ہوسیعَِ 8

خُداوند بُت پرستی پر اِسرائیل کی مُذمّت کرتا ہے

1 تُرہی اپنے مُنہ سے لگا ۔ وہ عُقاب کی طرح خُداوند کے گھر پر ٹُوٹ پڑا ہے کیونکہ اُنہوں نے میرے عہد سے تجاوُز کِیا اور میری شرِیعت کے خِلاف چلے۔

2 وہ مُجھے یُوں پُکارتے ہیں کہ اَے ہمارے خُدا ہم بنی اِسرائیل تُجھے پہچانتے ہیں۔

3 اِسرائیل نے بھلائی کو ترک کر دِیا ۔ دُشمن اُس کا پِیچھا کریں گے۔

4 اُنہوں نے بادشاہ مُقرّر کِئے پر میری طرف سے نہیں ۔ اُنہوں نے اُمرا کو ٹھہرایا ہے اور مَیں نے اُن کو نہ جانا ۔ اُنہوں نے اپنے سونے چاندی سے بُت بنائے تاکہ نیست و نابُود ہوں۔

5 اَے سامر یہ تیرا بچھڑا مردُود ہے ۔ میرا قہر اُن پر بھڑکا ہے ۔ وہ کب تک گُناہ سے پاک نہ ہوں گے؟۔

6 کیونکہ یہ بھی اِسرائیل ہی کی کرتُوت ہے ۔ کارِیگر نے اُس کو بنایا ہے ۔ وہ خُدا نہیں۔ سامر یہ کا بچھڑا یقِیناً ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا جائے گا۔

7 بیشک اُنہوں نے ہوا بوئی ۔ وہ گِردباد کاٹیں گے نہ اُس میں ڈنٹھل نِکلے گا نہ اُس کی بالوں سے غلّہ پَیدا ہو گا اور اگر پَیدا ہو بھی تو اجنبی اُسے چٹ کر جائیں گے۔

8 اِسرائیل نِگلا گیا ۔ اب وہ قَوموں کے درمِیان ناپسندِیدہ برتن کی مانِند ہوں گے۔

9 کیونکہ وہ تنہا گورخر کی مانِند اسُور کو چلے گئے ہیں ۔ اِفرائِیم نے اُجرت پر یار بُلائے۔

10 اگرچہ اُنہوں نے قَوموں کو اُجرت دی ہے تَو بھی اب مَیں اُن کو جمع کرُوں گا اور وہ بادشاہ و اُمرا کے بوجھ سے غمگِین ہوں گے۔

11 چُونکہ اِفرائِیم نے گُنہگاری کے لِئے بُہت سی قُربان گاہیں بنائِیں اِس لِئے وہ قُربان گاہیں اُس کے گُنہگاری کا باعِث ہُوئِیں۔

12 اگرچہ مَیں نے اپنی شرِیعت کے احکام کو اُن کے لِئے ہزارہا بار لِکھا پر وہ اُن کو اجنبی خیال کرتے ہیں۔

13 وہ میرے ہدیوں کی قُربانِیوں کے لِئے گوشت گُذرانتے اور کھاتے ہیں لیکن خُداوند اُن کو قبُول نہیں کرتا ۔اب وہ اُن کی بدکرداری کو یاد کرے گا اور اُن کو اُن کے گُناہوں کی سزا دے گا ۔ وہ مِصر کو واپس جائیں گے۔

14 اِسرائیل نے اپنے خالِق کو فراموش کر کے بُت خانے بنائے ہیں اور یہُودا ہ نے بُہت سے حصِین شہر تعمِیر کِئے ہیں لیکن مَیں اُس کے شہروں پر آگ بھیجُوں گا اور وہ اُن کے قصروں کو بھسم کر دے گی۔ ہوسِیعَ اِسرا ئیل کے لِئے سزا کا اِعلان کرتاہے

ہوسیعَِ 9

1 اَے اِسرائیل دُوسری قَوموں کی طرح خُوشی و شادمانی نہ کر کیونکہ تُو نے اپنے خُدا سے بیوفائی کی ہے۔ تُو نے ہر ایک کھلِیہان میں اُجرت تلاش کی ہے۔

2 کھلِیہان اور مَے کے حَوض اُن کی پرورِش کے لِئے کافی نہ ہوں گے اور نئی مَے کفایت نہ کرے گی۔

3 وہ خُداوند کے مُلک میں نہ بسیں گے بلکہ اِفرائِیم مِصر کو واپس جائے گا اور وہ اسُور میں ناپاک چِیزیں کھائیں گے۔

4 وہ مَے کو خُداوند کے لِئے نہ تپائیں گے اور وہ اُس کے مقبُول نہ ہوں گے اُن کی قُربانِیاں اُن کے لِئے نَوحہ گروں کی روٹی کی مانِند ہوں گی ۔ اُن کو کھانے والے ناپاک ہوں گے کیونکہ اُن کی روٹِیاں اُن ہی کی بُھوک کے لِئے ہوں گی اور خُداوند کے گھر میں داخِل نہ ہوں گی۔

5 مجمعِ مُقدّس کے روز اور خُداوند کی عِید کے روز کیا کرو گے؟۔

6 کیونکہ وہ تباہی کے خَوف سے چلے گئے لیکن مِصر اُن کو سمیٹے گا ۔ موف اُن کو دفن کرے گا ۔ اُن کی چاندی کے اچّھے خزانوں پر بِچُّھو بُوٹی قابِض ہو گی ۔ اُن کے خَیموں میں کانٹے اُگیں گے۔

7 سزا کے دِن آ گئے ۔جزا کا وقت آ پُہنچا ۔ اِسرائیل کو معلُوم ہو جائے گا کہ اُس کی بدکرداری کی کثرت اور عداوت کی زِیادتی کے باعِث نبی بیوُقُوف ہے ۔ رُوحانی آدمی دِیوانہ ہے۔

8 اِفرائِیم میرے خُدا کی طرف سے نِگہبان ہے ۔ نبی اپنی تمام راہوں میں چِڑِیمار کا جال ہے ۔ وہ اپنے خُدا کے گھر میں عداوت ہے۔

9 اُنہوں نے اپنے آپ کو نِہایت خراب کِیا جَیسا جِبعہ کے ایّام میں ہُؤا تھا ۔ وہ اُن کی بدکرداری کو یاد کرے گا اور اُن کے گُناہوں کی سزا دے گا۔

اِسرا ئیل کا گُناہ اور اُس کے نِتائج

10 مَیں نے اِسرائیل کو بیابانی انگُوروں کی مانِند پایا ۔ تُمہارے باپ دادا کو انجِیرکے پہلے پکّے پَھل کی مانِند دیکھا جو درخت کے پہلے مَوسم میں لگا ہو لیکن وہ بعل فغُورکے پاس گئے اور اپنے آپ کو اُس باعِث رُسوائی کے لِئے مخصُوص کِیا اور اپنے اُس محبُوب کی مانِند مکرُوہ ہُوئے۔

11 اہلِ اِفرائِیم کی شَوکت پرِندہ کی مانِند اُڑ جائے گی وِلادت و حامِلہ کا وجُود اُن میں نہ ہو گا اور قرارِ حمل مَوقُوف ہو جائے گا۔

12 اگرچہ وہ اپنے بچّوں کو پالیں تَو بھی مَیں اُن کو چِھین لُوں گا تاکہ کوئی آدمی باقی نہ رہے کیونکہ جب مَیں بھی اُن سے دُور ہو جاؤُں تو اُن کی حالت قابِل افسوس ہوگی۔

13 افرائِیم کو مَیں دیکھتا ہُوں کہ وہ صُور کی طرح نفِیس جگہ میں لگایا گیا لیکن افرائِیم اپنے بچّوں کوقاتِل کے سامنے لے جائے گا۔

14 اَے خُداوند اُن کو دے ۔ تُو اُن کو کیا دے گا؟ اُن کو اِسقاطِ حمل اور خُشک پِستان دے۔

اِسرا ئیل پر خُداوند کا غضب

15 اُن کی ساری شرارت جِلجا ل میں ہے۔ ہاں وہاں مَیں نے اُن سے نفرت کی ۔ اُن کی بد اعمالی کے سبب سے مَیں اُن کو اپنے گھر سے نِکال دُوں گا اور پِھر اُن سے مُحبّت نہ رکُھّوں گا ۔ اُن کے سب اُمرا باغی ہیں۔

16 بنی اِفرائیِم تباہ ہو گئے ۔اُن کی جڑ سُوکھ گئی۔اُن کے ہاں اَولاد نہ ہو گی اور اگر اَولاد ہو بھی تو مَیں اُن کے پِیارے بچّوں کو ہلاک کرُوں گا۔

نبی اِسرائیل کی بابت بولتا ہے

17 میرا خُدا اُن کو رّد کر دے گا کیونکہ وہ اُس کے شِنوا نہیں ہُوئے اور وہ اقوامِ عالَم میں آوارہ پِھریں گے۔

ہوسیعَِ 10

1 اِسرائیل لہلہاتی تاک ہے جِس میں پَھل لگا جِس نے اپنے پَھل کی کثرت کے مُطابِق بُہت سی قُربان گاہیں تعمِیر کِیں اور اپنی زمِین کی خُوبی کے مُطابِق اچھّے اچھّے سُتُون بنائے۔

2 اُن کا دِل دغا باز ہے ۔ اب وہ مُجرِم ٹھہریں گے ۔ وہ اُن کے مذبحوں کو ڈھائے گا اور اُن کے سُتُونوں کو توڑے گا۔

3 یقِیناً اب وہ کہیں گے ہمارا کوئی بادشاہ نہیں کیونکہ جب ہم خُداوند سے نہیں ڈرتے تو بادشاہ ہمارے لِئے کیا کر سکتا ہے؟۔

4 اُن کی باتیں باطِل ہیں ۔ وہ عہد و پَیمان میں جُھوٹی قَسم کھاتے ہیں۔ اِس لِئے بلا اَیسی پُھوٹ نِکلے گی جَیسے کھیت کی ریگھارِیوں میں اِندراین۔

5 بَیت آون کی بچِھیوں کے سبب سے سامر یہ کے باشِندے خَوف زدہ ہوں گے کیونکہ وہاں کے لوگ اُس پر ماتم کریں گے اور وہاں کے کاہِن بھی جو اُس کی گُذشتہ شَوکت کے سبب سے شادمان تھے۔

6 اِس کو بھی اسُور میں لے جا کر اُس مُخالِف بادشاہ کی نذر کریں گے ۔ اِفرائِیم ندامت اُٹھائے گا اور اِسرا ئیل اپنی مشورَت سے خجِل ہو گا۔

7 سامر یہ کا بادشاہ کٹ گیا ہے ۔ وہ پانی پر تَیرتی شاخ کی مانِندہے۔

8 اور آون کے اُونچے مقام جو اِسرائیل کا گُناہ ہیں برباد کِئے جائیں گے اور اُن کے مذبحوں پر کانٹے اور اُونٹکٹارے اُگیں گے اور وہ پہاڑوں سے کہیں گے ہم کو چُھپا لو اور ٹِیلوں سے کہیں گے ہم پر آ گِرو۔

خُداوند اِسرا ئیل پر غضب کا اِعلان کرتاہے

9 اَے اِسرائیل ! تُو جِبِعہ کے ایّام سے گُناہ کرتا آیا ہے ۔ وہ وہِیں ٹھہرے رہے تاکہ لڑائی جِبعِہ میں بدکرداروں کی نسل تک نہ پُہنچے۔

10 مَیں جب چاہُوں اُن کو سزا دُوں گا اور جب مَیں اُن کے دو گُناہوں کی سزا دُوں گا تو لوگ اُن پر ہجُوم کریں گے۔

11 اِفرائِیم سدھائی ہُوئی بچِھیا ہے جو داؤنا پسند کرتی ہے اور مَیں نے اُس کی خُوش نُما گردن کو دریغ کِیا لیکن مَیں اِفرائِیم پر سوار بِٹھاؤُں گا ۔ یہُودا ہ ہل چلائے گا اور یعقُو ب ڈھیلے توڑے گا۔

12 اپنے لِئے صداقت سے تُخم ریزی کرو ۔ شفقت سے فصل کاٹو اور اپنی اُفتادہ زمِین میں ہل چلاؤ کیونکہ اب مَوقع ہے کہ تُم خُداوند کے طالِب ہو تاکہ وہ آئے اور راستی کو تُم پر برسائے۔

13 تُم نے شرارت کا ہل چلایا ۔ بدکرداری کی فصل کاٹی اور جُھوٹ کا پَھل کھایا

کیونکہ تُو نے اپنی روِش میں اپنے بہادُروں کے انبوہ پر تکیہ کِیا۔

14 اِس لِئے تیرے لوگوں کے خِلاف ہنگامہ برپا ہو گا اورتیرے سب قلعے مِسمار کِئے جائیں گے جِس طرح شلمن نے لڑائی کے دِن بَیت اربیل کو مِسمار کِیا تھا جبکہ ماں اپنے بچّوں سمیت ٹُکڑے ٹُکڑے ہو گئی۔

15 تُمہاری بے نِہایت شرارت کے سبب سے بَیت ایل میں تُمہارا یِہی حال ہو گا ۔ شاہِ اِسرائیل علی الصباح بِالکُل فنا ہو جائے گا۔

ہوسیعَِ 11

گردَن کَش لوگوں کے لِئے خُدا کی مُحبّت

1 جب اِسرائیل ابھی بچّہ ہی تھا

مَیں نے اُس سے مُحبّت رکھّی

اور اپنے بیٹے کو مِصر سے بُلایا۔

2 اُنہوں نے جِس قدر اُن کو بُلایا اُسی قدر وہ دُور

ہوتے گئے

اُنہوں نے بعلِیم کے لِئے قُربانِیاں گُذرانِیں

اور تراشی ہُوئی مُورتوں کے لِئے بخُور جلایا۔

3 مَیں نے بنی اِفرائِیم کو چلنا سِکھایا ۔

مَیں نے اُن کو گود میں اُٹھایا

لیکن اُنہوں نے نہ جانا کہ مَیں ہی نے اُن کو

صِحت بخشی۔

4 مَیں نے اُن کو اِنسانی رِشتوں اور مُحبّت کی ڈوریوں

سے کھینچا ۔

مَیں اُن کے حق میں اُن کی گردن پر سے جُؤا

اُتارنے والوں کی مانِند ہُؤا

اور مَیں نے اُن کے آگے کھانا رکھّا۔

5 وہ پِھر مُلکِ مِصر میں نہ جائیں گے بلکہ اسُور اُن کابادشاہ ہو گا کیونکہ وہ واپس آنے سے اِنکار کرتے ہیں۔

6 تلوار اُن کے شہروں پر آ پڑے گی اور اُن کے اڑبنگوں کو کھا جائے گی اور یہ اُن ہی کی مشورَت کا نتِیجہ ہو گا۔

7 کیونکہ میرے لوگ مُجھ سے برگشتگی پر آمادہ ہیں ۔ باوُجُودیکہ اُنہوں نے اُن کو بُلایا کہ حق تعالیٰ کی طرف رجُوع لائیں لیکن کِسی نے نہ چاہا کہ اُس کی تمجِید کرے۔

8 اَے اِفرائِیم مَیں تُجھ سے کیونکر دست بردار ہو جاؤُں؟

اَے اِسرائیل مَیں تُجھے کیونکر ترک کرُوں؟

مَیں کیونکر تُجھے ادمہ کی مانِند کرُوں

اور ضِبوئِیم کی مانِندبناؤُں؟

میرا دِل مُجھ میں پیچ کھاتا ہے۔

میری شفقت مَوجزن ہے۔

9 مَیں اپنے قہر کی شِدّت کے مُطابِق عمل نہیں کرُوں گا ۔

مَیں ہرگِز اِفرائِیم کو ہلاک نہ کرُوں گا

کیونکہ مَیں اِنسان نہیں ۔ خُدا ہُوں ۔ تیرے

درمِیان سکُونت کرنے والا قدُّوس

اور مَیں قہر کے ساتھ نہیں آؤُں گا۔

10 وہ خُداوند کی پَیروی کریں گے جو شیرِبَبر کی طرح گرجے گا کیونکہ وہ گرجے گا اور اُس کے فرزند مغرِب کی طرف سے کانپتے ہُوئے آئیں گے۔

11 وہ مِصر سے پرِندہ کی طرح اور اسُور کے مُلک سے کبُوتر کی مانِند کانپتے ہُوئے آئیں گے اور مَیں اُن کو اُن کے گھروں میں بساؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔

اِسرا ئیل اور یہُوداہ پر سزاکا حُکم

12 اِفرائِیم نے دروغگوئی سے اور اِسرائیل کے گھرانے نے مکّاری سے مُجھ کو گھیرا ہے لیکن یہُودا ہ اب تک خُدا کے ساتھ ہاں اُس قدُّ وس وفادار کے ساتھ حُکمران ہے۔

ہوسیعَِ 12

1 اِفرائِیم ہوا چَرتا ہے ۔وہ پُوربی ہوا کے پِیچھے دَوڑتا ہے ۔ وہ مُتواتِر جُھوٹ پر جُھوٹ بولتا اور ظُلم کرتا ہے ۔ وہ اسُوریوں سے عہد و پَیمان کرتے اور مِصر کو تیل بھیجتے ہیں۔

2 خُداوند کا یہُودا ہ کے ساتھ بھی جھگڑا ہے اور یعقُو ب کی روِش کے مُطابِق اُس کو سزا دے گا اور اُس کے اعمال کے مُوافِق اُس کو جزا دے گا۔

3 اُس نے رَحِم میں اپنے بھائی کی ایڑی پکڑی اور وہ اپنی توانائی کے ایّام میں خُدا سے کُشتی لڑا۔

4 ہاں وہ فرِشتہ سے کُشتی لڑا اور غالِب آیا ۔ اُس نے رو کر مُناجات کی ۔ اُس نے اُسے بَیت ایل میں پایا اور وہاں وہ ہم سے ہمکلام ہُؤا۔

5 یعنی خُداوند ربُّ الافواج یہووا ہ اُس کی یادگار ہے۔

6 پس تُو اپنے خُدا کی طرف رجُوع لا ۔ نیکی اور راستی پر قائِم اور ہمیشہ اپنے خُدا کا اُمّید وار رہ۔

غضب کے بارے میں مزِید بیان

7 وہ سَوداگر ہے اور دغا کی ترازُو اُس کے ہاتھ میں ہے ۔ وہ ظُلم دوست ہے۔

8 اِفرائِیم تو کہتا ہے مَیں دَولتمند ہُوں اور مَیں نے بُہت سا مال حاصِل کِیا ہے میری ساری کمائی میں بدکرداری کا گُناہ نہ پائیں گے۔

9 لیکن مَیں مُلکِ مِصر سے خُداوند تیرا خُدا ہُوں ۔ مَیں پِھر تُجھ کو عِیدِ مُقدّس کے ایّام کے دستُور پر خَیموں میں بساؤُں گا۔

10 مَیں نے تو نبیوں سے کلام کِیا اور رویا پر رویا دِکھائی اور نبیوں کے وسِیلہ سے تشبِیہات اِستعمال کِیں۔

11 یقیناً جِلعاد میں بدکرداری ہے ۔ وہ بِالکُل بطالت ہیں ۔ وہ جِلجا ل میں بَیل قُربان کرتے ہیں ۔ اُن کی قُربان گاہیں کھیت کی ریگھارِیوں پر کے تُودوں کی مانِند ہیں۔

12 اور یعقُو ب ارا م کی زمِین کو بھاگ گیا ۔ ہاں اِسرائیل بِیوی کی خاطِر نَوکر بنا ۔ اُس نے بِیوی کی خاطِر چَوپانی کی۔

13 ایک نبی کے وسِیلہ سے خُداوند اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لایا اور نبی ہی کے وسِیلہ سے وہ محفُوظ رہا۔

14 اِفرائِیم نے بڑے سخت غضب انگیز کام کِئے ۔ اِس لِئے اُس کا خُون اُسی کے گردن پر ہو گا اور اُس کا خُداوند اُس کی ملامت اُسی کے سر پر لائے گا۔

ہوسیعَِ 13

اِسرا ئیل پر آخری غضب کا نزُول

1 اِفرائِیم کے کلام میں ہَیبت تھی وہ اِسرائیل کے درمِیان سرفراز کِیا گیا ۔ لیکن بعل کے سبب سے گُنہگار ہو کر فنا ہو گیا۔

2 اور اب وہ گُناہ پر گُناہ کرتے ہیں اُنہوں نے اپنے لِئے چاندی کی ڈھالی ہُوئی مُورتیں بنائِیں اور اپنی فہمِید کے مُطابِق بُت تیّار کِئے جو سب کے سب کارِیگروں کا کام ہیں ۔ وہ اُن کی بابت کہتے ہیں جو لوگ قُربانی گُذرانتے ہیں بچھڑوں کو چُومیں۔

3 اِس لِئے وہ صُبح کے بادل اور شبنم کی مانِند جلد جاتے رہیں گے اور بُھوسی کی مانِند جِس کو بگُولا کھلِیہان پر سے اُڑا لے جاتا ہے اور اُس دُھوئیں کی مانِند جو دُودکش سے نِکلتا ہے۔

4 لیکن مَیں مُلکِ مِصر ہی سے خُداوند تیرا خُدا ہُوں اور میرے سِوا تُو کِسی معبُود کو نہیں جانتا تھا کیونکہ میرے سِوا کوئی اَور نجات دینے والا نہیں ہے۔

5 مَیں نے بیابان میں یعنی خُشک زمِین میں تیری خبر گِیری کی۔

6 وہ اپنی چراگاہوں میں سیر ہُوئے اور سیر ہو کر اُن کے دِل میں گُھمنڈ سمایا اور مُجھے بُھول گئے۔

7 اِس لِئے مَیں اُن کے لِئے شیرِ بَبر کی مانِندہُؤا ۔ چِیتے کی مانِند راہ میں اُن کی گھات میں بَیٹُھوں گا۔

8 مَیں اُس رِیچھنی کی مانِند جِس کے بچّے چِھن گئے ہوں اُن سے دوچار ہُوں گا اور اُن کے دِل کا پردہ چاک کر کے شیرِ بَبر کی طرح اُن کو وہِیں نِگل جاؤُں گا ۔ دشتی درِندے اُن کو پھاڑ ڈالیں گے۔

9 اَے اِسرائیل یِہی تیری ہلاکت ہے کہ تُو میرا یعنی اپنے مددگار کا مُخالِف بنا۔

10 اب تیرا بادشاہ کہاں ہے کہ تُجھے تیرے سب شہروں میں بچائے؟ اور تیرے قاضی کہاں ہیں جِن کی بابت تُو کہتا تھا کہ مُجھے بادشاہ اور اُمرا عِنایت کر؟۔

11 مَیں نے اپنے قہر میں تُجھے بادشاہ دِیا اور غضب سے اُسے اُٹھا لِیا۔

12 اِفرائِیم کی بدکرداری باندھ رکھّی گئی اور اُس کے گُناہ ذخِیرہ میں جمع کِئے گئے۔

13 وہ گویا دردِ زِہ میں مُبتلا ہو گا ۔ وہ بے دانِش فرزند ہے ۔ اب مُناسِب ہے کہ وِلادت گاہ میں دیر نہ کرے۔

14 مَیں اُن کو پاتال کے قابُو سے نجات دُوں گا مَیں اُن کومَوت سے چُھڑاؤُں گا ۔ اَے مَوت تیری وبا کہاں ہے؟ اَے پاتال تیری ہلاکت کہاں ہے؟ مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا۔

15 اگرچہ وہ اپنے بھائِیوں میں برومند ہو تَو بھی پُوربی ہوا آئے گی ۔ خُداوند کا دَم بیابان سے آئے گا اور اُس کا سوتا سُوکھ جائے گا اور اُس کا چشمہ خُشک ہو جائے گا ۔ وہ سب مرغُوب ظرُوف کا خزانہ لُوٹ لے گا۔

16 سامر یہ اپنے جُرم کی سزا پائے گا کیونکہ اُس نے اپنے خُدا سے بغاوت کی ہے ۔ وہ تلوار سے گِر جائیں گے ۔ اُن کے بچّے پارہ پارہ ہوں گے اور باردار عَورتوں کے پیٹ چاک کِئے جائیں گے۔

ہوسیعَِ 14

ہوسِیعَ کی اِسرا ئیل سے اِلتجا

1 اَے اِسرائیل خُداوند اپنے خُدا کی طرف رجُوع لا کیونکہ تُو اپنی بدکرداری کے سبب سے گِر گیا ہے۔

2 کلام لے کر خُداوند کی طرف رجُوع لاؤ اور کہو ہماری تمام بدکرداری کو دُور کر اور فضل سے ہم کو قبُول فرما ۔ تب ہم اپنے لبوں سے قُربانِیاں گُذرانیں گے۔

3 اسُور ہم کو نہیں بچائے گا ۔ ہم گھوڑوں پر سوار نہیں ہوں گے اور اپنی دستکاری کو خُدا نہ کہیں گے کیونکہ یتِیموں پر رحم کرنے والا تُو ہی ہے۔

خُداوند اِسرا ئیل کے لِئے نئی زِندگی کا وعدہ کرتا ہے

4 مَیں اُن کی برگشتگی کا چارہ کرُوں گا ۔

مَیں کُشادہ دِلی سے اُن سے مُحبّت رکُھّوں گا

کیونکہ میرا قہر اُن پر سے ٹل گیا ہے۔

5 مَیں اِسرائیل کے لِئے اوس کی مانِند ہُوں گا ۔

وہ سوسن کی طرح پُھولے گا

اور لُبنا ن کی طرح اپنی جڑیں پَھیلائے گا۔

6 اُس کی ڈالِیاں پَھیلیں گی

اور اُس میں زَیتُون کے درخت کی خُوبصُورتی

اورلُبنا ن کی سی خُوشبُو ہو گی۔

7 اُس کے زیرِ سایہ رہنے والے بحال ہو جائیں گے ۔

وہ گیہُوں کی مانِند تر و تازہ

اور تاک کی مانِند شگُفتہ ہوں گے ۔

اُن کی شُہرت لُبنا ن کی مَے کی سی ہو گی۔

8 اِفرائِیم کہے گا اب مُجھے بُتوں سے کیا کام؟

مَیں خُداوند نے اُس کی سُنی ہے اور اُس پر نِگاہ

کرُوں گا ۔

مَیں سرسبز سرو کی مانِند ہُوں ۔

تُو مُجھ ہی سے برومند ہُؤا۔

حاصل کلام

9 دانِشمند کَون ہے کہ وہ یہ باتیں سمجھے اور دُور اندیش کَون ہے جو اِن کو جانے؟ کیونکہ خُداوند کی راہیں راست ہیں اور صادِق اُن میں چلیں گے لیکن خطاکار اُن میں گِر پڑیں گے۔

دانی ایل 1

دانی ایل اور اُس کے ساتھیوں کے واقعات ۱‏:۱ -۶‏:۲۸

نوجوان نبُوکد نضر کے دربار میں

1 شاہِ یہُودا ہ یہُویقیِم کی سلطنت کے تِیسرے سال میں شاہِ بابل نبُوکد نضر نے یروشلیِم پر چڑھائی کر کے اُس کا مُحاصرہ کِیا۔

2 اور خُداوند نے شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم کو اور خُدا کے گھر کے بعض ظرُوف کو اُس کے حوالہ کر دِیا اور وہ اُن کو سِنعار کی سرزمِین میں اپنے بُت خانہ میں لے گیا چُنانچہ اُس نے ظرُوف کو اپنے بُت کے خزانہ میں داخِل کِیا۔

3 اور بادشاہ نے اپنے خواجہ سراؤں کے سردار اسپنَز کو حُکم کِیا کہ بنی اِسرائیل میں سے اور بادشاہ کی نسل میں سے اور شُرفا میں سے لوگوں کو حاضِر کرے۔

4 وہ بے عَیب جوان بلکہ خُوب صُورت اور حِکمت میں ماہِر اور ہر طرح سے دانِش ور اور صاحبِ عِلم ہوں جِن میں یہ لِیاقت ہو کہ شاہی قصر میں کھڑے رہیں اور وہ اُن کو کسدیوں کے عِلم اور اُن کی زُبان کی تعلِیم دے۔

5 اور بادشاہ نے اُن کے لِئے شاہی خُوراک میں سے اور اپنے پِینے کی مَے میں سے روزانہ وظِیفہ مُقرّر کِیا کہ تِین سال تک اُن کی پرورِش ہو تاکہ اِس کے بعد وہ بادشاہ کے حضُور کھڑے ہو سکیں۔

6 اور اُن میں بنی یہُوداہ میں سے دانی ایل اور حننیا ہ اور مِیساا یل اورعزریا ہ تھے۔

7 اور خواجہ سراؤں کے سردار نے اُن کے نام رکھّے ۔ اُس نے دانی ایل کو بیلطشضر اور حننیا ہ کو سدر ک اور مِیساا یل کو مِیسک اور عزریا ہ کو عبدنجُو کہا۔

8 لیکن دانی ایل نے اپنے دِل میں اِرادہ کِیا کہ اپنے آپ کو شاہی خُوراک سے اور اُس کی مَے سے جو وہ پِیتا تھا ناپاک نہ کرے اِس لِئے اُس نے خواجہ سراؤں کے سردار سے درخواست کی کہ وہ اپنے آپ کو ناپاک کرنے سے معذُور رکھّا جائے۔

9 اور خُدا نے دا نی ا یل کو خواجہ سراؤں کے سردار کی نظر میں مقبُول و محبُوب ٹھہرایا۔

10 چُنانچہ خواجہ سراؤں کے سردار نے دانی ایل سے کہا کہ مَیں اپنے خُداوند بادشاہ سے جِس نے تُمہارا کھانا پِینا مُقرّر کِیا ہے ڈرتا ہُوں ۔ تُمہارے چِہرے اُس کی نظر میں تُمہارے ہم عُمروں کے چِہروں سے کیوں زبُون ہوں اور یُوں تُم میرے سر کو بادشاہ کے حضُور خطرہ میں ڈالو؟۔

11 تب دانی ایل نے داروغہ سے جِس کو خواجہ سراؤں کے سردار نے دانی ایل اور حننیا ہ اور مِیساا یل اور عزریا ہ پر مُقرّر کِیا تھا کہا۔

12 مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو دس روز تک اپنے خادِموں کو آزما کر دیکھ اور کھانے کو ساگ پات اور پِینے کو پانی ہم کو دِلوا۔

13 تب ہمارے چہرے اور اُن جوانوں کے چِہرے جو شاہی کھانا کھاتے ہیں تیرے حضُور دیکھے جائیں ۔ پِھر اپنے خادِموں سے جو تُو مُناسِب سمجھے سو کر۔

14 چُنانچہ اُس نے اُن کی یہ بات قبُول کی اور دس روز تک اُن کو آزمایا۔

15 اور دس روز کے بعد اُن کے چِہروں پر اُن سب جوانوں کے چِہروں کی نِسبت جو شاہی کھانا کھاتے تھے زِیادہ رَونق اور تازگی نظر آئی۔

16 تب داروغہ نے اُن کی خُوراک اور مَے کو جو اُن کے لِئے مُقرّر تھی مَوقُوف کِیا اور اُن کو ساگ پات کھانے کو دِیا۔

17 تب خُدا نے اُن چاروں جوانوں کو معرفت اور ہر طرح کی حِکمت اور عِلم میں مہارت بخشی اور دانی ایل ہر طرح کی رویا اور خواب میں صاحبِ فہم تھا۔

18 اور جب وہ دِن گُذر گئے جِن کے بعد بادشاہ کے فرمان کے مُطابِق اُن کو حاضِر ہونا تھا تو خواجہ سراؤں کا سردار اُن کو نبُوکد نضر کے حضُور لے گیا۔

19 اور بادشاہ نے اُن سے گُفتگُو کی اور اُن میں سے دانی ایل اور حننیا ہ اور مِیساا یل اور عزریا ہ کی مانِند کوئی نہ تھا ۔ اِس لِئے وہ بادشاہ کے حضُور کھڑے رہنے لگے۔

20 اور ہر طرح کی خِردمندی اور دانِش وری کے باب میں جو کُچھ بادشاہ نے اُن سے پُوچھا اُن کو تمام فالگِیروں اور نجُومِیوں سے جواُس کے تمام مُلک میں تھے دس درجہ بِہتر پایا۔

21 اور دانی ایل خور س بادشاہ کے پہلے سال تک زِندہ تھا۔

دانی ایل 2

نبُوکدنضر کا خواب

1 اور نبُوکدنضر نے اپنی سلطنت کے دُوسرے سال میں اَیسے خواب دیکھے جِن سے اُس کا دِل گھبرا گیا اور اُس کی نِیند جاتی رہی۔

2 تب بادشاہ نے حُکم دِیا کہ فالگِیروں اور نجُومِیوں اور جادُوگروں اور کسدیوں کو بُلائیں کہ بادشاہ کے خواب اُسے بتائیں چُنانچہ وہ آئے اور بادشاہ کے حضُور کھڑے ہُوئے۔

3 اور بادشاہ نے اُن سے کہا کہ مَیں نے ایک خواب دیکھا ہے اور اُس خواب کو دریافت کرنے کے لِئے میری جان بیتاب ہے۔

4 تب کسدیوں نے بادشاہ کے حضُور ارامی زُبان میں عرض کی کہ اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ! اپنے خادِموں سے خواب بیان کر اور ہم اُس کی تعبِیر کریں گے۔

5 بادشاہ نے کسدیوں کو جواب دِیا کہ مَیں تو یہ حُکم دے چُکا ہُوں کہ اگر تُم خواب نہ بتاؤ اور اُس کی تعبِیر نہ کرو تو ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جاؤ گے اور تُمہارے گھر مزبلہ ہو جائیں گے۔

6 لیکن اگر خواب اور اُس کی تعبِیر بتاؤ تو مُجھ سے اِنعام اور صِلہ اور بڑی عِزّت حاصِل کرو گے ۔ اِس لِئے خواب اور اُس کی تعبِیر مُجھ سے بیان کرو۔

7 اُنہوں نے پِھر عرض کی کہ بادشاہ اپنے خادِموں سے خواب بیان کرے تو ہم اُس کی تعبِیر کریں گے۔

8 بادشاہ نے جواب دِیا مَیں خُوب جانتا ہُوں کہ تُم ٹالنا چاہتے ہو کیونکہ تُم جانتے ہو کہ مَیں حُکم دے چُکا ہُوں۔

9 لیکن اگر تُم مُجھ کو خواب نہ بتاؤ گے تو تُمہارے لِئے ایک ہی حُکم ہے کیونکہ تُم نے جُھوٹ اور حِیلہ کی باتیں بنائِیں تاکہ میرے حضُور بیان کرو کہ وقت ٹل جائے ۔ پس خواب بتاؤ تو مَیں جانُوں کہ تُم اُس کی تعبِیر بھی بیان کر سکتے ہو۔

10 کسدیوں نے بادشاہ سے عرض کی کہ رُویِ زمِین پر اَیسا تو کوئی بھی نہیں جو بادشاہ کی بات بتا سکے اور نہ کوئی بادشاہ یا امِیر یا حاکِم اَیسا ہُؤا ہے جِس نے کبھی اَیسا سوال کِسی فالگِیر یا نجُومی یا کسدی سے کِیا ہو۔

11 اور جو بات بادشاہ طلب کرتا ہے نِہایت مُشکِل ہے اور دیوتاؤں کے سِوا جِن کی سکُونت اِنسان کے ساتھ نہیں بادشاہ کے حضُور کوئی اُس کو بیان نہیں کر سکتا۔

12 اِس لِئے بادشاہ غضب ناک اور سخت قہر آلُودہ ہُؤا اور اُس نے حُکم کِیا کہ بابل کے تمام حکِیموں کو ہلاک کریں۔

13 سو یہ حُکم جا بجا پُہنچا کہ حکِیم قتل کِئے جائیں تب دانی ایل اور اُس کے رفِیقوں کو بھی ڈُھونڈنے لگے کہ اُن کو قتل کریں۔

خُدا دانی ایل کو دِکھاتاہے کہ خواب کا مطلب کیا ہے

14 تب دانی ایل نے بادشاہ کے جِلَوداروں کے سردار اریُو ک کو جو بابل کے حکِیموں کو قتل کرنے کو نِکلا تھا خِردمندی اور عقل سے جواب دِیا۔

15 اُس نے بادشاہ کے جِلوداروں کے سردار اریُو ک سے پُوچھا کہ بادشاہ نے اَیسا سخت حُکم کیوں جاری کِیا؟ تب اریُو ک نے دانی ایل سے اِس کی حقِیقت کہی۔

16 اور دانی ایل نے اندر جا کر بادشاہ سے عرض کی کہ مُجھے مُہلت مِلے تو مَیں بادشاہ کے حضُور تعبِیر بیان کرُوں گا۔

17 تب دانی ایل نے اپنے گھر جا کر حننیا ہ اور مِیساا یل اور عزریا ہ اپنے رفِیقوں کو اِطلاع دی۔

18 تاکہ وہ اِس راز کے باب میں آسمان کے خُدا سے رحمت طلب کریں کہ دانی ایل اور اُس کے رفِیق بابل کے باقی حکِیموں کے ساتھ ہلاک نہ ہوں۔

19 پِھر رات کو خواب میں دانی ایل پر وہ راز کُھل گیا اور اُس نے آسمان کے خُدا کو مُبارک کہا۔

20 دانی ایل نے کہا خُدا کا نام تا ابد مُبارک ہو

کیونکہ حِکمت اور قُدرت اُسی کی ہے۔

21 وُہی وقتوں اور زمانوں کو تبدِیل کرتا ہے۔

وُہی بادشاہوں کو معزُول اور قائِم کرتا ہے

وُہی حکِیموں کو حِکمت اور دانِش مندوں کو دانِش

عِنایت کرتا ہے۔

22 وُہی گہری اور پوشِیدہ چِیزوں کو ظاہِر کرتا ہے

اور جو کُچھ اندھیرے میں ہے اُسے جانتا ہے

اور نُور اُسی کے ساتھ ہے۔

23 مَیں تیرا شُکر کرتا ہُوں اور تیری سِتایش کرتا ہُوں

اَے میرے باپ دادا کے خُدا

جِس نے مُجھے حِکمت اور قُدرت بخشی

اور جو کُچھ ہم نے تُجھ سے مانگا تُو نے مُجھ پر

ظاہر کِیا

کیونکہ تُو نے بادشاہ کا مُعاملہ ہم پر ظاہِر کِیا ہے۔

دانی ایل بادشاہ کو یہ خواب اور اُس کی تعبِیر بتاتا ہے

24 پس دانی ایل اریُو ک کے پاس گیا جو بادشاہ کی طرف سے بابل کے حکِیموں کے قتل پر مُقرّر ہُؤا تھا اور اُس سے یُوں کہا کہ بابل کے حکِیموں کو ہلاک نہ کر ۔ مُجھے بادشاہ کے حضُور لے چل مَیں بادشاہ کو تعبِیر بتا دُوں گا۔

25 تب اریُو ک دانی ایل کو شتابی سے بادشاہ کے حضُور لے گیا اور عرض کی کہ مُجھے یہُودا ہ کے اسِیروں میں ایک شخص مِل گیا ہے جو بادشاہ کو تعبِیربتا دے گا۔

26 بادشاہ نے دانی ایل سے جِس کا لقب بیلطشضر تھا پُوچھا کیا تُو اُس خواب کو جو مَیں نے دیکھا اور اُس کی تعبِیر کو مُجھ سے بیان کر سکتا ہے؟۔

27 دانی ایل نے بادشاہ کے حضُور عرض کی کہ وہ بھید جو بادشاہ نے پُوچھا حُکما اور نجُومی اور جادُوگر اور فالگِیر بادشاہ کو بتا نہیں سکتے۔

28 لیکن آسمان پر ایک خُدا ہے جو راز کی باتیں آشکاراکرتا ہے اور اُس نے نبُوکد نضر بادشاہ پر ظاہِر کِیا ہے کہ آخِری ایّام میں کیا وقُوع میں آئے گا ۔تیرا خواب اور تیرے دِماغی خیال جو تُو نے اپنے پلنگ پر دیکھے یہ ہیں۔

29 اَے بادشاہ تُو اپنے پلنگ پر لیٹا ہُؤا خیال کرنے لگا کہ آیندہ کو کیا ہو گا ۔ سو وہ جو رازوں کا کھولنے والا ہے تُجھ پر ظاہِر کرتا ہے کہ کیا کُچھ ہو گا۔

30 لیکن اِس راز کے مُجھ پر آشکار ہونے کا سبب یہ نہیں کہ مُجھ میں کِسی اَور ذی حیات سے زِیادہ حِکمت ہے بلکہ یہ کہ اِس کی تعبِیر بادشاہ سے بیان کی جائے اور تُو اپنے دِل کے تصوُّرات کو پہچانے۔

31 اَے بادشاہ تُو نے ایک بڑی مُورت دیکھی ۔ وہ بڑی مُورت جِس کی رَونق بے نِہایت تھی تیرے سامنے کھڑی ہُوئی اور اُس کی صُورت ہَیبت ناک تھی۔

32 اُس مُورت کا سر خالِص سونے کا تھا اُس کا سِینہ اور اُس کے بازُو چاندی کے۔ اُس کا شِکم اور اُس کی رانیں تانبے کی تھِیں۔

33 اُس کی ٹانگیں لوہے کی اور اُس کے پاؤں کُچھ لوہے کے اور کُچھ مِٹّی کے تھے۔

34 تُو اُسے دیکھتا رہا یہاں تک کہ ایک پتّھر ہاتھ لگائے بغَیر ہی کاٹا گیا اور اُس مُورت کے پاؤں پر جو لوہے اور مِٹّی کے تھے لگا اور اُن کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا۔

35 تب لوہا اور مِٹّی اور تانبا اور چاندی اور سونا ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے گئے اور تابستانی کھلِیہان کے بُھوسے کی مانِند ہُوئے اور ہوا اُن کو اُڑا لے گئی یہاں تک کہ اُن کا پتہ نہ مِلا اور وہ پتّھر جِس نے اُس مُورت کو توڑا ایک بڑا پہاڑ بن گیا اور تمام زمِین میں پَھیل گیا۔

36 وہ خواب یہ ہے اور اُس کی تعبِیر بادشاہ کے حضُور بیان کرتا ہُوں۔

37 اَے بادشاہ تُو شاہنشاہ ہے جِس کو آسمان کے خُدا نے بادشاہی و توانائی اور قُدرت و شَوکت بخشی ہے۔

38 اور جہاں کہِیں بنی آدم سکُونت کرتے ہیں اُس نے مَیدان کے چرِندے اور ہوا کے پرِندے تیرے حوالہ کر کے تُجھ کو اُن سب کا حاکِم بنایا ہے ۔ وہ سونے کا سر تُو ہی ہے۔

39 اور تیرے بعد ایک اَور سلطنت برپا ہو گی جو تُجھ سے چھوٹی ہو گی اور اُس کے بعد ایک اَور سلطنت تانبے کی جو تمام زمِین پر حُکومت کرے گی۔

40 اور چَوتھی سلطنت لوہے کی مانِند مضبُوط ہو گی اور جِس طرح لوہا توڑ ڈالتا ہے اور سب چِیزوں پر غالِب آتا ہے ہاں جِس طرح لوہا سب چِیزوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرتا اور کُچلتا ہے اُسی طرح وہ ٹُکڑے ٹُکڑے کرے گی اور کُچل ڈالے گی۔

41 اور جو تُو نے دیکھا کہ اُس کے پاؤں اور اُنگلِیاں کُچھ تو کُمہار کی مِٹّی کی اور کُچھ لوہے کی تھِیں سو اُس سلطنت میں تفرِقہ ہو گا مگر جَیسا کہ تُو نے دیکھا کہ اُس میں لوہا مِٹّی سے مِلا ہُؤا تھا اُس میں لوہے کی مضبُوطی ہو گی۔

42 اور چُونکہ پاؤں کی اُنگلِیاں کُچھ لوہے کی اور کُچھ مِٹّی کی تھِیں اِس لِئے سلطنت کُچھ قَوی اور کُچھ ضعِیف ہو گی۔

43 اور جَیسا تُو نے دیکھا کہ لوہا مِٹّی سے مِلا ہُؤا تھا وہ بنی آدم سے آمیختہ ہوں گے لیکن جَیسے لوہا مِٹّی سے میل نہیں کھاتا وَیسے ہی وہ بھی باہم میل نہ کھائیں گے۔

44 اور اُن بادشاہوں کے ایّام میں آسمان کا خُدا ایک سلطنت برپا کرے گا جو تا ابد نیست نہ ہو گی اور اُس کی حُکومت کِسی دُوسری قَوم کے حوالہ نہ کی جائے گی بلکہ وہ اِن تمام مملکتوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے اور نیست کرے گی اور وُہی ابد تک قائِم رہے گی۔

45 جَیسا تُو نے دیکھا کہ وہ پتّھر ہاتھ لگائے بغَیر ہی پہاڑ سے کاٹا گیا اور اُس نے لوہے اور تانبے اور مِٹّی اور چاندی اور سونے کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا خُدا تعالیٰ نے بادشاہ کو وہ کُچھ دِکھایا جو آگے کو ہونے والا ہے اور یہ خواب یقِینی ہے اور اِس کی تعبِیر یقِینی۔

بادشاہ دانی ایل کو نوازتاہے

46 تب نبُوکد نضر بادشاہ نے مُنہ کے بل گِر کر دانی ایل کو سِجدہ کِیا اور حُکم دِیا کہ اُسے ہدیہ دیں اور اُس کے سامنے بخُور جلائیں۔

47 بادشاہ نے دانی ایل سے کہا فی الحقِیقت تیرا خُدا معبُودوں کا معبُود اور بادشاہوں کا خُداوند اور بھیدوں کا کھولنے والا ہے کیونکہ تُو اِس راز کو کھول سکا۔

48 تب بادشاہ نے دانی ایل کو سرفراز کِیا اور اُسے بُہت سے بڑے بڑے تُحفے عطا کِئے اور اُس کو بابل کے تمام صُوبہ پر فرمانروائی بخشی اور بابل کے تمام حکِیموں پر حُکمرانی عِنایت کی۔

49 تب دانی ایل نے بادشاہ سے درخواست کی اور اُس نے سدر ک اور مِیسک اور عبد نجُو کو بابل کے صُوبہ کی کار پردازی پر مُقرّر کِیا لیکن دانی ایل بادشاہ کے دربار میں رہا۔

دانی ایل 3

نبُوکدنضر سب کو سونے کی مُورت کی پُوجا کرنے کا حُکم دیتاہے

1 نبُوکد نضر بادشاہ نے ایک سونے کی مُورت بنوائی جِس کی لمبائی ساٹھ ہاتھ اور چَوڑائی چھ ہاتھ تھی اور اُسے دُورا کے مَیدان صُوبۂِ بابل میں نصب کِیا۔

2 تب نبُوکد نضر بادشاہ نے لوگوں کو بھیجا کہ ناظِموں اور حاکِموں اور سرداروں اور قاضِیوں اور خزانچِیوں اور مُشِیروں اور مُفتِیوں اور تمام صُوبوں کے منصب داروں کو جمع کریں تاکہ وہ اُس مُورت کی تقدِیس پر حاضِر ہوں جِس کو نبُوکد نضر بادشاہ نے نصب کِیا تھا۔

3 تب ناظِم اور حاکِم اور سردار اور قاضی اور خزانچی اور مُشِیر اور مُفتی اور صُوبوں کے تمام منصب دار اُس مُورت کی تقدِیس کے لِئے جِسے نبُوکد نضر بادشاہ نے نصب کِیا تھا جمع ہُوئے اور وہ اُس مُورت کے سامنے جِس کو نبُوکد نضر نے نصب کِیا تھا کھڑے ہُوئے۔

4 تب ایک مُناد نے بُلند آواز سے پُکار کر کہا اَے لوگو! اَے اُمّتو اور اَے مُختلِف زُبانیں بولنے والو! تُمہارے لِئے یہ حُکم ہے کہ۔

5 جِس وقت قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنو تو اُس سونے کی مُورت کے سامنے جِس کو نبُوکد نضر بادشاہ نے نصب کِیا ہے گِر کر سِجدہ کرو۔

6 اور جو کوئی گِر کر سِجدہ نہ کرے اُسی وقت آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالا جائے گا۔

7 اِس لِئے جِس وقت سب لوگوں نے قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنی تو سب لوگوں اور اُمّتوں اور مُختلِف زُبانیں بولنے والوں نے اُس مُورت کے سامنے جِس کو نبُوکد نضر بادشاہ نے نصب کِیا تھا گِر کر سِجدہ کِیا۔

دانی ایل اور اُس کے تِین ساتھِیوں پر حُکم عدُولی کا اِلزام لگا یا جاتا ہے

8 پس اُس وقت چند کسدیوں نے آکر یہُودیوں پر الزام لگایا۔

9 اُنہوں نے نبُوکد نضر بادشاہ سے کہا اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔

10 اَے بادشاہ تُو نے یہ فرمان جاری کِیا ہے کہ جو کوئی قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنے گِر کر سونے کی مُورت کو سِجدہ کرے۔

11 اور جو کوئی گِر کر سِجدہ نہ کرے آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالا جائے گا۔

12 اب چند یہُودی ہیں جِن کو تُو نے بابل کے صُوبہ کی کار پردازی پر مُعیّن کِیا ہے یعنی سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو ۔ اِن آدمِیوں نے اَے بادشاہ تیری تعظِیم نہیں کی ۔ وہ تیرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کرتے اور اُس سونے کی مُورت کو جِسے تُو نے نصب کِیا سِجدہ نہیں کرتے۔

13 تب نبُوکد نضر نے قہر و غضب سے حُکم کِیا کہ سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کو حاضِر کریں اور اُنہوں نے اُن آدمِیوں کو بادشاہ کے حضُور حاضِرکِیا۔

14 نبُوکد نضر نے اُن سے کہا اَے سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کیا یہ سچ ہے کہ تُم میرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کرتے ہو اور اُس سونے کی مُورت کو جِسے مَیں نے نصب کِیا سِجدہ نہیں کرتے؟۔

15 اب اگر تُم مُستعِد رہو کہ جِس وقت قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنو تو اُس مُورت کے سامنے جو مَیں نے بنوائی ہے گِر کر سِجدہ کرو تو بِہتر پر اگر سِجدہ نہ کرو گے تو اُسی وقت آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالے جاؤ گے اور کَون سا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے چُھڑائے گا؟۔

16 سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو نے بادشاہ سے عرض کی کہ اَے نبُوکد نضر اِس امر میں ہم تُجھے جواب دینا ضرُوری نہیں سمجھتے۔

17 دیکھ ہمارا خُدا جِس کی ہم عِبادت کرتے ہیں ہم کو آگ کی جلتی بھٹّی سے چُھڑانے کی قُدرت رکھتا ہے اور اَے بادشاہ وُہی ہم کو تیرے ہاتھ سے چُھڑائے گا۔

18 اور نہیں تو اَے بادشاہ تُجھے معلُوم ہو کہ ہم تیرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کریں گے اور اُس سونے کی مُورت کو جو تُو نے نصب کی ہے سِجدہ نہیں کریں گے۔

دانی ایل کے تِینوں ساتھِیوں کو سزائے مَوت سُنائی جاتی ہے

19 تب نبُوکد نضر قہر سے بھر گیا اور اُس کے چِہرہ کا رنگ سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو پر مُبدّل ہُؤا اور اُس نے حُکم دِیا کہ بھٹّی کی آنچ معمُول سے سات گُنا زِیادہ کریں۔

20 اور اُس نے اپنے لشکر کے چند زورآور پہلوانوں کو حُکم کِیا کہ سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کو باندھ کر آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈال دیں۔

21 تب یہ مَرد اپنے زیرجاموں ۔ قمِیضوں اور عمّاموں سمیت باندھے گئے اور آگ کی جلتی بھٹّی میں پھینک دِئے گئے۔

22 پس چُونکہ بادشاہ کا حُکم تاکِیدی تھا اور بھٹّی کی آنچ نِہایت تیز تھی اِس لِئے سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کو اُٹھانے والے آگ کے شُعلوں سے ہلاک ہو گئے۔

23 اور یہ تِین مَرد یعنی سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو بندھے ہُوئے آگ کی جلتی بھٹّی میں جا پڑے۔

24 تب نبُوکد نضر بادشاہ سراسِیمہ ہو کر جلد اُٹھا اور ارکانِ دَولت سے مُخاطِب ہو کر کہنے لگا کیا ہم نے تِین شخصوں کو بندھوا کر آگ میں نہیں ڈِلوایا؟

اُنہوں نے جواب دِیا کہ بادشاہ نے سچ فرمایا ہے۔

25 اُس نے کہا دیکھو مَیں چار شخص آگ میں کُھلے پِھرتے دیکھتا ہُوں اور اُن کو کُچھ ضرر نہیں پُہنچا اور چَوتھے کی صُورت اِلہٰ زادہ کی سی ہے۔

تِینوں آدمِیوں کو رِہا کرکے سرفراز کِیا جاتا ہے

26 تب نبُوکد نضر نے آگ کی جلتی بھٹّی کے دروازہ پر آ کر کہا اَے سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو خُدا تعالیٰ کے بندو! باہر نِکلو اور اِدھر آؤ ۔ پس سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو آگ سے نِکل آئے۔

27 تب ناظِموں اور حاکِموں اور سرداروں اور بادشاہ کے مُشِیروں نے فراہم ہو کر اُن شخصوں پر نظر کی اور دیکھا کہ آگ نے اُن کے بدنوں پر کُچھ تاثِیر نہ کی اور اُن کے سر کا ایک بال بھی نہ جلایا اور اُن کی پوشاک میں مُطلق فرق نہ آیا اور اُن سے آگ سے جلنے کی بُو بھی نہ آتی تھی۔

28 پس نبُوکد نضر نے پُکار کر کہا کہ سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنا فرِشتہ بھیج کر اپنے بندوں کو رہائی بخشی جِنہوں نے اُس پر توکُّل کر کے بادشاہ کے حُکم کو ٹال دِیا اور اپنے بدنوں کو نِثار کِیا کہ اپنے خُدا کے سِوا کِسی دُوسرے معبُود کی عِبادت اور بندگی نہ کریں۔

29 اِس لِئے مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ جو قَوم یا اُمّت یا اہلِ لُغت سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کے خُدا کے حق میں کوئی نامُناسِب بات کہیں اُن کے ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جائیں گے اور اُن کے گھر مزبلہ ہو جائیں گے کیونکہ کوئی دُوسرا معبُود نہیں جو اِس طرح رہائی دے سکے۔

30 پِھر بادشاہ نے سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کو صُوبۂِ بابل میں سرفراز کِیا۔