۲-کُرِنتھِیوں 12

پَولُس کے رویائیں اور مُکاشفے

1 مُجھے فخر کرنا ضرُور ہُؤا اگرچہ مُفِید نہیں ۔ پس جو رویا اور مُکاشفے خُداوند کی طرف سے عِنایت ہُوئے اُن کا مَیں ذِکر کرتا ہُوں۔

2 مَیں مسِیح میں ایک شخص کو جانتا ہُوں چَودہ برس ہُوئے کہ وہ یکایک تِیسرے آسمان تک اُٹھا لِیا گیا ۔ نہ مُجھے یہ معلُوم کہ بدن سمیت نہ یہ معلُوم کہ بغَیر بدن کے ۔ یہ خُدا کو معلُوم ہے۔

3 اور مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ اُس شخص نے (بدن سمیت یا بغَیر بدن کے یہ مُجھے معلُوم نہیں ۔ خُدا کو معلُوم ہے ۔)۔

4 یکایک فِردَوس میں پُہنچ کر اَیسی باتیں سُنِیں جو کہنے کی نہیں اور جِن کا کہنا آدمی کو روا نہیں۔

5 مَیں اَیسے شخص پر تو فخر کرُوں گا لیکن اپنے آپ پر سِوا اپنی کمزورِیوں کے فخر نہ کرُوں گا۔

6 اور اگر فخر کرنا چاہُوں بھی تو بیوُقُوف نہ ٹھہرُوں گا ۔ اِس لِئے کہ سچ بولُوں گا مگر تَو بھی باز رہتا ہُوں تاکہ کوئی مُجھے اُس سے زِیادہ نہ سمجھے جَیسا مُجھے دیکھتا ہے یا مُجھ سے سُنتا ہے۔

7 اور مُکاشفوں کی زِیادتی کے باعِث میرے پُھول جانے کے اندیشہ سے میرے جِسم میں کانٹا چُبھویا گیا یعنی شَیطان کا قاصِد تاکہ میرے مُکّے مارے اور مَیں پُھول نہ جاؤُں۔

8 اِس کے بارے میں مَیں نے تِین بار خُداوند سے اِلتماس کِیا کہ یہ مُجھ سے دُور ہو جائے۔

9 مگر اُس نے مُجھ سے کہا کہ میرا فضل تیرے لِئے کافی ہے کیونکہ میری قُدرت کمزوری میں پُوری ہوتی ہے ۔ پس مَیں بڑی خُوشی سے اپنی کمزوری پر فخر کرُوں گا تاکہ مسِیح کی قُدرت مُجھ پر چھائی رہے۔

10 اِس لِئے مَیں مسِیح کی خاطِر کمزوری میں ۔ بے عِزّتی میں ۔ اِحتیاج میں ۔ ستائے جانے میں ۔ تنگی میں خُوش ہُوں کیونکہ جب مَیں کمزور ہوتا ہُوں اُسی وقت زور آور ہوتا ہُوں۔

کُرِنتھِیوں کے لِئے پَولُس کی فِکر مندی

11 مَیں بیوُقُوف تو بنا مگر تُم ہی نے مُجھے مجبُور کِیا کیونکہ تُم کو میری تعرِیف کرنا چاہیے تھا اِس لِئے کہ مَیں اُن افضل رسُولوں سے کِسی بات میں کم نہیں اگرچہ کُچھ نہیں ہُوں۔

12 رسُول ہونے کی علامتیں کمال صبر کے ساتھ نِشانوں اور عجِیب کاموں اور مُعجِزوں کے وسِیلہ سے تُمہارے درمِیان ظاہِر ہُوئیں۔

13 تُم کَون سی بات میں اَور کلِیسیاؤں سے کم ٹھہرے بجُز اِس کے کہ مَیں نے تُم پر بوجھ نہ ڈالا؟ میری یہ بے اِنصافی مُعاف کرو۔

14 دیکھو یہ تِیسری بار مَیں تُمہارے پاس آنے کے لِئے تیّار ہُوں اور تُم پر بوجھ نہ ڈالُوں گا ۔ اِس لِئے کہ مَیں تُمہارے مال کا نہیں بلکہ تُمہارا ہی خواہاں ہُوں کیونکہ لڑکوں کو ماں باپ کے لِئے جمع کرنا نہیں چاہئے بلکہ ماں باپ کو لڑکوں کے لِئے۔

15 اور مَیں تُمہاری رُوحوں کے واسطے بُہت خُوشی سے خرچ کرُوں گا بلکہ خُود بھی خرچ ہو جاؤُں گا ۔ اگر مَیں تُم سے زِیادہ مُحبّت رکھُّوں تو کیا تُم مُجھ سے کم مُحبّت رکھّو گے؟۔

16 لیکن مُمکِن ہے کہ مَیں نے خُود تُم پر بوجھ نہ ڈالا ہو مگر مَکّار جو ہُؤا اِس لِئے تُم کو فرِیب دے کر پھنسا لِیا ہو۔

17 بھلا جِنہیں مَیں نے تُمہارے پاس بھیجا کیا اُن میں سے کِسی کی معرفت دغا کے طَور پر تُم سے کُچھ لے لِیا؟۔

18 مَیں نے طِطُس کو سمجھا کر اُس کے ساتھ اُس بھائی کو بھیجا ۔ پس کیا طِطُس نے تُم سے دغا کے طَور پر کُچھ لِیا؟ کیا ہم دونوں کا چال چلن ایک ہی رُوح کی ہدایت کے مُطابِق نہ تھا؟ کیا ہم ایک ہی نقشِ قدم پر نہ چلے؟۔

19 تُم ابھی تک یِہی سمجھتے ہو گے کہ ہم تُمہارے سامنے عُذر کر رہے ہیں ۔ ہم تو خُدا کو حاضِر جان کر مسِیح میں بولتے ہیں اور اَے پیارو! یہ سب کُچھ تُمہاری ترقّی کے لِئے ہے۔

20 کیونکہ مَیں ڈرتا ہُوں کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مَیں آ کر جَیسا تُمہیں چاہتا ہُوں وَیسا نہ پاؤُں اور مُجھے بھی جَیسا تُم نہیں چاہتے وَیسا ہی پاؤ کہ تُم میں جھگڑا ۔ حسد ۔ غُصّہ ۔ تفرقے ۔ بَد گوئیاں۔ غِیبت ۔شَیخی اور فساد ہوں۔

21 اور پِھر مَیں جب آؤُں تو میرا خُدا مُجھے تُمہارے سامنے عاجِز کرے اور مُجھے بُہتوں کے لِئے افسوس کرنا پڑے جِنہوں نے پیشتر گُناہ کِئے ہیں اور اُس ناپاکی اور حرام کاری اور شہوت پرستی سے جو اُن سے سرزد ہُوئی تَوبہ نہیں کی۔

۲-کُرِنتھِیوں 13

آخِری اِنتباہات اور سلام

1 یہ تِیسری بار مَیں تُمہارے پاس آتا ہُوں ۔ دو یا تِین گواہوں کی زُبان سے ہر ایک بات ثابِت ہو جائے گی۔

2 جَیسے مَیں نے جب دُوسری دفعہ حاضِر تھا تو پہلے سے کہہ دِیا تھا وَیسے ہی اب غَیر حاضِری میں بھی اُن لوگوں سے جِنہوں نے پیشتر گُناہ کِئے ہیں اور اَور سب لوگوں سے پہلے سے کہے دیتا ہُوں کہ اگر پِھر آؤُں گا تو درگُذر نہ کرُوں گا۔

3 کیونکہ تُم اِس کی دلِیل چاہتے ہو کہ مسِیح مُجھ میں بولتا ہے اور وہ تُمہارے واسطے کمزور نہیں بلکہ تُم میں زور آور ہے۔

4 ہاں وہ کمزوری کے سبب سے مصلُوب کِیا گیالیکن خُدا کی قُدرت کے سبب سے زِندہ ہے اور ہم بھی اُس میں کمزور تو ہیں مگر اُس کے ساتھ خُدا کی اُس قُدرت کے سبب سے زِندہ ہوں گے جو تُمہارے واسطے ہے۔

5 تُم اپنے آپ کو آزماؤ کہ اِیمان پر ہو یا نہیں ۔ اپنے آپ کو جانچو ۔ کیا تُم اپنی بابت یہ نہیں جانتے کہ یِسُو ع مسِیح تُم میں ہے؟ ورنہ تُم نامقبُول ہو۔

6 لیکن مَیں اُمّید کرتا ہُوں کہ تُم معلُوم کر لو گے کہ ہم تو نامقبُول نہیں۔

7 اور ہم خُدا سے دُعا کرتے ہیں کہ تُم کُچھ بدی نہ کرو ۔ نہ اِس واسطے کہ ہم مقبُول معلُوم ہوں بلکہ اِس واسطے کہ تُم نیکی کرو چاہے ہم نامقبُول ہی ٹھہریں۔

8 کیونکہ ہم حق کے برخِلاف کُچھ نہیں کر سکتے مگر صِرف حق کے لِئے کر سکتے ہیں۔

9 جب ہم کمزور ہیں اور تُم زور آور ہو تو ہم خُوش ہیں اور یہ دُعا بھی کرتے ہیں کہ تُم کامِل بنو۔

10 اِس لِئے مَیں غَیر حاضِری میں یہ باتیں لِکھتا ہُوں تاکہ حاضِر ہو کر مُجھے اُس اِختیار کے مُوافِق سختی نہ کرنا پڑے جو خُداوند نے مُجھے بنانے کے لِئے دِیا ہے نہ کہ بِگاڑنے کے لِئے۔

11 غرض اَے بھائِیو! خُوش رہو ۔ کامِل بنو ۔ خاطِر جمع رکھّو ۔ یکدِل رہو ۔ میل مِلاپ رکھّو تو خُدا مُحبّت اور میل مِلاپ کا چشمہ تُمہارے ساتھ ہو گا۔

12 آپس میں پاک بوسہ لے کر سلام کرو۔

13 سب مُقدّس لوگ تُم کو سلام کہتے ہیں۔

14 خُداوند یِسُو ع مسِیح کا فضل اور خُدا کی مُحبّت اور رُوحُ القُدس کی شِراکت تُم سب کے ساتھ ہوتی رہے۔

۱-کُرِنتھِیوں 1

تمہید

1 پَولُس کی طرف سے جو خُدا کی مرضی سے یِسُو ع مسِیح کا رسُول ہونے کے لِئے بُلایا گیا اور بھائی سوستِھینس کی طرف سے۔

2 خُدا کی اُس کلِیسیا کے نام جو کُرِنتُھس میں ہے یعنی اُن کے نام جو مسِیح یِسُو ع میں پاک کِئے گئے اور مُقدّس لوگ ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہیں اور اُن سب کے نام بھی جو ہر جگہ ہمارے اور اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کا نام لیتے ہیں۔

3 ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔

مسِیح کے وسِیلہ سے برکات

4 میں تُمہارے بارے میں خُدا کے اُس فضل کے باعِث جو مسِیح یِسُو ع میں تُم پر ہُؤا ہمیشہ اپنے خُدا کا شُکر کرتا ہُوں۔

5 کہ تُم اُس میں ہو کر سب باتوں میں کلام اور عِلم کی ہر طرح کی دَولت سے دَولت مند ہو گئے ہو۔

6 چُنانچہ مسِیح کی گواہی تُم میں قائِم ہُوئی۔

7 یہاں تک کہ تُم کِسی نِعمت میں کم نہیں اور ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے ظہُور کے مُنتظِر ہو۔

8 جو تُم کو آخِر تک قائِم بھی رکھّے گا تاکہ تُم ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے دِن بے اِلزام ٹھہرو۔

9 خُدا سچّا ہے جِس نے تُمہیں اپنے بیٹے ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی شِراکت کے لِئے بُلایا ہے۔

کلِیسیا میں تفرِقے

10 اب اَے بھائِیو! یِسُو ع مسِیح جو ہمارا خُداوند ہے اُس کے نام کے وسِیلہ سے مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ سب ایک ہی بات کہو اور تُم میں تفرِقے نہ ہُوں بلکہ باہم یک دِل اور یک رای ہو کر کامِل بنے رہو۔

11 کیونکہ اَے بھائِیو! تُمہاری نِسبت مُجھے خلو ئے کے گھر والوں سے معلُوم ہُؤا کہ تُم میں جھگڑے ہو رہے ہیں۔

12 میرا یہ مطلَب ہے کہ تُم میں سے کوئی تو اپنے آپ کو پَولُس کا کہتا ہے کوئی اپُلّو س کا کوئی کیفا کا کوئی مسِیح کا۔

13 کیا مسِیح بٹ گیا؟ کیا پَولُس تُمہاری خاطِر مصلُوب ہُؤا؟ یا تُم نے پَولُس کے نام پر بپتِسمہ لِیا؟۔

14 خُدا کا شُکر کرتا ہُوں کہ کرِسپُس اور گیُس کے سِوا مَیں نے تُم میں سے کِسی کو بپتِسمہ نہیں دِیا۔

15 تاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ تُم نے میرے نام پر بپتِسمہ لِیا۔

16 ہاں ستِفنا س کے خاندان کو بھی مَیں نے بپتِسمہ دِیا ۔ باقی نہیں جانتا کہ مَیں نے کِسی اَور کو بپتِسمہ دِیا ہو۔

17 کیونکہ مسِیح نے مُجھے بپتِسمہ دینے کو نہیں بھیجا بلکہ خُوشخبری سُنانے کو اور وہ بھی کلام کی حِکمت سے نہیں تاکہ مسِیح کی صلِیب بے تاثِیر نہ ہو۔

مسِیح خُدا کی قُدرت اور حِکمت

18 کیونکہ صلِیب کا پَیغام ہلاک ہونے والوں کے نزدِیک تو بیوُقُوفی ہے مگر ہم نجات پانے والوں کے نزدِیک خُدا کی قُدرت ہے۔

19 کیونکہ لِکھا ہے کہ

مَیں حکِیموں کی حِکمت کونیست

اور عقل مندوں کی عقل کو ردّ کرُوں گا۔

20 کہاں کا حکِیم؟ کہاں کا فقِیہہ؟ کہاں کا اِس جہان کا بحث کرنے والا؟ کیا خُدا نے دُنیا کی حِکمت کو بیوُقُوفی نہیں ٹھہرایا؟۔

21 اِس لِئے کہ جب خُدا کی حِکمت کے مُطابِق دُنیا نے اپنی حِکمت سے خُدا کو نہ جانا تو خُدا کو یہ پسند آیا کہ اِس مُنادی کی بیوُقُوفی کے وسِیلہ سے اِیمان لانے والوں کو نجات دے۔

22 چُنانچہ یہُودی نِشان چاہتے ہیں اور یُونانی حِکمت تلاش کرتے ہیں۔

23 مگر ہم اُس مسِیحِ مصلُوب کی مُنادی کرتے ہیں جو یہُودیوں کے نزدِیک ٹھوکر اور غَیر قَوموں کے نزدِیک بیوُقُوفی ہے۔

24 لیکن جو بُلائے ہُوئے ہیں ۔ یہُودی ہوں یا یُونانی ۔ اُن کے نزدِیک مسِیح خُدا کی قُدرت اور خُدا کی حِکمت ہے۔

25 کیونکہ خُدا کی بیوُقُوفی آدمِیوں کی حِکمت سے زِیادہ حِکمت والی ہے اور خُدا کی کمزوری آدمِیوں کے زور سے زِیادہ زورآور ہے۔

26 اَے بھائِیو! اپنے بُلائے جانے پر تو نِگاہ کرو کہ جِسم کے لِحاظ سے بُہت سے حکِیم ۔ بُہت سے اِختیار والے بُہت سے اشراف نہیں بُلائے گئے۔

27 بلکہ خُدا نے دُنیا کے بیوُقُوفوں کو چُن لِیا کہ حکِیموں کو شرمِندہ کرے اور خُدا نے دُنیا کے کمزوروں کو چُن لِیا کہ زورآوروں کو شرمِندہ کرے۔

28 اور خُدا نے دُنیا کے کمِینوں اور حقِیروں کو بلکہ بے وجُودوں کو چُن لِیا کہ مَوجُودوں کو نیست کرے۔

29 تاکہ کوئی بشر خُدا کے سامنے فخر نہ کرے۔

30 لیکن تُم اُس کی طرف سے مسِیح یِسُو ع میں ہو جو ہمارے لِئے خُدا کی طرف سے حِکمت ٹھہرا یعنی راست بازی اور پاکِیزگی اور مُخلِصی۔

31 تاکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہو کہ جو فخر کرے وہ خُداوند پر فخر کرے۔

۱-کُرِنتھِیوں 2

مسِیحِ مصلُوب کے بارے میں پَیغام

1 اور اَے بھائِیو! جب مَیں تُمہارے پاس آیا اور تُم میں خُدا کے بھید کی مُنادی کرنے لگا تو اعلیٰ دَرجہ کی تقرِیر یا حِکمت کے ساتھ نہیں آیا۔

2 کیونکہ مَیں نے یہ اِرادہ کر لِیا تھا کہ تُمہارے درمِیان یِسُو ع مسِیح بلکہ مسِیح ِ مصلُوب کے سِوا اَور کُچھ نہ جانُوں گا۔

3 اور مَیں کمزوری اور خَوف اور بُہت تھرتھرانے کی حالت میں تُمہارے پاس رہا۔

4 اور میری تقرِیر اور میری مُنادی میں حِکمت کی لُبھانے والی باتیں نہ تِھیں بلکہ وہ رُوح اور قُدرت سے ثابِت ہوتی تھی۔

5 تاکہ تُمہارا اِیمان اِنسان کی حِکمت پر نہیں بلکہ خُدا کی قُدرت پر مَوقُوف ہو۔

خُداکی حِکمت

6 پِھر بھی کامِلوں میں ہم حِکمت کی باتیں کہتے ہیں لیکن اِس جہان کی اور اِس جہان کے نیست ہونے والے سرداروں کی حِکمت نہیں۔

7 بلکہ ہم خُدا کی وہ پوشِیدہ حِکمت بھید کے طَور پر بیان کرتے ہیں جو خُدا نے جہان کے شرُوع سے پیشتر ہمارے جلال کے واسطے مُقرّر کی تھی۔

8 جِسے اِس جہان کے سرداروں میں سے کِسی نے نہ سمجھا کیونکہ اگر سمجھتے تو جلال کے خُداوند کو مصلُوب نہ کرتے۔

9 بلکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہُؤا کہ

جو چِیزیں نہ آنکھوں نے دیکِھیں نہ کانوں نے سُنِیں

نہ آدمی کے دِل میں آئِیں۔

وہ سب خُدا نے اپنے مُحبّت رکھنے والوں کے

لِئے تیّار کر دِیں۔

10 لیکن ہم پر خُدا نے اُن کو رُوح کے وسِیلہ سے ظاہِر کِیا کیونکہ رُوح سب باتیں بلکہ خُدا کی تَہہ کی باتیں بھی دریافت کر لیتا ہے۔

11 کیونکہ اِنسانوں میں سے کَون کِسی اِنسان کی باتیں جانتا ہے سِوا اِنسان کی اپنی رُوح کے جو اُس میں ہے؟ اِسی طرح خُدا کے رُوح کے سِوا کوئی خُدا کی باتیں نہیں جانتا۔

12 مگر ہم نے نہ دُنیا کی رُوح بلکہ وہ رُوح پایا جو خُدا کی طرف سے ہے تاکہ اُن باتوں کو جانیں جو خُدا نے ہمیں عِنایت کی ہیں۔

13 اور ہم اُن باتوں کو اُن الفاظ میں نہیں بیان کرتے جو اِنسانی حِکمت نے ہم کو سِکھائے ہوں بلکہ اُن الفاظ میں جو رُوح نے سِکھائے ہیں اور رُوحانی باتوں کا رُوحانی باتوں سے مُقابلہ کرتے ہیں۔

14 مگر نفسانی آدمی خُدا کے رُوح کی باتیں قبُول نہیں کرتا کیونکہ وہ اُس کے نزدِیک بیوُقُوفی کی باتیں ہیں اور نہ وہ اُنہیں سمجھ سکتا ہے کیونکہ وہ رُوحانی طَور پر پرکھی جاتی ہیں۔

15 لیکن رُوحانی شخص سب باتوں کو پرکھ لیتا ہے مگر خُودکِسی سے پرکھا نہیں جاتا۔

16 خُداوند کی عقل کو کِس نے جانا

کہ اُس کو تعلِیم دے سکے؟

مگر ہم میں مسِیح کی عقل ہے۔

۱-کُرِنتھِیوں 3

خُدا کے خادِم

1 اور اَے بھائِیو! مَیں تُم سے اُس طرح کلام نہ کر سکا جِس طرح رُوحانِیوں سے بلکہ جَیسے جِسمانِیوں سے اور اُن سے جو مسِیح میں بچّے ہیں۔

2 مَیں نے تُمہیں دُودھ پِلایا اور کھانا نہ کِھلایا کیونکہ تُم کو اُس کی برداشت نہ تھی بلکہ اب بھی برداشت نہیں۔

3 کیونکہ ابھی تک جِسمانی ہو ۔ اس لِئے کہ جب تُم میں حسد اور جھگڑا ہے تو کیا تُم جِسمانی نہ ہُوئے اور اِنسانی طرِیق پر نہ چلے؟۔

4 اِس لِئے کہ جب ایک کہتا ہے مَیں پَولُس کا ہُوں اور دُوسرا کہتا ہے مَیں اپُلّو س کا ہُوں تو کیا تُم اِنسان نہ ہُوئے؟۔

5 اپُلّو س کیا چِیز ہے؟ اور پَولُس کیا؟ خادِم ۔ جِن کے وسِیلہ سے تُم اِیمان لائے اور ہر ایک کی وہ حَیثِیت ہے جو خُداوند نے اُسے بخشی۔

6 مَیں نے درخت لگایا اور اپُلّو س نے پانی دِیا مگر بڑھایا خُدا نے۔

7 پس نہ لگانے والا کُچھ چِیز ہے نہ پانی دینے والا مگر خُدا جو بڑھانے والا ہے۔

8 لگانے والا اور پانی دینے والا دونوں ایک ہیں لیکن ہر ایک اپنا اجر اپنی مِحنت کے مُوافِق پائے گا۔

9 کیونکہ ہم خُدا کے ساتھ کام کرنے والے ہیں ۔ تُم خُدا کی کھیتی

اور خُدا کی عِمارت ہو۔

10 مَیں نے اُس تَوفِیق کے مُوافِق جو خُدا نے مُجھے بخشی دانا مِعمار کی طرح نیو رکھّی اور دُوسرا اُس پر عِمارت اُٹھاتا ہے ۔ پس ہر ایک خبردار رہے کہ وہ کَیسی عِمارت اُٹھاتا ہے۔

11 کیونکہ سِوا اُس نیو کے جو پڑی ہُوئی ہے اور وہ یِسُو ع مسِیح ہے کوئی شخص دُوسری نہیں رکھ سکتا۔

12 اور اگر کوئی اُس نیو پر سونا یا چاندی یا بیش قِیمت پتّھروں یا لکڑی یا گھاس یا بُھوسے کا ردا رکھّے۔

13 تو اُس کا کام ظاہِر ہو جائے گا کیونکہ جو دِن آگ کے ساتھ ظاہِر ہو گا وہ اُس کام کو بتا دے گا اور وہ آگ خُود ہر ایک کا کام آزما لے گی کہ کَیسا ہے۔

14 جِس کا کام اُس پر بنا ہُؤا باقی رہے گا وہ اَجر پائے گا۔

15 اور جِس کا کام جَل جائے گا وہ نُقصان اُٹھائے گا لیکن خُود بچ جائے گا مگر جَلتے جَلتے۔

16 کیا تُم نہیں جانتے کہ تُم خُدا کا مَقدِس ہو اَور خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے؟۔

17 اگر کوئی خُدا کے مَقدِس کو برباد کرے گا تو خُدا اُس کو برباد کرے گا کیونکہ خُدا کا مَقدِس پاک ہے اور وہ تُم ہو۔

18 کوئی اپنے آپ کو فریب نہ دے ۔ اگر کوئی تُم میں اپنے آپ کو اِس جہان میں حکِیم سمجھے تو بیوُقُوف بنے تاکہ حکِیم ہو جائے۔

19 کیونکہ دُنیا کی حِکمت خُدا کے نزدِیک بیوُقُوفی ہے ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ وہ حکِیموں کو اُن ہی کی چالاکی میں پھنسا دیتا ہے۔

20 اور یہ بھی کہ خُداوند حکِیموں کے خیالوں کو جانتا ہے کہ باطِل ہیں۔

21 پس آدمِیوں پر کوئی فخر نہ کرے کیونکہ سب چِیزیں تُمہاری ہیں۔

22 خواہ پَو لُس ہو خواہ اپُلّو س ۔ خواہ کیفا خواہ دُنیا ۔ خواہ زِندگی خواہ مَوت ۔ خواہ حال کی چِیزیں خواہ اِستِقبال کی۔

23 سب تُمہاری ہیں اور تُم مسِیح کے ہو اور مسِیح خُدا کا ہے۔ مسِیح کے رسُول

۱-کُرِنتھِیوں 4

1 آدمی ہم کو مسِیح کا خادِم اور خُدا کے بھیدوں کا مُختار سمجھے۔

2 اور یہاں مُختار میں یہ بات دیکھی جاتی ہے کہ دِیانت دار نِکلے۔

3 لیکن میرے نزدِیک یہ نِہایت خفِیف بات ہے کہ تُم یا کوئی اِنسانی عدالت مُجھے پرکھے بلکہ مَیں خُود بھی اپنے آپ کو نہیں پرکھتا۔

4 کیونکہ میرا دِل تو مُجھے ملامت نہیں کرتا مگر اِس سے مَیں راست باز نہیں ٹھہرتا بلکہ میرا پرکھنے والا خُداوند ہے۔

5 پس جب تک خُداوند نہ آئے وقت سے پہلے کِسی بات کا فَیصلہ نہ کرو ۔ وُہی تارِیکی کی پوشِیدہ باتیں رَوشن کر دے گااور دِلوں کے منصُوبے ظاہِر کر دے گا اور اُس وقت ہر ایک کی تعرِیف خُدا کی طرف سے ہو گی۔

6 اور اَے بھائِیو! مَیں نے اِن باتوں میں تُمہاری خاطِر اپنا اور اپُلّو س کا ذِکر مِثال کے طَور پر کِیا ہے تاکہ تُم ہمارے وسِیلہ سے یہ سِیکھو کہ لِکھے ہُوئے سے تجاوُز نہ کرو اور ایک کی تائِید میں دُوسرے کے برخِلاف شیخی نہ مارو۔

7 تُجھ میں اور دُوسرے میں کَون فرق کرتا ہے؟ اور تیرے پاس کَون سی اَیسی چِیز ہے جو تُو نے دُوسرے سے نہیں پائی؟ اور جب تُو نے دُوسرے سے پائی تو فخر کیوں کرتا ہے کہ گویا نہیں پائی؟۔

8 تُم تو پہلے ہی سے آسُودہ ہو اور پہلے ہی سے دَولت مند ہو اور تُم نے ہمارے بغَیر بادشاہی کی اور کاش کہ تُم بادشاہی کرتے تاکہ ہم بھی تُمہارے ساتھ بادشاہی کرتے!۔

9 میری دانِست میں خُدا نے ہم رسُولوں کو سب سے ادنیٰ ٹھہرا کر اُن لوگوں کی طرح پیش کِیا ہے جِن کے قتل کا حُکم ہو چُکا ہو کیو نکہ ہم دُنیا اور فرِشتوں اور آدمِیوں کے لِئے ایک تماشا ٹھہرے۔

10 ہم مسِیح کی خاطِر بیوُقُوف ہیں مگر تُم مسِیح میں عقل مند ہو ۔ ہم کمزور ہیں اور تُم زورآور ۔ تُم عِزّت دار ہو اور ہم بے عِزّت۔

11 ہم اِس وقت تک بُھوکے پِیاسے ننگے ہیں اور مُکّے کھاتے اور آوارہ پِھرتے ہیں۔

12 اور اپنے ہاتھوں سے کام کر کے مُشقّت اُٹھاتے ہیں ۔ لوگ بُرا کہتے ہیں ہم دُعا دیتے ہیں ۔ وہ ستاتے ہیں ہم سَہتے ہیں۔

13 وہ بدنام کرتے ہیں ہم مِنّت سماجت کرتے ہیں ۔ ہم آج تک دُنیا کے کُوڑے اور سب چِیزوں کی جَھڑن کی مانِند رہے۔

14 مَیں تُمہیں شرمِندہ کرنے کے لِئے یہ باتیں نہیں لکھتا بلکہ اپنے پیارے فرزند جان کر تُم کو نصِیحت کرتا ہُوں۔

15 کیونکہ اگر مسِیح میں تُمہارے اُستاد دَس ہزار بھی ہوتے تَو بھی تُمہارے باپ بُہت سے نہیں ۔ اِ س لِئے کہ مَیں ہی اِنجِیل کے وسِیلہ سے مسِیح یِسُو ع میں تُمہارا باپ بنا۔

16 پس مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ میری مانِند بنو۔

17 اِسی واسطے مَیں نے تِیمُتِھیُس کو تُمہارے پاس بھیجا ۔ وہ خُداوند میں میرا پِیارا اور دِیانت دار فرزند ہے اور میرے اُن طرِیقوں کو جو مسِیح میں ہیں تُمہیں یاد دِلائے گا جِس طرح مَیں ہر جگہ ہر کلِیسیا میں تعلِیم دیتا ہُوں۔

18 بعض اَیسی شیخی مارتے ہیں کہ گویا مَیں تُمہارے پاس آنے ہی کا نہیں۔

19 لیکن خُداوند نے چاہا تو مَیں تُمہارے پاس جلد آؤں گا اور شیخی بازوں کی باتوں کو نہیں بلکہ اُن کی قُدرت کو معلُوم کرُوں گا۔

20 کیونکہ خُدا کی بادشاہی باتوں پر نہیں بلکہ قُدرت پر مَوقُوف ہے۔

21 تُم کیا چاہتے ہو؟ کہ مَیں لکڑی لے کر تُمہارے پاس آؤں یا مُحبّت اور نرم مِزاجی سے؟۔

۱-کُرِنتھِیوں 5

کلِیسیا میں حرام کاری

1 یہاں تک سُننے میں آیا ہے کہ تُم میں حرام کاری ہوتی ہے بلکہ اَیسی حرام کاری جو غَیر قَوموں میں بھی نہیں ہوتی چُنانچہ تُم میں سے ایک شخص اپنے باپ کی بِیوی کورکھتا ہے۔

2 اور تُم افسوس تو کرتے نہیں تاکہ جِس نے یہ کام کِیا وہ تُم میں سے نِکالا جائے بلکہ شیخی مارتے ہو۔

3 لیکن مَیں گو جِسم کے اِعتبار سے مَوجُود نہ تھا مگر رُوح کے اِعتبار سے حاضِر ہو کر گویا بحالتِ مَوجُودگی اَیسا کرنے والے پر یہ حُکم دے چُکا ہُوں۔

4 کہ جب تُم اور میری رُوح ہمارے خُداوند یِسُو ع کی قُدرت کے ساتھ جمع ہو تو اَیسا شخص ہمارے خداوند یِسُو ع کے نام سے۔

5 جِسم کی ہلاکت کے لِئے شَیطان کے حوالہ کِیا جائے تاکہ اُس کی رُوح خُداوند یِسُو ع کے دِن نجات پائے۔

6 تُمہارا فخر کرنا خُوب نہیں ۔ کیا تُم نہیں جانتے کہ تھوڑا سا خمِیر سارے گُندھے ہُوئے آٹے کو خمِیر کر دیتا ہے؟۔

7 پُرانا خمِیر نِکال کر اپنے آپ کو پاک کر لو تاکہ تازہ گُندھا ہُؤا آٹا بن جاؤ ۔ چُنانچہ تُم بے خمِیر ہو کیونکہ ہمارا بھی فَسح یعنی مسِیح قُربان ہُؤا۔

8 پس آؤ ہم عِید کریں ۔ نہ پُرانے خمِیر سے اور نہ بدی اور شرارت کے خمِیر سے بلکہ صاف دِلی اور سچّائی کی بے خمِیر روٹی سے۔

9 مَیں نے اپنے خَط میں تُم کو یہ لِکھا تھا کہ حرام کاروں سے صُحبت نہ رکھنا۔

10 یہ تو نہیں کہ بِالکُل دُنیا کے حرام کاروں یا لالچِیوں یا ظالِموں یا بُت پرستوں سے مِلنا ہی نہیں کیونکہ اِس صُورت میں تو تُم کو دُنیا ہی سے نِکل جانا پڑتا۔

11 لیکن مَیں نے تُم کو در حقِیقت یہ لِکھا تھا کہ اگر کوئی بھائی کہلا کر حرام کار یا لالچی یا بُت پرست یا گالی دینے والا یا شرابی یا ظالِم ہو تو اُس سے صُحبت نہ رکھّو بلکہ اَیسے کے ساتھ کھانا تک نہ کھانا۔

12 کیونکہ مُجھے باہر والوں پر حُکم کرنے سے کیا واسطہ؟ کیا اَیسا نہیں ہے کہ تُم تو اندر والوں پر حُکم کرتے ہو۔

13 مگر باہر والوں پر خُدا حُکم کرتا ہے؟ پس اُس شرِیر آدمی کو اپنے درمِیان سے نِکال دو۔

۱-کُرِنتھِیوں 6

ہم اِیمان مسِیحیوں کے خِلاف مُقدّمے

1 کیا تُم میں سے کِسی کو یہ جُرأت ہے کہ جب دُوسرے کے ساتھ مُقدّمہ ہو تو فَیصلہ کے لِئے بے دِینوں کے پاس جائے اور مُقدّسوں کے پاس نہ جائے؟۔

2 کیا تُم نہیں جانتے کہ مُقدّس لوگ دُنیا کا اِنصاف کریں گے؟ پس جب تُم کو دُنیا کا اِنصاف کرنا ہے تو کیا چھوٹے سے چھوٹے جھگڑوں کے بھی فَیصل کرنے کے لائِق نہیں؟۔

3 کیا تُم نہیں جانتے کہ ہم فرِشتوں کا اِنصاف کریں گے؟ تو کیا ہم دُنیوی مُعاملے فَیصل نہ کریں؟۔

4 پس اگر تُم میں دُنیوی مُقدّمے ہوں تو کیا اُن کو مُنصِف مُقرّر کرو گے جو کلِیسیا میں حقِیر سمجھے جاتے ہیں؟۔

5 مَیں تُمہیں شرمِندہ کرنے کے لِئے یہ کہتا ہُوں ۔ کیا واقِعی تُم میں ایک بھی دانا نہیں مِلتا جو اپنے بھائِیوں کا فَیصلہ کر سکے؟۔

6 بلکہ بھائی بھائِیوں میں مُقدّمہ ہوتا ہے اور وہ بھی بے دِینوں کے آگے۔

7 لیکن دراصل تُم میں بڑا نُقص یہ ہے کہ آپس میں مُقدّمہ بازی کرتے ہو ۔ ظُلم اُٹھانا کیوں نہیں بِہتر جانتے؟ ا پنا نُقصان کیوں نہیں قبُول کرتے؟۔

8 بلکہ تُم ہی ظُلم کرتے اور نُقصان پُہنچاتے ہو اور وہ بھی بھائِیوں کو۔

9 کیا تُم نہیں جانتے کہ بدکار خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہ ہوں گے؟ فریب نہ کھاؤ ۔ نہ حرام کار خُدا کی بادشاہی کے وارِث ہوں گے نہ بُت پرست نہ زِناکار نہ عیاش ۔ نہ لَونڈے باز۔

10 نہ چور ۔ نہ لالچی نہ شرابی ۔ نہ گالِیاں بکنے والے نہ ظالِم۔

11 اور بعض تُم میں اَیسے ہی تھے بھی مگر تُم خُداوندیِسُو ع مسِیح کے نام سے اور ہمارے خُدا کے رُوح سے دُھل گئے اور پاک ہُوئے اور راست باز بھی ٹھہرے۔

اپنے بد ن خُدا کے جلال کے لِئے اِستعمال کرو

12 سب چِیزیں میرے لِئے روا تو ہیں مگر سب چِیزیں مُفِید نہیں ۔ سب چِیزیں میرے لِئے روا توہیں لیکن مَیں کِسی چِیز کا پابند نہ ہُوں گا۔

13 کھانے پیٹ کے لِئے ہیں اور پیٹ کھانوں کے لِئے لیکن خُدا اُس کو اَور اِن کو نیست کرے گا مگر بدن حرام کاری کے لِئے نہیں بلکہ خُداوند کے لِئے ہے اور خُداوند بدن کے لِئے۔

14 اور خُدا نے خُداوند کو بھی جِلایا اور ہم کو بھی اپنی قُدرت سے جِلائے گا۔

15 کیا تُم نہیں جانتے کہ تُمہارے بدن مسِیح کے اعضا ہیں؟ پس کیا مَیں مسِیح کے اعضا لے کر کَسبی کے اعضا بناؤں؟ ہرگِز نہیں!۔

16 کیا تُم نہیں جانتے کہ جو کوئی کَسبی سے صُحبت کرتا ہے وہ اُس کے ساتھ ایک تن ہوتا ہے؟ کیونکہ وہ فرماتا ہے کہ وہ دونوں ایک تَن ہوں گے۔

17 اور جو خُداوند کی صُحبت میں رہتا ہے وہ اُس کے ساتھ ایک رُوح ہوتا ہے۔

18 حرام کاری سے بھاگو ۔ جِتنے گُناہ آدمی کرتا ہے وہ بدن سے باہر ہیں مگر حرام کار اپنے بدن کا بھی گُنہگار ہے۔

19 کیا تُم نہیں جانتے کہ تُمہارا بدن رُوحُ القُدس کا مَقدِس ہے جو تُم میں بسا ہُؤا ہے اور تُم کو خُدا کی طرف سے مِلا ہے؟ اور تُم اپنے نہیں۔

20 کیونکہ قِیمت سے خرِیدے گئے ہو ۔ پس اپنے بدن سے خُدا کا جلال ظاہِر کرو۔

۱-کُرِنتھِیوں 7

شادی بیاہ کے بارے میں سوالات

1 جو باتیں تُم نے لِکھی تِھیں اُن کی بابت یہ ہے ۔ مَرد کے لِئے اچّھا ہے کہ عَورت کو نہ چُھوئے۔

2 لیکن حرام کاری کے اندیشہ سے ہر مَرد اپنی بِیوی اور ہر عَورت اپنا شَوہر رکھّے۔

3 شَوہر بِیوی کا حق ادا کرے اور وَیسا ہی بِیوی شَوہر کا۔

4 بِیوی اپنے بدن کی مُختار نہیں بلکہ شَوہر ہے ۔ اِسی طرح شَوہر بھی اپنے بدن کا مُختار نہیں بلکہ بِیوی۔

5 تُم ایک دُوسرے سے جُدا نہ رہو مگر تھوڑی مُدّت تک آپس کی رضامندی سے تاکہ دُعا کے واسطے فُرصت مِلے اور پِھر اِکٹّھے ہو جاؤ ۔ اَیسانہ ہو کہ غلبۂِ نفس کے سبب سے شَیطان تُم کو آزمائے۔

6 لیکن یہ مَیں اِجازت کے طَور پر کہتا ہُوں ۔ حُکم کے طَور پر نہیں۔

7 اور مَیں تو یہ چاہتا ہُوں کہ جَیسا مَیں ہُوں وَیسے ہی سب آدمی ہوں لیکن ہر ایک کو خُدا کی طرف سے خاص خاص تَوفِیق مِلی ہے ۔ کِسی کو کِسی طرح کی ۔ کِسی کو کِسی طرح کی۔

8 پس مَیں بے بیاہوں اور بیواؤں کے حق میں یہ کہتا ہُوں کہ اُن کے لِئے اَیسا ہی رہنا اچّھا ہے جَیسا مَیں ہُوں۔

9 لیکن اگر ضبط نہ کر سکیں تو بیاہ کر لیں کیونکہ بیاہ کرنا مَست ہونے سے بِہتر ہے۔

10 مگر جِن کا بیاہ ہو گیا ہے اُن کو مَیں نہیں بلکہ خُداوند حُکم دیتا ہے کہ بِیوی اپنے شَوہر سے جُدا نہ ہو۔

11 (اور اگر جُدا ہو تو یا بے نِکاح رہے یا اپنے شَوہر سے پِھر مِلاپ کر لے) نہ شَوہر بِیوی کو چھوڑے۔

12 باقِیوں سے مَیں ہی کہتا ہُوں نہ خُداوند کہ اگر کِسی بھائی کی بِیوی بااِیمان نہ ہو اور اُس کے ساتھ رہنے کو راضی ہو تو وہ اُس کو نہ چھوڑے۔

13 اور جِس عَورت کا شَوہر بااِیمان نہ ہو اور اُس کے ساتھ رہنے کو راضی ہو تو وہ شَوہر کو نہ چھوڑے۔

14 کیونکہ جو شَوہر بااِیمان نہیں وہ بِیوی کے سبب سے پاک ٹھہرتا ہے اور جو بِیوی بااِیمان نہیں وہ مسِیحی شَوہر کے باعِث پاک ٹھہرتی ہے ورنہ تُمہارے فرزند ناپاک ہوتے مگر اب پاک ہیں۔

15 لیکن مَرد جو بااِیمان نہ ہو اگر وہ جُدا ہو تو جُدا ہونے دو ۔ اَیسی حالت میں کوئی بھائی یا بہن پابند نہیں اور خُدا نے ہم کو میل مِلاپ کے لِئے بُلایا ہے۔

16 کیونکہ اَے عَورت! تُجھے کیا خبر ہے کہ شاید تُو اپنے شَوہر کو بچا لے؟ اور اَے مَرد! تُجھ کو کیا خبر ہے کہ شاید تُو اپنی بِیوی کو بچا لے؟۔

خُدا کی بُلاہٹ کے مُطابِق زِندگی گُزارو

17 مگر جَیسا خُداوند نے ہر ایک کو حِصّہ دِیا ہے اور جِس طرح خُدا نے ہر ایک کو بُلایا ہے اُسی طرح وہ چلے اور مَیں سب کلِیسیاؤں میں اَیسا ہی مُقرّر کرتا ہُوں۔

18 جو مَختُون بُلایا گیا وہ نامختُون نہ ہو جائے ۔ جو نامختُونی کی حالت میں بُلایا گیا وہ مَختُون نہ ہو جائے۔

19 نہ خَتنہ کوئی چِیز ہے نہ نامختُونی بلکہ خُدا کے حُکموں پر چلنا ہی سب کُچھ ہے۔

20 ہر شخص جِس حالت میں بُلایا گیا ہو اُسی میں رہے۔

21 اگر تُو غُلامی کی حالت میں بُلایا گیا تو فِکر نہ کر لیکن اگر تُو آزاد ہو سکے تو اِسی کو اِختیار کر۔

22 کیونکہ جو شخص غُلامی کی حالت میں خُداوند میں بُلایا گیا ہے وہ خُداوند کا آزاد کِیا ہُؤا ہے ۔ اِسی طرح جو آزادی کی حالت میں بُلایا گیا ہے وہ مسِیح کا غُلام ہے۔

23 تُم قِیمت سے خرِیدے گئے ہو ۔ آدمِیوں کے غُلام نہ بنو۔

24 اَے بھائِیو! جو کوئی جِس حالت میں بُلایا گیا ہو وہ اُسی حالت میں خُدا کے ساتھ رہے۔

کُنواروں اور بیواؤں کے بارے میں سوالات

25 کُنوارِیوں کے حق میں میرے پاس خُداوند کا کوئی حُکم نہیں لیکن دِیانت دار ہونے کے لِئے جَیسا خُداوند کی طرف سے مُجھ پر رَحم ہُؤا اُس کے مُوافِق اپنی رائے دیتا ہُوں۔

26 پس مَوجُودہ مُصِیبت کے خیال سے میری رائے میں آدمی کے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ جَیسا ہے وَیسا ہی رہے۔

27 اگر تیرے بِیوی ہے تو اُس سے جُدا ہونے کی کوشِش نہ کر اور اگر تیرے بِیوی نہیں تو بِیوی کی تلاش نہ کر۔

28 لیکن تُو بیاہ کرے بھی تو گُناہ نہیں اور اگر کُنواری بیاہی جائے تو گُناہ نہیں مگر اَیسے لوگ جِسمانی تکلِیف پائیں گے اور مَیں تُمہیں بچانا چاہتا ہُوں۔

29 مگر اَے بھائِیو! مَیں یہ کہتا ہُوں کہ وقت تنگ ہے ۔ پس آگے کو چاہئے کہ بِیوی والے اَیسے ہوں کہ گویا اُن کے بِیوِیاں نہیں۔

30 اور رونے والے اَیسے ہوں گویا نہیں روتے اور خُوشی کرنے والے اَیسے ہوں گویا خُوشی نہیں کرتے اور خرِیدنے والے اَیسے ہوں گویا مال نہیں رکھتے۔

31 اور دُنیوی کاروبار کرنے والے اَیسے ہوں کہ دُنیا ہی کے نہ ہو جائیں کیونکہ دُنیا کی شکل بدلتی جاتی ہے۔

32 پس مَیں یہ چاہتا ہُوں کہ تُم بے فِکر رہو ۔ بے بیاہا شخص خُداوند کی فِکر میں رہتا ہے کہ کِس طرح خُداوندکو راضی کرے۔

33 مگر بیاہا ہُؤا شخص دُنیا کی فِکر میں رہتا ہے کہ کِس طرح اپنی بِیوی کو راضی کرے۔

34 بیاہی اور بے بیاہی میں بھی فرق ہے ۔ بے بیاہی خُداوند کی فِکر میں رہتی ہے تاکہ اُس کا جِسم اور رُوح دونوںپاک ہوں مگر بیاہی ہُوئی عَورت دُنیا کی فِکر میں رہتی ہے کہ کِس طرح اپنے شَوہر کو راضی کرے۔

35 یہ تُمہارے فائِدہ کے لِئے کہتا ہُوں نہ کہ تُمہیں پھنسانے کے لِئے بلکہ اِس لِئے کہ جو زیبا ہے وُہی عمل میں آئے اور تُم خُداوند کی خِدمت میں بے وسوسہ مشغُول رہو۔

36 اور اگر کوئی یہ سمجھے کہ مَیں اپنی اُس کُنواری لڑکی کی حق تلفی کرتا ہُوں جِس کی جوانی ڈھل چلی ہے اور ضرُورت بھی معلُوم ہو تو اِختیار ہے اِس میں گُناہ نہیں ۔ وہ اُس کا بیاہ ہونے دے۔

37 مگر جو اپنے دِل میں پُختہ ہو اور اِس کی کُچھ ضرُورت نہ ہو بلکہ اپنے اِرادہ کے انجام دینے پر قادِر ہو اور دِل میں قصد کر لِیا ہو کہ مَیں اپنی لڑکی کو بے نِکاح رکھّوں گا وہ اچھّا کرتا ہے۔

38 پس جو اپنی کُنواری لڑکی کو بیاہ دیتا ہے وہ اچھّا کرتا ہے اور جو نہیں بیاہتا وہ اَور بھی اچھّا کرتا ہے۔

39 جب تک کہ عَورت کا شَوہر جِیتا ہے وہ اُس کی پابند ہے پر جب اُس کا شَوہر مَر جائے تو جِس سے چاہے بیاہ کر سکتی ہے مگر صِرف خُداوند میں۔

40 لیکن جَیسی ہے اگر وَیسی ہی رہے تو میری رائے میں زِیادہ خُوش نصِیب ہے اور مَیں سمجھتا ہُوں کہ خُدا کا رُوح مُجھ میں بھی ہے۔

۱-کُرِنتھِیوں 8

بُتوں کی قُربانی کی ضیافتوں کے بارے میں سوال

1 اب بُتوں کی قُربانِیوں کی بابت یہ ہے ۔

ہم جانتے ہیں کہ ہم سب عِلم رکھتے ہیں ۔ عِلم غرُور پَیدا کرتا ہے لیکن مُحبّت ترقّی کا باعِث ہے۔

2 اگر کوئی گُمان کرے کہ مَیں کُچھ جانتا ہُوں تو جَیسا جاننا چاہیے وَیسا اب تک نہیں جانتا۔

3 لیکن جو کوئی خُدا سے مُحبّت رکھتا ہے اُس کو خُدا پہچانتا ہے۔

4 پس بُتوں کی قُربانِیوں کے گوشت کھانے کی نِسبت ہم جانتے ہیں کہ بُت دُنیا میں کوئی چِیز نہیں اور سِوا ایک کے اَور کوئی خُدا نہیں۔

5 اگرچہ آسمان و زمِین میں بُہت سے خُدا کہلاتے ہیں (چُنانچہ بُہتیرے خُدا اور بُہتیرے خُداوند ہیں)۔

6 لیکن ہمارے نزدِیک تو ایک ہی خُدا ہے یعنی باپ جِس کی طرف سے سب چِیزیں ہیں اور ہم اُسی کے لِئے ہیں اور ایک ہی خُداوند ہے یعنی یِسُو ع مسِیح جِس کے وسِیلہ سے سب چِیزیں مَوجُود ہُوئِیں اور ہم بھی اُسی کے وسِیلہ سے ہیں۔

7 لیکن سب کو یہ عِلم نہیں بلکہ بعض کو اب تک بُت پرستی کی عادت ہے ۔ اِس لِئے اُس گوشت کو بُت کی قُربانی جان کر کھاتے ہیں اور اُن کا دِل چُونکہ کمزور ہے آلُودہ ہو جاتا ہے۔

8 کھاناہمیں خُدا سے نہیں مِلائے گا اگر نہ کھائیں تو ہمارا کُچھ نُقصان نہیں اور اگر کھائیں تو کُچھ نفع نہیں۔

9 لیکن ہوشیا ر رہو! اَیسا نہ ہو کہ تُمہاری یہ آزادی کمزوروں کے لِئے ٹھوکر کا باعِث ہو جائے۔

10 کیونکہ اگر کوئی تُجھ صاحِبِ عِلم کو بُت خانہ میں کھانا کھاتے دیکھے اور وہ کمزور شخص ہو تو کیا اُس کا دِل بُتوں کی قُربانی کھانے پر دِلیر نہ ہو جائے گا؟۔

11 غرض تیرے عِلم کے سبب سے وہ کمزور شخص یعنی وہ بھائی جِس کی خاطِر مسِیح مُؤا ہلاک ہو جائے گا۔

12 اور تُم اِس طرح بھائِیوں کے گُنہگار ہو کر اور اُن کے کمزور دِل کو گھایل کر کے مسِیح کے گُنہگار ٹھہرتے ہو۔

13 اِس سبب سے اگر کھانا میرے بھائی کو ٹھوکر کِھلائے تو مَیں کبھی ہرگِز گوشت نہ کھاؤں گاتاکہ اپنے بھائی کے لِئے ٹھوکر کا سبب نہ بنُوں۔ رسُول کے حقُوق و فرائض