یرمِیاہ 19

ٹُوٹی ہُوئی صُراحی

1 خُداوند نے یُوں فرمایا ہے کہ تُو جا کر کُمہار سے مِٹّی کی صُراحی مول لے اور قَوم کے بزُرگوں اور کاہِنوں کے سرداروں کو ساتھ لے۔

2 اور بِن ہِنّو م کی وادی میں کُمہاروں کے پھاٹک کے مدخل پر نِکل جا اور جو باتیں مَیں تُجھ سے کہُوں وہاں اُن کا اِعلان کر۔

3 اور کہہ اَے یہُودا ہ کے بادشاہو اور یروشلیِم کے باشِندو! خُداوند کا کلام سُنو ۔ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اِس جگہ پر اَیسی بلا نازِل کرُوں گا کہ جو کوئی اُس کی بابت سُنے اُس کے کان بھنّا جائیں گے۔

4 کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور اِس جگہ کو غَیروں کے لِئے ٹھہرایا اور اِس میں غَیر معبُودوں کے لِئے بخُور جلایا جِن کو نہ وہ نہ اُن کے باپ دادا نہ یہُودا ہ کے بادشاہ جانتے تھے اور اِس جگہ کو بے گُناہوں کے خُون سے بھر دِیا۔

5 اوربعل کے لِئے اُونچے مقام بنائے تاکہ اپنے بیٹوں کو بعل کی سوختنی قُربانِیوں کے لِئے آگ میں جلائیں جو نہ مَیں نے فرمایا نہ اُس کا ذِکر کِیا اور نہ کبھی یہ میرے خیال میں آیا۔

6 اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ یہ جگہ نہ تُوفت کہلائے گی اور نہ بِن ہِنُّو م کی وادی بلکہ وادیِ قتل۔

7 اور اِسی جگہ مَیں یہُودا ہ اور یروشلیِم کا منصُوبہ باطِل کرُوں گا اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ وہ اپنے دُشمنوں کے آگے اور اُن کے ہاتھوں سے جو اُن کی جان کے خواہاں ہیں تلوار سے قتل ہوں گے اور مَیں اُن کی لاشیں ہوا کے پرِندوں کو اور زمِین کے درِندوں کو کھانے کو دُوں گا۔

8 اور مَیں اِس شہر کو حَیرانی اور سُسکار کا باعِث بناؤُں گا ۔ ہر ایک جو اِدھر سے گُذرے دنگ ہو گا اور اُس کی سب آفتوں کے سبب سے سُسکارے گا۔

9 اور مَیں اُن کو اُن کے بیٹوں اور اُن کی بیٹِیوں کا گوشت کِھلاؤُں گا بلکہ ہر ایک دُوسرے کا گوشت کھائے گا ۔ مُحاصرہ کے وقت اُس تنگی میں جِس سے اُن کے دُشمن اور اُن کی جان کے خواہاں اُن کو تنگ کریں گے۔

10 تب تُو اُس صُراحی کو اُن لوگوں کے سامنے جو تیرے ساتھ جائیں گے توڑ ڈالنا۔

11 اور اُن سے کہنا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِن لوگوں اور اِس شہر کو اَیسا توڑُوں گا جِس طرح کوئی کُمہار کے برتن کو توڑ ڈالے جو پِھر درُست نہیں ہو سکتا اور لوگ تُوفت میں دفن کریں گے یہاں تک کہ دفن کرنے کو جگہ نہ رہے گی۔

12 مَیں اِس جگہ اور اِس کے باشِندوں سے اَیسا ہی کرُوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے چُنانچہ مَیں اِس شہر کوتُوفت کی مانِند کر دُوں گا۔

13 اور یروشلیِم کے گھر اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کے گھر تُوفت کے مقام کی مانِند ناپاک ہو جائیں گے ۔ ہاں وہ سب گھر جِن کی چھتوں پر اُنہوں نے تمام اجرامِ فلک کے لِئے بخُور جلایا اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپائے۔

14 تب یَرمِیا ہ تُوفت سے جہاں خُداوند نے اُسے نبُوّت کرنے کو بھیجا تھا واپس آیا اور خُداوند کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو کر تمام لوگوں سے کہنے لگا۔

15 ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اِس شہر پر اور اِس کی سب بستِیوں پر وہ تمام بلا جو مَیں نے اِس پر بھیجنے کو کہا تھا لاؤُں گا اِس لِئے کہ اُنہوں نے نِہایت گردن کشی کی تاکہ میری باتوں کو نہ سُنیں۔

یرمِیاہ 20

فشحُور کاہِن کے ساتھ یرمِیاہ کا جھگڑا

1 فشحُور بِن اِمّیر کاہِن نے جو خُداوند کے گھر میں سردار ناظِم تھا یَرمِیا ہ کو یہ باتیں نبُوّت سے کہتے سُنا۔

2 تب فشحُور نے یَرمِیا ہ نبی کو مارا اور اُسے اُس کاٹھ میں ڈالا جو بِنیمِین کے بالائی پھاٹک میں خُداوند کے گھر میں تھا۔

3 اور دُوسرے دِن یُوں ہوا کہ فشحُور نے یَرمِیا ہ کو کاٹھ سے نِکالا ۔ تب یرمِیا ہ نے اُسے کہا کہ خُداوند نے تیرا نام فشحُور نہیں بلکہ مُجورمِسّا بِیب رکھّاہے۔

4 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھ کو تیرے لِئے اور تیرے سب دوستوں کے لِئے دہشت کا باعِث بناؤُں گا اور وہ اپنے دُشمنوں کی تلوار سے قتل ہوں گے اور تیری آنکھیں دیکھیں گی اور مَیں تمام یہُودا ہ کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اُن کو اَسِیر کر کے بابل میں لے جائے گا اور اُن کو تلوار سے قتل کرے گا۔

5 اور مَیں اِس شہر کی ساری دَولت اور اِس کے تمام محاصِل اور اِس کی سب نفِیس چِیزوں کو اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کے سب خزانوں کو دے ڈالُوں گا ۔ ہاں مَیں اُن کو اُن کے دُشمنوں کے حوالہ کر دُوں گا جو اُن کو لُوٹیں گے اور بابل کو لے جائیں گے۔

6 اور اَے فشحُور تُو اور تیرا سارا گھرانا اَسِیری میں جاؤ گے اور تُو بابل میں پُہنچے گا اور وہاں مَرے گا اور وہِیں دفن کِیا جائے گا ۔ تُو اور تیرے سب دوست جِن سے تُو نے جُھوٹی نبُو ّت کی۔

یَرمِیاہ خُداوند سے شِکایت کرتا ہے

7 اَے خُداوند! تُو نے مُجھے ترغِیب دی ہے اور مَیں

نے مان لِیا ۔

تُو مُجھ سے توانا تھا اور تُو غالِب آیا ۔

مَیں دِن بھر ہنسی کا باعِث بنتا ہُوں ۔ ہر ایک

میری ہنسی اُڑاتا ہے۔

8 کیونکہ جب جب مَیں کلام کرتا ہُوں زور سے

پُکارتا ہُوں ۔

مَیں نے غضب اور ہلاکت کا اِعلان کِیا

کیونکہ خُداوند کا کلام دِن بھر میری ملامت اور

ہنسی کا باعِث ہوتا ہے۔

9 اور اگر مَیں کہُوں کہ مَیں اُس کا ذِکر نہ کرُوں گا

نہ پِھر کبھی اُس کے نام سے کلام کرُوں گا

تو اُس کا کلام میرے دِل میں جلتی آگ کی

مانِند ہے

جو میری ہڈِّیوں میں پوشِیدہ ہے اور مَیں ضبط

کرتے کرتے تھک گیا اور مُجھ سے رہا

نہیں جاتا۔

10 کیونکہ مَیں نے بُہتوں کی تُہمت سُنی ۔ چاروں

طرف دہشت ہے ۔

اُس کی شکایت کرو ۔ وہ کہتے ہیں ہم اُس کی

شِکایت کریں گے ۔

میرے سب دوست میرے ٹھوکر کھانے کے

مُنتظِر ہیں

اور کہتے ہیں شاید وہ ٹھوکر کھائے ۔

تب ہم اُس پر غالِب آئیں گے اور اُس سے

بدلہ لیں گے۔

11 لیکن خُداوند مُہِیب بہادُر کی مانِند میری طرف ہے ۔

اِس لِئے مُجھے ستانے والوں نے ٹھوکر کھائی اور

غالِب نہ آئے ۔

وہ نِہایت شرمِندہ ہُوئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے

اپنا مقصد نہ پایا ۔

اُن کی شرمِندگی ہمیشہ تک رہے گی۔ کبھی

فراموش نہ ہو گی۔

12 پس اَے ربُّ الافواج! تُو جو صادِقوں کو آزماتا

اور دِل و دِماغ کو دیکھتا ہے

اُن سے بدلہ لے کر مُجھے دِکھا

اِس لِئے کہ مَیں نے اپنا دعویٰ تُجھ پر ظاہِر

کِیا ہے۔

13 خُداوند کی مدح سرائی کرو۔ خُداوند کی سِتایش کرو کیونکہ اُس نے مِسکِین کی جان کو بدکرداروں کے ہاتھ سے چُھڑایا ہے۔

14 لَعنت اُس دِن پر جِس میں مَیں پَیدا ہُؤا ۔

وہ دِن جِس میں میری ماں نے مُجھ کو جنم دِیا

ہرگِز مُبارک نہ ہو۔

15 لَعنت اُس آدمی پر جِس نے میرے باپ کو یہ کہہ

کر خبر دی کہ

تیرے ہاں بیٹا پَیدا ہُؤا اور اُسے بُہت خُوش کِیا۔

16 ہاں وہ آدمی اُن شہروں کی مانِند ہو جِن کو خُداوند

نے شِکست دی اور افسوس نہ کِیا

اور وہ صُبح کو خَوفناک شور سُنے

اور دوپہر کے وقت بڑی للکار۔

17 اِس لِئے کہ اُس نے مُجھے رَحِم ہی میں قتل نہ کِیا

کہ میری ماں میری قبر ہوتی اور اُس کا رَحِم

ہمیشہ تک بھرا رہتا۔

18 مَیں پَیدا ہی کیوں ہُؤا

کہ مشقّت اور رنج دیکُھوں

اور میرے دِن رُسوائی میں کٹیں؟۔

یرمِیاہ 21

یَرُوشلیم کی شِکست کی پیشیِنگوئی

1 وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا جب صِدقِیاہ بادشاہ نے فشحُور بِن ملکیاہ اور صفنیا ہ بِن معسیا ہ کاہِن کو اُس کے پاس یہ کہنے کو بھیجا۔

2 کہ ہماری خاطِر خُداوند سے دریافت کر کیونکہ شاہِ بابل نبُوکدر ضر ہمارے ساتھ لڑائی کرتا ہے ۔ شاید خُداوند ہم سے اپنے تمام عجِیب کاموں کے مُوافِق اَیسا سلُوک کرے کہ وہ ہمارے پاس سے چلا جائے۔

3 تب یَرمِیا ہ نے اُن سے کہا تُم صِدقِیاہ سے یُوں کہنا۔

4 کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں لڑائی کے ہتھیاروں کو جو تُمہارے ہاتھ میں ہیں جِن سے تُم شاہِ بابل اور کسدیوں کے خِلاف جو فصِیل کے باہر تُمہارا مُحاصرہ کِئے ہُوئے ہیں لڑتے ہو پھیر دُوں گا اور مَیں اُن کو اِس شہر کے بِیچ میں اِکٹّھے کرُوں گا۔

5 اور مَیں آپ اپنے بڑھائے ہُوئے ہاتھ سے اور قُوّتِ بازُو سے تُمہارے خِلاف لڑُوں گا ۔ ہاں قہر و غضب سے بلکہ قہرِ شدِید سے۔

6 اور مَیں اِس شہر کے باشِندوں کو اِنسان و حَیوان دونوں کو مارُوں گا ۔ وہ بڑی وبا سے فنا ہو جائیں گے۔

7 اور خُداوند فرماتا ہے پِھر مَیں شاہِ یہُودا ہ صِدقِیاہ کو اور اُس کے مُلازِموں اور عام لوگوں کو جو اِس شہر میں وبا اور تلوار اور کال سے بچ جائیں گے شاہِ بابل نبُوکدر ضر اور اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کرُوں گا اور وہ اُن کو تِہ تیغ کرے گا ۔ نہ اُن کو چھوڑے گا نہ اُن پر ترس کھائے گا اور نہ رحم کرے گا۔

8 اور تُو اِن لوگوں سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُم کو حیات کی راہ اور مَوت کی راہ دِکھاتا ہُوں۔

9 جو کوئی اِس شہر میں رہے گا وہ تلوار اور کال اور وبا سے مَرے گا لیکن جو نِکل کر کسدیوں میں جو تُم کو گھیرے ہُوئے ہیں چلا جائے گا وہ جِئے گا اور اُس کی جان اُس کے لِئے غنِیمت ہو گی۔

10 کیونکہ مَیں نے اِس شہر کا رُخ کِیا ہے کہ اِس سے بُرائی کرُوں اور بھلائی نہ کرُوں ۔ خُداوند فرماتا ہے وہ شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا اور وہ اُسے آگ سے جلائے گا۔

یہُوداہ کے شاہی گھرانے پرقَہر

11 اور شاہِ یہُودا ہ کے خاندان کی بابت خُداوند کا کلام سُنو۔

12 اَے داؤُد کے گھرانے ! خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم سویرے اُٹھ کر اِنصاف کرو اور مظلُوم کو ظالِم کے ہاتھ سے چُھڑاؤ مَبادا تُمہارے کاموں کی بُرائی کے سبب سے میرا قہر آگ کی طرح بھڑکے اور اَیسا تیز ہو کہ کوئی اُسے ٹھنڈا نہ کر سکے۔

13 اَے وادی کی بسنے والی! اَے مَیدان کی چٹان پر رہنے والی جو کہتی ہے کہ کَون ہم پر حملہ کرے گا یا ہمارے مسکنوں میں کَون آ گُھسے گا؟ خُداوند فرماتا ہے مَیں تیرا مُخالِف ہُوں۔

14 اور تُمہارے کاموں کے پَھل کے مُوافِق مَیں تُم کو سزا دُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُس کے بَن میں آگ لگاؤُں گا جو اُس کی ساری نواحی کو بھسم کرے گی۔

یرمِیاہ 22

یَرمِیاہ کا پَیغام یہُوداہ کے شاہی گھرانے کے نام

1 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ شاہِ یہُودا ہ کے گھر کوجا اور وہاں یہ کلام سُنا۔

2 اور کہہ اَے شاہِ یہُودا ہ جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھاہے! خُداوند کا کلام سُن ۔ تُو اور تیرے مُلازِم اور تیرے لوگ جو اِن دروازوں سے داخِل ہوتے ہیں۔

3 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ عدالت اور صداقت کے کام کرو اور مظلُوم کو ظالِم کے ہاتھ سے چُھڑاؤ اور کِسی سے بدسلُوکی نہ کرو اور مُسافِر و یتِیم اور بیوہ پر ظُلم نہ کرو اِس جگہ بے گُناہ کا خُون نہ بہاؤ۔

4 کیونکہ اگر تُم اِس پر عمل کرو گے تو داؤُد کے جانشِین بادشاہ رتھوں پر اور گھوڑوں پر سوار ہو کر اِس گھر کے پھاٹکوں سے داخِل ہوں گے ۔ بادشاہ اور اُس کے مُلازِم اور اُس کے لوگ۔

5 پر اگر تُم اِن باتوں کو نہ سُنو گے تو خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی ذات کی قَسم یہ گھر وِیران ہو جائے گا۔

6 کیونکہ شاہِ یہُودا ہ کے گھرانے کی بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگرچہ تُو میرے لِئے جِلعاد ہے اور لُبنا ن کی چوٹی تَو بھی مَیں یقِیناً تُجھے اُجاڑ دُوں گا اور غَیر آباد شہر بناؤُں گا۔

7 اور مَیں تیرے خِلاف غارت گروں کو مُقرّر کرُوں گا ۔ ہر ایک کو اُس کے ہتھیاروں سمیت اور وہ تیرے نفِیس دیوداروں کو کاٹیں گے اور اُن کو آگ میں ڈالیں گے۔

8 اور بُہت سی قَومیں اِس شہر کی طرف سے گُذریں گی اور اُن میں سے ایک دُوسرے سے کہے گا کہ خُداوند نے اِس بڑے شہر سے اَیسا کیوں کِیا ہے؟۔

9 تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کے عہد کو ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کی۔

یہُوآخز کے بارے میں یرمِیاہ کا پَیغام

10 مُردہ پر نہ رو نہ نَوحہ کرو

مگر اُس پر جو چلا جاتا ہے زار زار نالہ کرو

کیونکہ وہ پِھر نہ آئے گا

نہ اپنے وطن کو دیکھے گا۔

11 کیونکہ شاہِ یہُودا ہ سلُو م بِن یُوسیا ہ کی بابت جو اپنے باپ یُوسیا ہ کا جانشِین ہُؤا اور اِس جگہ سے چلا گیا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ پِھر اِس طرف نہ آئے گا۔

12 بلکہ وہ اُسی جگہ مَرے گا جہاں اُسے اَسِیر کر کے لے گئے ہیں اور اِس مُلک کو پِھر نہ دیکھے گا۔ یہُویقِیم کے بارے میںیرمِیاہ کا پَیغام

13 اُس پر افسوس جو اپنے گھر کو بے اِنصافی سے

اور اپنے بالا خانوں کو ظُلم سے بناتا ہے ۔

جو اپنے پڑوسی سے بیگار لیتا ہے

اور اُس کی مزدُوری اُسے نہیں دیتا۔

14 جو کہتا ہے مَیں اپنے لِئے بڑا مکان اور ہوادار

بالاخانہ بناؤُں گا

اور وہ اپنے لِئے جھنجھریاں بناتا ہے

اور دیودار کی لکڑی کی چھت لگاتا ہے اور اُسے

شنگرفی کرتا ہے۔

15 کیا تُو اِسی لِئے سلطنت کرے گا

کہ تُجھے دیودار کے کام کا شَوق ہے؟

کیا تیرے باپ نے نہیں کھایا پِیا اور

عدالت و صداقت نہیں کی

جِس سے اُس کا بھلا ہُؤا؟۔

16 اُس نے مِسکِین اور مُحتاج کا اِنصاف کِیا ۔ اِسی

سے اُس کا بھلا ہُؤا ۔

کیا یِہی میرا عِرفان نہ تھا؟ خُداوند فرماتا ہے۔

17 پر تیری آنکھیں اور تیرا دِل فقط لالچ

اور بے گُناہ کا خُون بہانے

اور ظُلم و سِتم پر لگے ہیں۔

18 اِسی لِئے خُداوند یہُو یقِیم شاہِ یہُودا ہ بِن یوسیا ہ کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ

اُس پر ہائے میرے بھائی!یا ہائے بہن! کہہ کر

ماتم نہیں کریں گے ۔

اُس کے لِئے ہائے آقا! یا ہائے مالِک! کہہ کر

نَوحہ نہیں کریں گے۔

19 اُس کا دفن گدھے کا سا ہو گا ۔

اُس کو گھسِیٹ کر یروشلیِم کے پھاٹکوں کے باہر

پھینک دیں گے۔

یروشلیِم کے اَنجام کے بارے میں یرمِیاہ کا پَیغام

20 تُو لُبنا ن پر چڑھ جا اور چِلاّ

اور بسن میں اپنی آواز بُلند کر

اور عبارِیم پر سے نالہ کر

کیونکہ تیرے سب چاہنے والے مارے گئے۔

21 مَیں نے تیری اِقبال مندی کے ایّام میں تُجھ سے

کلام کِیا

پر تُو نے کہا مَیں نہ سنُوں گی ۔

تیری جوانی سے تیری یِہی چال ہے

کہ تُو میری آواز کو نہیں سُنتی۔

22 ایک آندھی تیرے چرواہوں کو اُڑا لے جائے گی

اور تیرے عاشِق اَسِیری میں جائیں گے ۔

تب تُو اپنی ساری شرارت کے لِئے

شرمسار اور پشیمان ہو گی۔

23 اَے لُبنا ن کی بسنے والی جو اپنا آشیانہ دیوداروں

پر بناتی ہے

تُو کَیسی عاجِز ہو گی جب تُو زچّہ کی مانِند دردِ زِہ

میں مُبتلا ہو گی!۔

یہُویاکین پر خُدا کا غضب

24 خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ تُو اَے شاہِ یہُودا ہ کونیا ہ بِن یہُویقِیم میرے دہنے ہاتھ کی انگُوٹھی ہوتا تَو بھی مَیں تُجھے نِکال پھینکتا۔

25 اور مَیں تُجھ کو تیرے جانی دُشمنوں کے جِن سے تُو ڈرتا ہے یعنی شاہِ بابل نبُوکدر ضر اور کسدیوں کے حوالہ کرُوں گا۔

26 ہاں مَیں تُجھے اور تیری ماں کو جِس سے تُو پَیدا ہُؤا غَیر مُلک میں جو تُمہاری زاد بُوم نہیں ہے ہانک دُوں گا اور تُم وہِیں مرو گے۔

27 جِس مُلک میں وہ واپس آنا چاہتے ہیں ہرگِز لَوٹ کر نہ آئیں گے۔

28 کیا یہ شخص کُونیا ہ ناچِیز ٹُوٹا برتن ہے یا اَیسا برتن جِسے کوئی نہیں پُوچھتا؟ وہ اور اُس کی اَولاد کیوں نِکال دِئے گئے اور اَیسے مُلک میں جلاوطن کِئے گئے جِسے وہ نہیں جانتے؟۔

29 اَے زمِین زمِین زمِین! خُداوند کا کلام سُن۔

30 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

اِس آدمی کو بے اَولاد لِکھو

جو اپنے دِنوں میں اِقبال مندی کا مُنہ نہ دیکھے گا

کیونکہ اُس کی اَولاد میں سے کبھی کوئی اَیسا اِقبال مند

نہ ہو گا کہ داؤُد کے تخت پر بَیٹھے اور یہُودا ہ

پر سلطنت کرے۔

یرمِیاہ 23

مُستقبل کے لِئے اُمّید

1 خُداوند فرماتا ہے اُن چرواہوں پر افسوس جو میری چراگاہ کی بھیڑوں کو ہلاک و پراگندہ کرتے ہیں!۔

2 اِس لِئے خُداوند اِسرائیل کا خُدا اُن چرواہوں کی مُخالفت میں جو میرے لوگوں کی چَوپانی کرتے ہیں یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے میرے گلّہ کو پراگندہ کِیا اوراُن کو ہانک کر نِکال دِیا اور نِگہبانی نہیں کی ۔ دیکھو مَیں تُمہارے کاموں کی بُرائی تم پر لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔

3 پر مَیں اُن کو جو میرے گلّہ سے بچ رہے ہیں تمام مُمالِک سے جہاں جہاں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا تھا جمع کر لُوں گا اور اُن کو پِھر اُن کے گلّہ خانوں میں لاؤُں گا اور وہ پھلیں گے اور بڑھیں گے۔

4 اور مَیں اُن پر اَیسے چَوپان مُقرّر کرُوں گا جو اُن کو چرائیں گے اور وہ پِھر نہ ڈریں گے نہ گھبرائیں گے نہ گُم ہوں گے خُداوند فرماتا ہے۔

5 دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں داؤُد کے لِئے ایک صادِق شاخ پَیدا کرُوں گا اور اُس کی بادشاہی مُلک میں اِقبال مندی اور عدالت اور صداقت کے ساتھ ہو گی۔

6 اُس کے ایّام میں یہُودا ہ نجات پائے گا اور اِسرائیل سلامتی سے سکُونت کرے گا اور اُس کا نام یہ رکھّا جائے گا خُداوند ہماری صداقت۔

7 اِسی لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ وہ پِھر نہ کہیں گے کہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا۔

8 بلکہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو اِسرائیل کے گھرانے کی اَولاد کو شِمال کی سرزمِین سے اور اُن سب مملکتوں سے جہاں جہاں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا تھا نِکال لایا اور وہ اپنے مُلک میں بسیں گے۔

نبیوں کے بارے میں یرمِیاہ کا پَیغام

9 نبِیوں کی بابت ۔ میرا دِل میرے اندر ٹُوٹ گیا ۔

میری سب ہڈِّیاں تھرتھراتی ہیں ۔

خُداوند اور اُس کے پاک کلام کے سبب سے

مَیں متوالا سا ہُوں

اور اُس شخص کی مانِند جو مَے سے مغلُوب ہو۔

10 یقِیناً زمِین بدکاروں سے پُر ہے ۔

لَعنت کے سبب سے زمِین ماتم کرتی ہے ۔

مَیدان کی چراگاہیں سُوکھ گئِیں

کیونکہ اُن کی روِش بُری اور اُن کا زور ناحق ہے۔

11 کہ نبی اور کاہِن دونوں ناپاک ہیں ۔

ہاں مَیں نے اپنے گھر کے اندر اُن کی شرارت دیکھی

خُداوند فرماتا ہے۔

12 اِس لِئے اُن کے راہ اُن کے حق میں اَیسی ہو گی

جَیسے تارِیکی میں پِھسلنی جگہ ۔

وہ اُس میں رگیدے جائیں گے اور وہاں

گِریں گے

کیونکہ خُداوند فرماتا ہے

مَیں اُن پر بلا لاؤُں گا

یعنی اُن کی سزا کا سال۔

13 اور مَیں نے سامرِ یہ کے نبِیوں میں حماقت

دیکھی ہے

اُنہوں نے بعل کے نام سے نبُوّت کی

اور میری قَوم اِسرائیل کو گُمراہ کِیا۔

14 مَیں نے یروشلیِم کے نبِیوں میں بھی ایک ہَولناک

بات دیکھی ۔

وہ زِنا کار جُھوٹ کے پیرَو

اور بدکاروں کے حامی ہیں

یہاں تک کہ کوئی اپنی شرارت سے باز نہیں آتا ۔

وہ سب میرے نزدِیک سدُو م کی مانِند اور اُس

کے باشِندے عمُور ہ کی مانِند ہیں۔

15 اِسی لِئے ربُّ الافواج نبِیوں کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ

دیکھ مَیں اُن کو ناگدَونا کِھلاؤُں گا

اور اِندراین کا پانی پِلاؤُں گا

کیونکہ یروشلیِم کے نبیوں ہی سے تمام مُلک میں

بے دِینی پَھیلی ہے۔

16 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں ۔ وہ تُم کو بطالت کی تعلیِم دیتے ہیں ۔ وہ اپنے دِلوں کے اِلہام بیان کرتے ہیں نہ کہ خُداوند کے مُنہ کی باتیں۔

17 وہ مُجھے حقِیر جاننے والوں سے کہتے رہتے ہیں خُداوند نے فرمایا ہے کہ تُمہاری سلامتی ہو گی اور ہر ایک سے جو اپنے دِل کی سختی پر چلتا ہے کہتے ہیں کہ تُجھ پر کوئی بلا نہ آئے گی۔

18 پر اُن میں سے کَون خُداوند کی مجلِس میں شامِل ہُؤا کہ اُس کا کلام سُنے اور سمجھے؟ کِس نے اُس کے کلام کی طرف توجُّہ کی اور اُس پر کان لگایا؟۔

19 دیکھ خُداوند کے قہرِ شدِید کا طُوفان جاری ہُؤا ہے بلکہ طُوفان کا بگُولا شرِیروں کے سر پر ٹُوٹ پڑے گا۔

20 خُداوند کا غضب پِھر مَوقُوف نہ ہو گا جب تک اُسے انجام تک نہ پُہنچائے اور اُس کے دِل کے اِرادہ کو پُورا نہ کرے ۔ تُم آنے والے دِنوں میں اُسے بخُوبی معلُوم کروگے۔

21 مَیں نے اِن نبِیوں کو نہیں بھیجا پر یہ دَوڑتے پِھرے ۔ مَیں نے اِن سے کلام نہیں کِیا پر اِنہوں نے نبُوّت کی۔

22 لیکن اگر وہ میری مجلِس میں شامِل ہوتے تو میری باتیں میرے لوگوں کو سُناتے اور اُن کو اُن کی بُری راہ سے اور اُن کے کاموں کی بُرائی سے باز رکھتے۔

23 خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں نزدِیک ہی کا خُدا ہُوں اور دُور کا خُدا نہیں؟۔

24 کیا کوئی آدمی پوشِیدہ جگہوں میں چُھپ سکتا ہے کہ مَیں اُسے نہ دیکُھوں؟ خُداوند فرماتا ہے کیا زمِین و آسمان مُجھ سے معمُور نہیں ہیں؟ خُداوند فرماتا ہے۔

25 مَیں نے سُنا جو نبِیوں نے کہا جو میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ مَیں نے خواب دیکھا ۔مَیں نے خواب دیکھا۔

26 کب تک یہ نبِیوں کے دِل میں رہے گا کہ جُھوٹی نبُوّت کریں؟ ہاں وہ اپنے دِل کی فریب کاری کے نبی ہیں۔

27 جو گُمان رکھتے ہیں کہ اپنے خوابوں سے جو اُن میں سے ہر ایک اپنے پڑوسی سے بیان کرتا ہے میرے لوگوں کومیرا نام بُھلا دیں جِس طرح اُن کے باپ دادا بعل کے سبب سے میرا نام بُھول گئے تھے۔

28 جِس نبی کے پاس خواب ہے وہ خواب بیان کرے اور جِس کے پاس میرا کلام ہے وہ میرے کلام کو دِیانت داری سے سُنائے ۔ گیہُوں کو بُھوسے سے کیا نِسبت؟ خُداوند فرماتا ہے۔

29 کیا میرا کلام آگ کی مانِند نہیں ہے؟ خُداوند فرماتا ہے اور ہتھوڑے کی مانِند جو چٹان کو چِکنا چُور کر ڈالتا ہے؟۔

30 اِس لِئے دیکھ مَیں اُن نبِیوں کا مُخالِف ہُوں خُداوند فرماتا ہے جو ایک دُوسرے سے میری باتیں چُراتے ہیں۔

31 دیکھ مَیں اُن نبِیوں کا مُخالِف ہُوں خُداوند فرماتاہے جو اپنی زُبان کو اِستعمال کرتے اور کہتے ہیں کہ خُدا فرماتا ہے۔

32 خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں اُن کا مُخالِف ہُوں جو جُھوٹے خوابوں کو نبُوّت کہتے اور بیان کرتے ہیں اور اپنی جُھوٹی باتوں سے اور لافزنی سے میرے لوگوں کو گُمراہ کرتے ہیں لیکن مَیں نے نہ اُن کو بھیجا نہ حُکم دِیا اِس لِئے اِن لوگوں کو اُن سے ہرگِز فائِدہ نہ ہو گا خُداوند فرماتا ہے۔

خُداوندکے دِل کا بوجھ

33 اور جب یہ لوگ یا نبی یا کاہِن تُجھ سے پُوچھیں کہ خُداوند کی طرف سے بارِنبُوت کیا ہے؟ تب تُو اُن سے کہنا کَون سا بارِ نبُوّت! خُداوند فرماتا ہے مَیں تُم کو پھینک دُوں گا۔

34 اور نبی اور کاہِن اور لوگوں میں سے جو کوئی کہے خُداوندکی طرف سے بارِنبُوّت مَیں اُس شخص کو اور اُس کے گھرانے کو سزا دُوں گا۔

35 چاہئے کہ ہر ایک اپنے پڑوسی اور اپنے بھائی سے یُوں کہے کہ خُداوند نے کیا جواب دِیا؟ اور خُداوند نے کیا فرمایا ہے؟۔

36 پر خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت کا ذِکر تُم کبھی نہ کرنا اِس لِئے کہ ہر ایک آدمی کی اپنی ہی باتیں اُس پر بار ہوں گی کیونکہ تُم نے زِندہ خُدا ربُّ الافواج ہمارے خُدا کے کلام کو بِگاڑ ڈالا ہے۔

37 تُو نبی سے یُوں کہنا کہ خُداوند نے تُجھے کیا جواب دِیا؟ اور خُداوند نے کیا فرمایا؟۔

38 لیکن چُونکہ تُم کہتے ہو خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم کہتے ہو خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت اور مَیں نے تُم کو کہلا بھیجا کہ خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت نہ کہو۔

39 اِس لِئے دیکھو مَیں تُم کو بِالکُل فراموش کر دُوں گا اور تُم کو اور اِس شہر کو جو مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا اپنی نظر سے دُور کر دُوں گا۔

40 اور مَیں تُم کو ہمیشہ کی ملامت کا نِشانہ بناؤُں گا اور ابدی خجالت تُم پر لاؤُں گا جو کبھی فراموش نہ ہو گی۔ اِنجِیر کی ٹوکریاں

یرمِیاہ 24

1 جب شاہِ بابل نبُوکدر ضر شاہِ یہُودا ہ یکُونیا ہ بِن یہُویقِیم کو اور یہُودا ہ کے اُمرا کو کارِیگروں اور لُہاروں سمیت یروشلیِم سے اَسِیرکر کے بابل کو لے گیا تو خُداوند نے مُجھ پر نُمایاں کِیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کی ہَیکل کے سامنے اِنجِیر کی دو ٹوکریاں دھری تِھیں۔

2 ایک ٹوکری میں اچّھے سے اچّھے اِنجِیر تھے ۔ اُن کی مانِند جو پہلے پکتے ہیں اور دُوسری ٹوکری میں نِہایت خراب اِنجِیر تھے۔ اَیسے خراب کہ کھانے کے قابِل نہ تھے۔

3 اور خُداوند نے مُجھ سے فرمایا اَے یَرمِیا ہ! تُو کیا دیکھتا ہے؟

اور مَیں نے عرض کی اِنجِیر۔ اچّھے اِنجِیر۔ نِہایت اچّھے اور خراب اِنجِیر ۔ بُہت خراب ۔ اَیسے خراب کہ کھانے کے قابِل نہیں۔

4 پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ۔

5 خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِن اچّھے اِنجِیروں کی مانِند مَیں یہُودا ہ کے اُن اسِیروں پر جِن کو مَیں نے اِس مقام سے کسدیوں کے مُلک میں بھیجا ہے کرم کی نظر رکُھّوں گا۔

6 کیونکہ اُن پر میری نظرِ عِنایت ہو گی اور مَیں اُن کو اِس مُلک میں واپس لاؤُں گا اور مَیں اُن کو برباد نہیں بلکہ آباد کرُوں گا ۔ مَیں اُن کو لگاؤُں گا اور اُکھاڑُوں گا نہیں۔

7 اور مَیں اُن کو اَیسا دِل دُوں گا کہ مُجھے پہچانیں کہ مَیں خُداوند ہُوں اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اِس لِئے کہ وہ پُورے دِل سے میری طرف پِھریں گے۔

8 پر اُن خراب اِنجِیروں کی بابت جو اَیسے خراب ہیں کہ کھانے کے قابِل نہیں خُداوند یقِیناً یُوں فرماتا ہے کہ اِسی طرح مَیں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کو اور اُس کے اُمرا کو اور یروشلیِم کے باقی لوگوں کو جو اِس مُلک میں بچ رہے ہیں اور مُلکِ مِصر میں بستے ہیں ترک کردُوں گا۔

9 ہاں مَیں اُن کو ترک کر دُوں گا کہ دُنیا کی سب مملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھریں تاکہ وہ ہر ایک جگہ میں جہاں جہاں مَیں اُن کو ہانک دُوں گا ملامت اور مِثل اور طَعن اور لَعنت کا باعِث ہوں۔

10 اور مَیں اُن میں تلوار اور کال اور وبا بھیجُوں گا یہاں تک کہ وہ اُس مُلک سے جو مَیں نے اُن کو اور اُن کے باپ دادا کو دِیا نیست ہو جائیں گے۔

یرمِیاہ 25

شِمال کی طرف سے دُشمن

1 وہ کلام جو شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کے چَوتھے برس میں جو شاہِ بابل نبُوکدر ضر کا پہلا برس تھا یہُودا ہ کے سب لوگوں کی بابت یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

2 جو یَرمِیا ہ نبی نے یہُودا ہ کے سب لوگوں اور یروشلیِم کے سب باشِندوں کو سُنایا اور کہا۔

3 کہ شاہِ یہُودا ہ یوسیا ہ بِن آمُو ن کے تیرھویں برس سے آج تک یہ تیئِیس برس خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہوتا رہا اور مَیں تُم کو سُناتا اور بر وقت جتاتا رہا پر تُم نے نہ سُنا۔

4 اور خُداوند نے اپنے سب خِدمت گُذار نبِیوں کو تُمہارے پاس بھیجا ۔ اُس نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنااور نہ کان لگایا۔

5 اُنہوں نے کہا کہ تُم سب اپنی اپنی بُری راہ سے اوراپنے بُرے کاموں سے باز آؤ اور اُس مُلک میں جو خُداوندنے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو قدِیم سے ہمیشہ کے لِئے دِیا ہے بسو۔

6 اور غَیر معبُودوں کی پَیروی نہ کرو کہ اُن کی عِبادت و پرستِش کرو اور اپنے ہاتھوں کے کاموں سے مُجھے غضب ناک نہ کرو اور مَیں تُم کو کُچھ ضرر نہ پُہنچاؤُں گا۔

7 پر خُداوند فرماتا ہے تُم نے میری نہ سُنی تاکہ اپنے ہاتھوں کے کاموں سے اپنے زِیان کے لِئے مُجھے غضب ناک کرو۔

8 اِس لِئے ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے میری بات نہ سُنی۔

9 دیکھو مَیں تمام شِمالی قبائِل کو اور اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکدر ضر کو بُلا بھیجُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُن کو اِس مُلک اور اِس کے باشِندوں پر اور اِن سب قَوموں پر جو آس پاس ہیں چڑھا لاؤُں گا اور اِن کو بِالکُل نیست و نابُود کر دُوں گا اور اِن کو حَیرانی اور سُسکار کا باعِث بناؤُں گا اور ہمیشہ کے لِئے وِیران کرُوں گا۔

10 بلکہ مَیں اِن میں سے خُوشی و شادمانی کی آواز دُلہے اور دُلہن کی آواز چکّی کی آواز اور چراغ کی رَوشنی مَوقُوف کر دُوں گا۔

11 اور یہ ساری سرزمِین وِیرانہ اور حَیرانی کا باعِث ہو جائے گی اور یہ قَومیں ستّر برس تک شاہِ بابل کی غُلامی کریں گی۔

12 خُداوند فرماتا ہے جب ستّر برس پُورے ہوں گے تو مَیں شاہِ بابل کو اور اُس قَوم کو اورکسدیوں کے مُلک کو اُن کی بدکرداری کے سبب سے سزا دُوں گا اور مَیں اُسے اَیسا اُجاڑُوں گا کہ ہمیشہ تک وِیران رہے۔

13 اور مَیں اُس مُلک پر اپنی سب باتیں جو مَیں نے اُس کی بابت کہِیں یعنی وہ سب جو اِس کِتاب میں لِکھی ہیں جو یَرمِیا ہ نے نبُوّت کر کے سب قَوموں کو کہہ سُنائِیں پُوری کرُوں گا۔

14 کہ اُن سے ہاں اُن ہی سے بُہت سی قَومیں اور بڑے بڑے بادشاہ غُلام کی سی خِدمت لیں گے ۔ تب مَیں اُن کے اَعمال کے مُطابِق اور اُن کے ہاتھوں کے کاموں کے مُطابِق اُن کو بدلہ دُوں گا۔

قَوموں پر خُداوند کا غضب

15 چُونکہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے مُجھے فرمایا کہ غضب کی مَے کا یہ پِیالہ میرے ہاتھ سے لے اور اُن سب قَوموں کو جِن کے پاس مَیں تُجھے بھیجتا ہُوں پِلا۔

16 کہ وہ پِئیں اور لڑکھڑائیں اور اُس تلوار کے سبب سے جو مَیں اُن کے درمِیان چلاؤُں گا بے حواس ہوں۔

17 اِس لِئے مَیں نے خُداوند کے ہاتھ سے وہ پِیالہ لِیا اور اُن سب قَوموں کو جِن کے پاس خُداوند نے مُجھے بھیجا تھا پِلایا۔

18 یعنی یروشلیِم اور یہُودا ہ کے شہروں کو اور اُس کے بادشاہوں اور اُمرا کو تاکہ وہ برباد ہوں اور حَیرانی اور سُسکار اور لَعنت کا باعِث ٹھہریں جَیسے اب ہیں۔

19 شاہِ مِصر فِرعو ن کو اور اُس کے مُلازِموں اور اُس

کے اُمرا اور اُس کے سب لوگوں کو۔

20 اور

سب مِلے جُلے لوگوں

اور عُوض کی زمِین کے سب بادشاہوں

اور فلِستِیوں کی سرزمِین کے سب بادشاہوں

اور اسقلُو ن اور غزّہ اور عقرُو ن اوراشدُود کے

باقی لوگوں کو۔

21 ادُو م اور موآ ب اور بنی عمُّون کو۔

22 اور صُور کے سب بادشاہوں اور صَیدا کے سب

بادشاہوں

اور سمُندر پار کے بحری مُمالِک کے بادشاہوں کو۔

23 ددان اور تیما اور بُوز

اور اُن سب کو جو گاودُم داڑھی رکھتے ہیں۔

24 اور عرب کے سب بادشاہوں

اور اُن مِلے جُلے لوگوں کے سب بادشاہوں کو جو

بیابان میں بستے ہیں۔

25 اور زِمر ی کے سب بادشاہوں اور عیلا م کے سب

بادشاہوں اور مادَی کے سب بادشاہوں کو۔

26 اور شِمال کے سب بادشاہوں کو جو نزدِیک اور جو

دُور ہیں ایک دُوسرے کے ساتھ

اور دُنیا کی سب سلطنتوں کو جو رُویِ زمِین پر ہیں اور اُن کے بعد شیشک کا بادشاہ پِئے گا۔

27 اور تُو اُن سے کہے گا کہ اِسرائیل کا خُدا ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم پِیو اور مست ہو اور قَے کرو اور گِر پڑو اور پِھر نہ اُٹھو ۔ اُس تلوار کے سبب سے جو مَیں تُمہارے درمِیان بھیجُوں گا۔

28 اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ پِینے کو تیرے ہاتھ سے پِیالہ لینے سے اِنکار کریں تو اُن سے کہنا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ یقِیناً تُم کو پِینا ہو گا۔

29 کیونکہ دیکھ مَیں اِس شہر پر جو میرے نام سے کہلاتا ہے آفت لانا شرُوع کرتا ہُوں اور کیا تُم صاف بے سزا چُھوٹ جاؤ گے؟ تُم بے سزا نہ چُھوٹو گے کیونکہ مَیں زمِین کے سب باشِندوں پر تلوار کو طلب کرتا ہُوں ربُّ الافواج فرماتا ہے۔

30 اِس لِئے تُو یہ سب باتیں اُن کے خِلاف نبُوّت سے بیان کر اور اُن سے کہہ دے کہ

خُداوند بُلندی پر سے گرجے گا

اور اپنے مُقدّس مکان سے للکارے گا ۔

وہ بڑے زور و شور سے اپنی چراگاہ پر گرجے گا ۔

انگُور لتاڑنے والوں کی مانِند

وہ زمِین کے سب باشِندوں کو للکارے گا۔

31 ایک غَوغا زمِین کی سرحدّ وں تک پُہنچا ہے

کیونکہ خُداوند قَوموں سے جھگڑے گا ۔

وہ تمام بشر کو عدالت میں لائے گا ۔ وہ شرِیروں

کو تلوار کے حوالہ کرے گا

خُداوند فرماتا ہے۔

32 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ قَوم سے قَوم تک بَلا نازِل ہو گی اور زمِین کی سرحدّوں سے ایک سخت طُوفان برپا ہو گا۔

33 اور خُداوند کے مقتُول اُس روز زمِین کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک پڑے ہوں گے اُن پر کوئی نَوحہ نہ کرے گا۔ نہ وہ جمع کِئے جائیں گے نہ دفن ہوں گے وہ کھاد کی طرح رُویِ زمِین پر پڑے رہیں گے۔

34 اَے چرواہو واوَیلا کرو اور چِلاّؤ اور اَے گلّہ کے سردارو تُم خُود راکھ میں لیٹ جاؤ کیونکہ تُمہارے قتل کے ایّام آ پُہنچے ہیں ۔ مَیں تُم کو چکنا چُور کرُوں گا ۔ تُم نفِیس برتن کی طرح گِر جاؤ گے۔

35 اور نہ چرواہوں کو بھاگنے کی کوئی راہ مِلے گی نہ گلّہ کے سرداروں کو بچ نِکلنے کی۔

36 چرواہوں کے نالہ کی آواز اور گلّہ کے سرداروں کا نَوحہ ہے کیونکہ خُداوند نے اُن کی چراگاہ کو برباد کِیا ہے۔

37 اور سلامتی کے بھیڑ خانے خُداوند کے قہرِ شدِید سے برباد ہو گئے۔

38 وہ جوان شیر کی طرح اپنی کمِین گاہ سے نِکلا ہے ۔ یقِیناً سِتم گر کے ظُلم سے اور اُس کے قہر کی شِدّت سے اُن کا مُلک وِیران ہو گیا۔

یرمِیاہ 26

یرمِیاہ پر مُقدّ مہ

1 شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کی بادشاہی کے شرُوع میں یہ کلام خُداوند کی طرف سے نازِل ہُؤا۔

2 کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو خُداوند کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو اور یہُودا ہ کے سب شہروں کے لوگوں سے جو خُداوند کے گھر میں سِجدہ کرنے کو آتے ہیں وہ سب باتیں جِن کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے کہ اُن سے کہے کہہ دے ۔ ایک لفظ بھی کم نہ کر۔

3 شاید وہ شِنوا ہوں اور ہر ایک اپنی بُری روِش سے باز آئے اور مَیں بھی اُس عذاب کو جو اُن کی بد اَعمالی کے باعِث اُن پر لانا چاہتا ہُوں باز رَکُھّوں۔

4 اور تُو اُن سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم میری نہ سُنو گے کہ میری شرِیعت پر جو مَیں نے تُمہارے سامنے رکھّی عمل کرو۔

5 اور میرے خِدمت گُذار نبِیوں کی باتیں سُنو جِن کو مَیں نے تُمہارے پاس بھیجا ۔ مَیں نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنا۔

6 تو مَیں اِس گھر کو سیَلا کی مانِند کر ڈالُوں گا اور اِس شہر کو زمِین کی سب قَوموں کے نزدِیک لَعنت کا باعِث ٹھہراؤُں گا۔

7 چُنانچہ کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے یَرمِیا ہ کو خُداوند کے گھر میں یہ باتیں کہتے سُنا۔

8 اور یُوں ہُؤا کہ جب یَرمِیا ہ وہ سب باتیں کہہ چُکا جو خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا کہ سب لوگوں سے کہے تو کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے اُسے پکڑا اور کہا کہ تُو یقِیناً قتل کِیا جائے گا۔

9 تُو نے کیوں خُداوند کا نام لے کر نبُوّت کی اور کہا کہ یہ گھر سَیلا کی مانِند ہو گا اور یہ شہر وِیران اور غَیر آباد ہو گا؟ اور سب لوگ خُداوند کے گھر میں یَرمِیا ہ کے پاس جمع ہُوئے۔

10 اور یہُودا ہ کے اُمرا یہ باتیں سُن کر بادشاہ کے گھر سے خُداوند کے گھر میں آئے اور خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر بَیٹھے۔

11 اور کاہِنوں اور نبِیوں نے اُمرا سے اور سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل ہے کیونکہ اِس نے اِس شہر کے خِلاف نبُوّت کی ہے جَیسا کہ تُم نے اپنے کانوں سے سُنا۔

12 تب یَرمِیا ہ نے سب اُمرا اور تمام لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا کہ اِس گھر اور اِس شہر کے خِلاف وہ سب باتیں جو تُم نے سُنی ہیں نبُوّت سے کہُوں۔

13 اِس لِئے اب تُم اپنی روِش اور اپنے اعمال کو درُست کرو اور خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا ہو تاکہ خُداوند اُس عذاب سے جِس کا تُمہارے خِلاف اِعلان کِیا ہے باز رہے۔

14 اور دیکھو مَیں تو تُمہارے قابُو میں ہُوں ۔ جو کُچھ تُمہاری نظر میں خُوب و راست ہو مُجھ سے کرو۔

15 پر یقِین جانو کہ اگر تُم مُجھے قتل کرو گے تو بے گُناہ کا خُون اپنے آپ پر اور اِس شہر پر اور اِس کے باشِندوں پر لاؤ گے کیونکہ درحقِیقت خُداوند نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے کہ تُمہارے کانوں میں یہ سب باتیں کہُوں۔

16 تب اُمرا اور سب لوگوں نے کاہِنوں اور نبِیوں سے کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل نہیں کیونکہ اُس نے خُداوند ہمارے خُدا کے نام سے ہم سے کلام کِیا۔

17 تب مُلک کے چند بزُرگ اُٹھے اور کُل جماعت سے مُخاطِب ہو کر کہنے لگے۔

18 کہ مِیکا ہ مورشتی نے شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے ایّام میں نبُوّت کی اور یہُودا ہ کے سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر یُوں کہا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ

صِیُّون کھیت کی طرح جوتا جائے گا

اور یروشلیِم کھنڈر ہو جائے گا

اور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کی

مانِند ہو گا۔

19 کیا شاہِ یہُودا ہ حِزقِیّاہ اور تمام یہُودا ہ نے اُس کو قتل کِیا؟ کیا وہ خُداوند سے نہ ڈرا اور خُداوند سے مُناجات نہ کی اور خُداوند نے اُس عذاب کو جِس کا اُن کے خِلاف اِعلان کِیا تھا باز نہ رکھّا؟ پس یُوں ہم اپنی جانوں پر بڑی آفت لائیں گے۔

20 پِھر ایک اَور شخص نے خُداوند کے نام سے نبُوّت کی یعنی اُورِیّا ہ بِن سمعیا ہ نے جو قِریت یعرِ یم کا تھا۔ اُس نے اِس شہر اور مُلک کے خِلاف یَرمِیا ہ کی سب باتوں کے مُطابِق نبُوّت کی۔

21 اور جب یہویقِیم بادشاہ اور اُس کے سب جنگی مَردوں اور اُمرا نے اُس کی باتیں سُنِیں تو بادشاہ نے اُسے قتل کرنا چاہا لیکن اُوریا ہ یہ سُن کر ڈرا اور مِصر کوبھاگ گیا۔

22 اور یہویقِیم بادشاہ نے چند آدمِیوں یعنی اِلناتن بِن عکبُور اور اُس کے ساتھ کُچھ اَور آدمیوں کو مِصر میں بھیجا۔

23 اور وہ اُوریا ہ کو مِصر سے نِکال لائے اور اُسے یہویقِیم بادشاہ کے پاس پُہنچایا اور اُس نے اُس کو تلوار سے قتل کِیا اور اُس کی لاش کو عوام کے قبرستان میں پِھنکوا دِیا۔

24 پر اخیقا م بِن سافن یَرمِیا ہ کا دستگِیر تھا تاکہ وہ قتل ہونے کے لِئے لوگوں کے حوالہ نہ کِیا جائے۔

یرمِیاہ 27

یَرمِیاہ جُؤا پہنتا ہے

1 شاہِ یہُودا ہ صِدقیا ہ بِن یوسیا ہ کی سلطنت کے شرُوع میں خُداوند کی طرف سے یہ کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ بندھن اور جُوئے بنا کر اپنی گردن پر ڈال۔

3 اور اُن کو شاہِ ادُو م ۔ شاہِ موآب ۔ شاہِ بنی عمُّون شاہِ صُور اور شاہِ صیدا کے پاس اُن قاصِدوں کے ہاتھ بھیج جو یروشلیِم میں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے پاس آئے ہیں۔

4 اور تُو اُن کو اُن کے آقاؤں کے واسطے تاکِید کر کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنے آقاؤں سے یُوں کہنا۔

5 کہ مَیں نے زمِین کو اور اِنسان و حَیوان کو جو رُویِ زمِین پر ہیں اپنی بڑی قُدرت اور بُلند بازُو سے پَیدا کِیا اور اُن کو جِسے مَیں نے مُناسِب جانا بخشا۔

6 اور اب مَیں نے یہ سب مملکتیں اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکد نضر کے قبضہ میں کر دی ہیں اور مَیدان کے جانور بھی اُسے دِئے کہ اُس کے کام آئیں۔

7 اور سب قَومیں اُس کی اور اُس کے بیٹے اور اُس کے پوتے کی خِدمت کریں گی جب تک کہ اُس کی مملکت کا وقت نہ آئے ۔ تب بُہت سی قَومیں اور بڑے بڑے بادشاہ اُس سے خِدمت کروائیں گے۔

8 اور خُداوند فرماتا ہے جو قَوم اور جو سلطنت اُس کی یعنی شاہِ بابل نبُوکد نضر کی خِدمت نہ کرے گی اور اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے نہ جُھکائے گی اُس قَوم کو مَیں تلوار اور کال اور وبا سے سزا دُوں گا یہاں تک کہ مَیں اُس کے ہاتھ سے اُن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔

9 پس تُم اپنے نبِیوں اور غَیب دانوں اور خواب بِینوں اور شگُونِیوں اور جادُوگروں کی نہ سُنو جو تُم سے کہتے ہیں کہ تُم شاہِ بابل کی خِدمت گُذاری نہ کرو گے۔

10 کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں تاکہ تُم کو تُمہارے مُلک سے آوارہ کریں اور مَیں تُم کو خارِج کر دُوں اور تُم ہلاک ہو جاؤ۔

11 پر جو قَوم اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے رکھ دے گی اور اُس کی خِدمت کرے گی اُس کو مَیں اُ س کی مملکت میں رہنے دُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور وہ اُس میں کھیتی کرے گی اور اُس میں بسے گی۔

12 اور اِن سب باتوں کے مُطابِق مَیں نے شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ سے کلام کِیا اور کہا کہ اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے رکھ کر اُس کی اور اُس کی قَوم کی خِدمت کرو اور زِندہ رہو۔

13 تُو اور تیرے لوگ تلوار اور کال اور وبا سے کیوں مَرو گے جَیسا کہ خُداوند نے اُس قَوم کی بابت فرمایا ہے جو شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرے گی؟۔

14 اور اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے کہتے ہیں کہ تُم شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرو گے کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔

15 کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اُن کو نہیں بھیجا پر وہ میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں تاکہ مَیں تُم کو خارِج کر دُوں اور تُم اُن نبِیوں کے ساتھ جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں ہلاک ہو جاؤ۔

16 مَیں نے کاہِنوں سے اور اُن سب لوگوں سے بھی مُخاطِب ہو کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنے نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ دیکھو خُداوند کے گھر کے ظرُوف اب تھوڑی ہی دیر میں بابل سے واپس آ جائیں گے ۔ کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔

17 اُن کی نہ سُنو ۔ شاہِ بابل کی خِدمت گُذاری کرو اور زِندہ رہو ۔ یہ شہر کیوں وِیران ہو؟۔

18 پر اگر وہ نبی ہیں اور خُداوند کا کلام اُن کی امانت میں ہے تو وہ ربُّ افواج سے شفاعت کریں تاکہ وہ ظرُوف جو خُداوند کے گھر میں اور شاہِ یہُودا ہ کے گھر میں اور یروشلیِم میں باقی ہیں بابل کو نہ جائیں۔

19 کیونکہ سُتُونوں کی بابت اور بڑے حَوض اور کُرسِیوں اور باقی ظرُوف کی بابت جو اِس شہر میں باقی ہیں ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے۔

20 یعنی جِن کو شاہِ بابل نبُوکد نضر نہیں لے گیا جب وہ یہُودا ہ کے بادشاہ یکونیا ہ بِن یہویقِیم کو یروشلیِم سے اور یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب شُرفا کو اسِیرکر کے بابل کو لے گیا۔

21 ہاں ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اُن ظرُوف کی بابت جو خُداوند کے گھر میں اور شاہِ یہُودا ہ کے محلّ میں اور یروشلیِم میں باقی ہیں یُوں فرماتا ہے۔

22 کہ وہ بابل میں پُہنچائے جائیں گے اور اُس دِن تک کہ مَیں اُن کو یاد فرماؤں وہاں رہیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے اُس وقت مَیں اُن کو اُٹھا لاؤُں گا اور پِھراِس مکان میں رکھ دُوں گا۔

یرمِیاہ 28

یَرمِیاہ اور حننیاہ نبی

1 اور اُسی سال شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کی سلطنت کے شرُوع میں چَوتھے برس کے پانچویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ جبعُونی عزّور کے بیٹے حننیا ہ نبی نے خُداوند کے گھر میں کاہِنوں اور سب لوگوں کے سامنے مُجھ سے مُخاطِب ہو کر کہا۔

2 ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے شاہِ بابل کا جُؤا توڑ ڈالا ہے۔

3 دو ہی برس کے اندر مَیں خُداوند کے گھر کے سب ظرُوف جو شاہِ بابل نبُوکدنضر اِس مکان سے بابل کو لے گیا اِسی مکان میں واپس لاؤُں گا۔

4 شاہ یہُودا ہ یکُونیا ہ بِن یہویقِیم کو اور یُہودا ہ کے سب اَسِیروں کو جو بابل کو گئے تھے پِھراِسی جگہ لاؤُں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے کیونکہ مَیں شاہِ بابل کے جُوئے کو توڑ ڈالُوں گا۔

5 تب یَرمِیا ہ نبی نے کاہِنوں اور سب لوگوں کے سامنے جو خُداوند کے گھر میں کھڑے تھے حننیا ہ نبی سے کہا۔

6 ہاں یَرمِیا ہ نبی نے کہا آمِین ۔ خُداوند اَیسا ہی کرے ۔ خُداوند تیری باتوں کو جو تُو نے نبُوّت سے کہِیں پُورا کرے کہ خُداوند کے گھر کے ظرُوف کو اور سب اَسِیروں کو بابل سے اِس مکان میں واپس لائے۔

7 تَو بھی اب یہ بات جو مَیں تیرے اور سب لوگوں کے کانوں میں کہتا ہُوں سُن۔

8 اُن نبِیوں نے جو مُجھ سے اور تُجھ سے پہلے گُذشتہ زمانہ میں تھے بُہت سے مُلکوں اور بڑی بڑی سلطنتوں کے حق میں جنگ اور بلا اور وبا کی نبُوّت کی ہے۔

9 وہ نبی جو سلامتی کی خبر دیتا ہے جب اُس نبی کا کلام پُورا ہو جائے تو معلُوم ہو گا کہ فی الحقِیقت خُداوند نے اُسے بھیجا ہے۔

10 تب حننیا ہ نبی نے یَرمِیا ہ نبی کی گردن پر سے جُؤا اُتارا اور اُسے توڑ ڈالا۔

11 اور حننیا ہ نے سب لوگوں کے سامنے اِس طرح کلام کِیا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِسی طرح شاہِ بابل نبُوکد نضر کا جُؤا سب قَوموں کی گردن پر سے دو ہی برس کے اندر توڑ ڈالُوں گا ۔ تب یَرمِیا ہ نبی نے اپنی راہ لی۔

12 جب حننیا ہ نبی یَرمِیا ہ نبی کی گردن پر سے جُؤا توڑ چُکا تھا تو خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

13 کہ جا اور حننیا ہ سے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو نے لکڑی کے جُوؤں کو تو توڑا پر اُن کے عِوض میں لوہے کے جُوئے بنا دِئے۔

14 کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے اِن سب قَوموں کی گردن پر لوہے کا جُؤا ڈال دِیا ہے تاکہ وہ شاہِ بابل نبُوکد نضر کی خِدمت کریں ۔ پس وہ اُس کی خِدمت گُذاری کریں گی اور مَیں نے مَیدان کے جانور بھی اُسے دے دِئے ہیں۔

15 تب یَرمِیا ہ نبی نے حننیا ہ نبی سے کہا اَے حننیا ہ اب سُن! خُداوند نے تُجھے نہیں بھیجا لیکن تُو اِن لوگوں کو جُھوٹی اُمّید دِلاتا ہے۔

16 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھے رُویِ زمِین پر سے خارِج کرُوں گا ۔ تُو اِسی سال مَر جائے گا کیونکہ تُو نے خُداوند کے خِلاف فِتنہ انگیز باتیں کہی ہیں۔

17 چُنانچہ اُسی سال کے ساتویں مہِینے حننیا ہ نبی مَر گیا۔