یرمِیاہ 29

یَرمِیاہ کا خط بابل میں یہُودیوں کے نام

1 اب یہ اُس خط کی باتیں ہیں جو یَرمِیا ہ نبی نے یروشلیِم سے باقی بزُرگوں کو جو اَسِیر ہو گئے تھے اور کاہِنوں اور نبِیوں اور اُن سب لوگوں کو جِن کو نبُوکَدنضر یروشلیِم سے اَسِیر کر کے بابل لے گیا تھا۔

2 (اُس کے بعد کہ یکُونیا ہ بادشاہ اور اُس کی والِدہ اور خواجہ سرااور یہُودا ہ اور یروشلیِم کے اُمرا اور کارِیگر اور لُہار یروشلیِم سے چلے گئے تھے)۔

3 العاسہ بِن سافن اور جمریا ہ بِن خِلقیاہ کے ہاتھ (جِن کو شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ نے بابل میں شاہِ بابل نبُوکَد نضر کے پاس بھیجا) اِرسال کِیا اور اُس نے کہا۔

4 ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اُن سب اَسِیروں سے جِن کو مَیں نے یروشلیِم سے اَسِیرکروا کر بابل بھیجا ہے یُوں فرماتا ہے۔

5 تُم گھر بناؤ اور اُن میں بسو اور باغ لگاؤ اور اُن کا پَھل کھاؤ۔

6 بِیوِیاں کرو تاکہ تُم سے بیٹے بیٹِیاں پَیدا ہوں اور اپنے بیٹوں کے لِئے بِیوِیاں لو اور اپنی بیٹِیاں شَوہروں کو دو تاکہ اُن سے بیٹے بیٹِیاں پَیدا ہوں اور تُم وہاں پَھلو پُھولو اور کم نہ ہو۔

7 اور اُس شہر کی خَیر مناؤ جِس میں مَیں نے تُم کو اَسِیرکروا کر بھیجا ہے اور اُس کے لِئے خُداوند سے دُعا کرو کیونکہ اُس کی سلامتی میں تُمہاری سلامتی ہوگی۔

8 کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ وہ نبی جو تُمہارے درمِیان ہیں اور تُمہارے غَیب دان تُم کو گُمراہ نہ کریں اور اپنے خواب بِینوں کو جو تُمہارے ہی کہنے سے خواب دیکھتے ہیں نہ مانو۔

9 کیونکہ وہ میرا نام لے کر تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں ۔ مَیں نے اُن کو نہیں بھیجا خُداوند فرماتا ہے۔

10 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جب بابل میں ستّر برس گُذر چُکیں گے تو مَیں تُم کو یاد فرماؤُں گا اور تُم کو اِس مکان میں واپس لانے سے اپنے نیک قَول کو پُورا کرُوں گا۔

11 کیونکہ مَیں تُمہارے حق میں اپنے خیالات کو جانتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے یعنی سلامتی کے خیالات ۔ بُرائی کے نہیں تاکہ مَیں تُم کو نیک انجام کی اُمّید بخشُوں۔

12 تب تُم میرا نام لو گے اور مُجھ سے دُعا کرو گے اور مَیں تُمہاری سنُوں گا۔

13 اور تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اور پاؤ گے ۔ جب پُورے دِل سے میرے طالِب ہو گے۔

14 اور مَیں تُم کو مِل جاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں تُمہاری اَسِیری کو مَوقُوف کراؤُں گا اور تُم کو اُن سب قَوموں سے اور سب جگہوں سے جِن میں مَیں نے تُم کو ہانک دِیا ہے جمع کراؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں تُم کو اُس جگہ میں جہاں سے مَیں نے تُم کو اَسِیرکروا کر بھیجا واپس لاؤُں گا۔

15 کیونکہ تُم نے کہا کہ خُداوند نے بابل میں ہمارے لِئے نبی برپا کِئے۔

16 اِس لِئے خُداوند اُس بادشاہ کی بابت جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھا ہے اور اُن سب لوگوں کی بابت جو اِس شہر میں بستے ہیں یعنی تُمہارے بھائِیوں کی بابت جو تُمہارے ساتھ اَسِیرہو کر نہیں گئے یُوں فرماتا ہے۔

17 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اُن پر تلوار اور کال اور وبا بھیجُوں گا اور اُن کو خراب اِنجِیروں کی مانِند بناؤُں گا جو اَیسے خراب ہیں کہ کھانے کے قابِل نہیں۔

18 اور مَیں تلوار اور کال اور وبا سے اُن کا پِیچھا کرُوں گا اور مَیں اُن کو زمِین کی سب سلطنتوں کے حوالہ کرُوں گا کہ دھکّے کھاتے پِھریں اور ستائے جائیں اور سب قَوموں کے درمِیان جِن میں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا ہے لَعنت اور حَیرت اور سُسکار اور ملامت کا باعِث ہوں۔

19 اِس لِئے کہ اُنہوں نے میری باتیں نہیں سُنِیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں نے اپنے خِدمت گُذار نبِیوں کو اُن کے پاس بھیجا ہاں مَیں نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنا خُداوند فرماتا ہے۔

20 پس تُم اَے اَسِیری کے سب لوگو جِن کو مَیں نے یروشلیِم سے بابل کو بھیجا ہے خُداوند کا کلام سُنو۔

21 ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اخی اب بِن قولایا ہ کی بابت اور صِدقیاہ بِن معسیا ہ کی بابت جو میرا نام لے کر تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اُن کو شاہِبابل نبُوکَدر ضرکے حوالہ کرُوں گا اور وہ اُن کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے قتل کرے گا۔

22 اور یہُودا ہ کے سب اَسِیر جو بابل میں ہیں اُن کی لَعنتی مثل بنا کر کہا کریں گے کہ خُداوند تُجھے صِدقیاہ اور اخی اب کی مانِند کرے جِن کو شاہِ بابل نے آگ پر کباب کِیا۔

23 کیونکہ اُنہوں نے اِسرائیل میں حماقت کی اور اپنے پڑوسِیوں کی بِیویوں سے زِناکاری کی اور میرا نام لے کر جُھوٹی باتیں کہِیں جِن کا مَیں نے اُن کو حُکم نہیں دِیا تھا ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں جانتا ہُوں اور گواہ ہُوں۔

سمعیاہ کا خط

24 اور نخلامی سمعیا ہ سے کہنا۔

25 کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے یروشلیِم کے سب لوگوں کو اور صفنیا ہ بِن معسیا ہ کاہِن اور سب کاہِنوں کو اپنے نام سے یُوں خط لِکھ بھیجے۔

26 کہ خُداوند نے یہوید ع کاہِن کی جگہ تُجھ کو کاہِن مُقرّر کِیا کہ تُو خُداوند کے گھر کے ناظِموں میں ہو ا ور ہر ایک مجنُون اور نبُوّت کے مُدعی کو قَید کرے اور کاٹھ میں ڈالے۔

27 پس تُو نے عنتُوتی یرمِیا ہ کی جو کہتا ہے کہ مَیں تُمہارا نبی ہُوں گوشمالی کیوں نہیں کی؟۔

28 کیونکہ اُس نے بابل میں یہ کہلا بھیجا ہے کہ یہ مُدّت دراز ہے ۔ تُم گھر بناؤ اور بسو اور باغ لگاؤ اور اُن کاپَھل کھاؤ۔

29 اور صفنیا ہ کاہِن نے یہ خط پڑھ کر یَرمِیا ہ نبی کو سُنایا۔

30 تب خُداوند کا یہ کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا کہ۔

31 اَسِیری کے سب لوگوں کو کہلا بھیج کہ خُداوند نخلامی سمعیا ہ کی بابت یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ سمعیا ہ نے تُم سے نبُوّت کی حالانکہ مَیں نے اُسے نہیں بھیجا اور اُس نے تُم کو جُھوٹی اُمّید دِلائی۔

32 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں نخلامی سمعیا ہ کو اور اُس کی نسل کو سزا دُوں گا۔ اُس کا کوئی آدمی نہ ہو گا جو اِن لوگوں کے درمِیان بسے اور وہ اُس نیکی کو جو مَیں اپنے لوگوں سے کرُوں گا ہرگِز نہ دیکھے گا خُداوند فرماتا ہے کیونکہ اُس نے خُداوند کے خِلاف فِتنہ انگیز باتیں کہی ہیں۔

یرمِیاہ 30

اپنے لوگوں کے ساتھ خُداوند کے وَعدے

1 وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

2 خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ سب باتیں جو مَیں نے تُجھ سے کہِیں کِتاب میں لِکھ۔

3 کیونکہ دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اپنی قَوم اِسرائیل اور یہُودا ہ کی اَسِیری کو مَوقُوف کراؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُن کو اُس مُلک میں واپس لاؤُں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور وہ اُس کے مالِک ہوں گے۔

4 اور وہ باتیں جو خُداوند نے اِسرائیل اور یہُودا ہ کی بابت فرمائِیں یہ ہیں۔

5 کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ ہم نے ہڑبڑی کی

آواز سُنی ۔

خَوف ہے اور سلامتی نہیں۔

6 اب پُوچھو اور دیکھو

کیا کبھی کِسی مَرد کو دردِ زِہ لگا؟

کیا سبب ہے کہ مَیں ہر ایک مَرد کو زچّہ کی مانِند

اپنے ہاتھ کمر پر رکھّے دیکھتا ہُوں

اور سب کے چِہرے زرد ہو گئے ہیں؟۔

7 افسوس! وہ دِن بڑا ہے ۔ اُس کی مِثال نہیں ۔

وہ یعقُو ب کی مُصِیبت کا وقت ہے

پر وہ اُس سے رہائی پائے گا۔

8 اور اُس روز یُوں ہو گا ربُّ الافواج فرماتا ہے کہ مَیں اُس کا جُؤا تیری گردن پر سے توڑُوں گا اور تیرے بندھنوں کو کھول ڈالُوں گا اور بیگانے پِھر تُجھ سے خِدمت نہ کرائیں گے۔

9 پر وہ خُداوند اپنے خُدا کی اور اپنے بادشاہ داؤُد کی جِسے مَیں اُن کے لِئے برپا کرُوں گا خِدمت کریں گے۔

10 اِس لِئے اَے میرے خادِم یعقُو ب ہِراسان نہ ہو

خُداوند فرماتا ہے اور اَے اِسرائیل گھبرا نہ جا

کیونکہ دیکھ مَیں تُجھے دُور سے

اور تیری اَولاد کو اَسِیری کی سرزمِین سے

چُھڑاؤں گا

اور یعقُو ب واپس آئے گا اور آرام و راحت

سے رہے گا

اور کوئی اُسے نہ ڈرائے گا۔

11 کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں

خُداوند فرماتا ہے

تاکہ تُجھے بچاؤُں ۔

اگرچہ مَیں سب قَوموں کو جِن میں مَیں نے

تُجھے تِتّربِتّر کِیا تمام کر ڈالُوں گا

تَو بھی تُجھے تمام نہ کرُوں گا

بلکہ تُجھے مُناسِب تنبِیہہ کرُوں گا اور ہرگِز بے سزا

نہ چھوڑُوں گا۔

12 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تیری خستگی لاعِلاج

اور تیرا زخم سخت درد ناک ہے۔

13 تیرا حِمایتی کوئی نہیں

جو تیری مرہم پٹّی کرے ۔

تیرے پاس کوئی شِفا بخش دوا نہیں۔

14 تیرے سب چاہنے والے تُجھے بُھول گئے ۔

وہ تیرے طالِب نہیں ہیں ۔

فی الحقِیقت مَیں نے تُجھے دُشمن کی مانِند گھایل کِیا

اور سنگ دِل کی طرح تادِیب کی

اِس لِئے کہ تیری بدکرداری بڑھ گئی

اور تیرے گُناہ زِیادہ ہو گئے۔

15 تُو اپنی خستگی کے سبب سے کیوں چِلاّتی ہے؟

تیرا درد لاعِلاج ہے ۔

اِس لِئے کہ تیری بدکرداری نِہایت بڑھ گئی اور

تیرے گُناہ زِیادہ ہو گئے مَیں نے تُجھ

سے اَیسا کِیا۔

16 تَو بھی وہ سب جو تُجھے نِگلتے ہیں نِگلے جائیں گے

اور تیرے سب دُشمن اَسِیری میں جائیں گے

اور جو تُجھے غارت کرتے ہیں خُود غارت ہوں گے

اور مَیں اُن سب کو جو تُجھے لُوٹتے ہیں لُٹا دُوں گا۔

17 کیونکہ مَیں پِھر تُجھے تندرُستی

اور تیرے زخموں سے شِفا بخشُوں گا ۔

خُداوند فرماتا ہے

کیونکہ اُنہوں نے تیرا نام مردُودہ رکھّا

کہ یہ صِیُّون ہے جِسے کوئی نہیں پُوچھتا۔

18 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

دیکھ مَیں یعقُو ب کے خَیموں کی اَسِیری کو مَوقُوف

کراؤُں گا

اور اُس کے مسکنوں پر رحمت کرُوں گا

اور شہر اپنے ہی پہاڑ پر بنایا جائے گا اور قصراپنے

ہی مقام پر آباد ہو جائے گا۔

19 اور اُن میں سے شُکرگُذاری

اور خُوشی کرنے والوں کی آواز آئے گی

اور مَیں اُن کو افزایش بخشُوں گا اور وہ تھوڑے نہ

ہوں گے ۔

مَیں اُن کو شَوکت بخشُوں گا اور وہ حقِیر نہ

ہوں گے۔

20 اور اُن کی اَولاد اَیسی ہو گی جَیسی پہلے تھی

اور اُن کی جماعت میرے حضُور میں قائِم ہو گی

اور مَیں اُن سب کو جو اُن پر ظُلم کریں سزا دُوں گا۔

21 اور اُن کا حاکِم اُن ہی میں سے ہو گا

اور اُن کا فرمانروا اُن ہی کے درمِیان سے پَیدا ہو گا

اور مَیں اُسے قُربت بخشُوں گا اور وہ میرے

نزدِیک آئے گا

کیونکہ کَون ہے جِس نے یہ جُرأت کی ہو کہ

میرے پاس آئے؟

خُداوند فرماتا ہے۔

22 اور تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا

ہُوں گا۔

23 دیکھ خُداوند کے قہرِ شدِید کی آندھی چلتی ہے ۔ یہ تیز طُوفان شرِیروں کے سر پر ٹُوٹ پڑے گا۔

24 جب تک یہ سب کُچھ نہ ہو لے اور خُداوند اپنے دِل کے مقصد پُورے نہ کر لے اُس کا قہرِ شدِید مَوقُوف نہ ہو گا ۔ تُم آخِری دِنوں میں اِسے سمجھو گے۔

یرمِیاہ 31

اِسرائیل کی وطن واپسی

1 خُداوند فرماتا ہے مَیں اُس وقت اِسرائیل کے سب گھرانوں کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔

2 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل میں سے جو لوگ تلوار سے بچے جب وہ راحت کی تلاش میں گئے تو بیابان میں مقبُول ٹھہرے۔

3 خُداوند قدِیم سے مُجھ پر ظاہِر ہُؤا اور کہا کہ مَیں نے تُجھ سے ابدی مُحبّت رکھّی اِسی لِئے مَیں نے اپنی شفقت تُجھ پر بڑھائی۔

4 اَے اِسرائیل کی کُنواری! مَیں تُجھے پِھر آباد کرُوں گا اور تو آباد ہو جائے گی ۔ تُو پِھر دف اُٹھا کر آراستہ ہو گی اور خُوشی کرنے والوں کے ناچ میں شامِل ہونے کو نِکلے گی۔

5 تُو پِھرسامرِ یہ کے پہاڑوں پر تاکِستان لگائے گی ۔ باغ لگانے والے لگائیں گے اور اُس کا پَھل کھائیں گے۔

6 کیونکہ ایک دِن آئے گا کہ افرائِیم کی پہاڑِیوں پر نِگہبان پُکاریں گے کہ اُٹھو ہم صِیُّون پر خُداوند اپنے خُدا کے حضُور چلیں۔

7 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

یعقُو ب کے لِئے خُوشی سے گاؤ اور قَوموں کی

سرتاج کے لِئے للکارو ۔

مُنادی کرو ۔ حمد کرو اور کہو

اَے خُداوند اپنے لوگوں کو یعنی اِسرائیل کے

بقِیّہ کو بچا۔

8 دیکھو مَیں شِمالی مُلک سے اُن کو لاؤُں گا

اور زمِین کی سرحدّوں سے اُن کو جمع کرُوں گا

اور اُن میں اندھے اور لنگڑے

اور حامِلہ اور زچّہ سب ہوں گے ۔

اُن کی بڑی جماعت یہاں واپس آئے گی۔

9 وہ روتے اور مُناجات کرتے ہُوئے آئیں گے ۔

مَیں اُن کی راہبری کرُوں گا ۔ مَیں اُن کو پانی

کی ندِیوں کی طرف

راہِ راست پر چلاؤُں گا جِس میں وہ ٹھوکر نہ

کھائیں گے

کیونکہ مَیں اِسرائیل کا باپ ہُوں اور افرائِیم

میرا پہلوٹھا ہے۔

10 اَے قَومو! خُداوند کا کلام سُنو

اور دُور کے جزِیروں میں مُنادی کرو اور کہو کہ

جِس نے اِسرائیل کو تِتّربِتّر کِیا وُہی اُسے جمع

کرے گا

اور اُس کی اَیسی نِگہبانی کرے گا جَیسی گڈریا اپنے

گلّہ کی۔

11 کیونکہ خُداوند نے یعقُو ب کا فِدیہ دِیا ہے اور اُسے

اُس کے ہاتھ سے جو اُس سے زورآور تھا رہائی

بخشی ہے۔

12 پس وہ آئیں گے اور صِیُّون کی چوٹی پر گائیں گے

اور خُداوند کی نِعمتوں

یعنی اناج اور مَے اور تیل

اور گائے بَیل کے اور بھیڑ بکری کے بچّوں کی

طرف اِکٹّھے رواں ہوں گے

اور اُن کی جان سیراب باغ کی مانِند ہو گی

اور وہ پِھر کبھی غم زدہ نہ ہوں گے۔

13 اُس وقت کُنواریاں

اور پِیر و جوان خُوشی سے رقص کریں گے

کیونکہ مَیں اُن کے غم کو خُوشی سے بدل دُوں گا اور

اُن کو تسلّی دے کر غم کے بعد شادمان

کرُوں گا۔

14 اور مَیں کاہِنوں کی جان کو چِکنائی سے سیر کرُوں گا

اور میرے لوگ میری نِعمتوں سے آسُودہ ہوں گے

خُداوند فرماتا ہے۔

اِسرائیل پر خُداوند کی رحمت

15 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

رامہ میں ایک آواز سُنائی دی ۔ نَوحہ اور زار

زار رونا ۔

راخِل اپنے بچّوں کو رو رہی ہے

وہ اپنے بچّوں کی بابت تسلّی پذِیر نہیں ہوتی

کیونکہ وہ نہیں ہیں۔

16 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنی زاری کی آواز کو روک

اور اپنی آنکھوں کو آنسُوؤں سے باز رکھ

کیونکہ تیری مِحنت کے لِئے اجر ہے

خُداوند فرماتا ہے اور وہ دُشمن کے مُلک سے

واپس آئیں گے۔

17 اور خُداوند فرماتا ہے

تیری عاقِبت کی بابت اُمّیدہے کیونکہ تیرے بچّے

پِھر اپنی حدُود میں داخِل ہوں گے۔

18 فی الحقِیقت مَیں نے افرائِیم کو اپنے آپ پر یُوں

ماتم کرتے سُنا کہ

تُو نے مُجھے تنبِیہہ کی اور مَیں نے اُس بچھڑے کی

مانِند جو سِدھایا نہیں گیا تنبِیہہ پائی ۔

تُو مُجھے پھیر تو مَیں پِھرُوں گا

کیونکہ تُو ہی میرا خُداوند خُدا ہے۔

19 کیونکہ پِھرنے کے بعد مَیں نے تَوبہ کی

اور تربِیّت پانے کے بعد مَیں نے اپنی ران پر

ہاتھ مارا ۔

مَیں شرمِندہ بلکہ پریشان خاطِر ہُؤا

اِس لِئے کہ مَیں نے اپنی جوانی کی ملامت

اُٹھائی تھی۔

20 کیا افرائِیم میرا پِیارا بیٹا ہے؟

کیا وہ پسندِیدہ فرزند ہے؟

کیونکہ جب جب مَیں اُس کے خِلاف کُچھ

کہتا ہُوں

تو اُسے جی جان سے یاد کرتا ہُوں ۔

اِس لِئے میرا دِل اُس کے لِئے بیتاب ہے ۔

مَیں یقِیناً اُس پر رحمت کرُوں گا خُداوند

فرماتا ہے۔

21 اپنے لِئے سُتُون کھڑے کر ۔ اپنے لِئے کھمبے بنا ۔

اُس شاہراہ پر دِل لگا ۔

ہاں اُسی راہ سے جِس سے تُو گئی تھی واپس آ ۔

اَے اِسرائیل کی کُنواری اپنے اِن شہروں میں

واپس آ۔

22 اَے برگشتہ بیٹی تُو کب تک آوارہ پِھرے گی؟

کیونکہ خُداوند نے زمِین پر ایک نئی چِیز پَیدا

کی ہے کہ

عَورت مَرد کی حِمایت کرے گی۔

مُستقبِل میں خُداکے لوگوں کی خُوش حالی

23 ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں اُن کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا تو وہ یہُودا ہ کے مُلک اور اُس کے شہروں میں پِھریُوں کہیں گے

اَے صداقت کے مسکن!

اَے کوہِ مُقدّس خُداوند تُجھے برکت بخشے۔

24 اور یہُودا ہ اور اُس کے سب شہر اُس میں اِکٹّھے سکُونت کریں گے ۔ کِسان اور وہ جو گلّے لِئے پِھرتے ہیں۔

25 کیونکہ مَیں نے تھکی جان کو آسُودہ اور ہر غمگِین رُوح کو سیر کِیا ہے۔

26 اَب مَیں نے بیدار ہو کر نِگاہ کی اور میری نِیند میرے لِئے مِیٹھی تھی۔

27 دیکھو وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھر میں اور یہُودا ہ کے گھر میں اِنسان کا بِیج اور حَیوان کا بِیج بوؤُں گا۔

28 اور خُداوند فرماتا ہے جِس طرح مَیں نے اُن کی گھات میں بَیٹھ کر اُن کو اُکھاڑا اور ڈھایا اور گِرایا اور برباد کِیا اور دُکھ دِیا اُسی طرح مَیں نِگہبانی کر کے اُن کو بناؤُں گا اور لگاؤُں گا۔

29 اُن ایّام میں پِھر یُوں نہ کہیں گے کہ

باپ دادا نے کچّے انگُور کھائے

اور اَولاد کے دانت کھٹّے ہو گئے۔

30 کیونکہ ہر ایک اپنی ہی بدکرداری کے سبب سے مَرے گا ۔ ہر ایک جو کچّے انگُور کھاتا ہے اُسی کے دانت کھٹّے ہوں گے۔

31 دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے کے ساتھ نیا عہد باندُھوں گا۔

32 اُس عہد کے مُطابِق نہیں جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا جب مَیں نے اُن کی دست گِیری کی تاکہ اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لاؤُں اور اُنہوں نے میرے اُس عہد کو توڑا اگرچہ مَیں اُن کا مالِک تھا خُداوند فرماتا ہے۔

33 بلکہ یہ وہ عہد ہے جو مَیں اُن دِنوں کے بعد اِسرائیل کے گھرانے سے باندُھوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں اپنی شرِیعت اُن کے باطِن میں رکُھّوں گا اور اُن کے دِل پر اُسے لِکُھوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔

34 اور وہ پِھر اپنے اپنے پڑوسی اور اپنے اپنے بھائی کو یہ کہہ کر تعلِیم نہیں دیں گے کہ خُداوند کو پہچانو کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک وہ سب مُجھے جانیں گے خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ مَیں اُن کی بدکرداری کو بخش دُوں گا اور اُن کے گُناہ کو یاد نہ کرُوں گا۔

35 خُداوند جِس نے دِن کی روشنی کے لِئے سُورج کو

مُقرّر کِیا

اور جِس نے رات کی رَوشنی کے لِئے چاند اور

سِتاروں کا نِظام قائِم کِیا

جو سمُندر کو مَوجزن کرتا ہے جِس سے اُس کی

لہریں شور کرتی ہیں یُوں فرماتا ہے۔

اُس کا نام ربُّ الافواج ہے۔

36 خُداوند فرماتا ہے اگر یہ نِظام میرے حضُور سے

مَوقُوف ہو جائے

تو اِسرائیل کی نسل بھی میرے سامنے سے جاتی

رہے گی کہ ہمیشہ تک پِھر قَوم نہ ہو۔

37 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر کوئی اُوپر آسمان کو

ناپ سکے

اور نِیچے زمِین کی بُنیاد کا پتہ لگا لے

تو مَیں بھی بنی اِسرائیل کو

اُن کے سب اعمال کے سبب سے رَدّ کر دُوں گا

خُداوند فرماتا ہے۔

38 دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ یہ شہر حنن ایل کے بُرج سے کونے کے پھاٹک تک خُداوند کے لِئے تعمِیر کِیا جائے گا۔

39 اور پِھر جریب سِیدھی کوہِ جاریب پر سے ہوتی ہُوئی جوعا تہ کو گھیر لے گی۔

40 اور لاشوں اور راکھ کی تمام وادی اور سب کھیت قِدرُو ن کے نالے تک اور گھوڑے پھاٹک کے کونے تک مشرِق کی طرف خُداوند کے لِئے مُقدّس ہوں گے ۔ پِھر وہ ہمیشہ تک نہ کبھی اُکھاڑا نہ گِرایا جائے گا۔

یرمِیاہ 32

یَرمِیاہ ایک قطعہِ زمِین خرِیدتا ہے

1 وہ کلام جو شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے دسویں برس میں جو نبُوکدر ضر کا اٹھارھواں برس تھا خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

2 اور اُس وقت شاہِ بابل کی فَوج یروشلیِم کا مُحاصرہ کِئے پڑی تھی اور یَرمِیا ہ نبی شاہِ یہُودا ہ کے گھر میں قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا۔

3 کیونکہ شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ نے اُسے یہ کہہ کر قَید کِیا کہ تُو کیوں نبُوّت کرتا اور کہتا ہے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے لے لے گا۔

4 اور شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کسدیوں کے ہاتھ سے نہ بچے گا بلکہ ضرُور شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا اور اُس سے رُوبرُو باتیں کرے گا اور دونوں کی آنکھیں مُقابِل ہوں گی۔

5 اور وہ صِدقیاہ کو بابل میں لے جائے گا اور جب تک مَیں اُس کو یاد نہ فرماؤُں وہ وہِیں رہے گا ۔ خُداوند فرماتا ہے ہرچند تُم کسدیوں کے ساتھ جنگ کرو گے پر کامیاب نہ ہو گے؟۔

6 تب یَرمِیا ہ نے کہا کہ خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔

7 دیکھ تیرے چچا سلُو م کا بیٹا حنم ایل تیرے پاس آ کر کہے گا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں ہے اپنے لِئے خرِید لے کیونکہ اُس کو چُھڑانا تیرا حق ہے۔

8 تب میرے چچا کا بیٹا حنم ایل قَیدخانہ کے صحن میں میرے پاس آیا اور جَیسا خُداوند نے فرمایا تھا مُجھ سے کہا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں بِنیمِین کے ِعلاقہ میں ہے خرِید لے کیونکہ یہ تیرا مَورُوثی حق ہے اور اُس کو چُھڑانا تیرا کام ہے اُسے اپنے لِئے خرِید لے ۔ تب مَیں نے جانا کہ یہ خُداوند کا کلام ہے۔

9 اور مَیں نے اُس کھیت کو جو عنتوت میں تھا اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل سے خرِید لِیا اور نقد ستّر مِثقال چاندی تول کر اُسے دی۔

10 اور مَیں نے ایک قبالہ لِکھا اور اُس پر مُہر کی اور گواہ ٹھہرائے اور چاندی ترازُو میں تول کر اُسے دی۔

11 سو مَیں نے اُس قبالہ کو لِیا یعنی وہ جو آئِین اور دستُور کے مُطابِق سربمُہر تھا اور وہ جو کُھلا تھا۔

12 اور مَیں نے اُس قبالہ کو اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل کے سامنے اور اُن گواہوں کے رُوبرُو جِنہوں نے اپنے نام قبالہ پر لِکھے تھے اُن سب یہُودِیوں کے رُوبرُو جو قَیدخانہ کے صحن میں بَیٹھے تھے بارُو ک بِن نیرِ یاہ بِن محسیا ہ کو سَونپا۔

13 اور مَیں نے اُن کے رُوبرُو بارُو ک کو تاکِید کی۔

14 کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ کاغذات لے یعنی یہ قبالہ جو سربمُہر ہے اور یہ جو کُھلا ہے اور اُن کو مِٹّی کے برتن میں رکھ تاکہ بُہت دِنوں تک محفُوظ رہیں۔

15 کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِس مُلک میں پِھر گھروں اور کھیتوں اور تاکِستانوں کی خرِید و فروخت ہو گی۔

یَرمِیاہ کی دُعا

16 بارُو ک بِن نیرِ یاہ کو قبالہ دینے کے بعد مَیں نے خُداوند سے یُوں دُعا کی۔

17 آہ اَے خُداوند خُدا! دیکھ تُو نے اپنی عظِیم قُدرت اور اپنے بُلند بازُو سے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا اور تیرے لِئے کوئی کام مُشکِل نہیں ہے۔

18 تُو ہزاروں پر شفقت کرتا ہے اور باپ دادا کی بدکرداری کا بدلہ اُن کے بعد اُن کی اَولاد کے دامن میں ڈال دیتا ہے جِس کا نام خُدایِ عظِیم و قادِر ربُّ الافواج ہے۔

19 مشوَرت میں بزُرگ اور کام میں قُدرت والا ہے ۔ بنی آدم کی سب راہیں تیری زیرِ نظر ہیں تاکہ ہر ایک کو اُس کی روِش کے مُوافِق اور اُس کے اعمال کے پَھل کے مُطابِق اجر دے۔

20 جِس نے مُلکِ مِصر میں آج تک اور اِسرائیل اور دُوسرے لوگوں میں نِشان اور عجائِب دِکھائے اور اپنے لِئے نام پَیدا کِیا جَیسا کہ اِس زمانہ میں ہے۔

21 کیونکہ تُو اپنی قَوم اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِشانوں اور عجائِب اور قَوی ہاتھ اور بُلند بازُو سے اور بڑی ہَیبت کے ساتھ نِکال لایا۔

22 اور یہ مُلک اُن کو دِیا جِسے دینے کی تُو نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی ۔ اَیسا مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔

23 اور وہ آ کر اُس کے مالِک ہو گئے لیکن وہ نہ تیری آواز کے شِنوا ہُوئے اور نہ تیری شرِیعت پر چلے اور جو کُچھ تُو نے کرنے کو کہا اُنہوں نے نہیں کِیا اِس لِئے تُو یہ سب مُصِیبت اُن پر لایا۔

24 دمدموں کو دیکھ ۔ وہ شہر تک آ پُہنچے ہیں کہ اُسے فتح کر لیں اور شہر تلوار اور کال اور وبا کے سبب سے کسدیوں کے حوالہ کر دِیا گیا ہے جو اُس پر چڑھ آئے اور جو کُچھ تُو نے فرمایا پُورا ہُؤا اور تُو آپ دیکھتا ہے۔

25 تَو بھی اَے خُداوند خُدا تُو نے مُجھ سے فرمایا کہ وہ کھیت روپیہ دے کر اپنے لِئے خرِید لے اور گواہ ٹھہرا لے حالانکہ یہ شہر کسدیوں کے حوالہ کر دِیا گیا۔

26 تب خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا کہ۔

27 دیکھ مَیں خُداوند تمام بشر کا خُدا ہُوں ۔ کیا میرے لِئے کوئی کام دُشوار ہے؟۔

28 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو کسدیوں کے اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے لے لے گا۔

29 اور کسدی جو اِس شہر پر چڑھائی کرتے ہیں آ کر اِس کو آگ لگائیں گے اور اِسے اُن گھروں سمیت جلائیں گے جِن کی چھتّوں پر لوگوں نے بعل کے لِئے بخُور جلایا اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپائے کہ مُجھے غضب ناک کریں۔

30 کیونکہ بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ اپنی جوانی سے اب تک فقط وُہی کرتے آئے ہیں جو میری نظر میں بُرا ہے کیونکہ بنی اِسرائیل نے اپنے اعمال سے مُجھے غضب ناک ہی کِیا خُداوند فرماتا ہے۔

31 کیونکہ یہ شہر جِس دِن سے اُنہوں نے اِسے تعمِیر کِیا آج کے دِن تک میرے قہر اور غضب کا باعِث ہو رہا ہے تاکہ مَیں اِسے اپنے سامنے سے دُور کرُوں۔

32 بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ کی تمام بدی کے باعِث جو اُنہوں نے اور اُن کے بادشاہوں نے اور اُمرا اور کاہِنوں اور نبِیوں نے اور یہُودا ہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں نے کی تاکہ مُجھے غضب ناک کریں۔

33 کیونکہ اُنہوں نے میری طرف پِیٹھ کی اور مُنہ نہ کِیا۔ہر چند مَیں نے اُن کو سِکھایا اور بر وقت تعلِیم دی تَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایا کہ تربِیّت پذِیر ہوں۔

34 بلکہ اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکرُوہات رکھّیں تاکہ اُسے ناپاک کریں۔

35 اور اُنہوں نے بعل کے اُونچے مقام جو بِن ہِنُّو م کی وادی میں ہیں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو مولک کے لِئے آگ میں سے گُذاریں جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم نہیں دِیا اور نہ میرے خیال میں آیا کہ وہ اَیسا مکرُوہ کام کر کے یہُودا ہ کو گُنہگار بنائیں۔

اُمّید افزا وَعدہ

36 اور اب اِس شہر کی بابت جِس کے حق میں تُم کہتے ہو کہ تلوار اور کال اور وبا کے وسِیلہ سے وہ شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے۔

37 دیکھ مَیں اُن کو اُن سب مُلکوں سے جہاں مَیں نے اُن کو اپنے غَیظ و غضب اور قہرِ شدِید سے ہانک دِیا ہے جمع کرُوں گا اور اِس مقام میں واپس لاؤُں گا اور اُن کو امن سے آباد کرُوں گا۔

38 اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔

39 اور مَیں اُن کو یک دِل اور یک روِش بنا دُوں گا اور وہ اپنی اور اپنے بعد اپنی اَولاد کی بھلائی کے لِئے ہمیشہ مُجھ سے ڈرتے رہیں گے۔

40 اور مَیں اُن سے ابدی عہد کرُوں گا کہ اُن کے ساتھ بھلائی کرنے سے باز نہ آؤں گا اور مَیں اپنا خَوف اُن کے دِل میں ڈالُوں گا تاکہ وہ مُجھ سے برگشتہ نہ ہوں۔

41 ہاں مَیں اُن سے خُوش ہو کر اُن سے نیکی کرُوں گا اور یقِیناً دِل و جان سے اُن کو اِس مُلک میں لگاؤُں گا۔

42 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح مَیں اِن لوگوں پر یہ تمام بلایِ عظِیم لایا ہُوں اُسی طرح وہ تمام نیکی جِس کا مَیں نے اُن سے وعدہ کِیا ہے اُن سے کرُوں گا۔

43 اور اِس مُلک میں جِس کی بابت تُم کہتے ہو کہ وہ وِیران ہے ۔ وہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان ۔وہ کسدیوں کے حوالہ کِیا گیا ۔ پِھر کھیت خرِیدے جائیں گے۔

44 بِنیمِین کے عِلاقہ میں اور یروشلیِم کی نواحی میں اور یہُودا ہ کے شہروں میں اور کوہِستان کے اور وادی کے اور جنُوب کے شہروں میں لوگ روپیہ دے کر کھیت خرِیدیں گے اور قبالے لِکھا کر اُن پر مُہر لگائیں گے اور گواہ ٹھہرائیں گے کیونکہ مَیں اُن کی اسِیری کو مَوقُوف کر دُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔

یرمِیاہ 33

ایک اور اُمّید افزاوَعدہ

1 ہنُوز یَرمِیا ہ قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا کہ خُداوند کا کلام دوبارہ اُس پر نازِل ہُؤا کہ۔

2 خُداوند جو پُورا کرتا اور بناتا اور قائِم کرتا ہے جِس کا نام یہووا ہ ہے یُوں فرماتا ہے۔

3 کہ مُجھے پُکار اور مَیں تُجھے جواب دُوں گا اور بڑی بڑی اور گہری باتیں جِن کو تُو نہیں جانتا تُجھ پر ظاہِر کرُوں گا۔

4 کیونکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا اِس شہر کے گھروں کی بابت اور شاہانِ یہُودا ہ کے گھروں کی بابت جو دمدموں اور تلوار کے باعِث گِرا دِئے گئے ہیں یُوں فرماتا ہے۔

5 کہ وہ کسدیوں سے لڑنے آئے ہیں اور اُن کو آدمِیوں کی لاشوں سے بھریں گے ۔ جِن کو مَیں نے اپنے قہر و غضب سے قتل کِیا ہے اور جِن کی تمام شرارت کے سبب سے مَیں نے اِس شہر سے اپنا مُنہ چُھپایا ہے۔

6 دیکھ مَیں اُسے صِحت و تندرُستی بخشُوں گا ۔ مَیں اُن کو شِفا دُوں گا اور امن و سلامتی کی کثرت اُن پر ظاہِر کرُوں گا۔

7 اور مَیں یہُودا ہ اور اِسرائیل کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا اور اُن کو پہلے کی طرح بناؤُں گا۔

8 اور مَیں اُن کو اُن کی ساری بدکرداری سے جو اُنہوں نے میرے خِلاف کی ہے پاک کرُوں گا اور مَیں اُن کی ساری بدکرداری جِس سے وہ میرے گُنہگار ہُوئے اور جِس سے اُنہوں نے میرے خِلاف بغاوت کی ہے مُعاف کرُوں گا۔

9 اور یہ میرے لِئے رُویِ زمِین کی سب قَوموں کے سامنے مُسرّت بخش نام اور سِتایش و جلال کا باعِث ہو گا ۔ وہ اُس سب بھلائی کا جو مَیں اُن سے کرتا ہُوں ذِکر سُنیں گی اور اُس بھلائی اور سلامتی کے سبب سے جو مَیں اِن کے لِئے مُہیّا کرتا ہُوں ڈریں گی اور کانپیں گی۔

10 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِس مقام میں جِس کی بابت تُم کہتے ہو کہ وِیران ہے ۔ وہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان یعنی یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں جو وِیران ہیں جہاں نہ اِنسان ہیں نہ باشِندے نہ حَیوان۔

11 خُوشی اور شادمانی کی آواز ۔ دُلہے اور دُلہن کی آواز اور اُن کی آواز سُنی جائے گی جو کہتے ہیں

ربُّ الافواج کی سِتایش کرو

کیونکہ خُداوند بھلا ہے

اور اُس کی شفقت ابدی ہے ۔

ہاں اُن کی آواز جو خُداوند کے گھر میں شُکر گُذ ا ر ی کی قُربانی لائیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اِس مُلک کے اَسِیروں کو واپس لا کر بحال کرُوں گا۔

12 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اِس وِیران جگہ اور اِس کے سب شہروں میں جہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان پِھر چرواہوں کے رہنے کے مکان ہوں گے جو اپنے گلّوں کو بِٹھائیں گے۔

13 کوہِستان کے شہروں میں اور وادی کے اور جنُوب کے شہروں میں اور بِنیمِین کے عِلاقہ میں اور یروشلیِم کی نواحی میں اور یہُودا ہ کے شہروں میں پِھر گلّے گِننے والے کے ہاتھ کے نِیچے سے گُذریں گے خُداوند فرماتا ہے۔

14 دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ وہ نیک بات جو مَیں نے اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے کے حق میں فرمائی ہے پُوری کرُوں گا۔

15 اُن ہی ایّام میں اور اُسی وقت مَیں داؤُد کے لِئے صداقت کی شاخ پَیدا کرُوں گا اور وہ مُلک میں عدالت و صداقت سے عمل کرے گا۔

16 اُن دِنوں میں یہُودا ہ نجات پائے گا اور یروشلیِم سلامتی سے سکُونت کرے گا اور خُداوند ہماری صداقت اُس کا نام ہو گا۔

17 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل کے گھرانے کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے داؤُد کو کبھی آدمی کی کمی نہ ہو گی۔

18 اور نہ لاوی کاہِنوں کو آدمِیوں کی کمی ہو گی جو میرے حضُور سوختنی قُربانِیاں گُذرانیں اور ہدئے چڑھائیں اور ہمیشہ قُربانی کریں۔

19 پِھر خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

20 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم میرا وہ عہد جو مَیں نے دِن سے اور رات سے کِیا توڑ سکو کہ دِن اور رات اپنے اپنے وقت پر نہ ہوں۔

21 تو میرا وہ عہد بھی جو مَیں نے اپنے خادِم داؤُد سے کِیا ٹُوٹ سکتا ہے کہ اُس کے تخت پر بادشاہی کرنے کوبیٹا نہ ہو اور وہ عہد بھی جو اپنے خِدمت گُذار لاوی کاہِنوں سے کِیا۔

22 جَیسے اجرامِ فلک بے شُمار ہیں اور سمُندر کی ریت بے اندازہ ہے وَیسے ہی مَیں اپنے بندہ داؤُد کی نسل کو اورلاویوں کو جو میری خِدمت کرتے ہیں فراوانی بخشُوں گا۔

23 پِھر خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

24 کہ کیا تُو نہیں دیکھتا کہ یہ لوگ کیا کہتے ہیں کہ جِن دو گھرانوں کو خُداوند نے چُنا اُن کو اُس نے رَدّ کر دِیا؟ یُوں وہ میرے لوگوں کو حقِیر جانتے ہیں کہ گویا اُن کے نزدِیک وہ قَوم ہی نہیں رہے۔

25 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر دِن اور رات کے ساتھ میرا عہد نہ ہو اور اگر مَیں نے آسمان اور زمِین کا نِظام مُقرّر نہ کِیا ہو۔

26 تو مَیں یعقُو ب کی نسل کو اور اپنے خادِم داؤُد کی نسل کو رَدّ کر دُوں گا تاکہ مَیں ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کی نسل پر حُکومت کرنے کے لِئے اُس کے فرزندوں میں سے کِسی کو نہ لُوں بلکہ مَیں تو اُن کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا اور اُن پر رحم کرُوں گا۔

یرمِیاہ 34

صِدقیاہ کے نام پَیغام

1 جب شاہِ بابل نبُوکَدنضر اور اُس کی تمام فَوج اور رُویِ زمِین کی تمام سلطنتیں جو اُس کی فرمانروائی میں تِھیں اور سب اقوام یروشلیِم اور اُس کی سب بستِیوں کے خِلاف جنگ کر رہی تِھیں تب خُداوند کا یہ کلام یَرمِیا ہ نبی پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جا اور شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ سے کہہ دے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے آگ سے جلائے گا۔

3 اور تُو اُس کے ہاتھ سے نہ بچے گا بلکہ ضرُور پکڑا جائے گا اور اُس کے حوالہ کِیا جائے گا اور تیری آنکھیں شاہِ بابل کی آنکھوں کو دیکھیں گی اور وہ رُوبرُو تُجھ سے باتیں کرے گا اور تُو بابل کو جائے گا۔

4 تَو بھی اَے شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ خُداوند کا کلام سُن ۔ تیری بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو تلوار سے قتل نہ کِیا جائے گا۔

5 تُو امن کی حالت میں مرے گا اور جِس طرح تیرے باپ دادا یعنی تُجھ سے پہلے بادشاہوں کے لِئے خُوشبُو جلاتے تھے اُسی طرح تیرے لِئے بھی جلائیں گے اور تُجھ پر نَوحہ کریں گے اور کہیں گے ہائے آقا! کیونکہ مَیں نے یہ بات کہی ہے خُداوند فرماتا ہے۔

6 تب یَرمِیا ہ نبی نے یہ سب باتیں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ سے یروشلیِم میں کہِیں۔

7 جبکہ شاہِ بابل کی فَوج یروشلیِم اور یہُودا ہ کے شہروں سے جو بچ رہے تھے یعنی لکِیس اور عِزیقہ سے لڑ رہی تھی کیونکہ یہُودا ہ کے شہروں میں سے یِہی حصِین شہر باقی تھے۔

غُلاموں سے فریب

8 وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا جب صِدقیاہ بادشاہ نے یروشلیِم کے سب لوگوں سے عہد و پَیمان کِیا کہ آزادی کی مُنادی کی جائے۔

9 کہ ہر ایک اپنے غُلام کو اور اپنی لَونڈی کو جو عِبرانی مَرد یا عَورت ہو آزاد کر دے کہ کوئی اپنے یہُودی بھائی سے غُلامی نہ کرائے۔

10 اور جب سب اُمرا اور سب لوگوں نے جو اِس عہد میں شامِل تھے سُنا کہ ہر ایک کو لازِم ہے کہ اپنے غُلام اور اپنی لَونڈی کو آزاد کرے اور پِھر اُن سے غُلامی نہ کرائے تُو اُنہوں نے اِطاعت کی اور اُن کو آزاد کر دِیا۔

11 پر اُس کے بعد وہ پِھر گئے اور اُن غُلاموں اور لَونڈِیوں کو جن کو اُنہوں نے آزاد کر دِیا تھا پِھر واپس لے آئے اور اُن کو تابِع کر کے غُلام اور لَونڈِیاں بنا لِیا۔

12 اِس لِئے خُداوند کی طرف سے یہ کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

13 کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے جِس دِن مَیں اُن کو مُلکِ مِصر سے اور غُلامی کے گھر سے نِکال لایا یہ عہد باندھا۔

14 کہ تُم میں سے ہر ایک اپنے عِبرانی بھائی کو جو اُس کے ہاتھ بیچا گیا ہو سات برس کے آخِر میں یعنی جب وہ چھ برس تک خِدمت کر چُکے تو آزاد کر دے لیکن تُمہارے باپ دادا نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا۔

15 اور آج ہی کے دِن تُم رجُوع لائے اور وُہی کِیا جو میری نظر میں بھلا ہے کہ ہر ایک نے اپنے ہمسایہ کو آزادی کا مُژدہ دِیا اور تُم نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے میرے حضُور عہد باندھا۔

16 لیکن تُم نے برگشتہ ہو کر میرے نام کو ناپاک کِیا اور ہر ایک نے اپنے غُلام کو اور اپنی لَونڈی کو جِن کو تُم نے آزاد کر کے اُن کی مرضی پر چھوڑ دِیا تھا پِھر پکڑ کر تابِع کِیا کہ تُمہارے لِئے غُلام اور لَونڈِیاں ہوں۔

17 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے میری نہ سُنی کہ ہر ایک اپنے بھائی اور اپنے ہمسایہ کو آزادی کا مُژدہ سُنائے ۔ دیکھو خُداوند فرماتا ہے مَیں تُم کو تلوار اور وبا اور کال کے لِئے آزادی کا مُژدہ دیتا ہُوں اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ تُم رُویِ زمِین کی سب مملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھرو گے۔

18 اور مَیں اُن آدمِیوں کو جِنہوں نے مُجھ سے عہد شِکنی کی اور اُس عہد کی باتیں جو اُنہوں نے میرے حضُور باندھا ہے پُوری نہیں کِیں جب بچھڑے کو دو ٹُکڑے کِیا اور اُن دو ٹُکڑوں کے درمِیان سے ہو کر گُذرے۔

19 یعنی یہُودا ہ کے اور یروشلیِم کے اُمرا اور خوا جہ سرا اور کاہِن اور مُلک کے سب لوگ جو بچھڑے کے ٹُکڑوں کے درمِیان سے ہو کر گُذرے۔

20 ہاں مَیں اُن کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کرُوں گا اور اُن کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی۔

21 اور مَیں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کو اور اُس کے اُمرا کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں اور شاہِ بابل کی فَوج کے جو تُم کو چھوڑ کر چلی گئی حوالہ کر دُوں گا۔

22 دیکھو مَیں حُکم کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور اُن کو پِھر اِس شہر کی طرف واپس لاؤُں گا اور وہ اِس سے لڑیں گے اور فتح کر کے آگ سے جلائیں گے اور مَیں یہُودا ہ کے شہروں کو وِیران کر دُوں گا کہ غَیر آباد ہوں۔

یرمِیاہ 35

یرمِیاہ اور ریکابی

1 وہ کلام جو شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کے ایّام میں خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ تُو ریکابِیوں کے گھر جا اور اُن سے کلام کر اور اُن کو خُداوند کے گھر کی ایک کوٹھری میں لا کر مَے پِلا۔

3 تب مَیں نے یازنیا ہ بِن یَرمِیا ہ بِن حبصِنیا ہ اور اُس کے بھائِیوں اور اُس کے سب بیٹوں اور ریکابِیوں کے تمام گھرانے کو ساتھ لِیا۔

4 اور مَیں اُن کو خُداوند کے گھر میں بنی حنان بِن یِجد لیاہ مردِ خُدا کی کوٹھری میں لایا جو اُمرا کی کوٹھری کے نزدِیک معسیا ہ بِن سلُو م دربان کی کوٹھری کے اُوپر تھی۔

5 اور مَیں نے مَے سے لبریز پِیالے اور جام ریکابِیوں کے گھرانے کے بیٹوں کے آگے رکھّے اور اُن سے کہا مَے پِیو۔

6 پر اُنہوں نے کہا ہم مَے نہ پِئیں گے کیونکہ ہمارے باپ یُونادا ب بِن ریکا ب نے ہم کو یُوں حُکم دِیا کہ تُم ہرگِز مَے نہ پِینا ۔ نہ تُم نہ تُمہارے بیٹے۔

7 اور نہ گھر بنانا اور نہ بِیج بونا نہ تاکِستان لگانا نہ اُن کے مالِک ہونا بلکہ عُمر بھر خَیموں میں رہنا تاکہ جِس سرزمِین میں تُم مُسافِر ہو تُمہاری عُمر دراز ہو۔

8 چُنانچہ ہم نے اپنے باپ یُونادا ب بِن ریکا ب کی بات مانی ۔ اُس کے حُکم کے مُطابِق ہم اور ہماری بِیوِیاں اور ہمارے بیٹے بیٹِیاں کبھی مَے نہیں پِیتے۔

9 اور ہم نہ رہنے کے لِئے گھر بناتے اور نہ تاکِستان اور کھیت اور بِیج رکھتے ہیں۔

10 پر ہم خَیموں میں بسے ہیں اور ہم نے فرماں برداری کی اور جو کُچھ ہمارے باپ یُونادا ب نے ہم کو حُکم دِیا ہم نے اُس پر عمل کِیا ہے۔

11 لیکن یُوں ہُؤا کہ جب شاہِ بابل نبُوکَدر ضر اِس مُلک پر چڑھ آیا تو ہم نے کہا کہ آؤ ہم کسدیوں اور ارامیوں کی فَوج کے ڈر سے یروشلیِم کو چلے جائیں ۔ یُوں ہم یروشلیِم میں بستے ہیں۔

12 تب خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

13 کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جا اور یہُودا ہ کے آدمِیوں اور یروشلیِم کے باشِندوں سے یُوں کہہ کہ کیا تُم تربِیّت پذِیر نہ ہو گے کہ میری باتیں سُنو خُداوند فرماتا ہے؟۔

14 جو باتیں یُونادا ب بِن ریکا ب نے اپنے بیٹوں کو فرمائِیں کہ مَے نہ پِیو وہ بجا لائے اور آج تک مَے نہیں پِیتے بلکہ اُنہوں نے اپنے باپ کے حُکم کو مانا لیکن مَیں نے تُم سے کلام کِیا اور بر وقت تُم کو فرمایا اور تُم نے میری نہ سُنی۔

15 اور مَیں نے اپنے تمام خِدمت گُذار نبِیوں کو تُمہارے پاس بھیجا اور اُن کو بر وقت یہ کہتے ہُوئے بھیجا کہ تُم ہر ایک اپنی بُری راہ سے باز آؤ اور اپنے اعمال کو درُست کرو اور غَیر معبُودوں کی پَیروی اور عِبادت نہ کرو اور جو مُلک مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا ہے تُم اُس میں بسو گے لیکن تُم نے نہ کان لگایا نہ میری سُنی۔

16 اِس سبب سے کہ یُونادا ب بِن ریکا ب کے بیٹے اپنے باپ کے حُکم کو جو اُس نے اُن کو دِیا تھا بجا لائے پر اِن لوگوں نے میری نہ سُنی۔

17 اِس لِئے خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے دیکھ مَیں یہُودا ہ پر اور یروشلیِم کے تمام باشِندوں پر وہ سب مُصِیبت جِس کا مَیں نے اُن کے خِلاف اِعلان کِیا ہے لاؤُں گا کیونکہ مَیں نے اُن سے کلام کِیا پر وہ شِنوا نہ ہُوئے اور مَیں نے اُن کو بُلایا پر اُنہوں نے جواب نہ دِیا۔

18 اور یَرمِیا ہ نے ریکابِیوں کے گھرانے سے کہا کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے اپنے باپ یُونادا ب کے حُکم کو مانا اور اُس کی سب وصِیّتوں پر عمل کِیا ہے اور جو کُچھ اُس نے تُم کو فرمایا تُم بجا لائے۔

19 اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یُونادا ب بِن ریکا ب کے لِئے میرے حضُور میں کھڑے ہونے کو کبھی آدمی کی کمی نہ ہو گی۔

یرمِیاہ 36

بارُوک ہَیکل میں طُومار پڑھتا ہے

1 شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسِیا ہ کے چَوتھے برس میں یہ کلام خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ کِتاب کا ایک طُومار لے اور وہ سب کلام جو مَیں نے اِسرائیل اور یہُودا ہ اور تمام اقوام کے خِلاف تُجھ سے کِیا اُس دِن سے لے کر جب سے مَیں تُجھ سے کلام کرنے لگا یعنی یوسیا ہ کے ایّام سے آج کے دِن تک اُس میں لِکھ۔

3 شاید یہُودا ہ کا گھرانا اُس تمام مُصِیبت کا حال جو مَیں اُن پر لانے کا اِرادہ رکھتا ہُوں سُنے تاکہ وہ سب اپنی بُری روِش سے باز آئیں اور مَیں اُن کی بدکرداری اور گُناہ کو مُعاف کرُوں۔

4 تب یَرمِیا ہ نے بارُو ک بِن نیرِ یاہ کو بُلایا اور بارُو ک نے خُداوند کا وہ سب کلام جو اُس نے یَرمِیا ہ سے کِیا تھا اُس کی زُبانی کِتاب کے اُس طُومار میں لِکھا۔

5 اور یَرمِیا ہ نے بارُو ک کو حُکم دِیا اور کہا کہ مَیں تو مجبُور ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے گھر میں نہیں جا سکتا۔

6 پر تُو جا اور خُداوند کا وہ کلام جو تُو نے میرے مُنہ سے اُس طُومار میں لِکھا ہے خُداوند کے گھر میں روزہ کے دِن لوگوں کو پڑھ کر سُنا اور تمام یہُودا ہ کے لوگوں کو بھی جو اپنے شہروں سے آئے ہوں تُو وُہی کلام پڑھ کر سُنا۔

7 شاید وہ خُداوند کے حضُور مِنّت کریں اور سب کے سب اپنی بُری روِش سے باز آئیں کیونکہ خُداوند کا قہر و غضب جِس کا اُس نے اِن لوگوں کے خِلاف اِعلان کِیا ہے شدِید ہے۔

8 اور بارُو ک بِن نیرِ یاہ نے سب کُچھ جَیسا یَرمِیا ہ نبی نے اُس کو فرمایا تھا وَیسا ہی کِیا اور خُداوند کے گھر میں خُداوند کا کلام اُس کِتاب سے پڑھ کر سُنایا۔

9 اور شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کے پانچویں برس کے نویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ یروشلیِم کے سب لوگوں نے اور اُن سب نے جو یہُودا ہ کے شہروں سے یروشلیِم میں آئے تھے خُداوند کے حضُور روزہ کی مُنادی کی۔

10 تب بارُو ک نے کِتاب سے یَرمِیا ہ کی باتیں خُداوند کے گھر میں جمر یاہ بِن سافن مُنشی کی کوٹھری میں اُوپر کے صحن کے درمِیان خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر سب لوگوں کے سامنے پڑھ سُنائِیں۔

طُومار اُمرا(حاکِموں ) کے سامنے پڑھا جاتاہے

11 جب مِیکایا ہ بِن جمر یاہ بِن سافن نے خُداوند کا وہ سب کلام جو اُس کِتاب میں تھا سُنا۔

12 تو وہ اُتر کر بادشاہ کے گھر مُنشی کی کوٹھری میں گیا اور سب اُمرا یعنے ا لِیسمع مُنشی اور دِلایا ہ بِن سمعیا ہ اور اِلناتن بِن عکبُور اور جمر یاہ بِن سافن اور صِدقیاہ بِن حننیا ہ اور سب اُمرا وہاں بَیٹھے تھے۔

13 تب مِیکایا ہ نے وہ سب باتیں جو اُس نے سُنی تِھیں جب بارُو ک کِتاب سے پڑھ کر لوگوں کو سُناتا تھا اُن سے بیان کِیں۔

14 اور سب اُمرا نے یہُود ی بِن نتنیا ہ بِن سلمیا ہ بِن کُو شی کو بارُو ک کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ طُومار جو تُو نے لوگوں کو پڑھ کر سُنایا ہے اپنے ہاتھ میں لے اور چلا آ ۔ پس بارُو ک بِن نیرِیاہ وہ طُومار لے کر اُن کے پاس آیا۔

15 اور اُنہوں نے اُسے کہا کہ اب بَیٹھ جا اور ہم کو یہ پڑھ کر سُنا اور بارُو ک نے اُن کو پڑھ کر سُنایا۔

16 اور جب اُنہوں نے وہ سب باتیں سُنِیں تو ڈر کر ایک دُوسرے کا مُنہ تاکنے لگے اور بارُو ک سے کہا کہ ہم یقِیناً یہ سب باتیں بادشاہ سے بیان کریں گے۔

17 اور اُنہوں نے یہ کہہ کر بارُو ک سے پُوچھا کہ ہم سے کہہ کہ تُو نے یہ سب باتیں اُس کی زبانی کیونکر لِکھِیں؟۔

18 تب بارُو ک نے اُن سے کہا وہ یہ سب باتیں مُجھے اپنے مُنہ سے کہتا گیا اور مَیں سِیاہی سے کِتاب میں لِکھتا گیا۔

19 تب اُمرا نے بارُو ک سے کہا کہ جا اپنے آپ کو اور یَرمِیا ہ کو چُھپا اور کوئی نہ جانے کہ تُم کہاں ہو۔

بادشاہ طُومار جلا دیتا ہے

20 اور وہ بادشاہ کے پاس صحن میں گئے لیکن اُس طُومار کو الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں رکھ گئے اور وہ باتیں بادشاہ کو کہہ سُنائِیں۔

21 تب بادشاہ نے یہُود ی کو بھیجا کہ طُومار لائے اور وہ اُسے الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں سے لے آیا اور یہُود ی نے بادشاہ اور سب اُمرا کو جو بادشاہ کے حضُور کھڑے تھے اُسے پڑھ کر سُنایا۔

22 اور بادشاہ زمِستانی محلّ میں بَیٹھا تھا کیونکہ نواں مہِینہ تھا اور اُس کے سامنے انگِیٹھی جل رہی تھی۔

23 اور جب یہُود ی نے تِین چار ورق پڑھے تو اُس نے اُسے مُنشی کے قلم تراش سے کاٹا اور انگِیٹھی کی آگ میں ڈال دِیا یہاں تک کہ تمام طُومار انگِیٹھی کی آگ سے بھسم ہو گیا۔

24 لیکن وہ نہ ڈرے نہ اُنہوں نے اپنے کپڑے پھاڑے نہ بادشاہ نے نہ اُس کے مُلازِموں میں سے کِسی نے جِنہوں نے یہ سب باتیں سُنی تِھیں۔

25 لیکن اِلناتن اور دِلایا ہ اور جمریا ہ نے بادشاہ سے عرض کی کہ طُومار کو نہ جلائے پر اُس نے اُن کی ایک نہ سُنی۔

26 اور بادشاہ نے شاہزادہ یرحمئیل کو اور شرایا ہ بِن عزری ایل اور سلمیا ہ بِن عبدی ایل کو حُکم دِیا کہ بارُو ک مُنشی اور یَرمِیا ہ نبی کو گرِفتار کریں لیکن خُداوند نے اُن کو چُھپایا۔

یَرمِیاہ ایک اورطُومار لِکھتا ہے

27 اور جب بادشاہ طُومار اور اُن باتوں کو جو بارُو ک نے یَرمِیا ہ کی زُبانی لِکھی تِھیں جلا چُکا تو خُداوند کا یہ کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

28 کہ تُو دُوسرا طُومار لے اور اُس میں وہ سب باتیں لِکھ جو پہلے طُومار میں تِھیں جِسے شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم نے جلا دِیا۔

29 اور شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم سے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو نے طُومار کو جلا دِیا اور کہا ہے کہ تُو نے اُس میں یُوں کیوں لِکھا کہ شاہِ بابل یقِیناً آئے گا اور اِس مُلک کو غارت کرے گا اور نہ اِس میں اِنسان باقی چھوڑے گا نہ حَیوان۔

30 اِس لِئے شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم کی بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُس کی نسل میں سے کوئی نہ رہے گا جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھے اور اُس کی لاش پھینکی جائے گی تاکہ دِن کو گرمی میں اور رات کو پالے میں پڑی رہے۔

31 اور مَیں اُس کو اور اُس کی نسل کو اور اُس کے مُلازِموں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دُوں گا اور مَیں اُن پر اور یروشلیِم کے باشِندوں پر اور یہُودا ہ کے لوگوں پر وہ سب مُصِیبت لاؤُں گا جِس کا مَیں نے اُن کے خِلاف اِعلان کِیا پر وہ شِنوا نہ ہُوئے۔

32 تب یَرمِیا ہ نے دُوسرا طُومار لِیا اور بارُو ک بِن نیرِ یاہ مُنشی کو دِیا اور اُس نے اُس کِتاب کی سب باتیں جِسے شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم نے آگ میں جلایا تھا یَرمِیا ہ کی زُبانی اُس میں لِکِھیں اور اُن کے سِوا وَیسی ہی اَور بُہت سی باتیں اُن میں بڑھا دی گئِیں۔

یرمِیاہ 37

صدقیاہ یَرمِیاہ سے درخواست کرتا ہے

1 اور صِدقیاہ بِن یوسِیا ہ جِس کو شاہِ بابل نبُوکَدر ضر نے مُلکِ یہُودا ہ پر بادشاہ مُقرّر کِیا تھا کُونیا ہ بِن یہویقِیم کی جگہ بادشاہی کرنے لگا۔

2 لیکن نہ اُس نے نہ اُس کے مُلازِموں نے نہ مُلک کے لوگوں نے خُداوند کی وہ باتیں سُنِیں جو اُس نے یَرمِیا ہ نبی کی مَعرفت فرمائی تِھیں۔

3 اور صِدقیاہ بادشاہ نے یہُوکل بِن سلمیا ہ اور صفنیا ہ بِن معسیا ہ کاہِن کی مَعرفت یَرمِیا ہ نبی کو کہلا بھیجا کہ اب ہمارے لِئے خُداوند ہمارے خُدا سے دُعا کر۔

4 ہنُوز یَرمِیا ہ لوگوں کے درمِیان آیا جایا کرتا تھا کیونکہ اُنہوں نے ابھی اُسے قَیدخانہ میں نہیں ڈالا تھا۔

5 اِس وقت فرعو ن کی فَوج نے مِصر سے چڑھائی کی اور جب کسدیوں نے جو یروشلیِم کا مُحاصرہ کِئے تھے اِس کی شُہرت سُنی تو وہاں سے چلے گئے۔

6 تب خُداوند کا یہ کلام یَرمِیا ہ نبی پر نازِل ہُؤا۔

7 کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم شاہِ یہُودا ہ سے جِس نے تُم کو میری طرف بھیجا کہ مُجھ سے دریافت کرو یُوں کہنا کہ دیکھ فرعو ن کی فَوج جو تُمہاری مدد کو نِکلی ہے اپنے مُلک مِصر کو لَوٹ جائے گی۔

8 اور کسدی واپس آ کر اِس شہر سے لڑیں گے اور اِسے فتح کر کے آگ سے جلائیں گے۔

9 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم یہ کہہ کر اپنے آپ کو فریب نہ دو کہ کسدی ضرُور ہمارے پاس سے چلے جائیں گے کیونکہ وہ نہ جائیں گے۔

10 اور اگرچہ تُم کسدیوں کی تمام فَوج کو جو تُم سے لڑتی ہے اَیسی شِکست دیتے کہ اُن میں سے صِرف زخمی باقی رہتے تَو بھی وہ سب اپنے اپنے خَیمہ سے اُٹھتے اور اِس شہر کو جلا دیتے۔

یَرمِیاہ کی گرِفتاری اور قَید میں ڈالا جانا

11 اور جب کسدیوں کی فَوج فرعو ن کی فَوج کے ڈر سے یروشلیِم کے سامنے سے کُوچ کر گئی۔

12 تو یَرمِیا ہ یروشلیِم سے نِکلا کہ بِنیمِین کے عِلاقہ میں جا کر وہاں لوگوں کے درمِیان اپنا حِصّہ لے۔

13 اور جب وہ بِنیمِین کے پھاٹک پر پُہنچا تو وہاں پہرے والوں کا داروغہ تھا جِس کا نام اِرّیاہ بِن سلمیا ہ بِن حننیا ہ تھا اور اُس نے یَرمِیا ہ نبی کو پکڑا اور کہا کہ تُو کسدیوں کی طرف بھاگا جاتا ہے۔

14 تب یَرمِیا ہ نے کہا یہ جُھوٹ ہے ۔ مَیں کسدیوں کی طرف بھاگا نہیں جاتا ہُوں پر اُس نے اُس کی ایک نہ سُنی پس اِرّیاہ یَرمِیا ہ کو پکڑ کر اُمرا کے پاس لایا۔

15 اور اُمرا یَرمِیا ہ پر غضب ناک ہُوئے اور اُسے مارا اور یُونتن مُنشی کے گھر میں اُسے قَید کِیا کیونکہ اُنہوں نے اُس گھر کو قَیدخانہ بنا رکھّا تھا۔

16 جب یَرمِیا ہ قَیدخانہ میں اور اُس کے تہ خانوں میں داخِل ہو کر بُہت دِنوں تک وہاں رہ چُکا۔

17 تو صِدقیاہ بادشاہ نے آدمی بھیج کر اُسے نِکلوایا اور اپنے محلّ میں اُس سے خُفیہ طَور سے دریافت کِیا کہ کیا خُداوند کی طرف سے کوئی کلام ہے؟

اور یَرمِیا ہ نے کہا کہ ہے کیونکہ اُس نے فرمایا ہے کہ تُو شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا۔

18 اور یَرمِیا ہ نے صِدقیاہ بادشاہ سے کہا کہ مَیں نے تیرا اور تیرے مُلازِموں کا اور اِن لوگوں کا کیاگُناہ کِیا ہے کہ تُم نے مُجھے قَیدخانہ میں ڈالا ہے؟۔

19 اب تُمہارے نبی کہاں ہیں جو تُم سے نبُوّت کرتے اور کہتے تھے کہ شاہِ بابل تُم پر اور اِس مُلک پر چڑھائی نہیں کرے گا؟۔

20 اب اَے بادشاہ میرے آقا! میری سُن ۔ میری درخواست قبُول فرما اور مُجھے یونتن مُنشی کے گھر میں واپس نہ بھیج اَیسا نہ ہو کہ مَیں وہاں مَر جاؤُں۔

21 تب صِدقیاہ بادشاہ نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے یَرمِیا ہ کو قَیدخانہ کے صحن میں رکھّا اور ہر روز اُسے نانبائِیوں کے محلّہ سے ایک روٹی لے کر دیتے رہے جب تک کہ شہر میں روٹی مِل سکتی تھی ۔ پس یَرمِیا ہ قَیدخانہ کے صحن میں رہا۔

یرمِیاہ 38

یَرمِیاہ ایک کیِچڑ والے حَوض میں

1 پِھرسفطیا ہ بِن متّان اور جدلیا ہ بِن فشحُور اور یوکُل بِن سلمیا ہ اور فشحُور بِن ملکیاہ نے وہ باتیں جو یَرمِیا ہ سب لوگوں سے کہتا تھا سُنِیں۔ وہ کہتا تھا۔

2 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جو کوئی اِس شہر میں رہے گاوہ تلوار اور کال اور وبا سے مَرے گا اور جو کسدیوں میں جا مِلے گا وہ زِندہ رہے گا اور اُس کی جان اُس کے لِئے غنِیمت ہو گی اور وہ جِیتا رہے گا۔

3 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ یہ شہر یقِیناً شاہِ بابل کی فَوج کے حوالہ کر دِیا جائے گا اور وہ اِسے لے لے گا۔

4 اِس لِئے اُمرا نے بادشاہ سے کہا ہم تُجھ سے عرض کرتے ہیں کہ اِس آدمی کو قتل کروا کیونکہ یہ جنگی مَردوں کے ہاتھوں کو جو اِس شہر میں باقی ہیں اور سب لوگوں کے ہاتھوں کو اُن سے اَیسی باتیں کہہ کر سُست کرتا ہے کیونکہ یہ شخص اِن لوگوں کا خَیر خواہ نہیں بلکہ بدخواہ ہے۔

5 تب صِدقیاہ بادشاہ نے کہا وہ تُمہارے قابُو میں ہے کیونکہ بادشاہ تُمہارے خِلاف کُچھ نہیں کر سکتا۔

6 تب اُنہوں نے یَرمِیا ہ کو پکڑ کر ملکیا ہ شاہزادہ کے حَوض میں جو قَیدخانہ کے صحن میں تھا ڈال دِیا اور اُنہوں نے یَرمِیا ہ کو رسّے سے باندھ کر لٹکایا اور حَوض میں کُچھ پانی نہ تھا بلکہ کِیچ تھی اور یَرمِیا ہ کِیچ میں دھس گیا۔

7 اور جب عبد ملِک کُوشی نے جو شاہی محلّ کے خواجہ سراؤں میں سے تھا سُنا کہ اُنہوں نے یَرمِیا ہ کو حَوض میں ڈال دِیا ہے جب کہ بادشاہ بِنیمِین کے پھاٹک میں بَیٹھا تھا۔

8 تو عبد ملِک بادشاہ کے محلّ سے نِکلا اور بادشاہ سے یُوں عرض کی۔

9 کہ اَے بادشاہ میرے آقا! اِن لوگوں نے یَرمِیا ہ نبی سے جو کُچھ کِیا بُرا کِیا کیونکہ اُنہوں نے اُسے حَوض میں ڈال دِیا ہے اور وہ وہاں بُھوک سے مَر جائے گا کیونکہ شہر میں روٹی نہیں ہے۔

10 تب بادشاہ نے عبد ملِک کُوشی کو یُوں حُکم دِیا کہ تُو یہاں سے تِیس آدمی اپنے ساتھ لے اور یَرمِیا ہ نبی کو پیشتر اِس سے کہ وہ مَر جائے حَوض میں سے نِکال۔

11 اور عبد ملِک اُن آدمِیوں کو جو اُس کے پاس تھے اپنے ساتھ لے کر بادشاہ کے محلّ میں خزانہ کے نِیچے گیا اور پُرانے چِتھڑے اور پُرانے سڑے ہُوئے لتّے وہاں سے لِئے اور اُن کو رسِّیِوں کے وسِیلہ سے حَوض میں یَرمِیا ہ کے پاس لٹکایا۔

12 اور عبد ملِک کُوشی نے یَرمِیا ہ سے کہا کہ اِن پُرانے چِتھڑوں اور سڑے ہُوئے لتّوں کو رسّی کے نِیچے اپنی بغل تلے رکھ اور یَرمِیا ہ نے وَیسا ہی کِیا۔

13 اور اُنہوں نے رسِّیوں سے یَرمِیا ہ کو کھینچا اور حَوض سے باہر نِکالا اور یَرمِیا ہ قَیدخانہ کے صحن میں رہا۔ صدقیاہ یرمِیاہ سے صلاح لیتا ہے

14 تب صِدقیاہ بادشاہ نے یَرمِیا ہ نبی کو خُداوند کے گھر کے تِیسرے مدخل میں اپنے پاس بُلوایا اور بادشاہ نے یرمِیا ہ سے کہا مَیں تُجھ سے ایک بات پُوچھتا ہُوں۔ تُو مُجھ سے کُچھ نہ چُھپا۔

15 اور یَرمِیا ہ نے صِدقیاہ سے کہا کہ اگر مَیں تُجھ سے کھول کر بیان کرُوں تو کیا تُو مُجھے یقِیناً قتل نہ کرے گا؟ اور اگر مَیں تُجھے صلاح دُوں تو تُو نہ مانے گا۔

16 تب صِدقیاہ بادشاہ نے یَرمِیا ہ کے سامنے تنہائی میں کہا زِندہ خُداوند کی قَسم جو ہماری جانوں کا خالِق ہے کہ نہ مَیں تُجھے قتل کرُوں گا اور نہ اُن کے حوالہ کرُوں گا جو تیری جان کے خواہاں ہیں۔

17 تب یَرمِیا ہ نے صِدقیاہ سے کہا کہ خُداوند لشکروں کا خُدا اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یقیناً اگر تُو نِکل کر شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس چلا جائے گا تو تیری جان بچ جائے گی اور یہ شہر آگ سے جلایا نہ جائے گا اور تُو اور تیرا گھرانا زِندہ رہے گا۔

18 پر اگر تُو شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس نہ جائے گا تو یہ شہر کسدیوں کے حوالہ کر دِیا جائے گا اور وہ اِسے جلا دیں گے اور تُو اُن کے ہاتھ سے رہائی نہ پائے گا۔

19 اور صِدقیاہ بادشاہ نے یَرمِیا ہ سے کہا کہ مَیں اُن یہُودِیوں سے ڈرتا ہُوں جو کسدیوں سے جا مِلے ہیں ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ مُجھے اُن کے حوالہ کریں اور وہ مُجھ پر طعنہ ماریں۔

20 اور یَرمِیا ہ نے کہا وہ تُجھے حوالہ نہ کریں گے ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں تُو خُداوند کی بات جو مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں مان لے ۔ اِس سے تیرا بھلا ہو گا اور تیری جان بچ جائے گی۔

21 پر اگر تُو جانے سے اِنکار کرے تو یِہی کلام ہے جو خُداوند نے مُجھ پر ظاہِرکِیا۔

22 کہ دیکھ وہ سب عَورتیں جو شاہِ یہُودا ہ کے محلّ میں باقی ہیں شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس پُہنچائی جائیں گی اور کہیں گی کہ

تیرے دوستوں نے تُجھے فریب دِیا

اور تُجھ پر غالِب آئے ۔

جب تیرے پاؤں کِیچ میں دھس گئے

تو وہ اُلٹے پِھر گئے۔

23 اور وہ تیری سب بِیوِیوں اور تیرے بیٹوں کو کسدیوں کے پاس نِکال لے جائیں گے اور تُو بھی اُن کے ہاتھ سے رہائی نہ پائے گا بلکہ شاہِ بابل کے ہاتھ میں گرِفتار ہو گا اور تُو اِس شہر کے آگ سے جلائے جانے کا باعِث ہو گا۔

24 تب صِدقیاہ نے یَرمِیا ہ سے کہا کہ اِن باتوں کو کوئی نہ جانے تو تُو مارا نہ جائے گا۔

25 پر اگر اُمرا سُن لیں کہ مَیں نے تُجھ سے بات چِیت کی اور وہ تیرے پاس آ کر کہیں کہ جو کُچھ تُو نے بادشاہ سے کہا اور جو کُچھ بادشاہ نے تُجھ سے کہا اب ہم پر ظاہِر کر ۔ ہم سے نہ چُھپا اور ہم تُجھے قتل نہ کریں گے۔

26 تب تُو اُن سے کہنا کہ مَیں نے بادشاہ سے عرض کی تھی کہ مُجھے پِھر یونتن کے گھر میں واپس نہ بھیجے کہ وہاں مَروں۔

27 تب سب اُمرا یَرمِیا ہ کے پاس آئے اور اُس سے پُوچھا اور اُس نے اِن سب باتوں کے مُطابِق جو بادشاہ نے فرمائی تِھیں اُن کو جواب دِیا اور وہ اُس کے پاس سے چُپ ہو کر چلے گئے کیونکہ اصل مُعاملہ اُن کو معلُوم نہ ہُؤا۔

28 اور جِس دِن تک یروشلیِم فتح نہ ہُؤا یَرمِیا ہ قَیدخانہ کے صحن میں رہا اور جب یروشلیِم فتح ہُؤا تو وہ وہِیں تھا۔