۱-یُوحنّا 5

1 جِس کا یہ اِیمان ہے کہ یِسُوع ہی مسِیح ہے وہ خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے اور جو کوئی والِد سے مُحبّت رکھتا ہے وہ اُس کی اَولاد سے بھی مُحبّت رکھتا ہے۔

2 جب ہم خُدا سے مُحبّت رکھتے اور اُس کے حُکموں پر عمل کرتے ہیں تو اِس سے معلُوم ہو جاتا ہے کہ خُدا کے فرزندوں سے بھی مُحبّت رکھتے ہیں۔

3 اور خُدا کی مُحبّت یہ ہے کہ ہم اُس کے حُکموں پر عمل کریں اور اُس کے حُکم سخت نہیں۔

4 جو کوئی خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے وہ دُنیا پر غالِب آتا ہے اور وہ غلبہ جِس سے دُنیا مغلُوب ہُوئی ہے ہمارا اِیمان ہے۔

5 دُنیا کا مغلُوب کرنے والا کَون ہے سِوا اُس شخص کے جِس کا یہ اِیمان ہے کہ یِسُوع خُدا کا بیٹا ہے؟۔

یِسُوع مسِیح کی بابت گواہی

6 یِہی ہے وہ جو پانی اور خُون کے وسِیلہ سے آیا تھا یعنی یِسُوع مسِیح ۔ وہ نہ فقط پانی کے وسِیلہ سے بلکہ پانی اور خُون دونوں کے وسِیلہ سے آیا تھا۔

7 اور جو گواہی دیتا ہے وہ رُوح ہے کیونکہ رُوح سچّائی ہے۔

8 اور گواہی دینے والے تِین ہیں ۔ رُوح اور پانی اور خُون اور یہ تِینوں ایک ہی بات پر مُتفِق ہیں۔

9 جب ہم آدمِیوں کی گواہی قبُول کر لیتے ہیں تو خُدا کی گواہی تو اُس سے بڑھ کر ہے اور خُدا کی گواہی یہ ہے کہ اُس نے اپنے بیٹے کے حق میں گواہی دی ہے۔

10 جو خُدا کے بیٹے پر اِیمان رکھتا وہ اپنے آپ میں گواہی رکھتا ہے ۔ جِس نے خُدا کا یقِین نہیں کِیا اُس نے اُسے جُھوٹا ٹھہرایا کیونکہ وہ اُس گواہی پر جو خُدا نے اپنے بیٹے کے حق میں دی ہے اِیمان نہیں لایا۔

11 اور وہ گواہی یہ ہے کہ خُدا نے ہمیں ہمیشہ کی زِندگی بخشی اور یہ زِندگی اُس کے بیٹے میں ہے۔

12 جِس کے پاس بیٹا ہے اُس کے پاس زِندگی ہے اور جِس کے پاس خُدا کا بیٹا نہیں اُس کے پاس زِندگی بھی نہیں۔ ہمیشہ کی زِندگی

13 مَیں نے تُم کو جو خُدا کے بیٹے کے نام پر اِیمان لائے ہو یہ باتیں اِس لِئے لِکِھیں کہ تُمہیں معلُوم ہو کہ ہمیشہ کی زِندگی رکھتے ہو۔

14 اور ہمیں جو اُس کے سامنے دِلیری ہے اُس کا سبب یہ ہے کہ اگر اُس کی مرضی کے مُوافِق کُچھ مانگتے ہیں تو وہ ہماری سُنتا ہے۔

15 اور جب ہم جانتے ہیں کہ جو کُچھ ہم مانگتے ہیں وہ ہماری سُنتا ہے تو یہ بھی جانتے ہیں کہ جو کُچھ ہم نے اُس سے مانگا ہے وہ پایا ہے۔

16 اگر کوئی اپنے بھائی کو اَیسا گُناہ کرتے دیکھے جِس کا نتیجہ مَوت نہ ہو تو دُعا کرے ۔ خُدا اُس کے وسِیلہ سے زِندگی بخشے گا ۔ اُن ہی کو جنہوں نے اَیسا گُناہ نہیں کِیا جِس کا نتیجہ مَوت ہو ۔ گُناہ اَیسا بھی ہے جِس کا نتیجہ مَوت ہے ۔ اِس کی بابت دُعا کرنے کو مَیں نہیں کہتا۔

17 ہے تو ہر طرح کی ناراستی گُناہ مگر اَیسا گُناہ بھی ہے جِس کا نتیجہ مَوت نہیں۔

18 ہم جانتے ہیں کہ جو کوئی خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے وہ گُناہ نہیں کرتا بلکہ اُس کی حِفاظت وہ کرتا ہے جو خُدا سے پَیدا ہُؤا اور وہ شرِیر اُسے چُھونے نہیں پاتا۔

19 ہم جانتے ہیں کہ ہم خُدا سے ہیں اور ساری دُنیا اُس شرِیر کے قبضہ میں پڑی ہُوئی ہے۔

20 اور یہ بھی جانتے ہیں کہ خُدا کا بیٹا آ گیا ہے اور اُس نے ہمیں سمجھ بخشی ہے تاکہ اُس کو جو حقِیقی ہے جانیں اور ہم اُس میں جو حقِیقی ہے یعنی اُس کے بیٹے یِسُوع مسِیح میں ہیں ۔ حقِیقی خُدا اور ہمیشہ کی زِندگی یِہی ہے۔

21 اَے بچّو! اپنے آپ کو بُتوں سے بچائے رکھّو۔

۲-پطرس 1

تمہید

1 شمعُو ن پطرس کی طرف سے جو یِسُو ع مسِیح کا بندہ اور رسُول ہے

اُن لوگوں کے نام جنہوں نے ہمارے خُدا اور مُنجّی یِسُو ع مسِیح کی راست بازی میں ہمارا سا قِیمتی اِیمان پایا ہے۔

2 خُدا اور ہمارے خُداوند یِسُو ع کی پہچان کے سبب سے فضل اور اِطمِینان تُمہیں زِیادہ ہوتا رہے۔

خُدا کی بُلاہٹ اور مرضی

3 کیونکہ اُس کی اِلہٰی قُدرت نے وہ سب چِیزیں جو زِندگی اور دِین داری سے مُتعلِّق ہیں ہمیں اُس کی پہچان کے وسِیلہ سے عِنایت کِیں جِسں نے ہم کو اپنے خاص جلال اور نیکی کے ذرِیعہ سے بُلایا۔

4 جِن کے باعِث اُس نے ہم سے قِیمتی اور نِہایت بڑے وعدے کِئے تاکہ اُن کے وسِیلہ سے تُم اُس خرابی سے چُھوٹ کر جو دُنیا میں بُری خواہِش کے سبب سے ہے ذاتِ اِلہٰی میں شرِیک ہو جاؤ۔

5 پس اِسی باعِث تُم اپنی طرف سے کمال کوشِش کر کے اپنے اِیمان پر نیکی اور نیکی پر معرفت۔

6 اور معرفت پر پرہیزگاری اور پرہیزگاری پر صبر اور صبر پر دِین داری۔

7 اور دِین داری پر برادرانہ اُلفت اور برادرانہ اُلفت پر مُحبّت بڑھاؤ۔

8 کیونکہ اگر یہ باتیں تُم میں مَوجُود ہوں اور زِیادہ بھی ہوتی جائیں تو تُم کو ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے پہچاننے میں بے کار اور بے پَھل نہ ہونے دیں گی۔

9 اور جِس میں یہ باتیں نہ ہوں وہ اندھا ہے اور کوتاہ نظر اور اپنے پہلے گُناہوں کے دھوئے جانے کو بُھولے بَیٹھا ہے۔

10 پس اَے بھائِیو! اپنے بُلاوے اور برگُزِیدگی کو ثابِت کرنے کی زِیادہ کوشِش کرو کیونکہ اگر اَیسا کرو گے تو کبھی ٹھوکر نہ کھاؤ گے۔

11 بلکہ اِس سے تُم ہمارے خُداوند اور مُنجّی یِسُو ع مسِیح کی ابدی بادشاہی میں بڑی عِزّت کے ساتھ داخِل کِئے جاؤ گے۔

12 اِس لِئے مَیں تُمہیں یہ باتیں یاد دِلانے کو ہمیشہ مُستعِد رہُوں گا اگرچہ تُم اُن سے واقِف اور اُس حق بات پر قائِم ہو جو تُمہیں حاصِل ہے۔

13 اور جب تک مَیں اِس خَیمہ میں ہُوں تُمہیں یاد دِلا دِلا کر اُبھارنا اپنے اُوپر واجِب سمجھتا ہُوں۔

14 کیونکہ ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے بتانے کے مُوافِق مُجھے معلُوم ہے کہ میرے خَیمہ کے گِرائے جانے کا وقت جلد آنے والا ہے۔

15 پس مَیں اَیسی کوشِش کرُوں گا کہ میرے اِنتِقال کے بعد تُم اِن باتوں کو ہمیشہ یاد رکھ سکو۔

مسِیح کے جلال کے چشم دید گواہ

16 کیونکہ جب ہم نے تُمہیں اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی قُدرت اور آمد سے واقِف کِیا تھا تو دغا بازی کی گھڑی ہُوئی کہانِیوں کی پَیروی نہیں کی تھی بلکہ خُود اُس کی عظمت کو دیکھا تھا۔

17 کہ اُس نے خُدا باپ سے اُس وقت عِزّت اور جلال پایا جب اُس افضل جلال میں سے اُسے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پِیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔

18 اور جب ہم اُس کے ساتھ مُقدّس پہاڑ پر تھے تو آسمان سے یِہی آواز آتی سُنی۔

19 اور ہمارے پاس نبِیوں کا وہ کلام ہے جو زِیادہ مُعتبر ٹھہرا اور تُم اچّھا کرتے ہو جو یہ سمجھ کر اُس پر غَور کرتے ہو کہ وہ ایک چراغ ہے جو اندھیری جگہ میں رَوشنی بخشتا ہے جب تک پَو نہ پھٹے اور صُبح کا سِتارہ تُمہارے دِلوں میں نہ چمکے۔

20 اور پہلے یہ جان لو کہ کِتابِ مُقدّس کی کِسی نبُوّت کی بات کی تاوِیل کِسی کے ذاتی اِختیار پر مَوقُوف نہیں۔

21 کیونکہ نبُوّت کی کوئی بات آدمی کی خواہِش سے کبھی نہیں ہُوئی بلکہ آدمی رُوحُ القُدس کی تحرِیک کے سبب سے خُدا کی طرف سے بولتے تھے۔

۲-پطرس 2

جُھوٹے اُستاد

1 اور جِس طرح اُس اُمّت میں جُھوٹے نبی بھی تھے اُسی طرح تُم میں بھی جُھوٹے اُستاد ہوں گے جو پوشِیدہ طَورپر ہلاک کرنے والی بِدعتیں نِکالیں گے اور اُس مالِک کا اِنکار کریں گے جِس نے اُنہیں مول لِیا تھا اور اپنے آپ کو جلد ہلاکت میں ڈالیں گے۔

2 اور بُہتیرے اُن کی شہوت پرستی کی پَیرَوی کریں گے جِن کے سبب سے راہِ حق کی بدنامی ہو گی۔

3 اور وہ لالچ سے باتیں بنا کر تُم کو اپنے نفع کا سبب ٹھہرائیں گے اور جو قدِیم سے اُن کی سزا کا حُکم ہو چُکا ہے اُس کے آنے میں کُچھ دیر نہیں اور اُن کی ہلاکت سوتی نہیں۔

4 کیونکہ جب خُدا نے گُناہ کرنے والے فرِشتوں کو نہ چھوڑا بلکہ جہنّم میں بھیج کر تارِیک غاروں میںڈا ل دِیاتاکہ عدالت کے دِن تک حِراست میں رہیں۔

5 اور نہ پہلی دُنیا کو چھوڑا بلکہ بے دِین دُنیا پر طُوفان بھیج کر راست بازی کے مُنادی کرنے والے نُوح کو مع اَور سات آدمِیوں کے بچا لِیا۔

6 اور سدُو م اور عمُورہ کے شہروں کو خاکِ سِیاہ کر دِیا اور اُنہیں ہلاکت کی سزا دی اور آیندہ زمانہ کے بے دینوں کے لِئے جایِ عِبرت بنا دِیا۔

7 اور راست باز لُوط کو جو بے دِینوں کے ناپاک چال چلن سے دِق تھا رِہائی بخشی۔

8 (چُنانچہ وہ راست باز اُن میں رہ کر اور اُن کے بے شرع کاموں کو دیکھ دیکھ کر اور سُن سُن کر گویا ہر روز اپنے سچّے دِل کو شکنجہ میں کھینچتا تھا)۔

9 تو خُداوند دِین داروں کو آزمایش سے نِکال لینا اور بدکاروں کو عدالت کے دِن تک سزا میں رکھنا جانتا ہے۔

10 خصُوصاً اُن کوجو ناپاک خواہِشوں سے جِسم کی پَیروی کرتے ہیں اور حُکومت کو ناچِیز جانتے ہیں ۔

وہ گُستاخ اور خُود رای ہیں اور عِزّ ت داروں پر لَعن طَعن کرنے سے نہیں ڈرتے۔

11 باوُجُودیکہ فرِشتے جو طاقت اور قُدرت میں اُن سے بڑے ہیں خُداوند کے سامنے اُن پر لَعن طَعن کے ساتھ نالِش نہیں کرتے۔

12 لیکن یہ لوگ بے عقل جانوروں کی مانِند ہیں جو پکڑے جانے اور ہلاک ہونے کے لِئے حَیوانِ مُطلِق پَیدا ہُوئے ہیں ۔ جِن باتوں سے ناواقِف ہیں اُن کے بارے میں اَوروں پر لَعن طَعن کرتے ہیں ۔ اپنی خرابی میں خُود خراب کِئے جائیں گے۔

13 دُوسروں کے بُرا کرنے کے بدلے اِن ہی کا بُرا ہو گا ۔ اِن کو دِن دِہاڑے عیّاشی کرنے میں مزا آتا ہے ۔ یہ داغ اور عَیب ہیں ۔ جب تُمہارے ساتھ کھاتے پِیتے ہیں تو اپنی طرف سے مُحبّت کی ضِیافت کر کے عَیش و عِشرت کرتے ہیں۔

14 اُن کی آنکھیں جِن میں زِناکار عَورتیں بسی ہُوئی ہیں گُناہ سے رُک نہیں سکتِیں وہ بے قِیام دِلوں کو پھنساتے ہیں ۔ اُن کا دِل لالچ کا مشّاق ہے ۔ وہ لَعنت کی اَولاد ہیں۔

15 وہ سِیدھی راہ چھوڑ کر گُمراہ ہو گئے ہیں اور بعُور کے بیٹے بِلعا م کی راہ پر ہو لِئے ہیں جِس نے ناراستی کی مزدُوری کو عزِیز جانا۔

16 مگر اپنے قصُور پر یہ ملامت اُٹھائی کہ ایک بے زُبان گدھی نے آدمی کی طرح بول کر اُس نبی کو دِیوانگی سے باز رکھّا۔

17 وہ اندھے کُنویں ہیں اور اَیسے کُہر جِسے آندھی اُڑاتی ہے ۔ اُن کے لِئے بے حدّ تارِیکی دھری ہے۔

18 وہ گھمنڈ کی بے ہُودہ باتیں بَک بَک کر شہوت پرستی کے ذرِیعہ سے اُن لوگوں کو جِسمانی خواہِشوں میں پھنساتے ہیں جو گُمراہوں میں سے نِکل ہی رہے ہیں۔

19 وہ اُن سے تو آزادی کا وعدہ کرتے ہیں اور آپ خرابی کے غُلام بنے ہُوئے ہیں کیونکہ جو شخص جِس سے مغلُوب ہے وہ اُس کا غُلام ہے۔

20 اور جب وہ خُداوند اور مُنجّی یِسُو ع مسِیح کی پہچان کے وسِیلہ سے دُنیا کی آلُودگی سے چُھوٹ کر پِھر اُن میں پھنسے اور اُن سے مغلُوب ہُوئے تو اُن کا پِچھلا حال پہلے سے بھی بدتر ہُؤا۔

21 کیونکہ راست بازی کی راہ کا نہ جاننا اُن کے لِئے اِس سے بِہتر ہوتا کہ اُسے جان کر اُس پاک حُکم سے پِھر جاتے جو اُنہیں سَونپا گیا تھا۔

22 اُن پر یہ سچّی مِثل صادِق آتی ہے کہ کُتّا اپنی قَے کی طرف رجُوع کرتا ہے اور نہلائی ہُوئی سُؤرنی دَلدَل میں لوٹنے کی طرف۔

۲-پطرس 3

مسِیح کی آمد ِ ثانی کا وعدہ

1 اَے عزِیزو! اب مَیں تُمہیں یہ دُوسرا خَط لِکھتا ہُوں اور یاد دِہانی کے طَور پر دونوں خَطوں سے تُمہارے صاف دِلوں کو اُبھارتا ہُوں۔

2 کہ تُم اُن باتوں کو جو پاک نبیوں نے پیشتر کہِیں اور خُداوند اور مُنجّی کے اُس حُکم کو یاد رکھّو جو تُمہارے رسُولوں کی معرفت آیا تھا۔

3 اور یہ پہلے جان لو کہ اخِیر دِنوں میں اَیسے ہنسی ٹھٹّھا کرنے والے آئیں گے جو اپنی خواہِشوں کے مُوافِق چلیں گے۔

4 اور کہیں گے کہ اُس کے آنے کا وعدہ کہاں گیا؟ کیونکہ جب سے باپ دادا سوئے ہیں اُس وقت سے اب تک سب کُچھ وَیسا ہی ہے جَیسا خِلقت کے شرُوع سے تھا۔

5 وہ تو جان بُوجھ کر یہ بُھول گئے کہ خُدا کے کلام کے ذرِیعہ سے آسمان قدِیم سے مَوجُود ہیں اور زمِین پانی میں سے بنی اور پانی میں قائِم ہے۔

6 اِن ہی کے ذرِیعہ سے اُس زمانہ کی دُنیا ڈُوب کر ہلاک ہُوئی۔

7 مگر اِس وقت کے آسمان اور زمِین اُسی کلام کے ذرِیعہ سے اِس لِئے رکھّے ہیں کہ جلائے جائیں اور وہ بے دِین آدمِیوں کی عدالت اور ہلاکت کے دِن تک محفُوظ رہیں گے۔

8 اَے عزِیزو! یہ خاص بات تُم پر پَوشِیدہ نہ رہے کہ خُداوند کے نزدِیک ایک دِن ہزار برس کے برابر ہے اور ہزار برس ایک دِن کے برابر۔

9 خُداوند اپنے وعدہ میں دیر نہیں کرتا جَیسی دیر بعض لوگ سمجھتے ہیں بلکہ تُمہارے بارے میں تحمُّل کرتا ہے اِس لِئے کہ کِسی کی ہلاکت نہیں چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ سب کی تَوبہ تک نَوبت پُہنچے۔

10 لیکن خُداوند کا دِن چور کی طرح آ جائے گا ۔ اُس دِن آسمان بڑے شور و غُل کے ساتھ برباد ہو جائیں گے اور اَجرامِ فلک حرارت کی شِدّت سے پِگھل جائیں گے اور زمِین اَور اُس پر کے کام جَل جائیں گے۔

11 جب یہ سب چِیزیں اِس طرح پِگھلنے والی ہیں تو تُمہیں پاک چال چلن اور دِین داری میں کَیسا کُچھ ہونا چاہئے۔

12 اور خُدا کے اُس دِن کے آنے کا کَیسا کُچھ مُنتظِر اور مُشّتاق رہنا چاہئے ۔ جِس کے باعِث آسمان آگ سے پِگھل جائیں گے اور اَجرامِ فلک حرارت کی شِدّت سے گل جائیں گے۔

13 لیکن اُس کے وعدہ کے مُوافِق ہم نئے آسمان اور نئی زمِین کا اِنتِظار کرتے ہیں جِن میں راست بازی بسی رہے گی۔

14 پس اَے عزِیزو! چُونکہ تُم اِن باتوں کے مُنتظِر ہو اِس لِئے اُس کے سامنے اِطمِینان کی حالت میں بے داغ اور بے عَیب نِکلنے کی کوشِش کرو۔

15 اور ہمارے خُداوند کے تحمُّل کو نجات سمجھو ۔ چُنانچہ ہمارے پِیارے بھائی پَولُس نے بھی اُس حِکمت کے مُوافِق جو اُسے عِنایت ہُوئی تُمہیں یِہی لِکھا ہے۔

16 اور اپنے سب خَطوں میں اِن باتوں کا ذِکر کِیا ہے جِن میں بعض باتیں اَیسی ہیں جِن کا سمجھنا مُشکِل ہے اور جاہِل اور بے قِیام لوگ اُن کے معنوں کو بھی اَور صحِیفوں کی طرح کھینچ تان کر اپنے لِئے ہلاکت پَیدا کرتے ہیں۔

17 پس اَے عزِیزو! چُونکہ تُم پہلے سے آگاہ ہو اِس لِئے ہوشیار رہو تاکہ بے دِینوں کی گُمراہی کی طرف کِھنچ کر اپنی مضبُوطی کو چھوڑ نہ دو۔

18 بلکہ ہمارے خُداوند اور مُنجّی یِسُو ع مسِیح کے فضل اور عِرفان میں بڑھتے جاؤ ۔ اُسی کی تمجِید اب بھی ہو اور ابد تک ہوتی رہے ۔ آمِین۔

۱-پطرس 1

تمہید

1 پطر س کی طرف سے جو یِسُو ع مسِیح کا رسُول ہے

اُن مُسافِروں کے نام جو پُنطُس ۔ گلِتیہ ۔ کَپّدُکیہ ۔ آسِیہ اور بتُھنیہ میں جا بجا رہتے ہیں۔

2 اور خُدا باپ کے عِلمِ سابق کے مُوافِق رُوح کے پاک کرنے سے فرمانبردار ہونے اور یِسُو ع مسِیح کا خُون چِھڑکے جانے کے لِئے برگُزِیدہ ہُوئے ہیں ۔

فضل اور اِطمِینان تُمہیں زِیادہ حاصِل ہوتا رہے۔

زِندہ اُمّید

3 ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جِس نے یِسُو ع مسِیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے باعِث اپنی بڑی رحمت سے ہمیں زِندہ اُمّید کے لِئے نئے سِرے سے پَیدا کِیا۔

4 تاکہ ایک غَیرفانی اور بے داغ اور لازوال مِیراث کو حاصِل کریں۔

5 وہ تُمہارے واسطے (جو خُدا کی قُدرت سے اِیمان کے وسِیلہ سے اُس نجات کے لِئے جو آخِری وقت میں ظاہِر ہونے کو تیّار ہے حِفاظت کِئے جاتے ہو) آسمان پر محفُوظ ہے۔

6 اِس کے سبب سے تُم خُوشی مناتے ہو ۔ اگرچہ اب چند روز کے لِئے ضرُورت کی وجہ سے طرح طرح کی آزمایشوں کے سبب سے غم زدہ ہو۔

7 اور یہ اِس لِئے ہے کہ تُمہارا آزمایا ہُؤا اِیمان جو آگ سے آزمائے ہُوئے فانی سونے سے بھی بُہت ہی بیش قِیمت ہے یِسُو ع مسِیح کے ظہُور کے وقت تعرِیف اور جلال اور عِزّت کا باعِث ٹھہرے۔

8 اُس سے تُم بے دیکھے مُحبّت رکھتے ہو اور اگرچہ اِس وقت اُس کو نہیں دیکھتے تَو بھی اُس پر اِیمان لا کر اَیسی خُوشی مناتے ہو جو بیان سے باہر اور جلال سے بھری ہے۔

9 اور اپنے اِیمان کا مقصد یعنی رُوحوں کی نجات حاصِل کرتے ہو۔

10 اِسی نجات کی بابت اُن نبِیوں نے بڑی تلاش اور تحقِیق کی جِنہوں نے اُس فضل کے بارے میں جو تُم پر ہونے کوتھا نبُوّت کی۔

11 اُنہوں نے اِس بات کی تحقِیق کی کہ مسِیح کا رُوح جو اُن میں تھا اور پیشتر سے مسِیح کے دُکھوں کی اور اُن کے بعد کے جلال کی گواہی دیتا تھا وہ کَون سے اور کَیسے وقت کی طرف اِشارہ کرتا تھا۔

12 اُن پر یہ ظاہِر کِیا گیا کہ وہ نہ اپنی بلکہ تُمہاری خِدمت کے لِئے یہ باتیں کہا کرتے تھے جِن کی خبر اب تُم کو اُن کی معرفت مِلی جِنہوں نے رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے جو آسمان پر سے بھیجا گیا تُم کو خُوشخبری دی اور فرِشتے بھی اِن باتوں پر غَور سے نظر کرنے کے مُشتاق ہیں۔

پاکِیزہ زِندگی گُذارنے کی تلقِین

13 اِس واسطے اپنی عقل کی کمر باندھ کر اور ہوشیار ہو کر اُس فضل کی کامِل اُمّید رکھّو جو یِسُو ع مسِیح کے ظہُور کے وقت تُم پر ہونے والا ہے۔

14 اور فرمانبردار فرزند ہو کر اپنی جہالت کے زمانہ کی پُرانی خواہِشوں کے تابِع نہ بنو۔

15 بلکہ جِس طرح تُمہارا بُلانے والا پاک ہے اُسی طرح تُم بھی اپنے سارے چال چلن میں پاک بنو۔

16 کیونکہ لِکھا ہے کہ پاک ہو اِس لِئے کہ مَیں پاک ہُوں۔

17 اور جب کہ تُم باپ کہہ کر اُس سے دُعا کرتے ہو جو ہر ایک کے کام کے مُوافِق بغَیر طرف داری کے اِنصاف کرتا ہے تو اپنی مُسافِرت کا زمانہ خَوف کے ساتھ گُذارو۔

18 کیونکہ تُم جانتے ہو کہ تُمہارا نِکمّا چال چلن جو باپ دادا سے چلا آتا تھا اُس سے تُمہاری خلاصی فانی چِیزوں یعنی سونے چاندی کے ذرِیعہ سے نہیں ہُوئی۔

19 بلکہ ایک بے عَیب اور بے داغ برّے یعنی مسِیح کے بیش قِیمت خُون سے۔

20 اُس کا عِلم تو بِنایِ عالَم سے پیشتر سے تھا مگر ظہُور اخِیرزمانہ میں تُمہاری خاطِر ہُؤا۔

21 کہ اُس کے وسِیلہ سے خُدا پر اِیمان لائے ہو جِس نے اُس کو مُردوں میں سے جِلایا اور جلال بخشا تاکہ تُمہارا اِیمان اور اُمّید خُدا پر ہو۔

22 چُونکہ تُم نے حق کی تابِع داری سے اپنے دِلوں کو پاک کِیا ہے جِس سے بھائِیوں کی بے رِیا مُحبّت پَیدا ہُوئی اِس لِئے دِل و جان سے آپس میں بُہت مُحبّت رکھّو۔

23 کیونکہ تُم فانی تُخم سے نہیں بلکہ غَیرفانی سے خُدا کے کلام کے وسِیلہ سے جو زِندہ اور قائِم ہے نئے سِرے سے پَیدا ہُوئے ہو۔

24 چُنانچہ

ہر بشر گھاس کی مانِندہے

اور اُس کی ساری شان و شوکت گھاس کے

پُھول کی مانِند۔

گھاس تو سُوکھ جاتی ہے اور پُھول گِر جاتا ہے۔

25 لیکن خُداوند کا کلام ابد تک قائِم رہے گا۔ یہ وُہی خُوشخبری کا کلام ہے جو تُمہیں سُنایا گیا تھا۔

۱-پطرس 2

زِندہ پتّھر اور مُقدّس قَوم

1 پس ہر طرح کی بدخواہی اور سارے فرِیب اور رِیاکاری اور حسد اور ہر طرح کی بدگوئی کو دُور کر کے۔

2 نَوزاد بچّوں کی مانِند خالِص رُوحانی دُودھ کے مُشتاق رہو تاکہ اُس کے ذرِیعہ سے نجات حاصِل کرنے کے لِئے بڑھتے جاؤ۔

3 اگر تُم نے خُداوند کے مِہربان ہونے کا مزہ چکّھا ہے۔

4 اُس کے یعنی آدمِیوں کے ردّ کِئے ہُوئے پر خُدا کے چُنے ہُوئے اور قِیمتی زِندہ پتّھر کے پاس آکر۔

5 تُم بھی زِندہ پتّھروں کی طرح رُوحانی گھر بنتے جاتے ہو تاکہ کاہِنوں کا مُقدّس فِرقہ بن کر اَیسی رُوحانی قُربانِیاں چڑھاؤ جو یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کے نزدِیک مقبُول ہوتی ہیں۔

6 چُنانچہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے کہ

دیکھو۔ مَیں صِیُّون میں کونے کے سرے کا چُنا ہُؤا

اور قِیمتی پتّھر رکھتا ہُوں

جو اُس پر اِیمان لائے گا ہرگِز شرمِندہ نہ ہو گا۔

7 پس تُم اِیمان لانے والوں کے لِئے تو وہ قِیمتی ہے مگر اِیمان نہ لانے والوں کے لِئے

جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّکِیا

وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔

8 اورٹھیس لگنے کا پتّھر

اور ٹھوکر کھانے کی چٹان ہُؤا کیونکہ وہ نافرمان ہو کر کلام سے ٹھوکر کھاتے ہیں اور اِسی کے لِئے مُقرّر بھی ہُوئے تھے۔

9 لیکن تُم ایک برگُزِیدہ نسل ۔ شاہی کاہِنوں کا فِرقہ ۔ مُقدّس قَوم اور اَیسی اُمّت ہو جو خُدا کی خاص مِلکِیّت ہے تاکہ اُس کی خُوبِیاں ظاہِر کرو جِس نے تُمہیں تارِیکی سے اپنی عجِیب رَوشنی میں بُلایا ہے۔

10 پہلے تُم کوئی اُمّت نہ تھے مگر اب خُدا کی اُمّت ہو ۔ تُم پر رحمت نہ ہُوئی تھی مگر اب تُم پر رحمت ہُوئی۔

خُدا کے غُلام

11 اَے پِیارو مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُم اپنے آپ کو پردیسی اور مُسافِر جان کر اُن جِسمانی خواہِشوں سے پرہیز کرو جو رُوح سے لڑائی رکھتی ہیں۔

12 اور غَیر قَوموں میں اپنا چال چلن نیک رکھّو تاکہ جِن باتوں میں وہ تُمہیں بدکار جان کر تُمہاری بدگوئی کرتے ہیں تُمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر اُنہی کے سبب سے مُلاحظہ کے دِن خُدا کی تمجِید کریں۔

13 خُداوند کی خاطِر اِنسان کے ہر ایک اِنتِظام کے تابِع رہو ۔ بادشاہ کے اِس لِئے کہ وہ سب سے بزُرگ ہے۔

14 اور حاکِموں کے اِس لِئے کہ وہ بدکاروں کی سزا اور نیکوکاروں کی تعرِیف کے لِئے اُس کے بھیجے ہُوئے ہیں۔

15 کیونکہ خُدا کی یہ مرضی ہے کہ تُم نیکی کر کے نادان آدمِیوں کی جہالت کی باتوں کو بند کر دو۔

16 اور اپنے آپ کو آزاد جانو مگر اِس آزادی کو بدی کا پردہ نہ بناؤ بلکہ اپنے آپ کو خُدا کے بندے جانو۔

17 سب کی عِزّت کرو ۔ برادری سے مُحبّت رکھّو ۔ خُدا سے ڈرو ۔ بادشاہ کی عِزّت کرو۔

مسِیح کے دُکھوں کا نمُونہ

18 اَے نَوکرو! بڑے خَوف سے اپنے مالِکوں کے تابِع رہو ۔ نہ صِرف نیکوں اور حلِیموں ہی کے بلکہ بدمزاجوں کے بھی۔

19 کیونکہ اگر کوئی خُدا کے خیال سے بے اِنصافی کے باعِث دُکھ اُٹھا کر تکلِیفوں کی برداشت کرے تو یہ پسندِیدہ ہے۔

20 اِس لِئے کہ اگر تُم نے گُناہ کر کے مُکّے کھائے اور صبر کِیا تو کون سا فخر ہے؟ ہاں اگر نیکی کر کے دُکھ پاتے اور صبر کرتے ہو تو یہ خُدا کے نزدِیک پسندِیدہ ہے۔

21 اور تُم اِسی کے لِئے بُلائے گئے ہو کیونکہ مسِیح بھی تُمہارے واسطے دُکھ اُٹھا کر تُمہیں ایک نمُونہ دے گیا ہے تاکہ اُس کے نقشِ قدم پر چلو۔

22 نہ اُس نے گُناہ کِیا اور نہ اُس کے مُنہ سے کوئی مکر کی بات نِکلی۔

23 نہ وہ گالِیاں کھا کر گالی دیتا تھا اور نہ دُکھ پا کر کِسی کو دھمکاتا تھا بلکہ اپنے آپ کو سچّے اِنصاف کرنے والے کے سپُرد کرتا تھا۔

24 وہ آپ ہمارے گُناہوں کو اپنے بدن پر لِئے ہُوئے صلِیب پر چڑھ گیا تاکہ ہم گُناہوں کے اِعتبار سے مَر کر راست بازی کے اِعتبار سے جِئیں اور اُسی کے مار کھانے سے تُم نے شِفا پائی۔

25 کیونکہ پہلے تُم بھیڑوں کی طرح بھٹکتے پِھرتے تھے مگر اب اپنی رُوحوں کے گلّہ بان اور نِگہبان کے پاس پِھر آ گئے ہو۔

۱-پطرس 3

بِیویاں اورشَوہر

1 اَے بِیوِیو! تُم بھی اپنے اپنے شَوہر کے تابِع رہو۔

2 اِس لِئے کہ اگر بعض اُن میں سے کلام کو نہ مانتے ہوں تَو بھی تُمہارے پاکِیزہ چال چلن اور خَوف کو دیکھ کر بغَیرکلام کے اپنی اپنی بِیوی کے چال چلن سے خُدا کی طرف کِھنچ جائیں۔

3 اور تُمہارا سِنگار ظاہِری نہ ہو یعنی سر گُوندھنا اور سونے کے زیور اور طرح طرح کے کپڑے پہننا۔

4 بلکہ تُمہاری باطِنی اور پوشِیدہ اِنسانیّت حِلم اور مِزاج کی غُربت کی غَیر فانی آرایش سے آراستہ رہے کیونکہ خُدا کے نزدِیک اِس کی بڑی قدر ہے۔

5 اور اگلے زمانہ میں بھی خُدا پر اُمّید رکھنے والی مُقدّس عَورتیں اپنے آپ کو اِسی طرح سنوارتی اور اپنے اپنے شَوہر کے تابِع رہتی تِھیں۔

6 چُنانچہ سار ہ ابرہا م کے حُکم میں رہتی اور اُسے خُداوند کہتی تھی ۔ تُم بھی اگر نیکی کرو اور کِسی ڈراوے سے نہ ڈرو تو اُس کی بیٹِیاں ہُوئِیں۔

7 اَے شَوہرو! تُم بھی بِیوِیوں کے ساتھ عقل مندی سے بسر کرو اور عَورت کو نازک ظرف جان کر اُس کی عِزّت کرو اور یُوں سمجھو کہ ہم دونوں زِندگی کی نِعمت کے وارِث ہیں تاکہ تُمہاری دُعائیں رُک نہ جائیں۔

نیک کاموں کی خاطِر دُکھ اُٹھانا

8 غرض سب کے سب یک دِل اور ہمدرد رہو ۔ برادرانہ مُحبّت رکھّو ۔ نرم دِل اور فروتن بنو۔

9 بدی کے عِوض بدی نہ کرو اور گالی کے بدلے گالی نہ دو بلکہ اِس کے برعکس برکت چاہو کیونکہ تُم برکت کے وارِث ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہو۔

10 چُنانچہ

جو کوئی زِندگی سے خُوش ہونا

اور اچھّے دِن دیکھناچاہے

وہ زُبان کو بدی سے

اور ہونٹوں کو مکر کی بات کہنے سے باز رکھّے۔

11 بدی سے کنارہ کرے اور نیکی کو عمل میں لائے۔

صُلح کا طالِب ہو اور اُس کی کوشِش میں رہے۔

12 کیونکہ خُداوند کی نظر راست بازوں کی طرف ہے

اور اُس کے کان اُن کی دُعا پر لگے ہیں۔

مگر بدکار خُداوند کی نِگاہ میں ہیں۔

13 اگر تُم نیکی کرنے میں سرگرم ہو تو تُم سے بدی کرنے والا کَون ہے؟۔

14 اور اگر راست بازی کی خاطِر دُکھ سہو بھی تو تُم مُبارک ہو ۔ نہ اُن کے ڈرانے سے ڈرو اور نہ گھبراؤ۔

15 بلکہ مسِیح کو خُداوند جان کر اپنے دِلوں میں مُقدّس سمجھو اور جو کوئی تُم سے تُمہاری اُمّید کی وجہ دریافت کرے اُس کو جواب دینے کے لِئے ہر وقت مُستعِد رہو مگر حِلم اور خَوف کے ساتھ۔

16 اور نیّت بھی نیک رکھّو تاکہ جِن باتوں میں تُمہاری بدگوئی ہوتی ہے اُن ہی میں وہ لوگ شرمِندہ ہوں جو تُمہارے مسِیحی نیک چال چلن پر لَعن طَعن کرتے ہیں۔

17 کیونکہ اگر خُدا کی یِہی مرضی ہو کہ تُم نیکی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھاؤ تو یہ بدی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھانے سے بِہتر ہے۔

18 اِس لِئے کہ مسِیح نے بھی یعنی راست باز نے ناراستوں کے لِئے گُناہوں کے باعِث ایک بار دُکھ اُٹھایا تاکہ ہم کو خُدا کے پاس پُہنچائے ۔ وہ جِسم کے اِعتبار سے تو مارا گیا لیکن رُوح کے اِعتبار سے زِندہ کِیا گیا۔

19 اِسی میں اُس نے جا کر اُن قَیدی رُوحوں میں مُنادی کی۔

20 جو اُس اگلے زمانہ میں نافرمان تِھیں جب خُدا نُوح کے وقت میں تحمُّل کر کے ٹھہرا رہا تھا اور وہ کشتی تیّار ہو رہی تھی جِس پر سوار ہو کر تھوڑے سے آدمی یعنی آٹھ جانیں پانی کے وسِیلہ سے بچِیں۔

21 اور اُسی پانی کا مُشابِہ بھی یعنی بپتِسمہ یِسُوع مسِیح کے جی اُٹھنے کے وسِیلہ سے اب تُمہیں بچاتا ہے ۔ اُس سے جِسم کی نجاست کا دُور کرنا مُراد نہیں بلکہ خالِص نیّت سے خُدا کا طالِب ہونا مُراد ہے۔

22 وہ آسمان پر جا کر خُدا کی د ہنی طرف بَیٹھا ہے اور فرِشتے اور اِختیارات اور قُدرتیں اُس کے تابِع کی گئی ہیں۔

۱-پطرس 4

تبدیل شُدہ زِندگیاں

1 پس جب کہ مسِیح نے جِسم کے اِعتبار سے دُکھ اُٹھایا تو تُم بھی اَیسا ہی مِزاج اِختیار کر کے ہتھیار بند بنو کیونکہ جِس نے جِسم کے اِعتبار سے دُکھ اُٹھایا اُس نے گُناہ سے فراغت پائی۔

2 تاکہ آیندہ کو اپنی باقی جِسمانی زِندگی آدمِیوں کی خواہِشوں کے مُطابِق نہ گُذارے بلکہ خُدا کی مرضی کے مُطابِق۔

3 اِس واسطے کہ غَیر قَوموں کی مرضی کے مُوافِق کام کرنے اور شہوَت پرستی ۔ بُری خواہِشوں ۔ مَے خواری ۔ نا چ رنگ ۔ نشہ بازی اور مکرُوہ بُت پرستی میں جِس قدر ہم نے پہلے وقت گُذار ا وُہی بُہت ہے۔

4 اِس پر وہ تعجُّب کرتے ہیں کہ تُم اُسی سخت بدچلنی تک اُن کا ساتھ نہیں دیتے اور لَعن طَعن کرتے ہیں۔

5 اُنہیں اُسی کو حِساب دینا پڑے گا جو زِندوں اور مُردوں کا اِنصاف کرنے کو تیّار ہے۔

6 کیونکہ مُردوں کو بھی خُوشخبری اِسی لِئے سُنائی گئی تھی کہ جِسم کے لِحاظ سے تو آدمِیوں کے مُطابِق اُن کا اِنصاف ہو لیکن رُوح کے لِحاظ سے خُدا کے مُطابِق زِندہ رہیں۔

خُدا کی نِعمتوں کے اچھّے مُختار

7 سب چِیزوں کا خاتِمہ جلد ہونے والا ہے ۔ پس ہوشیاررہو اور دُعا کرنے کے لِئے تیّار۔

8 سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ آپس میں بڑی مُحبّت رکھّو کیونکہ مُحبّت بُہت سے گُناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔

9 بغَیر بُڑبُڑائے آپس میں مُسافِر پروَری کرو۔

10 جِن کو جِس جِس قدر نِعمت مِلی ہے وہ اُسے خُدا کی مُختلِف نِعمتوں کے اچھّے مُختاروں کی طرح ایک دُوسرے کی خِدمت میں صرف کریں۔

11 اگر کوئی کُچھ کہے تو اَیسا کہے کہ گویا خُدا کا کلام ہے ۔ اگر کوئی خِدمت کرے تو اُس طاقت کے مُطابِق کرے جو خُدا دے تاکہ سب باتوں میں یِسُوع مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کا جلال ظاہِر ہو ۔ جلال اور سلطنت ابدُالآباد اُسی کی ہے ۔ آمِین۔

مسِیحی ہونے کے باعث دُکھ اُٹھانا

12 اَے پِیارو! جو مُصِیبت کی آگ تُمہاری آزمایش کے لِئے تُم میں بھڑکی ہے یہ سمجھ کر اُس سے تعجُّب نہ کرو کہ یہ ایک انوکھی بات ہم پر واقِع ہُوئی ہے۔

13 بلکہ مسِیح کے دُکھوں میں جُوں جُوں شرِیک ہو خُوشی کرو تاکہ اُس کے جلال کے ظہُور کے وقت بھی نِہایت خُوش و خُرّم ہو۔

14 اگر مسِیح کے نام کے سبب سے تُمہیں ملامت کی جاتی ہے تو تُم مُبارک ہو کیونکہ جلال کا رُوح یعنی خُدا کا رُوح تُم پر سایہ کرتا ہے۔

15 تُم میں سے کوئی شخص خُونی یا چور یا بدکار یا اَوروں کے کام میں دست انداز ہو کر دُکھ نہ پائے۔

16 لیکن اگر مسِیحی ہونے کے باعِث کوئی شخص دُکھ پائے تو شرمائے نہیں بلکہ اِس نام کے سبب سے خُدا کی تمجِید کرے۔

17 کیونکہ وہ وقت آ پُہنچا ہے کہ خُدا کے گھر سے عدالت شرُوع ہو اور جب ہم ہی سے شرُوع ہو گی تو اُن کا کیا انجام ہو گا جو خُدا کی خُوشخبری کو نہیں مانتے؟۔

18 اور جب راست باز ہی مُشکِل سے نجات پائے گا

تو بے دِین اور گُنہگار کا کیا ٹِھکانا؟۔

19 پس جو خُدا کی مرضی کے مُوافِق دُکھ پاتے ہیں وہ نیکی کر کے اپنی جانوں کو وفادار خالِق کے سپُرد کریں۔

۱-پطرس 5

خُدا کا گلّہ

1 تُم میں جو بزُرگ ہیں مَیں اُن کی طرح بزُرگ اور مسِیح کے دُکھوں کا گواہ اور ظاہِر ہونے والے جلال میں شرِیک بھی ہو کر اُن کو یہ نصِیحت کرتا ہُوں۔

2 کہ خُدا کے اُس گلّہ کی گلّہ بانی کرو جو تُم میں ہے ۔ لاچاری سے نِگہبانی نہ کرو بلکہ خُدا کی مرضی کے مُوافِق خُوشی سے اور ناجائِز نفع کے لِئے نہیں بلکہ دِلی شَوق سے۔

3 اور جو لوگ تُمہارے سپُرد ہیں اُن پر حُکومت نہ جتاؤ بلکہ گلّہ کے لِئے نمُونہ بنو۔

4 اور جب سردار گلّہ بان ظاہِر ہو گا تو تُم کو جلال کا اَیسا سِہرا مِلے گا جو مُرجھانے کا نہیں۔

5 اَے جوانو! تُم بھی بزُرگوں کے تابِع رہو بلکہ سب کے سب ایک دُوسرے کی خِدمت کے لِئے فروتنی سے کمربستہ رہو اِس لِئے کہ خُدا مغرُوروں کا مُقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں کو تَوفِیق بخشتا ہے۔

6 پس خُدا کے قَوی ہاتھ کے نِیچے فروتنی سے رہو تاکہ وہ تُمہیں وقت پر سر بُلند کرے۔

7 اور اپنی ساری فِکر اُسی پر ڈال دو کیونکہ اُس کو تُمہاری فِکرہے۔

8 تُم ہوشیار اور بیدار رہو ۔ تُمہارا مُخالِف اِبلِیس گرجنے والے شیرِ بَبر کی طرح ڈُھونڈتا پِھرتا ہے کہ کِس کو پھاڑ کھائے۔

9 تُم اِیمان میں مضبُوط ہو کر اور یہ جان کر اُس کا مُقابلہ کرو کہ تُمہارے بھائی جو دُنیا میں ہیں اَیسے ہی دُکھ اُٹھا رہے ہیں۔

10 اب خُدا جو ہر طرح کے فضل کا چشمہ ہے ۔ جِس نے تُم کو مسِیح میں اپنے ابدی جلال کے لِئے بُلایا تُمہارے تھوڑی مُدّت تک دُکھ اُٹھانے کے بعد آپ ہی تُمہیں کامِل اور قائِم اور مضبُوط کرے گا۔

11 ابدُالآباد اُسی کی سلطنت رہے ۔ آمِین۔

اِختتامی سلام

12 مَیں نے سِلوانُس کی معرفت جو میری دانِست میں دِیانت دار بھائی ہے مُختصر طَور پر لِکھ کر تُمہیں نصِیحت کی اور یہ گواہی دی کہ خُدا کا سچّا فضل یِہی ہے ۔ اِسی پر قائِم رہو۔

13 جو بابل میں تُمہاری طرح برگُزِیدہ ہے وہ اور میرا بیٹا مرقس تُمہیں سلام کہتے ہیں۔

14 مُحبّت سے بوسہ لے لے کر آپس میں سلام کرو۔

تُم سب کو جو مسِیح میں ہو اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔

یعقُوب 1

تمہید

1 خُدا کے اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کے بندہ یعقُو ب کی طرف سے

اُن بارہ قبِیلوں کو جو جا بجا رہتے ہیں سلام پُہنچے۔

اِیمان اور حِکمت

2 اَے میرے بھائِیو! جب تُم طرح طرح کی آزمایشوں میں پڑو۔

3 تو اِس کو یہ جان کر کمال خُوشی کی بات سمجھنا کہ تُمہارے اِیمان کی آزمایش صبر پَیدا کرتی ہے۔

4 اور صبر کو اپنا پُورا کام کرنے دو تاکہ تُم پُورے اور کامِل ہو جاؤ اور تُم میں کِسی بات کی کمی نہ رہے۔

5 لیکن اگر تُم میں سے کِسی میں حِکمت کی کمی ہو تو خُدا سے مانگے جو بغَیر ملامت کِئے سب کو فیّاضی کے ساتھ دیتا ہے ۔ اُس کو دی جائے گی۔

6 مگر اِیمان سے مانگے اور کُچھ شک نہ کرے کیونکہ شک کرنے والا سمُندر کی لہر کی مانِند ہوتا ہے جو ہوا سے بہتی اور اُچھلتی ہے۔

7 اَیسا آدمی یہ نہ سمجھے کہ مُجھے خُداوند سے کُچھ مِلے گا۔

8 وہ شخص دو دِلا ہے اور اپنی سب باتوں میں بے قِیام۔

غربت اور دَولت

9 ادنےٰ بھائی اپنے اعلیٰ مرتبہ پر فخر کرے۔

10 اور دَولت مند اپنی ادنیٰ حالت پر اِس لِئے کہ گھاس کے پُھول کی طرح جاتا رہے گا۔

11 کیونکہ سُورج نِکلتے ہی سخت دُھوپ پڑتی اور گھاس کو سُکھا دیتی ہے اور اُس کا پُھول گِر جاتا ہے اور اُس کی خُوبصُورتی جاتی رہتی ہے ۔ اِسی طرح دَولت مند بھی اپنی راہ پر چلتے چلتے خاک میں مِل جائے گا۔

اِمتحان اور آزمایش

12 مُبارک وہ شخص ہے جو آزمایش کی برداشت کرتا ہے کیونکہ جب مقبُول ٹھہرا تو زِندگی کا وہ تاج حاصِل کرے گا جِس کا خُداوند نے اپنے مُحبّت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے۔

13 جب کوئی آزمایا جائے تو یہ نہ کہے کہ میری آزمایش خُدا کی طرف سے ہوتی ہے کیونکہ نہ تو خُدا بدی سے آزمایا جا سکتا ہے اور نہ وہ کِسی کو آزماتا ہے۔

14 ہاں ۔ ہر شخص اپنی ہی خواہِشوں میں کھنچ کر اور پھنس کر آزمایا جاتا ہے۔

15 پِھر خواہش حامِلہ ہو کر گُناہ کو جنتی ہے اور گُناہ جب بڑھ چُکا تو مَوت پَیدا کرتا ہے۔

16 اَے میرے پِیارے بھائِیو ! فرِیب نہ کھانا۔

17 ہر اچّھی بخشِش اور ہر کامِل اِنعام اُوپر سے ہے اور نُوروں کے باپ کی طرف سے مِلتا ہے جِس میں نہ کوئی تبدِیلی ہو سکتی ہے اور نہ گردِش کے سبب سے اُس پر سایہ پڑتا ہے۔

18 اُس نے اپنی مرضی سے ہمیں کلامِ حق کے وسِیلہ سے پَیدا کِیا تاکہ اُس کی مخلُوقات میں سے ہم ایک طرح کے پہلے پَھل ہوں۔

سُننا اور عمل کرنا

19 اَے میرے پِیارے بھائِیو ! یہ بات تُم جانتے ہو ۔ پس ہر آدمی سُننے میں تیز اور بولنے میں دِھیرا اور قہر میں دِھیما ہو۔

20 کیونکہ اِنسان کا قہر خُدا کی راست بازی کا کام نہیں کرتا۔

21 اِس لِئے ساری نجاست اور بدی کے فُضلہ کو دُور کر کے اُس کلام کو حلِیمی سے قبُول کر لو جو دِل میں بویا گیا اور تُمہاری رُوحوں کو نجات دے سکتا ہے۔

22 لیکن کلام پر عمل کرنے والے بنو نہ محض سُننے والے جو اپنے آپ کو دھوکا دیتے ہیں۔

23 کیونکہ جو کوئی کلام کا سُننے والا ہو اور اُس پر عمل کرنے والا نہ ہو وہ اُس شخص کی مانِند ہے جو اپنی قُدرتی صُورت آئینہ میں دیکھتا ہے۔

24 اِس لِئے کہ وہ اپنے آپ کو دیکھ کر چلا جاتا اور فوراً بُھول جاتا ہے کہ مَیں کَیسا تھا۔

25 لیکن جو شخص آزادی کی کامِل شرِیعت پر غَور سے نظر کرتا رہتا ہے وہ اپنے کام میں اِس لِئے برکت پائے گا کہ سُن کر بُھولتا نہیں بلکہ عمل کرتا ہے۔

26 اگر کوئی اپنے آپ کو دِین دار سمجھے اور اپنی زُبان کو لگام نہ دے بلکہ اپنے دِل کو دھوکا دے تو اُس کی دِین داری باطِل ہے۔

27 ہمارے خُدا اور باپ کے نزدِیک خالِص اور بے عَیب دِین داری یہ ہے کہ یتِیموں اور بیواؤں کی مُصِیبت کے وقت اُن کی خبر لیں اور اپنے آپ کو دُنیا سے بے داغ رکھّیں۔