یرمِیاہ 9

1 کاشکہ میرا سر پانی ہوتا

اور میری آنکھیں آنسُوؤں کا چشمہ

تاکہ مَیں اپنی بِنتِ قَوم کے مقتُولوں پر

شب و روز ماتم کرتا!۔

2 کاشکہ میرے لِئے بیابان میں مُسافِر خانہ ہوتا

تاکہ مَیں اپنی قَوم کو چھوڑ دیتا اور اُن میں سے

نِکل جاتا!

کیونکہ وہ سب بدکار اور دغاباز جماعت ہیں۔

3 وہ اپنی زُبان کو ناراستی کی کمان بناتے ہیں۔

وہ مُلک میں زورآور ہو گئے ہیں لیکن راستی کے

لِئے نہیں

کیونکہ وہ بُرائی سے بُرائی تک بڑھتے جاتے ہیں

اور مُجھ کو نہیں جانتے خُداوند فرماتا ہے۔

4 ہر ایک اپنے ہمسایہ سے ہوشیار رہے

اور تُم کِسی بھائی پر اِعتماد نہ کرو

کیونکہ ہر ایک بھائی دغابازی سے دُوسرے کی

جگہ لے لے گا

اور ہر ایک ہمسایہ غَِیبت کرتا پِھرے گا۔

5 اور ہر ایک اپنے ہمسایہ کو فریب دے گا

اور سچ نہ بولے گا ۔

اُنہوں نے اپنی زُبان کو جُھوٹ بولنا سِکھایا ہے

اور بدکرداری میں جانفشانی کرتے ہیں۔

6 تیرا مسکن فریب کے درمِیان ہے ۔

خُداوند فرماتا ہے فریب ہی سے وہ مُجھ کو جاننے

سے اِنکار کرتے ہیں۔

7 اِس لِئے ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ

دیکھ مَیں اُن کو پِگھلا ڈالُوں گا

اور اُن کو آزماؤُں گا

کیونکہ اپنی بِنتِ قَوم سے اَور کیا کرُوں؟۔

8 اُن کی زُبان مُہلِک تِیر ہے ۔

اُس سے دغا کی باتیں نِکلتی ہیں ۔

اپنے ہمسایہ کو مُنہ سے تو سلام کہتے ہیں

پر باطِن میں اُس کی گھات میں بَیٹھتے ہیں۔

9 خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے اُن کو

سزا نہ دُوں گا؟

کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتِقام نہ لے گی؟۔

10 مَیں پہاڑوں کے لِئے گِریہ و زاری

اور بیابان کی چراگاہوں کے لِئے نَوحہ کرُوں گا

کیونکہ وہ یہاں تک جل گئِیں کہ کوئی اُن میں

قدم نہیں رکھتا ۔

چَوپایوں کی آواز سُنائی نہیں دیتی ۔

ہوا کے پرِندے اور مویشی بھاگ گئے ۔ وہ

چلے گئے۔

11 مَیں یروشلیِم کو کھنڈر

اور گِیدڑوں کا مسکن بنا دُوں گا

اور یہُودا ہ کے شہروں کو اَیسا وِیران کرُوں گا کہ

کوئی باشِندہ نہ رہے گا۔

12 صاحِبِ حِکمت آدمی کَون ہے کہ اِسے سمجھے؟ اور وہ جِس سے خُداوند کے مُنہ نے فرمایا کہ اِس بات کا اِعلان کرے؟ کہ یہ سرزمِین کِس لِئے وِیران ہُوئی اور بیابان کی مانِند جل گئی کہ کوئی اِس میں قدم نہیں رکھتا؟۔

13 اور خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ اُنہوں نے میری شرِیعت کو جو مَیں نے اُن کے آگے رکھّی تھی ترک کر دِیا اور میری آواز کو نہ سُنا اور اُس کے مُطابِق نہ چلے۔

14 بلکہ اُنہوں نے اپنے ہٹّی دِلوں کی اوربعلیم کی پَیروی کی جِس کی اُن کے باپ دادا نے اُن کو تعلِیم دی تھی۔

15 اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِن کو ہاں اِن لوگوں کو ناگدَونا کھِلاؤُں گا اور اِندراین کا پانی پِلاؤُں گا۔

16 اور اِن کو اُن قَوموں میں جِن کو نہ یہ نہ اِن کے باپ دادا جانتے تھے تِتّربِتّر کرُوں گا اور تلوار اِن کے پِیچھے بھیج کر اِن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔

یروشلیِم کے باشندے مدد کے لِئے پُکارتے ہیں

17 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ

سوچو اور ماتم کرنے والی عَورتوں کو بُلاؤ کہ آئیں

اور ماہِر عَورتوں کو بُلوا بھیجو کہ وہ بھی

آئیں۔

18 اور جلدی کریں اور ہمارے لِئے نَوحہ اُٹھائیں

تاکہ ہماری آنکھوں سے آنسُو جاری ہوں اور

ہماری پلکوں سے سَیلابِ اشک بہہ نِکلے۔

19 یقِیناً صِیُّون سے نَوحہ کی آواز سُنائی دیتی ہے ۔

ہم کَیسے غارت ہُوئے!

ہم سخت رُسوا ہُوئے

کیونکہ ہم وطن سے آوارہ ہُوئے اور ہمارے گھر

گِرا دِئے گئے۔

20 اَے عَورتو! خُداوند کا کلام سُنو

اور تُمہارے کان اُس کے مُنہ کی بات قبُول کریں

اور تُم اپنی بیٹِیوں کو نَوحہ گری

اور اپنی پڑوسنوں کو مرثِیہ خوانی سِکھاؤ۔

21 کیونکہ مَوت ہماری کِھڑکیوں میں چڑھ آئی ہے

اور ہمارے قصروں میں گُھس بَیٹھی ہے

تاکہ باہر بچّوں کو

اور بازاروں میں جوانوں کو کاٹ ڈالے۔

22 کہہ دے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

آدمِیوں کی لاشیں مَیدان میں

کھاد کی طرح گِریں گی

اور اُس مُٹّھی بھر کی مانِند ہوں گی جو فصل کانٹے

والے کے پِیچھے رہ جائے

جِسے کوئی جمع نہیں کرتا۔

23 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

نہ صاحِبِ حِکمت اپنی حِکمت پر

اور نہ قَوی اپنی قُوّت پر

اور نہ مال دار اپنے مال پر فخر کرے۔

24 لیکن جو فخر کرتا ہے

اِس پر فخر کرے کہ وہ سمجھتا اور مُجھے جانتا ہے

کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں جو دُنیا میں شفقت و عدل

اور راستبازی کو عمل میں لاتا ہُوں

کیونکہ میری خُوشنُودی اِن ہی باتوں میں ہے

خُداوند فرماتا ہے۔

25 دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں سب مختُونوں کو نامختُونوں کے طَور پر سزا دُوں گا۔

26 مِصر اور یہُودا ہ اور ادُو م اور بنی عمُّون اور موآب کو اور اُن سب کو جو گاؤ دُم داڑھی رکھتے ہیں جو بیابان کے باشِندے ہیں کیونکہ یہ سب قَومیں نامختُون ہیں اور اِسرائیل کا سارا گھرانا دِل کا نامختُون ہے۔

یرمِیاہ 10

بُت پرستی اور حقِیقی پرستِش کا موازنہ

1 اَے اِسرائیل کے گھرانے! وہ کلام جو خُداوند تُم سے کرتا ہے سُنو۔

2 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

تُم دِیگر اقوام کی روِش نہ سِیکھو

اور آسمانی علامات سے ہِراسان نہ ہو

اگرچہ دِیگر اقوام اُن سے ہِراسان ہوتی ہیں۔

3 کیونکہ اُن کے آئِین بطالت ہیں

چُنانچہ کوئی جنگل میں کُلہاڑی سے درخت

کاٹتا ہے

جو بڑھئی کے ہاتھ کا کام ہے۔

4 وہ اُسے چاندی اور سونے سے آراستہ کرتے ہیں

اور اُس میں ہتھوڑوں سے میخیں لگا کر اُسے

مضبُوط کرتے ہیں تاکہ قائِم رہے۔

5 وہ کھجُور کی مانِند مخرُوطی سُتُون ہیں

پر بولتے نہیں ۔

اُن کو اُٹھا کر لے جانا پڑتا ہے

کیونکہ وہ چل نہیں سکتے ۔

اُن سے نہ ڈرو

کیونکہ وہ نُقصان نہیں پُہنچا سکتے اور اُن سے

فائِدہ بھی نہیں پُہنچ سکتا۔

6 اَے خُداوند! تیرا کوئی نظِیر نہیں ۔ تُو عظِیم ہے

اور قُدرت کے سبب سے تیرا نام بزُرگ ہے۔

7 اَے قَوموں کے بادشاہ! کَون ہے جو تُجھ سے

نہ ڈرے؟

یقِیناً یہ تُجھ ہی کو زیبا ہے

کیونکہ قَوموں کے سب حکِیموں میں اور اُن کی

تمام مملکتوں میں تیرا ہمتا کوئی نہیں۔

8 مگر وہ سب حَیوانِ خصلت اور احمق ہیں ۔

بُتوں کی تعلِیم کیا ۔ وہ تو لکڑی ہیں!۔

9 ترسِیس سے چاندی کا پِیٹا ہُؤا پتّر

اور اُوفا ز سے سونا آتا ہے

جو کارِیگر کی کارِیگری اور سُنار کی دست کاری ہے ۔

اُن کا لِباس نِیلا اور ارغوانی ہے

اور یہ سب کُچھ ماہِر اُستادوں کی دست کاری ہے۔

10 لیکن خُداوند سچّا خُدا ہے ۔

وہ زِندہ خُدا

اور ابدی بادشاہ ہے ۔

اُس کے قہر سے زمِین تھرتھراتی ہے

اور قَوموں میں اُس کے قہر کی تاب نہیں۔

11 تُم اُن سے یُوں کہنا کہ یہ معبُود جِنہوں نے آسمان اور زمِین کو نہیں بنایا زمِین پر سے اور آسمان کے نِیچے سے نیست ہو جائیں گے۔

خُداوندکی سِتایش کا گِیت

12 اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا ۔

اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیا

اور اپنی عقل سے آسمان کو تان دِیا ہے۔

13 اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی ہوتی ہے

اور وہ زمِین کی اِنتِہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے ۔

وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہے

اور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتا ہے۔

14 ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے ۔

ہر ایک سُنار اپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہے

کیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے ۔

اُن میں دَم نہیں۔

15 وہ باطِل فعلِ فریب ہیں ۔

سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔

16 یعقُو ب کا بخرہ اُن کی مانِند نہیں

کیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہے

اور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عصا ہے۔

ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔

آنے والی اَسیِری

17 اَے مُحاصرہ میں رہنے والی! زمِین پر سے اپنی گٹھری اُٹھا لے۔

18 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس مُلک کے باشِندوں کو اب کی بار گویا فلاخن میں رکھ کر پھینک دُوں گا اور اُن کو اَیسا تنگ کرُوں گا کہ جان لیں۔

19 ہائے میری خستگی! میرا زخم درد ناک ہے

اور مَیں نے سمجھ لِیا کہ یقِیناً مُجھے یہ دُکھ برداشت

کرنا ہے۔

20 میرا خَیمہ غارت کِیا گیا

اور میری سب طنابیں توڑ دی گئِیں ۔

میرے بچّے میرے پاس سے چلے گئے اور وہ

ہیں نہیں ۔

اب کوئی نہ رہا جو میرا خَیمہ کھڑا کرے

اور میرے پردے لگائے۔

21 کیونکہ چرواہے حَیوان بن گئے

اور خُداوند کے طالِب نہ ہُوئے

اِس لِئے وہ کامیاب نہ ہُوئے

اور اُن کے سب گلّے تِتّربِتّر ہو گئے۔

22 دیکھ شِمال کے مُلک سے بڑے غَوغا اور ہنگامہ کی

آواز آتی ہے

تاکہ یہُودا ہ کے شہروں کو اُجاڑ کر

گِیدڑوں کا مسکن بنائے۔

23 اَے خُداوند! مَیں جانتا ہُوں کہ اِنسان کی راہ

اُس کے اِختیار میں نہیں۔

اِنسان اپنی روِش میں اپنے قدموں کی راہنُمائی

نہیں کر سکتا۔

24 اَے خُداوند! مُجھے تنبِیہہ کر پر اندازہ سے ۔

اپنے قہر سے نہیں ۔

نہ ہو کہ تُو مُجھے نابُود کر دے۔

25 اَے خُداوند! اُن قَوموں پر جو تُجھے نہیں جانتِیں

اور اُن گھرانوں پر جو تیرا نام نہیں لیتے

اپنا قہر اُنڈیل دے

کیونکہ وہ یعقُوب کو کھا گئے ۔ وہ اُسے نِگل گئے

اور چٹ کر گئے

اور اُس کے مسکن کو اُجاڑ دِیا۔

یرمِیاہ 11

یَرمِیاہ اور عہد

1 یہ وہ کلام ہے جو خُداوند کی طرف سے یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔

2 کہ تُم اِس عہد کی باتیں سُنو اور بنی یہُوداہ اور یروشلیِم کے باشِندوں سے بیان کرو۔

3 اور تُو اُن سے کہہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ لَعنت اُس اِنسان پر جو اِس عہد کی باتیں نہیں سُنتا۔

4 جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے اُس وقت فرمائِیں جب مَیں اُن کو مُلکِ مِصر سے لوہے کے تنُور سے یہ کہہ کرنِکال لایا کہ تُم میری آواز کی فرمانبرداری کرو اور جو کُچھ مَیں نے تُم کو حُکم دِیا ہے اُس پر عمل کرو تو تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا۔

5 تاکہ مَیں اُس قَسم کو جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے کھائی کہ مَیں اُن کو اَیسا مُلک دُوں گا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہو جَیسا کہ آج کے دِن ہے پُورا کرُوں ۔

تب مَیں نے جواب مَیں کہا اَے خُداوند! آمِین۔

6 پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے کُوچوں میں اِن سب باتوں کی مُنادی کر اور کہہ کہ اِس عہد کی باتیں سُنو اور اُن پر عمل کرو۔

7 کیونکہ مَیں تُمہارے باپ دادا کو جِس دِن سے مُلکِ مِصر سے نِکال لایا آج تک تاکِید کرتا اور بر وقت جتاتا اور کہتا رہا کہ میری سُنو۔

8 پر اُنہوں نے کان نہ لگایا اور شِنوا نہ ہُوئے بلکہ ہر ایک نے اپنے بُرے دِل کی سختی کی پَیروی کی ۔ اِس لِئے مَیں نے اِس عہد کی سب باتیں جِن پر عمل کرنے کا اُن کو حُکم دِیا تھا اور اُنہوں نے نہ کِیا اُن پر پُوری کِیں۔

9 تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہُودا ہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں میں سازِش پائی جاتی ہے۔

10 وہ اپنے باپ دادا کی بدکرداری کی طرف جِنہوں نے میری باتیں سُننے سے اِنکار کِیا پِھر گئے اور غَیر معبُودوں کے پَیرو ہو کر اُن کی عِبادت کی ۔ اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے نے اُس عہد کو جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا تھا توڑ دِیا۔

11 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن پر اَیسی بلا لاؤُں گا جِس سے وہ بھاگ نہ سکیں گے اور وہ مُجھے پُکاریں گے پر مَیں اُن کی نہ سنُوں گا۔

12 تب یہُودا ہ کے شہر اور یروشلیِم کے باشِندے جائیں گے اور اُن معبُودوں کو جِن کے آگے وہ بخُور جلاتے ہیں پُکاریں گے پر وہ مُصِیبت کے وقت اُن کو ہرگِز نہ بچائیں گے۔

13 کیونکہ اَے یہُودا ہ! جِتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبُود ہیں اور جِتنے یروشلیِم کے کُوچے ہیں اُتنے ہی تُم نے اُس رُسوائی کے باعِث کے لِئے مذبحے بنائے یعنی بعل کے لِئے بخُور جلانے کی قُربان گاہیں۔

14 پس تُو اِن لوگوں کے لِئے دُعا نہ کر اور نہ اِن کے واسطے اپنی آواز بُلند کر اور نہ مِنّت کر کیونکہ جب یہ اپنی مُصِبیت میں مُجھے پُکاریں گے مَیں اِن کی نہ سنُوں گا۔

15 میرے گھر میں میری محبُوبہ کو کیا کام جب کہ وہ بکثرت شرارت کر چُکی؟ کیا مَنّت اور مُقدّ س گوشت تیری شرارت کو دُور کریں گے؟ کیا تُو اِن کے ذرِیعہ سے رہائی پائے گی؟ تُو شرارت کر کے خُوش ہوتی ہے۔

16 خُداوند نے خُوش میوہ ہرا زَیتُون تیرا نام رکھّا ۔اُس نے بڑے ہنگامہ کی آواز ہوتے ہی اُسے آگ لگا دی اوراُس کی ڈالِیاں توڑ دی گئِیں۔

17 کیونکہ ربُّ الافواج نے جِس نے تُجھے لگایا تُجھ پربلا کا حُکم کِیا ۔ اُس بدی کے سبب سے جو اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے نے اپنے حق میں کی کہ بعل کے لِئے بخُور جلا کر مُجھے غضب ناک کِیا۔

یَرمِیاہ کی جان لینے کی سازِش

18 خُداوند نے مُجھ پر ظاہِر کِیا اور مَیں جان گیا ۔تب تُو نے مُجھے اُن کے کام دِکھائے۔

19 لیکن مَیں اُس پالتُو برّہ کی مانِند تھا جِسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں اور مُجھے معلُوم نہ تھا کہ اُنہوں نے میرے خِلاف منصُوبے باندھے ہیں کہ آؤ درخت کو اُس کے پَھل سمیت نیست کریں اور اُسے زِندوں کی زمِین سے کاٹ ڈالیں تاکہ اُس کے نام کا ذِکر تک باقی نہ رہے۔

20 اَے ربُّ الافواج! جو صداقت سے عدالت کرتا ہے جو دِل و دِماغ کو جانچتا ہے اُن سے اِنتقام لے کر مُجھے دِکھاکیونکہ مَیں نے اپنا دعویٰ تُجھ ہی پر ظاہِر کِیا ہے۔

21 اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے عنتوت کے لوگوں کی بابت جو یہ کہہ کر تیری جان کے خواہاں ہیں کہ خُداوند کا نام لے کر نبُوّت نہ کر تاکہ تُو ہمارے ہاتھ سے نہ مارا جائے۔

22 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن کو سزادُوں گا ۔ جوان تلوار سے مارے جائیں گے ۔ اُن کے بیٹے بیٹِیاں کال سے مَریں گے۔

23 اور اُن میں سے کوئی باقی نہ رہے گا کیونکہ مَیں عنتوت کے لوگوں پر اُن کی سزا کے سال میں آفت لاؤُں گا۔

یرمِیاہ 12

یَرمِیاہ خُداوند سے بَحث کرتا ہے

1 اَے خُداوند! اگر مَیں تیرے ساتھ حُجّت کرُوں

تو تُوہی صادِق ٹھہرے گا

تَو بھی مَیں تُجھ سے اِس امر پر بحث کرنا چاہتا

ہُوں کہ

شرِیر اپنی روِش میں کیوں کامیاب ہوتے ہیں؟

سب دغا باز کیوں آرام سے رہتے ہیں؟۔

2 تُو نے اُن کو لگایا اور اُنہوں نے جڑ پکڑ لی ۔

وہ بڑھ گئے بلکہ برومند ہُوئے ۔

تُو اُن کے مُنہ سے نزدِیک

پراُن کے دِلوں سے دُور ہے۔

3 لیکن اَے خُداوند! تُو مُجھے جانتا ہے ۔

تُو نے مُجھے دیکھا

اور میرے دِل کو جو تیری طرف ہے آزمایا ہے ۔

تُو اُن کو بھیڑوں کی مانِند ذبح ہونے کے لِئے

کھینچ کر نِکال

اور قتل کے دِن کے لِئے اُن کو مخصُوص کر۔

4 اہلِ زمِین کی شرارت سے زمِین کب تک ماتم

کرے اور تمام مُلک کی روئیدگی پژمُردہ ہو؟

چرِندے اور پرِندے غارت ہو گئے

کیونکہ اُنہوں نے کہا وہ ہمارا انجام نہ دیکھے گا۔

5 اگر تُو پِیادوں کے ساتھ دَوڑا اور اُنہوں نے تُجھے

تھکا دِیا

تو پِھر تُجھ میں یہ تاب کہاں کہ سواروں کی

برابری کرے؟

تُو سلامتی کی سرزمِین میں تو بے خَوف ہے

لیکن یَرد ن کے جنگل میں کیا کرے گا؟۔

6 کیونکہ تیرے بھائِیوں اور تیرے باپ کے گھرانے

نے بھی تیرے ساتھ بے وفائی کی ہے ۔

ہاں اُنہوں نے بڑی آواز سے تیرے پِیچھے

للکارا ۔

اُن پر اِعتماد نہ کر اگرچہ وہ تُجھ سے مِیٹھی مِیٹھی

باتیں کریں۔

خُداوند اپنے لوگوں کے سبب سے رنجِیدہ ہوتا ہے

7 مَیں نے اپنے لوگوں کو ترک کِیا ۔

مَیں نے اپنی مِیراث کو رَدّ کر دِیا ۔

مَیں نے اپنے دِل کی محبُوبہ کو اُس کے دُشمنوں

کے حوالہ کِیا۔

8 میری مِیراث میرے لِئے جنگلی شیر بن گئی ۔

اُس نے میرے خِلاف اپنی آواز بُلند کی

اِس لِئے مُجھے اُس سے نفرت ہے۔

9 کیا میری مِیراث میرے لِئے ابلق شِکاری

پرِندہ ہے؟

کیا شِکاری پرِندے اُس کو چاروں طرف

گھیرے ہیں؟

آؤ سب دشتی درِندوں کو جمع کرو ۔

اُن کو لاؤ کہ وہ کھا جائیں۔

10 بُہت سے چرواہوں نے میرے تاکِستان کو

خراب کِیا ۔

اُنہوں نے میرے بخرہ کو پامال کِیا ۔

میرے دِل پسند بخرہ کو اُجاڑ کر بیابان بنا دِیا۔

11 اُنہوں نے اُسے وِیران کِیا

وہ وِیران ہو کر مُجھ سے فریادی ہے ۔

ساری زمِین وِیران ہو گئی

تَو بھی کوئی اِسے خاطِر میں نہیں لاتا۔

12 بیابان کے سب پہاڑوں پر غارت گر آ گئے ہیں

کیونکہ خُداوند کی تلوار مُلک کے ایک سِرے

سے دُوسرے سِرے تک نِگل جاتی ہے

اور کِسی بشر کو سلامتی نہیں۔

13 اُنہوں نے گیہُوں بویا پر کانٹے جمع کِئے ۔

اُنہوں نے مشقّت کھینچی پر فائِدہ نہ اُٹھایا ۔

خُداوند کے قہرِ شدِید کے سبب سے اپنے انجام

سے شرمِندہ ہو۔

خُداوند اِسرائیل کے پڑوسیوں سے وعدہ کرتا ہے

14 میرے سب شرِیر پڑوسِیوں کے خِلاف خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ جِنہوں نے اُس مِیراث کو چُھؤا جِس کا مَیں نے اپنی قَوم اِسرائیل کو وارِث کِیا مَیں اُن کو اُن کی سرزمِین سے اُکھاڑ ڈالُوں گا اور یہُودا ہ کے گھرانے کو اُن کے درمِیان سے نِکال پھینکُوں گا۔

15 اور اِس کے بعد کہ مَیں اُن کو اُکھاڑ ڈالُوں گا یُوں ہو گا کہ مَیں پِھر اُن پر رحم کرُوں گا اور ہر ایک کو اُس کی مِیراث میں اور ہر ایک کو اُس کی زمِین میں پِھر لاؤُں گا۔

16 اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ دِل لگا کر میرے لوگوں کے طرِیقے سِیکھیں گے کہ میرے نام کی قَسم کھائیں کہ خُداوندزِندہ ہے جَیسا کہ اُنہوں نے میرے لوگوں کو سِکھایا کہ بعل کی قَسم کھائیں تو وہ میرے لوگوں میں شامِل ہو کر قائِم ہو جائیں گے۔

17 لیکن اگر وہ شِنوا نہ ہوں گے تو مَیں اُس قَوم کو یک لخت اُکھاڑ ڈالُوں گا اور نیست و نابُود کر دُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔

یرمِیاہ 13

کتانی کمر بند

1 خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ تُو جا کر اپنے لِئے ایک کتانی کمر بند خرِید لے اور اپنی کمر پر باندھ پر اُسے پانی میں مت بِھگو۔

2 سو مَیں نے خُداوند کے کلام کے مُوافِق ایک کمر بند خرِید لِیا اور اپنی کمر پر باندھا۔

3 اور خُداوند کا کلام دوبارہ مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔

4 کہ اِس کمربند کو جو تُو نے خرِیدا اور جو تیری کمر پر ہے لے کر اُٹھ اور فُرات کو جا اور وہاں چٹان کے ایک شِگاف میں اُسے چُھپا دے۔

5 چُنانچہ مَیں گیا اور اُسے فُرات کے کنارے چُھپا دِیا جَیسا خُداوند نے مُجھے فرمایا تھا۔

6 اور بُہت دِنوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اُٹھ فُرات کی طرف جا اور اُس کمر بند کو جِسے تُو نے میرے حُکم سے وہاں چُھپا رکھّا ہے نِکال لے۔

7 تب مَیں فُرات کو گیا اور کھودا اور کمر بند کو اُس جگہ سے جہاں مَیں نے اُسے گاڑ دِیا تھا نِکالا اور دیکھ وہ کمر بند اَیسا خراب ہو گیا تھا کہ کِسی کام کا نہ رہا۔

8 تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

9 کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسی طرح مَیں یہُودا ہ کے گَھمنڈ اور یروشلیِم کے بڑے غُرُور کو نیست کرُوں گا۔

10 یہ شرِیر لوگ جو میرا کلام سُننے سے اِنکار کرتے ہیں اور اپنے ہی دِل کی سختی کے پَیرو ہوتے اور غَیر معبُودوں کے طالِب ہو کر اُن کی عِبادت کرتے اور اُن کو پُوجتے ہیں وہ اِس کمر بند کی مانِند ہوں گے جو کِسی کام کا نہیں۔

11 کیونکہ جَیسا کمر بند اِنسان کی کمر سے لِپٹا رہتا ہے وَیسا ہی خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اِسرائیل کے تمام گھرانے اور یہُودا ہ کے تمام گھرانے کو لِیا کہ مُجھ سے لِپٹے رہیں تاکہ وہ میرے لوگ ہوں اور اُن کے سبب سے میرا نام ہو اور میری سِتایش کی جائے اور میرا جلال ہو پر اُنہوں نے نہ سُنا۔

مَے کا مٹکا

12 پس تُو اُن سے یہ بات بھی کہہ دے کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ہر ایک مٹکے میں مَے بھری جائے گی اور وہ تُجھ سے کہیں گے کیا ہم نہیں جانتے کہ ہر ایک مٹکے میں مَے بھری جائے گی؟۔

13 تب تُو اُن سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اِس مُلک کے سب باشِندوں کو ہاں اُن بادشاہوں کو جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھتے ہیں اور کاہِنوں اور نبِیوں اور یروشلیِم کے سب باشِندوں کو مستی سے بھر دُوں گا۔

14 اور مَیں اُن کو ایک دُوسرے پر یہاں تک کہ باپ کو بیٹوں پر دے مارُوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں نہ شفقت کرُوں گا نہ رِعایت اور نہ رحم کرُوں گا کہ اُن کو ہلاک نہ کرُوں۔

یَرمِیاہ گَھمنڈ کے خِلاف خبردار کرتا ہے

15 سُنو اور کان لگاؤ ۔

گَھمنڈ نہ کرو کیونکہ خُداوند نے فرمایا ہے۔

16 خُداوند اپنے خُدا کی تمجِید کرو اِس سے پہلے کہ وہ

تارِیکی لائے

اور تُمہارے پاؤں گُھپ اندھیرے میں ٹھوکر

کھائیں

اور جب تُم رَوشنی کا اِنتِظار کرو

تو وہ اُسے مَوت کے سایہ سے بدل ڈالے اور

اُسے سخت تارِیکی بنا دے۔

17 لیکن اگر تُم نہ سُنو گے

تو میری جان تُمہارے غُرور کے سبب سے

خَلوت خانوں میں غم کھایا کرے گی ۔

ہاں میری آنکھیں پُھوٹ پُھوٹ کر روئیں گی

اور آنسُو بہائیں گی

کیونکہ خُداوند کا گلّہ اَسِیری میں چلا گیا۔

18 بادشاہ اور اُس کی والِدہ سے کہہ کہ عاجِزی کرو اور نِیچے بَیٹھو کیونکہ تُمہاری بزُرگی کا تاج تُمہارے سر پر سے اُتار لِیا گیا ہے۔

19 جنُوب کے شہر بند ہو گئے اور کوئی نہیں کھولتا ۔ سب بنی یہُوداہ اَسِیر ہو گئے ۔ سب کو اَسِیر کر کے لے گئے۔

20 اپنی آنکھیں اُٹھا اور اُن کو جو شِمال سے آتے ہیں دیکھ ۔ وہ گلّہ جو تُجھے دِیا گیا تھا ۔ تیرا خُوش نُما گلّہ کہاں ہے؟۔

21 جب وہ تُجھ پر اُن کو مُقرّر کرے گا جِن کو تُو نے اپنی حِمایت کی تعلِیم دی ہے تو تُو کیا کہے گی؟ کیا تُو اُس عَورت کی مانِند جِسے دردِ زِہ ہو درد میں مُبتلا نہ ہو گی؟۔

22 اور اگر تُو اپنے دِل میں کہے کہ یہ حادِثے مُجھ پر کیوں گُذرے؟ تیری بدکرداری کی شِدّت سے تیرا دامن اُٹھایا گیا اور تیری ایڑِیاں جبراً برہنہ کی گئِیں۔

23 حبشی اپنے چمڑے کو یا چِیتا اپنے داغوں کو بدل سکے تو تُم بھی جو بدی کے عادی ہو نیکی کر سکو گے۔

24 اِس لِئے مَیں اُن کو اُس بُھوسے کی مانِند جو بیابان کی ہوا سے اُڑتا پِھرتا ہے تِتّربِتّر کرُوں گا۔

25 خُداوند فرماتا ہے کہ میری طرف سے یِہی تیرا بخرہ تیرا نپا ہُؤا حِصّہ ہے کیونکہ تُو نے مُجھے فراموش کر کے بُطلان پر توکُّل کِیا ہے۔

26 پس مَیں بھی تیرا دامن تیرے سامنے سے اُٹھا دُوں گا تاکہ تُو بے پردہ ہو۔

27 مَیں نے تیری بدکاری تیرا ہِنہنانا تیری حرام کاری اور تیرے نفرت انگیز کام جو تُو نے پہاڑوں پر اور مَیدانوں میں کِئے دیکھے ہیں ۔ اَے یروشلیِم تُجھ پر افسوس! تُو اپنے آپ کو کب تک پاک و صاف نہ کرے گی؟۔

یرمِیاہ 14

ہَولناک خُشک سالی

1 خُداوند کا وہ کلام جو خُشک سالی کی بابت یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔:۔

2 یہُودا ہ ماتم کرتا ہے

اور اُس کے پھاٹکوں پر اُداسی چھائی ہے ۔

وہ ماتمی لِباس میں خاک پر بَیٹھے ہیں

اور یروشلیِم کا نالہ بُلند ہُؤا ہے۔

3 اُن کے اُمرا اپنے ادنیٰ لوگوں کو پانی کے لِئے

بھیجتے ہیں ۔

وہ چشموں تک جاتے ہیں پر پانی نہیں پاتے

اور خالی گھڑے لِئے لَوٹ آتے ہیں ۔

وہ شرمِندہ و پشیمان ہو کر اپنے سر ڈھانپتے ہیں۔

4 چُونکہ مُلک میں بارِش نہ ہُوئی اِس لِئے زمِین

پھٹ گئی

اور کِسان سراسِیمہ ہُوئے ۔ وہ اپنے سر ڈھانپتے

ہیں۔

5 چُنانچہ ہرنی مَیدان میں بچّہ دے کر اُسے چھوڑ دیتی

ہے کیونکہ گھاس نہیں مِلتی۔

6 اور گورخر اُونچی جگہوں پر کھڑے ہو کر

گِیدڑوں کی مانِندہانپتے ہیں ۔

اُن کی آنکھیں رہ جاتی ہیں کیونکہ گھاس

نہیں ہے۔

7 اگرچہ ہماری بدکرداری ہم پر گواہی دیتی ہے

تَو بھی اَے خُداوند! اپنے نام کی خاطِر کُچھ کر

کیونکہ ہماری برگشتگی بُہت ہے۔

ہم تیرے خطاکار ہیں۔

8 اَے اِسرائیل کی اُمّید!

مُصِیبت کے وقت اُس کے بچانے والے!

تُو کیوں مُلک میں پردیسی کی مانِند بنا

اور اُس مُسافِر کی مانِند جو رات کاٹنے کے لِئے

ڈیرا ڈالے؟۔

9 تُو کیوں اِنسان کی مانِند ہکّابکّا ہے

اور اُس بہادُر کی مانِند جو رہائی نہیں دے سکتا؟

بہر حال اَے خُداوند! تُو تو ہمارے درمِیان ہے

اور ہم تیرے نام سے کہلاتے ہیں ۔

تُو ہم کو ترک نہ کر۔

10 خُداوند اِن لوگوں سے یُوں فرماتا ہے کہ اِنہوں نے گُمراہی کو یُوں دوست رکھّا ہے اور اپنے پاؤں کونہیں روکا اِس لِئے خُداوند اِن کو قبُول نہیں کرتا ۔ اب وہ اِن کی بدکرداری یاد کرے گا اور اِن کے گُناہ کی سزا دے گا۔

11 اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اِن لوگوں کے لِئے دُعایِ خَیر نہ کر۔

12 کیونکہ جب یہ روزہ رکھّیں تو مَیں اِن کا نالہ نہ سنُوں گا اور جب سوختنی قُربانی اور ہدیہ گُذرانیں تو قبُول نہ کرُوں گا بلکہ مَیں تلوار اور کال اور وبا سے اِن کو ہلاک کرُوں گا۔

13 تب مَیں نے کہا آہ! اَے خُداوند خُدا دیکھ انبیا اُن سے کہتے ہیں تُم تلوار نہ دیکھو گے اور تُم میں کال نہ پڑے گا بلکہ مَیں اِس مقام میں تُم کو حقِیقی سلامتی بخشُوں گا۔

14 تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ انبیا میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں ۔ مَیں نے نہ اُن کو بھیجا اور نہ حُکم دِیا اور نہ اُن سے کلام کِیا ۔ وہ جُھوٹی رُویا اور جُھوٹا عِلمِ غَیب اور بطالت اور اپنے دِلوں کی مکّاری نبُوّت کی صُورت میں تُم پر ظاہِر کرتے ہیں۔

15 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ نبی جِن کو مَیں نے نہیں بھیجا جو میرا نام لے کر نُبوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ تلوار اور کال اِس مُلک میں نہ آئیں گے وہ تلوار اور کال ہی سے ہلاک ہوں گے۔

16 اور جِن لوگوں سے وہ نبُوّت کرتے ہیں وہ کال اور تلوارکے سبب سے یروشلیِم کے کُوچوں میں پھینک دِئے جائیں گے ۔ اُن کو اور اُن کی بِیوِیوں اور اُن کے بیٹوں اور اُن کی بیٹِیوں کو دفن کرنے والا کوئی نہ ہو گا ۔ مَیں اُن کی بُرائی اُن پر اُنڈیل دُوں گا۔

17 اور تُو اُن سے یُوں کہنا کہ

میری آنکھیں شب و روز آنسُو بہائیں

اور ہرگِز نہ تھمیں

کیونکہ میری کُنواری دُخترِ قَوم بڑی خستگی

اور ضربِ شدِید سے شِکستہ ہے۔

18 اگر مَیں باہر مَیدان میں جاؤُں تو وہاں تلوار کے

مقتُول ہیں!

اور اگر مَیں شہر میں داخِل ہوؤں تو وہاں کال

کے مارے ہیں!

ہاں نبی اور کاہِن دونوں ایک اَیسے مُلک کو

جائیں گے

جِسے وہ نہیں جانتے۔

لوگ خُداوند سے بحث کرتے ہیں

19 کیا تُو نے یہُودا ہ کو بِالکُل رَدّ کر دِیا؟

کیا تیری جان کو صِیُّون سے نفرت ہے؟

تُو نے ہم کو کیوں مارا

اور ہمارے لِئے شِفا نہیں؟

سلامتی کا اِنتِظار تھا پر کُچھ فائِدہ نہ ہُؤا

اور شِفا کے وقت کا پر دیکھو دہشت!۔

20 اَے خُداوند! ہم اپنی شرارت اور اپنے باپ دادا

کی بدکرداری کا اِقرار کرتے ہیں

کیونکہ ہم نے تیرا گُناہ کِیا ہے۔

21 اپنے نام کی خاطِر رَدّ نہ کر

اور اپنے جلال کے تخت کی تحقِیر نہ کر ۔

یاد فرما اور ہم سے رِشتۂِ عہد کو نہ توڑ۔

22 قَوموں کے بُتوں میں کوئی ہے جو مِینہہ برسا سکے

یا افلاک بارِش پر قادِر ہیں؟

اَے خُداوند ہمارے خُدا! کیا وہ تُو ہی نہیں ہے ؟

پس ہم تُجھ ہی پر اُمّید رکھّیں گے

کیونکہ تُو ہی نے یہ سب کام کِئے ہیں۔

یرمِیاہ 15

یہُوداہ کے لوگوں کا حَشر

1 تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اگرچہ مُوسیٰ اور سموئیل میرے حضُور کھڑے ہوتے تَو بھی میرا دِل اِن لوگوں کی طرف مُتوجّہِ نہ ہوتا ۔ اِن کو میرے سامنے سے نِکال دے کہ چلے جائیں۔

2 اور جب وہ تُجھ سے کہیں کہ ہم کِدھر جائیں؟ تو اُن سے کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

جو مَوت کے لِئے ہیں

وہ مَوت کی طرف جائیں

اور جو تلوار کے لِئے ہیں

وہ تلوار کی طرف

اور جو کال کے لِئے ہیں

وہ کال کو

اور جو اسِیری کے لِئے ہیں

وہ اسِیری میں۔

3 اور مَیں چار چِیزوں کو اُن پر مُسلّط کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ تلوار کو کہ قتل کرے اور کُتّوں کو کہ پھاڑ ڈالیں اور آسمانی پرِندوں کو اور زمِین کے درِندوں کو کہ نِگل جائیں اور ہلاک کریں۔

4 اور مَیں اُن کو شاہِ یہُودا ہ منسّی بِن حِزقیاہ کے سبب سے اُس کام کے باعِث جو اُس نے یروشلیِم میں کِیا ترک کر دُوں گا کہ زمِین کی سب مملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھریں۔

5 اب اَے یروشلیِم کَون تُجھ پر رحم کرے گا؟

کَون تیرا ہمدرد ہو گا؟

یا کَون تیری طرف آئے گا کہ تیری خَیر و عافِیّت

پُوچھے؟۔

6 خُداوند فرماتا ہے تُو نے مُجھے ترک کِیا اور برگشتہ ہو گئی

اِس لِئے مَیں تُجھ پر اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور تُجھے

برباد کرُوں گا

مَیں تو ترس کھاتے کھاتے تنگ آ گیا۔

7 اور مَیں نے اُن کو مُلک کے پھاٹکوں پر چھاج

سے پھٹکا ۔

مَیں نے اُن کے بچّے چِھین لِئے ۔ مَیں نے

اپنے لوگوں کو ہلاک کِیا

کیونکہ وہ اپنی راہوں سے نہ پِھرے۔

8 اُن کی بیوائیں میرے آگے

سمُندر کی ریت سے زِیادہ ہو گئِیں ۔

مَیں نے دوپہر کے وقت جوانوں کی ماں پر

غارت گرکو مُسلّط کِیا ۔

مَیں نے اُس پر ناگہان عذاب و دہشت کو

ڈال دِیا۔

9 سات بچّوں کی والِدہ نِڈھال ہو گئی ۔

اُس نے جان دے دی ۔

دِن ہی کو اُس کا سُورج ڈُوب گیا ۔

وہ پشیمان اور سراسِیمہ ہو گئی ہے ۔

خُداوند فرماتا ہے

مَیں اُن کے باقی لوگوں کو اُن کے دُشمنوں کے

آگے تلوار کے حوالہ کرُوں گا۔

یَرمِیاہ خُداوند سے شِکایت کرتا ہے

10 اَے میری ماں مُجھ پر افسوس کہ مَیں تُجھ سے تمام دُنیا کے لِئے لڑاکا آدمی اور جھگڑالُو شخص پَیدا ہُؤا! مَیں نے تو نہ سُود پر قرض دِیا اور نہ قرض لِیا تَو بھی اُن میں سے ہر ایک مُجھ پر لَعنت کرتا ہے۔

11 خُداوند نے فرمایا یقِیناً مَیں تُجھے تَقوِیت بخشُوں گا کہ تیری خَیر ہو ۔ یقِیناً مَیں مُصِیبت اور تنگی کے وقت دُشمنوں سے تیرے سامنے اِلتجا کراؤُں گا۔

12 کیا کوئی لوہے کو یعنی شِمالی فَولاد اور پِیتل کو توڑ سکتا ہے؟۔

13 تیرے مال اور تیرے خزانوں کو مُفت لُٹوا دُوں گا اور یہ تیرے سب گُناہوں کے سبب سے تیری تمام سرحدّوں میں ہو گا۔

14 اور مَیں تُجھ کو تیرے دُشمنوں کے ساتھ اَیسے مُلک میں لے جاؤُں گا جِسے تُو نہیں جانتا کیونکہ میرے غضب کی آگ بھڑکے گی اور تُم کو جلائے گی۔

15 اَے خُداوند! تُو جانتا ہے مُجھے یاد فرما اور مُجھ پر شفقت کر اور میرے ستانے والوں سے میرا اِنتقام لے ۔ تُو برداشت کرتے کرتے مُجھے نہ اُٹھا لے ۔ جان رکھ کہ مَیں نے تیری خاطِر ملامت اُٹھائی ہے۔

16 تیرا کلام مِلا اور مَیں نے اُسے نوش کِیا اور تیری باتیں میرے دِل کی خُوشی اور خُرمی تِھیں کیونکہ اَے خُداوند ربُّ الافواج! مَیں تیرے نام سے کہلاتا ہُوں۔

17 نہ مَیں خُوشی منانے والوں کی محفِل میں بَیٹھا اور نہ شادمان ہُؤا ۔ تیرے ہاتھ کے سبب سے مَیں تنہا بَیٹھا کیونکہ تُو نے مُجھے قہر سے لبریز کر دِیا ہے۔

18 میرا درد کیوں دائِمی اور میرا زخم کیوں لاعِلاج ہے کہ صِحت پذِیر نہیں ہوتا؟ کیا تُو میرے لِئے سراسر دھوکے کی ندی سا ہو گیا ہے ۔ اُس پانی کی مانِند جِس کو قِیام نہیں؟۔

19 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُو باز آئے تو مَیں تُجھے پھیر لاؤُں گا اور تُو میرے حضُور کھڑا ہو گا اور اگر تُو لطِیف کو کثِیف سے جُدا کرے تو تُو میرے مُنہ کی مانِند ہو گا ۔ وہ تیری طرف پِھریں لیکن تُو اُن کی طرف نہ پِھرنا۔

20 اور مَیں تُجھے اِن لوگوں کے مُقابِل پِیتل کی مضبُوط دِیوار ٹھہراؤُں گا اور یہ تُجھ سے لڑیں گے لیکن تُجھ پر غالِب نہ آئیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں تیرے ساتھ ہُوں کہ تیری حِفاظت کرُوں اور تُجھے رہائی دُوں۔

21 ہاں مَیں تُجھے شرِیروں کے ہاتھ سے رہائی دُوں گا اور ظالِموں کے پنجے سے تُجھے چُھڑاؤُں گا۔

یرمِیاہ 16

یَرمِیاہ کی زِندگی کے لِئے خُدا کی مَرضی

1 خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔

2 تُو بِیوی نہ کرنا ۔ اِس جگہ تیرے ہاں بیٹے بیٹِیاں نہ ہوں۔

3 کیونکہ خُداوند اُن بیٹوں اور بیٹِیوں کی بابت جو اِس جگہ پَیدا ہُوئے ہیں اور اُن کی ماؤں کی بابت جِنہوں نے اُن کو وِلادت دی اور اُن کے باپوں کی بابت جِن سے وہ پَیدا ہُوئے یُوں فرماتا ہے۔

4 کہ وہ بُری مَوت مریں گے ۔ نہ اُن پر کوئی ماتم کرے گا اور نہ وہ دفن کِئے جائیں گے ۔ وہ سطحِ زمِین پر کھاد کی مانِند ہوں گے ۔ وہ تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے اور اُن کی لاشیں ہوا کے پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی۔

5 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو ماتم والے گھر میں داخِل نہ ہو اور نہ اُن پر رونے کے لِئے جا نہ اُن پر ماتم کر کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اپنی سلامتی اور شفقت و رحمت کو اِن لوگوں پر سے اُٹھا لِیا ہے۔

6 اور اِس مُلک کے چھوٹے بڑے سب مَر جائیں گے ۔ نہ وہ دفن کِئے جائیں گے نہ لوگ اُن پر ماتم کریں گے اور نہ کوئی اُن کے لِئے زخمی ہو گا نہ سر مُنڈائے گا۔

7 نہ لوگ ماتم کرنے والوں کو کھانا کِھلائیں گے تاکہ اُن کو مُردوں کی بابت تسلّی دیں اور نہ اُن کو دِلداری کا پِیالہ دیں گے کہ وہ اپنے ماں باپ کے غم میں پِئیں۔

8 اور تُو ضِیافت والے گھر میں داخِل نہ ہونا کہ اُن کے ساتھ بَیٹھ کر کھائے پِئے۔

9 کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس جگہ سے تُمہارے دیکھتے ہُوئے اور تُمہارے ہی دِنوں میں خُوشی اور شادمانی کی آواز دُلہے اور دُلہن کی آواز مَوقُوف کراؤُں گا۔

10 اور جب تُو یہ سب باتیں اِن لوگوں پر ظاہِر کرے اور وہ تُجھ سے پُوچھیں کہ خُداوند نے کیوں یہ سب بُری باتیں ہمارے خِلاف کہِیں؟ ہم نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف کَونسی بدی اور کَونسا گُناہ کِیا ہے؟۔

11 تب تُو اُن سے کہنا خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُمہارے باپ دادا نے مُجھے چھوڑ دِیا اور غَیر معبُودوں کے طالِب ہُوئے اور اُن کی عِبادت اور پرستِش کی اور مُجھے ترک کِیا اور میری شرِیعت پر عمل نہیں کِیا۔

12 اور تُم نے اپنے باپ دادا سے بڑھ کر بدی کی کیونکہ دیکھو تُم میں سے ہر ایک اپنے بُرے دِل کی سختی کی پیرَوی کرتا ہے کہ میری نہ سُنے۔

13 اِس لِئے مَیں تُم کو اِس مُلک سے خارِج کر کے اَیسے مُلک میں آوارہ کرُوں گا جِسے نہ تُم اور نہ تُمہارے باپ دادا جانتے تھے اور وہاں تُم رات دِن غَیر معبُودوں کی عِبادت کرو گے کیونکہ مَیں تُم پر رحم نہ کرُوں گا۔

اَسیِری سے واپسی

14 لیکن دیکھ خُداوند فرماتا ہے وہ دِن آتے ہیں کہ لوگ کبھی نہ کہیں گے کہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا۔

15 بلکہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو شِمال کی سرزمِین سے اور اُن سب مملکتوں سے جہاں جہاں اُس نے اُن کو ہانک دِیا تھا نِکال لایا اور مَیں اُن کو پِھر اُس مُلک میں لاؤُں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دِیاتھا۔

16 خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں بُہت سے ماہی گِیروں کو بُلواؤُں گا اور وہ اُن کو شِکار کریں گے اور پِھر مَیں بُہت سے شِکارِیوں کو بُلواؤُں گا اور وہ ہر پہاڑ سے اور ہر ٹِیلے سے اور چٹانوں کے شِگافوں سے اُن کو پکڑ نِکالیں گے۔

17 کیونکہ میری آنکھیں اُن کی سب روِشوں پر لگی ہیں ۔ وہ مُجھ سے پوشِیدہ نہیں ہیں اور اُن کی بدکرداری میری آنکھوں سے چُھپی نہیں۔

18 اور مَیں پہلے اُن کی بدکرداری اور خطاکاری کی دُونی سزا دُوں گا کیونکہ اُنہوں نے میری سرزمِین کو اپنی مکرُوہ چِیزوں کی لاشوں سے ناپاک کِیا اور میری مِیراث کو اپنی مکرُوہات سے بھر دِیا ہے۔

یَرمِیاہ پُورے اِعتماد سے خُداوندسے دُعا مانگتا ہے

19 اَے خُداوند میری قُوّت اور میرے گڑھ اور مُصِیبت کے دِن میں میری پناہ گاہ! دُنیا کے کناروں سے قَومیں تیرے پاس آ کر کہیں گی کہ فی الحقِیقت ہمارے باپ دادا نے محض جُھوٹ کی مِیراث حاصِل کی یعنی بُطلان اور بے سُود چِیزیں۔

20 کیا اِنسان اپنے لِئے معبُود بنائے جو خُدا نہیں ہیں؟۔

21 اِس لِئے دیکھ مَیں اِس مرتبہ اُن کو آگاہ کرُوں گا ۔ مَیں اپنا ہاتھ اور اپنا زور اُن کو دِکھاؤُں گا اور وہ جانیں گے کہ میرا نام یہووا ہ ہے۔

یرمِیاہ 17

یہُوداہ کا گُناہ اور سزا

1 یہُودا ہ کا گُناہ لوہے کے قلم اور ہِیرے کی نوک سے لِکھا گیا ہے ۔ اُن کے دِل کی تختی پر اور اُن کے مذبحوں کے سِینگوں پر کندہ کِیا گیا ہے۔

2 کیونکہ اُن کے بیٹے اپنے مذبحوں اور یسِیرتوں کو یاد کرتے ہیں جو ہرے درختوں کے پاس اُونچے پہاڑوں پر ہیں۔

3 اَے میرے پہاڑ جو مَیدان میں ہے! مَیں تیرا مال اور تیرے سب خزانے اور تیرے اُونچے مقام جِن کو تُو نے اپنی تمام سرحدّوں پر گُناہ کے لِئے بنایا لُٹاؤُں گا۔

4 اور تُو از خُود اُس مِیراث سے جو مَیں نے تُجھے دی اپنے قصُور کے باعِث ہاتھ اُٹھائے گا اور مَیں اُس مُلک میں جِسے تُو نہیں جانتا تُجھ سے تیرے دُشمنوں کی خِدمت کراؤُں گا کیونکہ تُم نے میرے قہر کی آگ بھڑکا دی ہے جو ہمیشہ تک جلتی رہے گی۔

مُتفرِّق مقُولے

5 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

ملعُون ہے وہ آدمی

جو اِنسان پر توکُّل کرتا ہے اور بشر کو اپنا بازُو جانتا

ہے اور جِس کا دِل خُداوند سے برگشتہ ہو

جاتا ہے۔

6 کیونکہ وہ رتمہ کی مانِند ہو گا جو بیابان میں ہے

اور کبھی بھلائی نہ دیکھے گا

بلکہ بیابان کی بے آب جگہوں میں اور غَیر آباد

زمِینِ شور میں رہے گا۔

7 مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند پر توکُّل کرتا ہے اور

جِس کی اُمّید گاہ خُداوند ہے۔

8 کیونکہ وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کے پاس

لگایا جائے

اور اپنی جڑ دریا کی طرف پَھیلائے

اور جب گرمی آئے تو اُسے کُچھ خطرہ نہ ہو

بلکہ اُس کے پتّے ہرے رہیں

اور خُشک سالی کا اُسے کُچھ خَوف نہ ہو

اور پَھل لانے سے باز نہ رہے۔

9 دِل سب چِیزوں سے زِیادہ حِیلہ باز اور

لاعِلاج ہے ۔

اُس کو کَون دریافت کر سکتا ہے؟۔

10 مَیں خُداوند دِل و دِماغ کو جانچتا اور آزماتا ہُوں

تاکہ ہر ایک آدمی کو اُس کی چال کے مُوافِق

اور اُس کے کاموں کے پَھل کے مُطابِق

بدلہ دُوں۔

11 بے اِنصافی سے دَولت حاصِل کرنے والا

اُس تِیتر کی مانِند ہے جو کِسی دُوسرے کے انڈوں

پر بَیٹھے ۔

وہ آدھی عُمر میں اُسے کھو بَیٹھے گا

اور آخِر کو احمق ٹھہرے گا۔

12 ہمارے مقدِس کا مکان ازل ہی سے مُقرّر کِیا ہُؤا

جلالی تخت ہے۔

13 اَے خُداوند اِسرائیل کی اُمّید گاہ!

تُجھ کو ترک کرنے والے سب شرمِندہ ہوں گے ۔

مُجھ کو ترک کرنے والے خاک میں مِل جائیں گے

کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کو جو آبِ حیات کا

چشمہ ہے

ترک کر دِیا۔

یَرمِیاہ خُداوند سے مدد مانگتاہے

14 اَے خُداوند! تُو مُجھے شِفا بخشے تو مَیں شِفا پاؤُں گا ۔ تُو ہی بچائے تو بچُوں گا کیونکہ تُو میرا فخر ہے۔

15 دیکھ وہ مُجھے کہتے ہیں خُداوند کا کلام کہاں ہے؟ اب نازِل ہو۔

16 مَیں نے تو تیری پَیروی میں گڈریا بننے سے گُریز نہیں کِیا اور مُصِیبت کے دِن کی آرزُو نہیں کی ۔ تُو خُود جانتا ہے کہ جو کُچھ میرے لبوں سے نِکلا تیرے سامنے تھا۔

17 تُو میرے لِئے دہشت کا باعِث نہ ہو ۔ مُصِیبت کے دِن تُو ہی میری پناہ ہے۔

18 مُجھ پر سِتم کرنے والے شرمِندہ ہوں پر مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے ۔ وہ ہِراسان ہوں پر مُجھے ہِراسان نہ ہونے دے ۔ مُصِیبت کا دِن اُن پر لا اور اُن کو شِکست پر شِکست دے۔ سبت کو ماننے کے بارے میں

19 خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ جا اور اُس پھاٹک پر جِس سے عام لوگ اور شاہانِ یہُودا ہ آتے جاتے ہیں بلکہ یروشلیِم کے سب پھاٹکوں پر کھڑا ہو۔

20 اور اُن سے کہدے کہ اَے شاہانِ یہُودا ہ اور اَے سب بنی یہُوداہ اور یروشلیِم کے سب باشِندو جو اِن پھاٹکوں میں سے آتے جاتے ہو خُداوند کا کلام سُنو۔

21 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم خبردار رہو اور سبت کے دِن بوجھ نہ اُٹھاؤ اور یروشلیِم کے پھاٹکوں کی راہ سے اندر نہ لاؤ۔

22 اور تُم سبت کے دِن بوجھ اپنے گھروں سے اُٹھا کر باہرنہ لے جاؤ اور کِسی طرح کا کام نہ کرو بلکہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو جَیسا مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو حُکم دِیا تھا۔

23 لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی گردن کو سخت کِیا کہ شِنوا نہ ہوں اور تربِیّت نہ پائیں۔

24 اور یُوں ہو گا کہ اگر تُم دِل لگا کر میری سُنو گے خُداوند فرماتا ہے اور سبت کے دِن تُم اِس شہر کے پھاٹکوں کے اندر بوجھ نہ لاؤ گے بلکہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو گے یہاں تک کہ اُس میں کُچھ کام نہ کرو۔

25 تو اِس شہر کے پھاٹکوں سے داؤُد کے جانشِین بادشاہ اور اُمرا داخِل ہوں گے ۔ وہ اور اُن کے اُمرا یہُودا ہ کے لوگ اور یروشلیِم کے باشِندے رتھوں اور گھوڑوں پرسوار ہوں گے اور یہ شہر ہمیشہ تک آباد رہے گا۔

26 اور یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کی نواحی اور بِنیمِین کی سرزمِین اور مَیدان اور کوہِستان اور جنُوب سے سوختنی قُربانِیاں اور ذبِیحے اور ہدئے اور لُبان لے کر آئیں گے اور خُداوند کے گھر میں شُکرگُذاری کے ہدئے لائیں گے۔

27 لیکن اگر تُم میری نہ سُنو گے کہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو اور بوجھ اُٹھا کر سبت کے دِن یروشلیِم کے پھاٹکوں میں داخِل ہونے سے باز نہ رہو تو مَیں اُس کے پھاٹکوں میں آگ سُلگاؤُں گا جو اُس کے قصروں کو بھسم کر دے گی اورہرگِز نہ بُجھے گی۔

یرمِیاہ 18

یَرمِیاہ کُمہار کے گھر

1 خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اُٹھ اور کُمہار کے گھر جا اور مَیں وہاں اپنی باتیں تُجھے سُناؤُں گا۔

3 تب مَیں کُمہار کے گھر گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہ چاک پر کُچھ بنا رہا ہے۔

4 اُس وقت وہ مِٹّی کا برتن جو وہ بنا رہا تھا اُس کے ہاتھ میں بِگڑ گیا ۔ تب اُس نے اُس سے جَیسا مُناسِب سمجھا ایک دُوسرا برتن بنا لِیا۔

5 تب خُداوند کا یہ کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

6 کہ اَے اِسرائیل کے گھرانے کیا مَیں اِس کُمہار کی طرح تُم سے سلُوک نہیں کر سکتا ہُوں؟ خُداوند فرماتا ہے دیکھو جِس طرح مِٹّی کُمہار کے ہاتھ میں ہے اُسی طرح اَے اِسرائیل کے گھرانے تُم میرے ہاتھ میں ہو۔

7 اگر کِسی وقت مَیں کِسی قَوم اور کِسی سلطنت کے حق میں کہُوں کہ اُسے اُکھاڑُوں اور توڑ ڈالُوں اور وِیران کرُوں۔

8 اور اگر وہ قَوم جِس کے حق میں مَیں نے یہ کہا اپنی بُرائی سے باز آئے تو مَیں بھی اُس بدی سے جو مَیں نے اُس پر لانے کا اِرادہ کِیا تھا باز آؤُں گا۔

9 اور پِھر اگر مَیں کِسی قَوم اور کِسی سلطنت کی بابت کہُوں کہ اُسے بناؤُں اور لگاؤُں۔

10 اور وہ میری نظر میں بدی کرے اور میری آواز کو نہ سُنے تو مَیں بھی اُس نیکی سے باز رہُوں گا جو اُس کے ساتھ کرنے کو کہا تھا۔

11 اور اب تُو جا کر یہُودا ہ کے لوگوں اور یروشلیِم کی باشِندوں سے کہہ دے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُمہارے لِئے مُصِیبت تجوِیز کرتا ہُوں اور تُمہاری مُخالفت میں منصُوبہ باندھتا ہُوں ۔ سو اب تُم میں سے ہر ایک اپنی بُری روِش سے باز آئے اور اپنی راہ اور اپنے اعمال کو درُست کرے۔

12 پر وہ کہیں گے کہ یہ تو فضُول ہے کیونکہ ہم اپنے منصُوبوں پر چلیں گے اور ہر ایک اپنے بُرے دِل کی سختی کے مُطابِق عمل کرے گا۔ لوگ خُداوند کو رَدّ کرتے ہیں

13 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

دریافت کرو کہ قَوموں میں سے کِسی نے

کبھی اَیسی باتیں سُنی ہیں؟

اِسرائیل کی کُنواری نے نِہایت ہَولناک

کام کِیا۔

14 کیا لُبنا ن کی برف جو چٹان سے مَیدان میں بہتی

ہے کبھی بند ہو گی؟

کیا وہ ٹھنڈا بہتا پانی جو دُور سے آتا ہے سُوکھ

جائے گا؟۔

15 لیکن میرے لوگ مُجھ کو بُھول گئے

اور اُنہوں نے بطالت کے لِئے بخُور جلایا

اور اُس نے اُن کی راہوں میں یعنی قدِیم راہوں

میں اُن کو گُمراہ کِیا

تاکہ وہ پگڈنڈیوں میں جائیں اور اَیسی راہ میں

جو بنائی نہ گئی۔

16 کہ وہ اپنی سرزمِین کو وِیرانی

اور ہمیشہ کی حَیرانی اور سُسکار کا باعِث بنائیں ۔

ہر ایک جو اُدھر سے گُذرے دنگ ہو گا

اور سر ہِلائے گا۔

17 مَیں اُن کو دُشمن کے سامنے

گویا پُوربی ہوا سے تِتّربِتّر کر دُوں گا ۔

اُن کی مُصِیبت کے وقت اُن کو مُنہ نہیں بلکہ پِیٹھ

دِکھاؤُں گا۔

یَرمِیاہ کے خِلاف سازِش

18 تب اُنہوں نے کہا آؤ ہم یَرمِیا ہ کی مُخالفت میں منصُوبے باندھیں کیونکہ شرِیعت کاہِن سے جاتی نہ رہے گی اور نہ مشوَرَت مُشِیر سے اور نہ کلام نبی سے ۔ آؤ ہم اُسے زُبان سے ماریں اور اُس کی کِسی بات پر توجُّہ نہ کریں۔

19 اَے خُداوند! تُو مُجھ پر توجُّہ کر اور مُجھ سے جھگڑنے والوں کی آواز سُن۔

20 کیا نیکی کے بدلے بدی کی جائے گی؟ کیونکہ اُنہوں نے میری جان کے لِئے گڑھا کھودا ۔ یاد کر کہ مَیں تیرے حضُور کھڑا ہُؤا کہ اُن کی شفاعت کرُوں اور تیرا قہر اُن پر سے ٹلا دُوں۔

21 اِس لِئے اُن کے بچّوں کو کال کے حوالہ کر اور اُن کو تلوار کی دھار کے سپُرد کر ۔ اُن کی بِیوِیاں بے اَولاد اور بیوہ ہوں اور اُن کے مَرد مارے جائیں ۔ اُن کے جوان مَیدانِ جنگ میں تلوار سے قتل ہوں۔

22 جب تُو اچانک اُن پر فَوج چڑھا لائے گا اُن کے گھروں سے ماتم کی صدا نِکلے کیونکہ اُنہوں نے مُجھے پھنسانے کو گڑھا کھودا اور میرے پاؤں کے لِئے پھندے لگائے۔

23 پر اَے خُداوند تُو اُن کی سب سازِشوں کو جو اُنہوں نے میرے قتل پر کِیں جانتا ہے ۔ اُن کی بدکرداری کو مُعاف نہ کر اور اُن کے گُناہ کو اپنی نظر سے دُور نہ کر بلکہ وہ تیرے حضُور پست ہوں ۔ اپنے قہر کے وقت تُو اُن سے یُوں ہی کر۔