پَیدایش 2

1 سو آسمان اور زمِین اور اُن کے کُل لشکر کا بنانا ختم ہُؤا۔

2 اور خُدا نے اپنے کام کو جِسے وہ کرتا تھا ساتویں دِن ختم کِیا اور اپنے سارے کام سے جِسے وہ کر رہا تھا ساتویں دِن فارِغ ہُؤا۔

3 اور خُدا نے ساتویں دِن کو برکت دی اور اُسے مُقدّس ٹھہرایا کیونکہ اُس میں خُدا ساری کائِنات سے جِسے اُس نے پَیدا کِیا اور بنایا فارِغ ہُؤا۔

باغِ عدن

4 یہ ہے آسمان اور زمِین کی پَیدایش جب وہ خلق ہُوئے جِس دِن خُداوند خُدا نے زمِین اور آسمان کو بنایا۔

5 اور زمِین پر اب تک کھیت کا کوئی پَودا نہ تھا اور نہ مَیدان کی کوئی سبزی اب تک اُگی تھی کیونکہ خُداوند خُدا نے زمِین پر پانی نہیں برسایا تھا اور نہ زمِین جوتنے کو کوئی اِنسان تھا۔

6 بلکہ زمِین سے کُہر اُٹھتی تھی اور تمام رُویِ زمِین کوسیراب کرتی تھی۔

7 اور خُداوند خُدا نے زمِین کی مِٹّی سے اِنسان کو بنایا اور اُس کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم پُھونکا تو اِنسان جِیتی جان ہُؤا۔

8 اور خُداوند خُدا نے مشرِق کی طرف عدن میں ایک باغ لگایا اور اِنسان کو جِسے اُس نے بنایا تھا وہاں رکھّا۔

9 اور خُداوند خُدا نے ہر درخت کو جو دیکھنے میں خُوش نما اور کھانے کے لِئے اچھّا تھا زمِین سے اُگایا اور باغ کے بیِچ میں حیات کا درخت اور نیک و بَد کی پہچان کا درخت بھی لگایا۔

10 اور عدن سے ایک دریا باغ کے سیراب کرنے کو نِکلا اور وہاں سے چار ندِیوں میں تقسِیم ہُؤا۔

11 پہلی کا نام فیسون ہے جو حویِلہ کی ساری زمِین کو جہاں سونا ہوتا ہے گھیرے ہُوئے ہے۔

12 اور اِس زمِین کا سونا چوکھا ہے اور وہاں موتی اور سنگ ِسُلیمانی بھی ہیں۔

13 اور دُوسری ندی کا نام جیحو ن ہے جو کُو ش کی ساری زمِین کو گھیرے ہُوئے ہے۔

14 اور تِیسری ندی کا نام دِجلہ ہے جو اَسُور کے مشرِق کو جاتی ہے اور چَوتھی ندی کا نام فرات ہے۔

15 اور خُداوند خُدا نے آدم کو لے کر باغ ِعدن میں رکھّا کہ اُس کی باغبانی اور نِگہبانی کرے۔

16 اور خُداوند خُدا نے آدم کو حُکم دِیا اور کہا کہ تُو باغ کے ہر درخت کا پَھل بے روک ٹوک کھا سکتا ہے۔

17 لیکن نیک و بَد کی پہچان کے درخت کا کبھی نہ کھانا کیونکہ جِس روز تُونے اُس میں سے کھایا تُو مَرا۔

18 اور خُداوند خُدا نے کہا کہ آدم کا اکیلا رہنا اچھّا نہیں ۔ مَیں اُس کے لِئے ایک مددگار اُس کی مانِند بناؤں گا۔

19 اور خُداوند خُدا نے کُل دشتی جانور اور ہوا کے کُل پرِندے مِٹّی سے بنائے اور اُن کو آدم کے پاس لایا کہ دیکھے کہ وہ اُن کے کیا نام رکھتا ہے اور آدم نے جِس جانور کو جو کہا وُہی اُس کا نام ٹھہرا۔

20 اور آدم نے کُل چَوپایوں اور ہوا کے پرِندوں اور کُل دشتی جانوروں کے نام رکھّے پر آدم کے لِئے کوئی مددگار اُس کی مانِند نہ مِلا۔

21 اور خُداوند خُدا نے آدم پر گہری نِیند بھیجی اور وہ سو گیا اور اُس نے اُس کی پسلیوں میں سے ایک کو نِکال لِیا اور اُس کی جگہ گوشت بھر دِیا۔

22 اور خُداوند خُدا اُس پسلی سے جو اُس نے آدم میں سے نِکالی تھی ایک عَورت بنا کر اُسے آدم کے پاس لایا۔

23 اور آدم نے کہا کہ

یہ تو اب میری ہڈِّیوں میں سے ہڈّی اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے اِس لِئے وہ ناری کہلائے گی کیونکہ وہ نر سے نِکالی گئی۔

24 اِس واسطے مَرد اپنے ماں باپ کو چھوڑے گا اور اپنی بِیوی سے مِلا رہے گا اور وہ ایک تن ہوں گے۔

25 اور آدم اور اُس کی بِیوی دونوں ننگے تھے اور شرماتے نہ تھے۔

پَیدایش 3

اِنسان کی نافرمانی

1 اور سانپ کُل دشتی جانوروں سے جِن کو خُداوند خُدا نے بنایا تھا چالاک تھا اور اُس نے عَورت سے کہا کیا واقِعی خُدا نے کہا ہے کہ باغ کے کِسی درخت کا پَھل تُم نہ کھانا؟۔

2 عَورت نے سانپ سے کہا کہ باغ کے درختوں کا پَھل توہم کھاتے ہیں۔

3 پر جو درخت باغ کے بیِچ میں ہے اُس کے پَھل کی بابت خُدا نے کہا ہے کہ تُم نہ تو اُسے کھانا اور نہ چُھوناورنہ مَر جاؤ گے۔

4 تب سانپ نے عَورت سے کہا کہ تُم ہرگِز نہ مَرو گے۔

5 بلکہ خُدا جانتا ہے کہ جِس دِن تُم اُسے کھاؤ گے تُمہاری آنکھیں کُھل جائیں گی اور تُم خُدا کی مانِند نیک و بد کے جاننے والے بن جاؤ گے۔

6 عَورت نے جو دیکھا کہ وہ درخت کھانے کے لِئے اچھّا اور آنکھوں کو خُوش نما معلُوم ہوتا ہے اور عقل بخشنے کے لِئے خُوب ہے تو اُس کے پَھل میں سے لِیا اور کھایا اور اپنے شَوہر کو بھی دِیا اور اُس نے کھایا۔

7 تب دونوں کی آنکھیں کُھل گئیں اور اُن کو معلُوم ہُؤا کہ وہ ننگے ہیں اور اُنہوں نے انجِیر کے پتّوں کو سی کر اپنے لِئے لُنگِیاں بنائیِں۔

8 اور اُنہوں نے خُداوند خُدا کی آواز جو ٹھنڈے وقت باغ میں پِھرتا تھا سُنی اور آدم اور اُس کی بِیوی نے آپ کو خُداوند خُدا کے حضُورسے باغ کے درختوں میں چُھپایا۔

9 تب خُداوند خُدا نے آدم کو پُکارا اور اُس سے کہا کہ تُو کہاں ہے؟۔

10 اُس نے کہا مَیں نے باغ میں تیری آواز سُنی اور مَیں ڈرا کیونکہ مَیں ننگا تھا اور مَیں نے اپنے آپ کو چُھپایا۔

11 اُس نے کہا تُجھے کِس نے بتایا کہ تُو ننگا ہے؟ کیا تُو نے اُس درخت کا پَھل کھایا جِس کی بابت مَیں نے تُجھ کو حُکم دِیا تھا کہ اُسے نہ کھانا؟۔

12 آدم نے کہا کہ جِس عَورت کو تُو نے میرے ساتھ کِیا ہے اُس نے مُجھے اُس درخت کا پَھل دِیا اور مَیں نے کھایا۔

13 تب خُداوند خُدا نے عَورت سے کہا کہ تُو نے یہ کیاکِیا؟ عَورت نے کہا کہ سانپ نے مُجھ کو بہکایا تو مَیں نے کھایا۔

خُدا سزا سُناتا ہے

14 اور خُداوند خُدا نے سانپ سے کہا اِس لِئے کہ تُو نے یہ کِیا تُو سب چَوپایوں اور دشتی جانوروں میں ملعُون ٹھہرا ۔ تُو اپنے پیٹ کے بل چلے گا اور اپنی عُمر بھر خاک چاٹے گا۔

15 اور مَیں تیرے اور عَورت کے درمیان اور تیری نسل اور عَورت کی نسل کے درمِیان عداوت ڈالُوں گا ۔ وہ تیرے سر کو کُچلے گا اور تُو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا۔

16 پِھر اُس نے عَورت سے کہا کہ مَیں تیرے دردِ حمل کو بُہت بڑھاؤں گا ۔ تُو درد کے ساتھ بچّے جنے گی اور تیری رغبت اپنے شَوہر کی طرف ہو گی اور وہ تُجھ پرحُکومت کرے گا۔

17 اور آدم سے اُس نے کہا چُونکہ تُو نے اپنی بِیوی کی بات مانی اور اُس درخت کا پَھل کھایا جِس کی بابت مَیں نے تُجھے حُکم دِیا تھا کہ اُسے نہ کھانا اِس لِئے زمِین تیرے سبب سے لَعنتی ہُوئی ۔ مشقّت کے ساتھ تُواپنی عُمر بھر اُس کی پَیداوار کھائے گا۔

18 اور وہ تیرے لِئے کانٹے اور اُونٹ کٹارے اُگائے گی اور تُو کھیت کی سبزی کھائے گا۔

19 تُو اپنے مُنہ کے پسِینے کی روٹی کھائے گا جب تک کہ زمِین میں تُو پِھر لَوٹ نہ جائے اِس لِئے کہ تُو اُس سے نِکالا گیا ہے کیونکہ تُو خاک ہے اور خاک میں پِھر لَوٹ جائے گا۔

20 اور آدم نے اپنی بِیوی کا نام حوّ ا رکھّا اِس لِئے کہ وہ سب زِندوں کی ماں ہے۔

21 اور خُداوند خُدا نے آدم اور اُس کی بِیوی کے واسطے چمڑے کے کُرتے بنا کر اُن کو پہنائے۔

آدم اور حوّا کو باغِ عدن سے نِکالا جاتا ہے

22 اور خُداوند خُدا نے کہا دیکھو اِنسان نیک و بَد کی پہچان میں ہم میں سے ایک کی مانِند ہو گیا ۔ اب کہِیں اَیسا نہ ہو کہ وہ اپنا ہاتھ بڑھائے اور حیات کے درخت سے بھی کُچھ لے کر کھائے اور ہمیشہ جِیتا رہے۔

23 اِس لِئے خُداوند خُدا نے اُس کو باغِ عدن سے باہر کر دِیا تاکہ وہ اُس زمِین کی جِس میں سے وہ لِیا گیا تھا کھیتی کرے۔

24 چُنانچہ اُس نے آدم کو نِکال دِیا اور باغ ِعدن کے مشرِق کی طرف کرُّوبِیوں کو اور چَوگرد گُھومنے والی شُعلہ زن تلوار کو رکھّا کہ وہ زِندگی کے درخت کی راہ کی حِفاظت کریں۔

پَیدایش 4

قائن اور ہابل

1 اور آدم اپنی بِیوی حوّا کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے قائِن پَیدا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا مُجھے خُداوند سے ایک مَرد مِلا۔

2 پِھر قائِن کا بھائی ہابل پَیدا ہُؤا اور ہابل بھیڑ بکرِیوں کا چرواہا اور قائِن کسان تھا۔

3 چند روز کے بعد یُوں ہُؤا کہ قائِن اپنے کھیت کے پَھل کا ہدیہ خُداوند کے واسطے لایا۔

4 اور ہابل بھی اپنی بھیڑ بکرِیوں کے کُچھ پہلوٹھے بچّوں کا اور کُچھ اُن کی چربی کا ہدیہ لایا اور خُداوند نے ہابل کو اور اُس کے ہدیہ کو منظُور کِیا۔

5 پر قائِن کو اور اُس کے ہدیہ کو منظُور نہ کِیا اِس لِئے قائِن نِہایت غضب ناک ہُؤا اور اُس کا مُنہ بِگڑا۔

6 اور خُداوند نے قائِن سے کہا تُو کیوں غضب ناک ہُؤا؟ اور تیرا مُنہ کیوں بِگڑا ہُؤا ہے؟۔

7 اگر تُو بھلا کرے تو کیا تُو مقبُول نہ ہو گا؟ اور اگر تُو بھلا نہ کرے تو گُناہ دروازہ پر دبکا بَیٹھا ہے اور تیرا مُشتاق ہے پر تُو اُس پر غالِب آ۔

8 اور قائِن نے اپنے بھائی ہابل کو کُچھ کہا اور جب وہ دونوں کھیت میں تھے تو یُوں ہُؤا کہ قائِن نے اپنے بھائی ہابل پر حملہ کِیا اور اُسے قتل کر ڈالا۔

9 تب خُداوند نے قائِن سے کہا کہ تیرا بھائی ہابل کہاں ہے؟ اُس نے کہا مُجھے معلُوم نہیں ۔ کیا مَیں اپنے بھائی کا مُحافِظ ہُوں؟۔

10 پِھراُس نے کہا کہ تُو نے یہ کیا کِیا؟تیرے بھائی کا خُون زمِین سے مُجھ کو پُکارتا ہے۔

11 اور اب تُو زمِین کی طرف سے لَعنتی ہُؤا ۔ جِس نے اپنا مُنہ پسارا کہ تیرے ہاتھ سے تیرے بھائی کا خُون لے۔

12 جب تُو زمِین کو جوتے گا تو وہ اب تُجھے اپنی پَیداوار نہ دے گی اور زمِین پر تُو خانہ خراب اور آوارہ ہو گا۔

13 تب قائِن نے خُداوند سے کہا کہ میری سزا برداشت سے باہر ہے۔

14 دیکھ آج تُو نے مُجھے رُویِ زمِین سے نِکال دِیا ہے اور مَیں تیرے حضُور سے رُوپوش ہو جاؤں گا اور زمِین پر خانہ خراب اور آوارہ رہُوں گا اور اَیسا ہو گا کہ جو کوئی مُجھے پائے گا قتل کر ڈالے گا۔

15 تب خُداوند نے اُسے کہا نہیں بلکہ جو قائِن کو قتل کرے اُس سے سات گُنا بدلہ لِیا جائے گا اور خُداوند نے قائِن کے لِئے ایک نِشان ٹھہرایا کہ کوئی اُسے پا کر مار نہ ڈالے۔

16 سو قائِن خُداوند کے حضُور سے نِکل گیا اور عدن کے مشرِق کی طرف نُود کے عِلاقہ میں جا بسا۔

قائِن کی نسل

17 اور قائِن اپنی بِیوی کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے حنُو ک پَیدا ہُؤا اور اُس نے ایک شہربسایا اور اُس کا نام اپنے بیٹے کے نام پر حنُوک رکھّا۔

18 اور حنُوک سے عیراد پَیدا ہُؤا اور عیراد سے محو یاایل پَیدا ہُؤا اور محویاا یل سے متوسا ایل پَیدا ہُؤا اور متوسا ایل سے لمک پَیدا ہُؤا۔

19 اور لمک دو عَورتیں بیاہ لایا ۔ ایک کا نام عدّہ اور دُوسری کا نام ضِلّہ تھا۔

20 اور عدّہ کے یابل پَیدا ہُؤا ۔ وہ اُن کا باپ تھا جو خَیموں میں رہتے اور جانور پالتے ہیں۔

21 اور اُس کے بھائی کا نام یوبل تھا ۔ وہ بِین اور بانسلی بجانے والوں کا باپ تھا۔

22 اور ضِلّہ کے بھی توبلقائِن پَیدا ہُؤا جو پِیتل اور لوہے کے سب تیز ہتھیاروں کا بنانے والا تھا اور نعمہ توبلقائِن کی بہن تھی۔

23 اور لمک نے اپنی بِیویوں سے کہا کہ

اَے عدّہ اور ضِلّہ میری بات سُنو

اَے لمک کی بِیویو میرے سخن پر کان لگاؤ۔

مَیں نے ایک مَرد کو جِس نے مُجھے زخمی کِیا مارڈالا اور ایک جوان کو جِس نے میرے چوٹ لگائی قتل کر ڈالا۔

24 اگر قائِن کا بدلہ سات گُنا لِیا جائے گا

تو لمک کا ستّر اور سات گُنا۔

سیت اور انُوس

25 اور آدم پِھر اپنی بِیوی کے پاس گیا اور اُس کے ایک اَور بیٹا ہُؤا اور اُس کا نام سیت رکھّا اور وہ کہنے لگی کہ خُدا نے ہابل کے عِوض جِس کو قائِن نے قتل کِیا مُجھے دُوسرا فرزند دِیا۔

26 اور سیت کے ہاں بھی ایک بیٹا پَیدا ہُؤا جِس کا نام اُس نے انُوس رکھّا ۔ اُس وقت سے لوگ یہووا ہ کا نام لے کر دُعا کرنے لگے۔

پَیدایش 5

آدم کی نسل

1 یہ آدم کا نسب نامہ ہے ۔ جِس دِن خُدا نے آدم کو پَیدا کِیا تو اُسے اپنی شبِیہ پر بنایا۔

2 نر اور ناری اُن کو پَیدا کِیا اور اُن کو برکت دی اور جِس روز وہ خلق ہُوئے اُن کا نام آدم رکھّا۔

3 اور آدم ایک سَو تِیس برس کا تھا جب اُس کی صُورت و شبِیہ کا ایک بیٹا اُس کے ہاں پَیدا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام سیت رکھّا۔

4 اور سیت کی پَیدایش کے بعد آدم آٹھ سَوبرس جِیتارہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔

5 اور آدم کی کُل عُمر نو سَو تِیس برس کی ہُوئی ۔تب وہ مَرا۔

6 اور سیت ایک سَو پانچ برس کا تھا جب اُس سے انُوس پَیدا ہُؤا۔

7 اور انُوس کی پَیدایش کے بعد سیت آٹھ سَو سات برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیں۔

8 اورسیت کی کُل عُمر نو سَو بارہ برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔

9 اور انُوس نوّے برس کا تھا جب اُس سے قِینان پَیدا ہُؤا۔

10 اور قِینان کی پَیدایش کے بعد انُوس آٹھ سَو پندرہ برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

11 اور انُوس کی کُل عُمر نو سَوپانچ برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔

12 اور قِینان ستّر برس کا تھا جب اُس سے مَحَلَل ایل پَیدا ہُؤا۔

13 اور مَحَلَل ایل کی پَیدایش کے بعد قِینان آٹھ سَو چالِیس برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

14 اور قِینان کی کُل عُمر نو سَو دس برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔

15 اور مَحَلَل ایل پَینسٹھ برس کا تھا جب اُس سے یارد پَیدا ہُؤا۔

16 اور یارد کی پَیدایش کے بعد مَحَلَل ایل آٹھ سَو تِیس برس جِیتارہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

17 اور مَحَلَل ایل کی کُل عُمرآٹھ سَو پچانوے برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔

18 اور یارد ایک سَو باسٹھ برس کا تھا جب اُس سے حنُو ک پَیدا ہُؤا۔

19 اور حنُو ک کی پَیدایش کے بعد یارد آٹھ سَو برس جِیتارہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

20 اور یارد کی کُل عُمر نو سَو باسٹھ برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔

21 اور حنُو ک پَینسٹھ برس کا تھا جب اُس سے متوسِلح پَیدا ہُؤا۔

22 اورمتوسِلح کی پَیدایش کے بعد حنُو ک تِین سَو برس تک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

23 اور حنُو ک کی کُل عُمر تِین سَو پَینسٹھ برس کی ہُوئی۔

24 اور حنُو ک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور وہ غائِب ہو گیا کیونکہ خُدا نے اُسے اُٹھا لِیا۔

25 اور متوسِلح ایک سَو ستاسی برس کا تھا جب اُس سے لمک پَیدا ہُؤا۔

26 اور لمک کی پَیدایش کے بعد متوسِلح سات سَو بیاسی برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

27 اور متوسِلح کی کُل عُمرنو سَو اُنہتر برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَر ا۔

28 اور لمک ایک سَو بیاسی برس کا تھا جب اُس سے ایک بیٹا پَیدا ہُؤا۔

29 اور اُس نے اُس کا نام نُوح رکھّا اور کہا کہ یہ ہمارے ہاتھوں کی مِحنت اور مشقّت سے جو زمِین کے سبب سے ہے جِس پر خُدا نے لَعنت کی ہے ہمیں آرام دے گا۔

30 اور نُوح کی پَیدایش کے بعد لمک پانچ سَو پچانوے برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

31 اور لمک کی کُل عُمر سات سَو سَتتَّر برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔

32 اور نُوح پانچ سَو برس کا تھا جب اُس سے سم، حام اور یافت پَیدا ہُوئے۔

پَیدایش 6

اِنسان کی بدی

1 جب رُویِ زمِین پر آدمی بُہت بڑھنے لگے اور اُن کے بیٹیاں پَیدا ہُوئیِں۔

2 تو خُدا کے بیٹوں نے آدمی کی بیٹِیوں کو دیکھا کہ وہ خُوب صُورت ہیں اور جِن کو اُنہوں نے چُنا اُن سے بیاہ کر لِیا۔

3 تب خُداوند نے کہا کہ میری رُوح اِنسان کے ساتھ ہمیشہ مُزاحمت نہ کرتی رہے گی کیونکہ وہ بھی تو بشر ہے تَو بھی اُس کی عُمر ایک سَو بِیس برس کی ہو گی۔

4 اُن دِنوں میں زمِین پر جبّار تھے اور بعد میں جب خُدا کے بیٹے اِنسان کی بیٹِیوں کے پاس گئے تو اُن کے لِئے اُن سے اَولاد ہُوئی ۔ یہی قدِیم زمانہ کے سُورما ہیں جو بڑے نامور ہُوئے ہیں۔

5 اور خُداوند نے دیکھا کہ زمِین پر اِنسان کی بدی بُہت بڑھ گئی اور اُس کے دِل کے تصوُّر اور خیال سدا بُرے ہی ہوتے ہیں۔

6 تب خُداوند زمِین پر اِنسان کو پَیدا کرنے سے ملُول ہُؤا اور دِل میں غم کِیا۔

7 اور خُداوند نے کہا کہ مَیں اِنسان کو جِسے مَیں نے پَیدا کِیا رُویِ زمِین پر سے مِٹا ڈالُوں گا ۔ اِنسان سے لے کر حَیوان اور رینگنے والے جان دار اور ہوا کے پرِندوں تک کیونکہ میں اُن کے بنانے سے ملُول ہُوں۔

8 مگر نُوح خُداوند کی نظر میں مقبُول ہُؤا۔

نُوح

9 نُوح کا نسب نامہ یہ ہے ۔ نُوح مَردِ راست باز اور اپنے زمانہ کے لوگوں میں بے عَیب تھا اور نُوح خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا۔

10 اور اُس سے تِین بیٹے سِم حام اور یافت پَیدا ہُوئے۔

11 پر زمِین خُدا کے آگے ناراست ہو گئی تھی اور وہ ظُلم سے بھری تھی۔

12 اور خُدا نے زمِین پر نظر کی اور دیکھا کہ وہ ناراست ہو گئی ہے کیونکہ ہر بشر نے زمِین پر اپنا طرِیقہ بِگاڑ لِیا تھا۔

13 اور خُدا نے نُوح سے کہا کہ تمام بشر کا خاتِمہ میرے سامنے آ پُہنچا ہے کیونکہ اُن کے سبب سے زمِین ظُلم سے بھر گئی ۔ سو دیکھ مَیں زمِین سمیت اُن کو ہلاک کرُوں گا۔

14 تُو گوپھر کی لکڑی کی ایک کشتی اپنے لِئے بنا ۔ اُس کشتی میں کوٹھرِیاں تیّار کرنا اور اُس کے اندر اور باہر رال لگانا۔

15 اور اَیسا کرنا کہ کشتی کی لمبائی تِین سَو ہاتھ ۔ اُس کی چَوڑائی پچاس ہاتھ اور اُس کی اُونچائی تِیس ہاتھ ہو۔

16 اور اُس کشتی میں ایک رَوشن دان بنانا اور اُوپر سے ہاتھ بھر چھوڑ کر اُسے ختم کر دینا اور اُس کشتی کا دروازہ اُس کے پہلُو میں رکھنا اور اُس میں تِین درجے بنانا ۔ نِچلا ۔ دُوسرا اور تِیسرا۔

17 اور دیکھ مَیں خود زمِین پر پانی کا طُوفان لانے والا ہُوں تاکہ ہر بشر کو جِس میں زِندگی کا دَم ہے دُنیا سے ہلاک کر ڈالُوں اور سب جو زمِین پر ہیں مَر جائیں گے۔

18 پر تیرے ساتھ مَیں اپنا عہد قائِم کرُوں گا اور تُو کشتی میں جانا ۔ تُو اور تیرے ساتھ تیرے بیٹے اور تیری بِیوی اور تیرے بیٹوں کی بِیویاں۔

19 اور جانوروں کی ہر قِسم میں سے دو دو اپنے ساتھ کشتی میں لے لینا کہ وہ تیرے ساتھ جیتے بچیں ۔ وہ نر و مادہ ہوں۔

20 اور پرِندوں کی ہرقِسم میں سے اور چرندوں کی ہر قِسم میں سے اور زمِین پر رینگنے والوں کی ہر قِسم میں سے دو دو تیرے پاس آئیں تاکہ وہ جِیتے بچیں۔

21 اور تُو ہر طرح کی کھانے کی چِیز لے کر اپنے پاس جمع کر لینا کیونکہ یِہی تیرے اور اُن کے کھانے کو ہو گا۔

22 اور نُوح نے یُوں ہی کِیا ۔ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دِیا تھا وَیسا ہی عمل کِیا۔

پَیدایش 7

طُوفان

1 اور خُداوند نے نُوح سے کہا کہ تُواپنے پُورے خاندان کے ساتھ کشتی میں آکیونکہ مَیں نے تُجھی کو اپنے سامنے اِس زمانہ میں راست باز دیکھا ہے۔

2 کُل پاک جانوروں میں سے سات سات نر اور اُن کی مادہ اور اُن میں سے جو پاک نہیں ہیں دو دو نر اور اُن کی مادہ اپنے ساتھ لے لینا۔

3 اور ہوا کے پرِندوں میں سے بھی سات سات نر اور مادہ لینا تاکہ زمِین پر اُن کی نسل باقی رہے۔

4 کیونکہ سات دِن کے بعد مَیں زمِین پر چالِیس دِن اور چالِیس رات پانی برساؤں گا اور ہر جان دار شَے کو جِسے مَیں نے بنایا زمِین پر سے مِٹا ڈالُوں گا۔

5 اور نُوح نے وہ سب جَیسا خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا کِیا۔

6 اور نُوح چھ سَو برس کا تھا جب پانی کا طُوفان زمِین پر آیا۔

7 تب نُوح اور اُس کے بیٹے اور اُس کی بِیوی اور اُس کے بیٹوں کی بِیویاں اُس کے ساتھ طُوفان کے پانی سے بچنے کے لِئے کشتی میں گئے۔

8 اور پاک جانوروں میں سے اور اُن جانوروں میں سے جوپاک نہیں اور پرِندوں میں سے اور زمِین پر کے ہر رینگنے والے جان دار میں سے۔

9 دو دو نر اور مادہ کشتی میں نُوح کے پاس گئے جَیسا خُدا نے نُوح کو حُکم دِیا تھا۔

10 اور سات دِن کے بعد اَیسا ہُؤا کہ طُوفان کا پانی زمِین پر آ گیا۔

11 نُوح کی عُمر کا چھ سَواں سال تھا کہ اُس کے دُوسرے مہِینے کی ٹِھیک سترھویں تارِیخ کو بڑے سمُندر کے سب سوتے پُھوٹ نِکلے اور آسمان کی کِھڑکِیاں کُھل گئیں۔

12 اور چالِیس دِن اور چالِیس رات زمِین پر بارِش ہوتی رہی۔

13 اُسی روز نُوح اور نُوح کے بیٹے سِم اور حام اور یافت اور نُوح کی بِیوی اور اُس کے بیٹوں کی تینوں بِیویاں۔

14 اور ہر قِسم کا جانور اور ہر قِسم کا چَوپایہ اور ہر قِسم کا زمِین پر کا رینگنے والا جان دار اور ہر قِسم کا پرِندہ اور ہر قِسم کی چِڑیا یہ سب کشتی میں داخِل ہُوئے۔

15 اور جو زِندگی کا دَم رکھتے ہیں اُن میں سے دو دو کشتی میں نُوح کے پاس آئے۔

16 اور جو اندر آئے وہ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دِیا تھا سب جانوروں کے نر و مادہ تھے ۔ تب خُداوند نے اُس کو باہر سے بند کر دِیا۔

17 اور چالِیس دِن تک زمِین پر طُوفان رہا اور پانی بڑھا اور اُس نے کشتی کو اُوپر اُٹھا دِیا ۔ سو کشتی زمِین پر سے اُٹھ گئی۔

18 اور پانی زمِین پر چڑھتا ہی گیا اور بُہت بڑھا اور کشتی پانی کے اُوپر تَیرتی رہی۔

19 اور پانی زمِین پر بُہت ہی زِیادہ چڑھا اور سب اُونچے پہاڑ جو دُنیا میں ہیں چُھپ گئے۔

20 پانی اُن سے پندرہ ہاتھ اَور اُوپرچڑھا اور پہاڑ ڈُوب گئے۔

21 اور سب جانور جو زمِین پر چلتے تھے پرِندے اور چَوپائے اور جنگلی جانور اور زمِین پر کے سب رینگنے والے جان دار اور سب آدمی مَر گئے۔

22 اور خُشکی کے سب جان دار جِن کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم تھا مَر گئے۔

23 بلکہ ہر جان دار شَے جو رُویِ زمِین پر تھی مَر مِٹی ۔ کیا اِنسان کیا حَیوان ۔ کیا رینگنے والا جان دار کیا ہوا کا پرِندہ یہ سب کے سب زمِین پر سے مَر مِٹے ۔ فقط ایک نُوح باقی بچا یا وہ جو اُس کے ساتھ کشتی میں تھے۔

24 اور پانی زمِین پر ایک سَو پچاس دِن تک چڑھتا رہا۔

پَیدایش 8

طُوفان کا خاتمہ

1 پِھر خُدا نے نُوح کو اور کُل جان داروں اور کُل چَوپایوں کو جو اُس کے ساتھ کشتی میں تھے یاد کِیا اور خُدا نے زمِین پر ایک ہوا چلائی اور پانی رُک گیا۔

2 اور سمُندر کے سوتے اور آسمان کے درِیچے بند کِئے گئے اور آسمان سے جو بارِش ہو رہی تھی تھم گئی۔

3 اور پانی زمِین پر سے گھٹتے گھٹتے ایک سَو پچاس دِن کے بعد کم ہُؤا۔

4 اور ساتویں مہِینے کی سترھویں تارِیخ کو کشتی اَرارا ط کے پہاڑوں پر ٹِک گئی۔

5 اور پانی دسویں مہینے تک برابر گھٹتا رہا اور دسویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو پہاڑوں کی چوٹِیاں نظر آئیِں۔

6 اور چالِیس دِن کے بعد یُوں ہُؤا کہ نُوح نے کشتی کی کھِڑکی جو اُس نے بنائی تھی کھولی۔

7 اور اُس نے ایک کوّے کو اُڑا دِیا ۔ سو وہ نِکلا اور جب تک کہ زمِین پر سے پانی سُوکھ نہ گیا اِدھر اُدھر پِھرتا رہا۔

8 پِھر اُس نے ایک کبُوتری اپنے پاس سے اُڑا دی تاکہ دیکھے کہ زمِین پر پانی گھٹا یا نہیں۔

9 پر کبُوتری نے پنجہ ٹیکنے کی جگہ نہ پائی اور اُس کے پاس کشتی کو لَوٹ آئی کیونکہ تمام رُویِ زمِین پرپانی تھا ۔ تب اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے لے لِیا اور اپنے پاس کشتی میں رکھّا۔

10 اور سات دِن ٹھہر کر اُس نے اُس کبُوتری کو پِھر کشتی سے اُڑا دِیا۔

11 اور وہ کبُوتری شام کے وقت اُس کے پاس لَوٹ آئی اور دیکھا تو زَیتُون کی ایک تازہ پتّی اُس کی چونچ میں تھی ۔تب نُوح نے معلُوم کِیا کہ پانی زمِین پر سے کم ہو گیا۔

12 تب وہ سات دِن اور ٹھہرا ۔ اِس کے بعد پِھراُس کبُوتری کو اُڑایا پر وہ اُس کے پاس پِھر کبھی نہ لَوٹی۔

13 اور چھ سَو پہلے برس کے پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ زمِین پر سے پانی سُوکھ گیا اور نُوح نے کشتی کی چھت کھولی اور دیکھا کہ زمِین کی سطح سُوکھ گئی ہے۔

14 اور دُوسرے مہِینے کی ستائِیسویں تارِیخ کو زمِین بِالکُل سُوکھ گئی۔

15 تب خُدا نے نُوح سے کہا کہ۔

16 کشتی سے باہر نِکل آ۔ تُو اور تیرے ساتھ تیری بِیوی اور تیرے بیٹے اور تیرے بیٹوں کی بِیویاں۔

17 اور اُن جان داروں کو بھی باہر نِکال لا جو تیرے ساتھ ہیں کیا پرِندے کیا چَوپائے کیا زمِین کے رینگنے والے جان دار تاکہ وہ زمِین پر کثرت سے بچّے دیں اور باروَر ہوں اور زمِین پر بڑھ جائیں۔

18 تب نُوح اپنی بِیوی اور اپنے بیٹوں اور اپنے بیٹوں کی بِیویوں کے ساتھ باہر نِکلا۔

19 اور سب جانور سب رینگنے والے جان دار ۔ سب پرِندے اور سب جو زمِین پر چلتے ہیں اپنی اپنی جِنس کے ساتھ کشتی سے نِکل گئے۔

نُوح قُربانی چڑھاتا ہے

20 تب نُوح نے خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنایا اور سب پاک چَوپایوں اور پاک پرِندوں میں سے تھوڑے سے لے کر اُس مذبح پر سوختنی قُربانیاں چڑھائیِں۔

21 اور خُداوند نے اُن کی راحت انگیز خُوشبو لی اور خُداوند نے اپنے دِل میں کہا کہ اِنسان کے سبب سے مَیں پِھر کبھی زمِین پر لَعنت نہیں بھیجوں گا کیونکہ اِنسان کے دِل کا خیال لڑکپن سے بُرا ہے اور نہ پِھر سب جان داروں کو جَیسا اب کِیا ہے مارُوں گا۔

22 بلکہ جب تک زمِین قائِم ہے بیِج بونا اور فصل کاٹنا ۔ سردی اور تپش ۔ گرمی اور جاڑا دِن اور رات مَوقُوف نہ ہوں گے۔

پَیدایش 9

نُوح کے ساتھ خُدا کا عہد

1 اور خُدا نے نُوح اور اُس کے بیٹوں کو برکت دی اور اُن کو کہا کہ باروَر ہو اور بڑھو اور زمِین کو معمُور کرو۔

2 اور زمِین کے کُل جان داروں اور ہوا کے کُل پرِندوں پر تُمہاری دہشت اور تُمہارا رُعب ہو گا ۔ یہ اور تمام کِیڑے جِن سے زمِین بھری پڑی ہے اور سمُندر کی کُل مچھلِیاں تُمہارے ہاتھ میں کی گئیِں۔

3 ہر چلتا پِھرتا جان دار تُمہارے کھانے کو ہو گا ۔ ہری سبزی کی طرح مَیں نے سب کا سب تُم کو دے دِیا۔

4 مگر تُم گوشت کے ساتھ خُون کو جو اُس کی جان ہے نہ کھانا۔

5 مَیں تُمہارے خُون کا بدلہ ضرُورلُوں گا ۔ ہر جانور سے اُس کا بدلہ لُوں گا ۔ آدمی کی جان کا بدلہ آدمی سے اور اُس کے بھائی بند سے لُوں گا۔

6 جو آدمی کا خُون کرے اُس کا خُون آدمی سے ہو گا کیونکہ خُدا نے اِنسان کو اپنی صُورت پر بنایا ہے۔

7 اور تُم باروَر ہو اور بڑھو اور زمِین پر خُوب اپنی نسل بڑھاؤ اور بُہت زِیادہ ہو جاؤ۔

8 اور خُدا نے نُوح اور اُس کے بیٹوں سے کہا۔

9 دیکھو مَیں خود تُم سے اور تُمہارے بعد تُمہاری نسل سے۔

10 اور سب جان داروں سے جو تُمہارے ساتھ ہیں کیا پرِندے کیا چَوپائے کیا زمِین کے جانور یعنی زمِین کے اُن سب جانوروں کے بارے میں جو کشتی سے اُترے عہد کرتا ہُوں۔

11 مَیں اِس عہد کو تُمہارے ساتھ قائِم رکھُّوں گا کہ سب جان دار طُوفان کے پانی سے پِھر ہلاک نہ ہوں گے اور نہ کبھی زمِین کو تباہ کرنے کے لِئے پِھر طُوفان آئے گا۔

12 اور خُدا نے کہا کہ جو عہد مَیں اپنے اور تُمہارے درمِیان اور سب جان داروں کے درمِیان جو تُمہارے ساتھ ہیں پُشت در پُشت ہمیشہ کے لِئے کرتا ہُوں اُس کا نِشان یہ ہے کہ۔

13 مَیں اپنی کمان کو بادل میں رکھتا ہُوں ۔ وہ میرے اور زمِین کے درمِیان عہد کا نِشان ہو گی۔

14 اور اَیسا ہو گا کہ جب مَیں زمِین پر بادل لاؤُں گا تو میری کمان بادل میں دِکھائی دے گی۔

15 اور مَیں اپنے عہد کو جو میرے اور تُمہارے اور ہر طرح کے جان دار کے درمِیان ہے یاد کرُوں گا اور تمام جان داروں کی ہلاکت کے لِئے پانی کا طُوفان پِھر نہ ہو گا۔

16 اور کمان بادل میں ہو گی اور مَیں اُس پر نِگاہ کرُوں گا تاکہ اُس ابدی عہد کو یاد کرُوں جو خُدا کے اور زمِین کے سب طرح کے جان دار کے درمِیان ہے۔

17 پس خُدا نے نُوح سے کہا کہ یہ اُس عہد کا نِشان ہے جو مَیں اپنے اور زمِین کے کُل جان داروں کے درمِیان قائِم کرتا ہُوں۔

نُوح اور اُس کے بیٹے

18 نُوح کے بیٹے جو کشتی سے نِکلے سِم حام اور یافت تھے اور حام کنعان کا باپ تھا۔

19 یِہی تِینوں نُوح کے بیٹے تھے اور اِن ہی کی نسل ساری زمِین پر پَھیلی۔

20 اور نُوح کاشت کاری کرنے لگا اور اُس نے ایک انگُور کا باغ لگایا۔

21 اور اُس نے اُس کی مَے پی اور اُسے نشہ آیا اور وہ اپنے ڈیرے میں برہنہ ہو گیا۔

22 اور کنعان کے باپ حام نے اپنے باپ کو برہنہ دیکھا اور اپنے دونوں بھائِیوں کو باہر آکر خبر دی۔

23 تب سِم اور یافت نے ایک کپڑا لِیا اور اُسے اپنے کندھوں پر دھرا اور پیچھے کو اُلٹے چل کر گئے اور اپنے باپ کی برہنگی ڈھانکی ۔ سو اُن کے مُنہ اُلٹی طرف تھے اور اُنہوں نے اپنے باپ کی برہنگی نہ دیکھی۔

24 جب نُوح اپنی مَے کے نشہ سے ہوش میں آیا تو جو اُس کے چھوٹے بیٹے نے اُس کے ساتھ کِیا تھا اُسے معلُوم ہُؤا۔

25 اور اُس نے کہا کہ

کنعان ملعُون ہو۔

وہ اپنے بھائِیوں کے غُلاموں کا غُلام ہو گا۔

26 پِھر کہا خُداوندسِم کا خُدا مُبارک ہو

اور کنعا ن سِم کا غُلام ہو۔

27 خُدا یافت کو پَھیلائے

کہ و ہ سِم کے ڈیروں میں بسے

اور کنعا ن اُس کا غُلام ہو۔

28 اور طُوفان کے بعد نُوح ساڑھے تِین سَو برس اور جیتا رہا۔

29 اور نُوح کی کُل عُمرساڑھے نو سَو برس کی ہُوئی ۔ تب اُس نے وفات پائی۔

پَیدایش 10

نُوح کے بیٹوں کی نسل

1 نُوح کے بیٹوں سِم حام اور یافت کی اَولاد یہ ہیں ۔ طُوفان کے بعد اُن کے ہاں بیٹے پَیدا ہُوئے۔

2 بنی یافت یہ ہیں ۔ جُمر اور ماجو ج اور مادی اور یاوان اور توبل اورمسک اور تِیراس۔

3 اور جُمر کے بیٹے اَشکناز اور رِیفت اور تُجرمہ۔

4 اور یاوان کے بیٹے اِلیِسہ اور تَرسِیس ۔ کِتّی اور دودا نی۔

5 قَوموں کے جزِیرے اِن ہی کی نسل میں بٹ کر ہر ایک کی زُبان اور قبِیلہ کے مُطابِق مُختلِف مُلک اور گُروہ ہو گئے۔

6 اور بنی حام یہ ہیں ۔ کُو ش اور مِصر اور فو ط اور کنعا ن۔

7 اور بنی کُو ش یہ ہیں ۔ سبا اور حوِیلہ اور سبتہ اور رعماہ اور سبتیکہ ۔ اور بنی رعماہ یہ ہیں ۔ سبا اور ددا ن۔

8 اور کُو ش سے نِمرُ ود پَیدا ہُؤا ۔ وہ رُویِ زمِین پر ایک سُورما ہُؤا ہے۔

9 خُداوند کے سامنے وہ ایک شِکاری سُورما ہُؤا ہے اِس لِئے یہ مثل چلی کہ خُداوند کے سامنے نِمرُ ود سا شِکاری سُورما۔

10 اور اُس کی بادشاہی کی اِبتدا مُلکِ سنعار میں بابل اور ارک اور اکّا د اور کلنہ سے ہُوئی۔

11 اُسی مُلک سے نِکل کر وہ اسور میں آیا اور نینوہ اور رحوبو ت عیر اور کلح کو۔

12 اور نینوہ اور کلح کے درمِیان رسن کو جو بڑا شہر ہے بنایا۔

13 اور مِصر سے لُود ی اور عَنامی اور لہابی اور نفتوحی۔

14 اور فتروسی اور کَسلوحی (جِن سے فلستی نِکلے) اور کفتور ی پَیدا ہُوئے۔

15 اور کنعان سے صَیدا جو اُس کا پہلوٹھا تھا اور حِتّ۔

16 اور یبوسی اور اموری اور جِرجاسی۔

17 اور حوّی اور عرقی اور سینی۔

18 اور اروادی اور صماری اور حماتی پَیدا ہُوئے اور بعد میں کنعانی قبِیلے پَھیل گئے۔

19 اور کنعانِیوں کی حد یہ ہے ۔ صَیدا سے غَزّہ تک جو جرار کے راستے پر ہے ۔ پِھر وہاں سے لسع تک جو سدُو م اور عمُورہ اور ادمہ اور ضِبیان کی راہ پر ہے۔

20 سو بنی حام یہ ہیں جو اپنے اپنے مُلک اور گروہوں میں اپنے قبِیلوں اور اپنی زُبانوں کے مُطابِق آباد ہیں۔

21 اورسِم کے ہاں بھی جو تمام بنی عِبر کا باپ اور یافت کا بڑا بھائی تھا اَولاد ہُوئی۔

22 بنی سِم یہ ہیں ۔ عَیلام اور اسُور اور ارفکسَد اور لُود اور ارا م۔

23 اور بنی ارام یہ ہیں ۔ عُوض اور حو ل اور جتر اور مس۔

24 اور ارفکسَد سے سِلح پَیدا ہُؤا اور سِلح سے عِبر۔

25 اور عِبر کے ہاں دو بیٹے پَیدا ہُوئے ۔ ایک کا نام فلج تھا کیونکہ زمِین اُس کے ایّام میں بِٹّی اور اُس کے بھائی کا نام یُقطان تھا۔

26 اور یُقطان سے الموداد اور سلف اور حصار ماوت اور اِرَاخ۔

27 اور ہدورا م اور اوزا ل اور دِقلہ۔

28 اور عوبل اور ابی مائیل اورسِبا۔

29 اور اوفیر اور حویلہ اور یُوبا ب پَیدا ہُوئے ۔ یہ سب بنی یُقطان تھے۔

30 اور اِن کی آبادی میسا سے مشرِق کے ایک پہاڑسفار کی طرف تھی۔

31 سو بنی سِم یہ ہیں جو اپنے اپنے مُلک اور گروہوں میں اپنے قبِیلوں اور اپنی زُبانوں کے مُطابِق آباد ہیں۔

32 نُوح کے بیٹوں کے خاندان اُن کی گروہوں اور نسلوں کے اِعتبار سے یِہی ہیں اور طُوفان کے بعد جو قَومیں زمِین پر جابجامُنقسم ہُوئیِں وہ اِن ہی میں سے تِھیں۔

پَیدایش 11

بابل کا بُرج

1 اور تمام زمِین پر ایک ہی زُبان اور ایک ہی بولی تھی۔

2 اور اَیسا ہُؤا کہ مشرِق کی طرف سفر کرتے کرتے اُن کو مُلکِ سِنعار میں ایک میدان مِلا اور وہ وہاں بس گئے۔

3 اور اُنہوں نے آپس میں کہا آؤ ہم اِینٹیں بنائیں اور اُن کو آگ میں خُوب پکائیں ۔ سو اُنہوں نے پتّھر کی جگہ اِینٹ سے اور چونے کی جگہ گارے سے کام لِیا۔

4 پِھر وہ کہنے لگے کہ آؤ ہم اپنے واسطے ایک شہر اور ایک بُرج جِس کی چوٹی آسمان تک پُہنچے بنائیں اور یہاں اپنا نام کریں ۔ اَیسا نہ ہو کہ ہم تمام رُویِ زمِین پر پراگندہ ہو جائیں۔

5 اور خُداوند اِس شہر اور بُرج کو جِسے بنی آدم بنانے لگے دیکھنے کو اُترا۔

6 اور خُداوند نے کہا دیکھو یہ لوگ سب ایک ہیں اور اِن سبھوں کی ایک ہی زُبان ہے ۔ وہ جو یہ کرنے لگے ہیں تو اب کُچھ بھی جِس کا وہ اِرادہ کریں اُن سے باقی نہ چُھوٹے گا۔

7 سو آؤ ہم وہاں جا کر اُن کی زُبان میں اِختلاف ڈالیں تاکہ وہ ایک دُوسرے کی بات سمجھ نہ سکیں۔

8 پس خُداوند نے اُن کو وہاں سے تمام رُویِ زمِین میں پراگندہ کِیا سو وہ اُس شہر کے بنانے سے باز آئے۔

9 اِس لِئے اُس کا نام بابل ہُؤا کیونکہ خُداوند نے وہاں ساری زمِین کی زُبان میں اِختلاف ڈالا اور وہاں سے خُداوند نے اُن کو تمام رُویِ زمِین پر پراگندہ کِیا۔

سِم کی نسل

10 یہ سِم کا نسب نامہ ہے ۔سِم ایک سَو برس کا تھا جب اُس سے طُوفان کے دو برس بعد ارفکسَد پَیدا ہُؤا۔

11 اور ارفکسَد کی پَیدایش کے بعد سِم پانچ سَو برس جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

12 جب ارفکسَد پینتِیس برس کا ہُؤا تو اُس سے سِلح پَیدا ہُؤا۔

13 اور سِلح کی پَیدایش کے بعد ارفکسَد چار سَو تیِن برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

14 سلح جب تِیس برس کا ہُؤا تو اُس سے عِبر پَیدا ہُؤا۔

15 اور عِبر کی پَیدایش کے بعدسِلح چار سَو تِین برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

16 جب عِبر چونتیس برس کا تھا تو اُس سے فلج پَیدا ہُؤا۔

17 اورفلج کی پَیدایش کے بعد عِبر چار سَو تِیس برس اَور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

18 فلج تِیس برس کا تھا جب اُس سے رعو پَیدا ہُؤا۔

19 اور رعو کی پَیدایش کے بعدفلج دو سَو نو برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

20 اور رعو بتَّیس برس کا تھا جب اُس سے سرو ج پَیدا ہُؤا۔

21 اور سرو ج کی پَیدایش کے بعد رعو دو سَو سات برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

22 اور سرو ج تِیس برس کا تھا جب اُس سے نحُور پَیدا ہُؤا۔

23 اور نحُور کی پَیدایش کے بعد سرو ج دو سَو برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

24 نحُور اُنتیس برس کا تھا جب اُس سے تارح پَیدا ہُؤا۔

25 اور تارح کی پَیدایش کے بعد نحُور ایک سَو اُنِّیس برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔

26 اور تارح ستّر برس کا تھا جب اُس سے ابرا م اور نحُور اور حاران پَیدا ہُوئے۔

تارح کی نسل

27 اور یہ تار ح کا نسب نامہ ہے ۔ تارح سے ابرا م اور نحُور اور حاران پَیدا ہُوئے اور حاران سے لُو ط پَیدا ہُؤا۔

28 اور حارا ن اپنے باپ تارح کے آگے اپنی زادبُوم یعنی کسدِیوں کے اُور میں مَرا۔

29 اور ابرا م اور نحُور نے اپنا اپنا بیاہ کر لِیا ۔ ابرا م کی بِیوی کا نام سارَ ی اور نحُور کی بِیوی کا نام مِلکہ تھا جو حاران کی بیٹی تھی ۔ وُہی مِلکہ کا باپ اور اِسکہ کا باپ تھا۔

30 اور سارَی بانجھ تھی ۔ اُس کے کوئی بال بچّہ نہ تھا۔

31 اور تار ح نے اپنے بیٹے ابرا م کو اور اپنے پوتے لُوط کو جو حاران کا بیٹا تھا اور اپنی بہُو سارَ ی کو جو اُس کے بیٹے ابرا م کی بِیوی تھی ساتھ لِیا اور وہ سب کَسدِیوں کے اُور سے روانہ ہُوئے کہ کنعان کے مُلک میں جائیں اور وہ حاران تک آئے اور وہِیں رہنے لگے۔

32 اور تارح کی عُمر دو سَو پانچ برس کی ہُوئی اور اُس نے حاران میں وفات پائی۔