ایُّوب 7

1 کیا اِنسان کے لِئے زمِین پر جنگ و جدل نہیں؟

اور کیا اُس کے دِن مزدُور کے سے نہیں ہوتے؟

2 جَیسے نَوکر سایہ کی بڑی آرزُو کرتا ہے

اور مزدُور اپنی اُجرت کا مُنتظِر رہتا ہے۔

3 وَیسے ہی مَیں بُطلان کے مہِینوں کا مالِک بنایا گیا ہُوں

اور مُصِیبت کی راتیں میرے لِئے ٹھہرائی گئی ہیں۔

4 جب مَیں لیٹتا ہُوں تو کہتا ہُوں

کب اُٹُھوں گا؟ پر رات لمبی ہوتی ہے

اور دِن نِکلنے تک اِدھر اُدھر کروٹیں بدلتا رہتا ہُوں۔

5 میرا جِسم کِیڑوں اور مِٹّی کے ڈھیلوں سے ڈھکا ہے ۔

میری کھال سِمٹتی اور پِھر ناسُور ہو جاتی ہے

6 میرے دِن جُلاہے کی ڈھرکی سے بھی تیز رفتار ہیں

اور بغَیر اُمّید کے گُذر جاتے ہیں۔

7 آہ! یاد کر کہ میری زِندگی ہوا ہے

اور میری آنکھ خُوشی کو پِھر نہ دیکھے گی۔

8 جو مُجھے اب دیکھتا ہے اُس کی آنکھ مُجھے پِھر نہ دیکھے گی۔

تیری آنکھیں تو مُجھ پر ہوں گی پر مَیں نہ ہُوںگا۔

9 جَیسے بادل پھٹ کر غائِب ہو جاتا ہے

وَیسے ہی وہ جو قبر میں اُترتا ہے پِھر کبھی اُوپرنہیں آتا۔

10 وہ اپنے گھر کو پِھر نہ لَوٹے گا ۔

نہ اُس کی جگہ اُسے پِھر پہچانے گی۔

11 اِس لِئے مَیں اپنا مُنہ بند نہیں رکھُّوںگا ۔

مَیں اپنی رُوح کی تلخی میں بولتا جاؤُںگا۔

مَیں اپنی جان کے عذاب میں شِکوہ کرُوںگا۔

12 کیا مَیں سمُندر ہُوں یامگرمچھ

جو تُو مُجھ پرپہرا بِٹھاتاہے؟

13 جب مَیں کہتا ہُوں میرا بِستر مُجھے آرام پُہنچائے گا ۔

میرا بِچَھونا میرے غم کو ہلکاکرے گا

14 تو تُو خوابوں سے مُجھے ڈراتا

اور رویتوں سے مُجھے سہما دیتا ہے۔

15 یہاں تک کہ میری جان پھانسی

اور مَوت کو میری اِن ہڈّیوں پر ترجِیح دیتی ہے۔

16 مُجھے اپنی جان سے نفرت ہے ۔ مَیں ہمیشہ تک زِندہ

رہنانہیں چاہتا۔

مُجھے چھوڑ دے کیونکہ میرے دِن بُطلان ہیں۔

17 اِنسان کی بِساط ہی کیا ہے جو تُو اُسے سرفراز کرے

اور اپنا دِل اُس پر لگائے

18 اور ہر صُبح اُس کی خبرلے

اور ہر لمحہ اُسے آزمائے؟

19 تُو کب تک اپنی نِگاہ میری طرف سے نہیں ہٹائے گا

اور مُجھے اِتنی بھی مُہلت نہ دے گا کہ اپنا تُھوک نِگل لُوں؟

20 اَے بنی آدم کے ناظِر! اگر مَیں نے گُناہ کِیا ہے

توتیراکیا بِگاڑتا ہُوں؟

تُو نے کیوں مُجھے اپنا نِشانہ بنا لِیا ہے

یہاں تک کہ مَیں اپنے آپ پر بوجھ ہُوں؟

21 تُو میرا گُناہ کیوں نہیں مُعاف کرتا اور میری بدکاری

کیوں نہیں دُور کردیتا؟

اب تو مَیں مِٹّی میں سوجاؤُںگا

اور تُو مُجھے خُوب ڈُھونڈے گا پر مَیں نہ ہُوںگا۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

18 − 18 =