ایُّوب 21

1 تب ایُّوب نے جواب دیا:- 2 غَور سے میری بات سُنو اور یِہی تُمہارا تسلّی دینا ہو۔ 3 مُجھے اِجازت دو تو مَیں بھی کُچھ کہُوں گا اور جب مَیں کہہ چُکُوں تو ٹھٹّھا مار لینا۔ 4 لیکن مَیں ۔ کیا میری فریاد اِنسان سے ہے؟ پِھر مَیں بے صبری کیوں نہ کرُوں؟ 5 […]

ایُّوب 22

تِیسرا مُکالمہ 1 تب الِیفز تیمانی نے جواب دِیا:- 2 کیا کوئی اِنسان خُدا کے کام آ سکتا ہے؟ یقِیناً عقل مند اپنے ہی کام کا ہے۔ 3 کیا تیرے صادِق ہونے سے قادرِ مُطلِق کو کوئی خُوشی ہے؟ یا اِس بات سے کہ تُو اپنی راہوں کو کامِل کرتا ہے اُسے کُچھ فائِدہ ہے؟ […]

ایُّوب 23

1 تب ایُّوب نے جواب دیا:- 2 میری شِکایت آج بھی تلخ ہے۔ میری مار میرے کراہنے سے بھی بھاری ہے۔ 3 کاش کہ مُجھے معلُوم ہوتا کہ وہ مُجھے کہاں مِل سکتا ہے تاکہ مَیں عَین اُس کی مسند تک پُہنچ جاتا! 4 مَیں اپنا مُعاملہ اُس کے حضُور پیش کرتا اور اپنا مُنہ […]

ایُّوب 24

1 قادرِ مُطلِق نے وقت کیوں نہیں ٹھہرائے اور جو اُسے جانتے ہیں وہ اُس کے دِنوں کو کیوں نہیں دیکھتے؟ 2 اَیسے لوگ بھی ہیں جو زمِین کی حدّوں کو سرکا دیتے ہیں۔ وہ ریوڑوں کو زبردستی لے جاتے اور اُنہیں چراتے ہیں ۔ 3 وہ یتِیم کے گدھے کو ہانک لے جاتے ہیں۔ […]

ایُّوب 25

1 تب بِلدد سُوخی نے جواب دِیا:- 2 اِقتدار اور دبدبہ اُس کے ساتھ ہے۔ وہ اپنے بُلند مقاموں میں امن رکھتا ہے۔ 3 کیا اُس کی فَوجوں کی کوئی تعدادہے؟ اور کَون ہے جِس پر اُس کی روشنی نہیں پڑتی؟ 4 پِھر اِنسان کیونکر خُدا کے حضُور راست ٹھہر سکتا ہے؟ یا وہ جو […]

ایُّوب 26

1 تب ایُّوب نے جواب دِیا:- 2 جو بے طاقت ہے اُس کی تُو نے کَیسی مددکی! جِس بازُو میں قُوّت نہ تھی اُس کو تُو نے کَیسا سنبھالا! 3 نادان کو تُو نے کَیسی صلاح دی اور حقِیقی معرفت خُوب ہی بتائی! 4 تُو نے جو باتیں کہیِں سو کِس سے؟ اور کِس کی […]

ایُّوب 27

1 اور ایُّوب نے پِھر اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:- 2 زِندہ خُدا کی قَسم جِس نے میرا حق چِھین لِیا اور قادِرِ مُطلِق کی سَوگند جِس نے میری جان کو دُکھ دِیا ہے ۔ 3 (کیونکہ میری جان مُجھ میں اب تک سالِم ہے اور خُدا کا دَم میرے نتھنوں میں ہے)۔ […]

ایُّوب 28

حِکمت کی تعرِیف میں 1 یقِیناً چاندی کی کان ہوتی ہے اور سونے کے لِئے جگہ ہوتی ہے جہاں تایا جاتا ہے۔ 2 لوہا زمِین سے نِکالا جاتا ہے اور پِیتل پتّھر میں سے گلایا جاتا ہے۔ 3 اِنسان تارِیکی کی تہ تک پُہنچتا ہے اور ظُلمات اور مَوت کے سایہ کی اِنتِہا تک پتّھروں […]

ایُّوب 29

اپنے مُعاملہ کے بارے میں ایُّوب کا آخری بیان 1 اور ایُّوب پِھر اپنی مثل لا کر کہنے لگا:- 2 کاش کہ مَیں اَیسا ہوتا جَیسا گُذشتہ مہِینوں میں یعنی جَیسا اُن دِنوں میں جب خُدا میری حِفاظت کر تا تھا ۔ 3 جب اُس کا چراغ میرے سر پر رَوشن رہتا تھا اور مَیں […]

ایُّوب 30

1 پر اب تو وہ جو مُجھ سے کم عُمر ہیں میرا تمسخر کرتے ہیں جِن کے باپ دادا کو اپنے گلّہ کے کُتّوں کے ساتھ رکھنا بھی مُجھے ناگوار تھا۔ 2 بلکہ اُن کے ہاتھوں کی قُوّت مُجھے کِس بات کا فائِدہ پُہنچائے گی؟ وہ اَیسے آدمی ہیں جِن کی جوانی کا زور زائِل […]