پَیدایش 12

خُدا ابرام کو بُلاتا ہے

1 اور خُداوند نے ابرام سے کہا کہ تُو اپنے وطن اور اپنے ناتے داروں کے بیچ سے اور اپنے باپ کے گھر سے نِکل کر اُس مُلک میں جا جو مَیں تجھے دِکھاؤں گا۔

2 اور مَیں تُجھے ایک بڑی قَوم بناؤں گا اور برکت دُوں گا اور تیرا نام سرفراز کرُوں گا ۔ سو تُو باعِث ِبرکت ہو!۔

3 جو تُجھے مُبارک کہیں اُن کو مَیں برکت دُوں گا

اور جو تجھ پر لَعنت کرے اُس پر مَیں لَعنت کرُوں گا

اور زمِین کے سب قبیِلے تیرے وسِیلہ سے برکت

پائیں گے۔

4 سو ابرام خُداوند کے کہنے کے مُطابِق چل پڑا اور لُو ط اُس کے ساتھ گیا اور ابرام پچھتّر برس کا تھا جب وہ حاران سے روانہ ہُؤا۔

5 اور ابرام نے اپنی بِیوی سارَی اور اپنے بھتیجے لُوط کو اور سب مال کو جو اُنہوں نے جمع کِیا تھا اور اُن آدمِیوں کو جو اُن کو حاران میں مِل گئے تھے ساتھ لِیا اور وہ مُلکِ کنعا ن کو روانہ ہُوئے۔

اور مُلکِ کنعان میں آئے۔

6 اور ابرام اُس مُلک میں سے گذرتا ہُؤا مقام ِسِکم میں مور ہ کے بلُوط تک پُہنچا ۔ اُس وقت مُلک میں کنعانی رہتے تھے۔

7 تب خُداوند نے ابرا م کو دِکھائی دے کر کہا کہ یِہی مُلک مَیں تیری نسل کو دُوں گا اور اُس نے وہاں خُداوند کے لِئے جو اُسے دِکھائی دِیا تھا ایک قُربان گاہ بنائی۔

8 اور وہاں سے کُوچ کر کے اُس پہاڑ کی طرف گیا جو بَیت ایل کے مشرِق میں ہے اور اپنا ڈیرا اَیسے لگایا کہ بَیت ایل مغرِب میں اور عیَ مشرِق میں پڑا اور وہاں اُس نے خُداوند کے لِئے ایک قُربان گاہ بنائی اور خُداوند سے دُعا کی۔

9 اور ابرام سفر کرتا کرتا جنُوب کی طرف بڑھ گیا۔

ابرام مِصر میں

10 اور اُس مُلک میں کال پڑا اور ابرام مِصر کو گیا کہ وہاں ٹِکارہے کیونکہ مُلک میں سخت کال تھا۔

11 اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ مِصر میں داخِل ہونے کو تھا تو اُس نے اپنی بِیوی سارَی سے کہا کہ دیکھ مَیں جانتا ہُوں کہ تُودیکھنے میں خُوب صُورت عَورت ہے۔

12 اور یُوں ہو گا کہ مِصری تُجھے دیکھ کر کہیں گے کہ یہ اُس کی بِیوی ہے ۔ سو وہ مُجھے تو مار ڈالیں گے مگر تُجھے زِندہ رکھ لیں گے۔

13 سو تُو یہ کہہ دینا کہ مَیں اِس کی بہن ہُوں تاکہ تیرے سبب سے میری خَیر ہو اور میری جان تیری بدَولت بچی رہے۔

14 اور یُوں ہُؤا کہ جب ابرام مِصر میں آیا تو مِصریوں نے اُس عَورت کو دیکھا کہ وہ نِہایت خُوب صُورت ہے۔

15 اور فِرعون کے اُمرا نے اُسے دیکھ کر فِرعون کے حضُور میں اُس کی تعرِیف کی اور وہ عَورت فِرعون کے گھر میں پُہنچائی گئی۔

16 اور اُس نے اُس کی خاطِرابرا م پر اِحسان کِیا اور بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور گدھے اور غُلام اور لَونڈِیاں اور گدِھیاں اور اُونٹ اُس کے پاس ہو گئے۔

17 پر خُداوند نے فِرعون اور اُس کے خاندان پر ابرا م کی بِیوی سارَ ی کے سبب سے بڑی بڑی بلائیں نازِل کِیں۔

18 تب فِرعون نے ابرام کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے مُجھ سے یہ کیا کِیا؟ تُو نے مُجھے کیوں نہ بتایا کہ یہ تیری بِیوی ہے؟۔

19 تُونے یہ کیوں کہا کہ وہ میری بہن ہے؟ اِسی لِئے مَیں نے اُسے لِیا کہ وہ میری بِیوی بنے ۔ سو دیکھ تیری بِیوی حاضِر ہے ۔ اُس کو لے اور چلا جا۔

20 اور فِرعون نے اُس کے حق میں اپنے آدمِیوں کو ہدایت کی اور اُنہوں نے اُسے اور اُس کی بِیوی کو اُس کے سب مال کے ساتھ روانہ کر دِیا۔

پَیدایش 13

ابرام اور لُوط جُدا ہوتے ہیں

1 اور ابرام مِصر سے اپنی بِیوی اور اپنے سب مال اور لُو ط کو ساتھ لے کر کنعان کے جنُوب کی طرف چلا۔

2 اور ابرام کے پاس چَوپائے اور سونا چاندی بکثرت تھا۔

3 اور وہ کنعان کے جنُوب سے سفر کرتا ہُؤا بَیت ایل میں اُس جگہ پُہنچا جہاں پہلے بَیت ایل اور عی کے درمِیان اُس کا ڈیرا تھا۔

4 یعنی وہ مقام جہاں اُس نے شرُوع میں قُربان گاہ بنائی تھی اور وہاں ابرام نے خُداوند سے دُعا کی۔

5 اور لُو ط کے پاس بھی جو ابرام کا ہم سفر تھا بھیڑ بکرِیاں گائے بَیل اور ڈیرے تھے۔

6 اور اُس مُلک میں اِتنی گُنجایش نہ تھی کہ وہ اِکٹھّے رہیں کیونکہ اُن کے پاس اِتنا مال تھا کہ وہ اِکٹھّے نہیں رہ سکتے تھے۔

7 اور ابرام کے چرواہوں اور لُو ط کے چرواہوں میں جھگڑا ہُؤا اور کنعانی اور فرِزّی اُس وقت مُلک میں رہتے تھے۔

8 تب ابرام نے لُو ط سے کہا کہ میرے اور تیرے درمِیان اور میرے چرواہوں اور تیرے چرواہوں کے درمِیان جھگڑا نہ ہُؤا کرے کیونکہ ہم بھائی ہیں۔

9 کیا یہ سارا مُلک تیرے سامنے نہیں؟ سو تُو مُجھ سے الگ ہو جا ۔ اگر تُو بائیں جائے تو مَیں دہنے جاؤں گا اور اگر تُو دہنے جائے تو مَیں بائیں جاؤں گا۔

10 تب لُو ط نے آنکھ اُٹھا کر یَردن کی ساری ترائی پر جو ضُغر کی طرف ہے نظر دَوڑائی کیونکہ وہ اِس سے پیشتر کہ خُداوند نے سدُوم اور عمُور ہ کو تباہ کِیا خُداوند کے باغ اور مِصر کے مُلک کی مانِند خُوب سیراب تھی۔

11 سو لُوط نے یَردن کی ساری ترائی کو اپنے لِئے چُن لِیا اور وہ مشرِق کی طرف چلا اور وہ ایک دُوسرے سے جُدا ہو گئے۔

12 ابرام تو مُلکِ کنَعا ن میں رہا اور لُوط نے ترائی کے شہروں میں سکُونت اِختیار کی اور سدُوم کی طرف اپنا ڈیرا لگایا۔

13 اور سدُوم کے لوگ خُداوند کی نظر میں نِہایت بدکار اور گُنہگار تھے۔

ابرام حبرون کو جاتا ہے

14 اور لُوط کے جُدا ہو جانے کے بعد خُداوند نے ابرام سے کہا کہ اپنی آنکھ اُٹھا اور جِس جگہ تُو ہے وہاں سے شِمال اور جنُوب اور مشرِق اور مغرِب کی طرف نظر دَوڑا۔

15 کیونکہ یہ تمام مُلک جو تُو دیکھ رہا ہے مَیں تُجھ کو اور تیری نسل کو ہمیشہ کے لِئے دُوں گا۔

16 اور مَیں تیری نسل کو خاک کے ذرّوں کی مانِندبناؤں گا اَیسا کہ اگر کوئی شخص خاک کے ذرّوں کو گِن سکے تو تیری نسل بھی گِن لی جائے گی۔

17 اُٹھ اور اِس مُلک کے طُول و عرض میں سَیر کر کیونکہ مَیں اِسے تُجھ کو دُوں گا۔

18 اور ابرام نے اپنا ڈیرا اُٹھایا اور مَمر ے کے بلُوطوں میں جو حبرون میں ہیں جا کر رہنے لگا اور وہاں خُداوند کے لِئے ایک قُربان گاہ بنائی۔

پَیدایش 14

ابرام لُوط کو چُھڑاتا ہے

1 اور سنعار کے بادشاہ اَمرا فل اور الاسر کے بادشاہ اریو ک اور عیلام کے بادشاہ کِدر لاعمر اور جوئیم کے بادشاہ تدعا ل کے ایّام میں۔

2 یُوں ہُؤا کہ اُنہوں نے سدُو م کے بادشاہ برَع اور عمُورہ کے بادشاہ بِرشع اور اَدمہ کے بادشاہ سنی اب اور ضبوئِیم کے بادشاہ شمیبر اور بالَع یعنی ضُغر کے بادشاہ سے جنگ کی۔

3 یہ سب سدّیم یعنی دریائے شور کی وادی میں اِکٹھّے ہُوئے۔

4 بارہ برس تک وہ کِدر لاعمرکے مُطِیع رہے پر تیرھویں برس اُنہوں نے سرکشی کی۔

5 اور چودھویں برس کِدر لاعمر اور اُس کے ساتھ کے بادشاہ آئے اور رفائِیم کو عَستارا ت قرنیم میں اور زُوزیوں کو ہام میں اور ایمیم کوسوِی قریتیم میں۔

6 اور حوریوں کو اُن کے کوہِ شعیر میں مارتے مارتے ایل فاران تک جو بیابان سے لگا ہُؤا ہے آئے۔

7 پِھر وہ لَوٹ کر عَین مصفاؔت یعنی قادِس پہنچے اور عَمالیقِیوں کے تمام مُلک کو اور امورِیوں کو جو حَصےِصَون تمرمیں رہتے تھے مارا۔

8 تب سدُو م کا بادشاہ اور عمُورہ کا بادشاہ اور اَدمہ کا بادشاہ اور ضبوئِیم کا بادشاہ اور بالَع یعنی ضُغر کا بادشاہ نِکلے اور اُنہوں نے سدّیم کی وادی میں معرکہ آرائی کی۔

9 تاکہ عیلام کے بادشاہ کِدر لاعمر اور جوئِیم کے بادشاہ تِدعال اور سنعار کے بادشاہ اَمرا فل اور الاسر کے بادشاہ اریوک سے جنگ کریں ۔ یہ چار بادشاہ اُن پانچوں کے مُقابلہ میں تھے۔

10 اور سدّیم کی وادی میں جابجا نفت کے گڑھے تھے اور سدُو م اور عمُور ہ کے بادشاہ بھاگتے بھاگتے وہاں گِرے اور جو بچے پہاڑ پر بھاگ گئے۔

11 تب وہ سدُو م اور عمُورہ کا سب مال اور وہاں کا سب اناج لے کر چلے گئے۔

12 اور ابرام کے بھتیجے لُوط کو اور اُس کے مال کو بھی لے گئے کیونکہ وہ سدُوم میں رہتا تھا۔

13 تب ایک نے جو بچ گیا تھا جا کر ابرام عِبرانی کو خبر دی جو اِسکا ل اور عانیر کے بھائی ممر ے اموری کے بلُوطوں میں رہتا تھا اور یہ ابرام کے ہم عہد تھے۔

14 جب ابرام نے سُنا کہ اُس کا بھائی گرفتار ہُؤا تو اُس نے اپنے تِین سَو اٹھارہ مشّاق خانہ زادوں کو لے کر دان تک اُن کا تعاقُب کِیا۔

15 اور رات کو اُس نے اور اُس کے خادموں نے غول غول ہو کر اُن پر دھاوا کِیا اور اُن کو مارا اور خوبہ تک جو دمِشق کے بائیں ہاتھ ہے اُن کا پِیچھا کِیا۔

16 اور وہ سارے مال کو اور اپنے بھائی لُوط کو اور اُس کے مال اور عَورتوں کو بھی اور اَور لوگوں کو واپس پھیر لایا۔

مَلکِ صدق ابرام کو برکت دیتا ہے

17 اور جب وہ کِدر لاعمر اور اُس کے ساتھ کے بادشاہوں کو مار کر پِھرا تو سدُو م کا بادشاہ اُس کے اِستِقبال کو سوِی کی وادی تک جو بادشاہی وادی ہے آیا۔

18 اور مَلکِ صد ق سالم کا بادشاہ روٹی اور مَے لایا اور وہ خُدا تعالےٰ کا کاہِن تھا۔

19 اور اُس نے اُس کو برکت دے کر کہا کہ خُدا تعالےٰ کی طرف سے جو آسمان اور زمِین کا مالِک ہے ابرام مُبارک ہو۔

20 اور مُبارک ہے خُدا تعالےٰ جِس نے تیرے دُشمنوں کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ۔ تب ابرام نے سب کا دسواں حصّہ اُس کو دِیا۔

21 اور سدُو م کے بادشاہ نے ابرا م سے کہا کہ آدمِیوں کو مُجھے دے دے اور مال اپنے لِئے رکھ لے۔

22 پر ابرا م نے سدُو م کے بادشاہ سے کہا کہ مَیں نے خُداوند خُدا تعالےٰ آسمان اور زمِین کے مالِک کی قَسم کھائی ہے۔

23 کہ مَیں نہ تو کوئی دھاگا نہ جوتی کا تسمہ نہ تیری اَور کوئی چِیز لُوں تاکہ تُو یہ نہ کہہ سکے کہ مَیں نے ابرا م کو دولت مند بنا دیا۔

24 سِوا اُس کے جو جوانوں نے کھا لِیا اور اُن آدمِیوں کے حِصّے کے جو میرے ساتھ گئے ۔ سو عانیر اور اسکا ل اور مَمرے اپنا اپنا حِصّہ لے لیں۔

پَیدایش 15

خُدا کا ابرام سے عہد

1 اِن باتوں کے بعد خُداوند کا کلام رویا میں ابرام پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا اَے ابرام تُو مت ڈر ۔ مَیں تیری سِپر اور تیرا بُہت بڑا اجر ہُوں۔

2 ابرام نے کہا اَے خُداوند خُدا تُو مُجھے کیا دے گا؟ کیونکہ مَیں تو بے اَولاد جاتا ہُوں اور میرے گھر کامُختار دمِشقی الِیعزر ہے۔

3 پِھر ابرا م نے کہا دیکھ تُو نے مُجھے کوئی اَولاد نہیں دی اور دیکھ میرا خانہ زاد میرا وارِث ہو گا۔

4 تب خُداوند کا کلام اُس پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا یہ تیرا وارِث نہ ہو گا بلکہ وہ جو تیرے صُلب سے پَیدا ہو گا وُہی تیرا وارِث ہو گا۔

5 اور وہ اُس کوباہر لے گیا اور کہا کہ اب آسمان کی طرف نِگاہ کر اور اگر تُو ستاروں کو گِن سکتا ہے تو گِن اور اُس سے کہا کہ تیری اَولاد اَیسی ہی ہو گی۔

6 اور وہ خُداوند پر اِیمان لایا اور اِسے اُس نے اُس کے حق میں راست بازی شُمار کِیا۔

7 اور اُس نے اُس سے کہا کہ مَیں خُداوند ہُوں جو تُجھے کسدیوں کے اُور سے نِکال لایا کہ تُجھ کو یہ مُلک مِیراث میں دُوں۔

8 اور اُس نے کہا اَے خُداوند خُدا! مَیں کیوں کر جانُوں کہ مَیں اُس کا وارِث ہُوں گا؟۔

9 اُس نے اُس سے کہا کہ میرے لِئے تِین برس کی ایک بچھِیا اور تِین برس کی ایک بکری اور تِین برس کا ایک مینڈھا اور ایک قُمری اور ایک کبُوتر کا بچہّ لے۔

10 اُس نے اُن سبھوں کو لِیا اور اُن کو بیِچ سے دو ٹُکڑے کِیا اور ہر ٹُکڑے کو اُس کے ساتھ کے دُوسرے ٹُکڑے کے مُقابِل رکھّا مگر پرِندوں کے ٹُکڑے نہ کِئے۔

11 تب شِکاری پرِندے اُن ٹُکڑوں پر جھپٹنے لگے پر ابرام اُن کو ہنکاتا رہا۔

12 سُورج ڈُوبتے وقت ابرا م پر گہری نِیند غالِب ہُوئی اور دیکھو ایک بڑی ہَولناک تارِیکی اُس پر چھا گئی۔

13 اور اُس نے ابرا م سے کہا یقِین جان کہ تیری نسل کے لوگ اَیسے مُلک میں جو اُن کا نہیں پردیسی ہوں گے اور وہاں کے لوگوں کی غُلامی کریں گے اور وہ چار سَو برس تک اُن کو دُکھ دیں گے۔

14 لیکن مَیں اُس قَوم کی عدالت کرُوں گا جِس کی وہ غُلامی کریں گے اور بعد میں وہ بڑی دَولت لے کر وہاں سے نِکل آئیں گے۔

15 اور تُو صحیح سلامت اپنے باپ دادا سے جا مِلے گا اور نِہایت پِیری میں دفن ہو گا۔

16 اور وہ چَوتھی پُشت میں یہاں لَوٹ آئیں گے کیونکہ امورِیوں کے گُناہ اب تک پُورے نہیں ہُوئے۔

17 اور جب سُورج ڈُوبا اور اندھیرا چھا گیا تو ایک تنُور جِس میں سے دُھواں اُٹھتا تھا دِکھائی دِیا اور ایک جلتی مشعل اُن ٹُکڑوں کے بیِچ میں سے ہو کر گُذری۔

18 اُسی روز خُداوند نے ابرا م سے عہد کِیا اور فرمایا کہ یہ مُلک دریائے مِصر سے لے کر اُس بڑے دریا یعنی دریائے فرات تک۔

19 قینیوں اورقنیزیوں اور قدمُونیوں۔

20 اور حتِّیوں اور فرِزّیوں اور رفائیم۔

21 اور اموریوں اور کنعانیوں اور جِرجاسیوں اور یبوسیوں سمیت میں نے تیری اَولاد کو دِیا ہے۔

پَیدایش 16

ہاجرہ اور اِسمٰعیل

1 اور ابرا م کی بِیوی سارَ ی کے کوئی اَولاد نہ ہُوئی ۔ اُس کی ایک مِصری لَونڈی تھی جِس کا نام ہاجرہ تھا۔

2 اور سارَی نے ابرا م سے کہا کہ دیکھ خُداوند نے مُجھے تو اَولاد سے محرُوم رکھّا ہے سو تُو میری لَونڈی کے پاس جا شاید اُس سے میرا گھر آباد ہو اور ابرا م نے سارَی کی بات مانی۔

3 اور ابرا م کو مُلکِ کنعان میں رہتے دس برس ہو گئے تھے جب اُس کی بِیوی سارَ ی نے اپنی مِصری لَونڈی اُسے دی کہ اُس کی بِیوی بنے۔

4 اور وہ ہاجر ہ کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور جب اُسے معلُوم ہُؤا کہ وہ حامِلہ ہو گئی تو اپنی بی بی کو حقیر جاننے لگی۔

5 تب سارَ ی نے ابرا م سے کہا کہ جو ظُلم مُجھ پر ہُؤا وہ تیری گردن پر ہے ۔ مَیں نے اپنی لَونڈی تیرے آغوش میں دی اور اب جو اُس نے آپ کو حامِلہ دیکھا تو مَیں اُس کی نظروں میں حقِیر ہو گئی ۔ سو خُداوند میرے اور تیرے درمِیان اِنصاف کرے۔

6 ابرا م نے سارَ ی سے کہا کہ تیری لَونڈی تیرے ہاتھ میں ہے جو تُجھے بھلا دِکھائی دے سو اُس کے ساتھ کر ۔ تب سارَ ی اُس پر سختی کرنے لگی اور وہ اُس کے پاس سے بھاگ گئی۔

7 اور وہ خُداوند کے فرِشتہ کو بیابان میں پانی کے ایک چشمہ کے پاس مِلی ۔ یہ وُہی چشمہ ہے جو شور کی راہ پر ہے۔

8 اور اُس نے کہا اَے سارَ ی کی لَونڈی ہاجرہ تُو کہاں سے آئی اور کدھر جاتی ہے؟

اُس نے کہا کہ مَیں اپنی بی بی سارَ ی کے پاس سے بھاگ آئی ہُوں۔

9 خُداوند کے فرِشتہ نے اُس سے کہا کہ تُو اپنی بی بی کے پاس لَوٹ جا اور اپنے کو اُس کے قبضہ میں کر دے۔

10 اور خُداوند کے فرِشتہ نے اُس سے کہا کہ مَیں تیری اَولاد کو بُہت بڑھاؤں گا یہاں تک کہ کثرت کے سبب سے اُس کا شُمار نہ ہو سکے گا۔

11 اور خُداوند کے فرِشتہ نے اُس سے کہا کہ تُو حامِلہ ہے اور تیرے بیٹا ہو گا ۔ اُس کا نام اِسمٰعیل رکھنا اِس لِئے کہ خُداوند نے تیرا دُکھ سُن لِیا۔

12 وہ گورخر کی طرح آزاد مَرد ہو گا ۔ اُس کا ہاتھ سب کے خِلاف اور سب کے ہاتھ اُس کے خِلاف ہوں گے اور وہ اپنے سب بھائِیوں کے سامنے بسا رہے گا۔

13 اور ہاجرہ نے خُداوند کا جِس نے اُس سے باتیں کِیں اتاا یل روئی نام رکھّایعنی اَے خُدا تُو بصیر ہے کیونکہ اُس نے کہا کیا مَیں نے یہاں بھی اپنے دیکھنے والے کو جاتے ہُوئے دیکھا؟۔

14 اِسی سبب سے اُس کنوئیں کا نام بیر لحی روئی پڑ گیا ۔ وہ قادِس اور برِد کے درمِیان ہے۔

15 اور ابرا م سے ہاجرہ کے ایک بیٹا ہُؤا اور ابرام نے اپنے اُس بیٹے کا نام جو ہاجرہ سے پَیدا ہُؤا اِسمٰعیل رکھّا۔

16 اور جب ابرا م سے ہاجرہ کے اِسمٰعیل پَیدا ہُؤا تب ابرام چھیاسی برس کا تھا۔

پَیدایش 17

خَتنہ-عہد کا نِشان

1 جب ابرا م ننانوے برس کا ہُؤا تب خُداوند ابرام کو نظر آیا اور اُس سے کہا کہ مَیں خُدایِ قادِر ہُوں ۔ تُو میرے حضُور میں چل اور کامِل ہو۔

2 اور مَیں اپنے اور تیرے درمِیان عہد باندُھوں گا اور تُجھے بُہت زِیادہ بڑھاؤں گا۔

3 تب ابرا م سرنِگُوں ہو گیا اور خُدا نے اُس سے ہم کلام ہو کر فرمایا۔

4 کہ دیکھ میرا عہد تیرے ساتھ ہے اور تُو بُہت قَوموں کا باپ ہو گا۔

5 اور تیرا نام پِھر ابرام نہیں کہلائے گا بلکہ تیرا نام ابرہام ہو گا کیونکہ مَیں نے تجھے بُہت قَوموں کا باپ ٹھہرا دِیا ہے۔

6 اور مَیں تُجھے بُہت برومند کرُوں گا اور قَومیں تیری نسل سے ہوں گی اور بادشاہ تیری اَولاد میں سے برپا ہوں گے۔

7 اور مَیں اپنے اور تیرے درمِیان اور تیرے بعد تیری نسل کے درمِیان اُن کی سب پُشتوں کے لِئے اپنا عہد جو ابدی عہد ہو گا باندھوں گا تاکہ مَیں تیرا اور تیرے بعد تیری نسل کا خُدا رہُوں۔

8 اور مَیں تُجھ کو اور تیرے بعد تیری نسل کو کنعا ن کا تمام مُلک جِس میں تُو پردیسی ہے اَیسا دُوں گا کہ وہ دائِمی مِلکِیّت ہو جائے ۔ اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔

9 پِھر خُدا نے ابر ہام سے کہا کہ تُو میرے عہد کو ماننا اور تیرے بعد تیری نسل پُشت در پُشت اُسے مانے۔

10 اور میرا عہد جو میرے اور تیرے درمِیان اور تیرے بعد تیری نسل کے درمِیان ہے اور جِسے تُم مانو گے سو یہ ہے کہ تُم میں سے ہر ایک فرزندِ نرِینہ کا خَتنہ کِیا جائے۔

11 اور تُم اپنے بدن کی کھلڑی کا خَتنہ کِیا کرنا ۔ اور یہ اُس عہد کا نِشان ہو گا جو میرے اور تُمہارے درمِیان ہے۔

12 تُمہارے ہاں پُشت در پُشت ہر لڑکے کا خَتنہ جب وہ آٹھ روز کا ہو کِیا جائے ۔ خواہ وہ گھر میں پَیدا ہو خواہ اُسے کِسی پردیسی سے خرِیدا ہو جو تیری نسل سے نہیں۔

13 لازِم ہے کہ تیرے خانہ زاد اور تیرے زرخرِید کا خَتنہ کِیا جائے اور میرا عہد تُمہارے جِسم میں ابدی عہد ہو گا۔

14 اور وہ فرزندِ نرِینہ جِس کا خَتنہ نہ ہُؤا ہو اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے کیونکہ اُس نے میرا عہد توڑا۔

15 اور خُدا نے ابر ہام سے کہا کہ سارَ ی جو تیری بِیوی ہے سو اُس کو سارَ ی نہ پُکارنا ۔ اُس کا نام سارہ ہو گا۔

16 اور مَیں اُسے برکت دُوں گا اور اُس سے بھی تُجھے ایک بیٹا بخشُوں گا ۔ یقیناً مَیں اُسے برکت دُوں گا کہ قَومیں اُس کی نسل سے ہوں گی اور عالَم کے بادشاہ اُس سے پَیدا ہوں گے۔

17 تب ابر ہام سرنِگُوں ہُؤا اور ہنس کر دِل میں کہنے لگا کہ کیا سَو برس کے بُڈّھے سے کوئی بچّہ ہو گا اور کیا سارہ کے جو نوّے برس کی ہے اَولاد ہو گی؟۔

18 اور ابر ہام نے خُدا سے کہا کہ کاش اِسمٰعیل ہی تیرے حضُور جِیتا رہے۔

19 تب خُدا نے فرمایا کہ بیشک تیری بِیوی سارہ کے تُجھ سے بیٹا ہو گا ۔ تُو اُس کا نام اِضحا ق رکھناا اور مَیں اُس سے اور پِھر اُس کی اَولاد سے اپنا عہد جو ابدی عہد ہے باندھوں گا۔

20 اور اِسمٰعیل کے حق میں بھی مَیں نے تیری دُعا سُنی ۔ دیکھ مَیں اُسے برکت دُوں گااور اُسے برومند کرُوں گا اور اُسے بُہت بڑھاؤں گا اور اُس سے بارہ سردار پَیدا ہوں گے اور مَیں اُسے بڑی قَوم بناؤں گا۔

21 لیکن مَیں اپنا عہد اِضحا ق سے باندھوں گا جو اگلے سال اِسی وقتِ مُعیّن پر سارہ سے پَیدا ہو گا۔

22 اور جب خُدا ابر ہام سے باتیں کر چُکا تو اُس کے پاس سے اُوپر چلا گیا۔

23 تب ابرہام نے اپنے بیٹے اِسمٰعیل کو اور سب خانہ زادوں اور اپنے سب زر خرِیدوں کو یعنی اپنے گھر کے سب مَردوں کو لِیا اور اُسی روز خُدا کے حُکم کے مُطابِق اُن کا خَتنہ کِیا۔

24 ابرہام نِنانوے برس کا تھا جب اُس کا خَتنہ ہُؤا۔

25 اور جب اُس کے بیٹے اِسمٰعیل کا خَتنہ ہُؤا تو وہ تیرہ برس کا تھا۔

26 ابرہام اور اُس کے بیٹے اِسمٰعیل کا خَتنہ ایک ہی دِن ہُؤا۔

27 اور اُس کے گھر کے سب مَردوں کا خَتنہ خانہ زادوں اور اُن کا بھی جو پردیسیوں سے خرِیدے گئے تھے اُس کے ساتھ ہُؤا۔

پَیدایش 18

ابرہام سے ایک بیٹے کا وعدہ

1 پِھرخُداوند مَمرے کے بلُوطوں میں اُسے نظر آیا اور وہ دِن کو گرمی کے وقت اپنے خَیمہ کے دروازہ پر بَیٹھا تھا۔

2 اور اُس نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ تِین مَرد اُس کے سامنے کھڑے ہیں ۔ وہ اُن کو دیکھ کر خَیمہ کے دروازہ سے اُن سے مِلنے کو دَوڑا اور زمِین تک جُھکا۔

3 اور کہنے لگا کہ اَے میرے خُداوند اگر مُجھ پر آپ نے کرم کی نظر کی ہے تو اپنے خادِم کے پاس سے چلے نہ جائیں۔

4 بلکہ تھوڑا سا پانی لایا جائے اور آپ اپنے پاؤں دھو کر اُس درخت کے نِیچے آرام کریں۔

5 مَیں کُچھ روٹی لاتا ہُوں ۔ آپ تازہ دَم ہو جائیں ۔ تب آگے بڑھیں کیونکہ آپ اِسی لِئے اپنے خادِم کے ہاں آئے ہیں ۔

اُنہوں نے کہا جَیسا تُو نے کہا ہے وَیسا ہی کر۔

6 اور ابرہام ڈیرے میں سارہ کے پاس دَوڑا گیا اور کہا کہ تِین پَیمانہ بارِیک آٹا جلد لے اور اُسے گُوندھ کر پُھلکے بنا۔

7 اور ابرہام گلّہ کی طرف دَوڑا اور ایک موٹا تازہ بچھڑا لا کر ایک جوان کو دِیا اور اُس نے جلدی جلدی اُسے تیّار کِیا۔

8 پِھر اُس نے مکّھن اور دُودھ اور اُس بچھڑے کو جو اُس نے پکوایا تھا لے کر اُن کے سامنے رکھّا اور آپ اُن کے پاس درخت کے نِیچے کھڑا رہا اور اُنہوں نے کھایا۔

9 پِھر اُنہوں نے اُس سے پُوچھا کہ تیری بِیوی سارہ کہاں ہے؟

اُس نے کہا وہ ڈیرے میں ہے۔

10 تب اُس نے کہا مَیں پِھر موسم ِبہار میں تیرے پاس آؤں گا اور دیکھ تیری بِیوی سارہ کے بیٹا ہو گا ۔

اُس کے پِیچھے ڈیرے کا دروازہ تھا ۔ سارہ وہاں سے سُن رہی تھی۔

11 اور ابرہام اور سارہ ضعِیف اور بڑی عُمر کے تھے اور سارہ کی وہ حالت نہیں رہی تھی جو عَورتوں کی ہوتی ہے۔

12 تب سارہ نے اپنے دِل میں ہنس کر کہا کیا اِس قدر عُمر رسِیدہ ہونے پر بھی میرے لِئے شادمانی ہو سکتی ہے حالانکہ میرا خاوند بھی ضعِیف ہے؟۔

13 پِھر خُداوند نے ابرہام سے کہا کہ سارہ کیوں یہ کہہ کر ہنسی کہ کیا میرے جو اَیسی بُڑھیا ہو گئی ہُوں واقِعی بیٹا ہو گا؟۔

14 کیا خُداوند کے نزدِیک کوئی بات مُشکل ہے؟ موسمِ بہار میں مُعیّن وقت پر مَیں تیرے پاس پِھر آؤں گا اور سارہ کے بیٹا ہو گا۔

15 تب سارہ اِنکار کر گئی کہ مَیں نہیں ہنسی کیونکہ وہ ڈرتی تھی ۔

پر اُس نے کہا نہیں تُو ضرُور ہنسی تھی۔

ابرہام سدُوم کے لِئے التجا کرتا ہے

16 تب وہ مَرد وہاں سے اُٹھے اور اُنہوں نے سدُو م کا رُخ کِیا اور ابرہام اُن کو رُخصت کرنے کو اُن کے ساتھ ہو لِیا۔

17 اور خُداوند نے کہا کہ جو کچھ مَیں کرنے کو ہُوں کیا اُسے ابرہام سے پوشِیدہ رکھُّوں؟۔

18 ابرہام سے تو یقیناً ایک بڑی اور زبردست قَوم پَیدا ہو گی اور زمِین کی سب قَومیں اُس کے وسِیلہ سے برکت پائیں گی۔

19 کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ وہ اپنے بیٹوں اور گھرانے کو جو اُس کے پیچھے رہ جائیں گے وصِیّت کرے گا کہ وہ خُداوند کی راہ میں قائِم رہ کر عدل اور اِنصاف کریں تاکہ جو کُچھ خُداوند نے ابرہام کے حق میں فرمایا ہے اُسے پُورا کرے۔

20 پِھر خُداوند نے فرمایا چُونکہ سدُو م اور عمُورہ کا شور بڑھ گیا اور اُن کا جُرم نِہایت سنگِین ہو گیا ہے۔

21 اِس لِئے مَیں اب جا کر دیکُھوں گا کہ کیا اُنہوں نے سراسر وَیسا ہی کِیا ہے جَیسا شور میرے کان تک پُہنچاہے اور اگر نہیں کِیا تو مَیں معلُوم کر لُوں گا۔

22 سو وہ مَرد وہاں سے مُڑے اور سدُو م کی طرف چلے پر ابرہام خُداوند کے حضُور کھڑا ہی رہا۔

23 تب ابرہام نے نزدِیک جا کر کہا کیا تُو نیک کو بدکے ساتھ ہلاک کرے گا؟۔

24 شاید اُس شہر میں پچاس راست باز ہوں ۔ کیا تُو اُسے ہلاک کرے گا اور اُن پچاس راست بازوں کی خاطِرجو اُس میں ہوں اُس مقام کو نہ چھوڑے گا؟۔

25 اَیسا کرنا تُجھ سے بعید ہے کہ نیک کو بد کے ساتھ مار ڈالے اور نیک بد کے برابر ہو جائیں ۔ یہ تجھ سے بعید ہے ۔ کیا تمام دُنیا کا اِنصاف کرنے والا اِنصاف نہ کرے گا؟۔

26 اور خُداوند نے فرمایا کہ اگر مُجھے سدُو م میں شہرکے اندر پچاس راست باز مِلیں تو مَیں اُن کی خاطِر اُس مقام کو چھوڑ دُوں گا۔

27 تب ابرہام نے جواب دِیا اور کہا کہ دیکھئے! مَیں نے خُداوند سے بات کرنے کی جُرأت کی اگرچہ مَیں خاک اور راکھ ہُوں۔

28 شاید پچاس راست بازوں میں پانچ کم ہوں ۔ کیا اُن پانچ کی کمی کے سبب سے تُو تمام شہر کو نیست کرے گا؟

اُس نے کہا اگر مُجھے وہاں پینتالِیس مِلیں تو مَیں اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔

29 پِھر اُس نے اُس سے کہا کہ شاید وہاں چالِیس مِلیں ۔ تب اُس نے کہا کہ مَیں اُن چالِیس کی خاطِر بھی یہ نہیں کرُوں گا۔

30 پِھر اُس نے کہا خُداوند ناراض نہ ہو تو مَیں کُچھ اَور عرض کرُوں ۔ شاید وہاں تِیس مِلیں ۔

اُس نے کہا ۔ اگر مُجھے وہاں تِیس بھی مِلیں تَو بھی اَیسا نہیں کرُوں گا۔

31 پِھر اُس نے کہا دیکھئے! مَیں نے خُداوند سے بات کرنے کی جُرأت کی ۔ شاید وہاں بِیس مِلیں ۔

اُس نے کہا مَیں بِیس کی خاطِر بھی اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔

32 تب اُس نے کہا خُداوند ناراض نہ ہو تو مَیں ایک بار اَور کچھ عرض کرُوں ۔ شاید وہاں دس مِلیں ۔

اُس نے کہا مَیں دس کی خاطِر بھی اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔

33 جب خُداوند ابرہام سے باتیں کر چُکا تو چلا گیا اور ابرہام اپنے مکان کو لَوٹا۔

پَیدایش 19

سدُوم کا گُناہ

1 اور وہ دونوں فرِشتے شام کو سدُو م میں آئے اور لُوط سدُو م کے پھاٹک پر بَیٹھا تھا اور لُوط اُن کو دیکھ کر اُن کے اِستقبال کے لِئے اُٹھا اور زمِین تک جُھکا۔

2 اور کہا اَے میرے خُداوندو اپنے خادِم کے گھر تشرِیف لے چلئے اور رات بھر آرام کِیجئے اور اپنے پاؤں دھوئِیے اور صُبح اُٹھ کر اپنی راہ لِیجئے

اور اُنہوں نے کہا نہیں ہم چَوک ہی میں رات کاٹ لیں گے۔

3 لیکن جب وہ بُہت بجِد ہُؤا تو وہ اُس کے ساتھ چل کر اُس کے گھر میں آئے اور اُس نے اُن کے لِئے ضِیا فت تیّار کی اور بے خمیِری روٹی پکائی اور اُنہوں نے کھایا۔

4 اور اِس سے پیشتر کہ وہ آرام کرنے کےلِئے لیٹیں سدُو م شہر کے مَردوں نے جوان سے لے کر بُڈّھے تک سب لوگوں نے ہر طرف سے اُس گھر کو گھیر لِیا۔

5 اور اُنہوں نے لُوط کو پُکار کر اُس سے کہا کہ وہ مَرد جو آج رات تیرے ہاں آئے کہاں ہیں؟ اُن کو ہمارے پاس باہر لے آ تاکہ ہم اُن سے صُحبت کریں۔

6 تب لُوط نِکل کر اُن کے پاس دروازہ پر گیا اور اپنے پیچھے کِواڑ بند کر دِیا۔

7 اور کہا کہ اَے بھائِیو! اَیسی بدی تو نہ کرو۔

8 دیکھو! میری دو بیٹِیاں ہیں جو مَرد سے واقِف نہیں ۔ مرضی ہو تو مَیں اُن کو تُمہارے پاس لے آؤں اور جو تُم کو بھلا معلُوم ہو اُن سے کرو ۔ مگر اِن مَردوں سے کُچھ نہ کہنا کیونکہ وہ اِسی واسطے میری پناہ میں آئے ہیں۔

9 اُنہوں نے کہا یہاں سے ہٹ جا ۔ پِھر کہنے لگے کہ یہ شخص ہمارے درمِیان قیام کرنے آیا تھا اور اب حُکومت جتاتا ہے ۔ سو ہم تیرے ساتھ اُن سے زِیادہ بدسلُوکی کریں گے ۔ تب وہ اُس مَرد یعنی لُوط پر پل پڑے اور نزدِیک آئے تاکہ کِواڑ توڑ ڈالیں۔

10 لیکن اُن مَردوں نے اپنے ہاتھ بڑھا کر لُوط کو اپنے پاس گھر میں کھینچ لِیا اور دروازہ بند کر دِیا۔

11 اور اُن مَردوں کو جو گھر کے دروازہ پر تھے کیا چھوٹے کیا بڑے اندھا کر دِیا ۔ سو وہ دروازہ ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے تھک گئے۔

لُوط سدُوم سے روانہ ہوتا ہے

12 تب اُن مَردوں نے لُوط سے کہا کیا یہاں تیرا اَور کوئی ہے؟ داماد اور اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں اور جو کوئی تیرا اِس شہر میں ہو سب کو اِس مقام سے باہر نِکال لے جا۔

13 کیونکہ ہم اِس مقام کو نیست کریں گے اِس لِئے کہ اُن کا شور خُداوند کے حضُور بُہت بُلند ہُؤا ہے اور خُداوند نے اُسے نیست کرنے کو ہمیں بھیجا ہے۔

14 تب لُوط نے باہر جا کر اپنے دامادوں سے جِنہوں نے اُس کی بیٹِیاں بیاہی تِھیں باتیں کِیں اور کہا کہ اُٹھو اور اِس مقام سے نِکلوکیونکہ خُداوند اِس شہر کو نیست کرے گا ۔ لیکن وہ اپنے دامادوں کی نظر میں مُضحِک سا معلُوم ہُؤا۔

15 جب صُبح ہُوئی تو فرِشتوں نے لُوط سے جلدی کرائی اور کہا کہ اُٹھ اپنی بِیوی اور اپنی دونوں بیٹِیوں کو جو یہاں ہیں لے جا ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُو بھی اِس شہر کی بدی میں گرِفتار ہو کر ہلاک ہو جائے۔

16 مگر اُس نے دیر لگائی تو اُن مَردوں نے اُس کا اور اُس کی بِیوی اور اُس کی دونوں بیٹِیوں کا ہاتھ پکڑا کیونکہ خُداوند کی مِہربانی اُس پر ہُوئی اور اُسے نِکال کر شہر سے باہر کر دِیا۔

17 اور یُوں ہُؤا کہ جب وہ اُن کو باہر نِکال لائے تو اُس نے کہا اپنی جان بچانے کو بھاگ ۔ نہ تو پیچھے مُڑ کر دیکھنا نہ کہِیں مَیدان میں ٹھہرنا ۔ اُس پہاڑ کو چلا جا ۔ تا نہ ہو کہ تُو ہلاک ہو جائے۔

18 اور لُوط نے اُن سے کہا کہ اَے میرے خُداوند اَیسا نہ کر۔

19 دیکھ تُو نے اپنے خادِم پر کرم کی نظر کی ہے اور اَیسا بڑا فضل کِیا کہ میری جان بچائی ۔ مَیں پہاڑ تک جا نہیں سکتا ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُجھ پر مُصِیبت آ پڑے اور مَیں مر جاؤں۔

20 دیکھ یہ شہر اَیسا نزدِیک ہے کہ وہاں بھاگ سکتا ہُوں اور یہ چھوٹا بھی ہے ۔ اِجازت ہو تو مَیں وہاں چلا جاؤں ۔ وہ چھوٹا سا بھی ہے اور میری جان بچ جائے گی۔

21 اُس نے اُس سے کہا کہ دیکھ مَیں اِس بات میں بھی تیرا لحاظ کرتا ہُوں کہ اِس شہر کو جِس کا تُو نے ذِکر کِیا غارت نہیں کرُوں گا۔

22 جلدی کر اور وہاں چلا جا کیونکہ مَیں کچھ نہیں کر سکتا جب تک کہ تُو وہاں پُہنچ نہ جائے ۔

اِسی لِئے اُس شہر کا نام ضُغر کہلایا۔

سدُوم اور عمُورہ کی بربادی

23 اور زمِین پر دُھوپ نِکل چُکی تھی جب لُوط ضُغر میں داخِل ہُؤا۔

24 تب خُداوند نے اپنی طرف سے سدُو م اور عمُور ہ پر گندھک اور آگ آسمان سے برسائی۔

25 اور اُس نے اُن شہروں کو اور اُس ساری ترائی کو اور اُن شہروں کے سب رہنے والوں کو اور سب کچھ جو زمِین سے اُگا تھا غارت کِیا۔

26 مگر اُس کی بِیوی نے اُس کے پیچھے سے مُڑ کر دیکھا اور وہ نمک کا سُتُون بن گئی۔

27 اور ابرہام صُبح سویرے اُٹھ کر اُس جگہ گیا جہاں وہ خُداوند کے حضُور کھڑا ہُؤا تھا۔

28 اور اُس نے سدُو م اور عمُور ہ اور اُس ترائی کی ساری زمِین کی طرف نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ زمِین پر سے دُھواں اَیسا اُٹھ رہاہےجَیسے بھٹّی کا دُھواں۔

29 اور یُوں ہُؤا کہ جب خُدا نے اُس ترائی کے شہروں کو نیست کِیا تو خُدا نے ابرہام کو یاد کِیا اور اُن شہروں کو جہاں لُوط رہتا تھا غارت کرتے وقت لُوط کو اُس بلا سے بچایا۔

موآبیوں اور عمّونیوں کا آغاز

30 اور لُوط ضُغر سے نِکل کر پہاڑ پر جا بسا اور اُس کی دونوں بیٹِیاں اُس کے ساتھ تِھیں کیونکہ اُسے ضُغر میں بستے ڈر لگا اور وہ اور اُس کی دونوں بیٹِیاں ایک غار میں رہنے لگے۔

31 تب پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ ہمارا باپ بُڈّھا ہے اور زمِین پر کوئی مَرد نہیں جو دُنیا کے دستُور کے مُطابِق ہمارے پاس آئے۔

32 آؤ ہم اپنے باپ کو مَے پِلائیں اور اُس سے ہم آغوش ہوں تاکہ اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں۔

33 سو اُنہوں نے اُسی رات اپنے باپ کو مَے پِلائی اور پہلوٹھی اندر گئی اور اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔

34 اور دُوسرے روز یُوں ہُؤا کہ پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ دیکھ کل رات کو مَیں اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی ۔ آؤ آج رات بھی اُس کو مَے پِلائیں اور تُو بھی جا کر اُس سے ہم آغوش ہو تاکہ ہم اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں۔

35 سو اُس رات بھی اُنہوں نے اپنے باپ کو مَے پِلائی اور چھوٹی گئی اور اُس سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔

36 سو لُوط کی دونوں بیٹِیاں اپنے باپ سے حامِلہ ہُوئِیں۔

37 اور بڑی کے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام موآ ب رکھّا ۔ وُہی موآبیوں کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔

38 اور چھوٹی کے بھی ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کانام بِن عمّی رکھّا ۔ وُہی بنی عَمّون کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔

پَیدایش 20

ابرہام اور ابی مَلِک

1 اور ابرہام وہاں سے جنُوب کے مُلک کی طرف چلا اور قادِ س اور شور کے درمِیان ٹھہرا اور جرار میں قیام کِیا۔

2 اور ابرہام نے اپنی بِیوی سارہ کے حق میں کہا کہ وہ میری بہن ہے اور جرار کے بادشاہ ابی مَلِک نے سارہ کو بُلوا لِیا۔

3 لیکن رات کو خُدا ابی مَلِک کے پاس خواب میں آیا اور اُسے کہا کہ دیکھ تُو اُس عَورت کے سبب سے جِسے تُو نے لِیا ہے ہلاک ہو گا کیونکہ وہ شَوہر والی ہے۔

4 پر ابی مَلِک نے اُس سےصُحبت نہیں کی تھی ۔ سو اُس نے کہا اَے خُداوند کیا تُو صادِق قَوم کو بھی مارے گا؟۔

5 کیا اُس نے خُود مُجھ سے نہیں کہا کہ یہ میری بہن ہے؟ اور وہ آپ بھی یِہی کہتی تھی کہ وہ میرا بھائی ہے ۔ مَیں نے تو اپنے سچّے دِل اور پاکِیزہ ہاتھوں سے یہ کِیا۔

6 اور خُدا نے اُسے خواب میں کہا ہاں مَیں جانتا ہُوں کہ تُو نے اپنے سچّے دل سے یہ کِیا اور مَیں نے بھی تُجھے روکا کہ تُو میرا گُناہ نہ کرے ۔ اِسی لِئے مَیں نے تُجھے اُس کو چُھونے نہ دِیا۔

7 اب تُو اُس مَرد کی بِیوی کو واپس کر دے کیونکہ وہ نبی ہے اور وہ تیرے لِئے دُعا کرے گا اور تُو جِیتا رہے گا ۔ پر اگر تُو اُسے واپس نہ کرے تو جان لے کہ تُو بھی اور جِتنے تیرے ہیں سب ضرُور ہلاک ہوں گے۔

8 تب ابی مَلِک نے صُبح سویرے اُٹھ کر اپنے سب نوکروں کو بُلایا اور اُن کو یہ سب باتیں کہہ سُنا ئِیں ۔ تب وہ لوگ بُہت ڈر گئے۔

9 اور ابی مَلِک نے ابرہام کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے ہم سے یہ کیا کِیا؟ اور مُجھ سے تیرا کیا قصُور ہُؤا کہ تُو مُجھ پر اور میری بادشاہی پر ایک گُناہِ عظِیم لایا؟ تُو نے مجھ سے وہ کام کِئے جِن کا کرنا مُناسِب نہ تھا۔

10 ابی مَلِک نے ابرہام سے یہ بھی کہا کہ تُو نے کیاسمجھ کر یہ بات کی؟۔

11 ابرہام نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ خُدا کا خوف تو اِس جگہ ہرگِز نہ ہو گا اور وہ مُجھے میری بِیوی کے سبب سے مار ڈالیں گے۔

12 اور فی الحقِیقت وہ میری بہن بھی ہے کیونکہ وہ میرے باپ کی بیٹی ہے اگرچہ میری ماں کی بیٹی نہیں ۔ پِھر وہ میری بِیوی ہُوئی۔

13 اور جب خُدا نے میرے باپ کے گھر سے مُجھے آوارہ کِیا تو مَیں نے اِس سے کہا کہ مُجھ پر یہ تیری مِہربانی ہو گی کہ جہاں کہِیں ہم جائیں تُو میرے حق میں یِہی کہنا کہ یہ میرا بھائی ہے۔

14 تب ابی مَلِک نے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور غُلام اور لَونڈِیاں ابرہام کو دِیں اور اُس کی بِیوی سارہ کو بھی اُسے واپس کر دِیا۔

15 اور ابی مَلِک نے کہا کہ دیکھ میرا مُلک تیرے سامنے ہے ۔ جہاں جی چاہے رہ۔

16 اور اُس نے سارہ سے کہا کہ دیکھ مَیں نے تیرے بھائی کو چاندی کے ہزار سِکّے دِئے ہیں ۔ وہ اُن سب کے سامنے جو تیرے ساتھ ہیں تیرے لِئے آنکھ کا پردہ ہے اور سب کے سامنے تیری دادرسی ہو گئی۔

17 تب ابرہام نے خُدا سے دُعا کی اور خُدا نے ابی مَلِک اور اُس کی بِیوی اور اُس کی لَونڈِیوں کو شِفا بخشی اور اُن کے اَولاد ہونے لگی۔

18 کیونکہ خُداوند نے ابرہام کی بِیوی سارہ کے سبب سے ابی مَلِک کے خاندان کے سب رَحِم بند کر دِئے تھے۔

پَیدایش 21

اِضحاق کی پَیدایش

1 اور خُداوند نے جَیسا اُس نے فرمایا تھا سارہ پر نظر کی اوراُس نے اپنے وعدہ کے مُطابِق سارہ سے کِیا۔

2 سو سارہ حامِلہ ہُوئی اور ابرہام کے لِئے اُس کے بُڑھاپے میں اُسی مُعیّن وقت پر جِس کا ذِکر خُدا نے اُس سے کِیا تھا اُس کے بیٹا ہُؤا۔

3 اور ابرہام نے اپنے بیٹے کا نام جو اُس سے سارہ کے پَیدا ہُؤا اِضحاق رکھّا۔

4 اور ابرہام نے خُدا کے حُکم کے مُطابِق اپنے بیٹے اِضحا ق کا خَتنہ اُس وقت کِیا جب وہ آٹھ دِن کا ہُؤا۔

5 اور جب اُس کا بیٹا اِضحاق اُس سے پَیدا ہُؤا تو ابرہام سَو برس کا تھا۔

6 اور سارہ نے کہا کہ خُدا نے مُجھے ہنسایا اور سب سُننے والے میرے ساتھ ہنسیں گے۔

7 اور یہ بھی کہا کہ بھلا کوئی ابرہام سے کہہ سکتا تھا کہ سارہ لڑکوں کو دُودھ پِلائے گی؟ کیونکہ اُس سے اُس کے بُڑھاپے میں میرے ایک بیٹا ہُؤا۔

8 اور وہ لڑکا بڑھا اور اُس کا دُودھ چُھڑایا گیا اور اِضحا ق کے دُودھ چُھڑانے کے دِن ابرہام نے بڑی ضِیافت کی۔

ہاجرہ اور اِسمٰعیل کو گھر سے نِکالا جاتا ہے

9 اور سارہ نے دیکھا کہ ہاجرہ مِصری کا بیٹا جو اُس کے ابرہام سے ہُؤا تھا ٹھٹھّے مارتا ہے۔

10 تب اُس نے ابرہام سے کہا کہ اِس لَونڈی کو اور اُس کے بیٹے کو نِکال دے کیونکہ اِس لَونڈی کا بیٹا میرے بیٹے اِضحا ق کے ساتھ وارِث نہ ہو گا۔

11 پر ابرہام کو اُس کے بیٹے کے باعِث یہ بات نِہایت بُری معلُوم ہُوئی۔

12 اور خُدا نے ابرہام سے کہا کہ تُجھے اِس لڑکے اور اپنی لَونڈی کے باعِث بُرا نہ لگے ۔ جو کُچھ سارہ تُجھ سے کہتی ہے تُو اُس کی بات مان کیونکہ اِضحاق سے تیری نسل کا نام چلے گا۔

13 اور اِس لَونڈی کے بیٹے سے بھی مَیں ایک قَوم پَیدا کرُوں گا اِس لِئے کہ وہ تیری نسل ہے۔

14 تب ابرہام نے صُبح سویرے اُٹھ کر روٹی اور پانی کی ایک مشک لی اور اُسے ہاجرہ کو دِیا بلکہ اُسے اُس کے کندھے پر دھر دِیا اور لڑکے کو بھی اُس کے حوالہ کر کے اُسے رُخصت کر دِیا ۔ سو وہ چلی گئی اوربیرسبع کے بیابان میں آوارہ پِھرنے لگی۔

15 اور جب مشک کا پانی ختم ہو گیا تو اُس نے لڑکے کو ایک جھاڑی کے نِیچے ڈال دِیا۔

16 اور آپ اُس کے مُقابِل ایک تِیر کے ٹپّے پر دُور جا بَیٹھی اور کہنے لگی کہ مَیں اِس لڑکے کا مَرنا تو نہ دیکُھوں ۔ سو وہ اُس کے مُقابِل بَیٹھ گئی اور چِلّا چِلّا کر رونے لگی۔

17 اور خُدا نے اُس لڑکے کی آواز سُنی اور خُدا کے فرِشتہ نے آسمان سے ہاجرہ کو پُکارا اور اُس سے کہا اَے ہاجرہ تُجھ کو کیا ہُؤا؟ مت ڈر کیونکہ خُدا نے اُس جگہ سے جہاں لڑکا پڑا ہے اُس کی آواز سُن لی ہے۔

18 اُٹھ اور لڑکے کو اُٹھا اور اُسے اپنے ہاتھ سے سنبھال کیونکہ مَیں اُس کو ایک بڑی قَوم بناؤں گا۔

19 پِھرخُدا نے اُس کی آنکھیں کھولِیں اور اُس نے پانی کا ایک کُنواں دیکھا اور جا کر مشک کو پانی سے بھر لِیا اور لڑکے کو پِلایا۔

20 اور خُدا اُس لڑکے کے ساتھ تھا اور وہ بڑا ہُؤا اور بیابان میں رہنے لگا اور تِیر انداز بنا۔

21 اور وہ فاران کے بیابان میں رہتا تھا اور اُس کی ماں نے مُلکِ مِصر سے اُس کے لِئے بِیوی لی۔

ابرہام اور ابی مَلِک میں مُعاہدہ

22 پِھر اُس وقت یُوں ہُؤا کہ ابی مَلِک اور اُس کے لشکرکے سردار فِیکُل نے ابرہام سے کہا کہ ہر کام میں جو تُو کرتا ہے خُدا تیرے ساتھ ہے۔

23 اِس لِئے تُو اب مُجھ سے خُدا کی قَسم کھا کہ تُو نہ مجھ سے نہ میرے بیٹے سے اور نہ میرے پوتے سے دغا کرے گا بلکہ جو مِہربانی مَیں نے تُجھ پر کی ہے وَیسی ہی تُو بھی مُجھ پر اور اِس مُلک پرجِس میں تُو نے قیام کِیا ہے کرے گا۔

24 تب ابرہام نے کہا مَیں قَسم کھاؤں گا۔

25 اور ابرہام نے پانی کے ایک کُنوئیں کی وجہ سے جِسے ابی مَلِک کے نوکروں نے زَبردستی چِھین لِیا تھا ابی ملک کو جِھڑکا۔

26 ابی مَلِک نے کہامُجھے خبر نہیں کہ کِس نے یہ کام کِیا اور تُو نے بھی مُجھے نہیں بتایا اور نہ مَیں نے آج سے پہلے اِس کی بابت کچھ سُنا۔

27 پِھرابرہام نے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل لے کر ابی مَلِک کو دِئے اور دونوں نے آپس میں عہد کِیا۔

28 اور ابرہام نے بھیڑ کے سات مادہ بچّوں کو لے کر الگ رکھّا۔

29 اور ابی مَلِک نے ابرہام سے کہا کہ بھیڑ کے اِن سات مادہ بچّوں کو الگ رکھنے سے تیرا مطلب کیا ہے؟۔

30 اُس نے کہا کہ بھیڑ کے اِن ساتوں مادہ بچّوں کو تُو میرے ہاتھ سے لے تاکہ وہ میرے گواہ ہوں کہ مَیں نے یہ کُنواں کھودا۔

31 اِسی لِئے اُس نے اُس مقام کا نام بیرسبع رکھّاکیونکہ وہِیں اُن دونوں نے قَسم کھائی۔

32 سو اُنہوں نے بیرسبع میں عہد کِیا ۔ تب ابی مَلِک اور اُس کے لشکر کا سردار فِیکُل دونوں اُٹھ کھڑے ہُوئے اور فِلستِیوں کے مُلک کو لَوٹ گئے۔

33 تب ابرہام نے بیرسبع میں جھاؤ کا ایک درخت لگایا اور وہاں اُس نے خُداوند سے جو ابدی خُدا ہے دُعا کی۔

34 اور ابرہام بُہت دِنوں تک فِلستِیوں کے مُلک میں رہا۔