حِزقی ایل 42

ہَیکل کے قرِیب کی عمارت

1 پِھر وہ مُجھے شِمالی راہ سے بیرُونی صحن میں لے گیااور اُس کوٹھری میں جو الگ جگہ اور عِمارت کے سامنے شِمال کی طرف تھی لے آیا۔

2 سَو ہاتھ کی لمبائی کی جگہ کے مُقابِل شِمالی دروازہ تھا اور اُس کی چَوڑائی پچاس ہاتھ تھی۔

3 بِیس ہاتھ کے مُقابِل جو اندرُونی صحن کے لِئے تھے اور بیرُونی صحن کے فرش کے مُقابِل کوٹھریاں تِین طبقوں میں ایک دُوسری کے مُقابِل تِھیں۔

4 اور کوٹھریوں کے سامنے اندر کی طرف دس ہاتھ چَوڑا راستہ تھا اور ایک راستہ ایک ہاتھ کا اور اُن کے دروازے شِمال کی طرف تھے۔

5 اُوپر کی کوٹھرِیاں چھوٹی تھِیں کیونکہ اُن کے برآمدوں نے عِمارت کی نِچلی اور درمِیانی منزِل کے مُقابلہ میں اِن سے زِیادہ جگہ روک لی تھی۔

6 کیونکہ وہ تِین درجوں کی تھِیں لیکن اُن کے سُتُون صحن کے سُتُونوں کی مانِند نہ تھے ۔ اِس لِئے وہ نِچلی اور درمِیانی منزِل سے تنگ تھِیں۔

7 اور کوٹھریوں کے پاس کی بیرُونی صحن کی طرف کوٹھرِیوں کے سامنے کی بیرُونی دِیوار پچاس ہاتھ لمبی تھی۔

8 کیونکہ بیرُونی صحن کی کوٹھریوں کی لمبائی پچاس ہاتھ تھی اور ہَیکل کے مُقابِل سَو ہاتھ کی لمبائی تھی۔

9 اور اُن کوٹھریوں کے نِیچے مشرِق کی طرف وہ مدخل تھاجہاں سے بیرُونی صحن سے داخِل ہوتے تھے۔

10 مشرِقی صحن کی چَوڑی دِیوار میں اور الگ جگہ اور اُس عِمارت کے سامنے کوٹھریاں تھِیں۔

11 اور اُن کے سامنے ایک اَیسا راستہ تھا جَیسا شِمال کی طرف کی کوٹھریوں کے سامنے تھا ۔ اُن کی لمبائی اور چَوڑائی برابر تھی اور اُن کے تمام مخرج اُن کی ترتِیب اور اُن کے دروازوں کے مُطابِق تھے۔

12 اور جنُوب کی طرف کی کوٹھریوں کے دروازوں کے مُطابِق ایک دروازہ راہ کے سِرے پر تھا یعنی سِیدھی دِیوار کی راہ پر مشرِق کی طرف جہاں سے اُن میں داخِل ہوتے تھے۔

13 اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ شِمالی اور جنُوبی کوٹھرِیاں جو الگ جگہ کے مُقابِل ہیں مُقدّس کوٹھریاں ہیں جہاں کاہِن جو خُداوند کے حضُور جاتے ہیں اقدس چِیزیں کھائیں گے اور اقدس چِیزیں اور نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی وہاں رکھّیں گے کیونکہ وہ مکان مُقدّس ہے۔

14 جب کاہِن داخِل ہوں تو وہ مَقدِس سے بیرُونی صحن میں نہ جائیں بلکہ اپنی خِدمت کے لِباس وہِیں اُتار دیں کیونکہ وہ مُقدّس ہیں اور وہ دُوسرے کپڑے پہن کر عام مکان میں جائیں۔

ہَیکل کے اِحاطہ کی پَیمایش

15 پس جب وہ اندرُونی گھر کو ناپ چُکا تو مُجھے اُس پھاٹک کی راہ سے لایا جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے اور گھر کوچاروں طرف سے ناپا۔

16 اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے مشرِق کی طرف گِردا گِرد پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔

17 اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے شِمال کی طرف گِردا گِرد پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔

18 اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے جنُوب کی طرف بھی پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔

19 اُس نے مغرِب کی طرف مُڑ کر پَیمایش کے سرکنڈے سے پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔

20 اُس نے اُس کو چاروں طرف سے ناپا ۔ اُس کی چاروں طرف ایک دِیوار پانچ سَو سرکنڈے لمبی اور پانچ سَو چَوڑی تھی تاکہ مُقدّس کو عام سے جُدا کرے۔

حِزقی ایل 43

خُداوند ہَیکل میں واپس آتا ہے

1 پِھر وہ مُجھے پھاٹک پر لے آیا یعنی اُس پھاٹک پر جِس کارُخ مشرِق کی طرف ہے۔

2 اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اِسرائیل کے خُدا کا جلال مشرِق کی طرف سے آیا اور اُس کی آواز سَیلاب کے شور کی سی تھی اور زمِین اُس کے جلال سے مُنوّر ہو گئی۔

3 اور یہ اُس رویا کی نُمایش کے مُطابِق تھا جو مَیں نے دیکھی تھی ۔ ہاں اُس رویا کے مُطابِق جو مَیں نے اُس وقت دیکھی تھی جب مَیں شہر کو برباد کرنے آیا تھا اور یہ رویتیں اُس رویا کی مانِند تھِیں جو مَیں نے نہرِ کبار کے کنارہ پر دیکھی تھی ۔ تب مَیں مُنہ کے بل گِرا۔

4 اور خُداوند کا جلال اُس پھاٹک کی راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے ہَیکل میں داخِل ہُؤا۔

5 اور رُوح نے مُجھے اُٹھا کر اندرُونی صحن میں پُہنچا دِیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہَیکل خُداوند کے جلال سے معمُور ہے۔

6 اور مَیں نے کِسی کی آواز سُنی جو ہَیکل میں سے میرے ساتھ باتیں کرتا تھا اور ایک شخص میرے پاس کھڑا تھا۔

7 اور اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد یہ میری تخت گاہ اور میرے پاؤں کی کُرسی ہے جہاں مَیں بنی اِسرائیل کے درمِیان ابد تک رہُوں گا اور بنی اِسرائیل اور اُن کے بادشاہ پِھر کبھی میرے مُقدّس نام کو اپنی بدکاری اوراپنے بادشاہوں کی لاشوں سے اُن کے مَرنے پر ناپاک نہ کریں گے۔

8 کیونکہ وہ اپنے آستانے میرے آستانوں کے پاس اور اپنی چَوکھٹیں میری چَوکھٹوں کے پاس لگاتے تھے اور میرے اور اُن کے درمِیان صِرف ایک دِیوار تھی ۔ اُنہوں نے اپنے اُن گِھنَونے کاموں سے جو اُنہوں نے کِئے میرے مُقدّ س نام کو ناپاک کِیا اِس لِئے مَیں نے اپنے قہر میں اُن کو ہلاک کِیا۔

9 پس اب وہ اپنی بدکاری اور اپنے بادشاہوں کی لاشیں مُجھ سے دُور کر دیں تو مَیں ابد تک اُن کے درمِیان رہُوں گا۔

10 اَے آدم زاد تُو بنی اِسرائیل کو یہ گھر دِکھا تاکہ وہ اپنی بدکرداری سے شرمِندہ ہو جائیں اور اِس نمُونہ کو ناپیں۔

11 اور اگر وہ اپنے سب کاموں سے پشیمان ہوں تو اُس گھر کا نقشہ اور اُس کی ترتِیب اور اُس کے مُخارِج و مداخِل اور اُس کی تمام شکل اور اُس کے کُل احکام اور اُس کی پُوری وضع اور تمام قوانِین اُن کو دِکھا اور اُن کی آنکھوں کے سامنے اُس کو لِکھ تاکہ وہ اُس کا کُل نقشہ اور اُس کے تمام احکام کو مان کر اُن پر عمل کریں۔

12 اِس گھر کا قانُون یہ ہے کہ اِس کی تمام سرحدّیں پہاڑکی چوٹی پر اور اِس کے گِرداگِرد نِہایت مُقدّس ہوں گی ۔ دیکھ یِہی اِس گھر کا قانُون ہے۔

مذبح

13 اور ہاتھ کے ناپ سے مذبح کے یہ ناپ ہیں اور اِس ہاتھ کی لمبائی ایک ہاتھ چار اُنگل ہے ۔ پایہ ایک ہاتھ کا ہو گا اور چَوڑائی ایک ہاتھ اور اُس کے گِردا گِرد بالِشت بھر چَوڑا حاشِیہ اور مذبح کا پایہ یِہی ہے۔

14 اور زمِین پر کے اِس پایہ سے لے کر نِیچے کی کُرسی تک دو ہاتھ اور اُس کی چَوڑائی ایک ہاتھ اور چھوٹی کُرسی سے بڑی کُرسی تک چار ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ۔

15 اور اُوپر کا مذبح چار ہاتھ کا ہو گا اور مذبح کے اُوپر چار سِینگ ہوں گے۔

16 اور مذبح بارہ ہاتھ لمبا ہو گا اور بارہ ہاتھ چَوڑامُربّع۔

17 اور کُرسی چَودہ ہاتھ لمبی اور چَودہ ہاتھ چَوڑی مُربّع اور گِردا گِرد اُس کا کنارہ آدھا ہاتھ اور اُس کا پایہ گِردا گِرد ایک ہاتھ اور اُس کا زِینہ مشرِق رُو ہو گا۔

مذبح کی تقدِیس

18 اور اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مذبح کے یہ احکام اُس روز جاری ہوں گے جب وہ اُسے بنائیں گے تاکہ اُس پر سوختنی قُربانی چڑھائیں اور اُس پر لہُو چِھڑکیں۔

19 اور تُو لاوی کاہِنوں کو جو صدُو ق کی نسل سے ہیں جو میری خِدمت کے لِئے میرے حضُور آتے ہیں خطا کی قُربانی کے لِئے بچھڑا دینا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

20 اور تُو اُس کے خُون میں سے لینا اور مذبح کے چاروں سِینگوں پر اُس کی کُرسی کے چاروں کونوں پر اور اُس کے چَوگِرد کے حاشِیہ پر لگانا ۔ اِسی طرح کفّارہ دے کر اُسے پاک و صاف کرنا۔

21 اور خطا کی قُربانی کے لِئے بچھڑا لینا اور وہ گھر کی مُقرّر جگہ میں مقدِس کے باہر جلایا جائے گا۔

22 اور تُو دُوسرے دِن ایک بے عَیب بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے چڑھانا اور وہ مذبح کو کفّارہ دے کر اُسی طرح پاک کریں گے جِس طرح بچھڑے سے پاک کِیا تھا۔

23 اور جب تُو اُسے پاک کر چُکے تو ایک بے عَیب بچھڑا اور گلّہ کا ایک بے عَیب مینڈھا چڑھانا۔

24 اور تُو اُن کو خُداوند کے حضُور لانا اور کاہِن اُن پر نمک چِھڑکیں اور اُن کو سوختنی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور چڑھائیں۔

25 اور تُو سات دِن تک ہر روز ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے تیّار کر رکھنا ۔ وہ ایک بچھڑا اور گلّہ کا ایک مینڈھا بھی جو بے عَیب ہوں تیّار کر رکھّیں۔

26 سات دِن تک وہ مذبح کو کفّارہ دے کر پاک و صاف کریں گے اور اُس کو مخصُوص کریں گے۔

27 اور جب یہ دِن پُورے ہوں گے تو یُوں ہو گا کہ آٹھویں دِن اور آیندہ کاہِن تُمہاری سوختنی قُربانِیوں کو اور تُمہاری سلامتی کی قُربانِیوں کو مذبح پر گُذرانیں گے اور مَیں تُم کو قبُول کرُوں گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

حِزقی ایل 44

مشرِقی پھاٹک کا اِستعمال

1 تب وہ مُجھ کومَقدِس کے بیرُونی پھاٹک کی راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے واپس لایا اور وہ بند تھا۔

2 اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہ پھاٹک بند رہے گا اور کھولا نہ جائے گا اور کوئی اِنسان اِس سے داخِل نہ ہو گا چُونکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا اِس سے داخِل ہُؤا ہے اِس لِئے یہ بند رہے گا۔

3 مگر فرمانروا اِس لِئے کہ فرمانروا ہے خُداوند کے حضُور روٹی کھانے کو اِس میں بَیٹھے گا ۔ وہ اِس پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے اندر آئے گا اور اِسی راہ سے باہر جائے گا۔

ہَیکل میں داخلہ کے ضوابط

4 پِھر وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی راہ سے ہَیکل کے سامنے لایا اور مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کے جلال نے خُداوند کے گھر کو معمُور کر دِیا اور مَیں مُنہ کے بل گِرا۔

5 اور خُداوند نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد! خُوب غَور کر اور اپنی آنکھوں سے دیکھ اور جو کُچھ خُداوند کے گھر کے احکام و قوانِین کی بابت تُجھ سے کہتا ہُوں اپنے کانوں سے سُن اور گھر کے مدخل کو اور مَقدِس کے سب مخرجوں کو خیال میں رکھ۔

6 اور تُو بنی اِسرائیل کے باغی لوگوں سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے بنی اِسرائیل تُم اپنی تمام مکرُوہات کو اپنے لِئے کافی سمجھو۔

7 چُنانچہ جب تُم میری روٹی اور چربی اور لہُو گُذرانتے تھے تو دِل کے نامختُون اور جِسم کے نامختُون اجنبی زادوں کو میرے مَقدِس میں لائے تاکہ وہ میرے مَقدِس میں آ کر میرے گھر کو ناپاک کریں اور اُنہوں نے تُمہارے تمام نفرت انگیز کاموں کے سبب سے میرے عہد کو توڑا۔

8 اور تُم نے میری مُقدّس چِیزوں کی حِفاظت نہ کی بلکہ تُم نے غَیروں کو اپنی طرف سے میرے مَقدِس میں نِگہبان مُقرّر کِیا۔

9 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُن اجنبی زادوں میں سے جو بنی اِسرائیل کے درمِیان ہیں کوئی دِل کا نامختُون یا جِسم کا نامختُون اجنبی زادہ میرے مَقدِس میں داخِل نہ ہو گا۔

بنی لاوی کہانت سے خارِج ہوتے ہیں

10 اور بنی لاوی جو مُجھ سے دُور ہو گئے جب اِسرائیل گُمرا ہ ہُؤا کیونکہ وہ اپنے بُتوں کی پَیروی کر کے مُجھ سے گُمراہ ہُوئے ۔ وہ بھی اپنی بدکرداری کی سزا پائیں گے۔

11 تَو بھی وہ میرے مَقدِس میں خادِم ہوں گے اور میرے گھر کے پھاٹکوں پر نِگہبانی کریں گے اور میرے گھر میں خِدمت گُذاری کریں گے ۔ وہ لوگوں کے لِئے سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ ذبح کریں گے اور اُن کے سامنے اُن کی خِدمت کے لِئے کھڑے رہیں گے۔

12 چُونکہ اُنہوں نے اُن کے لِئے بُتوں کی خِدمت کی اور بنی اِسرائیل کے لِئے بدکرداری میں ٹھوکر کا باعِث ہُوئے اِس لِئے مَیں نے اُن پر ہاتھ چلایا اور وہ اپنی بدکرداری کی سزا پائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

13 اور وہ میرے نزدِیک نہ آ سکیں گے کہ میرے حضُور کہانت کریں ۔ نہ وہ میری مُقدّس چِیزوں کے پاس آئیں گے یعنی پاکترِین چِیزوں کے پاس بلکہ وہ اپنی رُسوائی اُٹھائیں گے اور اپنے گِھنَونے کاموں کی جو اُنہوں نے کِئے ہیں سزا پائیں گے۔

14 تَو بھی مَیں اُن کو ہَیکل کی حِفاظت کے لِئے اور اُس کی تمام خِدمت کے لِئے اور اُس سب کے لِئے جو اُس میں کِیا جائے گا نِگہبان مُقرّر کرُوں گا۔

کاہِن

15 لیکن لاو ی کاہِن یعنی بنی صدُو ق جو میرے مَقدِس کی حِفاظت کرتے تھے جب بنی اِسرائیل مُجھ سے گُمراہ ہو گئے میری خِدمت کے لِئے میرے نزدِیک آئیں گے اور میرے حضُور کھڑے رہیں گے تاکہ میرے حضُور چربی اور لہُو گُذرانیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

16 وُہی میرے مَقدِس میں داخِل ہوں گے اور وُہی خِدمت کے لِئے میری میز کے پاس آئیں گے اور میرے امانت دار ہوں گے۔

17 اور یُوں ہو گا کہ جِس وقت وہ اندرُونی صحن کے پھاٹکوں سے داخِل ہوں گے تو کتانی پوشاک سے مُلبّس ہوں گے اور جب تک اندرُونی صحن کے پھاٹکوں کے درمِیان اور مسکن میں خِدمت کریں گے کوئی اُونی چِیز نہ پہنیں گے۔

18 وہ اپنے سروں پر کتانی عمامے اور کمروں پر کتانی پایجامے پہنیں گے اور جو کُچھ پسِینے کا باعِث ہو اُسے اپنی کمر پر نہ باندھیں۔

19 اور جب بیرُونی صحن میں یعنی عوام کے بیرُونی صحن میں نِکل آئیں تو اپنی خِدمت کی پوشاک اُتار کر مُقدّس حُجروں میں رکھّیں گے اور دُوسری پوشاک پہنیں گے تاکہ اپنے لِباس سے عوام کی تقدِیس نہ کریں۔

20 اور وہ نہ سر منڈائیں گے اور نہ بال بڑھائیں گے ۔ وہ صِرف اپنے سروں کے بال کترائیں گے۔

21 اور جب اندرُونی صحن میں داخِل ہوں تو کوئی کاہِن مَے نہ پِئے۔

22 اور وہ بیوہ یا مُطلّقہ سے بیاہ نہ کریں گے بلکہ بنی اِسرائیل کی نسل کی کُنواریوں سے یا اُس بیوہ سے جوکِسی کاہِن کی بیوہ ہو۔

23 اور وہ میرے لوگوں کو مُقدّس اور عام میں فرق بتائیں گے اور اُن کو نِجس اور طاہِر میں اِمتِیاز کرنا سِکھائیں گے۔

24 اور وہ جھگڑوں کے فَیصلہ کے لِئے کھڑے ہوں گے اور میرے احکام کے مُطابِق عدالت کریں گے اور وہ میری تمام مُقرّرہ عِیدوں میں میری شرِیعت اور میرے آئِین پر عمل کریں گے اور میرے سبتوں کو مُقدّس جانیں گے۔

25 اور وہ کِسی مُردہ کے پاس جانے سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں گے مگر فقط باپ یا ماں یا بیٹے یا بیٹی یا بھائی یا کُنواری بہن کے لِئے وہ اپنے آپ کو ناپاک کر سکتے ہیں۔

26 اور وہ اُس کے پاک ہونے کے بعد اُس کے لِئے اَور سات دِن شُمار کریں گے۔

27 اور جِس روز وہ مَقدِس کے اندر اندرُونی صحن میں خِدمت کرنے کو جائے تو اپنے لِئے خطا کی قُربانی گُذرانے گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

28 اور اُن کے لِئے ایک مِیراث ہو گی ۔ مَیں ہی اُن کی مِیراث ہُوں اور تُم اِسرائیل میں اُن کو کوئی مِلکِیت نہ دینا ۔ مَیں ہی اُن کی مِلکِیت ہُوں۔

29 اور وہ نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی کھائیں گے اور ہر ایک چِیز جو اِسرائیل میں مخصُوص کی جائے اُن ہی کی ہو گی۔

30 اور سب پہلے پَھلوں کا پہلا اور تُمہاری تمام چِیزوں کی ہر ایک قُربانی کاہِن کے لِئے ہوں اور تُم اپنے پہلے گُندھے آٹے سے کاہِن کو دینا تاکہ تیرے گھر پر برکت ہو۔

31 پر وہ جو آپ ہی مَر گیا ہو یا درِندوں کا پھاڑا ہُؤاکیا پرِند کیا چرند کاہِن اُسے نہ کھائیں۔

حِزقی ایل 45

مملکت میں سے خُداوند کا حصِّہ

1 اور جب تُم زمِین کو قُرعہ ڈال کر مِیراث کے لِئے تقسِیم کرو تو اُس کا ایک مُقدّس حِصّہ خُداوند کے حضُور ہدیہ دینا ۔ اُس کی لمبائی پچّیِس ہزار اور چَوڑائی دس ہزار ہو گی اور وہ اپنے اِردگِرد کی تمام حدُود میں مُقدّس ہو گا۔

2 اُس میں سے ایک قِطعہ جِس کی لمبائی پانچ سَو اور چَوڑائی پانچ سَو جو چاروں طرف برابر ہے مَقدِس کے لِئے ہو گا اور اُس کے اِحاطہ کے لِئے چاروں طرف پچاس پچاس ہاتھ کی چَوڑائی ہوگی۔

3 اور تُو اِس پَیمایش کی پچّیِس ہزار کی لمبائی اور دس ہزار کی چَوڑائی ناپے گا اور اُس میں مَقدِس ہو گا جو نِہایت پاک ہے۔

4 زمِین کا یہ مُقدّس حِصّہ اُن کاہِنوں کے لِئے ہو گا جو مَقدِس کے خادِم ہیں اور جو خُداوند کے حضُور خِدمت کرنے کو آتے ہیں اور یہ مقام اُن کے گھروں کے لِئے ہو گا اور مَقدِس کے لِئے پاک جگہ ہو گی۔

5 اور پچِیّس ہزار لمبا اور دس ہزار چَوڑا بنی لاوی ہَیکل کے خادِموں کے لِئے ہو گا تاکہ بِیس بستِیوں کی جگہ اُن کی مِلکِیّت ہو۔

6 اور تُم شہر کا حِصّہ پانچ ہزار چَوڑا اور پچِّیس ہزار لمبا مَقدِس کے ہدیہ والے حِصّہ کے پاس مُقرّر کرنا ۔یہ تمام بنی اِسرائیل کے لِئے ہو گا۔

فرمانروا کے لِئے زمِین کا حِصّہ

7 اور مُقدّس ہدیہ والے حِصّہ کی اور شہر کے حِصّہ کی دونوں طرف مُقدّس ہدیہ والے حِصّہ کے مُقابِل اور شہر کے حِصّہ کے مُقابِل مغرِبی گوشہ مغرِب کی طرف اور مشرِقی گوشہ مشرِق کی طرف فرمانروا کے لِئے ہو گا اور لمبائی میں مغرِبی سرحد سے مشرِقی سرحد تک اُن حِصّوں میں سے ایک کے مُقابِل ہو گا۔

8 اِسرائیل کے درمِیان زمِین میں سے اُس کا یِہی حِصّہ ہو گا اور میرے اُمرا پِھر میرے لوگوں پر سِتم نہ کریں گے اور زمِین کو بنی اِسرائیل میں اُن کے قبائِل کے مُطابِق تقسِیم کریں گے۔

بادشاہ کے لِئے آئین و احکام

9 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے اِسرائیل کے اُمرا تُمہارے لِئے یِہی کافی ہے ۔ ظُلم اور لُوٹ مار کو دُور کرو ۔ عدالت و صداقت کو عمل میں لاؤ اور میرے لوگوں پر سے اپنی زِیادتی کو مَوقُوف کرو خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

10 اور تُم پُوری ترازُو اور پُورا ایفہ اور پُورا بَت ر کھّا کرو۔

11 ایفہ اور بَت ایک ہی وزن کا ہو تاکہ

بَت میں خومر کا دسواں حِصّہ ہو ۔

اور ایفہ بھی خومر کا دسواں حِصّہ ہو ۔اُس کا اندازہ

خومر کے مُطابِق ہو۔

12 اور مِثقال بِیس جِیرہ کا ہو

اور بِیس مِثقال پچِیّس مِثقال پندرہ مِثقال کا

تُمہارا مانہ ہو گا۔

13 اور ہدیہ جو تُم گُذرانو گے سو یہ ہے ۔

گیہُوں کے خومرسے ایفہ کا چھٹا حِصّہ

اور جَو کے خومر سے ایفہ کا چھٹاحِصّہ دینا۔

14 اور تیل یعنی تیل کے بَت کی بابت یہ حُکم ہے کہ تُم

کُرمیں سے جو دس بَت کا خومر ہے

ایک بَت کا دسواں حِصّہ دینا کیونکہ خومر میں دس

بَت ہیں۔

15 اور گلّہ میں سے ہر دو سَو پِیچھے اِسرائیل کی سیراب

چراگاہ کا ایک برّہ نذر کی قُربانی کے لِئے

اور سوختنی قُربانی کے لِئے اور سلامتی کی قُربانی

کے لِئے

تاکہ اُن کے لِئے کفّارہ ہو خُداوند خُدا

فرماتا ہے۔

16 مُلک کے سب لوگ اُس فرمانروا کے لِئے جو اِسرائیل میں ہے یِہی ہدیہ دیں گے۔

17 اور فرمانروا سوختنی قُربانیاں اور نذر کی قُربانِیاں اور تپاون عِیدوں اور نئے چاند کے وقتوں اور سبتوں اور بنی اِسرائیل کی تمام مُقرّرہ عِیدوں میں دے گا ۔ وہ خطا کی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانِیاں بنی اِسرائیل کے کفّارہ کے لِئے تیّار کرے گا۔

عِیدیں

18 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تُو ایک بے عَیب بچھڑا لینا اور مَقدِس کو پاک کرنا۔

19 اور کاہِن خطا کی قُربانی کے بچھڑے کا لہُو لے گا اوراُس میں سے کُچھ مسکن کے سُتُونوں پر اور مذبح کی کُرسی کے چاروں کونوں پر اور اندرُونی صحن کے دروازہ کی چَوکھٹوں پر لگائے گا۔

20 اور تُو مہِینے کی ساتوِیں تارِیخ کو ہر ایک کے لِئے جو خطا کرے اور اُس کے لِئے بھی جو نادان ہے اَیسا ہی کرے گا ۔ اِسی طرح تُم مسکن کا کفّارہ دِیا کرو گے۔

21 تُم پہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو عِیدِ فَسح منانا جو سات دِن کی عِید ہے اور اُس میں بے خمِیری روٹی کھائی جائے گی۔

22 اور اُسی دِن فرمانروا اپنے لِئے اور تمام اہلِ مملکت کے لِئے خطا کی قُربانی کے واسطے ایک بچھڑا تیّار کررکھّے گا۔

23 اور عِید کے ساتوں دِن میں وہ ہر روز یعنی سات دِن تک سات بے عَیب بچھڑے اور سات مینڈھے مُہیّا کرے گا تاکہ خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانی ہوں اور ہر روز خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔

24 اور وہ ہر ایک بچھڑے کے لِئے ایک ایفہ بھر نذر کی قُربانی اور ہر ایک مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور فی ایفہ ایک ہِین تیل تیّار کرے گا۔

25 ساتویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو بھی وہ عِید کے لِئے جِس طرح سے اُس نے اِن سات دِنوں میں کِیا تھاتیّاری کرے گا ۔ خطا کی قُربانی اور سوختنی قُربانی اورنذر کی قُربانی اور تیل کے مُطابِق۔

حِزقی ایل 46

بادشاہ اور عِیدیں

1 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اندرُونی صحن کا پھاٹک جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے کام کاج کے چھ دِن بند رہے گا پر سبت کے دِن کھولاجائے گا اور نئے چاند کے دِن بھی کھولا جائے گا۔

2 اور فرمانروا بیرُونی پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے داخِل ہو گا اور پھاٹک کی چَوکھٹ کے پاس کھڑا رہے گا اور کاہِن اُس کی سوختنی قُربانی اور اُس کی سلامتی کی قُربانِیاں گُذرانیں گے اور وہ پھاٹک کے آستانہ پر سِجدہ کر کے باہر نِکلے گا پر پھاٹک شام تک بند نہ ہو گا۔

3 اور مُلک کے لوگ اُسی پھاٹک کے دروازہ پر سبتوں اور نئے چاند کے وقتوں میں خُداوند کے حضُور سِجدہ کِیا کریں گے۔

4 اور سوختنی قُربانی جو فرمانروا سبت کے دِن خُداوند کے حضُور گُذرانے گا یہ ہے ۔ چھ بے عَیب برّے اور ایک بے عَیب مینڈھا۔

5 اور نذر کی قُربانی مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور برّوں کے لِئے نذر کی قُربانی اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔

6 اور نئے چاند کے روز ایک بے عَیب بچھڑا اور چھ برّے اور ایک مینڈھا سب کے سب بے عَیب ہوں گے۔

7 اور وہ نذر کی قُربانی تیّار کرے گا یعنی بچھڑے کے لِئے ایک ایفہ اور مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور برّوں کے لِئے اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ہر ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔

8 اور جب فرمانروا اندر آئے تو پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے داخِل ہو گا اور اُسی راہ سے نِکلے گا۔

9 لیکن جب مُلک کے لوگ مُقرّرہ عِیدوں کے وقت خُداوند کے حضُور حاضِرہوں گے تو جو شِمالی پھاٹک کی راہ سے سِجدہ کرنے کو داخِل ہو گا وہ جنُوبی پھاٹک کی راہ سے باہر جائے گا اور جو جنُوبی پھاٹک کی راہ سے اندر آتا ہے وہ شِمالی پھاٹک کی راہ سے باہر جائے گا ۔ جِس پھاٹک کی راہ سے وہ اندر آیا اُس سے واپس نہ جائے گا بلکہ سِیدھا اپنے سامنے کے پھاٹک کی راہ سے نِکل جائے گا۔

10 اور جب وہ اندر جائیں گے تو فرمانروا بھی اُن کے درمِیان ہو کر جائے گا اور جب وہ باہر نِکلیں گے تو سب اِکٹّھے جائیں گے۔

11 اور عِیدوں اور مذہبی تِہواروں کے وقت میں نذر کی قُربانی بَیل کے لِئے ایک ایفہ اور مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ ہو گی اور برّوں کے لِئے اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ہر ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔

12 اور جب فرمانروا رضا کی قُربانی تیّار کرے یعنی سوختنی قُربانی یا سلامتی کی قُربانی خُداوند کے حضُور رضا کی قُربانی کے طَور پر لائے تو وہ پھاٹک جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے اُس کے لِئے کھولا جائے گا اور سبت کے دِن کی طرح وہ اپنی سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانی گُذرانے گا ۔ تب وہ باہر نِکل آئے گا اور اُس کے نِکلنے کے بعد پھاٹک بند کِیا جائے گا۔

روزانہ قُربانی

13 تُو ہر روز خُداوند کے حضُور پہلے سال کا ایک بے عَیب برّہ سوختنی قُربانی کے لِئے چڑھائے گا تُو ہر صُبح چڑھائے گا۔

14 اور تُو اُس کے ساتھ ہر صُبح نذر کی قُربانی گُذرانے گا یعنی ایفہ کا چھٹا حِصّہ اور مَیدہ کے ساتھ مِلانے کو تیل کے ہِین کی ایک تِہائی ۔ دائِمی حُکم کے مُطابِق ہمیشہ کے لِئے خُداوند کے حضُور یہ نذر کی قُربانی ہو گی۔

15 اِسی طرح وہ برّے اور نذر کی قُربانی اور تیل ہر صُبح ہمیشہ کی سوختنی قُربانی کے لِئے چڑھائیں گے۔

بادشاہ اور زمِین

16 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اگر فرمانروا اپنے بیٹوں میں سے کِسی کو کوئی ہدیہ دے تو وہ اُس کی مِیراث اُس کے بیٹوں کی ہوگی ۔ وہ اُن کا مَورُوثی مال ہے۔

17 پر اگر وہ اپنے غُلاموں میں سے کِسی کو اپنی مِیراث میں سے ہدیہ دے تو وہ آزادی کے سال تک اُس کا ہو گا ۔ اُس کے بعد پِھر فرمانروا کا ہو جائے گا مگر اُس کی مِیراث اُس کے بیٹوں کے لِئے ہو گی۔

18 اور فرمانروا لوگوں کی مِیراث میں سے ظُلم کر کے نہ لے گا تاکہ اُن کو اُن کی مِلکِیّت سے بے دخل کرے پر وہ اپنی ہی مِلکِیّت میں سے اپنے بیٹوں کو مِیراث دے گا تاکہ میرے لوگ اپنی اپنی مِلکِیّت سے جُدا نہ ہو جائیں۔

ہَیکل کے باورچی خانے

19 پِھر وہ مُجھے اُس مدخل کی راہ سے جو پھاٹک کے پہلُو میں تھا کاہِنوں کے مُقدّس حُجروں میں جِن کا رُخ شِمال کی طرف تھا لایا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ مغرِب کی طرف پِیچھے کُچھ خالی جگہ ہے۔

20 تب اُس نے مُجھے فرمایا دیکھ یہ وہ جگہ ہے جِس میں کاہِن جُرم کی قُربانی اور خطا کی قُربانی کو جوش دیں گے اور نذر کی قُربانی پکائیں گے تاکہ اُن کو بیرُونی صحن میں لے جا کر لوگوں کی تقدِیس کریں۔

21 پِھر وہ مُجھے بیرُونی صحن میں لایا اور صحن کے چاروں کونوں کی طرف مُجھے لے گیا اور دیکھو صحن کے ہر ایک کونے میں ایک اَور صحن تھا۔

22 صحن کے چاروں کونوں میں چالِیس چالِیس ہاتھ لمبے اور تِیس تِیس ہاتھ چَوڑے صحن مُتّصِل تھے ۔ یہ چاروں کونے والے ایک ہی ناپ کے تھے۔

23 اور اُن کے گِرداگِرد یعنی اُن چاروں کے گِرداگِرد دِیوار تھی اور چاروں طرف دِیوار کے نِیچے چُولھے بنے تھے۔

24 تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ یہ چُولھے ہیں جہاں ہَیکل کے خادِم لوگوں کے ذبِیحے اُبالیں گے۔

حِزقی ایل 47

ہَیکل سے بہنے والادریا

1 پِھر وہ مُجھے ہَیکل کے دروازہ پر واپس لایا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہَیکل کے آستانہ کے نِیچے سے پانی مشرِق کی طرف نِکل رہا ہے کیونکہ ہَیکل کا سامنا مشرِق کی طرف تھا اور پانی ہَیکل کی د ہنی طرف کے نِیچے سے مذبح کی جنُوبی جانِب سے بہتا تھا۔

2 تب وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی راہ سے باہر لایا اور مُجھے اُس راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے بیرُونی پھاٹک پر واپس لایا یعنی مشرِق رُویہ پھاٹک پر اور کیا دیکھتا ہُوں کہ د ہنی طرف سے پانی جاری ہے۔

3 اور اُس مَرد نے جِس کے ہاتھ میں پَیمایش کی ڈوری تھی مشرِق کی طرف بڑھ کر ہزار ہاتھ ناپا اور مُجھے پانی میں سے چلایا اور پانی ٹخنوں تک تھا۔

4 پِھر اُس نے ہزار ہاتھ اَور ناپا اور مُجھے اُس میں سے چلایا اور پانی گُھٹنوں تک تھا۔پِھر اُس نے ایک ہزار اَور ناپا اور مُجھے اُس میں سے چلایا اور پانی کمر تک تھا۔

5 پِھر اُس نے ایک ہزار اَور ناپا اور وہ اَیسا دریا تھا کہ مَیں اُسے عبُور نہیں کر سکتا تھا کیونکہ پانی چڑھ کر تَیرنے کے درجہ کو پُہنچ گیا اور اَیسا دریا بن گیا جِس کو عبُور کرنا مُمکِن نہ تھا۔

6 اور اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد! کیا تُو نے یہ دیکھا؟

تب وہ مُجھے لایا اور دریا کے کنارہ پر واپس پُہنچایا۔

7 اور جب مَیں واپس آیا تو کیا دیکھتا ہُوں کہ دریا کے کنارے دونوں طرف بُہت سے درخت ہیں۔

8 تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ یہ پانی مشرِقی علاقہ کی طرف بہتا ہے اور مَیدان میں سے ہو کر سمُندر میں جا مِلتا ہے اور سمُندر میں مِلتے ہی اُس کے پانی کو شیرِین کر دے گا۔

9 اور یُوں ہو گا کہ جہاں کہِیں یہ دریا پُہنچے گا ہر ایک چلنے پِھرنے والا جان دار زِندہ رہے گا اور مچھلِیوں کی بڑی کثرت ہو گی کیونکہ یہ پانی وہاں پُہنچا اور وہ شیرِین ہو گیا ۔ پس جہاں کہِیں یہ دریا پُہنچے گا زِندگی بخشے گا۔

10 اور یُوں ہو گا کہ ماہی گِیر اُس کے کنارے کھڑے رہیں گے ۔عَین جد ی سے عَین عجلَِیم تک جال بِچھانے کی جگہ ہو گی ۔ اُس کی مچھلِیاں اپنی اپنی جِنس کے مُطابِق بڑے سمُندر کی مچھلِیوں کی مانِند کثرت سے ہوں گی۔

11 لیکن اُس کی کِیچ کی جگہیں اور دلدلیں شیرِین نہ کی جائیں گی ۔ وہ نمک زار ہی رہیں گی۔

12 اور دریا کے قرِیب اُس کے دونوں کناروں پر ہر قِسم کے میوہ دار درخت اُگیں گے جِن کے پتّے کبھی نہ مُرجھائیں گے اور جِن کے میوے کبھی مَوقُوف نہ ہوں گے وہ ہر مہِینے نئے میوے لائیں گے کیونکہ اُن کا پانی مَقدِس میں سے جاری ہے اور اُن کے میوے کھانے کے لِئے اور اُن کے پتّے دوا کے لِئے ہوں گے۔

مملکت کی حدُود

13 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ وہ سرحد ہے جِس کے مُطابِق تُم زمِین کو تقسِیم کرو گے تاکہ اِسرائیل کے بارہ قبِیلوں کی مِیراث ہو ۔ یُوسف کے لِئے دو حِصّے ہوں گے۔

14 اور تُم سب یکساں اُسے مِیراث میں پاؤ گے جِس کی بابت مَیں نے قَسم کھائی کہ تُمہارے باپ دادا کو دُوں اور یہ زمِین تُمہاری مِیراث ہو گی۔

15 اور زمِین کی حدُود یہ ہوں گی ۔ شِمال کی طرف بڑے سمُندر سے لے کر حتلُون سے ہوتی ہُوئی صِداد کے مدخل تک۔

16 حمات بیرُو ت سِبرَ یم جو دمِشق کی سرحداورحمات کی سرحد کے درمِیان ہے اور حصرہتّیکُو ن جو حَورا ن کے کنارہ پر ہے۔

17 اور سمُندر سے سرحد یہ ہو گی یعنی حصر عینا ن دمِشق کی سرحد اور شِمال کو شِمالی اِطراف حما ت کی سرحد ۔ شِمالی جانِب یِہی ہے۔

18 اور مشرِقی سرحد حَورا ن اور دمِشق اور جِلعاد کے درمِیان سے اور اِسرائیل کی سرزمِین کے درمِیان سے یَرد ن پر ہو گی۔ شِمالی سرحد سے مشرِقی سمُندر تک ناپنا ۔ مشرِقی جانِب یِہی ہے۔

19 اور جنُوب کی طرف جنُوبی سرحد یہ ہے یعنی تمر سے مرِیبو ت کے قادِ س کے پانی سے اور نہرِ مِصر سے ہو کر بڑے سمُندر تک ۔ جنُوبی جانِب یِہی ہے۔

20 اور اُسی سرحد سے حمات کے مدخل کے مُقابِل بڑا سمُندر مغرِبی سرحد ہو گا ۔ مغرِبی جانِب یِہی ہے۔

21 اِسی طرح تُم قبائِلِ اِسرائیل کے مُطابِق زمِین کو آپس میں تقسِیم کرو گے۔

22 اور یُوں ہو گا کہ تُم اپنے اور اُن بیگانوں کے درمِیان جو تُمہارے ساتھ بستے ہیں اور جِن کی اَولاد تُمہارے درمِیان پَیدا ہُوئی جو تُمہارے لِئے دیسی بنی اِسرائیل کی مانِند ہوں گے مِیراث تقسِیم کرنے کے لِئے قُرعہ ڈالو گے ۔ وہ تُمہارے ساتھ قبائِل اِسرائیل کے درمِیان مِیراث پائیں گے۔

23 اور یُوں ہو گا کہ جِس جِس قبِیلہ میں کوئی بیگانہ بستا ہو گا اُسی میں تُم اُسے مِیراث دو گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

حِزقی ایل 48

قبِیلوں میں زمِین کی تقسیِم

1 اور قبِیلوں کے نام یہ ہیں ۔ اِنتہایِ شِمال پر حتلُون کے راستہ کے ساتھ ساتھ حمات کے مدخل سے ہوتے ہُوئے

حصرعینا ن تک جو دمِشق کی شِمالی سرحد پرحمات کے پاس ہے مشرِق سے مغرِب تک دان کے لِئے ایک حِصّہ۔

2 اور دان کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک آشر کے لِئے ایک حِصّہ۔

3 اور آشر کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک نفتالی کے لِئے ایک حِصّہ۔

4 اور نفتا لی کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک منسّی کے لِئے ایک حِصّہ۔

5 اور منسّی کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک اِفرا ئیم کے لِئے ایک حِصّہ۔

6 اور اِفرا ئیم کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک رُوبِن کے لِئے ایک حِصّہ۔

7 اور رُوبِن کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک یہُودا ہ کے لِئے ایک حِصّہ۔

مُلک کے وَسط میںخصُوصی حِصّہ

8 اور یہُودا ہ کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک ہدیہ کا حِصّہ ہو گا جو تُم وقف کرو گے۔ اُس کی چَوڑائی پچّیِس ہزار اور لمبائی باقی حِصّوں میں سے ایک کے برابر مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک اور مَقدِس اُس کے وسط میں ہو گا۔

9 ہدیہ کا حِصّہ جو تُم خُداوند کے لِئے وقف کرو گے پچِیّس ہزار لمبا اور دس ہزار چَوڑا ہو گا۔

10 اور یہ مُقدّس ہدیہ کا حِصّہ اُن کے لِئے ہاں کاہِنوں کے لِئے ہو گا ۔ شِمال کی طرف پچِیّس ہزار اُس کی لمبائی ہو گی اور دس ہزار اُس کی چَوڑائی مغرِب کی طرف اور دس ہزار اُس کی چَوڑائی مشرِق کی طرف اور پچِیّس ہزار اُس کی لمبائی جنُوب کی طرف اور خُداوند کا مَقدِس اُس کے وسط میں ہو گا۔

11 یہ اُن کاہِنوں کے لِئے ہو گا جو صدُو ق کے بیٹوں میں سے مُقدّس کِئے گئے ہیں ۔ جِنہوں نے میری امانت داری کی اور گُمراہ نہ ہُوئے جب بنی اِسرائیل گُمراہ ہو گئے جَیسے بنی لاوی گُمراہ ہُوئے۔

12 اور زمِین کے ہدیہ میں سے بنی لاوی کے حِصّہ سے مُتّصِل ۔ یہ اُن کے لِئے ہدیہ ہو گا جو نِہایت مُقدّس ٹھہرے گا۔

13 اور کاہِنوں کی سرحد کے مُقابِل بنی لاوی کے لِئے ایک حِصّہ ہو گا پچِیّس ہزار لمبا اور دس ہزار چَوڑا ۔ اُس کی کُل لمبائی پچِیّس ہزار اور چَوڑائی دس ہزار ہو گی۔

14 اور وہ اُس میں سے نہ بیچیں اور نہ بدلیں اور نہ زمِین کا پہلا پَھل اپنے قبضہ سے نِکلنے دیں کیونکہ وہ خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے۔

15 اور وہ پانچ ہزار کی چَوڑائی کا باقی حِصّہ اُس پچِیّس ہزار کے مُقابِل بستی اور اُس کی نواحی کے لِئے عام جگہ ہو گی اور شہر اُس کے وسط میں ہو گا۔

16 اور اُس کی پَیمایش یہ ہو گی شِمال کی طرف چار ہزار پانچ سَو اور جنُوب کی طرف چار ہزار پانچ سَو اور مشرِق کی طرف چار ہزار پانچ سَو اور مغرِب کی طرف چار ہزار پانچ سَو۔

17 اور شہر کی نواحی شِمال کی طرف دو سَو پچاس اور جنُوب کی طرف دو سَو پچاس اور مشرِق کی طرف دو سَو پچاس اور مغرِب کی طرف دو سَو پچاس۔

18 اور مُقدّس ہدیہ کے مُقابِل باقی لمبائی مشرِق کی طرف دس ہزار اور مغرِب کی طرف دس ہزار ہوگی اور وہ مُقدّس ہدیہ کے مُقابِل ہو گی اور اُس کا حاصِل اُن کی خُوراک کے لِئے ہو گا جو شہر میں کام کرتے ہیں۔

19 اور شہر میں کام کرنے والے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے اُس میں کاشت کاری کریں گے۔

20 ہدیہ کے تمام حِصّہ کی لمبائی پچّیِس ہزار اور چَوڑائی پچِیّس ہزار ہو گی ۔ تُم مُقدّس ہدیہ کے حِصّہ کو مُربّع شکل میں شہر کی مِلکِیّت کے ساتھ وقف کرو گے۔

21 اور باقی جو مُقدّس ہدیہ کا حِصّہ اور شہر کی مِلکِیّت کی دونوں طرف جو ہدیہ کے حِصّہ کے پچِیّس ہزار کے مُقابِل مشرِق کی طرف اور پچِیّس ہزار کے مُقابِل مغرِب کی طرف فرمانروا کے حِصّوں کے مُقابِل ہے وہ فرمانروا کے لِئے ہو گا اور وہ مُقدّس ہدیہ کا حِصّہ ہو گا اور مُقدّس مسکن اُس کے وسط میں ہو گا۔

22 اور بنی لاوی کی مِلکِیّت سے اور شہر کی مِلکِیّت سے جو فرمانروا کی مِلکِیّت کے وسط میں ہے یہُودا ہ کی سرحد اور بِنیمِین کی سرحد کے درمِیان فرمانروا کے لِئے ہو گی۔

دُوسرے قبِیلوں کے لِئے زمِین

23 اور باقی قبائِل کے لِئے یُوں ہو گا کہ

مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک بِنیمِین کے لِئے ایک حِصّہ۔

24 اور بِنیمِین کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک شِمعُو ن کے لِئے ایک حِصّہ۔

25 اور شِمعُو ن کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک اِشکار کے لِئے ایک حِصّہ۔

26 اور اِشکار کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک زبُولُو ن کے لِئے ایک حِصّہ۔

27 اور زبُولُو ن کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک جد کے لِئے ایک حِصّہ۔

28 اور جد کی سرحد سے مُتّصِل جنُوب کی طرف جنُوبی کِنارے کی سرحد تمر سے لے کر مریبوت قا دِس کے پانی سے نہرِ مِصر سے ہو کر بڑے سمُندر تک ہو گی۔

29 یہ وہ سرزمِین ہے جِس کو تُم مِیراث کے لِئے قُرعہ ڈال کر قبائِلِ اِسرائیل میں تقسِیم کرو گے اور یہ اُن کے حِصّے ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

یروشلیِم کے پھاٹک

30 اور شہر کے مخارِج یہ ہیں ۔ شِمال کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو۔

31 اور شہر کے پھاٹک قبائِلِ اِسرائیل سے نامزد ہوں گے۔ تِین پھاٹک شِمال کی طرف ایک پھاٹک رُوبِن کا ۔ ایک یہُودا ہ کا ۔ ایک لاو ی کا۔

32 اور مشرِق کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو اور تِین پھاٹک ۔ ایک یُوسف کا ۔ ایک بِنیمِین کا اورایک دان کا۔

33 اور جنُوب کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو اور تِین پھاٹک ۔ ایک شمعُو ن کا ۔ ایک اِشکار کا اور ایک زبُولُو ن کا۔

34 اور مغرِب کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو اور تِین پھاٹک ۔ ایک جد کا ۔ ایک آشر کا اور ایک نفتا لی کا۔

35 اُس کا مُحِیط اٹھارہ ہزار اور شہر کا نام اُسی دِن سے یہ ہو گا کہ خُداوندوہاں ہے۔

نَوحہ 1

یروشلیِم کے غم و آلام

1 وہ بستی جوخِلقت سے معمُور تھی

کَیسی خالی پڑی ہے!

وہ خاتُونِ اقوام بیوہ سی ہو گئی۔

وہ ملِکۂِ مُمالِک باجگُذار بن گئی!

2 وہ رات کو زار زار روتی ہے ۔ اُس کے آنسُو رُخساروں

پر بہتے ہیں۔

اُس کے چاہنے والوں میں کوئی نہیں جو اُسے

تسلّی دے۔

اُس کے سب دوستوں نے اُسے دغا دی ۔ وہ

اُس کے دُشمن ہوگئے۔

3 یہُودا ہ ظُلم اور سخت مشقّت کے سبب سے جلاوطن ہُؤا۔

وہ اقوام کے درمِیان سکُونت پذِیر اور بے آرام ہے۔

اُس کے سب ستانے والوں نے اُسے گھاٹِیوں

میں جا لِیا۔

4 صِیُّون کی راہیں ماتم کرتی ہیں کیونکہ عِید کے لِئے

کوئی نہیں آتا۔

اُس کے سب پھاٹک سُنسان ہیں ۔ اُس کے

کاہِن آہیں بھرتے ہیں۔

اُس کی کُنواریاں مُصِیبت زدہ ہیں اور وہ خُود

غمگِین ہے

5 اُس کے مُخالِف غالِب آئے اور دُشمن خُوش حال

ہُوئے۔

کیونکہ خُداوند نے اُس کے گُناہوں کی کثرت

کے باعِث اُسے رنج میں ڈالا۔

اُس کی اَولاد کو دُشمن اسِیری میں ہانک لے گئے۔

6 دُخترِ صِیُّون کی سب شان و شَوکت جاتی رہی۔

اُس کے اُمرا اُن ہرنوں کی مانِند ہو گئے ہیں جِن

کوچراگاہ نہیں مِلتی

اور شِکاریوں کے سامنے عاجِز ہو جاتے ہیں

7 یروشلِیم کو اپنے رنج و مُصِیبت کے ایّام میں جب

اُس کے باشِندے دُشمن کا شِکار

ہُوئے اور کِسی نے مدد نہ کی

اپنی گُذشتہ زمانہ کی سب نِعمتیں یاد آئیں ۔

دُشمنوں نے اُسے دیکھ کر اُس کی بربادی پر ہنسی

اُڑائی۔

8 یروشلیِم سخت گُناہ کر کے نِجس ہو گیا۔

جو اُس کی تعظِیم کرتے تھے سب اُسے حقِیر جانتے

ہیں کیونکہ اُنہوں نے اُس کی برہنگی دیکھی ۔

ہاں وہ خُود آہیں بھرتا اور مُنہ پھیر لیتا ہے۔

9 اُس کی نجاست اُس کے دامن میں ہے ۔ اُس نے

اپنے انجام کا خیال نہ کِیا۔

اِس لِئے وہ نِہایت پست ہُؤا اور اُسے تسلّی دینے

والا کوئی نہ رہا

اَے خُداوند میری مُصِیبت پر نظر کر کیونکہ دُشمن

نے گھمنڈ کِیاہے

10 دُشمن نے اُس کی تمام نفِیس چِیزوں پر ہاتھ

بڑھایا ہے۔

اُس نے اپنے مَقدِس میں اقوام کو داخِل ہوتے

دیکھاہے

جِن کی بابت تُو نے فرمایا تھا کہ وہ تیری جماعت

میں داخِل نہ ہوں

11 اُس کے سب باشِندے کراہتے اور روٹی ڈُھونڈ تے

ہیں۔

اُنہوں نے اپنی نفِیس چِیزیں دے ڈالِیں تاکہ

روٹی سے تازہ دَم ہوں۔

اے خُداوند مُجھ پر نظر کر کیونکہ مَیں ذلِیل ہو گیا ۔

12 اَے سب آنے جانے والو! کیا تُمہارے نزدِیک

یہ کُچھ نہیں؟

نظر کرو اور دیکھو! کیا کوئی غم میرے غم کی مانِندہے

جو مُجھ پر آیاہے

جِسے خُداوند نے اپنے قہرِ شدِید کے وقت

نازِل کِیا؟

13 اُس نے عالَمِ بالا سے میری ہڈِّیوں میں آگ بھیجی

اوروہ اُن پر غالِب آئی۔

اُس نے میرے پاؤں کے لِئے دام بِچھایا ۔ اُس

نے مُجھے پِیچھے لَوٹایا۔

اُس نے مُجھے دِن بھر وِیران و بیتاب کِیا۔

14 میری خطاؤں کا جُؤا اُسی کے ہاتھ سے باندھا

گیا ہے۔

وہ باہم پیچِیدہ میری گردن پر ہیں ۔ اُس نے مُجھے

ناتوان کر دِیا ہے۔

خُداوند نے مُجھے اُن کے حوالہ کِیا ہے جِن کے

مُقابلہ کی مُجھ میں تاب نہیں۔

15 خُداوند نے میرے اندر ہی میرے بہادُروں کو

ناچِیز ٹھہرایا۔

اُس نے میرے خِلاف ایک خاص جماعت کو

بُلایا کہ میرے بہادُروں کو کُچلے۔

خُداوند نے یہُودا ہ کی کُنواری بیٹی کو گویا کولُھومیں

کُچل ڈالا

16 اِسی لِئے مَیں گِریان ہُوں ۔ میری آنکھیں اشکبار ہیں

کیونکہ تسلّی دینے والا جو میری جان کو تازہ کرے

مُجھ سے دُور ہے۔

میرے بال بچّے بے کس ہیں کیونکہ دُشمن غالِب

آ گیا۔

17 صِیُّون نے ہاتھ پَھیلائے ۔ اُسے تسلّی دینے والا

کوئی نہیں

یعقُو ب کی بابت خُداوند نے حُکم دِیا ہے کہ اُس کے

اِردگِرد والے اُس کے دُشمن ہوں۔

یروشلیِم اُن کے درمِیان نجاست کی مانِند ہے۔

18 خُداوند صادِق ہے کیونکہ مَیں نے اُس کے حُکم سے

سرکشی کی ہے

اَے سب لوگو مَیں مِنّت کرتا ہُوں سُنو اور میرے

دُکھ پر نظرکرو

میری کُنواریاں اور میرے جوان اسِیرہو کر

چلے گئے۔

19 مَیں نے اپنے دوستوں کو پُکارا ۔ اُنہوں نے مُجھے

دغادی

میرے کاہِن اور بزُرگ اپنی جان کو تازہ کرنے

کے لِئے

شہر میں کھانا ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے ہلاک ہو گئے ۔

20 اَے خُداوند دیکھ مَیں تباہ حال ہُوں ۔ میرے اندر

پیچ و تاب ہے۔

میرا دِل میرے اندر مُضطرِب ہے کیونکہ مَیں

نے سخت بغاوت کی ہے

باہر تلوار بے اَولاد کرتی ہے اور گھر میں مَوت کا

سامناہے

21 اُنہوں نے میری آہیں سُنی ہیں ۔ مُجھے تسلّی دینے

والاکوئی نہیں۔

میرے سب دُشمنوں نے میری مُصِیبت سُنی ۔

وہ خُوش ہیں کہ تُو نے اَیسا کِیا۔

تُو وہ دِن لائے گا جِس کا تُو نے اِعلان کِیا ہے

اوروہ میری مانِند ہو جائیں گے۔

22 اُن کی تمام شرارت تیرے سامنے آئے۔

اُن سے وُہی کر جو تُو نے میری تمام خطاؤں کے

باعِث مُجھ سے کِیا ہے۔

کیونکہ میری آہیں بے شُمار ہیں اور میرا دِل

نِڈھال ہے

نَوحہ 2

یروشلیِم کی سزا

1 خُداوند نے اپنے قہر میں دُخترِ صِیُّون کو کَیسا بادل

سے چُھپادِیا!

اُس نے اِسرائیل کے جمال کو آسمان سے زمِین

پر گِرادِیا

اور اپنے قہر کے دِن اپنے پاؤں کی چَوکی کو یاد نہ کِیا۔

2 خُداوند نے یعقُوب کے تمام گھر غارت کِئے اور رحم

نہ کِیا

اُس نے اپنے قہر میں دُخترِ یہُودا ہ کے تمام قلعے

گِرا کر خاک میں مِلا دِئے۔

اُس نے مُملکِت اور اُس کے اُمرا کو ناپاک ٹھہرایا ۔

3 اُس نے قہرِ شدِید میں اِسرائیل کا سِینگ بِالکُل

کاٹ ڈالا۔

اُس نے دُشمن کے سامنے سے دہنا ہاتھ کھینچ لِیا

اور اُس نے شُعلہ زن آگ کی طرح جو چاروں

طرف بھسم کرتی ہے یعقُو ب کو جلا دِیا۔

4 اُس نے دُشمن کی طرح کمان کھینچی ۔ مُخالِف کی طرح

دہنا ہاتھ بڑھایا۔

اور دُخترِ صِیُّون کے خَیمہ میں سب حسِینوں کو

قتل کِیا۔

اُس نے اپنے قہر کی آگ کو اُنڈیل دِیا۔

5 خُداوند دُشمن کی مانِند ہو گیا ۔ وہ اِسرائیل کونِگل گیا ۔

وہ اُس کے تمام قصروں کو نِگل گیا ۔ اُس نے

اُس کے قلعے مِسمار کر دِئے۔

اور اُس نے دُخترِ یہُودا ہ میں ماتم و نَوحہ فراوان

کر دِیا۔

6 اور اُس نے اپنے مسکن کو یک لخت تباہ کر دِیا گویا

خَیمئہِ باغ تھا۔

اور اپنے مجمع کے مکان کو برباد کر دِیا۔

خُداوند نے مُقدّس عِیدوں اور سبتوں کو صِیُّون

سے فراموش کرا دِیا۔

اور اپنے قہر کے جوش میں بادشاہ اور کاہِن کو

ذلِیل کِیا۔

7 خُداوند نے اپنے مذبح کو ردّ کِیا ۔ اُس نے اپنے

مَقدِس سے نفرت کی۔

اُس کے قصروں کی دِیواروں کو دُشمن کے حوالہ کر دِیا۔

اُنہوں نے خُداوند کے گھر میں اَیسا شور مچایا

جَیساعِید کے دِن۔

8 خُداوند نے دُخترِ صِیُّون کی فصِیل گِرانے کا اِرادہ

کِیا ہے۔

اُس نے ڈوری ڈالی ہے اور برباد کرنے سے

دست بردار نہیں ہُؤا۔

اُس نے فصِیل اور دِیوار کو مغمُوم کِیا ۔ وہ باہم

ماتم کرتی ہیں۔

9 اُس کے دروازے زمِین میں غرق ہو گئے ۔ اُس

نے اُس کے بینڈوں کو توڑ کر برباد کر دِیا۔

اُس کے بادشاہ اور اُمرا بے شرِیعت اقوام میں ہیں۔

اُس کے نبی بھی خُداوند کی طرف سے کوئی رویا

نہیں دیکھتے۔

10 دُخترِ صِیُّون کے بزُرگ خاک نشِین اور خاموش ہیں۔

وہ اپنے سروں پر خاک ڈالتے اور ٹاٹ اوڑھتے

ہیں۔

یروشلیِم کی کُنواریاں زمِین تک سرنگُون ہوتی ہیں۔

11 میری آنکھیں روتے روتے دُھندلا گئِیں ۔ میرے

اندر پیچ وتاب ہے۔

میری دُخترِ قَوم کی بربادی کے باعِث میرا کلیجہ

نِکل آیا۔

کیونکہ چھوٹے بچّے اور شِیر خوار شہر کے کوچُوں

میں بے ہوش ہیں۔

12 جب وہ شہر کے کوچُوں میں کے زخمِیوں کی طرح

غش کھاتے

اور جب اپنی ماؤں کی گود میں جان بلب ہوتے ہیں

تو اُن سے کہتے ہیں کہ غلّہ اور مَے کہاں ہے؟

13 اَے دُخترِ یروشلیِم مَیں تُجھے کیا نصِیحت کرُوں اور

کِس سے تشبِیہ دُوں

اَے کُنواری دُخترِ صِیُّون تُجھے کِس کی مانِند جان

کر تسلّی دُوں؟

کیونکہ تیرا زخم سمُندر سا بڑا ہے ۔ تُجھے کَون شِفا

دے گا؟

14 تیرے نبِیوں نے تیرے لِئے باطِل اور بیہُودہ

رویادیکھِیں

اور تیری بدکرداری ظاہِر نہ کی تاکہ تُجھے اسِیری

سے واپس لاتے

بلکہ تیرے لِئے جُھوٹے پَیغام اور جلاوطنی کے

سامان دیکھے۔

15 سب آنے جانے والے تُجھ پر تالِیاں بجاتے ہیں ۔

وہ دُخترِ یروشلیِم پر سُسکارتے اور سر ہِلاتے ہیں

کہ کیا یہ وُہی شہر ہے جِسے لوگ کمالِ حُسن اور

فرحتِ جہان کہتے تھے؟

16 تیرے سب دُشمنوں نے تُجھ پر مُنہ پسارا ہے۔

وہ سُسکارتے اور دانت پِیستے ہیں ۔ وہ کہتے

ہیں ہم اُسے نِگل گئے۔

بیشک ہم اِسی دِن کے مُنتظِر تھے سو آ پُہنچا اور ہم

نے دیکھ لِیا

17 خُداوند نے جو ٹھانا وُہی کِیا ۔ اُس نے اپنے کلام کو

جو ایّامِ قدِیم میں فرمایا تھا پُورا کِیا۔

اُس نے گِرا دِیا اور رحم نہ کِیا اور اُس نے دُشمن

کو تُجھ پرشادمان کِیا۔

اُس نے تیرے مُخالِفوں کا سِینگ بُلند کِیا۔

18 اُن کے دِلوں نے خُداوند سے فریاد کی۔

اَے دُخترِ صِیُّون کی فصِیل شب و روز آنسُو نہر کی

طرح جاری رہیں۔

تُو بِالکُل آرام نہ لے ۔ تیری آنکھ کی پُتلی آرام

نہ کرے۔

19 اُٹھ رات کو پہروں کے شرُوع میں فریاد کر۔

خُداوند کے حضُور اپنا دِل پانی کی مانِند اُنڈیل دے ۔

اپنے بچّوں کی زِندگی کے لِئے جو سب کُوچوں

میں بُھوک سے بے ہوش پڑے ہیں

اُس کے حضُور میں دستِ دُعا بُلند کر۔

20 اَے خُداوند نظر کر اور دیکھ کہ تُو نے کِس سے یہ کِیا!

کیا عَورتیں اپنے پَھل یعنی اپنے لاڈلے بچّوں

کو کھائیں؟

کیا کاہِن اور نبی خُداوند کے مَقدِس میں قتل

کِئے جائیں؟

21 پِیر و جوان گلِیوں میں خاک پر پڑے ہیں۔

میری کُنواریاں اور میرے جوان تلوار سے قتل

ہُوئے۔

تُو نے اپنے قہر کے دِن اُن کو قتل کِیا ۔ تُو نے اُن

کوکاٹ ڈالا اور رحم نہ کِیا۔

22 تُو نے میری دہشت کو ہر طرف سے گویا عِید کے

دِن بُلالِیا

اور خُداوند کے قہر کے دِن نہ کوئی بچا نہ باقی رہا۔

جِن کو مَیں نے گود میں کِھلایا اور پالا پوسا میرے

دُشمنوں نے فنا کر دِیا۔

نَوحہ 3

سزااور اُمّید

1 1مَیں ہی وہ شخص ہُوں جِس نے اُس کے غضب کے

عصا سے دُکھ پایا۔

2 وہ میرا رہبر ہُؤا اور مُجھے رَوشنی میں نہیں بلکہ تارِیکی

میں چلایا۔

3 یقِیناً اُس کا ہاتھ دِن بھر میری مُخالفت کرتا رہا۔

4 اُس نے میرا گوشت اور چمڑا خُشک کر دِیا اور میری

ہڈِّیاں توڑ ڈالِیں۔

5 اُس نے میرے اِردگِرد دِیوار کھینچی اور مُجھے

تلخی و مشقّت سے گھیر لِیا۔

6 اُس نے مُجھے مُدّتِ دراز کے مُردوں کی مانِند تارِیک

مکانوں میں رکھّا۔

7 اُس نے میرے گِرد اِحاطہ بنا دِیا کہ مَیں باہر نہیں

نِکل سکتا اُس نے میری زنجِیر بھاری کر دی

8 بلکہ جب مَیں پُکارتا اور دُہائی دیتا ہُوں تو وہ میری

فریاد نہیں سُنتا

9 اُس نے تراشے ہُوئے پتّھروں سے میرے

راستے بند کر دِئے۔ اُس نے میری راہیں ٹیڑھی

کر دِیں۔

10 وہ میرے لِئے گھات میں بَیٹھا ہُؤا رِیچھ اور کمِین گاہ

کا شیرِ بَبر ہے۔

11 اُس نے میری راہیں کج کر دِیں اور مُجھے ریزہ ریزہ

کر کے برباد کردیا

12 اُس نے اپنی کمان کھینچی اور مُجھے اپنے تِیروں کا

نِشانہ بنایا۔

13 اُس نے اپنے ترکش کے تِیروں سے میرے

گُردوں کو چھیدڈالا۔

14 مَیں اپنے سب لوگوں کے لِئے مضحکہ اور دِن بھر

اُن کاراگ ہُوں

15 اُس نے مُجھے تلخی سے بھر دِیا اور ناگدَونے سے

مدہوش کِیا۔

16 اُس نے سنگریزوں سے میرے دانت توڑے اور

مُجھے خاکِسترمیں لِٹایا۔

17 تُو نے میری جان کو سلامتی سے دُور کر دِیا ۔ مَیں

خُوش حالی کو بُھول گیا۔

18 اور مَیں نے کہا مَیں ناتوان ہُؤا اور خُداوند سے

میری اُمّید جاتی رہی۔

19 میرے دُکھ کا خیال کر ۔ میری مُصِیبت یعنی تلخی اور

ناگدَونے کو یاد کر۔

20 اِن باتوں کی یاد سے میری جان مُجھ مَیں بیتاب ہے۔

21 مَیں اِس پر سوچتا رہتا ہُوں ۔ اِسی لِئے مَیں

اُمّیدوارہُوں

22 یہ خُداوند کی شفقت ہے کہ ہم فنا نہیں ہُوئے کیونکہ

اُس کی رحمت لازوال ہے۔

23 وہ ہر صُبح تازہ ہے ۔ تیری وفاداری عظِیم ہے۔

24 میری جان نے کہا میرا بخرہ خُداوند ہے اِس لِئے

میری اُمّید اُسی سے ہے۔

25 خُداوند اُن پر مِہربان ہے جو اُس کے مُنتظِر ہیں ۔

اُس جان پر جو اُس کی طالِب ہے۔

26 یہ خُوب ہے کہ آدمی اُمّیدوار رہے اور خاموشی

سے خُداوندکی نجات کا اِنتظار کرے۔

27 آدمی کے لِئے بِہتر ہے کہ اپنی جوانی کے ایّام میں

فرماں برداری کرے۔

28 وہ تنہا بَیٹھے اور خاموش رہے کیونکہ یہ خُدا ہی نے

اُس پر رکھّا ہے۔

29 وہ اپنا مُنہ خاک پر رکھّے کہ شاید کُچھ اُمّیدکی صُورت

نِکلے۔

30 وہ اپنا گال اُس کی طرف پھیر دے جو اُسے طمانچہ

مارتاہے اور ملامت سے خُوب سیر ہو۔

31 کیونکہ خُداوند ہمیشہ کے لِئے ردّ نہ کرے گا۔

32 کیونکہ اگرچہ وہ دُکھ دے تَو بھی اپنی شفقت کی

فراوانی سے رحم کرے گا۔

33 کیونکہ وہ بنی آدم پر خُوشی سے دُکھ مُصِیبت نہیں

بھیجتا۔

34 رُویِ زمِین کے سب قَیدیوں کو پامال کرنا۔

35 حق تعالیٰ کے حضُور کِسی اِنسان کی حق تلفی کرنا

36 اور کِسی آدمی کا مُقدّمہ بِگاڑنا خُداوند دیکھ نہیں سکتا ۔

37 وہ کَون ہے جِس کے کہنے کے مُطابِق ہوتا ہے

حالانکہ خُداوند نہیںفرماتا؟

38 کیا بھلائی اور بُرائی حق تعالیٰ ہی کے حُکم سے

نہیں ہے؟

39 پس آدمی جِیتے جی کیوں شِکایت کرے جبکہ اُسے

گُناہوں کی سزا مِلتی ہو؟

40 ہم اپنی راہوں کو ڈُھونڈیں اور جانچیں اور خُداوند

کی طرف پِھریں۔

41 ہم اپنے ہاتھوں کے ساتھ دِلوں کو بھی خُدا کے حضُور

آسمان کی طرف اُٹھائیں۔

42 ہم نے خطا اور سرکشی کی ۔ تُو نے مُعاف نہیں کِیا۔

43 تُو نے ہم کو قہر سے ڈھانپا اور رگیدا ۔ تُو نے قتل کِیا

اور رحم نہ کِیا۔

44 تُو بادِلوں میں مستُور ہُؤا تاکہ ہماری دُعا تُجھ تک

نہ پُہنچے۔

45 تُو نے ہم کو اقوام کے درمِیان کُوڑے کرکٹ اور

نجاست سا بنادِیا

46 ہمارے سب دُشمن ہم پر مُنہ پسارتے ہیں۔

47 خَوف و دہشت اور وِیرانی و ہلاکت نے ہم کو آ دبا یا۔

48 میری دُخترِ قَوم کی تباہی کے باعِث میری آنکھوں

سے آنسُوؤں کی نہریں جاری ہیں۔

49 میری آنکھیں اشکبار ہیں اور تھمتی نہیں ۔ اُن کو

آرام نہیں۔

50 جب تک خُداوند آسمان پر سے نظر کر کے نہ دیکھے ۔

51 میری آنکھیں میرے شہر کی سب بیٹِیوں کے لِئے

میری جان کو آزُردہ کرتی ہیں۔

52 میرے دُشمنوں نے بے سبب مُجھے پرِندہ کی

مانِند رگیدا۔

53 اُنہوں نے چاہِ زِندان میں میری جان لینے کو

مُجھ پرپتّھررکھّا

54 پانی میرے سر سے گُذر گیا ۔ مَیں نے کہا مَیں مَر مِٹا

55 اَے خُداوند مَیں نے تہِ زِندان سے تیرے نام

کی دُہائی دی۔

56 تُو نے میری آواز سُنی ہے ۔ میری آہ و فریاد سے

اپناکان بند نہ کر۔

57 جِس روز مَیں نے تُجھے پُکارا تُو نزدِیک آیا اور

تُونے فرمایا کہ ہِراسان نہ ہو۔

58 اَے خُداوند تُو نے میری جان کی حِمایت کی اور

اُسے چُھڑایا۔

59 اَے خُداوند تُو نے میری مظلُومی دیکھی ۔ میرا

اِنصاف کر۔

60 تُو نے میرے خِلاف اُن کے تمام اِنتقام اور سب

منصُوبوں کو دیکھا ہے۔

61 اَے خُداوند تُو نے میرے خِلاف اُن کی ملامت

اور اُن کے سب منصُوبوں کو سُنا ہے۔

62 جو میری مُخالفت کو اُٹھے اُن کی باتیں اور دِن

بھرمیری مُخالفت میں اُن کے منصُوبے۔

63 اُن کی نشِست و برخاست کو دیکھ کہ مَیں ہی اُن کا

راگ ہُوں

64 اَے خُداوند اُن کے اعمال کے مُطابِق اُن کو

بدلہ دے۔

65 اُن کو کور دِل بنا کہ تیری لَعنت اُن پر ہو۔

66 قہر سے اُن کو رگید اور رُویِ زمِین سے نیست و نابُود

کردے