1 تب ضُوفر نعماتی نے جواب دِیا:- 2 کیا اِن بُہت سی باتوں کا جواب نہ دِیاجائے؟ اور کیا بکواسی آدمی راست ٹھہرایاجائے؟ 3 کیا تیری لاف زنی لوگوں کو خاموش کردے؟ اور جب تُو ٹھٹّھا کرے تو کیا کوئی تُجھے شرمِندہ نہ کرے؟ 4 کیونکہ تُو کہتا ہے میری تعلِیم پاک ہے اور مَیں […]
Category Archives: ایُّوب
ایُّوب 12
1 تب ایُّوب نے جواب دِیا:- 2 بے شک آدمی تو تُم ہی ہو اور حِکمت تُمہارے ہی ساتھ مَرے گی۔ 3 لیکن مُجھ میں بھی سمجھ ہے جَیسے تُم میں ہے۔ مَیں تُم سے کم نہیں۔ بَھلا اَیسی باتیں جَیسی یہ ہیں کَون نہیں جانتا؟ 4 مَیں اُس آدمی کی طرح ہُوں جو اپنے […]
ایُّوب 13
1 میری آنکھ نے تو یہ سب کُچھ دیکھا ہے۔ میرے کان نے یہ سُنا اور سمجھ بھی لِیا ہے۔ 2 جو کُچھ تُم جانتے ہو اُسے مَیں بھی جانتا ہُوں۔ مَیں تُم سے کم نہیں۔ 3 مَیں تو قادرِ مُطلِق سے گُفتگو کرنا چاہتا ہُوں۔ میری آرزُو ہے کہ خُدا کے ساتھ بحث کرُوں۔ […]
ایُّوب 14
1 اِنسان جو عَورت سے پَیدا ہوتا ہے۔ تھوڑے دِنوں کا ہے اور دُکھ سے بھرا ہے۔ 2 وہ پُھول کی طرح نِکلتا اور کاٹ ڈالا جاتا ہے۔ وہ سایہ کی طرح اُڑ جاتا ہے اور ٹھہرتا نہیں۔ 3 سو کیا تُو اَیسے پر اپنی آنکھیں کھولتا ہے اور مُجھے اپنے ساتھ عدالت میں گھسِیٹتا […]
ایُّوب 15
دُوسرا مُکالمہ 1 تب الِیفز تیمانی نے جواب دِیا:- 2 کیا عقل مند کو چاہئے کہ لغو باتیں جوڑ کر جواب دے اور مشرِقی ہوا سے اپنا پیٹ بھرے؟ 3 کیا وہ بے فائِدہ بکواس سے بحث کرے یا اَیسی تقرِیروں سے جو بے سُودہیں؟ 4 بلکہ تُو خَوف کو برطرف کرکے خُدا کے حضُور […]
ایُّوب 16
1 تب ایُّوب نے جواب دِیا:- 2 اَیسی بُہت سی باتیں مَیں سُن چُکا ہُوں۔ تُم سب کے سب نِکمّے تسلّی دینے والے ہو۔ 3 کیا لغو باتیں کبھی ختم ہوںگی؟ تُو کَون سی بات سے جِھڑک کر جواب دیتاہے؟ 4 مَیں بھی تُمہاری طرح بات بنا سکتا ہُوں۔ اگر تُمہاری جان میری جان کی […]
ایُّوب 17
1 میری جان تباہ ہو گئی ۔ میرے دِن ہو چُکے۔ قبر میرے لِئے تیّار ہے۔ 2 یقِیناً ہنسی اُڑانے والے میرے ساتھ ساتھ ہیں اور میری آنکھ اُن کی چھیڑ چھاڑ پر لگی رہتی ہے۔ 3 ضمانت دے ۔ اپنے اور میرے بِیچ میں تُو ہی ضامِن ہو۔ کَون ہے جو میرے ہاتھ پر […]
ایُّوب 18
1 تب بِلدد سُوخی نے جواب دِیا:- 2 تُم کب تک لفظوں کی جُستجُو میں رہوگے؟ غَور کر لو ۔ پِھر ہم بولیں گے۔ 3 ہم کیوں جانوروں کی مانِند سمجھے جاتے اور تُمہاری نظر میں ناپاک ٹھہرے ہیں؟ 4 تُو جو اپنے قہر میں اپنے کو پھاڑتا ہے تو کیا زمِین تیرے سبب سے […]
ایُّوب 19
1 تب ایُّوب نے جواب دِیا:- 2 تُم کب تک میری جان کھاتے رہو گے اور باتوں سے مُجھے چُور چُور کروگے؟ 3 اب دس بار تُم نے مُجھے ملامت ہی کی۔ تُمہیں شرم نہیں آتی کہ تُم میرے ساتھ سختی سے پیش آتے ہو۔ 4 اور مانا کہ مُجھ سے خطا ہُوئی۔ میری خطا […]
ایُّوب 20
1 تب ضُو فر نعماتی نے جواب دِیا:- 2 اِسی ِلئے میرے خیال مُجھے جواب سِکھاتے ہیں۔ اُس جلد بازی کی وجہ سے جو مُجھ میں ہے 3 مَیں نے وہ جِھڑکی سُن لی جو مُجھے شرمِندہ کرتی ہے اور میری عقل کی رُوح مُجھے جواب دیتی ہے۔ 4 کیا تُو قدِیم زمانہ کی یہ […]