پَیدایش 32

یعقُوب عیسو سے مُلاقات کی تیّاری کرتا ہے

1 اور یعقُوب نے بھی اپنی راہ لی اور خُدا کے فرِشتے اُسے مِلے۔

2 اور یعقُوب نے اُن کو دیکھ کر کہا کہ یہ خُدا کا لشکر ہے اور اُس جگہ کا نام مَحنایِم رکھّا۔

3 اور یعقُوب نے اپنے آگے آگے قاصدوں کو ادُو م کے مُلک کو جوشعیر کی سرزمِین میں ہے اپنے بھائی عیسو کے پاس بھیجا۔

4 اور اُن کو حُکم دِیا کہ تُم میرے خُداوند عیسو سے یہ کہنا کہ آپ کا بندہ یعقُوب کہتا ہے کہ مَیں لابن کے ہاں مُقِیم تھا اور اب تک وہِیں رہا۔

5 اور میرے پاس گائے بَیل اور گدھے اور بھیڑ بکریاں اور نوکر چاکر اور لَونڈیاں ہیں اور مَیں اپنے خُداوند کے پاس اِس لِئے خبر بھیجتا ہُوں کہ مُجھ پر آپ کے کرم کی نظر ہو۔

6 پس قاصِد یعقُوب کے پاس لَوٹ کر آئے اور کہنے لگے کہ ہم تیرے بھائی عیسو کے پاس گئے تھے ۔ وہ چار سَو آدمِیوں کو ساتھ لے کر تیری مُلاقات کو آرہا ہے۔

7 تب یعقُوب نِہایت ڈر گیا اور پریشان ہُؤا اور اُس نے اپنے ساتھ کے لوگوں اور بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں اور اُونٹوں کے دو غول کِئے۔

8 اور سوچا کہ اگر عیسو ایک غول پر آ پڑے اور اُسے مارے تو دُوسرا غول بچ کر بھاگ جائے گا۔

9 اور یعقُوب نے کہا اَے میرے باپ ابرہام کے خُدا اور میرے باپ اِضحاق کے خُدا! اَے خُداوند جِس نے مُجھے یہ فرمایا کہ تُو اپنے مُلک کو اپنے رِشتہ داروں کے پاس لَوٹ جا اور مَیں تیرے ساتھ بھلائی کرُوں گا۔

10 مَیں تیری سب رحمتوں اور وفاداری کے مُقابلہ میں جو تُو نے اپنے بندہ کے ساتھ برتی ہے بِالکُل ہیچ ہُوں کیونکہ مَیں صِرف اپنی لاٹھی لے کر اِس یَرد ن کے پار گیا تھا اور اب اَیسا ہُوں کہ میرے دو غول ہیں۔

11 مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے میرے بھائی عیسو کے ہاتھ سے بچا لے کیونکہ مَیں اُس سے ڈرتا ہُوں کہ کہِیں وہ آ کر مُجھے اور بچّوں کو ماں سمیت مار نہ ڈالے۔

12 یہ تیرا ہی فرمان ہے کہ مَیں تیرے ساتھ ضرُور بھلائی کرُوں گا اور تیری نسل کو دریا کی ریت کی مانِندبناؤں گا جو کثرت کے سبب سے گِنی نہیں جا سکتی۔

13 اور وہ اُس رات وہِیں رہا اور جو اُس کے پاس تھا اُس میں سے اپنے بھائی عیسو کے لِئے یہ نذرانہ لِیا۔

14 دو سَو بکریاں اور بِیس بکرے ۔ دو سَو بھیڑیں اور بِیس مینڈھے۔

15 اور تِیس دُودھ دینے والی اُونٹنیاں بچّوں سمیت اور چالِیس گائیں اور دس بَیل بِیس گدھیاں اور دس گدھے۔

16 اور اُن کو جُدا جُدا غول کر کے نوکروں کو سَونپا اور اُن سے کہا کہ تُم میرے آگے آگے پار جاؤ اور غولوں کو ذرا دُور دُور رکھنا۔

17 اور اُس نے سب سے اگلے غول کے رکھوالے کو حُکم دِیا کہ جب میرا بھائی عیسو تُجھے مِلے اور تُجھ سے پُوچھے کہ تُو کِس کا نوکر ہے اور کہاں جاتا ہے اور یہ جانور جو تیرے آگے آگے ہیں کِس کے ہیں؟۔

18 تُو کہنا کہ یہ تیرے خادِم یعقُوب کے ہیں ۔ یہ نذرانہ ہے جو میرے خُداوند عیسو کے لِئے بھیجا گیا ہے اور وہ خُود بھی ہمارے پِیچھے پِیچھے آرہا ہے۔

19 اور اُس نے دُوسرے اور تِیسرے کو اور غولوں کے سب رکھوالوں کو حُکم دِیا کہ جب عیسو تُم کو مِلے تو تُم یِہی بات کہنا۔

20 اور یہ بھی کہنا کہ تیرا خادِم یعقُوب خُود بھی ہمارے پِیچھے پِیچھے آرہا ہے ۔ اُس نے یہ سوچا کہ مَیں اِس نذرانہ سے جو مُجھ سے پہلے وہاں جائے گا اُسے راضی کر لُوں ۔ تب اُس کا مُنہ دیکُھوں گا۔ شاید یُوں وہ مُجھ کو قبُول کرے۔

21 چُنانچہ وہ نذرانہ اُس کے آگے آگے پار گیا پر وہ خُود اُس رات اپنے ڈیرے میں رہا۔

فنی ایل میں یعقُوب کُشتی لڑتا ہے

22 اور وہ اُسی رات اُٹھا اور اپنی دونوں بِیویوں دونوں لَونڈیوں اور گیارہ بیٹوں کو لے کر اُن کو یبوق کے گھاٹ سے پار اُتارا۔

23 اور اُن کو لے کر ندی پار کرایا اور اپنا سب کُچھ پار بھیج دِیا۔

24 اور یعقُوب اکیلا رہ گیا

اور پَو پھٹنے کے وقت تک ایک شخص وہاں اُس سے کُشتی لڑتا رہا۔

25 جب اُس نے دیکھا کہ وہ اُس پر غالِب نہیں ہوتاتو اُس کی ران کو اندر کی طرف سے چُھؤا اور یعقُوب کی ران کی نس اُس کے ساتھ کُشتی کرنے میں چڑھ گئی۔

26 اور اُس نے کہا مُجھے جانے دے کیونکہ پَو پھٹ چلی ۔

یعقُوب نے کہا کہ جب تک تُو مُجھے برکت نہ دے مَیں تُجھے جانے نہیں دُوں گا۔

27 تب اُس نے اُس سے پُوچھا کہ تیرا کیا نام ہے؟

اُس نے جواب دِیا یعقُوب۔

28 اُس نے کہا کہ تیرا نام آگے کو یعقُوب نہیں بلکہ اِسرائیل ہو گا کیونکہ تُو نے خُدا اور آدمِیوں کے ساتھ زور آزمائی کی اور غالِب ہُؤا۔

29 تب یعقُوب نے اُس سے کہا کہ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں تُو مُجھے اپنا نام بتا دے ۔

اُس نے کہا کہ تُو میرا نام کیوں پُوچھتا ہے؟ اور اُس نے اُسے وہاں برکت دی۔

30 اور یعقُوب نے اُس جگہ کا نام فنی ایل رکھّا اور کہا کہ مَیں نے خُدا کو رُوبرُو دیکھا تَو بھی میری جان بچی رہی۔

31 اور جب وہ فنی ایل سے گُذر رہا تھا تو آفتاب طلُوع ہُؤا اور وہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا۔

32 اِسی سبب سے بنی اِسرائیل اُس نس کو جو ران میں اندر کی طرف ہے آج تک نہیں کھاتے کیونکہ اُس شخص نے یعقُوب کی ران کی نس کو جو اندر کی طرف سے چڑھ گئی تھی چُھو دِیا تھا۔

پَیدایش 33

یعقُوب کی عیسو سے مُلاقات

1 اور یعقُوب نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ عیسو چار سَو آدمی ساتھ لِئے چلا آ رہا ہے ۔ تب اُس نے لیاہ اور راخِل اور دونوں لَونڈیوں کو بچّے بانٹ دِئے۔

2 اور لَونڈیوں اور اُن کے بچّوں کو سب سے آگے اور لیاہ اور اُس کے بچّوں کو پِیچھے اور راخِل اور یُوسف کو سب سے پِیچھے رکھّا۔

3 اور وہ خُود اُن کے آگے آگے چلا اور اپنے بھائی کے پاس پُہنچتے پُہنچتے سات بار زمِین تک جُھکا۔

4 اور عیسو اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور اُس سے بغل گِیرہُؤا اور اُسے گلے لگایا اور چُوما اور وہ دونوں روئے۔

5 پِھر اُس نے آنکھیں اُٹھائِیں اور عَورتوں اور بچّوں کو دیکھا اور کہا کہ یہ تیرے ساتھ کَون ہیں؟

اُس نے کہا یہ وہ بچّے ہیں جو خُدا نے تیرے خادِم کو عنایت کِئے ہیں۔

6 تب لَونڈیاں اور اُن کے بچّے نزدِیک آئے اور اپنے آپ کو جُھکایا۔

7 پِھر لیاہ اپنے بچّوں کے ساتھ نزدِیک آئی اور وہ جُھکے ۔ آخِر کو یُوسف اور راخِل پاس آئے اور اُنہوں نے اپنے آپ کو جُھکایا۔

8 پِھر اُس نے کہا کہ اُس بڑے غول سے جو مُجھے مِلا تیرا کیا مطلب ہے؟

اُس نے کہا یہ کہ مَیں اپنے خُداوند کی نظر میں مقبُول ٹھہرُوں۔

9 تب عیسو نے کہا میرے پاس بُہت ہے ۔ سو اَے میرے بھائی جو تیرا ہے وہ تیرا ہی رہے۔

10 یعقُوب نے کہا نہیں اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو میرا نذرانہ میرے ہاتھ سے قبُول کر کیونکہ مَیں نے تو تیرا مُنہ اَیسا دیکھا جَیسا کوئی خُدا کا مُنہ دیکھتا ہے اور تُو مُجھ سے راضی ہُؤا۔

11 سو میرا نذرانہ جو تیرے حضُور پیش ہُؤا اُسے قبُول کر لے کیونکہ خُدا نے مُجھ پر بڑا فضل کِیا ہے اور میرے پاس سب کُچھ ہے ۔ غرض اُس نے اُسے مجبور کِیا تب اُس نے اُسے لے لِیا۔

12 اور اُس نے کہا کہ اب ہم کُوچ کریں اور چل پڑیں اور مَیں تیرے آگے آگے ہو لُوں گا۔

13 اُس نے اُسے جواب دِیا میرا خُداوند جانتا ہے کہ میرے ساتھ نازُک بچّے اور دُودھ پِلانے والی بھیڑ بکریاں اور گائیں ہیں ۔ اگر اُن کو ایک دِن بھی حد سے زِیادہ ہنکائیں تو سب بھیڑ بکریاں مَر جائیں گی۔

14 سو میرا خُداوند اپنے خادِم سے پیشتر روانہ ہو جائے اور مَیں چَوپایوں اور بچّوں کی رفتار کے مُطابِق آہِستہ آہِستہ چلتا ہُؤا اپنے خُداوند کے پاس شعیر میں آ جاؤں گا۔

15 تب عیسو نے کہا کہ مرضی ہو تو مَیں جو لوگ میرے ہمراہ ہیں اُن میں سے تھوڑے تیرے ساتھ چھوڑتا جاؤں ۔

اُس نے کہا اِس کی کیا ضرُورت ہے؟ میرے خُداوند کی نظرِکرم میرے لِئے کافی ہے۔

16 تب عیسو اُسی روز اُلٹے پاؤں شعیر کو لَوٹا۔

17 اور یعقُوب سفر کرتا ہُؤا سُکّات میں آیا اور اپنے لِئے ایک گھر بنایا اور اپنے چَوپایوں کے لِئے جھونپڑے کھڑے کِئے۔ اِسی سبب سے اِس جگہ کا نام سُکّات پڑ گیا۔

18 اور یعقُوب جب فدّان ارام سے چلا تو مُلکِ کنعا ن کے ایک شہرسِکم کے نزدِیک صحیح و سلامت پُہنچا اور اُس شہر کے سامنے اپنے ڈیرے لگائے۔

19 اور زمِین کے جِس قطعہ پر اُس نے اپنا خَیمہ کھڑا کِیا تھا اُسے اُس نے سِکم کے باپ حَمور کے لڑکوں سے چاندی کے سَو سِکّے دے کر خرِید لِیا۔

20 اور اُس نے وہاں ایک مذبح بنایا اور اُس کا نام ایل اِلہِ اِسرائیل رکھّا۔

پَیدایش 34

دِینہ کی آبرُو ریزی

1 اور لیاہ کی بیٹی دِینہ جو یعقُوب سے اُس کے پَیدا ہُوئی تھی اُس مُلک کی لڑکیوں کے دیکھنے کو باہر گئی۔

2 تب اُس مُلک کے امیر حوی حمور کے بیٹے سِکم نے اُسے دیکھا اور اُسے لے جا کر اُس کے ساتھ مُباشرت کی اور اُسے ذلِیل کِیا۔

3 اور اُس کا دِل یعقُوب کی بیٹی دِینہ سے لگ گیا اور اُس نے اُس لڑکی سے عِشق میں مِیٹھی مِیٹھی باتیں کِیں۔

4 اور سِکم نے اپنے باپ حمور سے کہا کہ اِس لڑکی کو میرے لِئے بیاہ لا دے۔

5 اور یعقُوب کو معلُوم ہُؤا کہ اُس نے اُس کی بیٹی دِینہ کو بے حُرمت کِیا ہے پر اُس کے بیٹے چَوپایوں کے ساتھ جنگل میں تھے سو یعقُوب اُن کے آنے تک چُپکا رہا۔

6 تب سِکم کا باپ حمور نِکل کر یعقُوب سے بات چِیت کرنے کو اُس کے پاس گیا۔

7 اور یعقُوب کے بیٹے یہ بات سُنتے ہی جنگل سے آئے ۔یہ مَرد بڑے رنجِیدہ اور غضب ناک تھے کیونکہ اُس نے جو یعقُوب کی بیٹی سے مُباشرت کی تو بنی اِسرائیل میں اَیسا مکرُوہ فعل کِیا جو ہرگز مُناسِب نہ تھا۔

8 تب حمور اُن سے کہنے لگا کہ میرا بیٹا سِکم تُمہاری بیٹی کو دِل سے چاہتا ہے ۔ اُسے اُس کے ساتھ بیاہ دو۔

9 ہم سے سمدھیانہ کر لو ۔ اپنی بیٹِیاں ہم کو دو اور ہماری بیٹِیاں آپ لو۔

10 تو تُم ہمارے ساتھ بسے رہو گے اور یہ مُلک تُمہارے سامنے ہے۔ اِس میں بُود و باش اور تجارت کرنا اور اپنی اپنی جایدادیں کھڑی کر لینا۔

11 اور سِکم نے اِس لڑکی کے باپ اور بھائِیوں سے کہا کہ مُجھ پر بس تُمہارے کرم کی نظر ہو جائے پِھرجو کُچھ تُم مُجھ سے کہو گے مَیں دُوں گا۔

12 مَیں تُمہارے کہنے کے مُطابِق جِتنا مَہر اور جہیز تُم مُجھ سے طلب کرو دُوں گا لیکن لڑکی کو مُجھ سے بیاہ دو۔

13 تب یعقُوب کے بیٹوں نے اِس سبب سے کہ اُس نے اُن کی بہن دِینہ کو بے حُرمت کِیا تھا رِیا سے سِکم اور اُس کے باپ حمور کو جواب دِیا۔

14 اور کہنے لگے کہ ہم یہ نہیں کر سکتے کہ نامختُون مَرد کو اپنی بہن دیں کیونکہ اِس میں ہماری بڑی رُسوائی ہے۔

15 لیکن جَیسے ہم ہیں اگر تُم وَیسے ہی ہو جاؤ کہ تُمہارے ہر مَرد کا خَتنہ کر دِیا جائے تو ہم راضی ہو جائیں گے۔

16 اور ہم اپنی بیٹِیاں تُمہیں دیں گے اور تُمہاری بیٹِیاں لیں گے اور تُمہارے ساتھ رہیں گے اور ہم سب ایک قوم ہو جائیں گے۔

17 اور اگر تُم خَتنہ کرانے کے لِئے ہماری بات نہ مانو تو ہم اپنی لڑکی لے کر چلے جائیں گے۔

18 اُن کی باتیں حمور اور اُس کے بیٹے سِکم کو پسند آئِیں۔

19 اور اُس جوان نے اِس کام میں تاخیر نہ کی کیونکہ اُسے یعقُوب کی بیٹی کا اِشتیاق تھا اور وہ اپنے باپ کے سارے گھرانے میں سب سے مُعزّز تھا۔

20 پِھر حمور اور اُس کا بیٹا سِکم اپنے شہر کے پھاٹک پر گئے اور اپنے شہر کے لوگوں سے یُوں گُفتگُو کرنے لگے کہ۔

21 یہ لوگ ہم سے میل جول رکھتے ہیں ۔ پس وہ اِس مُلک میں رہ کر سوداگری کریں کیونکہ اِس مُلک میں اُن کے لِئے بُہت گُنجایش ہے اور ہم اُن کی بیٹِیاں بیاہ لیں اور اپنی بیٹِیاں اُن کو دیں۔

22 اور وہ بھی ہمارے ساتھ رہنے اور ایک قوم بن جانے کو راضی ہیں مگر فقط اِس شرط پر کہ ہم میں سے ہر مَرد کا خَتنہ کِیا جائے جَیسے اُن کا ہُؤا ہے۔

23 کیا اُن کے چَوپائے اور مال اور سب جانور ہمارے نہ ہو جائیں گے؟ ہم فقط اُن کی مان لیں اور وہ ہمارے ساتھ رہنے لگیں گے۔

24 تب اُن سبھوں نے جو اُس کے شہر کے پھاٹک سے آیا جایا کرتے تھے حمور اور اُس کے بیٹے سِکم کی بات مانی اور جِتنے اُس کے شہر کے پھاٹک سے آمد و رفت کرتے تھے اُن میں سے ہر مَرد نے خَتنہ کرایا۔

25 اور تِیسرے دِن جب وہ درد میں مُبتلا تھے تو یُوں ہُؤا کہ یعقُوب کے بیٹوں میں سے دِینہ کے دو بھائی شمعُو ن اور لاو ی اپنی اپنی تلوار لے کر ناگہان شہر پر آ پڑے اور سب مَردوں کو قتل کِیا۔

26 اور حمور اور اُس کے بیٹے سِکم کو بھی تلوار سے قتل کر ڈالا اور سِکم کے گھرسے دِینہ کو نِکال لے گئے۔

27 اور یعقُوب کے بیٹے مقتُولوں پر آئے اور شہر کو لُوٹا اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُن کی بہن کو بے حُرمت کِیا تھا۔

28 اُنہوں نے اُن کی بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور گدھے اور جو کُچھ شہر اور کھیت میں تھا لے لِیا۔

29 اور اُن کی سب دَولت لُوٹی اور اُن کے بچّوں اور بِیویوں کو اسِیرکر لِیا اور جو کُچھ گھر میں تھا سب لُوٹ گھسُوٹ کر لے گئے۔

30 تب یعقُوب نے شمعُو ن اور لاو ی سے کہا کہ تُم نے مُجھے کُڑھایا کیونکہ تُم نے مُجھے اِس مُلک کے باشِندوں یعنی کنعانیوں اور فرزّیوں میں نفرت انگیز بنا دِیا کیونکہ میرے ساتھ تو تھوڑے ہی آدمی ہیں ۔ سو وہ مِل کر میرے مُقابلہ کو آئیں گے اور مُجھے قتل کر دیں گے اور مَیں اپنے گھرانے سمیت برباد ہو جاؤں گا۔

31 اُنہوں نے کہا تو کیا اُسے مُناسِب تھا کہ وہ ہماری بہن کے ساتھ کسبی کی طرح برتاؤ کرتا؟۔

پَیدایش 35

بَیت ایل میں خُدا یعقُوب کو برکت دیتا ہے

1 اور خُدا نے یعقُوب سے کہا کہ اُٹھ بیت ایل کو جا اور وہِیں رہ اور وہاں خُدا کے لِئے جو تُجھے اُس وقت دِکھائی دِیا جب تُو اپنے بھائی عیسو کے پاس سے بھاگا جا رہا تھا ایک مذبح بنا۔

2 تب یعقُوب نے اپنے گھرانے اور اپنے سب ساتِھیوں سے کہا کہ بیگانہ دیوتاؤں کو جو تُمہارے درمِیان ہیں دُور کرو اور طہارت کر کے اپنے کپڑے بدل ڈالو۔

3 اور آؤ ہم روانہ ہوں اور بَیت ایل کو جائیں ۔ وہاں مَیں خُدا کے لِئے جِس نے میری تنگی کے دِن میری دُعا قبُول کی اور جِس راہ میں مَیں چلا میرے ساتھ رہا مذبح بناؤں گا۔

4 تب اُنہوں نے سب بیگانہ دیوتاؤں کو جو اُن کے پاس تھے اور مُندروں کو جو اُن کے کانوں میں تھے یعقُوب کو دے دِیا اور یعقُوب نے اُن کو اُس بلُوط کے درخت کے نِیچے جو سِکم کے نزدِیک تھا دبا دِیا۔

5 اور اُنہوں نے کُوچ کِیا اور اُن کے آس پاس کے شہروں پر اَیسا بڑا خَوف چھایا ہُؤا تھا کہ اُنہوں نے یعقُو ب کے بیٹوں کا پِیچھا نہ کِیا۔

6 اور یعقُوب اُن سب لوگوں سمیت جو اُس کے ساتھ تھے لُوز پُہنچا ۔ بَیت ایل یِہی ہے اور مُلکِ کنعان میں ہے۔

7 اور اُس نے وہاں مذبح بنایا اور اُس مقام کا نام ایل بَیت ایل رکھّا کیونکہ جب وہ اپنے بھائی کے پاس سے بھاگا جا رہا تھا تو خُدا وہِیں اُس پر ظاہِر ہُؤا تھا۔

8 اور رِبقہ کی دایہ دبورہ مَر گئی اور وہ بَیت ایل کی اُترائی میں بلُوط کے درخت کے نِیچے دفن ہُوئی اور اُس بلُوط کا نام الّو ن بکُوت رکھّا گیا۔

9 اور یعقُو ب کے فدّان ارام سے آنے کے بعد خُدا اُسے پِھر دِکھائی دِیا اور اُسے برکت بخشی۔

10 اور خُدا نے اُسے کہا کہ تیرا نام یعقُوب ہے ۔ تیرا نام آگے کو یعقُو ب نہ کہلائے گا بلکہ تیرا نام اِسرائیل ہو گا ۔ سو اُس نے اُس کا نام اِسرا ئیل رکھّا۔

11 پِھر خُدا نے اُسے کہا کہ مَیں خُدایِ قادرِ مُطلق ہُوں ۔ تُو برومند ہو اور بُہت ہو جا ۔ تُجھ سے ایک قوم بلکہ قوموں کے جتھے پَیدا ہوں گے اور بادشاہ تیرے صُلب سے نِکلیں گے۔

12 اور یہ مُلک جو مَیں نے ابرہام اور اِضحاق کو دِیا ہے سو تُجھ کو دُوں گااور تیرے بعد تیری نسل کو بھی یِہی مُلک دُوں گا۔

13 اور خُدا جِس جگہ اُس سے ہم کلام ہُؤا وہِیں سے اُس کے پاس سے اُوپر چلا گیا۔

14 تب یعقُوب نے اُس جگہ جہاں وہ اُس سے ہم کلام ہُؤا پتّھر کا ایک سُتُون کھڑا کِیا اور اُس پر تپاون کِیا اور تیل ڈالا۔

15 اور یعقُوب نے اُس مقام کا نام جہاں خُدا اُس سے ہم کلام ہُؤا بَیت ایل رکھّا۔

راخِل کی وفات

16 اور وہ بَیت ایل سے چلے اور اِفرات تھوڑی ہی دُور رہ گیا تھا کہ راخِل کے دردِ زہ لگا اور وضع ِحمل میں نِہایت دِقّت ہُوئی۔

17 اور جب وہ سخت درد میں مُبتلا تھی تو دائی نے اُس سے کہا ڈر مت۔ اب کے بھی تیرے بیٹا ہی ہو گا۔

18 اور یُوں ہُؤا کہ اُس نے مَرتے مَرتے اُس کا نام بِنؤنی رکھّا اور مَر گئی پر اُس کے باپ نے اُس کا نام بنِیمین رکھّا۔

19 اور راخِل مَر گئی اور اِفرات یعنی بَیت لحم کے راستہ میں دفن ہُوئی۔

20 اور یعقُوب نے اُس کی قبر پر ایک سُتُون کھڑا کر دِیا ۔ راخِل کی قبر کا یہ سُتُون آج تک مَوجُود ہے۔

21 اور اِسرا ئیل آگے بڑھا اور عدر کے بُرج کی پرلی طرف اپنا ڈیرا لگایا۔

یعقُوب کے بیٹے

22 اور اِسرا ئیل کے اُس مُلک میں رہتے ہُوئے یُوں ہُؤا کہ رُوبِن نے جا کر اپنے باپ کی حرم بِلہا ہ سے مُباشرت کی اور اِسرا ئیل کو یہ معلُوم ہو گیا۔

اُس وقت یعقُوب کے بارہ بیٹے تھے۔

23 لیاہ کے بیٹے یہ تھے ۔ رُوبِن یعقُوب کا پہلوٹھا اور شمعُو ن اور لاو ی اور یہُوداہ اور اشکار اور زبُولُون۔

24 اور راخِل کے بیٹے یُوسف اور بِنیمین تھے۔

25 اور راخِل کی لَونڈی بِلہا ہ کے بیٹے دان اور نفتا لی تھے۔

26 اور لیاہ کی لَونڈی زِلفہ کےبیٹے جد اور آشر تھے ۔ یہ سب یعقُوب کے بیٹے ہیں جو فدّان ارام میں پَیدا ہُوئے۔

اِضحاق کی وفات

27 اور یعقُوب مَمرے میں جو قریت اربع یعنی حبرُون ہے جہاں ابرہام اور اِضحاق نے ڈیرا کِیا تھا اپنے باپ اِضحا ق کے پاس آیا۔

28 اور اِضحا ق ایک سَو اسی برس کا ہُؤا۔

29 تب اِضحاق نے دَم چھوڑ دِیا اور وفات پائی اور بُوڑھا اور پُوری عُمر کا ہو کر اپنے لوگوں میں جا مِلا اور اُس کے بیٹوں عیسو اور یعقُوب نے اُسے دفن کِیا۔

پَیدایش 36

عیسو کی نسل

1 اور عیسو یعنی ادُوم کا نسب نامہ یہ ہے۔

2 عیسو کنعانی لڑکیوں میں سے حِتّی اَیلون کی بیٹی عدّہ کو اور حوی صبعو ن کی نواسی اور عنہ کی بیٹی اُہلیبامہ کو۔

3 اور اِسمٰعیل کی بیٹی اور نبایوت کی بہن بشامہ کو بیاہ لایا۔

4 اور عیسو سے عدّہ کے اِلیفز پَیدا ہُؤا اور بشامہ کے رعوایل پَیدا ہُؤا۔

5 اور اُہلیبامہ کے یعوس اور یعلام اور قورح پَیدا ہُوئے ۔ یہ عیسو کے بیٹے ہیں جو مُلکِ کنعان میں پَیدا ہُوئے۔

6 اور عیسو اپنی بِیویوں اور بیٹے بیٹِیوں اور اپنے گھر کے سب نوکر چاکروں اور اپنے چَوپایوں اور تمام جانوروں اور اپنے سب مال اسباب کو جو اُس نے مُلکِ کنعان میں جمع کِیا تھا لے کر اپنے بھائی یعقُوب کے پاس سے ایک دُوسرے مُلک کو چلا گیا۔

7 کیونکہ اُن کے پاس اِس قدر سامان ہو گیا تھا کہ وہ ایک جگہ رہ نہیں سکتے تھے اور اُن کے چَوپایوں کی کثرت کے سبب سے اُس زمِین میں جہاں اُن کا قیام تھا گنجایش نہ تھی۔

8 پس عیسو جِسے ادُوم بھی کہتے ہیں کوہِ شعیر میں رہنے لگا۔

9 اور عیسو کا جو کوہِ شعیر کے ادُومیوں کا باپ ہے یہ نسب نامہ ہے۔

10 عیسو کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ۔ الیِفز عیسو کی بِیوی عدّہ کا بیٹا اور رعوایل عیسو کی بِیوی بشامہ کا بیٹا۔

11 الیِفز کے بیٹے تیمان اور اومر اور صفو اور جعتام اور قنز تھے۔

12 اور تِمنع عیسو کے بیٹے الیِفز کی حرم تھی اور الیِفز سے اُس کے عمالیق پَیدا ہُؤا ۔

سو عیسو کی بِیوی عدّہ کے بیٹے یہ تھے۔

13 رعوایل کے بیٹے یہ ہیں ۔نحت اور زارح اور سمّہ اور مِزّہ ۔ یہ عیسو کی بِیوی بشامہ کے بیٹے تھے۔

14 اور اُہلیبامہ کے بیٹے جو عنہ کی بیٹی صِبعون کی نواسی اور عیسو کی بِیوی تھی یہ ہیں۔ عیسو سے اُس کے یعُوس اور یعلام اور قورح پَیدا ہُوئے۔

15 اور عیسو کی اَولاد میں جو رئِیس تھے سو یہ ہیں ۔ عیسو کے پہلوٹھے بیٹے الِیفز کی اَولاد میں رئِیس تیمان رئِیس اومر رئِیس صفو رئِیس قَنز۔

16 رئِیس قورح رئِیس جعتام رئِیس عمالیق ۔ یہ وہ رئِیس ہیں جو الیِفز سے مُلکِ ادُوم میں پَیدا ہُوئے اور عدّہ کے فرزند تھے۔

17 اور رعوایل بن عیسو کے بیٹے یہ ہیں ۔ رئِیس نحت رئِیس زارح رئِیس سمّہ رئِیس مِزّہ ۔ یہ وہ رئِیس ہیں جو رعوایل سے مُلکِ ادُوم میں پَیدا ہُوئے اور عیسو کی بِیوی بشامہ کے فرزند تھے۔

18 اور عیسو کی بِیوی اُہلیبا مہ کی اَولاد یہ ہیں رئِیس یعُوس رئِیس یعلام رئِیس قورح۔ یہ وہ رئِیس ہیں جو عیسو کی بِیوی اُہلیبا مہ بِنت عنہ کے فرزند تھے۔

19 سو عیسو یعنی ادُوم کی اَولاد اور اُن کے رئِیس یہ ہیں۔

شعیر کی نسل

20 اورشعِیر حوری کے بیٹے جو اُس مُلک کے باشِندے تھے یہ ہیں ۔ لوطان اور سوبل اور صبعو ن اور عنہ۔

21 اور دِیسون اور ایصر اور دِیسان ۔ بنی شعِیر میں سے جو حور ی رئِیس مُلکِ ادُوم میں ہُوئے یہ ہیں۔

22 حور ی اور ہِیما م لوطان کے بیٹے اور تِمنع لوطان کی بہن تھی۔

23 اور یہ سوبل کے بیٹے ہیں ۔ علوان اور مانحت اور عیبا ل اور سفو اور اونام۔

24 اور صبعو ن کے بیٹے یہ ہیں ۔آیّہ اور عنہ ۔ یہ وہ عنہ ہے جِسے اپنے باپ کے گدھوں کو بیابان میں چراتے وقت گرم چشمے مِلے۔

25 اور عنہ کی اَولاد یہ ہے دِیسون اور اُہلیبامہ بِنت عنہ۔

26 اور دِیسون کے بیٹے یہ ہیں حمدان اور اِشبان اور یتران اور کِران۔

27 یہ ایصر کے بیٹے ہیں بِلہا ن اور زعوا ن اور عقان۔

28 دِیسان کے بیٹے یہ ہیں ۔ عُوض اور اِران۔

29 جو حوریوں میں سے رئِیس ہُوئے وہ یہ ہیں ۔ رئِیس لوطان رئِیس سوبل رئِیس صبعو ن رئِیس عنہ۔

30 رئِیس دِیسون رئِیس ایصر رئِیس دِیسان ۔ یہ اُن حوریوں کے رئِیس ہیں جو مُلکِ شعِیر میں تھے۔

ادُوم کے بادشاہ

31 یِہی وہ بادشاہ ہیں جو مُلکِ ادُوم پر پیشتر اُس سے کہ اِسرائیل کا کوئی بادشاہ ہو مُسلّط تھے۔

32 بالَع بِن بعور ادُو م میں ایک بادشاہ تھا اور اُس

کے شہر کا نام دِنہا با تھا۔

33 بالَع مَر گیا اور یُوباب

بِن زارح جو بُصراہی تھا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

34 پِھر یُوباب مَر گیا اور حُشیِم جو تیمانیوں کے مُلک

کا باشِندہ تھا اُس کا جانشیِن ہُؤا۔

35 اور حُشیِم مَر گیا

اور ہدد بِن بِدد جِس نے

موآب کے میدان میں مِدیانیو ں کو مارا

اُس کا جانشین ہُؤا اور اُس کے شہر کا نام عوِیت تھا۔

36 اور ہدد مَر گیا اور شملہ جو مُسرِ قہ کا تھا اُس کا

جانشیِن ہُؤا۔

37 اور شملہ مَر گیا اور ساؤُ ل اُس کا

جانشیِن ہُؤا ۔یہ رحوبو ت کا تھا جو دریائے فُرات کے

برابر ہے۔

38 اور ساؤ ُل مَر گیا اور بعلحنا ن بِن عکبور

اُس کا جانشیِن ہُؤا۔

39 اور بعلحنا ن بِن عکبور مَر گیا

اور حدر اُس کا جانشیِن ہُؤا اور اُس کے شہر کا نام پاوُ

اور اُس کی بِیوی کا نام مہیطب ایل تھا

جو مِطرد کی بیٹی اور میضاہاب کی نواسی تھی۔

40 پس عیسو کے رئِیسوں کے نام اُن کے خاندانوں اور مقاموں اور ناموں کے مُوافِق یہ ہیں ۔ رئِیس تِمنع رئِیس علوہ رئِیس یتیت۔

41 رئِیس اہُلیبامہ رئِیس اَیلہ رئِیس فِینون۔

42 رئِیس قنَز رئِیس تیما ن رئِیس مِبصار۔

43 رئِیس مَجد ایل۔رئِیس عِرام ۔ ادُوم کے رئِیس یِہی ہیں جن کے نام اُن کے مقبُوضہ مُلک میں اُن کے مسکن کے مُطابِق دِئے گئے ہیں ۔ یہ حال ادُومِیوں کے باپ عیسو کا ہے۔

پَیدایش 37

یُوسف اور اُس کے بھائی

1 اور یعقُوب مُلکِ کنعان میں رہتا تھا جہاں اُس کا باپ مُسافِر کی طرح رہا تھا۔

2 یعقُوب کی نسل کا حال یہ ہے کہ

یُوسف ستّرہ برس کی عُمر میں اپنے بھائِیوں کے ساتھ بھیڑ بکریاں چرایا کرتا تھا ۔ یہ لڑکا اپنے باپ کی بِیویوں بِلہا ہ اورزِلفہ کے بیٹوں کے ساتھ رہتا تھا اور وہ اُن کے بُرے کاموں کی خبر باپ تک پُہنچادیتا تھا۔

3 اور اِسرائیل یُوسف کو اپنے سب بیٹوں سے زِیادہ پیار کرتا تھا کیونکہ وہ اُس کے بُڑھاپے کا بیٹا تھا اور اُس نے اُسے ایک بُوقلمُون قبا بھی بنوا دی۔

4 اور اُس کے بھائِیوں نے دیکھا کہ اُن کا باپ اُس کے سب بھائِیوں سے زِیادہ اُسی کو پیار کرتا ہے ۔ سو وہ اُس سے بُغض رکھنے لگے اور ٹِھیک طَور سے بات بھی نہیں کرتے تھے۔

5 اور یُوسف نے ایک خواب دیکھا جِسے اُس نے اپنے بھائِیوں کو بتایا تو وہ اُس سے اَور بھی بُغض رکھنے لگے۔

6 اور اُس نے اُن سے کہا ذرا وہ خواب تو سُنو جو مَیں نے دیکھا ہے۔

7 ہم کھیت میں پُولے باندھتے تھے اور کیا دیکھتا ہُوں کہ میرا پُولا اُٹھا اور سِیدھا کھڑا ہو گیا اور تُمہارے پُولوں نے میرے پُولے کو چاروں طرف سے گھیر لِیا اور اُسے سِجدہ کِیا۔

8 تب اُس کے بھائِیوں نے اُس سے کہا کہ کیا تُو سچ مُچ ہم پر سلطنت کرے گا یا ہم پر تیرا تسلُّط ہو گا؟ اور اُنہوں نے اُس کے خوابوں اور اُس کی باتوں کے سبب سے اُس سے اَور بھی زِیادہ بُغض رکھّا۔

9 پِھر اُس نے دُوسرا خواب دیکھا اور اپنے بھائِیوں کو بتایا ۔ اُس نے کہا دیکھو مُجھے ایک اور خواب دِکھائی دِیا ہے کہ سُورج اور چاند اور گیارہ سِتاروں نے مُجھے سِجدہ کِیا۔

10 اور اُس نے اِسے اپنے باپ اوربھائِیوں دونوں کو بتایا ۔ تب اُس کے باپ نے اُسے ڈانٹا اور کہا کہ یہ خواب کیا ہے جو تُو نے دیکھا ہے؟ کیا مَیں اور تیری ماں اور تیرے بھائی سچ مُچ تیرے آگے زمِین پر جُھک کر تُجھے سِجدہ کریں گے؟۔

11 اور اُس کے بھائِیوں کو اُس سے حسد ہو گیا لیکن اُس کے باپ نے یہ بات یاد رکھّی۔

یُوسف بیچا جاتا اور مِصر کو لے جایا جاتا ہے

12 اور اُس کے بھائی اپنے باپ کی بھیڑ بکریاں چرانے سِکم کو گئے۔

13 تب اِسرائیل نے یُوسف سے کہا تیرے بھائی سِکم میں بھیڑ بکریوں کو چرا رہے ہوں گے ۔ سو آ کہ مَیں تُجھے اُن کے پاس بھیجوں ۔

اُس نے اُسے کہا مَیں تیّار ہُوں۔

14 تب اُس نے کہا تُوجا کر دیکھ کہ تیرے بھائِیوں کا اور بھیڑ بکریوں کا کیا حال ہے اور آکر مُجھے خبر دے ۔ سو اُس نے اُسے حبرُون کی وادی سے بھیجا

اور وہ سِکم میں آیا۔

15 اور ایک شخص نے اُسے میدان میں اِدھر اُدھر آوارہ پِھرتے پایا ۔ یہ دیکھ کر اُس شخص نے اُس سے پُوچھا کہ تُو کیا ڈُھونڈتا ہے؟۔

16 اُس نے کہا مَیں اپنے بھائِیوں کو ڈُھونڈتا ہُوں ذرا مُجھے بتا دے کہ وہ بھیڑ بکریوں کو کہاں چرا رہے ہیں۔

17 اُس شخص نے کہا وہ یہاں سے چلے گئے کیونکہ مَیں نے اُن کو یہ کہتے سُنا کہ چلو ہم دُوتین کو جائیں ۔ چُنانچہ یُوسف اپنے بھائِیوں کی تلاش میں چلا اور اُن کو دُوتین میں پایا۔

18 اور جُوں ہی اُنہوں نے اُسے دُور سے دیکھا تو پیشتر اِس سے کہ وہ نزدِیک پُہنچے اُس کے قتل کا منصُوبہ باندھا۔

19 اور آپس میں کہنے لگے دیکھو خوابوں کا دیکھنے والا آرہا ہے۔

20 آؤ اب ہم اُسے مار ڈالیں اور کِسی گڑھے میں ڈال دیں اور یہ کہہ دیں گے کہ کوئی بُرا درِندہ اُسے کھا گیا ۔ پِھر دیکھیں گے کہ اُس کے خوابوں کا انجام کیا ہوتا ہے۔

21 تب رُوبِن نے یہ سُن کر اُسے اُن کے ہاتھوں سے بچایا اور کہا ہم اُس کی جان نہ لیں۔

22 اور رُوبِن نے اُن سے یہ بھی کہا کہ خُون نہ بہاؤ بلکہ اُسے اِس گڑھے میں جو بیابان میں ہے ڈال دو لیکن اُس پر ہاتھ نہ اُٹھاؤ ۔ وہ چاہتا تھا کہ اُسے اُن کے ہاتھ سے بچا کر اُس کے باپ کے پاس سلامت پُہنچا دے۔

23 اور یُوں ہُؤا کہ جب یُوسف اپنے بھائِیوں کے پاس پُہنچا تو اُنہوں نے اُس کی بُوقلمُون قبا کو جو وہ پہنے تھا اُتار لِیا۔

24 اور اُسے اُٹھا کر گڑھے میں ڈال دِیا ۔ وہ گڑھا سُوکھا تھا ۔ اُس میں ذرا بھی پانی نہ تھا۔

25 اور وہ کھانا کھانے بَیٹھے اور آنکھ اُٹھائی تو دیکھا کہ اِسمٰعیلِیوں کا ایک قافِلہ جِلعاد سے آرہا ہے اور گرم مصالح اور رَوغن ِبلسان اور مُرّاُونٹوں پرلادے ہُوئے مِصر کولِئے جا رہا ہے۔

26 تب یہُوداہ نے اپنے بھائِیوں سے کہا کہ اگر ہم اپنے بھائی کو مار ڈالیں اور اُس کا خُون چُھپائیں تو کیا نفع ہو گا؟۔

27 آؤ اُسے اِسمٰعیلِیوں کے ہاتھ بیچ ڈالیں کہ ہمارا ہاتھ اُس پر نہ اُٹھے کیونکہ وہ ہمارا بھائی اور ہمارا خُون ہے ۔ اُس کے بھائِیوں نے اُس کی بات مان لی۔

28 پِھر وہ مِدیانی سَوداگر اُدھر سے گُذرے ۔ تب اُنہوں نے یُوسف کو کھینچ کر گڑھے سے باہر نِکالا اور اُسے اِسمٰعیلِیوں کے ہاتھ بِیس رُوپَے کو بیچ ڈالا اور وہ یُوسف کو مِصر میں لے گئے۔

29 جب رُوبِن گڑھے پر لَوٹ کر آیا اور دیکھا کہ یُوسف اُس میں نہیں ہے تو اپنا پیراہن چاک کِیا۔

30 اور اپنے بھائِیوں کے پاس اُلٹا پِھرا اور کہنے لگا کہ لڑکا تو وہاں نہیں ہے ۔ اب مَیں کہاں جاؤں؟۔

31 پِھراُنہوں نے یُوسف کی قبا لے کر اور ایک بکرا ذبح کر کے اُسے اُس کے خُون میں تر کِیا۔

32 اور اُنہوں نے اُس بُوقلمُون قبا کو بِھجوا دِیا ۔ سو وہ اُسے اُن کے باپ کے پاس لے آئے اور کہا کہ ہم کو یہ چِیزپڑی مِلی ۔ اب تُوپہچان کہ یہ تیرے بیٹے کی قبا ہے یا نہیں؟۔

33 اور اُس نے اُسے پہچان لِیا اور کہا کہ یہ تو میرے بیٹے کی قبا ہے ۔ کوئی بُرا درِندہ اُسے کھا گیا ہے ۔ یُوسف بیشک پھاڑا گیا۔

34 تب یعقُوب نے اپنا پیراہن چاک کِیا اور ٹاٹ اپنی کمر سے لپیٹا اور بُہت دِنوں تک اپنے بیٹے کے لِئے ماتم کرتا رہا۔

35 اور اُس کے سب بیٹے بیٹِیاں اُسے تسلّی دینے جاتے تھے پر اُسے تسلّی نہ ہوتی تھی ۔ وہ یِہی کہتا رہا کہ مَیں تو ماتم ہی کرتا ہُؤا قبر میں اپنے بیٹے سے جا مِلُوں گا ۔ سو اُس کا باپ اُس کے لِئے روتا رہا۔

36 اور مِدیانِیوں نے اُسے مِصر میں فُوطِیفار کے ہاتھ جو فِرعون کا ایک حاکِم اور جلَوداروں کا سردار تھا بیچا۔

پَیدایش 38

یہُوداہ اور تمر

1 اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ یہُوداہ اپنے بھائِیوں سے جُدا ہو کر ایک عدُلّامی آدمی کے پاس جِس کا نام حِیر ہ تھا گیا۔

2 اور یہُودا ہ نے وہاں سُو ع نام کِسی کنعا نی کی بیٹی کو دیکھا اور اُس سے بیاہ کر کے اُس کے پاس گیا۔

3 وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا جِس کا نام اُس نے عیر رکھّا۔

4 اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور ایک بیٹا ہُؤا اور اُس کا نام اونان رکھّا۔

5 پِھر اُس کے ایک اور بیٹا ہُؤا اور اُس کا نام سیلہ رکھّا اور یہُوداہ کزِیب میں تھا جب اِس عَورت کے یہ لڑکا ہُؤا۔

6 اور یہُوداہ اپنے پہلوٹھے بیٹے عیر کے لِئے ایک عَورت بیاہ لایا جِس کا نام تمر تھا۔

7 اور یہُوداہ کا پہلوٹھا بیٹا عیر خُداوند کی نِگاہ میں شرِیر تھا ۔ سو خُداوند نے اُسے ہلاک کر دِیا۔

8 تب یہُوداہ نے اونان سے کہا کہ اپنے بھائی کی بِیوی کے پاس جا اور دیور کا حق ادا کر تاکہ تیرے بھائی کے نام سے نسل چلے۔

9 اور اونان جانتا تھا کہ یہ نسل میری نہ کہلائے گی ۔ سو یُوں ہُؤا کہ جب وہ اپنے بھائی کی بِیوی کے پاس جاتا تو نُطفہ کو زمِین پر گِرا دیتا تھا کہ مبادا اُس کے بھائی کے نام سے نسل چلے۔

10 اور اُس کا یہ کام خُداوند کی نظر میں بُہت بُرا تھا اِس لِئے اُس نے اُسے بھی ہلاک کِیا۔

11 تب یہُوداہ نے اپنی بہُو تمر سے کہا کہ میرے بیٹے سیلہ کے بالغ ہونے تک تو اپنے باپ کے گھر بیوہ بَیٹھی رہ کیونکہ اُس نے سوچا کہ کہِیں یہ بھی اپنے بھائِیوں کی طرح ہلاک نہ ہو جائے سو تمر اپنے باپ کے گھر میں جا کر رہنے لگی۔

12 اور ایک عرصہ کے بعد اَیسا ہُؤا کہ سُوع کی بیٹی جو یہُوداہ کی بِیوی تھی مَر گئی اور جب یہُوداہ کو اُس کا غم بُھولا تو وہ اپنے عدُلّامی دوست حِیرہ کے ساتھ اپنی بھیڑوں کی پشم کے کترنے والوں کے پاس تِمنَت کو گیا۔

13 اور تمر کو یہ خبر مِلی کہ تیرا خُسر اپنی بھیڑوں کی پشم کترنے کے لِئے تِمنَت کو جا رہا ہے۔

14 تب اُس نے اپنے رنڈاپے کے کپڑوں کو اُتار پھینکا اور بُرقع اوڑھا اور اپنے کو ڈھانکا اور عَینیم کے پھاٹک کے برابر جو تِمنَت کی راہ پر ہے جا بَیٹھی کیونکہ اُس نے دیکھا کہ سیلہ بالغ ہو گیا مگر یہ اُس سے بیاہی نہیں گئی۔

15 یہُوداہ اُسے دیکھ کر سمجھا کہ کوئی کسبی ہے کیونکہ اُس نے اپنا مُنہ ڈھانک رکھّا تھا۔

16 سو وہ راستہ سے اُس کی طرف کو پِھرا اور اُس سے کہنے لگا کہ ذرا مُجھے اپنے ساتھ مُباشرت کر لینے دے کیونکہ اِسے بِالکُل نہیں معلُوم تھا کہ وہ اِس کی بہُو ہے ۔

اُس نے کہا تُو مُجھے کیا دے گا تاکہ میرے ساتھ مُباشرت کرے؟۔

17 اُس نے کہا مَیں ریوڑ میں سے بکری کا ایک بچّہ تُجھے بھیج دُوں گا ۔ اُس نے کہا کہ اُس کے بھیجنے تک تُو میرے پاس کچھ رہن کر دے گا؟۔

18 اُس نے کہا تُجھے رہن کیا دُوں؟

اُس نے کہا اپنی مُہر اور اپنا بازُوبند اور اپنی لاٹھی جو تیرے ہاتھ میں ہے ۔ اُس نے یہ چِیزیں اُسے دِیں اور اُس کے ساتھ مُباشرت کی اور وہ اُس سے حامِلہ ہو گئی۔

19 پِھر وہ اُٹھ کر چلی گئی اور بُرقع اُتار کر رنڈاپے کا جوڑا پہن لِیا۔

20 اور یہُوداہ نے اپنے عدُلّامی دوست کے ہاتھ بکری کا بچّہ بھیجا تاکہ اُس عَورت کے پاس سے اپنا رہن واپس منگائے پر وہ عَورت اُسے نہ مِلی۔

21 تب اُس نے اُس جگہ کے لوگوں سے پُوچھا کہ وہ کسبی جو عَینیم میں راستہ کے برابربَیٹھی تھی کہاں ہے؟

اُنہوں نے کہا یہاں کوئی کسبی نہ تھی۔

22 تب اُس نے یہُوداہ کے پاس لَوٹ کر اُسے بتایا کہ وہ مُجھے نہیں مِلی اور وہاں کے لوگ بھی کہتے تھے کہ وہاں کوئی کسبی نہیں تھی۔

23 یہُوداہ نے کہا خَیر! اُس رہن کو وُہی رکھّے ہم تو بدنام نہ ہوں ۔ مَیں نے تو بکری کا بچّہ بھیجا پر وہ تُجھے نہیں مِلی۔

24 اور قرِیباً تِین مہِینے کے بعد یہُوداہ کو یہ خبر مِلی کہ تیری بہُو تمر نے زِنا کِیا اور اُسے چِھنالے کا حمل بھی ہے ۔

یہُوداہ نے کہا کہ اُسے باہر نِکال لاؤ کہ وہ جلائی جائے۔

25 جب اُسے باہر نِکالا تو اُس نے اپنے خُسر کو کہلا بھیجا کہ میرے اُسی شخص کا حمل ہے جِس کی یہ چِیزیں ہیں ۔ سو تُو پہچان تو سہی کہ یہ مُہر اور بازُوبند اور لاٹھی کِس کی ہے؟۔

26 تب یہُوداہ نے اِقرار کِیا اور کہا کہ وہ مُجھ سے زِیادہ صادِق ہے کیونکہ مَیں نے اُسے اپنے بیٹے سیلہ سے نہیں بیاہا اور وہ پِھر کبھی اُس کے پاس نہ گیا۔

27 اور اُس کے وضع ِحمل کے وقت معلُوم ہُؤا کہ اُس کے پیٹ میں توأم ہیں۔

28 اور جب وہ جننے لگی تو ایک بچّے کا ہاتھ باہر آیا اور دائی نے پکڑ کر اُس کے ہاتھ میں لال ڈورا باندھ دِیا اور کہنے لگی کہ یہ پہلے پَیدا ہُؤا۔

29 اور یُوں ہُؤا کہ اُس نے اپنا ہاتھ پِھر کھینچ لِیا ۔ اِتنے میں اُس کا بھائی پَیدا ہو گیا ۔ تب وہ دائی بول اُٹھی کہ تُو کَیسے زبردستی نِکل پڑا؟ سو اُس کا نام فارص رکھّا گیا۔

30 پِھر اُس کا بھائی جِس کے ہاتھ میں لال ڈورا بندھا تھا پَیدا ہُؤا اور اُس کا نام زارَح رکھّا گیا۔

پَیدایش 39

یُوسف اور فُوطِیفار کی بیوی

1 اور یُوسف کو مِصر میں لائے اور فوطِیفار مِصری نے جو فِرعون کا ایک حاکِم اور جلَوداروں کا سردار تھا اُس کو اِسمٰعیلِیوں کے ہاتھ سے جو اُسے وہاں لے گئے تھے خرِید لِیا۔

2 اور خُداوند یُوسف کے ساتھ تھا اور وہ اِقبال مند ہُؤا اور اپنے مِصری آقا کے گھر میں رہتا تھا۔

3 اور اُس کے آقا نے دیکھا کہ خُداوند اُس کے ساتھ ہے اور جِس کام کو وہ ہاتھ لگاتا ہے خُداوند اُس میں اُسے اِقبال مند کرتا ہے۔

4 چُنانچہ یُوسف اُس کی نظر میں مقبُول ٹھہرا اور وُہی اُس کی خِدمت کرتا تھا اور اُس نے اُسے اپنے گھر کا مُختار بنا کر اپنا سب کُچھ اُسے سَونپ دِیا۔

5 اور جب اُس نے اُسے گھر کا اور سارے مال کا مُختار بنایا تو خُداوند نے اُس مِصری کے گھر میں یُوسف کی خاطِر برکت بخشی اور اُس کی سب چِیزوں پر جو گھر میں اور کھیت میں تِھیں خُداوند کی برکت ہونے لگی۔

6 اور اُس نے اپنا سب کُچھ یُوسف کے ہاتھ میں چھوڑ دِیا اور سِوا روٹی کے جِسے وہ کھا لیتا تھا اُسے اپنی کِسی چِیز کا ہوش نہ تھا

اور یُوسف خُوب صُورت اور حسیِن تھا۔

7 اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ اُس کے آقا کی بِیوی کی آنکھ یُوسف پر لگی اور اُس نے اُس سے کہا کہ میرے ساتھ ہم بِستر ہو۔

8 لیکن اُس نے اِنکار کِیا اور اپنے آقا کی بِیوی سے کہا کہ دیکھ میرے آقا کو خبر بھی نہیں کہ اِس گھر میں میرے پاس کیا کیا ہے اور اُس نے اپنا سب کُچھ میرے ہاتھ میں چھوڑ دِیا ہے۔

9 اِس گھر میں مُجھ سے بڑا کوئی نہیں اور اُس نے تیرے سِوا کوئی چِیز مُجھ سے باز نہیں رکھّی کیونکہ تُو اُس کی بِیوی ہے سو بھلا مَیں کیوں اَیسی بڑی بدی کرُوں اور خُدا کا گُنہگار بنُوں؟۔

10 اور وہ ہر چند روز یُوسف کے سر ہوتی رہی پر اُس نے اُس کی بات نہ مانی کہ اُس سے ہم بِستر ہونے کے لِئے اُس کے ساتھ لیٹے۔

11 اور ایک دِن یُوں ہُؤا کہ وہ اپنا کام کرنے کے لِئے گھر میں گیا اور گھر کے آدمِیوں میں سے کوئی بھی اندر نہ تھا۔

12 تب اُس عَورت نے اُس کا پیراہن پکڑ کر کہا کہ میرے ساتھ ہم بِستر ہو ۔ وہ اپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگا اور باہر نِکل گیا۔

13 جب اُس نے دیکھا کہ وہ اپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگ گیا۔

14 تو اُس نے اپنے گھر کے آدمِیوں کو بُلا کر اُن سے کہا کہ دیکھو وہ ایک عِبری کو ہم سے مذاق کرنے کے لِئے ہمارے پاس لے آیا ہے ۔ یہ مُجھ سے ہم بِستر ہونے کو اندرگُھس آیا اور مَیں بُلند آواز سے چِلّانے لگی۔

15 جب اُس نے دیکھا کہ مَیں زور زور سے چِلّا رہی ہُوں تُو اپنا پیراہن میرے پاس چھوڑ کر بھاگا اور باہر نِکل گیا۔

16 اور وہ اُس کا پیراہن اُس کے آقا کے گھر لَوٹنے تک اپنے پاس رکھّے رہی۔

17 تب اُس نے یہ باتیں اُس سے کہِیں کہ یہ عِبری غُلام جو تُو لایا ہے میرے پاس اندرگُھس آیا کہ مُجھ سے مذاق کرے۔

18 جب مَیں زور زور سے چِلّانے لگی تو وہ اپنا پیراہن میرے ہی پاس چھوڑ کر باہر بھاگ گیا۔

19 جب اُس کے آقا نے اپنی بِیوی کی وہ باتیں جو اُس نے اُس سے کہِیں سُن لِیں کہ تیرے غُلام نے مُجھ سے اَیسا اَیسا کِیا تو اُس کا غضب بھڑکا۔

20 اور یُوسف کے آقا نے اُس کو لے کر قَیدخانہ میں جہاں بادشاہ کے قَیدی بند تھے ڈال دِیا ۔ سو وہ وہاں قَیدخانہ میں رہا۔

21 لیکن خُداوند یُوسف کے ساتھ تھا ۔ اُس نے اُس پر رحم کِیا اور قَیدخانہ کے داروغہ کی نظر میں اُسے مقبُول بنایا۔

22 اور قَیدخانہ کے داروغہ نے سب قَیدِیوں کو جو قَید میں تھے یُوسف کے ہاتھ میں سَونپا اور جو کُچھ وہ کرتے اُسی کے حُکم سے کرتے تھے۔

23 اور قَیدخانہ کا داروغہ سب کاموں کی طرف سے جو اُس کے ہاتھ میں تھے بے فِکر تھا اِس لِئے کہ خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور جو کُچھ وہ کرتا خُداوند اُس میں اِقبال مندی بخشتا تھا۔

پَیدایش 40

یُوسف قَیدیوں کے خوابوں کی تعبِیر کرتا ہے

1 اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ شاہِ مِصر کا ساقی اور نان پَز اپنے خُداوند شاہِ مِصر کے مُجرِم ہُوئے۔

2 اور فِرعون اپنے اِن دونوں حاکِموں سے جِن میں ایک ساقِیوں اور دُوسرا نان پَزوں کا سردار تھا ناراض ہو گیا۔

3 اور اُس نے اِن کو جلَوداروں کے سردار کے گھر میں اُسی جگہ جہاں یُوسف حراست میں تھا قَیدخانہ میں نظربند کرا دِیا۔

4 جلَوداروں کے سردار نے اُن کو یُوسف کے حوالہ کِیا اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگا اور وہ ایک مُدّت تک نظربند رہے۔

5 اور شاہِ مِصر کے ساقی اور نان پَز دونوں نے جو قَیدخانہ میں نظربند تھے ایک ہی رات میں اپنے اپنے ہونہار کے مُطابِق ایک ایک خواب دیکھا۔

6 اور یُوسف صُبح کو اُن کے پاس اندر آیا اور دیکھا کہ وہ اُداس ہیں۔

7 اور اُس نے فِرعون کے حاکِموں سے جو اُس کے ساتھ اُس کے آقا کے گھر میں نظربند تھے پُوچھا کہ آج تُم کیوں اَیسے اُداس نظر آتے ہو؟۔

8 اُنہوں نے اُس سے کہا ہم نے ایک خواب دیکھا ہے جِس کی تعبِیر کرنے والا کوئی نہیں ۔

یُوسف نے اُن سے کہا کیا تعبِیر کی قُدرت خُدا کو نہیں؟ مُجھے ذرا وہ خواب بتاؤ۔

9 تب سردار ساقی نے اپنا خواب یُوسف سے بیان کِیا ۔ اُس نے کہا مَیں نے خواب میں دیکھا کہ انگُور کی بیل میرے سامنے ہے۔

10 اور اُس بیل میں تِین شاخیں ہیں اور اَیسا دِکھائی دِیا کہ اُس میں کلِیاں لگیں اور پُھول آئے اور اُس کے سب گُچھّوں میں پکّے پکّے انگُور لگے۔

11 اور فِرعون کا پیالہ میرے ہاتھ میں ہے اور مَیں نے اُن انگُوروں کو لے کر فِرعون کے پیالہ میں نچوڑا اور وہ پیالہ مَیں نے فِرعون کے ہاتھ میں دِیا۔

12 یُوسف نے اُس سے کہا اِس کی تعبِیر یہ ہے کہ وہ تِین شاخیں تِین دِن ہیں۔

13 سو اب سے تِین دِن کے اندر فِرعون تُجھے سرفراز فرمائے گا اور تُجھے پِھر تیرے منصب پر بحال کر دے گا اور پہلے کی طرح جب تُو اُس کا ساقی تھا پِیالہ فِرعون کے ہاتھ میں دِیا کرے گا۔

14 لیکن جب تُو خُوش حال ہو جائے تو مُجھے یاد کرنا اور ذرا مُجھ سے مِہربانی سے پیش آنا اور فِرعون سے میرا ذِکر کرنا اور مُجھے اِس گھر سے چُھٹکارا دِلوانا۔

15 کیونکہ عِبر ا نیوں کے مُلک سے مُجھے چُرا کر لے آئے ہیں اور یہاں بھی مَیں نے اَیسا کوئی کام نہیں کِیا جِس کے سبب سے قَیدخانہ میں ڈالا جاؤں۔

16 جب سردار نان پَز نے دیکھا کہ تعبِیر اچھّی نِکلی تو یُوسف سے کہا کہ مَیں نے بھی خواب میں دیکھا کہ میرے سرپر سفید روٹی کی تِین ٹوکرِیاں ہیں۔

17 اور اُوپر کی ٹوکری میں ہر قِسم کا پکا ہُؤا کھانا فِرعون کے لِئے ہے اور پرِندے میرے سرپر کی ٹوکری میں سے کھا رہے ہیں۔

18 یُوسف نے اُس سے کہا اِس کی تعبِیر یہ ہے کہ وہ تِین ٹوکرِیاں تِین دِن ہیں۔

19 سو اب سے تِین دِن کے اندر فِرعون تیرا سر تیرے تن سے جُدا کرا کے تُجھے ایک درخت پر ٹنگوا دے گا اور پرِندے تیرا گوشت نوچ نوچ کر کھائیں گے۔

20 اور تِیسرے دِن جو فِرعون کی سالگرہ کا دِن تھا یُوں ہُؤا کہ اُس نے اپنے سب نوکروں کی ضِیافت کی اور اُس نے سردار ساقی اور سردار نان پَز کو اپنے نوکروں کے ساتھ یاد فرمایا۔

21 اور اُس نے سردار ساقی کو پِھر اُس کی خِدمت پر بحال کِیا اور وہ فِرعون کے ہاتھ میں پِیالہ دینے لگا۔

22 پر اُس نے سردار نان پَز کو پھانسی دِلوائی جَیسا یُوسف نے تعبِیر کر کے اُن کو بتایا تھا۔

23 لیکن سردار ساقی نے یُوسف کو یاد نہ کِیا بلکہ اُسے بُھول گیا۔

پَیدایش 41

یُوسف بادشاہ کے خواب کی تعبِیر کرتا ہے

1 پُورے دو برس کے بعد فِرعون نے خواب میں دیکھا کہ وہ لب ِدریا کھڑا ہے۔

2 اور اُس دریا میں سے سات خُوب صُورت اور موٹی موٹی گائیں نِکل کر نَیستان میں چرنے لگیں۔

3 اُن کے بعد اَور سات بدشکل اور دُبلی دُبلی گائیں دریا سے نِکلِیں اور دُوسری گایوں کے برابر دریا کے کنارے جا کھڑی ہُوئِیں۔

4 اور یہ بدشکل اور دُبلی دُبلی گائیں اُن ساتوں خُوب صُورت اور موٹی موٹی گایوں کو کھا گئِیں ۔ تب فِرعون جاگ اُٹھا۔

5 اور وہ پِھر سو گیا اور اُس نے دُوسرا خواب دیکھا کہ ایک ڈنٹھی میں اناج کی سات موٹی اور اچھّی اچھّی بالیں نِکلِیں۔

6 اُن کے بعد اَور سات پتلی اور پُوربی ہوا کی ماری مُرجھائی ہُوئی بالیں نِکلیِں۔

7 یہ پتلی بالیں اُن ساتوں موٹی اور بھری ہُوئی بالوں کو نِگل گئِیں اور فِرعو ن جاگ گیا اور اُسے معلُوم ہُؤا کہ یہ خواب تھا۔

8 اور صُبح کو یُوں ہُؤا کہ اُس کا جی گھبرایا ۔ تب اُس نے مِصر کے سب جادُوگروں اور سب دانِش مندوں کو بُلوا بھیجا اور اپنا خواب اُن کو بتایا پر اُن میں سے کوئی فِرعون کے آگے اُن کی تعبِیر نہ کر سکا۔

9 اُس وقت سردار ساقی نے فِرعو ن سے کہا کہ میری خطائیں آج مُجھے یاد آئِیں۔

10 جب فِرعون اپنے خادِموں سے ناراض تھا اور اُس نے مُجھے اور سردار نان پَز کو جلَوداروں کے سردار کے گھر میں نظربند کروا دِیا۔

11 تو مَیں نے اور اُس نے ایک ہی رات میں ایک ایک خواب دیکھا ۔ یہ خواب ہم نے اپنے اپنے ہونہار کے مُطابِق دیکھے۔

12 وہاں ایک عِبری جوان جلَوداروں کے سردار کا نوکر ہمارے ساتھ تھا ۔ ہم نے اُسے اپنے خواب بتائے اور اُس نے اُن کی تعبِیر کی اور ہم میں سے ہر ایک کو ہمارے خواب کے مُطابِق اُس نے تعِبیر بتائی۔

13 اور جو تعبِیر اُس نے بتائی تھی وَیسا ہی ہُؤا کیونکہ مُجھے تو اُس نے میرے منصب پر بحال کِیا تھا اور اُسے پھانسی دی تھی۔

14 تب فِرعون نے یُوسف کو بُلوا بھیجا ۔ سو اُنہوں نے جلد اُسے قَیدخانہ سے باہر نِکالا اور اُس نے حجامت بنوائی اور کپڑے بدل کر فِرعون کے سامنے آیا۔

15 فِرعون نے یُوسف سے کہا مَیں نے ایک خواب دیکھا ہے جِس کی تعبیر کوئی نہیں کر سکتا اور مُجھ سے تیرے بارے میں کہتے ہیں کہ تُو خواب کو سُن کر اُس کی تعبیر کرتا ہے۔

16 یُوسف نے فِرعون کو جواب دِیا مَیں کُچھ نہیں جانتا ۔ خُدا ہی فِرعون کو سلامتی بخش جواب دے گا۔

17 تب فِرعون نے یُوسف سے کہا مَیں نے خواب میں دیکھا کہ مَیں دریا کے کنارے کھڑا ہُوں۔

18 اور اُس دریا میں سے سات موٹی اور خُوب صُورت گائیں نِکل کر نَیستان میں چرنے لگیں۔

19 اُن کے بعد اَور سات خراب اور نِہایت بدشکل اور دُبلی گائیں نِکلِیں اور وہ اِس قدر بُری تِھیں کہ مَیں نے سارے مُلکِ مِصر میں اَیسی کبھی نہیں دیکھِیں۔

20 اور وہ دُبلی اور بدشکل گائیں اُن پہلی ساتوں موٹی گایوں کو کھا گئِیں۔

21 اور اُن کے کھا جانے کے بعد یہ معلُوم بھی نہیں ہوتا تھا کہ اُنہوں نے اُن کو کھا لِیا ہے بلکہ وہ پہلے کی طرح جَیسی کی تَیسی بدشکل رہِیں ۔ تب میں جاگ گیا۔

22 اور پِھر خواب میں دیکھا کہ ایک ڈنٹھی میں سات بھری اور اچھّی اچھّی بالیں نِکلِیں۔

23 اور اُن کے بعد اَور سات سُوکھی اور پتلی اور پُوربی ہوا کی ماری مُرجھائی ہُوئی بالیں نِکلیِں۔

24 اور یہ پتلی بالیں اُن ساتوں اچھّی اچھّی بالوں کو نِگل گئِیں اور مَیں نے اِن جادُوگروں سے اِس کا بیان کِیا پر ایسا کوئی نہ نِکلا جو مُجھے اِس کا مطلب بتاتا۔

25 تب یُوسف نے فِرعون سے کہا کہ فِرعون کا خواب ایک ہی ہے ۔ جو کُچھ خُدا کرنے کو ہے اُسے اُس نے فِرعون پر ظاہِرکِیا ہے۔

26 وہ سات اچھّی اچھّی گائیں سات برس ہیں اور وہ سات اچھّی اچھّی بالیں بھی سات برس ہیں ۔ خواب ایک ہی ہے۔

27 اور وہ سات بدشکل اور دُبلی گائیں جو اُن کے بعد نِکلِیں اور وہ سات خالی اور پُوربی ہوا کی ماری مُرجھائی ہُوئی بالیں بھی سات برس ہی ہیں مگر کال کے سات برس۔

28 یہ وُہی بات ہے جو مَیں فِرعون سے کہہ چُکا ہُوں کہ جو کُچھ خُدا کرنے کو ہے اُسے اُس نے فِرعون پر ظاہِرکِیا ہے۔

29 دیکھ! سارے مُلکِ مِصر میں سات برس تو پَیداوار کثِیرکے ہوں گے۔

30 اُن کے بعد سات برس کال کے آئیں گے اور تمام مُلک ِمِصر میں لوگ اِس ساری پَیداوار کو بُھول جائیں گے اور یہ کال مُلک کو تباہ کر دے گا۔

31 اور ارزانی مُلک میں یاد بھی نہیں رہے گی کیونکہ جو کال بعد میں پڑے گا وہ نِہایت ہی سخت ہو گا۔

32 اور فِرعون نے جو یہ خواب دو دفعہ دیکھا تو اِس کا سبب یہ ہے کہ یہ بات خُدا کی طرف سے مُقرّر ہو چُکی ہے اور خُدا اِسے جلد پُورا کرے گا۔

33 اِس لِئے فِرعون کو چاہئے کہ ایک دانِشور اور عقل مند آدمی کو تلاش کر لے اور اُسے مُلکِ مِصر پر مُختار بنائے۔

34 فِرعون یہ کرے تاکہ اُس آدمی کو اِختیار ہو کہ وہ مُلک میں ناظِروں کو مُقّرر کر دے اور ارزانی کے سات برسوں میں سارے مُلکِ مِصر کی پَیداوار کا پانچواں حِصّہ لے لے۔

35 اور وہ اُن اچھّے برسوں میں جو آتے ہیں سب کھانے کی چِیزیں جمع کریں اور شہر شہر میں غلّہ جو فِرعون کے اِختیار میں ہو خُورِش کے لِئے فراہم کر کے اُس کی حِفاظت کریں۔

36 یِہی غلّہ مُلک کے لِئے ذخِیرہ ہو گا اور ساتوں برس کے لِئے جب تک مُلک میں کال رہے گا کافی ہو گا تاکہ کال کی وجہ سے مُلک برباد نہ ہو جائے۔

یُوسف مِصر کا حاکِم بنایا جاتا ہے

37 یہ بات فِرعون اور اُس کے سب خادِموں کو پسند آئی۔

38 سو فِرعون نے اپنے خادِموں سے کہا کہ کیا ہم کو اَیسا آدمی جَیسا یہ ہے جِس میں خُدا کی رُوح ہے مِل سکتا ہے؟۔

39 اور فِرعون نے یُوسف سے کہا چُونکہ خُدا نے تُجھے یہ سب کُچھ سمجھا دِیا ہے اِس لِئے تیری مانِند دانشور اور عقل مند کوئی نہیں۔

40 سو تُو میرے گھر کا مُختار ہو گا اور میری ساری رعایا تیرے حُکم پر چلے گی ۔ فقط تخت کا مالِک ہونے کے سبب سے مَیں بزُرگ تر ہُوں گا۔

41 اور فِرعون نے یُوسف سے کہا کہ دیکھ مَیں تُجھے سارے مُلکِ مِصر کا حاکِم بناتا ہُوں۔

42 اور فِرعون نے اپنی انگُشتری اپنے ہاتھ سے نِکال کر یُوسف کے ہاتھ میں پہنا دی اور اُسے بارِیک کتان کے لِباس میں آراستہ کروا کر سونے کا طَوق اُس کے گلے میں پہنایا۔

43 اور اُس نے اُسے اپنے دُوسرے رتھ میں سوار کرا کر اُس کے آگے آگے یہ مُنادی کروا دی کہ گُھٹنے ٹیکو اور اُس نے اُسے سارے مُلکِ مِصر کا حاکِم بنا دِیا۔

44 اور فِرعون نے یُوسف سے کہا مَیں فِرعون ہُوں اور تیرے حُکم کے بغیر کوئی آدمی اِس سارے مُلکِ مِصر میں اپنا ہاتھ یا پاؤں ہِلانے نہ پائے گا۔

45 اور فِرعون نے یُوسف کا نام صِفنا ت فعنیح ر کھّا اوراُس نے اون کے پُجاری فوطِیفر ع کی بیٹی آسِناتھ کو اُس سے بیاہ دِیا اور یُوسف مُلکِ مِصر میں دَورہ کرنے لگا۔

46 اور یُوسف تِیس برس کا تھا جب وہ مِصر کے بادشاہ فِرعون کے سامنے گیا اور اُس نے فِرعون کے پاس سے رُخصت ہو کر سارے مُلکِ مِصر کا دَورہ کِیا۔

47 اور ارزانی کے سات برسوں میں اِفراط سے فصل ہُوئی۔

48 اور وہ لگاتار ساتوں برس ہر قِسم کی خُورِش جو مُلک ِمِصر میں پَیدا ہوتی تھی جمع کر کر کے شہروں میں اُس کا ذخیرہ کرتا گیا ۔ ہر شہر کی چاروں اطراف کی خورِش وہ اُسی شہر میں رکھتا گیا۔

49 اور یُوسف نے غلّہ سمُندر کی ریت کی مانِند نِہایت کثرت سے ذخیرہ کِیا یہاں تک کہ حِساب رکھنا بھی چھوڑ دِیا کیونکہ وہ بے حِساب تھا۔

50 اور کال سے پہلے اون کے پُجاری فوطِیفرع کی بیٹی آسِناتھ کے یُوسف سے دو بیٹے پَیدا ہُوئے۔

51 اور یُوسف نے پہلوٹھے کا نام منسّی یہ کہہ کر رکھّا کہ خُدا نے میری اور میرے باپ کے گھر کی سب مشقّت مُجھ سے بُھلا دی۔

52 اور دُوسرے کا نام اِفرائیم یہ کہہ کر رکھّا کہ خُدا نے مُجھے میری مُصِیبت کے مُلک میں پَھل دار کِیا۔

53 اور ارزانی کے وہ سات برس جو مُلک ِمِصر میں ہُوئے تمام ہو گئے اور یُوسف کے کہنے کے مُطابِق کال کے سات برس شرُوع ہُوئے۔

54 اور اَور سب مُلکوں میں تو کال تھا پر مُلک ِمِصر میں ہر جگہ خُورِش مَوجُود تھی۔

55 اور جب مُلک ِمِصر میں لوگ بُھوکوں مَرنے لگے تو روٹی کے لِئے فِرعون کے آگے چِلّائے ۔ فِرعون نے مِصریوں سے کہا کہ یُوسف کے پاس جاؤ ۔ جو کُچھ وہ تُم سے کہے سو کرو۔

56 اور تمام رُویِ زمِین پر کال تھا اور یُوسف اناج کے کھتّوں کو کُھلوا کر مِصریوں کے ہاتھ بیچنے لگا اور مُلک ِمِصر میں سخت کال ہو گیا۔

57 اور سب مُلکوں کے لوگ اناج مول لینے کے لِئے یُوسف کے پاس مِصر میں آنے لگے کیونکہ ساری زمِین پر سخت کال پڑا تھا۔