حِزقی ایل 22

یروشلیِم کے جرائم

1 پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد کیا تُو اِلزام نہ لگائے گا؟ کیا تُو اِس خُونی شہر کو مُلزم نہ ٹھہرائے گا؟ تُو اِس کے سب نفرتی کام اِس کو دِکھا۔

3 اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے شہر تُو اپنے اندر خُون ریزی کرتا ہے تاکہ تیرا وقت آ جائے اور تُو اپنے واسطے بُتوں کو اپنے ناپاک کرنے کے لِئے بناتا ہے۔

4 تُو اُس خُون کے سبب سے جو تُو نے بہایا مُجرِم ٹھہرا اور تُو بُتوں کے باعِث جِن کو تُو نے بنایا ہے ناپاک ہُؤا ۔ تُو اپنے وقت کو نزدِیک لاتا ہے اور اپنے ایّام کے خاتِمہ تک پُہنچا ہے اِس لِئے مَیں نے تُجھے اقوام کی ملامت کا نِشانہ اور مُمالِک کا ٹھٹّھا بنایا ہے۔

5 تُجھ سے دُور و نزدِیک کے سب لوگ تیری ہنسی اُڑائیں گے کیونکہ تُو فسادی اور بدنام مشہُور ہے۔

6 دیکھ اِسرائیل کے اُمرا سب کے سب جو تُجھ میں ہیں مقدُور بھر خُون ریزی پر مُستعِد تھے۔

7 تیرے اندر اُنہوں نے ماں باپ کو حقِیر جانا ہے ۔ تیرے اندر اُنہوں نے پردیسِیوں پر ظُلم کِیا ۔ تیرے اندر اُنہوں نے یتِیموں اور بیواؤں پر سِتم کِیا ہے۔

8 تُو نے میری پاک چِیزوں کو ناچِیز جانا اور میرے سبتوں کو ناپاک کِیا۔

9 تیرے اندر وہ لوگ ہیں جو چُغل خوری کر کے خُون کرواتے ہیں اور تیرے اندر وہ ہیں جو بُتوں کی قُربانی سے کھاتے ہیں ۔ تیرے اندر وہ ہیں جو فِسق و فجُور کرتے ہیں۔

10 تیرے اندر وہ بھی ہیں جِنہوں نے اپنے باپ کی حرم شِکنی کی تُجھ میں اُنہوں نے اُس عَورت سے جو ناپاکی کی حالت میں تھی مُباشرت کی۔

11 کِسی نے دُوسرے کی بِیوی سے بدکاری کی اور کِسی نے اپنی بہُو سے بدذاتی کی اور کِسی نے اپنی بہن اپنے باپ کی بیٹی کو تیرے اندر رُسوا کِیا۔

12 تیرے اندر اُنہوں نے خُون ریزی کے لِئے رِشوت خواری کی ۔ تُو نے بیاج اور سُود لِیا اور ظُلم کر کے اپنے پڑوسی کو لُوٹا اور مُجھے فراموش کِیا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

13 دیکھ تیرے ناروا نفع کے سبب سے جو تُو نے لِیا اور تیری خُون ریزی کے باعِث جو تیرے اندر ہُوئی مَیں نے تالی بجائی۔

14 کیا تیرا دِل برداشت کرے گا اور تیرے ہاتھوں میں زور ہو گا جب مَیں تیرا مُعاملہ فَیصل کرُوں گا؟ مَیں خُداوندنے فرمایا اور مَیں ہی کر دِکھاؤُں گا۔

15 ہاں مَیں تُجھ کو قَوموں میں پراگندہ اور مُلکوں میں تِتّربِتّر کرُوں گا اور تیری گندگی تُجھ میں سے نابُود کر دُوں گا۔

16 اور تُو قَوموں کے سامنے اپنے آپ میں ناپاک ٹھہرے گااور معلُوم کرے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

خُداوند کی پاک صاف کرنے والی بھٹّی

17 اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

18 کہ اَے آدم زاد بنی اِسرائیل میرے لِئے مَیل ہو گئے ہیں ۔ وہ سب کے سب پِیتل اور رانگا اور لوہا اور سِیسا ہیں جو بھٹّی میں ہیں ۔ وہ چاندی کی مَیل ہیں۔

19 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم سب مَیل ہو گئے ہو اِس لِئے دیکھو مَیں تُم کو یروشلیِم میں جمع کرُوں گا۔

20 جِس طرح لوگ چاندی اور پِیتل اور لوہا اور سِیسا اور رانگابھٹّی میں جمع کرتے ہیں اور اُن پر دَھونکتے ہیں تاکہ اُن کو پِگھلا ڈالیں اُسی طرح مَیں اپنے قہر اوراپنے غضب میں تُم کو جمع کرُوں گا اور تُم کو وہاں رکھ کر پِگھلاؤُں گا۔

21 ہاں مَیں تُم کو اِکٹّھا کرُوں گا اور اپنے غضب کی آگ تُم پر دَھونکُوں گا اور تُم کو اُس میں پِگھلا ڈالُوں گا۔

22 جِس طرح چاندی بھٹّی میں پِگھلائی جاتی ہے اُسی طرح تُم اُس میں پِگھلائے جاؤ گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے اپنا قہر تُم پر نازِل کِیا ہے۔

اِسرا ئیل کے سرداروں کے گُناہ

23 اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

24 کہ اَے آدم زاد اُس سے کہہ تُو وہ سرزمِین ہے جو پاک نہیں کی گئی اور جِس پر غضب کے دِن میں بارِش نہیں ہُوئی۔

25 جِس میں اُس کے نبِیوں نے سازِش کی ہے ۔ شِکار کو پھاڑتے ہُوئے گرجنے والے شیرِ بَبر کی مانِند وہ جانوں کو کھا گئے ہیں ۔ وہ مال اور قِیمتی چِیزوں کو چِھین لیتے ہیں ۔ اُنہوں نے اُس میں بُہت سی عَورتوں کو بیوہ بنا دِیاہے۔

26 اُس کے کاہِنوں نے میری شرِیعت کو توڑا اور میری مُقدّس چِیزوں کو ناپاک کِیا ہے ۔ اُنہوں نے مُقدّس اور عام میں کُچھ فرق نہیں رکھّا اور نِجس و طاہِر میں اِمتِیازکی تعلِیم نہیں دی اور میرے سبتوں کو نِگاہ میں نہیں رکھّا اور مَیں اُن میں بے عِزّت ہُؤا۔

27 اُس کے اُمرا اُس میں شِکار کو پھاڑنے والے بھیڑِیوں کی مانِند ہیں جو ناجائِز نفع کی خاطِر خُون ریزی کرتے اور جانوں کو ہلاک کرتے ہیں۔

28 اور اُس کے نبی اُن کے لِئے کچّی کہگِل کرتے ہیں۔ باطِل رویا دیکھتے اور جُھوٹی فال گِیری کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے حالانکہ خُداوند نے نہیں فرمایا۔

29 اِس مُلک کے لوگوں نے سِتم گری اور لُوٹ مار کی ہے اور غرِیب اور مُحتاج کو ستایا ہے اور پردیسِیوں پر ناحق سختی کی ہے۔

30 مَیں نے اُن کے درمِیان تلاش کی کہ کوئی اَیسا آدمی مِلے جو فصِیل بنائے اور اُس سرزمِین کے لِئے اُس کے رخنہ میں میرے سامنے کھڑا ہو تاکہ مَیں اُسے وِیران نہ کرُوں پر کوئی نہ مِلا۔

31 پس مَیں نے اپنا قہر اُن پر نازِل کِیا اور اپنے غضب کی آگ سے اُن کو فنا کر دِیا اور مَیں اُن کی روِش کو اُن کے سروں پر لایا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

حِزقی ایل 23

بدکار بہنیں

1 اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد! دو عَورتیں ایک ہی ماں کی بیٹِیاں تھِیں۔

3 اُنہوں نے مِصر میں بدکاری کی ۔ وہ اپنی جوانی میں بدکار بنِیں ۔ وہاں اُن کی چھاتِیاں مَلی گئِیں اور وہِیں اُن کے دوشِیزگی کے پِستان مَسلے گئے۔

4 اُن میں سے بڑی کا نام آہو لہ اور اُس کی بہن کاآہولِیبہ تھا اور وہ دونوں میری ہو گئِیں اور اُن سے بیٹے بیٹِیاںپَیدا ہُوئے اور اُن کے یہ نام اہو لہ اور آہولِیبہ سامریہ و یروشلیِم ہیں۔

5 اور آہو لہ جب کہ وہ میری تھی بدکاری کرنے لگی اوراپنے یاروں پر یعنی اسُورِیوں پر جو ہمسایہ تھے عاشِق ہُوئی۔

6 وہ سردار اور حاکِم اور سب کے سب دِل پسند جوان مَرد اورسوار تھے جو گھوڑوں پر سوار ہوتے اور ارغوانی پوشاک پہنتے تھے۔

7 اور اُس نے اُن سب کے ساتھ جو اسُور کے برگُزِیدہ مَرد تھے بدکاری کی اور اُن سب کے ساتھ جِن سے وہ عِشق بازی کرتی تھی اور اُن کے سب بُتوں کے ساتھ ناپاک ہُوئی۔

8 اُس نے جو بدکاری مِصر میں کی تھی اُسے ترک نہ کِیا کیونکہ اُس کی جوانی میں وہ اُس سے ہم آغوش ہُوئے اور اُنہوں نے اُس کے دوشِیزگی کے پِستانوں کو مَسلا اور اپنی بدکاری اُس پر اُنڈیل دی۔

9 اِس لِئے مَیں نے اُسے اُس کے یاروں یعنی اسُوریوں کے حوالہ کر دِیا جِن پر وہ مَرتی تھی۔

10 اُنہوں نے اُس کو بے ستر کِیا اور اُس کے بیٹِوں اور بیٹِیوں کو چِھین لِیا اور اُسے تلوار سے قتل کِیا ۔ پس وہ عَورتوں میں انگُشت نُما ہُوئی کیونکہ اُنہوں نے اُسے عدالت سے سزا دی۔

11 اور اُس کی بہن آہو لِیبہ نے یہ سب کُچھ دیکھا پر وہ شہوت پرستی میں اُس سے بدتر ہُوئی اور اُس نے اپنی بہن سے بڑھ کر بدکاری کی۔

12 وہ اسُورِیوں پر عاشِق ہُوئی جو سردار اور حاکِم اور اُس کے ہمسایہ تھے جو بھڑکِیلی پوشاک پہنتے اور گھوڑوں پر سوار ہوتے اور سب کے سب دِل پسند جوان مَرد تھے۔

13 اور مَیں نے دیکھا کہ وہ بھی ناپاک ہو گئی۔ اُن دونوں کی ایک ہی روِش تھی۔

14 اور اُس نے بدکاری میں ترقّی کی کیونکہ جب اُس نے دِیوارپر مَردوں کی صُورتیں دیکِھیں یعنی کسدیوں کی تصوِیریں جو شنگرف سے کھِنچی ہُوئی تِھیں۔

15 جو پٹکوں سے کمربستہ اور سروں پر رنگِین پگڑِیاں پہنے تھے اور سب کے سب دیکھنے میں اُمرا اہلِ بابل کی مانِند تھے جِن کا وطن کسدِ ستان ہے۔

16 تو دیکھتے ہی وہ اُن پر مَرنے لگی اور اُن کے پاس کسدِ ستان میں قاصِد بھیجے۔

17 پس اہلِ بابل اُس کے پاس آ کر عِشق کے بِستر پر چڑھے اور اُنہوں نے اُس سے بدکاری کر کے اُسے آلُودہ کِیا اور وہ اُن سے ناپاک ہُوئی تو اُس کی جان اُن سے بے زار ہو گئی۔

18 تب اُس کی بدکاری علانیہ ہُوئی اور اُس کی برہنگی بے ستر ہو گئی ۔ تب میری جان اُس سے بے زار ہُوئی جَیسی اُس کی بہن سے بے زار ہو چُکی تھی۔

19 تَو بھی اُس نے اپنی جوانی کے دِنوں کو یاد کر کے جب وہ مِصر کی سرزمِین میں بدکاری کرتی تھی بدکاری پر بدکاری کی۔

20 سو وہ پِھر اپنے اُن یاروں پر مَرنے لگی جِن کا بدن گدھوں کا سا بدن اور جِن کا اِنزال گھوڑوں کا سا اِنزال تھا۔

21 اِس طرح تُو نے اپنی جوانی کی شہوَت پرستی کو جب کہ مِصری تیری جوانی کی چھاتیوں کے سبب سے تیرے پِستان مَلتے تھے پِھر یاد کِیا۔

چھوٹی بہن پر خُداوند کا غضب

22 اِس لِئے اَے اہولِیبہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن یاروں کو جِن سے تیری جان بے زار ہو گئی ہے اُبھارُوں گا کہ تُجھ سے مُخالفت کریں اور اُن کوبُلا لاؤُں گا کہ تُجھے چاروں طرف سے گھیر لیں۔

23 اہلِ بابل اور سب کسدیوں کو فِقود اور شوع اور قوع اور اُن کے ساتھ تمام اسُوریوں کو ۔ سب کے سب دِل پسند جوان مَردوں کو سرداروں اور حاکِموں کو اور بڑے بڑے امِیروں اور نامی لوگوں کو جو سب کے سب گھوڑوں پر سوار ہوتے ہیں تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا۔

24 اور وہ اسلحۂِ جنگ اور رتھوں اور چھکڑوں اور اُمّتوں کے انبوہ کے ساتھ تُجھ پر حملہ کریں گے اور ڈھال اور پھری پکڑ کر اور خود پہن کر چاروں طرف سے تُجھے گھیر لیں گے۔ مَیں عدالت اُن کو سپُرد کرُوں گا اور وہ اپنے آئِین کے مُطابِق تیرا فَیصلہ کریں گے۔

25 اور مَیں اپنی غَیرت کو تیری مُخالِف بناؤُں گا اور وہ غضب ناک ہو کر تُجھ سے پیش آئیں گے اور تیری ناک اور تیرے کان کاٹ ڈالیں گے اور تیرے باقی لوگ تلوار سے مارے جائیں گے ۔ وہ تیرے بیٹوں اور بیٹِیوں کو پکڑ لیں گے اور تیرا بقِیّہ آگ سے بھسم ہو گا۔

26 اور وہ تیرے کپڑے اُتار لیں گے اور تیرے نفِیس زیور لُوٹ لے جائیں گے۔

27 اور مَیں تیری شہوت پرستی اور تیری بدکاری جو تُو نے مُلکِ مِصر میں سِیکھی مَوقُوف کرُوں گا یہاں تک کہ تُو اُن کی طرف پِھر آنکھ نہ اُٹھائے گی اور پِھر مِصر کو یاد نہ کرے گی۔

28 کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھے اُن کے ہاتھ میں جِن سے تُجھے نفرت ہے ہاں اُن ہی کے ہاتھ میں جِن سے تیری جان بے زار ہے دے دُوں گا۔

29 اور وہ تُجھ سے نفرت کے ساتھ پیش آئیں گے اور تیرا سب مال جو تُو نے مِحنت سے پَیدا کِیا ہے چِھین لیں گے اور تُجھے عُریان اور برہنہ چھوڑ جائیں گے یہاں تک کہ تیری شہوت پرستی و خباثت اور تیری بدکاری فاش ہو جائے گی۔

30 یہ سب کُچھ تُجھ سے اِس لِئے ہو گا کہ تُو نے بدکاری کے لِئے دِیگر اقوام کا پِیچھا کِیا اور اُن کے بُتوں سے ناپاک ہُوئی۔

31 تُو اپنی بہن کی راہ پر چلی اِس لِئے مَیں اُس کا پِیالہ تیرے ہاتھ میں دُوں گا۔

32 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنی بہن کے پِیالہ سے

جو گہرا اور بڑا ہے پِئے گی۔

تیری ہنسی ہو گی اورتُو ٹھٹّھوں میں اُڑائی جائے

گی کیونکہ اُس میں بُہت سی سمائی ہے۔

33 تُو مَستی اور سوگ سے بھر جائے گی ۔

وِیرانی اور حَیرت کا پِیالہ ۔

تیری بہن سامر یہ کا پیالہ ہے۔

34 تُو اُسے پِئے گی اور نچوڑے گی

اور اُس کی ٹِھیکریاں بھی چبا جائے گی اور اپنی

چھاتِیاں نوچے گی

کیونکہ مَیں ہی نے یہ فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

35 پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُو مُجھے بُھول گئی اور مُجھے اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینک دِیا اِس لِئے اپنی بدذاتی اور بدکاری کی سزا اُٹھا۔

دونوں بہنوں پر خُدا وند کا غضب

36 پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد کِیا تُو آہو لہ اور آہو لِیبہ پر اِلزام نہ لگائے گا؟ تُو اُن کے گِھنَونے کام اُن پر ظاہِر کر۔

37 کیونکہ اُنہوں نے بدکاری کی اور اُن کے ہاتھ خُون آلُودہ ہیں ۔ ہاں اُنہوں نے اپنے بُتوں سے بدکاری کی اور اپنے بیٹوں کو جو مُجھ سے پَیدا ہُوئے آگ سے گُذارا کہ بُتوں کی نذر ہو کر ہلاک ہوں۔

38 اِس کے سِوا اُنہوں نے مُجھ سے یہ کِیا کہ اُسی دِن اُنہوں نے میرے مَقدِس کو ناپاک کِیا اور میرے سبتوں کی بے حُرمتی کی۔

39 کیونکہ جب وہ اپنی اَولاد کو بُتوں کے لِئے ذبح کر چُکِیں تو اُسی دِن میرے مَقدِس میں داخِل ہُوئِیں تاکہ اُسے ناپاک کریں اور دیکھ اُنہوں نے میرے گھر کے اندر اَیسا کام کِیا۔

40 بلکہ تُم نے دُور سے مَرد بُلائے جِن کے پاس قاصِد بھیجا اور دیکھ وہ آئے جِن کے لِئے تُو نے غُسل کِیا اور آنکھوں میں کاجل لگایا اور بناؤ سِنگار کِیا۔

41 اور تُو نفِیس پلنگ پر بَیٹھی اور اُسکے پاس دسترخوان تیّار کِیا اور اُس پر تُو نے میرا بخُور اور میرا عِطررکھّا۔

42 اور ایک عیّاش جماعت کی آواز اُس کے ساتھ تھی اور عام لوگوں کے علاوہ بیابان سے شرابِیوں کو لائے اور اُنہوں نے اُن کے ہاتھوں میں کنگن اور سروں پر خُوش نُما تاج پہنائے۔

43 تب مَیں نے اُس کی بابت جو بدکاری کرتے کرتے بُڑھیاہو گئی تھی کہا اب یہ لوگ اُس سے بدکاری کریں گے اور وہ اُن سے کرے گی۔

44 اور وہ اُس کے پاس گئے جِس طرح کِسی کسبی کے پاس جاتے ہیں اُسی طرح وہ اُن بدذات عَورتوں اہو لہ اور اہولِیبہ کے پاس گئے۔

45 لیکن صادِق آدمی اُن پر وہ فتویٰ دیں گے جو بدکار اور خُونی عَورتوں پر دِیا جاتا ہے کیونکہ وہ بدکار عَورتیں ہیں اور اُن کے ہاتھ خُون آلُودہ ہیں۔

46 کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُن پر ایک گُروہ چڑھا لاؤُں گا اور اُن کو چھوڑ دُوں گا کہ اِدھراُدھر دھکّے کھاتی پِھریں اور غارت ہوں۔

47 اور وہ گروہ اُن کو سنگسار کرے گی اور اپنی تلواروں سے اُن کو قتل کرے گی ۔ اُن کے بیٹوں اور بیٹِیوں کو ہلاک کرے گی اور اُن کے گھروں کو آگ سے جلا دے گی۔

48 یُوں مَیں بدکاری کو مُلک سے مَوقُوف کرُوں گا تاکہ سب عَورتیں عِبرت پذِیر ہوں اور تُمہاری مانِند بدکاری نہ کریں۔

49 اور وہ تُمہارے فِسق و فجُور کا بدلہ تُم کو دیں گے اور تُم اپنے بُتوں کے گُناہوں کی سزا کا بوجھ اُٹھاؤ گے تاکہ تُم جانو کہ خُداوند خُدا مَیں ہی ہُوں۔

حِزقی ایل 24

زنگ خُوردہ دیگ

1 پِھر نویں برس کے دسویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد آج کے دِن ہاں اِسی دِن کا نام لِکھ رکھ ۔ شاہِ بابل نے عَین اِسی دِن یروشلیِم پر خُرُوج کِیا۔

3 اور اِس باغی خاندان کے لِئے ایک تمثِیل بیان کر اور اِن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ

ایک دیگ چڑھا دے ہاں اُسے چڑھا اور اُس

میں پانی بھر دے۔

4 ٹُکڑے اُس میں اِکٹّھے کر ۔

ہر ایک اچّھا ٹُکڑا یعنی ران اور شانہ اور اچھّی

اچھّی ہڈِّیاں اُس میں بھر دے۔

5 اور گلّہ میں سے چُن چُن کر لے

اور اُس کے نِیچے لکڑیوں کا ڈھیر لگا دے اور

خُوب جوش دے

تاکہ اُس کی ہڈِّیاں اُس میں خُوب اُبل جائیں۔

6 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُس خُونی شہر پر افسوس اور اُس دیگ پر جِس میں زنگ لگا ہے اور اُس کا زنگ اُس پر سے اُتارا نہیں گیا! ایک ایک ٹُکڑا کر کے اُس میں سے نِکال اور اُس پر قُرعہ نہ پڑے۔

7 کیونکہ اُس کا خُون اُس کے درمِیان ہے ۔ اُس نے اُسے صاف چٹان پر رکھّا ۔ زمِین پر نہیں گِرایا تاکہ خاک میں چُھپ جائے۔

8 اِس لِئے کہ غضب نازِل ہو اور اِنتِقام لِیا جائے مَیں نے اُس کا خُون صاف چٹان پر رکھّا تاکہ وہ چُھپ نہ جائے۔

9 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ خُونی شہر پر افسوس! مَیں بھی بڑا ڈھیر لگاؤُں گا۔

10 لکڑِیاں خُوب جھونک ۔ آگ سُلگا ۔ گوشت کو خُوب اُبال اور شوربا گاڑھا کر اور ہڈِّ یاں بھی جلا دے۔

11 تب اُسے خالی کر کے اَنگاروں پر رکھ تاکہ اُس کا پِیتل گرم ہو اور جل جائے اور اُس میں کی ناپاکی گل جائے اوراُس کا زنگ دُور ہو۔

12 وہ سخت مِحنت سے ہار گئی لیکن اُس کا بڑا زنگ اُس سے دُور نہیں ہُؤا ۔ آگ سے بھی اُس کا زنگ دُور نہیں ہوتا۔

13 تیری ناپاکی میں خباثت ہے کیونکہ مَیں تُجھے پاک کِیاچاہتا ہُوں پر تُو پاک ہونا نہیں چاہتی ۔ تُو اپنی ناپاکی سے پِھر پاک نہ ہو گی جب تک مَیں اپنا قہر تُجھ پر پُورا نہ کر چکُوں۔

14 مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے ۔ یُوں ہی ہو گا اورمَیں کر دِکھاؤُں گا ۔ نہ دست بردار ہُوں گا نہ رحم کرُوں گانہ باز آؤُں گا ۔ تیری روِش اور تیرے کاموں کے مُطابِق وہ تیری عدالت کریں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

نبی کی بیوی کی وفات

15 پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

16 کہ اَے آدم زاد دیکھ مَیں تیری منظُورِ نظر کو ایک ہی ضرب میں تُجھ سے جُدا کرُوں گا لیکن تُو نہ ماتم کرنانہ رونا اور نہ آنسُو بہانا۔

17 چُپکے چُپکے آہیں بھرنا ۔ مُردہ پر نَوحہ نہ کرنا۔سر پر اپنی پگڑی باندھنا اور پاؤں میں جُوتی پہننا اور اپنے ہونٹوں کو نہ ڈھانپنا اور لوگوں کی روٹی نہ کھانا۔

18 سو مَیں نے صُبح کو لوگوں سے کلام کِیا اور شام کومیری بِیوی مَر گئی اور صُبح کو مَیں نے وُہی کِیا جِس کامُجھے حُکم مِلا تھا۔

19 پس لوگوں نے مُجھ سے پُوچھا کیا تُو ہمیں نہ بتائے گاکہ جو تُو کرتا ہے اُس کو ہم سے کیا نِسبت ہے؟۔

20 سو مَیں نے اُن سے کہا کہ خُداوند کا کلام مُجھ پرنازِل ہُؤا۔

21 کہ اِسرائیل کے گھرانے سے کہہ خُداوند خُدا یُوںفرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اپنے مَقدِس کو جو تُمہارے زور کا فخر اور تُمہارا منظُورِ نظر ہے جِس کے لِئے تُمہارے دِل ترستے ہیں ناپاک کرُوں گا اور تُمہارے بیٹے اور تُمہاری بیٹِیاں جِن کو تُم پِیچھے چھوڑ آئے ہو تلوار سے مارے جائیں گے۔

22 اور تُم اَیسا ہی کرو گے جَیسا مَیں نے کِیا ۔ تُم اپنے ہونٹوں کو نہ ڈھانپو گے اور لوگوں کی روٹی نہ کھاؤ گے۔

23 اور تُمہاری پگڑیاں تُمہارے سروں پر اور تُمہاری جُوتِیاں تُمہارے پاؤں میں ہوں گی اور تُم نَوحہ اور زاری نہ کرو گے پر اپنی شرارت کے سبب سے گُھلو گے اور ایک دُوسرے کو دیکھ دیکھ کر ٹھنڈی سانس بھرو گے۔

24 چُنانچہ حِزقی ایل تُمہارے لِئے نِشان ہے ۔ سب کُچھ جو اُس نے کِیا تُم بھی کرو گے اور جب یہ وقُوع میں آئے گا تو تُم جانو گے کہ خُداوند خُدا مَیں ہُوں۔

25 اور تُو اَے آدم زاد دیکھ کہ جِس دِن مَیں اُن سے اُن کا زور اور اُن کی شان و شَوکت اور اُن کے منظُورِ نظر کو اور اُن کے مرغُوبِ خاطِر اُن کے بیٹے اور اُن کی بیٹِیاں لے لُوں گا۔

26 اُس دِن وہ جو بھاگ نِکلے تیرے پاس آئے گا کہ تیرے کان میں کہے۔

27 اُس دِن تیرا مُنہ اُس کے سامنے جو بچ نِکلا ہے کُھل جائے گا اور تُو بولے گا اور پِھر گُونگا نہ رہے گا ۔ سو تُو اُن کے لِئے ایک نِشان ہو گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔

حِزقی ایل 25

بنی عمُّون کے خِلاف نبُّوت

1 اور خُداوند خُدا کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد بنی عمُّون کی طرف مُتوجِّہ ہو اور اُن کے خِلاف نبُوّت کر۔

3 اور بنی عمُّون سے کہہ خُداوند خُدا کا کلام سُنو ۔ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے میرے مَقدِس پر جب وہ ناپاک کِیا گیا اور اِسرائیل کے مُلک پر جب وہ اُجاڑا گیا اور بنی یہُوداہ پر جب وہ اسِیر ہو کر گئے اہاہا! کہا۔

4 اِس لِئے مَیں تُجھے اہلِ مشرِق کے حوالہ کر دُوں گا کہ تُو اُن کی مِلکِیّت ہو اور وہ تُجھ میں اپنے ڈیرے لگائیں گے اور تیرے اندر اپنے مکان بنائیں گے اور تیرے میوے کھائیں گے اور تیرا دُودھ پِئیں گے۔

5 اور مَیں ربّہ کو اُونٹوں کا اصطبل اور بنی عمُّون کی سرزمِین کو بھیڑسالہ بنا دُوں گا اور تُو جانے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

6 کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُو نے تالِیاں بجائِیں اور پاؤں پٹکے اور اِسرائیل کی مملکت کی بربادی پر اپنی کمال عداوت سے بڑی شادمانی کی۔

7 اِس لِئے دیکھ مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر چلاؤُں گا اورتُجھے دِیگر اقوام کے حوالہ کرُوں گا تاکہ وہ تُجھ کولُوٹ لیں اور مَیں تُجھے اُمّتوں میں سے کاٹ ڈالُوں گااور مُلکوں میں سے تُجھے نیست و نابُود کرُوں گا ۔ مَیں تُجھے ہلاک کرُوں گا اور تُو جانے گا کہ خُداوند مَیںہُوں۔

موآب کے خِلاف نبُّوت

8 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ موآ ب اور شعِیر کہتے ہیں کہ بنی یہُوداہ تمام قَوموں کی مانِند ہیں۔

9 اِس لِئے دیکھ مَیں موآ ب کے پہلُو کو اُس کے شہروں سے اُس کی سرحد کے شہروں سے جو زمِین کی شَوکت ہیں بَیت یسِیمو ت اور بعل معُون اور قریتا ئِم سے کھول دُوں گا۔

10 اور مَیں اہلِ مشرِق کو اُس کے اور بنی عمُّون کے خِلاف چڑھا لاؤُں گا کہ اُن پر قابِض ہوں تاکہ قَوموں کے درمِیان بنی عمُّون کا ذِکر باقی نہ رہے۔

11 اور مَیں موآ ب کو سزا دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوندمَیں ہُوں۔

ادُوم کے خِلاف نبُّوت

12 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ ادُو م نے بنی یہُوداہ سے کِینہ کشی کی اور اُن سے اِنتِقام لے کربڑا گُناہ کِیا۔

13 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں ادُو م پر ہاتھ چلاؤُں گا ۔ اُس کے اِنسان اور حَیوان کو نابُود کرُوں گا اور تِیمان سے لے کر اُسے وِیران کرُوں گا اور وہ ددا ن تک تلوار سے قتل ہوں گے۔

14 اور مَیں اپنی قَوم بنی اِسرائیل کے ہاتھ سے ادُو م سے اِنتقام لُوں گا اور وہ میرے غضب و قہر کے مُطابِق ادُو م سے سلُوک کریں گے اور وہ میرے اِنتقام کو معلُوم کریں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

فلِستِیوں کے خِلاف نبُّوت

15 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ فلِستیوں نے کِینہ کشی کی اور دِل کی کِینہ وری سے اِنتقام لِیا تاکہ دائِمی عداوت سے اُسے ہلاک کریں۔

16 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں فلِستیوں پر ہاتھ چلاؤُں گا اور کریتِیوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور سمُندر کے ساحِل کے باقی لوگوں کو ہلاک کرُوں گا۔

17 اور مَیں سخت عِتاب کر کے اُن سے بڑا اِنتقام لُوں گااور جب مَیں اُن سے اِنتقام لُوں گا تو وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔

حِزقی ایل 26

صُور کے خِلاف نبُّوت

1 اور گیارھویں برس میں مہِینے کے پہلے دِن خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد چُونکہ صُور نے یروشلیِم پر کہا ہے آہاہا! وہ قَوموں کا پھاٹک توڑ دِیا گیا ہے ۔اب وہ میری طرف مُتوجِّہ ہو گی ۔اب اُس کی بربادی سے میری معمُوری ہو گی۔

3 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے صُور مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور بُہت سی قَوموں کو تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا جِس طرح سمُندر اپنی مَوجوں کو چڑھاتا ہے۔

4 اور وہ صُور کی شہر پناہ کو توڑ ڈالیں گے اور اُس کے بُرجوں کو ڈھا دیں گے اور مَیں اُس کی مِٹّی تک کُھرچ پھینکُوں گا اور اُسے صاف چٹان بنا دُوں گا۔

5 وہ سمُندر میں جال پَھیلانے کی جگہ ہو گا کیونکہ مَیںہی نے فرمایا خُداوند خُدا فرماتا ہے اور وہ قَوموں کے لِئے غنِیمت ہو گا۔

6 اور اُس کی بیٹِیاں جو مَیدان میں ہیں تلوار سے قتل ہوں گی اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

7 کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ بابل نبُوکد رضر کو جو شاہنشاہ ہے گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں اور فَوجوں اور بُہت سے لوگوں کے انبوہ کے ساتھ شِمال سے صُور پر چڑھا لاؤُں گا۔

8 وہ تیری بیٹِیوں کو مَیدان میں تلوار سے قتل کرے گااور تیرے اِردگِرد مورچہ بندی کرے گا اور تیرے مُقابِل دمدمہ باندھے گا اور تیری مُخالفت میں ڈھال اُٹھائے گا۔

9 وہ اپنے منجنِیق کو تیری شہر پناہ پر چلائے گا اور اپنے تبروں سے تیرے بُرجوں کو ڈھا دے گا۔

10 اُس کے گھوڑوں کی کثرت کے سبب سے اِتنی گرد اُڑے گی کہ تُجھے چُھپا لے گی ۔ جب وہ تیرے پھاٹکوں میں گُھس آئے گاجِس طرح رخنہ کر کے شہر میں گُھس جاتے ہیں تو سواروں اور گاڑِیوں اور رتھوں کی گڑگڑاہٹ کی آواز سے تیری شہر پناہ ہِل جائے گی۔

11 وہ اپنے گھوڑوں کے سُموں سے تیری سب سڑکوں کو روند ڈالے گا اور تیرے لوگوں کو تلوار سے قتل کرے گا اور تیری توانائی کے سُتُون زمِین پر گِر جائیں گے۔

12 اور وہ تیری دَولت لُوٹ لیں گے اور تیرے مالِ تِجارت کو غارت کریں گے اور تیری شہر پناہ توڑ ڈالیں گے اور تیرے رنگ محلّوں کو ڈھا دیں گے اور تیرے پتّھر اور لکڑی اورتیری مِٹّی سمُندر میں ڈال دیں گے۔

13 اور مَیں تیرے گانے کی آواز بند کر دُوں گا اور تیری سِتاروں کی صدا پِھر سُنی نہ جائے گی۔

14 اور مَیں تُجھے صاف چٹان بنا دُوں گا۔ تُو جال پَھیلانے کی جگہ ہو گا اور پِھر تعمِیر نہ کِیا جائے گا کیونکہ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

15 خُداوند خُدا صُور سے یُوں فرماتا ہے کہ جب تُجھ میں قتل کا کام جاری ہو گا اور زخمی کراہتے ہوں گے تو کیا بحری مُمالِک تیرے گِرنے کے شور سے نہ تھرتھرائیں گے؟۔

16 تب سمُندر کے اُمرا اپنے تختوں پر سے اُتریں گے اور اپنے جُبّے اُتار ڈالیں گے اور اپنے زردوز پَیراہن اُتارپھینکیں گے ۔ وہ تھرتھراہٹ سے مُلبّس ہو کر خاک پر بَیٹھیں گے ۔ وہ ہر دم کانپیں گے اور تیرے سبب سے حَیرت زدہ ہوں گے۔

17 اور وہ تُجھ پر نَوحہ کریں گے اور کہیں گے

ہائے تُو کَیسا نابُود ہُؤا

جو بحری مُمالِک سے آباد اور مشہُور شہر تھا

جو سمُندر میں زورآور تھا

جِس کے باشِندوں سے سب اُس میں آمد و رفت

کرنے والے خَوف کھاتے تھے!۔

18 اب بحری مُمالِک تیرے گِرنے کے دِن

تھرتھرائیں گے ۔

ہاں سمُندر کے سب بحری مُمالِک تیرے انجام

سے ہِراسان ہوں گے۔

19 کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں تُجھے اُن شہروں کی مانِند جو بے چراغ ہیں وِیران کر دُوں گا جب مَیں تُجھ پر سمُندر بہا دُوں گا اور جب سمُندر تُجھے چُھپا لے گا۔

20 تب مَیں تُجھے اُن کے ساتھ جو پاتال میں اُتر جاتے ہیں پُرانے وقت کے لوگوں کے درمِیان نِیچے اُتارُوں گا اور زمِین کے اسفل میں اور اُن اُجاڑ مکانوں میں جو قدِیم سے ہیں اُن کے ساتھ جو پاتال میں اُتر جاتے ہیں تُجھے بساؤُں گا تاکہ تُو پِھر آباد نہ ہو پر مَیں زِندوں کے مُلک کو جلال بخشُوں گا۔

21 مَیں تُجھے جایِ عِبرت کرُوں گا اور تُو نابُود ہو گا ۔ ہر چند تیری تلاش کی جائے تُو کہِیں ابد تک نہ مِلے گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ صُور پر نَوحہ

حِزقی ایل 27

1 پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد تُو صُور پر نَوحہ شرُوع کر۔

3 اور صُور سے کہہ تُجھے جِس نے سمُندر کے مدخل میں جگہ پائی اور بُہت سے بحری مُمالِک کے لوگوں کے لِئے تِجارت گاہ ہے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ

اَے صُور تُو کہتا ہے میرا حُسن کامِل ہے۔

4 تیری سرحدّیں سمُندر کے درمِیان ہیں ۔

تیرے مِعماروں نے تیری خُوش نُمائی کو کامِل

کِیا ہے۔

5 اُنہوں نے سنِیر کے سرووں سے تیرے جہازوں

کے تختے بنائے

اور لُبنا ن سے دیودار کاٹ کر تیرے لِئے مستُول

بنائے۔

6 بسن کے بلُوط سے ڈانڈ بنائے

اور تیرے تختے جزائرِ کتِّیِم کے صنوبر سے ہاتھی

دانت جڑ کر تیّار کِئے گئے۔

7 تیرا بادبان مِصری مُنقّش کتان کا تھا تاکہ تیرے

لِئے جھنڈے کا کام دے ۔

تیرا شامیانہ جزائرِ الِیسہ کے کبُودی و ارغوانی

رنگ کا تھا۔

8 صَیدا اور اروَد کے رہنے والے تیرے ملاّح تھے

اور اَے صُور تیرے دانِش مند تُجھ میں تیرے

ناخُدا تھے۔

9 جبل کے بزُرگ اور دانِش مند تُجھ میں تھے کہ رخنہ

بندی کریں ۔

سمُندر کے سب جہاز اور اُن کے ملاّح تُجھ میں

حاضِر تھے

کہ تیرے لِئے تِجارت کا کام کریں۔

10 فار س اور لُود اور فُوط کے لوگ تیرے لشکر کے جنگی بہادُر تھے ۔ وہ تُجھ میں سِپر اور خود کو لٹکاتے اور تُجھے رَونق بخشتے تھے۔

11 اروَد کے مَرد تیری ہی فَوج کے ساتھ چاروں طرف تیری شہر پناہ پر مَوجُود تھے اور بہادُر تیرے بُرجوں پر حاضِر تھے ۔ اُنہوں نے اپنی سِپریں چاروں طرف تیری دِیواروں پر لٹکائِیں اور تیرے جمال کو کامِل کِیا۔

12 ترسِیس نے ہر طرح کے مال کی کثرت کے سبب سے تیرے ساتھ تِجارت کی ۔ وہ چاندی اور لوہا اور رانگا اور سِیسا لا کر تیرے بازاروں میں سَوداگری کرتے تھے۔

13 یاوا ن تُوبل اور مسک تیرے تاجِر تھے ۔ وہ تیرے بازاروں میں غُلاموں اور پِیتل کے برتنوں کی سَوداگری کرتے تھے۔

14 اہلِ تُجر مہ نے تیرے بازاروں میں گھوڑوں ۔ جنگی گھوڑوں اور خچّروں کی تِجارت کی۔

15 اہلِ دوا ن تیرے تاجِر تھے ۔ بُہت سے بحری مُمالِک تِجارت کے لِئے تیرے اِختیار میں تھے ۔ وہ ہاتھی دانت اور آبنُوس مُبادلہ کے لِئے تیرے پاس لاتے تھے۔

16 ارامی تیری دست کاری کی کثرت کے سبب سے تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے ۔ وہ گوہرِ شب چراغ اور ارغوانی رنگ اور چِکن دوزی اور کتان اور مُونگا اور لَعل لا کر تُجھ سے خرِید و فروخت کرتے تھے۔

17 یہُودا ہ اور اِسرائیل کا مُلک تیرے تاجِر تھے ۔ وہ مِنِّیت اور پنّگ کا گیہُوں اور شہد اور روغن اور بلسان لا کر تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے۔

18 اہلِ دمِشق تیری دست کاری کی کثرت کے سبب سے اور قِسم قِسم کے مال کی فراوانی کے باعِث حلبُو ن کی مَے اور سفیداُون کی تِجارت تیرے یہاں کرتے تھے۔

19 وِدان اور یاوان اُوزال سے تج اور آبدار فُولاد اور اگر تیرے بازاروں میں لاتے تھے۔

20 ددان تیرا تاجِر تھا جو سواری کے چار جامے تیرے ہاتھ بیچتا تھا۔

21 عرب اور قِیدار کے سب امِیرتِجارت کی راہ سے تیرے ہاتھ میں تھے ۔ وہ برّے اور مینڈھے اور بکرِیاں لا کر تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے۔

22 سبا اور رعما ہ کے سَوداگر تیرے ساتھ سَوداگری کرتے تھے ۔ وہ ہر قِسم کے نفِیس مصالِح اور ہر طرح کے قِیمتی پتّھر اور سونا تیرے بازاروں میں لا کر خرِید و فروخت کرتے تھے۔

23 حرّان اور کنّہ اور عد ن اورسبا کے سَوداگر اوراسُور اور کِلمد کے باشِندے تیرے ساتھ سَوداگری کرتے تھے۔

24 یِہی تیرے سَوداگر تھے جو لاجوردی کپڑے اور کم خواب اور نفِیس پوشاکوں سے بھرے دیودار کے صندُوق ڈوری سے کَسے ہُوئے تیری تِجارت گاہ میں بیچنے کو لاتے تھے۔

25 ترسِیس کے جہاز تیری تِجارت کے کاروان تھے ۔

تُو معمُور اور وسطِ بحر میں نِہایت شان و شَوکت

رکھتا تھا۔

26 تیرے ملاّح تُجھے گہرے پانی میں لائے ۔

مشرِقی ہَوا نے تُجھ کو وسطِ بحر میں توڑا ہے۔

27 تیرا مال و اسباب اور تیری اجناسِ تِجارت

اور تیرے اہلِ جہاز و ناخُدا ۔

تیرے رخنہ بندی کرنے والے اور تیرے کاروبار

کے گُماشتے

اور سب جنگی مَرد

جو تُجھ میں ہیں اُس تمام جماعت کے ساتھ جو

تُجھ میں ہے

تیری تباہی کے دِن سمُندرکے وسط میں

گِریں گے۔

28 تیرے ناخُداؤں کے چِلاّنے کے شور سے

تمام نواحی تھرّا جائے گی۔

29 اور تمام ملاّح اور اہلِ جہاز اور سمُندر کے سب

ناخُدااپنے جہازوں پر سے اُتر آئیں گے ۔ وہ

خُشکی پر کھڑے ہوں گے۔

30 اور اپنی آواز بُلند کر کے تیرے سبب سے

چِلاّئیں گے اور زار زار روئیں گے

اور اپنے سروں پر خاک ڈالیں گے اورراکھ میں

لوٹیں گے۔

31 وہ تیرے سبب سے سر مُنڈائیں گے اور ٹاٹ

اوڑھیں گے ۔

وہ تیرے لِئے دِل شِکستہ ہو کر روئیں گے اور

جان گُداز نَوحہ کریں گے۔

32 اور نَوحہ کرتے ہُوئے تُجھ پر مرثِیہ خوانی

کریں گے اور تُجھ پر یُوں روئیں گے

کہ کَون صُور کی مانِند ہے

جو سمُندر کے درمِیان میں تباہ ہُؤا؟۔

33 جب تیرا مالِ تِجارت سمُندر پر سے جاتا تھا

تب تُجھ سے بُہت سی قَومیں مالا مال ہوتی تِھیں

تُو اپنی دَولت اور اجناسِ تِجارت کی کثرت سے

رُویِ زمِین کے بادشاہوں کو دَو لت مند بناتا تھا۔

34 پر اب تُو سمُندر کی گہرائی میں پانی کے زور سے

ٹُوٹ گیا ہے ۔

تیری اجناسِ تِجارت اور تیرے اندر کی تمام

جماعت گِر گئی۔

35 بحری مُمالِک کے سب رہنے والے تیری بابت حَیرت زدہ ہوں گے اور اُن کے بادشاہ نِہایت ترسان ہوں گے اور اُن کا چِہرہ زرد ہو جائے گا۔

36 قَوموں کے سَوداگر تیرا ذِکر سُن کر سُسکاریں گے ۔ تُو جایِ عِبرت ہو گا اور باقی نہ رہے گا۔

حِزقی ایل 28

صُور کے بادشاہ کے خِلاف نبُوّت

1 پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد والیِ صُور سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تیرے دِل میں گھمنڈ سمایا اور تُو نے کہا مَیں خُدا ہُوں اور وسطِ بحر میں اِلٰہی تخت پر بَیٹھا ہُوں اور تُو نے اپنا دِل اِلہٰ کا سا بنایا ہے اگرچہ تُو اِلہٰ نہیں بلکہ اِنسان ہے۔

3 دیکھ تو دانی ا یل سے زِیادہ دانِش مند ہے ۔ اَیسا کوئی بھید نہیں جو تُجھ سے چُھپا ہو۔

4 تُو نے اپنی حِکمت اور خِرد سے مال حاصِل کِیا اور سونے چاندی سے اپنے خزانے بھر لِئے۔

5 تُو نے اپنی بڑی حِکمت سے اپنی سَوداگری سے اپنی دَولت بُہت بڑھائی اور تیرا دِل تیری دَولت کے باعِث پُھول گیا ہے۔

6 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے اپنا دِل اِلہٰ کا سا بنایا۔

7 اِس لِئے دیکھ مَیں تُجھ پر پردیسِیوں کو جو قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں چڑھا لاؤُں گا ۔ وہ تیری دانِش کی خُوبی کے خِلاف تلوار کھینچیں گے اور تیرے جمال کو خراب کریں گے۔

8 وہ تُجھے پاتال میں اُتاریں گے اور تُو اُن کی مَوت مَرے گا جوسمُندر کے وسط میں قتل ہوتے ہیں۔

9 کیا تُو اپنے قاتِل کے سامنے یُوں کہے گا کہ مَیں اِلہٰ ہُوں؟ حالانکہ تُو اپنے قاتِل کے ہاتھ میں اِلہٰ نہیں بلکہ اِنسان ہے۔

10 تُو اجنبی کے ہاتھ سے نامختُون کی مَوت مَرے گا کیونکہ مَیں نے فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

صُور کے بادشاہ کا زوال

11 اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

12 کہ اَے آدم زاد! صُور کے بادشاہ پر یہ نَوحہ کر اوراُس سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو خاتُِم الکمال دانِش سے معمُور اور حُسن میں کامِل ہے۔

13 تُو عد ن میں باغِ خُدا میں رہا کرتا تھا ۔ ہر ایک قِیمتی پتّھر تیری پوشِش کے لِئے تھا مثلاً یاقُوتِ سُرخ اور پُکھراج اور الماس اور فِیروزہ اور سنگِ سُلَیمانی اور زبرجد اور نِیلم اور زمُرّد اور گوہرِ شب چراغ اور سونے سے تُجھ میں خاتِم سازی اور نگِینہ بندی کی صنعت تیری پَیدایش ہی کے روز سے جاری رہی۔

14 تُو ممسُوح کرُّوبی تھا جو سایہ افگن تھا اور مَیں نے تُجھے خُدا کے کوہِ مُقدّس پر قائِم کِیا ۔ تُو وہاں آتِشی پتّھروں کے درمِیان چلتا پِھرتا تھا۔

15 تُو اپنی پَیدایش ہی کے روز سے اپنی راہ و رسم میں کامِل تھا جب تک کہ تُجھ میں ناراستی نہ پائی گئی۔

16 تیری سَوداگری کی فراوانی کے سبب سے اُنہوں نے تُجھ میں ظُلم بھی بھر دِیا اور تُو نے گُناہ کِیا ۔ اِس لِئے مَیں نے تُجھ کو خُدا کے پہاڑ پر سے گندگی کی طرح پھینک دِیا اور تُجھ سایہ افگن کرُّوبی کو آتِشی پتّھروں کے درمیان سے فنا کر دِیا۔

17 تیرا دِل تیرے حُسن پر گھمنڈ کرتا تھا ۔ تُو نے اپنے جمال کے سبب سے اپنی حِکمت کھو دی ۔ مَیں نے تُجھے زمِین پر پٹک دِیا اور بادشاہوں کے سامنے رکھ دِیا ہے تاکہ وہ تُجھے دیکھ لیں۔

18 تُو نے اپنی بدکرداری کی کثرت اور اپنی سَوداگری کی ناراستی سے اپنے مقدِسوں کو ناپاک کِیا ہے ۔ اِس لِئے مَیں تیرے اندر سے آگ نِکالُوں گا جو تُجھے بھسم کرے گی اور مَیں تیرے سب دیکھنے والوں کی آنکھوں کے سامنے تُجھے زمِین پر راکھ کر دُوں گا۔

19 قَوموں کے درمِیان وہ سب جو تُجھ کو جانتے ہیں تُجھے دیکھ کر حَیران ہوں گے ۔ تُو جایِ عِبرت ہو گا اور باقی نہ رہے گا۔

صَیدا کے خِلاف نبُّوت

20 پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

21 کہ اَے آدم زاد صَیدا کا رُخ کر کے اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔

22 اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اَے صَیدا اور تیرے اندر میری تمجِید ہو گی اور جب مَیں اُس کو سزا دُوں گا تو لوگ معلُوم کر لیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں اور اُس میں میری تقدِیس ہو گی۔

23 مَیں اُس میں وبا بھیجُوں گا اور اُس کی گلِیوں میں خُون ریزی کرُوں گا اور مقتُول اُس کے درمِیان اُس تلوار سے جو چاروںطرف سے اُس پر چلے گی گِریں گے اور وہ معلُوم کریں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

اِسرا ئیل مُبارک ہوگا

24 تب بنی اِسرائیل کے لِئے اُن کی چاروں طرف کے سب لوگوں میں سے جو اُن کو حقِیر جانتے تھے کوئی چُبھنے والا کانٹا یا دُکھانے والا خار نہ رہے گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوندخُدا مَیں ہُوں۔

25 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں بنی اِسرائیل کو قَوموں میں سے جِن میں وہ پراگندہ ہو گئے جمع کرُوں گاتب مَیں قَوموں کی آنکھوں کے سامنے اُن سے اپنی تقدِیس کراؤُں گا اور وہ اپنی سرزمِین میں جو مَیں نے اپنے بندہ یعقُو ب کو دی تھی بسیں گے۔

26 اور وہ اُس میں امن سے سکُونت کریں گے بلکہ مکان بنائیں گے اور انگُورِستان لگائیں گے اور امن سے سکُونت کریں گے ۔ جب مَیں اُن سب کو جو چاروں طرف سے اُن کی حقارت کرتے تھے سزا دُوں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کاخُدا ہُوں۔

حِزقی ایل 29

مِصر کے خِلاف نبُّوت

1 دسویں برس کے دسویں مہِینے کی بارھوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد تُو شاہِ مِصر فرعَون کے خِلاف ہو اور اُس کے اور تمام مُلکِ مِصر کے خِلاف نبُوّت کر۔

3 کلام کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے شاہِ مِصر فِرعَون مَیں تیرا مُخالِف ہُوں ۔ اُس بڑے گھڑیال کا جو اپنے دریاؤں میں لیٹ رہتا ہے اور کہتا ہے کہ میرا دریا میرا ہی ہے اور مَیں نے اُسے اپنے لِئے بنایا ہے۔

4 لیکن مَیں تیرے جبڑوں میں کانٹے اٹکاؤُں گا اور تیرے دریاؤں کی مچھلیاں تیری کھال پر چِمٹاؤُں گا اور تُجھے تیرے دریاؤں سے باہر کھینچ نِکالُوں گا اور تیرے دریاؤں کی سب مچھلیاں تیری کھال پر چِمٹی ہوں گی۔

5 اور مَیں تُجھ کو اور تیرے دریاؤں کی مچھلیوں کو بیابان میں پھینک دُوں گا ۔ تُو کُھلے مَیدان میں پڑا رہے گا ۔تُو نہ بٹورا جائے گا نہ جمع کِیا جائے گا ۔ مَیں نے تُجھے مَیدان کے درِندوں اور آسمان کے پرِندوں کی خُوراک کر دِیا ہے۔

6 اور مِصر کے تمام باشِندے جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں ۔

اِس لِئے کہ وہ بنی اِسرائیل کے لِئے فقط سرکنڈے کا عصا تھے۔

7 جب اُنہوں نے تُجھے ہاتھ میں لِیا تو تُو ٹُوٹ گیااور اُن سب کے کندھے زخمی کر ڈالے ۔ پِھر جب اُنہوں نے تُجھ پر تکیہ کِیا تو تُو ٹُکڑے ٹُکڑے ہو گیا اور اُن سب کی کمریں ہِل گئِیں۔

8 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ایک تلوار تُجھ پر لاؤُں گا اور تُجھ میں اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں گا۔

9 اور مُلکِ مِصر اُجاڑ اور وِیران ہو جائے گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں ۔

چُونکہ اُس نے کہا ہے کہ دریا میرا ہی ہے اور مَیں نے ہی اُسے بنایا ہے۔

10 اِس لِئے دیکھ مَیں تیرا اور تیرے دریاؤں کا مُخالِف ہُوں اور مُلکِ مِصر کو مِجدا ل سے اسوا ن بلکہ کُوش کی سرحد تک محض وِیران اور اُجاڑ کر دُوں گا۔

11 کِسی اِنسان کا پاؤں اُدھر نہ پڑے گا اور نہ اُس میں کِسی حَیوان کے پاؤں کا گُذر ہو گا کیونکہ وہ چالِیس برس تک آباد نہ ہو گا۔

12 اور مَیں وِیران مُلکوں کے ساتھ مُلکِ مِصر کو وِیران کرُوں گا اور اُجڑے شہروں کے ساتھ اُس کے شہر چالِیس برس تک اُجاڑ رہیں گے اور مَیں مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُختلِف مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا۔

13 کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چالِیس برس کے آخِر میں مَیں مِصریوں کو اُن قَوموں کے درمیان سے جہاں وہ پراگند ہُوئے جمع کرُوں گا۔

14 اور مَیں مِصر کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا اور اُن کو فترُو س کی زمِین اُن کے وطن میں واپس پُہنچاؤُں گا اور وہ وہاں حقِیر مملکت ہوں گے۔

15 یہ مملکت تمام مملکتوں سے زِیادہ حقِیر ہو گی اور پِھر قَوموں پر اپنے تئِیں بُلند نہ کرے گی کیونکہ مَیں اُن کو پست کرُوں گا تاکہ پِھر قَوموں پر حُکمرانی نہ کریں۔

16 اور وہ آیندہ کو بنی اِسرائیل کی تکیہ گاہ نہ ہو گی ۔ جب وہ اُن کی طرف دیکھنے لگیں تو اُن کی بدکرداری یاد دِلائیں گے اور جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

شاہِ بابل نبُوکد رضر مِصر کو فتح کرے گا

17 ستائِیسویں برس کے پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

18 کہ اَے آدم زاد شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے اپنی فَوج سے صُور کی مُخالفت میں بڑی خِدمت کروائی ہے ۔ ہر ایک سر بے بال ہو گیا اور ہر ایک کا کندھا چِھل گیا پر نہ اُس نے اور نہ اُس کے لشکر نے صُور سے اُس خِدمت کے واسطے جو اُس نے اُس کی مُخالفت میں کی تھی کُچھ اُجرت پائی۔

19 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں مُلکِ مِصر شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے ہاتھ میں کر دُوں گا ۔ وہ اُس کے لوگوں کو پکڑ لے جائے گا اور اُس کو لُوٹ لے گا اور اُس کی غنِیمت کو لے لے گا اور یہ اُس کے لشکر کی اُجرت ہو گی۔

20 مَیں نے مُلکِ مِصر اُس مِحنت کے صِلہ میں جو اُس نے کی اُسے دِیا کیونکہ اُنہوں نے میرے لِئے مشقّت کھینچی تھی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

21 مَیں اُس وقت اِسرائیل کے خاندان کا سِینگ اُگاؤُں گا اور اُن کے درمِیان تیرا مُنہ کھولُوں گا اوروہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

حِزقی ایل 30

خُداوند مِصر کو سزا دے گا

1 اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چِلاّ کر کہو

افسوس اُس روز پر!۔

3 اِس لِئے کہ وہ روز قرِیب ہے ہاں خُداوند کا روز

یعنی بادلوں کا روز قرِیب ہے ۔ وہ قَوموں کی

سزا کا وقت ہو گا۔

4 کیونکہ تلوار مِصر پر آئے گی

اور جب لوگ مِصر میں قتل ہوں گے

اور اسِیری میں جائیں گے

اور اُس کی بُنیادیں برباد کی جائیں گی

تو اہلِ کُوش سخت درد میں مُبتلا ہوں گے۔

5 کُوش اور فُو ط اور لُود اور تمام مِلے جُلے لوگ اور کُوب اور اُس سرزمِین کے رہنے والے جِنہوں نے مُعاہدہ کِیا ہے اُن کے ساتھ تلوار سے قتل ہوں گے۔

6 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مِصر کے مددگار گِر جائیں گے اور اُس کے زور کا گھمنڈ جاتا رہے گا ۔ مِجدا ل سے اسوا ن تک وہ اُس میں تلوار سے قتل ہوں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

7 اور وہ وِیران مُلکوں کے ساتھ وِیران ہوں گے اور اُس کے شہر اُجڑے شہروں کے ساتھ اُجاڑ رہیں گے۔

8 اور جب مَیں مِصر میں آگ بھڑکاؤُں گا اور اُس کے سب مددگار ہلاک کِئے جائیں گے تو وہ معلُوم کریں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔

9 اُس روز بُہت سے ایلچی جہازوں پر سوار ہو کر میری طرف سے روانہ ہوں گے کہ غافِل کُوشِیوں کو ڈرائیں اور وہ سخت درد میں مُبتلا ہوں گے جَیسے مِصر کی سزا کے وقت کیونکہ دیکھ وہ روز آتا ہے۔

10 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں مِصر کے انبوہ کو شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے ہاتھ سے نیست و نابُودکر دُوں گا۔

11 وہ اور اُس کے ساتھ اُس کے لوگ جو قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں مُلک اُجاڑنے کو بھیجے جائیں گے اور وہ مِصر پر تلوار کھینچیں گے اور مُلک کو مقتُولوں سے بھر دیں گے۔

12 اور مَیں ندِیوں کو سُکھا دُوں گا اور مُلک کو شرِیروں کے ہاتھ بیچُوں گا اور مَیں اُس سرزمِین کو اور اُس کی تمام معمُوری کو اجنبِیوں کے ہاتھ سے وِیران کرُوں گا ۔ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے۔

13 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بُتوں کو بھی نیست و نابُود کرُوں گا اور نُو ف میں سے مُورتوں کو مِٹا ڈالُوں گا اور آیندہ کو مُلکِ مِصر سے کوئی بادشاہ برپا نہ ہو گا اور مَیں مُلکِ مِصر میں دہشت ڈال دُوں گا۔

14 اور فترُو س کو وِیران کرُوں گا اور ضُعن میں آگ بھڑکاؤُں گا اور نو پر فتویٰ دُوں گا۔

15 اور مَیں سِین پر جو مِصر کا قلعہ ہے اپنا قہر نازِل کرُوں گا اور نو کے انبوہ کو کاٹ ڈالُوں گا۔

16 اور مَیں مِصر میں آگ لگا دُوں گا ۔ سِین کو سخت درد ہو گا اور نو میں رخنے ہو جائیں گے اور نُوف پر ہر روز مُصِیبت ہو گی۔

17 آون اور فی بست کے جوان تلوار سے قتل ہوں گے اور یہ دونوں بستِیاں اسِیری میں جائیں گی۔

18 اور تحفنحِیس میں بھی دِن اندھیرا ہو گا جِس وقت مَیں وہاں مِصر کے جُوؤں کو توڑُوں گا اور اُس کی قُوّت کی شَوکت مِٹ جائے گی اور اُس پر گھٹا چھا جائے گی اور اُس کی بیٹِیاں اسِیر ہو کر جائیں گی۔

19 اِسی طرح سے مِصر کو سزا دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔

شاہِ مِصر کی قوُّت ٹُوٹ جائے گی

20 گیارھویں برس کے پہلے مہِینے کی ساتوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

21 کہ اَے آدم زاد مَیں نے شاہِ مِصر فرعو ن کا بازُو توڑا اور دیکھ وہ باندھا نہ گیا ۔ دوا لگا کر اُس پر پٹِّیاں نہ کسی گئِیں کہ تلوار پکڑنے کے لِئے مضبُوط ہو۔

22 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ مِصر فرعون کا مُخالِف ہُوں اور اُس کے بازُوؤں کو یعنی مضبُوط اور ٹُوٹے کو توڑُوں گا اور تلوار اُس کے ہاتھ سے گِرا دُوں گا۔

23 اور مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا۔

24 اور مَیں شاہِ بابل کے بازُؤوں کو قُوّت بخشُوں گا اور اپنی تلوار اُس کے ہاتھ مَیں دُوں گا لیکن فرعو ن کے بازُوؤں کو توڑُوں گا اور وہ اُس کے آگے اُس گھایل کی مانِند جو مَرنے پر ہو آہیں مارے گا۔

25 ہاں شاہِ بابل کے بازُوؤں کو سہارا دُوں گا اور فرعو ن کے بازُو گِر جائیں گے اور جب مَیں اپنی تلوار شاہِ بابل کے ہاتھ میں دُوں گا اور وہ اُس کو مُلکِ مِصر پر چلائے گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

26 اور مَیں مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کر دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

حِزقی ایل 31

مِصر کو دِیودار سے تشبیہہ دی جاتی ہے

1 پِھر گیارھویں برس کے تِیسرے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد شاہِ مِصر فرعو ن اور اُس کے لوگوں سے کہہ

تُم اپنی بزُرگی میں کِس کی مانِند ہو؟۔

3 دیکھ اسُور لُبنا ن کا بُلند دیودار تھا

جِس کی ڈالِیاں خُوب صُورت تِھیں اور پتِّیوں

کی کثرت سے وہ خُوب سایہ دار تھا

اور اُس کا قد بُلند تھا اور اُس کی چوٹی گھنی

شاخوں کے درمِیان تھی۔

4 پانی نے اُس کی پرورِش کی ۔

گہراؤ نے اُسے بڑھایا ۔

اُس کی نہریں چاروں طرف جاری تِھیں

اور اُس نے اپنی نالِیوں کو مَیدان کے سب

درختوں تک پُہنچایا۔

5 اِس لِئے پانی کی کثرت سے

اُس کا قد مَیدان کے سب درختوں سے بُلند ہُؤا

اور جب وہ لہلہانے لگا تو اُس کی شاخیں فراوان

اور اُس کی ڈالِیاں دراز ہُوئِیں۔

6 ہوا کے سب پرِندے اُس کی شاخوں پر اپنے

گھونسلے بناتے تھے

اور اُس کی ڈالِیوں کے نِیچے سب دشتی حَیوان

بچّے دیتے تھے

اور سب بڑی بڑی قَومیں اُس کے سایہ میں

بستی تِھیں۔

7 یُوں وہ اپنی بزُرگی میں

اپنی ڈالِیوں کی درازی کے سبب سے خُوش نُما تھا

کیونکہ اُس کی جڑوں کے پاس پانی کی کثرت

تھی۔

8 خُدا کے باغ کے دیودار اُسے چُھپا نہ سکے ۔

سرو اُس کی شاخوں اور چنار اُس کی ڈالِیوں کے

برابر نہ تھے

اور خُداکے باغ کا کوئی درخت خُوب صُورتی

میں اُس کی مانِند نہ تھا۔

9 مَیں نے اُس کی ڈالِیوں کی فراوانی سے اُسے حُسن بخشا

یہاں تک کہ عدن کے سب درختوں کو جو خُدا

کے باغ میں تھے اُس پر رشک آتا تھا۔

10 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ اُس نے آپ کو بُلند اور اپنی چوٹی کو گھنی شاخوں کے درمِیان اُونچا کِیا اور اُس کے دِل میں اُس کی بُلندی پر غرُور سمایا۔

11 اِس لِئے مَیں اُس کو قَوموں میں سے ایک زبردست کے حوالہ کر دُوں گا ۔ یقِیناً وہ اُس کا فَیصلہ کرے گا ۔ مَیں نے اُسے اُس کی شرارت کے سبب سے نِکال دِیا۔

12 اور اجنبی لوگ جو قَوموں میں سے ہَیبت ناک ہیں اُسے کاٹ ڈالیں گے اور پھینک دیں گے ۔ پہاڑوں اور سب وادِیوں پر اُس کی شاخیں گِر پڑیں گی اور زمِین کی سب نہروں کے آس پاس اُس کی ڈالِیاں توڑی جائیں گی اور رُویِ زمِین کے سب لوگ اُس کے سایہ سے نِکل جائیں گے اور اُسے چھوڑ دیں گے۔

13 ہَوا کے سب پرِندے اُس کے ٹُوٹے تنہ میں بسیں گے اور تمام دشتی جانور اُس کی شاخوں پر ہوں گے۔

14 تاکہ لبِ آب کے سب درختوں میں سے کوئی اپنی بُلندی پر مغرُور نہ ہو اور اپنی چوٹی گھنی شاخوں کے درمِیان اُونچی نہ کرے اور اُن میں سے بڑے بڑے اور پانی جذب کرنے والے سِیدھے کھڑے نہ ہوں کیونکہ وہ سب کے سب مَوت کے حوالہ کِئے جائیں گے یعنی زمِین کے اسفل میں بنی آدم کے درمِیان جو پاتال میں اُترتے ہیں۔

15 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس روز وہ پاتال میں اُترے مَیں ماتم کراؤُں گا ۔ مَیں اُس کے سبب سے گہراؤ کو چُھپا دُوں گا اور اُس کی نہروں کو روک دُوں گا اور بڑے سَیلاب تھم جائیں گے ہاں مَیں لُبنا ن کو اُس کے لِئے سِیاہ پوش کراؤُں گا اور اُس کے لِئے مَیدان کے سب درخت غشی میں آئیں گے۔

16 جِس وقت مَیں اُسے اُن سب کے ساتھ جو گڑھے میں گِرتے ہیں پاتال میں ڈالُوں گا تو اُس کے گِرنے کے شور سے تمام اقوام لرزان ہوں گی اور عد ن کے سب درخت ۔ لُبنا ن کے چِیدہ اور نفِیس ۔ وہ سب جو پانی جذب کرتے ہیں زمِین کے اسفل میں تسلّی پائیں گے۔

17 وہ بھی اُس کے ساتھ اُن تک جو تلوار سے مارے گئے پاتال میں اُتر جائیں گے اور وہ بھی جو اُس کے بازُو تھے اور قَوموں کے درمِیان اُس کے سایہ میں بستے تھے وہِیں ہوں گے۔

18 تُو شان و شَوکت میں عد ن کے درختوں میں سے کِس کی مانِند ہے؟ لیکن تُو عد ن کے درختوں کے ساتھ زمِین کے اسفل میں ڈالا جائے گا ۔ تُو اُن کے ساتھ جو تلوار سے قتل ہُوئے نامختُونوں کے درمِیان پڑا رہے گا ۔ یِہی فرعو ن اور اُس کے سب لوگ ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔