رُومِیوں 13

مُلکی حُکومت اور ہمارے فرائض

1 ہر شخص اعلیٰ حُکومتوں کا تابِع دار رہے کیونکہ کوئی حُکومت اَیسی نہیں جو خُدا کی طرف سے نہ ہو اور جو حُکومتیں مَوجُود ہیں وہ خُدا کی طرف سے مُقرّر ہیں۔

2 پس جو کوئی حُکومت کا سامنا کرتا ہے وہ خُدا کے اِنتِظام کا مُخالِف ہے اور جو مُخالِف ہیں وہ سزا پائیں گے۔

3 کیونکہ نیکوکار کو حاکِموں سے خَوف نہیں بلکہ بدکار کو ہے ۔ پس اگر تُو حاکِم سے نِڈر رہنا چاہتا ہے تو نیکی کر ۔ اُس کی طرف سے تیری تعرِیف ہو گی۔

4 کیونکہ وہ تیری بِہتری کے لِئے خُدا کا خادِم ہے لیکن اگر تُو بدی کرے تو ڈر کیونکہ وہ تلوار بے فائِدہ لِئے ہُوئے نہیں اور خُدا کا خادِم ہے کہ اُس کے غضب کے مُوافِق بدکار کو سزا دیتا ہے۔

5 پس تابِع دار رہنا نہ صِرف غضب کے ڈر سے ضرُور ہے بلکہ دِل بھی یہی گواہی دیتا ہے۔

6 تُم اِسی لِئے خِراج بھی دیتے ہو کہ وہ خُدا کے خادِم ہیں اور اِس خاص کام میں ہمیشہ مشغُول رہتے ہیں۔

7 سب کا حق ادا کرو ۔ جِس کو خِراج چاہئے خِراج دو ۔ جِس کو محصُول چاہئے محصُول ۔ جِس سے ڈرنا چاہئے اُس سے ڈرو ۔ جِس کی عِزّت کرنا چاہئے اُس کی عِزّت کرو۔

ہمارے باہمی فرائض

8 آپس کی مُحبّت کے سِوا کِسی چِیز میں کِسی کے قرض دار نہ ہو کیونکہ جو دُوسرے سے مُحبّت رکھتا ہے اُس نے شرِیعت پر پُورا عمل کِیا۔

9 کیونکہ یہ باتیں کہ زِنا نہ کر ۔ خُون نہ کر ۔ چوری نہ کر ۔ لالچ نہ کر اور اِن کے سِوا اَور جو کوئی حُکم ہو اُن سب کا خُلاصہ اِس بات میں پایا جاتا ہے کہ اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔

10 محُبّت اپنے پڑوسی سے بدی نہیں کرتی ۔ اِس واسطے مُحبّت شرِیعت کی تعمِیل ہے۔

11 اور وقت کو پہچان کر اَیسا ہی کرو ۔ اِس لِئے کہ اب وہ گھڑی آ پُہنچی کہ تُم نِیند سے جاگو کیونکہ جِس وقت ہم اِیمان لائے تھے اُس وقت کی نِسبت اب ہماری نجات نزدِیک ہے۔

12 رات بُہت گُذر گئی اور دِن نِکلنے والا ہے ۔ پس ہم تارِیکی کے کاموں کو ترک کر کے رَوشنی کے ہَتھیار باندھ لیں۔

13 جَیسا دِن کو دستُور ہے شایستگی سے چلیں نہ کہ ناچ رنگ اور نشہ بازی سے ۔ نہ زِناکاری اور شہوَت پرستی سے اور نہ جھگڑے اور حسد سے۔

14 بلکہ خُداوند یِسُوع مسِیح کو پہن لو اور جِسم کی خواہِشوں کے لِئے تدبِیریں نہ کرو۔

رُومِیوں 14

عَیب جوئی نہ کرو

1 کمزور اِیمان والے کو اپنے میں شامِل تو کر لو مگر شک و شُبہ کی تکراروں کے لِئے نہیں۔

2 ایک کو اِعتقاد ہے کہ ہر چِیز کا کھانا روا ہے اور کمزور اِیمان والا ساگ پات ہی کھاتا ہے۔

3 کھانے والا اُس کو جو نہیں کھاتا حقِیر نہ جانے اور جو نہیں کھاتا وہ کھانے والے پر اِلزام نہ لگائے کیونکہ خُدا نے اُس کو قبُول کر لِیا ہے۔

4 تُو کَون ہے جو دُوسرے کے نَوکر پر اِلزام لگاتا ہے؟ اُس کا قائِم رہنا یا گِر پڑنا اُس کے مالِک ہی سے مُتعلِّق ہے بلکہ وہ قائِم ہی کر دِیا جائے گا کیونکہ خُداوند اُس کے قائِم کرنے پر قادِر ہے۔

5 کوئی تو ایک دِن کو دُوسرے سے افضل جانتا ہے اور کوئی سب دِنوں کو برابر جانتا ہے ۔ ہر ایک اپنے دِل میں پُورا اِعتقاد رکھّے۔

6 جو کِسی دِن کو مانتا ہے وہ خُداوند کے لِئے مانتا ہے اور جو کھاتا ہے وہ خُداوند کے واسطے کھاتا ہے کیونکہ وہ خُدا کا شُکر کرتا ہے اور جو نہیں کھاتا وہ بھی خُداوند کے واسطے نہیں کھاتا اور خُدا کا شُکر کرتا ہے۔

7 کیونکہ ہم میں سے نہ کوئی اپنے واسطے جِیتا ہے نہ کوئی اپنے واسطے مَرتا ہے۔

8 اگر ہم جِیتے ہیں تو خُداوند کے واسطے جِیتے ہیں اور اگر مَرتے ہیں تو خُداوند کے واسطے مَرتے ہیں ۔ پس ہم جِئیں یا مَریں خُداوند ہی کے ہیں۔

9 کیونکہ مسِیح اِسی لِئے مُؤا اور زِندہ ہُؤا کہ مُردوں اور زِندوں دونوں کا خُداوند ہو۔

10 مگر تُو اپنے بھائی پر کِس لِئے اِلزام لگاتا ہے؟ یا تُو بھی کِس لِئے اپنے بھائی کو حقِیر جانتا ہے؟ ہم تو سب خُدا کے تختِ عدالت کے آگے کھڑے ہوں گے۔

11 چُنانچہ یہ لِکھا ہے کہ

خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم

ہر ایک گُھٹنامیرے آگے جُھکے گا

اور ہر ایک زُبان خُدا کا اِقرار کرے گی۔

12 پس ہم میں سے ہر ایک خُدا کو اپنا حِساب دے گا۔

کِسی کے لِئے ٹھو کر کا باعِث نہ بنو

13 پس آیندہ کو ہم ایک دُوسرے پر اِلزام نہ لگائیں بلکہ تُم یِہی ٹھان لو کہ کوئی اپنے بھائی کے سامنے وہ چِیز نہ رکھّے جو اُس کے ٹھوکر کھانے یا گِرنے کا باعِث ہو۔

14 مُجھے معلُوم ہے بلکہ خُداوند یِسُو ع میں مُجھے یقِین ہے کہ کوئی چِیز بِذاتہِ حَرام نہیں لیکن جو اُس کو حَرام سمجھتا ہے اُس کے لِئے حَرام ہے۔

15 اگر تیرے بھائی کو تیرے کھانے سے رَنج پُہنچتا ہے تو پِھر تُو مُحبّت کے قاعِدہ پر نہیں چلتا ۔ جِس شخص کے واسطے مسِیح مُؤا اُس کو تُو اپنے کھانے سے ہلاک نہ کر۔

16 پس تُمہاری نیکی کی بدنامی نہ ہو۔

17 کیونکہ خُدا کی بادشاہی کھانے پِینے پر نہیں بلکہ راست بازی اور میل مِلاپ اور اُس خُوشی پر مَوقُوف ہے جو رُوحُ القُدس کی طرف سے ہوتی ہے۔

18 اور جو کوئی اِس طَور سے مسِیح کی خِدمت کرتا ہے وہ خُدا کا پسندِیدہ اور آدمِیوں کا مقبُول ہے۔

19 پس ہم اُن باتوں کے طالِب رہیں جِن سے میل مِلاپ اور باہمی ترقّی ہو۔

20 کھانے کی خاطِر خُدا کے کام کو نہ بِگاڑ۔ ہرچِیز پاک تو ہے مگر اُس آدمی کے لئے بُری ہے جِس کو اُس کے کھانے سے ٹھوکر لگتی ہے۔

21 یِہی اچھّا ہے کہ تُو نہ گوشت کھائے ۔ نہ مَے پِئے ۔ نہ اَور کُچھ اَیسا کرے جِس کے سبب سے تیرا بھائی ٹھوکر کھائے۔

22 جو تیرا اِعتقاد ہے وہ خُدا کی نظر میں تیرے ہی دِل میں رہے ۔ مُبارک وہ ہے جو اُس چِیز کے سبب سے جِسے وہ جائِز رکھتا ہے اپنے آپ کو مُلزِم نہیں ٹھہراتا۔

23 مگر جو کوئی کِسی چِیز میں شُبہ رکھتا ہے اگر اُس کو کھائے تو مُجرِم ٹھہرتا ہے اِس واسطے کہ وہ اِعتقاد سے نہیں کھاتا اور جو کُچھ اِعتقاد سے نہیں وہ گُناہ ہے۔

رُومِیوں 15

اپنے آپ کو نہیں بلکہ دُوسروں کو راضی کرو

1 غرض ہم زورآوروں کو چاہئے کہ ناتوانوں کی کمزورِیوں کی رِعایت کریں نہ کہ اپنی خُوشی کریں۔

2 ہم میں ہر شخص اپنے پڑوسی کو اُس کی بِہتری کے واسطے خُوش کرے تاکہ اُس کی ترقّی ہو۔

3 کیونکہ مسِیح نے بھی اپنی خُوشی نہیں کی بلکہ یُوں لِکھا ہے کہ تیرے لَعن طَعن کرنے والوں کے لَعن طَعن مُجھ پر آ پڑے۔

4 کیونکہ جِتنی باتیں پہلے لِکھی گئِیں وہ ہماری تعلِیم کے لِئے لِکھی گئِیں تاکہ صبر سے اور کِتابِ مُقدّس کی تسلّی سے اُمّید رکھّیں۔

5 اور خُدا صبر اور تسلّی کا چشمہ تُم کو یہ تَوفِیق دے کہ مسِیح یِسُو ع کے مُطابِق آپس میں یک دِل رہو۔

6 تاکہ تُم یک دِل اور یک زُبان ہو کر ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے خُدا اور باپ کی تمجِید کرو۔

غَیر قوموں کے لِئے خُوشخبری

7 پس جِس طرح مسِیح نے خُدا کے جلال کے لِئے تُم کو اپنے ساتھ شامِل کر لِیا ہے اُسی طرح تُم بھی ایک دُوسرے کو شامِل کر لو۔

8 مَیں کہتا ہُوں کہ مسِیح خُدا کی سچّائی ثابِت کرنے کے لِئے مَختُونوں کا خادِم بنا تاکہ اُن وعدوں کو پُورا کرے جو باپ دادا سے کِئے گئے تھے۔

9 اور غَیر قَومیں بھی رَحم کے سبب سے خُدا کی حمد کریں ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ

اِس واسطے مَیں غَیر قَوموں میں تیرا اِقرارکروں گا

اور تیرے نام کے گِیت گاؤُں گا۔

10 اور پِھر وہ فرماتا ہے کہ

اَے غَیر قَومو! اُس کی اُمّت کے ساتھ خُوشی کرو۔

11 پِھر یہ کہ

اَے سب غَیر قَومو! خُداوند کی حمدکرو

اور سب اُمّتیں اُس کی سِتایش کریں۔

12 اور یسعیا ہ بھی کہتا ہے کہ

یسّی کی جَڑ ظاہِر ہوگی

یعنی وہ شخص جو غَیر قَوموں پر حُکومت کرنے کو

اُٹھے گا

اُسی سے غَیر قَومیں اُمّید رکھّیں گی۔

13 پس خُدا جو اُمّید کا چشمہ ہے تُمہیں اِیمان رکھنے کے باعِث ساری خُوشی اور اِطمِینان سے معمُور کرے تاکہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے تُمہاری اُمّید زِیادہ ہوتی جائے۔

پَولُس کی دلیری سے لکھنے کی وجہ

14 اور اَے میرے بھائِیو! مَیں خُود بھی تُمہاری نِسبت یقِین رکھتا ہُوں کہ تُم آپ نیکی سے معمُور اور تمام مَعرفت سے بھرے ہو اور ایک دُوسرے کو نصِیحت بھی کر سکتے ہو۔

15 تَو بھی مَیں نے بعض جگہ زِیادہ دِلیری کے ساتھ یاد دِلانے کے طَور پر اِس لِئے تُم کو لِکھا کہ مُجھ کو خُدا کی طرف سے غَیر قَوموں کے لِئے مسِیح یِسُوع کے خادِم ہونے کی تَوفِیق مِلی ہے۔

16 کہ مَیں خُدا کی خُوشخبری کی خِدمت کاہِن کی طرح انجام دُوں تاکہ غَیر قَومیں نذر کے طَور پر رُوحُ القُدس سے مُقدّس بن کر مقبُول ہو جائیں۔

17 پس مَیں اُن باتوں میں جو خُدا سے مُتعلِّق ہیں مسِیح یِسُو ع کے باعِث فخر کر سکتا ہُوں۔

18 کیونکہ مُجھے اَور کِسی بات کے ذِکر کرنے کی جُرأت نہیں سِوا اُن باتوں کے جو مسِیح نے غَیر قَوموں کے تابِع کرنے کے لِئے قَول اور فِعل سے نِشانوں اور مُعجِزوں کی طاقت سے اور رُوحُ القُدس کی قُدرت سے میری وساطت سے کِیں۔

19 یہاں تک کہ مَیں نے یروشلِیم سے لے کر چاروں طرف اِلرُِّکُم تک مسِیح کی خُوشخبری کی پُوری پُوری مُنادی کی۔

20 اور مَیں نے یِہی حَوصلہ رکھّا کہ جہاں مسِیح کا نام نہیں لِیا گیا وہاں خُوشخبری سُناؤُں تاکہ دُوسرے کی بُنیاد پر عِمارت نہ اُٹھاؤُں۔

21 بلکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہوکہ

جِن کو اُس کی خبر نہیں پُہنچی وہ دیکھیں گے

اور جِنہوں نے نہیں سُنا وہ سمجھیں گے۔

پَولُس کا رُوم جانے کا مَنصُوبہ

22 اِسی لِئے مَیں تُمہارے پاس آنے سے بار بار رُکا رہا۔

23 مگر چُونکہ مُجھ کو اب اِن مُلکوں میں جگہ باقی نہیں رہی اور بُہت برسوں سے تُمہارے پاس آنے کا مُشتاق بھی ہُوں۔

24 اِس لِئے جب اِسفانیہ کو جاؤُں گا تو تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا جاؤُں گا کیونکہ مُجھے اُمّید ہے کہ اُس سفر میں تُم سے مِلُوں گا اور جب تُمہاری صُحبت سے کِسی قدر میرا جی بھر جائے گا تو تُم مُجھے اُس طرف روانہ کر دو گے۔

25 لیکن بِالفعل تو مُقدّسوں کی خِدمت کرنے کے لِئے یروشلِیم کو جاتا ہُوں۔

26 کیونکہ مَکِدُنیہ اور اَخیہ کے لوگ یروشلِیم کے غرِیب مُقدّسوں کے لِئے کُچھ چندہ کرنے کو رضامند ہُوئے۔

27 کِیا تو رضامندی سے مگر وہ اُن کے قرض دار بھی ہیں کیونکہ جب غَیر قَومیں رُوحانی باتوں میں اُن کی شرِیک ہُوئی ہیں تو لازِم ہے کہ جِسمانی باتوں میں اُن کی خِدمت کریں۔

28 پس مَیں اِس خِدمت کو پُورا کر کے اور جو کُچھ حاصِل ہُؤا اُن کو سَونپ کر تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا اِسفانیہ کو جاؤُں گا۔

29 اور مَیں جانتا ہُوں کہ جب تُمہارے پاس آؤُں گا تو مسِیح کی کامِل برکت لے کر آؤُں گا۔

30 اور اَے بھائِیو! مَیں یِسُو ع مسِیح کا جو ہمارا خُداوند ہے واسطہ دے کر اور رُوح کی مُحبّت کو یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ میرے لِئے خُدا سے دُعائیں کرنے میں میرے ساتھ مِل کر جانفشانی کرو۔

31 کہ مَیںیہُودیہ کے نافرمانوں سے بچا رہُوں اور میری وہ خِدمت جو یروشلِیم کے لِئے ہے مُقدّسوں کو پسند آئے۔

32 اور خُدا کی مرضی سے تُمہارے پاس خُوشی کے ساتھ آ کر تُمہارے ساتھ آرام پاؤُں۔

33 خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے تُم سب کے ساتھ رہے ۔آمِین۔

رُومِیوں 16

شخصی سلام

1 مَیں تُم سے فِیبے کی جو ہماری بہن اور کِنخریہ کی کلِیسیا کی خادِمہ ہے سِفارش کرتا ہُوں۔

2 کہ تُم اُسے خُداوند میں قبُول کرو جَیسا مُقدّسوں کو چاہئے اور جِس کام میں وہ تُمہاری مُحتاج ہو اُس کی مدد کرو کیونکہ وہ بھی بُہتوں کی مددگار رہی ہے بلکہ میری بھی۔

3 پرسِکہ اور اَکوِلہ سے میرا سلام کہو ۔ وہ مسِیح یِسُو ع میں میرے ہم خِدمت ہیں۔

4 اُنہوں نے میری جان کے لِئے اپنا سَر دے رکھّا تھا اور صِرف مَیں ہی نہیں بلکہ غَیر قَوموں کی سب کلِیسیائیں بھی اُن کی شُکر گُذار ہیں۔

5 اور اُس کلِیسیا سے بھی سلام کہو جو اُن کے گھر میں ہے ۔

میرے پِیارے اِپینِتُس سے سلام کہو جو مسِیح کے لِئے آسیہ کا پہلا پَھل ہے۔

6 مریم سے سلام کہو جِس نے تُمہارے واسطے بُہت مِحنت کی۔

7 اندرُنِیکُس اور یُونِیاس سے سلام کہو ۔ وہ میرے رِشتہ دار ہیں اور میرے ساتھ قَید ہُوئے تھے اور رسُولوں میں ناموَر ہیں اور مُجھ سے پہلے مسِیح میں شامِل ہُوئے۔

8 اَمپلیاطُس سے سلام کہو جو خُداوند میں میرا پِیارا ہے۔

9 اُربانُس سے جو مسِیح میں ہمارا ہم خِدمت ہے اور میرے پِیارے استخُس سے سلام کہو۔

10 اَپلِّیس سے سلام کہو جو مسِیح میں مقبُول ہے۔ اَرستُِبُولُس کے گھر والوں سے سلام کہو۔

11 میرے رِشتہ دار ہیرودیو ن سے سلام کہو ۔ نَرکِسُّس کے اُن گھر والوں سے سلام کہو جو خُداوند میں ہیں۔

12 ترُوفَینہ اور ترُوفوسہ سے سلام کہو جو خُداوند میں مِحنت کرتی ہیں ۔ پِیاری پرسِس سے سلام کہو جِس نے خُداوند میں بُہت مِحنت کی۔

13 روفُس جو خُداوند میں برگُزِیدہ ہے اور اُس کی ماں جو میری بھی ماں ہے دونوں سے سلام کہو۔

14 اَسُنکرِتُس اور فلِگون اور ہِرمیس اور پترُبا س اور ہرماس اور اُن بھائِیوں سے جو اُن کے ساتھ ہیں سلام کہو۔

15 فِلُلُگس اور یُولیہ اور نیریُوس اور اُس کی بہن اور اُلُمپاس اور سب مُقدّسوں سے جو اُن کے ساتھ ہیں سلام کہو۔

16 آپس میں پاک بوسہ لے کر ایک دُوسرے کو سلام کرو ۔ مسِیح کی سب کلِیسیائیں تُمہیں سلام کہتی ہیں۔

آخِری ہدایات

17 اب اَے بھائِیو! مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ جو لوگ اُس تعلِیم کے برخِلاف جو تُم نے پائی پُھوٹ پڑنے اور ٹھوکر کھانے کا باعِث ہیں اُن کو تاڑ لِیا کرو اور اُن سے کنارہ کِیا کرو۔

18 کیونکہ اَیسے لوگ ہمارے خُداوند مسِیح کی نہیں بلکہ اپنے پیٹ کی خِدمت کرتے ہیں اور چِکنی چُپڑی باتوں سے سادہ دِلوں کو بہکاتے ہیں۔

19 کیونکہ تُمہاری فرمانبرداری سب میں مشہُور ہو گئی ہے اِس لِئے مَیں تُمہارے بارے میں خُوش ہُوں لیکن یہ چاہتا ہُوں کہ تُم نیکی کے اِعتبار سے دانا بن جاؤ اور بدی کے اِعتبار سے بھولے بنے رہو۔

20 اور خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے شَیطان کو تُمہارے پاؤں سے جلد کُچلوا دے گا ۔

ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا فضل تُم پر ہوتا رہے۔

21 میراہم خِدمت تِیمُتِھیُس اور میرے رِشتہ دار لُوکِیُس اور یاسو ن اور سوسِپطرُ س تُمہیں سلام کہتے ہیں۔

22 اِس خَط کا کاتِب ترتِیُس تُم کو خُداوند میں سلام کہتا ہے۔

23 گیُس میرا اور ساری کلِیسیا کا مِہمان دار تُمہیں سلام کہتا ہے ۔ اِراستُس شہر کا خزانچی اور بھائی کوارتُس تُم کو سلام کہتے ہیں۔

24 ]ہمارے خُداوند ےِسُوع مسِیح کا فضل تُم سب کے ساتھ ہو۔ آمِین۔[

اِختتامی دُعا اور حمد

25 اب خُدا جو تُم کو میری خُوشخبری یعنی یِسُو ع مسِیح کی مُنادی کے مُوافِق مضبُوط کر سکتا ہے اُس بھید کے مُکاشفہ کے مُطابِق جو اَزل سے پَوشِیدہ رہا۔

26 مگر اِس وقت ظاہِر ہو کر خُدایِ اَزلی کے حُکم کے مُطابِق نبِیوں کی کِتابوں کے ذرِیعہ سے سب قَوموں کو بتایا گیا تاکہ وہ اِیمان کے تابِع ہو جائیں۔

27 اُسی واحد حکِیم خُدا کی یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے اَبد تک تمجِید ہوتی رہے ۔ آمِین۔

اَعمال 1

تمہید

1 اَے تھِیُفِلُس ! مَیں نے پہلا رِسالہ اُن سب باتوں کے بیان میں تصنِیف کِیا جو یِسُو ع شرُوع میں کرتا اور سِکھاتا رہا۔

2 اُس دِن تک جِس میں وہ اُن رسُولوں کو جِنہیں اُس نے چُنا تھا رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے حُکم دے کر اُوپر اُٹھایا گیا۔

3 اُس نے دُکھ سہنے کے بعد بُہت سے ثبُوتوں سے اپنے آپ کو اُن پر زِندہ ظاہِر بھی کِیا ۔ چُنانچہ وہ چالِیس دِن تک اُنہیں نظر آتا اور خُدا کی بادشاہی کی باتیں کہتا رہا۔

4 اور اُن سے مِل کر اُن کو حُکم دِیا کہ یروشلِیم سے باہر نہ جاؤ بلکہ باپ کے اُس وعدہ کے پُورا ہونے کے مُنتظِر رہو جِس کا ذِکر تُم مُجھ سے سُن چُکے ہو۔

5 کیونکہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم تھوڑے دِنوں کے بعد رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ پاؤ گے۔

یِسُوع کا آسمان پر اُٹھا یا جانا

6 پس اُنہوں نے جمع ہو کر اُس سے یہ پُوچھا کہ اَے خُداوند! کیا تُو اِسی وقت اِسرا ئیل کو بادشاہی پِھر عطا کرے گا؟۔

7 اُس نے اُن سے کہا اُن وقتوں اور مِیعادوں کا جانناجِنہیں باپ نے اپنے ہی اِختیار میں رکھّا ہے تُمہارا کام نہیں۔

8 لیکن جب رُوحُ القُدس تُم پر نازِل ہو گا تو تُم قُوّت پاؤ گے اور یروشلِیم اور تمام یہُودیہ اور سامر یہ میں بلکہ زمِین کی اِنتِہا تک میرے گواہ ہو گے۔

9 یہ کہہ کر وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُوپر اُٹھا لِیا گیا اور بدلی نے اُسے اُن کی نظروں سے چُھپا لِیا۔

10 اور اُس کے جاتے وقت جب وہ آسمان کی طرف غَور سے دیکھ رہے تھے تو دیکھو دو مَرد سفید پَوشاک پہنے اُن کے پاس آ کھڑے ہُوئے۔

11 اور کہنے لگے اَے گلِیلی مَردو! تُم کیوں کھڑے آسمان کی طرف دیکھتے ہو؟ یِہی یِسُو ع جو تُمہارے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اِسی طرح پِھر آئے گا جِس طرح تُم نے اُسے آسمان پر جاتے دیکھا ہے۔

یہُودا ہ کا جانشین

12 تب وہ اُس پہاڑ سے جو زَیتُو ن کا کہلاتا ہے اور یروشلِیم کے نزدِیک سَبت کی منزِل کے فاصِلہ پر ہے یروشلِیم کو پِھرے۔

13 اور جب اُس میں داخِل ہُوئے تو اُس بالاخانہ پر چڑھے جِس میں وہ یعنی پطر س اور یُوحنّا اور یعقُو ب اور اندر یاس اور فِلِپُّس اور تو ما اور برتُلما ئی اور متّی اور حلفئی کا بیٹا یعقُو ب اور شمعُو ن زیلوتیس اور یعقُو ب کا بیٹا یہُودا ہ رہتے تھے۔

14 یہ سب کے سب چند عَورتوں اور یِسُو ع کی ماں مر یم اور اُس کے بھائِیوں کے ساتھ ایک دِل ہو کر دُعا میں مشغُول رہے۔

15 اور اُنہی دِنوں پطر س بھائِیوں میں جو تخمِیناً ایک سَو بِیس شخصوں کی جماعت تھی کھڑا ہو کر کہنے لگا۔

16 اَے بھائِیو اُس نوِشتہ کا پُورا ہونا ضرُور تھا جو رُوحُ القُدس نے داؤُد کی زُبانی اُس یہُودا ہ کے حق میں پہلے سے کہا تھا جو یِسُوع کے پکڑنے والوں کا رہنُما ہُؤا۔

17 کیونکہ وہ ہم میں شُمار کِیا گیا اور اُس نے اِس خِدمت کا حِصّہ پایا۔

18 (اُس نے بدکاری کی کمائی سے ایک کھیت حاصِل کِیا اور سر کے بَل گِرا اور اُس کا پیٹ پھٹ گیا اور اُس کی سب انتڑِیاں نِکل پڑِیں۔

19 اور یہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں کو معلُوم ہُؤا ۔ یہاں تک کہ اُس کھیت کا نام اُن کی زُبان میں ہَقَل دما پڑ گیا یعنی خُون کا کھیت)۔

20 کیونکہ زبُور میں لِکھا ہے کہ

اُس کا گھر اُجڑ جائے

اور اُس میں کوئی بسنے والا نہ رہے

اور اُس کا عُہدہ دُوسرا لے لے۔

21 پس جِتنے عرصہ تک خُداوند یِسُو ع ہمارے ساتھ آتا جاتا رہا یعنی یُوحنّا کے بپتِسمہ سے لے کر خُداوند کے ہمارے پاس سے اُٹھائے جانے تک جو برابر ہمارے ساتھ رہے۔

22 چاہئے کہ اُن میں سے ایک مَرد ہمارے ساتھ اُس کے جی اُٹھنے کا گواہ بنے۔

23 پِھر اُنہوں نے دو کو پیش کِیا ۔ ایک یُوسف کو جو برسبّا کہلاتا اور جِس کا لقب یُو ستُس ہے ۔ دُوسرا متّیا ہ کو۔

24 اور یہ کہہ کر دُعا کی کہ اَے خُداوند! تُو جو سب کے دِلوں کی جانتا ہے ۔یہ ظاہِر کر کہ اِن دونوں میں سے تُو نے کِس کو چُنا ہے۔

25 کہ وہ اِس خِدمت اور رِسالت کی جگہ لے جِسے یہُودا ہ چھوڑ کر اپنی جگہ گیا۔

26 پِھر اُنہوں نے اُن کے بارے میں قُرعہ ڈالا اور قُرعہ متّیا ہ کے نام کا نِکلا ۔ پس وہ اُن گیارہ رسُولوں کے ساتھ شُمار ہُؤا۔

اَعمال 2

رُوحُ القُدس کا نزُول

1 جب عِیدِ پِنتیکُست کا دِن آیا تو وہ سب ایک جگہ جمع تھے۔

2 کہ یکایک آسمان سے اَیسی آواز آئی جَیسے زور کی آندھی کا سنّاٹا ہوتا ہے اور اُس سے سارا گھر جہاں وہ بَیٹھے تھے گُونج گیا۔

3 اور اُنہیں آگ کے شُعلہ کی سی پھٹتی ہُوئی زُبانیں دِکھائی دِیں اور اُن میں سے ہر ایک پر آ ٹھہرِیں۔

4 اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور غَیر زُبانیں بولنے لگے جِس طرح رُوح نے اُنہیں بولنے کی طاقت بخشی۔

5 اَور ہر قَوم میں سے جو آسمان کے تَلے ہے خُدا ترس یہُودی یروشلِیم میں رہتے تھے۔

6 جب یہ آواز آئی تو بِھیڑ لگ گئی اور لوگ دَنگ ہو گئے کیونکہ ہر ایک کو یِہی سُنائی دیتا تھا کہ یہ میری ہی بولی بول رہے ہیں۔

7 اور سب حَیران اور متعجُّب ہو کر کہنے لگے دیکھو! یہ بولنے والے کیا سب گلِیلی نہیں؟۔

8 پِھر کیوں کر ہم میں سے ہر ایک اپنے اپنے وطن کی بولی سُنتا ہے؟۔

9 حالانکہ ہم پارتھی اور مادی اورعِیلامی اور مسوپتامِیہ اور یہُودیہ اور کپَّدُکیہ اور پُنطُس اور آسِیہ۔

10 اور فرُوگیہ اور پمفیِلیہ اور مِصر اور لِبوآ کے عِلاقہ کے رہنے والے ہیں جو کرینے کی طرف ہے اور رُومی مُسافِر خَواہ یہُودی خَواہ اُن کے مُرِید اورکریتی اور عَرب ہیں۔

11 مگر اپنی اپنی زُبان میں اُن سے خُدا کے بڑے بڑے کاموں کا بیان سُنتے ہیں۔

12 اور سب حَیران ہُوئے اور گھبرا کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ یہ کیا ہُؤا چاہتا ہے؟۔

13 اور بعض نے ٹھٹّھا کر کے کہا یہ تو تازہ مَے کے نَشہ میں ہیں۔

پطرس کا پَیغام

14 لیکن پطر س اُن گیارہ کے ساتھ کھڑا ہُؤا اور اپنی آواز بُلند کر کے لوگوں سے کہا کہ اَے یہُودِیو اور اَے یروشلِیم کے سب رہنے والو! یہ جان لو اور کان لگا کر میری باتیں سُنو۔

15 کہ جَیسا تُم سمجھتے ہو یہ نَشہ میں نہیں کیونکہ اَبھی تو پہر ہی دِن چڑھا ہے۔

16 بلکہ یہ وہ بات ہے جو یُوا یل نبی کی معرفت کہی گئی ہے کہ۔

17 خُدا فرماتا ہے کہ آخِری دِنوں میں اَیسا ہو گا

کہ مَیں اپنے رُوح میں سے ہر بشر پرڈالوں گا

اور تُمہارے بیٹے اور تُمہاری بیٹِیاں نبُوّت کریں گی

اور تُمہارے جوان رویا

اور تُمہارے بُڈّھے خواب دیکھیں گے۔

18 بلکہ مَیں اپنے بندوں اور اپنی بندِیوں پربھی

اُن دِنوں میں اپنے رُوح میں سے ڈالُوں گا

اور وہ نبُوّت کریں گی۔

19 اور مَیں اُوپر آسمان پر عجِیب کام

اور نِیچے زمِین پرنِشانیاں

یعنی خُون اور آگ اور دُھوئیں کا بادل دِکھاؤں گا۔

20 سُورج تارِیک

اور چاند خُون ہو جائے گا ۔

پیشتر اِس سے کہ خُداوند کا عظِیم اور جلِیل

دِن آئے۔

21 اور یُوں ہو گا کہ جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نجات پائے گا۔

22 اَے اِسرائیِلیو!یہ باتیں سُنو کہ یِسُو ع ناصری ایک شخص تھا جِس کا خُدا کی طرف سے ہونا تُم پر اُن مُعجِزوں اور عجِیب کاموں اور نِشانوں سے ثابِت ہُؤا جو خُدا نے اُس کی معرفت تُم میں دِکھائے ۔ چُنانچہ تُم آپ ہی جانتے ہو۔

23 جب وہ خُدا کے مُقرّرہ اِنتِظام اور عِلمِ سابِق کے مُوافِق پکڑوایا گیا تو تُم نے بے شرع لوگوں کے ہاتھ سے اُسے مصلُوب کروا کر مار ڈالا۔

24 لیکن خُدا نے مَوت کے بَند کھول کر اُسے جِلایا کیونکہ مُمکِن نہ تھا کہ وہ اُس کے قبضہ میں رہتا۔

25 کیونکہ داؤُد اُس کے حق میں کہتا ہے کہ

مَیں خُداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے دیکھتا رہا ۔

کیونکہ وہ میری د ہنی طرف ہے تاکہ مُجھے جُنبِش

نہ ہو۔

26 اِسی سبب سے میرا دِل خُوش ہُؤا

اور میری زُبان شاد

بلکہ میرا جِسم بھی

اُمّید میں بسا رہے گا۔

27 اِس لِئے کہ تُو میری جان کو عالَمِ اَرواح میں نہ

چھوڑے گا

اور نہ اپنے مُقدّس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچنے

دے گا۔

28 تُو نے مُجھے زِندگی کی راہیں بتائِیں۔

تُو مُجھے اپنے دِیدار کے باعِث خُوشی سے بھر

دے گا۔

29 اَے بھائِیو! مَیں قَوم کے بزُرگ داؤُد کے حق میں تُم سے دِلیری کے ساتھ کہہ سکتا ہُوں کہ وہ مُؤا اور دَفن بھی ہُؤا اور اُس کی قبر آج تک ہم میں مَوجُود ہے۔

30 پس نبی ہو کر اور یہ جان کر کہ خُدا نے مُجھ سے قَسم کھائی ہے کہ تیری نسل سے ایک شخص کو تیرے تخت پر بٹھاؤں گا۔

31 اُس نے پیشِین گوئی کے طَور پر مسِیح کے جی اُٹھنے کا ذِکر کِیا کہ

نہ وہ عالَم ِاَرواح میں چھوڑا گیا

نہ اُس کے جِسم کے سڑنے کی نَوبت پُہنچی۔

32 اِسی یِسُو ع کو خُدا نے جِلایا جِس کے ہم سب گواہ ہیں۔

33 پس خُدا کے دہنے ہاتھ سے سر بُلند ہو کر اور باپ سے وہ رُوحُ القُدس حاصِل کر کے جِس کا وعدہ کِیا گیا تھا اُس نے یہ نازِل کِیا جو تُم دیکھتے اور سُنتے ہو۔

34 کیونکہ داؤُد تو آسمان پر نہیں چڑھا لیکن وہ خُود کہتا ہے کہ

خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا

میری دہنی طرف بَیٹھ۔

35 جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تَلے کی

چَوکی نہ کر دُوں۔

36 پس اِسرا ئیل کا سارا گھرانا یقِین جان لے کہ خُدا نے اُسی یِسُو ع کو جِسے تُم نے مصلُوب کِیا خُداوند بھی کِیا اور مسِیح بھی۔

37 جب اُنہوں نے یہ سُنا تو اُن کے دِلوں پر چوٹ لگی اور پطر س اور باقی رسُولوں سے کہا کہ اَے بھائِیو! ہم کیا کریں؟۔

38 پطر س نے اُن سے کہا کہ تَوبہ کرو اور تُم میں سے ہر ایک اپنے گُناہوں کی مُعافی کے لِئے یِسُو ع مسِیح کے نام پر بپتِسمہ لے تو تُم رُوحُ القُدس اِنعام میں پاؤ گے۔

39 اِس لِئے کہ یہ وعدہ تُم اور تُمہاری اَولاد اور اُن سب دُور کے لوگوں سے بھی ہے جِن کو خُداوند ہمارا خُدا اپنے پاس بُلائے گا۔

40 اور اُس نے اَور بُہت سی باتیں جتا جتا کر اُنہیں یہ نصِیحت کی کہ اپنے آپ کو اِس ٹیڑھی قَوم سے بچاؤ۔

41 پس جِن لوگوں نے اُس کا کلام قبُول کِیا اُنہوں نے بپتِسمہ لِیا اور اُسی روز تِین ہزار آدمِیوں کے قرِیب اُن میں مِل گئے۔

42 اور یہ رسُولوں سے تعلِیم پانے اور رفاقت رکھنے میں اور روٹی توڑنے اور دُعا کرنے میں مشغُول رہے۔

اِیمانداروں کی باہمی زِندگی

43 اور ہر شخص پر خَوف چھا گیا اور بُہت سے عجِیب کام اور نِشان رسُولوں کے ذرِیعہ سے ظاہِر ہوتے تھے۔

44 اور جو اِیمان لائے تھے وہ سب ایک جگہ رہتے تھے اور سب چِیزوں میں شرِیک تھے۔

45 اور اپنامال و اَسباب بیچ بیچ کر ہر ایک کی ضرُورت کے مُوافِق سب کو بانٹ دِیا کرتے تھے۔

46 اور ہر روز ایک دِل ہو کر ہَیکل میں جمع ہُؤا کرتے اور گھروں میں روٹی توڑ کر خُوشی اور سادہ دِلی سے کھانا کھایا کرتے تھے۔

47 اور خُدا کی حمد کرتے اور سب لوگوں کو عزِیز تھے اور جو نجات پاتے تھے اُن کو خُداوند ہر روز اُن میں مِلا دیتا تھا۔

اَعمال 3

ایک لنگڑے بھکاری کو شِفا دی جاتی ہے

1 پطر س اور یُوحنّا دُعا کے وقت یعنی تِیسرے پَہر ہَیکل کو جا رہے تھے۔

2 اور لوگ ایک جنم کے لنگڑے کو لا رہے تھے جِس کو ہر روز ہَیکل کے اُس دروازہ پر بِٹھا دیتے تھے جو خُوبصُورت کہلاتا ہے تاکہ ہَیکل میں جانے والوں سے بِھیک مانگے۔

3 جب اُس نے پطر س اور یُوحنّا کو ہَیکل میں جاتے دیکھا تو اُن سے بِھیک مانگی۔

4 پطر س اور یُوحنّا نے اُس پر غَور سے نظر کی اور پطر س نے کہا ہماری طرف دیکھ۔

5 وہ اُن سے کُچھ مِلنے کی اُمّید پر اُن کی طرف مُتوجہ ہُؤا۔

6 پطر س نے کہا چاندی سونا تو میرے پاس ہے نہیں مگر جو میرے پاس ہے وہ تُجھے دِئے دیتا ہُوں ۔ یِسُو ع مسِیح ناصری کے نام سے چل پِھر۔

7 اور اُس کا دہنا ہاتھ پکڑ کر اُس کو اُٹھایا اور اُسی دَم اُس کے پاؤں اور ٹخنے مضبُوط ہو گئے۔

8 اور وہ کُود کر کھڑا ہو گیا اور چلنے پِھرنے لگا اور چلتا اور کُودتا اور خُدا کی حمد کرتا ہُؤا اُن کے ساتھ ہَیکل میں گیا۔

9 اور سب لوگوں نے اُسے چلتے پِھرتے اور خُدا کی حمد کرتے دیکھ کر۔

10 اُس کو پہچانا کہ یہ وُہی ہے جو ہَیکل کے خُوبصُورت دروازہ پر بَیٹھا بِھیک مانگا کرتا تھا اور اُس ماجرے سے جو اُس پر واقِع ہُؤا تھا بُہت دَنگ اور حَیران ہُوئے۔

ہَیکل میں پطرس کا پَیغام

11 جب وہ پطرس اور یُوحنّا کو پکڑے ہُوئے تھا تو سب لوگ بُہت حَیران ہو کر اُس برآمدہ کی طرف جو سُلیما ن کا کہلاتا ہے اُن کے پاس دَوڑے آئے۔

12 پطر س نے یہ دیکھ کر لوگوں سے کہا اَے اِسرائیِلیو! اِس پر تُم کیوں تعجُّب کرتے ہو اور ہمیں کیوں اِس طرح دیکھ رہے ہو کہ گویا ہم نے اپنی قُدرت یا دِین داری سے اِس شخص کو چلتا پِھرتا کر دِیا؟۔

13 ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کے خُدا یعنی ہمارے باپ دادا کے خُدا نے اپنے خادِم یِسُو ع کو جلال دِیا جِسے تُم نے پکڑوا دِیا اور جب پِیلا طُس نے اُسے چھوڑ دینے کا قَصد کِیا تو تُم نے اُس کے سامنے اُس کا اِنکار کِیا۔

14 تُم نے اُس قُدُّوس اور راست باز کا اِنکار کِیا اور درخواست کی کہ ایک خُونی تُمہاری خاطِر چھوڑ دِیا جائے۔

15 مگر زِندگی کے مالِک کو قتل کِیا جِسے خُدا نے مُردوں میں سے جِلایا ۔ اِس کے ہم گواہ ہیں۔

16 اُسی کے نام نے اُس اِیمان کے وسِیلہ سے جو اُس کے نام پر ہے اِس شخص کو مضبُوط کِیا جِسے تُم دیکھتے اور جانتے ہو ۔ بیشک اُسی اِیمان نے جو اُس کے وسِیلہ سے ہے یہ کامِل تند رُستی تُم سب کے سامنے اُسے دی۔

17 اور اب اَے بھائِیو! مَیں جانتا ہُوں کہ تُم نے یہ کام نادانی سے کِیا اور اَیسا ہی تُمہارے سرداروں نے بھی۔

18 مگر جِن باتوں کی خُدا نے سب نبِیوں کی زُبانی پیشتر خبر دی تھی کہ اُس کا مسِیح دُکھ اُٹھائے گا وہ اُس نے اِسی طرح پُوری کِیں۔

19 پس تَوبہ کرو اور رجُوع لاؤ تاکہ تُمہارے گُناہ مِٹائے جائیں اور اِس طرح خُداوند کے حضُور سے تازِگی کے دِن آئیں۔

20 اور وہ اُس مسِیح کو جو تُمہارے واسطے مُقرّر ہُؤا ہے یعنی یِسُو ع کو بھیجے۔

21 ضرُور ہے کہ وہ آسمان میں اُس وقت تک رہے جب تک کہ وہ سب چِیزیں بحال نہ کی جائیں جِن کا ذِکر خُدا نے اپنے پاک نبِیوں کی زُبانی کِیا ہے جو دُنیا کے شرُوع سے ہوتے آئے ہیں۔

22 چُنانچہ مُوسیٰ نے کہا کہ خُداوند خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا ۔ جو کُچھ وہ تُم سے کہے اُس کی سُننا۔

23 اور یُوں ہو گا کہ جو شخص اُس نبی کی نہ سُنے گا وہ اُمّت میں سے نیست و نابُود کر دِیا جائے گا۔

24 بلکہ سموئیل سے لے کر پِچھلوں تک جِتنے نبِیوں نے کلام کِیا اُن سب نے اِن دِنوں کی خبر دی ہے۔

25 تُم نبِیوں کی اَولاد اور اُس عہد کے شرِیک ہو جو خُدا نے تُمہارے باپ دادا سے باندھا جب ابرہا م سے کہا کہ تیری اَولاد سے دُنیا کے سب گھرانے برکت پائیں گے۔

26 خُدا نے اپنے خادِم کو اُٹھا کر پہلے تُمہارے پاس بھیجا تاکہ تُم میں سے ہر ایک کو اُس کی بدیوں سے ہٹا کر برکت دے۔ پطرس اور یُوحنّا کی صدر عدالت میں پیشی

اَعمال 4

1 جب وہ لوگوں سے یہ کہہ رہے تھے تو کاہِن اور ہَیکل کا سردار اور صدُوقی اُن پر چڑھ آئے۔

2 وہ سخت رنجِیدہ ہُوئے کیونکہ یہ لوگوں کو تعلِیم دیتے اور یِسُوع کی نظِیر دے کر مُردوں کے جی اُٹھنے کی مُنادی کرتے تھے۔

3 اور اُنہوں نے اُن کو پکڑ کر دُوسرے دِن تک حوالات میں رکھّا کیونکہ شام ہو گئی تھی۔

4 مگر کلام کے سُننے والوں میں سے بُہتیرے اِیمان لائے ۔ یہاں تک کہ مَردوں کی تعداد پانچ ہزار کے قرِیب ہو گئی۔

5 دُوسرے دِن یُوں ہُؤا کہ اُن کے سردار اور بزُرگ اور فقِیہہ۔

6 اور سردار کاہِن حنّا اور کائِفا اور یُوحنّا اور اِسکندر اور جِتنے سردار کاہِن کے گھرانے کے تھے یروشلِیم میں جمع ہُوئے۔

7 اور اُن کو بِیچ میں کھڑا کر کے پُوچھنے لگے کہ تُم نے یہ کام کِس قُدرت اور کِس نام سے کِیا؟۔

8 اُس وقت پطرس نے رُوحُ القُدس سے معمُور ہو کر اُن سے کہا۔

9 اَے اُمّت کے سردارو اور بزُرگو! اگر آج ہم سے اُس اِحسان کی بابت بازپُرس کی جاتی ہے جو ایک ناتواں آدمی پر ہُؤا کہ وہ کیوں کر اچّھا ہو گیا۔

10 تو تُم سب اور اِسرا ئیل کی ساری اُمّت کو معلُوم ہو کہ یِسُو ع مسِیح ناصری جِس کو تُم نے مصلُوب کِیااور خُدا نے مُردوں میں سے جِلایا اُسی کے نام سے یہ شخص تُمہارے سامنے تندرُست کھڑا ہے۔

11 یہ وُہی پتّھر ہے جِسے تُم مِعماروں نے حقِیر جانا

اور وہ کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔

12 اور کِسی دُوسرے کے وسِیلہ سے نجات نہیں کیونکہ آسمان کے تَلے آدمِیوں کو کوئی دُوسرا نام نہیں بخشا گیا جِس کے وسِیلہ سے ہم نجات پا سکیں۔

13 جب اُنہوں نے پطر س اور یُوحنّا کی دِلیری دیکھی اور معلُوم کِیا کہ یہ اَن پڑھ اور ناواقِف آدمی ہیں تو تعجُّب کِیا ۔ پِھر اُنہیں پہچانا کہ یہ یِسُو ع کے ساتھ رہے ہیں۔

14 اور اُس آدمی کو جو اچّھا ہُؤا تھا اُن کے ساتھ کھڑا دیکھ کر کُچھ خِلاف نہ کہہ سکے۔

15 مگر اُنہیں صدرعدالت سے باہر جانے کا حُکم دے کر آپس میں مشوَرہ کرنے لگے۔

16 کہ ہم اِن آدمِیوں کے ساتھ کیا کریں؟ کیونکہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں پر رَوشن ہے کہ اُن سے ایک صرِیح مُعجِزہ ظاہِر ہُؤا اور ہم اِس کا اِنکار نہیں کر سکتے۔

17 لیکن اِس لِئے کہ یہ لوگوں میں زِیادہ مشہُور نہ ہو ہم اُنہیں دھمکائیں کہ پِھر یہ نام لے کر کِسی سے بات نہ کریں۔

18 پس اُنہیں بُلا کر تاکِید کی کہ یِسُو ع کا نام لے کر ہرگِز بات نہ کرنا اور نہ تعلِیم دینا۔

19 مگر پطر س اور یُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم ہی اِنصاف کرو ۔ آیا خُدا کے نزدِیک یہ واجِب ہے کہ ہم خُدا کی بات سے تُمہاری بات زِیادہ سُنیں۔

20 کیونکہ مُمکِن نہیں کہ جو ہم نے دیکھا اور سُنا ہے وہ نہ کہیں۔

21 اُنہوں نے اُن کو اَور دھمکا کر چھوڑ دِیا کیونکہ لوگوں کے سبب سے اُن کو سزا دینے کا کوئی مَوقع نہ مِلا ۔ اِس لِئے کہ سب لوگ اُس ماجرے کے سبب سے خُدا کی تمجِید کرتے تھے۔

22 کیونکہ وہ شخص جِس پر یہ شِفا دینے کا مُعجِزہ ہُؤا تھا چالِیس برس سے زِیادہ کا تھا۔

اِیماندار دلیری کی دُعا مانگتے ہیں

23 وہ چُھوٹ کر اپنے لوگوں کے پاس گئے اور جو کُچھ سردار کاہِنوں اور بزُرگوں نے اُن سے کہا تھا بیان کِیا۔

24 جب اُنہوں نے یہ سُنا تو ایک دِل ہو کر بُلند آواز سے خُدا سے اِلتجا کی کہ اَے مالِک! تُو وہ ہے جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں ہے پَیدا کِیا۔

25 تُو نے رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے ہمارے باپ اپنے خادِم داؤُد کی زُبانی فرمایا کہ

قَوموں نے کیوں دُھوم مچائی؟

اور اُمّتوں نے کیوں باطِل خیال کِئے؟۔

26 خُداوند اور اُس کے مسِیح کی مُخالفت کو

زمِین کے بادشاہ اُٹھ کھڑے ہُوئے

اور سردار جمع ہو گئے۔

27 کیونکہ واقِعی تیرے پاک خادِم یِسُو ع کے برخِلاف جِسے تُو نے مَسح کِیا ہیرود یس اور پُنطِیُس پِیلاطُس غَیر قَوموں اور اِسرائیِلیوں کے ساتھ اِسی شہر میں جمع ہُوئے۔

28 تاکہ جو کُچھ پہلے سے تیری قُدرت اور تیری مَصلِحت سے ٹھہر گیا تھا وُہی عمل میں لائیں۔

29 اب اَے خُداوند! اُن کی دھمکِیوں کو دیکھ اور اپنے بندوں کو یہ تَوفِیق دے کہ وہ تیرا کلام کمال دِلیری کے ساتھ سُنائیں۔

30 اور تُو اپنا ہاتھ شِفا دینے کو بڑھا اور تیرے پاک خادِم یِسُو ع کے نام سے مُعجِزے اور عجِیب کام ظہُور میں آئیں۔

31 جب وہ دُعا کر چُکے تو جِس مکان میں جمع تھے وہ ہِل گیا اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور خُدا کا کلام دِلیری سے سُناتے رہے۔

اِیماندار اپنی املاک میں دُوسروں کو شریک کرتے ہیں

32 اور اِیمان داروں کی جماعت ایک دِل اور ایک جان تھی اور کِسی نے بھی اپنے مال کو اپنا نہ کہا بلکہ اُن کی سب چِیزیں مُشترِک تِھیں۔

33 اور رسُول بڑی قُدرت سے خُداوند یِسُو ع کے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے رہے اور اُن سب پر بڑا فَضل تھا۔

34 کیونکہ اُن میں کوئی بھی مُحتاج نہ تھا ۔ اِس لِئے کہ جو لوگ زمِینوں یا گھروں کے مالِک تھے اُن کو بیچ بیچ کر بِکی ہُوئی چِیزوں کی قِیمت لاتے۔

35 اور رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دیتے تھے ۔ پِھر ہر ایک کو اُس کی ضرُورت کے مُوافِق بانٹ دِیا جاتا تھا۔

36 اور یُو سف نام ایک لاوی تھا جِس کا لَقب رسُولوں نے برنبا س یعنی نصِیحت کا بیٹا رکھّا تھا اور جِس کی پَیدایش کُپُر س کی تھی۔

37 اُسکا ایک کھیت تھا جِسے اُس نے بیچا اور قِیمت لا کر رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دی۔

اَعمال 5

حننیاہ اور سفیرہ

1 اور ایک شخص حننیا ہ نام اور اُس کی بِیوی سفِیر ہ نے جائیداد بیچی۔

2 اور اُس نے اپنی بِیوی کے جانتے ہُوئے قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑا اور ایک حِصّہ لا کر رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دِیا۔

3 مگر پطر س نے کہا اَے حننیا ہ! کیوں شَیطان نے تیرے دِل میں یہ بات ڈال دی کہ تُو رُوحُ القُدس سے جُھوٹ بولے اور زمِین کی قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑے؟۔

4 کیا جب تک وہ تیرے پاس تھی تیری نہ تھی؟ اور جب بیچی گئی تو تیرے اِختیار میں نہ رہی؟ تُو نے کیوں اپنے دِل میں اِس بات کا خیال باندھا؟ تُو آدمِیوں سے نہیں بلکہ خُدا سے جُھوٹ بولا۔

5 یہ باتیں سُنتے ہی حننیا ہ گِر پڑا اور اُس کا دَم نِکل گیا اور سب سُننے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا۔

6 پِھر جوانوں نے اُٹھ کر اُسے کَفنایا اور باہر لے جا کر دفن کِیا۔

7 اور قرِیباً تِین گھنٹے گُذر جانے کے بعد اُس کی بِیوی اِس ماجرے سے بے خبر اندر آئی۔

8 پطر س نے اُس سے کہا مُجھے بتا تو ۔ کیا تُم نے اِتنے ہی کو زمِین بیچی تھی؟

اُس نے کہا ہاں ۔ اِتنے ہی کو۔

9 پطرس نے اُس سے کہا تُم نے کیوں خُداوند کے رُوح کو آزمانے کے لِئے ایکا کِیا؟ دیکھ تیرے شَوہر کے دفن کرنے والے دروازہ پر کھڑے ہیں اور تُجھے بھی باہر لے جائیں گے۔

10 وہ اُسی دَم اُس کے قدموں پر گِر پڑی اور اُس کا دَم نِکل گیا اور جوانوں نے اندر آ کر اُسے مُردہ پایا اور باہر لے جا کر اُس کے شَوہر کے پاس دفن کر دِیا۔

11 اور ساری کلِیسیا بلکہ اِن باتوں کے سب سُننے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا۔

نِشان اور عجِیب کام

12 اور رسُولوں کے ہاتھوں سے بُہت سے نِشان اور عجِیب کام لوگوں میں ظاہِر ہوتے تھے ۔ اور وہ سب ایک دِل ہو کر سُلیما ن کے برآمدہ میں جمع ہُؤا کرتے تھے

13 لیکن اَوروں میں سے کِسی کو جُرأت نہ ہُوئی کہ اُن میں جا مِلے ۔ مگر لوگ اُن کی بڑائی کرتے تھے

14 اور اِیمان لانے والے مَردو عَورت خُداوند کی کلِیسیا میں اَور بھی کثرت سے آ مِلے۔

15 یہاں تک کہ لوگ بِیماروں کو سڑکوں پر لا لا کر چارپائِیوں اور کھٹولوں پر لِٹا دیتے تھے تاکہ جب پطر س آئے تو اُس کا سایہ ہی اُن میں سے کِسی پر پڑ جائے۔

16 اور یروشلِیم کی چاروں طرف کے شہروں سے بھی لوگ بِیماروں اور ناپاک رُوحوں کے ستائے ہُوؤں کو لا کر کثرت سے جمع ہوتے تھے اور وہ سب اچّھے کر دِئے جاتے تھے۔

رسُول ستائے جاتے ہیں

17 پِھر سردار کاہِن اور اُس کے سب ساتھی جو صدُوقیوں کے فِرقہ کے تھے حَسد کے مارے اُٹھے۔

18 اور رسُولوں کو پکڑ کر عام حوالات میں رکھ دِیا۔

19 مگر خُداوند کے ایک فرِشتہ نے رات کو قَیدخانہ کے دروازے کھولے اور اُنہیں باہر لا کر کہا کہ۔

20 جاؤ ہَیکل میں کھڑے ہو کر اِس زِندگی کی سب باتیں لوگوں کو سُناؤ۔

21 وہ یہ سُن کر صُبح ہوتے ہی ہَیکل میں گئے اور تعلِیم دینے لگے

مگر سردار کاہِن اور اُس کے ساتِھیوں نے آ کر صدر عدالت والوں اور بنی اِسرائیل کے سب بزُرگوں کو جمع کِیا اور قَیدخانہ میں کہلا بھیجا کہ اُنہیں لائیں۔

22 لیکن پیادوں نے پُہنچ کر اُنہیں قَیدخانہ میں نہ پایا اور لَوٹ کر خبر دی۔

23 کہ ہم نے قَیدخانہ کو تو بڑی حِفاظت سے بند کِیا ہُؤا اور پہرے والوں کو دروازوں پر کھڑے پایا مگر جب کھولا تو اندر کوئی نہ مِلا۔

24 جب ہَیکل کے سردار اور سردار کاہِنوں نے یہ باتیں سُنِیں تو اُن کے بارے میں حَیران ہُوئے کہ اِس کا کیا اَنجام ہو گا۔

25 اِتنے میں کِسی نے آ کر اُنہیں خبر دی کہ دیکھو ۔ وہ آدمی جنہیں تُم نے قَید کِیا تھا ہَیکل میں کھڑے لوگوں کو تعلِیم دے رہے ہیں۔

26 تب سردار پیادوں کے ساتھ جا کر اُنہیں لے آیا لیکن زبردستی نہیں کیونکہ لوگوں سے ڈرتے تھے کہ ہم کو سنگسار نہ کریں۔

27 پِھر اُنہیں لا کر عدالت میں کھڑا کر دِیا اور سردار کاہِن نے اُن سے یہ کہا۔

28 کہ ہم نے تو تُمہیں سخت تاکِید کی تھی کہ یہ نام لے کر تعلِیم نہ دینا مگر دیکھو تُم نے تمام یروشلِیم میں اپنی تعلِیم پَھیلا دی اور اُس شخص کا خُون ہماری گَردن پر رکھنا چاہتے ہو۔

29 پطر س اور رسُولوں نے جواب میں کہا کہ ہمیں آدمِیوں کے حُکم کی نِسبت خُدا کا حُکم ماننا زِیادہ فرض ہے۔

30 ہمارے باپ دادا کے خُدا نے یِسُو ع کو جِلایا جِسے تُم نے صلِیب پر لٹکا کر مار ڈالا تھا۔

31 اُسی کو خُدا نے مالِک اور مُنجّی ٹھہرا کر اپنے دہنے ہاتھ سے سر بُلند کِیا تاکہ اِسرا ئیل کو تَوبہ کی تَوفِیق اورگُناہوں کی مُعافی بخشے۔

32 اور ہم اِن باتوں کے گواہ ہیں اور رُوحُ القُدس بھی جِسے خُدا نے اُنہیں بخشا ہے جو اُس کا حُکم مانتے ہیں۔

33 وہ یہ سُن کر جل گئے اور اُنہیں قتل کرنا چاہا۔

34 مگرگملی ایل نام ایک فرِیسی نے جو شرع کا مُعلِّم اور سب لوگوں میں عِزّت دار تھا عدالت میں کھڑے ہو کر حُکم دِیا کہ اِن آدمِیوں کو تھوڑی دیر کے لِئے باہر کر دو۔

35 پِھر اُن سے کہا کہ اَے اِسرائیِلیو!اِن آدمِیوں کے ساتھ جو کُچھ کِیا چاہتے ہو ہوشیاری سے کرنا۔

36 کیونکہ اِن دِنوں سے پہلے تھیُودا س نے اُٹھ کر دعویٰ کِیا تھا کہ مَیں بھی کُچھ ہُوں اور تخمِیناً چار سَو آدمی اُس کے ساتھ ہو گئے تھے مگر وہ مارا گیا اور جِتنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہُوئے اور مِٹ گئے۔

37 اِس شخص کے بعد یہُودا ہ گلِیلی اِسم نوِیسی کے دِنوں میں اُٹھا اور اُس نے کُچھ لوگ اپنی طرف کر لِئے ۔ وہ بھی ہلاک ہُؤا اور جِتنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہو گئے۔

38 پس اب مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِن آدمِیوں سے کنا رہ کرو اور اِن سے کُچھ کام نہ رکھّو ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ خُدا سے بھی لڑنے والے ٹھہرو کیونکہ یہ تدبِیر یا کام اگر آدمِیوں کی طرف سے ہے تو آپ برباد ہو جائے گا۔

39 لیکن اگر خُدا کی طرف سے ہے تو تُم اِن لوگوں کو مغلُوب نہ کر سکو گے۔

40 اُنہوں نے اُس کی بات مانی اور رسُولوں کو پاس بُلا کر اُن کو پِٹوایا اور یہ حُکم دے کر چھوڑ دِیا کہ یِسُو ع کا نام لے کر بات نہ کرنا۔

41 پس وہ عدالت سے اِس بات پر خُوش ہو کر چلے گئے کہ ہم اُس نام کی خاطِر بے عِزّت ہونے کے لائِق تو ٹھہرے۔

42 اور وہ ہَیکل میں اور گھروں میں ہر روز تعلِیم دینے اور اِس بات کی خُوشخبری سُنانے سے کہ یِسُو ع ہی مسِیح ہے باز نہ آئے۔

اَعمال 6

سات مددگار

1 اُن دِنوں میں جب شاگِرد بُہت ہوتے جاتے تھے تو یُونانی مائِل یہُودی عِبرانِیوں کی شِکایت کرنے لگے ۔ اِس لِئے کہ روزانہ خبرگِیری میں اُن کی بیواؤں کے بارے میں غفلت ہوتی تھی۔

2 اور اُن بارہ نے شاگِردوں کی جماعت کو اپنے پاس بُلا کر کہا مُناسِب نہیں کہ ہم خُدا کے کلام کو چھوڑ کر کھانے پِینے کا اِنتِظام کریں۔

3 پس اَے بھائِیو! اپنے میں سے سات نیک نام شخصوں کو چُن لو جو رُوح اور دانائی سے بھرے ہُوئے ہوں کہ ہم اُن کو اِس کام پر مُقرّر کریں۔

4 لیکن ہم تو دُعا میں اور کلام کی خِدمت میں مشغُول رہیں گے۔

5 یہ بات ساری جماعت کو پسند آئی ۔ پس اُنہوں نے ستِفَنُس نام ایک شخص کو جو اِیمان اور رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا تھا اور فِلِپُّس اور پرُخُرس اور نِیکانور اور تِیمو ن اور پرمنا س کو اور نیکُلاؤ س کو جونومُرِید یہُودی انطاکی تھا چُن لِیا۔

6 اور اِنہیں رسُولوں کے آگے کھڑا کِیا ۔ اُنہوں نے دُعا کر کے اُن پر ہاتھ رکھّے۔

7 اور خُدا کا کلام پَھیلتا رہا اور یروشلِیم میں شاگِردوں کا شُمار بُہت ہی بڑھتا گیا اور کاہِنوں کی بڑی گروہ اِس دِین کے تحت میں ہو گئی۔

ستِفُنس کی گرفتاری

8 اور ستِفَنُس فضل اور قُوّت سے بھرا ہُؤا لوگوں میں بڑے بڑے عجِیب کام اور نِشان ظاہِرکِیا کرتا تھا۔

9 کہ اُس عِبادت خانہ سے جو لِبرتیِنوں کا کہلاتا ہے اور کُریِنیوں اور اِسکندریوں اور اُن میں سے جو کِلِکیہ اور آسِیہ کے تھے بعض لوگ اُٹھ کر ستِفَنُس سے بحث کرنے لگے۔

10 مگر وہ اُس دانائی اور رُوح کا جِس سے وہ کلام کرتا تھا مُقابلہ نہ کر سکے۔

11 اِس پر اُنہوں نے بعض آدمِیوں کو سِکھا کر کہلوا دِیا کہ ہم نے اِس کو مُوسیٰ اور خُدا کے برخِلاف کُفر کی باتیں کرتے سُنا۔

12 پِھر وہ عوام اور بزُرگوں اور فقِیہوں کو اُبھار کر اُس پر چڑھ گئے اور پکڑ کر صدر عدالت میں لے گئے۔

13 اور جُھوٹے گواہ کھڑے کِئے جِنہوں نے کہا کہ یہ شخص اِس پاک مقام اور شرِیعت کے برخِلاف بولنے سے باز نہیں آتا۔

14 کیونکہ ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ وُہی یِسُو ع ناصری اِس مقام کو برباد کر دے گا اور اُن رَسموں کو بدل ڈالے گا جو مُوسیٰ نے ہمیں سَونپی ہیں۔

15 اور اُن سب نے جو عدالت میں بَیٹھے تھے اُس پر غَور سے نظر کی تو دیکھا کہ اُس کا چِہرہ فرِشتہ کا سا ہے۔ ستِفُنس کا وعظ