نَوحہ 4

یروشلیِم کے کھنڈر

1 سونا کَیسا بے آب ہو گیا! کُندن کَیسا بدل گیا!

مَقدِس کے پتّھر تمام گلی کُوچوں میں پڑے ہیں ۔

2 صِیُّون کے عزِیز فرزند جو خالِص سونے کی مانِندتھے

کَیسے کُمہار کے بنائے ہُوئے برتنوں کے برابر

ٹھہرے!

3 گِیدڑ بھی اپنی چھاتِیوں سے اپنے بچّوں کو دُودھ

پِلاتے ہیں

لیکن میری دُخترِ قَوم بیابانی شُتر مُرغ کی مانِند

بے رحم ہے۔

4 شِیر خوار کی زُبان پِیاس کے مارے تالُو سے جا لگی ۔

بچّے روٹی مانگتے ہیں لیکن اُن کو کوئی نہیں دیتا۔

5 جو ناز پروردہ تھے گلِیوں میں تباہ حال ہیں۔

جو بچپن سے ارغوان پوش تھے مزبلوں پر

پڑے ہیں

6 کیونکہ میری دُخترِ قَوم کی بدکرداری سدُو م کے گُناہ

سے بڑھ کرہے

جو ایک لمحہ میں برباد ہُؤا اور کِسی کے ہاتھ اُس پردراز نہ

ہُوئے۔

7 اُس کے شُرفا برف سے زِیادہ صاف اور دُودھ

سے سفید تھے۔

اُن کے بدن مُونگے سے زِیادہ سُرخ تھے ۔ اُن

کی جھلک نِیلم کی سی تھی۔

8 اب اُن کے چِہرے سِیاہی سے بھی کالے ہیں ۔ وہ بازارمیں پہچانے نہیں جاتے۔

اُن کا چمڑا ہڈِّیوں سے سٹا ہے ۔ وہ سُوکھ کر لکڑی

ساہو گیا۔

9 تلوار سے قتل ہونے والے بھُوکوں مَرنے والوں

سے بِہترہیں

کیونکہ یہ کھیت کا حاصِل نہ مِلنے سے کُڑھ کر ہلاک

ہوتے ہیں

10 رحم دِل عَورتوں کے ہاتھوں نے اپنے بچّوں کو پکایا ۔

میری دُخترِ قَوم کی تباہی میں وُہی اُن کی خُوراک

ہُوئے۔

11 خُداوند نے اپنے غضب کو انجام دِیا ۔ اُس نے اپنے

قہرِشدِید کو نازِل کِیا۔

اور اُس نے صِیُّون میں آگ بھڑکائی جو اُس کی

بُنیادکو چٹ کر گئی۔

12 رُویِ زمِین کے بادشاہ اور دُنیا کے باشِندے باور

نہیں کرتے تھے

کہ مُخالِف اور دُشمن یروشلیِم کے پھاٹکوں سے

گُھس آئیں گے

13 یہ اُس کے نبِیوں کے گُناہوں اور کاہِنوں کی بدکرداری

کی وجہ سے ہُؤا۔

جِنہوں نے اُس میں صادِقوں کا خُون بہایا۔

14 وہ اندھوں کی طرح گلِیوں میں بھٹکتے اور خُون سے

آلُودہ ہوتے ہیں

اَیسا کہ کوئی اُن کے لِباس کو بھی چُھو نہیں سکتا۔

15 وہ اُن کو پُکار کر کہتے تھے دُور رہو ناپاک! دُور رہو

دُور رہو! چُھونامَت!

جب وہ بھاگ جاتے اور آوارہ پِھرتے تو لوگ

کہتے تھے اب یہ یہاں نہ رہیں گے

16 خُداوند کے قہر نے اُن کو پراگندہ کِیا ۔ اب وہ اُن

پر نظر نہیں کرے گا

اُنہوں نے کاہِنوں کی عِزّت نہ کی اور بزُرگوں

کالِحاظ نہ کِیا۔

17 ہماری آنکھیں باطِل مدد کے اِنتظار میں تھک گئِیں ۔

ہم اُس قَوم کا اِنتظار کرتے رہے جو بچا نہیں سکتی تھی۔

18 اُنہوں نے ہمارے پاؤں اَیسے باندھ رکھّے ہیں

کہ ہم باہر نہیں نِکل سکتے۔

ہمارا انجام نزدِیک ہے ۔ ہمارے دِن پُورے

ہو گئے ۔

ہمارا وقت آ پُہنچا۔

19 ہم کو رگیدنے والے آسمان کے عُقابوں سے بھی

تیز ہیں۔

اُنہوں نے پہاڑوں پر ہمارا پِیچھا کِیا ۔ وہ بیابان

میں ہماری گھات میں بَیٹھے۔

20 ہماری زِندگی کا دَم خُداوند کا ممسُوح اُن کے گڑھوں

میں گرِفتار ہو گیا۔

جِس کی بابت ہم کہتے تھے کہ اُس کے سایہ تلے

ہم قَوموں کے درمِیان زِندگی بسر

کریں گے۔

21 اَے دُخترِ ادُوم جو عُوض کی سرزمِین میں بستی ہے

خُوش و خُرّم ہو!

یہ پِیالہ تُجھ تک بھی پُہنچے گا ۔ تُو مَست اور برہنہ ہو

جائے گی۔

22 اَے دُخترِ صِیُّون تیری بدکرداری کی سزا تمام ہُوئی !

وہ تُجھے پِھر اسِیر کر کے نہیں لے جائے گا۔

اَے دُخترِ ادُو م وہ تیری بدکرداری کی سزادے گا !

وہ تیرے گُناہ فاش کر دے گا۔

نَوحہ 5

رحم کے لِئے دُعا

1 اَے خُداوند جو کُچھ ہم پر گُذرا اُسے یادکر!

نظر کر اور ہماری رُسوائی کو دیکھ۔

2 ہماری مِیراث اجنبِیوں کے حوالہ کی گئی۔

ہمارے گھر بے گانوں نے لے لِئے۔

3 ہم یتِیم ہیں ۔ ہمارے باپ نہیں۔

ہماری مائیں بیواؤں کی مانِند ہیں۔

4 ہم نے اپنا پانی مول لے کر پِیا۔

اپنی لکڑی بھی ہم نے دام دے کر لی۔

5 ہم کو رگیدنے والے ہمارے سر پر ہیں۔

ہم تھکے ہارے اور بے آرام ہیں۔

6 ہم نے مِصریوں اور اسُوریوں کی اِطاعت قبُول کی

تاکہ روٹی سے سیر و آسُودہ ہوں۔

7 ہمارے باپ دادا گُناہ کر کے چل بسے۔

اور ہم اُن کی بدکرداری کی سزا پا رہے ہیں۔

8 غُلام ہم پر حُکمرانی کرتے ہیں۔

اُن کے ہاتھ سے چُھڑانے والا کوئی نہیں۔

9 صحرا نشِینوں کی تلوار کے باعِث

ہم جان پر کھیل کر روٹی حاصِل کرتے ہیں۔

10 قحط کی جُھلسانے والی آگ کے باعِث۔

ہمارا چمڑا تنُور کی مانِند سِیاہ ہو گیا ہے۔

11 اُنہوں نے صِیُّون میں عَورتوں کو بے حُرمت کِیا

اور یہُودا ہ کے شہروں میں کُنواری لڑکیوں کو۔

12 اُمرا کو اُن کے ہاتھوں سے لٹکا دِیا۔

بزُرگوں کی رُوداری نہ کی گئی۔

13 جوانوں نے چکّی پِیسی۔

اور بچّوں نے گِرتے پڑتے لکڑِیاں ڈھوئِیں۔

14 بزُرگ پھاٹکوں پر دِکھائی نہیں دیتے۔

جوانوں کی نغمہ پردازی سُنائی نہیں دیتی۔

15 ہمارے دِلوں سے خُوشی جاتی رہی۔

ہمارا رقص ماتم سے بدل گیا۔

16 تاج ہمارے سر پر سے گِر پڑا۔

ہم پر افسوس! کہ ہم نے گُناہ کِیا۔

17 اِسی لِئے ہمارے دِل بیتاب ہیں۔

اِن ہی باتوں کے باعِث ہماری آنکھیں

دُھندلاگئیں

18 کوہِ صِیُّون کی وِیرانی کے باعِث

اُس پر گِیدڑ پِھرتے ہیں

19 پر تُو اَے خُداوند ابد تک قائِم ہے

اور تیرا تخت پُشت در پُشت۔

20 پِھر تُو کیوں ہم کو ہمیشہ کے لِئے فراموش کرتا ہے ۔

اور ہم کو مُدّتِ دراز تک ترک کرتا ہے؟

21 اَے خُداوند ہم کو اپنی طرف پِھرا تو ہم پِھریں گے ۔

ہمارے دِن بدل دے جَیسے قدِیم سے تھے۔

22 کیا تُو نے ہم کو بِالکُل ردّ کر دِیا ہے؟

کیا تُو ہم سے سخت ناراض ہے؟

یرمِیاہ 1

یَرمِیاہ کی بُلاہٹ

1 یرمِیا ہ بِن خِلقیاہ کی باتیں جو بِنیمِین کی مملکت میں عنتُوتی کاہِنوں میں سے تھا۔

2 جِس پر خُداوند کا کلام شاہِ یہُودا ہ یوسیا ہ بِن امُون کے دِنوں میں اُس کی سلطنت کے تیرھویں سال میں نازِل ہُؤا۔

3 شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم بِن یوسیا ہ کے دِنوں میں بھی شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ بِن یوسیا ہ کے گیارھویں سال کے تمام ہونے تک اہلِ یروشلیِم کے اسِیری میں جانے تک جو پانچویں مہِینے میں تھا نازِل ہوتا رہا۔

4 تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔

5 اِس سے پیشتر کہ مَیں نے تُجھے بطن میں خلق کِیا ۔ مَیں تُجھے جانتا تھا اور تیری وِلادت سے پہلے مَیں نے تُجھے مخصُوص کِیا اور قَوموں کے لِئے تُجھے نبی ٹھہرایا۔

6 تب مَیں نے کہا ہائے خُداوند خُدا! دیکھ مَیں بول نہیں سکتا کیونکہ مَیں تو بچّہ ہُوں۔

7 لیکن خُداوند نے مُجھے فرمایا یُوں نہ کہہ کہ مَیں بچّہ ہُوں کیونکہ جِس کِسی کے پاس مَیں تُجھے بھیجُوں گاتُو جائے گا اور جو کُچھ مَیں تُجھے فرماؤُں گا تُو کہے گا۔

8 تُواُن کے چِہروں کو دیکھ کر نہ ڈر کیونکہ خُداوند فرماتاہے مَیں تُجھے چُھڑانے کو تیرے ساتھ ہُوں۔

9 تب خُداوند نے اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے مُنہ کو چُھؤا اور خُداوند نے مُجھے فرمایا دیکھ مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈا ل دِیا۔

10 دیکھ آج کے دِن مَیں نے تُجھے قَوموں پر اور سلطنتوں پر مُقرّر کِیا کہ اُکھاڑے اور ڈھائے اور ہلاک کرے اور گِرائے اور تعمِیر کرے اور لگائے۔ دورویائیں

11 پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا اَے یرمِیا ہ تُو کیا دیکھتا ہے؟

مَیں نے عرض کی کہ بادام کے درخت کی ایک شاخ دیکھتا ہُوں۔

12 اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ تُو نے خُوب دیکھا کیونکہ مَیں اپنے کلام کو پُورا کرنے کے لِئے بیدار رہتا ہُوں۔

13 دُوسری بار خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا تُو کیا دیکھتا ہے؟

مَیں نے عرض کی کہ اُبلتی ہُوئی دیگ دیکھتا ہُوں جِس کا مُنہ شِمال کی طرف سے ہے۔

14 تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ شِمال کی طرف سے اِس مُلک کے تمام باشِندوں پر آفت آئے گی۔

15 کیونکہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ! مَیں شِمال کی سلطنتوں کے تمام خاندانوں کو بُلاؤُں گا اور وہ آئیں گے اور ہرایک اپنا تخت یروشلیِم کے پھاٹکوں کے مدخل پر اور اُس کی سب دِیواروں کے گِرداگِرد اور یہُودا ہ کے تمام شہروں کے مُقابِل قائِم کرے گا۔

16 اور مَیں اُن کی ساری شرارت کے باعِث اُن پر فتویٰ دُوں گا کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کے سامنے لُبان جلایا اور اپنی ہی دستکاری کو سِجدہ کِیا۔

17 اِس لِئے تُو اپنی کمر کَس کر اُٹھ کھڑا ہو اور جو کُچھ مَیں تُجھے فرماؤں اُن سے کہہ ۔ اُن کے چِہروں کو دیکھ کر نہ ڈر۔اَیسا نہ ہو کہ مَیں تُجھے اُن کے سامنے سراسِیمہ کرُوں۔

18 کیونکہ دیکھ مَیں آج کے دِن تُجھ کو اِس تمام مُلک اوریہُودا ہ کے بادشاہوں اور اُس کے امِیروں اور اُس کے کاہِنوں اور مُلک کے لوگوں کے مُقابِل ایک فصِیل دار شہر اور لوہے کا سُتُون اور پِیتل کی دِیوار بناتا ہُوں۔

19 اور وہ تُجھ سے لڑیں گے لیکن تُجھ پر غالِب نہ آئیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں تُجھے چُھڑانے کو تیرے ساتھ ہُوں۔

یرمِیاہ 2

خُداوند اِسرائیل کی فِکر کرتا ہے

1 پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا کہ۔

2 تُو جا اور یروشلیِم کے کان میں پُکار کر کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

مَیں تیری جوانی کی اُلفت

اور تیرے بیاہ کی مُحبّت کو یاد کرتا ہُوں

کہ تُو بیابان یعنی بنجر زمِین میں میرے پِیچھے

پِیچھے چلی۔

3 اِسرائیل خُداوند کا مُقدّس اور اُس کی افزایش کا

پہلاپَھل تھا ۔

خُداوند فرماتا ہے اُسے نِگلنے والے سب مُجرِم

ٹھہریں گے اُن پر آفت آئے گی۔

اِسرائیل کے آباؤاجداد کا گُناہ

4 اَے اہلِ یعقُو ب اور اہلِ اِسرائیل کے سب خاندانو! خُداوند کا کلام سُنو۔

5 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ

تُمہارے باپ دادا نے مُجھ میں کَونسی بے اِنصافی پائی

جِس کے سبب سے وہ مُجھ سے دُور ہو گئے

اور بُطلان کی پیرَوی کر کے باطِل ہُوئے؟۔

6 اور اُنہوں نے یہ نہ کہا کہ

خُداوند کہاں ہے

جو ہم کومُلکِ مِصر سے نِکال لایا

اور بیابان اور بنجر اور گڑھوں کی زمِین میں سے

خُشکی اور مَوت کے سایہ کی سرزمِین میں سے

جہاں سے نہ کوئی گُذرتا اور نہ کوئی بُود و باش

کرتا تھا ہم کو لے آیا؟۔

7 اور مَیں تُم کو باغوں والی زمِین میں لایا

کہ تُم اُس کے میوے اور اُس کے اچّھے پَھل کھاؤ

لیکن جب تُم داخِل ہُوئے

تو تُم نے میری زمِین کو ناپاک کر دِیا اور میری

مِیراث کو مکرُوہ بنایا۔

8 کا ہِنوں نے نہ کہا کہ

خُداوند کہاں ہے؟

اور اہلِ شرِیعت نے مُجھے نہ جانا

اور چرواہوں نے مُجھ سے سرکشی کی

اور نبِیوں نے بعل کے نام سے نبُوّت کی

اور اُن چِیزوں کی پَیروی کی جِن سے کُچھ فائِدہ

نہیں۔

خُداوند کا اپنے لوگوں کے خِلاف مُقدّمہ

9 اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے مَیں پِھر تُم سے جھگڑُوں گا

اور تُمہارے بیٹوں کے بیٹوں سے جھگڑا کرُوں گا۔

10 کیونکہ پار گُذر کر کِتّیِم کے جزِیروں میں دیکھو

اور قِیدا رمیں قاصِد بھیج کر دریافت کرو

اور دیکھو کہ اَیسی بات کہِیں ہُوئی ہے؟۔

11 کیا کِسی قَوم نے اپنے معبُودوں کو حالانکہ وہ خُدا

نہیں بدل ڈالا؟

پر میری قَوم نے اپنے جلال کو بے فائِدہ چِیز

سے بدلا۔

12 خُداوند فرماتا ہے اَے آسمانو! اِس سے حَیران ہو ۔

شِدّت سے تھرتھراؤ اور بِالکُل وِیران ہو جاؤ۔

13 کیونکہ میرے لوگوں نے دو بُرائیاں کِیں ۔

اُنہوں نے مُجھ آبِ حیات کے چشمہ کو ترک

کر دِیا

اور اپنے لِئے حَوض کھودے ہیں ۔ شِکستہ حَوض

جِن میں پانی نہیں ٹھہرسکتا۔

اِسرائیل کی بے وفائی کے نِتائج

14 کیا اِسرائیل غُلام ہے؟

کیا وہ خانہ زاد ہے؟ وہ کِس لِئے لُوٹا گیا؟۔

15 جوان شیرِ بَبر اُس پر غُرّائے اور گرجے

اور اُنہوں نے اُس کا مُلک اُجاڑ دِیا ۔

اُس کے شہر جل گئے ۔ وہاں کوئی بسنے والا نہ رہا۔

16 بنی نُوف اور بنی تحفنیِس نے بھی

تیری کھوپڑی پھوڑی۔

17 کیا تُو خُود ہی یہ اپنے اُوپر نہیں لائی

کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو ترک کِیا

جبکہ وہ تیری راہبری کرتا تھا؟۔

18 اور اب سِیحور کا پانی پِینے کو مِصر کی راہ میں تُجھے کیا

کام؟

اور دریایِ فرا ت کا پانی پِینے کو اسُور کی راہ میں تیرا

کیا مطلب؟۔

19 تیری ہی شرارت تیری تادِیب کرے گی

اور تیری برگشتگی تُجھ کو سزا دے گی ۔

خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے دیکھ اور جان

لے کہ یہ بُرا اور بے نِہایت بیجا کام ہے

کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو ترک کِیا

اور تُجھ کو میرا خَوف نہیں۔

اِسرائیل خُداوند کی پرستِش کرنے سے اِنکار کرتے ہیں

20 کیونکہ مُدّت ہُوئی کہ تُو نے اپنے جُوئے کو توڑ ڈالا

اور اپنے بندھنوں کے ٹُکڑے کر ڈالے اور کہا کہ

مَیں تابِع نہ رہُوں گی ۔

ہاں ہر ایک اُونچے پہاڑ پر

اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے تُو بدکاری

کے لِئے لیٹ گئی۔

21 مَیں نے تو تُجھے کامِل تاک لگایا

اور عُمدہ بِیج بویاتھا

پِھر تُو کیونکر میرے لِئے بے حقِیقت جنگلی انگُورکا

درخت ہو گئی؟۔

22 ہر چند تُو اپنے کو سجّی سے دھوئے اور بُہت سا صابُون

اِستعمال کرے

تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے تیری شرارت کا

داغ میرے حضُور عیان ہے۔

23 تُو کیونکر کہتی ہے مَیں ناپاک نہیں ہُوں ۔

مَیں نے بعلِیم کی پَیروی نہیں کی؟

وادی میں اپنی روِش دیکھ اور جو کُچھ تُو نے کِیا

ہے معلُوم کر ۔

تُو تیز رَو اُونٹنی کی مانِند ہے جو اِدھر اُدھر دَوڑتی ہے۔

24 مادہ گورخر کی مانِندجو بیابان کی عادی ہے ۔ جو

شہوت کے جوش میں ہوا کو سُونگھتی ہے ۔

اُس کی مَستی کی حالت میں کَون اُسے روک

سکتا ہے؟

اُس کے طالِب ماندہ نہ ہوں گے ۔ اُس کی مَستی

کے ایّام میں وہ اُسے پا لیں گے۔

25 تُو اپنے پاؤں کو برہنگی سے

اور اپنے حلق کو پِیاس سے بچا

لیکن تُو نے کہا کہ کُچھ اُمّید نہیں ۔ ہرگِز نہیں

کیونکہ مَیں بے گانوں پر عاشِق ہُوں اور اُن ہی

کے پِیچھے جاؤُں گی۔

اِسرائیل سزا کے لائقِ ہے

26 جِس طرح چور پکڑا جانے پر رُسوا ہوتا ہے اُسی طرح اِسرائیل کا گھرانا رُسوا ہُؤا ۔ وہ اور اُس کے بادشاہ اور اُمرا اور کاہِن اور نبی۔

27 جو لکڑی سے کہتے ہیں کہ تُو میرا باپ ہے اور پتّھر سے کہ تُو نے مُجھے جنم دِیا کیونکہ اُنہوں نے میری طرف مُنہ نہ کِیا بلکہ پِیٹھ کی پر اپنی مُصِیبت کے وقت وہ کہیں گے کہ اُٹھ کر ہم کو بچا۔

28 لیکن تیرے بُت کہاں ہیں جِن کو تُو نے اپنے لِئے بنایا؟ اگر وہ تیری مُصِیبت کے وقت تُجھے بچا سکتے ہیں تو اُٹھیں کیونکہ اَے یہُودا ہ! جِتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبُود ہیں۔

29 تُم مُجھ سے کیوں حُجّت کرو گے؟ تُم سب نے مُجھ سے بغاوت کی ہے خُداوند فرماتا ہے۔

30 مَیں نے بے فائِدہ تُمہارے بیٹوں کو پِیٹا ۔ وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُوئے ۔ تُمہاری ہی تلوار پھاڑنے والے شیرِبَبر کی طرح تُمہارے نبِیوں کو کھا گئی۔

31 اَے اِس پُشت کے لوگو! خُداوند کے کلام کا لِحاظ کرو ۔ کیا مَیں اِسرائیل کے لِئے بیابان یا تارِیکی کی زمِین ہُؤا؟ میرے لوگ کیوں کہتے ہیں ہم آزاد ہو گئے ۔ پِھرتیرے پاس نہ آئیں گے؟۔

32 کیا کُنواری اپنے زیور یا دُلہن اپنی آرایش بُھول سکتی ہے؟ پر میرے لوگ تو مُدّتِ مدِید سے مُجھ کو بُھول گئے۔

33 تُو طلبِ عِشق میں اپنی راہ کو کَیسی آراستہ کرتی ہے!یقِیناً تُو نے فاحِشہ عَورتوں کو بھی اپنی راہیں سِکھائی ہیں۔

34 تیرے ہی دامن پر بے گُناہ مِسکِینوں کا خُون بھی پایاگیا ۔ تُو نے اُن کو نقب لگاتے نہیں پکڑا

بلکہ اِن ہی سب باتوں کے سبب سے۔

35 تَو بھی تُو کہتی ہے مَیں بے قُصُور ہُوں ۔ اُس کا غضب یقِیناً مُجھ پر سے ٹل جائے گا ۔ دیکھ مَیں تُجھ پر فتویٰ دُوں گا کیونکہ تُو کہتی ہے مَیں نے گُناہ نہیں کِیا۔

36 تُو اپنی راہ بدلنے کو اَیسی بے قرار کیوں پِھرتی ہے؟ تُو مِصر سے بھی شرمِندہ ہو گی جَیسے اسُور سے ہُوئی۔

37 وہاں سے بھی تُو اپنے سر پر ہاتھ رکھ کر نِکلے گی کیونکہ خُداوند نے اُن کو جِن پر تُو نے اِعتماد کِیا حقِیر جانا اور تُو اُن سے کامیاب نہ ہو گی۔

یرمِیاہ 3

بے وفا اِسرائیل

1 کہتے ہیں کہ اگر کوئی مَرد اپنی بِیوی کو طلاق دے دے اور وہ اُس کے ہاں سے جا کر کِسی دُوسرے مَرد کی ہو جائے تو کیا وہ پہلا پِھر اُس کے پاس جائے گا؟ کیا وہ زمِین نِہایت ناپاک نہ ہو گی؟ لیکن تُو نے تو بُہت سے یاروں کے ساتھ بدکاری کی ہے ۔ کیا اب بھی تُو میری طرف پِھرے گی؟ خُداوند فرماتا ہے۔

2 پہاڑوں کی طرف اپنی آنکھیں اُٹھا اور دیکھ کَونسی جگہ ہے جہاں تُو نے بدکاری نہیں کی؟ تُو راہ میں اُن کے لِئے اِس طرح بَیٹھی جِس طرح بیابان میں عرب ۔ تُو نے اپنی بدکاری اور شرارت سے زمِین کو ناپاک کِیا۔

3 اِس لِئے بارِش نہیں ہوتی اور آخِری برسات نہیں ہُوئی ۔ تیری پیشانی فاحِشہ کی ہے اور تُجھ کو شرم نہیں آتی۔

4 کیا تُو اب سے مُجھے پُکار کر نہ کہے گی اَے میرے باپ! تُو میری جوانی کا راہبر تھا؟۔

5 کیا اُس کا قہر ہمیشہ رہے گا؟ کیا وہ اُسے ابد تک رکھ چھوڑے گا؟ دیکھ تُو اَیسی باتیں تو کہہ چُکی لیکن جہاں تک تُجھ سے ہو سکا تُو نے بُرے کام کِئے۔

اِسرائیل اور یہُوداہ کو توبہ کرنی چاہئے

6 اور یوسیا ہ بادشاہ کے ایّام میں خُداوند نے مُجھ سے فرمایا کیا تُو نے دیکھا برگشتہ اِسرائیل نے کیا کِیا ہے؟ وہ ہر ایک اُونچے پہاڑ پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے گئی اور وہاں بدکاری کی۔

7 اور جب وہ یہ سب کُچھ کر چُکی تو مَیں نے کہا وہ میری طرف واپس آئے گی پر وہ نہ آئی اور اُس کی بے وفا بہن یہُودا ہ نے یہ حال دیکھا۔

8 پِھر مَیں نے دیکھا کہ جب برگشتہ اِسرائیل کی زِناکاری کے سبب سے مَیں نے اُس کو طلاق دے دی اور اُسے طلاق نامہ لِکھ دِیا تَو بھی اُس کی بے وفا بہن یہُودا ہ نہ ڈری بلکہ اُس نے بھی جا کر بدکاری کی۔

9 اور اَیسا ہُؤا کہ اُس نے اپنی بدکاری کی بُرائی سے زمِین کو ناپاک کِیا اور پتّھر اور لکڑی کے ساتھ زِناکاری کی۔

10 اور خُداوند فرماتا ہے کہ باوُجُود اِس سب کے اُس کی بے وفا بہن یہُودا ہ سچّے دِل سے میری طرف نہ پِھری بلکہ رِیاکاری سے۔

11 اور خُداوند نے مُجھ سے فرمایا برگشتہ اِسرائیل نے بے وفا یہُودا ہ سے زِیادہ اپنے آپ کو صادِق ثابِت کِیاہے۔

12 جا اور شِمال کی طرف یہ بات پُکار کر کہہ دے کہ خُداوند فرماتا ہے اَے برگشتہ اِسرائیل ! واپس آ ۔ مَیں تُجھ پر قہر کی نظر نہیں کرُوں گا کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں رحِیم ہُوں ۔ میرا قہر دائِمی نہیں۔

13 صِرف اپنی بدکرداری کا اِقرار کر کہ تُو خُداوند اپنے خُدا سے عاصی ہو گئی اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے غَیروں کے ساتھ اِدھر اُدھر آوارہ پِھری ۔ خُداوند فرماتا ہے تُم میری آواز کے شِنوا نہ ہُوئے۔

14 خُداوند فرماتا ہے اَے برگشتہ بچّو واپس آؤ! کیونکہ مَیں خُود تُمہارا مالِک ہُوں اور مَیں تُم کو ہر ایک شہر میں سے ایک اور ہر ایک گھرانے میں سے دو لے کر صِیُّون میں لاؤُں گا۔

15 اور مَیں تُم کو اپنے خاطِرخواہ چرواہے دُوں گا اوروہ تُم کو دانائی اور عقل مندی سے چرائیں گے۔

16 اور یُوں ہو گا خُداوند فرماتا ہے کہ جب اُن ایّام میں تُم مُلک میں بڑھو گے اور بُہت ہو گے تب وہ پِھر نہ کہیں گے کہ خُداوند کے عہد کا صندُوق ۔ اُس کا خیال بھی کبھی اُن کے دِل میں نہ آئے گا ۔ وہ ہرگِز اُسے یادنہ کریں گے اور اُس کی زِیارت کو نہ جائیں گے اور اُس کی مرمّت نہ ہو گی۔

17 اُس وقت یروشلیِم خُداوند کا تخت کہلائے گا اور اُس میں یعنی یروشلیِم میں سب قَومیں خُداوند کے نام سے جمع ہوں گی اور وہ پِھر اپنے بُرے دِل کی سختی کی پَیروی نہ کریں گے۔

18 اُن ایّام میں یہُودا ہ کا گھرانا اِسرائیل کے گھرانے کے ساتھ چلے گا ۔ وہ مِل کر شِمال کے مُلک میں سے اُس مُلک میں جِسے مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو مِیراث میں دِیا آئیں گے۔

خُداکے لوگوں کی بُت پرستی

19 آہ! مَیں نے تو کہا تھا

مَیں تُجھ کو فرزندوں میں شامِل کر کے

خُوش نُما مُلک

یعنی قَوموں کی نفِیس مِیراث تُجھے دُوں گا

اور تُو مُجھے باپ کہہ کر پُکا رے گی اور تُو پِھر مُجھ

سے برگشتہ نہ ہو گی۔

20 لیکن خُداوند فرماتا ہے

اَے اِسرائیل کے گھرانے! جِس طرح بِیوی

بے وفائی سے اپنے شَوہر کو چھوڑ دیتی ہے

اُسی طرح تُو نے مُجھ سے بے وفائی کی ہے۔

21 پہاڑوں پر بنی اِسرائیل کی گِریہ و زاری اور مِنّت

کی آواز سُنائی دیتی ہے

کیونکہ اُنہوں نے اپنی راہ ٹیڑھی کی

اور خُداوند اپنے خُدا کو بُھول گئے۔

22 اَے برگشتہ فرزندو واپس آؤ!

مَیں تُمہاری برگشتگی کا چارہ کرُوں گا ۔

دیکھ ہم تیرے پاس آتے ہیں کیونکہ تُو ہی اَے خُداوند ہمارا خُدا ہے۔

23 فی الحقِیقت ٹِیلوں اور پہاڑوں پر کے ہجُوم سے کُچھ اُمّید رکھنا بے فائِدہ ہے ۔ یقِیناً خُداوند ہمارے خُدا ہی میں اِسرائیل کی نجات ہے۔

24 لیکن اِس رُسوائی کے باعِث نے ہماری جوانی کے وقت سے ہمارے باپ دادا کے مال کو اور اُن کی بھیڑوں اور اُن کے بَیلوں اور اُن کے بیٹے اور بیٹِیوں کو نِگل لِیا ہے۔

25 ہم اپنی شرم میں لیٹیں اور رُسوائی ہم کو چُھپا لے کیونکہ ہم اور ہمارے باپ دادا اپنی جوانی کے وقت سے آج تک خُداوند اپنے خُدا کے خطاکار ہیں اور ہم خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا نہیں ہُوئے۔

یرمِیاہ 4

تَوبہ کے لِئے پُکار

1 اَے اِسرائیل اگر تُو واپس آئے توخُداوند فرماتا ہے اگر تُو میری طرف واپس آئے اور اپنی مکرُوہات کو میری نظر سے دُور کرے تو تُو آوارہ نہ ہو گا۔

2 اور اگر تُو سچّائی اور عدالت اور صداقت سے زِندہ خُداوند کی قَسم کھائے تو قَومیں اُس کے سبب سے اپنے آپ کو مُبارک کہیں گی اور اُس پر فخر کریں گی۔

3 کیونکہ خُداوند یہُودا ہ اور یروشلیِم کے لوگوں کو یُوں فرماتا ہے کہ اپنی اُفتادہ زمِین پر ہل چلاؤ اور کانٹوں میں تُخم ریزی نہ کرو۔

4 اَے یہُودا ہ کے لوگو اور یروشلیِم کے باشِندو! خُداوندکے لِئے اپنا خَتنہ کراؤ ہاں اپنے دِل کا خَتنہ کرو تا نہ ہو کہ تُمہاری بد اعمالی کے باعِث سے میرا قہر آگ کی مانِند شُعلہ زن ہو اور اَیسا بھڑکے کہ کوئی بُجھا نہ سکے۔

یہُوداہ پر حملہ کا خطرہ

5 یہُودا ہ میں اِشتہار دو اور یروشلیِم میں اِس کی مُنادی کرو

اور کہو کہ تُم مُلک میں نرسِنگا پُھونکو ۔

بُلند آواز سے پُکارو اور کہو کہ جمع ہو کہ حصِین

شہروں میں چلیں۔

6 تُم صِیُّون ہی میں جھنڈا کھڑا کرو ۔

پناہ لینے کوبھاگو اور دیر نہ کرو

کیونکہ مَیں بلا اور ہلاکتِ شدِیدکو شِمال کی

طرف سے لاتا ہُوں۔

7 شیرِ بَبر جھاڑِیوں سے نِکلا ہے

اور قَوموں کے ہلاک کرنے والے نے کُوچ

کِیا ہے ۔

وہ اپنی جگہ سے نِکلا ہے کہ تیری زمِین کو وِیران

کرے

تاکہ تیرے شہر وِیران ہوں

اور کوئی بسنے والا نہ رہے۔

8 اِس لِئے ٹاٹ اوڑھ کر چھاتی پِیٹو اور واوَیلا کرو

کیونکہ خُداوند کا قہرِ شدِید

ہم پر سے ٹل نہیں گیا۔

9 اور خُداوند فرماتا ہے اُس وقت یُوں ہو گا کہ بادشاہ اور سردار بے دِل ہو جائیں گے اور کاہِن حَیرت زدہ اور نبی سراسِیمہ ہوں گے۔

10 تب مَیں نے کہا افسوس اَے خُداوند خُدا یقِیناً تُو نے اِن لوگوں اور یروشلیِم کو یہ کہہ کر دغا دی کہ تُم سلامت رہو گے حالانکہ تلوار جان تک پُہنچ گئی ہے۔

11 اُس وقت اِن لوگوں اور یروشلیِم سے یہ کہا جائے گاکہ بیابان کے پہاڑوں پر سے ایک خُشک ہوا میری دُخترِ قَوم کی طرف چلے گی ۔ اُسانے اور صاف کرنے کے لِئے نہیں۔

12 بلکہ وہاں سے ایک نِہایت تُند ہوا میرے لِئے چلے گی ۔ اب مَیں بھی اُن پر فتویٰ دُوں گا۔

یہُوداہ دُشمنوں کے نِرغے میں

13 دیکھو وہ گھٹا کی طرح چڑھ آئے گا ۔ اُس کے رتھ گِردبادکی مانِند اور اُس کے گھوڑے عُقابوں سے تیزتر ہیں ۔ ہم پر افسوس! کہ ہائے ہم غارت ہو گئے۔

14 اَے یروشلیِم ! تُو اپنے دِل کو شرارت سے پاک کر تاکہ تُو رہائی پائے ۔ بُرے خیالات کب تک تیرے دِل میں رہیں گے؟۔

15 کیونکہ دان سے ایک آواز آتی ہے اور افرائِیم کے پہاڑ سے مُصِیبت کی خبر دیتی ہے۔

16 قَوموں کو خبر دو ۔ دیکھو یروشلیِم کی بابت مُنادی کرو کہ مُحاصرہ کرنے والے دُور کے مُلک سے آتے ہیں اوریہُودا ہ کے شہروں کے مُقابِل للکاریں گے۔

17 کھیت کے رکھوالوں کی مانِند وہ اُسے چاروں طرف سے گھیریں گے کیونکہ اُس نے مُجھ سے بغاوت کی خُداوند فرماتا ہے۔

18 تیری چال اور تیرے کاموں سے یہ مُصِیبت تُجھ پر آئی ہے ۔ یہ تیری شرارت ہے ۔ یہ بُہت تلخ ہے کیونکہ یہ تیرے دِل تک پُہنچ گئی ہے۔

یرمیاہ اپنے لوگوں کے لِئے غم کرتا ہے

19 ہائے میرا دِل! میرے پردۂِ دِل میں درد ہے ۔

میرادِل بے تاب ہے ۔

مَیں چُپ نہیں رہ سکتا

کیونکہ اَے میری جان! تُو نے نرسِنگے کی آواز

اور لڑائی کی للکار سُن لی ہے۔

20 شِکست پر شِکست کی خبر آتی ہے ۔

یقِیناً تمام مُلک برباد ہو گیا ۔

میرے خَیمے ناگہان

اور میرے پردے ایک دم میں غارت کِئے گئے۔

21 مَیں کب تک یہ جھنڈا دیکُھوں

اور نرسِنگے کی آواز سنُوں؟۔

22 فی الحقِیقت میرے لوگ احمق ہیں ۔

اُنہوں نے مُجھے نہیں پہچانا ۔

وہ بے شعُور بچّے ہیں اور اِمتیاز نہیں رکھتے

بُرے کام کرنے میں ہوشیار ہیں

پر نیکوکاری کی سمجھ نہیں رکھتے۔

آنے والی تباہی کی رُویا

23 مَیں نے زمِین پر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ

وِیران اور سُنسان ہے ۔

افلاک کو بھی بے نُور پایا۔

24 مَیں نے پہاڑوں پر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ

وہ کانپ گئے

اور سب ٹِیلے مُتزلزل ہو گئے۔

25 مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ کوئی آدمی نہیں

اور سب ہوائی پرِندے اُڑ گئے۔

26 پِھر مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ زرخیز

زمِین بیابان ہو گئی

اور اُس کے سب شہر خُداوند کی حضُوری اور اُس

کے قہر کی شِدّت سے

برباد ہو گئے۔

27 کیونکہ خُداوند فرماتا ہے کہ تمام مُلک وِیران ہو گا تَو بھی مَیں اُسے بِالکُل برباد نہ کرُوں گا۔

28 اِسی لِئے زمِین ماتم کرے گی

اور اُوپر سے آسمان تارِیک ہو جائے گا

کیونکہ مَیں کہہ چُکا ۔

مَیں نے اِرادہ کِیا ہے۔

مَیں اُس سے پشیمان نہ ہُوں گا اور اُس سے باز

نہ آؤُں گا۔

29 سواروں اور تِیراندازوں کے شور سے

تمام شہری بھاگ جائیں گے ۔

وہ گھنے جنگلوں میں جا گُھسیں گے

اور چٹانوں پر چڑھ جائیں گے ۔

سب شہر ترک کِئے جائیں گے اور کوئی آدمی اُن

میں نہ رہے گا۔

30 تب اَے غارت شُدہ! تُو کیا کرے گی؟

اگرچہ تُو لال جوڑاپہنے ۔

اگرچہ تُو زرِّین زیوروں سے آراستہ ہو ۔ اگرچہ تُو

اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگائے

تُو عبث اپنے آپ کوخُوب صُورت بنائے گی ۔

تیرے عاشِق تُجھ کو حقِیر جانیں گے ۔

وہ تیری جان کے طالِب ہوں گے۔

31 کیونکہ مَیں نے اُس عَورت کی سی آواز سُنی ہے

جِسے درد لگے ہوں

اور اُس کی سی درد ناک آواز جِس کے پہلا بچّہ

پَیدا ہو

یعنی دُخترِ صِیُّون کی آواز جو ہانپتی

اور اپنے ہاتھ پَھیلا کر کہتی ہے

ہائے! قاتِلوں کے سامنے میری جان بے تاب

ہے۔

یرمِیاہ 5

یروشلیِم کا گُناہ

1 اب یروشلیِم کے کُوچوں میں اِدھر اُدھر گشت کرو

اور دیکھو اور دریافت کرو

اور اُس کے چَوکوں میں ڈُھونڈو

اگر کوئی آدمی وہاں مِلے جو اِنصاف کرنے والا اور

سچّائی کا طالِب ہو

تو مَیں اُسے مُعاف کرُوں گا۔

2 اور اگرچہ وہ کہتے ہیں زِندہ خُداوند کی قَسم تَو بھی یقِیناً وہ جُھوٹی قَسم کھاتے ہیں۔

3 اَے خُداوند! کیا تیری آنکھیں سچّائی پر نہیں ہیں؟

تُو نے اُن کو مارا ہے پر اُنہوں نے افسوس

نہیں کِیا۔

تُو نے اُن کو غارت کِیا پر وہ تربِیّت پذِیر نہ

ہُوئے ۔

اُنہوں نے اپنے چِہروں کو چٹان سے بھی زِیادہ

سخت بنایا ۔

اُنہوں نے واپس آنے سے اِنکار کِیا ہے۔

4 تب مَیں نے کہا کہ یقِیناً یہ بیچارے جاہِل ہیں

کیونکہ یہ خُداوند کی راہ اور اپنے خُدا کے احکام کو

نہیں جانتے۔

5 مَیں بزُرگوں کے پاس جاؤُں گا

اور اُن سے کلام کرُوں گا

کیونکہ وہ خُداوند کی راہ اور اپنے خُدا کے احکام کو

جانتے ہیں

لیکن اِنہوں نے جُؤا بِالکُل توڑ ڈالا اور بندھنوں

کے ٹُکڑے کر ڈالے۔

6 اِس لِئے جنگل کا شیرِ بَبر اُن کو پھاڑے گا ۔

بیابان کابھیڑِیا اُن کو ہلاک کرے گا ۔

چِیتا اُن کے شہروں کی گھات میں بَیٹھا رہے گا ۔

جو کوئی اُن میں سے نِکلے پھاڑا جائے گا

کیونکہ اُن کی سرکشی بُہت ہُوئی اور اُن کی برگشتگی

بڑھ گئی۔

7 مَیں تُجھے کیونکر مُعاف کرُوں؟

تیرے فرزندوں نے مُجھ کو چھوڑا اور اُن کی قَسم

کھائی جو خُدا نہیں ہیں ۔

جب مَیں نے اُن کو سیر کِیا

تو اُنہوں نے بدکاری کی اور پرے باندھ کر

قحبہ خانوں میں اِکٹّھے ہُوئے۔

8 وہ پیٹ بھرے گھوڑوں کی مانِند ہو گئے ۔

ہر ایک صُبح کے وقت اپنے پڑوسی کی بِیوی پر

ہِنہنانے لگا۔

9 خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے سزا نہ

دُوں گا

اور کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتقام نہ لے

گی؟۔

10 اُس کی دِیواروں پر چڑھ جاؤ اور توڑ ڈالو

لیکن بِالکُل برباد نہ کرو ۔

اُس کی شاخیں کاٹ دو

کیونکہ وہ خُداوند کی نہیں ہیں۔

11 اِس لِئے کہ خُداوند فرماتا ہے

اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے

نے مُجھ سے نِہایت بے وفائی کی۔

خُداوند اِسرائیل کو رَدّ کرتاہے

12 اُنہوں نے خُداوند کا اِنکار کِیا اور کہا کہ وہ نہیں ہے ۔ ہم پر ہرگِز آفت نہ آئے گی اور تلوار اور کال کو ہم نہ دیکھیں گے۔

13 اور نبی محض ہوا ہو جائیں گے اور کلام اُن میں نہیں ہے ۔ اُن کے ساتھ اَیسا ہی ہو گا۔

14 پس اِس لِئے کہ تُم یُوں کہتے ہو خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اپنے کلام کو تیرے مُنہ میں آگ اور اِن لوگوں کو لکڑی بناؤُں گا ۔ اور وہ اِن کو بھسم کر دے گی۔

15 اَے اِسرائیل کے گھرانے دیکھ مَیں ایک قَوم کو دُور سے تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ وہ زبردست قَوم ہے ۔ وہ قدِیم قَوم ہے ۔ وہ اَیسی قَوم ہے جِس کی زُبان تُو نہیں جانتا اور اُن کی بات کو تُو نہیں سمجھتا۔

16 اُن کے ترکش کُھلی قبریں ہیں ۔ وہ سب بہادُر مَرد ہیں۔

17 اور وہ تیری فصل کا اناج اور تیری روٹی جو تیرے بیٹوں اور بیٹِیوں کے کھانے کی تھی کھا جائیں گے ۔ تیرے گائے بَیل اور تیری بھیڑ بکرِیوں کو چٹ کر جائیں گے ۔ تیرے انگُور اور انجِیر نِگل جائیں گے ۔ تیرے حصِین شہروں کو جِن پر تیرا بھروسا ہے تلوار سے وِیران کر دیں گے۔

18 لیکن خُداوند فرماتا ہے اُن ایّام میں بھی مَیں تُم کو بِالکُل برباد نہ کرُوں گا۔

19 اور یُوں ہو گا کہ جب وہ کہیں گے کہ خُداوند ہمارے خُدا نے یہ سب کُچھ ہم سے کیوں کِیا؟ تو تُو اُن سے کہے گا کہ جِس طرح تُم نے مُجھے چھوڑ دِیا اور اپنے مُلک میں غَیر معبُودوں کی عِبادت کی اُسی طرح تُم اُس مُلک میں جو تُمہارا نہیں ہے اجنبِیوں کی خِدمت کرو گے۔

خُداوند اپنی اُمّت کو خبردار کرتاہے

20 یعقُوب کے گھرانے میں اِس بات کا اِشتہار دو اور یہُودا ہ میں اِس کی مُنادی کرو اور کہو۔

21 اب ذرا سُنو اَے نادان اور بے عقل لوگو جو آنکھیں رکھتے ہو پر دیکھتے نہیں ۔ جو کان رکھتے ہو پر سُنتے نہیں۔

22 خُداوند فرماتا ہے کیا تُم مُجھ سے نہیں ڈرتے؟ کیا تُم میرے حضُور میں تھرتھراؤ گے نہیں جِس نے ریت کو سمُندر کی حد پر ابدی حُکم سے قائِم کِیا کہ وہ اُس سے آگے نہیں بڑھ سکتا اور ہر چند اُس کی لہریں اُچھلتی ہیں تَو بھی غالِب نہیں آتِیں اور ہر چند شور کرتی ہیں تَو بھی اُس سے تجاوُز نہیں کر سکتِیں؟۔

23 لیکن اِن لوگوں کے دِل باغی اور سرکش ہیں ۔ اِنہوں نے سرکشی کی اور دُور ہو گئے۔

24 اِنہوں نے اپنے دِل میں نہ کہا کہ ہم خُداوند اپنے خُدا سے ڈریں جو پہلی اور پِچھلی برسات وقت پر بھیجتا ہے اور فصل کے مُقرّرہ ہفتوں کو ہمارے لِئے مَوجُود کررکھتا ہے۔

25 تُمہاری بدکرداری نے اِن چِیزوں کو تُم سے دُور کر دِیا اور تُمہارے گُناہوں نے اچّھی چِیزوں کو تُم سے باز رکھّا۔

26 کیونکہ میرے لوگوں میں شرِیر پائے جاتے ہیں ۔ وہ پھندا لگانے والوں کی مانِند گھات میں بَیٹھتے ہیں ۔ وہ جال پَھیلاتے اور آدمِیوں کو پکڑتے ہیں۔

27 جَیسے پِنجرا چِڑیوں سے بھرا ہو وَیسے ہی اُن کے گھر مکر سے پُر ہیں ۔ پس وہ بڑے اور مال دار ہو گئے۔

28 وہ موٹے ہو گئے ۔ وہ چِکنے ہیں ۔ وہ بُرے کاموں میں سبقت لے جاتے ہیں ۔ وہ فریاد یعنی یتِیموں کی فریاد نہیں سُنتے تاکہ اُن کا بھلا ہو اور مُحتاجوں کا اِنصاف نہیں کرتے۔

29 خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے سزا نہ دُوں گا؟ اور کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتقام نہ لے گی؟۔

30 مُلک میں ایک حَیرت افزا اور ہَولناک بات ہُوئی۔

31 نبی جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں اور کاہِن اُن کے وسِیلہ سے حُکمرانی کرتے ہیں اور میرے لوگ اَیسی حالت کو پسندکرتے ہیں ۔ اب تُم اِس کے آخِر میں کیا کرو گے؟۔

یرمِیاہ 6

یروشلیِم دُشمنوں کے مُحاصرہ میں

1 اَے بنی بِنیمِین یروشلیِم میں سے پناہ کے لِئے بھاگ نِکلو اور تقُو ع میں نرسِنگا پُھونکو اور بَیت ہکّرم میں آتِشِین علَم بُلند کرو کیونکہ شِمال کی طرف سے بلا اور بڑی تباہی آنے والی ہے۔

2 مَیں دُخترِ صِیُّون کو جو شکِیل اور نازنِین ہے ہلاک کرُوں گا۔

3 چرواہے اپنے گلّوں کو لے کر اُس کے پاس آئیں گے اور گِردا گِرد اُس کے مُقابِل خَیمے کھڑے کریں گے ۔ ہر ایک اپنی جگہ میں چرائے گا۔

4 اُس سے جنگ کے لِئے اپنے آپ کو مخصُوص کرو ۔ اُٹھو دوپہر ہی کو چڑھ چلیں ۔ ہم پر افسوس کیونکہ دِن ڈھلتا جاتا ہے اور شام کا سایہ بڑھتا جاتا ہے۔

5 اُٹھو رات ہی کو چڑھ چلیں اور اُس کے قصروں کو ڈھا دیں۔

6 کیونکہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ درخت کاٹ ڈالواور یروشلیِم کے مُقابِل دمدمہ باندھو ۔ یہ شہر سزا کا سزاوار ہے ۔ اِس میں ظُلم ہی ظُلم ہے۔

7 جِس طرح پانی چشمہ سے پُھوٹ نِکلتا ہے اُسی طرح شرارت اِس سے جاری ہے ۔ ظُلم اور سِتم کی صدا اِس میں سُنی جاتی ہے ۔ ہر دم میرے سامنے دُکھ درد اور زخم ہیں۔

8 اَے یروشلیِم ! تربِیّت پذِیر ہو تا نہ ہو کہ میرا دِل تُجھ سے ہٹ جائے ۔ نہ ہو کہ مَیں تُجھے وِیران اور غَیر آباد زمِین بنا دُوں۔

گردن کَش اِسرائیل

9 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِسرائیل کے بقِیّہ کو انگُور کی مانِند ڈُھونڈ کر توڑ لیں گے ۔ تُو انگُور توڑنے والے کی طرح پِھر اپنا ہاتھ شاخوں میں ڈال۔

10 مَیں کِس سے کہُوں اور کِس کو جتاؤُں تاکہ وہ سُنیں؟ دیکھ اُن کے کان نامختُون ہیں اور وہ سُن نہیں سکتے ۔ دیکھ خُداوند کا کلام اُن کے لِئے حقارت کا باعِث ہے ۔ وہ اُس سے خُوش نہیں ہوتے۔

11 اِس لِئے مَیں خُداوند کے قہر سے لبریز ہُوں ۔ مَیں اُسے ضبط کرتے کرتے تنگ آ گیا ۔

بازاروں میں بچّوں پر اور جوانوں کی جماعت پر اُسے اُنڈیل دے کیونکہ شَوہر اپنی بِیوی کے ساتھ اور بُوڑھا کُہن سال کے ساتھ گرِفتار ہو گا۔

12 اور اُن کے گھر کھیتوں اور بِیوِیوں سمیت اَوروں کے ہو جائیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اپنا ہاتھ اِس مُلک کے باشِندوں پر بڑھاؤُں گا۔

13 اِس لِئے کے چھوٹوں سے بڑوں تک سب کے سب لالچی ہیں اور نبی سے کاہِن تک ہر ایک دغا باز ہے۔

14 کیونکہ وہ میرے لوگوں کے زخم کو یُوں ہی سلامتی سلامتی کہہ کر اچّھا کرتے ہیں حالانکہ سلامتی نہیں ہے۔

15 کیا وہ اپنے مکرُوہ کاموں کے سبب سے شرمِندہ ہُوئے؟ وہ ہرگِز شرمِندہ نہ ہُوئے بلکہ وہ لجائے تک نہیں اِس واسطے وہ گِرنے والوں کے ساتھ گِریں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اُن کو سزا دُوں گا تو پست ہو جائیں گے۔

بنی اِسرائیل خُداوند کی راہ کو رَدّ کرتے ہیں

16 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ راستوں پر کھڑے ہو اور دیکھو اور پُرانے راستوں کی بابت پُوچھو کہ اچّھی راہ کہاں ہے؟ اُسی پر چلو اور تُمہاری جان راحت پائے گی

پر اُنہوں نے کہا ہم اُس پر نہ چلیں گے۔

17 اور مَیں نے تُم پر نِگہبان بھی مُقرّر کِئے اور کہا نرسِنگے کی آواز سُنو پر اُنہوں نے کہا ہم نہ سُنیں گے۔

18 اِس لِئے اَے قَومو سُنو! اور اَے اہلِ مجمع معلُوم کرو کہ اُن کی کیا حالت ہے۔

19 اَے زمِین سُن! دیکھ مَیں اِن لوگوں پر آفت لاؤُں گا جو اِن کے اندیشوں کا پَھل ہے کیونکہ اِنہوں نے میرے کلام کو نہیں مانا اور میری شرِیعت کو ردّ کر دِیا ہے۔

20 اِس سے کیا فائِدہ کہ سبا سے لُبان اور دُور کے مُلک سے اگر میرے حضُور لاتے ہیں؟ تُمہاری سوختنی قُربانِیاں مُجھے پسند نہیں اور تُمہارے ذبِیحوں سے مُجھے خُوشی نہیں۔

21 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ٹھوکرکِھلانے والی چِیزیں اِن لوگوں کی راہ میں رکھ دُوں گا اور باپ اور بیٹے باہم اُن سے ٹھوکر کھائیں گے ہمسائے اور اُن کے دوست ہلاک ہوں گے۔

شِمال کی طرف سے یلغار

22 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ شِمالی مُلک سے ایک گُروہ آتی ہے اور اِنتِہایِ زمِین سے ایک بڑی قَوم برانگیختہ کی جائے گی۔

23 وہ تِیرانداز و نیزہ باز ہیں ۔ وہ سنگ دِل اور بے رحم ہیں ۔ اُن کے نعروں کی صدا سمُندر کی سی ہے اور وہ گھوڑوں پر سوار ہیں۔ اَے دُخترِ صِیُّون ! وہ جنگی مَردوں کی مانِند تیرے مُقابِل صف آرائی کرتے ہیں۔

24 ہم نے اِس کی شُہرت سُنی ہے ۔ ہمارے ہاتھ ڈِھیلے ہو گئے ہم زچّہ کی مانِند مُصِیبت اور درد میں گرِفتار ہیں۔

25 مَیدان میں نہ نِکلنا اور سڑک پر نہ جانا کیونکہ ہر طرف دُشمن کی تلوار کا خَوف ہے۔

26 اَے میری بِنتِ قَوم! ٹاٹ اُوڑھ اور راکھ میں لیٹ ۔اپنے اِکلوتوں پر ماتم اور دِل خراش نَوحہ کر کیونکہ غارت گر ہم پر اچانک آئے گا۔

27 مَیں نے تُجھے اپنے لوگوں میں پرکھنے والا اور بُرج مُقرّر کِیا تاکہ تُو اُن کی روِشوں کو معلُوم کرے اور پرکھے۔

28 وہ سب کے سب نِہایت سرکش ہیں ۔ وہ غِیبت کرتے ہیں ۔ وہ تو تانبا اور لوہا ہیں ۔ وہ سب کے سب مُعاملہ کے کھوٹے ہیں۔

29 دَھونکنی جل گئی ۔ سِیسا آگ سے بھسم ہو گیا ۔ صاف کرنے والے نے بے فائِدہ صاف کِیا کیونکہ شرِیر الگ نہیں ہُوئے۔

30 وہ مردُود چاندی کہلائیں گے کیونکہ خُداوند نے اُن کو ردّ کر دِیا ہے۔

یرمِیاہ 7

یرمِیاہ ہَیکل میں مُنادی کرتا ہے

1 یہ وہ کلام ہے جو خُداوند کی طرف سے یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔

2 تُو خُداوند کے گھر کے پھاٹک پر کھڑا ہو اور وہاں اِس کلام کا اِشتِہار دے اور کہہ اَے یہُودا ہ کے سب لوگو جو خُداوند کی عِبادت کے لِئے اِن پھاٹکوں سے داخِل ہوتے ہو خُداوند کا کلام سُنو!۔

3 ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اپنی روِشیں اور اپنے اَعمال درُست کرو تو مَیں تُم کو اِس مکان میں بساؤُں گا۔

4 جُھوٹی باتوں پر بھروسا نہ کرو اور یُوں نہ کہتے جاؤکہ یہ ہے خُداوند کی ہَیکل ۔ خُداوند کی ہَیکل ۔ خُداوندکی ہَیکل۔

5 کیونکہ اگر تُم اپنی روِشیں اور اپنے اَعمال سراسر درُست کرو ۔ اگر ہر آدمی اور اُس کے ہمسایہ میں پُورا اِنصاف کرو۔

6 اگر پردیسی اور یتِیم اور بیوہ پر ظُلم نہ کرو اور اِس مکان میں بے گُناہ کا خُون نہ بہاؤ اور غَیر معبُودوں کی پَیروی جِس میں تُمہارا نُقصان ہے نہ کرو۔

7 تو مَیں تُم کو اِس مکان میں اور اِس مُلک میں بساؤُں گا جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو قدِیم سے ہمیشہ کے لِئے دِیا۔

8 دیکھو تُم جُھوٹی باتوں پر جو بے فائِدہ ہیں بھروسا کرتے ہو۔

9 کیا تُم چوری کرو گے ۔ خُون کرو گے ۔ زِناکاری کرو گے جُھوٹی قَسم کھاؤ گے اور بعل کے لِئے بخُور جلاؤ گے اور غَیر معبُودوں کی جِن کو تُم نہیں جانتے تھے پَیروی کرو گے۔

10 اور میرے حضُور اِس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے آکر کھڑے ہو گے اور کہو گے کہ ہم نے خلاصی پائی تاکہ یہ سب نفرتی کام کرو؟۔

11 کیا یہ گھر جو میرے نام سے کہلاتا ہے تُمہاری نظر میں ڈاکُوؤں کا غار بن گیا؟ دیکھ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے خُود یہ دیکھا ہے۔

12 پس اب میرے اُس مکان کو جاؤ جو سَیلا میں تھا ۔ جِس پر پہلے مَیں نے اپنے نام کو قائِم کِیا تھا اور دیکھو کہ مَیں نے اپنے لوگوں یعنی بنی اِسرائیل کی شرارت کے سبب سے اُس سے کیا کِیا۔

13 اور خُداوند فرماتا ہے اب چُونکہ تُم نے یہ سب کام کِئے مَیں نے بر وقت تُم کو کہا اور تاکِید کی پر تُم نے نہ سُنا اور مَیں نے تُم کو بُلایا پر تُم نے جواب نہ دِیا۔

14 اِس لِئے مَیں اِس گھر سے جو میرے نام سے کہلاتا ہے جِس پر تُمہارا اِعتماد ہے اور اِس مکان سے جِسے مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا وُہی کرُوں گا جو مَیں نے سَیلا سے کِیا ہے۔

15 اور مَیں تُم کو اپنے حضُور سے نِکال دُوں گا جِس طرح تُمہاری ساری برادری اِفرائیم کی کُل نسل کو نِکال دِیا ہے۔

اِسرائیلی قَوم کی نافرمانی

16 پس تُو اِن لوگوں کے لِئے دُعا نہ کر اور اِن کے واسطے آواز بُلند نہ کر اور مُجھ سے مِنّت اور شِفاعت نہ کر کیونکہ مَیں تیری نہ سنُوں گا۔

17 کیا تُو نہیں دیکھتا کہ وہ یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے کُوچوں میں کیا کرتے ہیں؟۔

18 بچّے لکڑی جمع کرتے ہیں اور باپ آگ سُلگاتے ہیں اور عَورتیں آٹا گُوندھتی ہیں تاکہ آسمان کی ملِکہ کے لِئے روٹِیاں پکائیں اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپا کر مُجھے غضب ناک کریں۔

19 خُداوند فرماتا ہے کیا وہ مُجھ ہی کو غضب ناک کرتے ہیں؟ کیا وہ اپنی ہی رُوسِیاہی کے لِئے نہیں کرتے؟۔

20 اِسی واسطے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ میرا قہر و غضب اِس مکان پر اور اِنسان اور حَیوان اور مَیدان کے درختوں پر اور زمِین کی پَیداوار پر اُنڈیل دِیا جائے گا اور وہ بھڑکے گا اور بُجھے گا نہیں۔

21 ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اپنے ذبِیحوں پر اپنی سوختنی قُربانِیاں بھی بڑھاؤ اور گوشت کھاؤ۔

22 کیونکہ جِس وقت مَیں تُمہارے باپ دادا کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اُن کو سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ کی بابت کُچھ نہیں کہا اور حُکم نہیں دِیا۔

23 بلکہ مَیں نے اُن کو یہ حُکم دِیا اور فرمایا کہ میری آواز کے شِنوا ہو اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم میرے لوگ ہو گے اور جِس راہ کی مَیں تُم کو ہدایت کرُوں اُس پر چلو تاکہ تُمہارا بھلا ہو۔

24 لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی مصلحتوں اور اپنے بُرے دِل کی سختی پر چلے اور برگشتہ ہُوئے اور آگے نہ بڑھے۔

25 جب سے تُمہارے باپ دادا مُلکِ مِصر سے نِکل آئے اب تک مَیں نے تُمہارے پاس اپنے سب خادِموں یعنی نبِیوں کو بھیجا ۔ مَیں نے اُن کو ہمیشہ بر وقت بھیجا۔

26 لیکن اُنہوں نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا بلکہ اپنی گردن سخت کی ۔ اُنہوں نے اپنے باپ دادا سے بڑھ کر بُرائی کی۔

27 تُو یہ سب باتیں اُن سے کہے گا لیکن وہ تیری نہ سُنیں گے ۔ تُو اُن کو بُلائے گا لیکن وہ تُجھے جواب نہ دیں گے۔

28 پس تُو اُن سے کہہ دے کہ یہ وہ قَوم ہے جو خُداوند اپنے خُدا کی آواز کی شِنوا اور تربِیّت پذِیر نہ ہُوئی ۔ سچّائی نیست ہو گئی اور اُن کے مُنہ سے جاتی رہی۔

ہنُّوم کی وادی میں بدکاریاں

29 اپنے بال کاٹ کر پھینک دے

اور پہاڑوں پر جا کر نَوحہ کر

کیونکہ خُداوند نے اُن لوگوں کو جِن پر اُس کا

قہر ہے

رَدّ اور ترک کر دِیا ہے۔

30 اِس لِئے کہ بنی یہُوداہ نے میری نظر میں بُرائی کی ۔ خُداوند فرماتا ہے اُنہوں نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکرُوہات رکھّیں تاکہ اُسے ناپاک کریں۔

31 اور اُنہوں نے تُوفت کے اُونچے مقام بِن ہنُّو م کی وادی میں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو آگ میں جلائیں جِس کا مَیں نے حُکم نہیں دِیا اور میرے دِل میں اِس کا خیال بھی نہ آیا تھا۔

32 اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ یہ نہ تُوفت کہلائے گی نہ بِن ہنُّو م کی وادی بلکہ وادیِ قتل اور جگہ نہ ہونے کے سبب سے تُوفت میں دفن کریں گے۔

33 اور اِس قَوم کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی اور اُن کو کوئی نہ ہنکائے گا۔

34 تب مَیں یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں خُوشی اور شادمانی کی آواز ۔ دُلہے اور دُلہن کی آواز مَوقُوف کرُوں گا کیونکہ یہ مُلک وِیران ہو جائے گا۔

یرمِیاہ 8

1 خُداوند فرماتا ہے کہ اُس وقت وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں اور اُس کے سرداروں اور کاہِنوں اور نبِیوں اور یروشلیِم کے باشِندوں کی ہڈِّیاں اُن کی قبروں سے نِکال لائیں گے۔

2 اور اُن کو سُورج اور چاند اور تمام اجرامِ فلک کے سامنے جِن کو وہ دوست رکھتے اور جِن کی خِدمت و پَیروی کرتے تھے جِن سے وہ صلاح لیتے تھے اور جِن کو سِجدہ کرتے تھے بِچھائیں گے ۔ وہ نہ جمع کی جائیں گی نہ دفن ہوں گی بلکہ رُویِ زمِین پر کھاد بنیں گی۔

3 اور وہ سب لوگ جو اِس بُرے گھرانے میں سے باقی بچ رہیں گے اُن سب مکانوں میں جہاں جہاں مَیں اُن کو ہانک دُوں مَوت کو زِندگی سے زِیادہ چاہیں گے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔

گُناہ اورسزا

4 اور تُو اُن سے کہہ دے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا لوگ گِر کر پِھر نہیں اُٹھتے؟ کیا کوئی برگشتہ ہو کر واپس نہیں آتا؟۔

5 پِھر یروشلیِم کے یہ لوگ کیوں ہمیشہ کی برگشتگی پر اڑے ہیں؟ وہ مکر سے لِپٹے رہتے ہیں اور واپس آنے سے اِنکار کرتے ہیں۔

6 مَیں نے کان لگایا اور سُنا ۔ اُن کی باتیں ٹِھیک نہیں ۔ کِسی نے اپنی بُرائی سے تَوبہ کر کے نہیں کہا کہ مَیں نے کیا کِیا؟ ہر ایک اپنی راہ کو پِھرتا ہے جِس طرح گھوڑا لڑائی میں سرپٹ دَوڑتا ہے۔

7 ہاں ہوائی لقلق اپنے مُقرّرہ وقتوں کو جانتا ہے اور قُمری اور ابابِیل اور کُلنگ اپنے آنے کا وقت پہچان لیتے ہیں لیکن میرے لوگ خُداوند کے احکام کو نہیں پہچانتے۔

8 تُم کیونکر کہتے ہو کہ ہم تو دانِش مند ہیں اور خُداوند کی شرِیعت ہمارے پاس ہے؟ لیکن دیکھ لِکھنے والوں کے باطِل قلم نے بطالت پَیدا کی ہے۔

9 دانِش مند شرمِندہ ہُوئے ۔ وہ حَیران ہُوئے اور پکڑے گئے ۔ دیکھ اُنہوں نے خُداوند کے کلام کو رَدّ کِیا ۔ اُن میں کَیسی دانائی ہے؟۔

10 پس مَیں اُن کی بِیوِیاں اَوروں کو اور اُن کے کھیت اُن کو دُوں گا جو اُن پر قابِض ہوں گے کیونکہ وہ سب چھوٹے سے بڑے تک لالچی ہیں اور نبی سے کاہِن تک ہر ایک دغا باز ہے۔

11 اور وہ میری بِنتِ قَوم کے زخم کو یُوں ہی سلامتی سلامتی کہہ کر اچّھا کرتے ہیں حالانکہ سلامتی نہیں ہے۔

12 کیا وہ اپنے مکرُوہ کاموں کے سبب سے شرمِندہ ہُوئے؟ وہ ہرگِز شرمِندہ نہ ہُوئے بلکہ وہ لجائے تک نہیں ۔ اِس واسطے وہ گِرنے والوں کے ساتھ گِریں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے جب اُن کو سزا مِلے گی تو وہ پست ہو جائیں گے۔

13 خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُن کو بِالکُل فنا کرُوں گا ۔ نہ تاک میں انگُور لگیں گے اور نہ انجِیر کے درخت میں انجِیر بلکہ پتّے بھی سُوکھ جائیں گے اور جو کُچھ مَیں نے اُن کو دِیا جاتا رہے گا۔

14 ہم کیوں چُپ چاپ بَیٹھے ہیں؟ آؤ اِکٹّھے ہو کر مُحکم شہروں میں بھاگ چلیں اور وہاں چُپ ہو رہیں کیونکہ خُداوند ہمارے خُدا نے ہم کو چُپ کرایا اور ہم کو اِندراین کا پانی پِینے کو دِیا ہے ۔ اِس لِئے کہ ہم خُداوند کے گُنہگار ہیں۔

15 سلامتی کا اِنتِظار تھا پر کُچھ فائِدہ نہ ہُؤا اور شِفا کے وقت کا پر دیکھو دہشت!۔

16 اُس کے گھوڑوں کے فرّانے کی آواز دان سے سُنائی دیتی ہے۔ اُس کے جنگی گھوڑوں کے ہِنہنانے کی آواز سے تمام زمِین کانپ گئی کیونکہ وہ آ پُہنچے ہیں اور زمِین کو اور سب کُچھ جو اُس میں ہے اور شہر کو بھی اُس کے باشِندوں سمیت کھا جائیں گے۔

17 کیونکہ خُداوند فرماتا ہے دیکھو مَیں تُمہارے درمِیان سانپ اور افعی بھیجُوں گا جِن پر منتر کارگر نہ ہو گا اور وہ تُم کو کاٹیں گے۔

یَرمِیاہ اپنے لوگوں کے لِئے غم کرتا ہے

18 کاش کہ مَیں غم سے تسلّی پاتا! میرا دِل مُجھ میں

سُست ہو گیا۔

19 دیکھ میری بِنتِ قَوم کے نالہ کی آواز دُور کے مُلک

سے آتی ہے ۔

کیا خُداوند صِیُّون میں نہیں؟

کیا اُس کا بادشاہ اُس میں نہیں؟

اُنہوں نے کیوں اپنی تراشی ہُوئی مُورتوں سے

اور بے گانہ معبُودوں سے مُجھ کو غضبناک کِیا؟۔

20 فصل کاٹنے کا وقت گُذرا ۔ گرمی کے ایّام تمام

ہُوئے

اور ہم نے رہائی نہیں پائی۔

21 اپنی بِنتِ قَوم کی شِکستگی کے سبب سے مَیں شِکستہ

حال ہُؤا ۔

مَیں کُڑھتا رہتا ہُوں ۔ حَیرت نے مُجھے دبا لِیا۔

22 کیا جِلعاد میں رَوغنِ بلسان نہیں ہے؟

کیا وہاں کوئی طبِیب نہیں؟

میری بِنتِ قَوم کیوں شِفا نہیں پاتی؟۔