حجَّی 2

نئی ہَیکل کی شان و شَوکت

1 ساتویں مہِینے کی اِکِّیسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام حجَّی نبی کی معرفت پُہنچا۔

2 کہ یہُوداہ کے ناظِم زرُبّا بل بِن سیالتی ایل سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق اور لوگوں کے بقِیّہ سے یُوں کہہ۔

3 کہ تُم میں سے کِس نے اِس ہَیکل کی پہلی رَونق کو دیکھا؟ اور اب کَیسی دِکھائی دیتی ہے؟ کیا یہ تُمہاری نظر میں ناچِیز نہیں ہے؟۔

4 لیکن اَے زرُبّا بل حَوصلہ رکھ خُداوند فرماتا ہے اور اَے سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق حَوصلہ رکھ اور اَے مُلک کے سب لوگو حَوصلہ رکھّو خُداوند فرماتا ہے اور کام کرو کیونکہ مَیں تُمہارے ساتھ ہُوں ربُّ الافواج فرماتا ہے۔

5 مِصر سے نِکلتے وقت مَیں نے تُم سے جو عہد کِیا تھا اُس کے مُطابِق میری وہ رُوح تُمہارے ساتھ رہتی ہے ہِمّت نہ ہارو۔

6 کیونکہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تھوڑی دیر میں پِھر ایک بار آسمان و زمِین اور بحر و برّ کو ہِلا دُوں گا۔

7 مَیں سب قَوموں کو ہِلا دُوں گا اور اُن کی مرغُوب چِیزیں آئیں گی اور مَیں اِس گھر کو جلال سے معمُور کرُوں گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔

8 چاندی میری ہے اور سونا میرا ہے ربُّ الافواج فرماتاہے۔

9 اِس پِچھلے گھر کی رَونق پہلے گھر کی رَونق سے زِیادہ ہو گی ربُّ الافواج فرماتا ہے اور مَیں اِس مکان میں سلامتی بخشُوں گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔

نبی کاہِنوں سے مشَورہ کرتا ہے

10 اور دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے سال کے نویں مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام حجَّی نبی کی معرفت پُہنچا۔

11 کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ شرِیعت کی بابت کاہِنوں سے دریافت کر۔

12 کہ اگر کوئی پاک گوشت کو اپنے لِباس کے دامن میں لِئے جاتا ہو اور اُس کا دامن روٹی یا دال یا مَے یا تیل یا کِسی طرح کے کھانے کی چِیز کو چُھو جائے تو کیا وہ چِیز پاک ہو جائیں گی؟

کاہِنوں نے جواب دِیا ہرگِز نہیں۔

13 پِھر حجَّی نے پُوچھا کہ اگر کوئی کِسی مُردہ کوچُھونے سے ناپاک ہو گیا ہو اور اِن میں سے کِسی چِیز کو چُھوئے تو کیا وہ چِیز ناپاک ہو جائیں گی؟

کاہِنوں نے جواب دِیا ضرُور ناپاک ہو جائیں گی۔

14 پِھر حجَّی نے کہا خُداوند فرماتا ہے میری نظر میں اِن لوگوں اور اِس قَوم اور اِن کے اعمال کا یِہی حال ہے اور جو کُچھ اِس جگہ گُذرانتے ہیں ناپاک ہے۔

خُداوند برکت کا وعدہ کرتا ہے

15 پس اب اور آیندہ کو اُس وقت کا خیال رکھّو جبکہ ابھی خُداوند کی ہَیکل کا پتھّر پر پتھّر نہ رکھّا گیا تھا۔

16 اُس تمام زمانہ میں جب کوئی بِیس پَیمانوں کی آس رکھتا تو دس ہی مِلتے تھے اور جب کوئی مَے کے حَوض سے پچاس پَیمانے نِکالنے جاتا تو بِیس ہی نِکلتے تھے۔

17 اور مَیں نے تُم کو تُمہارے سب کاموں میں بادِ سمُوم اور گیروئی اور اَولوں سے مارا پر تُم میری طرف رجُوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔

18 اب اور آیندہ اِس کا خیال رکھّو ۔ آج خُداوند کی ہَیکل کی بُنیاد کے ڈالے جانے یعنی نویں مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ سے اِس کا خیال رکھّو۔

19 کیا اِس وقت بِیج کھتّے میں ہے؟ ابھی تو تاک اور انجِیر اور انار اور زَیتُون میں پَھل نہیں لگا ۔ آج ہی سے مَیں تُم کو برکت دُوں گا۔

زرُبّابل کے ساتھ خُداوند کاوعدہ

20 پِھراِسی مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام حجَّی نبی پر نازِل ہُؤا۔

21 کہ یہُوداہ کے ناظِم زرُبّابل سے کہہ دے کہ مَیں آسمان اور زمِین کو ہِلاؤُں گا۔

22 اور سلطنتوں کے تخت اُلٹ دُوں گا اور قَوموں کی سلطنتوں کی توانائی نیست کر دُوں گا اور رتھوں کو سواروں سمیت اُلٹ دُوں گا اور گھوڑے اور اُن کے سوار گِر جائیں گے اور ہر شخص اپنے بھائی کی تلوار سے قتل ہو گا۔

23 ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے میرے خادِم زرُبّا بل بِن سیالتی ایل اُسی روز مَیں تُجھے لُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور نگِین ٹھہراؤُں گا کیونکہ مَیں نے تُجھے برگُزِیدہ کِیا ہے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔

صفنیاہ 1

1 خُداوند کا کلام جو شاہِ یہُودا ہ یُوسیا ہ بِن آمُو ن کے ایّام میں صفنیا ہ بِن کُو شی بِن جدلیا ہ بِن امریا ہ بِن حِزقیاہ پر نازِل ہُؤا۔

خُداوندکے قہر و غضب کا دِن

2 خُداوند فرماتا ہے مَیں رُویِ زمِین سے سب کُچھ بِالکُل نیست کرُوں گا۔

3 اِنسان اور حَیوان کو نیست کرُوں گا ۔ ہوا کے پرِندوں اور سمُندر کی مچھلیوں کو اور شرِیروں اور اُن کے بُتوں کو نیست کرُوں گا اور اِنسان کو رُویِ زمِین سے فنا کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔

4 مَیں یہُودا ہ پر اور یروشلیِم کے سب باشِندوں پر ہاتھ چلاؤُں گا اور اِس مکان میں سے بعل کے بقِیّہ کو اور کمارِیم کے نام کو پُجارِیوں سمیت نیست کرُوں گا۔

5 اور اُن کو بھی جو کوٹھوں پر چڑھ کر اجرامِ فلک کی پرستِش کرتے ہیں اور اُن کو جو خُداوند کی عِبادت کا عہد کرتے ہیں لیکن مِلکُوم کی قَسم کھا تے ہیں۔

6 اور اُن کو بھی جو خُداوند سے برگشتہ ہو کر نہ اُس کے طالِب ہُوئے اور نہ اُنہوں نے اُس سے مشورَت لی۔

7 تُم خُداوند خُدا کے حضُور خاموش رہو کیونکہ خُداوند کا دِن نزدِیک ہے اور اُس نے ذبِیحہ تیّار کِیا ہے اور اپنے مِہمانوں کو مخصُوص کِیا ہے۔

8 اور خُداوند کے ذبِیحہ کے دِن یُوں ہو گا کہ مَیں اُمرا اور شاہزادوں کو اور اُن سب کو جو اجنبیوں کی پوشاک پہِنتے ہیں سزا دُوں گا۔

9 مَیں اُسی روز اُن سب کو جو لوگوں کے گھروں میں گُھس کر اپنے آقا کے گھر کو لُوٹ اور مکر سے بھرتے ہیں سزا دُوں گا۔

10 اور خُداوند فرماتا ہے اُسی روز مچھلی پھاٹک سے رونے کی آواز اور مِشنہ سے ماتم کی اور ٹِیلوں پر سے بڑے غَوغا کی صدا اُٹھے گی۔

11 اَے مکتِیس کے رہنے والو! ماتم کرو کیونکہ سب سَوداگر مارے گئے ۔ جو چاندی سے لدے تھے سب ہلاک ہُوئے۔

12 پِھر مَیں چراغ لے کر یروشلیِم میں تلاش کرُوں گا اور جِتنے اپنی تلچھٹ پر جم گئے ہیں اور دِل میں کہتے ہیں کہ خُداوند سزا و جزا نہ دے گا اُن کو سزا دُوں گا۔

13 تب اُن کا مال لُٹ جائے گا اور اُن کے گھر اُجڑ جائیں گے ۔ وہ گھر تو بنائیں گے پر اُن میں بُود و باش نہ کریں گے اور تاکِستان لگائیں گے پر اُن کی مَے نہ پِئیں گے۔

14 خُداوند کا روزِ عظِیم قرِیب ہے ہاں وہ نزدِیک آ گیا۔ وہ آ پُہنچا! سُنو! خُداوند کے دِن کا شور! زبردست آدمی پُھوٹ پُھوٹ کر روئے گا۔

15 وہ دِن قہر کا دِن ہے ۔ دُکھ اور رنج کا دِن۔ وِیرانی اور خرابی کا دِن ۔ تارِیکی اور اُداسی کا دِن۔ ا بر اور تِیرگی کا دِن۔

16 حصِین شہروں اور اُونچے بُرجوں کے خِلاف نرسِنگے اور جنگی للکار کا دِن۔

17 اور مَیں بنی آدم پر مُصِیبت لاؤُں گا یہاں تک کہ وہ اندھوں کی مانِند چلیں گے کیونکہ وہ خُداوند کے گُنہگار ہُوئے ۔ اُن کا خُون دُھول کی طرح گِرایا جائے گا اور اُن کا گوشت نجاست کی مانِند۔

18 خُداوند کے قہر کے دِن اُن کا سونا چاندی اُن کو بچا نہ سکے گا بلکہ تمام مُلک کو اُس کی غَیرت کی آگ کھا جائے گی کیونکہ وہ یک لخت مُلک کے سب باشِندوں کو تمام کر ڈالے گا۔ تَوبہ کے لِئے دلِیل

صفنیاہ 2

1 اَے بے حیا قَوم جمع ہو! جمع ہو!۔

2 اِس سے پہلے کہ تقدِیرِ الٰہی ظاہِرہو اور وہ دِن بُھس کی مانِند جاتا رہے اور خُداوند کا قہرِ شدِید تُم پر نازِل ہو اور اُس کے غضب کا دِن تُم پر آ پُہنچے۔

3 اَے مُلک کے سب حلِیم لوگو جو خُداوند کے احکام پر چلتے ہو اُس کے طالِب ہو! راستبازی کو ڈُھونڈو ۔ فروتنی کی تلاش کرو ۔شاید خُداوند کے غضب کے دِن تُم کو پناہ مِلے۔

اِسرا ئیل کے گِردونواح کی قَوموں کا حَشر

4 کیونکہ غزّہ مترُوک ہو گا اور اسقلو ن وِیران کِیا جائے گا اور اشدُود دوپہر کو خارِج کر دِیا جائے گا اورعقرُو ن کی بیخ کنی کی جائے گی۔

5 سمُندر کے ساحِل کے رہنے والوں یعنی کریتیوں کی قَوم پر افسوس! اَے کنعا ن فلِستِیوں کی سرزمِین! خُداوند کا کلام تیرے خِلاف ہے ۔مَیں تُجھے نیست و نابُود کرُوں گا یہاں تک کہ کوئی بسنے والا نہ رہے۔

6 اور سمُندر کے ساحِل چراگاہیں ہوں گے جِن میں چرواہوں کی جھونپڑیاں اور بھیڑخانے ہوں گے۔

7 اور وُہی ساحِل یہُودا ہ کے گھرانے کے بقِیّہ کے لِئے ہوں گے ۔ وہ اُن میں چرایا کریں گے ۔ وہ شام کے وقت اسقلو ن کے مکانوں میں لیٹا کریں گے کیونکہ خُداوند اُن کا خُدا اُن پر پِھر نظر کرے گا اور اُن کی اسِیری کو مَوقُوف کرے گا۔

8 مَیں نے موآب کی ملامت اور بنی عمُّون کی لَعن طَعن سُنی ہے ۔ اُنہوں نے میری قَوم کو ملامت کی اور اُن کی حدُود کو دبا لِیا ہے۔

9 اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم! یقِیناً موآب سدُو م کی مانِند ہو گا اور بنی عمُّون عمُور ہ کی مانِند۔ وہ پُرخار و نمکزار اور ا بدُالاآباد برباد رہیں گے ۔ میرے لوگوں کا بقِیّہ اُن کو غارت کرے گا اور میری قَوم کے باقی لوگ اُن کے وارِث ہوں گے۔

10 یہ سب کُچھ اُن کے تکبُّرکے سبب سے اُن پر آئے گا کیونکہ اُنہوں نے ربُّ الافواج کے لوگوں کو ملامت کی اور اُن پر زِیادتی کی۔

11 خُداوند اُن کے لِئے ہَیبت ناک ہو گا اور زمِین کے تمام معبُودوں کو لاغر کر دے گا اور بحری مُمالِک کے سب باشِندے اپنی اپنی جگہ میں اُس کی پرستِش کریں گے۔

12 اَے کُو ش کے باشِندو! تُم بھی میری تلوار سے مارے جاؤ گے۔

13 اور وہ شِمال کی طرف اپنا ہاتھ بڑھائے گا اور ا سُور کو نیست کرے گا اور نِینو ہ کو وِیران اور بیابان کی مانِند خُشک کر دے گا۔

14 اور جنگلی جانور اُس میں لیٹیں گے اور ہر قِسم کے حَیوان حواصِل اور خارپُشت اُس کے سُتُونوں کے سِروں پر مقام کریں گے ۔اُن کی آواز اُس کے جھروکوں میں ہو گی ۔ اُس کی دہلِیزوں میں وِیرانی ہو گی کیونکہ دیودار کا کام کُھلا چھوڑا گیا ہے۔

15 یہ وہ شادمان شہر ہے جو بے فِکر تھا ۔ جِس نے دِل میں کہا کہ مَیں ہُوں اور میرے سِوا کوئی دُوسرا نہیں ۔ وہ کَیسا وِیران ہُؤا ! حَیوانوں کے بَیٹھنے کی جگہ! ہر ایک جو اُدھر سے گُذرے گا سُسکارے گا اور ہاتھ ہِلائے گا۔

صفنیاہ 3

یروشلیِم کا گُناہ اور مخلصی

1 اُس سرکش و ناپاک و ظالِم شہر پر افسوس!۔

2 اُس نے کلام کو نہ سُنا ۔ وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُؤا ۔ اُس نے خُداوند پر توکُّل نہ کِیا اور اپنے خُدا کی قُربت کی آرزُو نہ کی۔

3 اُس کے اُمرا اُس میں گرجنے والے بَبر ہیں ۔ اُس کے قاضی بھیڑئے ہیں جو شام کو نِکلتے ہیں اور صُبح تک کُچھ نہیں چھوڑتے۔

4 اُس کے نبی لاف زن اور دغاباز ہیں۔ اُس کے کاہِنوں نے پاک کو ناپاک ٹھہرایا اور اُنہوں نے شرِیعت کو مروڑا ہے۔

5 خُداوند جو صادِق ہے اُس کے اندر ہے ۔ وہ بے اِنصافی نہ کرے گا ۔ وہ ہر صُبح بِلاناغہ اپنی عدالت ظاہِر کرتا ہے مگر بے اِنصاف آدمی شرم کو نہیں جانتا۔

6 مَیں نے قَوموں کو کاٹ ڈالا ۔ اُن کے بُرج برباد کِئے گئے ۔ مَیں نے اُن کے کُوچوں کو وِیران کِیا یہاں تک کہ اُن میں کوئی نہیں چلتا ۔ اُن کے شہر اُجاڑ ہُوئے اور اُن میں کوئی اِنسان نہیں ۔ کوئی باشِندہ نہیں۔

7 مَیں نے کہا کہ فقط مُجھ سے ڈر اور تربِیّت پذِیر ہو تاکہ اُس کی بستی کاٹی نہ جائے اُس سب کے مُطابِق جو مَیں نے اُس کے حق میں ٹھہرایا تھا لیکن اُنہوں نے عمداً اپنی روِش کو بِگاڑا۔

8 پس خُداوند فرماتا ہے میرے مُنتظِر رہو جب تک کہ مَیں لُوٹ کے لِئے نہ اُٹھوں کیونکہ مَیں نے ٹھان لِیا ہے کہ قَوموں کو جمع کرُوں اور مملکتوں کو اِکٹّھا کرُوں تاکہ اپنے غضب یعنی تمام قہرِ شدِید کو اُن پر نازِل کرُوں کیونکہ میری غَیرت کی آگ ساری زمِین کو کھا جائے گی۔

9 اور مَیں اُس وقت لوگوں کے ہونٹ پاک کر دُوں گا تاکہ وہ سب خُداوند سے دُعا کریں اور ایک دِل ہو کر اُس کی عِبادت کریں

10 کُو ش کی نہروں کے پار سے میرے عابِد یعنی میری پراگندہ قَوم میرے لِئے ہدیہ لائے گی

11 اُسی روز تُو اپنے سب اعمال کے سبب سے جِن سے تُو میری گُنہگار ہُوئی شرمِندہ نہ ہو گی کیونکہ مَیں اُس وقت تیرے درمِیان سے تیرے مُتکبِّر لوگوں کو نِکال دُوں گا اور پِھر تُو میرے کوہِ مُقدّس پر تکبُّر نہ کرے گی۔

12 اور مَیں تُجھ میں ایک مظلُوم اور مسکِین بقِیّہ چھوڑ دُوں گا اور وہ خُداوند کے نام پر توکُّل کریں گے۔

13 اِسرائیل کے باقی لوگ نہ بدی کریں گے نہ جُھوٹ بولیں گے اور نہ اُن کے مُنہ میں دغا کی باتیں پائی جائیں گی بلکہ وہ کھائیں گے اور لیٹ رہیں گے اور کوئی اُن کو نہ ڈرائے گا۔

خُوشی کاگیِت

14 اَے بِنت صِیُّون نغمہ سرائی کر! اَے اِسرائیل ! للکار ۔

اَے دُخترِ یروشلِیم ! پُورے دِل سے خُوشی منا اور

شادمان ہو۔

15 خُداوند نے تیری سزا کو دُور کر دِیا ۔

اُس نے تیرے دُشمنوں کو نِکال دِیا۔

خُداوند اِسرائیل کا بادشاہ تیرے اندر ہے ۔

تُو پِھر مُصِیبت کو نہ دیکھے گی۔

16 اُس روز یروشلیِم سے کہا جائے گا

ہِراسان نہ ہو! اَے صِیُّون

تیرے ہاتھ ڈِھیلے نہ ہوں۔

17 خُداوند تیرا خُدا جو تُجھ میں ہے قادِر ہے ۔

وُہی بچا لے گا۔

وہ تیرے سبب سے شادمان ہو کر خُوشی کرے گا ۔

وہ اپنی مُحبّت میں مسرُور رہے گا ۔

وہ گاتے ہُوئے تیرے لِئے شادمانی کرے گا۔

18 مَیں تیرے اُن لوگوں کو جو عِیدوں سے محرُوم

ہونے کے سبب سے غمگِین

اور ملامت سے زیر بار ہیں جمع کرُوں گا۔

19 دیکھ مَیں اُس وقت

تیرے سب ستانے والوں کو سزا دُوں گا

اور لنگڑوں کو رہائی دُوں گا

اور جو ہانک دِئے گئے اُن کو اِکٹّھا کرُوں گا

اور جو تمام جہان میں رُسوا ہُوئے اُن کو سِتُودہ

اور نامور کرُوں گا۔

20 اُس وقت

مَیں تُم کو جمع کر کے مُلک میں لاؤُں گا

کیونکہ جب تُمہاری حِین حیات ہی میں تُمہاری

اسِیری کو مَوقُوف کرُوں گا

تو تُم کو زمِین کی سب قَوموں کے درمِیان نامور

اور سِتُودہ کرُوں گا

خُداوند فرماتا ہے۔

حبقُّوق 1

1 حبقُّوق نبی کی رویا کا بارِ نبُوّت۔:-

حبقُّوق بے اِنصافیوں کے خِلاف شِکایت کرتا ہے

2 اَے خُداوند! مَیں کب تک نالہ کرُوں گا اور تُو نہ سُنے گا؟مَیں تیرے حضُور کب تک چِلاّؤُں گا ظُلم! ظُلم! اور تُونہ بچائے گا؟۔

3 تُو کیوں مُجھے بدکرداری اور کج رفتاری دِکھاتا ہے؟کیونکہ ظُلم اور سِتم میرے سامنے ہیں ۔ فِتنہ و فساد برپا ہوتے رہتے ہیں۔

4 اِس لِئے شرِیعت کمزور ہو گئی اور اِنصاف مُطلق جاری نہیں ہوتا کیونکہ شرِیر صادِقوں کو گھیر لیتے ہیں ۔ پس اِنصاف کا خُون ہو رہا ہے۔

خُداوند کا جواب

5 قَوموں پر نظر کرو اور دیکھو اور مُتعجِّب ہو کیونکہ مَیں تُمہارے ایّام میں ایک اَیسا کام کرنے کو ہُوں کہ اگر کوئی تُم سے اُس کا بیان کرے تو تُم ہرگِز باور نہ کرو گے۔

6 کیونکہ دیکھو مَیں کسدیوں کو چڑھا لاؤُں گا ۔ وہ تُرشرُو اور تُند مِزاج قَوم ہیں جو وُسعتِ زمِین سے ہو کر گُذرتے ہیں تاکہ اُن بستِیوں پر جو اُن کی نہیں ہیں قبضہ کر لیں۔

7 وہ ڈراؤنے اور ہَیبتناک ہیں ۔ وہ خُود ہی اپنی عدالت اور شان کا مصدر ہیں۔

8 اُن کے گھوڑے چِیتوں سے بھی تیز رفتار اور شام کو نِکلنے والے بھیڑیوں سے زیادہ خُونخوار ہیں اور اُن کے سوار کُودتے پھاندتے آتے ہیں ۔ ہاں وہ دُور سے چلے آتے ہیں ۔ وہ عُقاب کی مانِند ہیں جو اپنے شِکار پر جھپٹتا ہے۔

9 وہ سب غارتگری کو آتے ہیں ۔ وہ سِیدھے بڑھے چلے آتے ہیں اور اُن کے اسِیرریت کے ذرّوں کی مانِند بے شُمار ہوتے ہیں۔

10 وہ بادشاہوں کو ٹھٹّھوں میں اُڑاتے اور اُمرا کو مسخرہ بناتے ہیں ۔ وہ قلعوں کو حقِیر جانتے ہیں کیونکہ وہ مِٹّی سے دمدمے باندھ کر اُن کو فتح کر لیتے ہیں۔

11 تب وہ گِردباد کی طرح گُذرتے اور خطا کر کے گُنہگار ہوتے ہیں کیونکہ اُن کا زور ہی اُن کا خُدا ہے۔

حبقُّوق خُداوندسے دوبارہ شِکایت کرتاہے

12 اَے خُداوند میرے خُدا! اَے میرے قُدُّوس! کیا تُو ازل سے نہیں ہے؟ ہم نہیں مَریں گے ۔ اَے خُداوند تُو نے اُن کو عدالت کے لِئے ٹھہرایا ہے اور اَے چٹان تُو نے اُن کو تادِیب کے لِئے مُقرّر کِیا ہے۔

13 تیری آنکھیں اَیسی پاک ہیں کہ تُو بدی کو دیکھ نہیں سکتا اور کجرفتاری پر نِگاہ نہیں کر سکتا ۔ پِھر تُو دغابازوں پر کیوں نظر کرتا ہے اور جب شرِیر اپنے سے زِیادہ صادِق کو نِگل جاتا ہے تب تُو کیوں خاموش رہتا ہے۔

14 اور بنی آدم کو سمُندر کی مچھلِیوں اور کِیڑے مکَوڑوں کی مانِند بناتا ہے جِن پر کوئی حُکومت کرنے والا نہیں؟۔

15 وہ اُن سب کو شست سے اُٹھا لیتے ہیں اور اپنے جال میں پھنساتے ہیں اور مہا جال میں جمع کرتے ہیں اِس لِئے وہ شادمان اور خُوش وقت ہیں۔

16 اِسی لِئے وہ اپنے جال کے آگے قُربانِیاں گُذرانتے ہیں اور اپنے مہا جال کے آگے بخُور جلاتے ہیں کیونکہ اِن کے وسِیلہ سے اُن کا بخرہ لذِیذ اور اُن کی غِذا چرب ہے۔

17 پس کیا وہ اپنے جال کو خالی کرنے اور قَوموں کو مُتواتِر قتل کرنے سے باز نہ آئیں گے؟۔

حبقُّوق 2

خُداوندحبقُّوق کو جواب دیتا ہے

1 مَیں اپنی دِیدگاہ پر کھڑا رہُوں گا اور بُرج پر چڑھ کر اِنتظار کرُوں گا کہ وہ مُجھ سے کیا کہتا ہے اور مَیں اپنی فریاد کی بابت کیا جواب دُوں۔

2 تب خُداوند نے مُجھے جواب دِیا اور فرمایا کہ رویا کو تختیوں پر اَیسی صفائی سے لِکھ کہ لوگ دَوڑتے ہُوئے بھی پڑھ سکیں۔

3 کیونکہ یہ رویا ایک مُقرّرہ وقت کے لِئے ہے ۔ یہ جلد وقُوع میں آئے گی اور خطا نہ کرے گی ۔ اگرچہ اِس میں دیرہو تَو بھی اِس کا مُنتظِر رہ کیونکہ یہ یقِیناً وقُوع میں آئے گی ۔ تاخِیر نہ کرے گی۔

4 دیکھ مُتکِبّر آدمی کا دِل راست نہیں ہے لیکن صادِق اپنے اِیمان سے زِندہ رہے گا۔

ناراستوں کے خِلاف فتویٰ

5 بے شک مُتکبِّر آدمی مَے کی مانِند دغاباز ہے ۔ وہ اپنے گھر میں نہیں رہتا ۔ وہ پاتال کی مانِند اپنی ہوس بڑھاتا ہے ۔ وہ مَوت کی مانِند ہے ۔ کبھی آسُودہ نہیں ہوتا بلکہ سب قَوموں کو اپنے پاس جمع کرتا ہے اور سب اُمّتوں کو اپنے نزدِیک فراہم کرتا ہے۔

6 کیا یہ سب اُس پر مثل نہ لائیں گے اور طنزاً نہ کہیں گے کہ اُس پر افسوس جو اَوروں کے مال سے مالدار ہوتا ہے! لیکن یہ کب تک؟ اور اُس پر جو کثرت سے گِرَو لیتا ہے!۔

7 کیا وہ تُجھے کھا جانے کو اچانک نہ اُٹھیں گے اور تُجھے مُضطرِب کرنے کو بیدار نہ ہوں گے اور تُو اُن کے لِئے لُوٹ نہ ہو گا؟۔

8 چُونکہ تُو نے بُہت سی قَوموں کو لُوٹ لِیا اور مُلک و شہر و باشِندوں میں خُونریزی اور سِتم گری کی ہے اِس لِئے باقی ماندہ لوگ تُجھے غارت کریں گے۔

9 اُس پر افسوس جو اپنے گھرانے کے لِئے ناجائِز نفع اُٹھاتاہے تاکہ اپنا آشیانہ بُلندی پر بنائے اور مُصِیبت سے محفُوظ رہے!۔

10 تُو نے بُہت سی اُمّتوں کو برباد کر کے اپنے گھرانے کے لِئے رُسوائی حاصِل کی اور اپنی جان کا گُنہگار ہُؤا۔

11 کیونکہ دِیوار سے پتّھر چِلاّئیں گے اور چھت سے شہتِیرجواب دیں گے۔

12 اُس پر افسوس جو قصبہ کو خُونریزی سے اور شہر کو بدکرداری سے تعمِیر کرتا ہے!۔

13 کیا یہ ربُّ الافواج کی طرف سے نہیں کہ لوگوں کی مِحنت آگ کے لِئے ہو اور قَوموں کی مشقّت بطالت کے لِئے؟۔

14 کیونکہ جِس طرح سمُندر پانی سے بھرا ہے اُسی طرح زمِین خُداوند کے جلال کے عِرفان سے معمُور ہو گی۔

15 اُس پر افسوس جو اپنے ہمسایہ کو اپنے قہر کا جام پِلا کر متوالا کرتا ہے تاکہ اُس کو بے پردہ کرے!۔

16 تُو عِزّت کے عِوض رُسوائی سے بھر گیا ہے ۔ تُو بھی پی کر اپنی نامختُونی ظاہِر کر ۔ خُداوند کے دہنے ہاتھ کا پِیالہ اپنے دَور میں تُجھ تک پُہنچے گا اور رُسوائی تیری شَوکت کو ڈھانپ لے گی۔

17 چُونکہ تُو نے مُلک و شہر و باشِندوں میں خُونریزی اور سِتم گری کی ہے اِس لِئے وہ زِیادتی جو لُبنا ن پر ہُوئی اور وہ ہلاکت جِس سے جانور ڈر گئے تُجھ پر آئے گی۔

18 کھودی ہُوئی مُورت سے کیا حاصِل کہ اُس کے بنانے والے نے اُسے کھود کر بنایا؟ ڈھالی ہُوئی مُورت اور جُھوٹ سِکھانے والے سے کیا فائِدہ کہ اُس کا بنانے والا اُس پر بھروسا رکھتا اور گُونگے بُتوں کو بناتا ہے؟۔

19 اُس پر افسوس جو لکڑی سے کہتا ہے جاگ! اور بے زُبان پتّھر سے کہ اُٹھ! کیا وہ تعلیِم دے سکتا ہے؟ دیکھ وہ تو سونے چاندی سے مڑھا ہے لیکن اُس میں مُطلق دَم نہیں۔

20 مگر خُداوند اپنی مُقدّس ہَیکل میں ہے ۔ ساری زمِین اُس کے حضُور خاموش رہے۔

حبقُّوق 3

حبقُّوق کی دُعا

1 شِگایُونو ت کے سُر پر حبقُّوق نبی کی دُعا۔:-

2 اَے خُداوند مَیں نے تیری شُہرت سُنی

اور ڈر گیا۔

اَے خُداوند اِسی زمانہ میں اپنے کام کو بحال کر۔

اِسی زمانہ میں اُس کو ظاہِر کر۔

قہر کے وقت رحم کو یاد فرما۔

3 خُدا تیمان سے آیا

اور قُدُّوس کوہِ فارا ن سے ۔سِلاہ

اُس کا جلال آسمان پر چھا گیا

اور زمِین اُس کی حمد سے معمُور ہو گئی۔

4 اُس کی جگمگاہٹ نُور کی مانِند تھی۔

اُس کے ہاتھ سے کِرنیں نِکلتی تھِیں

اور اِس میں اُس کی قُدرت نِہاں تھی۔

5 وبا اُس کے آگے آگے چلتی تھی

اور آتِشی تِیر اُس کے قدموں سے نِکلتے تھے۔

6 وہ کھڑا ہُؤا اور زمِین تھرّا گئی۔

اُس نے نِگاہ کی اور قَومیں پراگندہ ہو گئِیں۔

ازلی پہاڑ پارہ پارہ ہو گئے۔

قدِیم ٹِیلے جُھک گئے ۔

اُس کی راہیں ازلی ہیں۔

7 مَیں نے کُوشن کے خَیموں کو مُصِیبت میں دیکھا۔

مُلکِ مِدیا ن کے پردے ہِل گئے۔

8 اَے خُداوند! کیا تُو ندیوں سے بیزارتھا؟

کیا تیرا قہر دریاؤں پرتھا؟

کیا تیرا غضب سمُندر پرتھا

کہ تُو اپنے گھوڑوں اور فتح یاب رتھوں پر

سوارہُؤا؟

9 تیری کمان غِلاف سے نِکالی گئی۔

تیرا عہد قبائِل کے ساتھ اُستوار تھا ۔ سِلاہ

تُو نے زمِین کو ندیوں سے چِیر ڈالا۔

10 پہاڑ تُجھے دیکھ کر کانپ گئے۔

سَیلاب گُذر گئے۔

سمُندر سے شوراُٹھا

اور مَوجیں بُلند ہُوئِیں۔

11 تیرے اُڑنے والے تِیروں کی رَوشنی سے

تیرے چمکِیلے بھالے کی جھلک سے

آفتاب و مہتاب اپنے بُرجوں میں ٹھہر گئے۔

12 تُو غضبناک ہو کر مُلک میں سے گُذرا۔

تُو نے قہر سے قَوموں کو پایمال کِیا ۔

13 تُو اپنے لوگوں کی نجات کی خاطِر نِکلا۔

ہاں اپنے ممسُوح کی نجات کی خاطِر۔

تُو نے شرِیر کے گھر کی چھت گِرادی

اور اُس کی بُنیاد بِالکُل کھود ڈالی ۔سِلاہ

14 تُو نے اُسی کے لٹھ سے اُس کے بہادُروں کے

سر پھوڑے ۔

وہ مُجھے پراگندہ کرنے کو گِردباد کی طرح آئے

وہ غرِیبوں کو تنہائی میں نِگل جانے پر خُوش تھے ۔

15 تُو اپنے گھوڑوں پر سوار ہو کر سمُندر سے

ہاں بڑے سَیلاب سے پار ہو گیا۔

16 مَیں نے سُنا اور میرا دِل دہل گیا۔

اُس شور کے سبب سے میرے ہونٹ ہِلنے لگے ۔

میری ہڈِّیاں بوسِیدہ ہوگئِیں

اور مَیں کھڑے کھڑے کانپنے لگا

لیکن مَیں صبر سے اُن کے بُرے دِن کا

مُنتظِرہُوں

جو اِکٹّھے ہو کر ہم پر حملہ کرتے ہیں۔

17 اگرچہ انجِیر کا درخت نہ پُھولے

اور تاک میں پَھل نہ لگے

اور زَیتُو ن کا حاصِل ضائِع ہوجائے

اور کھیتوں میں کُچھ پَیداوار نہ ہو

اور بھیڑخانہ سے بھیڑیں جاتی رہیں

اور طویلوں میں مویشی نہ ہوں

18 تَو بھی مَیں خُداوند سے خُوش رہُوں گا

اور اپنے نجات بخش خُدا سے خُوش وقت

ہُوں گا۔

19 خُداوند خُدا میری توانائی ہے۔ وہ میرے پاؤں ہرنی کے سے بنا دیتا ہے

اور مُجھے میری اُونچی جگہوں میں چلاتا ہے۔

(مِیر مُغنّی کے لِئے میرے تاردار سازوں کے ساتھ)

ناحُوم 1

1 نِینو ہ کی بابت بارِ نبُوّت ۔ اِلقُوشی ناحُو م کی رویا کی کِتاب۔:-

نِینوہ کے خِلاف خُداوند کا غُصّہ

2 خُداوند غیُور اور اِنتقام لینے والا خُدا ہے ہاں

خُداوند اِنتقام لینے والا اور قہّارہے ۔

خُداوند اپنے مُخالِفوں سے اِنتقام لیتا ہے

اور اپنے دُشمنوں کے لِئے قہر کوقائِم رکھتا ہے۔

3 خُداوند قہر کرنے میں دِھیما

اور قُدرت میں بڑھ کرہے

اور مُجرِم کو ہرگِز بری نہ کرے گا ۔

خُداوند کی راہ گِردباد اور آندھی میں ہے

اور بادل اُس کے پاؤں کی گرد ہیں۔

4 وُہی سمُندر کو ڈانٹتا اور سُکھا دیتا ہے

اور سب ندِیوں کو خُشک کر ڈالتا ہے ۔

بسن اور کرمِل کُملا جاتے ہیں

اور لُبنا ن کی کونپلیں مُرجھا جاتی ہیں۔

5 اُس کے خَوف سے پہاڑ کانپتے

اور ٹِیلے پِگھل جاتے ہیں۔

اُس کے حضُور زمِین ہاں دُنیا اور اُس کی سب

معمُوری تھرتھراتی ہے۔

6 کِس کو اُس کے قہر کی تاب ہے؟

اُس کے قہرِ شدِید کو کَون برداشت کر سکتا ہے؟

اُس کا قہر آگ کی مانِند نازِل ہوتاہے ۔

وہ چٹانوں کو توڑ ڈالتا ہے۔

7 خُداوند بھلا ہے

اور مُصِیبت کے دِن پناہ گاہ ہے۔

وہ اپنے توکُّل کرنے والوں کو جانتا ہے۔

8 لیکن اب وہ اُس کے مکان کو بڑے سَیلاب سے

نیست و نابُود کرے گا

اور تارِیکی اُس کے دُشمنوں کو رگیدے گی۔

9 تُم خُداوند کے خِلاف کیا منصُوبہ باندھتے ہو؟

وہ بِالکُل نابُود کر ڈالے گا ۔

عذاب دوبارہ نہ آئے گا۔

10 اگرچہ وہ اُلجھے ہُوئے کانٹوں کی مانِند پیچِیدہ اور

اپنی مَے سے ترہوں

تَو بھی وہ سُوکھے بُھوسے کی طرح بِالکُل جلا

دِئے جائیں گے۔

11 تُجھ سے ایک اَیسا شخص نِکلا ہے جو خُداوند کے خِلاف بُرے منصُوبے باندھتا اور شرارت کی صلاح دیتا ہے۔

12 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگرچہ وہ زبردست اور بُہت سے ہوں تَو بھی وہ کاٹے جائیں گے اور وہ برباد ہو جائے گا ۔ اگرچہ مَیں نے تُجھے دُکھ دِیا تَو بھی پِھر کبھی تُجھے دُکھ نہ دُوں گا۔

13 اور اب مَیں اُس کا جُؤا تُجھ پر سے توڑ ڈالُوں گا اورتیرے بندھنوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دُوں گا۔

14 لیکن خُداوند نے تیری بابت یہ حُکم صادِر فرمایا ہے کہ تیری نسل باقی نہ رہے۔ مَیں تیرے بُت خانہ سے کھودی ہُوئی اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو نیست کرُوں گا ۔ مَیں تیرے لِئے قبر تیّار کرُوں گا کیونکہ تُو نِکمّا ہے۔

15 دیکھ جو خُوشخبری لاتا اور سلامتی کی مُنادی کرتا ہے اُس کے پاؤں پہاڑوں پر ہیں ۔ اَے یہُودا ہ اپنی عِیدیں منا اور اپنی نذریں ادا کر کیونکہ پِھر خبِیث تیرے درمِیان سے نہیں گُذرے گا ۔ وہ صاف کاٹ ڈالا گیا ہے۔

ناحُوم 2

سقُوطِ نِینوہ

1 پراگندہ کرنے والا تُجھ پر چڑھ آیا ہے ۔

قلعہ کو محفُوظ رکھ ۔

راہ کی نِگہبانی کر۔

کمربستہ ہو اور خُوب مضبُوط رہ۔

2 کیونکہ خُداوند یعقُوب کی رَونق کو اِسرائیل کی رَونق کی مانِند پِھر بحال کرے گا اگرچہ غارت گروں نے اُن کو غارت کِیا ہے اور اُن کی تاک کی شاخیں توڑ ڈالی ہیں۔

3 اُس کے بہادُروں کی سِپریں سُرخ ہیں ۔

جنگی مَرد قِرمزی وردی پہنے ہیں ۔

اُس کی تیّاری کے وقت

رتھ فَولاد سے جھلکتے ہیں

اور دیودار کے نیزے بشِدّت ہِلتے ہیں۔

4 رتھ سڑکوں پر تُندی سے دَوڑتے اور مَیدان میں

بے تحاشا جاتے ہیں ۔

وہ مشعلوں کی مانِند چمکتے

اور بِجلی کی طرح کَوندتے ہیں۔

5 وہ اپنے سرداروں کو بُلاتا ہے ۔

وہ ٹکرّیں کھاتے آتے ہیں ۔

وہ جلدی جلدی فصِیل پر چڑھتے ہیں اور اڑتلا

تیّار کِیا جاتا ہے۔

6 نہروں کے پھاٹک کُھل جاتے ہیں

اور قصر گُداز ہو جاتاہے۔

7 ہُصّب بے پردہ ہُوئی اور اسِیری میں چلی گئی۔

اُس کی لَونڈِیاں قُمرِیوں کی مانِند کراہتی ہُوئی

ماتم کرتی اور چھاتی پِیٹتی ہیں۔

8 نِینو ہ تو قدِیم سے حَوض کی مانِند ہے تَو بھی وہ بھاگے

چلے جاتے ہیں ۔

وہ پُکارتے ہیں کہ ٹھہرو ٹھہرو!

پر کوئی مُڑ کر نہیں دیکھتا۔

9 چاندی لُوٹو!

سونا لُوٹو!

کیونکہ مال کی کُچھ اِنتہا نہیں ۔سب نفِیس چِیزیں

کثرت سے ہیں۔

10 وہ خالی سُنسان اور وِیران ہے ۔

اُن کے دِل پِگھل گئے

اور گُھٹنے ٹکرانے لگے ۔ہر ایک کی کمر میں شِدّت

سے درد ہے

اور اِن سب کے چِہرے زرد ہو گئے۔

11 شیروں کی ماند

اور جوان بَبروں کی کھانے کی جگہ کہاں ہے

جِس میں شیرِ بَبر اور شیرنی

اور اُن کے بچّے بے خَوف پِھرتے تھے؟۔

12 شیرِ بَبر اپنے بچّوں کی خُوراک کے لِئے پھاڑتا تھا

اور اپنی شیرنِیوں کے لِئے گلا گھونٹتا تھا

اور اپنی ماندوں کو شِکار سے اور غاروں کو پھاڑے

ہُوؤں سے بھرتا تھا۔

13 ربُّ الافواج فرماتا ہے دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور اُس کے رتھوں کو جلا کر دُھواں بنا دُوں گا اور تلوار تیرے جوان بَبروں کو کھا جائے گی اور مَیں تیرا شِکار زمِین پر سے مِٹا ڈالُوں گا اور تیرے ایلچِیوں کی آواز پِھر سُنائی نہ دے گی۔

ناحُوم 3

1 خُونریز شہر پر افسوس!

وہ جُھوٹ اور لُوٹ سے بِالکُل بھرا ہے ۔

وہ لُوٹ مار سے باز نہیں آتا۔

2 سُنو! چابُک کی آواز

اور پہیوں کی کھڑکھڑاہٹ

اور گھوڑوں کا کُودنا

اور رتھوں کے ہچکولے۔

3 دیکھو! سواروں کا حملہ

اور تلواروں کی چمک اور بھالوں کی جھلک

اور مقتُولوں کے ڈھیر اور لاشوں کے تُودے ۔

لاشوں کی اِنتہا نہیں ۔

لاشوں سے ٹھوکریں کھاتے ہیں۔

4 یہ اُس خُوب صُورت جادُوگرنی فاحِشہ کی بدکاری کی

کثرت کا نتِیجہ ہے

کیونکہ وہ قَوموں کو اپنی بدکاری سے

اور گھرانوں کو اپنی جادُوگری سے بیچتی ہے۔

5 ربُّ الافواج فرماتا ہے

دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں

اور تیرے سامنے سے تیرا دامن اُٹھا دُوں گا

اور قَوموں کو تیری برہنگی

اور مملکتوں کو تیرا ستر دِکھلاؤُں گا۔

6 اور نجاست تُجھ پر ڈالُوں گا

اور تُجھے رُسوا کرُوں گا

ہاں تُجھے انگُشت نُما کر دُوں گا۔

7 اور جو کوئی تُجھ پر نِگاہ کرے گا تُجھ سے بھاگے گا

اور کہے گا کہ نِینو ہ وِیران ہُؤا ۔

اِس پر کَون ترس کھائے گا؟

مَیں تیرے لِئے تسلّی دینے والے کہاں

سے لاؤُں؟۔

8 کیا تُو نوآمُون سے بِہتر ہے جو نہروں کے درمِیان بسا تھا اور پانی اُس کی چاروں طرف تھا جِس کی شہر پناہ دریایِ نِیل تھا اور جِس کی فصِیل پانی تھا؟۔

9 کُوش اور مِصر اُس کی بے اِنتہا توانائی تھے ۔ فوُط اور لُوبِیم اُس کے حِمایتی تھے۔

10 تَو بھی وہ جلاوطن اور اسِیرہُؤا ۔ اُس کے بچّے سب کُوچوں میں پٹک دِئے گئے اور اُن کے شُرفا پر قُرعہ ڈالا گیا اور اُس کے سب بُزرگ زنجِیروں سے جکڑے گئے۔

11 تُو بھی مَست ہو کر اپنے آپ کو چُھپائے گا اور دُشمن کے سامنے سے پناہ ڈُھونڈے گا۔

12 تیرے سب قلعے انجِیر کے درخت کی مانِند ہیں جِس پرپہلے پکّے پَھل لگے ہوں جِس کو اگر کوئی ہِلائے تو وہ کھانے والے کے مُنہ میں گِر پڑیں۔

13 دیکھ تیرے اندر تیرے مَرد عَورتیں بن گئے ۔تیری مملکت کے پھاٹک تیرے دُشمنوں کے سامنے کُھلے ہیں ۔ آگ تیرے اڑبنگوں کو کھا گئی۔

14 تُو اپنے مُحاصرہ کے وقت کے لِئے پانی بھر لے اور اپنے قلعوں کو مضبُوط کر ۔ گڑھے میں اُتر کر مِٹّی تیّار کر اور اِینٹ کا سانچہ ہاتھ میں لے۔

15 وہاں آگ تُجھے کھا جائے گی ۔ تلوار تُجھے کاٹ ڈالے گی ۔ وہ ٹِڈّی کی طرح تُجھے چٹ کر جائے گی اگرچہ تُو اپنے آپ کو چٹ کر جانے والی ٹِڈِّیوں کی مانِند فراوان کرے

اور فَوجِ ملخ کی مانِند بے شُمار ہو جائے۔

16 تُو نے اپنے سَوداگروں کو آسمان کے سِتاروں سے زِیادہ فراوان کِیا۔ چٹ کر جانے والی ٹِڈّی خراب کر کے اُڑ جاتی ہے۔

17 تیرے اُمرا ملخ اور تیرے سردار ٹِڈّیوں کا ہجُوم ہیں جو سردی کے وقت جھاڑِیوں میں رہتی ہیں اور جب آفتاب نِکلتا ہے تو اُڑ جاتی ہیں اور اُن کا مکان کوئی نہیں جانتا۔

18 اَے شاہِ اسُور تیرے چرواہے سو گئے ۔ تیرے سردار لیٹ گئے ۔ تیری رعایا پہاڑوں پر پراگندہ ہو گئی اور اُس کو فراہم کرنے والا کوئی نہیں۔

19 تیری شِکستگی لاعِلاج ہے ۔ تیرا زخم کاری ہے ۔ تیرا حال سُن کر سب تالی بجائیں گے کیونکہ کَون ہے جِس پر ہمیشہ تیری شرارت کا بار نہ تھا؟۔