پَیدایش 22

خُدا ابرہام کو حُکم دیتا ہے کہ اِضحاق کو قُربان کرے

1 اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ خُدا نے ابرہام کو آزمایا اور اُسے کہا اَے ابرہام ! اُس نے کہا مَیں حاضِرہُوں۔

2 تب اُس نے کہا کہ تُو اپنے بیٹے اِضحاق کو جو تیرا اِکلوتا ہے اور جِسے تُو پِیار کرتا ہے ساتھ لے کر موریاہ کے مُلک میں جا اور وہاں اُسے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ پر جو مَیں تُجھے بتاؤں گا سوختنی قُربانی کے طَور پر چڑھا۔

3 تب ابرہام نے صُبح سویرے اُٹھ کر اپنے گدھے پر چارجامہ کَسا اور اپنے ساتھ دو جوانوں اور اپنے بیٹے اِضحاق کو لِیا اور سوختنی قُربانی کے لِئے لکڑیاں چِیرِیں اور اُٹھ کر اُس جگہ کو جو خُدا نے اُسے بتائی تھی روانہ ہُؤا۔

4 تِیسرے دِن ابرہام نے نِگاہ کی اور اُس جگہ کو دُور سے دیکھا۔

5 تب ابرہام نے اپنے جوانوں سے کہا تُم یہیں گدھے کے پاس ٹھہرو۔ مَیں اور یہ لڑکا دونوں ذرا وہاں تک جاتے ہیں اور سِجدہ کر کے پِھر تُمہارے پاس لَوٹ آئیں گے۔

6 اور ابرہام نے سوختنی قُربانی کی لکڑِیاں لے کر اپنے بیٹے اِضحاق پر رکھّیں اور آگ اور چُھری اپنے ہاتھ میں لی اور دونوں اِکٹھّے روانہ ہُوئے۔

7 تب اِضحاق نے اپنے باپ ابرہام سے کہا اَے باپ!

اُس نے جواب دِیا کہ اَے میرے بیٹے مَیں حاضِرہُوں ۔

اُس نے کہا دیکھ آگ اور لکڑیاں تو ہیں پر سوختنی قُربانی کے لِئے برّہ کہاں ہے؟۔

8 ابرہام نے کہا اَے میرے بیٹے خُدا آپ ہی اپنے واسطے سوختنی قُربانی کے لِئے برّہ مُہیّا کر لے گا۔ سو وہ دونوں آگے چلتے گئے۔

9 اور اُس جگہ پُہنچے جو خُدا نے بتائی تھی ۔ وہاں ابرہام نے قُربان گاہ بنائی اور اُس پر لکڑِیاں چُنیں اور اپنے بیٹے اِضحاق کو باندھا اور اُسے قُربان گاہ پر لکڑیوں کے اُوپر رکھّا۔

10 اور ابرہام نے ہاتھ بڑھا کر چُھری لی کہ اپنے بیٹے کو ذبح کرے۔

11 تب خُداوند کے فرِشتہ نے اُسے آسمان سے پُکارا کہ اَے ابرہام اَے ابرہام ! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔

12 پِھر اُس نے کہا کہ تُو اپنا ہاتھ لڑکے پر نہ چلا اور نہ اُس سے کُچھ کر کیونکہ مَیں اب جان گیا کہ تُو خُدا سے ڈرتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے اپنے بیٹے کو بھی جو تیرا اِکلوتا ہے مُجھ سے دریغ نہ کِیا۔

13 اور ابرہام نے نِگاہ کی اور اپنے پِیچھے ایک مینڈھا دیکھا جِس کے سِینگ جھاڑی میں اٹکے تھے ۔ تب ابرہام نے جا کر اُس مینڈھے کو پکڑا اور اپنے بیٹے کے بدلے سوختنی قُربانی کے طَور پر چڑھایا۔

14 اور ابرہام نے اُس مقام کا نام یہووا ہ یِری رکھّا چُنانچہ آج تک یہ کہاوت ہے کہ خُداوند کے پہاڑ پر مُہیّا کِیا جائے گا۔

15 اور خُداوند کے فرِشتہ نے آسمان سے دوبارہ ابرہام کو پُکارا اور کہا کہ۔

16 خُداوند فرماتا ہے چُونکہ تُو نے یہ کام کِیا کہ اپنے بیٹے کو بھی جو تیرا اِکلوتا ہے دریغ نہ رکھّا اِس لِئے مَیں نے بھی اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے کہ۔

17 مَیں تُجھے برکت پر برکت دُوں گا اور تیری نسل کو بڑھاتے بڑھاتے آسمان کے تاروں اور سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانِند کر دُوں گا اور تیری اَولاد اپنے دُشمنوں کے پھاٹک کی مالِک ہو گی۔

18 اور تیری نسل کے وسِیلہ سے زمِین کی سب قَومیں برکت پائیں گی کیونکہ تُو نے میری بات مانی۔

19 تب ابرہام اپنے جوانوں کے پاس لَوٹ گیا اور وہ اُٹھے اور اِکٹھّے بیرسبع کو گئے اور ابرہام بیرسبع میں رہا۔

نحور کی نسل

20 اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ ابرہام کو یہ خبر مِلی کہ مِلکاہ کے بھی تیرے بھائی نحور سے بیٹے ہُوئے ہیں۔

21 یعنی عُوض جو اُس کا پہلوٹھا ہے اور اُس کا بھائی بُوز اور قمو ایل اَرام کا باپ۔

22 اور کسد اور حزُو اور فِلدا س اور اِدلاف اور بتیو ایل۔

23 اوربتیوا یل سے رِبقہ پَیدا ہُوئی۔یہ آٹھوں ابرہام کے بھائی نحور سے مِلکاہ کے پَیدا ہُوئے۔

24 اور اُس کی حرم سے بھی جِس کا نام رُومہ تھا طِبخ اورجاحم اور تخص اور معکہ پَیدا ہُوئے۔

پَیدایش 23

سارہ وفات پاتی ہے اور ابرہام ایک قبرِستان خریدتا ہے

1 اور سارہ کی عُمر ایک سَو ستائِیس برس کی ہُوئی۔ سارہ کی زِندگی کے اِتنے ہی سال تھے۔

2 اور سارہ نے قریت اربع میں وفات پائی ۔ یہ کنعان میں ہے اور حبرُون بھی کہلاتا ہے اور ابرہام سارہ کے لِئے ماتم اور نَوحہ کرنے کو وہاں گیا۔

3 پِھر ابرہام میّت کے پاس سے اُٹھ کر بنی حِت سے باتیں کرنے لگا اور کہا کہ۔

4 مَیں تُمہارے درمِیان پردیسی اور غریبُ الوطن ہُوں ۔ تُم اپنے ہاں گورِستان کے لِئے کوئی مِلکِیّت مُجھے دو تاکہ مَیں اپنے مُردہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں۔

5 تب بنی حِت نے ابرہام کو جواب دِیا کہ۔

6 اَے خُداوند ہماری سُن ۔ تُو ہمارے درمِیان زبردست سردار ہے ۔ ہماری قبروں میں جو سب سے اچھّی ہو اُس میں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر ۔ ہم میں اَیسا کوئی نہیں جو تُجھ سے اپنی قبر کا اِنکار کرے تاکہ تُو اپنا مُردہ دفن نہ کر سکے۔

7 ابرہام نے اُٹھ کر اور بنی حِت کے آگے جو اُس مُلک کے لوگ ہیں آداب بجا لا کر۔

8 اُن سے یُوں گُفتگُو کی کہ اگر تُمہاری مرضی ہو کہ مَیں اپنے مُر دہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں تو میری عرض سُنو اور صُحر کے بیٹے عِفرو ن سے میری سفارِش کرو۔

9 کہ وہ مکفیلہ کے غار کو جو اُس کا ہے اور اُس کے کھیت کے کنارے پر ہے اُس کی پُوری قِیمت لے کر مُجھے دے دے تاکہ وہ گورِستان کے لِئے تُمہارے درمِیان میری مِلکِیّت ہو جائے۔

10 اور عِفرو ن بنی حِت کے درمِیان بَیٹھا تھا ۔ تب عِفرو ن حِتّی نے بنی حِت کے سامنے اُن سب لوگوں کے رُوبرُو جو اُس کے شہر کے دروازہ سے داخِل ہوتے تھے ابرہام کو جواب دِیا۔

11 اَے میرے خُداوند یُوں نہ ہو گا بلکہ میری سُن ۔ مَیں یہ کھیت تُجھے دیتا ہُوں اور وہ غار بھی جو اُس میں ہے تُجھے دِئے دیتا ہُوں ۔ یہ مَیں اپنی قَوم کے لوگوں کے سامنے تُجھے دیتا ہُوں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر۔

12 تب ابرہام اُس مُلک کے لوگوں کے سامنے جُھکا۔

13 پِھر اُس نے اُس مُلک کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے عِفرو ن سے کہا کہ اگر تُو دینا ہی چاہتا ہے تو میری سُن ۔ مَیں تُجھے اُس کھیت کا دام دُوں گا ۔ یہ تُو مجھ سے لے لے تو مَیں اپنے مُردہ کو وہاں دفن کرُوں گا۔

14 عِفرون نے ابرہام کو جواب دِیا۔

15 اَے میرے خُداوند میری بات سُن ۔ یہ زمِین چاندی کی چار سَو مِثقال کی ہے سو میرے اور تیرے درمِیان یہ ہے کیا؟ پس اپنا مُردہ دفن کر۔

16 اور ابرہام نے عِفرو ن کی بات مان لی ۔ سو ابرہام نے عِفرون کو اُتنی ہی چاندی تول کر دی جِتنی کا ذِکر اُس نے بنی حِت کے سامنے کِیا تھا یعنی چاندی کی چار سَو مِثقال جو سَوداگروں میں رائج تھی۔

17 سو عِفرون کا وہ کھیت جو مَکفیلہ میں مَمرے کے سامنے تھا اور وہ غار جو اُس میں تھا اور سب درخت جو اُس کھیت میں اور اُس کی چاروں طرف کی حُدُود میں تھے۔

18 یہ سب بنی حِت کے اور اُن سب کے رُوبرُو جو اُس کے شہر کے دروازہ سے داخِل ہوتے تھے ابرہام کی خاص مِلکِیّت قرار دِئے گئے۔

19 اِس کے بعد ابرہام نے اپنی بِیوی سار ہ کو مَکفیلہ کے کھیت کے غار میں جو مُلکِ کنعان میں مَمرے یعنی حبرُون کے سامنے ہے دفن کِیا۔

20 چُنانچہ وہ کھیت اور وہ غار جو اُس میں تھا بنی حِت کی طرف سے گورِستان کے لِئے ابرہام کی مِلکِیّت قرار دِئے گئے۔

پَیدایش 24

اِضحاق کے لِئے بیوی

1 اور ابرہام ضعِیف اور عُمر رسِیدہ ہُؤا اور خُداوند نے سب باتوں میں ابرہام کو برکت بخشی تھی۔

2 اور ابرہام نے اپنے گھر کے سال خُوردہ نوکر سے جو اُس کی سب چِیزوں کا مُختار تھا کہا تُو اپنا ہاتھ ذرا میری ران کے نِیچے رکھ کہ۔

3 مَیں تُجھ سے خُداوند کی جو زمِین و آسمان کا خُدا ہے قَسم لُوں کہ تُو کنعانیوں کی بیٹِیوں میں سے جِن میں مَیں رہتا ہُوں کِسی کو میرے بیٹے سے نہیں بیاہے گا۔

4 بلکہ تُو میرے وطن میں میرے رِشتہ داروں کے پاس جا کر میرے بیٹے اِضحاق کے لِئے بِیوی لائے گا۔

5 اُس نوکر نے اُس سے کہا شاید وہ عَورت اِس مُلک میں میرے ساتھ آنا نہ چاہے تو کیا مَیں تیرے بیٹے کو اُس مُلک میں جہاں سے تُو آیا پِھر لے جاؤں؟۔

6 تب ابرہام نے اُس سے کہا خبردار تُو میرے بیٹے کو وہاں ہرگِز نہ لے جانا۔

7 خُداوند آسمان کا خُدا جو مُجھے میرے باپ کے گھر اور میری زادبُوم سے نِکال لایا اور جِس نے مُجھ سے باتیں کِیں اور قَسم کھا کر مُجھ سے کہا کہ مَیں تیری نسل کو یہ مُلک دُوں گا وہی تیرے آگے آگے اپنا فرِشتہ بھیجے گا کہ تُو وہاں سے میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لائے۔

8 اور اگر وہ عَورت تیرے ساتھ آنا نہ چاہے تو تُو میری اِس قَسم سے چُھوٹا پر میرے بیٹے کو ہرگِز وہاں نہ لے جانا۔

9 اُس نوکر نے اپنا ہاتھ اپنے آقا ابرہام کی ران کے نِیچے رکھ کر اُس سے اِس بات کی قَسم کھائی۔

10 تب وہ نوکر اپنے آقا کے اُونٹوں میں سے دس اُونٹ لے کر روانہ ہُؤا اور اُس کے آقا کی اچھّی اچھّی چِیزیں اُس کے پاس تِھیں اور وہ اُٹھ کر مسوپتامیہ میں نحور کے شہر کو گیا۔

11 اور شام کو جِس وقت عورتیں پانی بھرنے آتی ہیں اُس نے اُس شہر کے باہرباؤلی کے پاس اُونٹوں کو بِٹھایا۔

12 اور کہا اَے خُداوند میرے آقا ابرہام کے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ آج تُو میرا کام بنا دے اور میرے آقا ابرہام پر کرم کر۔

13 دیکھ مَیں پانی کے چشمہ پر کھڑا ہُوں اور اِس شہر کے لوگوں کی بیٹِیاں پانی بھرنے کو آتی ہیں۔

14 سو اَیسا ہو کہ جِس لڑکی سے مَیں کہُوں کہ تُو ذرا اپنا گھڑا جُھکا دے تو مَیں پانی پی لُوں اور وہ کہے کہ لے پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کو بھی پلا دُوں گی تو وہ وُہی ہو جِسے تُو نے اپنے بندہ اِضحاق کے لِئے ٹھہرایا ہے اور اِسی سے مَیں سمجھ لُوں گا کہ تُو نے میرے آقا پر کرم کِیاہے۔

15 وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ رِبقہ جو ابرہام کے بھائی نحور کی بِیوی مِلکاہ کے بیٹے بیتوایل سے پَیدا ہُوئی تھی اپنا گھڑا کندھے پر لِئے ہُوئے نِکلی۔

16 وہ لڑکی نِہایت خُوب صُورت اور کنواری اور مَرد سے ناواقِف تھی ۔ وہ نِیچے پانی کے چشمہ کے پاس گئی اور اپنا گھڑا بھر کر اُوپر آئی۔

17 تب وہ نوکر اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور کہا کہ ذرا اپنے گھڑے سے تھوڑا سا پانی مُجھے پِلا دے۔

18 اُس نے کہاپِیجئے صاحِب اور فوراً گھڑے کو ہاتھ پراُتار اُسے پانی پلایا۔

19 جب اُسے پِلا چُکی تو کہنے لگی کہ مَیں تیرے اُونٹوں کے لِئے بھی پانی بھر بھر لاؤں گی جب تک وہ پی نہ چُکیں۔

20 اور فوراً اپنے گھڑے کو حَوض میں خالی کر کے پِھر باؤلی کی طرف پانی بھرنے دَوڑی گئی اور اُس کے سب اُونٹوں کے لِئے بھرا۔

21 وہ آدمی چُپ چاپ اُسے غور سے دیکھتا رہا تاکہ معلُوم کرے کہ خُداوند نے اُس کا سفر مُبارک کِیا ہے یا نہیں۔

22 اور جب اُونٹ پی چُکے تو اُس شخص نے نِصف مِثقال سونے کی ایک نتھ اور دس مِثقال سونے کے دو کڑے اُس کے ہاتھوں کے لِئے نِکالے۔

23 اور کہا کہ ذرا مُجھے بتا کہ تُو کِس کی بیٹی ہے؟ اور کیا تیرے باپ کے گھر میں ہمارے ٹِکنے کی جگہ ہے؟۔

24 اُس نے اُس سے کہا کہ مَیں بیتوایل کی بیٹی ہُوں ۔ وہ مِلکاہ کا بیٹا ہے جو نحور سے اُس کے ہُؤا۔

25 اور یہ بھی اُس سے کہا کہ ہمارے پاس بُھوسا اور چارا بُہت ہے اور ٹِکنے کی جگہ بھی ہے۔

26 تب اُس آدمی نے جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا۔

27 اور کہا خُداوند میرے آقا ابرہام کا خُدا مُبارک ہو جِس نے میرے آقا کو اپنے کرم اور راستی سے محرُوم نہیں رکھّا اور مُجھے تو خُداوند ٹِھیک راہ پر چلا کر میرے آقا کے بھائِیوں کے گھر لایا۔

28 تب اُس لڑکی نے دَوڑ کر اپنی ماں کے گھر میں یہ سب حال کہہ سُنایا۔

29 اور رِبقہ کا ایک بھائی تھا جِس کا نام لابن تھا ۔ وہ باہر پانی کے چشمہ پر اُس آدمی کے پاس دَوڑا گیا۔

30 اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس نے وہ نتھ دیکھی اور وہ کڑے بھی جو اُس کی بہن کے ہاتھوں میں تھے اور اپنی بہن رِبقہ کا بیان بھی سُن لِیا کہ اُس شخص نے مُجھ سے اَیسی اَیسی باتیں کہِیں تو وہ اُس آدمی کے پاس آیا اور دیکھا کہ وہ چشمہ کے نزدِیک اُونٹوں کے پاس کھڑا ہے۔

31 تب اُس سے کہا اَے تُو جو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے اندر چل ۔ باہر کیوں کھڑا ہے؟ مَیں نے گھر کو اور اُونٹوں کے لِئے بھی جگہ کو تیّار کر لِیا ہے۔

32 پس وہ آدمی گھر میں آیا اور اُس نے اُس کے اُونٹوں کو کھولا اور اُونٹوں کے لِئے بھوسا اور چارا اور اُس کے اور اُس کے ساتھ کے آدمِیوں کے پاؤں دھونے کو پانی دِیا۔

33 اور کھانا اُس کے آگے رکھّا گیا پر اُس نے کہا کہ مَیں جب تک اپنا مطلب بیان نہ کر لُوں نہیں کھاؤں گا۔

اُس نے کہا اچھّا کہہ۔

34 تب اُس نے کہا کہ مَیں ابرہام کا نوکر ہُوں۔

35 اور خُداوند نے میرے آقا کو بڑی برکت دی ہے اور وہ بُہت بڑا آدمی ہو گیا ہے اور اُس نے اُسے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور سونا چاندی اور لَونڈِیاں اور غُلام اور اُونٹ اور گدھے بخشے ہیں۔

36 اور میرے آقا کی بِیوی سارہ کے جب وہ بُڑھیا ہو گئی اُس سے ایک بیٹا ہُؤا ۔ اُسی کو اُس نے اپنا سب کُچھ دے دِیا ہے۔

37 اور میرے آقا نے مُجھے قَسم دے کر کہا ہے کہ تُو کنعانیوں کی بیٹِیوں میں سے جِن کے مُلک میں مَیں رہتا ہُوں کِسی کو میرے بیٹے سے نہ بیاہنا۔

38 بلکہ تُو میرے باپ کے گھر اور میرے رِشتہ داروں میں جانا اور میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لانا۔

39 تب میں نے اپنے آقا سے کہا شاید وہ عَورت میرے ساتھ آنا نہ چاہے۔

40 تب اُس نے مُجھ سے کہا کہ خُداوند جِس کے حضُور مَیں چلتا رہا ہُوں اپنا فرِشتہ تیرے ساتھ بھیجے گا اور تیرا سفر مُبارک کرے گا ۔ تُو میرے رِشتہ داروں اور میرے باپ کے خاندان میں سے میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لانا۔

41 اور جب تُو میرے خاندان میں جا پُہنچے گا تب میری قَسم سے چُھوٹے گا اور اگر وہ کوئی لڑکی نہ دیں تو بھی تُو میری قَسم سے چُھوٹا۔

42 سو مَیں آج پانی کے اُس چشمہ پر آ کر کہنے لگا اَے خُداوند میرے آقا ابرہام کے خُدا اگر تُو میرے سفر کو جو مَیں کر رہا ہُوں مُبارک کرتا ہے۔

43 تو دیکھ مَیں پانی کے چشمہ کے پاس کھڑا ہوتا ہُوں اور اَیسا ہو کہ جو لڑکی پانی بھرنے نِکلے اور مَیں اُس سے کہُوں کہ ذرا اپنے گھڑے سے تھوڑا پانی مُجھے پلا دے۔

44 اور وہ مُجھے کہے کہ تُو بھی پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کے لِئے بھی بھر دُوں گی تو وہ وُہی عَورت ہو جِسے خُداوند نے میرے آقا کے بیٹے کے لِئے ٹھہرایا ہے۔

45 مَیں دِل میں یہ کہہ ہی رہا تھا کہ رِبقہ اپنا گھڑا کندھے پر لِئے ہُوئے باہر نِکلی اور نِیچے چشمہ کے پاس گئی اور پانی بھرا ۔ تب مَیں نے اُس سے کہا ذرا مُجھے پانی پِلا دے۔

46 اُس نے فوراً اپنا گھڑا کندھے پر سے اُتارا اور کہا لے پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کو بھی پلا دُوں گی سو مَیں نے پِیااور اُس نے میرے اُونٹوں کو بھی پلایا۔

47 پِھر مَیں نے اُس سے پُوچھا کہ تُو کِس کی بیٹی ہے؟ اُس نے کہا مَیں بیتوایل کی بیٹی ہُوں ۔ وہ نحور کا بیٹا ہے جو مِلکاہ سے پَیدا ہُؤا ۔ پِھر مَیں نے اُس کی ناک میں نتھ اور اُس کے ہاتھوں میں کڑے پہنا دِئے۔

48 اور مَیں نے جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا اور خُداوند اپنے آقا ابرہام کے خُدا کو مُبارک کہا جِس نے مُجھے ٹِھیک راہ پر چلایا کہ اپنے آقا کے بھائی کی بیٹی اُس کے بیٹے کے واسطے لے جاؤں۔

49 سو اب اگر تُم کرم اور راستی سے میرے آقا کے ساتھ پیش آنا چاہتے ہو تو مُجھے بتاؤ اور اگر نہیں تو کہہ دو تاکہ مَیں د ہنی یا بائیں طرف پِھر جاؤں۔

50 تب لابن اور بیتوایل نے جواب دِیا کہ یہ بات خُداوند کی طرف سے ہُوئی ہے۔ ہم تُجھے کُچھ بُرا یا بھلا نہیں کہہ سکتے۔

51 دیکھ رِبقہ تیرے سامنے مَوجُود ہے ۔ اُسے لے اور جا اور خُداوند کے قَول کے مُطابِق اپنے آقا کے بیٹے سے اُسے بیاہ دے۔

52 جب ابرہام کے نوکر نے اُن کی باتیں سُنیں تو زمِین تک جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا۔

53 اور نوکر نے چاندی اور سونے کے زیور اور لِباس نِکال کر رِبقہ کو دِئے اور اُس کے بھائی اور اُس کی ماں کو بھی قیمتی چِیزیں دِیں۔

54 اور اُس نے اور اُس کے ساتھ کے آدمِیوں نے کھایا پِیا اور رات بھر وہِیں رہے۔ صُبح کو وہ اُٹھے اور اُس نے کہا کہ مُجھے میرے آقا کے پاس روانہ کر دو۔

55 رِبقہ کے بھائی اور ماں نے کہا کہ لڑکی کو کُچھ روز کم سے کم دس روز ہمارے پاس رہنے دے ۔ اِس کے بعد وہ چلی جائے گی۔

56 اُس نے اُن سے کہا کہ مُجھے نہ روکو کیونکہ خُداوند نے میرا سفر مُبارک کِیا ہے ۔ مُجھے رُخصت کر دو تاکہ مَیں اپنے آقا کے پاس جاؤں۔

57 اُنہوں نے کہا ہم لڑکی کو بُلا کر پُوچھتے ہیں کہ وہ کیا کہتی ہے۔

58 تب اُنہوں نے رِبقہ کو بُلا کر اُس سے پُوچھا کیا تُو اِس آدمی کے ساتھ جائے گی؟

اُس نے کہا جاؤں گی۔

59 تب اُنہوں نے اپنی بہن رِبقہ اور اُس کی دایہ اور ابرہام کے نوکر اور اُس کے آدمِیوں کو رُخصت کِیا۔

60 اور اُنہوں نے رِبقہ کو دُعا دی اور اُس سے کہا

اَے ہماری بہن تُو لاکھوں کی ماں ہو

اور تیری نسل اپنے کِینہ رکھنے والوں کے پھاٹک کی

مالِک ہو۔

61 اور رِبقہ اور اُس کی سہیلِیاں اُٹھ کر اُونٹوں پر سوار ہُوئِیں اور اُس آدمی کے پِیچھے ہو لِیں ۔ سو وہ آدمی رِبقہ کو ساتھ لے کر روانہ ہُؤا۔

62 اور اِضحا ق بیر لَحی روئی سے ہو کر چلا آ رہا تھا کیونکہ وہ جنُوب کے مُلک میں رہتا تھا۔

63 اور شام کے وقت اِضحا ق سوچنے کو مَیدان میں گیا اور اُس نے جو اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور نظر کی تو کیا دیکھتا ہے کہ اُونٹ چلے آرہے ہیں۔

64 اور رِبقہ نے نِگاہ کی اور اِضحا ق کو دیکھ کر اُونٹ پر سے اُتر پڑی۔

65 اور اُس نے نوکر سے پُوچھا کہ یہ شخص کَون ہے جو ہم سے مِلنے کو مَیدان میں چلا آ رہا ہے؟

اُس نوکر نے کہا یہ میرا آقا ہے ۔ تب اُس نے بُرقع لے کر اپنے اُوپر ڈال لِیا۔

66 نوکر نے جو جو کِیا تھا سب اِضحاق کو بتایا۔

67 اور اِضحا ق رِبقہ کو اپنی ماں سار ہ کے ڈیرے میں لے گیا ۔ تب اُس نے رِبقہ سے بیاہ کر لِیا اور اُس سے مُحبّت کی اور اِضحاق نے اپنی ماں کے مَرنے کے بعد تسلّی پائی۔

پَیدایش 25

ابرہام کی نسل

1 اور ابرہام نے پِھر ایک اور بِیوی کی جِس کا نام قطُورہ تھا۔

2 اور اُس سے زِمران اور یُقسان اور مِدان اور مِدیان اور اِسبا ق اور سُوخ پَیدا ہُوئے۔

3 اور یُقسان سے سِبا اور ددا ن پَیدا ہُوئے اور ددان کی اَولاد سے اَسُوری اور لطوسی اور لُومی تھے۔

4 اور مِدیان کے بیٹے عیفاہ اور عِفر اور حنُو ک اور ابیداع اور الدوعا تھے ۔ یہ سب بنی قطُور ہ تھے۔

5 اور ابرہام نے اپنا سب کچھ اِضحا ق کو دِیا۔

6 اور اپنی حرموں کے بیٹوں کو ابرہام نے بُہت کُچھ اِنعام دے کر اپنے جِیتے جی اُن کو اپنے بیٹے اِضحا ق کے پاس سے مشرِق کی طرف یعنی مشرِق کے مُلک میں بھیج دِیا۔

ابرہام کی وفات اور تدفین

7 اور ابرہام کی کُل عُمرجب تک کہ وہ جِیتا رہا ایک سَو پچھتّر برس کی ہُوئی۔

8 تب ابرہام نے دَم چھوڑ دِیا اور خُوب بُڑھاپے میں نِہایت ضعِیف اور پُوری عُمر کا ہو کر وفات پائی اور اپنے لوگوں میں جا مِلا۔

9 اور اُس کے بیٹے اِضحاق اور اِسمٰعیل نے مَکفیلہ کے غار میں جو مَمرے کے سامنے حِتّی صُحر کے بیٹے عِفرون کے کھیت میں ہے اُسے دفن کِیا۔

10 یہ وُہی کھیت ہے جِسے ابرہام نے بنی حِت سے خرِیدا تھا ۔ وہِیں ابرہام اور اُس کی بِیوی سارہ دفن ہُوئے۔

11 اور ابرہام کی وفات کے بعد خُدا نے اُس کے بیٹے اِضحا ق کو برکت بخشی اور اِضحا ق بئیر لَحی روئی کے نزدِیک رہتا تھا۔

اِسمٰعیل کی نسل

12 یہ نسب نامہ ابرہام کے بیٹے اِسمٰعیل کا ہے جو ابرہام سے سارہ کی لَونڈی ہاجرہ مِصری کے بطن سے پَیدا ہُؤا۔

13 اور اِسمٰعیل کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ۔ یہ نام ترتِیب وار اُن کی پَیدایش کے مُطابِق ہیں ۔ اِسمٰعیل کا پہلوٹھا نبایو ت تھا ۔ پِھر قِیدار اور اَد بئیل اور مِبسا م۔

14 اور مِشماع اور دُومہ اور مسّا۔

15 حدد اور تَیما اور یطُور اور نفیس اور قِدمہ۔

16 یہ اِسمٰعیل کے بیٹے ہیں اور اِن ہی کے ناموں سے اِن کی بستِیاں اور چھاؤنیاں نامزد ہُوئِیں اور یِہی بارہ اپنے اپنے قبِیلہ کے سردار ہُوئے۔

17 اور اِسمٰعیل کی کُل عُمر ایک سَو سَینتِیس برس کی ہُوئی تب اُس نے دَم چھوڑ دِیا اور وفات پائی اور اپنے لوگوں میں جا مِلا۔

18 اور اُس کی اَولاد حویلہ سے شور تک جو مِصر کے سامنے اُس راستہ پر ہے جِس سے اَسُور کو جاتے ہیں آباد تھی ۔ یہ لوگ اپنے سب بھائِیوں کے سامنے بسے ہُوئے تھے۔

عیسو اور یعقُوب کی پَیدایش

19 اور ابرہام کے بیٹے اِضحاق کا نسب نامہ یہ ہے ۔ ابرہام سے اِضحا ق پَیدا ہُؤا۔

20 اِضحا ق چالِیس برس کا تھا جب اُس نے رِبقہ سے بیاہ کِیا جو فدّان ارام کے باشِندہ بیتُوایل ارامی کی بیٹی اور لابن ارامی کی بہن تھی۔

21 اور اِضحاق نے اپنی بِیوی کے لِئے خُداوند سے دُعا کی کیونکہ وہ بانجھ تھی اور خُداوند نے اُس کی دُعا قبُول کی اور اُس کی بِیوی رِبقہ حامِلہ ہُوئی۔

22 اور اُس کے پیٹ میں دو لڑکے آپس میں مُزاحمت کرنے لگے ۔ تب اُس نے کہا اگر اَیسا ہی ہے تو مَیں جِیتی کیوں ہُوں؟ اور وہ خُداوند سے پُوچھنے گئی۔

23 خُداوند نے اُسے کہا

دو قومیں تیرے پیٹ میں ہیں

اور دو قبیلے تیرے بطن سے نِکلتے ہی الگ الگ ہو جائیں گے

اور ایک قبیلہ دُوسرے قبیلہ سے زورآور ہو گا

اور بڑا چھوٹے کی خِدمت کرے گا۔

24 اور جب اُس کے وضعِ حمل کے دِن پُورے ہُوئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ اُس کے پیٹ میں تَوأم ہیں۔

25 اور پہلا جو پَیدا ہُؤا تو سُرخ تھا اور اُوپر سے اَیسا جَیسے پشمِینہ اور اُنہوں نے اُس کا نام عیسو رکھّا۔

26 اُس کے بعد اُس کا بھائی پَیدا ہُؤا اور اُس کا ہاتھ عیسو کی ایڑی کو پکڑے ہُوئے تھا اور اُس کا نام یعقُوب رکھّا گیا ۔ جب وہ رِبقہ سے پَیدا ہُوئے تو اِضحاق ساٹھ برس کا تھا۔

عیسو اپنا پہلوٹھے کا حق بیچتا ہے

27 اور وہ لڑکے بڑھے اور عیسو شِکار میں ماہِر ہو گیا اور جنگل میں رہنے لگا اور یعقُوب سادہ مِزاج ڈیروں میں رہنے والا آدمی تھا۔

28 اور اِضحا ق عیسو کو پیار کرتا تھا کیونکہ وہ اُس کے شِکار کا گوشت کھاتا تھا اور رِبقہ یعقُوب کو پیار کرتی تھی۔

29 اور یعقُوب نے دال پکائی اور عیسو جنگل سے آیا اور بے دَم ہو رہا تھا۔

30 اور عیسو نے یعقُوب سے کہا کہ یہ جو لال لال ہے مُجھے کِھلا دے کیونکہ مَیں بے دَم ہو رہا ہُوں۔ اِسی لِئے اُس کا نام ادُو م بھی ہو گیا۔

31 تب یعقُوب نے کہا تُو آج اپنا پہلوٹھے کا حق میرے ہاتھ بیچ دے۔

32 عیسو نے کہا دیکھ مَیں تو مرا جاتا ہُوں پہلوٹھے کا حق میرے کِس کام آئے گا؟۔

33 تب یعقُوب نے کہا کہ آج ہی مُجھ سے قَسم کھا ۔

اُس نے اُس سے قَسم کھائی اور اُس نے اپنا پہلوٹھے کا حق یعقُوب کے ہاتھ بیچ دِیا۔

34 تب یعقُوب نے عیسو کو روٹی اور مسُور کی دال دی ۔ وہ کھا پی کر اُٹھا اور چلا گیا ۔یُوں عیسو نے اپنے پہلوٹھے کے حق کو ناچِیز جانا۔

پَیدایش 26

اِضحاق جرار میں جا بستا ہے

1 اور اُس مُلک میں اُس پہلے کال کے عِلاوہ جو ابرہام کے ایّام میں پڑا تھا پِھر کال پڑا ۔ تب اِضحا ق جرار کو فِلستِیوں کے بادشاہ اَبی مَلِک کے پاس گیا۔

2 اور خُداوند نے اُس پر ظاہِر ہو کر کہا کہ مِصر کو نہ جا بلکہ جو مُلک میں تُجھے بتاؤں اُس میں رہ۔

3 تُو اِسی مُلک میں قیام رکھ اور مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا اور تُجھے برکت بخشُوں گا کیونکہ مَیں تُجھے اور تیری نسل کو یہ سب مُلک دُوں گا اور مَیں اُس قَسم کو جو مَیں نے تیرے باپ ابرہام سے کھائی پُورا کرُوں گا۔

4 اور مَیں تیری اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے تاروں کی مانِند کر دُوں گا اور یہ سب مُلک تیری نسل کو دُوں گا اور زمِین کی سب قومیں تیری نسل کے وسِیلہ سے برکت پائیں گی۔

5 اِس لِئے کہ ابرہام نے میری بات مانی اور میری نصیحت اور میرے حُکموں اور قوانِین و آئِین پر عمل کِیا۔

6 پس اِضحا ق جرار میں رہنے لگا۔

7 اور وہاں کے باشِندوں نے اُس سے اُس کی بِیوی کی بابت پُوچھا ۔ اُس نے کہا وہ میری بہن ہے کیونکہ وہ اُسے اپنی بِیوی بتاتے ڈرا ۔ یہ سوچ کر کہ کہِیں رِبقہ کے سبب سے وہاں کے لوگ اُسے قتل نہ کر ڈالیں کیونکہ وہ خُوب صُورت تھی۔

8 جب اُسے وہاں رہتے بُہت دِن ہو گئے تو فلستِیو ں کے بادشاہ ابی مَلِک نے کِھڑکی میں سے جھانک کر نظر کی اور دیکھا کہ اِضحاق اپنی بِیوی رِبقہ سے ہنسی کھیل کر رہا ہے۔

9 تب ابی مَلِک نے اِضحاق کو بُلا کر کہا کہ وہ تو حقیقت میں تیری بِیوی ہے ۔ پِھرتُو نے کیوں کر اُسے اپنی بہن بتایا؟

اِضحاق نے اُس سے کہا اِس لِئے کہ مُجھے خیال ہُؤا کہ کہِیں مَیں اُس کے سبب سے مارا نہ جاؤں۔

10 اَبی مَلِک نے کہا تُو نے ہم سے کیا کِیا؟ یُوں تو آسانی سے اِن لوگوں میں سے کوئی تیری بِیوی کے ساتھ مُباشرت کر لیتا اور تُو ہم پر اِلزام لاتا۔

11 تب ابی مَلِک نے سب لوگوں کو یہ حُکم کِیا کہ جو کوئی اِس مَرد کو یا اِس کی بِیوی کو چُھوئے گا سو مار ڈالا جائے گا۔

12 اور اِضحا ق نے اُس مُلک میں کھیتی کی اور اُسی سال اُسے سَو گُنا پَھل مِلا اور خُداوند نے اُسے برکت بخشی۔

13 اور وہ بڑھ گیا اور اُس کی ترقّی ہوتی گئی یہاں تک کہ وہ بُہت بڑا آدمی ہو گیا۔

14 اور اُس کے پاس بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور بُہت سے نوکرچاکر تھے اور فِلستِیو ں کو اُس پر رشک آنے لگا۔

15 اور اُنہوں نے سب کُنوئیں جو اُس کے باپ کے نوکروں نے اُس کے باپ ابرہام کے وقت میں کھودے تھے بند کر دِئے اور اُن کو مِٹّی سے بھر دِیا۔

16 اور ابی مَلِک نے اِضحاق سے کہا کہ تُو ہمارے پاس سے چلا جا کیونکہ تُو ہم سے زِیادہ زورآور ہو گیا ہے۔

17 تب اِضحا ق نے وہاں سے جرار کی وادی میں جا کر اپنا ڈیرا لگایا اور وہاں رہنے لگا۔

18 اور اِضحا ق نے پانی کے اُن کُنوؤں کو جو اُس کے باپ ابرہام کے ایّام میں کھودے گئے تھے پِھر کُھدوایا کیونکہ فلستِیوں نے ابرہام کے مَرنے کے بعد اُن کو بند کر دِیا تھا اور اُس نے اُن کے پِھر وُہی نام رکھّے جو اُس کے باپ نے رکھّے تھے۔

19 اور اِضحا ق کے نوکروں کو وادی میں کھودتے کھودتے بہتے پانی کا ایک سوتا مِل گیا۔

20 تب جرار کے چرواہوں نے اِضحا ق کے چرواہوں سے جھگڑا کِیا اور کہنے لگے کہ یہ پانی ہمارا ہے اوراُس نے اُس کنوئیں کا نام عِسق رکھّا کیونکہ اُنہوں نے اُس سے جھگڑا کِیا۔

21 اور اُنہوں نے دُوسرا کُنواں کھودا اور اُس کے لِئے بھی وہ جھگڑنے لگے اور اُس نے اُس کا نام سِتنہ رکھّا۔

22 سو وہ وہاں سے دُوسری جگہ چلا گیا اور ایک اور کُنواں کھودا جِس کے لِئے اُنہوں نے جھگڑا نہ کِیا اور اُس نے اُس کا نام رحوبو ت رکھّا اور کہا کہ اب خُداوند نے ہمارے لِئے جگہ نِکالی اور ہم اِس مُلک میں برومند ہوں گے۔

23 وہاں سے وہ بیرسبع کو گیا۔

24 اور خُداوند اُسی رات اُس پر ظاہِر ہُؤا اور کہا کہ مَیں تیرے باپ ابرہام کا خُدا ہُوں ۔ مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں اور تُجھے برکت دُوں گا اور اپنے بندہ ابرہام کی خاطِر تیری نسل بڑھاؤں گا۔

25 اور اُس نے وہاں مذبح بنایا اور خُداوند سے دُعا کی اور اپنا ڈیرا وہِیں لگا لِیا اور وہاں اِضحا ق کے نوکروں نے ایک کُنواں کھودا۔

اِضحاق اور ابی مَلِک میں مُعاہدہ

26 تب ابی مَلِک اپنے دوست اخوزت اور اپنے سِپہ سالار فِیکُل کو ساتھ لے کر جرار سے اُس کے پاس گیا۔

27 اِضحا ق نے اُن سے کہا کہ تُم میرے پاس کیوں کر آئے حالانکہ مُجھ سے کِینہ رکھتے ہو اور مُجھ کو اپنے پاس سے نِکال دِیا؟۔

28 اُنہوں نے کہا ہم نے خُوب صفائی سے دیکھا کہ خُداوند تیرے ساتھ ہے سو ہم نے کہا کہ ہمارے اور تیرے درمیان قَسم ہو جائے اور ہم تیرے ساتھ عہد کریں۔

29 کہ جَیسے ہم نے تُجھے چُھؤا تک نہیں اور سِوا نیکی کے تُجھ سے اور کُچھ نہیں کِیا اور تُجھ کو سلامت رُخصت کِیاتُو بھی ہم سے کوئی بدی نہ کرے گا کیونکہ تُو اب خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے۔

30 تب اُس نے اُن کے لِئے ضِیافت تیّار کی اور اُنہوں نے کھایا پِیا۔

31 اور وہ صُبح سویرے اُٹھے اور آپس میں قَسم کھائی اور اِضحاق نے اُن کو رُخصت کِیا اور وہ اُس کے پاس سے سلامت چلے گئے۔

32 اُسی روز اِضحا ق کے نوکروں نے آ کر اُس سے اُس کُنوئیں کا ذِکر کِیا جِسے اُنہوں نے کھودا تھا اور کہا کہ ہم کو پانی مِل گیا۔

33 سو اُس نے اُس کا نام سبع رکھّا اِسی لِئے وہ شہر آج تک بیرسبع کہلاتا ہے۔

عیسو کی غیر قَوم بِیویاں

34 جب عیسو چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس نے بیر ی حِتّی کی بیٹی یہودِتھ اور اَیلون حِتّی کی بیٹی بشامتھ سے بیاہ کِیا۔

35 اور وہ اِضحا ق اور رِبقہ کے لِئے وبالِ جان ہُوئِیں۔

پَیدایش 27

اِضحاق یعقُوب کو برکت دیتا ہے

1 جب اِضحاق ضعِیف ہو گیا اور اُس کی آنکھیں اَیسی دُھندلا گئیِں کہ اُسے دِکھائی نہ دیتا تھا تو اُس نے اپنے بڑے بیٹے عیسو کو بُلایا اور کہا اَے میرے بیٹے!

اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔

2 تب اُس نے کہا دیکھ! مَیں تو ضعِیف ہو گیا اور مُجھے اپنی مَوت کا دِن معلُوم نہیں۔

3 سو اب تُو ذرا اپنا ہتھیار اپنا ترکش اور اپنی کمان لے کر جنگل کو نِکل جا اور میرے لِئے شِکار مار لا۔

4 اور میری حسب ِپسند لذِیذ کھانا میرے لِئے تیّار کر کے میرے آگے لے آ تاکہ مَیں کھاؤں اور اپنے مَرنے سے پہلے دِل سے تُجھے دُعا دُوں۔

5 اور جب اِضحاق اپنے بیٹے عیسو سے باتیں کر رہا تھا تو رِبقہ سُن رہی تھی اور عیسو جنگل کو نِکل گیا کہ شِکار مار کر لائے۔

6 تب رِبقہ نے اپنے بیٹے یعقُوب سے کہا کہ دیکھ مَیں نے تیرے باپ کو تیرے بھائی عیسو سے یہ کہتے سُنا کہ۔

7 میرے لِئے شِکار مار کر لذِیذ کھانا میرے واسطے تیّار کر تاکہ مَیں کھاؤں اور اپنے مَرنے سے پیشتر خُداوند کے آگے تُجھے دُعا دُوں۔

8 سو اَے میرے بیٹے اِس حُکم کے مُطابِق جو مَیں تُجھے دیتی ہُوں میری بات کو مان۔

9 اور جا کر ریوڑ میں سے بکری کے دو اچھّے ا چھّے بچّے مُجھے لا دے اور مَیں اُن کو لے کر تیرے باپ کے لِئے اُس کی حسب ِپسند لذِیذ کھانا تیّار کر دُوں گی۔

10 اور تُو اُسے اپنے باپ کے آگے لے جانا تاکہ وہ کھائے اور اپنے مَرنے سے پیشتر تُجھے دُعا دے۔

11 تب یعقُوب نے اپنی ماں رِبقہ سے کہا دیکھ میرے بھائی عیسو کے جِسم پر بال ہیں اور میرا جِسم صاف ہے۔

12 شاید میرا باپ مُجھے ٹٹولے تو مَیں اُس کی نظر میں دغاباز ٹھہرُوں گا اور برکت نہیں بلکہ لَعنت کماؤں گا۔

13 اُس کی ماں نے اُسے کہا اَے میرے بیٹے! تیری لَعنت مُجھ پر آئے ۔ تُو صِرف میری بات مان اور جا کر وہ بچّے مُجھے لا دے۔

14 تب وہ گیا اور اُن کو لا کر اپنی ماں کو دِیا اور اُس کی ماں نے اُس کے باپ کی حسب ِپسند لذِیذ کھانا تیّار کِیا۔

15 اور رِبقہ نے اپنے بڑے بیٹے عیسو کے نفِیس لِباس جو اُس کے پاس گھر میں تھے لے کر اُن کو اپنے چھوٹے بیٹے یعقُوب کو پہنایا۔

16 اور بکری کے بچّوں کی کھالیں اُس کے ہاتھوں اور اُس کی گردن پر جہاں بال نہ تھے لپیٹ دِیں۔

17 اور وہ لذِیذ کھانا اور روٹی جو اُس نے تیّار کی تھی اپنے بیٹے یعقُوب کے ہاتھ میں دے دی۔

18 تب اُس نے باپ کے پاس آ کر کہا اَے

میرے باپ!

اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں ۔ تُو کون ہے میرے

بیٹے؟۔

19 یعقُوب نے اپنے باپ سے کہا مَیں تیرا پہلوٹھا بیٹا عیسو ہُوں ۔ مَیں نے تیرے کہنے کے مُطابِق کِیا ہے ۔ سو ذرا اُٹھ اور بَیٹھ کر میرے شِکار کا گوشت کھا تاکہ تُو دِل سے مُجھے دُعا دے۔

20 تب اِضحاق نے اپنے بیٹے سے کہا بیٹا! تُجھے یہ اِس قدر جلد کَیسے مِل گیا؟ اُس نے کہا اِس لِئے کہ خُداوند تیرے خُدا نے میرا کام بنا دِیا۔

21 تب اِضحا ق نے یعقُوب سے کہا اَے میرے بیٹے ذرا نزدِیک آ کہ مَیں تُجھے ٹٹولُوں کہ تُو میرا وُہی بیٹا عیسو ہے یا نہیں۔

22 اور یعقُوب اپنے باپ اِضحاق کے نزدِیک گیا اور اُس نے اُسے ٹٹول کر کہا کہ آواز تو یعقُوب کی ہے پر ہاتھ عیسو کے ہیں۔

23 اور اُس نے اُسے نہ پہچانا اِس لِئے کہ اُس کے ہاتھوں پر اُس کے بھائی عیسو کے ہاتھوں کی طرح بال تھے ۔ سو اُس نے اُسے دُعا دی۔

24 اور اُس نے پُوچھا کہ کیا تُو میرا بیٹا عیسو ہی ہے؟

اُس نے کہا مَیں وُہی ہُوں۔

25 تب اُس نے کہا کھانا میرے آگے لے آ اور مَیں اپنے بیٹے کے شِکار کا گوشت کھاؤں گاتاکہ دِل سے تُجھے دُعا دُوں ۔ سو وہ اُسے اُس کے نزدِیک لے آیا اور اُس نے کھایا اور وہ اُس کے لِئے مَے لایا اور اُس نے پی۔

26 پِھر اُس کے باپ اِضحاق نے اُس سے کہا اَے میرے بیٹے! اب پاس آ کر مُجھے چُوم۔

27 اُس نے پاس جا کر اُسے چُوما ۔ تب اُس نے اُس کے لِباس کی خُوشبُو پائی اور اُسے دُعا دے کر کہادیکھو! میرے بیٹے کی مہک اُس کھیت کی مہک کی مانِند ہے جِسے خُداوند نے برکت دی ہو۔

28 خُدا آسمان کی اوس اور زمِین کی فربہی اور بُہت سا اناج اور مَے تُجھے بخشے!۔

29 قومیں تیری خِدمت کریں اور قبیلے تیرے سامنے جُھکیں ! تُو اپنے بھائِیوں کا سردار ہواور تیری ماں کے بیٹے تیرے آگے جُھکیں !جو تُجھ پر لَعنت کرے وہ خُود لَعنتی ہواور جو تُجھے دُعا دے وہ برکت پائے!۔

عیسو اِضحاق سے برکت کے لِئے مِنّت کرتا ہے

30 جب اِضحا ق یعقُوب کو دُعا دے چُکا اور یعقُو ب اپنے باپ اِضحاق کے پاس سے نِکلا ہی تھا کہ اُس کا بھائی عیسو اپنے شِکار سے لَوٹا۔

31 وہ بھی لذِیذ کھانا پکا کر اپنے باپ کے پاس لایا اور اُس نے اپنے باپ سے کہا میرا باپ اُٹھ کر اپنے بیٹے کے شِکار کا گوشت کھائے تاکہ دِل سے مُجھے دُعا دے۔

32 اُس کے باپ اِضحاق نے اُس سے پُوچھا کہ تُو

کَون ہے؟

اُس نے کہا مَیں تیرا پہلوٹھا بیٹا عیسو ہُوں۔

33 تب تو اِضحاق بشِدّت کانپنے لگا اور اُس نے کہا پِھر وہ کَون تھا جو شِکار مار کر میرے پاس لے آیا اور مَیں نے تیرے آنے سے پہلے سب میں سے تھوڑا تھوڑا کھایا اور اُسے دُعا دی؟ اور مُبارک بھی وُہی ہو گا۔

34 عیسو اپنے باپ کی باتیں سُنتے ہی بڑی بُلند اور حسرت ناک آواز سے چِلّا اُٹھا اور اپنے باپ سے کہا مُجھ کو بھی دُعا دے۔ اَے میرے باپ! مُجھ کو بھی۔

35 اُس نے کہا تیرا بھائی دغا سے آیا اور تیری برکت لے گیا۔

36 تب اُس نے کہا کیا اُس کا نام یعقُوب ٹِھیک نہیں رکھّا گیا؟ کیونکہ اُس نے دوبارہ مُجھے اڑنگا مارا ۔ اُس نے میرا پہلوٹھے کا حق تو لے ہی لِیا تھا اور دیکھ! اب وہ میری برکت بھی لے گیا ۔ پِھر اُس نے کہا کیا تُو نے میرے لِئے کوئی برکت نہیں رکھ چھوڑی ہے؟۔

37 اِضحاق نے عیسو کو جواب دِیا کہ دیکھ مَیں نے اُسے تیرا سردار ٹھہرایا اور اُس کے سب بھائِیوں کو اُس کے سُپرد کِیا کہ خادِم ہوں اور اناج اور مَے اُس کی پرورِش کے لِئے بتائی ۔ اب اَے میرے بیٹے تیرے لِئے مَیں کیا کرُوں؟۔

38 تب عیسو نے اپنے باپ سے کہا کیا تیرے پاس ایک ہی برکت ہے اَے میرے باپ؟ مُجھے بھی دُعا دے ۔ اَے میرے باپ! مُجھے بھی اور عیسو چِلّا چِلّا کر رویا۔

39 تب اُس کے باپ اِضحاق نے اُس سے کہا

دیکھ! زرخیز زمِین میں تیرا مسکن ہو

اور اُوپر سے آسمان کی شبنم اُس پر پڑے!۔

40 تیری اَوقات بسری تیری تلوار سے ہو اور تُو اپنے

بھائی کی خِدمت کرے !

اور جب تُو آزادہو

تو اپنے بھائی کاجُؤا اپنی گردن پر سے اُتارپھینکے۔

41 اور عیسو نے یعقُوب سے اُس برکت کے سبب سے جو اُس کے باپ نے اُسے بخشی کِینہ رکھّا اور عیسو نے اپنے دِل میں کہا کہ میرے باپ کے ماتم کے دِن نزدِیک ہیں ۔ پِھر مَیں اپنے بھائی یعقُوب کو مار ڈالُوں گا۔

42 اور رِبقہ کو اُس کے بڑے بیٹے عیسو کی یہ باتیں بتائی گئِیں ۔ تب اُس نے اپنے چھوٹے بیٹے یعقُوب کو بُلوا کر اُس سے کہا کہ دیکھ تیرا بھائی عیسو تُجھے مار ڈالنے پر ہے اور یِہی سوچ سوچ کر اپنے کو تسلّی دے رہا ہے۔

43 سو اَے میرے بیٹے تُو میری بات مان اور اُٹھ کر حاران کو میرے بھائی لابن کے پاس بھاگ جا۔

44 اور تھوڑے دِن اُس کے ساتھ رہ جب تک کہ تیرے بھائی کی خفگی اُتر نہ جائے۔

45 یعنی جب تک تیرے بھائی کا قہر تیری طرف سے ٹھنڈا نہ ہو اور وہ اُس بات کو جو تُو نے اُس سے کی ہے بُھول نہ جائے ۔ تب مَیں تُجھے وہاں سے بُلوا بھیجوں گی ۔ مَیں ایک ہی دِن میں تم دونوں کو کیوں کھو بَیٹھوں؟۔

اِضحاق یعقُوب کو لابن کے پاس بھیجتا ہے

46 اور رِبقہ نے اِضحاق سے کہا مَیں حِتّی لڑکیوں کے سبب سے اپنی زِندگی سے تنگ ہُوں ۔ سو اگر یعقُوب حِتّی لڑکیوں میں سے جَیسی اِس مُلک کی لڑکیاں ہیں کِسی سے بیاہ کر لے تو میری زِندگی میں کیا لُطف رہے گا؟۔

پَیدایش 28

1 تب اِضحا ق نے یعقُوب کو بُلایا اور اُسے دُعا دی اور اُسے تاکِید کی کہ تُو کنعانی لڑکیوں میں سے کِسی سے بیاہ نہ کرنا۔

2 تُو اُٹھ کر فدّان ارام کو اپنے نانا بیتوایل کے گھر جا اور وہاں سے اپنے ماموں لابن کی بیٹِیوں میں سے ایک کو بیاہ لا۔

3 اور قادِرِ مُطلق خُدا تُجھے برکت بخشے اور تُجھے برومند کرے اور بڑھائے کہ تُجھ سے قوموں کے جتھے پَیدا ہوں۔

4 اور وہ ابرہام کی برکت تُجھے اور تیرے ساتھ تیری نسل کو دے کہ تیری مُسافرت کی یہ سر زمِین جو خُدا نے ابرہام کو دی تیری مِیراث ہو جائے!۔

5 سو اِضحاق نے یعقُوب کو رُخصت کِیا اور وہ فدّان ارام میں لابن کے پاس جو ارامی بیتوایل کا بیٹا اور یعقُوب اور عیسو کی ماں رِبقہ کا بھائی تھا گیا۔

عیسو ایک اَور بِیوی بیاہ لیتا ہے

6 پس جب عیسو نے دیکھا کہ اِضحاق نے یعقُوب کو دُعا دے کر اُسے فدّان ارام کو بھیجا ہے تاکہ وہ وہاں سے بِیوی بیاہ کر لائے اور اُسے دُعا دیتے وقت یہ تاکِید بھی کی ہے کہ تُو کنعانی لڑکیوں میں سے کِسی سے بیاہ نہ کرنا۔

7 اور یعقُوب اپنے ماں باپ کی بات مان کر فدّان ارام کو چلا گیا۔

8 اور عیسو نے یہ بھی دیکھا کہ کنعانی لڑکیاں اُس کے باپ اِضحا ق کو بُری لگتی ہیں۔

9 تو عیسو اِسمٰعیل کے پاس گیا اور مہلت کو جو اِسمٰعیل بِن ابرہام کی بیٹی اور نبایوت کی بہن تھی بیاہ کر اُسے اپنی اور بِیویوں میں شامِل کِیا۔

بیت ایل میں یعقُوب کا خواب

10 اور یعقُوب بیرسبع سے نِکل کر حاران کی طرف چلا۔

11 اور ایک جگہ پُہنچ کر ساری رات وہِیں رہا کیونکہ سُورج ڈُوب گیا تھا اور اُس نے اُس جگہ کے پتھّروں میں سے ایک اُٹھا کر اپنے سرہانے دھر لِیا اور اُسی جگہ سونے کو لیٹ گیا۔

12 اور خواب میں کیا دیکھتا ہے کہ ایک سِیڑھی زمِین پر کھڑی ہے اور اُس کا سِرا آسمان تک پُہنچاہُؤا ہے اور خُدا کے فرِشتے اُس پر سے چڑھتے اُترتے ہیں۔

13 اور خُداوند اُس کے اُوپر کھڑا کہہ رہا ہے کہ مَیں خُداوند تیرے باپ ابرہام کا خُدا اور اِضحاق کا خُدا ہُوں ۔ مَیں یہ زمِین جِس پر تُو لیٹا ہے تُجھے اور تیری نسل کو دُوں گا۔

14 اور تیری نسل زمِین کی گرد کے ذرّوں کی مانِند ہو گی اور تُو مشرِق اور مغرِب اور شمال اور جنُوب میں پَھیل جائے گا اور زمِین کے سب قبیلے تیرے اور تیری نسل کے وسِیلہ سے برکت پائیں گے۔

15 اور دیکھ مَیں تیرے ساتھ ہُوں اور ہر جگہ جہاں کہِیں تُو جائے تیری حفاظت کرُوں گا اور تُجھ کو اِس مُلک میں پِھر لاؤں گا اور جو مَیں نے تُجھ سے کہا ہے جب تک اُسے پُورا نہ کر لُوں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا۔

16 تب یعقُوب جاگ اُٹھا اور کہنے لگا کہ یقیناً خُداوند اِس جگہ ہے اور مُجھے معلُوم نہ تھا۔

17 اور اُس نے ڈر کر کہا یہ کَیسی بھیانک جگہ ہے! سو یہ خُدا کے گھر اور آسمان کے آستانہ کے سِوا اور کُچھ نہ ہو گا۔

18 اور یعقُوب صُبح سویرے اُٹھا اور اُس پتھّر کو جِسے اُس نے اپنے سرہانے دھرا تھا لے کر سُتُون کی طرح کھڑا کِیا اور اُس کے سِرے پر تیل ڈالا۔

19 اور اُس جگہ کا نام بَیت ایل رکھّا لیکن پہلے اُس بستی کا نام لُوز تھا۔

20 اور یعقُوب نے مَنّت مانی اور کہا کہ اگر خُدا میرے ساتھ رہے اور جو سفر مَیں کر رہا ہُوں اِس میں میری حِفاظت کرے اور مُجھے کھانے کو روٹی اور پہننے کو کپڑا دیتا رہے۔

21 اور مَیں اپنے باپ کے گھر سلامت لَوٹ آؤں تو خُداوند میرا خُدا ہو گا۔

22 اور یہ پتھّر جو مَیں نے سُتُون سا کھڑا کِیا ہے خُدا کا گھر ہو گا اور جو کچھ تُو مُجھے دے اُس کا دسواں حِصّہ ضرُور ہی تُجھے دِیا کرُوں گا۔

پَیدایش 29

یعقُوب لابن کے گھر پُہنچتا ہے

1 اور یعقُوب آگے چل کر مشرِقی لوگوں کے مُلک میں پُہنچا۔

2 اور اُس نے دیکھا کہ مَیدان میں ایک کُنواں ہے اور کُنوئیں کے نزدِیک بھیڑ بکریوں کے تِین ریوڑ بَیٹھے ہیں کیونکہ چرواہے اِسی کُنوئیں سے ریوڑوں کو پانی پِلاتے تھے اورکُنوئیں کے مُنہ پر ایک بڑا پتھّر دھرا رہتا تھا۔

3 اور جب سب ریوڑ وہاں اِکٹھّے ہوتے تھے تب وہ اُس پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پر سے ڈُھلکاتے اور بھیڑوں کو پانی پِلا کر اُس پتھّر کو پِھر اُسی جگہ کُنوئیں کے مُنہ پر رکھ دیتے تھے۔

4 تب یعقُوب نے اُن سے کہا اَے میرے بھائِیو

تُم کہاں کے ہو؟

اُنہوں نے کہا ہم حاران کے ہیں۔

5 پِھر اُس نے پُوچھا کہ تُم نحور کے بیٹے لابن سے

واقِف ہو؟

اُنہوں نے کہا ہم واقِف ہیں۔

6 اُس نے پُوچھا کیا وہ خیریت سے ہے؟

اُنہوں نے کہا خیریت سے ہے اور وہ دیکھ اُس کی بیٹی

راخِل بھیڑ بکریوں کے ساتھ چلی آتی ہے۔

7 اور اُس نے کہا دیکھو ابھی تو دِن بُہت ہے اور چَوپایوں کے جمع ہونے کا وقت نہیں ۔ تُم بھیڑ بکریوں کو پانی پلا کر پِھرچرانے کو لے جاؤ۔

8 اُنہوں نے کہا ہم اَیسا نہیں کر سکتے جب تک کہ سب ریوڑ جمع نہ ہو جائیں ۔ تب ہم اُس پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پرسے ڈُھلکاتے ہیں اور بھیڑ بکریوں کو پانی پلاتے ہیں۔

9 وہ اُن سے باتیں کر ہی رہا تھا کہ راخِل اپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کے ساتھ آئی کیونکہ وہ اُن کو چرایا کرتی تھی۔

10 جب یعقُوب نے اپنے ماموں لابن کی بیٹی راخِل کو اور اپنے ماموں لابن کے ریوڑ کو دیکھا تو وہ نزدِیک گیا اور پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پر سے ڈُھلکا کر اپنے ماموں لابن کے ریوڑ کو پانی پلایا۔

11 اور یعقُوب نے راخِل کو چُوما اور چِلّا چِلّاکر رویا۔

12 اور یعقُوب نے راخِل سے کہا کہ مَیں تیرے باپ کا رِشتہ دار اور رِبقہ کا بیٹا ہُوں ۔

تب اُس نے دَوڑ کر اپنے باپ کو خبر دی۔

13 لابن اپنے بھانجے کی خبر پاتے ہی اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور اُس کو گلے لگایا اور چُوما اور اُسے اپنے گھر لایا تب اُس نے لابن کو اپنا سارا حال بتایا۔

14 لابن نے اُسے کہا کہ تُو واقِعی میری ہڈّی اور میرا گوشت ہے ۔ سو وہ ایک مہِینہ اُس کے ساتھ رہا۔

یعقُوب راخِل اور لیاہ کی خاطِر لابن کی خِدمت کرتا ہے

15 تب لابن نے یعقُوب سے کہا چُونکہ تُو میرا رِشتہ دار ہے تو کیا اِس لِئے لازِم ہے کہ تُو میری خِدمت مُفت کرے؟ سو مُجھے بتا کہ تیری اُجرت کیا ہو گی؟۔

16 اور لابن کی دو بیٹِیاں تِھیں ۔ بڑی کا نام لیاہ اور چھوٹی کا نام راخِل تھا۔

17 لیاہ کی آنکھیں چُندھی تِھیں پر راخِل حسِین اور خُوب صُورت تھی۔

18 اور یعقُوب راخِل پر فریفتہ تھا ۔ سو اُس نے کہا کہ تیری چھوٹی بیٹی راخِل کی خاطِر مَیں سات برس تیری خِدمت کر دُوں گا۔

19 لابن نے کہا اُسے غَیر آدمی کو دینے کی جگہ تو تُجھی کو دینا بہتر ہے ۔ تُو میرے پاس رہ۔

20 چُنانچہ یعقُوب سات برس تک راخِل کی خاطِر خِدمت کرتا رہا پر وہ اُسے راخِل کی مُحبّت کے سبب سے چند دِنوں کے برابر معلُوم ہُوئے۔

21 اور یعقُوب نے لابن سے کہا کہ میری مُدّت پُوری ہو گئی ۔ سو میری بِیوی مُجھے دے تاکہ مَیں اُس کے پاس جاؤں۔

22 تب لابن نے اُس جگہ کے سب لوگوں کو بُلا کر جمع کِیا اور اُن کی ضِیافت کی۔

23 اور جب شام ہُوئی تو اپنی بیٹی لیاہ کو اُس کے پاس لے آیا اور یعقُوب اُس سے ہم آغوش ہُؤا۔

24 اور لابن نے اپنی لَونڈی زِلفہ اپنی بیٹی لیاہ کے ساتھ کر دی کہ اُس کی لَونڈی ہو۔

25 جب صُبح کو معلُوم ہُؤا کہ یہ تو لیاہ ہے تب اُس نے لابن سے کہا کہ تُو نے مُجھ سے یہ کیا کِیا؟ کیا مَیں نے جو تیری خِدمت کی وہ راخِل کی خاطِر نہ تھی؟ پِھر تُو نے کیوں مُجھے دھوکا دِیا؟۔

26 لابن نے کہا ہمارے مُلک میں یہ دستُور نہیں کہ پہلوٹھی سے پہلے چھوٹی کو بیاہ دیں۔

27 تُو اِس کا ہفتہ پُورا کر دے پِھر ہم دُوسری بھی تُجھے دے دیں گے جِس کی خاطِر تُجھے سات برس اَور میری خِدمت کرنی ہو گی۔

28 یعقُوب نے اَیسا ہی کِیا کہ لیاہ کا ہفتہ پُورا کِیا تب لابن نے اپنی بیٹی راخِل بھی اُسے بیاہ دی۔

29 اور اپنی لَونڈی بِلہا ہ اپنی بیٹی راخِل کے ساتھ کر دی کہ اُس کی لَونڈی ہو۔

30 سو وہ راخِل سے بھی ہم آغوش ہُؤا اور وہ لیاہ سے زیادہ راخِل کو چاہتا تھا اور سات برس اَور ساتھ رہ کر لابن کی خِدمت کی۔

یعقُوب کی اولاد

31 اور جب خُداوند نے دیکھا کہ لیاہ سے نفرت کی گئی تو اُس نے اُس کا رَحِم کھولا مگر راخِل بانجھ رہی۔

32 اور لیاہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام رُوبِن رکھّا کیونکہ اُس نے کہا کہ خُداوند نے میرا دُکھ دیکھ لِیا سو میرا شَوہر اب مُجھے پیار کرے گا۔

33 وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ خُداوند نے سُنا کہ مُجھ سے نفرت کی گئی اِس لِئے اُس نے مُجھے یہ بھی بخشا ۔ سو اُس نے اُس کا نام شمعُو ن رکھّا۔

34 اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ اب اِس بار میرے شَوہر کو مجھ سے لگن ہو گی کیونکہ اُس سے میرے تِین بیٹے ہُوئے اِس لِئے اُس کا نام لاوی رکھّا گیا۔

35 اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ اب مَیں خُداوند کی سِتایش کرُوں گی اِس لِئے اُس کا نام یہُوداہ رکھّا ۔ پِھر اُس کے اَولاد ہونے میں توقُّف ہُؤا۔

پَیدایش 30

1 اور جب راخِل نے دیکھا کہ یعقُوب سے اُس کے اَولاد نہیں ہوتی تو راخِل کو اپنی بہن پر رشک آیا سو وہ یعقُوب سے کہنے لگی کہ مُجھے بھی اَولاد دے نہیں تو مَیں مَر جاؤں گی۔

2 تب یعقُوب کا قہر راخِل پر بھڑکا اور اُس نے کہا کیا مَیں خُدا کی جگہ ہُوں جِس نے تُجھ کو اَولاد سے محرُوم رکھّا ہے؟۔

3 اُس نے کہا دیکھ میری لَونڈی بِلہا ہ حاضِر ہے ۔ اُس کے پاس جا تاکہ میرے لِئے اُس سے اَولاد ہو اور وہ اَولاد میری ٹھہرے۔

4 اور اُس نے اپنی لَونڈی بِلہا ہ کو اُسے دِیا کہ اُس کی بِیوی بنے اور یعقُوب اُس کے پاس گیا۔

5 اور بِلہا ہ حامِلہ ہُوئی اور یعقُوب سے اُس کے بیٹا ہُؤا۔

6 تب راخِل نے کہا کہ خُدا نے میرا اِنصاف کِیا اور میری فریاد بھی سُنی اور مُجھ کو بیٹا بخشا اِس لِئے اُس نے اُس کا نام دان رکھّا۔

7 اور راخِل کی لَونڈی بِلہاہ پِھرحامِلہ ہُوئی اور یعقُوب سے اُس کے دُوسرا بیٹا ہُؤا۔

8 تب راخِل نے کہا مَیں اپنی بہن کے ساتھ نِہایت زور مار مار کر کُشتی لڑی اور مَیں نے فتح پائی ۔ سو اُس نے اُس کا نام نفتالی رکھّا۔

9 جب لیاہ نے دیکھا کہ وہ جننے سے رہ گئی تو اُس نے اپنی لَونڈی زِلفہ کو لے کر یعقُوب کو دِیا کہ اُس کی بِیوی بنے۔

10 اور لیاہ کی لَونڈی زِلفہ کے بھی یعقُوب سے ایک بیٹا ہُؤا۔

11 تب لیاہ نے کہا زہے قِسمت! سو اُس نے اُس کا نام جد رکھّا۔

12 لیاہ کی لَونڈی زِلفہ کے یعقُوب سے پِھر ایک بیٹا ہُؤا۔

13 تب لیاہ نے کہا مَیں خوش قِسمت ہُوں ۔ عورتیں مُجھے خُوش قِسمت کہیں گی اور اُس نے اُس کا نام آشر رکھّا۔

14 اور رُوبِن گیہُوں کاٹنے کے موسم میں گھر سے نِکلا اور اُسے کھیت میں مردُم گیاہ مِل گئے اور وہ اپنی ماں لیاہ کے پاس لے آیا ۔ تب راخِل نے لیاہ سے کہا کہ اپنے بیٹے کے مردُم گیاہ میں سے مُجھے بھی کُچھ دے دے۔

15 اُس نے کہا کیا یہ چھوٹی بات ہے کہ تُونے میرے شَوہر کو لے لِیا اور اب کیا میرے بیٹے کے مردُم گیاہ بھی لینا چاہتی ہے؟

راخِل نے کہا بس تو آج رات وہ تیرے بیٹے کے مردُم گیاہ کی خاطِر تیرے ساتھ سوئے گا۔

16 جب یعقُوب شام کو کھیت سے آرہا تھا تو لیاہ آگے سے اُس سے مِلنے کو گئی اور کہنے لگی کہ تُجھے میرے پاس آنا ہو گا کیونکہ مَیں نے اپنے بیٹے کے مردُم گیاہ کے بدلے تُجھے اُجرت پر لِیا ہے ۔ سو وہ اُس رات اُسی کے ساتھ سویا۔

17 اور خُدا نے لیاہ کی سُنی اور وہ حامِلہ ہُوئی اور یعقُوب سے اُس کے پانچواں بیٹا ہُؤا۔

18 تب لیاہ نے کہا کہ خُدا نے میری اُجرت مُجھے دی کیونکہ مَیں نے اپنے شَوہر کو اپنی لَونڈی دی اور اُس نے اُس کا نام اِشکار رکھّا۔

19 اور لیاہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور یعقُوب سے اُس کے چھٹا بیٹا ہُؤا۔

20 تب لیاہ نے کہا کہ خُدا نے اچھّا مَہر مُجھے بخشا ۔ اب میرا شَوہر میرے ساتھ رہے گا کیونکہ میرے اُس سے چھ بیٹے ہو چُکے ہیں ۔ سو اُس نے اُس کا نام زبُولُون رکھّا۔

21 اِس کے بعد اُس کے ایک بیٹی ہُوئی اور اُس نے اُس کا نام دِینہ رکھّا۔

22 اور خُدا نے راخِل کو یاد کِیا اور خُدا نے اُس کی سُن کر اُس کے رَحِم کو کھولا۔

23 اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ خُدا نے مُجھ سے رُسوائی دُور کی۔

24 اور اُس نے اُس کا نام یُوسف یہ کہہ کر رکھّا کہ خُداوند مُجھ کو ایک اور بیٹا بخشے۔

یعقُوب کی لابن کے ساتھ سودے بازی

25 اور جب راخِل سے یُوسف پَیدا ہُؤا تو یعقُوب نے لابن سے کہا مُجھے رُخصت کر کہ مَیں اپنے گھر اور اپنے وطن کو جاؤں۔

26 میری بِیویاں اور میرے بال بچّے جِن کی خاطِر مَیں نے تیری خِدمت کی ہے میرے حوالہ کر اور مُجھے جانے دے کیونکہ تُوآپ جانتا ہے کہ مَیں نے تیری کَیسی خِدمت کی ہے۔

27 تب لابن نے اُسے کہا اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو یہِیں رہ کیونکہ مَیں جان گیا ہُوں کہ خُداوندنے تیرے سبب سے مُجھ کو برکت بخشی ہے۔

28 اور یہ بھی کہا کہ مُجھ سے تُو اپنی اُجرت ٹھہرا لے اور مَیں تُجھے دِیا کرُوں گا۔

29 اُس نے اُسے کہا کہ تُو آپ جانتا ہے کہ مَیں نے تیری کَیسی خِدمت کی اور تیرے جانور میرے ساتھ کَیسے رہے۔

30 کیونکہ میرے آنے سے پہلے یہ تھوڑے تھے اور اب بڑھ کر بُہت سے ہو گئے ہیں اور خُداوند نے جہاں جہاں میرے قدم پڑے تُجھے برکت بخشی ۔ اب مَیں اپنے گھر کا بندوبست کب کرُوں؟۔

31 اُس نے کہا تُجھے مَیں کیا دُوں؟

یعقُوب نے کہا تُو مُجھے کُچھ نہ دینا پر اگر تُو میرے لِئے ایک کام کر دے تو مَیں تیری بھیڑ بکریوں کو پِھرچراؤں گا اور اُن کی نِگہبانی کرُوں گا۔

32 مَیں آج تیری سب بھیڑ بکریوں میں چکّر لگاؤں گا اور جِتنی بھیڑیں چِتلی اور ابلق اور کالی ہوں اور جِتنی بکریاں ابلق اور چِتلی ہوں اُن سب کو الگ ایک طرف کر دُوں گا ۔ اِن ہی کو مَیں اپنی اُجرت ٹھہراتا ہُوں۔

33 اور آیندہ جب کبھی میری اُجرت کا حِساب تیرے سامنے ہو تو میری صداقت آپ میری طرف سے اِس طرح بول اُٹھے گی کہ جو بکریاں چِتلی اور ابلق نہیں اور جو بھیڑیں کالی نہیں اگر وہ میرے پاس ہوں تو چُرائی ہُوئی سمجھی جائیں گی۔

34 لابن نے کہا مَیں راضی ہُوں ۔ جو تُو کہے وُہی سہی۔

35 اور اُس نے اُسی روز دھارِیدار اور ابلق بکروں کو اور سب چِتلی اور ابلق بکریوں کو جِن میں کُچھ سفیدی تھی اور تمام کالی بھیڑوں کو الگ کر کے اُن کو اپنے بیٹوں کے حوالہ کِیا۔

36 اور اُس نے اپنے اور یعقُوب کے درمِیان تِین دِن کے سفر کا فاصِلہ ٹھہرایا اور یعقُوب لابن کے باقی ریوڑوں کو چرانے لگا۔

37 اور یعقُوب نے سفیدہ اور بادام اور چنار کی ہری ہری چھڑِیاں لِیں اور اُن کو چِھیل چِھیل کر اِس طرح گنڈیدار بنا لِیا کہ اُن چھڑِیوں کی سفیدی دِکھائی دینے لگی۔

38 اور اُس نے وہ گنڈیدار چھڑِیاں بھیڑ بکریوں کے سامنے حَوضوں اور نالِیوں میں جہاں وہ پانی پِینے آتی تِھیں کھڑی کر دِیں اور جب وہ پانی پِینے آئِیں سو گابھن ہو گئِیں۔

39 اور اُن چھڑِیوں کے آگے گابھن ہونے کی وجہ سے اُنہوں نے دھاری دار چِتلے اور ابلق بچّے دِئے۔

40 اور یعقُوب نے بھیڑ بکریوں کے اُن بچّوں کو الگ کِیا اور لابن کی بھیڑ بکریوں کے مُنہ دھاری دار اور کالے بچّوں کی طرف پھیر دِئے اور اُس نے اپنے ریوڑوں کو جُدا کِیا اور لابن کی بھیڑ بکریوں میں مِلنے نہ دِیا۔

41 اور جب مضبُوط بھیڑ بکریاں گابھن ہوتی تِھیں تو یعقُوب چھڑِیوں کو نالِیوں میں اُن کی آنکھوں کے سامنے رکھ دیتا تھا تاکہ وہ اُن چھڑِیوں کے آگے گابھن ہوں۔

42 پر جب بھیڑ بکریاں دُبلی ہوتِیں تو وہ اُن کو وہاں نہیں رکھتا تھا ۔ سو دُبلی تو لابن کی رہیں اور مضبُوط یعقُوب کی ہو گئِیں۔

43 چُنانچہ وہ نِہایت بڑھتا گیا اور اُس کے پاس بُہت سے ریوڑ اور لَونڈیاں اور نوکر چاکر اور اُونٹ اورگدھے ہو گئے۔

پَیدایش 31

یعقُوب لابن سے فرار ہو جاتا ہے

1 اور اُس نے لابن کے بیٹوں کی یہ باتیں سُنیں کہ یعقُوب نے ہمارے باپ کا سب کُچھ لے لِیا اور ہمارے باپ کے مال کی بدَولت اُس کی یہ ساری شان و شَوکت ہے۔

2 اور یعقُوب نے لابن کے چہرے کو دیکھ کر تاڑ لِیا کہ اُس کا رُخ پہلے سے بدلا ہُؤا ہے۔

3 اور خُداوند نے یعقُوب سے کہا کہ تُو اپنے باپ دادا کے مُلک کو اور اپنے رِشتہ داروں کے پاس لَوٹ جا اور مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا۔

4 تب یعقُوب نے راخِل اور لیاہ کو مَیدان میں جہاں اُس کی بھیڑ بکریاں تِھیں بُلوایا۔

5 اور اُن سے کہا مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُمہارے باپ کا رُخ پہلے سے بدلا ہُؤا ہے پر میرے باپ کا خُدا میرے ساتھ رہا۔

6 تُم تو جانتی ہو کہ مَیں نے اپنے مقدُور بھر تُمہارے باپ کی خِدمت کی ہے۔

7 لیکن تُمہارے باپ نے مُجھے دھوکا دے دے کر دس بار میری مزدُوری بدلی پر خُدا نے اُس کو مُجھے نُقصان پُہنچانے نہ دِیا۔

8 جب اُس نے یہ کہا کہ چِتلے بچّے تیری اُجرت ہوں گے تو بھیڑ بکریاں چِتلے بچّے دینے لگیں اور جب کہا کہ دھاری دار بچّے تیرے ہوں گے تو بھیڑ بکریوں نے دھاری دار بچّے دِئے۔

9 یُوں خُدا نے تُمہارے باپ کے جانور لے کر مُجھے دے دِیے۔

10 اور جب بھیڑ بکریاں گابھن ہُوئِیں تو مَیں نے خواب میں دیکھا کہ جو بکرے بکریوں پر چڑھ رہے ہیں سو دھاری دار چِتلے اور چتکبرے ہیں۔

11 اور خُدا کے فرِشتہ نے خواب میں مُجھ سے کہا اَے یعقُوب ! مَیں نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔

12 تب اُس نے کہا کہ اب تُو اپنی آنکھ اُٹھا کر دیکھ کہ سب بکرے جو بکریوں پر چڑھ رہے ہیں دھاری دار چِتلے اور چتکبرے ہیں کیونکہ جو کُچھ لابن تُجھ سے کرتا ہے مَیں نے دیکھا۔

13 مَیں بَیت ایل کا خُدا ہُوں جہاں تُو نے سُتُون پر تیل ڈالا اور میری مَنّت مانی ۔ پس اب اُٹھ اور اِس مُلک سے نِکل کر اپنی زادبُوم کو لَوٹ جا۔

14 تب راخِل اور لیاہ نے اُسے جواب دِیا کیا اب بھی ہمارے باپ کے گھر میں کُچھ ہمارا بخرہ یا مِیراث ہے؟۔

15 کیا وہ ہم کو اجنبی کے برابر نہیں سمجھتا؟ کیونکہ اُس نے ہم کو بھی بیچ ڈالا اور ہمارے رُوپَے بھی کھا بَیٹھا۔

16 اِس لِئے اب جو دَولت خُدا نے ہمارے باپ سے لی وہ ہماری اور ہمارے فرزندوں کی ہے ۔ پس جو کُچھ خُدا نے تُجھ سے کہا ہے وُہی کر۔

17 تب یعقُوب نے اُٹھ کر اپنے بال بچّوں اور بِیویوں کو اُونٹوں پر بِٹھایا۔

18 اور اپنے سب جانوروں اور مال و اسباب کو جو اُس نے اِکٹھّا کِیا تھا یعنی وہ جانور جو اُسے فدّان ارام میں اُجرت میں مِلے تھے لے کر چلا تاکہ مُلکِ کنعا ن میں اپنے باپ اِضحا ق کے پاس جائے۔

19 اور لابن اپنی بھیڑوں کی پشم کترنے کو گیا ہُؤا تھا ۔ سو راخِل اپنے باپ کے بُتوں کو چُرا لے گئی۔

20 اور یعقُوب لابن ارامی کے پاس سے چوری سے چلا گیا کیونکہ اُسے اُس نے اپنے بھاگنے کی خبر نہ دی۔

21 سو وہ اپنا سب کُچھ لے کر بھاگا اور دریا پار ہو کر اپنا رُخ کوہِ جِلعاد کی طرف کِیا۔

لابن یعقُوب کا تعاقُب کرتا ہے

22 اور تِیسرے دِن لابن کو خبر ہُوئی کہ یعقُوب بھاگ گیا۔

23 تب اُس نے اپنے بھائِیوں کو ہمراہ لے کر سات منزل تک اُس کا تعاقُب کِیا اور جِلعاد کے پہاڑ پر اُسے جا پکڑا۔

24 اور رات کو خُدا لابن ارامی کے پاس خواب میں آیا اور اُس سے کہا کہ خبردار تُو یعقُوب کو بُرا یا بھلا کُچھ نہ کہنا۔

25 اور لابن یعقُوب کے برابر جا پُہنچا اور یعقُوب نے اپنا خَیمہ پہاڑ پر کھڑا کر رکھّا تھا ۔ سو لابن نے بھی اپنے بھائِیوں کے ساتھ جِلعاد کے پہاڑ پر ڈیرا لگا لِیا۔

26 تب لابن نے یعقُوب سے کہا کہ تُو نے یہ کیا کِیا کہ میرے پاس سے چوری سے چلا آیا اور میری بیٹِیوں کو بھی اِس طرح لے آیا گویا وہ تلوار سے اسِیر کی گئی ہیں؟۔

27 تُو چُھپ کر کیوں بھاگا اور میرے پاس سے چوری سے کیوں چلا آیا اور مُجھے کُچھ کہا بھی نہیں ورنہ مَیں تُجھے خُوشی خُوشی طبلے اور بربط کے ساتھ گاتے بجاتے روانہ کرتا؟۔

28 اور مُجھے اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو چُومنے بھی نہ دِیا؟ یہ تُو نے بیہودہ کام کِیا۔

29 مُجھ میں اِتنا مقدُور ہے کہ تُم کو دُکھ دُوں لیکن تیرے باپ کے خُدا نے کل رات مُجھے یُوں کہا کہ خبردار تُو یعقُوب کو بُرا یا بھلا کُچھ نہ کہنا۔

30 خیر! اب تُو چلا آیا تو چلا آیا کیونکہ تُو اپنے باپ کے گھر کا بُہت مُشتاق ہے لیکن میرے بُتوں کو کیوں چُرا لایا؟۔

31 تب یعقُوب نے لابن سے کہا اِس لِئے کہ مَیں ڈرا کیونکہ مَیں نے سوچا کہ کہیِں تُو اپنی بیٹِیوں کو جبراً مجھ سے چِھین نہ لے۔

32 اب جِس کے پاس تُجھے تیرے بُت مِلیں وہ جِیتا نہیں بچے گا ۔ تیرا جو کُچھ میرے پاس نِکلے اُسے اِن بھائِیوں کے آگے پہچان کر لے لے کیونکہ یعقُوب کو معلُوم نہ تھا کہ راخِل اُن بُتوں کو چُرا لائی ہے۔

33 چُنانچہ لابن یعقُوب اور لیاہ اور دونوں لَونڈیوں کے خَیموں میں گیا پر اُن کو وہاں نہ پایا تب وہ لیاہ کے خَیمہ سے نِکل کر راخِل کے خَیمہ میں داخِل ہُؤا۔

34 اور راخِل اُن بُتوں کو لے کر اور اُن کو اُونٹ کے کجاوہ میں رکھ کر اُن پر بَیٹھ گئی تھی اور لابن نے سارے خَیمہ میں ٹٹول ٹٹول کر دیکھ لِیا پر اُن کو نہ پایا۔

35 تب وہ اپنے باپ سے کہنے لگی کہ اَے میرے بزُرگ! تُو اِس بات سے ناراض نہ ہونا کہ مَیں تیرے آگے اُٹھ نہیں سکتی کیونکہ مَیں اَیسے حال میں ہُوں جو عَورتوں کا ہُؤا کرتا ہے سو اُس نے ڈُھونڈا پر وہ بُت اُس کو نہ مِلے۔

36 تب یعقُوب نے غضب ناک ہو کر لابن کو ملامت کی اور یعقُوب لابن سے کہنے لگا کہ میرا کیا جُرم اور کیا قصُور ہے کہ تُو نے اَیسی تُندی سے میرا تعاقُب کِیا؟۔

37 تُونے جو میرا سارا اسباب ٹٹول ٹٹول کر دیکھ لِیا تو تُجھے تیرے گھر کے اسباب میں سے کیا چِیز مِلی؟ اگر کُچھ ہے تو اُسے میرے اور اپنے اِن بھائِیوں کے آگے رکھ کہ وہ ہم دونوں کے درمِیان اِنصاف کریں۔

38 مَیں پُورے بِیس برس تیرے ساتھ رہا ۔ نہ تو کبھی تیری بھیڑوں اور بکریوں کا گابھ گرا اور نہ تیرے ریوڑ کے مینڈھے مَیں نے کھائے۔

39 جِسے درِندوں نے پھاڑا مَیں اُسے تیرے پاس نہ لایا ۔ اُس کا نُقصان مَیں نے سہا ۔ جو دِن کو یا رات کو چوری گیا اُسے تُو نے مُجھ سے طلب کِیا۔

40 میرا حال یہ رہا کہ مَیں دِن کو گرمی اور رات کو سردی میں مَرا اور میری آنکھوں سے نِیند دُور رہتی تھی۔

41 مَیں بِیس برس تک تیرے گھر میں رہا ۔ چَودہ برس تک تو مَیں نے تیری دونوں بیٹِیوں کی خاطِر اور چھ برس تک تیری بھیڑ بکریوں کی خاطِر تیری خِدمت کی اور تُو نے دس بار میری مزدُوری بدل ڈالی۔

42 اگر میرے باپ کا خُدا ابرہام کا معبُود جِس کا رُعب اِضحا ق مانتا تھا میری طرف نہ ہوتا تو ضرُور ہی تُو اب مُجھے خالی ہاتھ جانے دیتا ۔ خُدا نے میری مُصِیبت اور میرے ہاتھوں کی محنت دیکھی ہے اور کل رات تُجھے ڈانٹا بھی۔

یعقُوب اور لابن میں سمجھوتا

43 تب لابن نے یعقُوب کو جواب دِیا کہ یہ بیٹِیاں میری اور یہ لڑکے بھی میرے اور یہ بھیڑ بکریاں بھی میری ہیں بلکہ جو کُچھ تُجھے دِکھائی دیتا ہے وہ سب میرا ہی ہے ۔ سو مَیں آ ج کے دِن اپنی ہی بیٹِیوں سے یا اُن کے لڑکوں سے جو اُن کے ہُوئے کیا کر سکتا ہُوں؟۔

44 پس اب آ کہ مَیں اور تُو دونوں مِل کر آپس میں ایک عہد باندھیں اور وُہی میرے اور تیرے درمِیان گواہ رہے۔

45 تب یعقُوب نے ایک پتھّر لے کر اُسے سُتُون کی طرح کھڑا کِیا۔

46 اور یعقُوب نے اپنے بھائِیوں سے کہا کہ پتھّر جمع کرو ۔ اُنہوں نے پتھّر جمع کر کے ڈھیر لگا دِیا اور وہِیں اُس ڈھیر کے پاس اُنہوں نے کھانا کھایا۔

47 اور لابن نے اُس کا نام یجرشاہدُو تھا اور یعقُوب نے جِلعاد رکھّا۔

48 اور لابن نے کہا کہ یہ ڈھیرآج کے دِن میرے اور تیرے درمِیان گواہ ہو ۔ اِسی لِئے اُس کا نام جِلعاد رکھّا گیا۔

49 اور مِصفاہ بھی کیونکہ لابن نے کہا کہ جب ہم ایک دُوسرے سے غَیر حاضِر ہوں تو خُداوند میرے اور تیرے بِیچ نِگرانی کرتا رہے۔

50 اگر تُو میری بیٹِیوں کو دُکھ دے اور اُن کے سوا اور بِیویاں کرے تو کوئی آدمی ہمارے ساتھ نہیں ہے پر دیکھ خُدا میرے اور تیرے بِیچ میں گواہ ہے۔

51 لابن نے یعقُوب سے یہ بھی کہا کہ اِس ڈھیر کو دیکھ اور اِس سُتُون کو دیکھ جو مَیں نے اپنے اور تیرے بِیچ میں کھڑا کِیا ہے۔

52 یہ ڈھیر گواہ ہو اور یہ سُتُون گواہ ہو ۔ ضرر پُہنچانے کے لِئے نہ تو مَیں اِس ڈھیر سے اُدھر تیری طرف تجاوُز کرُوں اور نہ تُو اِس ڈھیر اور سُتُون سے اِدھر میری طرف تجاوُز کرے۔

53 ابرہام کا خُدا اور نحُور کا خُدا اور اُن کے باپ کا خُدا ہمارے بِیچ میں اِنصاف کرے اور یعقُوب نے اُس ذات کی قَسم کھائی جِس کا رُعب اُس کا باپ اِضحا ق مانتا تھا۔

54 تب یعقُوب نے وہِیں پہاڑ پر قُربانی چڑھائی اور اپنے بھائِیوں کو کھانے پر بُلایا اور اُنہوں نے کھانا کھایا اور رات پہاڑ پر کاٹی۔

55 اور لابن صُبح سویرے اُٹھا اور اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹِیوں کو چُوما اور اُن کو دُعا دے کر روانہ ہو گیا اور اپنے مکان کو لَوٹا۔