یُوحنّا 19

1 اِس پر پِیلا طُس نے یِسُو ع کو لے کر کوڑے لگوائے۔

2 اور سِپاہِیوں نے کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا اور اُسے اَرغوانی پَوشاک پہنائی۔

3 اور اُس کے پاس آ آ کر کہنے لگے اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب! اور اُس کے طمانچے بھی مارے۔

4 پِیلاطُس نے پِھر باہر جا کر لوگوں سے کہا کہ دیکھو مَیں اُسے تُمہارے پاس باہر لے آتا ہُوں تاکہ تُم جانوکہ مَیں اُس کا کُچھ جُرم نہیں پاتا۔

5 یِسُو ع کانٹوں کا تاج رَکھّے اور اَرغوانی پَوشاک پہنے باہر آیا اور پِیلا طُس نے اُن سے کہا دیکھو یہ آدمی!۔

6 جب سردار کاہِن اور پیادوں نے اُسے دیکھا تو چِلاّ کر کہامَصلُوب کر مَصلُوب!

پِیلا طُس نے اُن سے کہا کہ تُم ہی اِسے لے جاؤ اورمَصلُوب کرو کیونکہ مَیں اِس کا کچھ جُرم نہیں پاتا۔

7 یہُودیوں نے اُسے جواب دِیا کہ ہم اہلِ شرِیعت ہیں اور شرِیعت کے مُوافِق وہ قتل کے لائِق ہے کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُدا کا بیٹا بنایا۔

8 جب پِیلا طُس نے یہ بات سُنی تو اَور بھی ڈرا۔

9 اور پِھر قلعہ میں جا کر یِسُو ع سے کہا تُو کہاں کا ہے؟

مگر یِسُو ع نے اُسے جواب نہ دِیا۔

10 پس پِیلا طُس نے اُس سے کہا تُو مُجھ سے بولتا نہیں؟ کیا تُو نہیں جانتا کہ مُجھے تُجھ کو چھوڑ دینے کا بھی اِختیار ہے اور مَصلُوب کرنے کا بھی اِختیار ہے؟۔

11 یِسُو ع نے اُسے جواب دِیا کہ اگر تُجھے اُوپر سے نہ دِیا جاتا تو تیرا مُجھ پر کُچھ اِختیار نہ ہوتا ۔ اِس سبب سے جِس نے مُجھے تیرے حوالہ کِیا اُس کا گُناہ زِیادہ ہے۔

12 اِس پر پِیلا طُس اُسے چھوڑ دینے میں کوشِش کرنے لگا مگر یہُودِیوں نے چِلاّ کر کہا اگر تُو اُس کو چھوڑے دیتا ہے تو قَیصر کا خَیر خواہ نہیں ۔ جو کوئی اپنے آپ کو بادشاہ بناتا ہے وہ قَیصر کا مُخالِف ہے۔

13 پِیلا طُس یہ باتیں سُن کر یِسُوع کو باہِر لایا اور اُس جگہ جو چبُوترہ اور عِبرانی میں گبّتا کہلاتی ہے تختِ عدالت پر بَیٹھا۔

14 یہ فَسح کی تیّاری کا دِن اور چَھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا ۔ پِھر اُس نے یہُودِیوں سے کہا دیکھو یہ ہے تُمہارا بادشاہ۔

15 پس وہ چِلاّئے کہ لے جا! لے جا! اُسے مَصلُوب کر!

پِیلا طُس نے اُن سے کہا کیا مَیں تُمہارے بادشاہ کومصلُوب کرُوں؟

سردار کاہِنوں نے جواب دِیا کہ قَیصر کے سِوا ہمارا کوئی بادشاہ نہیں۔

یِسُوع کومصلُوب کِیا جاتا ہے

16 اِس پر اُس نے اُس کو اُن کے حوالہ کِیا کہ مصلُوب کِیا جائے۔ پس وہ یِسُوع کو لے گئے۔

17 اور وہ اپنی صلِیب آپ اُٹھائے ہُوئے اُس جگہ تک باہر گیا جو کھوپڑی کی جگہ کہلاتی ہے ۔ جِس کا تَرجُمہ عِبرانی میں گُلگُتا ہے۔

18 وہاں اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے ساتھ اَور دو شخصوں کومصلُوب کِیا ۔ ایک کو اِدھر ایک کو اُدھر اور یِسُو ع کو بِیچ میں۔

19 اور پِیلا طُس نے ایک کِتابہ لِکھ کر صلِیب پر لگا دِیا ۔ اُس میں لِکھاتھا یِسُو ع ناصری یہُودِیوں کابادشاہ۔

20 اُس کِتابہ کو بُہت سے یہُودِیوں نے پڑھا ۔ اِس لِئے کہ وہ مقام جہاں یِسُو ع مصلُوب ہُؤا شہر کے نزدِیک تھا اور وہ عِبرانی۔ لتےِنی اور یُونانی میں لِکھا ہُؤا تھا۔

21 پس یہُودِیوں کے سردار کاہِنوں نے پِیلا طُس سے کہا کہ یہُودِیوں کا بادشاہ نہ لِکھ بلکہ یہ کہ اُس نے کہا مَیں یہُودِیوں کا بادشاہ ہُوں۔

22 پِیلا طُس نے جواب دِیا کہ مَیں نے جو لِکھ دِیا وہ لِکھ دِیا۔

23 جب سِپاہی یِسُو ع کو مصلُوب کر چُکے تو اُس کے کپڑے لے کر چار حِصّے کِئے ۔ ہر سِپاہی کے لِئے ایک حِصّہ اور اُس کا کُرتہ بھی لِیا ۔ یہ کُرتہ بِن سِلا سراسر بُنا ہُؤا تھا۔

24 اِس لِئے اُنہوں نے آپس میں کہا کہ اِسے پھاڑیں نہیں بلکہ اِس پر قُرعہ ڈالیں تاکہ معلُوم ہو کہ کِس کا نِکلتا ہے ۔ یہ اِس لِئے ہُؤا کہ وہ نوِشتہ پُورا ہو جو کہتا ہے کہ

اُنہوں نے میرے کپڑے بانٹ لِئے

اور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالا۔

چُنانچہ سِپاہِیوں نے اَیسا ہی کِیا۔

25 اور یِسُو ع کی صلِیب کے پاس اُس کی ماں اور اُس کی ماں کی بہن مریم کلوپا س کی بِیوی اور مریم مگدلِینی کھڑی تِھیں۔

26 یِسُوع نے اپنی ماں اور اُس شاگِرد کو جِس سے مُحبّت رکھتا تھا پاس کھڑے دیکھ کر ماں سے کہا کہ اَے عَورت! دیکھ تیرا بیٹا یہ ہے۔

27 پِھر شاگِرد سے کہا دیکھ تیری ماں یہ ہے اور اُسی وقت سے وہ شاگِرد اُسے اپنے گھر لے گیا۔

یِسُوع کی مَوت

28 اِس کے بعد جب یِسُو ع نے جان لِیا کہ اب سب باتیں تمام ہُوئِیں تاکہ نوِشتہ پُورا ہو تو کہا کہ مَیں پیاسا ہُوں۔

29 وہاں سِرکہ سے بھرا ہُؤا ایک برتن رکھا تھا ۔ پس اُنہوں نے سِرکہ میں بِھگوئے ہُوئے سپنج کو زُوفے کی شاخ پر رکھ کر اُس کے مُنہ سے لگایا۔

30 پس جب یِسُو ع نے وہ سِرکہ پِیا تو کہا کہ تمام ہُؤا

اور سر جُھکا کر جان دے دی۔

یِسُوع کے پہلو کو چھیدا جاتا ہے

31 پس چُونکہ تیّاری کا دِن تھا یہُودِیوں نے پِیلا طُس سے درخواست کی کہ اُن کی ٹانگیں توڑ دی جائیں اور لاشیں اُتار لی جائیں تاکہ سبت کے دِن صلِیب پر نہ رہیں کیونکہ وہ سبت ایک خاص دِن تھا۔

32 پس سِپاہِیوں نے آ کر پہلے اور دُوسرے شخص کی ٹانگیں توڑِیں جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے۔

33 لیکن جب اُنہوں نے یِسُو ع کے پاس آ کر دیکھا کہ وہ مَر چُکا ہے تو اُس کی ٹانگیں نہ توڑِیں۔

34 مگر اُن میں سے ایک سِپاہی نے بھالے سے اُس کی پَسلی چھیدی اور فی الفَور اُس سے خُون اور پانی بَہہ نِکلا۔

35 جِس نے یہ دیکھا ہے اُسی نے گواہی دی ہے اور اُس کی گواہی سچّی ہے اور وہ جانتا ہے کہ سچ کہتا ہے تاکہ تُم بھی اِیمان لاؤ۔

36 یہ باتیں اِس لِئے ہُوئِیں کہ یہ نوِشتہ پُورا ہو کہ اُس کی کوئی ہڈّی نہ توڑی جائے گی۔

37 پِھر ایک اَور نوِشتہ کہتا ہے کہ جِسے اُنہوں نے چھیدا اُس پر نظر کریں گے۔

یِسُوع کی تدفِین

38 اِن باتوں کے بعد ارِمَتیہ کے رہنے والے یُوسف نے جو یِسُو ع کا شاگِرد تھا (لیکن یہُودِیوں کے ڈر سے خُفیہ طَور پر) پِیلا طُس سے اِجازت چاہی کہ یِسُو ع کی لاش لے جائے ۔ پِیلاطُس نے اِجازت دی ۔ پس وہ آ کر اُس کی لاش لے گیا۔

39 اور نِیکُد ِیمُس بھی آیا ۔ جو پہلے یِسُو ع کے پاس رات کو گیا تھا اور پچاس سیر کے قرِیب مُر اور عُود مِلا ہُؤا لایا۔

40 پس اُنہوں نے یِسُو ع کی لاش لے کر اُسے سُوتی کپڑے میں خُوشبُودار چِیزوں کے ساتھ کفنایا جِس طرح کہ یہُودِیوں میں دَفن کرنے کا دستُور ہے۔

41 اور جِس جگہ وہ مصلُوب ہُؤا وہاں ایک باغ تھا اور اُس باغ میں ایک نئی قبر تھی جِس میں کبھی کوئی نہ رکھا گیا تھا۔

42 پس اُنہوں نے یہُودِیوں کی تیّاری کے دِن کے باعِث یِسُوع کو وہِیں رکھ دِیا کیونکہ یہ قبر نزدِیک تھی۔

خالی قبر

یُوحنّا 20

1 ہفتہ کے پہلے دِن مریم مگدلِینی اَیسے تڑکے کہ ابھی اندھیرا ہی تھا قبر پر آئی اور پتّھر کو قبر سے ہٹا ہُؤا دیکھا۔

2 پس وہ شمعُو ن پطرس اور اُس دُوسرے شاگِرد کے پاس جِسے یِسُو ع عزِیز رکھتا تھا دَوڑی ہُوئی گئی اور اُن سے کہا کہ خُداوند کو قبر سے نِکال لے گئے اور ہمیں معلُوم نہیں کہ اُسے کہاں رکھ دِیا۔

3 پس پطر س اور وہ دُوسرا شاگِرد نِکل کر قبر کی طرف چلے۔

4 اور دونوں ساتھ ساتھ دَوڑے مگر وہ دُوسرا شاگِرد پطر س سے آگے بڑھ کر قبر پر پہلے پُہنچا۔

5 اُس نے جُھک کر نظر کی اور سُوتی کپڑے پڑے ہُوئے دیکھے مگر اَندر نہ گیا

6 شمعُو ن پطرس اُس کے پِیچھے پِیچھے پُہنچا اور اُس نے قبر کے اَندر جا کر دیکھا کہ سُوتی کپڑے پڑے ہیں۔

7 اور وہ رُومال جو اُس کے سر سے بندھا ہُؤا تھا سُوتی کپڑوں کے ساتھ نہیں بلکہ لِپٹا ہُؤا ایک جگہ اَلگ پڑا ہے۔

8 اِس پر دُوسرا شاگِرد بھی جو پہلے قبر پر آیا تھا اَندر گیا اور اُس نے دیکھ کر یقِین کِیا۔

9 کیونکہ وہ اب تک اُس نوِشتہ کو نہ جانتے تھے جِس کے مُطابِق اُس کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا ضرُور تھا۔

10 پس یہ شاگِرد اپنے گھر کو واپس گئے۔

یِسُوع مریم مگدلینی پر ظاہر ہوتا ہے

11 لیکن مریم باہر قبر کے پاس کھڑی روتی رہی اور جب روتے روتے قبر کی طرف جُھک کر اندر نظر کی۔

12 تو دو فرِشتوں کو سفید پوشاک پہنے ہُوئے ایک کو سرہانے اور دُوسرے کو پَینتانے بَیٹھے دیکھا جہاں یِسُو ع کی لاش پڑی تھی۔

13 اُنہوں نے اُس سے کہا اَے عَورت تُو کیوں روتی ہے؟

اُس نے اُن سے کہا اِس لِئے کہ میرے خُداوند کو اُٹھا لے گئے ہیں اور معلُوم نہیں کہ اُسے کہاں رکھّا ہے۔

14 یہ کہہ کر وہ پِیچھے پِھری اور یِسُو ع کو کھڑے دیکھا اور نہ پہچانا کہ یہ یِسُو ع ہے۔

15 یِسُو ع نے اُس سے کہا اَے عَورت تُو کیوں روتی ہے؟ کِس کو ڈُھونڈتی ہے؟

اُس نے باغبان سمجھ کر اُس سے کہا مِیاں اگر تُو نے اُس کو یہاں سے اُٹھایا ہو تو مُجھے بتا دے کہ اُسے کہاں رکھّا ہے تاکہ مَیں اُسے لے جاؤں۔

16 یِسُو ع نے اُس سے کہا مریم !

اُس نے مُڑ کر اُس سے عِبرا نی زُبان میں کہا ربُّونی! یعنی اَے اُستاد!۔

17 یِسُو ع نے اُس سے کہا مُجھے نہ چُھو کیونکہ مَیں اب تک باپ کے پاس اُوپر نہیں گیا لیکن میرے بھائِیوں کے پاس جا کر اُن سے کہہ کہ مَیں اپنے باپ اور تُمہارے باپ اور اپنے خُدا اور تُمہارے خُدا کے پاس اُوپر جاتا ہُوں۔

18 مر یم مگدلِینی نے آ کر شاگِردوں کو خبر دی کہ مَیں نے خُداوند کو دیکھا اور اُس نے مُجھ سے یہ باتیں کہِیں۔

یِسُوع اپنے شاگِردوں پر ظاہِر ہوتاہے

19 پِھر اُسی دِن جو ہفتہ کا پہلا دِن تھا شام کے وقت جب وہاں کے دروازے جہاں شاگِرد تھے یہُودِیوں کے ڈر سے بند تھے یِسُو ع آ کر بِیچ میں کھڑا ہُؤا اور اُن سے کہا تُمہاری سلامتی ہو!۔

20 اور یہ کہہ کر اُس نے اپنے ہاتھوں اور پسلی کو اُنہیں دِکھایا ۔ پس شاگِرد خُداوند کو دیکھ کر خُوش ہُوئے۔

21 یِسُو ع نے پِھر اُن سے کہا تُمہاری سلامتی ہو! جِس طرح باپ نے مُجھے بھیجا ہے اُسی طرح مَیں بھی تُمہیں بھیجتا ہُوں۔

22 اور یہ کہہ کر اُن پر پُھونکا اور اُن سے کہا رُوحُ القُدس لو۔

23 جِن کے گُناہ تُم بخشو اُن کے بخشے گئے ہیں ۔ جِن کے گُناہ تُم قائِم رکھّو اُن کے قائِم رکھے گئے ہیں۔

یِسُوع اور توما

24 مگر اُن بارہ میں سے ایک شخص یعنی تو ما جِسے تواَ م کہتے ہیں یِسُو ع کے آنے کے وقت اُن کے ساتھ نہ تھا۔

25 پس باقی شاگِرد اُس سے کہنے لگے کہ ہم نے خُداوند کو دیکھا ہے

مگر اُس نے اُن سے کہا جب تک مَیں اُس کے ہاتھوں میں میخوں کے سُوراخ نہ دیکھ لُوں اور میخوں کے سُوراخوں میں اپنی اُنگلی نہ ڈال لُوں اور اپنا ہاتھ اُس کی پسلی میں نہ ڈال لُوں ہرگِز یقِین نہ کرُوں گا۔

26 آٹھ روز کے بعد جب اُس کے شاگِرد پِھر اندر تھے اور توما اُن کے ساتھ تھا اور دروازے بند تھے یِسُو ع نے آ کر اور بِیچ میں کھڑا ہو کر کہا تُمہاری سلامتی ہو۔

27 پِھر اُس نے تو ما سے کہا اپنی اُنگلی پاس لا کر میرے ہاتھوں کو دیکھ اور اپنا ہاتھ پاس لا کر میری پسلی میں ڈال اور بے اِعتقاد نہ ہو بلکہ اِعتقاد رکھ۔

28 تو ما نے جواب میں اُس سے کہا اَے میرے خُداوند! اَے میرے خُدا!۔

29 یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو تو مُجھے دیکھ کر اِیمان لایا ہے ۔ مُبارک وہ ہیں جو بغَیر دیکھے اِیمان لائے۔

اِس کِتا ب کا مقصد

30 اور یِسُو ع نے اَور بُہت سے مُعجِزے شاگِردوں کے سامنے دِکھائے جو اِس کِتاب میں لِکھے نہیں گئے۔

31 لیکن یہ اِس لِئے لِکھے گئے کہ تُم اِیمان لاؤ کہ یِسُو ع ہی خُدا کا بیٹا مسِیح ہے اور اِیمان لا کر اُس کے نام سے زِندگی پاؤ۔

یِسُوع سات شاگ� ?ردوں پر ظ� ?ہِر ہوتا ہے

یُوحنّا 21

1 اِن باتوں کے بعد یِسُو ع نے پِھر اپنے آپ کو تِبر یاس کی جِھیل کے کنارے شاگِردوں پر ظاہِر کِیا اور اِس طرح ظاہِر کِیا۔

2 شمعُو ن پطرس اور تو ما جو تواَ م کہلاتا ہے اور نتن ایل جو قانایِ گلِیل کا تھا اور زبد ی کے بیٹے اور اُس کے شاگِردوں میں سے دو اَور شخص جمع تھے۔

3 شمعُو ن پطرس نے اُن سے کہا مَیں مچھلی کے شِکار کو جاتا ہُوں ۔

اُنہوں نے اُس سے کہا ہم بھی تیرے ساتھ چلتے ہیں ۔ وہ نِکل کر کشتی پر سوار ہُوئے مگر اُس رات کُچھ نہ پکڑا۔

4 اور صُبح ہوتے ہی یِسُو ع کنارے پر آ کھڑا ہُؤا مگر شاگِردوں نے نہ پہچانا کہ یہ یِسُو ع ہے۔

5 پس یِسُو ع نے اُن سے کہا بچّو! تُمہارے پاس کُچھ کھانے کو ہے؟

اُنہوں نے جواب دِیا کہ نہیں۔

6 اُس نے اُن سے کہا کشتی کی د ہنی طرف جال ڈالو تو پکڑو گے ۔ پس اُنہوں نے ڈالا اور مچھلِیوں کی کثرت سے پِھر کھینچ نہ سکے۔

7 اِس لِئے اُس شاگِرد نے جِس سے یِسُو ع مُحبّت رکھتا تھا پطر س سے کہا کہ یہ تو خُداوند ہے ۔ پس شمعُو ن پطرس نے یہ سُن کر کہ خُداوند ہے کُرتہ کمر سے باندھا کیونکہ ننگا تھا اور جِھیل میں کُود پڑا۔

8 اور باقی شاگِرد چھوٹی کشتی پر سوار مچھلِیوں کا جال کھینچتے ہُوئے آئے کیونکہ وہ کنارے سے کُچھ دُور نہ تھے بلکہ تخمِیناً دو سَو ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔

9 جِس وقت کنارے پر اُترے تو اُنہوں نے کوئِلوں کی آگ اور اُس پر مَچھلی رکھّی ہُوئی اور روٹی دیکھی۔

10 یِسُو ع نے اُن سے کہا جو مچھلِیاں تُم نے ابھی پکڑی ہیں اُن میں سے کُچھ لاؤ۔

11 شمعُو ن پطرس نے چڑھ کر ایک سَو ترِپن بڑی مچھلِیوں سے بھرا ہُؤا جال کنارے پر کھینچا مگر باوجُود مچھلِیوں کی کثرت کے جال نہ پھٹا۔

12 یِسُو ع نے اُن سے کہا آؤ کھانا کھا لو اور شاگِردوں میں سے کِسی کو جُرأت نہ ہُوئی کہ اُس سے پُوچھتا کہ تُو کَون ہے؟ کیونکہ وہ جانتے تھے کہ خُداوند ہی ہے۔

13 یِسُو ع آیا اور روٹی لے کر اُنہیں دی ۔ اِسی طرح مچھلی بھی دی۔

14 یِسُو ع مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد یہ تِیسری بار شاگِردوں پر ظاہِر ہُؤا۔

یِسُوع اور پطرس

15 اور جب کھانا کھا چُکے تو یِسُو ع نے شمعُو ن پطرس سے کہا اَے شمعُو ن یُوحنّا کے بیٹے کیا تُو اِن سے زِیادہ مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟

اُس نے اُس سے کہا ہاں خُداوند تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزِیز رکھتا ہُوں ۔ اُس نے اُس سے کہا ۔ تو میرے برّے چرا۔

16 اُس نے دوبارہ اُس سے پِھر کہا اَے شمعُون ےُوحّنا کے بیٹے کیا تُو مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟

اُس نے کہا ہاں خُداوند تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھ کو عزِیز رکھتا ہُوں ۔ اُس نے اُس سے کہا تُو میری بھیڑوں کی گلّہ بانی کر۔

17 اُس نے تِیسری بار اُس سے کہا اَے شمعُو ن ےُوحنّا کے بیٹے کیا تُو مُجھے عزِیز رکھتا ہے؟

چُونکہ اُس نے تِیسری بار اُس سے کہا کیا تُو مُجھے عزِیز رکھتا ہے اِس سبب سے پطر س نے دِلگِیر ہو کر اُس سے کہا اَے خُداوند! تُو تو سب کُچھ جانتا ہے ۔ تُجھے معلُوم ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزِیز رکھتا ہُوں ۔

یِسُو ع نے اُس سے کہا تو میری بھیڑیں چرا۔

18 مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُو جوان تھا تو آپ ہی اپنی کمر باندھتا تھا اور جہاں چاہتا تھا پِھرتا تھا مگر جب تُو بُوڑھا ہو گا تو اپنے ہاتھ لمبے کرے گا اور دُوسرا شخص تیری کمر باندھے گا اور جہاں تُو نہ چاہے گا وہاں تُجھے لے جائے گا۔

19 اُس نے اِن باتوں سے اِشارہ کر دِیا کہ وہ کِس طرح کی مَوت سے خُدا کا جلال ظاہِر کرے گا اور یہ کہہ کر اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لے۔

یِسُوع اور دُوسرے شاگِرد

20 پطر س نے مُڑ کر اُس شاگِرد کو پِیچھے آتے دیکھا جِس سے یِسُو ع مُحبّت رکھتا تھا اور جِس نے شام کے کھانے کے وقت اُس کے سِینہ کا سہارا لے کر پُوچھا تھا کہ اَے خُداوند تیرا پکڑوانے والا کَون ہے؟۔

21 پطر س نے اُسے دیکھ کر یِسُو ع سے کہا اَے خُداوند! اِس کا کیا حال ہو گا؟۔

22 یِسُو ع نے اُس سے کہا اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟ تُو میرے پِیچھے ہو لے۔

23 پس بھائِیوں میں یہ بات مشہُور ہو گئی کہ وہ شاگِرد نہ مَرے گا لیکن یِسُو ع نے اُس سے یہ نہیں کہا تھا کہ یہ نہ مَرے گا بلکہ یہ کہ اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟۔

24 یہ وُہی شاگِرد ہے جو اِن باتوں کی گواہی دیتا ہے اور جِس نے اِن کو لِکھا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اُس کی گواہی سچّی ہے۔

اِختتامیہ

25 اَور بھی بُہت سے کام ہیں جو یِسُو ع نے کِئے ۔ اگر وہ جُدا جُدا لِکھے جاتے تو مَیں سَمجھتا ہُوں کہ جو کِتابیں لِکھی جاتِیں اُن کے لِئے دُنیا میں گُنجایش نہ ہوتی۔

لُوقا 1

تمہید

1 چُونکہ بُہتوں نے اِس پر کمر باندھی ہے کہ جو باتیں ہمارے درمِیان واقِع ہُوئِیں اُن کو ترتِیب وار بیان کریںO

2 جَیسا کہ اُنہوں نے جو شرُوع سے خُود دیکھنے والے اور کلام کے خادِم تھے اُن کو ہم تک پُہنچایاO

3 اِس لِئے اَے مُعزّز تِھیُفِلُس مَیں نے بھی مُناسِب جانا کہ سب باتوں کا سِلسِلہ شرُوع سے ٹِھیک ٹِھیک دریافت کر کے اُن کو تیرے لِئے ترتِیب سے لِکُھوںO

4 تاکہ جِن باتوں کی تُونے تعلِیم پائی ہے اُن کی پُختگی تُجھے معلُوم ہو جائےO

یُوحنّا بپتسِمہ دینے والے کی پَیدایش کی بشارت

5 یہُودیہ کے بادشاہ ہیرود یس کے زمانہ میں اَبِیّا ہ کے فرِیق میں سے زکریا ہ نام ایک کاہِن تھا اور اُس کی بِیوی ہارو ن کی اَولاد میں سے تھی اور اُس کا نام اِلیشِبَع تھاO

6 اور وہ دونوں خُدا کے حضُور راستباز اور خُداوند کے سب احکام و قوانِین پر بے عَیب چلنے والے تھےO

7 اور اُن کے اَولاد نہ تھی کیونکہ اِلیشِبَع بانجھ تھی اور دونوں عُمر رسِیدہ تھےO

8 جب وہ خُدا کے حضُور اپنے فرِیق کی باری پر کہانت کا کام انجام دیتا تھا تو اَیسا ہُؤاO

9 کہ کہانت کے دستُور کے مُوافِق اُس کے نام کا قُرعہ نِکلا کہ خُداوند کے مَقدِس میں جا کر خُوشبُو جلائےO

10 اور لوگوں کی ساری جماعت خُوشبُو جلاتے وقت باہر دُعا کر رہی تھیO

11 کہ خُداوند کا فرِشتہ خُوشبُو کے مذبح کی د ہنی طرف کھڑا ہُؤا اُس کو دِکھائی دِیاO

12 اور زکریا ہ دیکھ کر گھبرایا اور اُس پر دہشت چھا گئیO

13 مگر فرِشتہ نے اُس سے کہا اَے زکریا ہ! خَوف نہ کر کیونکہ تیری دُعا سُن لی گئی اور تیرے لِئے تیری بِیوی اِلیشِبَع کے بیٹا ہو گا O تُو اُس کا نام یُوحنّا رکھناO

14 اور تُجھے خُوشی و خُرّمی ہو گی اور بُہت سے لوگ اُس کی پَیدایش کے سبب سے خُوش ہوں گےO

15 کیونکہ وہ خُداوندکے حضُور میں بزُرگ ہو گا اور ہرگِز نہ مَے نہ کوئی اَور شراب پِیئے گا اور اپنی ماں کے بَطن ہی سے رُوحُ القُدس سے بھر جائے گاO

16 اور بُہت سے بنی اِسرائیل کو خُداوندکی طرف جو اُن کا خُدا ہے پھیرے گاO

17 اور وہ ایلیّا ہ کی رُوح اور قُوّت میں اُس کے آگے آگے چلے گا کہ والِدوں کے دِل اَولاد کی طرف اور نافرمانوں کو راست بازوں کی دانائی پر چلنے کی طرف پھیرے اور خُداوند کے لِئے ایک مُستعِد قَوم تیّار کرےO

18 زکریا ہ نے فرِشتہ سے کہا مَیں اِس بات کو کِس طرح جانُوں؟ کیونکہ مَیں بُوڑھا ہُوں اور میری بِیوی عُمر رسِیدہ ہےO

19 فرِشتہ نے جواب میں اُس سے کہا مَیں جبرا ئیل ہُوں جو خُدا کے حضُور کھڑا رہتا ہُوں اور اِس لِئے بھیجا گیا ہُوں کہ تُجھ سے کلام کرُوں اور تُجھے اِن باتوں کی خُوشخبری دُوںO

20 اور دیکھ جِس دِن تک یہ باتیں واقِع نہ ہو لیں تُو چُپکا رہے گا اور بول نہ سکے گا O اِس لِئے کہ تُو نے میری باتوں کا جو اپنے وقت پر پُوری ہوں گی یقِین نہ کِیاO

21 اور لوگ زکر یاہ کی راہ دیکھتے اور تَعجُّب کرتے تھے کہ اُسے مَقدِس میں کیوں دیر لگیO

22 جب وہ باہر آیا تو اُن سے بول نہ سکا O پس اُنہوں نے معلُوم کِیا کہ اُس نے مَقدِس میں رویا دیکھی ہے اور وہ اُن سے اِشارے کرتا تھا اور گُونگا ہی رہاO

23 پِھراَیسا ہُؤا کہ جب اُس کی خِدمت کے دِن پُورے ہو گئے تو وہ اپنے گھر گیاO

24 اِن دِنوں کے بعد اُس کی بِیوی اِلیشِبَع حامِلہ ہُوئی اور اُس نے پانچ مہِینے تک اپنے تئِیں یہ کہہ کر چُھپائے رکھا کہO

25 جب خُداوندنے میری رُسوائی لوگوں میں سے دُور کرنے کے لِئے مُجھ پر نظر کی اُن دِنوں میں اُس نے میرے لِئے اَیسا کِیاO

یِسُوع کی پَیدایش کی بشارت

26 چھٹے مہِینے میں جبرا ئیل فرِشتہ خُدا کی طرف سے گلِیل کے ایک شہر میں جِس کا نام ناصرۃ تھا ایک کُنواری کے پاس بھیجا گیاO

27 جِس کی منگنی داؤُد کے گھرانے کے ایک مَرد یُوسف نام سے ہُوئی تھی اور اُس کُنواری کا نام مر یم تھاO

28 اور فرِشتہ نے اُس کے پاس اندر آ کر کہا سلام تُجھ کو جِس پر فضل ہُؤا ہے! خُداوند تیرے ساتھ ہےO

29 وہ اِس کلام سے بُہت گھبرا گئی اور سوچنے لگی کہ یہ کَیسا سلام ہےO

30 فرِشتہ نے اُس سے کہا اَے مر یم! خَوف نہ کر کیونکہ خُدا کی طرف سے تُجھ پر فضل ہُؤا ہےO

31 اور دیکھ تُو حامِلہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا O اُس کانام یِسُو ع رکھناO

32 وہ بزُرگ ہو گا اور خُدا تعالےٰ کا بیٹا کہلائے گا اور خُداوند خُدا اُس کے باپ داؤُد کا تخت اُسے دے گاO

33 اور وہ یعقُو ب کے گھرانے پر ابد تک بادشاہی کرے گا اور اُس کی بادشاہی کا آخِر نہ ہو گاO

34 مریم نے فرِشتہ سے کہا یہ کیوں کر ہو گا جبکہ میں مَرد کو نہیں جانتی؟O

35 اور فرِشتہ نے جواب میں اُس سے کہا کہ رُوحُ القُدس تُجھ پر نازِل ہو گا اور خُدا تعالےٰ کی قُدرت تُجھ پر سایہ ڈالے گی اور اِس سبب سے وہ مَولُودِ مُقدّس خُدا کا بیٹاکہلائے گاO

36 اور دیکھ تیری رِشتہ دار اِلیشِبَع کے بھی بُڑھاپے میں بیٹا ہونے والا ہے اور اب اُس کو جو بانجھ کہلاتی تھی چھٹا مہینہ ہےO

37 کیونکہ جو قَول خُدا کی طرف سے ہے وہ ہرگِز بے تاثِیر نہ ہو گاO

38 مریم نے کہا دیکھ مَیں خُداوندکی بندی ہُوں O میرے لِئے تیرے قَول کے مُوافِق ہو O تب فرِشتہ اُس کے پاس سے چلا گیاO

مریم اِلیِشبعَ سے مُلاقات کرتی ہے

39 اُن ہی دِنوں مر یم اُٹھی اور جلدی سے پہاڑی مُلک میں یہُودا ہ کے ایک شہر کو گئیO

40 اور زکر یاہ کے گھر میں داخِل ہو کراِلیشِبَع کو سلام کِیاO

41 اور جُونہی اِلیشِبَع نے مر یم کا سلام سُنا تو اَیسا ہُؤا کہ بچّہ اُس کے رَحِم میں اُچھل پڑا اور اِلیشِبَع رُوحُ القُدس سے بھر گئیO

42 اور بُلند آواز سے پُکار کر کہنے لگی کہ تُو عَورتوں میں مُبارِک اور تیرے رَحِم کا پَھل مُبارک ہےO

43 اور مُجھ پر یہ فضل کہاں سے ہُؤا کہ میرے خُداوند کی ماں میرے پاس آئی؟O

44 کیونکہ دیکھ جُونہی تیرے سلام کی آواز میرے کان میں پُہنچی بچّہ مارے خُوشی کے میرے رَحمِ میں اُچھل پڑاO

45 اور مُبارک ہے وہ جو اِیمان لائی کیونکہ جو باتیں خُداوند کی طرف سے اُس سے کہی گئی تِھیں وہ پُوری ہوں گیO

مریم حمد کا گِیت گاتی ہے

46 پِھر مر یم نے کہا کہ میری جان خُداوندکی بڑائی کرتی ہےO

47 اور میری رُوح میرے مُنجّی خُدا سے خُوش ہُوئیO

48 کیونکہ اُس نے اپنی بندی کی پست حالی پر نظرکی

اور دیکھ اب سے لے کر ہر زمانہ کے لوگ مُجھ کو

مُبارک کہیں گےO

49 کیونکہ اُس قادِر نے میرے لِئے بڑے بڑے کام

کِئے ہیں

اور اُس کا نام پاک ہےO

50 اور اُس کا رَحم اُن پر جو اُس سے ڈرتے ہیں

پُشت دَر پُشت رہتا ہےO

51 اُس نے اپنے بازُو سے زور دِکھایا

اور جو اپنے تئِیں بڑا سمجھتے تھے اُن کو پراگندہ کِیاO

52 اُس نے اِختیار والوں کو تخت سے گِرا دیا

اور پست حالوں کو بُلند کِیاO

53 اُس نے بُھوکوں کو اچھّی چِیزوں سے سیر کردیا

اور دَولت مندوں کو خالی ہاتھ لَوٹا دِیاO

54 اُس نے اپنے خادِم اِسرا ئیل کو سنبھال لِیا

تاکہ اپنی اُس رحمت کو یاد فرمائےO

55 جو ابرہا م اور اُس کی نسل پر ابد تک رہے گی

جَیسا اُس نے ہمارے باپ دادا سے کہا تھاO

56 اور مریم تِین مہِینے کے قرِیب اُس کے ساتھ رہ کر اپنے گھر کو لَوٹ گئیO

یُوحنّا بپتسِمہ دینے والے کی پَیدایش

57 اور اِلیشِبَع کے وضعِ حمل کا وقت آ پُہنچا اور اُس کے بیٹا ہُؤاO

58 اور اُس کے پڑوسِیوں اور رِشتہ داروں نے یہ سُن کر کہ خُداوندنے اُس پر بڑی رحمت کی اُس کے ساتھ خُوشی منائیO

59 اور آٹھویں دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ لڑکے کا خَتنہ کرنے آئے اور اُس کا نام اُس کے باپ کے نام پر زکر یاہ رکھنے لگےO

60 مگر اُس کی ماں نے کہا نہیں بلکہ اُس کا نام یُوحنّا رکھّا جائےO

61 اُنہوں نے اُس سے کہا کہ تیرے کُنبے میں کِسی کا یہ نام نہیںO

62 اور اُنہوں نے اُس کے باپ کو اِشارہ کِیا کہ تُو اُس کا نام کیا رکھنا چاہتا ہے؟O

63 اُس نے تختی منگا کر یہ لِکھا کہ اُس کا نام یُوحنّا ہے اور سب نے تعجُّب کِیاO

64 اُسی دَم اُس کا مُنہ اور زُبان کُھل گئی اور وہ بولنے اور خُدا کی حمد کرنے لگاO

65 اور اُن کے آس پاس کے سب رہنے والوں پر دہشت چھا گئی اور یہُودیہ کے تمام پہاڑی مُلک میں اِن سب باتوں کا چرچا پَھیل گیاO

66 اور سب سُننے والوں نے اُن کو دِل میں سوچ کر کہا تو یہ لڑکا کَیسا ہونے والا ہے؟ کیونکہ خُداوند کا ہاتھ اُس پر تھاO

زکریا ہ کی نُبّوت

67 اور اُس کا باپ زکر یاہ رُوحُ القُدس سے بھر گیا اور نبُوّت کی راہ سے کہنے لگا کہO

68 خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی حمد ہو

کیونکہ اُس نے اپنی اُمّت پر توجُّہ کر کے اُسے

چُھٹکارا دِیاO

69 اور اپنے خادِم داؤُد کے گھرانے میں

ہمارے لِئے نجات کا سِینگ نِکالاO

70 (جَیسا اُس نے اپنے پاک نبِیوں کی زُبانی کہا تھا

جو کہ دُنیا کے شرُوع سے ہوتے آئے ہیں)O

71 یعنی ہم کو ہمار ے دُشمنوں سے

اور سب کِینہ رکھنے والوں کے ہاتھ سے نجات

بخشیO

72 تاکہ ہمارے باپ دادا پر رحم کرے

اور اپنے پاک عہد کو یاد فرمائےO

73 یعنی اُس قَسم کو جو اُس نے ہمارے باپ ابرہا م

سے کھائی تھیO

74 کہ وہ ہمیں یہ عِنایت کرے گا کہ اپنے دُشمنوں

کے ہاتھ سے چُھوٹ کرO

75 اُس کے حضُور پاکِیزگی اور راست بازی سے

عُمر بھر بے خَوف اُس کی عِبادت کریںO

76 اور اَے لڑکے تُو خُدا تعالےٰ کا نبی کہلائے گا

کیونکہ تُو خُداوند کی راہیں تیّار کرنے کو اُس

کے آگے آگے چلے گاO

77 تاکہ اُس کی اُمّت کو نجات کا عِلم بخشے

جو اُن کو گُناہوں کی مُعافی سے حاصِل ہوO

78 یہ ہمارے خُدا کی عَین رحمت سے ہوگا

جِس کے سبب سے عالمِ بالا کا آفتاب ہم پر

طلُوع کرے گاO

79 تاکہ اُن کو جو اندھیرے اور مَوت کے سایہ میں

بَیٹھے ہیں رَوشنی بخشے

اور ہمارے قدموں کو سلامتی کی راہ پر ڈالےO

80 اور وہ لڑکا بڑھتا اور رُوح میں قُوّت پاتا گیا اور اِسرا ئیل پر ظاہِر ہونے کے دِن تک جنگلوں میں رہاO

لُوقا 2

یِسُوع کی پَیدایش

1 اُن دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ قَیصر اَوگُوستُس کی طرف سے یہ حُکم جاری ہُؤا کہ ساری دُنیاکے لوگوں کے نام لِکھے جائیںO

2 یہ پہلی اِسم نوِیسی سُور یہ کے حاکِم کورنِیُس کے عہد میں ہُوئیO

3 اور سب لوگ نام لِکھوانے کے لِئے اپنے اپنے شہر کو گئےO

4 پس یُوسف بھی گلِیل کے شہر ناصرۃ سے داؤُد کے شہر بَیت لحم کو گیا جو یہُودیہ میں ہے O اِس لِئے کہ وہ داؤُد کے گھرانے اور اَولاد سے تھاO

5 تاکہ اپنی منگیتر مریم کے ساتھ جو حامِلہ تھی نام لِکھوائےO

6 جب وہ وہاں تھے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس کے وضعِ حمل کا وقت آ پُہنچاO

7 اور اُس کا پہلوٹابیٹا پَیدا ہُؤا اور اُس نے اُس کو کپڑے میں لپیٹ کر چرنی میں رکھّاکیونکہ اُن کے واسطے سرائے میں جگہ نہ تھیO

چرواہے اور فرِشتے

8 اُسی عِلاقہ میں چرواہے تھے جو رات کو مَیدان میں رہ کر اپنے گلّہ کی نِگہبانی کر رہے تھےO

9 اور خُداوندکا فرِشتہ اُن کے پاس آ کھڑا ہُؤا اور خُداوندکا جلال اُن کے چَوگِرد چمکا اور وہ نِہایت ڈر گئےO

10 مگر فرِشتہ نے اُن سے کہا ڈرو مت کیونکہ دیکھو مَیں تُمہیں بڑی خُوشی کی بشارت دیتا ہُوں جو ساری اُمّت کے واسطے ہو گیO

11 کہ آج داؤُد کے شہر میں تُمہارے لِئے ایک مُنجّی پَیدا ہُؤا ہے یعنی مسِیح خُداوندO

12 اور اِس کا تُمہارے لِئے یہ نِشان ہے کہ تُم ایک بچّہ کو کپڑے میں لِپٹا اور چرنی میں پڑا ہُؤا پاؤ گےO

13 اور یکایک اُس فرِشتہ کے ساتھ آسمانی لشکر کی ایک گروہ خُدا کی حمد کرتی اور یہ کہتی ظاہِر ہُوئی کہO

14 عالَمِ بالا پر خُدا کی تمجِیدہو

اور زمِین پر اُن آدَمِیوں میں جِن سے وہ راضی

ہے صُلحO

15 جب فرِشتے اُن کے پاس سے آسمان پر چلے گئے تو اَیسا ہُؤا کہ چرواہوں نے آپس میں کہا کہ آؤ بَیت لحم تک چلیں اور یہ بات جو ہُوئی ہے اور جِس کی خُداوند نے ہم کو خبر دی ہے دیکھیںO

16 پس اُنہوں نے جلدی سے جا کر مریم اور یُوسف کو دیکھا اور اُس بچّہ کو چرنی میں پڑا پایاO

17 اور اُنہیں دیکھ کر وہ بات جو اُس لڑکے کے حق میں اُن سے کہی گئی تھی مشہُور کیO

18 اور سب سُننے والوں نے اِن باتوں پر جو چرواہوں نے اُن سے کہِیں تعجُّب کِیاO

19 مگر مر یم اِن سب باتوں کو اپنے دِل میں رکھ کر غَور کرتی رہیO

20 اور چرواہے جَیسا اُن سے کہا گیا تھا وَیسا ہی سب کُچھ سُن کر اور دیکھ کر خُدا کی تمجِید اور حمد کرتے ہُوئے لَوٹ گئےO

یِسُوع کا نام رکھّا جاتا ہے

21 جب آٹھ دِن پُورے ہُوئے اور اُس کے خَتنہ کا وقت آیا تو اُس کا نام یِسُو ع رکھا گیا جو فرِشتہ نے اُس کے رَحِم میںپڑنے سے پہلے رکھّا تھاO

یِسُوع کو ہَیکل میں پیش کِیا جاتا ہے

22 پِھر جب مُوسیٰ کی شرِیعت کے مُوافِق اُن کے پاک ہونے کے دِن پُورے ہو گئے تو وہ اُس کو یروشلِیم میں لائے تاکہ خُداوندکے آگے حاضِر کریںO

23 (جَیسا کہ خُداوندکی شرِیعت میں لِکھا ہے کہ ہر ایک پہلوٹاخُداوند کے لِئے مُقدّسٹھہرے گا)O

24 اور خُداوندکی شرِیعت کے اِس قَول کے مُوافِق قُربانی کریں کہ قُمرِیوں کا ایک جوڑا یا کبُوتر کے دو بچّے لاؤO

25 اور دیکھو یرُوشلیم میںشمعُون نام ایک آدمی تھا اور وہ آدمی راستباز اور خُدا ترس اور اِسرا ئیل کی تسلّی کامُنتظِر تھا اور رُوحُ القُدس اُس پر تھاO

26 اوراُس کو رُوحُ القُدس سے آگاہی ہُوئی تھی کہ جب تک تُو خُداوند کے مسِیح کو دیکھ نہ لے مَوت کو نہ دیکھے گاO

27 وہ رُوح کی ہدایت سے ہَیکل میں آیا اور جِس وقت ماں باپ اُس لڑکے یِسُو ع کو اندر لائے تاکہ اُس کے لِئے شرِیعت کے دستُور پر عمل کریںO

28 تو اُس نے اُسے اپنی گود میں لِیا اور خُدا کی حمد کر کے کہا کہO

29 اَے مالِک اب تُو اپنے خادِم کو اپنے قَول کے مُوافِق

سلامتی سے رُخصت کرتا ہےO

30 کیونکہ میری آنکھوں نے تیری نجات دیکھ لی ہےO

31 جو تُو نے سب اُمتّوں کے رُوبرُو تیّار کی ہےO

32 تاکہ غَیر قَوموں کو رَوشنی دینے والا نُور

اور تیری اُمّت اِسرا ئیل کا جلال بنےO

33 اور اُس کا باپ اور اُس کی ماں اِن باتوں پر جو اُس کے حق میں کہی جاتی تِھیں تعجُّب کرتے تھےO

34 اور شمعُو ن نے اُن کے لِئے دُعائے خَیر کی اور اُس کی ماں مر یم سے کہا دیکھ یہ اِسرا ئیل میں بُہتوں کے گِرنے اور اُٹھنے کے لِئے اور اَیسا نِشان ہونے کے لِئے مُقرّر ہُؤا ہے جِس کی مُخالفت کی جائے گیO

35 بلکہ خُود تیری جان بھی تلوار سے چِھد جائے گی تاکہ بُہت لوگوں کے دِلوں کے خیال کُھل جائیںO

36 اور آشر کے قبِیلہ میں سے حنّاہ نام فنوایل کی بیٹی ایک نبِیّہ تھی O وہ بُہت عُمررسِیدہ تھی اور اُس نے اپنے کُنوارپَن کے بعد سات برس ایک شَوہر کے ساتھ گُذارے تھےO

37 وہ چَوراسی برس سے بیوہ تھی اور ہَیکل سے جُدا نہ ہوتی تھی بلکہ رات دِن روزوں اور دُعاؤں کے ساتھ عِبادت کِیا کرتی تھیO

38 اور وہ اُسی گھڑی وہاں آ کر خُدا کا شُکر کرنے لگی اور اُن سب سے جو یروشلِیم کے چُھٹکارے کے مُنتظِر تھے اُس کی بابت باتیں کرنے لگیO

ناصرت کو واپسی

39 اور جب وہ خُداوند کی شرِیعت کے مُطابِق سب کُچھ کر چُکے تو گلِیل میں اپنے شہر ناصرۃ کو پِھر گئےO

40 اور وہ لڑکا بڑھتا اور قُوّت پاتا گیا اور حِکمت سے معمُور ہوتا گیا اور خُدا کا فضل اُس پر تھاO

لڑکا یِسُوع ہَیکل میں

41 اُس کے ماں باپ ہر برس عِیدِ فَسح پر یروشلیِم کو جایا کرتے تھےO

42 اور جب وہ بارہ برس کا ہُؤا تو وہ عِید کے دستُور کے مُوافِق یروشلِیم کو گئےO

43 جب وہ اُن دِنوں کو پُورا کر کے لَوٹے تو وہ لڑکا یِسُو ع یروشلِیم میں رہ گیا اور اُس کے ماں باپ کو خبر نہ ہُوئیO

44 مگر یہ سمجھ کر کہ وہ قافِلہ میں ہے ایک منزِل نِکل گئے اور اُسے اپنے رِشتہ داروں اور جان پہچانوں میں ڈُھونڈنے لگےO

45 جب نہ مِلا تو اُسے ڈُھونڈتے ہُوئے یروشلِیم تک واپس گئےO

46 اور تِین روز کے بعد اَیسا ہُؤا کہ اُنہوں نے اُسے ہَیکل میں اُستادوں کے بِیچ میں بَیٹھے اُن کی سُنتے اور اُن سے سوال کرتے ہُوئے پایاO

47 اور جِتنے اُس کی سُن رہے تھے اُس کی سمجھ اور اُس کے جوابوں سے دنگ تھےO

48 وہ اُسے دیکھ کر حَیران ہُوئے اور اُس کی ماں نے اُس سے کہا بیٹا! تُو نے کیوں ہم سے اَیسا کِیا؟ دیکھ تیرا باپ اور مَیں کُڑھتے ہُوئے تُجھے ڈُھونڈتے تھےO

49 اُس نے اُن سے کہا تُم مُجھے کیوں ڈُھونڈتے تھے؟ کیا تُم کو معلُوم نہ تھا کہ مُجھے اپنے باپ کے ہاں ہونا ضرُور ہے؟O

50 مگر جو بات اُس نے اُن سے کہی اُسے وہ نہ سمجھےO

51 اور وہ اُن کے ساتھ روانہ ہو کر ناصرۃ میں آیا اور اُن کے تابع رہا اور اُس کی ماں نے یہ سب باتیں اپنے دِل میں رکھِّیںO

52 اور یِسُو ع حِکمت اور قد و قامت میں اور خُدا کی اور اِنسان کی مقبُولیّت میں ترقّی کرتا گیاO

لُوقا 3

یُوحنّا بپتسِمہ دینے والے کی مُنادی

1 تِبرِ یُس قَیصر کی حُکومت کے پندرھویں برس جب پُنطِیُس پِیلا طُس یہُودیہ کا حاکِم تھا اور ہیرود یس گلِیل کا اور اُس کا بھائی فِلپُّس اِتُور یہِّ اور ترخونی تِس کا اور لِسانیا س اَبِلینے کا حاکِم تھاO

2 اور حنّاہ اور کائِفا سردار کاہِن تھے اُس وقت خُدا کا کلام بیابان میں زکریا ہ کے بیٹے یُوحنّا پر نازِل ہُؤاO

3 اور وہ یَرد ن کے سارے گِرد و نواح میں جا کر گُناہوں کی مُعافی کے لِئے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کرنے لگاO

4 جَیسا یسعیا ہ نبی کے کلام کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ

بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ

خُداوند کی راہ تیّار کروO

اُس کے راستے سِیدھے بناؤO

5 ہر ایک گھاٹی بھر دی جائے گی

اور ہر ایک پہاڑ اور ٹِیلہ نِیچا کِیاجائے گا

اور جو ٹیڑھا ہے سیدھا

اور جو اُونچا نِیچا ہے ہموار راستہ بنے گاO

6 اور ہر بشر خُدا کی نجات دیکھے گاO

7 پس جو لوگ اُس سے بپتِسمہ لینے کو نِکل کر آتے تھے وہ اُن سے کہتا تھا اَے سانپ کے بچّو! تُمہیں کِس نے جتایا کہ آنے والے غضب سے بھاگو؟O

8 پس تَوبہ کے مُوافِق پَھل لاؤ اور اپنے دِلوں میں یہ کہنا شرُوع نہ کرو کہ ابرہا م ہمارا باپ ہے کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا اِن پتّھروں سے ابرہا م کے لِئے اَولاد پَیدا کر سکتا ہےO

9 اور اب تو درختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھّا ہے O پس جو درخت اچّھا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالا جاتا ہےO

10 لوگوں نے اُس سے پُوچھا پِھر ہم کیا کریں؟O

11 اُس نے جواب میں اُن سے کہا جِس کے پاس دو کُرتے ہوں وہ اُس کو جِس کے پاس نہ ہو بانٹ دے اور جِس کے پاس کھانا ہو وہ بھی اَیسا ہی کرےO

12 اور محصُول لینے والے بھی بپتِسمہ لینے کو آئے اور اُس سے پُوچھا کہ اَے اُستاد ہم کیا کریں؟O

13 اُس نے اُن سے کہا جو تُمہارے لِئے مُقرّرہے اُس سے زِیادہ نہ لیناO

14 اور سِپاہیوں نے بھی اُس سے پُوچھا کہ ہم کیا کریں؟

اُس نے اُن سے کہا نہ کِسی پر ظُلم کرو اور نہ کِسی سے ناحق کُچھ لو اور اپنی تنخواہ پر کِفایت کروO

15 جب لوگ مُنتظِرتھے اور سب اپنے اپنے دِل میں یُو حنّا کی بابت سوچتے تھے کہ آیا وہ مسِیح ہے یا نہیںO

16 تو یُوحنّا نے اُن سب سے جواب میں کہا مَیں تو تُمہیں پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں مگر جو مُجھ سے زورآور ہے وہ آنے والا ہے O مَیں اُس کی جُوتی کا تسمہ کھولنے کے لائِق نہیں O وہ تُمہیں رُوحُ القُدس اور آگ سے بپتسِمہ دے گاO

17 اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے تاکہ وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرے اور گیہُوں کو اپنے کھتّے میں جمع کرے مگر بُھوسی کو اُس آگ میں جلائے گا جو بُجھنے کی نہیںO

18 پس وہ اَور بُہت سی نصیحت کر کے لوگوں کو خُوشخبری سُناتا رہاO

19 لیکن چَوتھائی مُلک کے حاکِم ہیرود یس نے اپنے بھائی فِلِپُّس کی بِیوی ہیرودِ یاس کے سبب سے اور اُن سب بُرائیوں کے باعِث جو ہیرود یس نے کی تِھیں یُوحنّا سے ملامت اُٹھا کرO

20 اِن سب سے بڑھ کر یہ بھی کِیا کہ اُس کو قَید میں ڈالاO

یِسُوع کا بپتسِمہ

21 جب سب لوگوں نے بپتسِمہ لِیا اور یِسُو ع بھی بپتسِمہ پا کر دُعا کر رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ آسمان کُھل گیاO

22 اور رُوحُ القُدس جِسمانی صُورت میں کبُوتر کی مانِند اُس پر نازِل ہُؤا اور آسمان سے آواز آئی کہ تُو میرا پیارا بیٹا ہے O تُجھ سے مَیں خُوش ہُوںO

یِسُوع کے آباواجداد

23 جب یِسُو ع خُود تعلِیم دینے لگا قرِیباً تِیس برس کا تھا اور (جَیسا کہ سمجھا جاتا تھا) یُوسف کا بیٹا تھا

اور وہ عیلی کاO

24 اور وہ متّات کا

اور وہ لاو ی کا اور وہ ملکی کا

اور وہ ینّا کا اور وہ یُوسف کاO

25 اور وہ مَتّتِیا ہ کا اور وہ عامُو س کا

اور وہ ناحُو م کا اور وہ اسلیا ہ کا

اور وہ نوگہ کاO

26 اور وہ ما عَت کا

اور وہ مَتّتیا ہ کا اور وہ شِمعی کا

اور وہ یوسیخ کا اور وہ یودا ہ کاO

27 اور وہ یُوحنّا کا اور وہ ریسا کا

اور وہ زرُبّابِل کا اور وہ سیالتی ایل کا

اوروہ نیر ی کاO

28 اور وہ ملکی کا

اور وہ اَدّی کا اور وہ قوسا م کا

اور وہ اِلمودا م کا اور وہ عیر کاO

29 اور وہ یشُو ع کا اور وہ الِیعزر کا

اور وہ یورِ یم کا اور وہ متّات کا

اور وہ لاو ی کاO

30 اور وہ شمعُو ن کا

اور وہ یہُودا ہ کا اور وہ یُوسف کا

اور وہ یو نان کا اور وہ الیا قِیم کاO

31 اور وہ ملے آہ کا اور وہ مِنّاہ

کا اور وہ متَّتاہ کا اور وہ ناتن کا

اور وہ داؤُد کاO

32 اور وہ یسّی کا

اور وہ عوبید کا اور وہ بوعز کا

اور وہ سلمو ن کا اور وہ نحسون کاO

33 اور وہ عَمّیندا ب کا اور وہ ار نی کا

اور وہ حصرو ن کا اور وہ فار ص کا

اور وہ یہُودا ہ کاO

34 اور وہ یعقُو ب کا

اور وہ اِضحا ق کا اور وہ ابرہا م

کا اور وہ تار ہ کا اور وہ نحُور کاO

35 اور وہ سُرو ج کا اور وہ رعُو کا

اور وہ فلج کا اور وہ عِبر کا

اور وہ سلح کاO

36 اور وہ قینا ن کا

اور وہ اَرفکسد کا اور وہ سِم کا

اور وہ نُوح کا اور وہ لَمک کاO

37 اور وہ متُو سِلح کا اور وہ حَنُو ک کا

اور وہ یارِد کا اور وہ مَہلل ایل کا

اور وہ قِینا ن کاO

38 اور وہ انُوس کا

اور وہ سیت کا اور وہ آد م کا

اور وہ خُدا کا تھاO

لُوقا 4

یِسُوع کی آزمایش

1 پِھر یِسُو ع رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا یَرد ن سے لَوٹا اور چالِیس دِن تک رُوح کی ہدایت سے بیابان میں پِھرتا رہاO

2 اور اِبلِیس اُسے آزماتا رہا O اُن دِنوں میں اُس نے کُچھ نہ کھایا اور جب وہ دِن پُورے ہو گئے تو اُسے بُھوک لگیO

3 اور اِبلِیس نے اُس سے کہا کہ اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اِس پتّھر سے کہہ کہ روٹی بن جائےO

4 یِسُو ع نے اُس کو جواب دِیا لِکھا ہے کہ آدمی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گاO

5 اور اِبلِیس نے اُسے اُونچے پر لے جا کر دُنیاکی سب سلطنتیں پَل بھر میں دِکھائِیںO

6 اور اُس سے کہا کہ یہ سارا اِختیار اور اُن کی شان و شوکت مَیں تُجھے دے دُوں گا کیونکہ یہ میرے سپُرد ہے اور جِس کو چاہتا ہُوں دیتا ہُوںO

7 پس اگر تُو میرے آگے سِجدہ کرے تو یہ سب تیرا ہو گاO

8 یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا لِکھا ہے کہ تُو خُداونداپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُسی کی عِبادت کرO

9 اور وہ اُسے یروشلِیم میں لے گیا اور ہَیکل کے کنگُرے پر کھڑا کر کے اُس سے کہا اگر تُو خُدا کا بیٹاہے تو اپنے تئِیں یہاں سے نِیچے گِرا دےO

10 کیونکہ لِکھا ہے کہ وہ تیری بابت اپنے فرِشتوں کو حُکم دے گاکہ تیری حِفاظت کریںO

11 اور یہ بھی کہ وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گےOمبادا تیرے پاؤں کو پتّھر سے ٹھیس لگےO

12 یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا فرمایا گیا ہے کہ تُو خُداونداپنے خُدا کی آزمایش نہ کرO

13 جب اِبلِیس تمام آزمایشیں کر چُکا تُو کُچھ عرصہ کے لِئے اُس سے جُدا ہُؤاO

یِسُوع گلِیل میں خِدمت شرُوع کرتا ہے

14 پِھر یِسُو ع رُوح کی قُوّت سے بھرا ہُؤا گلِیل کو لَوٹا اور سارے گِرد و نواح میں اُس کی شُہرت پَھیل گئیO

15 اور وہ اُن کے عِبا دت خانوں میں تعلِیم دیتا رہا اور سب اُس کی بڑائی کرتے رہےO

یِسُوع ناصرت میں ردّ کِیا جا تا ہے

16 اور وہ ناصرۃ میں آیا جہاں اُس نے پرورِش پائی تھی اور اپنے دستُور کے مُوافِق سَبت کے دِن عِبادت خانہ میں گیا اور پڑھنے کو کھڑا ہُؤاO

17 اور یسعیا ہ نبی کی کِتاب اُس کو دی گئی اور کِتاب کھول کر اُس نے وہ مقام نِکالا جہاں یہ لِکھا تھا کہO

18 خُداوندکا رُوح مُجھ پر ہے O

اِس لِئے کہ اُس نے مُجھے غرِیبوں کو خُوشخبری دینے کے

لِئے مَسح کِیاO

اُس نے مُجھے بھیجا ہے کہ قَیدِیوں کورِہائی

اور اندھوں کو بِینائی پانے کی خبر سُناوُں O

کُچلے ہُوؤں کو آزاد کرُوںO

19 اور خُداوند کے سالِ مقبُول کی مُنادی کرُوںO

20 پِھروہ کِتاب بند کر کے اور خادِم کو واپس دے کر بَیٹھ گیا اور جِتنے عِبادت خانہ میں تھے سب کی آنکھیں اُس پر لگی تِھیںO

21 وہ اُن سے کہنے لگا کہ آج یہ نوِشتہ تُمہارے سامنے پُورا ہُؤاO

22 اور سب نے اُس پر گواہی دی اور اُن پُر فضل باتوں پر جو اُس کے مُنہ سے نِکلتی تِھیں تعجُّب کر کے کہنے لگے کیا یہ یُوسف کا بیٹا نہیں؟O

23 اُس نے اُن سے کہا تُم البتّہ یہ مِثل مُجھ پر کہو گے کہ اَے حکِیم اپنے آپ کو تو اچھّا کر O جو کُچھ ہم نے سُنا ہے کہ کَفر نحُو م میں کِیا گیا یہاں اپنے وطن میں بھی کرO

24 اور اُس نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ کوئی نبی اپنے وطن میں مقبُول نہیں ہوتاO

25 اور مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ ایلیّاہ کے دِنوں میں جب ساڑھے تِین برس آسمان بند رہا یہاں تک کہ سارے مُلک میں سخت کال پڑا بُہت سی بیوائیں اِسرا ئیل میں تِھیںO

26 لیکن ایلیّاہ اُن میں سے کِسی کے پاس نہ بھیجا گیا مگر مُلکِ صَیدا کے شہر صار پت میں ایک بیوہ کے پاسO

27 اور اِلِیشَع نبی کے وقت میں اِسرا ئیل کے درمِیان بُہت سے کوڑھی تھے لیکن اُن میں سے کوئی پاک صاف نہ کِیا گیا مگرنعمان سَوریانیO

28 جِتنے عِبادت خانہ میں تھے اِن باتوں کو سُنتے ہی قہر سے بھر گئےO

29 اور اُٹھ کر اُس کو شہر سے باہر نِکالا اور اُس پہاڑ کی چوٹی پر لے گئے جِس پر اُن کا شہر آباد تھا تاکہ اُسے سر کے بل گِرا دیںO

30 مگر وہ اُن کے بِیچ میں سے نِکل کر چلا گیاO

ایک بدرُوح گرفتہ آدمی

31 پِھر وہ گلِیل کے شہر کَفر نحُو م کو گیا اور سبت کے دِن اُنہیں تعلِیم دے رہا تھاO

32 اور لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران تھے کیونکہ اُس کا کلام اِختیار کے ساتھ تھاO

33 اور عِبادت خانہ میں ایک آدمی تھا جِس میں ناپاک دیو کی رُوح تھی وہ بڑی آواز سے چِلاّ اُٹھا کہO

34 اَے یِسُو ع ناصری ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کیا تُو ہمیں ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تُجھے جانتا ہُوں کہ تُو کَون ہے O خُدا کا قُدُّوس ہےO

35 یِسُو ع نے اُسے جِھڑک کر کہا چُپ رہ اور اُس میں سے نِکل جا O اِس پر بدرُوح اُسے بِیچ میںپٹک کر بغَیر ضرر پُہنچائے اُس میں سے نِکل گئیO

36 اور سب حَیران ہو کر آپس میں کہنے لگے کہ یہ کَیساکلام ہے؟ کیونکہ وہ اِختیار اور قُدرت سے ناپاک رُوحوں کو حُکم دیتا ہے اور وہ نِکل جاتی ہیںO

37 اور گِردونواح میں ہر جگہ اُس کی دُھوم مچ گئیO

یِسُوع بُہت لوگوں کو شِفا دیتا ہے

38 پِھر وہ عِبادت خانہ سے اُٹھ کر شمعُو ن کے گھر میں داخِل ہُؤا اور شمعُو ن کی ساس کو بڑی تپ چڑھی ہُوئی تھی اور اُنہوں نے اُس کے لِئے اُس سے عرض کیO

39 وہ کھڑا ہو کر اُس کی طرف جُھکا اور تپ کو جِھڑکا تو اُتر گئی اور وہ اُسی دَم اُٹھ کر اُن کی خِدمت کرنے لگیO

40 اور سُورج کے ڈُوبتے وقت وہ سب لوگ جِن کے ہاں طرح طرح کی بِیمارِیوں کے مرِیض تھے اُنہیں اُس کے پاس لائے اور اُس نے اُن میں سے ہر ایک پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں اچھّا کِیاO

41 اور بدرُوحیں بھی چِلاّ کر اور یہ کہہ کر کہ تُو خُدا کا بیٹاہے بُہتوں میں سے نِکل گئِیں

اور وہ اُنہیں جِھڑکتا اور بولنے نہ دیتا تھا کیونکہ وہ جانتی تِھیں کہ یہ مسِیح ہےO

یِسُوع عِبادت خانوں میں تعلیِم دیتا ہے

42 جب دِن ہُؤا تو وہ نِکل کر ایک وِیران جگہ میں گیا اور بِھیڑ کی بِھیڑ اُس کو ڈُھونڈتی ہُوئی اُس کے پاس آئی اور اُس کو روکنے لگی کہ ہمارے پاس سے نہ جاO

43 اُس نے اُن سے کہا مُجھے اَور شہروں میں بھی خُدا کی بادشاہی کی خُوشخبری سُنانا ضرُور ہے کیونکہ مَیں اِسی لِئے بھیجا گیا ہُوںO

44 اور وہ گلِیل کے عِبادت خانوں میں مُنادی کرتا رہاO

لُوقا 5

یِسُوع پہلے شاگِردوں کو بُلاتا ہے

1 جب بِھیڑ اُس پر گِری پڑتی تھی اور خُدا کا کلام سُنتی تھی اور وہ گنّیسر ت کی جِھیل کے کنارے کھڑا تھا تو اَیسا ہُؤا کہO

2 اُس نے جِھیل کے کنارے دو کشتِیاں لگی دیکِھیں لیکن مچھلی پکڑنے والے اُن پر سے اُتر کر جال دھو رہے تھےO

3 اور اُس نے اُن کشتِیوں میں سے ایک پر چڑھ کر جو شمعُو ن کی تھی اُس سے درخواست کی کہ کنارے سے ذرا ہٹا لے چل اور وہ بَیٹھ کر لوگوں کو کشتی پر سے تعلِیم دینے لگاO

4 جب کلام کر چُکا تو شمعُو ن سے کہا گہرے میں لے چل اور تُم شِکار کے لِئے اپنے جال ڈالوO

5 شمعُو ن نے جواب میں کہا اَے اُستاد ہم نے رات بھر محنت کی اورکُچھ ہاتھ نہ آیا مگر تیرے کہنے سے جال ڈالتا ہُوںO

6 یہ کِیا اور وہ مچھلِیوں کا بڑا غَول گھیر لائے اور اُن کے جال پھٹنے لگےO

7 اور اُنہوں نے اپنے شرِیکوں کو جو دُوسری کشتی پر تھے اِشارہ کِیا کہ آؤ ہماری مدد کرو O پس اُنہوں نے آ کر دونوں کشتِیاں یہاں تک بھر دیں کہ ڈُوبنے لگِیںO

8 شمعُو ن پطرس یہ دیکھ کر یِسُو ع کے پاؤں میں گِرا اور کہا اَے خُداوند! میرے پاس سے چلا جا کیونکہ مَیں گُنہگار آدمی ہُوںO

9 کیونکہ مچھلِیوں کے اِس شِکار سے جو اُنہوں نے کِیا وہ اور اُس کے سب ساتھی بُہت حَیران ہُوئےO

10 اور وَیسے ہی زبد ی کے بیٹے یعقُو ب اور یُوحنّا بھی جو شمعُو ن کے شرِیک تھے حَیران ہُوئے O یِسُو ع نے شمعُو ن سے کہا خَوف نہ کر O اب سے تُو آدمِیوں کا شِکار کِیا کرے گاO

11 وہ کشتِیوں کو کنارے پر لے آئے اور سب کُچھ چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئےO

یِسُوع ایک آدمی کو شِفا دیتا ہے

12 جب وہ ایک شہر میں تھا تو دیکھو کوڑھ سے بھرا ہُؤا ایک آدَمی یِسُو ع کو دیکھ کر مُنہ کے بَل گِرا اور اُس کی مِنّت کر کے کہنے لگا اَے خُداوند! اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہےO

13 اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے چُھؤا اور کہا مَیں چاہتا ہُوں O تُو پاک صاف ہو جا اور فوراً اُس کاکوڑھ جاتا رہاO

14 اور اُس نے اُسے تاکِید کی کہ کِسی سے نہ کہنا بلکہ جا کر اپنے تئیں کاہِن کو دِکھا اور جَیسا مُوسیٰ نے مُقرّر کِیا ہے اپنے پاک صاف ہو جانے کی بابت نذر گُذران تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہوO

15 لیکن اُس کا چرچا زِیادہ پَھیلا اور بُہت سے لوگ جمع ہُوئے کہ اُس کی سُنیں اور اپنی بِیمارِیوں سے شِفا پائیںO

16 مگر وہ جنگلوں میں الگ جا کر دُعا کِیا کرتا تھاO

یِسُوع ایک مفلُوج کو شِفا دیتا ہے

17 اور ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ تعلِیم دے رہا تھا اور فرِیسی اور شرع کے مُعلِّم وہاں بَیٹھے تھے جو گلِیل کے ہر گاؤں اور یہُودیہ اور یروشلِیم سے آئے تھے اور خُداوندکی قُدرت شِفا بخشنے کو اُس کے ساتھ تھیO

18 اور دیکھو کئی مَرد ایک آدَمی کو جو مفلُوج تھا چارپائی پر لائے اور کوشِش کی کہ اُسے اندر لا کر اُس کے آگے رکھّیںO

19 اور جب بِھیڑ کے سبب سے اُس کو اندر لے جانے کی راہ نہ پائی تو کوٹھے پر چڑھ کر کھپریل میں سے اُس کوکھٹولے سمیت بِیچ میں یِسُو ع کے سامنے اُتار دِیاO

20 اُس نے اُن کااِیمان دیکھ کر کہا کہ اَے آدمی! تیرے گُناہ مُعاف ہُوئےO

21 اِس پر فقِیہہ اور فریسی سوچنے لگے کہ یہ کَون ہے جو کُفر بَکتا ہے؟ خُدا کے سِوا اَور کَون گُناہ مُعاف کر سکتا ہے؟O

22 یِسُو ع نے اُن کے خیالوں کو معلُوم کر کے جواب میں اُن سے کہا تُم اپنے دِلوں میں کیا سوچتے ہو؟O

23 آسان کیا ہے؟ یہ کہنا کہ تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے یا یہ کہنا کہ اُٹھ اور چل پِھر؟O

24 لیکن اِس لِئے کہ تُم جانو کہ اِبنِ آدم کو زمِین پر گُناہ مُعاف کرنے کا اِختیار ہے (اُس نے مَفلُوج سے کہا) مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں اُٹھ اور اپنا کھٹولا اُٹھا کر اپنے گھر جاO

25 اور وہ اُسی دَم اُن کے سامنے اُٹھا اور جِس پر پڑا تھااُسے اُٹھا کر خُدا کی تمجِید کرتا ہُؤا اپنے گھر چلا گیاO

26 وہ سب کے سب بڑے حَیران ہُوئے اور خُدا کی تمجِید کرنے لگے اور بُہت ڈر گئے اور کہنے لگے کہ آج ہم نے عجِیب باتیں دیکِھیںO

یِسُوع لاوی کو بُلاتا ہے

27 اِن باتوں کے بعد وہ باہر گیا اور لاو ی نام ایک محصُول لینے والے کو محصُول کی چَوکی پر بَیٹھے دیکھا اور اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لےO

28 وہ سب کُچھ چھوڑ کر اُٹھا اور اُس کے پِیچھے ہو لِیاO

29 پِھر لاو ی نے اپنے گھر میں اُس کی بڑی ضِیافت کی اور محصُول لینے والوں اور اَوروں کا جو اُن کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے بڑا مَجمع تھاO

30 اور فریسی اور اُن کے فقِیہہ اُس کے شاگِردوں سے یہ کہہ کر بُڑبُڑانے لگے کہ تُم کیوں محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کے ساتھ کھاتے پیتے ہو؟O

31 یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کہ تندرُستوں کو طبِیب کی ضرُورت نہیں بلکہ بِیماروں کوO

32 مَیں راست بازوں کو نہیں بلکہ گُنہگاروں کو تَوبہ کے لِئے بُلانے آیا ہُوںO

روزہ کے بارے میں سوال

33 اور اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ےُوحنّا کے شاگِرد اکثر روزہ رکھتے اور دُعائیں کِیاکرتے ہیں اور اِسی طرح فریسیوں کے بھی مگر تیرے شاگِرد کھاتے پِیتے ہیںO

34 یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم براتِیوں سے جب تک دُلہا اُن کے ساتھ ہے روزہ رکھوا سکتے ہو؟O

35 مگر وہ دِن آئیں گے اور جب دُلہا اُن سے جُدا کِیا جائے گا تب اُن دِنوں میں وہ روزہ رکھّیں گےO

36 اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل بھی کہی کہ کوئی آدَمی نئی پوشاک میں سے پھاڑ کر پُرانی پوشاک میں پَیوند نہیں لگاتا ورنہ نئی بھی پھٹے گی اور اُس کا پَیوند پُرانی میں میل بھی نہ کھائے گاO

37 اور کوئی شخص نئی مَے پُرانی مَشکوں میں نہیں بھرتا نہیں تو نئی مَے مَشکوں کو پھاڑ کر خُود بھی بہ جائے گی اور مَشکیں بھی برباد ہو جائیں گیO

38 بلکہ نئی مَے نئی مَشکوں میں بھرنا چاہئےO

39 اور کوئی آدمی پُرانی مَے پی کر نئی کی خَواہِش نہیں کرتا کیونکہ کہتا ہے کہ پُرانی ہی اچھّی ہےO

لُوقا 6

سبت کے بارے میں سوال

1 پِھر سبت کے دِن یُوں ہُؤا کہ وہ کھیتوں میں ہو کر جا رہا تھا اور اُس کے شاگِرد بالیں توڑ توڑ کر اور ہاتھوں سے مَل مَل کر کھاتے جاتے تھےO

2 اور فریسیوں میں سے بعض کہنے لگے تُم وہ کام کیوں کرتے ہو جو سَبت کے دِن کرنا روا نہیں؟O

3 یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کیا تُم نے یہ بھی نہیں پڑھا کہ جب داؤُد اور اُس کے ساتھی بُھوکے تھے تو اُس نے کیا کِیاO

4 وہ کیوں کر خُدا کے گھر میں گیا اور نذر کی روٹِیاں لے کر کھائِیں جِن کو کھانا کاہِنوں کے سِوا اَور کِسی کو رَوا نہیں اور اپنے ساتِھیوں کو بھی دِیں؟O

5 پِھر اُس نے اُن سے کہا کہ اِبنِ آدم سبت کا مالِک ہےO

سُوکھے ہاتھ والا آدمی

6 اور یُوں ہُؤا کہ کِسی اَور سبت کو وہ عِبادت خانہ میں داخِل ہو کر تعلِیم دینے لگا اور وہاں ایک آدمی تھا جِس کا دہنا ہاتھ سُوکھ گیا تھاO

7 اور فقِیہہ اور فریسی اُس کی تاک میں تھے کہ آیا سبت کے دِن اچھّا کرتا ہے یا نہیں تاکہ اُس پر اِلزام لگانے کا مَوقع پائیںO

8 مگر اُس کو اُن کے خیال معلُوم تھے O پس اُس نے اُس آدمی سے جِس کا ہاتھ سُوکھا تھا کہا اُٹھ اور بِیچ میں کھڑا ہو O وہ اُٹھ کھڑا ہُؤاO

9 یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے یہ پُوچھتا ہُوں کہ آیا سبت کے دِن نیکی کرنا روا ہے یا بدی کرنا؟ جان بچانا یا ہلاک کرنا؟O

10 اور اُن سب پر نظر کر کے اُس سے کہا اپنا ہاتھ بڑھا O اُس نے بڑھایا اور اُس کا ہاتھ درُست ہو گیاO

11 وہ آپے سے باہر ہو کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ ہم یِسُو ع کے ساتھ کیا کریں؟O

یِسُوع بارہ رسُول چُنتا ہے

12 اور اُن دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ وہ پہاڑ پر دُعا کرنے کو نِکلا اور خُدا سے دُعا کرنے میں ساری رات گُذاریO

13 جب دِن ہُؤا تو اُس نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن میں سے بارہ چُن لِئے اور اُن کو رسُول کا لَقب دِیاO

14 یعنی شمعُو ن جِس کا نام اُس نے پطر س بھی رکھّا اور اُس کا بھائی اندر یاس اَور یعقُو ب اور یُوحنّا اور فِلِپُّس اور برتُلما ئیO

15 اور متّی اور توما ا ور حلفئی کا بیٹا یعقُوب اور شمعُون جو زیلو تیس کہلاتا تھاO

16 اور یعقُو ب کا بیٹا یہُودا ہ اور یہُودا ہ اِسکریُوتی جو اُس کا پکڑوانے والا ہُؤاO

یِسُوع تعلِیم دیتا اور شِفا دیتا ہے

17 اور وہ اُن کے ساتھ اُتر کر ہموار جگہ پر کھڑا ہُؤا اور اُس کے شاگِردوں کی بڑی جماعت اور لوگوں کی بڑی بِھیڑ وہاں تھی جو سارے یہُودیہ اور یروشلِیم اور صُور اور صَیدا کے بحری کنارے سے اُس کی سُننے اور اپنی بِیمارِیوں سے شِفا پانے کے لِئے اُس کے پاس آئی تھیO

18 اور جو ناپاک رُوحوں سے دُکھ پاتے تھے وہ اچھّے کِئے گئےO

19 اور سب لوگ اُسے چُھونے کی کوشِش کرتے تھے کیونکہ قُوّت اُس سے نِکلتی اور سب کو شِفا بخشتی تھیO

مُبارک حالی اور زبُوں حالی

20 پِھر اُس نے اپنے شاگِردوں کی طرف نظر کر کے کہا

مُبارک ہو تُم جو غرِیب ہو

کیونکہ خُدا کی بادشاہی تُمہاری ہےO

21 مُبارک ہو تُم جو اَب بُھوکے ہو

کیونکہ آسُودہ ہو گے O

مُبارک ہو تُم جو اَب روتے ہو

کیونکہ ہنسو گےO

22 جب اِبنِ آدم کے سبب سے لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گے اور تُمہیں خارِج کر دیں گے اور لَعن طَعن کریں گے اور تُمہارا نام بُرا جان کر کاٹ دیں گے تو تُم مُبارک ہو گےO

23 اُس دِن خُوش ہونا اور خُوشی کے مارے اُچھلنا O اِس لِئے کہ دیکھو آسمان پر تُمہارا اَجر بڑا ہے کیونکہ اُن کے باپ داد ا نبِیوں کے ساتھ بھی اَیسا ہی کِیا کرتے تھےO

24 مگر افسوس تُم پر جو دَولت مند ہو

کیونکہ تُم اپنی تسلّی پا چُکےO

25 افسوس تُم پر جو اَب سیر ہو

کیونکہ بُھوکے ہو گے O

افسوس تُم پر جو اَب ہنستے ہو

کیونکہ ماتم کرو گے اور روؤ گےO

26 افسوس تُم پر جب سب لوگ تُمہیں بَھلاکہیں کیونکہ اُن کے باپ دادا جُھوٹے نبِیوں کے ساتھ بھی اَیسا ہی کِیا کرتے تھےO

دُشمنوں کے لِئے مُحبّت

27 لیکن مَیں تُم سُننے والوں سے کہتا ہُوں کہ اپنے دُشمنوں سے محُبّت رکھّو O جو تُم سے عداوت رکھّیں اُن کا بھلا کروO

28 جو تُم پر لَعنت کریں اُن کے لِئے برکت چاہو O جو تُمہاری تحقِیر کریں اُن کے لِئے دُعا کروO

29 جو تیرے ایک گال پر طمانچہ مارے دُوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دے اور جو تیرا چوغہ لے اُس کو کُرتہ لینے سے بھی منع نہ کرO

30 جو کوئی تُجھ سے مانگے اُسے دے اور جو تیرا مال لے لے اُس سے طلب نہ کرO

31 اور جَیسا تُم چاہتے ہو کہ لوگ تُمہارے ساتھ کریں تُم بھی اُن کے ساتھ وَیسا ہی کروO

32 اگر تُم اپنے محُبّت رکھنے والوں ہی سے مُحبّت رکھّو تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ کیونکہ گُنہگار بھی اپنے محُبّت رکھنے والوں سے مُحبّت رکھتے ہیںO

33 اور اگر تُم اُن ہی کا بَھلا کرو جو تُمہارا بَھلا کریں تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ کیونکہ گُنہگار بھی اَیسا ہی کرتے ہیںO

34 اور اگر تُم اُن ہی کو قرض دو جِن سے وصُول ہونے کی اُمّید رکھتے ہو تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ گُنہگاربھی گُنہگاروں کو قرض دیتے ہیں تاکہ پُورا وصُول کر لیںO

35 مگر تُم اپنے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّو اور بَھلا کرو اور بغَیر نااُمّید ہُوئے قرض دو تو تُمہارا اَجر بڑا ہو گا اور تُم خُدا تعالےٰ کے بیٹے ٹھہرو گے کیونکہ وہ ناشُکروں اور بدوں پر بھی مِہربان ہےO

36 جَیسا تُمہارا باپ رحِیم ہے تُم بھی رحم دِل ہوO

عَیب جوئی

37 عَیب جوئی نہ کروO تُمہاری بھی عَیب جوئی نہ کی جائے گی O مُجرِم نہ ٹھہراؤ O تُم بھی مُجرِم نہ ٹھہرائے جاؤ گے O خلاصی دو O تُم بھی خلاصی پاؤ گےO

38 دِیا کرو O تُمہیں بھی دِیا جائے گا O اچھّا پَیمانہ داب داب کر اور ہِلا ہِلا کر اور لبریز کر کے تُمہارے پلّے میں ڈالیں گے کیونکہ جِس پَیمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تُمہارے لِئے ناپا جائے گاO

39 اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل بھی کہی کہ کیا اندھے کو اندھا راہ دِکھا سکتا ہے؟ کیا دونوں گڑھے میں نہ گِریں گے؟O

40 شاگِرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں بلکہ ہر ایک جب کامِل ہُؤا تو اپنے اُستاد جَیسا ہو گاO

41 تُو کیوں اپنے بھائی کی آنکھ کے تِنکے کو دیکھتا ہے اور اپنی آنکھ کے شہتِیر پر غَور نہیں کرتا؟O

42 اور جب تُو اپنی آنکھ کے شہتِیر کو نہیں دیکھتا تو اپنے بھائی سے کیوں کر کہہ سکتا ہے کہ بھائی لا اُس تِنکے کو جو تیری آنکھ میں ہے نِکال دُوں؟ اَے رِیاکار! پہلے اپنی آنکھ میں سے تو شہتِیر نِکال O پِھر اُس تِنکے کو جو تیرے بھائی کی آنکھ میں ہے اچھّی طرح دیکھ کر نِکال سکے گاO

درخت اور اُس کا پَھل

43 کیونکہ کوئی اچھّا درخت نہیں جو بُرا پَھل لائے اور نہ کوئی بُرا درخت ہے جو اچھّا پَھل لائےO

44 ہر درخت اپنے پَھل سے پہچانا جاتا ہے کیونکہ جھاڑِیوں سے انجِیر نہیں توڑتے اور نہ جھڑبیری سے انگُورO

45 اچھّا آدمی اپنے دِل کے اچّھے خزانہ سے اچھّی چِیزیں نِکالتا ہے اور بُرا آدمی بُرے خزانہ سے بُری چِیزیں نِکالتا ہے کیونکہ جو دِل میں بھرا ہے وُہی اُس کے مُنہ پر آتا ہےO

دوگھر بنانے والے

46 جب تُم میرے کہنے پر عمل نہیں کرتے تو کیوں مُجھے خُداوند خُداوند کہتے ہو؟O

47 جو کوئی میرے پاس آتا اور میری باتیں سُن کر اُن پر عمل کرتا ہے مَیں تُمہیں جتاتا ہُوں کہ وہ کِس کی مانِند ہےO

48 وہ اُس آدمی کی مانِند ہے جِس نے گھر بناتے وقت زمِین گہری کھود کر چٹان پر بُنیاد ڈالی O جب طُوفان آیا اورسَیلاب اُس گھر سے ٹکرایا تو اُسے ہِلا نہ سکاکیونکہ وہ مضبُوط بنا ہُؤا تھاO

49 لیکن جو سُن کر عمل میں نہیں لاتا وہ اُس آدمی کی مانِند ہے جِس نے زمِین پر گھر کو بے بُنیاد بنایا O جب سَیلاب اُس پر زور سے آیا تو وہ فی الفَور گِر پڑا اور وہ گھر بِالکُل برباد ہُؤاO

لُوقا 7

یِسُوع رُومی صُوبہ دار کے نَوکر کو شِفا دیتا ہے

1 جب وہ لوگوں کو اپنی سب باتیں سُنا چُکا تو کَفر نحُو م میں آیاO

2 اور کِسی صُوبہ دار کا نَوکر جو اُس کو عزِیز تھا بِیماری سے مَرنے کو تھاO

3 اُس نے یِسُو ع کی خبر سُن کر یہُودِیوں کے کئی بزُرگوں کو اُس کے پاس بھیجا اور اُس سے درخواست کی کہ آ کر میرے نَوکر کو اچھّا کرO

4 وہ یِسُو ع کے پاس آئے اور اُس کی بڑی مِنّت کر کے کہنے لگے کہ وہ اِس لائِق ہے کہ تُو اُس کی خاطِر یہ کرےO

5 کیونکہ وہ ہماری قَوم سے مُحبّت رکھتا ہے اور ہمارے عِبادت خانہ کو اُسی نے بنوایاO

6 یِسُو ع اُن کے ساتھ چلا مگر جب وہ گھر کے قرِیب پُہنچا تو صُوبہ دار نے بعض دوستوں کی معرفت اُسے یہ کہلا بھیجا کہ اَے خُداوند تکلِیف نہ کر کیونکہ مَیں اِس لائِق نہیں کہ تُو میری چھت کے نِیچے آئےO

7 اِسی سبب سے مَیں نے اپنے آپ کو بھی تیرے پاس آنے کے لائِق نہ سمجھا بلکہ زُبان سے کہہ دے تو میرا خادِم شِفا پائے گاO

8 کیونکہ مَیں بھی دُوسرے کے اِختیار میں ہُوں اور سِپاہی میرے ماتحت ہیں اور جب ایک سے کہتا ہُوں جا تو وہ جاتا ہے اور دُوسرے سے آ تو وہ آتا ہے اور اپنے نَوکر سے کہ یہ کر تو وہ کرتا ہےO

9 یِسُو ع نے یہ سُن کر اُس پر تعجُّب کِیا اور پِھر کر اُس بِھیڑ سے جو اُس کے پِیچھے آتی تھی کہا مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مَیں نے اَیسا اِیمان اِسرا ئیل میں بھی نہیں پایاO

10 اور بھیجے ہُوئے لوگوں نے گھر میں واپس آ کر اُس نَوکر کو تندرُست پایاO

یِسُوع بیوہ کے بیٹے کو مُردوں میں سے جِلاتاہے

11 تھوڑے عرصہ کے بعد اَیسا ہُؤا کہ وہ نائِین نام ایک شہر کو گیا اور اُس کے شاگِرد اور بُہت سے لوگ اُس کے ہمراہ تھےO

12 جب وہ شہر کے پھاٹک کے نزدِیک پُہنچا تو دیکھو ایک مُردہ کو باہر لِئے جاتے تھے O وہ اپنی ماں کا اِکلَوتا بیٹا تھا اور وہ بیوہ تھی اور شہر کے بُہتیرے لوگ اُس کے ساتھ تھےO

13 اُسے دیکھ کر خُداوند کو ترس آیا اور اُس سے کہا مت روO

14 پِھر اُس نے پاس آ کر جِنازہ کو چُھؤا اور اُٹھانے والے کھڑے ہو گئے اور اُس نے کہا اَے جوان مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں اُٹھO

15 وہ مُردہ اُٹھ بَیٹھا اور بولنے لگا اور اُس نے اُسے اُس کی ماں کو سَونپ دِیاO

16 اور سب پر دہشت چھا گئی اور وہ خُدا کی تمجِید کر کے کہنے لگے کہ ایک بڑا نبی ہم میں برپا ہُؤا ہے اور خُدا نے اپنی اُمّت پر توجُّہ کی ہےO

17 اور اُس کی نِسبت یہ خبر سارے یہُودیہ اور تمام گِرد ونواح میں پَھیل گئیO

یُوحنّا بپتسِمہ دینے والے کے قاصد

18 اور ےُوحنّا کو اُس کے شاگِردوں نے اِن سب باتوں کی خبر دیO

19 اِس پر ےُوحنّا نے اپنے شاگِردوں میں سے دو کو بُلا کر خُداوند کے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا کہ آنے والاتُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟O

20 اُنہوں نے اُس کے پاس آ کرکہا ےُوحنّا بپتِسمہ دینے والے نے ہمیں تیرے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا ہے کہ آنے والا تُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟O

21 اُسی گھڑی اُس نے بُہتوں کو بِیمارِیوں اور آفتوں اور بُری رُوحوں سے نجات بخشی اور بُہت سے اندھوں کو بِینائی عطا کیO

22 اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ جو کُچھ تُم نے دیکھا اور سُنا ہے جا کر یُوحنّا سے بیان کر دو کہ اندھے دیکھتے ہیں O لنگڑے چلتے پِھرتے ہیںO کوڑھی پاک صاف کِئے جاتے ہیں O بہرے سُنتے ہیں O مُردے زِندہ کِئے جاتے ہیں O غرِیبوں کو خُوشخبری سُنائی جاتی ہےO

23 اور مُبارک ہے وہ جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائےO

24 جب ےُوحنّا کے قاصِدچلے گئے تو یِسُو ع ےُوحنّا کے حق میں لوگوں سے کہنے لگا کہ تُم بیابان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ہوا سے ہِلتے ہُوئے سرکنڈے کو؟O

25 تو پِھر کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا مہِین کپڑے پہنے ہُوئے شخص کو؟ دیکھو جو چمک دار پوشاک پہنتے اور عَیش و عِشرت میں رہتے ہیں وہ بادشاہی محلّوں میں ہوتے ہیںO

26 تو پِھر تُم کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ایک نبی؟ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں بلکہ نبی سے بڑے کوO

27 یہ وُہی ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتا ہُوں جو تیری راہ تیرے آگے تیّار کرے گاO

28 مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو عَورتوں سے پَیدا ہُوئے ہیں اُن میں ےُوحنّا بپتِسمہ دینے والے سے کوئی بڑا نہیں لیکن جو خُدا کی بادشاہی میں چھوٹا ہے وہ اُس سے بڑا ہےO

29 اور سب عام لوگوں نے جب سُنا تو اُنہوں نے اور محصُول لینے والوں نے بھی ےُوحنّا کا بپتِسمہ لے کر خُدا کو راست باز مان لِیاO

30 مگر فریسیوں اور شرع کے عالِموں نے اُس سے بپتِسمہ نہ لے کر خُدا کے اِرادہ کو اپنی نِسبت باطِل کر دِیاO

31 پس اِس زمانہ کے آدمِیوں کو مَیں کِس سے تشبِیہ دُوں اور وہ کِس کی مانِند ہیں؟O

32 اُن لڑکوں کی مانِند ہیں جو بازار میں بَیٹھے ہُوئے ایک دُوسرے کو پُکار کر کہتے ہیں کہ ہم نے تُمہارے لِئے بانسلی بجائی اور تُم نہ ناچے O ہم نے ماتم کِیا اور تُم نہ روئےO

33 کیونکہ یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا نہ تو روٹی کھاتا ہُؤا آیا نہ مَے پِیتا ہُؤا اور تُم کہتے ہو کہ اُس میں بدرُوح ہےO

34 اِبنِ آدم کھاتا پِیتا آیا اور تُم کہتے ہو کہ دیکھو کھاؤُ اور شرابی آدمی محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کا یارO

35 لیکن حِکمت اپنے سب لڑکوں کی طرف سے راست ثابِت ہُوئیO

یِسُوع شمعُون فریسی کے گھر میں

36 پِھر کِسی فریسی نے اُس سے درخواست کی کہ میرے ساتھ کھانا کھا O پس وہ اُس فریسی کے گھر جا کر کھانا کھانے بَیٹھاO

37 تو دیکھو ایک بدچلن عَورت جو اُس شہر کی تھی O یہ جان کر کہ وہ اُس فریسی کے گھر میں کھانا کھانے بَیٹھا ہے سنگِ مرمر کے عِطردان میں عِطر لائیO

38 اور اُس کے پاؤں کے پاس روتی ہُوئی پِیچھے کھڑی ہو کر اُس کے پاؤں آنسُوؤں سے بھگونے لگی اور اپنے سر کے بالوں سے اُن کو پونچھا اور اُس کے پاؤں بُہت چُومے اور اُن پر عِطر ڈالاO

39 اُس کی دعوت کرنے والا فریسی یہ دیکھ کر اپنے جی میں کہنے لگا کہ اگر یہ شخص نبی ہوتا تو جانتا کہ جو اُسے چُھوتی ہے وہ کَون اور کَیسی عَورت ہے کیونکہ بدچلن ہےO

40 یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا اَے شمعُو ن مُجھے تُجھ سے کُچھ کہنا ہے O

اُس نے کہا اَے اُستاد کہہO

41 کِسی ساہُوکار کے دو قرض دار تھے O ایک پانسَو دِینار کا دُوسرا پچاس کاO

42 جب اُن کے پاس ادا کرنے کو کُچھ نہ رہا تو اُس نے دونوں کو بخش دِیا O پس اُن میں سے کَون اُس سے زِیادہ مُحبّت رکھّے گا؟O

43 شمعُو ن نے جواب میں کہا میری دانِست میں وہ جِسے اُس نے زِیادہ بخشا O

اُس نے اُس سے کہا تُو نے ٹِھیک فَیصلہ کِیاO

44 اور اُس عَورت کی طرف پِھر کر اُس نے شمعُو ن سے کہا کیا تُو اِس عَورت کو دیکھتا ہے؟ مَیں تیرے گھر مَیں آیاO تُو نے میرے پاؤں دھونے کو پانی نہ دِیا مگر اِس نے میرے پاؤں آنسُوؤں سے بھگو دِئے اور اپنے بالوں سے پونچھےO

45 تُو نے مُجھ کو بوسہ نہ دِیا مگر اِس نے جب سے مَیں آیا ہُوں میرے پاؤں چُومنا نہ چھوڑاO

46 تُو نے میرے سر میں تیل نہ ڈالا مگر اِس نے میرے پاؤں پر عِطر ڈالا ہےO

47 اِسی لِئے مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ اِس کے گُناہ جو بُہت تھے مُعاف ہُوئے کیونکہ اِس نے بُہت محُبّت کی مگر جِس کے تھوڑے گُناہ مُعاف ہُوئے وہ تھوڑی محُبّت کرتا ہےO

48 اور اُس عَورت سے کہا تیرے گُناہ مُعاف ہُوئےO

49 اِس پر وہ جو اُس کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے اپنے جی میں کہنے لگے کہ یہ کَون ہے جو گُناہ بھی مُعاف کرتا ہے ؟O

50 مگر اُس نے عَورت سے کہا تیرے اِیمان نے تُجھے بچا لِیا ہے O سلامت چلی جاO