یُوں کہہ کر بھیجا کہ تُو خُداوند ہمارے خُدا سے ہمارے لِئے دُعا کر اور جو کُچھ خُداوند ہمارا خُدا کہے ہم پر ظاہِر کر اور ہم اُس پر عمل کریں گے۔

21 اور مَیں نے آج تُم پر یہ ظاہِر کر دِیا ہے تَو بھی تُم نے خُداوند اپنے خُدا کی آواز کو یا کِسی بات کوجِس کے لِئے اُس نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے نہیں مانا۔

22 اب تُم یقِین جانو کہ تُم اُس مُلک میں جہاں جانا اور رہنا چاہتے ہو تلوار اور کال اور وبا سے مَرو گے۔

یرمِیاہ 43

یرمِیاہ کو مِصر لے جایا گیا

1 اور یُوں ہُؤا کہ جب یَرمِیا ہ سب لوگوں سے وہ سب باتیں جو خُداوند اُن کے خُدا نے اُس کی معرفت فرمائی تِھیں یعنی یہ سب باتیں کہہ چُکا۔

2 تو عزریا ہ بِن ہوسعیا ہ اور یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب مغرُور لوگوں نے یَرمِیا ہ سے یُوں کہا کہ تُو جُھوٹ بولتا ہے۔ خُداوند ہمارے خُدا نے تُجھے یہ کہنے کو نہیں بھیجا کہ مِصر میں بسنے کو نہ جاؤ۔

3 بلکہ بارُو ک بِن نیر یاہ تُجھے اُبھارتا ہے کہ تُو ہمارا مُخالِف ہو تاکہ ہم کسدیوں کے ہاتھ میں گرِفتار ہوں اور وہ ہم کو قتل کریں اور اَسِیر کر کے بابل کو لے جائیں۔

4 پس یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں اور سب لوگوں نے خُداوند کا یہ حُکم کہ وہ یہُودا ہ کے مُلک میں رہیں نہ مانا۔

5 پر یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں نے یہُودا ہ کے سب باقی لوگوں کو جو تمام قَوموں میں سے جہاں جہاں وہ تِتّربِتّر کِئے گئے تھے اور یہُودا ہ کے مُلک میں بسنے کو واپس آئے تھے ساتھ لِیا۔

6 یعنی مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں اور شاہزادِیوں اورجِس کِسی کو جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کے ساتھ چھوڑا تھا اور یَرمِیا ہ نبی اور بارُو ک بِن نیریا ہ کو ساتھ لِیا۔

7 اور وہ مُلکِ مِصر میں آئے کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کا حُکم نہ مانا ۔ پس وہ تحفخِیس میں پُہنچے۔

8 تب خُداوند کا کلام تحفخیِس میں یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

9 کہ بڑے پتّھر اپنے ہاتھ میں لے اور اُن کو فرعُو ن کے محلّ کے مدخل پر جو تحفخِیس میں ہے بنی یہُوداہ کی آنکھوں کے سامنے چُونے سے فرش میں لگا۔

10 اور اُن سے کہہ کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکَدر ضر کو بُلاؤُں گا اور اِن پتّھروں پرجِن کو مَیں نے لگایا ہے اُس کا تخت رکُھّوں گا اور وہ اِن پر اپنا قالِین بِچھائے گا۔

11 اور وہ آکر مُلکِ مِصر کو شِکست دے گا اور جو مَوت کے لِئے ہیں مَوت کے اور جو اَسِیری کے لِئے ہیں اَسِیری کے اور جو تلوار کے لِئے ہیں تلوار کے حوالہ کرے گا۔

12 اور مَیں مِصر کے بُت خانوں میں آگ بھڑکاؤُں گا اور وہ اُن کو جلائے گا اور اسِیرکر کے لے جائے گا اور جَیسے چَرواہا اپنا کپڑا لِپیٹتا ہے وَیسے ہی وہ زمِینِ مِصر کو لِپیٹے گا اور وہاں سے سلامت چلا جائے گا۔

13 اور وہ بَیت شمس کے سُتُونوں کو جو مُلکِ مِصر میں ہیں توڑے گا اور مِصریوں کے بُت جانوں کو آگ سے جلا دے گا۔

یرمِیاہ 44

خُداوند کا پَیغام مِصر میں اِسرائیلیوں کے نام

1 وہ کلام جو اُن سب یہُودِیوں کی بابت جو مُلکِ مِصر میں مِجدا ل کے عِلاقہ اورتحفخِیس اور نُوف اور فترُو س میں بستے تھے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے وہ تمام مُصِیبت جو مَیں یروشلیِم پر اور یہُودا ہ کے سب شہروں پر لایا ہُوں دیکھی اور دیکھو اب وہ وِیران اور غَیر آباد ہیں۔

3 اُس شرارت کے سبب سے جو اُنہوں نے مُجھے غضب ناک کرنے کوکی کیونکہ وہ غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلانے کوگئے اور اُن کی عِبادت کی جِن کو نہ وہ جانتے تھے نہ تُم نہ تُمہارے باپ دادا۔

4 اور مَیں نے اپنے تمام خِدمت گُذار نبِیوں کو تُمہارے پاس بھیجا ۔ اُن کو بر وقت یُوں کہہ کر بھیجا کہ تُم یہ نفرتی کام جِس سے مَیں نفرت رکھتا ہُوں نہ کرو۔

5 پر اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا کہ اپنی بُرائی سے باز آئیں اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور نہ جلائیں۔

6 اِس لِئے میرا قہر و غضب نازِل ہُؤا اور یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں پر بھڑکا اور وہ خراب اور وِیران ہُوئے جَیسے اب ہیں۔

7 اور اب خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوںفرماتا ہے کہ تُم کیوں اپنی جانوں سے اَیسی بڑی بدی کرتے ہو کہ یہُودا ہ میں سے مَرد و زن اور طِفل و شِیرخوار کاٹ ڈالے جائیں اور تُمہارا کوئی باقی نہ رہے۔

8 کہ تُم مُلکِ مِصر میں جہاں تُم بسنے کو گئے ہو اپنے اَعمال سے اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلا کر مُجھ کو غضب ناک کرتے ہو کہ نیست کِئے جاؤ اور رُویِ زمِین کی سب قَوموں کے درمِیان لَعنت و ملامت کا باعِث بنو؟۔

9 کیا تُم اپنے باپ دادا کی شرارت اور یہُودا ہ کے بادشاہوں اور اُن کی بِیویوں کی اور خُود اپنی اور اپنی بِیویوں کی شرارت جو تُم نے یہُودا ہ کے مُلک میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں کی بُھول گئے ہو؟۔

10 وہ آج کے دِن تک نہ فروتن ہُوئے نہ ڈرے اور میری شرِیعت و آئِین پر جِن کو مَیں نے تُمہارے اور تُمہارے باپ دادا کے سامنے رکھّا نہ چلے۔

11 اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُمہارے خِلاف زِیان کاری پر آمادہ ہُوں گا تاکہ تمام یہُودا ہ کو نیست کرُوں۔

12 اور مَیں یہُودا ہ کے باقی لوگوں کو جِنہوں نے مُلکِ مِصر کا رُخ کِیا ہے کہ وہاں جا کر بسیں پکڑُوں گا اور وہ مُلکِ مِصر ہی میں نابُود ہوں گے ۔ وہ تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے ۔ اُن کے ادنیٰ و اعلیٰ نابُود ہوں گے وہ تلوار اور کال سے فنا ہو جائیں گے اور لَعنت و حَیرت اور طعن و تشنِیع کا باعِث ہوں گے۔

13 اور مَیں اُن کو جو مُلکِ مِصر میں بسنے کو جاتے ہیں اُسی طرح سزا دُوں گا جِس طرح مَیں نے یروشلیِم کو تلوار ا ور کال اور وبا سے سزا دی ہے۔

14 پس یہُودا ہ کے باقی لوگوں میں سے جو مُلکِ مِصر میں بسنے کو جاتے ہیں نہ کوئی بچے گا نہ باقی رہے گا کہ وہ یہُودا ہ کی سرزمِین میں واپس آئیں جِس میں آ کر بسنے کے وہ مُشتاق ہیں کیونکہ بھاگ کر بچ نِکلنے والوں کے سِوا کوئی واپس نہ آئے گا۔

15 تب سب مَردوں نے جو جانتے تھے کہ اُن کی بِیوِیوں نے غَیر معبُودوں کے لِئے بخُور جلایا ہے اور سب عَورتوں نے جو پاس کھڑی تِھیں ایک بڑی جماعت یعنی سب لوگوں نے جو مُلکِ مِصر میں فترو س میں جا بسے تھے یَرمِیا ہ کو یُوں جواب دِیا۔

16 کہ یہ بات جو تُو نے خُداوند کا نام لے کر ہم سے کہی ہم کبھی نہ مانیں گے۔

17 بلکہ ہم تو اُسی بات پر عمل کریں گے جو ہم خُود کہتے ہیں کہ ہم آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلائیں گے اور تپاون تپائیں گے جِس طرح ہم اور ہمارے باپ دادا ہمارے بادشاہ اور ہمارے سردار یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں میں کِیا کرتے تھے کیونکہ اُس وقت ہم خُوب کھاتے پِیتے اور خُوش حال اور مُصِیبتوں سے محفُوظ تھے۔

18 پر جب سے ہم نے آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلانا اور تپاون تپانا چھوڑ دِیا تب سے ہم ہر چِیزکے مُحتاج ہیں اور تلوار اور کال سے فنا ہو رہے ہیں۔

19 اور جب ہم آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلاتی اور تپاون تپاتی تِھیں تو کیا ہم نے اپنے شَوہروں کے بغَیر اُس کی عِبادت کے لِئے کُلچے پکائے اور تپاون تپائے تھے؟۔

20 تب یَرمِیا ہ نے اُن سب مَردوں اور عَورتوں یعنی اُن سب لوگوں سے جِنہوں نے اُسے جواب دِیا تھا کہا۔

21 کیا وہ بخُور جو تُم نے اور تُمہارے باپ دادا اور تُمہارے بادشاہوں اور اُمرا نے رعِیّت کے ساتھ یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں میں جلایا خُداوند کو یاد نہیں؟ کیا وہ اُس کے خیال میں نہیں آیا؟۔

22 پس تُمہارے بد اَعمال اور نفرتی کاموں کے سبب سے خُداوند برداشت نہ کر سکا ۔ اِس لِئے تُمہارا مُلک وِیران ہُؤا اور حَیرت و لَعنت کا باعِث بنا جِس میں کوئی بسنے والا نہ رہا جَیسا کہ آج کے دِن ہے۔

23 چُونکہ تُم نے بخُور جلایا اور خُداوند کے گُنہگار ٹھہرے اور اُس کی آواز کے شِنوا نہ ہُوئے اور نہ اُس کی شرِیعت نہ اُس کے آئِین نہ اُس کی شہادتوں پر چلے اِس لِئے یہ مُصِیبت جَیسی کہ اب ہے تُم پر آ پڑی۔

24 اور یَرمِیا ہ نے سب لوگوں اور سب عَورتوں سے یُوں کہا کہ اَے تمام بنی یہُودا ہ جو مُلکِ مِصر میں ہو! خُداوند کا کلام سُنو۔

25 ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے اور تُمہاری بِیوِیوں نے اپنی زُبان سے کہا کہ آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلانے اور تپاون تپانے کی جو نذریں ہم نے مانی ہیں ضرُور ادا کریں گے اور تُم نے اپنے ہاتھوں سے اَیسا ہی کِیا ۔ پس اب تُم اپنی نذروں کو قائِم رکھّو اور ادا کرو۔

26 اِس لِئے اَے تمام بنی یہُوداہ جو مُلکِ مِصر میں بستے ہو! خُداوند کا کلام سُنو ۔ دیکھو خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اپنے بزُرگ نام کی قَسم کھائی ہے کہ اب میرا نام یہُودا ہ کے لوگوں میں تمام مُلکِ مِصر میں کِسی کے مُنہ سے نہ نِکلے گا کہ وہ کہے زِندہ خُداوند خُدا کی قَسم۔

27 دیکھو مَیں نیکی کے لِئے نہیں بلکہ بدی کے لِئے اُن پر نِگران ہُوں گا اور یہُودا ہ کے سب لوگ جو مُلکِ مِصر میں ہیں تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے یہاں تک کہ بالکُل نیست ہو جائیں گے۔

28 اور وہ جو تلوار سے بچ کر مُلکِ مِصر سے یہُودا ہ کے مُلک میں واپس آئیں گے تھوڑے سے ہوں گے اور یہُودا ہ کے تمام باقی لوگ جو مُلکِ مِصر میں بسنے کو گئے جانیں گے کہ کِس کی بات قائِم رہی۔ میری یا اُن کی۔

29 اور تُمہارے لِئے یہ نِشان ہے خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اِسی جگہ تُم کو سزا دُوں گا تاکہ تُم جانو کہ تُمہارے خِلاف میری باتیں مُصِیبت کی بابت یقِیناً قائِم رہیں گی۔

30 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں شاہِ مِصر فِرعون حُفر ع کو اُس کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کر دُوں گا جِس طرح مَیں نے شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کو شاہِ بابل نبُوکَدر ضر کے حوالہ کر دِیا جو اُس کا مُخالِف اور جانی دُشمن تھا۔

یرمِیاہ 45

بارُوک کے ساتھ خُداوند کا وَعدہ

1 شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم بِن یُوسیا ہ کے چَوتھے برس میں جب بارُو ک بِن نیر یاہ یَرمِیا ہ کی زُبانی کلام کو کِتاب میں لِکھ رہا تھا تو یَرمِیا ہ نے اُس سے کہا۔

2 اَے بارُو ک خُداوند اِسرائیل کا خُدا تیری بابت یُوں فرماتا ہے۔

3 کہ تُو نے کہا مُجھ پر افسوس کہ خُداوند نے میرے دُکھ درد پر غم بھی بڑھا دِیا! مَیں کراہتے کراہتے تھک گیا اور مُجھے آرام نہ مِلا۔

4 تُو اُس سے یُوں کہنا کہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ اِس تمام مُلک میں جو کُچھ مَیں نے بنایا گِرا دُوں گا اور جو کُچھ مَیں نے لگایا اُکھاڑ پھینکُوں گا۔

5 اور کیا تُو اپنے لِئے امُورِ عظِیم کی تلاش میں ہے؟ اُن کی تلاش چھوڑ دے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں تمام بشر پر بَلا نازِل کرُوں گا لیکن جہاں کہِیں تُو جائے تیری جان تیرے لِئے غنِیمت ٹھہراؤُں گا۔

یرمِیاہ 46

کرکمِیس کے مقام پر مِصر کی شکست

1 خُداوند کا کلام جو یَرمِیا ہ نبی پر اقوام کی بابت نازِل ہُؤا۔

2 مِصر کی بابت :۔ شاہِ مِصر فرعَون نِکو ہ کی فَوج کی بابت جو دریایِ فُرا ت کے کنارے پر کرکمِیس میں تھی جِس کو شاہِ بابل نبُوکَدر ضر نے شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم بِن یوسیا ہ کے چَوتھے برس میں شِکست دی۔

3 سِپر اور ڈھال کو تیّار کرو

اور لڑائی پر چلے آؤ۔

4 گھوڑوں پر ساز لگاؤ ۔

اَے سوارو! تُم سوار ہو اور خَود پہن کر نِکلو۔

نیزوں کو صَیقل کرو۔

بکتر پہنو۔

5 مَیں اُن کو گھبرائے ہُوئے کیوں دیکھتا ہُوں؟

وہ پلٹ گئے۔ اُن کے بہادُروں نے شِکست

کھائی ۔

وہ بھاگ نِکلے اور پِیچھے پِھر کر نہیں دیکھتے

کیونکہ چاروں طرف خَوف ہے خُداوند فرماتا ہے۔

6 نہ سبُکپا بھاگنے پائے گا

نہ بہادُر بچ نِکلے گا ۔

شِمال میں دریایِ فُرا ت کے کنارے اُنہوں نے

ٹھوکر کھائی اور گِر پڑے۔

7 یہ کَون ہے جو دریایِ نِیل کی مانِند بڑھا چلا آتا ہے۔

جِس کا پانی سَیلاب کی مانِند مَوجزن ہے؟۔

8 مِصر نِیل کی طرح اُٹھتا ہے اور اُس کا پانی سَیلاب

کی مانِند مَوجزن ہے

اور وہ کہتا ہے کہ مَیں چڑُھوں گا اور زمِین کو چُھپا

لُوں گا ۔

مَیں شہروں کو اور اُن کے باشِندوں کو نیست کر

دُوں گا۔

9 گھوڑے برانگیختہ ہوں ۔ رتھ ہوا ہو جائیں

اور کُو ش و فُو ط کے بہادُر جو سِپر بردار ہیں

اور لُودی جو کمان کشی اور تِیر اندازی میں ماہِر

ہیں نِکلیں۔

10 کیونکہ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا دِن

یعنی اِنتقام کا روز ہے

تاکہ وہ اپنے دُشمنوں سے اِنتقام لے ۔

پس تلوار کھا جائے گی اور سیر ہو گی

اور اُن کے خُون سے مست ہو گی

کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کے لِئے شِمالی

سرزمِین میں

دریایِ فُرا ت کے کنارے ایک ذبِیحہ ہے۔

11 اَے کُنواری دُخترِ مِصر ! جِلعاد کو چڑھ جا اور

بلسان لے ۔

تُو بے فائِدہ طرح طرح کی دوائیں اِستعمال

کرتی ہے ۔

تُو شِفا نہ پائے گی۔

12 قَوموں نے تیری رُسوائی کا حال سُنا

اور زمِین تیرے نالہ سے معمُور ہو گئی

کیونکہ بہادُر ایک دُوسرے سے ٹکرا کر باہم

گِر گئے۔

نبُوکد رضر (نبُوکدنضر )کی آمد

13 وہ کلام جو خُداوند نے یَرمِیا ہ نبی کو شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے آنے اور مُلکِ مِصر کو شِکست دینے کے بارے میں فرمایا۔

14 مِصر میں آشکارا کرو ۔

مِجدا ل میں اِشتہار دو ہاں نُوف اوتحفخِیس میں

مُنادی کرو ۔

کہو کہ اپنے آپ کو تیّار کر

کیونکہ تلوار تیری چاروں طرف کھائے جاتی ہے۔

15 تیرے بہادُر کیوں بھاگ گئے؟

وہ کھڑے نہ رہ سکے کیونکہ خُداوند نے اُن کو

گِرا دِیا۔

16 اُس نے بُہتوں کو گُمراہ کِیا ۔ ہاں وہ ایک دُوسرے

پر گِر پڑے

اور اُنہوں نے کہا

اُٹھو ہم مُہلک تلوار کے ظُلم سے

اپنے لوگوں میں اور اپنے وطن کو پِھرجائیں۔

17 وہ وہاں چِلاّئے کہ شاہِ مِصر فِرعَو ن برباد ہُؤا۔

اُس نے مُقرّرہ وقت کو گُذر جانے دِیا۔

18 وہ بادشاہ جِس کا نام ربُّ الافواج ہے یُوں فرماتا

ہے کہ

مُجھے اپنی حیات کی قَسم جَیسا تبُور پہاڑوں میں

اور جَیسا کرمِل سمُندر کے کنارے ہے

وَیسا ہی وہ آئے گا۔

19 اَے بیٹی جو مِصر میں رہتی ہے! اَسِیری میں جانے

کا سامان کر

کیونکہ نُوف وِیران اور بھسم ہو گا ۔

اُس میں کوئی بسنے والا نہ رہے گا۔

20 مِصر نِہایت خُوب صُورت بچِھیا ہے لیکن شِمال

سے تباہی آتی ہے بلکہ آ پُہنچی۔

21 اُس کے مزدُور سِپاہی بھی اُس کے درمِیان موٹے

بچھڑوں کی مانِند ہیں

پر وہ بھی رُوگردان ہُوئے ۔ وہ اِکٹّھے بھاگے ۔

وہ کھڑے نہ رہ سکے

کیونکہ اُن کی ہلاکت کا دِن اُن پر آ گیا ۔ اُن کی

سزا کا وقت آ پُہنچا۔

22 وہ سانپ کی مانِند چلچلائے گی

کیونکہ وہ فَوج لے کر چڑھائی کریں گے

اور کُلہاڑے لے کر لکڑہاروں کی مانِند اُس پر

چڑھ آئیں گے۔

23 وہ اُس کا جنگل کاٹ ڈالیں گے ۔ اگرچہ وہ اَیسا

گھنا ہے

کہ کوئی اُس میں سے گُذر نہیں سکتا

خُداوند فرماتا ہے کیونکہ وہ ٹِڈّیوں سے زِیادہ

بلکہ بے شُمار ہیں۔

24 دُخترِ مِصر رُسوا ہو گی۔

وہ شِمالی لوگوں کے حوالہ کی جائے گی۔

25 ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے دیکھ مَیں آمُو نِ نُو کو اور فرعو ن اور مِصر اور اُس کے معبُودوں اور اُس کے بادشاہوں کو یعنی فرعون اور اُن کو جو اُس پر بھروسا رکھتے ہیں سزا دُوں گا۔

26 اور مَیں اُن کو اُن کے جانی دُشمنوں اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر اور اُس کے مُلازِموں کے حوالہ کر دُوں گا لیکن اِس کے بعد وہ پِھر اَیسی آباد ہو گی جَیسی اگلے دِنوں میں تھی خُداوند فرماتا ہے۔

خُداوند اپنے لوگوں کو بچائے گا

27 لیکن اَے میرے خادِم یعقُو ب ہِراسان نہ ہو اور

اَے اِسرائیل گھبرا نہ جا

کیونکہ دیکھ مَیں تُجھے دُور سے

اور تیری اَولاد کو اُن کی اَسِیری کی زمِین سے

رہائی دُوں گا

اور یعقُو ب واپس آئے گا اور آرام و راحت

سے رہے گا

اور کوئی اُسے نہ ڈرائے گا۔

28 اَے میرے خادِم یعقُو ب ہِراسان نہ ہو خُداوند

فرماتا ہے کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں ۔

اگرچہ مَیں اُن سب قَوموں کو جِن میں مَیں نے

تُجھے ہانک دِیا نیست و نابُود کرُوں

تَو بھی مَیں تُجھے نیست و نابُود نہ کرُوں گا

بلکہ مُناسِب تنبِیہہ کرُوں گا اور ہرگِز بے سزا نہ

چھوڑُوں گا۔

یرمِیاہ 47

فِلسِتیوں کے بارے میں خُداوند کا پَیغام

1 خُداوند کا کلام جو یَرمِیا ہ نبی پر فلِستِیوں کی بابت نازِل ہُؤا اِس سے پیشتر کہ فِرعو ن نے غزّہ کو فتح کِیا۔ :۔

2 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

دیکھ شِمال سے پانی چڑھیں گے

اور سَیلاب کی طرح ہوں گے

اور مُلک پر اور سب پر جو اُس میں ہے

شہر پر اور اُس کے باشِندوں پر بہہ نِکلیں گے ۔

اُس وقت لوگ چِلاّئیں گے

اور مُلک کے سب باشِندے نالہ کریں گے۔

3 اُس کے طاقت ور گھوڑوں کے سُموں کی ٹاپ کی

آواز سے

اُس کے رتھوں کے ریلے اور اُس کے پہِیّوں کی

گڑگڑاہٹ سے

باپ کمزوری کے باعِث اپنے بچّوں کی طرف

لَوٹ کر نہ دیکھیں گے۔

4 یہ اُس دِن کے سبب سے ہو گا جو آتا ہے کہ سب

فلِستِیوں کو غارت کرے

اور صُور اور صَیدا سے ہر مددگار کو جو باقی رہ گیا ہے

نیست کرے

کیونکہ خُداوند فلِستِیوں کو

یعنی کَفتور کے جزِیرہ کے باقی لوگوں کو غارت

کرے گا۔

5 غز ّہ پر چندلاپن آیا ہے ۔

اسقلو ن اپنی وادی کے بقِیّہ سمیت نیست

کِیا گیا ۔

تُو کب تک اپنے آپ کو کاٹتا جائے گا؟۔

6 اَے خُداوند کی تلوار تُو کب تک نہ ٹھہرے گی؟

تُو چل اپنے غِلاف میں آرام لے اور ساکِن ہو۔

7 وہ کَیسے ٹھہر سکتی ہے

جب کہ خُداوند نے اسقلو ن

اور سمُندر کے ساحِل کے خِلاف اُسے حُکم دِیا ہے؟

اُس نے اُسے وہاں مُقرّر کِیا ہے۔

موآب کی بربادی

یرمِیاہ 48

1 موآ ب کی بابت :۔ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ

نبُو پر افسوس! کہ وہ وِیران ہو گیا ۔

قریتائم رُسوا ہُؤا اور لے لِیا گیا مِسجا ب خجِل اور

پست ہو گیا۔

2 اب موآ ب کی تعرِیف نہ ہو گی ۔

حسبُو ن میں اُنہوں نے یہ کہہ کر اُس کے خِلاف

منصُوبے باندھے ہیں

کہ آؤ ہم اُسے نیست کریں کہ وہ قَوم نہ کہلائے۔

اَے مَدمین تُو بھی کاٹ ڈالا جائے گا ۔ تلوار تیرا

پِیچھا کرے گی۔

3 حورو نایم میں چِیخ پُکار ۔

وِیرانی اور بڑی تباہی ہو گی۔

4 موآ ب برباد ہُؤا ۔ اُس کے بچّوں کے نَوحہ کی آواز

سُنائی دیتی ہے۔

5 کیونکہ لُوحِیت کی چڑھائی پر آہ و نالہ کرتے ہُوئے

چڑھیں گے ۔

یقِیناً حورو نایم کی اُترائی پر

مُخالِف ہلاکت کی سی آواز سُنتے ہیں۔

6 بھاگو اپنی جان بچاؤ

اور بیابان میں رتمہ کے درخت کی مانِند ہو جاؤ۔

7 اور چُونکہ تُو نے اپنے کاموں اور خزانوں پر تکیہ کِیا

اِس لِئے تُو بھی گرِفتار ہوگا

اور کمُو س اپنے کاہِنوں اور اُمرا سمیت اَسِیر ہو

کر جائے گا۔

8 اور غارت گر ہر ایک شہر پر آئے گا اور کوئی شہر نہ

بچے گا۔

وادی بھی وِیران ہو گی اور مَیدان اُجاڑ ہو جائے گا

جَیسا خُداوند نے فرمایا ہے۔

9 موآ ب کو پر لگا دو تاکہ اُڑ جائے

کیونکہ اُس کے شہر اُجاڑ ہوں گے

اور اُن میں کوئی بسنے والا نہ ہو گا۔

10 جو خُداوند کا کام بے پروائی سے کرتا ہے اور جو اپنی تلوار کو خُون ریزی سے باز رکھتا ہے ملعُون ہو۔

موآب کے شہروں کی تباہی و بربادی

11 موآ ب بچپن ہی سے آرام سے رہا ہے اور اُس کی تلچھٹ تہ نشِین رہی ۔ نہ وہ ایک برتن سے دُوسرے میں اُنڈیلا گیا اور نہ اَسِیری میں گیا اِس لِئے اُس کا مزہ اُس میں قائِم ہے اور اُس کی بُو نہیں بدلی۔

12 سو دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُنڈیلنے والوں کو اُس کے پاس بھیجُوں گا کہ وہ اُسے اُلٹائیں اور اُس کے برتنوں کو خالی اور مٹکوں کو چکنا چُور کریں۔

13 تب موآ ب کمُو س سے شرمِندہ ہو گا جِس طرح اِسرائیل کا گھرانا بَیت ایل سے جو اُس کا بھروسا تھا خجِل ہُؤا۔

14 تُم کیونکر کہتے ہو کہ ہم پہلوان ہیں

اور جنگ کے لِئے زبردست سُورما ہیں؟۔

15 موآ ب غارت ہُؤا ۔ اُس کے شہروں کا دُھواں

اُٹھ رہا ہے

اور اُس کے چِیدہ جوان قتل ہونے کو اُتر گئے ۔

وہ بادشاہ فرماتا ہے

جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔

16 نزدِیک ہے کہ موآ ب پر آفت آئے اور اُن کا

وبال دَوڑا آتا ہے۔

17 اَے اُس کے اِردگِرد والو سب اُس پر افسوس کرو

اور تُم سب جو اُس کے نام سے واقِف ہو

کہو کہ یہ موٹا عصا اور خُوب صُورت ڈنڈا کیونکر

ٹُوٹ گیا۔

18 اَے بیٹی جو دِیبو ن میں بستی ہے اپنی شَوکت سے

نِیچے اُتر

اور پِیاسی بَیٹھ

کیونکہ موآ ب کا غارت گر تُجھ پر چڑھ آیا ہے

اور اُس نے تیرے قلعوں کو توڑ ڈالا۔

19 اَے عروعیر کی رہنے والی

تُو راہ پر کھڑی ہو اور نِگاہ کر ۔

بھاگنے والے سے اور اُس سے جو بچ نِکلی

ہوپُوچھ

کہ کیا ماجرہ ہے؟۔

20 موآ ب رُسوا ہُؤا کیونکہ وہ پست کر دِیا گیا ۔

تُم واوَیلا مچاؤ اور چِلاّؤ ۔

ارنُو ن میں اِشتِہار دو کہ

موآ ب غارت ہو گیا۔

21 اور کہ صحرا کی اَطراف پر حولُو ن پر اوریہصا ہ پراور مفِعت پر۔

22 اور دِیبو ن پر اورنبُو پر اور بَیت دِبلتا یم پر۔

23 اور قریتایم پر اور بَیت جمُو ل پر اور بَیت معُو ن پر۔

24 اور قریوت پر اور بُصرا ہ اور مُلکِ موآ ب کے دُور و نزدِیک کے سب شہروں پر عَذاب نازِل ہُؤا ہے۔

25 موآ ب کا سِینگ کاٹا گیا اور اُس کا بازُو توڑا گیا خُداوند فرماتا ہے۔

موآب پست ہوگا

26 تُم اُس کو مدہوش کرو کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُداوند کے مُقابِل بُلند کِیا ۔ موآ ب اپنی قَے میں لوٹے گا اور مسخرہ بنے گا۔

27 کیا اِسرائیل تیرے آگے مسخرہ نہ تھا؟ کیا وہ چوروں کے درمِیان پایا گیا کہ جب کبھی تُو اُس کا نام لیتا تھا تو سر ہِلاتا تھا؟۔

28 اَے موآ ب کے باشِندو شہروں کو چھوڑ دو اور چٹان پر جا بسو اور کبُوتر کی مانِند بنو جو گہرے غار کے مُنہ کے کِنارے پر آشیانہ بناتا ہے۔

29 ہم نے موآ ب کا تکبُّر سُنا ہے ۔ وہ نِہایت مغرُور ہے ۔ اُس کی گُستاخی بھی اور اُس کی شَیخی اور اُس کا گھمنڈ اور اُس کے دِل کا تکبُّر۔

30 مَیں اُس کا قہر جانتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔ وہ کُچھ نہیں اور اُس کی شیخی سے کُچھ بن نہ پڑا۔

31 اِس لِئے مَیں موآ ب کے لِئے واوَیلا کرُوں گا ۔ ہاں سارے موآ ب کے لِئے مَیں زار زار روؤُں گا ۔ قِیرحرس کے لوگوں کے لِئے ماتم کِیا جائے گا۔

32 اَے سِبما ہ کی تاک مَیں یعزیر کے رونے سے زِیادہ تیرے لِئے روؤُں گا ۔ تیری شاخیں سمُندر تک پَھیل گئِیں ۔ وہ یعزیر کے سمُندر تک پُہنچ گئِیں ۔ غارت گر تیرے تابِستانی میوئوں پر اور تیرے انگُوروں پر آ پڑا ہے۔

33 خُوشی اور شادمانی ہرے بھرے کھیتوں سے اور موآ ب کے مُلک سے اُٹھا لی گئی اور مَیں نے انگُور کے حَوض میں مَے باقی نہیں چھوڑی ۔ اب کوئی للکار کر نہ لتاڑے گا ۔ اُن کا للکارنا للکارنا نہ ہو گا۔

34 حسبو ن کے رونے سے وہ اپنی آواز کو الِیعا لہ اور یہض تک اور ضُغر سے حورونا یم تک ۔ عجلت شلیشیا ہ تک بُلند کرتے ہیں کیونکہ نمرِیم کے چشمے بھی خراب ہو گئے ہیں۔

35 اور خُداوند فرماتا ہے کہ جو کوئی اُونچے مقام پر قُربانی چڑھاتا ہے اور جو کوئی اپنے معبُودوں کے آگے بخُور جلاتا ہے موآ ب میں سے نیست کر دُوں گا۔

36 پس میرا دِل موآ ب کے لِئے بانسری کی مانِند آہیں بھرتا اور قِیرحر س کے لوگوں کے لِئے شہناؤں کی طرح فغان کرتا ہے کیونکہ اُس کا فراوان ذخِیرہ تلف ہو گیا۔

37 فی الحقِیقت ہر ایک سر مُنڈا ہے اور ہر ایک داڑھی کتری گئی ہے ۔ ہر ایک کے ہاتھ پر زخم ہے اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ۔

38 موآ ب کے سب گھروں کی چھتّوں پر اور اُس کے سب بازاروں میں بڑا ماتم ہو گا کیونکہ مَیں نے موآ ب کو اُس برتن کی مانِندجو پسند نہ آئے توڑا ہے خُداوند فرماتا ہے۔

39 وہ واوَیلا کریں گے اور کہیں گے کہ اُس نے کَیسی شِکست کھائی! موآ ب نے شرم کے مارے کیونکر اپنی پِیٹھ پھیری! پس موآ ب سب اِردگِرد والوں کے لِئے ہنسی اور خَوف کا باعِث ہو گا۔

موآب ہرگِز نہ بچے گا

40 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ وہ عُقاب کی مانِند اُڑے گا اور موآ ب کے خِلاف بازُو پَھیلائے گا۔

41 وہاں کے شہر اور قلعے لے لِئے جائیں گے اور اُس دِن موآ ب کے بہادُروں کے دِل زچّہ کے دِل کی طرح ہوں گے۔

42 اور موآ ب ہلاک کِیا جائے گا اور قَوم نہ کہلائے گا۔اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کے مُقابِل اپنے آپ کو بُلند کِیا۔

43 خَوف اور گڑھا اور دام تُجھ پر مسلِّط ہوں گے اَے ساکِنِ موآ ب خُداوند فرماتا ہے۔

44 جو کوئی دہشت سے بھاگے گڑھے میں گِرے گا اور جو گڑھے سے نِکلے دام میں پھنسے گا کیونکہ مَیں اُن پر ہاں موآ ب پر اُن کی سیاست کا برس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔

45 جو بھاگے سو حسبُو ن کے سایہ تلے بیتاب کھڑے ہیں پر حسبُو ن سے آگ اور سیحُو ن کے وسط سے ایک شُعلہ نِکلے گااور موآ ب کی داڑھی کے کونے کو اور ہر ایک فسادی کی چاند کو کھا جائے گا۔

46 ہائے تُجھ پر اَے موآ ب! کمُو س کے لوگ ہلاک ہُوئے کیونکہ تیرے بیٹوں کو اَسِیرکر کے لے گئے اور تیری بیٹِیاں بھی اَسِیر ہُوئِیں۔

47 باوُجُود اِس کے مَیں آخِری دِنوں میں موآ ب کے اَسِیروں کو واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ موآ ب کی عدالت یہاں تک ہُوئی۔ عمُّون پر خُدا وند کا غضب