1 پِھر ایُّوب نے جواب دِیا:-
2 درحقِیقت مَیں جانتا ہُوں کہ بات یُوں ہی ہے
پر اِنسان خُدا کے حضُور کَیسے راستباز ٹھہرے؟
3 اگر وہ اُس سے بحث کرنے کو راضی بھی ہو
تو یہ ہزار باتوں میں سے اُسے ایک کا بھی جواب نہ
دے سکے گا ۔
4 وہ دِل کا عقل مند اور طاقت میں زورآور ہے ۔
کِس نے جُرأت کر کے اُس کا سامنا کِیا اور برومند ہُؤا؟
5 وہ پہاڑوں کو ہٹا دیتا ہے اور اُنہیں پتا بھی نہیں لگتا۔
وہ اپنے قہر میں اُنہیں اُلٹ دیتا ہے ۔
6 وہ زمِین کو اُس کی جگہ سے ہِلا دیتاہے
اور اُس کے سُتُون کانپنے لگتے ہیں۔
7 وہ آفتاب کو حُکم کرتا ہے اور وہ طلُوع نہیں ہوتا
اور سِتاروں پر مُہر لگا دیتا ہے۔
8 وہ آسمانوں کو اکیلا تان دیتا ہے
اور سمُندر کی لہروں پر چلتا ہے ۔
9 اُس نے بناتُ النّعش اور جبّار اورثُریّا
اور جنُوب کے بُرجوں کو بنایا ۔
10 وہ بڑے بڑے کام جو دریافت نہیں ہوسکتے
اور بے شُمار عجائِب کرتا ہے۔
11 دیکھو! وہ میرے پاس سے گُذرتا ہے پر مُجھے
دِکھائی نہیں دیتا ۔
وہ آگے بھی بڑھ جاتا ہے پر مَیں اُسے نہیں دیکھتا۔
12 دیکھو!وہ شِکار پکڑتا ہے ۔ کَون اُسے روک سکتا ہے؟
کَون اُس سے کہے گا کہ تُو کیا کرتاہے؟
13 خُدا اپنے غضب کو نہیں ہٹائے گا۔
رہب کے مددگار اُس کے نِیچے جُھک جاتے ہیں۔
14 پِھر میری کیا حقِیقت ہے کہ مَیں اُسے جواب دُوں
اور اُس سے بحث کرنے کو اپنے لفظ چھانٹ چھانٹ
کر نِکالُوں؟
15 اُسے تو مَیں اگر صادِق بھی ہوتا تو جواب نہ دیتا۔
مَیں اپنے مُخالِف کی مِنّت کرتا۔
16 اگر وہ میرے پُکارنے پر مُجھے جواب بھی دیتا
تَو بھی مَیں یقِین نہ کرتا کہ اُس نے میری آواز سُنی۔
17 وہ طُوفان سے مُجھے توڑتا ہے
اور بے سبب میرے زخموں کو زِیادہ کرتا ہے۔
18 وہ مُجھے دَم نہیں لینے دیتا
بلکہ مُجھے تلخی سے لبریز کرتا ہے۔
19 اگر زورآور کی طاقت کا ذِکر ہو تو دیکھو وہ ہے!
اور اگر اِنصاف کا تو میرے لِئے وقت کَون ٹھہرائے گا؟
20 اگر مَیں صادِق بھی ہُوں تَو بھی میرا ہی مُنہ مُجھے
مُلزِم ٹھہرائے گا۔
اگر مَیں کامِل بھی ہُوں تَو بھی یہ مُجھے کج رَو ثابِت کرے گا۔
21 مَیں کامِل تو ہُوں پر مَیں اپنے کو کُچھ نہیں سمجھتا۔
مَیں اپنی زِندگی کو حقِیر جانتا ہُوں۔
22 یہ سب ایک ہی بات ہے اِس لِئے مَیں کہتا ہُوں
کہ وہ کامِل اور شرِیر دونوں کو ہلاک کر دیتاہے۔
23 اگر مری ناگہان ہلاک کرنے لگے
تو وہ بے گُناہ کی آزمایِش کا مضحکہ اُڑاتا ہے۔
24 زمِین شرِیروں کو سپُرد کر دی گئی ہے۔
وہ اُس کے حاکِموں کے مُنہ ڈھانک دیتا ہے۔
اگر وُہی نہیں تو اَور کَون ہے؟
25 میرے دِن ہرکاروں سے بھی تیزرَو ہیں۔
وہ اُڑے چلے جاتے ہیں اور خُوشی نہیں دیکھنے پاتے۔
26 وہ تیز جہازوں کی طرح نِکل گئے
اور اُس عُقاب کی مانِند جو شِکار پر جھپٹتا ہو۔
27 اگر مَیں کہُوں مَیں اپنا غم بُھلا دُوں گا
اور اُداسی کو چھوڑ کر دِل شاد ہُوںگا
28 تو مَیں اپنے دُکھوں سے ڈرتا ہُوں۔
مَیں جانتا ہُوں کہ تُو مُجھے بے گُناہ نہ ٹھہرائے گا۔
29 مَیں تو مُلزِم ٹھہرُوں گا۔
پِھر مَیں عبث زحمت کیوں اُ ٹھاؤُں؟
30 اگر مَیں اپنے کو برف کے پانی سے دھوؤُں
اور اپنے ہاتھ کِتنے ہی صاف کرُوں
31 تَو بھی تُو مُجھے کھائی میں غوطہ دے گا
اور میرے ہی کپڑے مُجھ سے گِھن گھائیں گے ۔
32 کیونکہ وہ میری طرح آدمی نہیں کہ مَیں اُسے
جواب دُوں
اور ہم عدالت میں باہم حاضِر ہوں۔
33 ہمارے درمیان کوئی ثالِث نہیں
جو ہم دونوں پر اپنا ہاتھ رکھّے۔
34 وہ اپنا عصا مُجھ سے ہٹا لے
اور اُس کی ڈراونی بات مُجھے ہِراسان نہ کرے ۔
35 تب مَیں کُچھ کہُوں گا اور اُس سے ڈرنے کا نہیں
کیونکہ اپنے آپ میں تو مَیں اَیسا نہیں ہُوں