اَعمال 7

1 پِھر سردار کاہِن نے کہاکِیا یہ باتیں اِسی طرح پر ہیں؟۔

2 اُس نے کہااَے بھائِیو اور بزُرگو سُنو! خُدایِ ذُوالجلال ہمارے باپ ابرہا م پر اُس وقت ظاہِر ہُؤا جب وہ حاران میں بسنے سے پیشتر مسوپتامیہ میں تھا۔

3 اور اُس سے کہا کہ اپنے مُلک اور اپنے کُنبے سے نِکل کر اُس مُلک میں چلا جا جِسے مَیں تُجھے دِکھاؤں گا۔

4 اِس پر وہ کَسدِیوں کے مُلک سے نِکل کر حارا ن میں جا بسا اور وہاں سے اُس کے باپ کے مَرنے کے بعد خُدا نے اُس کو اِس مُلک میں لا کر بسا دِیا جِس میں تُم اب بستے ہو۔

5 اور اُس کو کُچھ مِیراث بلکہ قدم رکھنے کی بھی اُس میں جگہ نہ دی مگر وعدہ کِیا کہ مَیں یہ زمِین تیرے اور تیرے بعد تیری نسل کے قبضہ میں کر دُوں گا حالانکہ اُس کے اَولاد نہ تھی۔

6 اور خُدا نے یہ فرمایا کہ تیری نسل غَیر مُلک میںپردیسی ہو گی ۔ وہ اُن کو غُلامی میں رکھّیں گے اور چار سَو برس تک اُن سے بدسلُوکی کریں گے۔

7 پِھر خُدا نے کہا کہ جِس قَوم کی وہ غُلامی میں رہیں گے اُس کو مَیں سزا دُوں گا اور اُس کے بعد وہ نِکل کر اِسی جگہ میری عِبادت کریں گے۔

8 اور اُس نے اُس سے خَتنہ کا عہد باندھا اور اِسی حالت میں ابرہا م سے اِضحا ق پَیدا ہُؤا اور آٹھویں دِن اُس کا خَتنہ کِیا گیا اور اِضحا ق سے یعقُو ب اور یعقُو ب سے بارہ قبِیلوں کے بزُرگ پَیدا ہُوئے۔

9 اور بزُرگوں نے حسد میں آ کر یُو سف کو بیچا کہ مِصر میں پُہنچ جائے مگر خُدا اُس کے ساتھ تھا۔

10 اور اُس کی سب مُصِیبتوں سے اُس نے اُس کو چُھڑایا اور مصِر کے بادشاہ فِرعو ن کے نزدِیک اُس کو مقبُولِیّت اور حِکمت بخشی اور اُس نے اُسے مِصر اور اپنے سارے گھر کا سردار کر دِیا۔

11 پِھر مِصر کے سارے مُلک اور کنعا ن میں کال پڑا اور بڑی مُصِیبت آئی اور ہمارے باپ دادا کو کھانا نہ مِلتا تھا۔

12 لیکن یعقُوب نے یہ سُن کر کہ مِصر میں اناج ہے ہمارے باپ دادا کو پہلی بار بھیجا۔

13 اور دُوسری بار یُوسف اپنے بھائِیوں پر ظاہِر ہو گیا اور یُوسف کی قَومِیّت فِرعو ن کو معلُوم ہو گئی۔

14 پِھر یُوسف نے اپنے باپ یعقُو ب اور سارے کُنبے کو جو پچھتّر جانیں تِھیں بُلا بھیجا۔

15 اور یعقُو ب مِصر میں گیا ۔ وہاں وہ اور ہمارے باپ دادا مَرگئے۔

16 اور وہ شہرِ سِکم میں پُہنچائے گئے اور اُس مقبرہ میں دفن کِئے گئے جِس کو ابرہام نے سِکم میں رُوپیَہ دے کر بنی ہمورسے مول لِیا تھا۔

17 لیکن جب اُس وعدہ کی مِیعاد پُوری ہونے کو تھی جو خُدا نے ابرہا م سے فرمایا تھا تو مِصر میں وہ اُمّت بڑھ گئی اور اُن کا شُمار زِیادہ ہوتا گیا۔

18 اُس وقت تک کہ دُوسرا بادشاہ مِصر پر حُکمران ہُؤا جو یُوسف کو نہ جانتا تھا۔

19 اُس نے ہماری قَوم سے چالاکی کر کے ہمارے باپ دادا کے ساتھ یہاں تک بدسلُوکی کی کہ اُنہیں اپنے بچّے پَھینکنے پڑے تاکہ زِندہ نہ رہیں۔

20 اِس مَوقع پر مُوسیٰ پَیدا ہُؤا جو نِہایت خُوبصُورت تھا ۔ وہ تِین مہِینے تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔

21 مگر جب پَھینک دِیا گیا تو فِرعون کی بیٹی نے اُسے اُٹھا لِیا اور اپنا بیٹا کر کے پالا۔

22 اور مُوسیٰ نے مِصریوں کے تمام علُوم کی تعلِیم پائی اور وہ کلام اور کام میں قُوّت والا تھا۔

23 اور جب وہ قرِیباً چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس کے جی میں آیا کہ مَیں اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کا حال دیکھُوں۔

24 چُنانچہ اُن میں سے ایک کو ظُلم اُٹھاتے دیکھ کر اُس کی حِمایت کی اور مِصری کو مار کر مظلُوم کا بدلہ لِیا۔

25 اُس نے تو خیال کِیا کہ میرے بھائی سمجھ لیں گے کہ خُدا میرے ہاتھوں اُنہیں چُھٹکارا دے گا مگر وہ نہ سمجھے۔

26 پِھر دُوسرے دِن وہ اُن میں سے دو لڑتے ہُوؤں کے پاس آ نِکلا اور یہ کہہ کر اُنہیں صُلح کرنے کی ترغِیب دی کہ اَے جوانو! تُم تو بھائی بھائی ہو ۔ کیوں ایک دُوسرے پر ظُلم کرتے ہو؟۔

27 لیکن جو اپنے پڑوسی پر ظُلم کر رہا تھا اُس نے یہ کہہ کر اُسے ہٹا دِیا کہ تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟۔

28 کیا تُو مُجھے بھی قتل کرنا چاہتا ہے جِس طرح کل اُس مِصری کو قتل کِیا تھا؟۔

29 مُوسیٰ یہ بات سُن کر بھاگ گیا اور مِدیا ن کے مُلک میں پردیسی رہا کِیا اور وہاں اُس کے دو بیٹے پَیدا ہُوئے۔

30 اور جب پُورے چالِیس برس ہو گئے تو کوہِ سِینا کے بیابان میں جلتی ہُوئی جھاڑی کے شُعلہ میں اُس کو ایک فرِشتہ دِکھائی دِیا۔

31 جب مُوسیٰ نے اُس پر نظر کی تو اُس نظّارہ سے تعجُّب کِیا اور جب دیکھنے کو نزدِیک گیا تو خُداوند کی آواز آئی۔

32 کہ مَیں تیرے باپ دادا کا خُدا یعنی ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کا خُدا ہُوں ۔ تب تو مُوسیٰ کانپ گیا اور اُس کو دیکھنے کی جُرأت نہ رہی۔

33 خُداوند نے اُس سے کہا کہ اپنے پاؤں سے جُوتی اُتار لے کیونکہ جِس جگہ تُو کھڑا ہے وہ پاک زمِین ہے۔

34 مَیں نے واقِعی اپنی اُس اُمّت کی مُصِیبت دیکھی جو مِصر میں ہے اور اُن کا آہ و نالہ سُنا پس اُنہیں چُھڑانے اُترا ہُوں ۔ اب آ ۔ مَیں تُجھے مِصر میں بھیجُوں گا۔

35 جِس مُوسیٰ کا اُنہوں نے یہ کہہ کر اِنکار کِیا تھا کہ تُجھے کِس نے حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟ اُسی کو خُدا نے حاکِم اور چُھڑانے والا ٹھہرا کر اُس فرِشتہ کے ذرِیعہ سے بھیجا جو اُسے جھاڑی میں نظر آیا تھا۔

36 یِہی شخص اُنہیں نِکال لایا اور مِصر اور بحرِ قُلزم اور بیابان میں چالِیس برس تک عجِیب کام اور نِشان دِکھائے۔

37 یہ وُہی مُوسیٰ ہے جِس نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا۔

38 یہ وُہی ہے جو بیابان کی کلِیسیا میں اُس فرِشتہ کے ساتھ جو کوہِ سِینا پر اُس سے ہم کلام ہُؤا اور ہمارے باپ دادا کے ساتھ تھا ۔ اُسی کو زِندہ کلام مِلا کہ ہم تک پُہنچا دے۔

39 مگر ہمارے باپ دادا نے اُس کے فرمانبردار ہونا نہ چاہا بلکہ اُس کو ہٹا دِیا اور اُن کے دِل مِصر کی طرف مائِل ہُوئے۔

40 اور اُنہوں نے ہارُو ن سے کہا کہ ہمارے لِئے اَیسے معبُود بنا جو ہمارے آگے آگے چلیں کیونکہ یہ مُوسیٰ جو ہمیں مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ہم نہیں جانتے کہ وہ کیا ہُؤا۔

41 اور اُن دِنوں میں اُنہوں نے ایک بچھڑا بنایا اور اُس بُت کو قُربانی چڑھائی اور اپنے ہاتھوں کے کاموں کی خُوشی منائی۔

42 پس خُدا نے مُنہ موڑ کر اُنہیں چھوڑ دِیا کہ آسمانی فَوج کو پُوجیں ۔ چُنانچہ نبِیوں کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ

اَے اِسرائیل کے گھرانے !

کیا تُم نے بیابان میں چالِیس برس

مُجھ کو ذبِیحے اور قُربانِیاں گُزرانِیں؟۔

43 بلکہ تُم مولک کے خَیمہ

اور رفان دیوتا کے تارے کو لِئے پِھرتے تھے ۔

یعنی اُن مُورتوں کو جنہیں تُم نے سِجدہ کرنے

کے لِئے بنایا تھا ۔

پس مَیں تُمہیں بابل کے پرے لے جا کر بساؤں گا۔

44 شہادت کا خَیمہ بیابان میں ہمارے باپ دادا کے پاس تھا جَیسا کہ مُوسیٰ سے کلام کرنے والے نے حُکم دِیا تھا کہ جو نمُونہ تُو نے دیکھا ہے اُسی کے مُوافِق اِسے بنا۔

45 اُسی خَیمہ کو ہمارے باپ دادا اگلے بزُرگوں سے حاصِل کر کے یشُوع کے ساتھ لائے ۔ جِس وقت اُن قَوموں کی مِلکِیّت پر قبضہ کِیا جِن کو خُدا نے ہمارے باپ دادا کے سامنے نِکال دِیا اور وہ داؤُد کے زمانہ تک رہا۔

46 اُس پر خُدا کی طرف سے فضل ہُؤا اور اُس نے درخواست کی کہ مَیں یعقُو ب کے خُدا کے واسطے مَسکن تیّار کرُوں۔

47 مگر سُلیما ن نے اُس کے لِئے گھر بنایا۔

48 لیکن باری تعالےٰ ہاتھ کے بنائے ہُوئے گھروں میں نہیں رہتا چُنانچہ نبی کہتا ہے کہ۔

49 خُداوند فرماتا ہے آسمان میرا تخت

اور زمِین میرے پاؤں تلے کی چَوکی ہے ۔

تُم میرے لِئے کَیسا گھر بناؤ گے

یا میری آرام گاہ کَون سی ہے؟۔

50 کیا یہ سب چِیزیں میرے ہاتھ سے نہیں بنِیں؟۔

51 اَے گردن کشو اور دِل اور کان کے نامختُونو! تُم ہر وقت رُوحُ القُدس کی مُخالِفت کرتے ہو جَیسے تُمہارے باپ دادا کرتے تھے وَیسے ہی تُم بھی کرتے ہو۔

52 نبِیوں میں سے کِس کو تُمہارے باپ دادا نے نہیں ستایا؟ اُنہوں نے تو اُس راست باز کے آنے کی پیش خبری دینے والوں کو قتل کِیا اور اب تُم اُس کے پکڑوانے والے اور قاتِل ہُوئے۔

53 تُم نے فرِشتوں کی معرفت سے شرِیعت تو پائی پر عمل نہ کِیا۔

ستِفُنس کی سنگساری

54 جب اُنہوں نے یہ باتیں سُنِیں تو جی میں جَل گئے اور اُس پر دانت پِیسنے لگے۔

55 مگر اُس نے رُوحُ القُدس سے معمُور ہو کر آسمان کی طرف غَور سے نظر کی اور خُدا کا جلال اور یِسُو ع کو خُدا کی دہنی طرف کھڑا دیکھ کر۔

56 کہا کہ دیکھو! مَیں آسمان کو کُھلا اور اِبنِ آدم کو خُدا کی د ہنی طرف کھڑا دیکھتا ہُوں۔

57 مگر اُنہوں نے بڑے زور سے چِلاّ کر اپنے کان بند کر لِئے اور ایک دِل ہو کر اُس پر جَھپٹے۔

58 اور شہر سے باہر نِکال کر اُس کو سنگسار کرنے لگے اور گواہوں نے اپنے کپڑے ساؤُ ل نام ایک جوان کے پاؤں کے پاس رکھ دِئے۔

59 پس یہ ستِفَنُس کو سنگسار کرتے رہے اور وہ یہ کہہ کر دُعا کرتا رہا کہ اَے خُداوند یِسُو ع! میری رُوح کو قبُول کر۔

60 پِھر اُس نے گُھٹنے ٹیک کر بڑی آواز سے پُکارا کہ اَے خُداوند! یہ گُناہ اِن کے ذِمّہ نہ لگا اور یہ کہہ کر سو گیا۔

اَعمال 8

1 اور ساؤُ ل اُس کے قتل پر راضی تھا ۔ ساؤُل کلِیسیاکوستاتاہے

اُسی دِن اُس کلِیسیا پر جو یروشلِیم میں تھی بڑا ظُلم برپا ہُؤا اور رسُولوں کے سِوا سب لوگ یہُودِیہ اور سامریہ کی اطراف میں پراگندہ ہو گئے۔

2 اور دِین دار لوگ ستِفَنُس کو دفن کرنے کے لِئے لے گئے اور اُس پر بڑا ماتم کِیا۔

3 اور ساؤُ ل کلِیسیا کو اِس طرح تباہ کرتا رہا کہ گھر گھر گُھس کر اور مَردوں اور عَورتوں کو گھسِیٹ کر قَید کراتاتھا۔

سامریہ میں اِنجِیل کی مُنادی

4 پس جو پراگندہ ہُوئے تھے وہ کلام کی خُوشخبری دیتے پِھرے۔

5 اور فِلِپُّس شہر سامر یہ میں جا کر لوگوں میں مسِیح کی مُنادی کرنے لگا۔

6 اور جو مُعجِزے فِلِپُّس دِکھاتا تھا لوگوں نے اُنہیں سُن کر اور دیکھ کر بِالاتِّفاق اُس کی باتوں پر جی لگایا۔

7 کیونکہ بُہتیرے لوگوں میں سے ناپاک رُوحیں بڑی آواز سے چِلّا چِلّا کر نِکل گئِیں اور بُہت سے مفلُوج اور لنگڑے اچّھے کِئے گئے۔

8 اور اُس شہر میں بڑی خُوشی ہُوئی۔

9 اِس سے پہلے شمعُو ن نام ایک شخص اُس شہر میں جادُوگری کرتا تھا اور سامر یہ کے لوگوں کو حَیران رکھتا اور یہ کہتا تھا کہ مَیں بھی کوئی بڑا شخص ہُوں۔

10 اور چھوٹے سے بڑے تک سب اُس کی طرف مُتوجِّہ ہوتے اور کہتے تھے کہ یہ شخص خُدا کی وہ قُدرت ہے جِسے بڑی کہتے ہیں۔

11 وہ اِس لِئے اُس کی طرف مُتوجِّہ ہوتے تھے کہ اُس نے بڑی مُدّت سے اپنے جادُو کے سبب سے اُن کو حَیران کر رکھّا تھا۔

12 لیکن جب اُنہوں نے فِلِپُّس کا یقِین کِیا جو خُدا کی بادشاہی اور یِسُو ع مسِیح کے نام کی خُوشخبری دیتا تھا تو سب لوگ خواہ مَرد خواہ عَورت بپتِسمہ لینے لگے۔

13 اور شمعُو ن نے خُود بھی یقِین کِیا اور بپتِسمہ لے کر فِلِپُّس کے ساتھ رہا کِیا اور نِشان اور بڑے بڑے مُعجِزے ہوتے دیکھ کر حَیران ہُؤا۔

14 جب رسُولوں نے جو یروشلِیم میں تھے سُنا کہ سامرِیوں نے خُدا کا کلام قبُول کر لِیا تو پطر س اور یُوحنّا کو اُن کے پاس بھیجا۔

15 اِنہوں نے جا کر اُن کے لِئے دُعا کی کہ رُوحُ القُدس پائیں۔

16 کیونکہ وہ اُس وقت تک اُن میں سے کِسی پر نازِل نہ ہُؤا تھا ۔ اُنہوں نے صِرف خُداوند یِسُوع کے نام پر بپتِسمہ لِیا تھا۔

17 پِھر اِنہوں نے اُن پر ہاتھ رکھّے اور اُنہوں نے رُوحُ القُدس پایا۔

18 جب شمعُو ن نے دیکھا کہ رسُولوں کے ہاتھ رکھنے سے رُوح ُالقُدس دِیا جاتا ہے تو اُن کے پاس رُوپَے لا کر۔

19 کہا کہ مُجھے بھی یہ اِختیار دو کہ جِس پر مَیں ہاتھ رکھُّوں وہ رُوح ُالقُدس پائے۔

20 پطرس نے اُس سے کہا تیرے رُوپَے تیرے ساتھ غارت ہوں ۔ اِس لِئے کہ تُو نے خُدا کی بخشِش کو رُوپَیوں سے حاصِل کرنے کا خیال کِیا۔

21 تیرا اِس امر میں نہ حِصّہ ہے نہ بخرہ کیونکہ تیرا دِل خُدا کے نزدِیک خالِص نہیں۔

22 پس اپنی اِس بَدی سے تَوبہ کر اور خُداوند سے دُعا کر کہ شاید تیرے دِل کے اِس خیال کی مُعافی ہو۔

23 کیونکہ مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُو پِت کی سی کڑواہٹ اور ناراستی کے بند میں گرِفتار ہے۔

24 شمعُو ن نے جواب میں کہا تُم میرے لِئے خُداوند سے دُعا کرو کہ جو باتیں تُم نے کہِیں اُن میں سے کوئی مُجھے پیش نہ آئے۔

25 پِھروہ گواہی دے کر اور خُداوند کا کلام سُنا کر یروشلِیم کو واپس ہُوئے اورسامرِیوں کے بُہت سے گاؤں میں خُوشخبری دیتے گئے۔

فِلُپّس اور حبشی خوجہ

26 پِھر خُداوند کے فرِشتہ نے فِلِپُّس سے کہا کہ اُٹھ کر دکھّن کی طرف اُس راہ تک جا جو یروشلِیم سے غَزّہ کو جاتی ہے اور جنگل میں ہے۔

27 وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا تو دیکھو ایک حبشی خوجہ آ رہا تھا ۔ وہ حبشیوں کی ملِکہ کندا کے کا ایک وزِیر اور اُس کے سارے خزانہ کا مُختار تھا اور یروشلِیم میں عِبادت کے لِئے آیا تھا۔

28 وہ اپنے رتھ پر بَیٹھا ہُؤا اور یسعیاہ نبی کے صحِیفہ کو پڑھتا ہُؤا واپس جا رہا تھا۔

29 رُوح نے فِلِپُّس سے کہا کہ نزدِیک جا کر اُس رتھ کے ساتھ ہو لے۔

30 پس فِلِپُّس نے اُس طرف دَوڑ کر اُسے یسعیا ہ نبی کا صحِیفہ پڑھتے سُنا اور کہا کہ جو تُو پڑھتا ہے اُسے سمجھتا بھی ہے؟۔

31 اُس نے کہا کہ یہ مُجھ سے کیوں کر ہو سکتا ہے جب تک کوئی مُجھے ہدایت نہ کرے؟ اور اُس نے فِلِپُّس سے درخواست کی کہ میرے پاس آ بَیٹھ۔

32 کِتابِ مُقدّس کی جو عِبارت وہ پڑھ رہا تھا یہ تھی کہ

لوگ اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کو لے گئے

اور جِس طرح برّہ اپنے بال کترنے والے کے

سامنے بے زُبان ہوتا ہے

اُس طرح وہ اپنا مُنہ نہیں کھولتا۔

33 اُس کی پست حالی میں اُس کا اِنصاف نہ ہُؤا

اور کَون اُس کی نسل کا حال بیان کرے گا؟

کیونکہ زمِین پر سے اُس کی زِندگی مِٹائی جاتی ہے۔

34 خوجہ نے فِلِپُّس سے کہا مَیں تیری مِنّت کر کے پُوچھتا ہُوں کہ نبی یہ کِس کے حق میں کہتا ہے؟ اپنے یا کِسی دُوسرے کے؟۔

35 فِلِپُّس نے اپنی زُبان کھول کر اُسی نوِشتہ سے شرُوع کِیا اور اُسے یِسُوع کی خُوشخبری دی۔

36 اور راہ میں چلتے چلتے کِسی پانی کی جگہ پر پُہنچے ۔ خوجہ نے کہا دیکھ پانی مَوجُود ہے ۔ اب مُجھے بپتِسمہ لینے سے کَون سی چِیز روکتی ہے؟۔

37 ]پس فِلِپُّس نے کہا کہ اگر تُو دِل و جان سے اِیمان لائے تو بپتِسمہ لے سکتا ہے ۔ اُس نے جواب میں کہا مَیں اِیمان لاتا ہُوں کہ یِسُو ع مسِیح خُدا کا بیٹا ہے۔[

38 پس اُس نے رتھ کو کھڑا کرنے کا حُکم دِیا اور فِلِپُّس اور خوجہ دونوں پانی میں اُتر پڑے اور اُس نے اُس کو بپتِسمہ دِیا۔

39 جب وہ پانی میں سے نِکل کر اُوپر آئے تو خُداوند کا رُوح فِلِپُّس کو اُٹھا لے گیا اور خوجہ نے اُسے پِھر نہ دیکھا کیونکہ وہ خُوشی کرتا ہُؤا اپنی راہ چلا گیا۔

40 اور فِلِپُّس اشدُود میں آ نِکلا اور قَیصر یہ میں پُہنچنے تک سب شہروں میں خُوشخبری سُناتا گیا۔

اَعمال 9

ساؤُل کی تبدیلی

1 اور ساؤُل جو ابھی تک خُداوند کے شاگِردوں کے دھمکانے اور قتل کرنے کی دُھن میں تھا سردار کاہِن کے پاس گیا۔

2 اور اُس سے دمِشق کے عِبادت خانوں کے لِئے اِس مضمُون کے خَط مانگے کہ جِن کو وہ اِس طرِیق پر پائے خواہ مَرد خَواہ عَورت اُن کو باندھ کر یروشلِیم میں لائے۔

3 جب وہ سفر کرتے کرتے دمِشق کے نزدِیک پُہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ یکایک آسمان سے ایک نُور اُس کے گِرداگِرد آ چمکا۔

4 اور وہ زمِین پر گِر پڑا اور یہ آواز سُنی کہ اَے ساؤُل اَے ساؤُ ل! تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟۔

5 اُس نے پُوچھا اَے خُداوند! تُو کَون ہے؟

اُس نے کہا مَیں یِسُو ع ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے۔

6 مگر اُٹھ شہر میں جا اور جو تُجھے کرنا چاہئے وہ تُجھ سے کہا جائے گا۔

7 جو آدمی اُس کے ہمراہ تھے وہ خاموش کھڑے رہ گئے کیونکہ آواز تو سُنتے تھے مگر کِسی کو دیکھتے نہ تھے۔

8 اور ساؤُل زمِین پر سے اُٹھا لیکن جب آنکھیں کھولِیں تو اُس کو کُچھ نہ دِکھائی دِیا اور لوگ اُس کا ہاتھ پکڑ کر دمِشق میں لے گئے۔

9 اور وہ تِین دِن تک نہ دیکھ سکا اور نہ اُس نے کھایا نہ پِیا۔

10 دمِشق میں حننیا ہ نام ایک شاگِرد تھا ۔ اُس سے خُداوند نے رویا میں کہا کہ اَے حننیا ہ! اُس نے کہا

اَے خُداوند مَیں حاضِر ہُوں!۔

11 خُداوند نے اُس سے کہا اُٹھ ۔ اُس کُوچہ میں جا جو سِیدھا کہلاتا ہے اور یہُودا ہ کے گھر میں ساؤُ ل نام ترسی کو پُوچھ لے کیونکہ دیکھ وہ دُعا کر رہا ہے۔

12 اور اُس نے حننیا ہ نام ایک آدمی کو اندر آتے اور اپنے اُوپر ہاتھ رکھتے دیکھا ہے تاکہ پِھر بِینا ہو۔

13 حننیا ہ نے جواب دِیا کہ اَے خُداوند مَیں نے بُہت لوگوں سے اِس شخص کا ذِکر سُنا ہے کہ اِس نے یروشلِیم میں تیرے مُقدّسوں کے ساتھ کَیسی کَیسی بُرائیاں کی ہیں۔

14 اور یہاں اِس کو سردار کاہِنوں کی طرف سے اِختیار مِلا ہے کہ جو لوگ تیرا نام لیتے ہیں اُن سب کو باندھ لے۔

15 مگر خُداوند نے اُس سے کہا کہ تُو جا کیونکہ یہ قَوموں بادشاہوں اور بنی اِسرائیل پر میرا نام ظاہِر کرنے کا میرا چُنا ہُؤا وسِیلہ ہے۔

16 اور مَیں اُسے جتا دُوں گا کہ اُسے میرے نام کی خاطِرکِس قدر دُکھ اُٹھانا پڑے گا۔

17 پس حننیا ہ جا کر اُس گھر میں داخِل ہُؤا اور اپنے ہاتھ اُس پر رکھ کر کہا اَے بھائی ساؤُ ل! خُداوند یعنی یِسُو ع جو تُجھ پر اُس راہ میں جِس سے تُو آیا ظاہِر ہُؤا تھا اُسی نے مُجھے بھیجا ہے کہ تُو بِینائی پائے اور رُوح ُالقُدس سے بھر جائے۔

18 اور فوراً اُس کی آنکھوں سے چِھلکے سے گِرے اور وہ بِینا ہو گیا اور اُٹھ کر بپتِسمہ لِیا۔

19 پِھر کُچھ کھا کر طاقت پائی ۔

ساؤُل دمِشق میں مُنادی کرتاہے

اور وہ کئی دِن اُن شاگِردوں کے ساتھ رہا جو دمِشق میں تھے۔

20 اور فوراً عِبادت خانوں میں یِسُو ع کی مُنادی کرنے لگا کہ وہ خُدا کا بیٹا ہے۔

21 اور سب سُننے والے حَیران ہو کر کہنے لگے کیا یہ وہ شخص نہیں ہے جو یروشلِیم میں اِس نام کے لینے والوں کو تباہ کرتا تھا اور یہاں بھی اِسی لِئے آیا تھا کہ اُن کو باندھ کر سردار کاہِنوں کے پاس لے جائے؟۔

22 لیکن ساؤُ ل کو اَور بھی قُوّت حاصِل ہوتی گئی اور وہ اِس بات کو ثابِت کر کے کہ مسِیح یِہی ہے دمِشق کے رہنے والے یہُودِیوں کو حَیرت دِلاتا رہا۔

23 اور جب بُہت دِن گُذر گئے تو یہُودِیوں نے اُسے مار ڈالنے کا مشوَرہ کِیا۔

24 مگر اُن کی سازِش ساؤُ ل کو معلُوم ہو گئی ۔ وہ تو اُسے مار ڈالنے کے لِئے رات دِن دروازوں پر لگے رہے۔

25 لیکن رات کو اُس کے شاگِردوں نے اُسے لے کر ٹوکرے میں بِٹھایا اور دِیوار پر سے لٹکا کر اُتار دِیا۔

ساؤُل یروشلِیم میں

26 اُس نے یروشلِیم میں پُہنچ کر شاگِردوں میں مِل جانے کی کوشِش کی اور سب اُس سے ڈرتے تھے کیونکہ اُن کو یقِین نہ آتا تھا کہ یہ شاگِرد ہے۔

27 مگر برنبا س نے اُسے اپنے ساتھ رسُولوں کے پاس لے جا کر اُن سے بیان کِیا کہ اِس نے اِس اِس طرح راہ میں خُداوند کو دیکھا اور اُس نے اِس سے باتیں کِیں اور اُس نے دمِشق میں کَیسی دِلیری کے ساتھ یِسُوع کے نام سے مُنادی کی۔

28 پس وہ یروشلِیم میں اُن کے ساتھ آتا جاتا رہا۔

29 اور دِلیری کے ساتھ خُداوند کے نام کی مُنادی کرتا تھا اور یُونانی مائِل یہُودِیوں کے ساتھ گُفتگُو اور بحث بھی کرتا تھا مگر وہ اُسے مار ڈالنے کے درپَے تھے۔

30 اور بھائِیوں کو جب یہ معلُوم ہُؤا تو اُسے قَیصر یہ میں لے گئے اور تَرسُس کو روانہ کر دِیا۔

31 پس تمام یہُودیہ اور گلِیل اور سامریہ میں کلِیسیا کو چَین ہو گیا اور اُس کی ترقّی ہوتی گئی اور وہ خُداوند کے خَوف اور رُوحُ القُدس کی تسلّی پر چلتی اور بڑھتی جاتی تھی۔

پطرس لُدّیہ اور یافا میں

32 اور اَیسا ہُؤا کہ پطر س ہر جگہ پِھرتا ہُؤا اُن مُقدّسوں کے پاس بھی پُہنچا جو لُدّہ میں رہتے تھے۔

33 وہاں اَینیاس نام ایک مفلُوج کو پایا جو آٹھ برس سے چارپائی پر پڑا تھا۔

34 پطر س نے اُس سے کہا اَے اَینیا س یِسُو ع مسِیح تُجھے شِفا دیتا ہے ۔ اُٹھ آپ اپنا بِستر بِچھا ۔ وہ فوراً اُٹھ کھڑا ہُؤا۔

35 تب لُدّہ اور شارُون کے سب رہنے والے اُسے دیکھ کر خُداوند کی طرف رجُوع لائے۔

36 اور یافا میں ایک شاگِرد تھی تبِیتا نام جِس کا تَرجُمہ ہرنی ہے وہ بُہت ہی نیک کام اور خَیرات کِیا کرتی تھی۔

37 اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ وہ بِیمار ہو کر مَر گئی اور اُسے نہلا کر بالاخانہ میں رکھ دِیا۔

38 اور چُونکہ لُدّہ یافا کے نزدِیک تھا شاگِردوں نے یہ سُن کر کہ پطر س وہاں ہے دو آدمی بھیجے اور اُس سے درخواست کی کہ ہمارے پاس آنے میں دیر نہ کر۔

39 پطر س اُٹھ کر اُن کے ساتھ ہو لِیا ۔ جب پُہنچا تو اُسے بالاخانہ میں لے گئے اور سب بیوائیں روتی ہُوئی اُس کے پاس آ کھڑی ہُوئِیں اور جو کُرتے اور کپڑے ہرنی نے اُن کے ساتھ میں رہ کر بنائے تھے دِکھانے لگِیں۔

40 پطرس نے سب کو باہر کر دِیا اور گُھٹنے ٹیک کر دُعا کی ۔ پِھر لاش کی طرف مُتوجّہ ہو کر کہا اَے تبِیتا اُٹھ! پس اُس نے آنکھیں کھول دِیں اور پطرس کو دیکھ کر اُٹھ بَیٹھی۔

41 اُس نے ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور مُقدّسوں اور بیواؤں کو بُلا کر اُسے زِندہ اُن کے سپُرد کِیا۔

42 یہ بات سارے یافا میں مشہُور ہو گئی اور بُہتیرے خُداوند پر اِیمان لے آئے۔

43 اور اَیسا ہُؤا کہ وہ بُہت دِن یا فا میں شمعُو ن نام دبّاغ کے ہاں رہا۔

اَعمال 10

پطرس اورکُرنِیلِیُس

1 قَیصر یہ میں کُرنِیلُِیس نام ایک شخص تھا ۔ وہ اُس پلٹن کا صُوبہ دار تھا جو اطالِیانی کہلاتی ہے۔

2 وہ دِین دار تھا اور اپنے سارے گھرانے سمیت خُدا سے ڈرتا تھا اور یہُودِیوں کو بُہت خَیرات دیتا اور ہر وقت خُدا سے دُعا کرتا تھا۔

3 اُس نے تِیسرے پہر کے قرِیب رویا میں صاف صاف دیکھا کہ خُدا کا فرِشتہ میرے پاس آ کر کہتا ہے کُرنِیلِیُس۔

4 اُس نے اُس کو غَور سے دیکھا اور ڈر کر کہا خُداوند کیا ہے؟

اُس نے اُس سے کہا تیری دُعائیں اور تیری خَیرات یادگاری کے لِئے خُدا کے حُضُورپُہنچِیں۔

5 اب یافا میں آدمی بھیج کر شمعُون کو جو پطر س کہلاتا ہے بُلوا لے۔

6 وہ شمعُو ن دبّاغ کے ہاں مِہمان ہے جِس کا گھر سمُندر کے کنارے ہے۔

7 اور جب وہ فرِشتہ چلا گیا جِس نے اُس سے باتیں کی تِھیں تو اُس نے دو نَوکروں کو اور اُن میں سے جو اُس کے پاس حاضِر رہا کرتے تھے ایک دِین دار سِپاہی کو بُلایا۔

8 اور سب باتیں اُن سے بیان کر کے اُنہیں یافا میں بھیجا۔

9 دُوسرے دِن جب وہ راہ میں تھے اور شہر کے نزدِیک پُہنچے تو پطر س دوپہر کے قرِیب کوٹھے پر دُعا کرنے کو چڑھا۔

10 اور اُسے بُھوک لگی اور کُچھ کھانا چاہتا تھا لیکن جب لوگ تیّار کر رہے تھے تو اُس پر بے خُودی چھا گئی۔

11 اور اُس نے دیکھا کہ آسمان کُھل گیا اور ایک چِیز بڑی چادر کی مانِند چاروں کونوں سے لٹکتی ہُوئی زمِین کی طرف اُتر رہی ہے۔

12 جِس میں زمِین کے سب قِسم کے چَوپائے اور کِیڑے مکَوڑے اورہواکے پرِندے ہیں۔

13 اور اُسے ایک آواز آئی کہ اَے پطر س اُٹھ! ذبح کر اور کھا۔

14 مگر پطر س نے کہا اَے خُداوند! ہرگِز نہیں کیونکہ مَیں نے کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز نہیں کھائی۔

15 پِھر دُوسری بار اُسے آواز آئی کہ جِن کو خُدا نے پاک ٹھہرایا ہے تُو اُنہیں حرام نہ کہہ۔

16 تِین بار اَیسا ہی ہُؤا اور فی الفَور وہ چِیز آسمان پر اُٹھا لی گئی۔

17 جب پطر س اپنے دِل میں حَیران ہو رہا تھا کہ یہ رویا جو مَیں نے دیکھی کیا ہے تو دیکھو وہ آدمی جِنہیں کُرنِیلِیُس نے بھیجا تھا شمعُو ن کا گھر دریافت کر کے دروازہ پر آ کھڑے ہُوئے۔

18 اور پُکار کر پُوچھنے لگے کہ شمعُو ن جو پطر س کہلاتا ہے یہِیں مِہمان ہے؟۔

19 جب پطر س اُس رویا کو سوچ رہا تھا تو رُوح نے اُس سے کہا کہ دیکھ تِین آدمی تُجھے پُوچھ رہے ہیں۔

20 پس اُٹھ کر نِیچے جا اور بے کھٹکے اُن کے ساتھ ہو لے کیونکہ مَیں نے ہی اُن کو بھیجا ہے۔

21 پطر س نے اُتر کر اُن آدمِیوں سے کہا دیکھو جِس کو تُم پُوچھتے ہو وہ مَیں ہی ہُوں ۔ تُم کِس سبب سے آئے ہو؟۔

22 اُنہوں نے کہا کُرنِیلِیُس صُوبہ دار جو راست باز اور خُدا ترس آدمی اور یہُودِیوں کی ساری قَوم میں نیک نام ہے اُس نے پاک فرِشتہ سے ہدایت پائی کہ تُجھے اپنے گھر بُلا کر تُجھ سے کلام سُنے۔

23 پس اُس نے اُنہیں اندر بُلا کر اُن کی مِہمانی کی ۔

پطرس کا وعظ

اور دُوسرے دِن وہ اُٹھ کر اُن کے ساتھ روانہ ہُؤا اور یافا میں سے بعض بھائی اُس کے ساتھ ہو لِئے۔

24 وہ دُوسرے روز قَیصر یہ میں داخِل ہُوئے اور کُرنِیلِیُس اپنے رِشتہ داروں اور دِلی دوستوں کو جمع کر کے اُن کی راہ دیکھ رہا تھا۔

25 جب پطر س اندر آنے لگا تو اَیسا ہُؤا کہ کُرنِیلِیُس نے اُس کا اِستِقبال کِیا اور اُس کے قَدموں میں گِر کر سِجدہ کِیا۔

26 لیکن پطرس نے اُسے اُٹھا کر کہا کہ کھڑا ہو ۔ مَیں بھی تو اِنسان ہُوں۔

27 اور اُس سے باتیں کرتا ہُؤا اندر گیا اور بُہت سے لوگوں کو اِکٹّھا پا کر۔

28 اُن سے کہا تُم تو جانتے ہو کہ یہُودی کو غَیر قَوم والے سے صُحبت رکھنا یا اُس کے ہاں جانا ناجائِز ہے مگر خُدا نے مُجھ پر ظاہِر کِیا کہ مَیں کِسی آدمی کو نجِس یا ناپاک نہ کہُوں۔

29 اِسی لِئے جب مَیں بُلایا گیا تو بے عُذر چلا آیا ۔ پس اب مَیں پُوچھتا ہُوں کہ مُجھے کس بات کے لِئے بُلایا ہے؟۔

30 کُرنِیلِیُس نے کہا اِس وقت پُورے چار روز ہُوئے کہ مَیں اپنے گھر میں تِیسرے پہر کی دُعا کر رہا تھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص چمک دار پَوشاک پہنے ہُوئے میرے سامنے کھڑا ہُؤا۔

31 اور کہا کہ اَے کُرنِیلیُِس تیری دُعا سُن لی گئی اور تیری خَیرات کی خُدا کے حضُور یاد ہُوئی۔

32 پس کِسی کو یافا میں بھیج کر شمعُو ن کو جو پطر س کہلاتا ہے اپنے پاس بُلا ۔ وہ سمُندر کے کِنارے شمعُو ن دبّاغ کے گھر میں مِہمان ہے۔

33 پس اُسی دَم مَیں نے تیرے پاس آدمی بھیجے اور تُو نے خُوب کِیا جو آ گیا ۔ اب ہم سب خُدا کے حضُور حاضِر ہیں تاکہ جو کُچھ خُداوند نے تُجھ سے فرمایا ہے اُسے سُنیں۔

34 پطر س نے زُبان کھول کر کہا۔ اب مُجھے پُورا یقِین ہو گیا کہ خُدا کِسی کا طرف دار نہیں۔

35 بلکہ ہر قَوم میں جو اُس سے ڈرتا اور راست بازی کرتا ہے وہ اُس کو پسند آتا ہے۔

36 جو کلام اُس نے بنی اِسرائیل کے پاس بھیجا جب کہ یِسُو ع مسِیح کی معرفت (جو سب کا خُداوند ہے) صُلح کی خُوشخبری دی۔

37 اُس بات کو تُم جانتے ہو جو یُوحنّا کے بپتِسمہ کی مُنادی کے بعد گلِیل سے شرُوع ہو کر تمام یہُودیہ میں مشہُور ہو گئی۔

38 کہ خُدا نے یِسُو ع ناصری کو رُوحُ القُدس اور قُدرت سے کِس طرح مَسح کِیا ۔ وہ بھلائی کرتا اور اُن سب کو جو اِبلِیس کے ہاتھ سے ظُلم اُٹھاتے تھے شِفا دیتا پِھرا کیونکہ خُدا اُس کے ساتھ تھا۔

39 اور ہم اُن سب کاموں کے گواہ ہیں جو اُس نے یہُودِیوں کے مُلک اور یروشلِیم میں کِئے اور اُنہوں نے اُس کو صلِیب پر لٹکا کر مار ڈالا۔

40 اُس کو خُدا نے تِیسرے دِن جِلایا اور ظاہِر بھی کر دِیا۔

41 نہ کہ ساری اُمّت پر بلکہ اُن گواہوں پر جو آگے سے خُدا کے چُنے ہُوئے تھے یعنی ہم پر جِنہوں نے اُس کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد اُس کے ساتھ کھایا پِیا۔

42 اور اُس نے ہمیں حُکم دِیا کہ اُمّت میں مُنادی کرو اور گواہی دو کہ یہ وُہی ہے جو خُدا کی طرف سے زِندوں اور مُردوں کا مُنصِف مُقرّرکِیا گیا۔

43 اِس شخص کی سب نبی گواہی دیتے ہیں کہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے گا اُس کے نام سے گُناہوں کی مُعافی حاصِل کرے گا۔

غَیر قوموں پر رُوحُ القُدس کا نزُول

44 پطر س یہ باتیں کہہ ہی رہا تھا کہ رُوحُ القُدس اُن سب پر نازِل ہُؤ ا جو کلام سُن رہے تھے۔

45 اور پطر س کے ساتھ جِتنے مختُون اِیمان دار آئے تھے وہ سب حَیران ہُوئے کہ غَیر قَوموں پر بھی رُوحُ القُدس کی بخشِش جاری ہُوئی۔

46 کیونکہ اُنہیں طرح طرح کی زُبانیں بولتے اور خُدا کی تمجِید کرتے سُنا ۔ پطر س نے جواب دِیا۔

47 کیا کوئی پانی سے روک سکتا ہے کہ یہ بپتِسمہ نہ پائیں جِنہوں نے ہماری طرح رُوحُ القُدس پایا؟۔

48 اور اُس نے حُکم دِیا کہ اُنہیں یِسُو ع مسِیح کے نام سے بپتِسمہ دِیا جائے ۔ اِس پر اُنہوں نے اُس سے درخواست کی کہ چند روز ہمارے پاس رہ۔

اَعمال 11

پطرس یروشلِیم میں کلِیسیا کو رپورٹ دیتا ہے

1 اور رسُولوں اور بھائِیوں نے جو یہُودیہ میں تھے سُنا کہ غَیر قَوموں نے بھی خُدا کا کلام قبُول کِیا۔

2 جب پطر س یروشلِیم میں آیا تو مختُون اُس سے یہ بحث کرنے لگے۔

3 کہ تُو نامختُونوں کے پاس گیا اور اُن کے ساتھ کھانا کھایا۔

4 پطرس نے شرُوع سے وہ اَمر ترتِیب وار اُن سے بیان کِیا کہ۔

5 مَیں یافا شہر میں دُعا کر رہا تھا اور بے خُودی کی حالت میں ایک رویا دیکھی کہ کوئی چِیز بڑی چادر کی طرح چاروں کونوں سے لٹکتی ہُوئی آسمان سے اُتر کر مُجھ تک آئی۔

6 اُس پر جب مَیں نے غَور سے نظر کی تو زمِین کے چَوپائے اور جنگلی جانور اور کِیڑے مکَوڑے اور ہوا کے پرِندے دیکھے۔

7 اور یہ آواز بھی سُنی کہ اَے پطر س اُٹھ! ذبح کر اور کھا۔

8 لیکن مَیں نے کہا اَے خُداوند ہرگِز نہیں کیونکہ کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز میرے مُنہ میں نہیں گئی۔

9 اِس کے جواب میں دُوسری بار آسمان سے آواز آئی کہ جِن کو خُدا نے پاک ٹھہرایا ہے تُو اُنہیں حرام نہ کہہ۔

10 تِین بار اَیسا ہی ہُؤا ۔ پِھر وہ سب چِیزیں آسمان کی طرف کھینچ لی گئِیں۔

11 اور دیکھو! اُسی دَم تِین آدمی جو قَیصر یہ سے میرے پاس بھیجے گئے تھے اُس گھر کے پاس آ کھڑے ہُوئے جِس میں ہم تھے۔

12 رُوح نے مُجھ سے کہا کہ تُو بِلااِمتِیاز اُن کے ساتھ چلا جا اور یہ چھ بھائی بھی میرے ساتھ ہو لِئے اور ہم اُس شخص کے گھر میں داخِل ہُوئے۔

13 اُس نے ہم سے بیان کِیا کہ مَیں نے فرِشتہ کو اپنے گھر میں کھڑے ہُوئے دیکھا ۔ جِس نے مُجھ سے کہا کہ یافا میں آدمی بھیج کر شمعُو ن کو بُلوا لے جو پطر س کہلاتا ہے۔

14 وہ تُجھ سے اَیسی باتیں کہے گا جِن سے تُو اور تیرا سارا گھرانہ نجات پائے گا۔

15 جب مَیں کلام کرنے لگا تو رُوحُ القُدس اُن پر اِس طرح نازِل ہُؤا جِس طرح شرُوع میں ہم پر نازِل ہُؤا تھا۔

16 اور مُجھے خُداوند کی وہ بات یاد آئی جو اُس نے کہی تھی کہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ پاؤ گے۔

17 پس جب خُدا نے اُن کو بھی وُہی نِعمت دی جو ہم کو خُداوند یِسُو ع مسِیح پر اِیمان لا کر مِلی تھی تو مَیں کَون تھا کہ خُدا کو روک سکتا؟۔

18 وہ یہ سُن کر چُپ رہے اور خُدا کی تمجِید کر کے کہنے لگے کہ پِھر تو بے شک خُدا نے غَیر قَوموں کو بھی زِندگی کے لِئے تَوبہ کی تَوفِیق دی ہے۔

انطا کِیہ کی کلِیسیا

19 پس جو لوگ اُس مُصِیبت سے پراگندہ ہو گئے تھے جو ستِفَنُس کے باعِث پڑی تھی وہ پِھرتے پِھرتے فینِیکے اور کُپرُ س اور انطا کِیہ میں پُہنچے مگر یہُودِیوں کے سِوا اَور کِسی کو کلام نہ سُناتے تھے۔

20 لیکن اُن میں سے چند کُپرُسی اور کُرینی تھے جو انطا کِیہ میں آ کر یُونانیِوں کو بھی خُداوند یِسُو ع کی خُوشخبری کی باتیں سُنانے لگے۔

21 اور خُداوند کا ہاتھ اُن پر تھا اور بُہت سے لوگ اِیمان لا کر خُداوند کی طرف رجُوع ہُوئے۔

22 اُن لوگوں کی خبر یروشلِیم کی کلِیسیا کے کانوں تک پُہنچی اور اُنہوں نے برنبا س کو انطاکِیہ تک بھیجا۔

23 وہ پُہنچ کر اور خُدا کا فضل دیکھ کر خُوش ہُؤا اور اُن سب کو نصِیحت کی کہ دِلی اِرادہ سے خُداوند سے لِپٹے رہو۔

24 کیونکہ وہ نیک مَرد اور رُوحُ القُدس اور اِیمان سے معمُور تھا اور بُہت سے لوگ خُداوند کی کلِیسیا میں آ مِلے۔

25 پِھر وہ ساؤُل کی تلاش میں تَرسُس کو چلا گیا۔

26 اور جب وہ مِلا تو اُسے انطا کِیہ میں لایا اور اَیسا ہُؤا کہ وہ سال بھر تک کلِیسیا کی جماعِت میں شامِل ہوتے اور بُہت سے لوگوں کو تعلِیم دیتے رہے اور شاگِرد پہلے انطاکِیہ ہی میں مسِیحی کہلائے۔

27 اُنہی دِنوں میں چند نبی یروشلِیم سے انطاکِیہ میں آئے۔

28 اُن میں سے ایک نے جِس کا نام اَگَبُس تھا کھڑے ہو کر رُوح کی ہِدایت سے ظاہِر کِیا کہ تمام دُنیا میں بڑا کال پڑے گا اور یہ کلَودِ یُس کے عہد میں واقِع ہُؤا۔

29 پس شاگِردوں نے تجوِیز کی کہ اپنے اپنے مقدُور کے مُوافِق یہُودیہ میں رہنے والے بھائِیوں کی خِدمت کے لِئے کُچھ بھیجیں۔

30 چُنانچہ اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور برنبا س اور ساؤُل کے ہاتھ بزُرگوں کے پاس بھیجا۔

اَعمال 12

مزید ایذارسانی

1 قرِیباً اُسی وقت ہیرودِ یس بادشاہ نے ستانے کے لِئے کلِیسیا میں سے بعض پر ہاتھ ڈالا۔

2 اور یُوحنّا کے بھائی یعقُو ب کو تلوار سے قتل کِیا۔

3 جب دیکھا کہ یہ بات یہُودِیوں کو پسند آئی تو پطر س کو بھی گرِفتار کر لِیا اور یہ عِیدِ فطِیر کے دِن تھے۔

4 اور اُس کو پکڑ کر قَید کِیا اور نِگہبانی کے لِئے چار چار سِپاہِیوں کے چار پہروں میں رکھّا اِس اِرادہ سے کہ فَسح کے بعد اُس کو لوگوں کے سامنے پیش کرے۔

5 پس قَیدخانہ میں تو پطر س کی نِگہبانی ہو رہی تھی مگر کلِیسیا اُس کے لِئے بدل و جان خُدا سے دُعا کر رہی تھی۔

پطرس قَید خانہ سے رہائی پاتا ہے

6 اور جب ہیرود یس اُسے پیش کرنے کو تھا تو اُسی رات پطر س دو زنجِیروں سے بندھا ہُؤا دو سِپاہِیوں کے درمِیان سوتا تھا اور پہرے والے دروازہ پر قَیدخانہ کی نِگہبانی کر رہے تھے۔

7 کہ دیکھو خُداوند کا ایک فرِشتہ آ کھڑا ہُؤا اور اُس کوٹھری میں نُور چمک گیا اور اُس نے پطرس کی پسلی پر ہاتھ مار کر اُسے جگایا اور کہا کہ جلد اُٹھ! اور زنجِیریں اُس کے ہاتھوں میں سے کُھل پڑِیں۔

8 پِھر فرِشتہ نے اُس سے کہا کمر باندھ اور اپنی جُوتی پہن لے ۔ اُس نے اَیسا ہی کِیا ۔ پِھر اُس نے اُس سے کہا اپنا چوغہ پہن کر میرے پِیچھے ہو لے۔

9 وہ نِکل کر اُس کے پِیچھے ہو لِیا اور یہ نہ جانا کہ جو کُچھ فرِشتہ کی طرف سے ہو رہا ہے وہ واقِعی ہے بلکہ یہ سمجھا کہ رویا دیکھ رہا ہُوں۔

10 پس وہ پہلے اور دُوسرے حَلقہ میں سے نِکل کر اُس لوہے کے پھاٹک پر پُہنچے جو شہر کی طرف ہے ۔ وہ آپ ہی اُن کے لِئے کُھل گیا ۔ پس وہ نِکل کر کُوچہ کے اُس سِرے تک گئے اور فوراً فرِشتہ اُس کے پاس سے چلا گیا۔

11 اور پطرس نے ہوش میں آ کر کہا کہ اب مَیں نے سچ جان لِیا کہ خُداوند نے اپنا فرِشتہ بھیج کر مُجھے ہیرود یس کے ہاتھ سے چُھڑا لِیا اور یہُودی قَوم کی ساری اُمّید توڑ دی۔

12 اور اِس پر غَور کر کے اُس یُوحنّا کی ماں مریم کے گھر آیا جو مرقس کہلاتا ہے ۔ وہاں بُہت سے آدمی جمع ہو کر دُعا کر رہے تھے۔

13 جب اُس نے پھاٹک کی کھڑکی کھٹکھٹائی تو رُدی نام ایک لَونڈی آواز سُننے آئی۔

14 اور پطر س کی آواز پہچان کر خُوشی کے مارے پھاٹک نہ کھولا بلکہ دَوڑ کر اندر خبر کی کہ پطرس پھاٹک پر کھڑا ہے۔

15 اُنہوں نے اُس سے کہا تُو دِیوانی ہے لیکن وہ یقِین سے کہتی رہی کہ یُونہی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اُس کا فرِشتہ ہو گا۔

16 مگر پطرس کھٹکھٹاتا رہا ۔ پس اُنہوں نے کِھڑکی کھولی اور اُس کو دیکھ کر حَیران ہو گئے۔

17 اُس نے اُنہیں ہاتھ سے اِشارہ کِیا کہ چُپ رہیں اور اُن سے بیان کِیا کہ خُداوند نے مُجھے اِس اِس طرح قَیدخانہ سے نِکالا ۔ پِھر کہا کہ یعقُو ب اور بھائِیوں کو اِس بات کی خبر کر دینا اور روانہ ہو کر دُوسری جگہ چلا گیا۔

18 جب صُبح ہُوئی تو سِپاہی بُہت گھبرائے کہ پطر س کیا ہُؤا۔

19 جب ہیرودیس نے اُس کی تلاش کی اور نہ پایا تو پہرے والوں کی تحقِیقات کر کے اُن کے قتل کا حُکم دِیا

اور یہُودیہ کو چھوڑ کر قَیصر یہ میں جا رہا۔

ہیرود یس کی وفات

20 اور وہ صُور اور صَیدا کے لوگوں سے نِہایت ناخُوش تھا ۔ پس وہ ایک دِل ہو کر اُس کے پاس آئے اور بادشاہ کے حاجِب بلَستُس کو اپنی طرف کر کے صُلح چاہی ۔ اِس لِئے کہ اُن کے مُلک کو بادشاہ کے مُلک سے رَسد پُہنچتی تھی۔

21 پس ہیرود یس ایک دِن مُقرّر کر کے اور شاہانہ پَوشاک پہن کر تختِ عدالت پر بَیٹھا اور اُن سے کلام کرنے لگا۔

22 لوگ پُکار اُٹھے کہ یہ تو خُدا کی آواز ہے نہ اِنسان کی۔

23 اُسی دَم خُدا کے فرِشتہ نے اُسے مارا ۔ اِس لِئے کہ اُس نے خُدا کی تمجِید نہ کی اور وہ کِیڑے پڑ کر مَر گیا۔

24 مگر خُدا کا کلام ترقّی کرتا اور پَھیلتا گیا۔

25 اور برنبا س اور ساؤُل اپنی خِدمت پُوری کر کے اور یُوحنّا کو جو مرقس کہلاتا ہے ساتھ لے کر یروشلِیم سے واپس آئے۔

اَعمال 13

برنباس اور ساؤُل کو مخصُوص کرکے بھیجا جاتا ہے

1 انطاکِیہ میں اُس کلِیسیا کے مُتعلِّق جو وہاں تھی کئی نبی اور مُعلِّم تھے یعنی برنبا س اور شمعُو ن جو کالا کہلاتا ہے اور لُوکِیُس کُرینی اور مناہیم جو چَوتھائی مُلک کے حاکِم ہیرود یس کے ساتھ پَلا تھا اور ساؤُل۔

2 جب وہ خُداوند کی عِبادت کر رہے اور روزے رکھ رہے تھے تو رُوحُ القُدس نے کہا میرے لِئے برنباس اور ساؤُل کو اُس کام کے واسطے مخصُوص کر دو جِس کے واسطے مَیں نے اُن کو بُلایا ہے۔

3 تب اُنہوں نے روزہ رکھ کر اور دُعا کر کے اور اُن پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں رُخصت کِیا۔

کُپرُس میں

4 پس وہ رُوحُ القُدس کے بھیجے ہُوئے سِلُوکیہ کو گئے اور وہاں سے جہاز پر کُپرُ س کو چلے۔

5 اور سَلَمِیس میں پُہنچ کر یہُودِیوں کے عِبادت خانوں میں خُدا کا کلام سُنانے لگے اور یُوحنّا اُن کا خادِم تھا۔

6 اور اُس تمام ٹاپُو میں ہوتے ہُوئے پافُس تک پُہنچے ۔ وہاں اُنہیں ایک یہُودی جادُوگر اور جُھوٹا نبی بریِسُو ع نام مِلا۔

7 وہ سرِگیُس پَولُس صُوبہ دار کے ساتھ تھا جو صاحِبِ تمِیز آدمی تھا ۔ اِس نے برنباس اور ساؤُل کو بُلا کر خُدا کا کلام سُننا چاہا۔

8 مگر الِیما س جادُوگر نے (کہ یِہی اِس کے نام کا تَرجُمہ ہے) اُن کی مُخالفت کی اور صُوبہ دار کو اِیمان لانے سے روکنا چاہا۔

9 اور ساؤُل نے جِس کا نام پَولُس بھی ہے رُوحُ القُدس سے بھر کر اُس پر غَور سے نظر کی۔

10 اور کہا کہ اَے اِبلِیس کے فرزند! تُو جو تمام مکّاری اور شرارت سے بھرا ہُؤا اور ہر طرح کی نیکی کا دُشمن ہے کیا خُداوند کی سِیدھی راہوں کو بِگاڑنے سے باز نہ آئے گا؟۔

11 اب دیکھ تُجھ پر خُداوند کا غضب ہے اور تُو اندھا ہو کر کُچھ مُدّت تک سُورج کو نہ دیکھے گا

اُسی دَم کُہر اور اندھیرا اُس پر چھا گیا اور وہ ڈُھونڈتا پِھرا کہ کوئی اُس کا ہاتھ پکڑ کر لے چلے۔

12 تب صُوبہ دار یہ ماجرا دیکھ کر اور خُداوند کی تعلِیم سے حَیران ہو کر اِیمان لے آیا۔

پِسدِیہ کے انطا کِیہ میں

13 پِھر پَولُس اور اُس کے ساتھی پافُس سے جہاز پر روانہ ہو کر پمفِیلیہ کے پِر گہ میں آئے اور ےُوحنّا اُن سے جُدا ہو کر یروشلِیم کو واپس چلا گیا۔

14 اور وہ پِر گہ سے چل کر پِسِد یہ کے انطا کِیہ میں پُہنچے اور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا بَیٹھے۔

15 پِھر تَورَیت اور نبِیوں کی کِتاب کے پڑھنے کے بعد عِبادت خانہ کے سرداروں نے اُنہیں کہلا بھیجا کہ اَے بھائِیو! اگرلوگوں کی نصِیحت کے واسطے تُمہارے دِل میں کوئی بات ہو تو بیان کرو۔

16 پس پَولُس نے کھڑے ہو کر اور ہاتھ سے اِشارہ کر کے کہا

اَے اِسرائیِلیواور اَے خُدا ترسو! سُنو۔

17 اِس اُمّت اِسرائیل کے خُدا نے ہمارے باپ دادا کو چُن لِیا اور جب یہ اُمّت مُلکِ مِصر میں پردیسِیوں کی طرح رہتی تھی اُس کو سر بُلند کِیا اور زبردست ہاتھ سے اُنہیں وہاں سے نِکال لایا۔

18 اور کوئی چالِیس برس تک بیابان میں اُن کی عادتوں کی برداشت کرتا رہا۔

19 اور کنعا ن کے مُلک میں سات قَوموں کو غارت کر کے تخمِیناً ساڑھے چار سَو برس میں اُن کا مُلک اِن کی مِیراث کر دِیا۔

20 اور اِن باتوں کے بعد سموئیل نبی کے زمانہ تک اُن میں قاضی مُقرّر کِئے۔

21 اِس کے بعد اُنہوں نے بادشاہ کے لِئے درخواست کی اور خُدا نے بِنیمِین کے قبِیلہ میں سے ایک شخص ساؤُ ل قِیس کے بیٹے کو چالِیس برس کے لِئے اُن پر مُقرّر کِیا۔

22 پِھر اُسے معزُول کر کے داؤُد کو اُن کا بادشاہ بنایا جِس کی بابت اُس نے یہ گواہی دی کہ مُجھے ایک شخص یسّی کا بیٹا داؤُد میرے دِل کے مُوافِق مِل گیا ۔ وُہی میری تمام مرضی کو پُورا کرے گا۔

23 اِسی کی نسل میں سے خُدا نے اپنے وعدہ کے مُوافِق اِسرائیل کے پاس ایک مُنجّی یعنی یِسُو ع کو بھیج دِیا۔

24 جِس کے آنے سے پہلے یُوحنّا نے اِسرائیل کی تمام اُمّت کے سامنے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کی۔

25 اور جب یُوحنّا اپنا دَور پُورا کرنے کو تھا تو اُس نے کہا کہ تُم مُجھے کیا سمجھتے ہو؟ مَیں وہ نہیں بلکہ دیکھو میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جِس کے پاؤں کی جُوتِیوں کا تَسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہیں۔

26 اَے بھائِیو! ابرہا م کے فرزندو اَور اَے خُدا ترسو! اِس نجات کا کلام ہمارے پاس بھیجا گیا۔

27 کیونکہ یروشلِیم کے رہنے والوں اور اُن کے سرداروں نے نہ اُسے پہچانا اور نہ نبِیوں کی باتیں سمجھیں جوہر سبت کو سُنائی جاتی ہیں ۔ اِس لِئے اُس پر فتویٰ دے کر اُن کو پُورا کِیا۔

28 اور اگرچہ اُس کے قتل کی کوئی وجہ نہ مِلی تَو بھی اُنہوں نے پِیلاطُس سے اُس کے قتل کی درخواست کی۔

29 اور جو کُچھ اُس کے حق میں لِکھا تھا جب اُس کو تمام کر چُکے تو اُسے صلِیب پر سے اُتار کر قبر میں رکھّا۔

30 لیکن خُدا نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا۔

31 اور وہ بُہت دِنوں تک اُن کو دِکھائی دِیا جو اُس کے ساتھ گلِیل سے یروشلِیم میں آئے تھے ۔ اُمّت کے سامنے اب وُہی اُس کے گواہ ہیں۔

32 اور ہم تُم کواُس وعدہ کے بارے میں جو باپ دادا سے کِیا گیا تھا یہ خُوشخبری دیتے ہیں۔

33 کہ خُدا نے یِسُو ع کو جِلا کر ہماری اَولاد کے لِئے اُسی وعدہ کو پُورا کِیا ۔ چُنانچہ دُوسرے مزمُور میں لِکھا ہے کہ

تُو میرا بیٹا ہے ۔

آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا۔

34 اور اُس کے اِس طرح مُردوں میں سے جِلانے کی بابت کہ پِھر کبھی نہ مَرے اُس نے یُوں کہا کہ

مَیں داؤُد کی

پاک اور سچّی نِعمتیں تُمہیں دُوں گا۔

35 چُنانچہ وہ ایک اَور مزمُور میں بھی کہتا ہے کہ

تُو اپنے مُقدّس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچنے نہ دے گا۔

36 کیونکہ داؤُد تو اپنے وقت میں خُدا کی مرضی کا تابِعدار رہ کر سو گیا اور اپنے باپ دادا سے جا مِلا اور اُس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچی۔

37 مگر جِس کو خُدا نے جِلایا اُس کے سڑنے کی نَوبت نہیں پُہنچی۔

38 پس اَے بھائِیو! تُمہیں معلُوم ہو کہ اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو گُناہوں کی مُعافی کی خبر دی جاتی ہے۔

39 اور مُوسیٰ کی شرِیعت کے باعِث جِن باتوں سے تُم بَری نہیں ہو سکتے تھے اُن سب سے ہر ایک اِیمان لانے والااُس کے باعِث بَری ہوتا ہے۔

40 پس خبردار! اَیسا نہ ہو کہ جو نبِیوں کی کِتاب میں آیا ہے وہ تُم پر صادِق آئے کہ۔

41 اَے تحقِیر کرنے والو! دیکھو ۔ تعجُّب کرو اور مِٹ جاؤ

کیونکہ مَیں تُمہارے زمانہ میں ایک کام کرتا ہُوں ۔

اَیسا کام کہ اگر کوئی تُم سے بیان کرے

تو کبھی اُس کا یقِین نہ کرو گے۔

42 اُن کے باہر جاتے وقت لوگ مِنّت کرنے لگے کہ اگلے سبت کو بھی یہ باتیں ہمیں سُنائی جائیں۔

43 جب مجلِس برخاست ہُوئی تو بُہت سے یہُودی اور خُدا پرست نومُرِید یہُودی پَو لُس اور برنبا س کے پِیچھے ہو لِئے ۔ اُنہوں نے اُن سے کلام کِیا اور ترغِیب دی کہ خُدا کے فضل پر قائِم رہو۔

44 دُوسرے سبت کو تقرِیباً سارا شہر خُدا کا کلام سُننے کو اِکٹّھا ہُؤا۔

45 مگر یہُودی اِتنی بِھیڑ دیکھ کر حَسد سے بھر گئے اور پَولُس کی باتوں کی مُخالفت کرنے اور کُفر بَکنے لگے۔

46 پَولُس اور برنباس دِلیر ہو کر کہنے لگے کہ ضُرُور تھا کہ خُدا کا کلام پہلے تُمہیں سُنایا جائے لیکن چُونکہ تُم اُس کو ردّ کرتے ہو اور اپنے آپ کو ہمیشہ کی زِندگی کے ناقابِل ٹھہراتے ہو تو دیکھو ہم غَیر قَوموں کی طرف مُتوجِّہ ہوتے ہیں۔

47 کیونکہ خُداوند نے ہمیں یہ حُکم دِیا ہے کہ

مَیں نے تُجھ کو غَیر قَوموں کے لِئے نُور مُقرّرکِیا

تاکہ تُو زمِین کی اِنتِہا تک نجات کا باعِث ہو۔

48 غَیر قَوم والے یہ سُن کر خُوش ہُوئے اور خُدا کے کلام کی بڑائی کرنے لگے اور جِتنے ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے مُقرّر کِئے گئے تھے اِیمان لے آئے۔

49 اور اُس تمام عِلاقہ میں خُدا کا کلام پَھیل گیا۔

50 مگر یہُودِیوں نے خُدا پرست اور عِزّت دار عَورتوں اور شہر کے رئِیسوں کو اُبھارا اور پَو لُس اور برنبا س کو ستانے پر آمادہ کر کے اُنہیں اپنی سرحدّوں سے نِکال دِیا۔

51 یہ اپنے پاؤں کی خاک اُن کے سامنے جھاڑ کر اکُنیُم کو گئے۔

52 مگر شاگِرد خُوشی اور رُوحُ القُدس سے معمُور ہوتے رہے۔

اَعمال 14

اِکُیِنُم میں

1 اور اکُنیُم میں اَیسا ہُؤا کہ وہ ساتھ ساتھ یہُودِیوں کے عِبادت خانہ میں گئے اور اَیسی تقرِیر کی کہ یہُودِیوں اور یُونانِیوں دونوں کی ایک بڑی جماعت اِیمان لے آئی۔

2 مگر نافرمان یہُودِیوں نے غیر قَوموں کے دِلوں میں جوش پَیدا کر کے اُن کو بھائِیوں کی طرف سے بدگُمان کر دِیا۔

3 پس وہ بُہت عرصہ تک وہاں رہے اور خُداوند کے بھروسے پر دِلیری سے کلام کرتے تھے اور وہ اُن کے ہاتھوں سے نِشان اور عجِیب کام کرا کر اپنے فضل کے کلام کی گواہی دیتا تھا۔

4 لیکن شہر کے لوگوں میں پُھوٹ پڑ گئی ۔ بعض یہُودِیوں کی طرف ہو گئے اور بعض رسُولوں کی طرف۔

5 مگر جب غَیر قَوم والے اور یہُودی اُنہیں بے عِزّت اور سنگسار کرنے کو اپنے سرداروں سمیت اُن پر چڑھ آئے۔

6 تو وہ اِس سے واقِف ہو کر لُکااُنیہ کے شہروں لُستر ہ اور دِربے اور اُن کے گِردونواح میں بھاگ گئے۔

7 اور وہاں خُوشخبری سُناتے رہے۔

لُسترہ اور دِربے میں

8 اور لُستر ہ میں ایک شخص بَیٹھا تھا جو پاؤں سے لاچارتھا ۔ وہ جنم کا لنگڑا تھا اور کبھی نہ چَلا تھا۔

9 وہ پَولُس کو باتیں کرتے سُن رہا تھا اور جب اِس نے اُس کی طرف غَور کر کے دیکھا کہ اُس میں شِفا پانے کے لائق اِیمان ہے۔

10 تو بڑی آواز سے کہا کہ اپنے پاؤں کے بل سِیدھا کھڑا ہو جا ۔ پس وہ اُچھل کر چلنے پِھرنے لگا۔

11 لوگوں نے پَولُس کا یہ کام دیکھ کر لُکااُنیہ کی بولی میں بُلند آواز سے کہا کہ آدمِیوں کی صُورت میں دیوتا اُتر کر ہمارے پاس آئے ہیں۔

12 اور اُنہوں نے برنبا س کو زِیُو س کہا اور پَولُس کو ہرمِیس ۔ اِس لِئے کہ یہ کلام کرنے میں سبقت رکھتا تھا۔

13 اور زِیُو س کے اُس مندِر کا پُجاری جو اُن کے شہر کے سامنے تھا بَیل اور پُھولوں کے ہار پھاٹک پر لا کر لوگوں کے ساتھ قُربانی کرنا چاہتا تھا۔

14 جب برنبا س اور پَولُس رسُولوں نے یہ سُنا تو اپنے کپڑے پھاڑ کر لوگوں میں جا کُودے اور پُکار پُکار کر۔

15 کہنے لگے کہ لوگو! تُم یہ کیا کرتے ہو؟ ہم بھی تُمہارے ہم طبِیعت اِنسان ہیں اور تُمہیں خُوشخبری سُناتے ہیں تاکہ اِن باطِل چِیزوں سے کنارہ کر کے اُس زِندہ خُدا کی طرف پِھرو جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں ہے پَیدا کِیا۔

16 اُس نے اگلے زمانہ میں سب قَوموں کو اپنی اپنی راہ چلنے دِیا۔

17 تَو بھی اُس نے اپنے آپ کو بے گواہ نہ چھوڑا ۔ چُنانچہ اُس نے مِہربانِیاں کِیں اور آسمان سے تُمہارے لِئے پانی برسایا اور بڑی بڑی پَیداوار کے مَوسم عطا کِئے اور تُمہارے دِلوں کو خُوراک اور خُوشی سے بھر دِیا۔

18 یہ باتیں کہہ کر بھی لوگوں کو مُشکِل سے روکا کہ اُن کے لِئے قُربانی نہ کریں۔

19 پِھر بعض یہُودی انطاکِیہ اور اکُنیُم سے آئے اور لوگوں کو اپنی طرف کر کے پَولُس کو سنگسار کِیا اور اُس کو مُردہ سمجھ کر شہر کے باہر گھسِیٹ لے گئے۔

20 مگر جب شاگِرد اُس کے گِرداگِرد آ کھڑے ہُوئے تو وہ اُٹھ کر شہر میں آیا اور دُوسرے دِن برنبا س کے ساتھ دِربے کو چلا گیا۔

سُوریہ کے انطا کِیہ میں واپسی

21 اور وہ اُس شہر میں خُوشخبری سُنا کر اور بُہت سے شاگِرد کر کے لُستر ہ اور اکُنیُم اور انطاکِیہ کو واپس آئے۔

22 اور شاگِردوں کے دِلوں کو مضبُوط کرتے اور یہ نصِیحت دیتے تھے کہ اِیمان پر قائِم رہو اور کہتے تھے ضرُور ہے کہ ہم بُہت مُصِیبتیں سہہ کر خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہوں۔

23 اور اُنہوں نے ہر ایک کلِیسیا میں اُن کے لِئے بزُرگوں کو مُقرّر کِیا اور روزہ سے دُعا کر کے اُنہیں خُداوند کے سپُرد کِیا جِس پر وہ اِیمان لائے تھے۔

24 اور پِسِد یہ میں سے ہوتے ہُوئے پمفِیلیہ میں پُہنچے۔

25 اور پِر گہ میں کلام سُنا کر اتلّیہ کو گئے۔

26 اور وہاں سے جہاز پر اُس انطاکِیہ میں آئے جہاں اُس کام کے لِئے جو اُنہوں نے اب پُورا کِیا خُدا کے فضل کے سپُرد کِئے گئے تھے۔

27 وہاں پُہنچ کر اُنہوں نے کلِیسیا کو جمع کِیا اور اُن کے سامنے بیان کِیا کہ خُدا نے ہماری معرفت کیا کُچھ کِیا اور یہ کہ اُس نے غَیر قَوموں کے لِئے اِیمان کا دروازہ کھول دِیا۔

28 اور وہ شاگِردوں کے پاس مُدّت تک رہے۔

اَعمال 15

یروشلِیم میں اجلاس

1 پِھر بعض لوگ یہُودیہ سے آ کر بھائِیوں کو تعلِیم دینے لگے کہ اگر مُوسیٰ کی رَسم کے مُوافِق تُمہارا خَتنہ نہ ہو تو تُم نجات نہیں پا سکتے۔

2 پس جب پَولُس اور برنبا س کی اُن سے بُہت تَکرار اور بحث ہُوئی تو کلِیسیا نے یہ ٹھہرایا کہ پَولُس اور برنبا س اور اُن میں سے چند اَور شخص اِس مسئلہ کے لِئے رسُولوں اور بزُرگوں کے پاس یروشلِیم جائیں۔

3 پس کلِیسیا نے اُن کو روانہ کِیا اور وہ غَیر قَوموں کے رجُوع لانے کا بیان کرتے ہُوئے فینِیکے اور سامر یہ سے گُذرے اور سب بھائِیوں کو بُہت خُوش کرتے گئے۔

4 جب یروشلِیم میں پُہنچے تو کلِیسیا اور رسُول اور بزُرگ اُن سے خُوشی کے ساتھ مِلے اور اُنہوں نے سب کُچھ بیان کِیا جو خُدا نے اُن کی معرفت کِیا تھا۔

5 مگر فرِیسِیوں کے فِرقہ میں سے جو اِیمان لائے تھے اُن میں سے بعض نے اُٹھ کر کہا کہ اُن کا خَتنہ کرانا اور اُن کو مُوسیٰ کی شرِیعت پر عمل کرنے کا حُکم دینا ضرُور ہے۔

6 پس رسُول اور بزُرگ اِس بات پر غَور کرنے کے لِئے جمع ہُوئے۔

7 اور بُہت بحث کے بعد پطر س نے کھڑے ہو کر اُن سے کہا کہ اَے بھائِیو! تُم جانتے ہو کہ بُہت عرصہ ہُؤا جب خُدا نے تُم لوگوں میں سے مُجھے چُنا کہ غَیر قَومیں میری زُبان سے خُوشخبری کا کلام سُن کر اِیمان لائیں۔

8 اور خُدا نے جو دِلوں کی جانتا ہے اُن کو بھی ہماری طرح رُوحُ القُدس دے کر اُن کی گواہی دی۔

9 اور اِیمان کے وسِیلہ سے اُن کے دِل پاک کر کے ہم میں اور اُن میں کُچھ فرق نہ رکھّا۔

10 پس اب تُم شاگِردوں کی گردن پر اَیسا جُؤا رکھ کر جِس کو نہ ہمارے باپ دادا اُٹھا سکتے تھے نہ ہم خُدا کو کیوں آزماتے ہو؟۔

11 حالانکہ ہم کو یقِین ہے کہ جِس طرح وہ خُداوند یِسُو ع کے فضل ہی سے نجات پائیں گے اُسی طرح ہم بھی پائیں گے۔

12 پِھر ساری جماعت چُپ رہی اور پَولُس اور بر نباس کا بیان سُننے لگی کہ خُدا نے اُن کی معرفت غَیر قَوموں میں کَیسے کَیسے نِشان اور عجِیب کام ظاہِر کِئے۔

13 جب وہ خاموش ہُوئے تو یعقُو ب کہنے لگا کہ اَے بھائِیو میری سُنو!۔

14 شمعُو ن نے بیان کِیا ہے کہ خُدا نے پہلے پہل غَیر قَوموں پر کِس طرح تَوجُّہ کی تاکہ اُن میں سے اپنے نام کی ایک اُمّت بنا لے۔

15 اور نبِیوں کی باتیں بھی اِس کے مُطابِق ہیں ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ۔

16 اِن باتوں کے بعد مَیں پِھر آکر

داؤُد کے گِرے ہُوئے خَیمہ کو اُٹھاؤں گا

اور اُس کے پَھٹے ٹُوٹے کی مرمّت کر کے

اُسے کھڑا کرُوں گا۔

17 تاکہ باقی آدمی یعنی سب قَومیں جو میرے نام کی

کہلاتی ہیں

خُداوند کو تلاش کریں۔

18 یہ وُہی خُداوند فرماتا ہے جو دُنیا کے شرُوع سے

اِن باتوں کی خبر دیتا آیا ہے۔

19 پس میرا فَیصلہ یہ ہے کہ جو غَیر قَوموں میں سے خُدا کی طرف رجُوع ہوتے ہیں ہم اُن کو تکلِیف نہ دیں۔

20 مگر اُن کو لِکھ بھیجیں کہ بُتوں کی مکرُوہات اور حرام کاری اور گلا گھونٹے ہُوئے جانوروں اور لہُو سے پرہیز کریں۔

21 کیونکہ قدِیم زمانہ سے ہر شہر میں مُوسیٰ کی تَورَیت کی مُنادی کرنے والے ہوتے چلے آئے ہیں اور وہ ہر سبت کو عِبادت خانوں میں سُنائی جاتی ہے۔

غَیریہُودی اِیمانداروں کے نام خَط

22 اِس پر رسُولوں اور بزُرگوں نے ساری کلِیسیا سمیت مُناسِب جانا کہ اپنے میں سے چند شخص چُن کر پَولُس اور برنبا س کے ساتھ انطاکِیہ کو بھیجیں یعنی یہُودا ہ کو جو برسبّا کہلاتا ہے اور سِیلا س کو ۔ یہ شخص بھائِیوں میں مُقدِّم تھے۔

23 اور اِن کے ہاتھ یہ لِکھ بھیجا کہ

انطاکِیہ اور سُور یہ اور کِلِکیہ کے رہنے والے بھائِیوں کو جو غَیر قَوموں میں سے ہیں رسُولوں اور بزُرگ بھائِیوں کا سلام پُہنچے۔

24 چُونکہ ہم نے سُنا ہے کہ بعض نے ہم میں سے جِن کو ہم نے حُکم نہ دِیا تھا وہاں جا کر تُمہیں اپنی باتوں سے گھبرا دِیا اور تُمہارے دِلوں کو اُلٹ دِیا۔

25 اِس لِئے ہم نے ایک دِل ہو کر مُناسِب جانا کہ بعض چُنے ہُوئے آدمِیوں کو اپنے عزِیزوں برنبا س اور پَولُس کے ساتھ تُمہارے پاس بھیجیں۔

26 یہ دونوں اَیسے آدمی ہیں جِنہوں نے اپنی جانیں ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے نام پر نِثار کر رکھّی ہیں۔

27 چُنانچہ ہم نے یہُودا ہ اور سِیلا س کو بھیجا ہے ۔ وہ یِہی باتیں زُبانی بھی بیان کریں گے۔

28 کیونکہ رُوحُ القُدس نے اور ہم نے مُناسِب جانا کہ اِن ضرُوری باتوں کے سِوا تُم پر اَور بوجھ نہ ڈالیں۔

29 کہ تُم بُتوں کی قُربانِیوں کے گوشت سے اور لہُو اور گلا گھونٹے ہُوئے جانوروں اور حرام کاری سے پرہیز کرو ۔ اگر تُم اِن چِیزوں سے اپنے آپ کو بچائے رکھّو گے تو سلامت رہو گے ۔ والسّلام۔

30 پس وہ رُخصت ہو کر انطاکِیہ میں پُہنچے اور جماعت کو اِکٹّھا کر کے خَط دے دِیا۔

31 وہ پڑھ کر اُس کے تسلّی بخش مضمُون سے خُوش ہُوئے۔

32 اور یہُودا ہ اور سِیلا س نے جو خُود بھی نبی تھے بھائِیوں کو بُہت سی نصِیحت کر کے مضبُوط کر دِیا۔

33 وہ چند روز رہ کر اور بھائِیوں سے سلامتی کی دُعا لے کر اپنے بھیجنے والوں کے پاس رُخصت کر دِئے گئے۔

34 ]لیکن سِیلا س کو وہاں رہنا اچّھا لگا[۔

35 مگر پَولُس اور برنبا س انطاکِیہ ہی میں رہے اور بُہت سے اَور لوگوں کے ساتھ خُداوند کا کلام سِکھاتے اور اُس کی مُنادی کرتے رہے۔ پَولُس اور برنباس میں تکراراور جُدائی

36 چند روز بعد پَولُس نے برنباس سے کہا کہ جِن جِن شہروں میں ہم نے خُدا کا کلام سُنایا تھا آؤ پِھر اُن میں چل کربھائِیوں کو دیکھیں کہ کَیسے ہیں۔

37 اور برنبا س کی صلاح تھی کہ یُوحنّا کو جو مرقس کہلاتا ہے اپنے ساتھ لے چلیں۔

38 مگر پَولُس نے یہ مُناسِب نہ جانا کہ جو شخص پمفِیلیہ میں کنارہ کر کے اُس کام کے لِئے اُن کے ساتھ نہ گیا تھا اُس کو ہمراہ لے چلیں۔

39 پس اُن میں اَیسی سخت تَکرار ہُوئی کہ ایک دُوسرے سے جُدا ہو گئے اور برنباس مرقس کو لے کر جہاز پر کُپر س کو روانہ ہُؤا۔

40 مگر پَولُس نے سِیلا س کو پسند کِیا اور بھائِیوں کی طرف سے خُداوند کے فضل کے سپُرد ہو کر روانہ ہُؤا۔

41 اور کلِیسیاؤں کو مضبُوط کرتا ہُؤا سُور یہ اور کِلِکیہ سے گُذرا۔

اَعمال 16

تیِمُتھِیُس ، پَولُس اور سیلاس کے ہمراہ جاتا ہے

1 پِھروہ دِربے اور لُستر ہ میں بھی پُہنچا ۔ تو دیکھو وہاں تِیمُتِھیُس نام ایک شاگِرد تھا ۔ اُس کی ماں تو یہُودی تھی جو اِیمان لے آئی تھی مگر اُس کا باپ یُونانی تھا۔

2 وہ لُستر ہ اوراکُنیُم کے بھائِیوں میں نیک نام تھا۔

3 پَولُس نے چاہا کہ یہ میرے ساتھ چلے ۔ پس اُس کو لے کر اُن یہُودِیوں کے سبب سے جو اُس نواح میں تھے اُس کا خَتنہ کر دِیا کیونکہ وہ سب جانتے تھے کہ اِس کا باپ یُونانی ہے۔

4 اور وہ جِن جِن شہروں میں سے گُذرتے تھے وہاں کے لوگوں کو وہ احکام عمل کرنے کے لِئے پُہنچاتے جاتے تھے جو یروشلِیم کے رسُولوں اور بزُرگوں نے جاری کِئے تھے۔

5 پس کلِیسیائیں اِیمان میں مضبُوط اور شُمار میں روز بروز زِیادہ ہوتی گئیں۔

تروآ س میں پَولُس کی رویا

6 اور وہ فرُو گیہ اور گلَِتیہ کے عِلاقہ میں سے گُزرے کیونکہ رُوحُ القُدس نے اُنہیں آسیہ میں کلام سُنانے سے منع کِیا۔

7 اور اُنہوں نے مُوسیہ کے قرِیب پُہنچ کر بِتُونیہ میں جانے کی کوشِش کی مگر یِسُو ع کے رُوح نے اُنہیں جانے نہ دِیا۔

8 پس وہ مُوسیہ سے گُذر کر تروآ س میں آئے۔

9 اور پَولُس نے رات کو رویا میں دیکھا کہ ایک مَکِدُنی آدمی کھڑا ہُؤا اُس کی مِنّت کر کے کہتا ہے کہ پار اُتر کر مَکِدُنیہ میں آ اور ہماری مدد کر۔

10 اُس کے رویا دیکھتے ہی ہم نے فَوراً مَکِدُنیہ میں جانے کا اِرادہ کِیا کیونکہ ہم اِس سے یہ سمجھے کہ خُدا نے اُنہیں خُوشخبری دینے کے لِئے ہم کو بُلایا ہے۔

فِلپّی میں لُدیہ کا اِیمان لانا

11 پس تروآ س سے جہاز پر روانہ ہو کر ہم سِیدھے سمُترا کے میں اور دُوسرے دِن نیا پُلِس میں آئے۔

12 اور وہاں سے فِلِپّی میں پُہنچے جو مَکِدُنیہ کا شہر اور اُس قِسمت کا صدر اور رُومِیوں کی بستی ہے اور ہم چند روز اُس شہر میں رہے۔

13 اور سبت کے دِن شہر کے دروازہ کے باہر ندی کے کنارے گئے جہاں سمجھے کہ دُعا کرنے کی جگہ ہو گی اور بَیٹھ کر اُن عَورتوں سے جو اِکٹّھی ہُوئی تِھیں کلام کرنے لگے۔

14 اور تھواتِیر ہ شہر کی ایک خُدا پرست عَورت لُدِیہ نام قِرمز بیچنے والی بھی سُنتی تھی ۔ اُس کا دِل خُداوند نے کھولا تاکہ پَولُس کی باتوں پر توجُّہ کرے۔

15 اور جب اُس نے اپنے گھرانے سمیت بپتِسمہ لے لِیا تو مِنّت کر کے کہا کہ اگر تُم مُجھے خُداوند کی اِیمان دار بندی سمجھتے ہو تو چل کر میرے گھر میں رہو ۔ پس اُس نے ہمیں مجبُور کِیا۔

فِلپّی کے قَید خانہ میں

16 جب ہم دُعا کرنے کی جگہ جا رہے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ ہمیں ایک لَونڈی مِلی جِس میں غَیب دان رُوح تھی ۔ وہ غَیب گوئی سے اپنے مالِکوں کے لِئے بُہت کُچھ کماتی تھی۔

17 وہ پَولُس کے اور ہمارے پِیچھے آ کر چِلانے لگی کہ یہ آدمی خُدا تعالےٰ کے بندے ہیں جو تُمہیں نجات کی راہ بتاتے ہیں۔

18 وہ بُہت دِنوں تک اَیسا ہی کرتی رہی ۔ آخِر پَولُس سخت رنجِیدہ ہُؤا اور پِھر کر اُس رُوح سے کہا کہ مَیں تُجھے یِسُوع مسِیح کے نام سے حُکم دیتا ہُوں کہ اِس میں سے نِکل جا ۔ وہ اُسی گھڑی نِکل گئی۔

19 جب اُس کے مالِکوں نے دیکھا کہ ہماری کمائی کی اُمّید جاتی رہی تو پَولُس اور سِیلا س کو پکڑ کر حاکِموں کے پاس چَوک میں کِھینچ لے گئے۔

20 اور اُنہیں فَوج داری کے حاکِموں کے آگے لے جا کر کہا کہ یہ آدمی جو یہُودی ہیں ہمارے شہر میں بڑی کَھلبلی ڈالتے ہیں۔

21 اور اَیسی رسمیں بتاتے ہیں جِن کو قبُول کرنا اور عمل میں لانا ہم رُومِیوں کو روا نہیں۔

22 اور عام لوگ بھی مُتّفِق ہو کر اُن کی مُخالفت پر آمادہ ہُوئے

اور فَوجداری کے حاکِموں نے اُن کے کپڑے پھاڑ کر اُتار ڈالے اور بینت لگانے کا حُکم دِیا۔

23 اور بُہت سے بینت لگوا کر اُنہیں قَیدخانہ میں ڈالا اور داروغہ کو تاکِید کی کہ بڑی ہوشیاری سے اُن کی نِگہبانی کرے۔

24 اُس نے اَیسا حُکم پا کر اُنہیں اندر کے قَیدخانہ میں ڈال دِیا اور اُن کے پاؤں کاٹھ میں ٹھونک دِئے۔

25 آدھی رات کے قرِیب پَولُس اور سِیلا س دُعا کر رہے اور خُدا کی حمد کے گِیت گا رہے تھے اور قَیدی سُن رہے تھے۔

26 کہ یکایک بڑا بَھونچال آیا ۔ یہاں تک کہ قَیدخانہ کی نیو ہِل گئی اور اُسی دَم سب دروازے کُھل گئے اور سب کی بیڑِیاں کُھل پڑِیں۔

27 اور داروغہ جاگ اُٹھا اور قَیدخانہ کے دروازے کُھلے دیکھ کر سمجھا کہ قَیدی بھاگ گئے ۔ پس تلوار کھینچ کر اپنے آپ کو مار ڈالنا چاہا۔

28 لیکن پَولُس نے بڑی آواز سے پُکار کر کہا کہ اپنے تئِیں نُقصان نہ پُہنچا کیونکہ ہم سب مَوجُود ہیں۔

29 وہ چراغ منگوا کر اندر جا کُودا اور کانپتا ہُؤا پَولُس اور سِیلا س کے آگے گِرا۔

30 اور اُنہیں باہر لا کر کہا اَے صاحِبو! مَیں کیا کرُوں کہ نجات پاؤں؟۔

31 اُنہوں نے کہا خُداوند یِسُوع پر اِیمان لا تو تُو اور تیرا گھرانا نجات پائے گا۔

32 اور اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے سب گھر والوں کو خُداوند کا کلام سُنایا۔

33 اور اُس نے رات کو اُسی گھڑی اُنہیں لے جا کر اُن کے زخم دھوئے اور اُسی وقت اپنے سب لوگوں سمیت بپتِسمہ لِیا۔

34 اور اُنہیں اُوپر گھر میں لے جا کر دسترخوان بِچھایا اور اپنے سارے گھرانے سمیت خُدا پر اِیمان لا کر بڑی خُوشی کی۔

35 جب دِن ہُؤا تو فَوج داری کے حاکِموں نے حوالداروں کی معرفت کہلا بھیجا کہ اُن آدمِیوں کو چھوڑ دے۔

36 اور داروغہ نے پَولُس کو اِس بات کی خبر دی کہ فَوج داری کے حاکِموں نے تُمہارے چھوڑ دینے کا حُکم بھیج دِیا ۔ پس اب نِکل کر سلامت چلے جاؤ۔

37 مگر پَولُس نے اُن سے کہا کہ اُنہوں نے ہم کو جو رُومی ہیں قصُور ثابِت کِئے بغَیر علانِیہ پِٹوا کر قَید میں ڈالا اور اب ہم کو چپکے سے نِکالتے ہیں؟ یہ نہیں ہو سکتا بلکہ وہ آپ آ کر ہمیں باہر لے جائیں۔

38 حوالداروں نے فَوج داری کے حاکِموں کو اِن باتوں کی خبر دی ۔ جب اُنہوں نے سُنا کہ یہ رُومی ہیں تو ڈر گئے۔

39 اور آ کر اُن کی مِنّت کی اور باہر لے جا کر درخواست کی کہ شہر سے چلے جائیں۔

40 پس وہ قَیدخانہ سے نِکل کر لُدِیہ کے ہاں گئے اور بھائِیوں سے مِل کر اُنہیں تسلّی دی اور روانہ ہُوئے۔